text
stringlengths
283
45.4k
مقبوضہ فلسطین میں مظاہرین نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد کی غداری اور خیانت کی بھر پور مذمت کی۔ رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں مظاہرین نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد کی غداری اور خیانت کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان اور ولیعہد محمد بن سلمان کی تصویروں کو آگ لگا کر پاؤں تلے رگڑ دیا ہے۔ فلسطینیم ظاہرین نے سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں ہمیشہ منافقانہ رویہ اختیار کیا اور اس نے فلسطینیوں کے بجائے ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کی ۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم میں سعودی عرب براہ راست شامل ہے۔ واضح رہے کہ عرب اور اسرائیل ذرائع نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکی صدر نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان سے قبل سعودی عرب کے بادشاہ سلمان اور سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نیز مصرکے صدر السیسی اور امارات کے بادشاہ سے مشورہ کیا تھا۔ عرب ذرائع کے مطابق دنیا بھر میں امریکہ اور اسرائیل کے سنگین جرائم کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں لیکن سعودی عرب میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مظاہروں اور نعروںپر پابندی عائد ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰ ٹیگس: سعودی شاہ مظاھرہ رسا مختصر لینک rasanews.ir/301oQx ‫شیئر‬ 0 ‫متعلقہ خبریں محروم علاقہ کی تبلیغی جھلکیاں تصویریں: رھبر انقلاب کی امام حسین(ع) یونیورسٹی کے پروگرام میں شرکت تبصرہ بھیجیں نام: ایمیل: * ‫نظریہ‬: ‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں. ‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬ ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ ‫‫آکارئیو‬ ‫لینکس‬ سروے رپورٹ ‫موسم‬ سرچ ‫خبرنامہ‬ RSS اس ویب ‫سائٹ‬ کے تمام حقوق رسا نیوز کے لیے محفوظ ہیں | ہم سے رابطہ | ہمارے بارے میں Copyright © 2018 RasaNews.ir . All rights reserved
پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ نرم مداخلت کی خبر عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کیلئے مارکیٹ میں پھینکی گئی ہے کہا اگر الیکشن اکتوبر میں ہی کروانا تھا تو اس سارے عمل کا ذمہ دار کون ہے؟ مجھے لگ رہا کہ یہ سب ٹرک کی بتی ہے بولے ایک چور کو دوبارہ عبوری وزیراعلی بنانے کی ضرورت کیا تھی؟ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی پریس کانفرنس حکمران اتحاد پر۔کڑی تنقید کہا کہ نرم مداخلت کی خبر مارکیٹ میں پھینکی گئی تاکہ عدالتی فیصلہ پر اثر انداز ہو فوری اور صاف و شفاف الیکشن میں بات کرنے کیلئے بیٹھیں گے مگر حکومت کیساتھ نہیں بلکہ اسٹیک ہولڈر کیساتھ۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ 186ووٹوں والوں کو حکومت پنجاب میں نہیں کرنے دی گئی وزیر اعلی پنجاب کے الیکشن کے معاملے پر سپریم کورٹ کے سماعت کی حمزہ شہباز کو عبوری وزیر اعلی بنایا گیا ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے قرآن پاک پر حلف دیا کہ آئین و قانون کے مطابق کام کروں گا ۔ قرآن پاک اٹھانے کے باوجود ڈپٹی سپیکر نے جھوٹ بولا امید ہے کہ سپریم کورٹ پیر سے مزید وقت نہیں دے گی ۔ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم تھے تو ملک درست سمت کی طرف جا رہا تھا ابھی یہ طے نہیں ہوا کہ وہ نرم مداخلت تھی یا سخت مداخلت تھی اس سازش نے پاکستان معیشت کی تباہی نکال دی ان کا کہنا تھا اگر یہ کام کرنا ہے تو پھر الیکشن کا ڈھونگ کیوں ہے۔ previous post سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کو اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا next post یہ کیسا لاڈلا ہے جس پر توہین عدالت نہیں لگتی،احسن اقبال @2020 - abbtakk All Right Reserved. FacebookTwitterYoutube ویڈیوز سائنس اور ٹیکنالوجی پروگرام انٹرٹینمنٹ کھیل کاروبار دنیا پاکستان تازہ ترین صفحہ اول This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More
|ویل ریڈ بُکس| ہم ”فلسفے کی تاریخ: ایک مارکسی تناظر“ کتاب کی اشاعت کا اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس کر رہے ہیں۔ یہ کتاب سرمایہ داری کا تختہ الٹنے کی لڑائی لڑنے والے آج کے انقلابیوں کے لیے ایک اہم نظریاتی ہتھیار ثابت ہوگا۔ اس کی آن لائن تقریبِ رونمائی […] September 7, 2021 × زیارت: سانحہ مانگی ڈیم کے خلاف ’زیارت کراس‘ پر دھرنا دسویں روز میں داخل |رپورٹ: ریڈورکر فرنٹ، بلوچستان| کوئٹہ سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر’زیارت کراس‘ پر ہرنائی اور زیارت سمیت بلوچستان بھر سے آئے ہوئے عوام کا لاشوں کے ہمراہ دھرنا پچھلے آٹھ دن سے جاری ہے۔ اس دھرنے میں ہر عمر کے لوگ بڑی تعداد میں ہرنائی اور زیارت سے آئے ہیں۔ […] September 4, 2021 × لاہور: 16 ہزار سرکاری ملازمین کی برطرفی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملازمین سراپا احتجاج |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور| سپریم کورٹ نے 2010ء کے برطرف ملازمین بحالی ایکٹ کو کالعدم قرار دے دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک بھر کے مختلف وفاقی اداروں میں 16000 ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے۔ برطرف ہونے والے ملازمین میں سوئی ناردرن گیس کمپنی کے 519 […] September 1, 2021 × کراچی: مزدور یکجہتی کمیٹی کی عظیم الشان احتجاجی ریلی؛ محنت کرنے والوں نے، دولت والوں کو للکارا ہے! |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی| مزدور یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام 28 اگست کو سندھ حکومت کی اعلان کردہ کم از کم اجرت 25000 روپے پر عملدرآمد، ٹھیکیداری نظام کے خاتمے اور دیگر مطالبات کے حصول کے لیے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا […] August 29, 2021 × کراچی: مزدور یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام 28 اگست کو احتجاجی ریلی کا اعلان |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی| کراچی شہر میں مختلف صنعتوں کے محنت کشوں نے ’مزدور یکجہتی کمیٹی‘ نامی پلیٹ فارم پر متحد ہو کر مشترکہ جدوجہد کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اتحاد کا بنیادی مقصد مختلف اداروں کے محنت کشوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے مشترکہ مفادات […] August 23, 2021 × گوادر: سیکیورٹی کے نام پر لگنے والی پابندیوں کے خلاف ماہی گیروں کا احتجاج |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان| اتوار کے روز بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ماہی گیروں کو تین دن سے سمندر میں جانے سے روکنے پر ماہی گیروں نے جی ٹی گیٹ پردھرنا دے کر احتجاج کیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں ماہی گیروں نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے […] August 23, 2021 × گوادر: پانی اور بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف عوام سراپا احتجاج |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان| سی پیک منصوبے کی شہہ رگ یعنی گوادر میں ایک طرف عوام کا جینا اجیرن بنا ہوا ہے اور وہ آئے روز سڑکوں پر سراپا احتجاج ہوتے ہیں، جبکہ دوسری طرف گوادر کے حکمران اسلام آباد اور کوئٹہ میں اپنے عالیشان گھروں میں عیش کر […] August 20, 2021 × لائن مینوں کی پے در پے ہلاکتوں کے خلاف واپڈا ہائیڈرو یونین کا ملک گیر احتجاج |رپورٹ: مرکزی بیورو، ریڈ ورکرز فرنٹ| 3 اگست بروز منگل 2021ء کو پورے پاکستان میں واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے زیر اہتمام واپڈا لائن مینوں کی آئے روز ہلاکتوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔ اس سے پہلے بھی اس جیسے کئی احتجاجات ہو چکے ہیں لیکن لائن مینوں […] August 10, 2021 × ایک جرنیل کی عوام دشمن گفتگو اور سوشل میڈیا پر رد عمل |رپورٹ: لال سلام| گزشتہ دنوں ایک ٹی وی پروگرام میں ایک ریٹائرڈ جرنیل اعجاز اعوان نے اپنی گفتگو کے دوران محنت کش عوام کے خلاف انتہائی زہریلی گفتگو کی اور بنیادی حقوق کو ایک مذاق بنا کر پیش کیا۔ اس نے کہا کہ غریب لوگوں کو اچھی تعلیم، صحت اور […] August 4, 2021 × عالمی کانگریس 2021ء: مارکسزم کی قوتیں دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں! |رپورٹ: مارکسزم کے دفاع میں | 24 سے 27 جولائی کے دوران دنیا بھر کے 50 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار 800 سے زائد مارکس وادی عالمی مارکسی رجحان (آئی ایم ٹی) کی آن لائن عالمی کانگریس کے لیے اکٹھے ہوئے۔ یہ کانگریس دراصل 2020ء میں […] July 31, 2021 × کراچی: کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز مستقلی اور دیگر مطالبات کیلئے سراپا احتجاج |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی| 24 تا 25 مئی 2021ء کو کراچی پریس کلب پر کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کا کہنا تھا کہ ان کو جب ایک سال قبل اس خطرناک اور لاعلاج وبا سے لڑنے کے لئے سندھ حکومت […] June 22, 2021 × مزدور اتحاد کی اہمیت اور واپڈا میں کمپنی وائز ریفرنڈم |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور| کارل مارکس نے سرمایہ داری نظام کا حتمی تجزیہ کرتے ہوئے اس کا حل اس نعرے میں دیا تھا کہ دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہو جاؤ! سرمایہ دارانہ نظام نجی ملکیت پر مبنی ایک استحصالی نظام ہے جو پوری دنیا میں اپنے پنجے […] June 10, 2021 × خیبر پختونخوا: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان۔۔جدوجہد جاری رہے گی! |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، پشاور| خیبر پختونخوا گورنمنٹ کی طرف سے 26 مئی کو سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے، جسے آئندہ ماہ جون میں پیش ہونے والے نئے سال کے بجٹ میں عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ وفاقی حکومت کی جانب […] June 4, 2021 × پشاور: شعبہ تعلیم کی نجکاری کے خلاف صوبہ بھر کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ و ملازمین کے احتجاج پر پولیس کی شیلنگ۔۔ریاستی غنڈہ گردی مردہ باد! |رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، پشاور| صوبہ خیبر پختونخوا میں شعبہ تعلیم کو مکمل طور پر بحران میں دھکیل دیا گیا ہے۔ اس وقت صوبے کی تمام جامعات معاشی خسارے کا شکار ہیں۔ صوبائی حکومت نے آج سے تین ماہ پہلے تمام جامعات کی نجکاری کرنے کیلئے اقدامات بروئے کار لانے […] June 1, 2021 × ← Previous 1 … 5 6 7 8 9 … 65 Next → Archives Archives Select Month December 2022 November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 July 2022 June 2022 May 2022 April 2022 March 2022 February 2022 January 2022 December 2021 November 2021 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 August 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 September 2019 August 2019 July 2019 June 2019 May 2019 April 2019 March 2019 February 2019 January 2019 December 2018 November 2018 October 2018 September 2018 August 2018 July 2018 June 2018 May 2018 April 2018 March 2018 February 2018 January 2018 December 2017 November 2017 October 2017 September 2017 August 2017 July 2017 June 2017 May 2017 April 2017 March 2017 February 2017 January 2017 December 2016 November 2016 October 2016 September 2016 August 2016 July 2016 June 2016 May 2016 April 2016 February 2016 January 2016 October 2015 September 2015 July 2015 June 2015 May 2015 April 2015 March 2015 January 2015 December 2014 October 2014 August 2014 July 2014 May 2014 April 2014 March 2014 February 2014 January 2014 December 2013 November 2013 October 2013 September 2013 August 2013 July 2013 June 2013 March 2013 February 2013 December 2012 November 2012 October 2012 September 2012 August 2012 July 2012 June 2012 May 2012 April 2012 March 2012 December 2011 November 2011 International Marxist University 2022 WORKER NAMA Mazdoor TV Progressive Youth Alliance World Perspectives 2021 Corona Virus Lal Salaam Publications Lal Salaam Publications Like us on Facebook Like us on Facebook Follow Us on Twitter My Tweets Also Visit In defence of Marxism! Marxist Archives Progressive Youth Alliance Copyright © 2022 Lal Salaam | لال سلام. All Rights Reserved. This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish.Accept Reject Read More Privacy & Cookies Policy Close Privacy Overview This website uses cookies to improve your experience while you navigate through the website. Out of these, the cookies that are categorized as necessary are stored on your browser as they are essential for the working of basic functionalities of the website. We also use third-party cookies that help us analyze and understand how you use this website. These cookies will be stored in your browser only with your consent. You also have the option to opt-out of these cookies. But opting out of some of these cookies may affect your browsing experience. Necessary Necessary Always Enabled Necessary cookies are absolutely essential for the website to function properly. This category only includes cookies that ensures basic functionalities and security features of the website. These cookies do not store any personal information. Non-necessary Non-necessary Any cookies that may not be particularly necessary for the website to function and is used specifically to collect user personal data via analytics, ads, other embedded contents are termed as non-necessary cookies. It is mandatory to procure user consent prior to running these cookies on your website.
زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے اس کا فیصلہ کلی طور پر اسی کی بارگاہ میں ہوتا ہے ۔ انسان کا کام صرف اس کے حکم کی تعمیل ہوتا ہے ۔ مگر کچھ شخصیات سے جدائی ایک بہت بڑے سانحہ کی طرح ہوتی ہے ان کی موت ایک ایسے نقصان کی طرح ہوتی ہے جس کا پورا ہونا ناممکن نظر آرہا ہوتا ہے. سال 2016 پاکستان کے رہنے والوں کے لۓ اس حوالے سے بہت بھاری ثابت ہوا کہ اس سال ہم نے بہت قیمتی اور عزیز شخصیات کو کھو دیا عبد الستار ایدھی آٹھ جولائی 2016 کو پاکستان کی وہ شخصیت جو غریبوں کا سہارہ ، لاوارثوں کا وارث ، یتیموں کا باپ تھا ، طویل علالت کے بعد ہمارا ساتھ چھوڑ گئی ان کی میت کو فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا مگر اس بات کو ہم سب جانتے ہیں کہ جو نقصان سال 2016 نے ہمارا کر دیا ہے اس کو کوئی پورا نہیں کر پاۓ گا۔ امجد صابری میرا دل آج بھی یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ہم کلمہ پڑھنے والے لوگ اتنے کٹھور دل ہو سکتے ہیں کہ کسی کی بھی جان صرف اس لۓ لے لیں کہ اس نے نواسہ رسول کی مدح سرائی کی ہو ۔ امجد صابری کا یہی قصور تھا اور ہم ہی میں سے کسی نے اس آوازکو خاموش کر دیا جو کہ خدا کی حمد، نبی کی نعت اور حسین کی منقبت پڑھتا تھا ۔ 22 جون 2016 وہ بدنصیب دن تھا جب ان کو ان کے گھر کے قریب گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔ اگرچہ ان کے قاتل گرفتار ہو چکے ہیں اور انہوں نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا گیا ہے مگر اس ناقابل تلافی نقصان کا ازالہ ممکن نہیں ہے جنید جمشید ایک بار پھر پاکستان کو بہت قیمتی نقصان ہماری اپنی نااہلی کے سبب ہوا دل بار بار کہہ رہا ہے کہ اس نقصان کو روکا جا سکتا تھا مگر نہیں روک پا ۓ۔ جنید جمشید کا شمار ایک ایسے عالم میں ہوتا تھا جو کہ اسلام کی طرف غیر مسلموں کو راغب کرنے کے لۓ ایک اہم مثال تھے ۔ ان کی تبدیلی تمام مسلمانوں کے لۓ ایک مثال تھی ۔ سات دسمبر کو پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے سبب 47 دیگر مسافروں کے ہمراہ وہ شہادت کے درجے پر پہنچے قندیل بلوچ وہ جب زندہ تھی تو سب اس کی زندگی سے تنگ تھے مگر جب اس کو نام نہاد غیرت کے نام پر اس کے بھائی نے قتل کر دیا تو اس کی موت سے بھونچال آگیا 15 جولائی کو اس کے بھائی نے جب اپنے کزن کے ساتھ مل کر اس کو قتل کیا تو پورا میڈیا اور عوام یک زبان ہو گیا کہ یہ غیرت والوں کی بے غیرتیوں کا خاتمہ ہو جانا چاہئے. آخر کار اسمبلی میں بل پیش کرنا پڑا کہ غیرت کے نام پر قتل کی سزا موت ہو گی قسمت بیگ 24 نومبر کو اسٹیج اداکارہ قسمت بیگ کو اسٹیچ ڈرامے سے واپسی پر قتل کر دیا گیا اس کا قتل بھی صرف ایک قتل نہیں تھا بلکہ سب کے لۓ ایک لمحہ فکریہ تھا کہ آخر ہم لوگ کس طرف جا رہے ہیں ؟ہمارے اندر کی برداشت کیوں ختم ہوتی جا رہی ہے Share Tweet Share Share Email Recent Posts 1 Football Brunoo! Portugal Qualifies For The Round Of 16 FIFA World Cup 56 Must Read General Qamar Bajwa Meets PM Shehbaz For The Last time 120 Celebrities & Glamour Netizens React To Arijit Singh’s ‘Pasoori’ Cover Trending Posts Stage Comedian Performer Tariq Teddy Passes Away In Lahore Qatar Invites Zakir Naik to Preach Islam During FIFA World Cup Music Video Featuring Pakistani Cricket Heroes Breaks The Internet Police Man Killed In Defense Karachi By An Armed Person Urdu سردیوں میں موسمی بیماریوں سے بچنےکے آسان گھریلو ٹوٹکے 28 November 2022 گلوکار علی ظفر 2009 میں اغوا کے واقعے میں تاحال انصاف کے طلبگار،سوشل میڈیا پر انکشاف 28 November 2022 عتیقہ اوڈھو بہت جلد ترک ڈرامے میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائیں گی 27 November 2022 سوشل میڈیا پر شادی کی پیشکش، لڑکی پولیس کے پاس پہنچ گئی 27 November 2022 امریکی سپر ماڈل بیلا حدید دنیا کی اسٹائلش شخصیت قرار پاگئیں 26 November 2022 Writers Block – Sometimes Finding Inspiration Can Be Difficult! What Kind Of New Years Resolutions Do Pakistanis Usually Make? Parhlo.com is the leading open platform that represents the voice of youth with viral stories and believes in not just promoting Pakistani talent and entertainment but in liberating Pakistani youth and giving rise to young changemakers! Posts 1 Brunoo! Portugal Qualifies For The Round Of 16 FIFA World Cup FIFA World Cup is getting exciting match after match and heading towards the near stages. Portugal... November 29, 2022 56 General Qamar Bajwa Meets PM Shehbaz For The Last time General Qamar Javed Bajwa, the departing Chief of Army Staff (COAS), paid goodbye visits to President... November 28, 2022 120 Netizens React To Arijit Singh’s ‘Pasoori’ Cover Arijit Singh is back with another Pakistani cover at his concert and grabs everyone’s attention all...
آئیے کوویڈ کے بعد کی دنیا میں کسٹمر کے تجربے کا تصور کریں۔ ہمیں یہ توقع کرنا چاہئے کہ صارفین کی ترجیحات اور کاروباری ماڈلز میں ہونے والی تبدیلیوں سے فوری بحران ختم ہوجائے گا۔ ایک بار جب صارفین نئے ڈیجیٹل یا ریموٹ ماڈل پر استقبال کرتے ہیں تو ، میں توقع کرتا ہوں کہ ان میں سے کچھ لوگوں کی توقعات کو مستقل طور پر تبدیل کردیں گے - بحرانی بحران سے پہلے ہی جاری شفٹوں میں تیزی لانا۔ ڈیجیٹل خانہ بدوش ، انسان دوستی ، اور پائیدار ترقیاتی اہداف (SDG) 2021 میں مقبول کلیدی الفاظ ہوں گے ، اور ہم اعلی تکنیکی اور کاروباری جدت میں بھی تیزی سے تبدیلیاں دیکھیں گے۔ یہاں کچھ ٹکنالوجی اور کاروباری رجحانات ہیں جو ہم 2021 میں دیکھیں گے۔ رجحان 1: جدید کوویڈ 19 ٹیسٹ اور ویکسین کی نشوونما کے ساتھ منشیات کی نشوونما کا انقلاب کوڈ نے منشیات کی صنعت میں بڑے پیمانے پر دھوم مچا دی جس کی وجہ سے منشیات کی آزمائش تیز اور آسان ہوگئی۔ محققین نے بہت سے روایتی کلینیکل آزمائشوں کو روک دیا ہے ، یا آن لائن مشاورت کرکے اور دور سے ڈیٹا اکٹھا کرکے وہ ایک مجازی ڈھانچے میں منتقل ہوگئے ہیں۔ ریموٹ کلینیکل ٹرائلز اور دیگر تبدیلیاں دواسازی کی ترقی کو مستقل طور پر تبدیل کرسکتی ہیں۔ ہم نے پوری دنیا میں کوویڈ ۔19 ٹیسٹ کٹ کی تیز رفتار پیشرفت دیکھی ہے ، اسی طرح امریکی اور امریکہ میں قائم دوا ساز کمپنیوں کے ذریعہ ویکسین کی نمایاں تیزی سے ترقی کی ہے۔ فائزر ، جدید ، اور آسٹرا زینیکا . فائزر اور موڈرنا دونوں تیار ہو چکے ہیں ایم آر این اے ویکسینیں ، جو انسانی تاریخ میں پہلی ہیں اور بہت بڑی تکنیکی ایجادات۔ ہم 2021 میں کوویڈ 19 ٹیسٹ کٹس اور ویکسین کے نئے امیدواروں میں مزید جدتیں دیکھیں گے۔ رجحان 2: دور دراز سے کام کرنے اور ویڈیو کانفرنسنگ میں توسیع اس علاقے میں وبائی امراض کے دوران تیزی سے نشوونما دیکھنے میں آئی ہے ، اور امکان ہے کہ یہ 2021 میں بڑھتا ہی جائے گا۔ زوم جو کہ 2011 میں شروع سے بڑھ کر 2019 میں عام ہوچکا ہے ، وبائی مرض کے دوران گھریلو نام بن گیا۔ دیگر موجودہ بڑے کارپوریٹ ٹولز جیسے سسکو Webex ، مائیکرو سافٹ کا ٹیمیں ، گوگل Hangouts ، GoToMeeting ، اور ویریزون کی نیلی جینس دنیا بھر میں دور دراز کاموں کی سہولت فراہم کرتے ہوئے ، جدید ترین ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم بھی فراہم کر رہے ہیں۔ دور دراز کے کام کرنے والے شعبے میں بہت سارے نئے منصوبے ابھر رہے ہیں۔ شروعات بلوسکیپ ، ایلوپس ، فگما ، سلیب ، اور ٹینڈم تمام فراہم کردہ بصری تعاون کے پلیٹ فارمز ٹیموں کو مواد تخلیق اور شیئر کرنے ، بات چیت کرنے ، منصوبوں کو ٹریک کرنے ، ملازمین کو تربیت دینے ، ورچوئل ٹیم بلڈنگ کی سرگرمیاں چلانے ، اور بہت کچھ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ یہ ٹولز تقسیم شدہ ٹیموں کو مشترکہ سیکھنے اور دستاویزات کا ٹریک رکھنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ صارف ایک ورچوئل آفس تشکیل دے سکتے ہیں جو ساتھیوں کو باہمی رابطوں کی اجازت دے کر اور باہم مل کر کام کرنے کی نقل تیار کرتا ہے۔ رجحان 3: کنٹیکٹ لیس ترسیل اور شپنگ نئے معمول کے مطابق ہی رہتا ہے متعدد صنعتوں نے متبادل عمل پر عمل درآمد کرتے ہوئے ، امریکہ نے رابطہ لیس آپریشنوں کی ترجیح میں 20 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔ کوئی رابطہ نہیں کی فراہمی نیا معمول ہے۔ ڈیش کے ذریعہ ، پوسٹ پوسٹس ، اور Instacart جسمانی رابطے کو کم سے کم کرنے کی خواہش گاہکوں کی خواہشات کے مطابق ڈراپ آف ترسیل کے تمام آپشن پیش کرتے ہیں۔ گوبھوب اور اوبر کھاتا ہے ان کے بغیر رابطے کی ترسیل کے اختیارات میں بھی اضافہ ہوا اور 2021 میں بھی جاری رہے گا۔ چین پر مبنی ترسیل کے اطلاقات جیسے میٹیوان ، جو ووہان میں کنٹیکٹ لیس ترسیل کو نافذ کرنے والی چین کی پہلی کمپنی ہے ، نے صارفین کو گروسری کے احکامات کو پورا کرنے میں مدد کے لئے خود مختار گاڑیاں استعمال کرنا شروع کیں۔ جبکہ میئٹوان نے گذشتہ سال اس ٹکنالوجی کا تجربہ کیا تھا ، کمپنی نے حال ہی میں اس سروس کو عوامی سطح پر شروع کیا تھا۔ چین واحد ملک نہیں ہے جو روبوٹک کی فراہمی کو اپنے اگلے مرحلے میں آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ امریکہ پر مبنی اسٹارٹ اپ آدمی ، اسٹارشپ ٹیکنالوجیز ، اور نورو روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے اس مسئلے سے نمٹ رہے ہیں۔ رجحان 4: ٹیلی ہیلتھ اور ٹیلی میڈیسن پنپتا ہے ادارے ، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال میں ، مریضوں اور کارکنوں کے لئے کوویڈ 19 کی نمائش کو کم کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ بہت سے نجی اور عوامی طریقوں سے زیادہ ٹیلی ہیلتھ پیشکشوں پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے جیسے ڈاکٹر مریض مریض ویڈیو چیٹس ، A.I. اوتار پر مبنی تشخیص ، اور کوئی رابطہ پر مبنی دوا کی فراہمی۔ پہلے سے وبائی سطحوں کے مقابلہ میں ٹیلی ہیلتھ کے دوروں میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایچ ایس ٹکنالوجی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2020 تک 70 ملین امریکی ٹیلی ہیلتھ استعمال کریں گے۔ تب سے ، فارسٹر ریسرچ نے پیش گوئی کی ہے کہ 2021 میں امریکی ورچوئل کیئر کی تعداد تقریبا ایک ارب تک پہنچ جائے گی۔ ٹیلیڈاک صحت ، امول ، لیونگو صحت ، ایک میڈیکل ، اور انسان کچھ عوامی کمپنیاں ہیں جو موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ٹیلی ہیلتھ خدمات پیش کرتی ہیں۔ آغاز بہت پیچھے نہیں ہے۔ آغاز پسند ہے MDLive ، MeMD ، iCliniq ، K صحت ، 98 پوائنٹ6 ، Sense.ly ، اور ایڈن صحت 2020 میں بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے ، اور 2021 میں بھی تخلیقی حل پیش کرنا جاری رکھے گا۔ ٹیلی ہیلتھ سے ہٹ کر ، 2021 میں ہم بائیوٹیک اور اے آئی میں صحت کی دیکھ بھال میں اضافے کے ساتھ ساتھ مشین سیکھنے کے مواقع کی توقع کرسکتے ہیں (مثال کے طور پر: سوکی عی ) تشخیص ، منتظم کے کام ، اور روبوٹک صحت کی دیکھ بھال کی حمایت کرنا۔ رجحان 5: تعلیمی نظام کے حصے کے طور پر آن لائن تعلیم اور ای لرننگ کوویڈ ۔19 نے ای لرننگ اور آن لائن تعلیم کی صنعت کو تیز رفتار سے سراہا۔ اس وبائی مرض کے دوران ، 190 ممالک نے کسی نہ کسی وقت ملک بھر میں اسکولوں کی بندش کا اطلاق کیا ہے ، جس سے عالمی سطح پر تقریبا 1. 1.6 بلین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اسکولوں ، کالجوں ، یہاں تک کہ کوچنگ سینٹرز میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کلاسز چلانے کا ایک بہت بڑا موقع ہے۔ بہت سارے اداروں کو واقعتا have سفارش کی گئی ہے کہ ہر چیز کے معمول پر آنے کے بعد بھی ان کے نصاب کا کچھ حصہ آن لائن کریں۔ 17 زوئے ، یوان فوڈاؤ ، آئی ٹیٹر گروپ ، اور ہوجیانگ چین میں، چمک ، کورسیرا ، سیکھنے کی عمر ، اور آؤٹ اسکول امریکہ میں ، اور بائیجو کی ہندوستان میں کچھ آن لائن سیکھنے کے سرفہرست پلیٹ فارم ہیں جنہوں نے وبائی امراض کے دوران عالمی برادری کی خدمت کی ہے اور 2021 اور اس سے آگے بھی ایسا کرتے رہیں گے۔ رجحان 6: 5 جی انفراسٹرکچر ، نئی ایپلی کیشنز ، اور افادیت کی ترقی میں اضافہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی مانگ اور اچھی طرح سے منسلک گھروں ، سمارٹ شہروں ، اور خود مختار نقل و حرکت کی طرف تبدیلی نے 5G-6G انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔ 2021 میں ، ہم بڑے کارپوریشنوں اور اسٹارٹ اپس دونوں سے بنیادی ڈھانچے اور افادیت یا ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ اپڈیٹس دیکھیں گے۔ بہت سے ٹیلکوز 5 جی کی فراہمی کے راستے پر ہیں ، آسٹریلیائی ٹیم نے کوڈ 19 سے پہلے ہی اسے ختم کردیا ہے۔ ویریزون نے اکتوبر 2020 میں اپنے 5 جی نیٹ ورک کی ایک بہت بڑی توسیع کا اعلان کیا ، جو 200 ملین سے زیادہ لوگوں تک پہنچے گا۔ چین میں ، 5 جی کی تعیناتی تیزی سے ہورہی ہے۔ لیکن ایرکسن عالمی سطح پر انچارج کی قیادت کر رہا ہے۔ فی الحال 5G میں 380 سے زیادہ آپریٹرز سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ 35 سے زائد ممالک پہلے ہی تجارتی 5 جی خدمات کا آغاز کر چکے ہیں۔ آغاز پسند ہے موونڈی 5G ڈیٹا کو زیادہ فاصلوں پر منتقل کرنے میں مدد کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ سمیت اسٹارٹ اپ نوولوم سینسروں کے ذریعہ بلدیات کو اپنے عوامی لائٹنگ نیٹ ورک اور سمارٹ سٹی ڈیٹا کا نظم کرنے میں مدد کریں۔ گھوںسلا روبوٹکس سمندری فرش کو دریافت کرنے کے لئے ڈرونز استعمال کررہا ہے۔ 5 جی نیٹ ورکس کے ذریعہ ، یہ ڈرون جہاز کو بہتر انداز میں نیویگیٹ کرنے میں مدد کرتے ہیں اور بورڈ میں موجود آلات کے ساتھ بات چیت کرنے میں آئی او ٹی کا استعمال کرتے ہیں۔ آغاز پسند ہے Seadronix جنوبی کوریا سے بجلی کے خود مختار جہازوں کی مدد کے لئے 5G استعمال کریں۔ 5 جی نیٹ ورکس آلات کو حقیقی وقت میں ساتھ کام کرنے کے قابل بناتے ہیں اور جہازوں کو بغیر پائلٹ سفر کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ 5 جی اور 6 جی ٹکنالوجی کی ترقی سے سمارٹ سٹی پراجیکٹس عالمی سطح پر چلیں گے اور 2021 میں خود مختار نقل و حرکت کے شعبے کی حمایت کریں گے۔ رجحان 7: A.I. ، روبوٹکس ، چیزوں کا انٹرنیٹ ، اور صنعتی آٹومیشن تیزی سے بڑھتا ہے 2021 میں ، ہم مصنوعی ذہانت (A.I.) اور صنعتی آٹومیشن ٹکنالوجی کی بڑی مانگ اور تیزرفتار ترقی کی توقع کریں گے۔ چونکہ مینوفیکچرنگ اینڈ سپلائی چین مکمل کام میں آرہا ہے ، افرادی قوت کی قلت ایک سنگین مسئلہ بن جائے گی۔ آٹومیشن ، A.I. ، روبوٹکس ، اور چیزوں کے انٹرنیٹ کی مدد سے مینوفیکچرنگ کو چلانے کے لئے ایک اہم متبادل حل ہوگا۔ ٹکنالوجی فراہم کرنے والی کچھ اعلی کمپنیاں جو A.I کے ساتھ انڈسٹری آٹومیشن کو فعال کرتی ہیں۔ اور روبوٹکس انضمام میں شامل ہیں: یو بی ٹیک روبوٹکس (چین) ، کلاؤڈ مائنڈز (امریکی) ، روشن مشینیں (امریکی) ، روبو (چین) ، متicثر (امریکی) ، پسندیدہ نیٹ ورکس (جاپان) ، روبوٹکس لائیں (امریکی) ، کوویرانیٹ (امریکی) ، لوکس روبوٹکس (امریکی) ، روبوٹکس بنایا گیا (امریکی) ، کنڈرڈ سسٹمز (کینیڈا) ، اور XYZ روبوٹکس (چین) رجحان 8: ورچوئل رئیلٹی (VR) اور بڑھا ہوا حقیقت (اے آر) ٹیکنالوجیز کا استعمال بڑھ رہا ہے سنجیدہ حقیقت اور مجازی حقیقت میں 2020 میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ عمیق ٹیکنالوجی اب تفریح ​​سے لے کر کاروبار تک روزمرہ کی زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ کویوڈ ۔19 کی آمد نے اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کا سبب بنایا ہے کیونکہ کاروبار دور دراز کے کام کے ماڈل کی طرف راغب ہوا ہے ، جس میں مواصلات اور تعاون نے اے آر اور وی آر تک بڑھا دیا ہے۔ اے آر اور وی آر ایجادات سے حاصل شدہ عمیق ٹیکنالوجیز تمام شعبوں میں تبدیلی کا ناقابل یقین ذریعہ بناتی ہیں۔ اے آر اوتارس ، اے آر ڈور نیویگیشن ، ریموٹ امداد ، اے آئی کا انضمام اے آر اور وی آر کے ساتھ ، نقل و حرکت اے آر ، اے آر کلاؤڈ ، ورچوئل اسپورٹس ایونٹس ، آئی ٹریکنگ ، اور چہرے کے تاثرات کی پہچان 2021 میں دیکھنے میں آئے گی۔ 5 جی نیٹ ورک کی ترقی اور انٹرنیٹ بینڈوتھ میں توسیع کے ساتھ ہی اے آر اور وی آر کو اپنانے میں تیزی آئے گی۔ کمپنیاں پسند کرتی ہیں مائیکرو سافٹ ، سبزی خور ، کوائٹیک ، ریئل ورلڈ ون ، ہمارا ، گرائمری ٹیک ، سکانٹا ، انڈین این آئی سی ، گروو جونز ، وغیرہ ، قریب ہی مستقبل میں ہماری دنیا کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کریں گے ، نہ صرف اس وجہ سے کہ اے آر اور وی آر کی مختلف ایپلی کیشنز بلکہ تمام ورچوئلائزڈ ٹیکنالوجیز کے پرچم کیریئر بھی۔ رجحان 9: مائکرو موبیلیٹی میں مسلسل ترقی اگرچہ مائکرو موبیلیٹی مارکیٹ میں کوویڈ 19 پھیلنے کے آغاز میں قدرتی سست روی دیکھی گئی تھی ، یہ شعبہ پہلے ہی کوویڈ سے پہلے کی ترقی کی سطح پر آچکا ہے۔ ای بائک اور ای اسکوٹر کا استعمال بہت بڑھ رہا ہے ، کیونکہ انہیں نقل و حمل کے مناسب متبادل کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو معاشرتی فاصلاتی اصولوں کو بھی پورا کرتے ہیں۔ پہلے سے کوڈ کے دنوں کے مقابلے میں ، مائکرو موبلٹی مارکیٹ میں نجی مائکرووموبلٹی کے لئے 9 فیصد اور مشترکہ مائکرو موبلٹی کے لئے 12 فیصد تک اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔ توقع میں سیکڑوں میل کی نئی موٹر سائیکل لینیں بنی ہیں۔ میلان ، برسلز ، سیئٹل ، مونٹریال ، نیو یارک ، اور سان فرانسسکو نے ہر ایک کو 20 سے زیادہ میل کے لئے وقف شدہ سائیکل کے راستے متعارف کرائے ہیں۔ امریکی حکومت نے اعلان کیا کہ 2030 کے بعد ڈیزل اور پیٹرول سے چلنے والی کاروں کی فروخت پر پابندی عائد کردی جائے گی ، جس نے متبادل اختیارات میں سے ایک کے طور پر مائکرو موبلٹی میں بھی دلچسپی لی ہے۔ مائکرو موبیلیٹی میں بدعت کی شروعات اسٹارپس کر رہے ہیں۔ پرندہ ، لیموں ، ڈاکٹر ، چھوڑ دو ، ٹائر ، اور مکھن عالمی مائکرو موبلٹی انڈسٹری کی قیادت کرنے والے کلیدی آغاز ہیں۔ چین نے پہلے ہی کئی مائکرو موبیلیٹی اسٹارٹ اپ ایک تنگاوالا کی حیثیت کو پہنچتے دیکھا ہے ، بشمول افو ، موبیک ، اور ہیلو بائیک . رجحان 10: جاری خود مختار ڈرائیونگ بدعت ہم 2021 کے دوران خود مختار ڈرائیونگ ٹکنالوجی میں بڑی پیشرفت دیکھیں گے۔ ہونڈا نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ خود مختار گاڑیاں بڑے پیمانے پر تیار کرے گی ، جن کو کچھ شرائط میں ڈرائیور کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ٹیسلا کا آٹو پائلٹ نہ صرف لین سنٹرنگ اور خود کار طریقے سے لین میں تبدیلیاں پیش کرتا ہے ، بلکہ ، اس سال سے ، تیز رفتار علامتوں کو بھی پہچان سکتا ہے اور گرین لائٹس کا پتہ لگاسکتا ہے۔ فورڈ بھی اس دوڑ میں شامل ہو رہا ہے ، اس کی توقع ہے کہ وہ 2021 میں خود مختار ڈرائیونگ کاروں کو چلانے والی سروس کے آغاز کی پیش گوئی کر رہی ہے۔ یہ کمپنی 2026 تک جلد ہی کچھ مخصوص خریداروں کو ایسی گاڑیاں بھی مہی makeا کرسکتی ہے۔ مرسڈیز بینز سمیت دیگر کار ساز بھی کچھ حد تک ضم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں 2021 سے اپنے نئے ماڈل میں خود مختار ڈرائیونگ ٹکنالوجی۔ جی ایم کا ارادہ ہے کہ وہ 2023 تک اپنی گاڑیوں سے پاک ڈرائیونگ سپر کروز کی خصوصیت کو 22 گاڑیوں تک پہنچائے۔ شدید مارکیٹ کا مقابلہ دوسری کمپنیوں میں سیلف ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کی ترقی کو بھی تیز کر رہا ہے ، بشمول لفٹ اور ویمو . اس ڈومین میں اسٹارٹ اپ کے حصول میں اربوں ڈالر خرچ ہوئے ہیں: جی ایم نے حاصل کیا کروز billion 1 بلین کے لئے؛ اوبر نے اوٹو کو 680 ملین ڈالر میں حاصل کیا۔ فورڈ حاصل کر لیا ارگو اے billion 1 بلین کے لئے؛ اور انٹیل حاصل کیا موبائلائی .3 15.3 بلین کے لئے۔ آگے دیکھ 2021 میں ٹکنالوجی کی ترقی کسی حد تک 2020 کا تسلسل ہوگی ، لیکن کوویڈ 19 کا اثر و رسوخ سال کے دوران تیار ہوگا۔ 2021 میں ہمارے بہت سے نئے سلوک نئے معمول کا حصہ بن جائیں گے ، جس سے بڑی تکنیکی اور کاروباری بدعات کو چلانے میں مدد ملے گی۔ تصحیح: اس کالم کے پہلے ورژن نے میٹیوان کے نام کو میٹوان ڈیانپنگ کے غلط نام سے منسوب کیا تھا۔ کمپنی کا نام حال ہی میں تبدیل ہوا تھا۔ تجویز کردہ لانس باس بایو سیرت کول ہاؤسر بایو سیرت گیری پیوٹن بائیو سیرت دلچسپ مضامین اوپر کی طرف کرسمس کے درخت مضحکہ خیز ہیں۔ یہاں کیوں آپ کسی بھی طرح چاہتے ہو الٹی گنتی: تعطیلات 2020 اپنی مصنوعات کی قیمت کیسے لگائیں قیمتوں کا تعین جان گریشم بایو سیرت ایک عظیم ہفتے کے آخر کو شروع کرنے کے 7 طریقے کام زندگی توازن انتہائی ہمدرد لوگوں کی 7 عادات بدعت کریں جیسکا ڈوپارٹ بائیو سیرت بیٹٹریس ژاں ہاورڈ - گبل بائیو سیرت بلی کرسٹل بایو سیرت سالگرہ مبارک ہو امریکی میرین کور۔ میرین کور کے بارے میں 17 متاثر کن حوالہ جات یہ ہیں لیڈ ایزلینڈ بائیو سیرت لنکڈ پر مزید لیڈز اور حوالہ جات پیدا کرنے کے 10 طریقے نیٹ ورکنگ مائیکل ریپپورٹ خوش قسمت شخص کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ زندگی میں بھی! وہ اور ان کی اہلیہ نکول بیٹی نے شادی شدہ زندگی سے متعلق لطف اٹھایا کیونکہ وہ بچوں کے ساتھ بطور خاندانی زندگی بسر کرتے ہیں !!
تحریر کے کسی بھی ٹکڑے کی طرح، مقصد کا بیان شروع میں کافی مشکل ہو سکتا ہے۔ سوچ رہے ہیں کہ کیا شامل کرنا ہے، کیسے تعمیر کرنا ہے اور جہاں سے آپ ہیں وہاں سے کیسے جانا ہے۔ فارمیٹ رکھنے سے نہ صرف آپ کو کیا لکھنا چاہیے بلکہ قارئین کو متاثر کرنے کے لیے تیار شدہ ٹکڑا کیسا نظر آنا چاہیے اس میں فوری ساخت دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ گریڈ اسکول کے لیے مقصد کا کامیاب بیان لکھنے سے پہلے، آپ کو سوچنا چاہیے کہ آپ اپنے مقصد کے بیان میں کیا شامل کرنا چاہتے ہیں، آپ کیسے شروع کرنا چاہتے ہیں اور آپ اپنے مقصد کا بیان کب تک چاہتے ہیں۔ اس مضمون میں، آپ نہ صرف یہ سیکھیں گے کہ گریڈ اسکول کے لیے مقصد کا کامیاب بیان کیسے لکھا جائے، بلکہ آپ یہ بھی سیکھیں گے کہ مقصد کا بیان کیا ہے۔ پڑھتے رہیں۔ گریڈ اسکول کے مقصد کا بیان کیا ہے؟ مقصد کا بیان مضمون کی ایک شکل ہے جو داخلہ کمیٹی کو آپ کی دلچسپیوں اور تجربات کا تعارف کراتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر قارئین کو وہ چیزیں دکھاتا ہے جن کے بارے میں آپ پرجوش ہیں، آپ کے تجربے اور منصوبے۔ سادہ الفاظ میں، یہ آپ کے لیے داخلہ کمیٹی کو بیچنے کا ایک ذریعہ ہے کہ آپ خاص طور پر ان کے پروگرام میں کیوں شامل ہیں۔ ایسا کرنے کے دوران، آپ کو یہ شامل کرنا چاہیے کہ آپ وہاں کیوں فٹ ہوتے ہیں اور جو کچھ وہ پیش کرتے ہیں وہ آپ کی دلچسپیوں میں کیسے فٹ بیٹھتے ہیں۔ مقصد کا بیان آپ کی درخواست کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک ہے کیونکہ یہ داخلہ کمیٹی کو بتاتا ہے کہ آپ کون ہیں، آپ کیوں درخواست دے رہے ہیں، آپ ایک اچھے امیدوار کیوں ہیں، اور آپ مستقبل میں کیا کرنا چاہتے ہیں، اور آپ کی پیشہ ورانہ مقاصد. اس مضمون کی اہمیت کو نظر انداز نہ کریں۔ اسے بعض اوقات SOP خط، درخواست کا مضمون، ذاتی پس منظر، گریجویٹ مطالعہ کے مقاصد، کور لیٹر، یا ان میں سے کسی ایک سے ملتا جلتا کچھ کہا جاتا ہے۔ آپ بھی جاننا پسند کر سکتے ہیں۔ 2022 میں ایک طالب علم کے لیے ایک اچھا سفارشی خط کیسے لکھا جائے۔ 2022 میں گریڈ اسکول کے مقصد کا کامیاب بیان کیسے لکھا جائے؟ گریڈ اسکول کے مقصد کا کامیاب بیان لکھنے میں، درج ذیل کو آپ کے ذہن میں سب سے آگے ہونا چاہیے۔ #1 لفظ کی حد تک رکھیں اپنے مقصد کے بیان کو شروع کرنے سے پہلے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ لفظ کی حد کو دیکھتے ہیں اور اسے برقرار رکھتے ہیں۔ اگر وہ کہتے ہیں کہ وہ تین صفحات نہیں پڑھنا چاہتے تو اسے سنجیدگی سے لیں۔ اگر ایک حد دی گئی ہے، تو یہ اچھا ہے کہ اپنے آپ کو اس سے 10-15% کم کی ذاتی زیادہ سے زیادہ حد مقرر کریں۔ اور یہ محسوس نہ کریں کہ آپ کو ایک لفظ کی حد پوری کرنی ہوگی۔ اگر آپ نے 700 الفاظ میں وہ سب کہہ دیا ہے جو آپ چاہتے ہیں اور حد 1000 ہے، بہت اچھا! رک جاؤ۔ خالی جگہوں میں پیک کرنے کے لیے لفظ تلاش نہ کریں۔ #2 اپنے آپ کو سیکشن کے الفاظ کی حدیں مقرر کریں۔ اگر آپ کے پاس 800 الفاظ ہیں، تو ذہن میں رکھیں کہ آپ اپنے بیان کے ہر حصے پر کتنے خرچ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ 750 الفاظ استعمال کرتے ہیں جو آج تک اپنی پڑھائی کو بیان کرتے ہیں، تو آپ کے پاس دوسرے حصوں کے لیے کچھ نہیں بچے گا۔ ہر حصے کے لیے اپنے آپ کو کسی نہ کسی لفظ کی حد مقرر کرکے، آپ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ بیان متوازن ہے۔ #3 منتخب ہو کسی بھی تحریر کے ساتھ جہاں الفاظ کی حد ہو، آپ کے پاس اتنی گنجائش نہیں ہوگی کہ ہر چیز کے بارے میں سب کچھ کہہ سکیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو منتخب ہونا پڑے گا۔ آپ کو تمام ضروری معلومات اکٹھی کرنی ہوں گی، اسے دیکھنا ہوگا اور کم ضروری چیزوں کو پھینکنا ہوگا۔ کیا شامل کرنا ہے اور کیا چھوڑنا ہے اس کا جائزہ لینے اور اس کا انتخاب کرنے کی صلاحیت اپنے طور پر قابل قدر تعلیمی مہارت ہے، اور یہ ظاہر کرنا کہ آپ کے پاس وہ مہارت ہے جو آپ کے حق میں طاقتور طور پر شمار ہو سکتی ہے۔ #4 مناسب زبان استعمال کریں۔ نامناسب زبانوں سے بھرے گریڈ اسکول کے لیے مقصد کا بیان لکھنا بالکل غلط ہے۔ اپنے مقصد کے بیان میں، آپ کو یہ ظاہر کرنا ہوگا کہ آپ کو انگریزی زبان پر اچھی عبور حاصل ہے۔ ہر طرح سے، بول چال سے پرہیز کریں، اپنے فیلڈ کے لیے موزوں الفاظ استعمال کریں اور دکھائیں کہ آپ 5 الفاظ سے زیادہ کا جملہ لکھ سکتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں، متاثر کرنے کے لیے بڑے الفاظ کی تلاش شروع نہ کریں۔ اگر کوئی عام لفظ کام کرے گا تو بڑا استعمال نہ کریں۔ #5 اہداف اور مفادات کا واضح بیان شامل کریں۔ مقصد کا ایک مضبوط بیان واضح طور پر اور خاص طور پر پروگرام کو شروع کرنے میں آپ کے اہداف اور ڈگری کے ساتھ آپ کو کیا حاصل کرنے کی امید ہے۔ بھی دیکھو: برونکس میں 15 میں سرفہرست 2022 ڈرائیونگ اسکول | ہدایات ایک بار پھر، تحقیق پر مرکوز پروگرام کے لیے، یہ بنیادی طور پر اس تحقیقی منصوبے پر توجہ مرکوز کرے گا جسے آپ وہاں ہونے کے دوران شروع کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کو اپنی دلچسپی کے بارے میں بات کرنے میں ہر ممکن حد تک مخصوص ہونا چاہیے۔ مخصوص مظاہر، اوزار، یا حالات کی مثالیں استعمال کریں جو آپ کو دلچسپ لگتی ہیں۔ اگر آپ مبہم ہیں یا یہ کہتے ہیں کہ فیلڈ میں ہر چیز آپ کی دلچسپی رکھتی ہے، تو آپ کو غیر متمرکز نظر آنے کا خطرہ ہوتا ہے یا آپ پرجوش نہیں ہوتے ہیں۔ #6 تجربے اور کامیابی کا ثبوت ایک عظیم گریجویٹ اسکول کا مقصد کا بیان بھی ایسے پروگرام دکھائے گا جو آپ پہلے ہی کامیاب ہو چکے ہیں۔ وہ ایسے درخواست دہندگان کو چاہتے ہیں جو ان کی تحقیق/پیشہ ورانہ منصوبوں پر عمل کرنے کے قابل ہوں۔ لکھتے وقت، شاندار طریقے سے ثبوت فراہم کریں، یہ ظاہر کریں کہ آپ کا پس منظر آپ کو اسکول کے لیے کس طرح اہل بناتا ہے۔ اپنے ماضی کے تجربات اور کامیابیوں کو شامل کرتے ہوئے، آپ کے پاس جو بھی ہنر ہے اسے شامل کریں۔ اس سے داخلہ کمیٹیوں کو اس بات کا ٹھوس ثبوت ملتا ہے کہ آپ اسکول کے طالب علم ہونے کے اہل ہیں۔ کیا آپ سول انجینئرنگ کے طالب علم ہیں؟ یہ مفید ہو گا؛ سول انجینئرنگ میں ایم ایس کے لئے سفارش کا خط مفت نمونے ڈاؤن لوڈ کریں #7 پروگرام کے ساتھ دلچسپی اور فٹ ایک اور ضروری عنصر جو آپ کے پاس ہونا چاہیے جب آپ گریڈ اسکول کے لیے مقصد کا ایک کامیاب بیان لکھنا چاہتے ہیں یہ بتانا ہے کہ آپ کی دلچسپی کیوں ہے اور آپ اسکول میں قبول کیے جانے کے لیے کیوں موزوں ہیں۔ آپ کو دونوں مخصوص وجوہات کی نشاندہی کرنے کے قابل ہونا چاہیے کہ آپ اسکول کے لیے کیوں فٹ ہیں اور اسکول آپ کے لیے کیوں موزوں ہے۔ اسکول زیادہ تر ایسے طلباء چاہتے ہیں جو اپنے پروگراموں کے بارے میں حقیقی طور پر پرجوش ہوں اور جو کچھ وہ پیش کرتے ہیں اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے پوزیشن میں ہوں۔ #8۔ مضبوط تحریر مقصد کے مضبوط بیان یا ارادے کے خط کا آخری ضروری حصہ مضبوط تحریر ہے۔ تمام گریجویٹ پروگراموں کے لیے تحریری مہارتیں اہم ہیں۔ آپ کو یہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہوگی کہ آپ واضح طور پر اور مؤثر طریقے سے اپنے خیالات کو اس انداز میں پہنچا سکتے ہیں جو منطقی طور پر چلتا ہو۔ مزید برآں، آپ کو یہ ظاہر کرنا چاہیے کہ آپ ایسے طریقے سے لکھنا جانتے ہیں جو وضاحتی لیکن مختصر ہو۔ مقصد کا بیان کبھی بھی دو صفحات سے زیادہ طویل نہیں ہونا چاہئے، یہاں تک کہ سخت الفاظ کی حد کے بغیر۔ آپ کی تحریر اس ہنس کی طرح خوبصورت، مضبوط اور دلکش ہو۔ #9 اچھی طرح سے ترمیم کریں جب آپ نے پہلا مسودہ لکھا ہے، تو اس پر جائیں اور دیکھیں کہ آیا آپ کا کوئی جملہ لفظی ہے یا اناڑی۔ انہیں واضح اور مختصر طور پر دوبارہ بیان کرنے کی کوشش کریں۔ اگرچہ بعض اوقات لمبے جملے استعمال کرنا اچھا ہوتا ہے، لیکن گھمنڈ نہ کریں۔ اگر آپ کے جملے میں 30 سے ​​زیادہ الفاظ ہیں تو اسے دوبارہ پڑھیں اور دیکھیں کہ کیا اسے دو حصوں میں تقسیم کرنا بہتر ہوگا۔ بلند آواز سے پڑھنے سے آپ کو یہ محسوس کرنے میں مدد مل سکتی ہے کہ آیا آپ کے خیالات واضح طور پر بیان کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹائپوگرافیکل غلطیوں پر بھی نظر رکھیں۔ 2022 میں گریڈ اسکول کے مقصد کا کامیاب بیان لکھنے کے لیے نکات گریڈ اسکول کے مقصد کا ایک عظیم بیان لکھنے کے لیے، یہ ضروری ہے کہ- #ایک مضبوط، واضح اور جامع تحریر رکھیں کلچوں اور تکراری زبان سے مبرا رہیں ضرورت سے زیادہ غیر رسمی زبان سے دور رہیں مثبت اور پر اعتماد لہجہ رکھیں گریڈ اسکول کے لیے اپنے مقصد کا بیان لکھتے ہوئے، آپ کو استعمال کرنا چاہیے- 12 پوائنٹ ٹائمز نیو رومن فونٹ ہر طرف 1 انچ مارجن 1.5-لائن وقفہ کاری اس کے علاوہ، مکمل کرنے کے لیے، یقینی بنائیں کہ یہ گریڈ اسکول کے لیے آپ کے مقصد کے بیان میں ہیں۔ یقینی بنائیں کہ آپ کے مقصد کے بیان میں تنظیم ہے۔ ایک "ہک" جو میدان کے لیے آپ کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔ فیلڈ میں آپ کے تعلیمی پس منظر کی تفصیل آپ نے جو مخصوص کلاسز لی ہیں، نام کے ساتھ دی گئی ہیں۔ آپ اپنے مخصوص پروفیسرز کو بھی شامل کر سکتے ہیں، خاص طور پر اگر اس شعبے میں معروف ہوں۔ میدان میں غیر نصابی سرگرمیاں شامل کریں۔ آپ کے کئی پروفیسرز کے مشورے - فلسفیانہ مشورہ کے ساتھ ساتھ مخصوص تحریری مشورہ پروف ریڈ اور کاپی ایڈٹ؛ دوستوں سے پروف ریڈ اور کاپی ایڈٹ کرنے کو کہیں۔ مضمون کو فارمیٹ کریں۔ غیر رسمی زبان سے گریز کریں۔ گرامر اور املا چیک کریں۔ پڑھنے کے قابل فونٹ استعمال کریں۔ متن کو جگہ دیں۔ گریڈ اسکول کے مقصد کے بیان کے نمونے۔ نمونہ # 1 بین الاقوامی تعلقات میں میری دلچسپی اور اس شعبے میں تعلیم جاری رکھنے کا میرا فیصلہ ایشیائی علوم میں میری گہری دلچسپی کا نتیجہ ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں میجرنگ کرتے ہوئے، اپنے آخری سال کے دوران میں نے خاص طور پر ہندوستان کی بین الاقوامی تعلقات اور خارجہ پالیسی کے شعبے میں دلچسپی لی، نہرو کی حکومت اور ہندوستانی چینی تعلقات کے دوران ہندوستانی خارجہ پالیسی پر اپنا مقالہ لکھا۔ بھی دیکھو: اپنے آبائی ملک میں کام کرنے کے لئے بین الاقوامی ملازمت کیسے حاصل کی جائے ہندوستان کے دو دوروں 1997 اور 1998 نے مجھے اس ملک سے بہتر طور پر واقف ہونے، ہندی کے بارے میں اپنے علم کو بہتر بنانے اور اپنی تحقیق کے لیے منفرد ڈیٹا اکٹھا کرنے کا موقع دیا۔ اس ناقابل فراموش تجربے نے مجھے یقین دلایا کہ میں نے مطالعہ کا صحیح انتخاب کیا ہے، جس کی وجہ سے میں نے اس شعبے میں اپنی تحقیق کو بڑھانے کے لیے پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لیے درخواست دی۔ میں اب تک سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی پروگرام کے دو سال مکمل کر چکا ہوں۔ میرے مقالے کا مقصد ان مسائل کو ظاہر کرنا ہے جو اب بھی دو ایشیائی ممالک، ہندوستان اور چین کے درمیان معمول پر آنے کے عمل میں رکاوٹ ہیں، اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہندوستانی اسکالرز ان مسائل کو کس طرح سمجھتے ہیں۔ اس طرح میری تحقیق ایک عالمی عالمی نظام کے طور پر علاقائی مطالعات اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبے دونوں کا احاطہ کرتی ہے جہاں یہ دونوں ممالک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایک سال قبل سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس "مشرقی ایشیا - سینٹ پیٹرزبرگ - یورپ: بین التہذیبی روابط اور اقتصادی تعاون پر نقطہ نظر" میں 1980 کی دہائی میں ہند-چینی تعلقات پر میرے ایک مقالے کی پیشکش نے مجھے بہت سے شاندار لوگوں سے ملنے کا موقع دیا۔ محققین، بشمول میرے ریفری، مارسیا ریسٹینو، جنہوں نے مجھے بین الاقوامی تعلقات اور علاقائی مطالعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ اسی وجہ سے، میں نے سوروس فاؤنڈیشن سے اسکالرشپ کے ساتھ بوڈاپیسٹ میں سنٹرل یورپین یونیورسٹی میں بین الاقوامی تعلقات اور یورپی اسٹڈیز میں ایم اے پروگرام میں درخواست دی اور قبول کر لیا گیا۔ میں یہاں جو کورسز لے رہا ہوں وہ مجھے بین الاقوامی تعلقات میں نظریاتی مسائل کا ایک اچھا پس منظر فراہم کرے گا۔ پڑھیں: پیشہ ورانہ دلچسپی کا خط کیسے لکھیں۔ 20 نمونوں کے ساتھ مکمل گائیڈ نمونہ 1 جاری ہے۔ میں ایک اور ماسٹر ڈگری کے لیے کیوں درخواست دے رہا ہوں اس کی وجہ یہ ہے کہ CEU پروگرام، اپنی نظریاتی طاقت کے باوجود، بہت کم کورسز ہیں جن کا براہ راست تعلق میری بڑی دلچسپی، علاقائی مطالعات اور تنازعات کے حل اور امن کی بحالی سے ہے۔ اس وجہ سے، میں بین الاقوامی تعلقات کے بارے میں اپنی عملی سمجھ کو گہرا کرنا چاہتا ہوں اور اسے کارلٹن یونیورسٹی کے پروگرام کے ذریعے تنازعات کے تجزیہ اور حل پر زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہوں۔ میں آپ کے اسکول کی اعلیٰ ساکھ اور آپ کے نارمن پیٹرسن اسکول آف انٹرنیشنل افیئرز میں پیش کردہ بہترین ماسٹر پروگرام سے واقف ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ یقینی طور پر میری تحقیق اور کیریئر کے مقاصد میں میری مدد کرے گا یا تو سفارتی خدمات میں کام کے ذریعے یا کسی بین الاقوامی تنظیم میں جہاں میں آپ کی یونیورسٹی میں تعلیم کے ذریعے حاصل کردہ اپنے علم اور مہارتوں کو بروئے کار لا سکوں گا۔ تنازعات کا تجزیہ، بین الاقوامی ثالثی اور تنازعات کے حل اور بین الاقوامی معاملات میں بین الاقوامی تنظیمیں جیسے کورسز جنوبی ایشیائی برصغیر اور اس سے باہر کے مسائل کے میرے تجزیہ کے لیے بہت مددگار ثابت ہوں گے اور مجھے متعدد بین ریاستی اور بین ریاستی تنازعات کی وجوہات کو گہرائی سے سمجھنے کی اجازت دیں گے۔ جو خطے میں برقرار ہے۔ مزید برآں، یہ کورسز میرے کیریئر کے منصوبوں کے لیے خاص طور پر اہمیت کے حامل ہوں گے جو تنازعات کے حل اور امن کی بحالی کے شعبے میں اقوام متحدہ یا اس سے ملتے جلتے ادارے میں ملازمت تلاش کرنے کے لیے ہیں۔ کارلٹن یونیورسٹی میں تنازعات کے تجزیے اور حل کی عملی مہارتوں کے ساتھ نظریاتی مطالعات کو یکجا کرنے کا امکان مجھے ایک اچھا ماہر بننے کے قابل بنائے گا جو دنیا میں امن کے مشترکہ مقصد میں اپنا حصہ ڈالنے کے قابل ہو گا۔ میں ایک پیشہ ور مستشرق بننے کے لیے بے چین ہوں، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ مطالعہ کا یہ شعبہ بدلتی ہوئی دنیا میں ہمیشہ اہم رہے گا جہاں ایشیائی ممالک جیسے ہندوستان اور چین بین الاقوامی میدان میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کارلٹن یونیورسٹی میں ایم اے میرے تعلیمی اور پیشہ ورانہ کیریئر کے لحاظ سے ایک قیمتی تجربہ ہوگا۔ مجھے امید ہے کہ آپ مجھے اپنی خواہش کو پورا کرنے کی اجازت دیں گے۔ نمونہ # 2 "ایک انڈرگریجویٹ کے طور پر ادبی علوم (عالمی ادب) میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد، میں اب انگریزی اور امریکی ادب پر ​​توجہ دینا چاہوں گا۔ مجھے خاص طور پر انیسویں صدی کے ادب، خواتین کے ادب، اینگلو سیکسن شاعری، اور لوک داستانوں اور لوک ادب میں دلچسپی ہے۔ میرے ادبی منصوبوں میں ان مضامین کا کچھ مجموعہ شامل ہے۔ اپنے جامع امتحانات کے زبانی حصے کے لیے، میں نے انیسویں صدی کے خواتین کے ناولوں میں مہارت حاصل کی۔ "اعلی" اور لوک ادب کے درمیان تعلق میرے اعزازی مضمون کا موضوع بن گیا، جس میں ٹونی موریسن کے اپنے ناول میں کلاسیکی، بائبلی، افریقی، اور افریقی-امریکی لوک روایت کے استعمال کا جائزہ لیا گیا۔ میں اس مضمون پر مزید کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں، موریسن کے دوسرے ناولوں کا علاج کر رہا ہوں اور شاید اشاعت کے لیے موزوں کاغذ تیار کروں گا۔ بھی دیکھو: بہترین 5 آن لائن پیپر رائٹنگ سروسز ریویو | ستمبر کی تازہ کاری 2022۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے لیے اپنے مطالعے میں، مجھے امید ہے کہ اعلیٰ اور لوک ادب کے درمیان تعلق کو زیادہ قریب سے جانچوں گا۔ میرے جونیئر سال اور اینگلو سیکسن زبان اور ادب کے نجی مطالعے نے مجھے اس سوال پر غور کرنے پر مجبور کیا ہے کہ لوک داستانوں، لوک ادب اور اعلیٰ ادب کے درمیان تقسیم کہاں ہے۔ کیا مجھے آپ کے اسکول میں جانا چاہیے، میں اینگلو سیکسن شاعری کی اپنی پڑھائی دوبارہ شروع کرنا چاہوں گا، اس کے لوک عناصر پر خصوصی توجہ دے کر؟ نمونہ 2 جاری ہے۔ شاعری لکھنا بھی میرے علمی اور پیشہ ورانہ اہداف میں نمایاں ہے۔ میں نے ابھی کچھ کامیابی کے ساتھ چھوٹے جرائد کو جمع کروانا شروع کیا ہے اور آہستہ آہستہ ایک مجموعہ کے لیے ایک ورکنگ مخطوطہ تیار کر رہا ہوں۔ اس مجموعے کا غالب موضوع ان نظموں پر انحصار کرتا ہے جو کلاسیکی، بائبلی اور لوک روایات کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے تجربے سے حاصل ہوتی ہیں، زندگی دینے اور لینے کے عمل کو منانے کے لیے، خواہ لفظی ہو یا علامتی۔ میری شاعری میرے علمی مطالعے سے اخذ کرتی ہے اور متاثر کرتی ہے۔ میں نے جو کچھ پڑھا اور مطالعہ کیا وہ میرے تخلیقی کام میں بطور مضمون جگہ پاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، میں تخلیقی عمل میں حصہ لے کر ادب کے فن کا مطالعہ کرتا ہوں، ماضی میں دوسرے مصنفین کے ذریعے استعمال کیے جانے والے آلات کے ساتھ تجربہ کرتا ہوں۔ کیریئر کے لحاظ سے، میں خود کو ادب پڑھاتا، تنقید لکھتا، اور شاعری کی تدوین یا اشاعت میں جاتا دیکھتا ہوں۔ ڈاکٹریٹ کی تعلیم میرے لیے کئی طریقوں سے قیمتی ہوگی۔ سب سے پہلے، آپ کا تدریسی معاون پروگرام مجھے عملی تدریسی تجربہ فراہم کرے گا جسے میں حاصل کرنے کے لیے بے چین ہوں۔ مزید، پی ایچ ڈی حاصل کرنا۔ انگریزی اور امریکی ادب میں زبان کے ساتھ کام کرنے میں میری مہارتوں، تنقیدی اور تخلیقی دونوں میں اضافہ کر کے میرے کیریئر کے دیگر دو مقاصد کو آگے بڑھائیں گے۔ بالآخر، تاہم، میں پی ایچ ڈی دیکھتا ہوں۔ اپنے آپ میں ایک اختتام کے طور پر، ساتھ ساتھ ایک پیشہ ور قدمی پتھر؛ مجھے ادب کا مطالعہ اس کی اپنی خاطر پسند ہے اور میں پی ایچ ڈی کی طلب کردہ سطح پر اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتا ہوں۔ پروگرام۔" پڑھیں: استعفیٰ کا ایک اچھا خط کیسے لکھیں + مفت ٹیمپلیٹس اکثر پوچھے گئے سوالات جب لفظ کی کوئی حد نہ ہو تو مقصد کا بیان کتنا لمبا ہونا چاہیے؟ بہت سے طلباء مقصد کی لمبائی اور اس کی اہمیت کے بیان کے بارے میں مشکوک ہیں۔ مقصد کا بیان ایک صفحہ اور صرف ایک صفحہ ہونا چاہئے۔ ضرورت پڑنے پر آپ ڈیڑھ صفحات تک لکھ سکتے ہیں لیکن اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ کیا میں مقصد کے بیان پر اپنا نام لکھوں؟ مقصد کے بیان پر اپنا نام لکھنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ آپ کی درخواست میں پہلے سے ہی اشارہ کیا گیا ہے۔ تاہم، تعلیمی ادارے کی طرف سے فراہم کردہ ضروریات کو غور سے دیکھیں۔ اگر یہ شرط ہے کہ آپ اسے لگانے کے پابند ہیں تو آپ اپنا نام لکھیں۔ کیا مجھے اپنے مقصد کے بیان کا عنوان دینا چاہئے؟ آپ کے ایس او پی کو عنوان دینے کی ضرورت نہیں ہے جب تک کہ تعلیمی ادارے کی طرف سے فراہم کردہ ضروریات میں اس پر غور نہیں کیا جاتا ہے۔ گریجویٹ اسکول کے مقصد کے بیان کے لیے زیادہ سے زیادہ الفاظ کی گنتی کتنی ہے؟ زیادہ سے زیادہ الفاظ کی تعداد 1000 الفاظ ہے۔ گریجویٹ اسکول کے مقصد کے بیان کے لیے کم از کم الفاظ کی گنتی کتنی ہے؟ کم از کم الفاظ کی گنتی 500 الفاظ ہے۔ مقصد کے گریجویٹ بیان میں کتنے حروف ہیں؟ ایک اصول کے طور پر، لوگوں کو عام طور پر تقریباً 3 سے 5 ہزار حروف سے نمٹنا پڑتا ہے۔ مجھے گریڈ اسکول کے مقصد کے بیان میں کیا کرنے سے گریز کرنا چاہیے؟ آدھے پیچھے والے کاغذ جمع نہ کریں، اپنے دوست کو پیغام لکھتے وقت دکھاوا کریں، زیادہ پیچیدہ زبان اور جملے کی ساخت کا استعمال کریں، رنگین اور وشد پس منظر کا اطلاق کریں اور نہ ہی خوبصورت یا عجیب فونٹ استعمال کریں۔ نتیجہ مقصد کا بیان نہ صرف یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ امیدوار کے طور پر کون ہیں بلکہ آپ کی تحریری صلاحیتوں اور قابلیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ گریجویٹ اسکول میں، آپ بہت ساری تحریریں کرنے جا رہے ہیں۔ سنجیدگی سے ایک ٹن۔ یہ ظاہر کرنا واقعی اہم ہے کہ آپ واقعی ایک قابل مصنف ہیں۔ 2022 میں گریڈ اسکول کے لیے مقصد کا کامیاب بیان کیسے لکھنا ہے اس بارے میں یہ گائیڈ روشنی کی کرن ہونا چاہیے، جو آپ کی راہنمائی کرتا ہے۔ حوالہ جات northeastern.edu/ example.yourdictionary.com/ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا. crunchprep.com سفارش 2022 میں ایک طالب علم کے لیے ایک اچھا سفارشی خط کیسے لکھا جائے۔ پیشہ ورانہ دلچسپی کا خط کیسے لکھیں۔ 20 نمونوں کے ساتھ مکمل گائیڈ استعفیٰ کا ایک اچھا خط لکھیں + مفت ٹیمپلیٹس پرائمری سائڈبار لوگ اب کیا دیکھ رہے ہیں! 15 Esthetician Schools Online 2022: کورسز، سکولز اور سرٹیفیکیشن 2022 میں مفت میں ایک .edu ای میل اکاؤنٹ بنانے کا طریقہ یو ایس اے 1 میں 2022 سالہ ایم بی اے پروگراموں کی فہرست | داخلہ ، تقاضے ، لاگت 4 ہفتوں کا سرٹیفکیٹ پروگرام جو آپ کو اچھی طرح ادا کرے گا ٹاپ 15 فوری سرٹیفیکیشن جو 2022 میں اچھی طرح سے ادا کرتے ہیں بین الاقوامی طلباء کے لیے کینیڈا 18 میں 2022 سب سے سستے کالج پرنٹ ایبل سرٹیفکیٹس کے ساتھ 45 مفت آن لائن کورسز 2022 | اب شروع کریں 10 میں بین الاقوامی طلبا کے لئے USA میں 2022 ٹیوشن فری یونیورسٹیاں کالج سے باہر 15 بہترین تنخواہ والی نوکریاں | 2023 کی درجہ بندی اس ویب سائٹ میں تلاش کریں انکشاف: اس پوسٹ میں ملحقہ لنکس ہوسکتے ہیں، یعنی جب آپ لنکس پر کلک کرتے ہیں اور خریداری کرتے ہیں، تو ہمیں کمیشن ملتا ہے۔
یہ ایک منفی سوچ کا حامل طبقہ ہے جو اپنے تئیں معاشرے کا خیرخواہ ہے، لیکن ہر دور میں مخالفت میں ڈٹا رہا ہے۔ اس طبقے کا تعلق کسی فرقے، علاقے یا ذات اور قبیلے سے نہیں، بلکہ یہ ایک منفی طرزِ فکر کے حامل افراد کا مجموعہ ہے، جو کسی بھی سماجی گروہ میں موجود ہوسکتا ہے۔ ہمارے علاقے میں اس طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد پہلے (ستر اور اسی کی دہائی میں) کہتے تھےکہ بچیوں کو مت پڑھاو۔ خراب ہوجائیں گی۔ اب بہت کم گھرانے ایسے ہیں جو اپنی بیٹیوں کو تعلیم دینا معیوب سمجھتے ہیں۔ ہمارے علاقے میں تو کوئی بھی گھر ایسا نہیں جہاں لڑکیاں سکول یا کالج نہیں جاتی ہو! پھر کہنے لگیں، بچیوں کو نوکری کرنے کی اجازت مت دو، خراب ہوجائیں گی۔ ہمارے گاوں میں اسی کی دہائی میں کچھ ہونہار خواتین نے نرسنگ کے شعبے کو اپنایا تو سرگوشیوں میں اور کبھی کھلے عام شکوک و شبہات کا اظہار شروع ہوگیا۔ اب حالت یہ ہے کہ سب کوششیں کررہے ہیں کہ کسی طرح ہماری بیٹی بھی ڈاکٹر یا پھر نرس بن جائے! پھر کہنے لگیں، بچیوں کی شادی ان کی مرضی سے مت کرو۔ خراب ہوجائیں گی۔ دھیرے دھیرے یہ بھی بات سمجھ میں آگئی کہ اپنی مرضی سے شادی کرنے میں کوئی اخلاقی یا مذہبی قدغن نہیں ہے۔ آج زیادہ تر کہتے ہیں کہ بیٹی کی مرضی ہے، جہاں شادی کرے۔ نفع نقصان کی ذمہ دار خود ہے۔ پھر کہنے لگیں، بچیوں اور عورتوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا موقع مت دو، خراب ہوجائیں گی۔ دھیرے دھیرے مان جائیں گے کہ خیالات کے اظہار کا حق ہر انسان کے پاس ہے۔ آپ ان سے اتفاق بے شک نہ کریں، لیکن زبان بندی کا زمانہ گزر گیا ہے۔ پھر کہنے لگیں بچیوں کو کھیل کود اور تفریح میں حصہ مت لینے دو، خراب ہوجائیں گی۔ آج بہت ساروں کی دبی دبی یا کھلی خواہش ہے کہ ان کی بیٹی بھی ثمینہ بیگ، ملائکہ، ڈیانا بن جائے! یہ طبقہ ہمیشہ سے ہی ترقی اور تبدیلی میں منفیت دیکھتا اور اسے اجاگر کرتا آرہا ہے۔ یہ معاشرے کے مخالفین نہیں ہیں، سماجی ترقی کے بھی قائل ہیں، لیکن خواتین سے متعلق ان کا نقطہ نظر مختلف اور منفی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کی مخالفت کے باوجود گلگت بلتستان کی بیٹیاں ڈاکٹرز، نرسز، کوہ پیما، پائلیٹس، سیاستدان، دانشور، عسکری اور دیگر مسلح اداروں کی آفیسرز، اندرون و بیرون ملک قوی و عالمی اداروں کی اعلی منتظمین، عالمی شہرت یافتہ اتھلیٹس، معیشت کے ماہرین، زباندان، معلمہ، سافٹ وئیر انجینئرز، سماجی سائنسز کی ماہرین، آکسفورڈ اور کیمبرج جیسی یونیوورسٹیوں میں پڑھ کر سائسدان اور سائنس کی استانیاں بن چکی ہیں ۔۔۔۔۔ اور ابھی ان کے آگے آسماں اور بھی ہیں ۔۔۔۔۔۔ مخالفت کی اس روش کے پیچھے یوں تو ایک انجانا سا خوف ہے۔ ہاں، البتہ اس خوف کا کم از کم ایک پہلو یہ کہ انہیں ڈر ہے کہ "خواتین ہاتھ سے نکل جائیںگی" ۔ اس جملے میں بہت سارا فلسفہ اور تاریخ پوشیدہ ہے۔ مجھے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان مخالفین کو عورتوں کے ہاتھ سے نکلنے کے ڈر سے زیادہ ہے صنفی عدم توازن پر مبنی سماجی نظام پر ان کی گرفت ڈھیلی پڑنے کا ڈر ہے۔ سماجی تبدیلی کبھی کبھار خوفزدہ بھی کرسکتی ہے۔ لیکن اگر خوف کو رد کر کے اُمید کا دامن تھاما جائے اور ترقی کو سماجی اقدار سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی جائے تو تبدیلی کے اس اٹل سفر میں درپیش مشکلات بہت حد تک کم ہوسکتی ہیں۔ Email This BlogThis! Share to Twitter Share to Facebook 0 comments: اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ Your comment is awaiting moderation. اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔ نئی تحاریر پرانی تحاریر سرِورق مشہور تحاریر آج وہ مر گیا ، جو تھا ہی نہیں - جون ایلیا (تاریخ وفات ٨ نومبر ٢٠٠٢ ) یوں مجھے کب تلک سہو گے تم کب تلک مبتلا رہو گے تم درد مندی کی مت سزا پاو اب تو تم مجھ سے تنگ آجاو میں کو... میرا نام وخی ہے میں آج اپنے بارے میں آپ کو کچھ بتانے جارہا ہوں۔ آپ سب بخوبی جانتے ہیں کہ میں صدیوں سے آپ کی برادری کا حصہ ہوں۔ آپ کے منفرد اور پیاری زبان... نسل پرستی کا عفریت تصویر بشکریہ این پی آر گزشتہ دنوں نیویارک ریاست کے بالائی علاقے، بفیلو، میں ایک سفید فام نسل پرست فاشسٹ دہشتگرد نے ایک مارکیٹ کے اندر 10... کچھ میرے متعلق Noor Pamiri View my complete profile آمدو رفت ڈیجیٹل سیاح Feedjit Live Blog Stats خاص تحریر صرف برداشت نہیں ۔۔۔۔۔ قبولیت بدقسمتی سے گلگت بلتستان فرقہ وارانہ کشیدگی اور فسادات کی وجہ سے کافی بدنام رہا ہے۔ ماضی میں مختلف ایسے واقعات ہوے ہیں جن میں نہ صرف ا...
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! اگر بیوہ, بچوں کی اچھی تربیت کی خاطر دوسرا نکاح نہ کرے تو باقی پوری زندگی اس کو غازی بن کر زندگی گزارنے کا ثواب ملتا ہے۔ ( رواہ البخاری) ایک حیرت انگیز واقعہ پڑھیے اور دل کی آنکھوں سے پڑھیے۔ حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کا زمانہ ہے۔ آپ کی ایک شاگردہ جو باقاعدہ آپ کا درس سننے آتی تھی۔ نہایت عبادت گزار تھی۔ اس بے چاری کا جوانی میں خاوند چل بسا۔ اس نے دل میں سوچا! ایک بیٹا ہے اگر میں دوسرا نکاح کرلوں گی تو مجھے دوسرا خاوند تو مل جائے گا‘ لیکن میرے بچے کی زندگی برباد ہوجائے گی۔ اب وہ بچہ جوان ہونے کے قریب ہے۔ ”یہی میرا سہارا سہی“ لہٰذا اس عظیم ماں نے یہی سوچ کر اپنے جذبات کی قربانی دی۔ وہ ماں گھر میں بچے کا پورا خیال رکھتی لیکن جب وہ بچہ گھر سے باہر نکل جاتا تو ماں سے نگرانی نہ ہوپاتی۔ اب اس بچے کے پاس مال کی کمی نہ تھی۔ اٹھتی ہوئی جوانی بھی تھی یہ جوانی دیوانی مستانی ہوجاتی ہے چنانچہ وہ بچہ بری صحبت میں گرفتار ہوگیا۔ شباب اور شراب کے کاموں میں مصروف ہوگیا، ماں برابر سمجھاتی لیکن بچے پر کچھ اثر نہ ہوتا‘ چکنا گھڑا بن گیا‘ وہ اس کو حضرت حسن بصری کے پاس لے کر آتی‘ حضرت بھی اس کو کئی کئی گھنٹے سمجھاتے لیکن اس بچے کا نیکی کی طرف رجحان ہی نہیں تھا۔ حضرت کے دل میں بھی یہ بات آئی کہ شاید اس کا دل پتھر بن گیا ہے‘ مہر لگ گئی ہے بہرحال ماں تو ماں ہوتی ہے۔ ماں اسے پیار سے سمجھاتی رہی، میرے بیٹے نیک بن جاو ‘تمہاری زندگی اچھی ہوجائے گی۔ کئی سال برے کاموں میں لگ کر اس نے اپنی دولت کے ساتھ اپنی صحت بھی تباہ کرلی اور اس کے جسم میں لاعلاج بیماریاں پیدا ہوگئیں‘معاملہ یہاں تک آپہنچا کہ اٹھنے کی بھی سکت نہ رہی اور بستر پر پڑگیا۔ اب اس کو آخرت کا سفر سامنے نظر آنے لگا‘ ماں نے پھر سمجھایا‘ بیٹا! تو نے اپنی زندگی توخراب کرلی‘ اب آخرت بنالے اور توبہ کرلے ‘اللہ بڑا غفور الرحیم ہے وہ تمہارے تمام گناہوں کومعاف کر دیگا۔ جب ماں نے سمجھایا اس کے دل پر کچھ اثر ہوا ۔کہنے لگا! ماں میں کیسے توبہ کروں؟ میں نے بہت بڑے بڑے گناہ کیے ہیں‘ ماں نے کہا بیٹا حضرت سے پوچھ لیتے ہیں‘ بیٹے نے کہا ماں اگر میں فوت ہوجاوں تو میرا جنازہ حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ پڑھائیں۔ ماں حضرت کے پاس گئی حضرت کھانے سے فارغ ہوئے تھے اور تھکے ہوئے تھے اور درس بھی دینا تھا۔ اس لیے قیلولہ کیلئے لیٹنا چاہتے تھے۔ ماں نے دروازہ کھٹکھٹایا‘ پوچھا کون؟ عرض کیا حضرت میں آپ کی شاگردہ ہوں۔ میرا بچہ اب آخری حالت میں ہے وہ توبہ کرنا چاہتا ہے لہٰذا آپ گھر تشریف لے چلیں۔ حضرت نے سوچا یہ پھر دھوکا دے رہا ہے اور میرا وقت ضائع کرے گا اور اپنا بھی کرے گا۔ سالوں گزرگئے اب تک کوئی بات اثر نہ کرسکی اب کیا کرے گی۔ کہنے لگے!میں اپنا وقت ضائع کیوں کروں؟ میں نہیں آتا۔ ماں نے کہا حضرت اس نے تو یہ بھی کہا کہ اگر میرا انتقال ہوجائے تو میرا جنازہ حضرت حسن بصری پڑھائیں۔ حضرت نے کہا میں اس کے جنازہ کی نماز نہیں پڑھاؤں گا۔ اس نے تو کبھی نماز ہی نہیں پڑھی۔ اب وہ شاگردہ تھی چپ کرگئی‘ روتی ہوئی گھر آگئی۔ بیٹے نے پوچھا کیا ہوا؟ ماں نے کہا ایک طرف تیری حالت دوسری طرف حضرت نے انکار کردیا۔ اب یہ بات بچے نے سنی تو اس کے دل پر چوٹ لگی اور کہا ماں میری ایک وصیت سن لیجئے ماں نے پوچھا بیٹا وہ کیا؟ عجیب وصیت کہا امی میری وصیت یہ ہے کہ جب میری جان نکل جائے تو سب سے پہلے اپنا دوپٹا میرے گلے میں ڈالنا‘ میری لاش کو کتے کی طرح صحن میں گھسیٹنا‘ جس طرح مرے ہوئے کتے کی لاش گھسیٹی جاتی ہے۔ ماں نے پوچھا بیٹا وہ کیوں؟ کہا امی اس لیے کہ دنیا والوں کو پتہ چل جائے کہ جو اپنے رب کا نافرمان اور ماں باپ کا نافرمان ہوتا ہے اس کا انجام یہ ہوا کرتا ہے۔ میری پیاری ماں مجھے قبرستان میں دفن نہ کرنا‘ ماں نے کہا وہ کیوں؟ کہا ماں مجھے اسی صحن میں دفن کردینا ایسا نہ ہو کہ میرے گناہوں کی وجہ سے قبرستان کے مردوں کو تکلیف پہنچے جس وقت نوجوان نے ٹوٹے دل سے عاجزی کی یہ بات کہی تو پروردگار کو اس کی یہ بات اچھی لگی‘ روح قبض ہوگئی‘ابھی روح نکلی ہی تھی ماں آنکھیں بند کررہی تھی تو دروازے پر دستک ہوئی پوچھا کون؟ جواب آیا حسن بصری ہوں۔ کہا حضرت آپ کیسے؟ فرمایا جب میں نے تمہیں جواب دے دیا اور سوگیا۔ خواب میں اللہ رب العزت کا دیدار نصیب ہوا‘ پروردگار نے فرمایا حسن بصری تو میرا کیسا ولی ہے؟ میرے ایک ولی کا جنازہ پڑھنے سے انکار کرتا ہے۔ میں سمجھ گیا کہ اللہ نے تیرے بیٹے کی توبہ قبول کرلی ہے۔ تیرے بچے کی نماز جنازہ پڑھنے کیلئے حسن بصری کھڑا ہے۔ اے اللہ! تو کتنا کریم ہے کہ مرنے سے چند لمحہ پہلے اگر کوئی بندہ شرمندہ ہوتا ہے تو اس کی زندگی کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے۔ Email ThisBlogThis!Share to TwitterShare to FacebookShare to Pinterest Islamic Stories(Haqayat) Newer Post Older Post Home 0 comments: Post a Comment Subscribe to: Post Comments (Atom) Join Us on Facebook Followers Popular Posts Health benefits of Green Gram/Moong Dal " مونگ کی دال کے فوائد " ہر روز صبح 3 ہفتے تک سبز مونگ کی دال کھائیں اور پھر آپ اس کا نتیجہ دیکھ ک... Mobilink Recharge Offer: Recharge Rs.75, Get 75 Minutes, SMS Free Mobilink is offering Rs.75 Recharge Offer, an amazing offer. If you are a Mobilink Customer, recharge Rs 75 and get free 75 Mobilink M... Syed-Ul-Istighfar Ki Fazeelat سیّد الا ستغفار رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ جو شخص ی قین کی حالت میں شام کے وقت ی... Durood e Qabrastan/Roohi And It's Benefits.... درودِقبرستان/روحی اور اس کے فضائل درود روحی ایک ایسا درود ہے جس کے پڑھنے سے فوت شدہ حضرات کو عالم برزخ میں بہت فائدہ پہنچتا ہے۔ لہ ٰذا یہ درود مردوں کی بخشش کا زریعہ ہے... Kiraman Katibin And Munkar Nakir...کراماً کاتبین اور منکر نکیر نامۂ اعمال لکھنے والے فرشتوں کے نام انھیں کراماً کاتبین کہتے ہیں۔ نیکی اور بدی کے لکھنے والے علٰیحدہ علٰیحدہ ہیں۔ دن کے اور ہیں رات کے... kitaab-e-Umr Ka Ek Aur Baab Khatam Hua کتاب عمر کا ایک اور باب ختم ہوا شباب ختم ہوا اک عذاب ختم ہوا ہوئی نجات سفر میں فریب صحرا سے سراب ختم ہوا اضطراب ختم ہوا برس ...
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) لویر چترال کے گاؤں آیون میں منعقدہ شمولیتی تقریب میں درجنوں افراد پی پی پی، جے یوآئی، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ کو خیر باد کہہ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے جنہیں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے پارٹی کی پرچم کے رنگ ٹولی پہناکر خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما عبداللطیف ، چناح لال، شفیق الرحمن، شجاع احمد، خالد اعظم، ابوزر غفاری اور دوسرے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہا کہ عمران خان نے چترال کے عوام سے ہمیشہ خاص محبت آور مہربانی کا عملی مظاہرہ کیا ہے اور 2013ء میں فوزیہ بی بی اور گزشتہ الیکشن میں مجھے نہ صرف خصوصی سیٹ پر ایم ہی اے منتخب کیا بلکہ صوبائی کابینہ میں شامل کیا جبکہ فلک ناز کو سینیٹر بنایا تاکہ وہ چترال کی خدمت کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے چترال میں پی ٹی آئی کو زبردست مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور چترال کے مختلف علاقوں میں لوگ اس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آیون یونین کونسل میں گزشتہ تین سالوں میں جو ترقیاتی کام ہوئے ہیں، وہ قیام پاکستان کے کر اب تک مجموعی ترقی کے حجم سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بمبوریت روڈ پر کام کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کرنے والے اب کہاں منہ چھپائیں گے جبکہ اس پراجیکٹ پر عملاً کام شروع ہوچکا ہے اور ٹھیکیدار کی مشینری ادھر پہنچ چکے ہیں اور زمین کے معاوضے کے لئے 2ارب روپے کی منظوری بھی وزیر اعلیٰ نے دی ہے۔ وزیر زادہ نے کہا کہ بروغل سے ارندو تک ترقیاتی کاموں کے لیے ایک ارب80 کروڑ روپے بھی منظور ہوگئے ہیں۔ عبداللطیف نے اہالیان آیون ہر زور دیا کہ وہ علاقے کی ترقی کے لئے آنے والے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو کامیاب کریں ورنہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والوں کو ایوانوں میں بھیجنے کی تباہ کاریوں کا اعادہ یوگا اور علاقہ مزید پسماندگیبکے دلدل میں پھنس جائے گا۔ Post Views: 31 شیئر کریں: متعلقہ خبریں: نواز شریف حکومت کے آسرے میں چترال کے غریب کاشتکار قرضوں تلے دب کر رہ گئے۔سلطان وزیر الیکشن کمیشن نے چترال کی ایک نشست مکمل ختم کردی ۔7مارچ کوچترال کے نمائندگان کا پشاور میں اجلاس طلب..۔سرتاج احمد
چھے دسمبر کو بھارتی فوج کو للکارنے والے شہید میجر شبیر شریف کا یوم شہادت منایا جاتا ہے، اس موقع پر پاک فوج نے اس بہادر شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ میجر شبیر شریف شہید کی بہادری حب الوطنی کی علامت ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 65 اور 71 کی جنگوں میں میجر شبیر شریف کی بہادری ہمیں سکھاتی ہے کہ تعداد نہیں بلکہ مشکلات میں ایمان، عقیدت اور جرات قوموں کو فتحیاب کرتی ہے۔ ٹوئٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ 1965 اور 1971 کی جنگوں میں شجاعت کے جوہر دکھانے پر میجر شبیرشہید کون شان حیدر اور ستارہ جرات سے نوازا گیا۔ واضح رہے کہ نشان حیدر حاصل کرنے والے پاک فوج کے میجر شبیر شریف شہید 28 اپریل 1943ء کو کنجاہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے اور 19اپریل 1964ء کو فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ شہید میجر شبیر شریف کو بطور کیڈٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے اعزازی شمشیر اور 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں ستارہ جرأت سے نوازا گیا، ان کی عمر اس وقت صرف 22سال تھی۔ بھارت کے خلاف 1971ء کی جنگ میں میجر شبیر شریف نے دشمن کو ایک نہیں کئی مواقع پر پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا، 5 اور 6 دسمبر کی درمیانی رات گھمسان کی جنگ میں میجر شبیر شریف نے بھارت کی 4 جاٹ رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر میجر نرائن کو للکارا، دست بد ست لڑائی میں اُسے ہلاک کیا اور اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں۔ 6 دسمبرکی دوپہر میجر شبیر شریف نے دشمن کا ایک اور حملہ پسپا کیا، اسی دوران دشمن کے ٹینک کا گولہ انہیں لگا اور وہ شہید ہو گئے، میجر شبیر شریف کو ان کی بہادری اور شجاعت کے اعتراف میں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔ میجر شبیر شریف موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی تھے، میجر شبیر شریف پاک فوج کے واحد آفیسر ہیں جنہیں دو اعزاز ستارہ جرأت اور نشان حیدر سے نوازا گیا ہے۔ Short Link Copied ٹیگز بھارتی فوج پاک فوج شہید میجر شبیر شریف نشان حیدر Facebook Twitter Pinterest WhatsApp گزشتہ مضمونسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پنجاب حکومت کو شدید دھمکی دے دی اگلا مضمونلبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ڈرون طیارے کی اسرائیلی فوجی اڈوں پر پرواز، صہیونی فوج میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوگیا ed1 متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے وزیراعظم کی اعظم نذیر تارڑ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت ریلوے کے انتظامی امور کو ڈیجیٹائز کرنے کا خواب پورا ہونے کو ہے۔ خواجہ سعد رفیق عمران خان کی ہٹ دھرمی ختم ہوتی تو ہم بہت پہلے انگیج کرلیتے۔ قمر زمان کائرہ جواب چھوڑ دیں جواب منسوخ کریں براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں! اپنا نام یہاں درج کریں آپ نے غلط ای میل پتہ درج کیا ہے! برائے مہربانی اپنا ای میل پتہ یہاں درج کریں میرے براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ کریں اگلا وقت میں تبصرہ کریں. پاک صحافت نیٹ ایک مقبول عام معلوماتی پورٹل ہے، جس سے روزانہ ایک میلین سے زائد افراد استفادہ کرتے ہیں۔ پاک صحافت کا انگریزی ایڈیشن اگست 2007 میں شروع کیا گیا جو لاکھوں افراد تک دنیا کی آواز کامیابی سے پہچنا رہا ہے۔ پاک صحافت سے منسلک اعلیٰ تربیت یافتہ صحافی اورکمال درجے کی تحقیقی صلاحیتوں کے حامل ملٹی میڈیا ماہرین ذرائع ابلاغ کی تیز ترین دنیا سے ہم آہنگ خبریں اور عمیق تجرئیے ہمہ وقت قارئین پاک صحافت کی خاطر تیار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
اللہ تعالیٰ کی سنّت ہے کہ وہ ہر دور اور ہر علاقے میں ایسے علما،مفکّرین اور مصلحین پیدا فرماتا ہے جو دین کی تجدید و احیا کی خدمت انجام دیتے ہیں،اسے شوائب اور آمیزشوں سے پاک کرکے خالص صورت میں پیش کرتے ہیں،اس پر کیے جانے والے اعتراضات کا جواب دیتے ہیں اور امّت کی تربیت کا سامان فراہم کرتے ہیں۔ چودہویں صدی ہجری /بیسویں صدی عیسوی میں بھی اللہ تعالی نے اپنے کچھ بندوں کو اس کی توفیق دی۔برِّ صغیر ہند میں جن علمائے کرام نے تجدید و احیائے دین کا فریضہ انجام دیا ان میں ایک نمایاں نام مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی ؒ(۱۹۰۳۔۱۹۷۹ء) کاہے۔ مولانا کی خدمات کے مختلف پہلو ہیں۔یہاں چند امتیازی پہلوؤں کا تذکرہ اختصار کے ساتھ کیا جا رہا ہے: مزید پڑھیے۔۔۔۔۔ SHARE Facebook Twitter admin تعارف سید مودودی بلا شبہ اس صدی کے مجدد ہیں جنہوں نے اپنی بصیرت کی نگاہوں سے جو دیکھا اور اسے بیان کیا وہ آنے والے حالات سے یوں پردے ہٹا رہا ہے کہ انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ وہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں پر اثر انداز ہونے والے شخص ہیں '); var formated_str = arr_splits[i].replace(/\surl\(\'(?!data\:)/gi, function regex_function(str) { return ' url(\'' + dir_path + '/' + str.replace(/url\(\'/gi, '').replace(/^\s+|\s+$/gm,''); }); splited_css += ""; } var td_theme_css = jQuery('link#td-theme-css'); if (td_theme_css.length) { td_theme_css.after(splited_css); } } }); } })();
بنکاک میں وزیراعظم ینگ لک شینا وترا کی حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین سرکاری عمارتوں کے باہر موجود رکاوٹوں کو توڑ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی بنکاک: تھائی لینڈ میں حکومت کے خلاف اپوزیشن کے مظاہروں میں شدت آگئی تاہم وزیر اعظم شینا وترا نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے۔ مشتعل مظاہرین نے سرکاری ٹی وی پر بھی قبضہ کرلیا۔ اتوار کو ہزاروں مظاہرین نے بنکاک میں وزیراعظم کے دفتر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسوگیس کی شیلنگ کی اور پانی کی توپ (واٹر کینن) کا استعمال کیا۔ بنکاک میں پولیس اہم مقامات پر وزیراعظم شیناوترا کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کو منتشر کرنے میں کامیاب رہی۔ اپوزیشن وزیراعظم شیناوترا کے استعفے کا مطالبہ کررہی ہے ۔اپوزیشن چاہتی ہے کہ غیر منتخب ’’پیپلز کونسل‘‘ ملک کا نظام چلائے۔ گزشتہ روز تقریباً70 ہزار کے قریب اپوزیشن کے کارکنوں نے بنکاک میں حکومت کیخلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین تمام رکاٹوں کو توڑنے کے بعد وزیراعظم کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے۔اس موقع پر سکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں 4 افراد ہلاک اور57 زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے ایک بس کو بھی آگ لگادی۔ ہلاک ہونے والوں میں حکومت کے 2حامی افراد بھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی قبضہ کرلیا، پولیس سپورٹس کلب میں مظاہرین کے داخل ہونے پر وزیراعظم کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔ نائب وزیراعظم پراچا پروم نوگ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کیلیے رات10 بجے سے صبح 5 بجے تک اپنے گھروں میںہی رہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا کنٹرول برقرار ہے اور حالات جلد ہی معمول پر آجائیںگے۔ انھوں نے اپوزیشن رہنما سوتھیپ تھوگسوبان پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں انارکی پھیلا رہے ہیں۔ حکومتی حامی اور اپوزیشن کے ارکان ایک دوسرے پر حملوں کا الزام لگارہے ہیں۔ بنکاک میں فٹبال سٹیڈیم میں حکومت کے حق میں بھی ہزاروں افراد نے ریلی نکالی۔ اپوزیشن رہنما نے آج تمام سول ملازمین سے ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق بحران کو حل کرنے کیلیے اپوزیشن کے رہنما سوتھیپ تھوگسوبان نے وزیراعظم ینگ لک شیناوترا سے گزشتہ روز ملاقات کی ہے جس کے دوران ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ اپوزیشن کے رہنما نے کہا کہ انھوںنے وزیراعظم شیناوترا کو صاف صاف کہہ دیا ہے کہ حکومت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ مسئلے کا صرف ایک حل ہے کہ وزیراعظم شیناوترا اقتدار عوام کے حوالے کردیں۔ ٹی وی جاری خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے کوئی لین دین نہیں ہوگا اور وزیر اعظم کے پاس صرف 2 دن ہیں۔ وزیراعظم شیناوترا نے ان کے مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں ارباز خان سے شادی اور طلاق کیسے ہوئی؟ ملائیکہ بتاتے ہوئے رو پڑیں میرا بیٹے اور بہو سے اب کوئی تعلق نہیں، صبا فیصل کی ویڈیو وائرل فیفا ورلڈکپ؛ مراکش کو فتحیاب کروانے والے اشرف حکیمی کون ہیں؟ اسموگ کے باعث لاہور کے اسکولز و دفاتر ہفتے میں 3 روز بند رکھنے کا فیصلہ عمران خان پنجاب کابینہ میں توسیع سے لاعلم، خیال کاسترو وزیر بن گئے ارشد شریف قتل کے ملزم وقار کے عالمی ایجنسیوں سے تعلقات کا انکشاف فیفا ورلڈکپ؛ رونالڈو کو سوئٹزرلینڈ کیخلاف میچ میں ڈراپ کیوں کیا گیا؟ بیالیس کروڑ روپے کی کمیٹیوں کا فراڈ تازہ ترین سلائیڈ شوز انگلینڈ اور پاکستان کرکٹ ٹیموں کے اعزا زمیں عشائیہ پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
اتوار کو اقوامِ متحدہ کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق چین نے نئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ گزشتہ سال بیرون ملک مقیم کمپنیوں کی طرف سے امریکہ میں ہونے والی نئی سرمایہ کاری میں تقریباً نصف کے قریب کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے اس کی پہلی پوزیشن جاتی رہی۔ اس کے برعکس، اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق چینی فرموں میں براہ راست سرمایہ کاری 4 فیصد بڑھی، جو اسے عالمی سطح پر پہلے نمبر پر لے آئی۔ اعلیٰ درجہ بندی معاشی طور پر دنیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کی تجارت و ترقی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کانفرنس (یو این سی ٹی اے ڈی) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین میں گذشتہ سال 163 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں امریکہ کے حصے 134 ارب ڈالر آئے ہیں۔ سنہ 2019 میں امریکہ میں نئی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی مد 251 ارب ڈالر ملے تھے جبکہ چین نے 140 ارب ڈالر حاصل کیے تھے۔ اگرچہ چین نئی غیر ملکی سرمایہ کاری میں اول نمبر پر آ گیا ہے، امریکہ ابھی بھی مکمل غیر ملکی سرمایہ کاری میں سب سے اوپر ہے۔ اس سے ان دہائیوں کی عکاسی ہوتی ہے جو اس نے غیر ملکی کاروباری اداروں کے لیے سب سے پرکشش مقام بننے میں صرف کیں جہاں وہ اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہوں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار عالمی معیشت کے مرکز کی طرف جانے کی چین کی کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیں جس پر دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کا طویل عرصہ سے غلبہ رہا ہے۔ برطانیہ میں قائم سنٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ (سی ای بی آر) کے مطابق، چین، جو فی الحال امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ میں پھنسا ہوا ہے، 2028 تک پہلے نمبر پر پہنچ سکتا ہے۔ سنہ 2016 میں امریکہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری عروج پر پہنچ چکی تھی جو تقریباً 472 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔ اس وقت چین میں غیر ملکی صرف سرمایہ داری 134 ارب ڈالر تھی۔ اس کے بعد سے چین میں سرمایہ کاری متواتر بڑھی ہے، جبکہ یہ 2017 سے امریکہ میں گرنا شروع ہو گئی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی تھی کہ وہ چین کو چھوڑ کر اپنے آپریشنز امریکہ میں دوبارہ شروع کریں۔ اس نے چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو بھی متنبہ کیا تھا کہ قومی سلامتی کی بنیاد پر امریکہ میں سرمایہ کاری کرتے وقت انھیں نئی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگرچہ گزشتہ سال کووڈ۔19 کی وبا کے بعد سے ہی امریکی معیشت جدوجہد کر رہی ہے، چین کی معیشت نے رفتار تیز کر دی ہے۔ اس ماہ شائع ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2020 میں گراس ڈومیسٹک پراڈکٹ (جی ڈی پی) یعنی مجموعی ملکی پیداوار میں چین کی معاشی نمو میں 2.3 فیصد اضافہ ہوا۔ اس سے چین دنیا کی واحد سب سے بڑی معیشت بن گئی ہے جو پچھلے سال سکڑی نہیں۔ بہت سے ماہرین اقتصادیات اس کی بحالی کی رفتار سے حیران ہیں، خاص طور پر امریکہ کے ساتھ اس کے تناو ¿ بھرے تعلقات کو تعلقات کو دیکھتے ہوئے۔ یو این سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2020 میں مجموعی طور پر براہ راست عالمی غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی، جو کہ 42 فیصد تھی۔ ایف ڈی آئی میں عام طور پر ایک کمپنی شامل ہوتی ہے جو عام طور پر انضمام یا حصول کے ذریعہ بیرون ملک مقیم کمپنی کا کنٹرول سنبھال لیتی ہے۔ برطانیہ نے گزشتہ برس نئی غیرملکی سرمایہ کاری میں 100 فیصد کمی دیکھی ہے، جس میں سنہ 2019 میں 45 ارب کی غیر سرمایہ کاری گزشتہ برس منفی ایک اعشاریہ تین ارب ہو گئی تھی۔ ٹیگز امریکا چین Facebook Twitter Pinterest WhatsApp گزشتہ مضمونکوروناکے پیش نظر امریکا میں غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ اگلا مضمونشہید بانک کریمہ کے جنازے میں شریک ڈاکٹرماہ رنگ سمیت دیگر خواتین کو ضلع بدر کر دیا گیا ایڈیٹر متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے انٹرنیشنل ایران نے موساد سے تعلق کے... انٹرنیشنل امریکا نے پاکستان کو مذہب... انٹرنیشنل امریکا نے القاعدہ برصغیر ... جواب چھوڑ دیں جواب منسوخ کریں براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں! اپنا نام یہاں درج کریں آپ نے غلط ای میل پتہ درج کیا ہے! برائے مہربانی اپنا ای میل پتہ یہاں درج کریں میرے براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ کریں اگلا وقت میں تبصرہ کریں. EDITOR PICKS پاکستان:سندھ ثقافت ڈے پر یونیورسٹی کی ایک طالبہ اور تین سو تیرہ طلبا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ پاکستان ایڈیٹر - December 7, 2022 0 پاکستان کے صوبے سندھ... مزید پڑھیں پاکستان:بنوں حملہ آور فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکار کا سر قلم کر کے ساتھ لے گئے پاکستان ایڈیٹر - December 7, 2022 0 پاکستان کے صوبہ خیبر پخت... مزید پڑھیں پاکستانی زیر قبضہ مقبوضہ جموں کشمیر:بلتستان لوڈ شیڈنگ اور گندم بحران کے خلاف احتجاج پاکستانی مقبوضہ کشمیر ایڈیٹر - December 7, 2022 0 پاکستانی زیر قبضہ مق... مزید پڑھیں POPULAR POSTS پاکستان:سندھ ثقافت ڈے پر یونیورسٹی کی ایک طالبہ اور تین سو تیرہ طلبا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ پاکستان ایڈیٹر - December 7, 2022 0 پاکستان کے صوبے سندھ... مزید پڑھیں پاکستان:بنوں حملہ آور فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکار کا سر قلم کر کے ساتھ لے گئے پاکستان ایڈیٹر - December 7, 2022 0 پاکستان کے صوبہ خیبر پخت... مزید پڑھیں پاکستانی زیر قبضہ مقبوضہ جموں کشمیر:بلتستان لوڈ شیڈنگ اور گندم بحران کے خلاف احتجاج پاکستانی مقبوضہ کشمیر ایڈیٹر - December 7, 2022 0 پاکستانی زیر قبضہ مق... مزید پڑھیں POPULAR CATEGORY مقبوضہ بلوچستان549 پاکستان410 انٹرنیشنل199 پاکستانی مقبوضہ کشمیر171 مضامین78 ہندوستان67 فیچرز/تجزیہ/رپورٹ52 ABOUT US نیوز انٹرونشن انڈیا کی ایک آزاد میڈیاہاؤس ہے جو سچی اورحقیقی صحافت پر یقین رکھتی ہے اوردنیا کو حقائق سے آگاہ کرنا اپنا کرتویہ سمجھتا ہے۔دنیابھرمیں ہونے والی ناانصافیوں ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدلتی صورتحال کو براہ راست تازہ ترین بریکنگ نیوز، اسٹوریز، تجزیہ و تبصرے اور ویڈیوزکی صورت میں سامنے لاتی ہے۔
لاہور: (سچ خبریں) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیراعظم کی جانب سے اپنی پارٹی کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے، استعفوں کے اعلان پر عملدرآمد کیلئے سینئر... مزید پڑھیں بذریعہ 01 0 تبصرے پاکستان پاکستان کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے نومبر 27, 2022 0 کراچی: (سچ خبریں) موجودہ حکومت کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح...
مولوی عبد الحق کا یہ مضمون زبان کے امور سے بحث کر رہا ہے کہ اردو زبان پر ہمیشہ سے یہ اعتراض رہا ہے کہ یہ ایک مخلوط زبان ہے۔ تو کسی زبان کا مخلوط ہونا کوئی عیب نہیں بلکہ ایک خوبی ہے۔ویسے دنیا میں کوئی ایسی زبان موجود نہیں ہے جو کہ خالص ہو۔ مخلوط زبان سے مراد وہ زبان ہے جو دوسری زبانوں کے ملاپ سے بنی ہو۔اردو زبان کو ایک مخلوط زبان کا درجہ دیا جاتا ہے کہ یہ فارسی،عربی، ترکی اور ہندی وغیرہ کے الفاظ کو اپنے اندر ذخیرہ کیے ہوئے ہے۔ مخلوط زبان کا طریقہ کار یہ ہے کہ کوئی بھی زبان اس طرح سے مخلوط ہوتی ہے کہ کسی بھی سیکھنے والے کی اپنی زبان غیر زبان سے مل کر مخلوط ہو جاتی ہے۔ Advertisement کسی غیر زبان کے الفاظ جب کسی زبان میں داخل ہوتے ہیں تو وہ اس زبان کے محض الفاظ قبول کرتے ہیں اس کے صرف و نحو میں کوئی تبدیلی نہیں لاتے۔ اردو زبان نے بھی بطور مخلوط فارسی اور ہندی کے بہت سے الفاظ کو لے کر اپنے قالب میں ڈھال لیا۔یوں کفن سے کفنانا وغیرہ جیسے مصادر بنا لیے گئے۔اس طرح یہ سب الفاظ اردو زبان کے ہو گئے۔ Advertisement زبان میں ان بد یسی الفاظ کے آنے سے ایک خوبی یہ بھی پیدا ہوئی کہ زبان میں بدیسی الفاظ داخل ہونے سے اس میں وسعت، قوت اور شان پیدا ہوجاتی ہے۔اس سے ہم معنی الفاظ کے ذخیرے میں اضافہ ہوتا ہے۔ زبان کی لطافت میں بھی اضافہ ہوا۔ بدیسی الفاظ کسی بھی زبان میں پوری طرح سے کھپ کر اپنی اجنبیت کو دور کر لیتے ہیں۔ Advertisement انسانی خیال میں تنوع اور وسعت کی کوئی حد نہیں ہے۔زبان کے اس طرح وسیع ہو نے اور اس میں مترادفات کی موجودگی سے شاعر زبان میں کئی طرح کے نئے اور لطیف خیال پیدا کر لیے جاتے ہیں۔ جو شاعرانہ حسن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ جیسا کہ ایک شاعر نے اپنی شاعری میں بیماری کے کئی مترادفات روگ،عارضہ مرض وغیرہ میں سے شاعرانہ حسن کے روگ کا انتخاب کر کے شاعری کے حسن کو بڑھایا۔ اردو کی بنیاد عوام کی زبان یعنی کھڑی بولی پر ہے۔اردو میں ہندی اور فارسی کے کئی الفاظ بھی گھل مل کر کئی طرح کے محاوروں اور کہاوتوں میں ڈھل گئے ہیں۔جیسے کہ اردو میں آنکھوں میں خار لگنا،خدا لگتی کہنا،آنکھوں پر پردہ پڑ جانا، لہو لگا کر شہیدوں میں ملنا،اللہ میاں کی گائے جیسے محاورے جبکہ تم کس باغ کی مولی ہو،اشرفیاں لٹیں اور کولوں پر مہر،ایک آنکھ میں شہدایک آنکھ میں زہر، لاکھ کا گھر خاک ہوگیا،اللہ کا دیا سر پر، خدا کی لاٹھی میں آواز نہیں، بد اچھا بد نام برا، بدن پر نہیں لتا پان کھائیں البتہ وغیرہ۔ کہاوتیں موجود ہیں۔ Advertisement اسی طرح زبان میں کئی طرح کے مرکب الفاظ بھی موجود ہیں۔اردو زبان کی سب سے بڑی خصوصیت اس کی وسعت ہے کہ یہ زبان اپنے اندر کئی زبانوں کے الفاظ ذخیرہ کیے ہوئے ہے۔ غیر زبانوں کے الفاظ بھی اردو زبان میں اس طور پر گھل مل گئے ہیں کہ کون سے الفاظ دیسی اور کون سے بدیسی ہیں یہ اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اردو زبان کی خصوصیت ہے کہ اس میں کئی زبانوں کے ذخیرہ الفاظ موجود ہیں جو اس کی لفظی معنویت میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ اسی زبان کے حوالے سے سر تیج بہادر کہتے ہیں کہ جس زبان کو ہم اردو زبان کہتے ہیں دراصل یہی وہ زبان ہے جو ہندو مسلم اتحاد کی اساس ہے۔زبان ہی دراصل دو قوموں کے درمیان رابطے کا ایک اہم ذریعہ ہوتی ہے۔یہاں ہندو اور مسلم دو الگ قومیں ہیں لیکن انھیں اور ان دو قوموں کی تہذیب کو سمجھنے کا ان کا اہم ذریعہ یہ اردو زبان ہی ہے۔اس زبان کی مدد سے ان دونوں قوموں میں اتحاد پیدا کیا جاسکتا ہے۔ لہذا اس زبان کو مٹانا ایسا ہی ہو گا جیسے کہ اس رشتے کو توڑنے کی کو شش کی جائے گی۔ Advertisement سوالوں کے جواب لکھیے: سوال نمبر01: مخلوط زبان سے کیا مراد ہے؟وضاحت کیجئے۔ مخلوط زبان سے مراد وہ زبان ہے جو دوسری زبانوں کے ملاپ سے بنی ہو۔اردو زبان کو ایک مخلوط زبان کا درجہ دیا جاتا ہے کہ یہ فارسی،عربی، ترکی اور ہندی وغیرہ کے الفاظ کو اپنے اندر ذخیرہ کیے ہوئے ہے۔ مخلوط زبان کا طریقہ کار یہ ہے کہ کوئی بھی زبان اس طرح سے مخلوط ہوتی ہے کہ کسی بھی سیکھنے والے کی اپنی زبان غیر زبان سے مل کر مخلوط ہو جاتی ہے۔ سوال نمبر02:زبان میں’بدیسی الفاظ’ داخل ہونے کے کیا فائدے بیان کیے گئے ہیں؟ زبان میں بدیسی الفاظ داخل ہونے سے اس میں وسعت، قوت اور شان پیدا ہوجاتی ہے۔اس سے ہم معنی الفاظ کے ذخیرے میں اضافہ ہوتا ہے۔ زبان کی لطافت بڑھ جاتی ہے۔ Advertisement سوال نمبر03:اس مضمون میں اردو زبان کی کن خصوصیات پر روشنی ڈالی گئی ہے؟ اردو زبان کی سب سے بڑی خصوصیت اس کی وسعت ہے کہ یہ زبان اپنے اندر کئی زبانوں کے الفاظ ذخیرہ کیے ہوئے ہے۔ غیر زبانوں کے الفاظ بھی اردو زبان میں اس طور پر گھل مل گئے ہیں کہ کون سے الفاظ دیسی اور کون سے بدیسی ہیں یہ اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اردو زبان کی خصوصیت ہے کہ اس میں کئی زبانوں کے ذخیرہ الفاظ موجود ہیں جو اس کی لفظی معنویت میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ مختلف الفاظ کے مترادفات کے ذریعے اردو شاعری میں حسن کلام کی خصوصیت پیدا ہوتی ہے۔ عملی کام: ذیل میں دیے گئے الفاظ اپنے جملوں میں استعمال کیجیے۔ مخلوط ہندوستان میں مجموعی طور پر مخلوط نظامِ تعلیم رائج ہے۔ مترادف پیار،محبت کا مترادف لفظ ہے۔ قدرو منزلت ملک کی خاطر جان کی قربانی نے احمد کی قدر و منزلت کئی گنا بڑھا دی۔ بےبہا پانی ایک بے بہا نعمت ہے۔ سبق میں جو محاورے اور کہاوتیں بیان کی گئی ہیں،ان کی فہرست بنائیے۔ اس سبق میں درج ذیل محاورے اور کہاوتیں بیان کی گئی ہیں:- محاورے: آنکھوں میں خار لگنا،خدا لگتی کہنا،آنکھوں پر پردہ پڑ جانا، لہو لگا کر شہیدوں میں ملنا،اللہ میاں کی گائے ہونا۔ Advertisement کہاوتیں: تم کس باغ کی مولی ہو،اشرفیاں لٹیں اور کولوں پر مہر،ایک آنکھ میں شہدایک آنکھ میں زہر، لاکھ کا گھر خاک ہوگیا،اللہ کا دیا سر پر، خدا کی لاٹھی میں آواز نہیں، بد اچھا بد نام برا، بدن پر نہیں لتا پان کھائیں البتہ وغیرہ۔ اس مضمون میں سرتیج بہادر سپرونےاردو زبان کے بارے میں جو کہا ہے اسے اپنے لفظوں میں بیان کیجیے۔ سرتیج بہادر کے مطابق جس زبان کو ہم اردو زبان کہتے ہیں دراصل یہی وہ زبان ہے جو ہندو مسلم اتحاد کی اساس ہے۔زبان ہی دراصل دو قوموں کے درمیان رابطے کا ایک اہم ذریعہ ہوتی ہے۔یہاں ہندو اور مسلم دو الگ قومیں ہیں لیکن انھیں اور ان دو قوموں کی تہذیب کو سمجھنے کا ان کا اہم ذریعہ یہ اردو زبان ہی ہے۔اس زبان کی مدد سے ان دونوں قوموں میں اتحاد پیدا کیا جاسکتا ہے۔ لہذا اس زبان کو مٹانا ایسا ہی ہو گا جیسے کہ اس رشتے کو توڑنے کی کو شش کی جائے۔
اس معاملے پرطالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے ٹی وی پر نشر کردہ مواد پر طالبان کا کوئی کنٹرول نہیں کہ کس رپورٹر نے کیسا لباس پہن رکھا ہے۔ ضرور پڑھیں شائع 21 فروری 2022 11:36am ملکہ برطانیہ کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں ملکہ الزبتھ کے بڑے بیٹے پرنس آف ویلز نے 8 فروری کو اپنی والدہ سے ملاقات کی تھی اور 10 فروری کو ان کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ ضرور پڑھیں شائع 07 دسمبر 2021 11:04pm بی بی سی کی بااثر خواتین کی فہرست میں ملالہ اور 2 دیگر پاکستانی خواتین شامل بااثر خواتین کی فہرست جاری کردی، جس میں ملالہ یوسفزئی سمیت پاکستان کی لیلیٰ حیدری اور عابیا اکرم شامل ہیں۔
آپ کی ویڈیوز آن لائن دیکھ کر عادی شخص جو مہربان ہے؟ لوگ آج کل نہ صرف موسیقی، یو ٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں لیکن بھی عجیب ویڈیوز ان کے کمپیوٹر اور موبائل آلات سے دنیا بھر میں شریک ہیں ۔ تاہم یہ بالکل نہیں آپ کے لئے ویڈیوز آن لائن طویل عرصے کے دوران دیکھ سکتے ہیں کہ وقت ہے ۔ آپ ایک وائی فائی ہاٹ سپاٹ میں عارضی طور پر ہو سکتا ہے اور آپ اس ویڈیو ڈاؤن لوڈ، اتارنا کرنا چاہتے ہیں بعد میں آف لائن ہے ۔ مجھے اپنے گہرے خیالات کو کم کرے ۔ یو ٹیوب کی ویڈیو براہ راست آپ کے کمپیوٹر پر ڈاؤن لوڈ، اتارنا وونڈرشری AllMyTube میں اپنے تمام یوٹیوب ڈاؤن لوڈ اور تبدیلی کے لئے ہے ۔ صرف نام اسے اپنی کارکردگی کی بات آتی ہے تو یہ بے شک کرتا ہے کے چمتکار سے پتہ چلتا ہے ۔ وونڈرشری AllMyTube یو ٹیوب سے ریکارڈ موسیقی ڈاؤن لوڈ، اتارنا اور اسے تبدیل کر سکتے ہیں ۔ آئیے ہم اس اہم افعال پر ایک نظر ۔ 1-یہ تمام ویڈیوز، موسیقی اور پرتفریح کلپس سو سے زیادہ ایک مقامات میں اشتراک کرنے سے ڈاؤن لوڈ، اتارنا 2. جیسا کہ آپ کو آپ, اتارنا MP4 سے MP3 اور بہت زیادہ سمیت بہت جانتے ہیں کہ مشہور فارمیٹس کے لئے ڈاؤن لوڈ، اتارنا یہ بھی ویڈیو میں بدلتا ہے 3. اس اپلی کیشن کی طرف سے تمام بڑے براؤزر یعنی حمایت حاصل ہے ۔ سفاری، انٹرنیٹ ایکسپلورر، کروم اور فائر فاکس 4 ۔ یہ سافٹ ویئر موسیقی کے تمام آلات یہ android, iOS گیجٹ بدل سکتے ہیں ۔ 5 ۔ اس ویڈیو سے زیادہ کسی بھی دوسرے ڈاؤن لوڈ، اتارنا اوزار 3 مرتبہ تیز ڈاؤن لوڈ، اتارنا. اپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کریں اور اپنے کمپیوٹر پر انسٹال ہے ۔ میک صارفین کے لیے میک ورژن ڈاؤن لوڈ کریں اور اسے چلائیں ۔ پھر ان کی ہدایات پر Wondershare AllMyTube ویڈیوز ڈاؤن لوڈ، اتارنا براہ راست آپ کے کمپیوٹر اور آپ کے آلے کے لئے ٹرانسفر کرنے کے لئے استعمال کرنے کا طریقہ پر عمل ۔ طریقہ 1 ایک براؤزر کھولیں ۔ آپ انٹرنی سے جڑے ہوئے ہیں اور یو ٹیوب کھولنے کو یقینی بنایا ۔ پھر اس موسیقی ویڈیو آپ ڈاؤن لوڈ، اتارنا کرنا چاہتے ہیں کر سکتے ہیں ۔ "ڈاؤن لوڈ" بٹن آپ ونڈو پر پاپ اپ ہوگا ۔ اس پر کلک کریں اور ویڈیو کی کوالٹی کا انتخاب کریں ۔ طریقہ نمبر 2 Step.1 براؤزر کھولیں اور YouTube پر جائیں ۔ Step.2 نقل اور جوڑیں URL ایڈریس بار میں یو آر ایل آپ چلا رہے ہیں اس گیت کی نقل ہے ۔ .3 جوڑیں مرحلہ اور ویڈیو ڈاؤن لوڈ، اتارنا وونڈرشری AllMyTube، پر کلک کریں + جوڑیں یو آر ایل اور یو آر ایل جوڑیں پر ہے ۔ تو یہ ایسا ہے ۔ آپ ویڈیو ڈاؤن لوڈ کی ہے ۔ آپ صرف یوٹیوب سے براہ راست ڈاؤن لوڈ کر کے برعکس، ایک زمانے تک پانچ ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں چونکہ اس اپلی کیشن کو سفارش کی جاتی ہے ۔ ڈاؤن لوڈ، اتارنا ونڈوز ورژن ڈاؤن لوڈ، اتارنا میک ورژن یو ٹیوب ویڈیو کے android ڈاؤن لوڈ، آلات پر براہ راست ڈاؤن لوڈ، اتارنا: 3 سب سے بہترین android ڈاؤن لوڈ، یوٹیوب دوونلوڈرس یو ٹیوب پر موسیقی ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے مکمل خوشی حاصل کرنے کے لئے آپ کو سب سے بہترین android ڈاؤن لوڈ، اطلاقات جو براہ راست آپ کے آلہ پر موسیقی ڈاؤن لوڈ، اتارنا جاننے کی ضرورت ہے ۔ آپ ایک ایپ یا تیز رفتار اور آڈیو کی کوالٹی کے لحاظ سے تکمیل ہے خدمت کے لئے جانا چاہیئے ۔ یہاں بہترین android ڈاؤن لوڈ، اطلاقات کہ آپ کو اپنی موسیقی کو یوٹیوب سے محفوظ ہیں ۔ 1 ۔ ٹوبیماٹی یوٹیوب ڈاؤنلوڈر (کی http://m.tubemate.net/download.jsp) یہ ایپ مفت ہے ۔ یہ مفت کے لئے ڈاؤن لوڈ، اتارنا یہ ایک حیرت انگیز ایپ ہے کہ یوٹیوب سے براہ راست آپ کی گولی کے لئے موسیقی ڈاؤن لوڈ، اتارنا ہے ۔ یہ آن لائن ڈاؤن لوڈ کریں اور اسے آپ کے کمپیوٹر پر تنصیب ہے ۔ یہ ڈاؤن لوڈ، اتارنا کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں ۔ اس ایپ کی حامل ہے اس تیزی سے ڈاؤن لوڈ، اتارنا رفتار کی مختلف تخصیص کاری اختیارات کے ساتھ مل کر. جس کا مطلب ہے یہ آپ کا انتظام آپ خود فرمائش فہرست تخلیق کرنے کے لئے کی اجازت دیتا ہے ۔ آپ بیک وقت کئی مسلیں ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں چونکہ ٹوبیماٹی یوٹیوب ڈاؤنلوڈر بھی قابل اعتماد ہے ۔ یہاں تک کہ اگر یہ اس اپلی کیشن کی خریداری کے لئے تھا یہ قابل اس کی غیر معمولی خصوصیات کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔ یہ ایک اپلی کیشن آپ مختلف فارمیٹ کی اور ہائی ریزولیوشن کی وڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ پیشہ اس اپلی کیشن کے ساتھ آپ اپنی فرمائش فہرست اور ویڈیوز پر مختلف سماجی ویب سائٹوں ٹویٹر فیس بک، محض چند نام گلاس جیسے دوستوں کے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں ۔ صرف ایک یا دو ماؤس کلک سے اپنے وڈیو وائرل جا سکتے ہیں ۔ Cons اس اپلی کیشن کے ماند پس آپ یہ مختلف سائٹس پر ڈاؤن لوڈ، اتارنا ہے گوگل پر دستیاب نہیں ہے ۔ 2 ۔ ٹب (کی www.tubex.me) یہ ایک اپلی کیشن android ڈاؤن لوڈ، مارکیٹ پر آزادانہ طور پر دستیاب ہے ہے. یہ آپ کو ویڈیوز اور گانے ڈاؤن لوڈ، اتارنا اور انہیں آپ کے آلہ پر ذخیرہ کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ جب یہ رفتار ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے آتا ہے یہ بھی روزہ ہے ۔ آپ صرف یہ ہےعام استعمال کریں، کسی بھی شیئرنگ ویب سائٹ یو ٹیوب اور ویڈیو آپ ڈاؤن لوڈ، اتارنا کرنا چاہتے ہیں کے لئے تلاش کی طرح جانے کے لئے کوئی مہارت کی ضرورت نہیں ہے ۔ جب آپ نے اسے کھولا ہے پھر ڈاؤن لوڈ، اتارنا اس اپلی کیشن پر کلک کریں ۔ اگر آپ اپنی ویڈیوز میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو پھر ٹب آپ ایسا کرتے ہیں کی اجازت دیتا ہے ۔ اس حق سے دور ہو پیشہ یہ ایپ آپ ڈاؤن لوڈ کو منتخب کریں اور اس کی تمام سوشل نیٹ ورک پر حصہ داری کی اجازت دیتا ہے Cons اشتہارات پاپانگ رکھنے اگرچہ اس اپلی کیشن کا استعمال مفت ہے ۔ 3. EasyTube (www.easytube.me.) یہ دستیاب ہے یہ آپ کو صرف یہ آن لائن مختلف سائٹس سے ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ایک مفت اپلی کیشن ہے ۔ اگر آپ کو یو ٹیوب کے عاشق ہیں، یہ ایپ آپ کے لئے لازمی ہے. اسے آپ ڈاؤن لوڈ، اتارنا اور یو ٹیوب پر ویڈیوز دیکھنے کے قابل بنائے گا ۔ یہ بھی آپ کے android ڈاؤن لوڈ، آلات کے ساتھ مشابہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ اس وقت آپ آپ کو فلٹر کر سکتے ہیں اور ان کے مطابق مختلف گروپوں کو چھانٹنا ویڈیوز ڈاؤن لوڈ، اتارنا. صرف ٹب اور ٹوبیماٹی یوٹیوب ڈاؤنلوڈر کی طرح، آپ مختلف فارمیٹ کی ویڈیوز ڈاؤن لوڈ، اتارنا کر سکتے ہیں ۔ پیشہ سیطوبی ڈاؤنلوڈر روزہ ہے اور مستحکم .it ایک قابل اعتماد اپلی کیشن ہے Cons یہ ایک پلگ میں بطور ویب سائٹس میں شامل کرنا مشکل ہو سکتا ہے ۔ وہاں آپ کم از کم آپ یو ٹیوب دوونلوڈرس پر کچھ علم کو پکڑا ہے جانا مصنوعہ سے متعلق سوالات؟ بات ہماری سپورٹ ٹیم کو براہ راست >> گرم، شہوت انگیز مضامین ID3 ایڈیٹر - اپنے موسیقی کے مجموعے کی صفائی اوپر 10 ذیلی بنانے والا سافٹ ویئر سٹریمنگ میڈیا Players کے لئے بہترین کا موازنہ 8 ملی میٹر وڈیو کمپیوٹر (PC) میں منتقل کرنے کا طریقہ 20 سست حرکت ویڈیوز آپ نگرانی کرنا چاہتے ہیں کس طرح ویڈیوز گٹھ جوڑ سے 7 حذف کر دی ہے ۔ ایک ویڈیو کلپ کا قصر کرنے کا طریقہ کسی بھی وِڈوڈ مدرز الاؤنس فون پر آسانی سے کھیلنے کا طریقہ ویلےنٹائن ڈے کے وڈیو کارڈ اور عجیب V-Day وڈیوز بدلیں فلو سوف (ونڈوز 10 شامل) کرنے کے لئے کس طرح > وسیلہ > ویڈیو > یو ٹیوب ویڈیو پی سی پر یا android ڈاؤن لوڈ، آلات پر براہ راست ڈاؤن لوڈ، اتارنا کے لئے بہترین طریقہ دکان وونڈرشری ڈاؤن لوڈ سینٹر مصنوعات کی تلاش وونڈرشری کی دریافت صوت لائسنس کاری شراکت دار کمپنی کی تاریخ میڈیا سینٹر ایوارڈ کی حمایت رجسٹریشن کوڈ باز گیری اکثر پوچھے گئے سوالات کے مرکز رابطہ کریں سپورٹ ٹیم وونڈرشری سائٹس لفظ آن لائن مفت PDF وسیلہ فون ڈیٹا کی وصولی آئی فون کی بیرونی ہارڈ ڈرائیو کے لیے فوٹو سب سے اوپر فون ٹرانسفر سافٹ ویئر میک پر کوڑا کرکٹ بحال SD کارڈ وصولی Windows کے لیے سریع وقت میڈیا Player Android ڈاؤن لوڈ، ماہرین سے جوابات ہم سے رابطہ کریں ہمارا نیوزلیٹر حاصل کریں سبسکرائب کریں آپ کے ملک کو منتخب کریں امریکہ سب سے اوپر Wondershare کے بارے میں | قواعد و شرائط | پرائیویسی | لائسنس معاہدہ | سائٹ کا نقشہ | ہم سے رابطہ | بلاگ | وسیلہ
اسلام آباد: وفاقی بجٹ برائے سال 20-2019 میں قبائلی عوام کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کے خلاف فاٹا کے موجودہ ممبر قومی اسمبلی اور سابقہ ممبران قومی اسمبلی نے مشترکہ طور پر نیشنل پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفریس کا انعقاد کیا جس میں این اے 51 فاٹا سے جمعیت علماء السلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی مفتی عبدالشکور بیٹنی ،سابق رکن قومی اسمبلی الحاج شاہ جی گُل،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور پشاور ہائی کورٹ بار کے صدر عبدالطیف آفریدی ،پاکستان پیپلز پارٹی کے فاٹا صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی اخونزادہ چٹان اور قومی وطن پارٹی کے سینئر رہنما ہاشم بابر کے علاوہ قبائلی علاقات جات سے تعلق رکھنے والے صنعت کاران اور مشران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس میں وفاقی حکومت سے پرزُور مطالبہ کیا گیا کہ وہ گزشتہ حکومت کی طرف سے فاٹا کے لوگوں کے ساتھ کی گئ وعدے کو نہ بھولیں جس میں فاٹا کو 5 سال تک ٹیکس کا چھوٹ دیا تھا تاکہ فاٹا کے عوام اور صنعت کاران اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے مفتی عبدالشکور بیٹنی نے کہا کہ پچلھے سال انضمام کے وقت تمام سیاسی جماعتوں بشمول پاکستان تحریک انصاف نے فاٹا کے عوام کے عوام کے ساتھ یہ وعدہ کیا تھا کہ کہ 5 سال تک وہاں کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ابھی وفاقی بجٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے قبائلی صنعت کاروں پر نئے ٹیکس لاگو کئے جا رہے ہیں جس میں خصوصاً سٹیل اور گھی ملز شامل ہیں۔ہماری اس کانفرنس کا مقصد ہے کہ پوری دُنیا کو معلوم ہوسکے کہ یہ قبائلی عوام کے ساتھ سر از سر زیادتی ہے اُن کا کہنا تھا کہ پہلے قباٰئلی عوام کے مرضی کے بغیر انضمام کیا گیا اور اب وہاں نئے نئے ٹیکس لاگو کر رہے ہیں جس کی ہماری جماعت بھرپور مخالفت کر رہی ہے اور اس ضمن میں قبائلی صنعت کاروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔ سابق رکن قومی الحاج شاہ جی گُل نے کہا کہ اس نئے بجٹ میں فاٹا کے عوام پر جو ٹیکس نافذ کیا گیا ہے یہ اقدام واضح طور پر مرکزی حکومت کی طرف سے قبائل عوام کے ساتھ مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں تو نہ روزگار اور نہ صنعتیں ہے کیونکہ پچھلے 15 سال سے جاری جنگی حالات نے قبائلی عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے اور اب اگر یہ ظالمانہ ٹیکس لاگو کیا گیا تو یہ فاٹا کے عوام پر معاشی حملہ ہوگا جس کو کسی صورت میں برداشت نہیں گیا جائے گا۔ پشاور ہائی بار کے صدر اور اے این اپی کے رہنما عبدالطیف آفریدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے نام نہاد جنگ کے آڑ میں فاٹا کے تمام میں بازار مسمار کردئیے گئے جس میں باڑہ بازار،جنڈولہ بازار ،وانا بازار اور میران شاہ بازار نمایاں ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ایک میران شاہ بازار میں 10 ہزار اور 4 سو کے لھگ بھگ دوکان مسمار کردئیے گئے وہاں ہر موجود سامان،لوہا اور دوسرے قیمتی اشیاء کو بے دردی سے لوٹا گیا اور اب اس بجٹ میں قبائل صنعت کاروں پر 17 فیصد سنڑل ایکسائز ڈیوٹی لاگو کیاجاریا ہے یہ ایک ظالمانہ ٹیکس ہے جو کہ قبائلی عوام کی معاشی قتل کے مترادف ہوگی جس پر ہم خاموش نہیں بیٹھے گے اور آئینی و قانونی طریق کار کے مطابق جنگ لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں ابھی گرفیو ہے وہاں میڈیا اور ہیومین رائٹس کمیشن کے نمائندوں کو نہیں جانے دیا جارہا۔ قومی وطن پارٹی کے سینئر رہنما ہاشم بابر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک کے معاشی حالات کو تباہی کے دہانے ہر پہنچا دیا ہے اور اس کے علاوہ ملک کی خارجہ پالیسی بالکل ناکام ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی معاشی پالیسی نہیں جس سے وہ عوام کو مطمئن کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام پہلے ہی دہشت گردی کا شکار ہے اور وہاں کوئی صنعت نہیں ہے تو اب وہاں یہ نئے ٹیکس اور بھی قبائلی عوام میں احساس محرومی کو پیدا کرے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی فاٹا کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی اخونزدہ چٹان نے کہا کہ انضمام سے پہلے تو یہ ہمیں یہ بتایا جاتا تھا کہ وہاں عدالت اور پولیس کا نظام نہیں ہے لیکن اب تو سب کچھ ہیں وہاں پر پھر یھی نا انصافی کیوں؟کہ کبھی غیر اعلانیہ کرفیو لگتی ہے تو کبھی الیکشن مہم میں امیدواروں کو مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔اںہوں نے کہا فاٹا کے نوجوانوں کو ایک مخصوص نعرے کی بلند کرنے کی سزا دی جارہی ہے حالانکہ یہ نعرہ تو یہاں اسلام آباد کے شاہراہ دستور اور سپریم کورٹ میں بھی بلند کیا گیا یے۔انہوں نے کہ رمضان شریف میں شمالی وزیرستان میں 15 بے گناہ نوجوانوں کو شہید کردیا گیا اور 40 سے زائد کو گولیوں سے چھلنی کردیا گیا لیکن عوام کے سامنے اصل حقائق نہیں لائی گئی۔ پریس کانفرس کے آخر میں تمام مشران نے متفقہ طور پر حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر قبائلی عوام کے ساتھ یہ ظالمانہ سلوک روا رکھا گیا تو پھر اس کے بہت خطرناک نتائج سامنے آئیں گے جس کی تمام ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔ Share this post twitter facebook جواب دیں جواب منسوخ کریں آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے تبصرہ * نام * ای میل * ویب‌ سائٹ تلاش کریں برائے: تازہ ترین نوجوان نسل اور پراکسی وار Published: 11/11/202210:36 صبح Updated: 14/11/202210:50 صبح Author سید رسول بیٹنی بریسٹ کینسر:حکومت خیبر پختونخوا مریضوں کا ڈیٹا جمع کرنے میں ناکام Published: 04/11/20223:16 صبح Updated: 06/11/20224:07 صبح Author سید رسول بیٹنی پاک چائنہ تعلقات:وزیراعظم شہبازشریف 2 روز کے سرکاری دورے پر آج چین جائیں گے Published: 01/11/20227:09 شام Updated: 7:14 شام Author سید رسول بیٹنی صوبہ خیبر پختونخواہ اور قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) سے پر مقامی سیاحت، موسمی تبدیلی، کھیل، خواتین ، نوجوانوں کے مسائل اورکی خبریں
کتابوں سے آراستہ ایک ہال میں ہم آٹھ دس صحافی بیٹھے افغانستان کے ممتاز گوریلا کمانڈر اور رہنما گلبدین حکمت یارکا انتظار کر رہے تھے۔ کابل کے جس علاقہ میں ان کا وسیع وعریض مگر سادہ گھر واقع ہے، وہاں پہنچنے سے پہلے چوک اور دیواروں پر حکمت یار کی تصویریں اور تعریف آمیز فقرے لکھے نظر آنے لگے۔کابل میں یہ بات نوٹ کی کہ وال چاکنگ کابڑے منظم اور بھرپور انداز میںاستعمال کیا جاتا ہے۔ شائد ہی کسی ملک میں ایسا دیکھا ہو کہ حکومت اور انتظامیہ اپنے مختلف اعلانات اور پبلک سروس میسجز کے لئے اتنے زور شور سے دیواروں پر چاکنگ کرے ۔ گلبدین حکمت یار نے جہاں ہمارے صحافتی وفد سے ملاقات کرنا تھی، وہاںپیچھے الماریوں میں ان کی کتابیں سجی تھیں۔ کتابوں میں اپنی دلچسپی کے باعث میں اٹھ کربک شیلفس کے پاس گیا اور دیکھا، تقریباً تمام ہی پشتو یا دری میں لکھی کتابیں تھیں، مصنف گلبدین حکمت یار تھے۔ ان کے سیکرٹری جمال الدین اسحاقی سے پوچھا تو معلوم ہوا کہ حکمت یار اب تک ایک سو انتیس 129کتابیں لکھ چکے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سات جلدوں پر مشتمل تفسیر قرآن ’’د قرآن پلوشی ‘‘ بھی شامل ہے۔ اس کا اردو ترجمہ ’’قرآن کی کرنیں ‘‘کے نام سے ڈاکٹر عبدالصمد نے کیا۔ اس کتاب کے بارے میں استفسار کیا تو جمال الدین نے منگوا دی، دیکھا کہ کوئٹہ، پشاور کے علاوہ منشورات، منصورہ لاہور سے بھی یہ دستیاب ہے۔ حدیث کی مشہور ترین کتاب صحیح بخاری کی ایک شرح حکمت یار صاحب نے’’ حکمتہ الباری‘‘ کے نام سے لکھا ہے، یہ بھی سات جلدوں پر محیط ہے۔دیگر کتابوں میں سائنس اور قرآن کا علمی اعجاز کے علاوہ ایمانیات اور دیگر موضوعات پر مواد شامل تھا۔ خوشگوار حیرت ہوئی۔ گلبدین حکمت یار کے سیکرٹری نے ان کے بارے میں مختصر معلومات فراہم کیں، ان کا تعلق افغان صوبہ قندوز سے ہے، قندوز شمال میں ہے مگر وہاں پشتون بھی خاصی تعداد میں رہتے ہیں، قندوز کے علاقہ امام صاحب میں آبائی گھر ہے۔حالیہ دنوں میں البتہ اپنا افغان قومی شناختی کارڈ ننگرہار کا بنوایا ہے۔ ان کا ایک بیٹا حبیب الرحمن سیاسی اعتبار سے ایکٹو ہے جبکہ باقی بیٹے بیٹیاں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود نسبتاً غیر سیاسی ہیں، ایک بیٹا جمال الدین پی ایچ ڈی سکالر ہے۔ اتنے میں سادگی سے گلبدین حکمت یار ہال میں داخل ہوئے۔ گرے رنگ کی شلوار قمیص، اوپر کالا کوٹ ، سر پر کالی پگڑی نفاست سے بندھی ہوئی، سفید ڈاڑھی، عینک کے عدسوں کے پیچھے چمکتی آنکھیں اورچہرے پر منکسرانہ دلکش مسکراہٹ۔ وہ آئے ، ہر ایک کی سیٹ پر جا کر اس سے تپاک سے ہاتھ ملایا اور پھرکتابوں کی الماری کے ساتھ دھری اپنی کرسی پر بیٹھ گئے۔ انٹرویو شروع ہوا۔ حکمت یار اردو اچھی طرح سمجھتے ہیں، بول بھی لیتے ہیں، مگر انہوں نے پشتو ہی میں گفتگو کی۔ اردو پر ان کے عبور کا ایسے اندازہ ہوا کہ ایک دو بار مترجم نے ان کی بات کا پشتو سے اردو ترجمہ کیا تو حکمت یار نے فوراً ٹوک دیا اور لفظ کو تبدیل کرایا کہ یہ میرے معنی کے زیادہ قریب ہے۔ ہمارے وفد کے ایک ساتھی شاہد خان نے مترجم کی خدمات انجام دیں۔سوال ہم اردو میں کرتے تو وہ فوراسمجھ جاتے مگر کئی بار دانستہ اس کے پشتو میں ترجمہ ہونے دینے کا انتظار کرتے اور پھر پشتو ہی میں جواب دیتے۔ حکمت یار کی گفتگو کا نچوڑ تین چار نکات میں یہ تھا:’’ افغانستان میں(طالبان کی )عبوری حکومت کی جگہ قانونی(آئینی) حکومت بننی چاہیے۔ پارلیمنٹ نہیں تو اس طرز پر شوریٰ بنے ۔ یہ اب ہو جانا چاہیے، گھر کے معاملات ٹھیک ہوں تب ہی باہر کے معاملات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ البتہ امریکہ کی جانب سے شرائط غیر ضروری اور بالکل غلط ہیں۔ امریکی وہی چہرے چاہتے ہیں جو ماضی میں ان کی خدمت کر رہے تھے ، یہ غلط ہے۔‘‘ ’’اپوزیشن اتحاد’’ این آ ر ایف‘‘NRF کے آنے کا کوئی امکان نہیں ۔ یہ پٹے ہوئے مہرے ہیں، یہ نیٹو کے اتحادی اور ساتھی تھے اور نیٹو کے ساتھ ہی افغانستان سے چلے گئے ۔ اگر نیٹو ڈیڈھ دو لاکھ فوج لے کر پھر سے حملہ آور ہو تو شائد ان کا کچھ بن سکے ورنہ افغان عوام انہیں سخت ناپسند کرتے ہیں، ان کے خلاف ہیں ، ان کا کوئی مستقبل نہیں اور انہیں عوامی سپورٹ بالکل ہی حاصل نہیں۔ (یاد رہے کہ این آر ایف(باقی صفحہ 5نمبر1) مرحوم تاجک کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے بنایا ہے اور وہ نوے کے عشرے کے شمالی اتحاد کی طرز پر مسلح جدوجہد کی کوشش کر رہا ہے۔) کثیر البنیاد یا Inclusiveحکومت کے بارے میں گلبدین حکمت یار کے خیالات بڑے واضح تھے، ان کے مطابق:’’ ایسی حکومت بننا نہایت مشکل اور یہ غیر عملی ہونے کے ساتھ غیر معقول بھی ہے۔ یہ (اپوزیشن والے) طالبان سے باہر کے لوگ ہیں۔ طالبان بیس سال ان سے لڑتے رہے ہیں، اب امریکی کہتے ہیں کہ اکھٹے ہوجائیں ، کیسے؟ اس کے بجائے افغانستان میں منتخب ، قانونی اور آئینی حکومت بننی چاہیے۔ افغانستان کے اندر کی تمام جماعتوں کو افغان عوام سے رجوع کرنا چاہیے۔ منتخب شوریٰ بنے، یہ شوریٰ منتخب حکومت کی طرف لے جائے گی۔ امریکہ اور مغرب کو بھی اس طرف توجہ دلانی چاہیے۔ امریکہ اور یورپ جہاں ان کی اپنی حکومتیں ہیں، وہاں تو وہ آئین اور انتخابات کی بات کرتے ہیں۔ باقی جگہوں پر یہ اپنی مرضی کے انتخاب چاہتے ہیں ،ور نہ یہ جمہوریت اور انتخابات کی بات نہیں کرتے۔ ‘‘ سوال پوچھا گیا کہ کیا طالبان کے ساتھ حزب اسلامی حکمت یار شامل ہوگی۔ گلبدین حکمت یار کا جواب تھا:’’سوویت یونین اور پھر نیٹو کے خلاف جہاد میںحزب اسلامی فرنٹ پر رہی۔ سب سے پہلا امریکی راکٹ حملہ حکمت یار پر ہوا، نیٹو کے خلاف جہاد کی ابتدا حزب اسلامی نے کی تھی، طالبان تو ابتدا کے دو برس اپنی فیملیز کو تحفظ وغیرہ دینے کے لئے ہٹ گئے تھے، حزب اسلامی یعنی ہم ہی اکیلے امریکیوں سے لڑتے رہے۔ تاہم ہم حکومت میں شامل نہیں ہوئے۔یہ عبوری حکومت ہے، اس میں شامل ہونے کی خواہش نہیں۔ ہمارے نزدیک تمام افغان جماعتوں کو مل کر افغان عوام کے سامنے صورتحال رکھنی چاہیے، افغان عوام کا فیصلہ سب قبول کریں۔‘‘ ٹی ٹی پی کے حوالے سے سوال پوچھا تو حکمت یار نے محتاط الفاظ میں جواب دیا:’’کابل حکومت کے روابط تمام حکومتوں کے ساتھ ویسے خوشگوار نہیں ، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور ایران نے بھی طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔ حکومت مخالف جماعتوں کو تاجکستان جگہ دے رہا ہے۔ ٹی ٹی پی کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔ طالبان حکومت نے کوشش کی کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں مگر ایسا ہو نہیں سکا۔ ہم یعنی حزب اسلامی تمام ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، جنگ کو اب ختم ہونا چاہیے ۔ ‘‘ ان سے سوال پوچھا گیا کہ آپ مسائل کی نشاندہی تو کر رہے ہیں، مگر کیا آپ کے پاس حل بھی ہے۔ حکمت یار کا کہنا تھا:’’ یہ واضح کر دوں کہ ہم طالبان حکومت کے مخالف نہیں اور نہ اس کا حصہ یا اتحادی ہیں۔طالبان کے خلاف مسلح بغاوت کے ہم قطعی حامی نہیں اور نہ ہی ہم حکومت کے کمزور ہونے یا ختم کے حامی ہیں۔ جو بغاوت کرنے والی جماعتیں ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ وہ پھر سے یہاں آئیں۔ ہم مگر ایک سائڈ پر بھی نہیں ہوسکتے کیونکہ چون برسوں تک ہم نے قربانیاں دی ہیں ، ہم سائیڈ پر نہیں ہوسکتے۔ بحران کے حل کے لئے ہمارے پاس ایک مسودہ ، ایک پلان ہے۔ دوسروں کے پاس پلان نہیں ہے، مگر وہ حکومت میں شامل ہونے کے خواہشمند ہیں۔ مسلح جدوجہد کرنے والوں کے پاس بھی پلان نہیں ہے۔ ہم افغان عوام سے رجوع کی بات کرتے ہیں جو ایک معقول اور منطقی بات ہے۔ موجودہ صورتحال برقرار نہیں رہ سکتی، انتخابات ہوں یا پھر جنگ ۔ افغان عوام جنگ بالکل نہیں چاہتے ، ہم بھی نہیں چاہتے۔ ہم نے پہلے بھی طالبان حکومت کو مشورے دئیے، ہر جمعہ کو میرا خطبہ ہوتا ہے، اس میں بھی اصلاح احوال کے لئے تجاویز دی جاتی ہیں۔ ‘‘ آخر میں ایک سوال میں نے کیا کہ آپ سید قطب کی موت کی خبر سن کر تحریک اسلامی میں آئے، آپ ان سے بہت متاثر بھی ہیں، کیا یہ امکان ہے کہ سید قطب کی طرح کا بڑا علمی کردار آپ نبھا سکیں، ان مقامی پاور پالیٹکس سے اٹھ کر۔ حکمت یار یہ سن کر مسکرائے اور بولے آپ نے ٹھیک کہا، میں نے میٹرک پاس کیا تھا،اٹھارہ برس عمر تھی، ریڈیو پر سید قطب کی پھانسی کی خبر سنی تو اس سے ہل گیا۔ اس بارے میں پڑھا اور پھر تحریک اسلامی کا حصہ بنا۔ بیس سال کی عمر میں پہلی کتاب لکھی۔نیٹو کے بیس برسوں میں بھی علمی مشاغل میں رہا، اب تک پچاس ہزار صفحات لکھ ڈالے ہیں، علمی کام بھی جاری ہے جبکہ سیاسی جدوجہد بھی چل رہی ہے۔ ‘‘ انٹرویو کے بعد باہر نکلے تو ایک سینئرساتھی نے دلچسپ تبصرہ کیا، کہنے لگے حکمت یار صاحب بھی پاکستانی حکمران اتحاد پی ڈی ایم کی طرح نوے کے سیاست کر رہے ہیں، آج سے غیر متعلق، آئوٹ آف ڈیٹ۔ حکمت یار وہ بات کر رہے ہیں جس کی ڈیمانڈ امریکہ اور یورپ تک نہیں کر رہایعنی انتخابات۔ الیکشن طالبان کا ایشو نہیں اور اس وقت مغربی دنیا کا بھی نہیں۔ حکمت یار مگر اپنے اسی پوائنٹ پر کھڑے ہیں ، اکیلے ، تنہا، سب سے مختلف۔ ٹیگزحکمت یار سے ملاقات کابل کہانی محمد عامر خاکوانی Comments مصنف کے بارے میں تمام تحاریر دیکھیں محمد عامر خاکوانی عامر خاکوانی یہ بھی پڑھیں بیعت وارشاد (حصہ دوم) - مفتی منیب الرحمن توبہ کے مسافر (حصہ دوئم ) - پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی پاک ترک دوستی کا سنگِ میل:خیبر میلجیم کارویٹ- حمّاد یونُس تبصرہ لکھیے Click here to post a comment Cancel reply تبصرہ نام * ای میل * ویب‌ سائٹ اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ Δ ٹرانسفارمر اتارنے میں بائیس سال لگ گئے- آصف محمود سرکاری ملازمت اور اس کے تقاضے-ذیشان پنجوانی تازہ تحاریر داستانِ حج 1440 ھ قسط (19) - شاہ فیصل ناصرؔ 4 گھنٹے پہلے عمران خان کا حکم ملتے ہی پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے گی، مونس الہیٰ 4 گھنٹے پہلے عمران خان دونوں صوبائی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، رانا ثنا 5 گھنٹے پہلے عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ 5 گھنٹے پہلے بردبار کمزور نہیں‎‎ - ندا اسلام 6 گھنٹے پہلے مزید تحاریر داستانِ حج 1440 ھ قسط (19) - شاہ فیصل ناصرؔ 4 گھنٹے پہلے عمران خان کا حکم ملتے ہی پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے گی، مونس الہیٰ 4 گھنٹے پہلے عمران خان دونوں صوبائی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، رانا ثنا 5 گھنٹے پہلے عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ 5 گھنٹے پہلے بردبار کمزور نہیں‎‎ - ندا اسلام 6 گھنٹے پہلے ادارہ ’دلیل‘ اپنے تمام قارئین کو اس بات کی دعوت دیتا ہے کہ وہ خود بھی مختلف مسائل پر اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں اور اس کے لیے ہر تحریر پر تبصرے کی سہولت کا استعمال کریں۔ جو بھی ویب سائٹ پر لکھنے کا متمنی ہو، وہ ادارہ ’دلیل‘ کا مستقل رکن بن سکتا ہے اور اپنی نگارشات شامل کرسکتا ہے۔ صفحات ادارتی ٹیم سے رابطہ ادارہ دلیل پالیسی تحریر بھیجیں رجسٹریشن مقاصد ہدایات برائے تحریر ہمارے بارے میں تازہ تحاریر داستانِ حج 1440 ھ قسط (19) - شاہ فیصل ناصرؔ بردبار کمزور نہیں‎‎ - ندا اسلام فرقہ بازی- حمیراعلیم بیعت وارشاد (حصہ دوم) - مفتی منیب الرحمن ریاست مدینہ کا معاشی نظام اور مروجہ سودی نظام - زرافشاں فرحین توبہ کے مسافر (حصہ دوئم ) - پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی تازہ تبصرے طاؤس و رباب آخر - حبیب الرحمن از قمر فاروقی عیادت - نبیلہ شہزاد از Muhammad Shehzad Bhatti بارشوں کے بارے میں قدرت کا تکوینی نظام - مفتی منیب الرحمن از بارشوں کے بارے میں قدرت کا تکوینی نظام – مفتی منیب الرحمن – Food For Thought
وزیراعظم شہباز شریف کیلئے عالمی اعزاز، عالمی تنظیم سی او پی کی نائب صدارت مل گئی آرمی چیف کی جنرل سرفراز علی شہیداور بریگیڈئیر محمد خالد شہید کی نماز جنازہ میں شرکت، اہلخانہ سے ملاقات پنجاب ضمنی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت مکمل، ووٹوں کی گنتی شروع شاہ محمود قریشی کا ملتان کی فیکٹری میں ٹھپے لگائے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا صورتحال خراب کرنے کیلئے ٹی ایل پی کو استعمال کیا جارہا ہے، فواد کا الزام خوشی ہے ہمارے ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آرہے ہیں: عمران خان ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی ، غنڈوں کے ذریعے ووٹرز کو ہراساں کرنے کا منصوبہ ، ن لیگی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا گستاخانہ ریمارکس کیخلاف بھارت میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے، 2 افراد ہلاک اسلام آباد(سن نیوز)بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کے خلاف بھارت کے مختلف شہروں میں پر تشدد مظاہرے پھوٹ پڑے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست جھارکھنڈ کے شہر رانچی میں پرتشدد مظاہروں کے دوران پولیس کی جانب مظاہرین پر فائرنگ کی گئی اور لاٹھیاں برسائی گئیں، مظاہروں میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔بھارتی شہر الہ آباد میں بھی گستاخانہ بیانات کے خلاف مظاہروں کے بعد صورت حال کشیدہ ہونے پر شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔نئی دہلی کی جامع مسجد کے باہر گستاخانہ بیانات کے خلاف گزشتہ روز ہونے والے مظاہرے میں شریک افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔بھارت کے سابق نائب صدر محمد حامد انصاری نے کہا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات پر مودی کی خاموشی کوئی اتفاق نہیں بلکہ بہت معنی خیز ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس سے اختلاف نہیں کرتے۔ اس وقت سب سے زیادہ مقبول خبریں تازہ ترین وزیراعظم شہباز شریف کیلئے عالمی اعزاز، عالمی تنظیم سی او پی کی نائب صدارت مل گئی آرمی چیف کی جنرل سرفراز علی شہیداور بریگیڈئیر محمد خالد شہید کی نماز جنازہ میں شرکت، اہلخانہ سے ملاقات پنجاب ضمنی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت مکمل، ووٹوں کی گنتی شروع شاہ محمود قریشی کا ملتان کی فیکٹری میں ٹھپے لگائے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا صورتحال خراب کرنے کیلئے ٹی ایل پی کو استعمال کیا جارہا ہے، فواد کا الزام خوشی ہے ہمارے ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آرہے ہیں: عمران خان ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی ، غنڈوں کے ذریعے ووٹرز کو ہراساں کرنے کا منصوبہ ، ن لیگی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
اسلام آباد(پاک صحافت) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اپوزیشن کچھ بھی کر لے بدعنوان عناصر کو این آر او نہیں ملے گا ۔عوام نے اپوزیشن کو مسترد کر دیا ہے، پوری قوم وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل سیاسی جماعتوں میں آپس میں اتفاق نہیں ہے، انہی لوگوں نے پہلے استعفوں کی تاریخیں دی تھیں، ن لیگ سمیت کئی جماعتیں لانگ مارچ کرنا چاہتی ہیں جبکہ پیپلزپارٹی وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ توقعات وابستہ کر لی ہیں، وہ چاہتی ہیں کہ حکومت اور اتحادیوں میں اختلافات ہوں لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہو گی۔ مزید پڑھیں: حکومت کے جوابات پر ناراض اپوزیشن کا سینیٹ سے واک آوٴٹ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ مریم نواز نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ شہباز شریف این آر او کیلئے حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے ان کے کرپشن کیسز معاف ہو جائیں اور انہیں این آر او مل جائے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آ کر اثاثے بنائے اور نہ ہی منی لانڈرنگ کرتے ہیں، وہ اپنے اخراجات خود اٹھاتے ہیں اور وزراءکا احتساب کرتے ہیں، اپوزیشن کچھ بھی کر لے وہ کسی صورت میں بدعنوان عناصر کو این آر او نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارن فنڈنگ نہیں، ممنوعہ فنڈنگ کیس ہے، گزشتہ پانچ سال تک ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا مقرر کردہ الیکشن کمیشن تھا، اب یہ لوگ متنازعہ بیانات دیکر کنفیوژن پیدا کرنا چاہتے ہیں، تحریک انصاف کو فنڈنگ کرنے والے تمام پاکستانی ہیں، ایک بھی شخص ایسا نہیں جس نے ممنوعہ فنڈنگ کی ہو، ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 40 ہزار لوگوں کی تفصیلات دے چکے ہیں، چاہتے ہیں کہ کیس کی اوپن سماعت ہو تاکہ حقائق قوم کے سامنے آئیں۔ Short Link Copied ٹیگز اپوزیشن اسلام آباد انٹرویو این آر او حکومت شہباز گل عوام فارن فنڈنگ گفتگو مسترد معاون خصوصی Facebook Twitter Pinterest WhatsApp گزشتہ مضموناسرائیل میں سنہ 635 عیسوی میں بنائی گئی دنیا کی سب سے پرانی مسجد دریافت کرلی گئی اگلا مضمونروسی کورونا ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لئے حکومت نے منظوری دے دی ed2 متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ، ایک دہشتگرد ہلاک ادارے کے غیر سیاسی ہونے کے بیان کے بعد کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ سیاست دان پریشان ہو گئے حکومت کا ایک بار پھر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں نہ بڑھانے کا اعلان جواب چھوڑ دیں جواب منسوخ کریں براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں! اپنا نام یہاں درج کریں آپ نے غلط ای میل پتہ درج کیا ہے! برائے مہربانی اپنا ای میل پتہ یہاں درج کریں میرے براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ کریں اگلا وقت میں تبصرہ کریں. پاک صحافت نیٹ ایک مقبول عام معلوماتی پورٹل ہے، جس سے روزانہ ایک میلین سے زائد افراد استفادہ کرتے ہیں۔ پاک صحافت کا انگریزی ایڈیشن اگست 2007 میں شروع کیا گیا جو لاکھوں افراد تک دنیا کی آواز کامیابی سے پہچنا رہا ہے۔ پاک صحافت سے منسلک اعلیٰ تربیت یافتہ صحافی اورکمال درجے کی تحقیقی صلاحیتوں کے حامل ملٹی میڈیا ماہرین ذرائع ابلاغ کی تیز ترین دنیا سے ہم آہنگ خبریں اور عمیق تجرئیے ہمہ وقت قارئین پاک صحافت کی خاطر تیار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں پاکستانی فورسز نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل جبکہ بچوں سمیت متعدد افراد کو زخمی کردیا ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق گذشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بیک وقت پاکستان فوج کے کیمپ اور فوجی قافلے پر حملہ کیا جس کے بعد فورسز نے عام آبادی پر فائرنگ کی جس سے دو افراد زخمی ہوگئے۔ واقعے کیخلاف علاقہ مکینوں نے آج کیمپ کے سامنے احتجاج کیا جس پر فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل جبکہ متعدد کو زخمی کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج میں زخمی ہونے والے افراد کو دیکھا جاسکتا ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ ان ویڈیوز میں شدید فائرنگ کی آواز بھی سنی جاسکتی ہے۔ متاثرین میں موجود افراد کا کہنا ہے کہ فورسز نے فائرنگ کیساتھ مارٹر گولے بھی فائر کیے۔ پشتون رہنماء واقعے کی شدید مذمت کررہے ہیں۔ محسن داوڈ نے واقعہ کے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ہرنائی بلوچستان میں مظاہرین پر فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اے این پی کا رکن خالقداد جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ واقعات ہوتے رہتے ہیں کیونکہ مجرموں کے لیے کوئی قانونی نتیجہ نہیں ہوتا۔ Breaking: Pakistani Security forces have opened fire on a protest in Harnai, Balochistan killing at least one Pashtun activist and injuring several others. This is a developing story. pic.twitter.com/aFMZRv88Kc — The Balochistan Post – English (@TBPEnglish) August 14, 2022 فورسز کی فائرنگ سے قتل ہونے والے شخص کی شناخت خالق داد کے نام سے ہوئی ہے جس کے بارے میں بتایا جارہا ہے اس کا تعلق سیاسی پارٹی عوامی نیشنل پارٹی سے ہے۔ خیال رہے کہ ہرنائی کھوسٹ میں پاکستان فوج کے مرکزی کیمپ و انکی مدد کیلئے آنے والے اہلکاروں کے گاڑِیوں کے قافلے کو گذشتہ رات شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ آئی ایس پی آر کیجانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب فورسز کے پوسٹ پر حملہ کیا بعدازاں فورسز کے گشتی ٹیم اور حملہ آوروں کے درمیان بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حملے میں میجر عمر زخمی جبکہ سپاہی قیوم اور عاطف ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ دیگر سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں میجر سمیت دس اہلکار زخمی و کم سے کم دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ TAGS عوامل نیشنل پارٹی فورسز فائرنگ ہرنائی SHARE Facebook Twitter Previous articleقلات میں فورسز کی گاڑی پر بم حملہ Next articleسندھ: فورسز نے درجنوں قوم پرست کارکنان کو لاپتہ کردیا Admin RELATED ARTICLESMORE FROM AUTHOR ہرنائی کوئلہ کان حادثے میں چھ کانکن ہلاک بولان میں فوجی آپریشن تیسرے روز جاری حکومت فیصل بشیر کی رہائی کے لئے بی ایل اے سے مذاکرات کرے – اہلخانہ جنگی قیدیوں کے تبادلے کیلئے قابض پاکستانی فوج کو ایک ہفتے کا مہلت دیتے ہیں ۔ بی ایل اے بولان: بڑے پیمانے پر زمینی و فضائی آپریشن جاری ہرنائی: مغوی اہلکار بازیاب نہیں ہوسکے، آپریشن جاری تازہ ترین اسکولوں کو نذر آتش کرنے کیخلاف بلوچ طلباء کا احتجاج December 7, 2022 بدھ کے روز بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے بلوچستان میں اسکولوں کو جلانے... سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شامل December 7, 2022 عوام کی بہتری کیلئے جدوجہد کرنی ہوگی، اسلم رئیسانی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شامل ہوگئے۔ کہتے ہیں کہ عوام... ایس آر اے نے ٹرانسمیشن لائن پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی December 7, 2022 سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ پنجاب جانے والی... منظور پشتین کا بلوچستان میں داخلے پر پابندی کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع December 7, 2022 پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین نے بلوچستان میں داخلے پر پابندی کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع... نوشکی: 54 بچوں کا والدانتقال کرگیا December 7, 2022 54 بچوں کے والد نوشکی کے رہائشی عبدالمجید مینگل انتقال کر گئے۔ نوشکی کلی مینگل کے رہائشی عبدالمجید مینگل... The Balochistan Post is the largest and most authentic online news network of Balochistan. Our correspondents on the ground bring you latest news from one of most volatile regions of the world on daily basis. Contact us: editor@thebalochistanpost.com About us Contact us © The Balochistan Post - Uncovering The Truth '); var formated_str = arr_splits[i].replace(/\surl\(\'(?!data\:)/gi, function regex_function(str) { return ' url(\'' + dir_path + '/' + str.replace(/url\(\'/gi, '').replace(/^\s+|\s+$/gm,''); }); splited_css += ""; } var td_theme_css = jQuery('link#td-theme-css'); if (td_theme_css.length) { td_theme_css.after(splited_css); } } }); } })();
عمران خان نے کہاکہ اعظم سواتی کی جگہ ہوتا تو خودکش حملہ آور بن جاتا، کیا کسی کو خودکش حملہ آور بننا چاہئے؟عوامی ردعمل سامنے آگیا تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) کی اہم وکٹ اڑا دی ملک میں کہاں کہاں بارش کا امکان؟ محکمہ موسمیات نے بڑی پیش گوئی کردی آزادی کشمیر بلدیاتی انتخابات، پی ٹی آئی نے 30 ضلع کونسل کی نشستیں جیت لیں × الوداع 2021۔۔خوش آمدید 2022۔۔آکلینڈ ہاربربرج روشنیوں سے جگمگا اٹھا Dec 31, 2021 | 16:29:PM کیپشن: ہاربر برج روشنیوں سے جگمگا اٹھا Stay tuned with 24 News HD Android App Share (24نیوز)نیوزی لینڈ میں لائٹ شو کے ساتھ 2022کا آغاز ہوگیا ۔جبکہ آسٹریلیا سال نو کی خوشی میں شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور سڈنی ہاربر برج روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔۔میڈیارپورٹس کے مطابق دنیا میں سب سے پہلے 2022 کا آغاز وسطی بحریہ اوقیانوس کے جزائر ٹونگا اور کیریباتی سے ہوا، یہاں پاکستان سے 9 گھنٹے پہلے نیا سال شروع ہوتا ہے، اس جزیرے میں پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے کے بعد نیا سال شروع ہوجاتا ہے۔اس جزیرے میں انسانی بستیاں نہیں ہیں اس لئے یہاں پر نئے سال کا آغاز اتنی اہمیت نہیں رکھتا۔ٹونگا اور کریباتی میں سال نو کے کچھ منٹ بعد ہی نیوزی لینڈ کے جزیرے چاٹھن میں بھی نئے سال کا آغاز ہوجاتا ہے اور یہاں بھی انسانی آبادی نہ ہونے کی وجہ سے نئے سال کے آغاز کو اہمیت نہیں دی جاتی۔ٹونگا اور کیریباتی کے بعد نئے سال کا آغاز نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں ہوتا ہے،آکلینڈ میں نئے سال کو وارم ویلکم کیا گیا، آکلینڈ میں شاندار لائٹ شو کا اہتمام کیا گیا اور منچلوں نے خوب ہلہ گلہ کیا،نیوزی لینڈ دنیا کا وہ پہلا بڑا اور معروف ملک جب کہ آکلینڈ وہ پہلا شہر ہے جہاں سال نو کا آغاز سب سے پہلے ہوتا ہے۔ نیوزی لینڈ کے بعد نئے سال کا روس کے دور دراز کے جزائر میں ہوتا ہے جہاں پاکستانی وقت کے مطابق 31 دسمبر کی شام 5 بجے کے بعد نیا سال شروع ہوجاتا ہے۔ لینڈ اور روس کے بعد نئے سال کے آغاز آسٹریلیا میں ہوتا ہے، جہاں پاکستان کے شام 6 بجے کے بعد نیا سال شروع ہوتا ہے۔نیا سال کا آغاز ہوتے ہی آسٹریلیا سال نو کی خوشی میں شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور سڈنی ہاربر برج روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔پاکستان کے شام 6 بجے سے رات 8 بجے تک نئے سال کا آغاز آسٹریلیا کے دور دراز جزائر میں ہوتا رہتا ہے۔آسٹریلیا کے بعد نئے سال کا آغاز جاپان میں ہو تا ہے، جس کے بعد جنوبی کوریا سمیت قریبی ممالک میں بھی نئے سال کی شروعات ہوجاتی ہے۔جاپان، شمالی کوریا، فلپائن، چین، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، میانمار، بنگلا دیش، نیپال، سری لنکا اور بھارت کے بعد پاکستان میں نئے سال کا آغاز ہوا۔گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی کورونا کی وبا کے باعث متعدد ممالک میں نئے سال کے پروگرامات اور جشن کو محدود رکھا گیا ہے، کیوں کہ اس وقت دنیا کورونا کی نئی قسم اومیکرون کی لپیٹ میں ہے۔
سیزر اسکینر لیپ ٹاپ کی یو ایس بی سے جڑ جاتا ہے اور دنیا کی درجنوں زبانوں کو او سی آر سے ڈجیٹل بناتا ہے ویب ڈیسک ہفتہ 14 دسمبر 2019 شیئر ٹویٹ شیئر ای میل تبصرے مزید شیئر مزید اردو خبریں سیزر اسکینر 180 سے زائد زبانوں میں دستاویز اور کتابوں کو اسکین کرکے انہیں ڈجیٹل ڈیٹا کی صورت دیتا ہے (فوٹو: انڈی گو گو) ہانگ کانگ: کتابوں، تصاویر، کاغذات اور تصویری البم کو تیزی سے اسکین کرکے ڈجیٹل فارمیٹ بنانا اب بھی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے لیکن اب ’سیزر شائن الٹرا‘ اسکینر صرف منٹوں میں ایک پوری کتاب اسکین کرسکتا ہے۔ اس انقلابی اسکینر کو بند کرکے ایک بیگ میں رکھا جاسکتا ہے اور یہ اسکیننگ کے لیے یوایس بی کے ذریعے لیپ ٹاپ کی بیٹری استعمال کرتا ہے۔ اس لیے اسے بار بار چارج کرنے کی کوئی ضرورت نہیں رہتی۔ آپ کی پرانی تصاویر ہوں، رپورٹ کارڈ ہوں، رنگین رسائل و جرائد ہوں یا پھر کوئی بھی کتاب یہ اسکینر فوری طور پرحقیقی رنگوں کے ساتھ ان سب کو اسکین کرکے ڈجیٹل فائلوں میں تقسیم کردیتا ہے۔ سب سے خاص بات اس میں خمیدہ ہموار یعنی کرو فلیٹن ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو آٹو فوکس ہے اور کتاب ابھری ہونے کی صورت میں بھی کاغذ کے متن کو ہموار انداز میں اسکین کرتی ہے۔ ایک سیکنڈ فی کلک کے ذریعے آپ منٹوں میں سیکڑوں صفحات کی کتاب ڈجیٹل فارمیٹ میں تبدیل کرسکتے ہیں۔ اس وقت کتب خانوں اور دفاتر میں جو اسکینر استعمال ہورہے ہیں وہ بہت مہنگے اور بھاری بھرکم ہیں جو ہر ایک کی دسترس میں نہیں۔ اس کی قیمت بھی بہت زیادہ نہیں اور ابھی کراؤڈ فنڈنگ کے مرحلے میں موجود اس ایک اسکینر کی قیمت 110 امریکی ڈالر یا 16 ہزار روپے ہے۔ مجموعی طور پر اس میں نصب او سی آر 180 عالمی زبانوں کو پڑھ کر اسے ڈجیٹل فائل میں تبدیل کرتا ہے۔ اس طرح آپ پوری لائبریری کو بہت کم وقت میں اسکین کرسکتے ہیں۔ اس میں خود کار اسکیننگ، خود کار پیج کاؤنٹ، خود کار انداز میں کتاب رکھنے کی پوزیشن کی درستی جیسے اہم فیچرز بھی شامل کے گئے ہیں تاہم اسے آپ اگلے سال 2020ء کی ابتدا میں خرید سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسکینر کی صلاحیت 13 میگا پکسل ہے اور اس میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا ہے جو اسے بہت باسہولت بناتا ہے۔ بالفرض آپ کئی ہزار صفحات اسکین کررہے ہیں تو اس کے لیے ماؤس کی جگہ پاؤں کے ذریعے کلک کرنے والا پیڈل بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں ٍبالی وڈ کنگ شاہ رخ خان نے ’عمرے‘ کی سعادت حاصل کرلی، تصاویر وائرل عدم اعتماد کیخلاف حمایت دلائی تو جنرل باجوہ ٹھیک، اب غدار ہوگئے؟ مونس الٰہی ناصر حسین نے راولپنڈی اسٹیڈیم کی پچ کو ’’سڑک‘‘ قرار دے دیا مسلم لیگ (ن) کا پنجاب اسمبلی بچانے کے لیے چوہدری شجاعت سے رابطے کا فیصلہ توہین عدالت؛ ثابت کریں عمران خان کی ہدایت پر ریڈ زون نہ آنے کی یقین دہانی کرائی گئی، سپریم کورٹ اعظم سواتی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتار، راتوں رات کچلاک جیل منتقل وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کی منظوری دیدی کوسٹاریکا کو شکست دینے کے باجود چار بار کی عالمی چیمپیئن فیفا ورلڈکپ سے باہر تازہ ترین سلائیڈ شوز پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن سعودی عرب کی ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
فٹبال ورلڈکپ:فرانس نے پری کوارٹرفائنل میں پولینڈ کو1-3سے شکست دے دی فٹبال ورلڈ کپ:ارجنٹینا نےآسٹریلیا کو پری کوارٹر فائنل میں شکست د ے دی فٹبال ورلڈکپ: نیدرلینڈزامریکا کوشکست دےکر کوارٹرفائنل میں پہنچ گیا یوٹیوب کی مقبول ترین ویڈیوٹیکنوبلیڈ رہی جس کواس سال8 کروڑ70 لاکھ افراد نےدیکھا دنیا کی پتلی ترین91 منزلہ فلک بوس عمارت مکمل ہو گئی گرفتارسینیٹراعظم سواتی 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کےحوالے بغیرحجاب عالمی مقابلےمیں حصہ لینےوالی ایرانی کوہ پیما الناز رکابی کاگھرمسمارکردیاگیا عمران پہلےدو صوبوں کی حکومت توچلا کردکھائیں۔سعدرفیق پنڈی ٹیسٹ: پاکستان کوجیت کےلیے263رنز درکار سیڑھیاں چڑھیں جسمانی طورپرچاک وچوبند رہیں Twitter Tweets by hurriyatpk1 شیئر کریں تنزانیہ میں مسافر طیارہ جھیل میں گرگیا،19 افراد ہلاک نومبر 7, 2022 November 7, 2022 تنزانیہ میں مسافر بردار طیارہ لینڈنگ کے دوران جھیل میں گرنے سے کم از کم 19 افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 26 مسافروں کو بچا لیا گیا۔حکام کے مطابق تنزانیہ کی نجی ہوائی کمپنی پریسجن ائیر کی ڈومیسٹک پرواز کیلئے رجسٹریشن 5H-PWF کا حامل ATR-42-500 طیارہ تنزانیہ کے بوکوبا ہوائی اڈے پر لینڈنگ کیلئے اپروچ پر تھا جو تیز بارش اور شدید موسم کی خرابی کے باعث مشہور وکٹوریہ جھیل میں گرگیا۔حادثے کے بعد طیارے کا بیشتر حصہ پانی میں ڈوب گیا تھا۔ حکام کے مطابق جھیل میں ماہی گیری کرنے والی بورڈ پر سوار مچھیروں اور دیگر ریسکیو ورکرز نے فوری امدادی کام شروع کردیا جس کے نتیجے میں 26 مسافروں کو پانی میں ڈوبے جہاز سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا اور اس دوران تین افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ پرواز PW-494 دارالسلام سے بوکوبا پہنچی تھی، جہاز کے پائلٹس جہاز میں موجود مقامی حکام سے رابطے میں تھے۔ حادثے کا شکار طیارہ 12 سال پرانا تھا جس نے اگست 2010 میں پہلی اڑان بھری تھی۔ حادثے کے لگ بھگ 8 گھنٹے کے جاری آپریشن کے بعد حکام نے 19 مسافروں اور عملے کے ارکان کی موت کی تصدیق کی ہے۔
پشاور: خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جانے کی وجہ سے لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے ۔تفصیل کے مطابق پشاور، چترال، دیر اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔زلزلہ کوہ پیما مرکز کے مطابق پشاور، چترال، دیر اور گردو نواح میں 4.6 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، زلزلے کی زمین میں گہرائی 186 کلو میٹر جب کہ اس کا مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش کا علاقہ تھا۔ زلزلے کے بعد لوگوں میں خوف طاری ہو گیا اور بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور بچے اپنے گھروں سے باہر آگئے اور کلمہ طیبہ کا ورد شروع کردیا۔ The، earthquake ،shakes، in، Khyber، Pakhtunkhwa Get real time updates directly on you device, subscribe now. Subscribe پچھلاصفحہ ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنا پرانا چینل یو ٹیوب بحال کر دیا اگلا صفحہ عمران خان ذہن بنا چکے ہیں کہ وہ پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ زیادہ مطمئن ہیں ،سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس کا انکشاف
Soçi’de yapılan son görüşmeye dair arka plan bilgilerine vakıf olduğunu aktaran Dugin “O gün Erdoğan ve Putin dünya dengeleri açısından hangi tarafta yer alacaklarını konuştu ve aldıkları kararı paylaştı. Kürt haritasından Kırım’a, Afganistan’dan Libya’ya, Kafkaslardan Suriye’ye tüm alanlara ilişkin hayati konularda kendi kırmızı çizgilerini çizdi. Başta İdlib olmak üzere birçok konuda uzlaştıklarını söyleyebilirim. Ancak bu tarihî buluşmada konuşulanların önemli bir kısmı sır olarak kalacak. Biz sadece sahada yansımalarını göreceğiz’’ dedi. Putin’in dış politikasını belirleyen isimlerden Aleksandr Dugin, ABD’nin Suriye’den çekileceğini ve bunun kademeli olarak gerçekleşeceğini anlattı. Amerika’nın çekilmesi ile tüm meselelerin hallolmayacağı görüşünü dile getiren Dugin “ABD çekilse bile kriz üretmeye devam edecek. Bu noktada tek belirleyici unsur Rusya, Türkiye ve İran’ın tutumu olacak” diye konuştu. Read more about Soçi görüşmesinin perde arkasını anlattı ہم ہنگامہ خیز دور میں داخل ہورہے ہیں۔ الیگزینڈر ڈوگن باقی یورپی ممالک کی نسبتاً روس پر وبائی مرض کا حملہ قدرے کم ہے۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ حکومت نے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بہت اچھے تھے (یا ہیں)۔ دوسرے ممالک کی نسبت روس میں صورتحال ڈرامائی نہیں۔ مارچ کے آخرمیں ، روس نے کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کرنا شروع کردیں۔ اس کے بعد پوتن نے نرمی سے شہریوں کو مارچ کے آخر میں ایک ہفتے کے لئے گھر میں رہنے کی تجویز دی بغیر یہ بتائے کہ اس رضاکارانہ اقدام کی اصل حیثیت کیا ہے۔ وبائی مرض کی شدت کا احساس کرتے ہوۓ بعد میں مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا۔ ابتدا میں حکومت کے اقدامات قدرے الجھن میں نظر آئے: ایسا معلوم ہوتا تھا کہ پوتن اور دوسرے زمہ داران، کورونا وائرس کے حقیقی خطرے سے پوری طرح واقف نہیں تھے ، شاید شبہ تھا کہ اس وبا کے پیچھے مغربی ممالک کا کوئی(سیاسی یا معاشی) پوشیدہ ایجنڈا ہے۔ بہر حال ، ہچکچاہٹ سے ، حکومت نے چیلنج قبول کیا اور اب زیادہ تر علاقے مکمل طور پر لاک ڈاؤن میں ہیں۔ Read more about ہم ہنگامہ خیز دور میں داخل ہورہے ہیں۔ انٹرنیٹ کی جغرافیائی سیاست: امریکی تسلط کی حاکمیت پال انتنوپولس لاطینی امریکہ اور خصوصی طور پر میکسیکو کے اندر ٹوئٹر کے پاس نیولبرل سیاسی ایجنڈا کو نافذ کرنے کا لائسنس ہے اور مکسیکو کے حکام اس سے مکمل طور پر بے خبر ہیں، حقیقی طور پر اب یہی لگتا ہے کہ امریکہ جیسے لاطینی امریکہ پر اپنا سائبرنیٹک حق سمجھتا ہے، یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ مکسیکو کے سابق صدر رفایل کوریا کا فیس بک اکاؤنٹ بھی بند کردیا گیا تھا. امریکہ کے لاطینی امریکہ کے ساتھ یہ رویہ اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ کیا لاطینی امریکہ والے امریکہ کے سائبر نیٹک نیومونروازم کے غلام ہیں؟ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ صنعتی انقلاب (تیسرا اور چوتھا انقلاب جہاں انٹرنیٹ کھڑا ہے) نے طاقتوں کے نظم و نسق کو پریشان کر دیا ہے۔ ایک مخصوص انداز میں صنعتی انقلاب نے انٹرنیٹ کی بے انتہا تیزی کی صوابدید کو بھی بے نقاب کردیا ہے۔ مشہور 'کونڈراٹیو کے گھن چکر ( Kondratiev cycles )کے مطابق پچاس سال اس کے عروج کے ہیں اور باقی پچاس سال اس کے زوال کے۔ مصنف کے مطابق سائبر کی صنعتی طاقت بھی بالکل جوہری طاقتوں جیسی ہے، کچھ ممالک کے پاس سائبر صنعتی طاقت ہے اور کچھ کے پاس بالکل نہیں۔ Read more about انٹرنیٹ کی جغرافیائی سیاست: امریکی تسلط کی حاکمیت بڑے جھوٹ کا دن Leonid Savin اب یہ بھی سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ 9/11 کے بعد امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 36ہزار لوگ جاں بحق ہوئے جلد میں 6000 فوجی بھی شامل ہیں اور ملک کا تقریباً 68 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور تقریبا پانچ لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوئے۔ جبکہ امریکی فوجیوں کو پاکستان میں رکھنے پر امریکہ کے دس لاکھ ڈالر سالانہ خرچ ہوئے،اور پاکستان کے ایک فوجی کی سالانہ قیمت 900 ڈالر ہے۔ اور حال ہی میں امریکی ڈرون طیاروں نے افغانستان کے ساتھ منسلک پاکستانی بارڈر پر متعدد مرتبہ پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور ان ڈرون حملوں میں دہشتگردوں کی بجائے قبائلی علاقوں میں رہنے والے عام شہری بڑی تعداد بھی جاں بحق ہوئے۔ تاہم امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے زیر کنٹرول ذرائع ابلاغ کے اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی فوج کو فاتح قرار دیا۔ ہمیں شام اور عراق میں داعش کے خلاف امریکہ کی فتح کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کوبھی یاد کرنے کی ضرورت ہے۔ دراصل جھوٹ کی ملمع کاری، امریکہ کی جغرافیائی سیاست کے مخالفین اور اس کے عالمی ایجنڈے کی مخالفت کرنے والوں کو بدنام کرنا امریکی اسٹیبلشمنٹ کے غلام میڈیا کا دن دیھاڑے کا کام ہے۔ Read more about بڑے جھوٹ کا دن قطب شمالی کے وسائل: گرین لینڈ میں امریکی عسکریت پسندی میڈز جیکبسن قطب شمالی کے امور سے متعلق رابطہ کاری کے لئے قائم کی گئی آرکٹک کونسل میں ان دنوں قطب شمالی کے وسائل موضوع گفتگو بن چکے ہیں۔ دنیا کے تین طاقتور ترین ممالک روس چین اور امریکہ نے اقتصادی خوشحالی کے پیش نظر قدرتی وسائل اور تجارتی راستوں کے حصول کے لیے اس پر نظریں جما رکھی ہیں۔ گرین لینڈ جوکہ ڈنمارک کی بادشاہت کا حصہ ہے ان دنوں دوبارہ توجہ حاصل کر چکا ہے کیونکہ امریکہ اس جزیرے میں بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ کاری کرکے خطے میں اپنی برتری کو تقویت دینے کا خواہاں ہے۔
ہمارا مائیکرو میٹر سے ڈیسی میٹر (µm سے dm) کی تبدیلی کا ٹول ایک مفت کنورٹر ہے جو آپ کو آسانی سے مائیکرو میٹر سے ڈیسی میٹر میں تبدیل کرنے کے قابل بناتا ہے۔ مائکرو میٹر کو ڈیسی میٹر میں کیسے تبدیل کریں۔ مائیکرومیٹر پیمائش (µm) کو ڈیسی میٹر پیمائش (dm) میں تبدیل کرنے کے لیے، تبادلوں کے تناسب سے لمبائی کو تقسیم کریں۔ چونکہ ایک ڈیسیمیٹر 100,000 مائکرو میٹر کے برابر ہے، آپ اس سادہ فارمولے کو تبدیل کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں: مائکرو میٹر سے ڈیسی میٹر میں تبدیل کرنے کا فارمولا کیا ہے؟ ڈیسی میٹر=µm / 100,000 مثالیں 5 مائکرو میٹر کو ڈیسی میٹر میں تبدیل کریں۔ 5 µm = (5 / 100,000) = 0.00005ڈی ایم 10 مائکرو میٹر کو ڈیسی میٹر میں تبدیل کریں۔ 10 µm = (10 / 100,000) = 0.0001 ڈی ایم 100 مائکرو میٹر کو ڈیسی میٹر میں تبدیل کریں۔ 100 µm = (100 / 100,000) = 0.001ڈی ایم مائکرو میٹر مائیکرو میٹر کیا ہے؟ مائیکرو میٹر یا مائکرو میٹر، جسے مائیکرون بھی کہا جاتا ہے 0.001 ملی میٹر، یا تقریباً 0.000039 انچ کے برابر لمبائی کی پیمائش کی ایک میٹرک اکائی ہے۔ اس کی علامت μm ہے۔ مائکرو میٹر کو عام طور پر خوردبین اشیاء، جیسے مائکروجنزموں اور کولائیڈل ذرات کی موٹائی یا قطر کی پیمائش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مائکرو میٹر کو µm کے طور پر مختص کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر، 1 مائکرو میٹر کو 1µm لکھا جا سکتا ہے۔ Decimeter کس لیے استعمال ہوتا ہے؟ ڈیسی میٹر بڑے پیمانے پر استعمال نہیں ہوتا ہے لیکن یہ ایک اہم اکائی ہے۔ حقیقی زندگی میں، ہمیں ڈیسیمیٹر میں لکھی گئی پیمائش شاذ و نادر ہی ملتی ہے۔ چونکہ ایک میٹر بہت لمبی لمبائی نہیں ہے، اس لیے جب لمبائی ایک میٹر سے کم ہو تو 0.1 میٹر یا 0.5 میٹر استعمال کرنا آسان ہے۔ ڈیسی میٹر ڈیسی میٹر کیا ہے؟ ڈیسی میٹر میٹرک سسٹم میں لمبائی کی اکائی ہے۔ اصطلاح 'Deci' کا مطلب ہے دسواں حصہ، اور اس لیے decimetre کا مطلب ایک میٹر کا دسواں حصہ ہے۔ چونکہ ایک میٹر 100 سینٹی میٹر ہے، 100 سینٹی میٹر کا دسواں حصہ 10 سینٹی میٹر ہے۔ اس طرح ایک ڈیسی میٹر کی پیمائش 10 سینٹی میٹر ہے۔ ڈیسیمیٹر کو dm کے طور پر مختص کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر، 1 Decimeter کو 1dm لکھا جا سکتا ہے۔ Decimeter کس لیے استعمال ہوتا ہے؟ ڈیسی میٹر بڑے پیمانے پر استعمال نہیں ہوتا ہے لیکن یہ ایک اہم اکائی ہے۔ حقیقی زندگی میں، ہمیں ڈیسیمیٹر میں لکھی گئی پیمائش شاذ و نادر ہی ملتی ہے۔ چونکہ ایک میٹر بہت لمبی لمبائی نہیں ہے، اس لیے جب لمبائی ایک میٹر سے کم ہو تو 0.1 میٹر یا 0.5 میٹر استعمال کرنا آسان ہے۔
پاکستان ویجیٹیبل آئل مینو فیکچرز ایسوسی ایشن نے سال 2021-22 کیلئے ایگزیکٹو کمیٹی کے عہدیداران کا انتخاب کر لیا۔ – Media Network News : Latest News, Showbiz News, Entertainment and more <<< تازہ ترین میڈیا نیٹ ورک نیوز>>> بریکنگ نیوز 26 جون ۔2022 کو دبئی میں 16 واں بولان پاک گلف ایوارڈ کی تقریب کے حوالہ سے CEO . بولان ایوارڈ خلیق احمد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا بریفنگ دی پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ انجمن نے سلطان راہی مرحوم کی قبر پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی بین الاقوامی فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی نے جیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے خلاف دائر مقدمات کو خود سنیں پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر پروڈیوسرجمشید ظفر کے بیٹے مومن علی کا نکاح آمنہ شہباز سے انجام پایا ذوالفقار علی زلفی کو ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل الحمرا تعینات کردیا گیا ہے صوبائی وزیر ثقافت خیال احمد کاسترو سے پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات کی ملاقات پشتو ۔ اردو ۔ پنجابی فلموں کے نامور ڈائریکٹر ممتاز علی خان انتقال کر گئے ہیں فلم ٹی وی اسٹیج اداکارہ میوزک کی دنیا میں بطور گلوکارہ۔ بھنگڑا کوئین کا خطاب حاصل کرنے والی میگھا اب بیوٹی سیلون انڈسٹری میں ہدایتکار ممتاز حسین کی نئی پنجابی فلم ۔ اتھرا شیر ۔ کے گانے کی فلم بندی اسٹیج کے بے تاج بادشاہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کر گئے جو تلاش کرنا چاہ رہے ہیں یہاں لکھیں Toggle navigation خبریں شہروں کی خبریں انٹرنیشل شوبز تقریبات سٹیج کی دنیا انٹرٹینمنٹ ویڈیوز کھیلوں کی دنیا شوبز نیوز آن دی سیٹ فلم اور ٹی وی انٹرویوز خواتین کارنر آج کا پکوان گھریلو ٹوٹکے جو تلاش کرنا چاہ رہے ہیں یہاں لکھیں خبریں شہروں کی خبریں انٹرنیشل شوبز تقریبات سٹیج کی دنیا انٹرٹینمنٹ ویڈیوز کھیلوں کی دنیا شوبز نیوز آن دی سیٹ فلم اور ٹی وی انٹرویوز خواتین کارنر آج کا پکوان گھریلو ٹوٹکے Subscribe Now پاکستان ویجیٹیبل آئل مینو فیکچرز ایسوسی ایشن نے سال 2021-22 کیلئے ایگزیکٹو کمیٹی کے عہدیداران کا انتخاب کر لیا۔ میڈیا نیٹ ورک نیوز ستمبر 27, 2021 September 27, 2021 252 مناظر اشتہارات پاکستان ویجیٹیبل آئل مینو فیکچرز ایسوسی ایشن نے سال 2021-22 کیلئے ایگزیکٹو کمیٹی کے عہدیداران کا انتخاب کر لیا۔ طارق اللہ صوفی چئیرمین، شیخ امجد رشید سینئر وائس چئیرمین جبکہ شیخ کاشف رزاق وائس چئیرمین منتخب کر لئے گئے۔ پاکستان ویجیٹیبل آئل مینو فیکچرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا347 واں اجلاس ہفتہ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں تمام ممبران نے متفقہ طو ر پر سال 2021-22کیلئے عہدیداران کا انتخاب کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے طارق اللہ صوفی کو چیئرمین شپ کے عہدے کے لیے بلا مقابلہ منتخب کیا اسی طرح شیخ امجد رشید سینئر وائس چیئرمین اور اور شیخ کاشف رزاق وائس چیئرمین بھی بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔پچھلے چئیرمین عبدالوحید نے الیکشن نتائج کا اعلان کیا اور نئے عہدیداران کو مبارک باد پیش کی۔ شیخ امجد رشید نے سینئر وائس چیئرمین منتخب ہونے پر ایگزیکٹو کمیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوکنگ آئل انڈسٹری کو درپیش مسائل کی بحالی کیلئے تمام وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے اور حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے کوشش کریں گے کہ بڑھتی قیمتوں پر قابو پایاجاسکے اور شہریوں کو مناسب قیمتوں پر معیار کوکنگ آئل اور بناسپتی گھی دستیاب ہوسکے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مارکیٹ چیلنجز کا حل نکالنے کیلئے وہ اپنی نو منتخب ٹیم اور سالہا سال کے تجربے کے ساتھ کام کرتے ہوئے خلوص نیت اور بھرپور محنت سے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔ طارق اللہ صوفی اور انکی ساتھ نو منتخب ٹیم یکم اکتوبر 2021 سے چارج سنبھال رہے ہیں۔ طارق اللہ صوفی اور شیخ امجد رشید اور منتخب ہونے والی تمام ٹیم تجربہ کار اور تجربہ کار تاجر ہونے کی وجہ سے صنعت کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ منتخب ہونے والی ایگزیکٹو کمیٹی کے دیگر ممبران میں عاطف اکرام شیخ، میاں ایم اشفاق ملک، حسن منور، ایم منیب منوں، انجم رحمت، حسیب الرحمن، ناصر سلیم، جنا احتشام جاوید اور راجہ ابوبکر فاروق شامل ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان کا خوردنی تیل کا شعبہ، جو 137 یونٹس پر مشتمل ہے جو ہربرس قومی طلب کو پورا کرنے کے لیے 4.5 ملین ایم ٹن بناسپتی اور کوکنگ آئل سالانہ تیار کرتا ہے۔ یہ شعبہ ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے حوالے سے قومی خزانے میں بہت بڑا حصہ ڈالتا ہے اسی لئے اس کا شمار پاکستان کے نمایاں ترین بزنس سیکٹرز میں ہوتا ہے۔ شیئرکریں فیس بک ٹویٹر گوگل پلس اشتہارات Subscribe To Media Network News کیٹاگری میں : خبریں، شوبز تقریبات Tagged پاکستان ویجیٹیبل مزید پڑھیں 26 جون ۔2022 کو دبئی میں 16 واں بولان پاک گلف ایوارڈ کی تقریب… رائٹر و ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک نے محفل تھیٹر کے ساتھ ساتھ ناز تھیٹر… پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ انجمن نے سلطان راہی مرحوم کی قبر پر… Load/Hide Comments میڈیا نیٹ ورک نیوز فیس بک پیج جو تلاش کرنا چاہ رہے ہیں یہاں لکھیں آج کی خبریں 26 جون ۔2022 کو دبئی میں 16 واں بولان پاک گلف ایوارڈ کی تقریب کے حوالہ سے CEO . بولان ایوارڈ خلیق احمد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا بریفنگ دی رائٹر و ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک نے محفل تھیٹر کے ساتھ ساتھ ناز تھیٹر پر ہونے والے ڈراموں کی ڈائریکشن کی ذمہ داری بھی سنبھال لی پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ انجمن نے سلطان راہی مرحوم کی قبر پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی پاکستان میڈیا رائٹرز کلب کی ایگزیکٹیو باڈی کی مرکز اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان آمد بین الاقوامی فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی نے جیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے خلاف دائر مقدمات کو خود سنیں CEO (میڈیا نیٹ ورک نیوز (رفیق مغل) ہیڈ آفس لاہور فلیٹ نمبر2-سیکنڈ فلور-المرتضی سنٹر-مون مارکیٹ علامہ اقبال ٹاون لاہور بیورو آفس ملتان روم نمبر5 1st فلورالفارق پلازہ گلشن مارکیٹ نزد ایم سی بی بنک نیوملتان میڈیا نیٹ ورک نیوز معزز قارئین ۔۔۔ میڈیا نیٹ ورک نیوز سے متعلق کسی قسم کی معلومات اور اشتہارات کے لئے موبائل نمبر 03004032406 پر رابطہ کریں : medianetworknews.com@gmail.com
عمران خان شروع سے ہی آسٹریلین شیلڈ کرکٹ ماڈل کے معترف رہے ہیں اور داخلی کرکٹ کے ایسے نظام کے حامی ہیں جس میں صرف علاقائی ٹیموں کو شامل کیا جائے۔ پاکستان کے وزیر اعظم اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست، عمران خان نے بورڈ کی طرف سے تجویز کردہ نئے کرکٹ سٹرکچر کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے داخلی کرکٹ کیلئے نئے ماڈل کا خاکہ عمران خان کو پیش کیا جس میں علاقائی ٹیموں کے ساتھ ساتھ تین محکمہ جاتی ٹیموں یعنی حبیب بینک، واپڈا اور پی آئی اے کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ تاہم، عمران خان نے اس ماڈل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ داخلی کرکٹ سٹرکچر میں محکموں کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئیے۔ عمران خان نے پی سی بی کو ہدایت کی ہے کہ نیا ماڈل تیار کیا جائے جس میں کل چھ علاقائی ٹیمیں شامل ہوں جن میں پنجاب سے دو اور سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان سے ایک ایک ٹیم شامل ہو۔ عمران خان شروع سے ہی آسٹریلین شیلڈ کرکٹ ماڈل کے معترف رہے ہیں اور داخلی کرکٹ کے ایسے نظام کے حامی ہیں جس میں صرف علاقائی ٹیموں کو شامل کیا جائے۔ بعض کرکٹ مبصرین کا خیال تھا کہ آسٹریلوی ماڈل شاید پاکستان میں کامیاب نہ ہو کیونکہ پاکستان کی آبادی آسٹریلیا کے مقابلے میں نو گنا زیادہ ہے۔ تاہم، کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اب صورت حال تبدیل ہو چکی ہے اور پی ایس ایل کے چار ایڈیشنز کے کامیاب انعقاد کے بعد پہلے کی نسبت زیادہ علاقائی ٹیمیں موجود ہیں۔ لہذا، داخلی کرکٹ علاقائی ٹیموں پر ہی منحصر ہونی چاہئیے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود کرکٹ کے ٹیلنٹ کو کسی بھی صورت ضائع نہیں ہونے دینا چاہئیے اور یہ پی سی بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کرے۔ عمران خان کی ہدایت پر پی سی بی کی ایک ٹاسک ٹیم نے نئے ماڈل کو تشکیل دیتے ہوئے علاقائی ٹیموں کی تعداد کو محدود رکھنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن، اس کے ساتھ ہی اُس نے محکموں کی چند ٹیموں کو بھی برقرار رکھنے کی سفارش کی تھی۔ اس ماڈل میں محکمے علاقائی ٹیموں کے سپانسر بھی قرار دئے گئے تھے اور یوں اُنہیں داخلی کرکٹ میں خاصا وسیع کردار دے دیا گیا تھا۔ نئے کرکٹ ماڈل کا خاکہ پی سی بی کے داخلی کرکٹ کے ڈائریکٹر ہارون رشید نے تیار کیا اور پھر بورڈ کے اہلکاروں نے وزیر اعظم عمران خان کو اس ماڈل کے بارے میں بریفنگ دی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ نیا ماڈل عمران خان کے تصور کے قریب تھا۔ تاہم، اُنہوں نے محکموں کی ٹیموں کی شمولیت کے باعث اسے فوری طور پر مسترد کر دیا۔ اس وقت ملک کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس ٹورنمنٹ قائد اعظم ٹرافی میں 16 ٹیمیں حصہ لیتی ہیں، جن میں 8 علاقائی ٹیمیں اور 8 ہی محکموں کی ٹیمیں ہیں۔ فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے کوئٹہ پی ایس ایل کا نیا چیمپئن بن گیا، پشاور کو شکست ’پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی آئی سی سی کی ترجیح ہے‘ پی سی بی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو 16 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کر دیا آئی سی سی بھارتی ٹیم کے فوجی ٹوپی پہننے کا نوٹس لے، احسان مانی زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 فٹ بال ورلڈ کپ: سعودی کوچ کی والدہ ان سے مایوس کیوں؟ 2 فیفا ورلڈ کپ: پوائنٹس ٹیبل پر دلچسپ صورتِ حال, بڑی ٹیموں کے لیے خطرہ موجود 3 چین کے مختلف حصوں میں کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج 4 چین: بیجنگ سمیت مختلف شہروں میں احتجاج میں صدر شی سے استعفے کا مطالبہ 5 آرمی چیف کے اہلِ خانہ کے اثاثوں سے متعلق اعداد و شمار گمراہ کن ہیں: آئی ایس پی آر زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 فیفا ورلڈ کپ: بیلجئم کو مراکش سے شکست، برسلز میں جلاؤ گھیراؤ 2 عمران خان کے کہنے پر اسمبلی توڑنے میں آدھا منٹ بھی نہیں لگاؤں گا: وزیرِ اعلیٰ پنجاب 3 ویو 360 | بھارت: مقتدر طبقہ خود ہندو نیشنلسٹ ہونے کا دعویدار ہے، تجزیہ کار| پیر، 28 نومبر 2022 کا پروگرام 4 وی او اے اردو کی نیوز ہیڈ لائنز | پیر،28 نومبر 2022 5 بھارت میں انسانی اور مذہبی حقوق کی صورتحال خراب ہے، تجزیہ کار ویو 360 Embed share ویو 360 | بھارت: مقتدر طبقہ خود ہندو نیشنلسٹ ہونے کا دعویدار ہے، تجزیہ کار| پیر، 28 نومبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | بھارت: مقتدر طبقہ خود ہندو نیشنلسٹ ہونے کا دعویدار ہے، تجزیہ کار| پیر، 28 نومبر 2022 کا پروگرام
(Di Marinella Pacifico، ممبر سینیٹ فارن کمیشن") خصوصی طور پر فوجی بحران پر توجہ مرکوز کریں یوکرین یہ ایک ایسی مشق ہے جسے درست عینک سے نہ پڑھا جائے تو یورپ کے قلب میں تعطل کے برقرار رہنے کا خطرہ ہے۔ باقی دنیا میں، یکساں طور پر اہم کھیل کھیلے جا رہے ہیں، جیسے اثر و رسوخ کے شعبوں کے لیے جغرافیائی سیاسی اثاثوں کا تعین کرنا، جو اب تقریباً تمام افریقی براعظموں میں معلوم ہو چکے ہیں۔ گھریلو بحرانوں سے نمٹنے میں یورپی یونین کی طرف سے غیر براعظمی اتحادیوں کو دی گئی تاخیر اور وفود ہمیں صدر کے پاس واپس بھیجتے ہیں۔ میکران جس کے ساتھ مل کر مرکلنے یورپی یونین کو ماسکو کے ساتھ تعلقات میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔ جب کہ یورپی یونین روس کے سب سے اہم اتحادی ماسکو کے حملے یا اشتعال انگیزی کے خوف سے مشرق کی سرحدوں کو فوجی لائنوں کے ساتھ سیل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ روس، چینکے ساتھ اقتصادی تعلقات قائم کرتا ہے۔ Polonia سب سے بڑا بنانے کے لئے مرکز یورپ میں چینی تجارت۔ بالکل اسی طرح، افریقہ کے دل میں، میں ساحل، چین-روسی اتحاد اسی طرز کو دوبارہ تیار کر رہا ہے۔ ایک طرف، روس، اپنے فوجی مشیروں کی روانگی اور ویگنرز کی موجودگی کے ساتھ، انہیں تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ مالی ، تقریبا مکمل طور پر بے دخل فرانس حرکیات اور تعلقات سے بماکو. اس کے ساتھ ہی چین نے اپنی معاشی طاقت کے ساتھ قرض خرید کر اس مارکیٹ میں قدم رکھا۔ ان ممالک کے سیاسی اثاثوں کے بارے میں یورپی یونین کی ان گنت غلطیوں یا کم تر اندازوں کو یاد کرنا بیکار ہے جو، ہمیں یاد رکھیں، وسطی افریقہ اور بحیرہ روم کے ساحلوں کے درمیان بفر ممالک ہیں۔. تقریباً تمام ساحل ممالک میں پے در پے بغاوتیں پورے خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہیں۔ L 'یو این سی ایچ آر اس کا اندازہ ہے کہ شمال کی طرف نچوڑنے والے مہاجرین کی تعداد چالیس لاکھ ہے۔ پورے بینڈ کو کنٹرول کرنا شمال میں پڑوسی ممالک کی کمزور جمہوریتوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے بھی استعمال کیے جانے کے لیے تیار لاکھوں مہاجرین کی امیگریشن کا انتظام کرنے کے مترادف ہے۔ روس اور ساحل کے کچھ ممالک کے درمیان ہم آہنگی کی روشنی میں، بین الاقوامی برادری کی طرف سے مداخلت ضروری ہو گی تاکہ ان ممالک کے لیے ایک حقیقی جمہوری راستے کی حمایت کی جا سکے، کئی دہائیوں کی بغاوتوں کے ساتھ کم شدت والی جنگوں سے گریز کیا جائے۔ قبول کیا، اگر مغرب کی طرف سے پسند نہیں کیا جاتا ہے. اس تناظر میں میں نے صدر کے الفاظ کی بہت تعریف کی۔ میکرانجس نے پوٹن کے ساتھ ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ ماسکو کے ساتھ بات چیت ہے اور وہ یورپی یونین اور روس کے لیے ضروری کشیدگی میں کمی کی امید رکھتے ہیں۔ اس طرح یورپی قیادت شکل اختیار کر رہی ہے۔ میکران, اس نقطہ نظر کے ساتھ یورپی یونین کے صدر، دوبارہ انتخاب اور ہمارے براعظم کی روح کے مطابق خارجہ پالیسی کو استعمال کرنے کے قابل واحد یورپی رہنما کے طور پر تسلیم کرنے کا راستہ تلاش کرتے ہیں۔ دوسری طرف اطالوی خارجہ پالیسی زیادہ موثر نہیں ہے۔ اور اس پر بھی ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے۔ ساحل میں اٹلی ہمارا ملک اس علاقے میں موجود ہے "جمہوریہ میں دو طرفہ سپورٹ مشن نائیجر - MISIN"، کے پائلٹ کرنل کی طرف سے حکم دیافضائیہ, ڈیوڈ سیپللیٹی، (مداخلت کے جغرافیائی علاقے کے ساتھ موریطانیہ، نائجیریا اور بینن تک بھی توسیع کی گئی ہے) استحکام کے لیے مشترکہ یورپی اور امریکی کوششوں کے حصے کے طور پر، غیر قانونی اسمگلنگ اور سلامتی کو لاحق خطرات کے رجحان کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے۔ نائیجیریا کے حکام اور جی 5 ساحل ممالک کے ذریعہ رقبہ اور علاقائی کنٹرول کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا۔ 200 ​​کے بارے میں فوجی دوسری طرف، اطالوی اندر اندر کام کرتے ہیں۔ ٹی ایف تکوباکے 3 CH 47 F ٹرانسپورٹ طیارے کے استعمال کے ذریعے آپریشن میں اتحادی اہلکاروں کی طبی انخلاء کی صلاحیتوں کی ضمانتفوج, medevac کنفیگریشن میں جو کہ 3 ایکسپلوریشن اور ایسکارٹ ہیلی کاپٹروں AH - 129D "Mangusta" کے ذریعے یقینی بنائے گئے ضروری حفاظتی فریم ورک کا استعمال کرتے ہیں، جو آرمی ایئر کرافٹ بریگیڈ کی 5ویں اور 7ویں رجمنٹ کے ٹاسک فورس "Jacana". ساحل میں بحران یوکرین میں اس سے ثانوی نہیں ہے۔ بماکو, بارخانی, برسلز, برکینا فاسو, چین, دفاع, فرانس, اٹلی, میکران, میکا, مالی, MISIN, پیدا ہوا, نائیجر, پوٹن, ساحل, ٹی ایف تکوبا, یوکرین, UE PRP چینل | رائے | 8 فروری 2022 18: 14 پچھلا جنرل قیمتی: "افریقہ عدم استحکام کی بنیاد ہے" اگلے یوکرین، پیسیفک (CI): "متبادل گیس فراہم کریں جیسے کہ لیبیا اور تیونس سے" رابطے ہمارے بارے میں محفوظ شدہ دستاويزات نیوز لیٹر قانونی اور پرائیویسی کاپی رائٹ © PRP چینل 2022 - اخبار میں Velletri (روم) کی عدالت میں این. 09 جولائی 21 کے 2017 اور این کے ساتھ آر او سی۔ 30281 ستمبر 27 کا 2017 ستمبر XNUMX۔ پی آر پی چینل پر شائع کردہ تصاویر اور ویڈیوز کو "اوپن سورس" کے موڈ میں حاصل کیا گیا ہے۔ پائی جانے والی خلاف ورزیوں کے ل we ، ہم آپ سے ان کو اطلاع دینے کے لئے کہتے ہیں - ایک ساتھ ہٹانے کے لئے - info@prpchannel.com۔ بیرونی منسلک کرنے کے ہمارے نقطہ نظر کے بارے میں رازداری کی پالیسی میں پڑھی ہوئی بیرونی سائٹس کے مشمولات کے لئے PRP چینل ذمہ دار نہیں ہے۔ redazione@prpchannel.com - museciale@prpchannel.com
امارت شرعیہ کے ساتویں امیر شریعت کی حیثیت سے مفکراسلام حضرت مولانامحمد ولی رحمانی(۱۹۴۳ء تا۲۰۲۱ء) نوراللہ مرقدہ کاانتخاب ارریہ میں ۲۹؍نومبر ۲۰۱۵ء کوعمل میں آیا تھا، ۳؍اپریل ۲۰۲۱ء کو حضرت کے وصال کے بعد یہ دور اختتام کو پہونچا، اس کے قبل حضرت صاحب ۳؍اپریل ۲۰۰۵ء کو نائب امیر شریعت نامزدہوئے تھے، اس حیثیت سے دس سال سات ماہ انہوں نے خدمات انجام دیں،۱۵؍اکتوبر ۲۰۱۵ء سے ۲۸؍نومبر تک وہ چھٹے امیر شریعت کے انتقال کے بعد سے امیر شریعت کے انتخاب تک’’مثل امیر شریعت‘‘امارت شرعیہ کی خدمات انجام دیتے رہے، کیوں کہ دستور امارت شرعیہ کے مطابق امیر شریعت کے وصال کے بعد نائب امیر شریعت ’’مثل امیر شریعت ‘‘ہوتاہے اوراس کا حکم امیر شریعت کے حکم کی طرح نافذ العمل ہوتاہے۔اس کے قبل ۲۲؍شعبان ۱۳۷۶ تا ۳؍رمضان۱۴۱۱ء مسلسل چونتیس (۳۴)سال وہ چوتھے امیر شریعت حضرت مولانا منت اللہ رحمانی رحمۃ اللہ علیہ کے دست بازوبن کے امارت کے کاموں کو آگے بڑھانے میں لگے رہے۔ ساتویں امیر شریعت کا دور مسعود پانچ سال چار ماہ چھ دن رہاہے،امارت شرعیہ کی تاریخ میں امیر شریعت اول حضرت مولانا سید شاہ بدرالدین قادریؒ کادور امارت سب سے کم تین سال تین ماہ ستائیس دن ہے، اس کے بعد ساتویں امیر شریعت کا دور ہے، اس مختصر دور میں حضرت نے امارت شرعیہ کے استحکام کے لئے متعدد اقدام کئے، تنظیم امارت کو مضبوط کرنے کے لئے ہرضلع میں صدر سکریٹری اورفعال کمیٹی کا انتخاب عمل میں آیا، بڑی تعداد میں مبلغین کی بحالی عمل میں آئی، تاکہ تنظیم وتبلیغ کے کاموں کو زمینی سطح پر وسعت دی جاسکے، اس کے لئے دربھنگہ ،مدھوبنی،مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن،سیتامڑھی، مظفرپور، سوپول، سہرسہ، مدھے پورہ میں دودوروز قیام کرکے آپ نے امارت شرعیہ کے تنظیمی کاموں کو مضبوطی عطا کی،جھارکھنڈ میں امارت شرعیہ کے کاموں کو وسعت دینے کے لئے انتقال سے ایک ہفتہ قبل پانچ روز قیام کیاتھا اورمختلف سطح پر کام کو آگے بڑھانے کے منصوبوں کو آخری شکل دی تھی، اس سلسلے کا آخری پرائو اڈیشہ تھا، رمضان بعد اس کی ترتیب بنی ہوئی تھی لیکن موت نے اس کا موقع نہیں دیا، دارالقضاء کے کاموں کوو سعت بخشی اوراب ارسٹھ(۶۸) دارالقضاء کام کررہے ہیں، تعلیمی میدان میں امارت پبلک اسکول کے مبارک سلسلہ کا آغاز کیا ، گریڈیہہ کے بن کھجنجو اورپسکانگری رانچی میں نئے اسکول کھولے گئے، امارت انٹر نیشنل اسکول کی بنیاد اربارانچی میں ڈالی گئی ،پہلے سے چل رہے تمام تعلیمی اداروں کو معیاری بنانے کے سلسلے میں ضروری اورمناسب اقدامات کئے گئے، طلبہ وطالبات کے لئے الگ الگ نظام بنایاگیا، بنیادی دینی تعلیم کے فروغ ،عصری تعلیمی اداروں کے قیام اوراردو کی بقاء وتحفظ اورترویج واشاعت کے لئے پورے بہار اورجھارکھنڈ میں تحریک چلائی گئی اورضلعی سطح تک کی تعلیمی تنظیم قائم کی گئی ،بہار میں اس کے دوسرے مرحلہ کا آغاز ہوچکاتھاکہ اس عظیم حادثہ فاجعہ کی وجہ سے اس پروگرام کو ملتوی کرنا پڑا،بنیادی دینی تعلیم کے فروغ کے لئے خود کفیل نظام تعلیم کے جامع منصوبہ کو جو اکابر امارت نے بہت پہلے ترتیب دیا تھا، تھوڑے اضافہ کے ساتھ نظام تعلیم کے راہنمااصول کے نام سے شائع کراکر بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ میں تقسیم کرایاگیا، اردو کو داخلی سطح پر مضبوط اورسرکاری سطح پر حقوق کی یافت کے لئے اردو کارواں کا قیام عمل میں آیا، جس نے حضرت صاحب کی توجہ سے دوماہ کے اندر ہی اپنی ایک شناخت بنالی،حضرت امیر شریعت ؒ کے اس جملہ نے کہ اردو کو اب دودھ پینے والے مجنوں کی ضرورت نہیں، خون دینے والے مجنوں کی ضرورت ہے،ضرب المثل کی شکل اختیار کرلی۔ دفتری کاموں میں تیزی لائی گئی، اورجمودوتعطل کو دور کرنے کی ہرممکن کوشش کی گئی، امارت شرعیہ کے دوسرے تعلیمی اورتکنیکی اداروں ،خدمت خلق کے شعبوں کو چوکس ،مستعد اور مزید نفع بخش بنانے کا کام کیاگیا ۔ دفتری کاموں سے الگ ملی معاملات میں بھی ساتویں امیر شریعت کے دور میں مثالی کام ہوا، ۱۵؍اپریل ۲۰۱۸ء کو گاندھی میدان میں ’’دیش بچائو، دین بچائو‘‘ کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا،یہ تاریخ کا پہلا واقعہ تھاکہ گاندھی میدان مسلمانوں سے بھردیاگیاتھا، سیاسی لوگوں کی نیندیں اس تاریخی کامیابی سے اڑگئی تھیں اورسیاسی سطح پر اس کے بڑے مثبت اوردیرپا اثرات مرتب ہوئے تھے،بڑی سیاسی پارٹیوں کے راہنمائوں نے اس عظیم کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہاتھاکہ اب سیاسی قیادت بھی آپ کے ہاتھ ہے، حضرت صاحب نے دلت مسلم اتحاد کے لئے بھی زمینی سطح پر کام کیا اوران کے راہنمائوں کے ساتھ کئی میٹنگیں کیں۔ سی اے اے ،این آرسی اوراین پی آر کے مرحلہ کے سامنے آنے کے پہلے ہی آپ کی دوررس نگاہوں نے آنے والے طوفان کا اندازہ لگالیاتھا اورکاغذات وغیرہ کی تیاری کے لئے امارت شرعیہ نے مہم کاآغاز کردیا تھا، پھر جب سی اے اے کا معاملہ آیاتو حضرت کی مضبوط قیادت میں پورے ہندوستان میں تحریک چلائی گئی اوربہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ میں قائم تقریبا تمام احتجاج ومظاہرہ کی سرپرستی امارت شرعیہ نے کی، تین طلاق کے مسئلہ پر پورے ہندوستان میں جو تحریک چلائی گئی اس میں امارت شرعیہ کی فعال اورمضبوط شراکت رہی، خواتین کے اتنے کامیاب جلوس نکلے جس کی مثال ہندوستانی تاریخ میں نہیں ملتی، دستخطی مہم کی کامیابی کا سہر ا بھی حضرت امیر شریعت کے سرجاتاہے۔ حضرت ہی کے دور مسعود میں امارت شرعیہ ٹرسٹ کا قیام عمل میں آیا،سرکاری طورپر اسے رجسٹرڈ کرایاگیا، رقومات کی منتقلی (کیش لیش) چیک کے ذریعہ ہونے لگی، بیت المال کے پورے نظام کو سرکاری ضابطے اوردستور کے مطابق کیاگیا، اورانکم ٹیکس میں چندہ دہندگان کو رعایت دینے کے لئے کئی سرکاری ضابطوں پر عمل کیاگیا۔ مرکزی حکومت کی طرف سے نئی تعلیمی پالیسی کا مسودہ سامنے آیا تو حضرت نے تفصیل سے اس کا جائزہ لیا، اہل علم کو بلاکر اس پر میٹنگ کروائی اور ترمیمات سرکار کو روانہ کیا، سرکاری سطح پراس مسودہ کو آخری شکل دی گئی اورسرکارنے منظور کرلیا توپھر سے حضرت نے اس کی خامیاں اجاگر کیں، امارت شرعیہ کے ذریعہ طویل قانونی مسودہ کا اردو میں ترجمہ کراکر لوگوں تک پہونچایا،بہار اورجھارکھنڈ کے خصوصی مشاورتی اجتماع کے صدارتی خطاب میں اس پر نقد کیا اوراس کی خامیاں لوگوں تک پہونچائیں۔ اس پانچ سالہ دور امارت میں شعبہ نشرواشاعت سے کئی معیاری کتابیں طبع ہوئیں، ان میں لڑکیوں کا قتل عام، اصلاح معاشرہ کی شاہ راہ ،حضرت سجاد مفکراسلام، مسلم پرسنل لا اورہندوستان ،قانون قضاء کی شرعی وتاریخی اہمیت ،خطبات جمعہ، حج اورعیدین کے احکام ومسائل ،مساجد کی شرعی حیثیت اورائمہ کرام کی ذمہ داریاں خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ امارت شرعیہ کے ترجمان نقیب کو انتہائی معیاری بنانے پر آپ نے خصوصی توجہ دی، مضامین کے انتخاب، ادارئیے، سیٹنگ،کاغذ وطباعت تک پر آپ کی نگاہ رہتی تھی اوربڑی شدت سے ہرہفتے اس کا انہیں انتظار رہتاتھا، انتقال سے چند گھنٹے قبل آپ نے نقیب کے کاغذ وغیرہ کے بارے میں اپنے رفقاء سے دریافت کیا، آکسیجن لگے رہنے اورآئی سی یو میں داخل ہونے کے باوجود ان کی خواہش نقیب کے تازہ شمارہ کو پڑھنے کی تھی، جس کی اجازت ڈاکٹروں نے نہیں دی، نقیب بارہ صفحات پر آتاتھا، اسے سولہ صفحات کا کیا، خود حضرت ایک زمانہ میں نقیب کے مدیر رہ چکے تھے اوراصغر امام فلسفی کے دور میں نقیب کا کام حضرت کے ذمہ رہا،جناب شاہد رام نگری کے دور میں ان کو ضروری مشورے دیا کرتے تھے،بلکہ اداریوں پر اکثروبیشتر عنوان حضرت ہی کے منتخب کردہ ہوتے تھے۔ حضرت کے پورے دور امارت پر مستقل کتاب تصنیف کی جاسکتی ہے، نقیب کے اداریے طوالت کے متحمل نہیں خود حضرت امیر شریعت نوراللہ مرقدہ ادارئیے مختصر لکھنے پر زور دیتے تھے ، کوئی موضوع ادارہ کے لئے ضروری ہوتا تو اخبار کے تراشے بھیج کر فرماتے ’’دیکھ لیجئے ،مناسب معلوم ہوتواس پر ایک ادارتی نوٹ لکھ دیجئے‘‘ ظاہر ہے کہ حضرت صاحب کے یہ جملے حکم کا درجہ رکھتے تھے، لیکن مدیر کے مقام ومرتبہ کا پاس ولحاظ بھی انہیں ملحوظ رہتاتھا۔ یہ مضمون طویل ہوتاجارہاہے، اورمجھے لگتاہے کہ حضرت صاحب فرمارہے ہیں، اب بس بھی کرو،پھرلانبا لکھنا شروع کردیا، اس لئے اتنے پرہی اکتفاکرتاہوں، ورنہ صحیح اورسچی بات تویہ ہے کہ دامان نگہہ تنگ وگل حسن تو بسیار (بشکریہ نقیب امارت شرعیہ) Tags شخصیات ‏# Share This About Sadaewaqt شخصیات ‏ Posted by Sadaewaqt at April 15, 2021 Email ThisBlogThis!Share to TwitterShare to FacebookShare to Pinterest Labels: شخصیات ‏ Newer Post Older Post Home Author Details www.sadaewaqt.com faceboob آنکھ سے دور سہی ، دل سے کہاں جائے گا جانے والے تو ہمیں یاد بہت آئے گا زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا زمانہ. ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے از /ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی / صدائے وقت. ====...
کیا میرے انسٹاگرام پر کون آ سکتا ہے؟ ہیلو، کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ میں کیسے دیکھ سکتا ہوں کہ میرے انسٹاگرام پر کون آتا ہے؟ اس آرٹیکل میں، آپ یہ جاننے کے لیے 5 بہترین ایپس سیکھیں گے کہ آپ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کو کس نے دیکھا یا اس کی پیروی کی۔ انسٹاگرام آج کل سب سے زیادہ تلاش کیے جانے والے پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے۔ ہر ایک کے لیے جو اپنے اختیار میں ایک محفوظ پورٹل رکھنا چاہتا ہے، انسٹاگرام بہترین انتخاب ہے۔ یہ نہ صرف صارفین کو انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر میڈیا کا اشتراک کرنے کی اجازت دیتا ہے، بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔ لیکن کسی نہ کسی طرح ہر ایک کو تحفظ کا تھوڑا سا احساس ہوتا ہے۔ Instagram پر، ہم سب جانتے ہیں کہ نجی اور عوامی اکاؤنٹ کے اختیارات موجود ہیں۔ بعض اوقات ہم یہ جاننے کے لیے متجسس ہوتے ہیں کہ انسٹاگرام پر میرا پروفائل کون دیکھ رہا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کس کو ہماری پرائیویسی کی فکر ہے کہ وہ ہماری جاسوسی کر رہے ہیں۔ اگر آپ یہ دیکھنے میں مدد کرنے کے لیے اقدامات بھی تلاش کر رہے ہیں کہ کون آپ کے انسٹاگرام پر آ رہا ہے، تو یہاں ہم آپ کے لیے غور کرنے کے لیے چند اختیارات کا احاطہ کریں گے۔ 5 بہترین انسٹاگرام ٹریکنگ ایپس / جنہوں نے میرا انسٹاگرام پروفائل دیکھا سوشل پلس ایپ یہ چیک کرنے کے لیے بہترین ایپ ہے کہ کیا آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کے انسٹاگرام پر کون آ رہا ہے۔ اس ایپ کو استعمال کرنے کے بارے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ صارفین اس وقت درست نتائج حاصل کرتے ہیں جب وہ دیکھتے ہیں کہ انسٹاگرام پر کہانی کس نے دیکھی ہے۔ آپ کے تمام پیروکار جو آپ کی پیروی کرتے ہیں وہ ایک فہرست میں دستیاب ہوں گے اور آپ انہیں آسانی سے چیک کر سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ آپ کو نہ صرف ایسے نتائج ملتے ہیں جو XNUMX% درست ہوتے ہیں، بلکہ آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کی پوسٹ کردہ تصاویر اور کہانیوں کی پیروی کون کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی پیروکار آپ کے پروفائل کو ایک یا دو بار سے زیادہ دیکھتا ہے، تو آپ اس کے بارے میں جانتے ہیں۔ اگر آپ ان سے رابطہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ آپشن بھی دستیاب ہے۔ آپ کو کوئی رقم ادا کرنے اور تمام مفید معلومات حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے جب آپ یہ دیکھتے ہیں کہ آپ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ میں لوگوں کو کس نے فالو کیا، بلاک کیا یا ان کی پیروی کی۔ فالوور انسائٹ ایپ جب بھی آپ تمام دستیاب میجرز کو آزمانے سے بور ہو جائیں اور آپ کے پاس جواب نہ ہو تو ایپ دیکھنے کا بہترین طریقہ ہے۔ کیا آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے انسٹاگرام کو کون دیکھتا ہے؟ یہاں آپ ہر اس چیز کو ٹریک کرسکتے ہیں جو آپ کے پروفائل پر باقاعدگی سے آتے ہیں اور اس سے آپ کو ان لوگوں کو ٹریک کرنے میں مدد ملے گی جنہوں نے انسٹاگرام پر آپ کو بلاک کیا، ان کی پیروی کی یا ان کی پیروی کی۔ جس لمحے کوئی آپ کو آپ کی پیروی کرنے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے، آپ کی پیروی ختم کر دیں؛ آپ کو اس بارے میں ایک اطلاع موصول ہوگی۔ آپ کو اپنا اکاؤنٹ اس سے جوڑنے کی ضرورت ہے اور آپ کو کسی بھی وقت تمام مطلوبہ نتائج مل جائیں گے۔ مزید برآں، یہ ایپ یوزر انٹرفیس کی وجہ سے دیکھنے کے لیے بہترین ہے اور یہ استعمال کرنے کے لیے بھی مفت ہے۔ اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرتے وقت صارفین کو کوئی رقم ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد آپ چیک کریں گے کہ کون آپ کے انسٹاگرام پر جانا چاہتا ہے۔ انسٹاگرام ایپ کے مناظر اگر آپ معیار پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے اور معیاری ایپ چاہتے ہیں، تو انسٹاگرام کے لیے ویوز صحیح انتخاب ہے۔ یہاں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کا انسٹاگرام اکاؤنٹ کثرت سے کس نے دیکھا ہے۔ اس ایپ کو استعمال کرنے کے بارے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ یہ جان سکتے ہیں کہ آپ کی تصاویر کون دیکھتا ہے۔ ایپلی کیشن کا انٹرفیس بہت صارف دوست ہے اور آپ بجلی فراہم کرنے کے لیے دستیاب خصوصیات کو آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ ان صارفین کو ایک درست کریش رپورٹ فراہم کرے گا جو ان کی پیروی کرتے ہیں اور باقاعدگی سے ان کی نگرانی کرتے ہیں۔ مزید برآں، انسٹاگرام ایپ کے لیے دیکھنے کے پہلو کو نمایاں کیا گیا ہے اور صارفین کو اس کے لیے کوئی رقم ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میرا آئی جی انسٹا پروفائل کس نے دیکھا؟ جب آپ Who Viewed My IG Instagram پروفائل ایپ استعمال کرتے ہیں، تو آپ کو اس تک رسائی حاصل ہوتی ہے کہ کون باقاعدگی سے آپ کے Instagram اکاؤنٹ کو چیک کرتا ہے۔ اس ایپلی کیشن کو استعمال کرنے کے بعد یہ سوال ختم ہو جاتا ہے کہ آپ کا انسٹاگرام کون دیکھتا ہے۔ ایپلیکیشن انٹرفیس بہت آسان ہے اور آپ اس تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ ایپ مفت ہے اور جب بھی کوئی شخص آپ کے انسٹاگرام پروفائل اور پوسٹس میں دلچسپی ظاہر کرتا ہے تو آپ آسانی سے اپنے سمارٹ ڈیوائس پر اطلاعات موصول کر سکتے ہیں۔ اگر آپ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آیا کسی نے آپ کی انسٹاگرام پوسٹس دیکھی ہیں، تو جواب ہاں میں ہے۔ ایپ کا الگورتھم بھی بہت جدید اور تیز ہے۔ آپ کو اس ایپ کو استعمال کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ ویب سائٹ Instazoom.mobi سائٹ پر، آپ اپنے انسٹاگرام پروفائل کو زوم اور لوڈ کر سکتے ہیں، اپنے پیروکاروں کو دیکھ سکتے ہیں اور اپنی پوسٹس کو ٹریک کر سکتے ہیں۔ صفحہ فونٹ کو تبدیل کرنے میں بھی آپ کی مدد کرسکتا ہے، اسے کہتے ہیں: انسٹاگرام فونٹ آپ کی انسٹاگرام پروفائل ایپ کس نے دیکھی؟ اگر آپ الجھن میں ہیں اور ہر چیز کی کوشش کر چکے ہیں اور آپ کو کوئی جواب نہیں ملا ہے کہ آپ کا انسٹاگرام اکاؤنٹ کس نے دیکھا ہے تو بہترین چیک یہ ہے کہ آپ کے انسٹاگرام پروفائل ایپ کو کس نے دیکھا۔ یہ آپ کا واحد مقصد ہے اور یہیں سے آپ کی تمام پریشانیاں ختم ہو جائیں گی۔ آپ کو ایپ انسٹال کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کچھ دیر کے لیے انسٹاگرام سے تمام ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔ تب آپ کو درست نتائج ملیں گے کیونکہ یہ پروفائل کے ملاحظات کی تعداد کا حساب لگاتا ہے اور آپ کو یہ جاننے میں بھی مدد کرتا ہے کہ آپ کا انسٹاگرام کس نے دیکھا ہے۔ اس کے علاوہ، آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ کون آپ کے پروفائل پر بہت زیادہ توجہ دیتا ہے۔ اگر آپ ان تمام لوگوں سے رابطہ کرنا چاہتے ہیں تو آپشن بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ، اگر آپ یہ چیک کرنا چاہتے ہیں کہ میرا انسٹاگرام پروفائل کس نے اکثر دیکھا، تو آپشن موجود ہے، لہذا اگر آپ کو کوئی پریشانی نہیں ہے تو ابھی اس ایپ کو انسٹال کریں۔ یہ وہ ایپس ہیں جن پر آپ غور کر سکتے ہیں اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کون آپ کے انسٹاگرام پر آ رہا ہے یا اگر آپ کو یقین نہیں ہے کہ انسٹاگرام پر آپ کا پروفائل کس نے دیکھا ہے۔ فیس بک اٹ یو ٹیوب SoundCloud تار © 2021 - 2022. جملہ حقوق محفوظ ہیں - instaZoom.Mobi German Afrikaans Albanian Amharic Arabic Armenian Azerbaijani Basque Belarusian Bengali Bosnian Bulgarian Catalan Cebuano Chichewa Chinese (Simplified) Chinese (Traditional) Corsican Croatian Czech Danish Dutch English Esperanto Estonian Filipino Finnish French Frisian Galician Georgian German Greek Gujarati Haitian Creole Hausa Hawaiian Hebrew Hindi Hmong Hungarian Icelandic Igbo Indonesian Irish Italian Japanese Javanese Kannada Kazakh Khmer Korean Kurdish (Kurmanji) Kyrgyz Lao Latin Latvian Lithuanian Luxembourgish Macedonian Malagasy Malay Malayalam Maltese Maori Marathi Mongolian Myanmar (Burmese) Nepali Norwegian Pashto Persian Polish Portuguese Punjabi Romanian Russian Samoan Scottish Gaelic Serbian Sesotho Shona Sindhi Sinhala Slovak Slovenian Somali Spanish Sudanese Swahili Swedish Tajik Tamil Telugu Thai Turkish Ukrainian Urdu Uzbek Vietnamese Welsh Xhosa Yiddish Yoruba Zulu
نیو یارک شہر کے 70 اعلیٰ ترین ریستورانوں میں فاطمہ علی کے علاوہ اور کوئی غیر امریکی خاتون شیف موجود نہیں۔ واشنگٹن — نیویارک شہر کے ریستورانوں میں جن شیفس کا ڈنکا بجتا ہے ان کی اکثریت مرد ہے اور اس صف میں خواتین کم کم ہی ہیں۔اور کسی بھی غیر امریکی خاتون کے لیے تو شہر کے معروف شیفس کی صف میں آنا خاصا مشکل اور محنت طلب کام ہے۔ لیکن ایک نوجوان پاکستانی خاتون یہ کر گزری ہیں۔ فاطمہ علی نیو یارک کے مصروف علاقے 'مڈ ٹائون مین ہٹن' کے معروف ریستوران 'کیفے سینٹرو' میں اسسٹنٹ شیف ہیں۔ ان کا اعزاز صرف یہی نہیں کہ اس کم عمری میں ہی ان کا شمار شہر کے معروف شیفس میں ہونے لگا ہے بلکہ وہ ان چند پاکستانی خواتین میں شامل ہیں جو امریکہ میں کوکنگ کے سب سے معتبر ادارے 'کلنری انسٹی ٹیوٹس آف آرٹس' سے فارغ التحصیل ہیں۔ لیکن ان کے پاس ایک اعزاز اور بھی ہے جو انہیں حقیقی معنوں میں ممتاز کرتا ہے۔ 'وائس آف امریکہ' کی جانب سے کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق نیو یارک شہر کے 70 اعلیٰ ترین ریستورانوں میں فاطمہ علی کے علاوہ اور کوئی غیر امریکی خاتون شیف موجود نہیں۔ فاطمہ پاکستان ہی میں پلی بڑھی ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ اب ان کے پاس اپنے ملک کو دینے کے لیے بہت کچھ ہے۔ امریکہ میں اپنے قیام اور یہاں حاصل ہونے والے تجربات کے بارے میں ان کا کہنا ہے، "یہاں امریکہ میں رہ کے مجھے کئی ایسے تجربات ہوئے ہیں جو پاکستان میں نہیں ہوسکتے تھے۔ مثال کے طور پر یہاں کھانوں میں شامل کرنے کےلیے اجزا کی جو ورائٹی دستیاب ہے، پاکستان میں وہ نہیں۔ بہر حال یہ ایک بڑا زبردست خیال لگتا ہے کہ جو کچھ میں نے یہاں سیکھا وہ میں واپس جاکر اپنے گھر والوں اور دوستوں کو پکا کر کھلائوں"۔ جولائی میں فاطمہ نے دیگر شیفس کے ہمراہ 'فوڈنیٹ ورک ٹی وی' کے شو 'چوپڈ' میں حصہ لیا اور پاکستانی چٹخاروں سے آراستہ مغربی کھانے بنا کر مقابلہ جیتا اور 10 ہزار ڈالر انعام کی حقدار ٹہریں۔ اپنی اس کامیابی کے بارے میں فاطمہ کہتی ہیں، "یہ سب میرے خاندان کی قربانیوں کا نتیجہ ہے جو انہوں نے مجھے گھر سے اتنی دور بھیجنے کے لیے دیں تاکہ میں یہاں کے اعلیٰ ترین تعلیمی ادارے میں پڑھ سکوں۔ اور اب میں نوجوان پاکستانی لڑکیوں کے لیے ایک مثال بننا چاہتی ہوں تاکہ وہ بھی میری طرح اپنے خوابوں کی دنیا تراشیں"۔ 'کیفے سینٹرو' کے ماسٹر شیف جان ہوفمن بھی فاطمہ کی صلاحیتوں کے معترف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ فاطمہ کو مزید دو، تین سال اپنی شاگردی میں رکھیں گے جس کےبعد انہیں یقین ہے کہ وہ بھی ایک ماسٹر شیف ہوجائیں گی۔ فاطمہ اپنی یہ عملی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان واپسی کا سوچ رہی ہیں جہاں وہ ایسے باورچی خانے کھولنا چاہتی ہیں جن میں ایک جانب غریب گھرانوں کو صاف ستھرا اور کم قیمت کھانا مل سکے تو دوسری جانب نوجوانوں کو کھانا پکانا سکھا کر روزگار کی نئی راہیں دکھائی جائیں۔ ویو 360 Embed share ویو 360 | پاکستانی معیشت: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں ہوا، تجزیہ کار| منگل، 7 دسمبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | پاکستانی معیشت: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں ہوا، تجزیہ کار| منگل، 7 دسمبر 2022 کا پروگرام
پختون تحفظ تحریک کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کراچی پولیس کے سابق اہل کار راؤ انوار کو ضمانت پر رہائی کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور، بقول اُس کے، اس فیصلے کے خلاف بدھ کے روز سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ پختون تحفظ تحریک کا اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس پشاور میں منظور پشتین کی صدارت میں سوموار کو منعقد ہوا جس میں کور کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی۔ کئی گھنٹوں پر محیط اجلاس میں نہ صرف پولیس افسر راؤ انوار کی ضمانت پر رہائی پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، بلکہ چند روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان سے تحریک کے ایک اہم رہنما حیات بریفال اور حکومتی کمیٹی کے ساتھ جرگہ کے ذریعے بات چیت کے خاتمے پر بھی غور و خوض ہوا۔ اجلاس کے بعد پختون تحفظ تحریک کی کور کمیٹی میں شامل فضل خان ایڈوکیٹ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’’کراچی کے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے راؤ انوار کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کو انتہائی غیر منصفانہ قرار دیا گیا، کیونکہ، ان کے بقول، راؤ انوار نہ صرف نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پائے گئے ہیں بلکہ ان پر444 دیگر لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنے کا الزام ہے۔ فضل خان نے بتایا کہ ’’عدالت کے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ ہوا ہے مگر اس سلسلے میں نقیب اللہ محسودکے والد کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا جائے گا‘‘۔ فضل خان نے بتایا کہ ’’بدھ کے روز سے احتجاج کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ 15 جولائی کو ڈیرہ اسماعیل خان میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے احتجاجی ریلی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا‘‘۔ پختون تحفظ تحریک کے ذرائع کے مطابق، ’’دنیا بھر میں پختون قوم سے تعلق رکھنے والے لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اس فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں‘‘۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے سرگرم افراسیاب خٹک نے بھی اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے عدلیہ کو ’’ایک مخصوص ریاستی اداروں کے سامنے بے بس قرار دیا ہے‘‘۔ شمیم شاہد سبسکرائب کریں فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کی ضمانت منظور آخری لاپتا شخص کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: منظور پشتین نقیب اللہ قتل کیس: راؤ انوار کو پیش نہ کرنے پر عدالت برہم راؤ انوار کے سہولت کاروں کو جواب دینا ہو گا: سپریم کورٹ زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 راولپنڈی ٹیسٹ: انگلینڈ کی 'بیزبال' طرز کی بیٹنگ کے سامنے پاکستانی بالرز بے بس 2 پنڈی ٹیسٹ سے قبل انگلینڈ کے کئی کھلاڑی بیمار پڑ گئے 3 کراچی: بیوی اور بیٹیوں کے قاتل نے یہ انتہائی قدم کیوں اُٹھایا؟ 4 فیفا ورلڈ کپ: ارجنٹائن اور پولینڈ پری کوارٹر فائنل میں، تیونس اور ڈنمارک کا سفر ختم 5 پنڈی ٹیسٹ: میزبان ٹیم کا پلڑا بھاری زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 کوئٹہ میں پولیس کی گا ڑی پر خود کُش حملہ 2 بھارتی کشمیر: 'پیلٹ گن سے بہت تباہی ہوئی، کئی لوگوں کا سہارا چھن گیا' 3 ٹی ٹی پی پاکستان کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، امریکی تجزیہ کار 4 ویو 360 | ٹی ٹی پی کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کا امکان نہیں، امریکی تجزیہ کار| بدھ، 30 نومبر 2022 کا پروگرام
لیگل ایڈ سوسائٹی میں، ہم اپنے شہر کو ایک بہتر جگہ بنانے کے لیے انتھک محنت کرتے ہوئے، ہر بورو میں انصاف فراہم کرتے ہیں۔ مشن لیگل ایڈ سوسائٹی ایک سادہ لیکن طاقتور عقیدے پر بنی ہے: کہ کسی بھی نیو یارک کو مساوی انصاف کے حق سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔ ہم نیو یارک والوں کے لیے امید کی کرن بننا چاہتے ہیں جو خود کو نظر انداز کرتے ہیں - اس سے قطع نظر کہ وہ کون ہیں، وہ کہاں سے آئے ہیں، یا وہ کیسے شناخت کرتے ہیں۔ 140 سال پہلے ہماری شروعات سے، ہماری ترقی اس شہر کی عکاسی کرتی ہے جس کی ہم خدمت کرتے ہیں۔ آج، ہمیں نیو یارک سٹی میں سب سے بڑی، سب سے زیادہ بااثر سماجی انصاف کی قانونی فرم ہونے پر فخر ہے۔ ہمارا عملہ اور اٹارنی ہر بورو میں انصاف فراہم کرتے ہیں، اپنے کلائنٹس کے دفاع کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں اور پوشیدہ، نظامی رکاوٹوں کو ختم کرتے ہیں جو انہیں پھلنے پھولنے سے روک سکتی ہیں۔ افراد اور خاندانوں کے پرجوش وکیل کے طور پر، لیگل ایڈ سوسائٹی ہمارے شہر کے قانونی، سماجی اور معاشی تانے بانے کا ایک ناگزیر جزو ہے۔ بنیادی اقدار لیگل ایڈ سوسائٹی کی بنیادی اقدار احتساب، اعتماد، ہمدردی، مساوات اور مساوات، احترام اور شفافیت کے موضوعات پر مبنی ہیں۔ ہم اپنا مشن جیتے ہیں۔ ہم اپنے ساتھیوں کے لیے اسی جذبے کے ساتھ وکالت کرتے ہیں جیسا کہ ہم اپنے گاہکوں کے لیے کرتے ہیں۔ ہم جگہ اور فضل کی اجازت دیتے ہیں۔ ہم تنازعات اور مواصلات میں ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کو بلند کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کی حمایت، مدد اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہم کمیونٹی بناتے ہیں۔ ہم ایک ایسا ماحول بناتے ہیں جہاں ہماری ثقافت "ہمارا تعلق" ہو۔ ہم ایک دوسرے کے اختلافات کا احترام کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے خیالات کا احترام کرتے ہیں۔ ہم تبدیلی کو گلے لگاتے ہیں۔ ہم اپنے مفروضوں کو چیلنج کرنے کے لیے کھلے ہیں، سیکھنا جاری رکھیں گے، تخلیق کرنے کے لیے آزاد ہیں، لچکدار ہیں، اور جاری رکھیں گے۔ ہم شفاف طریقے سے جواب دیتے ہیں۔ ہم اس حصے کی ملکیت لیتے ہیں جو ہم کہتے اور کرتے ہیں۔ ہماری ذمہ داری عمل سے پوری ہوتی ہے۔ ہم اپنے حصوں کا مجموعہ ہیں۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہمارے کلائنٹ کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے ہر کردار پہیلی کے ایک اہم حصے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس صفحے کو پرنٹ کریں آخری اپ ڈیٹ: 13 جون اس صفحے پر مجموعی جائزہ مشن بنیادی اقدار - ہمارے مشن کو زندہ رکھیں - جگہ اور فضل کی اجازت دیں۔ - ایک دوسرے کو بلند کریں۔ - کمیونٹی بنائیں - تبدیلی کو گلے لگائیں۔ - شفاف طریقے سے جواب دیں۔ -ہمارے حصوں کا مجموعہ اس صفحے کو پرنٹ کریں آخری اپ ڈیٹ: 13 جون کیا یہ صفحہ مددگار ہے؟ کی طرح جی ہاں ناپسند نہیں انصاف کے لیے ثابت قدم رہیں مہم کی تازہ کاریوں، کیس کی فتوحات، کلائنٹ کی کہانیاں، اور مزید کے لیے دی لیگل ایڈ سوسائٹی کے نیوز لیٹرز کو سبسکرائب کریں۔
"۔۔۔۔۔۔۔۔۔اے آزادی! ہماری پکار پر کان دھر !اور سن اے زمین کے باشندوں کی ماں !ہماری طرف رخ کر اور دیکھ ہم تیرے سوتیلے بچے نہیں۔ہم میں سے کسی ایک کی زبان سے کلام کر کہ خشک گھاس پھونس ایک ہی چنگاری سے بھڑک اٹھتے ہیں ۔اپنے بازؤں کی پھڑپھڑاہٹ سے ہم میں سے کسی ایک مرد کی روح کو بیدار کر دے کہ بادل کے ایک ٹکڑے سے بجلی نمودار ہوجاتی ہے اور آن واحد میں وادی کے خلاؤں اور پہاڑوں کی چوٹیوں کو روشن کر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔” (زرد پتے ّ از خلیل جبران) بارگاہِ الہی میں کونسی ساعت قبولیت کی ہو یہ انسان کی عقل و خرد سے ماورا ایک گورھ دھندہ ہے لیکن مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کے سکستھ کشمیر انفنٹری کے کیپٹن (بعد میں کرنل )مرزا حسن خان اور گلگت سکاؤ ٹس کے صوبیدار میجر (بعد میں کیپٹن)بابر خان یا ان کے دیگر ساتھیوں میں سے شایدکسی ایک کے دل سے ایک ایسی ہی دعا نکلی ہو جس نے بارگاہِ خداوندی میں قبولیت کا شرف حاصل کیا اور آزادی کی ایک نئی صبح کا موجب بنا۔ دنیا کے کسی خطے میں آباد تذبذب کا شکار کوئی قوم غلامی کے گھُپ اندھیروں کو قسمت کا دَین جان کر قبول تو کر سکتی ہے لیکن ایک ایسی حریت پسندقوم جوکبھی کسی غیر کی غلامی میں نہ رہی ہو حتیٰ کہ جہاں برصغیر میں مغلوں کے دورِ حکومت میں بھی آزاد ریاستیں رہی ہوں وہ بھلا کیسے "معاہدہ امرتسر”کی دھجکیاں اڑا کر بزورِ شمشیر ظلم کی بنیادوں پر قائم کی گئی ڈوگروں کی غلامی کی زنجیروں کو قبول کرنا گورا کر سکتی تھی ۔لہذا اس طرح کیپٹن مرزا حسن خان اور صوبیدار میجر بابر خان اور انکے دیگر ساتھیوں نے آزادی کا منصوبہ بنایا اور اپنے مشن کی تکمیل کے لئے کبھی تراگبل اور گزیر کی جانب پیش قدمی کرکے بانڈی پور پر دباؤ رکھ کر ہندوستانی فوج کو آگے بڑھنے سے روک کر اپنی جوانمردی کا لوہا منو ایا تو کبھی0 1200 فٹ کی بلندی پر واقع دیوسائی کے میدانوں میں موسم سرما کے دوران جہاں 15فٹ برف کی تہہ جمتی ہے پر بغیر کسی جدید جنگی سازوسامان کے دشمن کے سامنے ایک آہنی دیوار بن کردشمن سے ہتھیار،خوراک اور کپڑے تک چھین کر آزادی کے لئے راہ ہموا ر کیا اورسخت کوشی کے بعد آنے والی نسلوں کے لئے آزادی کا تحفہ دیا۔ گلگت بلتستان کی تاریخ کے اوراق کو اٹھا کر دیکھا جائے تو برصغیر میں انگریزوں نے 16 مارچ1846ء کو مہاراجہ گلاب سنگھ کے ساتھ معاہدہ امرتسر طے کیا اور کشمیر کو پچھّتر لاکھ ننکانہ شاہی سکوّں کے عوض فروخت کیا۔اس معاہدے کی رو سے دریائے راوی اور دریائے سندھ کے درمیانی پہاڑی علاقے گلاب سنگھ کو فروخت کیے گئے تھے۔ جبکہ گلگت کا علاقہ دریائے سندھ کے اُس پار شمالی جانب واقع ہونے کے سبب معاہدے کا اطلاق نہیں ہوتا تھا۔لیکن مہاراجہ گلاب سنگھ نے بعد ازاں معاہدہ امرتسر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلے چلاس پھر دریائے سندھ کو عبور کرکے گلگت پر حملوں کا آغاز کیا لیکن گلگت کے راجہ گوہر امان کی مزاہمت پر کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔آخر کار مہاراجہ کشمیر نے 1860ء کے بعد کے ادوار میں نہ صرف گلگت پر قبضہ کیا بلکہ یاسین کے علاقے تک پیش قدمی کرتے قتل عام کرکے خون کی ہولی کھیلی اور چار سو مرد وخواتین کو بھی قید کرکے کشمیر روانہ کیا گیا۔ اسی طرح 1935 ء تک گلگت میں انگریزوں اور ڈوگروں کی مشترکہ حکومت رہی لیکن اس کے بعد انگریزوں نے گلگت کو ڈوگروں سے 60سال کے لئے پٹے پر حاصل کیا ۔انگریزوں نے گلگت سکاوٹس کے نام سے ایک انتظامی فوج تشکیل دی جو گلگت اور گردونواح کے راجاؤں کے مابین تعلقات استوار کرنے کے ساتھ ساتھ سلطنت کی سر حدوں کی حفاظت کی غرض سے بنائی گئی تھی۔ان کی تنخواہیں انگریز سرکار ادا کرتی تھی ۔بلاشبہ1947تک گلگت میں انگریزو ں کی بلاشرکت گلگت پر حکمرانی رہی۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد انگریز سرکار چونکہ کمزور پڑ چکی تھی اور وقت کے ساتھ ساتھ اقتدار کو برصغیرکے مقامی ہاتھوں میں منتقل کرنے کی خواہا ں تھی۔بقول معروف تاریخ دان ڈاکٹر مبارک علی "برصغیر کی تقسیم کے حوالے سے دو متضاد آراء پائے جاتے ہیں جس میں انگریزوں کا کہنا ہے کہ وہ براہ راست اقتدار کو منتقل کرنے اور برصغیر کو خیر باد کہنے کے خواہاں تھے جبکہ مسلمانوں اور ہندووں کے مطابق بڑے تگ و دو کے بعد آزادی حاصل کی گئی ہے”لہذا برصغیر کی تقسیم کے بعد انگریز برصغیر سے واپس جا رہے تھے اور گلگت جیسے چھوٹے علاقے میں اپنی حکومت قائم رکھنا ان کے حق میں نہیں تھا اس طرح گلگت ایجنسی کے آخری پولیٹکل ایجنٹ کرنل بیکن نے یکم اگست 1947 کو مہاراجہ کی جانب سے بھیجے گئے گورنر گھنسارا سنگھ کو گلگت کا چارج دیا۔ اسی دوران ریاستی فوج کے کیپٹن مرزا حسن خان اور گلگت سکاؤٹس کے صوبیدار میجر بابر خان اور ان کے دیگر ساتھیوں نے آزادی کا منصوبہ بنایا ۔26اور 27اکتوبر کی درمیانی شب کو چونکہ مہاراجہ کشمیر ہری سنگھ نے ہندوستان کے دباؤ پر کشمیر کا الحاق ہندوستان سے کرنے کاا علان کیا تھااور اسی روز ہندوستان نے اپنی فوج کو کشمیر میں داخل کر دیا ۔اس طرح کیپٹن مر زا حسن خان اور صوبیدار میجر بابر خان اور انکے دیگر ساتھیوں نے اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا ارادہ کیا اور 31اکتوبر اور یکم نومبر کی درمیانی شب کو آپریشن شروع کیا ۔یکم نومبر کی صبح کو گورنر گھنسارا سنگھ کو گرفتار کیا گیا ۔گورنر گھنسارا سنگھ کی گرفتاری کے بعد جنگِ آزادی کا آغازہوا جس کا سلسلہ1949ء تک جاری رہا۔بعد ازاں کیپٹن مرزا حسن خان نے آزادریاست کا موقف اختیار کیا اور اسلامی جمہوریہ گلگت کا نا م دیتے ہو ئے مقامی راجہ شاہ رئیس خان کو صدر بنایا گیا جبکہ خود آرمی کمانڈر کا عہدہ سنبھال لیا ۔16دن تک قائم رہنے والی عبوری حکومت جب اپنے اختتام کو پہنچی تو قائد اعظم محمد علی جناح کو پاکستان کے ساتھ الحاق کے لئے خطوط لکھے گئے ۔پاکستان چونکہ کچھ ہی مہینوں پہلے معر ض الوجود میں آنے کی وجہ سے مشکلات کا شکار تھا سُو قائد اعظم نے گلگت جیسے دوردراز پہاڑی علاقے کو پاکستان میں ضم کرنے میں کم ہی دلچسپی لی لیکن امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے مستقبل میں اس خطے میں روس کی پیش قدمی کے خدشات کے پیش نظر جلد از جلد گلگت کا انتظام سنبھالنے کا مشورہ دیا گیا۔جس کے بعد پاکستان کی جانب سے پہلا نمائیندہ سردار عالم خان 15 نومبر 1947کو گلگت پہنچ گیا۔ لیکن ابھی تک گلگت بلتستان پربھارتی حملے کی تلوار لٹک رہی تھی اور بلتستان تا حال ڈوگروں کے قبضے میں تھا ۔اس لئے حکومت پاکستان نے میجر اسلم کو کرنل پاشا کا کوڈ نام دے کر گلگت بلتستان علاقوں میں سپہ سالار بنا کر بھیج دیا ۔کرنل پاشا نے اپنا ہیڈ کورٹر گلگت میں قائم کیا۔اس طرح کشمیر انفنٹری کی مسلمان نفری جو کیپٹن (بعد میں کرنل)مرزا حسن خان کی معیت میں تھی کے ساتھ گلگت سکاؤٹس کو شامل کیا گیا اور مشترکہ فوج کی تعداد 2000تک بڑھا دی گئی۔ سکردو کا قلعہ کھر پوچو ڈوگرہ کمانڈر کرنل تھاپا کی تحویل میں تھا۔ میجر احسان علی کی مختلف اوقات میں کرنل تھاپا سے جھڑپیں ہوتی ہیں دریں اثناء چترالی رضا کار دستے شہزادے کرنل متاع الملک کی معیت میں مدد کے لئے پہنچ گئے۔ 14 اگست 1948کو پاکستان کی آزادی کے ٹھیک ایک سال بعد کرنل تھاپا کو ہتھیار ڈالنے پر مجبورکر دیا گیااورگلگت بلتستان کے علاقے مکمل طور پر آزاد ہوکر پاکستان میں شامل ہوگئے۔ پاکستان میں ضم ہونے کے بعد لوگ خوش تھے اور مستقبل میں اس خطے کو ریاست پاکستان میں حقیقی معنوں میں شامل کرنے کے حوالے سے امیدیں وابستہ تھیں۔لیکن وقت کے ساتھ ساتھ علاقے کے لئے درد رکھنے والے لوگوں کی امیدوں کے دیّے مدھم ہوتے گئے اور آج 69 ء سال گزرنے کے باوجود بھی گلگت بلتستان کے عوام اپنی شناخت سے محروم ہیں۔اور یہاں کے عوام کی شروع سے یہ بد قسمتی ہے کہ بیرونی افراد کی حکمرانی رہی ہے اور "لڑاؤ اور حکومت کرو "کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر یہاں کے عوام کے حقوق غضب کیے جاتے رہے ہیں اور بیرونی سازشوں کے شکار چند مقامی افراد کی معاونت سے فرقہ ورانہ فسادات میں سینکڑوں بے گناہ افراد کی زندگیوں کے چراغ گُل کیے جا چکے ہیں۔کہتے ہیں قدیم یونان میں بادشاہ امراء میں سے اپنے لئے مشیر چنتے تھے اور انہی کی مشاورت سے نظامِ حکومت چلائی جاتی تھی۔اسی طرح گلگت بلتستان میں میں بھی 1970 ء میں قائم کی گئی مشاورتی کونسل کے قیام کے بعد ہی سے چند امراء کو مراعات سے نواز کر عام عوام کے حقو ق غضب کیے جا رہے ہیں اور آج بھی گلگت بلتستان میں گورنر،وزیر اعلیٰ اور دیگر وزاء کو مراعات سے نواز کرعام عوام کا استحصال کیا جا رہا ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے اپنے گزشتہ GB کے دورے میں علاقے کی حیثیت کا تعین کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے فیصلوں کا بھی عام عوام کی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا البتہ قومی اسمبلی میں کچھ نشستیں ضرور دی جائیگی لیکن کی ان کی حیثیت بھی سرکس کی تماشائیوں سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔اس کے ساتھ ساتھ CPEC پاکستان اور چائنا کے تعاون سے بننے والا تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے لیکن گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں کی نسبت ایک بھی منصوبے سے محروم رکھنا علاقے کے عوام کے حقوق کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے مترادف ہے۔ گلگت بلتستا ن کے باسیوں کی یہ بد قسمتی رہی ہے کی یہاں کی پڑھی لکھی نوجوان نسل ابھی تک وطن کی فکر کرنے سے قاصر ہے اور جس قوم کے نوجوان سوچنے کے صلاحیت سے محروم ہوں اور حصولِ تعلیم کا مقصد فقط روزگار کا حصو ل ہو تو اس قوم کی مستقبل کے حوالے سے امیدیں وابستہ کرنا ہی بے سود ہے۔لیکن "پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھ”کے مصداق آج بھی اس قوم میں علاقے کے لئے درد رکھنے والے افراد کی کمی نہیں جو مستقبل میں علاقے کی محرومیوں کے حوالے سے نجات دہندہ کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔آج اس قوم کو پھر سے کرنل مرزا حسن خان ،کیپٹن بابر خان اور کیپٹن شاہ خان جیسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو سچے جذبے کے ساتھ علاقے کے حقوق کے لئے لڑ سکیں۔ نامور شاعر فیض احمد فیض کی اسی "دعا "کے ساتھ محرومیوں کے گھُپ اندھیروں میں جینے والی قوم کی حکایت کے اوراق کو سمیٹ لیتے ہیں۔ جن کی آنکھوں کو رخِ صبح کا یارا بھی نہیں ان کی آنکھوں میں کوئی شمع منورکر دے جن کا دین پیرویِ کذب و ریا ہے ان کو ہمتِ کفر ملے جراتِ تحقیق ملے جن کا سر منتظرِ ِ تیغِ جفا ان کو دستِ قاتل کو جھٹک دینے ی توفیق ملے Share this: Tweet Like this: Like Loading... Related آپ کی رائے comments تہذیب حسین برچہاکتوبر 31, 2016 72 7 منٹوں کی پڑھائی Facebook Twitter LinkedIn Tumblr Pinterest Reddit VKontakte ای میل میں شئیر کریں پرنٹ تہذیب حسین برچہ متعلقہ حسنِ صباح ایک حقیقت سوا فسانے جنوری 27, 2015 پاوَر کمیٹی ،کار کردگی اور ناقدیں سے گذارش جولائی 24, 2014 قومی کتب خانہ ستمبر 14, 2019 محترمہ ماروی میمن کا دورہ چترال اپریل 15, 2016 یہ بھی چیک کریں Close کالمز دھڑکنوں کی زبان ……. بلاوے کا خوف نومبر 17, 2019 گلگت بلتستان بکھرے بادل 7 ℃ 8º - 5º 37% 1.28 کلومیٹر فی گھنٹہ 8℃ بدھ 9℃ جمعرات 9℃ جمعہ 10℃ ہفتہ 8℃ اتوار پامیر ٹائمز فیس بک میں پامیر ٹائمز فیس بک میں تازہ ترین چترال میں ہنر مند خواتین کی تیار کردہ مصنوعات کی نمائش دسمبر 5, 2022 آغا خان اسکول مدک لشٹ میں مڈل اسکول پروگرام کے سلسلے میں تقسیم اسناد کی تقریب دسمبر 5, 2022 چترال کے تمام تحصیلوں کی بحالی کے بعد تحصیل لٹکوہ بھی فوری بحال ہونا چاہئے، نصرت الہی دسمبر 3, 2022 ضلع اپر چترال میں صوبائی حلقوں کے مابین ہونے والے محتلف کھیلوں کے ٹرائلزاختتام پذیر نومبر 30, 2022 وزیر اعلٰی گلگت بلتستان نے اقراء یونیورسٹی اسلام آبادکا دورہ کیا نومبر 29, 2022 طالبعلم جنسی زیادتی کیس، چیف کورٹ نے پولیس کو دوبارہ رپورٹ سمیت طلب کر لیا نومبر 28, 2022 تھور، ہربن حد بندی تنازعہ بالآخر حل ہوگیا، قبائلی رسم و رواج کے مطابق صلح نومبر 26, 2022 آغا خان رورل سپورٹ پروگرام چترال کاچالیس سالہ سفر نومبر 26, 2022 گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والا نوجوان کراچی میں مبینہ طور پر لاپتہ ہوگیا نومبر 26, 2022 میاں بیوی: ایک مقدس رشتہ نومبر 26, 2022 پامیر ٹائمز پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔ 2007 میں اجرا کے بعد سے پامیر ٹائمز نے مسلسل یہ کوشش کی ہےکہ مستند اور معیاری معلومات قارئین تک پہنچانے کا اہتمام کیا جاسکے۔ اس دوران ہمارے ساتھ متعدد رضاکار رپورٹرز اور سیٹیزن جرنلسٹس کا تعاون رہا ہے۔ آن لائن انگریزی اشاعت کی مسلسل کامیابی کے بعد کچھ سال پہلے ہم نے پامیر نامہ کے نام سے ایک اردو بلاگ کا اجرا کیا تھا۔ قومی زبان میں لکھنے کی ضرورت اور قارئین اور لکھاریوں کی پرزور سفارش پر بعد میں بلاگ کی بجائے ایک مکمل اردو ویب پورٹل کا اہتمام کیا گیا، جس میں گزشتہ دس سالوں سے خبروں، مضامین اور فیچرز کے علاوہ تصویری کہانیاں بھی وقتا فوقتا شائع کی جارہی ہیں۔ اردو زبان میں بلاگ کے اجراء کا مقصد ان لوگوں تک معلومات کی رسائی کو ممکن بنانا ہے جو انگریزی زبان سے نا بلد ہیں. گلگت بلتستان، چترال اور کوہستان کے علاوہ پورے علاقے کے ہر کونے اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے گلگت بلتستان کے امور میں دلچسپی رکھنے والے خواتین اور حضرات اس بلاگ سے معلومات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ، مختلف امور سے متعلق خبروں اور آرا کا تبادلہ بھی کر سکتے ہیں۔ اس ویب پورٹل پر ہم ترجیحی بنیادوں پر پہاڑی علاقوں کی خبریں شائع کرتے ہیں۔ انگریزی اور اردو زبانوں میں اشاعت کے بعد پامیر ٹائمز نے بروشسکی اور وخی زبانوں میں بھی اشاعت کا آغاز کیا۔ اس سلسلے میں ان دونوں زبانوں کے ماہرین کی مدد لی گئی ہے۔ مستقبل میں ہم دیگر زبانوں میں بھی اشاعت شروع کرنے کا خواب رکھتے ہیں۔ ہم تک اپنی آرا، مضامین، تصاویر اور خبریں پہنچانے کے لیے ہمیں ای میل کیجئے مواد بھیجنے کےلئے رابطہ کیجئے: pamirtimes@gmail.com editor@pamirtimes.net WhatsApp: +92 355 4363117 Facebook Twitter RSS Email ٹوئٹر فیڈز My Tweets زمرہ جات adipiscing amet consectetur css3 dolor featured Gilgit google great html5 ipsum jquery Lorem responsive seo shahrzad sit theme
چل بلہیا چل اوتھے چلیے، جتھے سارے انے۔۔۔ کوئی نہ ساڈی ذات پچھانے، کوئی نہ سانوں منے۔۔۔۔ مکے گیاں گل مکدی نہیں ۔۔۔۔۔ بھانویں سو سو جمعے پڑھ آیے۔۔۔۔ گنگا گیاں گل مکدی نہیں ۔۔۔۔ بھانویں سو سو غوطے کھائیے۔۔۔ گیا گیاں گل مکدی نہیں ۔۔ بھانویں سو سو پنڈھ پڑھ آیے۔۔۔۔ بھلے شاہ گل تاہیوں مکدی ۔۔۔۔ جدوں "میں" نوں دلوں گنوایۓ ۔۔۔۔۔۔بلھا کی جاناں میں کون​۔۔۔۔نہ میں مومن وچ مسیت آں​۔۔۔۔نہ میں وچ کفر دی ریت آں​۔۔۔قصور وہ شہر ہے جہاں بابا بلھے شاہ کا مزار ہے ۔کچھ دن پہلے ہم چار پانچ دوست قصور کے تنگ راستوں اور بازاروں سے ہوتے ہوئے جب شہر کے وسط میں موجود بابا بلھے شاہ کے مزار کے احاطے میں داخل ہوئے تو سحر زدہ کردینے والا ماحول تھا ۔ہر طرف سماں کی محفلیں جاری تھی ،موسیقیت سے مزین رقص کی محفلیں دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا ۔وہاں پر موجود ہر انسان عشق کی مستی میں مست تھا ۔بلھے شاہ اس کائنات کی ایسی ہستی ہے جو صدیوں بعد پیدا ہوتی ہے ،اس بات کا احساس وہاں جانے کے بعد مجھے پہلی مرتبہ ہورہا تھا ۔ مزار کے اندر اور باہر ہر انسان کے چہرے کو دیکھ کر ایسے لگا جیسے ہر کوئی سچائی ،محبت اور انسانیت کی تلاش اور شناخت کے لئے یہاں آیا ہوا ہے۔بابا بلھے شاہ کا اصل نام عبدللہ تھا ،لیکن جب وہ اپنی زات اور انا کو بھلا بیٹھے تو بلھے شاہ ہو گئے ۔بابا بلھے شاہ ملامتی صوفی سلسلے کی ایسی کڑی ہیں جنکا درس محبت ،عشق،امن اور آزادی تھا ۔اس لئے تو وہ ملامتی صوفی کہلائے ۔بلھے شاہ جیسی ہستیاں بے مثال ہوتی ہیں ،ایسی ہستیاں ہمیشہ کائنات میں رقص و سرود میں رہتی ہیں ،کبھی مرتی نہیں ،شاید اس لئے انہوں نے فرمایا تھا کہ بلھے شاہ اسی مرناں نئیں ،گور پیا کوئی ہور۔۔۔۔بابا بلھے شاہ نے عشق کی فلاسفی سے انسان کو انسانیت ،آزادی اور محبت سے روشناس کرایا ۔وہ ایسا کائناتی انسان تھا جس نے عشق کو ہی اوڑنا بچھونا بنا لیا تھا ،اپنی زات اور انا کو فنا کرتے ہوئے اس نے صرف انسانیت کا چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ۔بابا بلھے شاہ 1680 عیسوی میں بہاولپور کے علاقے اوچ شریف میں پیدا ہوئے ۔معاشی حالات کچھ اچھے نہ تھے،لیکن بچپن ہی سے وہ درویش صفت انسان تھے ۔یہ درویشیت ساری زندگی ان کے ساتھ ہمکلام رہی ۔ بلھے شاہ کی اندر کی دنیا کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ موسیقیت ،روحانیت اور انسانیت سے مزین تھے ،ہر وقت ان کی اندر کی دنیا میں رقص و سرود کی روشنی پھوٹتی رہتی تھی ۔اسی لئے وہ اپنے زمانے میں سب سے بڑے باغی اور انقلابی کہلائے ۔بلھا کچھ بڑا ہوا تو تعلیم و تدریس کی خاطر قصور میں آگیا ۔اس وقت سخت گیر اور انتہا پسند حکمران اورنگزیب عالمگیر کا دور دورہ تھا ۔وہ اورنگزیب عالمگیر جس نے تخت و تاج کی خاطر بھائیوں کو سازش سے مروا ڈالا اور باپ کو قید میں ڈال دیا تھا ۔اورنگزیب کا زمانہ ہو ،ادھر بلھا عشق کو دریافت کررہا ہو ،عشق کی نئی جہتوں کو تلاش کررہا ہو ،یہ دو مختلف باتیں ہیں ،اس لئے ٹکڑاو تو ہونا ہی تھا ۔بغاوت اور انقلاب نے برپا ہونا ہی تھا ،ایک طرف انا پرست ،متعصب حکمران کی حکومت اور دوسری طرف انا کا دشمن بلھا ۔یہ تھی وہ صورتحال ۔۔۔ایک طرف مغل بادشاہ اورنگزیب عالم گیر کے دور میں لڑائی جھگڑے عروج پر تھے اور دوسری طرف ایسا انسان جو اپنی زات کی نفی کر چکا تھا ،کائنات کے سارے رنگ اس کی زندگی میں جھلک رہے تھے ۔بلھا اورنگزیب عالم گیر کے دور کا چشم دید گواہ تھا ،اس لئے مفتی اور ملاں اس کے خلاف فتوے دے رہے تھے ،اسے کافر کہہ رہے تھے ۔ہر طرف افراتفری تھے ،مغل سکھوں کا قتل عام کررہے تھے اور سکھ مغلوں کو مار رہے تھے ۔بلھے شاہ نے صوفیانہ شاعری کے زریعے اوررنگزیب عالمگیر کی حکمرانی کو چیلنج کردیا ۔ادھر سے مفتیوں نے فتوے دیئے کہ اس کی شاعری کافرانہ ہے ،اس لئے اسے ملک بدر کیا جائے ۔فتوے بھی جاری تھے اور بلھے شاہ کا انسانیت سے بھرپور کلام بھی اپنے جوبن پر تھا ۔اب بابا بلھے شاہ قصور کو خیر باد کہہ کر لاہور آگئے ۔عوام کو عشق ،آزادی ،امن ،انسانیت اور محبت کا درس دینا شروع کردیا ۔ ریاست کے حکمرانوں اور ٹھیکیداروں کے خلاف آواز بلند کرنا شروع کردی ۔اب ایک طرف اس دور کے انتہا پسند تھے اور دوسری طرف انسانیت سے مزین تصوف کا راستہ تھا ۔جس سے حکمران اور انتہا پسند خوف زدہ تھے ۔بابا بلھے شاہ نے لاہور کے بعد گوالیار کا رخ کیا ،وہاں انہوں نے رقص ،سنگیت اور راگ رنگ کی تربیت حاصل کی ،اس سے اپنے مرشد کو منایا ۔جیسے وہ کہتے ہیں کنجری بنیا میری عزت نہ گھٹدی ،مینوں نچ کے یار مناون دے ۔اصل میں بلھے شاہ کے اس کلام کے یہ معانی ہیں کہ کوئی کمتر نہیں ہوتا ،کیونکہ طوائف کو ،ناچنے گانے والوں کو کمتر سمجھا جاتا ہے ،انہیں مراسی کہا جاتا ہے،ان سے نفرت کی جاتی ہے تو بابا بلھے شاہ ان سب کی آواز بن گئے اور کہا کوئی انسان بڑا چھوٹا ،اعلی و ادنی نہیں ہوتا ،انسان سب برابر ہوتے ہیں ،اسی وجہ سے طاقتور ریاست اور اسٹیبلشمنٹ ان کے خلاف تھی ۔اس وقت کے مفتیان نے فتوی دیا یہ بندہ گستاخانہ اور کافرانہ شعر کہتا ہے ،اس لئے اسے سخت سزا دی جائے ،اس لئے بلھے شاہ پر مصیبتوں کے پہا ڑ ٹوٹ پڑے ۔اب ایک بندہ شہر شہر گھوم رہا ہے ،رقص کررہا ہے ،سنگیت کا عاشق ہے ،انسانیت پرست ہے اور کہہ رہا ہے کہ میں رانجھا رانجھا کردی آپے ہی رانجھا ہوئی ،ایسے شخص کو کیسے ریاست اور اس کے طاقتور حلقے آزادی اور بے باکی سے زندہ رہنے دے سکتے تھے ۔وہ جو اپنے آپ کو پہچان چکا تھا ،جس نے خود پر یقین کر لیا تھا ،جس نے اپنا انفرادی سچ پا لیا تھا اور اب وہ یہ سچ شئیر کررہا تھا ،یہ سچ اب ریاست کے ٹھیکیداروں کے اقتدار کے لئے خطرناک تھا ،اس لئے سب کے سب طاقتور بابا بلھے شاہ کے دشمن بن چکے تھے ۔اس وقت لوگوں کی سمجھ میں آرہا تھا کہ ایک درویش ایسا ہے جو مختلف بات کررہا ہے ،جو کہہ رہا ہے پڑھ پڑھ عالم فاضل بنیو ،کدے اپنے آپ نوں پڑھیا ای نئیں ۔وہ لوگوں کو کہہ رہا تھا لوگو اپنے آپ کو جانو ،وہ مفتیوں کے خلاف بات کرہا تھا ،ان کے اصولوں اور ضابطوں پر سوال اٹھا رہا تھا ۔عشق اس کی طاقت تھی ،اسے مارنا مشکل تھا ،اس لئے وہ ان کا مقابلہ کرتا گیا ۔بلھا جب انتقال کر گیا تو ایک اور فتوی جاری کیا گیا کہ اس کا جنازہ پڑھنا ناجائز ہے ،کہا گیا اس بندے کو قصور میں دفنایا بھی نہیں جاسکتا ،کہا گیا اسے شہر سے کہیں دور دفنایا جائے ۔ ایک ملامتی ،انقلابی اور باغی صوفی کے ساتھ ایسا ہی ہونا تھا ،اس لئے قصور شہر سے دور بلھے شاہ کو دفنایا گیا ۔انسانیت کا درس دینے والے صوفی درویشوں کے ساتھ ہمیشہ ایسا ہی ہوتا رہا ہے ،لیکن بلھے شاہ آج بھی زندہ ہے ،رقص کی کیفیت میں ہے ،بلکل ایسے ہی جیسے یہ کائنات رقص و سرود میں ہے۔تنگ نظری اور تعصب اس وقت بھی موجود تھا ، اس وقت بھی بلھا موجود تھا ،تنگ نظری ،تعصب اور انتہا پسندی آج بھی موجود ہے اور بلھا آج بھی عشق و رقص کی کیفیت میں ہے اور ٹھیکیدار آج بھی خوف زدہ ہیں کہ کہیں بلھے کا پیغام لوگوں تک پہنچ نہ جائے ۔اس وقت بھی حکمرانوں اور قاضیوں کا گٹھ جوڑ تھا اور آج بھی وہی صورتحال ہے ۔اسے شہر کے باہر دفن کردیا گیا ،لیکن شہر پھیلتا پھیلتا بلھے تک پہنچ گیا ،اور آج بلھے شاہ شہر کے وسط میں رقص میں ہے ۔بلھا کبھی کہیں گیا ہی نہیں ،وہ جسمانی طور پر نہیں ،لیکن اس کا کلام آج بھی موجود ہے ،انسانیت ،آزادی اور عشق کا سفر آج بھی جاری ہے ،تعصب ،نفرت اور انتہا پسندی صدیوں سال پہلے بھی خوف میں تھے ،آج بھی خوف میں ہیں۔ بلھا کل بھی آزاد ،درویش تھا اور آج بھی وہ کہہ رہا ہے کی جاناں میں کون؟جب تک یہ انسانیت موجود ہے بلھے کی آواز ،رقص اور روحانی موسیقیت گونجتی رہے گی ۔۔۔۔۔ پھڑ نقطہ، چھوڑ حِساباں نوں۔۔۔ چھڈ دوزخ، گور عذاباں نوں۔۔۔۔ کر بند، کُفر دیاں باباں نوں۔۔۔۔ کر صاف دِلے دیاں خواباں نوں۔۔۔ گل ایسے گھر وِچ ڈُھکدی اے۔۔۔۔ اِک نقطے وِچ گل مُکدی اے۔۔۔۔۔ کدی سچّی بات وی لُکدی اے۔۔۔۔۔ اِک نقطے وِچ گل مُکدی اے۔۔۔ نہ کر بندیامیری میری۔۔۔۔۔ نہ تیری نہ میری۔۔۔۔۔۔ چاردناں دا میلہ دُنیا۔۔۔۔۔۔ فیرمٹی دی ڈھیری۔۔۔۔۔ مندر ڈھادےمسجد ڈھادے۔۔۔۔۔ ڈھادےجو کجھ ڈھیندہ۔۔۔۔۔ اک بندہ دا دل نہ ڈھاویں۔۔۔۔۔ رب دلاں وچ ریندہ ۔۔۔۔۔بابا بلھے شاہ کا ایک خوبصورت کلام پیش خدمت ہے ۔ عابدہ پروین نے اِس کلام کو یوں گایا ہے کہ حق ادا کر دیا ہے ۔​۔۔۔بلھے نوں سمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاں​۔۔۔۔۔۔۔من لے بلھیا ساڈا کہنا، چھڈ دے پلّا رائیاں​۔۔۔۔۔۔آل نبی اولادِ علی نوں، توں کیوں لیکاں لائیاں​۔۔۔۔۔بلھے نوں سمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاں​۔۔۔۔۔چیہڑا سانوں سیّد سدّے، دوزخ ملن سزائیاں​۔۔۔۔جو کوئی سانوں ’’ رائیں ‘‘ آکھے، بہشتیں پینگھاں پائیاں​۔۔۔۔۔بلھے نوں سمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاں​۔۔۔۔۔آخر میں بابا بلھے شاہ کا وہ کلام سنا دیتا ہوں جو مجھے بہت پسند ہے ۔۔۔۔ سِر تے ٹوپی تے نیت کھوٹی۔۔۔۔۔ لینا کی سِر ٹوپی تَرھ کے؟۔۔۔۔۔ تسبیح پھِری پر دِل نہ پھِریا۔۔۔۔۔ لینا کی تسبیح ہتھ پَھڑ کے۔۔۔۔۔۔ چلِے کیتے پر رب نہ ملیا۔۔۔۔ لینا کی چِلیاں وِچ وَڑھ کے۔ بابا بلھے شاہ کی کتب آپ پنجند۔کام کے اس لنک سے پڑھ سکتے ہیں تازہ ترین خبریں موم کی گڑیا از ڈاکٹر شگفتہ غزل دسمبر 1, 2022 ایک غریب بوڑھا آدمی کھلونوں کی چھوٹی سی دکان سجائے بازار میں بیٹھا آواز لگاتا ہے۔۔۔ ایک روپئے کا ایک... سائنس ماضی کے متعلق کیسے بتاتی ہے از ڈاکٹر حفیظ الحسن دسمبر 1, 2022 پیریاڈک ٹیبل میں عناصر کی ترتیب اُنکے مرکزے میں موجود پروٹانز کی تعداد کے حساب سے ترتیب دی گئی ہے۔...
میرے سامنے ڈائننگ ٹیبل پر رکھے ہوئے گلاس میں موجود مشروب یک دم اور سیاہ ہو گیا تھا۔ گلاس کے کناروں پر میری لپ اسٹک کے نشان تھے۔ کوئی اُن نشانوں پر انگلی پھیر کر یا محض ایک نظر ڈال لینے پر یہ اندازہ کر سکتا تھا کہ میرے ہونٹ خوبصورت تھے۔ مشروب میں موجود برف کے کیوبز اب بہت ننھے ننھے سے رہ گئے تھے… چند لمحوںمیں وہ بھی تحلیل ہو جاتے… اس سیاہ مشروب میں غائب ہو جاتے بالکل اسی طرح جس طرح میں ہو رہی تھی… ابھی… اس وقت… میرے بائیں طرف ٹیبل کے سرے پر بیٹھا قہقہے لگانے والا مرد میرا شوہر تھا… اور ”وہ” تھا جیسے میں نے دنیا میں سب سے زیادہ چاہا تھا… ہنستے ہوئے اس کا ”سفید چہرہ” سرخ ہو رہا تھا… اور وہ ”سفید شرٹ” پہنے ہوئے تھا اور “D&G” کا آفٹر شیو اس کے وجود کو مہکا رہا تھا اور اس کی کلائی میں “Gucci” کی گھڑی تھی اور اس کی پلیٹ میں ”فرائیڈ چکن” کا ایک ٹکڑا اور اس کے گلاس میں ”لیمن سپرائٹ”… اور میں… میں… میں… دربارِ دل میں تھی… کسی نے میری آنکھوں سے پٹی اتار دی تھی مجھے ٹھیک طرح سے دیکھنے کے لیے آنکھیں جھپکنی بھی نہیں پڑیں… سب کچھ نظر آ رہا تھا… صاف نظر آ رہا تھا۔ مگر میری بینائی کو واپس آنے میں بہت دیر لگ گئی تھی اتنی دیر کہ اب سامنے نظر آنے والے منظر پر مجھے یقین نہیں آ رہا تھا… خود اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھ لینے پر بھی میرا ذہن یہ سب کچھ تسلیم کرنے سے انکار کر رہا تھا… ذہن جو کچھ سمجھانے کی کوشش کر رہا تھا آنکھیں اور دل نہیں مان رہا تھا… اور آنکھیں جو کچھ دکھانے کی کوشش کر رہی تھیں… ذہن اس پر یقین نہیں لا رہا تھا۔ مجھے اپنا وجود یک دم برف کا بت بنتا محسوس ہوا تھا یا پھر کانچ کا مجسمہ… جو انگلی کی ہلکی سی ضرب سے ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا… یوں ڈھے جاتا جیسے وہ کبھی تھا ہی نہیں… میں نے اپنے ہونٹ بھینچنے کی کوشش کی… اور میرے ہونٹوں نے میرا ساتھ نہیں دیا ایک عجیب Defiance تھی جو میرے وجود کے ہر عضو میں اتر آئی تھی… مہر سمیع کا اپنا جسم اس کو Own کرنے سے انکار کر رہا تھا… وہ کسی اور کے اشارے پر چل رہا تھا… کسی اور کے اشارے پر؟… میں، میں پِس رہی تھی… مہر سمیع… میرا ذہن سب کچھ تسلیم کرنے کی سعی میں مصروف تھا۔ اور مراد… وہ ہنس رہا تھا… میرا شوہر… وہ شخص جسے میں نے سب سے بڑھ کر چاہا تھا… وہ ہنس رہا تھا۔ اس کی ہنسی میں کانٹوں جیسی چبھن تھی… وہ مجھ پر ہنس رہا تھا… اور پھر میں نے اپنے ہاتھ میں پکڑے چھری اور کانٹے کو بھی یک دم ہنستے دیکھا… پھر ٹیبل پر میرے سامنے پڑی میری ڈنر پلیٹ… پھر میرا گلاس… باری باری سب ہنسنے لگے تھے اور پھر میز پر پڑی ہر شے… ہر چیز… ڈشز، پلیٹیں، چمچ، کانٹے، چھریاں، ڈونگے، گلاسز… سب اس کورس میں شامل ہو گئے تھے… پھر ٹیبل، کرسیاں، ڈیکوریشن پیسز، دیوار پر لگی Paintings، لائٹس، پردے، فرنیچر، ڈرائنگ روم اور ڈائننگ کی ہر شے قہقہے لگانے لگی تھی۔ ان سب کی نظریں مجھ پر تھیں اور ان سب کی انگلیاں بھی مجھی پر اٹھی ہوئی تھیں… وہاں کمرے میں موجود ہر شے کا جیسے ایک چہرہ اُگ آیا تھا اور ہر چہرے کی نظریں مجھ پر تھیں… اور میں… میں انھیں دیکھ نہیں پا رہی تھی۔ میرے ہاتھ سے کانٹا پلیٹ میں گرا… مراد نے مجھے چونک کر دیکھا۔ ”کیا ہوا؟”… ”تم نے کھانا کیوں چھوڑ دیا؟” مراد نے مجھ سے پوچھا۔ اس کے لہجے میں تشویش تھی۔ ”اور انسان شر کو اس طرح مانگتا ہے جس طرح خیر کو بے شک انسان بڑا ہی جلد باز واقع ہوا ہے۔” سورة بنی اسرائیل پارہ 15۔ ”بھابھی کیا ہوا؟” یہ مونس تھا… میرے شوہر کا بہترین دوست… ”آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے؟” وہ بھی مراد کی تشویش میں شامل تھا۔ میں نے اس کے چہرے کو دیکھا… اس کے نام کو دل میں دہرایا… مونس… مومی… بے یقینی تھی کہ بھنور کی طرح مجھے اپنے حصار میں لیے ہوئے تھی اور میں بے بسی سے اس کی گرفت سے اپنے آپ کو چھڑانے کی کوشش کر رہی تھی۔ ”پریکٹیکل جوک” کسی نے میرے سر پر کچھ مارا۔ ”500 روپے” ایک دوسری آواز نے سرگوشی کی۔ ”1000 روپے” آوازیں تھیں کہ بڑھتی ہی جا رہی تھیں۔ میں نے سانس لینے کی کوشش کی… میں نے آوازوں کی بازگشت سے فرار ہونے کے لیے کوشش کی۔ ”کیا بات ہے مہر؟” وہ پھر مراد تھا۔ اس نے میرے ہاتھ پر ہاتھ رکھا تھا مگر میرے ہاتھ نے اس کے ہاتھ کا لمس محسوس نہیں کیا۔ میں نے اپنے ہاتھ کو دیکھا… وہ لمس محسوس کیوں نہیں کر رہا تھا… کیا ”وہ” نہیں تھا؟… ”یا میں” نہیں تھی؟ ”کھانا کھانا کیوں بند کر دیا؟” وہ پوچھ رہا تھا… ”میں کیوں کھا رہی تھی؟” میں سوچ رہی تھی۔ ”اس طرح کیوں دیکھ رہی ہو؟” اسے میری نظریں عجیب لگیں۔ ”اس طرح کیا دیکھ رہی تھی؟” میں نے سوچا… وہ تو کبھی بھی چہرہ نہیں تھا میرے لیے… صرف آواز تھی… پھر میں چہرے کو کیوں دیکھ رہی تھی؟… کیا دیکھ رہی تھی؟… جب آوازیں چہروں میں تبدیل ہوتی ہیں تو کیا وہ سب کو اسی طرح بھیانک لگتی ہیں جیسے مجھے لگ رہی تھیں… یا پھر یہ سب صرف میرے ساتھ ہی ہوا تھا…؟ میرے ساتھ ہی ہونا تھا؟… ”مہر کیا سوچ رہی ہو؟” آواز نے ایک بار پھر کہا… نہیں چہرے نے ایک بار پھر کہا… ہاں۔ یہ وہی تو تھا… وہی آواز… پھر آخر میں نے اسے Illusion کیوں سمجھا؟… کیوں جانا؟… میں نے اس کے ہاتھ کے نیچے سے اپنے ہاتھ کو کھینچا… میں اس کی نہیں تھی۔ میں کسی اور کی تھی… کس کی؟… میں نے دل کو ٹٹولا۔ ”آئیے مہر سمیع… آپ بھی آئیے۔” دل نے مجھے خوش آمدید کہا۔ ”دیکھئے آپ نے کیا پایا ہے؟” وہ مسکرا رہا تھا ”جو پایا ہے… وہ کھرا ہے یا کھوٹا؟” وہ پوچھ رہا تھا۔ ”کھرا ہے تو کیا دام دیے ہیں؟” اس کا لہجہ عجیب تھا۔ ”کھوٹا ہے… تو کیا کھویا ہے؟” میں نے سر اٹھا کر دیکھا۔ میں دربارِ دل میں تھی… دل بادشاہ کے حضور… ”دیکھئے انجام محبت… اور کہیے آپ کہاں ہیں؟” وہ تمسخر سے کہہ رہا تھا۔ ”کیا محسوس کر رہی ہیں؟… کیا کہنا چاہتی ہیں؟”… کچھ کہہ پائیں گی؟… اب بھی؟… ابھی بھی…؟ دل نے ہنس کر مجھ سے کہا تھا… اور پھر میرے وجود سے اپنی زنجیریں ہٹا دی تھیں میں دل کی گرفت سے آزاد ہو گئی تھی… اتنے سالوں میں پہلی بار بوجھ ہٹا تھا… یا بوجھ بڑھا تھا؟ ”جائیے آپ کو آزاد کرتے ہیں… انجام محبت دیکھ لینے والے دربارِ دل میں کیا ٹھہریں گے؟ وہ کہہ رہا تھا۔ ”جائیے۔” مگر میں کہاں جاتی… اب… اب… کہاں؟ اتنا بڑا دھوکہ کھا کے؟ ”میں نے دھوکہ نہیں دیا آپ کو… میں نے تو صرف فریب دیا تھا۔” وہ ہنسا۔ ”دھوکہ تو آپ نے خود کھایا ہے۔” اس کے ماتھے پر یک دم بل آئے… میں نے خود کو دربارِ دل سے باہر پایا۔ ”آئی ایم سوری بھابھی…” یہ مونس تھا۔ ”اگر میری باتوں سے آپ کو تکلیف پہنچی ہے تو۔” مونس نے جیسے میری حالت کو Assess کرتے ہوئے نتیجہ نکالا تھا۔ ”تکلیف پہنچی ہو تو؟” میں نے سوچا۔ ”کیا مجھے تکلیف پہنچی تھی؟” میں نے اپنے آپ سے سوال کیا۔ تکلیف؟… یہ تکلیف کیا ہوتی ہے؟… کیا یہ تکلیف تھی جو میں محسوس کر رہی تھی؟… یا پھر بے عزتی تھی؟… یا پھر یہ پچھتاوا تھا؟… یا کوئی احساسِ زیاں تھا؟… یا یہ کچھ اور تھا؟… کچھ اور جس کو میں نام نہیں دے پا رہی تھی۔ جس کو کوئی نام نہیں دے سکتا تھا۔ ”مجھے اس موضوع پر بات کرنی نہیں چاہیے تھی۔” مونس وضاحت کر رہا تھا۔ ”مجھے اصل میں اندازہ نہیں تھا کہ آپ کو اتنا برا لگے گا ورنہ میں بات کرتے ہوئے محتاط رہتا۔” ”نہیں نہیں یار تم نے ایسا کچھ نہیں کیا کہ تمھیں ایکسکیوز کرنی پڑے۔” مراد نے مونس کو ٹوکا تھا، وہ ٹھیک کہہ رہا تھا۔ معذرت مونس کو نہیں کرنی چاہیے تھی… وہ کسی اور کو کرنی چاہیے تھی… میرے شوہر کو… مراد کو… مومی کو… یا پھر شاید مجھے۔ ”مہر سمجھ دار لڑکی ہے وہ ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہوتی ہے نہ برا مانتی ہے۔” مراد مونس کو تسلی دے رہا تھا۔ ”چھوٹی چھوٹی باتیں؟” میں نے اس کے الفاظ سنے۔ اس کے نزدیک ہر بات ہمیشہ چھوٹی چھوٹی ہوتی ہے… ہر بار… ہر بات… اور میں… میں کہاں کی سمجھ دار تھی… میں تو… میں نے کرسی چھوڑ دی اپنی جگہ سے کھڑی ہو گئی… مراد کے چہرے سے نظریں ہٹائے بغیر… چپ چاپ… میں نے ایک بار بھی اسے دیکھتے ہوئے پلک نہیں جھپکی تھی… میں نے دیکھا ہی پہلی بار تھا اسے… ایک سال میں پہلی بار میں نے اس چہرے کو دیکھا تھا… اس سے جس سے مجھے عشق تھا… نہیں عشق نہیں تھا کچھ اور تھا… عشق انسان سے خدا نہیں چھڑواتا… میں نے چھوڑا تھا… تو پھر کیا یہ عشق تھا؟… اگر عشق نہیں تھا تو پھر کیا تھا؟ ”اور انسان شر کو اس طرح مانگتا ہے جیسے خیر کو… اور بے شک انسان بڑا ہی جلد باز واقع ہوا ہے۔” ”مہر… مہر… رکو… کہاں جا رہی ہو؟” وہ مجھے پیچھے سے آوازیں دے رہا تھا… وہ جو میرا کچھ بھی نہیں تھا… اور میں… میں اگر پیچھے مڑ کر دیکھ لیتی تو ایک بار پھر پتھر کی ہو جاتی جیسے چار سال سے پتھر کی ہو گئی تھی۔ ”بھابھی ناراض ہو گئی ہیں مراد… ہمیں یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔” مونس کہہ رہا تھا۔ ”وہ ناراض نہیں ہوتی… تم کھانا کھاؤ… میری اور اس کی بہت اچھی انڈر سٹینڈنگ ہے میں اسے منا لوں گا۔” وہ آخری جملہ تھا جو میں نے سنا تھا اس کے بعد میں ڈائننگ روم سے باہر نکل آئی… اور میں نے پہلی بار لاؤنج کو دیکھا… میں اس گھر میں پچھلے ایک سال سے رہ رہی تھی مگر میں نے ایک سال میں پہلی بار اس جگہ کو دیکھنے کی کوشش کی جو میرا گھر تھی اور میں اسے پہچان نہیں پائی… میں وہاں کیوں تھی؟… کیا تعلق تھا میرا اس گھر سے؟ میرا ذہن جیسے ماؤف ہو گیا تھا… کسی سوال کا جواب نہیں دے پا رہا تھا اور میں… میں چہروں کی شناخت کھو رہی تھی… یا پھر شاید پہلی بار کر رہی تھی۔ پھر لاؤنج سے گزرتے ہوئے میں نے اپنے عکس کو آئینے میں دیکھا اور میں اسے بھی پہچان نہیں پائی… وہ کون تھی جو آئینے میں تھی… وہ میں تو نہیں ہو سکتی تھی۔ میں… مہر سمیع تو کوئی اور تھی… اور جو وہاں میرے سامنے آئینے میں تھی وہ کون تھی… ساڑھی میں ملبوس… کٹے ہوئے Streaked بال… زیورات سے لدا پھندا وجود میک اَپ سے لتھڑا چہرہ… کیوٹکس لگے لمبے ناخن… سلیولیس بلاؤز سے جھلکتے عُریاں بازو… مہر سمیع تو… میں نے بے یقینی سے آئینے کو دیکھا…پھر اپنے ناخنوں کو… پھر اپنے ہونٹوں پر لگی لپ اسٹک کو پوروں سے چھوا… یہ سب کچھ کس وقت ہو گیا تھا؟… بے یقینی سی بے یقینی تھی… میں مہر سمیع تھی؟… مگر آئینے میں نظر آنے والا وجود کسی اور کا تھا… مگر آئینے کے سامنے میں تھی… مہر سمیع… تو پھر آئینے کے اندر کون تھا؟… کیا مہر سمیع؟… کوئی بھیانک خواب تھا جو ختم ہو گیا تھا یا پھر خواب شروع ہوا تھا؟ **…**…** 13,362 views More pages: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 Tags: ahad raza mir aks Alif Ary digital bol entertainment daam doraha express entertainment fahad musafa fawad khan free urdu novels geo tv hum tv imran khan jeeto pakistan kankar kubra khan maat Pakistani dramas pirekamil ptv home read urdu novels saba qamar sajal al sanam baloch sanam saeed shehrezaat umera Ahmed umera ahmed novels urdu Urdu books Urdu fiction urdu novels Waseem Badami zindagi gulzar hai Read Previous لال جوڑا — علینہ ملک Read Next دربارِ دل — قسط نمبر ۲ (آخری قسط) Leave a Reply Cancel reply آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے زمرے آرٹیکلز (21) افسانچہ (16) افسانہ (119) الف کتاب (23) الف کتاب پبلیتیشنز (3) الف کہانی (278) الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ (25) الف نگر (140) نیکی سیریز (9) الف نگر میگزین (6) انسپکٹر جمشید (9) انہیں ہم یاد کرتے ہیں (7) بچوں کی کہانیاں (69) بچوں کی نظمیں (28) حدیث کہانی (4) حرف کہانی (1) داستان محبت ۲۰۱۷ (8) سارہ قیوم (4) سفرنامہ (8) سلسلہ وار ناول (43) سو لفظی کہانی (14) شائع شدہ کتب (1) شاعری (9) شاہکار سے پہلے (10) شاہین (2) شریکِ حیات (8) عمیرہ احمد (91) امربیل (14) ایمان، امید اور محبت (2) تھوڑا سا آسمان (15) حاصل (2) حسنہ اور حسن آرا (1) دربارِدل (2) شہرِذات (1) عکس (17) لاحاصل (3) من و سلویٰ (9) غزل (2) قرآن کہانی (11) قرنطینہ ڈائری (15) کمرشل رائٹنگ (76) سکرپٹ رائٹنگ (15) سکرین پلے (22) فکشن (22) گفتگو (8) نان فکشن (8) کہانیاں (1) لوک کہانی (22) مکمّل ناول (16) منفرد سلسلے (17) ناول (50) ناولٹ (12) نظم (7) Blog Posts سزا — مریم مرتضیٰ نومبر 14, 2022 لاحاصل — قسط نمبر ۳ (آخری قسط) نومبر 5, 2022 لاحاصل — قسط نمبر ۲ نومبر 4, 2022 زمرہ جات آرٹیکلز (21) افسانچہ (16) افسانہ (119) الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ (25) الف نگر (140) الف نگر میگزین (6) الف کتاب (23) الف کتاب پبلیتیشنز (3) الف کہانی (278) امربیل (14) انسپکٹر جمشید (9) انہیں ہم یاد کرتے ہیں (7) ایمان، امید اور محبت (2) بچوں کی نظمیں (28) بچوں کی کہانیاں (69) تھوڑا سا آسمان (15) حاصل (2) حدیث کہانی (4) داستان محبت ۲۰۱۷ (8) سارہ قیوم (4) سفرنامہ (8) سلسلہ وار ناول (43) سو لفظی کہانی (14) سکرپٹ رائٹنگ (15) سکرین پلے (22) شاعری (9) شاہکار سے پہلے (10) شریکِ حیات (8) عمیرہ احمد (91) عکس (17) فکشن (22) قرآن کہانی (11) قرنطینہ ڈائری (15) لاحاصل (3) لوک کہانی (22) منفرد سلسلے (17) من و سلویٰ (9) مکمّل ناول (16) نان فکشن (8) ناول (50) ناولٹ (12) نظم (7) نیکی سیریز (9) کمرشل رائٹنگ (75) گفتگو (8)
کراچی: (یوا ین پی)قدیم طبی کتابوں میں نیم کی زبردست اہمیت بتاتے ہوئے اسے شفا سے بھرپور ایک دواخانہ قرار دیا گیا ہے جب کہ ماہرین کے مطابق یہ منہ کی بدبو دور کرنے کے ساتھ ساتھ زخموں کو جراثیم سے پاک کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ زخم مندمل کرے نیم کے پتوں کا پیسٹ زخم کے جراثیم اور انفیکشن فوری طور پر ختم کرتا ہے۔ اسی بنا پراسے زخم مندمل (بھرنے) کرنے والی جادوئی دوا کہتے ہیں۔ نیم کے تازہ پتوں کو پیس کر پانی ملائیں اور اس کا ایک پیسٹ بنا لیں اور اسے زخم پر لگائیں، یہ نہ صرف زخم کو جلدی بھرے گا بلکہ جادوئی انداز میں جراثیم کا خاتمہ بھی کر دے گا۔ جلد کی حفاظت نیم کو جلد کا ٹونر کہا جاسکتا ہے، اس کی مدد سے پھوڑے پھنسیاں، مہاسے، سیاہ کیلیں اور دھبے دور کیے جاسکتے ہیں، اس کے پتوں سے نکالا گیا رس کئی طرح کے جلدی امراض کو دور کرسکتا ہے کیونکہ اس میں بیکٹیریا کے خلاف لڑنے والے اجزا پائے جاتے ہیں۔ نیم کے پتے جلد کو نمی فراہم کرنے اور فنگس سے بچانے کا بہترین ذریعہ بھی ہیں۔ نیم وزن گھٹائے نیم کے پھولوں کا رس وزن کم کرنے میں بہت مددگار ہوتا ہے۔ نیم کے پھولوں کا رس جسمانی استحالہ (میٹابولزم) کو تیز کرتا ہے اور چربی گھلاتا ہے، پھولوں کے رس کو لیموں یا شہد کے ساتھ ملا کر پینے سے فوری نتائج ملتے ہیں۔ بالوں کی حفاظت نیم بالوں کی جوؤں کا سخت دشمن ہے اور جراثیم پیدا نہیں ہونے دیتا۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ منہ کی صحت نیم کی مسواک منہ کے لیے بہت مفید ہے۔ ایک جانب تو یہ منہ میں موجود جراثیم اور بیکٹیریا کا خاتمہ کرتی ہے تو دوسری جانب لعاب میں الکلائن کی سطح کو برقرار رکھتی ہے۔ نیم دانتوں کو اجلا بناتا ہے اور مسوڑھوں کو انفیکشن سے بچاتا ہے۔ منہ کے زخم اور بدبو کو بھی ختم کرتا ہے۔ :اسی سے منسلک خبریں جو آپ پڑھنا چاہیں گے مصطفی آباد جگہ جگہ لگے گندگی کے ڈھیر وبائی امراض پھیلانے لگے نیب ریفرنسز: نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت پیش سعودی عرب سے ادھار تیل کی فراہمی کا آغاز، پہلا بحری جہاز کراچی پہنچ گیا ڈپٹی کمشنر علی شہزادکا محکمانہ نظم ونسق اور کارکردگی کاجائزہ لینے کے لئے محکمہ مال آفس کا اچانک دورہ میاں بیوی کا ایک ہی برتن سے غسل جنابت کرنا۔ جھنگ آٹھ رو ز گزرنے کے باوجود اچانک پر اسرار طور پر لاپتہ ہونیوالے سینئر صحافی کے 15سالہ صاحبزادے کا سراغ نہ مل سکا
برلن [جرمنی] سے ایک وفد تعلیمی دورے پر آیا تھا جن کے ساتھ ہماری نشست رکھی گئی تھی مجلس میں اکثریت عمر، علم اور سابقوں کی اعتبار سے کبار ہی کی تھی. اگرچہ ہمارے نام کے ساتھ بھی ڈاکٹر کا سابقہ تعارف میں لیا گیا تھا. لیکن کم عمری کی وجہ سے مجلس میں دوران گفتگو خاموش رہا اور تقریباً ہر فن کے ماہرین کو سنتا رہا۔ایک بوڑھے مستشرق پروفیسر نے کہا کہ کل جمعہ ہے اور مسلمان جمعہ کو سورہ کہف پابندی سے پڑھتے ہیں ہم نے جوابًا ہاں میں سر ہلا دیا. اگرچہ ہم مسلمان سورہ کہف پڑھنے کی پابندی نہیں کرتے جب موقع ملا تو پڑھ لی ورنہ اکثر یاد بھی نہیں رہتی . پروفیسر ہماری یک زبان ہاں کے بعد گویا ہوا کہ اچھا آپ لوگوں نے سورہ کہف کی آیتوں پہ کبھی غور کیا ہے؟ کیونکہ بعض آیات کی تلاوت سے انسان کنفیوز ہو جاتا ہے کہ یہ واقعی کلام اللہ ہے یا نہیں؟؟ ہمارے تیور کو دیکھتے ہوئے کہنے لگا کہ جب خضر وموسی [علیہما السلام] محو سفر تھے تو ایک جگہ ان کی مہمان نوازی سے لوگوں نے انکار کیا تھا اور اس جگہ کو اللہ تعالی نے گاوں [قریۃ] سے تعبیر کیا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے: “حَتَّىٰ إِذَا أَتَيَا أَهْلَ قَرْيَةٍ اسْتَطْعَمَا أَهْلَهَا فَأَبَوْا أَن يُضَيِّفُوهُمَا فَوَجَدَا فِيهَا جِدَارًا يُرِيدُ أَن يَنقَضَّ فَأَقَامَهُ ۖ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَيْهِ أَجْرًا”. [۷۷] لیکن جب خضر اور موسی [علیہما السلام] کے درمیان راستے الگ ہو رہے تھے تو خضر [علیہ السلام] نے ان رازوں سے پردہ اٹھانا چاہا جس سے موسی [علیہ السلام] لا علم تھے اور اسی وجہ سے معترض بھی تھے تو محض چار [٤] آیات بعد اسی جگہ کو اللہ تعالی نے شہر [مدینۃ] سے تعبیر کرکے یوں ارشاد فرمایا ہے: “وَأَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلَامَيْنِ يَتِيمَيْنِ فِي الْمَدِينَةِ”. [۷۲] اور آپ لوگ بہ خوبی جانتے ہیں کہ عربی زبان میں [قریۃ] اور [مدینۃ] کے معانی اور اطلاق میں کتنا فرق ہے ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ یہ پہلے قریۃ اور بعد میں مدینہ بن گیا تھا کیونکہ یہاں خضر [علیہ السلام] کا کلام نقل کیا گیا ہے اور اس کا تعلق اس وقت سے تھا تو یہ مدینہ تھا یا قریۃ؟؟ کیونکہ اللہ تعالی نے اس کو قریۃ اور خضر [علیہ السلام] کے مکالمہ میں اسکو مدینۃ کہا ہے۔ خیالات کا تبادلہ شروع ہوا اور ہر کوئی جواب دینے کی کوشش کر رہا تھا لیکن وہ بوڑھا جرمن پروفیسر قائل ہونے والا نہیں تھا. اللہ کے فضل وکرم سے راقم الحروف نے چند ایک ہفتے پہلے انہی آیات پر پروفیسر ڈاکٹر علی منصور کیالی کی تحقیق سنی تھی جو اس اعتراض کا مدلل اور تحقیقی جواب تھا جس سے قرآن کی تفاسیر بھی خالی ہیں، جواب جانتے ہوئے بھی کم عمری کی وجہ سے بات کرنے کی گستاخی نہیں کرسکتا تھا بہرحال کافی گفت وشنید کے بعد مجلس کے اختتامی لمحات تھے میں نے ایک پروفیسر سے عرض کی کہ اگر مناسب ہو تو میں اس کا جواب دیتا ہوں اس نے فورا حاضرین کو خاموش کیا اور مجھے بات کرنے کا موقع دیا. میں نے جو تحقیق پیش کی اس کا خلاصہ کچھ یوں ہے۔ قابل احترام اساتذہ کرام! ہر علم کے مخصوص اصطلاحات ہوتے ہیں قرآن کی بھی اپنی اصطلاحات ہیں اس لیے ان آیات کو سمجھنے کے لیے قرآن کی اصطلاحات اور اس کے مدلول جاننا ضروری ہے۔ قرآن لفظ [قریۃ اور مدینۃ] کا اطلاق آبادی کی قلت اور کثرت پر نہیں کرتا بلکہ قرآن نے [قریۃ] کا اطلاق اس جگہ پہ کیا ہے جہاں کے لوگوں میں مماثلت ہو یا قرابت ہو. مماثلت خواہ پیشہ میں ہو یا عقیدہ اور صفات میں. مدینۃ کا اطلاق اس جگہ پر کرتے ہیں جہاں مختلف لوگ آباد ہو جن کے درمیان نسل، پیشہ یا صفات وغیرہ میں فرق ہو. مکہ المکرمہ کو ام القری اور یثرب کو مدینہ شاید اس لیے کہا گیا ہے، اگرچہ مکہ آبادی کے لحاظ سے یثرب سے زیادہ گنجان آباد تھا. اسی طرح جہاں اللہ تعالی ایک قوم کی تباہی کا زکر کرتے ہیں تو وہاں بھی قریۃ کا لفظ استعمال کرتے ہیں . یہاں سورہ کہف میں بھی اسکو قریۃ اس لیے کہا گیا کہ یہاں کے تمام باسیوں نے خضر اور موسی [علیہما السلام] کی مہمان نوازی سے انکار کیا تھا اس لیے یہ سب ایک جیسے تھے لیکن جب یتیم بچوں کی دیوار کی اصلاح کی بات کی جاتی تھی تو ان کے والد کے بارے میں کہا گیا کہ [وَكَانَ أَبُوهُمَا صَالِحًا] کہ وہ صالح انسان تھے، دیگر لوگوں کی طرح نہیں تھے. اب چونکہ صفات بدل گئیں سب ایک جیسے نہیں رہے اس لیے اس رجل صالح کی ذکر کی وجہ سے اس پر [قریۃ] کے بجائے [مدینۃ] کا اطلاق کیا گیا۔ حاضرین کے چہروں پر مسرت اور زبانوں پر دعائیہ کلمات تھے جرمن پروفیسر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے ان آیات پر دوبارہ غور اور مزید تحقیق کرنے کا کہہ کر مجلس برخاست ہوا۔ Comments مصنف کے بارے میں تمام تحاریر دیکھیں ویب ڈیسک یہ بھی پڑھیں بیعت وارشاد (حصہ دوم) - مفتی منیب الرحمن توبہ کے مسافر (حصہ دوئم ) - پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی پاک ترک دوستی کا سنگِ میل:خیبر میلجیم کارویٹ- حمّاد یونُس تبصرہ لکھیے Click here to post a comment Cancel reply تبصرہ نام * ای میل * ویب‌ سائٹ اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ Δ جوڈیشل کمیشن - مفتی منیب الرحمن ایک ناگزیر سوال - مفتی منیب الرحمن تازہ تحاریر داستانِ حج 1440 ھ قسط (19) - شاہ فیصل ناصرؔ 4 گھنٹے پہلے عمران خان کا حکم ملتے ہی پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے گی، مونس الہیٰ 5 گھنٹے پہلے عمران خان دونوں صوبائی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، رانا ثنا 5 گھنٹے پہلے عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ 5 گھنٹے پہلے بردبار کمزور نہیں‎‎ - ندا اسلام 6 گھنٹے پہلے مزید تحاریر داستانِ حج 1440 ھ قسط (19) - شاہ فیصل ناصرؔ 4 گھنٹے پہلے عمران خان کا حکم ملتے ہی پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے گی، مونس الہیٰ 5 گھنٹے پہلے عمران خان دونوں صوبائی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، رانا ثنا 5 گھنٹے پہلے عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ 5 گھنٹے پہلے بردبار کمزور نہیں‎‎ - ندا اسلام 6 گھنٹے پہلے ادارہ ’دلیل‘ اپنے تمام قارئین کو اس بات کی دعوت دیتا ہے کہ وہ خود بھی مختلف مسائل پر اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں اور اس کے لیے ہر تحریر پر تبصرے کی سہولت کا استعمال کریں۔ جو بھی ویب سائٹ پر لکھنے کا متمنی ہو، وہ ادارہ ’دلیل‘ کا مستقل رکن بن سکتا ہے اور اپنی نگارشات شامل کرسکتا ہے۔ صفحات ادارتی ٹیم سے رابطہ ادارہ دلیل پالیسی تحریر بھیجیں رجسٹریشن مقاصد ہدایات برائے تحریر ہمارے بارے میں تازہ تحاریر داستانِ حج 1440 ھ قسط (19) - شاہ فیصل ناصرؔ بردبار کمزور نہیں‎‎ - ندا اسلام فرقہ بازی- حمیراعلیم بیعت وارشاد (حصہ دوم) - مفتی منیب الرحمن ریاست مدینہ کا معاشی نظام اور مروجہ سودی نظام - زرافشاں فرحین توبہ کے مسافر (حصہ دوئم ) - پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی تازہ تبصرے طاؤس و رباب آخر - حبیب الرحمن از قمر فاروقی عیادت - نبیلہ شہزاد از Muhammad Shehzad Bhatti بارشوں کے بارے میں قدرت کا تکوینی نظام - مفتی منیب الرحمن از بارشوں کے بارے میں قدرت کا تکوینی نظام – مفتی منیب الرحمن – Food For Thought
وزیراعظم شہباز شریف کیلئے عالمی اعزاز، عالمی تنظیم سی او پی کی نائب صدارت مل گئی آرمی چیف کی جنرل سرفراز علی شہیداور بریگیڈئیر محمد خالد شہید کی نماز جنازہ میں شرکت، اہلخانہ سے ملاقات پنجاب ضمنی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت مکمل، ووٹوں کی گنتی شروع شاہ محمود قریشی کا ملتان کی فیکٹری میں ٹھپے لگائے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا صورتحال خراب کرنے کیلئے ٹی ایل پی کو استعمال کیا جارہا ہے، فواد کا الزام خوشی ہے ہمارے ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آرہے ہیں: عمران خان ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی ، غنڈوں کے ذریعے ووٹرز کو ہراساں کرنے کا منصوبہ ، ن لیگی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا عازمین حج کو سبسڈی دینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں: اسلامی نظریاتی کونسل اسلام آباد (سن نیوز)حکومت کی جانب سے حج کے خواہشمند افراد کو سبسڈی دینے کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اسلامی نظریاتی کونسل سے متعلق حج سبسڈی کی مخالفت کے حوالے سے خبریں حقائق کے منافی ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل سے حج سبسڈی کے متعلق سوال کیا تھا جس کا جواب وزارت مذہبی امور کو ارسال کر دیا تھا۔اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرعاً حکومت کی طرف سے حج پر سبسڈی دینا جائز ہے، سبسڈی میں کوئی حرج نہیں اور یہ عمل حجاج کے صاحب استطاعت ہونے کے منافی نہیں ہے، یہ سبسڈی بلاتفریق دی جائے، چاہےکوئی سرکاری طور پر حج کرے یا پرائیویٹ طور پر حج کے لیے جائے۔اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ حکومت زکوٰۃ کی رقوم سے حج سبسڈی دینے سے احتیاط برتے تو زیادہ بہتر ہے تاہم شرعی طور پر حکومت کی طرف سے عازمین حج کے لیے سبسڈی دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس وقت سب سے زیادہ مقبول خبریں تازہ ترین وزیراعظم شہباز شریف کیلئے عالمی اعزاز، عالمی تنظیم سی او پی کی نائب صدارت مل گئی آرمی چیف کی جنرل سرفراز علی شہیداور بریگیڈئیر محمد خالد شہید کی نماز جنازہ میں شرکت، اہلخانہ سے ملاقات پنجاب ضمنی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت مکمل، ووٹوں کی گنتی شروع شاہ محمود قریشی کا ملتان کی فیکٹری میں ٹھپے لگائے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا صورتحال خراب کرنے کیلئے ٹی ایل پی کو استعمال کیا جارہا ہے، فواد کا الزام خوشی ہے ہمارے ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آرہے ہیں: عمران خان ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی ، غنڈوں کے ذریعے ووٹرز کو ہراساں کرنے کا منصوبہ ، ن لیگی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
دل کا علاج کرانا ہو ، دیسی گھی میں بنی مٹھائیاں کھانی ہوں ، مکان خریدنا ہو، میلاد کانفرنس میں شرکت کرنا ہو ، دیمک سے نجات پانی ہو ، قربانی کی کھال کا صحیح مصرف ڈھونڈنا ہو ،مردانہ کمزوری سے نجات پانا ہو، زنانہ حسن میں اضافہ درکار ہو ، بجلی کی کمی پوری کرنے کے لئے یو پی ایس یا جنریٹر چاہیے ہو ….اب آپ اپنی پسند مفت سڑک پر چلتے پھرتے منتخب کر سکتے ہیں۔ لاہور شہر اور اسکے گرد و نواح کی حد تک آٹو رکشہ اشتہار بازی کا سب سے سستا اور مؤثر ذریعہ ہیں ۔ مصنوعات اور خدمات کی مشہوری ، اہل اقتدار کے نام کھلے خطوط اور عوامی فلاح عامہ بارے مفت مشوروں کے لئے بھی تین پہیوں والی موٹر کا انتخاب کیا جاتا ہے ۔ مصیبت یہ ہے کہ و عظ و تبلیغ کرنے والے اس موبائل مارکیٹٹنگ کا استعمال کرنا خوب جانتے ہیں ۔ پہلے تو دیواروں پر لوگوں کو مسلمان اور کافروں میں تقسیم کیا جاتا تھا ، جہاد ی بھرتی کی پکار بھی دیواروں سے سنائی دیتی تھی تو ان سے فرار کچھ ممکن تھا ، لیکن اب…آپ جہاں بھی جائیں یہ اشتہارت پیچھا نہیں چھوڑتے ۔ یوں لگتا ہے کہ (چاچا غالب سے معذرت)۔ سڑکوں پر دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل جو تبلیغ ہی نا کرے عام وہ آٹو کیا ہے ؟ کے مصادق رکشے سواریاں ڈھونے والی آٹو نہ ہوۓ ، نظریاتی لڑائی کے ٹینک ہو گئے!۔ خالص اسلامی احیا کی تنظیمیں عذاب الہی کا خوف راسخ کرنے کی تگ و دو میں لگی دکھائی دیتی ہیں۔ ان کے مشتہر رکشے عوام کو برائی سے بچنے کی ترغیب دینے میں پیش پیش ہیں ۔ یہ اور بات ہے کہ اسلام کے نام پر قتل و غارت گری اور غریبوں کے استحصال پر کوئی احادیث ان تنظیموں کی طرف سے آویزاں نہیں کی جاتی ۔ ہمارے کچھ ہمدرد خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں پر نظر رکھتے ہیں ۔ ان کی کاوشوں سے عام آدمی پیچیدہ بینالاقوامی معاملات کو آسانی سے سمجھ لیتا ہے ۔ اب یہ نہ پوچھیے گا کہ 50 کی دہائی سے آج تک کون کون سے سانپ نے نظریاتی محافظوں کی سرپرستی کی ہے ۔ عوامی آگاہی مہم کی ایک اور گھومتی پھرتی مثال ہمارے عظیم ہیرو کو سلام پیش کرتی ہے ۔ مبادا کہ لوگ سرکاری اسلحہ سے دوران ڈیوٹی ایک سیاسی لیڈر کو قتل کرنے والے سزا یافتہ مجرم کو بھول نہ جائیں!۔ اہل دانش اس اشتہار بازی کے پس پردہ کارفرما عوامل اور اسکے اثرات بارے جو بھی تجزیہ کریں ۔ اس حقیقت سے نظریں چرانا مشکل ہے کہ موبائل نظریاتی نعرے ننھے ذہنوں اور طالب علموں پر گہرے اثرات چھوڑ سکتیں ہیں ۔ تو کیا نفرت ، جھوٹ اور تشدد آمیز تبلیغ کا توڑ محبت ، سچائی اور امن کی تشہیر کر سکتی ہے ؟ آج کل کے ماحول میں یقین سے کچھ کہنا تو شاید مشکل ہو۔لیکن کچھ دوست اپنی سی کوشش ضرور کر رہے ہیں ۔ اس سلسلے کی ایک کڑی لاہور کے رکشوں پر ، باہمی رواداری ، امن و احترام اور علم دوستی پر مبنی پیغامات آویزاں کرنا ہے ۔ مزید تفصیلات کے لئے یہ لنک ملاحظہ کیجئے ۔ مالی تعاون کے علاوہ آپ پیغامات بھی تجویز کر سکتے ہیں ۔ یہی شمعیں جلیں گی تو چراغاں ہو گا۔ This entry was posted on Oct 2014 at 11:46 AM and is filed under Blogs, sidebar, حافظ صوفی. You can follow any responses to this entry through the RSS 2.0 feed. 9 Responses to تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی | صوفی کا بلاگ IPSS_pk on Oct 2014 at 9:08 AM تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی |صوفی کا بلاگ http://t.co/z5cmQIRxQR Reply AwaisMasood on Oct 2014 at 9:08 AM RT @IPSS_pk: تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی |صوفی کا بلاگ http://t.co/z5cmQIRxQR Reply AroonArthur1 on Oct 2014 at 11:56 AM تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی |صوفی کا بلاگ http://t.co/yijpWagGEd Reply TubaSiddiqi on Oct 2014 at 1:17 AM Great article about hate-speech advertising on autos – by my teacher 🙂 تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی |صوفی کا بلاگ http://t.co/fT5Zaroav5 Reply fifiharoon on Oct 2014 at 1:20 AM MT @TubaSiddiqi Great article about hate-speech advertising on autos – تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی |صوفی کا بلاگ http://t.co/f0N0KzN7On Reply ruthlessawan on Oct 2014 at 1:21 AM RT @fifiharoon: MT @TubaSiddiqi Great article about hate-speech advertising on autos – تین پہیوں پر گھومتی انتہا پسندی |صوفی کا بلاگ http:/… Reply TanqeedOrg on Oct 2014 at 7:21 AM پہلے تو دیواروں پر لوگوں کو مسلمان اور کافروں میں تقسیم کیا جاتا تھا ، جہاد ی بھرتی کی پکار بھی دیواروں سے سنائی… http://t.co/dXYqqUxaNj
ایران میں مسلسل احتجاجوں کا کل پانچواں دن تھا۔ اس دوران سیکورٹی فورسز نے مزید سخت اقدامات شروع کر دئے ہیں۔ پانچویں دن احتجاجوں کا حجم کچھ کم ہوا ہے، کچھ کریک ڈاؤن کی وجہ سے اور کچھ اس وجہ سے کہ ابھی تک تحریک کوکوئی مضبوط محور نہیں ملا جس کے ارد گرد منظم ہو کر تحریک بھرپور فعال ہو سکے۔ ریاست نے انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ پر کریک ڈاؤن کر کے رسائی انتہائی محدود کر دی ہے اور یہ بھی واضح ہے کہ کئی احتجاجوں کی خبر، خاص طور پر چھوٹے شہروں اور قصبوں سے، باہر کی دنیا تک نہیں پہنچ رہی۔ ملا ریاست کی تاریخ میں ان احتجاجوں کی مثال نہیں ملتی۔ اس سے قبل ریاست نے کبھی اتنے وسیع پھیلاؤ کی حامل تحریک نہیں دیکھی اور پہلے کبھی کسی تحریک کا اتنا ریڈیکل اور غیر متزلزل موڈ نہیں رہا۔ ہمدان جیسے انتہائی قدامت پسند شہر میں لوگوں کے نعرے تھے: ’’خامنہ ای ایک قاتل ہے، اس کی حکومت باطل ہے!‘‘۔ تظاهرات #همدان خامنه اي قاتله، ولايتش باطله. 11دي96 #ايران #تظاهرات_سراسرى Hamedan: People chant: Khamenei is a murderer, his government is void#Iran #Hamedan #IranProtests #IranianProtests #HappyNewYear 1Jan2018 pic.twitter.com/UX8WiSPOFO — Bijan (@Bijanfreedom) January 1, 2018 ایک نعرہ کئی شہروں سمیت اردبیل میں بھی مشہور ہو چکا ہے:’’ریاست کا نعرہ حسین، حسین ہے لیکن عصمت دری اس کی راحت ہے‘‘۔ یہ ملا اشرافیہ کے مذہبی دوغلے پن کی بھرپور عکاسی ہے۔ #Update116– #Iran, #Ardabil half an hour ago. Chanting “ The regime forces are proud of raping”.#IranProtests pic.twitter.com/4AoauRICRc — Raman Ghavami (@Raman_Ghavami) January 1, 2018 اہواز میں کئی مظاہرین کی پولیس سے اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ Protesters in #Ahvaz surround security forces after they make an arrest #iranprotests pic.twitter.com/auZavqdKrU — Potkin Azarmehr (@potkazar) January 1, 2018 کرد اکثریتی علاقے کرمانشاہ، جہاں حال ہی میں ایک تباہ کن زلزلے نے سب سے زیاہ تباہی مچائی، پچھلے چند دنوں سے ریاستی سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ زلزے کے بعد کئی اموات بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ہوئیں اور اس تحریک میں کرد عوام کے اس غم وغصے کا یقیناً اظہار ہو گا۔ #Kermanshah shots fired at the crowd. #IranProtests #Iran #تظاهرات_سراسری pic.twitter.com/Y6G8AaVIyt — Farnaz Fassihi (@farnazfassihi) January 1, 2018 تہران شہر میں اور اس کے گرد و نواح میں احتجاج جاری ہیں جن کی وجہ سے شدید جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔ لوگ نعرے لگا رہے ہیں:’’ختم کرو، ختم کرو، ملا ریاست ختم کرو!‘‘۔ #Update114– Iran, 40 minuets ago another part of #Tehran. People want to gather at revolution Square. Chanting” we want Downfall of the Akhund’s Regime”.#IranProtests #تظاهرات_سراسري pic.twitter.com/EvDsGYqZmT — Raman Ghavami (@Raman_Ghavami) January 1, 2018 سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کی وجہ سے بہت زیادہ لوگ اکٹھے نہیں ہو سکتے لیکن احتجاج مسلسل جاری ہیں۔ تصاویر جدید از اعتراضات شامگاه ۱۱ دی در #تهران#تظاهرات_سراسرى #IranProtests pic.twitter.com/VaQ2a6GzYF — Ammar Goli (Erdelan) (@goliammar) January 1, 2018 سب سے زیادہ اہم پہلو یہ ہے کہ احتجاج تہران کے گردونواح میں موجود صنعتی قصبوں اور گاؤں میں بھی پھیل چکے ہیں۔ تہران کے باہر دیوہیکل صنعتی علاقے کرج میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر آ گئے جس کے بعد ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ #Update113– #Iran, Just now in #Karaj, People are chanting ” death to(down with) Khamenei, tonight is going to be like this, long live to Iran”.#IranProtests #تظاهرات_سراسرى pic.twitter.com/RxLxbhn7gf — Raman Ghavami (@Raman_Ghavami) January 1, 2018 ابادان سے حاصل ہوئی ایک ویڈیو میں ہجوم ’’بے روزگاری کو موت!‘‘ کے نعرے لگاتا رہا۔ مردم #آبادان با شعار مرگ بر بیکاری به #جنبش_نان پیوستند. pic.twitter.com/gxBT8w6Xyo — پناه گودنشینان (@PanahGodneshin) January 1, 2018 شیراز سے حاصل ہونے والی ایک ویڈیو میں مظاہرین پولیس کا پیچھا کرتے نظر آ رہے ہیں جبکہ پولیس سر پٹ دوڑتی نظر آ رہی ہے۔ درگیری مردم و فرار نیروهای امنیتی-انتظامی در #شیراز #تظاهرات_سراسرى #IranProtests #IranianProtests #Iran #Iranian pic.twitter.com/ePvSzYv0TI — Human Rights In Iran (@ir_humanrights) January 1, 2018 اسی اثنا میں مسجد سلیمان سے ایک دیوہیکل مظاہرہ برآمد ہوا اور کچھ اطلاعات کے مطابق لوگوں نے کچھ وقت کے لئے پورا شہر اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ ایک ویڈیو کسی نامعلوم مقام کی منظر عام پر آئی ہے جس میں لوگ سیکورٹی اہلکاروں کے پاس جا کر کہ رہے ہیں کہ، ’’ہمارے دشمن نہ بنو‘‘۔ رشت شہر میں ایک احتجاج کی ویڈیو میں موجود خاتون نے غریب محنت کشوں کی دگر گوں حالت کا اظہار کیا جو روزانہ اجرت نہ ملنے پر زندگی سے لڑ رہے ہیں۔ ’’میرے بھائی کا بیٹا یہاں کام کرتا ہے۔ اسے پچھلے تین مہینوں سے اجرتیں نہیں ملیں اور پھر اسے نکال دیا گیا۔ وہ محکمۂ روزگارمیں گیا۔۔۔ایسا ہر جگہ ہو رہا ہے۔ محکمہ روزگار! اس پر مزدوروں کا حق ہے! یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ریاست کو حقیقی صورتحال کا ادراک نہ ہو۔ انہوں نے سب کو نکال دیا ہے! یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ریاست کو پتہ نہ ہو؟! (ایک عورت کچھ کہتی ہے) وہ ہمیں خبردار کر رہے ہیں کہ بات نہ کرو! ہم کیوں نہ بولیں؟! گھر میں اس کی بیوی حاملہ ہے۔ وہ کیسے سارے معاملات چلائے گا؟ آپ مجھے یہ بتا رہے ہو کہ انہیں نہیں پتہ کہ فیکٹریاں اجرتیں نہیں دے رہیں؟ انہیں نہیں پتہ؟ اور پھر وہ ہمیں خبردار کر رہے ہیں کہ بولو نہیں؟ ہم کیوں نہ بولیں؟‘‘۔ زنجان، تویسرکان، اراک، ساوہ، آمل، ساری اور قزوین میں بھی احتجاج ہوئے ہیں۔ یہ تمام ’’مضافاتی‘‘ علاقے ہیں جن میں بے روزگاری کی شرح ہوشربا ہے اور عام نوجوان زیادہ تر چھوٹے شہروں اور قصبوں میں اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔ 15-29 سال کے نوجوانوں میں بیروزگاری کی شرح 24 فیصد ہے اور یہ سرکاری اعدادوشمار ہیں۔ یہ شہری نوجوانوں اور خواتین میں اس سے بھی زیادہ ہے۔ ان میں سے اکثر کو روحانی حکومت سے امیدیں تھیں۔ لیکن پچھلے سال معیشت میں 4.2 فیصد کی شرح نمو کے باوجود۔۔۔کئی سالوں میں حقیقی بڑھوتری کا پہلا سال۔۔۔ بیروزگاری اور روزمرہ زندگی کے اخراجات میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ ٹوئٹر پر ایک اور ویڈیو چل رہی ہے جس میں ایک غریب ایرانی عورت اور عراق جنگ کے ایک شہد کی بہن دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ لوگ پہلے ریاست کے حامی ستون تھے۔ اب حکومت الزام لگا رہی ہے کہ انہیں بیرونی قوتیں احتجاج کرنے کے لئے پیسے دے رہی ہیں۔ ’’مجھے بہت برا محسوس ہوتا ہے۔ دو مرتبہ میں نے تہران جا کر اپنے مسائل بتائے۔ انہوں نے مجھ پر تھوکا تک نہیں۔ میرا بھائی گیا اور شہید ہو گیا۔۔۔(کس لئے؟)تاکہ یہ لوگ حکومت کر سکیں اور اس کی بہن جسم فروشی کر سکے؟ ایک شہید کی بہن کے پاس کیا ہے اگر اس کے پاس اپنے بچوں کو دینے کے لئے کچھ نہیں؟ بھاڑ میں جائے ایران کی عزت!، اس نے میرے لئے اور میرے جیسوں کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ ہم امریکی نہیں ہیں! میں اپنی مادری زبان بولتی ہوں! قائد! (خامنہ ای کی طرف اشارہ)ان ہاتھوں کو دیکھو! کیا میرے ہاتھ محنت کرتے ہیں یا تمہارے؟ بچے بھوکے سو رہے ہیں! (باقی ویڈیو میں نقص ہے)‘‘۔ می گوید “خواهر شهید است. دادشم شهید شد تا اینا حکومت کنن و خواهرش تن فروشی کنه؟” pic.twitter.com/kFLGt4LBMp — Roozbeh Bolhari (@Roozbeh1963) January 1, 2018 یہ وہ حقیقی حالات ہیں جن کا لاکھوں خواتین کو روزانہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لاکھوں ایرانی خواتین جسم فروشی پر مجبور ہیں اور ملا اشرافیہ خود ’’متاع‘‘ کے نام پر اس کاروبار کی ناصرف حمایت کرتی ہے بلکہ اس کو چلاتی بھی ہے۔ چار دہائیوں سے محنت کش اپنے سر جھکائے حالات کو قسمت کا لکھا ہوا سمجھ کر برداشت کر تے آئے ہیں جبکہ ملاؤں کے پاس سوائے حیلے بہانوں کے اور کچھ نہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب ریاست کی کسی اعلیٰ شخصیت کا کوئی بڑا کرپشن اسکینڈل سامنے نہ آئے۔ ملاؤں نے اربوں ڈالروں کی کاروباری سلطنتیں بنا رکھی ہیں اور مکروہ کن عیاشی میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ عوام پر انہوں نے جبری کٹوتیاں مسلط کی ہوئی ہیں۔ اس سال حکومت غریبوں کے مالی وظائف میں بھی کٹوتیاں کر نے جبکہ تیل کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ بھی کر نے جارہی ہے۔ کل ٹی وی پر روحانی کے ’’پرامن‘‘ اور ’’مصالحتی‘‘ الفاظ کے بعد کریک ڈاؤن اور بھی شدید تر ہو گیا اور اب تک 400 افراد گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے مطابق 20 لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اسی دوران پاسداران نے اعلان کیا ہے کہ وہ پولیس کی جگہ تہران کی سیکورٹی سنبھال رہے ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف صدر روحانی کے دو دن پہلے کے اس اعلان کے خلاف جاتے ہیں کہ لوگوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے بلکہ پانچ سال پہلے کے انتخابی وعدے کے بھی خلاف جاتے ہیں کہ تہران کی سڑکوں سے پیرا ملٹری فورس ہٹا لی جائے گی۔ یہ نام نہاد لبرل ’’جمہوری‘‘ دوست بالکل وہی اقدامات کر رہے ہیں جن کے مخالف ہونے کا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے، ’’بائیں‘‘ بازو کے کچھ دانشور طوطے کی طرح وہی سبق دہرا رہے ہیں جو لبرل کہہ رہے ہیں: ایک واضح پروگرام اور فعال تنظیم کی عدم موجودگی میں یہ تحریک اندرونی رجعتی قوتوں یا بیرونی سامراجی قوتوں کے زیر اثر آ سکتی ہے یا پھر ان عوامل کے بغیر بھی ناکام ہو سکتی ہے۔ یعنی ان کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اس تحریک کی حمایت یا مکمل حمایت نہیں کرنی چاہیے۔ بنیادی طور پر وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں پریشان اور بھوکے ایرانیوں کو یہ کہنا چاہیے کہ وہ واپس گھر چلے جائیں اور پہلے جیسے حالات میں زندگی گزاریں اور اسی وقت واپس باہر آئیں جب ایک ایسی تنظیم موجود ہو جو ہمارے ’’بائیں‘‘ بازو کے دانشوروں کے لئے قابل قبول ہو!۔ ہم ایک ماں سے کہیں کہ وہ جسم فروشی کرتی رہے اور اپنے بچوں کو بھوکا سلاتی رہے، اس وقت تک جب تک ایک عوامی پارٹی کے بارے میں فصیح وبلیغ دانشورانہ مضامین لکھ نہیں لئے جاتے جو کہ پاک صاف اور فرشتہ صفت ہو، یہاں تک کہ وہ عدم سے وجود میں نہ آ جائے۔ صرف اسی وقت لوگوں کو واپس سڑکوں پر آنا چاہیے۔ عوام اور ان ’’دوستوں‘‘ کے درمیان ایک وسیع خلیج حائل ہے۔ لیکن ایران جیسی جابر ملا آمریت کے زیر سایہ ایک مکمل طور پر جمہوری عوامی تنظیم کی تعمیر کیسے ممکن ہے؟ اگر یہ ناممکن نہیں تب بھی اس کے امکانات خاصے کم ہیں۔ یہ وہی خواتین و حضرات ہیں جو کہ تنظیم سازی کو خارج از امکان قرار دیتے ہیں کیونکہ وہ انقلاب کے ظہور پذیر ہونے پر یقین نہیں رکھتے اور جب انقلاب رونما ہو جاتا ہے تو پھر اسے اس لئے رد کر دیتے ہیں کیونکہ کوئی تنظیم موجود نہیں۔ بہرحال وہ انقلابی عوام کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ وہ ان پر اعتماد نہیں کرتے۔۔اور اس تمام تر بحث کا یہی حاصل ہے۔ خوش قسمتی سے، ایرانی عوام کو ان لوگوں سے کوئی سروکار نہیں۔ پچھلے 30 سالوں میں جب بھی عوام سڑکوں پر آئی ہے تو یہ لبرل ’’جمہوریت پسند‘‘ اور ان کے سماجی دم چھلے ’’اصلاحات‘‘ اور ’’معتدل مزاجی‘‘ کا پرچار کرتے نظر آئیں ہیں۔ اور اس کا حاصل کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں۔ سخت گیر اور لبرل حکومتوں کے درمیان پچھلے 30 سالوں میں باری باری حکومت کے کھیل سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ لوگوں پر آج بھی جبر ہے اور وہ شدید استحصال، بیروزگاری اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ لیکن ایران کے غریب اور ان پڑھ تین دنوں میں وہ اسباق حاصل کر چکے ہیں جو ان خواتین و حضرات نے تین دہائیوں میں حاصل نہیں کئے: کہ صرف ایک غیر متزلزل اور دلیر انقلابی پوزیشن سے ہی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ ریاست ان احتجاجوں کے عوامی موڈ سے شدید خوفزدہ ہے، اتنا شاید وہ 2009ء کی سبز تحریک سے خوفزدہ نہیں تھی۔ یہ حقیقت ہے کہ تحریک کو فتح کے لئے ایک تنظیم اور واضح انقلابی پروگرام کی ضرورت ہے۔ تحریک کی نوخیزی اور انقلابی قیادت کی عدم موجودگی کا مطلب ہے کہ تحریک کو بہت ساری رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن کی وجہ سے وہ اپنے ہدف سے بھٹک بھی ہو سکتی ہے۔ یہ ایک خطرہ موجود ہے، خاص طور پر جب تک محنت کش طبقہ پوری قوت کے ساتھ تحریک میں شامل نہیں ہو جاتا۔ کیا یہ لائحہ عمل زیادہ منطقی نہیں کہ کہ اس تحریک کی اور بھی زیادہ پر جوش اور ٹھوس حمایت کی جائے اور اس کی ہر طرح سے معاونت کی جائے تاکہ تحریک کے ضائع ہونے سے پہلے ایک ایسی تنظیم اور پروگرام کو تعمیر کیا جائے؟ اس وقت انقلابی عمل اپنے ابتدائی مراحل میں ہے۔ عوام کی کچھ پرتیں اپنی قسمت اپنے ہاتھوں میں لے رہی ہیں۔ اس عمل کے ذریعے وہ آنے والے وقت کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔ انہیں ابھی یہ ادراک نہیں کہ انہیں کیا چاہیے، لیکن انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ انہیں کیا نہیں چاہیے، یعنی ملا ریاست سمیت جو کچھ بھی اس ریاست سے منسوب ہے۔ یہ تحریک اس حقیقت کا اظہار ہے کہ ایرانی سرمایہ داری عوام کی بنیادی ضروریات تک پوری نہیں کر سکتی۔۔۔یہاں تک کہ اپنی روایتی بنیادوں کو بھی مطمئن نہیں کر سکتی۔ جدوجہد کے عمل میں یہ حقیقت اور طبقاتی تفاوت اور زیادہ واضح ہو گا۔ انقلابیوں کا کام کھڑے رہ کرتماشہ دیکھنا اور ’’اگر ہمیں شکست ہوئی تو یہ نقصان یا وہ نقصان ہو جائے گا‘‘ بیان کرنا نہیں ہے بلکہ اس جدوجہد کو کامیاب بنانا ہی ہمارا اصل کام ہے! ہمیں ہر صورت اس تحریک میں مداخلت کرنی ہے اور صبر کے ساتھ وضاحت کرنی ہے کہ صرف طاقت اپنے ہاتھوں میں لے کر اور اقتدار پر قبضہ کر کے ہی عوام اپنے اہداف اور خواہشات کو پورا کر سکتی ہے۔ Share this: Tweet Print More Pocket Share on Tumblr WhatsApp Email Telegram Tags: Iran × Protests « Previous × Next » Comments are closed. Archives Archives Select Month December 2022 November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 July 2022 June 2022 May 2022 April 2022 March 2022 February 2022 January 2022 December 2021 November 2021 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 August 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 September 2019 August 2019 July 2019 June 2019 May 2019 April 2019 March 2019 February 2019 January 2019 December 2018 November 2018 October 2018 September 2018 August 2018 July 2018 June 2018 May 2018 April 2018 March 2018 February 2018 January 2018 December 2017 November 2017 October 2017 September 2017 August 2017 July 2017 June 2017 May 2017 April 2017 March 2017 February 2017 January 2017 December 2016 November 2016 October 2016 September 2016 August 2016 July 2016 June 2016 May 2016 April 2016 February 2016 January 2016 October 2015 September 2015 July 2015 June 2015 May 2015 April 2015 March 2015 January 2015 December 2014 October 2014 August 2014 July 2014 May 2014 April 2014 March 2014 February 2014 January 2014 December 2013 November 2013 October 2013 September 2013 August 2013 July 2013 June 2013 March 2013 February 2013 December 2012 November 2012 October 2012 September 2012 August 2012 July 2012 June 2012 May 2012 April 2012 March 2012 December 2011 November 2011 International Marxist University 2022 WORKER NAMA Mazdoor TV Progressive Youth Alliance World Perspectives 2021 Corona Virus Lal Salaam Publications Lal Salaam Publications Like us on Facebook Like us on Facebook Follow Us on Twitter My Tweets Also Visit In defence of Marxism! Marxist Archives Progressive Youth Alliance Copyright © 2022 Lal Salaam | لال سلام. All Rights Reserved. This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish.Accept Reject Read More Privacy & Cookies Policy Close Privacy Overview This website uses cookies to improve your experience while you navigate through the website. Out of these, the cookies that are categorized as necessary are stored on your browser as they are essential for the working of basic functionalities of the website. We also use third-party cookies that help us analyze and understand how you use this website. These cookies will be stored in your browser only with your consent. You also have the option to opt-out of these cookies. But opting out of some of these cookies may affect your browsing experience. Necessary Necessary Always Enabled Necessary cookies are absolutely essential for the website to function properly. This category only includes cookies that ensures basic functionalities and security features of the website. These cookies do not store any personal information. Non-necessary Non-necessary Any cookies that may not be particularly necessary for the website to function and is used specifically to collect user personal data via analytics, ads, other embedded contents are termed as non-necessary cookies. It is mandatory to procure user consent prior to running these cookies on your website.
کورونا کی برپا کی ہوئی سنگین صورتحال میں بھی نیب اپنے کام میں مصروف ہے ۔نیب چیئرمین کا یہ قولِ صادق ان کی ہر تقریر کا جزو لازم بن چکا کہ ہم ''فیس‘‘ نہیں‘ ''کیس‘‘ دیکھتے ہیں۔(فرزندِ لال حویلی اپنی گفتگو میں انگریزی کے جو تین بار مقولے یا محاورے دہراتے رہتے ہیں ان میں ایک There is a face behind the caseبھی ہوتا ہے) یہ الگ بات کہ ہفتوں بلکہ مہینوں زیر حراست رہنے کے باوجود انویسٹی گیشن (اور اس کے بعد پراسیکیوشن) میں ایسی کمزوریاں رہ جاتی ہیں کہ عدالتیں ملزم کو ضمانت پر رہا کر دیتی ہیں۔ سنا ہے‘ جنابِ وزیراعظم گزشتہ دنوں اس صورت حال پر اظہارِ برہمی کئے بغیر نہ رہے‘ جس کے نتیجہ میں ''ولن‘‘ ''ہیرو‘‘ بن کر باہر آ جاتے ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاںشہباز شریف کو تازہ نوٹس نیب حکام کی اپنے فرائضِ منصبی سے وابستگی اور احساسِ ذمہ داری کا ایک اظہار ہے۔ یہ آمدنی سے زیادہ اثاثوں کا کیس ہے جس میں نیب نے 17اپریل کو شہباز شریف کو طلب کیا تھا‘ لیکن کورونا وبا میں آئیسولیشن کے بہانے انہوں نے حاضری سے معذرت کر لی۔ انہی دنوں فرزندِ لال حویلی نے (جنہیں بعض ستم ظریف سیاست کا بقراطِ عصر بھی کہتے ہیں) ایک ٹاک شو میں فرمایا کہ شہباز شریف اور حمزہ کے خلاف بڑے سنگین کیس ہیں اور وہ آئندہ چند دنوں میں شہباز شریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھ رہے ہیں۔ (حمزہ شہباز تو پہلے ہی دس ماہ سے جیل میں ہیں) شہباز شریف 17اپریل کو حاضر نہ ہوئے تو شیخ صاحب کا کہنا تھا کہ یہ ان کے ''دم‘‘ کا اثر ہے (جو شہباز شریف گرفتاری سے بچ گئے ہیں)۔ یاد آیا‘ مریم نواز شریف کو گزشتہ سال آٹھ اگست کو نیب نے دوبجے طلب کر رکھا تھا۔ یہ جمعرات کا دن تھا‘ کوٹ لکھپت جیل میں زیر حراست سابق وزیراعظم سے اہل خانہ کی ہفتہ وار ملاقات کا دن‘ مریم نے کسی اور دن طلب کرنے کی درخواست بھجوا دی‘ لیکن نیب حکام آٹھ اگست کو بارہ بجے وارنٹ گرفتاری لے کر کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے (جہاں مریم نواز اپنے والد سے ملاقات کرر ہی تھیں۔ نیب کے حکام نے حاضری کے طے شدہ وقت (دوبجے) کا انتظار بھی نہیں کیا تھا۔ یاد دہانی کیلئے عرض ہے کہ یہ وہی دن اور وہی وقت تھا جب مقبوضہ جموں و کشمیر کے خلاف مودی کی پانچ اگست کی عریاں سیاسی جارحیت پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حزب ِاختلاف متفقہ قرار داد کی تیاری میں مصروف تھی۔ تو کیا تاریخ ایک بار پھر خود کو دہراتی اور نیب حکام عدم حاضری پر شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے ماڈل ٹاؤن پہنچ جاتے؟لیکن شیخ صاحب کے بقول‘ ان کے ''دم‘‘ نے کام دکھایا اور شہباز شریف گرفتاری سے بچ گئے۔ ادھر نیب نے شہباز شریف کو 22اپریل (بدھ کو) دوبارہ طلب کر لیا ہے کہ اس اہم کیس میں انکوائری آخری مرحلے میں ہے‘ جس کیلئے شہباز شریف کے جوابات ضروری ہیں۔ نیب نے اس موقع پر (کورونا کے حوالے سے) ضروری حفاظتی اقدامات کی یقین دہانی بھی کروائی ہے اور اس کے ساتھ اس بار بھی عدم حاضری کی صورت میں ضروری قانونی کارروائی کی یاد دہانی بھی۔ تو کیا یہ شہباز شریف کی گرفتاری کا اشارہ ہے‘ لیکن شیخ صاحب کا کہنا ہے کہ ان کے ''دم‘‘ کے نتیجے میں ان کی ایک دو پیشیاں مزید نکل جائیں گی اور اس کے ساتھ میاں شہباز شریف کیلئے یہ مشورہ بھی کہ وہ رمضان شریف کا مہینہ گھر میں اللہ‘ رسولؐ کا نام لے کر آرام سے گزاریں (تو کیا اس کا مطلب ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری عید کے بعد تک ٹل گئی؟) ادھر نیب کا کہنا ہے کہ اس پر کسی کے ''دم‘‘ کا کوئی اثر نہیں ہوتا اور یہ کہ وہ قانون کے تقاضوں کے مطابق کارروائی کرتے ہیں۔ مریم اورنگ زیب وہی ''گھسا پٹا‘‘ استدلال لائیں کہ یہ کورونا سے لڑنے کا وقت ہے لیکن ''نیب نیازی گٹھ جوڑ‘‘ سیاسی مخالفین سے لڑ رہا ہے۔ ادھر اس حقیقت سے انکار بھی ممکن نہیں کہ کورونا وبا کے سر اٹھاتے ہی شہباز شریف کی لندن سے (اچانک) واپسی حکومت (اور حکومتی پارٹی) پر خاصی گراں گزری تھی۔ ہمارے فواد چودھری‘ شہباز شریف کی واپسی کے اعلان کو سیاسی ڈرامہ بازی قرار دے رہے تھے کہ لندن سے پروازیں تو معطل ہو چکیں‘ شہباز شریف بھاگم بھاگ آخری پرواز پکڑنے میں کامیاب ہو گئے تو فواد چودھری نے انہیں دو ہفتے کیلئے قرنطینہ میں بیٹھنے کا مشورہ دے دیا۔ فردوس عاشق اعوان صاحبہ کا کہنا تھا‘ شہباز شریف کے تمام پراجیکٹ داغدار تھے۔ وہ اب کورونا کے حوالے سے جو بھی تجویز دیں گے‘ متنازعہ ہوگی۔ مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا‘ قائد حزب اختلاف کی حیثیت سے ان کے پاس اگر کوئی تجویز ہے تو سپیکر قومی اسمبلی کو لکھ بھیجیں۔ وہ وزیراعظم سے ملاقات پر مُصر ہوں تو اس کا انتظام بھی کیا جا سکتا ہے۔ اور پھر سپیکر قومی اسمبلی جناب اسد قیصر کی دعوت پر پارلیمانی جماعتوں کے ویڈیو لنک سربراہی اجلاس میں‘ جناب وزیراعظم کے اپنی تقریر کے بعد چلے جانے (اور اس موقع پر حزب اختلاف کے رہنماؤں کیلئے خیر مقدمی یا الوداعی کلمات تک نہ کہنے) سے جو بدمزگی پیدا ہوئی اس میں میاں شہباز شریف اور بلاول بھی احتجاجاً اٹھ کر چلے گئے۔ ایک بے قراری اور بے چینی شہباز شریف کی طبیعت کا بنیادی عنصر ہے۔ وہی ''فارغ نہ بیٹھے گا محشر میں جنوں اپنا‘‘ والی بات۔ انہوں نے آتے ہی اپنی جماعت کے ارکان اسمبلی اور عہدیداروں کو متحرک کرنے کے علاوہ حزب اختلاف کی قیادت سے بھی رابطے کئے۔ وہ کورونا کے بدترین بحران میں‘ حکومت اور حزب اختلاف میں تعاون اور اشتراک عمل کی راہیں نکالنا چاہتے تھے۔ لیکن اس دوران ایک دو واقعات نے دور دور تک خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں۔ وہ خواجہ سعد رفیق (اور سلمان رفیق) سے ملاقات کیلئے ان کے ہاں پہنچ گئے۔ اصل ''خدشہ‘‘ اگلے روز خواجہ برادران کی چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات نے پیدا کیا۔ یہ ملاقات تین گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ فریقین اسے رسمی خیر سگالی ملاقات قرار دے رہے تھے‘ جس میں خواجہ سلمان رفیق (اور حمزہ شہباز) کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے پر شکریہ ادا کیا گیا۔ لیکن کیا حقیقت بھی یہی تھی؟ اس کے ساتھ رانا ثنا اللہ سے علیم خاں کے (فون پر) رابطے کی خبر بھی آ گئی۔ (علیم خاں نے اس کی تردید کر دی)۔ ادھر ''وفاق‘‘ میں جہانگیر ترین کے ساتھ پیدا ہوئے مسائل نے پنجاب میں علیم خاں کی اہمیت بڑھا دی تھی‘ وہ جو کہتے ہیں‘ ''بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا‘‘ تو اس سب کچھ کا نتیجہ بزدار کابینہ میں‘ علیم خاں کی سینئر وزیر کے طور پر واپسی کی صورت میں نکلا۔ لیکن میاں شہباز شریف کا کیا ہوا؟ ان کے تازہ انٹرویو میں ''چودھریوں‘‘ کے ساتھ شریف خاندان کی تلخیوں کے خاتمے‘ مقتدرہ کے ساتھ میاں شہباز شریف کے معاملات اور دونوں بھائیوں میں اعتبار اور اعتماد کے تعلقات کی کہانی نے اندیشوں کی نئی فصل اگا دی ہے۔ خطرے کی گھنٹیاں قریب تر سنائی دے رہی ہیں۔ اس حقیقت سے انکار بھی ممکن نہیں کہ کورونا وبا کے سر اٹھاتے ہی شہباز شریف کی لندن سے (اچانک) واپسی حکومت (اور حکومتی پارٹی) پر خاصی گراں گزری تھی۔ ہمارے فواد چودھری‘ شہباز شریف کی واپسی کے اعلان کو سیاسی ڈرامہ بازی قرار دے رہے تھے کہ لندن سے پروازیں تو معطل ہو چکیں‘ شہباز شریف بھاگم بھاگ آخری پرواز پکڑنے میں کامیاب ہو گئے تو فواد چودھری نے انہیں دو ہفتے کیلئے قرنطینہ میں بیٹھنے کا مشورہ دے دیا۔ → حکومت کی حرکتیں قدرتی طریقے اور سیزیرین سے پیدا ہونے والے بچوں کے بیکٹریا میں کیا فرق ہوتا ہے؟ ← اس سے متعلقہ خبریں بھی پڑھیں: دو واقعات‘ دو کہانیاں اور ایک غزل کرونا اور حکومت کا اصل امتحان Social Distancing کے دوران موج میلہ گوشہ خاص سید عاصم منیر کا عہد! عرفان صدیقی 21 گھنٹے پہلے سردیوں کا مختصر سا دن ہو یا دہکتی گرمیوں کا طویل، سورج کو غروب ہونا ہی ہوتا ہے۔ تین سال غزل عرفان صدیقی 5 دن پہلے بلاگ تیرے معصوم سوالوں سے پریشان ہوں میں شکیلہ شیر علی 2 سال پہلے غور طلب بات تو یہ ہے کہ مولانا شیرانی نے یہ کیوں فرض کر لیا ہے یا انکی سوچ اس کورونا کیساتھ انگلینڈکرکٹ سریز! شیخ خالد زاہد 2 سال پہلے کورونا کیساتھ ہمیں کہاں تک جانا ہے اس کا حتمی جواب دینا ابھی تک نا ممکن ہے، جب تک باقاعدہ بچے کی تربیت اور شخصیت ڈاکٹر افشاں ہما 2 سال پہلے اکثر سوشل میڈیا پر جنسی امتیاز جیسے موضوعات میں لوگوں کا ایک عام جواب یہ ہوتا ہے کہ مرد کی کالم ایران میں حجاب پہننے پر احتجاج اور سیاست! فہیم اختر (یو۔ کے) 1 ہفتہ پہلے لیجئے ایک بار پھر" حجاب" پر سیاست گرمایا۔ لیکن حجاب کا معاملہ نہ یورپ سے ہے، نہ ہندوستان سے ہے، نئی جامعات کے قیام پر پابندی! ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر 1 ہفتہ پہلے اخباری اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے ہائیر رایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مختار انگلینڈ بنی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ چمپئین فہیم اختر (یو۔ کے) 1 ہفتہ پہلے کرکٹ کھیلنا یا کرکٹ کا شیدائی ہونا ہر ہندوستانی اور پاکستانی جسے اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہیں۔کیا بچہ، کیا بڑا دبے پاؤں چلی آتی ہے خزاں عامربن علی 2 ہفتے پہلے پت جھڑ کتنا خوبصورت لفظ ہے۔موسم کا نام ہونے کے ساتھ ساتھ اس رت کے دوران بیتنے والے قدرتی حالات ہفتہ بھر کی مقبول ترین پاکستان میں تنازعات کی شکار فلم ’جوائے لینڈ‘ ایک اور عالمی ایوارڈ کے لیے نامزد ایڈمن ڈیسک 1 ہفتہ پہلے مرد کو خواجہ سرا سے محبت کرتے ہوئے دکھانے پر تنازع کا شکار بننے والی ہدایت کار صائم صادق کی کورونا کے بعد کینسر کی تشخیص سست روی کا شکار ایڈمن ڈیسک 1 ہفتہ پہلے ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا میں 2019 کے آخر میں کورونا کے پھیلنے کے بعد مختلف صدر مملکت سے اسحٰق ڈار کی ملاقات، آرمی چیف کے تقرر پر تبادلہ خیال ایڈمن ڈیسک 1 ہفتہ پہلے ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اور اہم تقرری کے معاملے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وفاقی وزیر خزانہ ٹوئٹر کے ویریفائڈ اکاؤنٹس پر ’آفیشل‘ کے ٹیگ کا آغاز ایڈمن ڈیسک 1 ہفتہ پہلے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالے جانے کے بعد جہاں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر متعدد نئے اچھی نیند بہتر سیکس لائف کے لیے ضروری کیوں ہے؟ ایڈمن ڈیسک 2 ہفتے پہلے نیند پر کی جانے والی اکثر تحقیق میں اسے تنہا رویہ خیال کیا جاتا ہے اس بات سے قطع نظر عمران خان کا گھڑی کے مبینہ خریدار اور جیو نیوز کے خلاف لندن اور یو اے ای میں قانونی چارہ جوئی کا اعلان
کراچی: طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ولسن ڈیزیز(دماغی مرض) ایک موروثی بیماری ہے جو جسم میں کاپر کی مقدار بڑھنے سے جنم لیتی ہے، اس بیماری سے متاثرہ افراد میں کاپر، دماغ، جگر اور گردہ میں جمع ہوجاتا ہے اورمعزوری کا بھی سبب بنتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی آرٹس کونسل میں پر’’ ویلفیئر آرگنائزیشن فارولسن ڈیزیز‘‘، ’’ ولسن ڈیزیز ایسوسی ایشن امریکا‘‘ اور آرٹس کونسل کے اشتراک ’’واک آن ولسن‘‘ کے عالمی دن کے حوالے سے واک اورتقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد اس موذی مرض سے متعلق عوام میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔ تقریب میں ڈاکٹرز، طلبہ والدین اورمتاثرہ مریضوں نے شرکت کی اورمسائل کو اجاگرکیا گیا، اس موقع پر برطانوی یونیورسٹی Surrey Guildford اور کلینیکل ڈائریکٹر گیسٹرو اینٹالوجی اینڈ ہیپٹالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر آفتاب آلا نے کہا کہ پاکستان میں آنے کا مقصد اپنی 15 سالہ تحقیق سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے اورعوام کو ولسن بیماری کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔ ولسن بیماری قابل علاج ہے اگراسکی بر وقت تشخیص کرلی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ جو تھراپی ہم باہر ممالک میں مریضوں کے ساتھ کرتے ہیں وہ ہم پاکستان میں بھی لاسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک موروثی بیماری ہے جو جسم میں اضا فی کاپرکی وجہ سے ہوتی ہے یہ بیماری جگراورجسم کے دوسرے حصوں پراثرانداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے معذوری بھی ہو سکتی ہے اورذہنی صلاحیتوں پربھی اثر پڑتا ہے جیسے ہی بیماری کا معلوم ہو۔ فوری ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کا فوری علاج کیا جائے ادویات کاوقت پر روزانہ استعمال کیا جائےاور اگرادویات وقت پرنہیں لی گئیں تو یہ بیماری بہت جلد بڑھ سکتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عام طور اس بیماری کی علامات نوجوانی میں ظاہرتوہوتی ہیں لیکن یہ ضروری نہیں، کیونکہ مشاہدے میں ہے کہ دماغی مرض (ولسن ڈیزیز) عمرکے کسی بھی حصے میں ظاہر ہوسکتی ہے، جس کی وجہ سے مریضوں میں جلدی، پیٹ کی سوجن خون کی الٹی اور درد ہوسکتا ہے اس طرح کے مریضوں کو چلنے پھرنے اورنگلنے میں مشکل اورسخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس بیماری میں مبتلا مریض کے رویے میں جارحیت ،غصہ اور پریشانی بڑھنے لگتی ہے۔ ویلفیئرآرگنائزیشن فارولسن ڈیزیزکی صدرعرفانہ جبین خان کا ایکسپریس نیوزسے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگوں کو ولسن ڈیزیزکے بارے میں معلوم نہیں ہوتا، کچھ عرصہ قبل مجھے بھی اس بیماری سے متعلق کوئی معلومات نہیں تھیں ہماری فیملی ممبرمیں ولسن ڈیزیز کی تشخیص ہوئی تو معلوم ہوا کہ یہ ایک موروثی بیماری ہے جس کے لیے پاکستان میں خاص ڈاکٹر موجود نہیں ہے دنیا بھر میں اس بیماری پر تحقیقات ہو رہی ہیں ولسن ڈیزیز امریکہ اس حوالے سے بہت کام کر رہی ہے اورمیں رضاکارانہ طور ان کے ساتھ گزشتہ چار سالوں سے کام کر رہی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت تحقیقات کیں لیکن پاکستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں ملا جوولسن ڈیزی سے متاثرہ مریضوں کے لیئے کام کر رہا ہو یہ بیماری جسم میں کاپر کی مقدارکے بڑھنے سے ہوتی ہے اضافی کاپردماغ یا جگرمیں جمع ہو جاتا ہے جس کے بعد وہ جسم کے دوسرے حصوں پرجانا شروع ہو جاتا ہے جسکی وجہ سے ہاتھ اوردماغ کی حرکات وسکنات اور بات چیت کرنے میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس بیماری پرکوئی تحقیقات نہیں ہوئی آج کا دن منانے کا مقصد اس بیماری سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے اوراس بیماری سے متعلق اس طرح کے ورکشاپ کا انعقاد نہایت ضروری ہے تقریب میں بیماری کی علامات،حفاظتی تدابیر پرلیکچر اور پریزینٹیشن دی گئی جبکہ “پینٹ یور پیشن ود کا پر”مقابلہ جیتنے والوں اوررضاکاروں میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں ٍبالی وڈ کنگ شاہ رخ خان نے ’عمرے‘ کی سعادت حاصل کرلی، تصاویر وائرل عدم اعتماد کیخلاف حمایت دلائی تو جنرل باجوہ ٹھیک، اب غدار ہوگئے؟ مونس الٰہی ناصر حسین نے راولپنڈی اسٹیڈیم کی پچ کو ’’سڑک‘‘ قرار دے دیا مسلم لیگ (ن) کا پنجاب اسمبلی بچانے کے لیے چوہدری شجاعت سے رابطے کا فیصلہ اعظم سواتی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتار، راتوں رات کچلاک جیل منتقل توہین عدالت؛ ثابت کریں عمران خان کی ہدایت پر ریڈ زون نہ آنے کی یقین دہانی کرائی گئی، سپریم کورٹ وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کی منظوری دیدی کوسٹاریکا کو شکست دینے کے باجود چار بار کی عالمی چیمپیئن فیفا ورلڈکپ سے باہر تازہ ترین سلائیڈ شوز پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن سعودی عرب کی ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
القادر یونورسٹی ریکور فنڈز منتقلی کا معاملہ ،نیب کا سابق وزیر اعظم عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کا امکان بلاول بھٹو کا دورہ امریکہ ، 15 اور 16 دسمبر کو گروپ 77 کے وزارتی اجلاس کی صدارت کریں گے وائرلیس برین چپ کا چھ ماہ میں انسانی کلینیکل ٹرائلز شروع ہوجائے گا ،ایلون مسک امریکی سائفر سے شہرت پانے والے اسد مجید سیکرٹری خارجہ تعینات خیبر پختونخوا : 48 ہسپتالوں میں صحت کارڈ کی سہولت معطل بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 72 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا ، اونچے درجے کا سیلاب اہم خبریں پاکستان 07:01 PM, 15 Aug, 2022 نیوویب ڈیسک شیئر کریں ! سورس: File لاہور : محکمہ موسمیات نے دریائے راوی میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔ بھارت نے اُجھ بیراج سے 1,71,797 کیوسک پانی چھوڑا ہے۔ دریائے راوی میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق راوی میں اونچے بہاؤ سے گوجرانوالہ، لاہوراور ملتان ڈویژن کے ندی نالوں میں طغیانی آسکتی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے راوی سے منسلک ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے جس سے علاقے میں سیلاب آ سکتا ہے۔ تمام اضلاع پیشگی انتظامات مکمل کریں،مشینری اور عملے کو الرٹ رکھا جائے۔ تمام ادارے ہنگامی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار رہیں۔
لیلی ٰزبیری عینی زیدی کو اداکاری میں لے آئیں۔۔۔جنرل ضیاء الحق کوجب معلوم ہواکہ حاضرسروس فوجی کی بیوی ڈراموں میں کام کررہی ہےتوانہوں نے کیاکیا؟ ایک شخص اپنی نئی نئی فوت شدہ بیوی کی قبر پر ہر روز آکر گھنٹوں بیٹھا رہتا ، ایک روز گورگن سے رہا نہ گیا اور بولا: صاحب اتنی محبت ۔۔۔۔ ؟؟؟ پھر شوہر صاحب نے کیا حیران کن جواب دیا ؟ دو زبردست دوست ایک ہی لڑکی کے پیار میں پاگل، دونوں نے اسے محبت بنا لیا، پاکستانی لڑکی کا طلاق کے بعد پی سی ہوٹل میں جشن اگر آپ کے پاس یہ ایک روپے کا سکہ ہے تو آپ ابھی کروڑ پتی بن سکتےہیں ، مگر کیسے ؟بڑا اعلان کردیاگیا Home/انٹرٹینمنٹ/نانا پاٹیکر نے سنجے دت کیساتھ کام نہ کرنے کی قسم کیوں کھائی؟بالآخر اصل کہانی منظر عام پر آگئی نانا پاٹیکر نے سنجے دت کیساتھ کام نہ کرنے کی قسم کیوں کھائی؟بالآخر اصل کہانی منظر عام پر آگئی admin August 24, 2021 انٹرٹینمنٹ Leave a comment 678 Views Related Articles صرف پانچ میں لگا کر دانت صاف اور مضبوط بنائیں دانت کی صفائی کا یہ توٹکا آپکو کوئی اور نہیں بتائے گا 1 day ago دو زبردست دوست ایک ہی لڑکی کے پیار میں پاگل، دونوں نے اسے محبت بنا لیا، 1 day ago پاکستانی لڑکی کا طلاق کے بعد پی سی ہوٹل میں جشن 1 day ago اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بالی وڈ کے ایکشن اداکار نانا پاٹیکر نے ماضی کے نامور ہیرو سنجے دت کیساتھ کام نہ کرنے کی قسم کیوں کھائی؟بالآخر اصل کہانی منظر عام پر آگئی بالی ووڈ کے مقبول ترین اداکار نانا پاٹیکر نے سنجے دت کے ساتھ فلموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتادی ہے ۔ بالی ووڈ اداکار نانا پاٹیکر اور سنجے دت، دونوں نے ہی اپنے ٹیلنٹ سے اداکاری کی دُنیا میں اپنی ایک الگ پہچان بنائی ہے اور دُنیا بھر میں کروڑوں دلوں پر راج بھی کررہے ہیں۔دونوں کی فلموں میں اُن کی اداکاریدیکھ کر ہر ایک شخص اُن کی تعریف کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے تاہم نانا پاٹیکر نے سنجے دت کے ساتھ کام نہ کرنے کی جو قسم کھائی تھی وہ ابھی تک قائم رکھی ہوئی ہے اور اب اُنہوں نے اس قَسم کی وجہ بھی بتادی ہے۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ سال 1993ء میں بالی ووڈ اداکار سنجے دت پرممبئی بم د ھما کوں کا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد اُنہیں سال 2006ء میں سز ا سُنائی گئی تھی۔کچھ عرصے کےبعد سنجے دت کو اس کیس کے الزام سے بری کر دیا گیا تھا انہی وجوہات کی بناء پر نانا پاٹیکر نے سنجے دت کے ساتھ کسی بھی فلم میں کام نہ کرنے کی قسم کھائی تھی ۔نانا پاٹیکر نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ’وہ سنجے دت کو اُن کے جُر م کی یہی سز ا دے سکتے ہیں کہ وہ اُن کے ساتھ کبھی کوئی کام نہ کریں۔بالی ووڈ اداکار نے کہا تھا کہ ’سنجے دت نے جو جُر م کیا وہ بہت خطرناک تھا تو اُن کی سزا کیوں کم کی گئی۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بالکل غلط ہے کہ ایک اداکار کے لیے الگ قانون ہے اور غریب یا عام آدمی کے لیے الگ قانون ہے۔ Share Facebook Twitter Stumbleupon LinkedIn Pinterest About admin Previous یا اللہ سب کو ایسی موت دے، پاکستان کی اہم ترین شخصیت سجدے کی حالت میں انتقال کر گئی، انا للہ و انا الیہ راجعون
حق تعالیٰ جل شانہ  نے ہمارے رسول مقبول ،احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی الله علیہ وسلم کو تمام انبیاء او ررسل میں ایک خاص امتیاز عطا فرمایا۔ آپ کو سید الانبیاء قرار دیا اور آپ صلی الله علیہ وسلم کی ذات اقدس کو دنیا کے لیے ایک مثالی نمونہ بنا کر بھیجا ہے۔ اس لیے اہل ِ عالم کے لیے آپ صلی الله علیہ وسلم کے تعارف اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے اوصاف کمال بتلانے کا بھی الله تعالیٰ نے خود ہی اپنے کلام مبین میں اہتمام فرمایا اور ارشاد فرمایا: آیات ِ قرآنیہ ٭…ترجمہ: وہ الله ایسا ہے کہ اس نے اپنے رسول کو ہدایات کا سامان ( یعنی قرآن) اور سچا دین ( یعنی اسلام) دے کر ( دنیامیں ) بھیجا ہے، تاکہ اس کو تمام دینوں پر غالب کرے او رالله کافی گواہ ہے۔ محمد، الله کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ صلی الله علیہ وسلم کے صحبت یافتہ ہیں وہ کافروں کے مقابلہ میں تیز ہیں اور آپس میں مہربان ہیں۔ اے مخاطب! تو ان کو دیکھے گا کہ کبھی رکوع کر رہے ہیں، کبھی سجدہ کر رہے ہیں۔ الله تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں لگے ہیں ۔ (سورہٴ فتح) ٭… نیز یہ بھی ارشاد فرمایا کہ: ترجمہ: حقیقت میں الله تعالیٰ نے مسلمانوں پر احسان کیا جب کہ ان میں انہیں کی جنس سے ایک ایسے پیغمبر کو بھیجا کہ وہ ان لوگوں کو الله تعالیٰ کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے ہیں اوران لوگوں کی (خیالات ورسومات جہالت سے) صفائی کرتے رہتے ہیں اور ان کو کتاب اور فہم کی باتیں بتاتے رہتے ہیں۔ (آل عمران، آیت: نمبر164) ٭… نیر یہ بھی واضح فرمایا کہ: ترجمہ: جو لوگ کہ ایسے رسول نبی امی کی اتباع کرتے ہیں جن کو وہ لوگ اپنے پاس توریت اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں ( جن کی صفت یہ بھی ہے کہ ) وہ ان کو نیک باتوں کا حکم فرماتے ہیں اور بری باتوں سے منع کرتے ہیں او رپاکیزہ چیزوں کو ان کے لیے حلال بتاتے ہیں اورگندی چیزوں کو (بدستور) ان پر حرام فرماتے ہیں او ران لوگوں پر جو بوجھ اور طوق ( یعنی شرائع سابقہ کے احکامات شدیدہ) تھے ان کو دور کرتے ہیں۔ سو جو لوگ اس نبی (موصوف) پر ایمان لاتے ہیں او ران کی حمایت کرتے ہیں او ران کی مدد کرتے ہیں او راس نور کااتباع کرتے ہیں جو ان کے ساتھ بھیجا گیا ہے ایسے لوگ پوری فلاح پانے والے ہیں۔ (سورہٴ اعراف، آیت نمبر:157) ٭…آپ صلی الله علیہ وسلم کے نطق کی شان یوں ارشاد فرمائی: ترجمہ: اور نہ وہ اپنی خواہش ِ نفسانی سے باتیں بناتے ہیں۔ ان کا ارشاد نری وحی ہے جو ان پر بھیجی جاتی ہے۔ (النجم:4) ٭…پھر اپنے بندوں سے اپنے محبوب نبی صلی الله علیہ وسلم کی خصوصیات کا اس طرح تعارف فرمایا: ترجمہ:(اے لوگو!…) تمہارے پاس ایک ایسے پیغمبر تشریف لائے ہیں جو تمہاری جنس (بشر) سے ہیں۔ جن کو تمہاری مضرت کی بات نہایت گراں گزرتی ہے، جو تمہاری منفعت کے بڑے خواہش مند رہتے ہیں (یہ حالت تو سب کے ساتھ ہے ،پھر بالخصوص) ایمان داروں کے ساتھ تو بڑے شفیق ( اور) مہربان ہیں۔ (سورہٴ توبہ، آیت نمبر128) ٭…ترجمہ: نبی مؤمنین کے ساتھ خود ان کے نفس سے بھی زیادہ تعلق رکھتے ہیں اور آپ کی بیبیاں ان (مومنوں) کی مائیں ہیں( یعنی مسلمانوں پر اپنی جان سے بھی زیادہ آپ کا حق ہے اور آپ کی اطاعت مطلقاً اور تعظیم بدرجہ کمال واجب ہے۔ اس میں احکام اور معاملات آگئے)۔ (سورہٴ احزاب، آیت نمبر:6) ٭… پھر لوگوں کو اپنے رسول برحق اور ہادی دین مبین صلی الله علیہ وسلم کی اتباع کے لیے اس طرح حکم فرمایا: ترجمہ: تم لوگوں کے لیے رسول الله صلی الله علیہ وسلم ( کی ذات) میں ایک عمدہ نمونہ تھا او رہمیشہ رہے گا۔ (سورہٴ احزاب، آیت :21) ٭…ترجمہ: اور رسول تم کو جو کچھ دے دیا کریں، وہ لے لیا کرو اور جس چیز ( کے لینے) سے تم کو روک دیں ( اور بعموم الفاظ یہی حکم ہے افعال او راحکام میں بھی) تم رک جایا کرو۔ ٭…ترجمہ: جس شخص نے رسول کی اطاعت کی اس نے الله تعالیٰ کی اطاعت کی۔ (سورة النساء، آیت:8) ٭…ترجمہ: اور جو شخص الله اور اس کے رسول کی اطاعت میں رہے گا سو وہ بڑی کام یابی کو پہنچے گا۔ (سورہٴ احزاب، آیت نمبر:71) ٭… پھر اپنے محبوب نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے امتیوں کو یہ بھی بشارت عطا فرمائی: ترجمہ: اور جو شخص الله اور رسول کا کہنا مان لے گا تو ایسے اشخاص بھی ان حضرات کے ساتھ ہوں گے جن پر الله تعالیٰ نے انعام فرمایا ہے، یعنی انبیاء اور صدیقین اور شہداء اور صلحاء۔ اور یہ حضرات بہت اچھے رفیق ہیں۔ (نساء:69) ٭…اور اس پر بھی متنبہ فرمایا کہ: ترجمہ: اور جو شخص رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی مخالفت کرے گا بعد اس کے کہ اس کو امرِ حق واضح ہو چکا تھا اور مسلمانوں کا راستہ چھوڑ کر دوسرے راستہ ہو لیا تو ہم اس کو جو کچھ وہ کرتا ہے کرنے دیں گے او راس کو جہنم میں داخل کریں گے اور وہ بری جگہ ہے جانے کی۔ (نساء:115) ٭…ترجمہ: او رجو شخص الله او ر رسول کا کہنا نہ مانے گا او ربالکل ہی اس کے ضابطوں سے نکل جائے گا اس کو آگ میں داخل کریں گے، اس طور سے کہ وہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا او راس کو ایسی سزا ہوگی جس میں ذلت بھی ہے۔ (النساء، آیت نمبر14) ٭… پھر اپنے محبوب نبی صلی الله علیہ وسلم کو اپنی زبان مبارک سے اپنے منصب رسالت اور مرتبہ رشد وہدایت کے اعلان کے لیے یہ الفاظ عطا فرمائے: ترجمہ: آپ کہہ دیجیے کہ اے ( دنیا جہان کے) لوگو! میں تم سب کی طرف اس الله کا بھیجا ہوا(پیغمبر) ہوں۔ جس کی بادشاہی تمام آسمانوں اور زمین میں ہے۔ اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہی زندگی دیتا ہے اور وہی مو ت دیتا ہے۔ (سورہٴ اعراف، آیت نمبر:158) ٭… ترجمہ: آپ فرما دیجیے کہ یہ میرا طریق ہے، میں ( لوگوں کو توحید) خدا کی طرف اس طور پر بلاتا ہوں کہ میں دلیل پر قائم ہوں اور میرے ساتھ والے بھی۔ ٭… ترجمہ: آپ کہہ دیجیے کہ مجھ کو میرے رب نے ایک سیدھا راستہ بتلایا ہے۔ (الانعام، آیت نمبر:162) ٭…ترجمہ: آپ فرما دیجیے کہ اگر تم خدا تعالیٰ سے محبت رکھتے ہو تو تم لوگ میری اتباع کرو، خدا تعالیٰ تم سے محبت کرنے لگیں گے اورتمہارے سب گناہوں کو معاف کر دیں گے او رالله تعالیٰ بڑے معاف کرنے والے ،بڑی عنایت فرمانے والے ہیں۔ (آل عمران، آیت:41) ٭… پھر الله تبارک وتعالیٰ نے اپنے محبوب وحبیب صلی الله علیہ وسلم کو عنایت لطف وکرم سے ان محترم الفاظ کے ساتھ مخاطب فرمایا: ترجمہ: یٰسین، قسم ہے قرآن باحکمت کی کہ بے شک آپ منجملہ پیغمبروں کے ہیں ( اور) سیدھے راستہ پر ہیں ۔ (یٰسین، آیت:41) ٭… ترجمہ: اے نبی! بے شک ہم نے آپ کو اس شان کا رسول بنا کر بھیجا ہے کہ آپ امت کے لیے گواہ ہوں گے اور آپ (مومنین کے) بشارت دینے والے ہیں اور (کفار کے) ڈرانے والے ہیں۔(سب کو) الله کی طرف اس کے حکم سے بلانے والے ہیں اور آپ ایک روشن چراغ ہیں۔ (الاحزاب، آیت نمبر45) ٭… ترجمہ: آپ کی بعثت کا مقصد تمام انسانوں کے لیے بشیر ونذیر ہونا ہے۔ (سورة سبا، آیت نمبر:28) ٭…ترجمہ: او رہم نے ( ایسے مضامین نافعہ دے کر) آپ کو اور کسی بات کے واسطے نہیں بھیجا۔ مگر جہاں کے لوگوں (یعنی مکلفین) پر مہربانی کرنے کے لیے۔ (الانبیاء، آیت نمبر:107) ٭… ترجمہ: بے شک آپ اخلاق حسنہ کے اعلیٰ پیمانہ پر ہیں۔ (ن:4) ٭…اور ہم نے آپ کی خاطر آپ کی آواز بلند کی ۔ (الم نشرح:4) ٭… ترجمہ: اور عنقریب الله تعالیٰ آپ کو (آخرت میں بکثرت نعمتیں) دے گا، سو آپ خوش ہو جائیں گے ( والضحیٰ:5) ٭… ترجمہ: او رہم نے آپ کو سات آیتیں دیں، جو ( نماز میں) مکرر پڑھی جاتی ہیں (مراد سورہٴ فاتحہ) اور قرآن ِ عظیم دیا۔ (سورہٴ حجر،آیت نمبر:87) ٭…ترجمہ: اور الله تعالیٰ نے آپ پر کتاب اور علم کی باتیں نازل فرمائیں اورآپ کو وہ باتیں بتلائی ہیں جو آپ نہ جانتے تھے اور آپ پر الله تعالیٰ کا بڑا فضل ہے۔ (النساء، آیت نمبر:113) ٭…کثیر التعداد دشمنان ِ اسلام کی پیہم او ربے انتہا مخالفتوں ، ایذا رسانیوں اور معرکہ آرائیوں کے مقابلہ میں نبی برحق صلی الله علیہ وسلم نے نہایت قلیل عرصہ میں اپنے منصب رسالت واعلائے کلمة الحق میں جو بے مثال اور لازوال کام میابی حاصل کی۔ اس پر الله جل شانہ نے اپنے محبوب خاتم النبیین وسید المرسلین صلی الله علیہ وسلم کو اپنا خصوصی پروانہ خوش نودی اور رضائے کاملہ کی سند امتیازی عطا فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا: ترجمہ: اے محمد(صلی الله علیہ وسلم)! جب الله تعالیٰ کی مدد اور فتح مکہ ( مع اپنے آثار کے) آپہنچے (یعنی واقع ہو جائے اور جو آثار اس فتح پر مرتب ہونے والے ہیں یہ ہیں کہ) آپ لوگوں کو الله کے دین (اسلام) میں جوق درجوق داخل ہوا دیکھ لیں ( تو اس وقت سمجھ لیجیے کہ مقصود دنیا میں رہنے کا اور آپ کی بعثت کا تکمیل دین ہے وہ پورا ہو گیا اور اب سفر آخرت قریب ہے اس کے لیے تیاری کیجیے اور) اپنے رب کی تسبیح وتحمید کیجیے اور اس سے مغفرت کی درخواست کیجیے(یعنی ایسے امور جو خلاف ِ اولیٰ واقع ہو گئے ہوں ان سے مغفرت مانگیے) وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے۔ (سورہٴ نصر) پھر اپنے خاتم المرسلین رحمة للعالمین صلی الله علیہ وسلم کے ذریعہ سے مخلوق عالم پر اپنے تمام احسانات و انعامات کا اس طرح اعلان فرمایا: ٭… آج کے دن تمہارے لیے تمہارے دین کو میں نے کامل کر دیا اور میں نے تم پر اپنا انعام کر دیا اور میں نے اسلام کو تمہارا دین بننے کے لیے پسند کر لیا۔ (مائدہ، آیت نمبر:3) ٭… پھر الله جل شانہ نے انسانیت کے اس محسن اعظم صلی الله علیہ وسلم کو اپنے قرب ومحبت خصوصی کی خلعت سے سرفراز فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا: ترجمہ: یقینا الله تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی پر دورد بھیجتے ہیں تو اے ایمان والو! تم بھی آپ صلی الله علیہ وسلم پر صلوٰة وسلام بھیجتے رہا کرو۔ (احزاب:56) اللھم صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد، کما صلیت علی ابراہیم وعلیٰ آل ابراھیم، انک حمید مجید، اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد، کما بارکت علی ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم، انک حمید مجید․ خالق کائنات الله تبارک وتعالیٰ نے تمام بنی نوع انسانی کو حصول ِ شرف انسانیت وتکمیل عبدیت کے لیے او راپنے تمام احسانات وانعامات سے مشرف اور بہرہ اندوز ہونے کے لیے جب ایسے خیر البشر نبی الرحمة صلی الله علیہ وسلم کو پیکر مثالی بنا کر مبعوث فرمایا تو ایمان لانے والوں پر ادائے شکروامتنان کے لیے جس طرح آپ پر صلوٰة وسلام بھیجنا واجب فرمایا ہے، اسی طرح ان کو ہر شعبہ زندگی میں آپ کی اطاعت واتباع کا بھی مکلف بنایا ہے۔ ان تصرحیات ِ ربانی سے بالکل واضح ہے جو بھی آپ سے جتنا قرب حاصل کرے گا وہ اسی قدر الله جل شانہ سے قریب ہو گا او رمحبوب بندہ بن جائے گا۔ گویا اتباع ِ سنت ہی روح عبادت ہے اور حاصل بندگی ہے اور بندہ کا جو فعل سنت کے خلاف ہے وہ فی نفسہ  عبادت نہیں ہے۔ بلکہ دانستہ خلاف سنت ہونے کے باعث موجب حرمان ضرور ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اتباع ِ رسول الله صلی الله علیہ وسلم افراد امت پرکن امور میں واجب اورکہاں بطور تقاضائے محبت مستحب ہے؟ سیرت ِ طیبہ کا ایک حصہ وہ عقائد واعمال ہیں جن کو آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے مامور شرعی کے طور پر ادا کیا اور جن کا ہر شخص مکلف ہے۔ ان کو سنن ہدیٰ کہا جاتا ہے او رایک حصہ ان امور کا ہے جو آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی خصوصیت وکرامت تھی۔ مثلاً صوم وصال وغیرہ۔ امت کو ان امور کی اجازت نہیں او رایک حصہ ان امو رکا ہے جن کو آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے امور شرعی کی حیثیت سے نہیں۔ بلکہ ”اتفاقیہ عادات“ کے طور پر اختیار فرمایا۔ یہ ”سنن زوائد“ کہلاتے ہیں۔ امت ان امور کی اگرچہ مکلف نہیں، مگر حتی الامکان ان امور میں بھی آپ صلی الله علیہ وسلم کی پیروی کرنا عشق ومحبت کی بات ہے، محبوب کی ہرادا محبوب ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحابہ کرام رضی الله عنہم ایسے اتفاقیہ امور میں بھی آپ کی پیروی کا بہت اہتمام فرماتے تھے۔ اور حضرات عارفین آپ کی ادنی ٰ سے ادنیٰ سنت کی پیروی کو ہفت اقلیم کی دولت سے زیادہ قیمتی سمجھتے ہیں، مگر یہ فیصلہ کرنا کہ کونسی چیز ”سنن ہدیٰ“ میں داخل ہے اور کونسی ”سنن زوائد“ میں؟ کونسا حکم عام امت کے لیے ہے اور کون سا آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ مخصوص تھا؟ یہ ماوَ شما کا کام نہیں، بلکہ حضرات مجتہدین اور ائمہ دین کا منصب ہے۔ او ران اکابر نے ان تمام اُمور کی بخوبی نشان دہی فرما دی ہے۔ یہ بھی یاد رہنا چاہیے کہ ”سنن ہدیٰ“ کے دو پہلو ہیں۔ ایک یہ معلوم کرنا کہ فلاں چیز فرض ہے یا واجب ، موکد ہے یا مستحب؟ او رپھر جو چیز جس مرتبہ کی ہوا سے اسی کے مرتبہ کے موافق عمل میں لانا۔ یہ پہلو بہت ہی لائق اہتمام ہے کہ اس میں خلط ملط ہونے سے سنت وبدعت کا فرق پیدا ہو جاتا ہے اور دین میں تحریف کا راستہ کھل جاتا ہے۔ دوسرا پہلو ہر عمل کے بارے میں یہ جاننا ہے کہ آخرت میں اس پر کیا ثواب یا عقاب مرتب ہو گا؟ یہ پہلو بھی اپنی جگہ بہت اہم ہے، کیوں کہ اعمال کی ترغیب وترہیب کا اسی پر مدار ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ کسی نیک عمل کی جو فضیلت یا کسی بُرے عمل کی جو سزا قرآن ِ کریم اور حدیث نبوی صلی الله علیہ وسلم میں آئی ہے اسی کو بیان کیا جائے۔ اپنی رائے سے اس میں کمی بیشی کر دینا غلطی ہے۔ امور مذکورہ کے مطابق رسول مقبول صلی الله علیہ وسلم کے تمام مکارم اخلاق، انداز ِ اطاعت وعبادت، حالات ِ جلوت وخلوت او رتمام اعمال واقوال اور تعلقات ومعاملاتِ زندگی ہر قوم اور ہر طبقہ وہر جماعت اور ہر ہر فرد کے لیے، ہر زمانہ اور ہر وقت میں بہترین نمونہ ومثال ہیں۔ اسی لیے الله جل شانہ نے فرمایا: ﴿لقد کان لکم في رسول الله اسوة حسنة﴾ الله تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو اپنے محبوب نبی صلی الله علیہ وسلم کی تمام بابرکت سنتوں کی اتباع کی اور آپ کی پاکیزہ تعلیمات پر اخلاص وصدق کے ساتھ عمل کی توفیق وافروراسخ عطا فرمائیں او راس کی بدولت اس دنیا میں حیات وممات طیبہ اور آخرت میں اپنی رضائے واسعہ وکاملہ اور آپ کی شفاعت کبریٰ کی دولت لازوال نصیب فرمادیں۔ آمین اللھم ارزقنا حبک وحب نبیک واتباع سنتہ وتوفنا علی ملتہ واحشرنا في زمرتہ آمین یا رب العالمین! بحق محبوب رب العالمین ورحمة للعالمین صلی الله علیہ وعلی اٰلہ واصحابہ اجمعین صلوٰة وسلاما کثیراً کثیرًا․ شاہ فیصل کالونی نمبر4، کراچی پوسٹ کوڈ نمبر75230 ، پاکستان 0092-21-34571132 info@farooqia.com صفحہ اول تعارف دارالافتاء ماہنامہ الفاروق شعبہ تعلیم جامعہ فاروقیہ کراچی فیز II رابطہ طریقہ تعاون تجاویز ، تبصرے اور سوالات کا خیرمقدم info@farooqia.com پر کیا جاتا ہے کوئی حق اشاعت کا نوٹس نہیں۔ www.farooqia.com پر ظاہر ہونے والے تمام مواد کو غیر تجارتی مقاصد کے لئے آزادانہ طور پر تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ، اعتراف کی تعریف کی جائے گی. Suggestions, comments and queries are welcomed at info@farooqia.com No Copyright Notice. All the material appearing on www.farooqia.com can be freely distributed for non-commercial purposes. However, acknowledgement will be appreciated.
ڈھاکا: ڈھاکا پریمیئر لیگ کا رنگ بھی پاکستانی پلیئرز کے بغیر پھیکا پڑنے کا امکان ہے، آئی سی سی کی جانب سے ملکی بورڈ کی اجازت ضروری قرار دینے سے کلبز کیلیے مسائل بڑھ گئے، بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ بھی اس سلسلے میں پی سی بی سے کسی قسم کی درخواست کرنے کو تیار نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق ماضی میں پاکستانی کرکٹرز ڈھاکا پریمیئر لیگ میں حصہ لیتے رہے ہیں،ان میں محمد یوسف نمایاں ہیں مگر اس بار کسی کی شرکت کا امکان نہیں، اس کی وجہ آئی سی سی کی جانب سے بورڈ کے این او سی کو لازمی قراردیا جانا اور بنگلہ دیش و پاکستان کے کرکٹ بورڈز کے درمیان کشیدہ تعلقات ہیں۔ بی پی ایل فکسنگ کیس کے بعد آئی سی سی نے بی سی بی پر واضح کردیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں کھیلی جانے والی لیگز میں کسی بھی غیرملکی کرکٹر کو اس کے متعلقہ بورڈ کے این او سی کے بغیر ہرگز نہ کھلائے۔ بی سی بی اور پی سی بی کے تعلقات اس وقت سے کشیدہ ہیں جب بنگلہ دیش نے اپنی ٹیم وعدے کے باوجود پاکستان بھیجنے سے انکار کیا،اس کے جواب میں پی سی بی نے بھی اپنے کھلاڑیوں کو بی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ ڈھاکا لیگ کے کلبز نے بورڈ سے درخواست کی کہ وہ پی سی بی سے کھلاڑیوں کے این او سی کیلیے رابطہ کرے مگر اس نے صاف انکار کردیا،اس بارے میں بی سی بی ایڈہاک کمیٹی کے ممبر جلال یونس کا کہنا ہے کہ یہ کھلاڑیوں پر ہے کہ وہ اپنے متعلقہ بورڈز سے این او سی حاصل کریں، ہم کیوں ان کی خاطر رابطہ کریں؟ ہم اب بھی بی پی ایل والے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ ڈی پی ایل کے ایک کلب کالاباگن کریرا چکراکے سیکریٹری رضا احمد بابو کا کہنا ہے کہ ہم نے کچھ پاکستانی پلیئرز سے رابطہ کیا مگر جواب ملاکہ انھیں پی سی بی سے این او سی ملنا دشوار ہے، ہم اب سری لنکن کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں معروف اداکار کا کمسن بچہ پانی کے ٹینک میں ڈوب کر چل بسا بن بلائے شادی کا کھانا کھانے پر طالبعلم کو برتن دھونے پڑ گئے، ویڈیو وائرل سارہ انعام قتل کیس؛ ملزم شاہنواز امیراوراس کی والدہ پر فردِ جرم عائد وزیراعظم پاکستان اور وزیراعظم آزاد کشمیر میں تکرار کتے کے بھونکنے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی اور بھابی کو قتل کر دیا رقص کرنے والی لڑکیوں کو وائرل کر کے ہم خود اپنا معاشرہ زہریلا کر رہے ہیں، رابی پیرزادہ نمیبیا کی چراہ گاہوں کے پُراسرار دائروں کا معمہ حل ہوگیا ایران میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کرنے والے 4 افراد کوسزائے موت تازہ ترین سلائیڈ شوز پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن سعودی عرب کی ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 42 لاکھ سے تجاوز کرنے کے بعد بھارت وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں ایک دن کے اندر 90ہزار 802 مریضوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔ اس سے قبل بھارت متاثرین کی تعداد کے اعتبار سے برازیل سے 70 ہزار پیچھے تھا تاہم ایک دن ہی کے دوران نوے ہزار سے زائد مریضوں کی کی تشخیص کے بعد بھارت دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔ بھارت کی وزارت تعلیم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں وبا سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہزار 642 ہوچکی ہے۔ گزشتہ پانچ روز سے بھارت میں مسلسل کورونا وبا سے 1 ہزار ہلاکتیں رپورٹ ہورہی ہیں۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث بھارت کو شدید اقتصادی و معاشی مسائل کا بھی سامنا ہے۔ گزشتہ دنوں سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق بھارت کی معاشی شرحِ نمو میں 23 فیص سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ برس بھاری اکثریت سے انتخابات جینے والے وزیر اعظم مودی اور ان کی جماعت بی جے پی کو وبا کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ 219 Share FacebookTwitterGoogle+ReddItWhatsAppPinterestEmail Prev Post چینی فوج کو شہریوں کے ‘اغوا’ کے الزام سے آگاہ کردیا گیا، بھارتی وزیر Next Post کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ 22 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیل گئی، آبادی کی نقل مکانی You might also like More from author بین الاقوامی یو اے ای کا 6 سال بعد ایران میں سفیر بھیجنے کا اعلان بین الاقوامی عراق: کربلا میں لینڈ سلائیڈنگ سے مزار منہدم، 4 افراد جاں بحق بین الاقوامی جاپان کے وزیراعظم کورونا کا شکارہوگئے بین الاقوامی صومالیہ میں 2 دن بعد ہوٹل سے مسلح افراد کا قبضہ چھڑوالیا گیا، 20 ہلاکتیں Prev Next پرنٹ اخبار سائنس و ٹیکنالوجی سائنس و ٹیکنالوجی ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ نکالنے کے لیے 3.5 ارب ڈالرز کا نیا منصوبہ Ijaz Farooqi مئی 23, 2022 واشنگٹن: امریکا کے محکمہ توانائی نے ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کوختم اور ذخیرہ کرنے کے لیے 3.5 ارب ڈالرز کا ایک…
نئی دہلی۔ کانگریس نے راجستھان میں وسندھرا راجے کی زیرقیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت پر معدنیات کے الاٹمنٹ میں 45 ہزار کروڑ روپے کا گھپلہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج راجستھان کے کانگریسی ممبران اسمبلی اور دیگر پارٹی لیڈروں نے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) اور چیف ویجیلنس کمشنر (سی وی سی) سے ملاقات کرکے اس کی شکایت کی۔ نئی دہلی۔ کانگریس نے راجستھان میں وسندھرا راجے کی زیرقیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت پر معدنیات کے الاٹمنٹ میں 45 ہزار کروڑ روپے کا گھپلہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج راجستھان کے کانگریسی ممبران اسمبلی اور دیگر پارٹی لیڈروں نے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) اور چیف ویجیلنس کمشنر (سی وی سی) سے ملاقات کرکے اس کی شکایت کی۔ UNI Last Updated : October 14, 2015, 22:19 IST Share this: نئی دہلی۔ کانگریس نے راجستھان میں وسندھرا راجے کی زیرقیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت پر معدنیات کے الاٹمنٹ میں 45 ہزار کروڑ روپے کا گھپلہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج راجستھان کے کانگریسی ممبران اسمبلی اور دیگر پارٹی لیڈروں نے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) اور چیف ویجیلنس کمشنر (سی وی سی) سے ملاقات کرکے اس کی شکایت کی۔ کانگریس کے ریاستی صدر سچن پائلٹ نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی لیڈروں نے سی اے جی اور سی وی سی سے ملاقات کرکے اس پورے معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے انکوائری کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاکہ اصل حقائق کا پتہ لگاکر ملک کو اتنے بڑے خسارے سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 31 دسمبر 2014 کو صرف ایک دن میں متعلقہ وزیر سمیت 12 افراد نے معدنیات کے الاٹمنٹ کی فائلوں پر دستخط کرڈالے جو حیران کن معاملہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے افسروں اور تاجروں کی ملی بھگت سے صرف 72 دنوں کے اندر ایک لاکھ بیگھ زمین پر محیط653 کانوں کا الاٹمنٹ کردیاجبکہ مرکزی حکومت نے 20 اکتوبر 2014 کو یہ واضح ہدایت جاری کررکھی ہے کہ نیلامی کے بغیر کسی بھی کان کا ہرگز الاٹمنٹ نہ کیا جائے۔ لیکن ریاستی حکومت نے نیلامی کرنے سے متعلق ہدایت کو نظرانداز کرکے اتنی کم مدت میں محض خانہ پری کرکے 653 کانوں کا الاٹمنٹ کرکے ملک کو 45 ہزار کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ مسٹر پائلٹ نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کی ایما پر ریاستی حکومت نے 45 ہزار کروڑ روپے کا گھپلہ کرڈالا اور معاملہ سامنے آنے پر ایک آئی اے ایس افسر کو اس کے لے ذمہ دار ٹھہراکر جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔انہوں نےکہا کہ اگر اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا حکم نہیں دیا گیا تو کانگریس عدالت سے رجوع کرے گی۔ First published: October 14, 2015, 22:17 IST سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔ راجستھانسچن پائلٹوسندھرا راجےکانکنی گھپلہکانگریس فوٹو ... ... ... LIVE TV سیکشن انٹرٹینمنٹ معیشت دلچسپ اسپورٹس جرائم عالمی منظر قومی منظر فوٹو ویڈیو RSS Sitemap تازہ خبر Himachal Exit Polls Result: ہماچل میں بی جے پی آگے، کانگریس دے رہی ٹکر، اے اے پی سب سے پیچھے Gujarat Exit Polls: گجرات میں بی جے پی کو واضح اکثریت کا اندازہ، جانئے کانگریس اور اے اے پی کا حال پاکستانی بلے باز کے قریب نو فیلڈر، ایک بہترین گیند اور خوشی سے جھوم اٹھی انگلینڈ کی ٹیم، دیکھئے ویڈیو بنگلہ دیش سے ملی شرمناک ہار کے بعد ٹیم انڈیا پر آئی سی سی نے لگایا جرمانہ، جانئے کیوں؟ اب سے کچھ دیر بعد جاری ہوں گے گجرات اور ہماچل الیکشن کے ایگزٹ پولز، جانئے کیسے ہوتا ہے یہ سروے ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ کریں سائٹ میپ پرائیویسی پالیسی Cookie Policy Advertise With Us NETWORK 18 SITES News18 India CricketNext News18 States Bangla News Gujarati News Urdu News Marathi News TopperLearning Moneycontrol Firstpost CompareIndia History India MTV India In.com Burrp Clear Study Doubts CAprep18 Education Franchisee Opportunity CNN name, logo and all associated elements ® and © 2017 Cable News Network LP, LLLP. A Time Warner Company. All rights reserved. CNN and the CNN logo are registered marks of Cable News Network, LP LLLP, displayed with permission. Use of the CNN name and/or logo on or as part of NEWS18.com does not derogate from the intellectual property rights of Cable News Network in respect of them. © Copyright Network18 Media and Investments Ltd 2016. All rights reserved.
ان دونوں نے پسند کی شادی کی تھی۔ ہر کوئی انہیں رشک و حسد سے تکتا۔ ان پر نگاہ پڑتے ہی سرگوشیاں شروع ہوجاتیں۔ والدین ان سے تعلق توڑ چکے تھے اور خاندان والوں نے بھی ان سے منہ پھیر لیا تھا، لیکن انہیں کسی کی پرواہ نہیں تھی۔ 2 کمروں پر مشتمل چھوٹے سے گھر کے آنگن میں وہ ایک دوسرے کی سنگت میں ڈوبے رہتے۔ جب ان کی جمع پونجی ختم ہونے لگی تو عاصم کو بڑی کوششوں سے گلاس فیکٹری میں نوکری ملی اور یوں وہ زندگی کے اتار چڑھاؤ ایک کے بعد ایک عبور کرنے لگے۔ ‌ وہ بڑی مشکل سے گھر کے کرائے، بجلی و گیس کے بل اور دیگر اخراجات کا بوجھ اٹھارہے تھے، پھر اس مالی تنگی میں ہی ان کے ہاں اولاد ہوئی۔ مگر دونوں پوری استقامت سے حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے دکھ سکھ بانٹتے رہے۔ اکثر دیوار کے اس پار سے ان کی آپسی فکر میں گندھی پیار بھری سرگوشیاں سنائی دیتیں۔ بارش کی ہلکی سی پھوار پڑتے ہی ان کے باورچی خانے سے آتی بھینی بھینی فرمائشی پکوڑوں کی خوشبو اور دَم والی الائچی کی چائے سے اٹھتی مہک میرے ذہن میں ان کی محبت سے بھرپور ایک خوبصورت زندگی کا تصور لاتی۔ سارے جہاں کی مخالفت مول لینے کے باوجود یہ کتنے خوش نصیب ہیں کہ اپنی تنہائیوں کو اپنی محبتوں سے بہلا لیتے ہیں۔ یہ بھی کتنے کرم کے فیصلے ہوتے ہیں ورنہ ارینج میرج سے موازنہ کیا جائے تو کبھی لڑکی سے مرضی نہیں پوچھی جاتی تو کبھی لڑکے پر زبردستی تھوپی جاتی ہے۔ ‌ارینج میرج میں زبردستی کا رشتہ بنا تو دیا جاتا ہے مگر دونوں فریقین اکثر ساری زندگی خوشی کے لمحات ڈھونڈتے رہ جاتے ہیں۔ ساس کو لگتا ہے کہ بچہ ہوجائے گا تو سب ٹھیک ہوجائے گا لیکن بچہ بھی بعض اوقات ان دونوں کے درمیان تعلق کو مضبوط کرنے سے قاصر رہتا ہے۔ روایتوں کا بھیانک تسلسل جاری رکھنے کے لیے 2 انسانوں کو زبردستی رشتہ ازدواج میں منسلک کردیا جاتا ہے۔ مرضی کے خلاف رشتوں کی تلخیاں صرف جھیلنے والے ہی سمجھ سکتے ہیں۔ ’محبت اگر جرم ہے تو شریکِ جرم تو مرد بھی تھا‘ ‌ہمارے اس قدر روایت پرست سماج میں ان دونوں کا اتنا ‌‌‌‌‌‌سخت قدم اٹھانا اور اپنے لیے خود فیصلہ کرنا اور پھر اس کو نبھانا کم از کم میرے لیے بہت ہی خوشگوار احساس کا باعث تھا۔ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تو نہیں تھا لیکن میرا اور سمعیہ کا تعلق ہمارے گھروں کی اس مشترکہ دیوار کی وجہ سے جُڑ چکا تھا جہاں پر کھڑے ہوکر ہم گھنٹوں باتیں کرتے اور پکوانوں کا تبادلہ کرتے۔ پھر یہ طویل ملاقاتیں ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش کے بعد کم ہونے لگیں البتہ باتوں کا مختصر تبادلہ اب بھی جاری تھا۔ ‌ ‌پسند کی شادی کے بارے میں میرے مثبت خیالات کی وجہ عاصم اور سمعیہ تھے۔ مجھے لگا پسند کی شادی ہی 2 انسانوں کی تکمیل کا نام ہے اور میں اپنے حلقہ احباب میں اس پر دلائل بھی دیتی کہ اس کی ٹھوس وجہ میرے سامنے تھی۔ لیکن ایک دن میرے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ‌وہ ایک بدقسمت دن تھا جب بتدریج تیز ہوتی آوازوں میں یہ سُنا کہ 'ارے میں تجھ جیسی عورت پر کیا اعتبار کروں؟ تجھ جیسی گندی عورت پر! جو اپنی ماں کی نہ بن سکی وہ میری کیا بنے گی؟' ‌'دھمکی نہ دے ابھی نکل! مگر میں اپنی بیٹی کسی صورت تجھے نہیں دوں گا، تجھ پر کیا بھروسہ؟' پورا جہاں تیاگ کر سمعیہ کو اپنی دنیا بنانے والے عاصم کی یہ آواز تھی۔ ‌اس لڑائی میں سمعیہ یقیناً بُت بن گئی ہوگی، کیونکہ اس کی کوئی آواز سننے کو نہیں ملی۔ جانے کیسی چپ لگ گئی تھی اسے؟ وہ آوازیں کسی تیز دھار آلے کی ضرب سے کم نہ تھیں۔ میرے سینے پر بوجھ بڑھتا گیا اور مزید سننے کی تاب نہ تھی سو میں اپنے کمرے میں چلی آئی اور دروازہ بند کرکے اپنے کانوں پر ہاتھ رکھ دیے لیکن میرے ذہن میں ان جملوں کی تکرار شروع ہوچکی تھی۔ ‌'گندی عورت' چھوٹے سے آشیانے میں محبت کا جو بلند محل بڑے مان سے ان دونوں نے کھڑا کیا تھا وہ اب بکھر رہا تھا، اب اگر اسے سمجھوتوں کی اینٹوں سے پھر بنایا بھی جائے تو اس کی دراڑیں محبتوں کو محفوظ چھت نہیں دے پائیں گی۔ ‌ 'گندی عورت' کون ہوتی ہے؟ ‌ایک لڑکی خود سے بڑھ کر ایک مرد کی چاہ میں محبت کی انگلی تھامے چل پڑتی ہے، حرام سے بچ کر نکاح کو ترجیح دیتے ہوئے اک مقدس تعلق کے نتیجے میں بچے کو جنم دیتی ہے اور وفا کی پاسدار بنتی ہے، پھر محبت میں دی گئی دونوں کی قربانی صرف ایک فریق کے لیے گالی کیسے بن سکتی ہے؟ ‌ وہ گندی عورت کیسے ہوسکتی ہے؟ محبت کی راہ پر چلنے کا فیصلہ تو مشترکہ تھا تو پھر یہ گالی صرف عورت کے حصے میں کیوں آئی؟ محبت اگر جرم ہے تو شریکِ جرم تو مرد بھی تھا۔ وہ اس گالی سے مبرا کیسے ہوسکتا ہے؟ ‌ پسند کی شادی سے متعلق میری تھیوری یکسر تبدیل ہوگئی کہ ایک خاتون اپنے پسند کے ساتھی کے ساتھ بھی کریکٹر لیس کا تمغہ کسی بھی لمحے پاسکتی ہے۔ ’محبت اگر جرم ہے تو شریکِ جرم تو مرد بھی تھا‘ پسند کی شادی میں تو ارینج میرج سے بھی زیادہ خطرناک خطاب ملنے کے اندیشے ہیں۔‌‌ ارینج میرج میں اس طرح کے اذیت ناک جملوں کو قدرے کم سہنا پڑتا ہے۔ ‌سوشل میڈیا پر شادی کی تقریب کا ایک ویڈیو کلپ دیکھنے کا اتفاق ہوا جس میں ایک رسم کے مطابق دولہا دلہن ایک دوسرے کو مٹھائی کھلانے والے تھے۔ دلہن کی جب باری آئی تو اس نے ازراہِ مذاق اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ لیا اور لگ بھگ 2 بار ایسا ہوا کہ دلہن نے مٹھائی دولہا کے منہ کے پاس لے جاکر دُور کرلی۔ اس کے پاس کھڑی سکھیاں، کزنز اور فیملی کی دیگر خواتین اس نوک جھونک پر مسکرائے جاتیں کہ اچانک دولہا کا ہاتھ اٹھ گیا اور اس نے ایک زور دار تھپڑ دلہن کو جڑ دیا۔ وہ گال پر ہاتھ رکھ کر گرنے لگی کہ پاس کھڑی خواتین نے سنبھال لیا۔ اس کا ہاتھ گال پر ہی دھرا رہا اور اس بے یقینی کی کیفیت میں وہ نظریں چرانے لگی۔ خواتین دولہے کو دُور کونے میں لے جاکر سمجھانے لگیں اور یہاں کلپ ختم ہوگیا۔ ‌مگر اس کلپ سے مرد کے اجڈپن اور عورت کی بے بسی آشکار ہونے کے ساتھ ساتھ کراہیت بھی محسوس ہوئی، ایسے مواقع پر ناجانے کیوں مجھے کچھ لوگوں کی بات یاد آگئی کہ جو عورت پر تشدد کے واقعات کا سن کر فوراً یہ فیصلہ سنا دیتے ہیں کہ عورت زبان دراز ہوگی تبھی مرد نے ہاتھ اٹھایا۔ اسی طرح کے بہت سارے جملے میری یادداشت پر دستک دینے لگتے ہیں۔‌ بہرحال اب میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ‌ شادی چاہے ارینج ہو یا پسند کی، رشتے میں ایک دوسرے کے لیے عزت اور احترام کا ہونا لازمی ہے۔ لیکن اگر دونوں میں سے ایک فریق بھی اس تقاضے پر پورا نہیں اترتا تو پھر اس بندھن میں بھی کچھ نہیں بچتا کیونکہ ازدواجی زندگی کی بنیاد ہی ایک دوسرے کے احترام سے شروع ہوتی ہے۔ Ref:dawnnews. Tags # Stories Tweet Share Pin it Comment About Admin Stories at July 07, 2021 Email ThisBlogThis!Share to TwitterShare to FacebookShare to Pinterest Tags Stories No comments: Post a Comment Newer Post Older Post Home Subscribe to: Post Comments (Atom) Socialize facebook count=3.5k; Followers twitter count=1.7k; Followers instagram count=2k; Followers Recent Popular نوجوان افراد کے روزگار کے حصول کے لیے فارمیسی ٹیکنیشن کورس نوجوان افراد کے روزگار کے حصول کے لیے فارمیسی ٹیکنیشن کورس سیلانی ویلفئرانٹرنیشنل ٹرسٹ اور & DVAGO فارمیسی کے اشتراک سے نوجوان افراد... PM Youth Internship Program 2022 Apply Online Registration We have good news to share with all the graduate degree holders. According to the details, Prime Minister Imran Khan offers an incredible ... GOVERNMENT JOBS INFORMATION AND PROCESSING FACILITATION How to Apply for Ehsaas Scholarship 2022 from Primary to Post Matric Most of you are interested in the Ehsaas scholarship from primary to post Matric 2022. Today we are here to guide you about How to apply for... Ehsaas Kafalat Program 2022 Registration Centers-Ehsaas Cash Program The Government of Pakistan has launched Ehsaas Kafalat 2022 Program registration centers for merit-based financial assistance to poor an... Comments [X] CLOSE Admissions Tags Abbottabad Admissions Ahmadpur Sharqia attock Azad Jammu and Kashmir Bahawalpure balochistan Banks Business chakwal charsadda chiniot chitral DAILY HOROSCOPE Dera Ghazi Khan Dera Ismail Khan Diamer faisalabad Gemini Gilgit Baltistan gojra Govt.Jobs Gujar Khan gujranwala Gujrat gwadar Hafizabad Haroonabad Health & Recipes hyderabad International Jobs Internship islamabad Islamic Jacobabad jhang jhelum Jobs Kamalia karachi kohat kpk lahore Lodhran Lower Dir Malakand Mamukanjan Mian Channu mianwali multan murree muzaffarabad nankana sahib Narowal Nawabshah News Nooriabad Nowshehra Okara peshawar Private Jobs punjab quetta Rahim Yar Khan raiwind rawalpindi Sadiqabad Sahiwal Samundri sargodha Scholarships science and technology Sheikhupura Showbiz Sialkot sibi sindh Sports Stories sukkur swabi swat taxila toba tek singh Umerkot vehari Wah Category DAILY HOROSCOPE (184) Health & Recipes (53) News (299) science and technology (101) Showbiz (86) Sports (27) Stories (19)
مسلم مخالف فلم کے ڈائریکٹر کا شاہ رخ اور سلمان خان سے حسد سامنے آگیا سبق آموز کہانی ننھا سہارا پالتو کتے نے بطخ کے 15 بچوں کو گود لے لیا سعودی عرب کے مہمان 300معذورعازمین حج جدہ پہنچ گئے پنجاب حکومت نے عیدالاضحی کی تعطیلات کا اعلان کردیا تین روٹیاں کتے کو کھلادی دعا قبول نہ ہونے کی وجوہات ظہر کی نماز سے پہلے صرف 15بار ”اللہ کے یہ نام اس طرح سے پڑھ لو ہر کو ئی عزت کی نگاہ سے دیکھے گا“ 286 شیئر کریں عرب بچی جس کی آنکھوں سے آنسوئوں کی بجائے کرسٹلز نکلتے ہیں urdunewscorner جون 16, 2020 June 16, 2020 0 تبصرے عرب ملک لبنان سے تعلق رکھنے والی یہ لڑکی حسنہ مسلمانی اپنی سپر نیچرل پاور کی بنیاد پر پوری دنیا میں مشہور ہے۔اور اس میں قدرتی طور پر پائی جانے والی غیرمعمولی خاصیت اس کی آنکھوں سے کرسٹلز کا نکلنا ہے۔ فروری 1996میں یہ لڑکی سکول میں موجود تھی کہ اس کی آنکھوں سے کرسٹلز نکلنے لگے۔ پہلی بار یہ واقعہ پیش آنے پر حسنہ ڈر گئی ۔لیکن پھر یہ روز کا معمول بن گیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کرسٹلز انتہائی سخت اور نوکیلے تھے لیکن ان کرسٹلز نےحسنہ کی آنکھوں کوکبھی کوئی نقصان نہیں پہنچا یا۔لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ حسنہ کی آنکھوں سے نکلتے وقت یہ کرسٹلز مائع کی شکل میں ہوتے تھے۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ حسنہ جب کسی بات پر رو پڑتی تو اس کی آنکھوں سے نکلنے والےآنسو ہوا کو چھونے کے بعد ہیرے جیسے سخت کرسٹلزکا روپ دھار لیتے۔جدید ترین میڈیکل سائنس بھی حسنہ کی آنکھوں کے پانی کے کرسٹلز میں بدل جانے کی وجہ نہ جان سکی۔
عرب دنیا اور خلیج عرب میں اپنی نوعیت کا پہلا ٹورنامنٹ یوگا آسانا چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی ہے۔ اس ایونٹ میں سعودی عرب کے مختلف علاقوں سے 112 مرد و ... بين الاقوامى سعودی کابینہ بجٹ مالی سال 2023ء کی منظوری دے گی سعودی وزراء کونسل [کابینہ] آج بدھ کے روزنئے مالی سال 1444/1445ھ بہ مطابق 2023ء کے لیے مملکت کے عمومی بجٹ کی منظوری دے گی۔سعودی وزارت خزانہ نے ایک ... بين الاقوامى سعودیہ تیل کے علاوہ برآمدات میں بھی آگے،سات سال کے مقابلے میں سب زیادہ برآمدات ریکارڈ تیل کی پیداوار دولت کی شہرت رکھنے والے سعودی عرب نے تیل کے علاوہ برآمدات بڑھانے کے شعبے میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔ پچھلے ساتھ برسوں کے مقابلہ تیل ... مشرق وسطی تبوک میں "صحرا حسمی" کے پہاڑوں کے دلکش مناظر سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع "صحرائے تبوک میں حسمی صحرا" میں شاندار پہاڑی نوعیت کے شاندار مناظر پائے جاتے ہیں۔ سعودی عرب کی پریس ایجنسی "ایس پی ... ایڈیٹر کی پسند کون سے جاندار سعودی عرب میں مکمل طور پر ناپید ہو چکے ہیں؟ سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ڈویلپمنٹ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بتایا کہ عربی شیر، عربی شترمرغ، چیتا اور سعودی ہرن ان جنگلی جانداروں ... ایڈیٹر کی پسند تبوک کے گورنر کی علاقے کے ننھے رضا کار کی حوصلہ افزائی سعودی عرب کے علاقے تبوک کے گورنرنے صوبے میں رضا کارانہ خدمات انجام دینے والے ایک ننھے رضا کار عبدالعزیز الزہرانی کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے اپنی جیب ... بين الاقوامى دو ستاروں کی دریافت پر ’ناسا‘ کی طرف سے سعودی خاتون سائنسدان کی ستائش سعودی عرب میں امریکی خلائی ادارے "ناسا" نے جازان یونیورسٹی کے کالج آف سائنس کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر "وفاء زکری" کی سائنسی خدمات کو سراہا ہے۔ڈاکٹر وفا ... بين الاقوامى منگل کو چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر آجائے گا منگل کو مکہ مکرمہ کا آسمان خانہ کعبہ کی طرف بڑھتے ہوئے کبڑے چاند کا مشاہدہ کرے گا۔ سعودی پریس ایجنسی ’’واس‘‘ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے ... مشرق وسطی دنیا بھر سے 650 فنکار سعودی ’’طویق مجسمہ فیسٹیول‘‘ میں شرکت کے خواہاں 5 سے 10 فروری تک فیسٹول میں ایک نمائش میں تمام مجسمے دکھائے جائیں گے مشرق وسطی "جدہ کوف" بحیرہ احمر کے کنارے ایک نیا تفریحی اور سیاحتی مقام کل سوموار کے روز سعودی عرب کی ازدھار رئیل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ کمپنی نے نئے سیاحتی مقام "جدہ کوف" کا اعلان کیا جس میں جدہ واٹر فرنٹ پر مخصوص تفریحی مقامات، ... مشرق وسطی مرحوم بیوی کی گریجویشن تقریب میں شوہر کی شرکت، شرکا آبدیدہ محبت اور وفاداری کے ایک منظر میں، قانون کی فیکلٹی کے ڈین، بانی اور سابق ماہر تعلیم محمد مطلق الا شيقر نے اپنی اس اہلیہ کے نام کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ... ایڈیٹر کی پسند سعودی سیکسوفون پلیئر نے شاندار پرفارمنس دے کر سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی جدہ میں کلچر اینڈ آرٹس ایسوسی ایشن میں ایک شام میں ایک سعودی سیکسو فون پلیئر کے ایک ویڈیو کلپ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔سوشل میڈیا پر متحرک افراد ... بين الاقوامى اکیڈو کھلاڑی ڈیانا الحداد انٹرنیشنل یوتھ فیسٹیول میں سعودی یوتھ ایمبیسیڈر نامزد سعودی اکیڈو کھلاڑی ڈیانا الحداد کو ورلڈ یوتھ فیسٹیول ( یو ٹی ایف) میں یوتھ ایمبیسیڈر کے طور پر نامزد کردیا گیا، اس فیسٹول کا اہتمام یونائیٹڈ فار ... بين الاقوامى آئر لینڈ: سعودی سفیر کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات، باہمی تعاون پر تبادلہ خیال آئرلینڈ میں خادم حرمین شریفین کے سفیر نائل بن احمد الجبیر نے آج سفارت خانے کے ہیڈ کوارٹر میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سفیر عائشہ فاروقی کا استقبال ... پاكستان ’نابینا سعودی طالبہ کی فصاحت وبلاغت پر صوبائی گورنر احتراماً اُٹھ کھڑے ہوئے‘ ابتھال النصیر نابینا ہونے کے باوجود بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجوایشن کے بعد قانون کی ڈگری حاصل کررہی ہیں مشرق وسطی ہسپانیہ ساختہ جنگی بحری جہاز ’جلالۃ الملک حائل ‘ کی شاہی بحریہ میں باضابطہ شمولیت سپین کی رائل نیوی کی طرف سے سعودی عرب کی شاہی بحریہ کے لیے تیار کردہ "ہز میجسٹی کنگ حائل" کے ماڈل "کورویٹ ایونٹی 2200" بحری جنگی کا افتتاح کر دیا گیا ... مشرق وسطی معذور افراد کیلئےحج میں خصوصی سہولیات، سعودیہ کا لگاتار تیسرے سال پروگرام کا آغاز لگاتار تیسرے سال سعودی وزارت حج و عمرہ نے معذور افراد اور یتیموں کے حج کے لیے قومی اقدام کا آغاز کردیا۔ اس سہولت کے تحت یہ افراد آرام اور سکون کے ... مشرق وسطی مکہ مکرمہ میں موسلادھار بارش کے مناظر سعودی عرب میں مکہ مکرمہ ریجن کے الگ الگ حصوں میں جمعہ کے روز کہیں درمیانے درجے کی اور کہیں موسلادھار بارش ہوئی۔ویڈیو کلپس میں ابر آلود آسمان کی روشنی ... بين الاقوامى سعودی عرب: مغربی حائل میں موسلا دھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "ٹویٹر" پر ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کیا گیا ہے جس میں کل جمعہ کے روز حائل کے علاقے کے مغرب میں موسلا دھار بارش اور سیلاب کی کیفیت ... بين الاقوامى سعودی اور یوکرینی قیادت کے درمیان سیاسی بات چیت جاری ہے: یوکرینی سفیر بحران کو پرامن طور پر حل کرنے اور انسانی امداد فراہم کرنے میں سعودی کردار قابل تعریف ہے: پیٹرینکو اناتولی کا العربیہ ڈاٹ نیٹ کو انٹرویو بين الاقوامى اخوان نے ظاہری جلد بدلی، دہشتگردانہ نظریات برقرار ہیں: سعودی وزیر ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ: "کردار کا قتل" ان نفسیاتی جنگوں میں سے جو لوگوں یا حکومتوں کی ساکھ کو نشانہ بناتی ہے بين الاقوامى عمرہ ویزا: پانچ ملکوں کے شہریوں کیلئے فنگر پرنٹ رجسٹریشن ضروری کردی گئی یہ ممالک برطانیہ، تیونس، کویت، بنگلہ دیش اور ملائیشیا ہیں: سعودی وزارت حج و عمرہ بين الاقوامى سعودی تاریخی شہر حائل جہاں کی سیاحت کیلئے خلیجی افراد دور دراز کا سفر کرتے ہیں خلیجی ممالک کے شہری سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع تاریخی شہر حائل تک پہنچنے کیلئے دور دراز کا سفر بھی گوارا کر لیتے ہیں۔ دراصل خلیجی ملکوں کے افراد ... ایڈیٹر کی پسند سعودی عرب میں اس طرح فالوورز بڑھانا آپ کو جیل بھی پہنچا سکتا وائرل ٹک ٹاک ویڈیو میں فالوورز بڑھانے کیلئے بچے کو دکھا کر فوری مدد کی درخواست کی گئی تو حکام متحرک ہوگئے بين الاقوامى اپنی نوعیت کا دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ، کنگ عبدالعزیز کیمل فیسٹیول کا آغاز کل جمعرات کو شاہ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول کے ساتویں دور کا آغاز ہوگیا ہے۔ اپنی نوعیت کا دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ ہے "ہمہ طویق" کے نعرے کے تحت شروع ہونے ... مشرق وسطی دنیا بھر کے فلسفیوں اور دانشوروں کا سعودی عرب میں تین روزہ اجتماع "علم و تحقیق، خلاء، وقت اور انسانیت" کے سلوگن کے تحت سعودی عرب میں ادب، اشاعت اور ترجمہ اتھارٹی "ریاض انٹرنیشنل فلسفہ کانفرنس 2022" کا انعقاد کر رہی ... مشرق وسطی ’’الحداء‘‘:بدوؤں کا اونٹوں کیلئے ابدی ترانہ جسے سعودیہ نے یونیسکو میں رجسٹرڈ کرا دیا اونٹ اپنے چرواہے کی آواز کو پہچاننے، اس کے لہجے کو دوسروں سے ممتاز کرنے، اس کے حکموں کی تعمیل کرنے اور مطلوب چیز کو سمجھتے ہیں مشرق وسطی سعودیہ اور سپین کے درمیان بحری جنگی جہازوں کی تیاری کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط سعودیہ اور سپین کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت سپین سعودی بحریہ کے لیے بحری جنگی جہاز تیار کرے گا۔ سعودی ویژن 2030 کے ... مشرق وسطی سعودی شائقین کی طرف سے ورلڈ کپ کےموقعے پرمداحوں میں پھولوں کا تحفہ اپنی خوشبودار خوشبو کے ساتھ سعودی عرب کی قومی ٹیم کی مداحوں کی کونسل کی پہل اور میکسیکو کے ساتھ فیصلہ کن میچ سے قبل سعودی شائقین نے قطر میں 2022 کے ... مشرق وسطی کویتی وزیرخارجہ کی سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کل بدھ کو کویت کے وزیر خارجہ الشیخ سالم عبداللہ الجابر الصباح نے سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ سے ریاض کے ... مشرق وسطی آپ نے 30 کے 8,903 نتائج دیکھے ہیں 1 2 3 4 5 ... 297 اوپر کی طرف واپس پاكستان مشرق وسطی بين الاقوامی نقطہ نظر حج ہمارے بارے میں رابطه استعمال کی شرائط پرائیویسی پالیسی © جملہ حقوق بحق العربیہ نیٹ ورک محفوظ ہیں 2022 زبان English عربي فارسي اردو "یہ ویب سائٹ کوکیز کا استعمال کرتی ہے": آپ کے براؤزنگ تجربے کو پرلطف بنانے کے لیے اس ویب سائٹ پر کوکیز کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ آپ کے ذوق سے ہم آہنگ اشتہارات دکھائے جا سکیں۔ موافقت کی صورت میں، ’’ ٹھیک ہے‘‘ پر کلک کریں۔
آج پاکستان کے نامور خطاط، شاعر ،عالم دین اور معروف روحانی شخصیت علامہ سید نفیس الحسینی نفیس رقم کا یوم پیدائش ہے۔ (پیدائش: 11 مارچ 1933ء – وفات: 5 فروری 2008ء) —— سید نفیس الحسینی کا اصل نام سید انور حسین تھا اور وہ 11 مارچ 1933ء کو ضلع سیالکوٹ موضع گھوڑیالہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ نے اپنے والد سید محمد اشرف علی سید القلم اور حکیم سید نیک عالم سے خطاطی کے رموز سیکھے۔ 1951ء میں آپ مستقلاً لاہور منتقل ہوگئے اور بہت جلد عالم اسلام کے نامور خطاطوں میں شمار ہونے لگے۔آپ نے خط نستعلیق میں خط نفیسی کے نام سے ایک خط بھی ایجاد کیا تھا۔ آپ کو خانہ کعبہ، مینار پاکستان، اسلامک سمٹ مینار، عجائب گھر لاہور اور ایوان اقبال میں خطاطی کا موقع ملا۔ آپ نستعلیق کے علاوہ ثلث، نسخ، دیوانی، رقعہ، اعجاز اور کوفی خطوط پر یکساں عبور رکھتے تھے۔ علامہ سید نفیس الحسینی ایک بلند پایہ صوفی بزرگ اور شیخ طریقت بھی تھے اور مشہور صوفی بزرگ حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری کے خلیفہ مجاز تھے۔ حکومت پاکستان نے آپ کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔ 5فروری 2008ء کو علامہ سید نفیس الحسینی نفیس رقم لاہور میں وفات پاگئے تھے اور لاہور ہی میں اپنی بناکردہ خانقاہ حضرت سید احمد شہید میں آسودۂ خاک ہوئے۔ —— حضرت سید نفیس الحسینی شاہؒ ، ایک عہد ساز شخصیت تحریر: مولانا مجیب الرحمن انقلابی —— اسلامی فن خطاطی کے امام جنہیں مکۃ المکرمہ کی مسجد الحرام کے ایک دروازے پر خطاطی کی سعادت بھی حاصل ہوئی قرآنی آیات اور درود شریف کی خطاطی کے علاوہ آپؒ نے کلام اقبالؒ پر بھی خوبصورت خطاطی کی گزشتہ 60برسوں میں برصغیر پاک و ہند میں سب سے زیادہ فن خطاطی کو آپ ؒ سے ہی سیکھا گیا ہے —— یہ بھی پڑھیں : ممتاز شاعر اطہر نفیس کا یوم وفات —— عالم اسلام کی عظیم اصلاحی وروحانی شخصیت اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر اسلامی فن خطاطی کے امام اور حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ کے خلیفہ مجاز حضرت سید نفیس الحسینی شاہؒ جیسے لوگ روز روزپیدا نہیں ہوا کرتے ایسے فرشتہ صفت لوگ عطیہ خدا وندی ہوتے ہیں جو لوگوں کے مردہ دلوں کو زندہ کرتے ہوئے ان کو شرک دبدعت اور ضلالت و گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر ان کے دلوں میں توحید، عشق رسالت، عظمت صحابہؓ اور حُبِّ اہلِ بیتؓ کی شمعیں روشن کر کے ان کیلئے ہدایت اور جنت کی طرف راہنمائی کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔ حضرت سید نفیس الحسینی شاہؒ 1933ء میں گھوڑیالہ ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اصل نام انور حسین لیکن عالم اسلام میں نفیس الحسینی شاہ کے نام سے مشہور ہوئے آپؒ نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ کے قریبی قصبہ بھوپالہ کے ہائی سکول میں حاصل کی۔ 1947ء میں اپنے ماموں فاضل دیوبند حضرت مولانا سید محمد اسلمؒ کے پاس فیصل آباد آتے ہیں اور پھر آپ نے ایف اے تک تعلیم فیصل آباد میں ہی حاصل کی اگرچہ فن خطاطی آپکو ورثہ میں ملی لیکن آپؒ نے فن خطاطی کا باقاعدہ آغاز دوران تعلیم ہی 1948ء میں کیا۔ آپؒ نے فن خطاطی اپنے والد ”سید القلم“ سید محمد اشرف علیؒ سے حاصل کی جو خط ”نسخ“ کے ماہر اور قرآن مجید کی خطاطی میں مہارت اور شہرت رکھتے تھے۔ حضرت سید نفیس الحسینی شاہؒ کی تاریخی لائبریری میں دیگر نادر و نایاب ہزاروں کتابوں کے علاوہ اپنے والد گرامی سید محمد اشرف علیؒ کے ہاتھ سے لکھا ہوا مکمل قرآن کا نادر نسخہ بھی موجود ہے جو بڑے شوق سے اکابرین و علماء کو اپنی لائبریری کا دورہ کراتے ہوئے دکھاتے…… 1952ء میں آپؒ لاہو رتشریف لائے اور میکلوڈ روڈ میں آغا شورش کشمیری مرحوم کی چٹان بلڈنگ میں اپنا دفتر قائم کیا، قاضی محمد سلمان منصور پوری ؒ کی سیرت پر شہرہ آفاق کتاب ”رحمۃ اللعالمین“ کی کتابت سے اپنے فن کاباقاعدہ آغاز کیا……آپ نے جن کتابوں کی مکمل کتابت کی ان میں سب سے زیادہ ”دیوانِ غالب“ کو شہرت ملی۔ آپؒ نے ”خط نستعلیق“ میں جو مہارت اور خاص مقام حاصل کیا اس میں آپؒ کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ آپؒ اپنے فن کے خود اُستاد اور امام تھے۔ خطاطی کی دنیا میں آپ ”نفیس رقم“ کے نام مشہور ہیں۔ آپؒ نے خط نسخ اور خط نستعلیق کے علاوہ خط کوفی، خط ثلث، خط رقع اور خط اعجازہ میں بھی فن پارے تخلیق کئے۔ حضرت سید نفیس الحسینی شاہؒ کو مکۃ المکرمہ کی مسجد الحرام کے ایک دروازے پر خطاطی کی سعادت بھی حاصل ہوئی جو کہ ایک یاد گار اور شاہکار فن خطاطی کا نمونہ ہے، قرآنی آیات اور درود شریف کی خطاطی کے علاوہ آپؒ نے کلام اقبالؒ پر بھی خوبصورت خطاطی کی اورمنتخب کلام اقبال ایوانِ اقبال لاہور کیلئے کینوس کی تقریباً پچاس شیٹوں پر خط نستعلیق جلی میں علامہ اقبالؒ کے اشعار لکھے جو بعد میں نفائس اقبال کے عنوان سے کتابی شکل میں خطاطی کے فن پارے شائع ہوچکے ہیں۔ آپؒ نے بے شمار دینی و اسلامی کتابوں کے ٹائٹل تیار کرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب یوینورسٹی مجلس ترقی ادب، مرکزی اُردو بورڈ، اقبال کیڈمی، مرکزی تحقیقات فارسی ایران و پاکستان، ادارہ اسلامیات انار کلی لاہور، مجلس نشریات اسلام اور مکتبہ سید احمد شہیدؒ اردو بازار لاہور سمیت کئی علمی و ادبی اداروں کے ہزاروں ٹائٹل آپؒ نے تیار کئے۔ —— یہ بھی پڑھیں : معروف شاعر اور صوفی حضرت واصف علی واصفؒ کا یوم پیدائش —— پتھروں پر حضرت سید نفیس الحسینیؒ کی بہترین خطاطی لاہور میں مسجد صلاح الدین ٹمبر مارکیٹ، مسجد علیؓ موہنی روڈ اور مسجد فیض الاسلام گنپت روڈ لاہور شامل ہیں جبکہ دارالعلوم عثمانیہ رسول پارک اچھرہ لاہور کی مسجد میں پتھروں پر پورے ملک میں سب سے زیادہ حضرت سید نفیس الحسینی شاہ صاحبؒ کی فن خطاطی کے نمونے پائے جاتے ہیں، مسجد الحرام خانہ کعبہ کے علاوہ مینار پاکستان، سمٹ مینار (شاہراہئ قائد اعظم) ایوان اقبال اور عجائب گھر میں بھی حضرت نفیس الحسینی شاہؒ کے عظیم فن پارے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ 60برسوں میں برصغیر پاک و ہند میں سب سے زیادہ فن خطاطی کو آپ ؒ سے ہی سیکھا گیا ہے۔ حضرت سید نفیس الحسینی ؒ نے کئی ممالک کے دورے کئے ایران اور مصر میں فن خطاطی کے بین الاقوامی مقابلہ میں جج کی حیثیت سے شرکت کی۔ پاکستان کی طرف سے پاکستان کے تمام خطاطوں میں پہلا پرائڈ آف پر فارمنس ایوارڈ اور میڈل 1980ء میں پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کی نمائش خطاطی میں اول انعام، 1982 ء میں پاکستان پبلک ریلیشنز سوسائٹی کے زیر اہتمام قرآنی خطاطی کی کل پاکستان نمائش میں بھی آپ کو اوّل انعام دیا گیا۔ حضرت سید نفیس شاہؒ فن خطاطی کے امام کے علاوہ شعر وشاعری کا بھی ذوق رکھتے تھے۔ آپ ؒ کو حضور، اہل بیتؓ اور صحابہ کرامؓ کے ساتھ والہانہ عشق و محبت تھی جس کا اظہار آپؒ کے شاعری کلام میں موجود ہے۔ آپ کی اسی شعری سخن کے منتخب کلام ”برگ گل“ کے عنوان سے اہل ذوق میں مقبولِ عام ہے۔ حضرت سید نفیس الحسینی شاہؒ کو اللہ تعالیٰ نے محبوبیت و مقبولیت سے خوب نوازا تھا جو بھی آپ کی محفل میں آتا، آپ کی روح پرور شخصیت، اخلاص وللٰہیت سے متاثر ہوتا، آپؒ کے دست حق پر بیعت کرتے ہوئے اپنے ویران دل کو آباد کر کے انہی کا ہو کر رہ جاتا۔ پوری دنیا میں آپ ؒ کے لاکھوں مرید ہیں۔ آپؒ عاشق رسول، محب اہل بیتؓ وصحابہ کرامؓ، علم و عمل،زہد و تقویٰ کے پیکر اور مرجع خلائق تھے۔ آپ ؒ اپنی محفلوں میں اہل بیتؓ کے روشن تذکرے اس والہانہ انداز اور محبت سے کرتے کہ ان کو سننے والا بھی ان کی محبت سے سر شار ہو جاتا آپؒ اہل بیت ؓ اور صحابہ کرامؓ پر کتابیں تحریر کرنے اور ان کی ناموس کے تحفظ کیلئے کام کرنے والوں کے ساتھ انتہائی شفقت و محبت فرماتے، اہلِ حق کی تمام دینی و مذہبی جماعتوں اور دینی مدارس کی سرپرستی کرتے…… چار شخصیات سے بہت زیادہ متأثر تھے اور اکثر ان کا ذکر اپنی محفل میں کرتے رہتے۔ (۱) امام زین العابدینؒ کے بیٹے حضرت زید بن علیؒ۔ (۲) حضرت گیسو دارزؒ۔ (۳) حضرت سید احمد شہیدؒ(۴)اور اپنے شیخ و مرشد حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ۔ حضرت نفیس الحسینی ؒ کے حکم پر آپ ؒ کے خلیفہ مجازاور جامعہ اشرفیہ کے استاذ الحدیث مولانا محمد یوسف خان صاحب مدظلہٗ نے امام زین العابدین ؒ کے بیٹے حضرت زید بن علیؒ کی شخصیت پر کتاب بھی تحریر کی۔ جبکہ حضرت گیسو دراز ؒکی آٹھویں صدی ہجری میں تحریر کردہ ”تفسیر الملتقط“ جو کہ برطانیہ لائبریری میں محفوظ ہے حضرت سید نفیس الحسینی شاہ صاحبؒ نے اس کی فوٹو کاپی حاصل کر کے اس کے اصل عکس کو خوبصورت انداز میں شائع کراکر اسلاف کی تحریر کو اصل رنگ میں زندہ کیا اور اس کیلئے حضرت سید نفیس الحسینی ؒ نے خود دو مرتبہ برطانیہ کا سفر کیا۔ اسی طرح آپؒ سید احمد شہیدؒ کی شخصیت اور ان کے جہادی کارناموں سے بہت متأثر تھے اسی نسبت سے آپؒ نے سگیاں پل کے قریب لاہور میں اپنی خانقاہ کا نام بھی سید احمد شہید ؒ رکھا……آپؒ نے سید احمد شہید ؒ کی”آپ بیتی“ وقائع سید احمد شہیدؒ کی کتاب کی نایاب کاپی حاصل کر کے انتہائی خوبصورت انداز میں اُس کے اصل عکس شائع کر کے اہل حق کیلئے ایک مستند اور نادر مواد مہیا کیا۔ —— یہ بھی پڑھیں : بھر دو داماں ہمارے آپ کی چوکھٹ پہ آئے ہیں —— آپؒ حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ کے آخری خلیفہ تھے جہاں آپ کے لاکھوں لوگ مرید و عقیدت مند ہیں وہاں آپ کے تقریباً 120 کے قریب نامور خلفاء بھی موجود ہیں جن کو آپ نے با ضابطہ خلیفہ مجاز بنایا۔ ملک کے دیگر دینی اداروں کی طرح جامعہ اشرفیہ لاہور سے آپ کو خاص تعلق اور محبت تھی جامعہ اشرفیہ کے مہتمم حضرت مولانا فضل الرحیم اشرفی مدظلہٗ مشوروں او ردعاؤں کیلئے آپ کی خانقاہ میں اکثر حاضر رہتے۔ جبکہ راقم الحروف (مجیب الرحمن انقلابی) کے ساتھ بھی خصوصی شفقت فرماتے وفات سے چند روز قبل انٹرنیشنل ختم نبوت مو ء ومنٹ کے سابق مرکزی امیر حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی ؒ کے ہمراہ عیادت کیلئے خانقاہ سید احمد شہید ؒ پر حاضر ہوا تو حضرت نفیس شاہ ؒ نے کمال شفقت فرماتے ہوئے اپنی دعاؤں اور شفقت و محبت سے خوب نوازا…… آخر کاراسلامی فن خطاطی کا یہ امام، عالم اسلام کی عظیم روحانی شخصیت، حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ کے خلیفہ مجاز، کان کی تکلیف اور علالت کے بعد 5فروری 2008ء کو لاہور میں وفات پا گئے۔ نماز جنازہ عتیق سٹیڈیم متصل بادشاہی مسجد لاہور میں ادا کی گئی جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے ملک بھر سے شرکت کی۔ نمازہ جنازہ سید جاوید حسین شاہ صاحب نے پڑھائی اور آپ کی وصیت کے مطابق آپ کو خانقاہ سید احمد شہیدؒنزد سگیاں پل کے ساتھ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ان بدنیتی پر مبنی پروگراموں سے ہوشیار رہیں! اور سعودی عرب میں آئی فون اور فاکس کون کی سرمایہ کاری کے اہم لیک اور ایپل سے ایک اور کمپیوٹر اسکرین اور اس ہفتے کے لیے دوسری دلچسپ خبریں! صرف آئی فون پرو میں اے 16 چپ اور بڑے سائز میں سستی ہے۔ مضبوط رپورٹس نے اس ہفتے اشارہ کیا کہ ایپل صرف آئی فون 16 پرو ورژن کے لیے نئی A14 چپ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اور یہ کہ ریگولر ورژن کی ڈیوائسز میں آئی فون 15 کی طرح A13 پروسیسر ہوگا، لیکن اس کی بجائے ریم کو 6 جی بی تک بڑھایا جائے گا۔ کا 4۔ یہ قدم آئی فون کے منی ورژن کی پیداوار کو روکنے اور اس کے بجائے سستی قیمت پر آئی فون کو بڑے سائز میں فراہم کرنے کے تناظر میں آیا ہے۔ آئی فون ایس ای 2022 کی کارکردگی آئی فون 13 جیسی ہے۔ آئی فون ایس ای کی ریلیز سے قبل کچھ لوگوں کو توقع تھی کہ اسی چپ کی موجودگی کے باوجود اس کی کارکردگی آئی فون 13 سے کچھ کم ہے اور یہ چھوٹی ڈیوائس میں اس کے کام کی رفتار کو کم کرکے ممکن ہے جیسا کہ ایپل استعمال کرتے وقت پہلے کرتا تھا۔ بڑے آئی پیڈ اور منی ورژن میں ایک ہی چپ۔ لیکن اس ہفتے اسپیڈ ٹیسٹ کے نتائج نے اس کے زیادہ مہنگے بھائی آئی فون 13 سے ملتی جلتی کارکردگی دکھائی۔ اور آپ آئی فون ایس ای کے بارے میں مزید پڑھ سکتے ہیں۔ ہمارے یہاں مضمون میں-. اگلی سیمسنگ گھڑی میں تھرمامیٹر؟ سام سنگ سمارٹ واچ زیادہ تر اینڈرائیڈ صارفین کے لیے بہترین انتخاب اور ایپل واچ کا قریب ترین متبادل ہے، اور نئی رپورٹس میں اشارہ دیا گیا ہے کہ گھڑی کے آنے والے ورژن میں جلد کے ذریعے تھرمامیٹر ہو سکتا ہے، اور یہ فیچر پیمائش کے لیے بہت مفید ہو سکتا ہے۔ صحت کے کئی اشارے اور ورزش کے لیے اگر وہ کافی درست ہیں۔ ایپل کی طرف سے جلد ہی ایک اور اسکرین؟ ایپل نے ابھی تک اپنی نئی اسکرین کو صارفین تک پہنچانا شروع نہیں کیا ہے، لیکن اس کے اگلے ورژن کے بارے میں لیکس شروع ہو چکے ہیں، اسکرین انڈسٹری کے قابل اعتماد تجزیہ کار راس ینگ کی ایک ٹویٹ کے مطابق، کمپنی اپنی اسٹوڈیو اسکرین کے پرو ورژن پر کام کر رہی ہے۔ مزید خصوصیات اور پرو موشن ٹیکنالوجی جیسے i- iPad Pro اور MacBook Pro 27 انچ کے ساتھ آتا ہے، اور تجزیہ کار کی رپورٹ ہے کہ یہ جلد ہی جون میں بھی ہو سکتا ہے۔ سام سنگ S22 کی "مرمت" کرنا شروع کر دیتا ہے؟ سام سنگ میں حالیہ عرصے میں ایک "اسکینڈل" پھیل گیا ہے جس کی وجہ کمپنی نے S22 فونز کے پروسیسرز کی بیٹری اور درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے بہت سی ایپلی کیشنز کی کارکردگی کو کم کر دیا ہے، لیکن اس نے رفتار کے ٹیسٹ کو کم نہیں کیا اور اس طرح ایک دھوکہ دہی کا باعث بنا۔ کارکردگی کا پیمانہ، اور اس کی وجہ سے، کمپنی نے اس ہفتے صارفین کے لیے ایک اپ ڈیٹ کرنا شروع کیا جو انہیں ایپلی کیشن کی کارکردگی پر کنٹرول فیچر کو بند کرنے کی اجازت دیتا ہے، لیکن گرمی یا ممکنہ طور پر بیٹری کی زندگی کے خطرے میں۔ گوگل ٹیبلٹ کی ترقی کی توقع رکھتا ہے، اور واپس آنا چاہتا ہے۔ گوگل رچ مائنر میں گوگل (چیف آف ٹیکنالوجی فار اینڈرائیڈ ٹیبلیٹس) نے ڈویلپرز کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ٹیبلیٹ کی مارکیٹ لیپ ٹاپ سے آگے بڑھے گی، اور یہ گوگل کی جانب سے اپنے ٹیبلیٹ سسٹم کو بحال کرنے کی کوششوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے جیسے کہ ریلیز ٹیبلٹ انٹرفیس میں بہتری کے ساتھ اینڈرائیڈ 12L کی اور ڈویلپرز پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر اینڈرائیڈ پر بڑے انٹرفیس کے لیے ایپلی کیشنز تیار کریں، جیسے کہ آئی پیڈ پر۔ روس نے انسٹاگرام پر پابندی لگا دی۔ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے کئی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے روسی حکومت کے خلاف اقدامات کیے ہیں، جن میں فیس بک بھی شامل ہے، جس نے اس سائٹ سے کئی سرکاری روسی چینلز کو بلاک کر دیا، جس کی وجہ سے حکومت نے ملک سے فیس بک پر پابندی عائد کر دی اور اس کی دیگر ایپلی کیشنز کو بھی بلاک کرنے کی دھمکی دی۔ تکمیل اس ہفتے اس وقت ہوئی جب فیس بک کے جواب میں ملک میں انسٹاگرام ایپ پر پابندی عائد کردی گئی۔ ایپل کے شیشے میک چپ کے ساتھ کام کرتے ہیں؟ اپنی ریلیز سے قبل ایپل واچ کی طرح، ایپل کے ورچوئل رئیلٹی شیشوں کے بارے میں کئی سالوں سے خبریں افواہوں سے بھری ہوئی ہیں، اور تازہ ترین رپورٹس بتاتی ہیں کہ شیشے ایپل کے کمپیوٹر چپس سے ایک چپ پر کام کر سکتے ہیں، جیسے کہ آنے والا M2، مثال کے طور پر۔ اور یہ منطقی ہے کیونکہ یہ چپس نمایاں کولنگ کی ضرورت کے بغیر اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔ یورپی یونین میں فیس بک اور گوگل کے خلاف تحقیقات یوروپی یونین نے دو کمپنیوں، فیس بک اور گوگل کے خلاف ایک باضابطہ تحقیقات اور اجارہ داری کے مقدمے کا اعلان کیا، الزامات سامنے آتے ہیں کہ دونوں کمپنیوں نے ایک معاہدہ کیا جس کے نتیجے میں انٹرنیٹ پر دوسرے مشتہرین کو مقابلہ کرنے اور دونوں کے درمیان اشتہارات کی مارکیٹ پر اجارہ داری سے روکنے کے لیے مشقیں ہوئیں۔ کمپنیاں ایپل نے LG Ultrafine سکرین کی فروخت بند کر دی۔ ایپل اپنی اسکرین نہ ہونے کی وجہ سے کئی سالوں سے LG Ultrafine 5k اسکرین فروخت کر رہا ہے اور ایپل نے اسکرین کی تفصیلات میں حصہ لیا اور اپنی کانفرنس میں اس کا اعلان بھی کیا۔ تاہم، اپنی نئی اسکرین، سٹوڈیو کے اعلان کے بعد، کمپنی نے رواں ہفتے اپنی ویب سائٹ پر LG مانیٹرز کی فروخت بند کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ ایل جی اسکرین کی قیمت 1300 ڈالر تھی جبکہ ایپل کی سکرین 1600 ڈالر سے شروع ہوتی ہے۔ آئی فون کی پیداوار کے مسائل رواں ہفتے آئی فون کی تیاری میں کئی مسائل سامنے آئے کیونکہ چین میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کی وجہ سے بڑی بندش کے باعث ژِن زن صوبے میں ایپل کی فیکٹریاں کئی دنوں کے لیے مکمل طور پر معطل ہوگئیں، تاہم خبر آئی کہ ایپل صوبے میں کورونا انفیکشن سے اپنی فیکٹریوں کو برقرار رکھنے کے لیے بند ہیلتھ سرکٹ کے ذریعے پیداوار دوبارہ شروع کرے گی۔ ایپل کی طرف سے ایک حیرت انگیز پیٹنٹ ایپل نے اس ہفتے ایک ایسا پیٹنٹ رجسٹر کیا جس نے اس کی توجہ حاصل کی۔ اس میں میک کی بورڈ کے بٹنوں کے بارے میں بات کی گئی ہے جنہیں کمپیوٹر ماؤس میں تبدیل کرنے کے لیے الگ کیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات تیر رہی تھیں، جیسا کہ اسی طرح کے پیٹنٹ کا رواج ہے۔ لیکن کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایسا کچھ ممکن ہے؟ یقیناً ہم جانتے ہیں کہ بہت سارے پیٹنٹ اصل پروڈکٹ میں تبدیل نہیں ہوتے ہیں۔ گوگل iOS صارفین کو چاہتا ہے اور منتقلی کو آسان بناتا ہے۔ کیا آپ اینڈرائیڈ پر جانا چاہتے ہیں لیکن آپ کے پاس آئی کلاؤڈ پر بہت سی تصاویر ہیں اور آپ کو لگتا ہے کہ انہیں منتقل کرنا مشکل ہو جائے گا؟ بظاہر گوگل آپ کو مختلف طریقوں سے اپنی طرف راغب کرنا چاہتا ہے، بتایا گیا ہے کہ گوگل کی موو ٹو اینڈرائیڈ ایپ کا اگلا ورژن آپ کی آئی کلاؤڈ تصاویر کو اینڈرائیڈ میں منتقل کرنے کے قابل بھی ہوگا۔ آئی پیڈ کے تمام ورژن تک اسمارٹ والیوم بٹن آئی پیڈ منی 6 کے لانچ ہوتے ہی اس کے ساتھ ایک خوبصورت فیچر جاری کیا گیا جو کہ والیوم بٹنز کو خود بخود اسکرین کی سمت سے مماثل کر دیتا ہے اور تازہ ترین iOS 15.4 اپ ڈیٹ کے ساتھ یہ فیچر تمام آئی پیڈ ڈیوائسز پر دستیاب ہو گیا ہے تاکہ آئی پیڈ کی سمت سے قطع نظر، والیوم اپ بٹن ہمیشہ اوپر یا دائیں ہوتا ہے۔ ایپل اسٹور میں آئی فون 12 کی تجدید کی گئی۔ آئی فون 12 اور 12 پرو ڈیوائسز کو حال ہی میں ایپل اسٹور پر ریلیز کیا گیا تھا، اور اس اسٹور میں موجود ڈیوائسز ان لوگوں کے لیے اچھی ڈیل ہیں جو انہیں چاہتے ہیں، کیونکہ یہ نئی ڈیوائس کے مقابلے میں سستی قیمت پر آتے ہیں، لیکن نئے پرزے اور وہی وارنٹی کے ساتھ۔ . نوٹ: تجدید شدہ اسٹور میں آلات کی دستیابی ممالک کے درمیان فرق سے مشروط ہے اور مقدار کے ساتھ مشروط ہے اور ایک آلہ ایک وقت میں موجود ہو سکتا ہے اور دوسرے وقت غائب ہو سکتا ہے۔ منی ایل ای ڈی اسکرین اس سال 11 انچ کے آئی پیڈ پرو پر نہیں آئے گی۔ آئی پیڈ پرو کے بہت سے شائقین امید کر رہے تھے کہ ایپل اس سال ایک مخصوص منی ایل ای ڈی اسکرین کے ساتھ ایک نیا 11 انچ ورژن لانچ کرے گا جو کہ سب سے بڑے سائز میں ہے، کیونکہ یہ اسکرین شاندار چمک اور رنگوں کے درمیان زبردست تضاد فراہم کرتی ہے جو ایچ ڈی آر ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرتی ہے۔ بہترین طریقہ ہے، لیکن بدقسمتی سے تجزیہ کار منگ چی کیو اور دیگر کی جانب سے رپورٹس جاری کی گئیں کہ آئی پیڈ پرو 11 انچ اس سال بھی نئی اسکرین کے ساتھ نہیں آئے گا۔ جعلساز iPhone پر بدنیتی پر مبنی پروگرام ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے Testflight کا استعمال کرتے ہیں۔ ایپل کے ٹیسٹ فلائٹ پروگرام پر بی ٹا ایپلی کیشنز کے طور پر دکھا کر دھوکہ بازوں کی جانب سے صارفین کو بدنیتی پر مبنی ایپلی کیشنز پھیلانے کے واقعات کی اس ہفتے رپورٹس سامنے آئی ہیں، جو بنیادی طور پر ڈویلپرز کے لیے ان کی ایپلی کیشنز کی جانچ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ لہذا، ہوشیار رہو، میرے بھائی، صارف، کسی بھی ایپلیکیشن کو "آزمائشی" فارم میں یا ریلیز سے پہلے یا بصورت دیگر ایپ اسٹور سے باہر استعمال کرنے کے لیے ڈاؤن لوڈ کرنا جب تک کہ آپ ڈویلپر کو ذاتی طور پر نہیں جانتے اور اس پر بھروسہ کرتے ہیں، کیونکہ یہ دھوکہ دہی اور نقصان دہ پروگرام پر مشتمل ہو سکتا ہے۔ سعودی عرب میں Foxconn کی سرمایہ کاری آئی فون کی اہم فیکٹری Foxconn نے 9 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سعودی عرب میں ایک فیکٹری بنانے کی پیشکش کی۔ سعودی حکام کی جانب سے منظوری سے قبل درخواست کا فی الحال جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یہ سبھی خبروں کی سمت میں نہیں ہے ، بلکہ ہم آپ کے پاس ان میں سے سب سے اہم کو لے کر آئے ہیں ، اور یہ ضروری نہیں ہے کہ کسی غیر ماہر ماہر کے لئے خود کو تمام گھومنے پھرنے اور آنے والی جگہوں پر قابض کرلیں ، اس سے بھی زیادہ اہم باتیں ہیں جو آپ کرتے ہیں اپنی زندگی میں ، لہذا آلات کو اپنی طرف متوجہ نہ کریں یا اپنی زندگی اور اپنے فرائض سے ہٹائیں ، اور یہ جان لیں کہ آپ کے لئے زندگی آسان بنانے کے لئے ٹکنالوجی موجود ہے۔ اور وہ آپ کی مدد کرتی ہے ، اور اگر اس نے آپ کو اپنی زندگی سے لوٹ لیا اور آپ کو مشغول کردیا۔ اس کے ساتھ ، اس کی ضرورت نہیں ہے۔ ذرائع: 1 | 2 | 3 | 4 | 5| 6 | 7| 8 | 9| 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 اس موضوع کو شیئر کریں: فیس بک پر شئیر کرنے کے لئے کلک کریں (نئی ونڈو میں کھلتا ہے) ٹویٹر پر شئیر کرنے کے لئے کلک کریں (نئی ونڈو میں کھلتا ہے) ٹیلیگرام پر شیئر کرنے کے لئے کلک کریں (نئی ونڈو میں کھلتا ہے) واٹس ایپ پر شئیر کرنے کے لئے کلک کریں (نئی ونڈو میں کھلتا ہے) کسی دوست کو لنک ای میل کرنے کے لیے کلک کرنا (نئی ونڈو میں کھلتا ہے) ریڈڈیٹ پر اشتراک کرنے کے لئے کلک کریں (نئی ونڈو میں کھلتا ہے) متعلقہ مضامین ٹیگز: iOS کے 15.4 گلیکسی ایس 22 گوگل IPHONE SE سامسونج میک فاکسکن 9 تبصرے عبد اللہ 21 مارچ ، 2022 کو اس ہفتے کی خبریں پڑھنے میں خوبصورت اور دلچسپ ہیں۔ ۔ معاذ 19 مارچ ، 2022 کو یہ سمارٹ والیوم بٹن کی خصوصیت کیا ہے؟ 1 ۔ عمر۔ 18 مارچ ، 2022 کو شکریہ، زبردست مضمون۔ اور مجھے امید ہے کہ iphoneislam ٹیم میری ایپ کو اپ ڈیٹ کرے گی، اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ 2 1 ۔ ہمود الاسکر 17 مارچ ، 2022 کو ہم ایک ایسی ایپل واچ چاہتے ہیں جس میں بلڈ پریشر، آکسیجن اور درجہ حرارت کی پیمائش دستیاب ہو، جیسا کہ یہ سام سنگ میں ہے۔ کیا ایپل ایسا کرنے سے قاصر ہے یا کیا؟ 3 1 ۔ ناصر الزیادی 18 مارچ ، 2022 کو آپ بلڈ پریشر کس گھڑی سے ناپتے ہیں؟ سام سنگ واچ پر جو چیز ہے اسے نفسیاتی دباؤ کی پیمائش کہا جاتا ہے، نہ کہ ڈائیسٹولک اور سسٹولک بلڈ پریشر کی پیمائش ناموں سے پریشان نہ ہوں اور ناراض نہ ہوں۔ 2 احمد۔ 17 مارچ ، 2022 کو بہت بڑی کاوش کا شکریہ 1 ۔ iSalah 17 مارچ ، 2022 کو السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ماشاءاللہ میرے لیے اس ہفتے کی خبریں پچھلے تین ہفتوں سے زیادہ خوبصورت ہیں، آئی فون اسلام ٹیم، اچھی کاوش کا شکریہ 5 ۔ نشید ال ریکبی 17 مارچ ، 2022 کو آپ کی خبریں دلچسپ اور خوبصورت رہتی ہیں، اور آپ کے ساتھ علم کی تجدید ہوتی ہے۔ آئی فون فیملی اسلام سلامت رہے۔ 4 ۔ ناصر الزیادی 17 مارچ ، 2022 کو سام سنگ واشنگ مشین کمپنی موبائل کی دنیا میں داخل ہونے والا جرم 5 ۔ اترک تعلیمی إلغاء الرد مجھے ای میل کے ذریعے تبصرے کے بارے میں مطلع کریں۔ مجھے ای میل کے ذریعے نئے عنوانات سے آگاہ کریں۔ Δ تمام نئے حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ مصنوعی ذہانت سے پس منظر کی تصاویر کو حذف کرنے کے لئے ایک محفوظ اطلاق متن کو قدرتی انسانی آواز میں تبدیل کرنے کے لیے حیرت انگیز ایپ مزید کے لئے ہمارے ساتھ چلیے 221k پیروکار 288k پیروکار 17. 200 امیدوار 15. 330 پیروکار 6. 153 کل مضامین انہوں نے اسلام کے آئی فون کا دورہ کیا 71،708،989 زائرین اور دوست ٹویٹ ایمبیڈ کریں ItsRadio کو فالو کریں نمایاں ایپلی کیشنز 2 ستمبر 2022 پیغامات اور تصاویر کو خفیہ کرنے کے لیے ایک ایپ 26 اگست ، 2022 وائس اوور اے آئی ایپ 24 اپریل 2022 الفاناؤس - جدید ترین قرآنی سرچ انجن یکم مارچ 23 میموری ایپ 28 دسمبر ، 2021 قلم کی بورڈ ایپ آئی فون اسلام سائٹ بنائیں5 نومبر 2007 15.1 ایک سال سے (سال) مشہور مضامین 4 نومبر 2022 [624 XNUMX] آئی فون اسلام نے سات مفید درخواستیں چنیں 5 نومبر 2022 سائٹ آئی فون اسلام کے قیام کی سالگرہ - 15 سال اور ہم آپ کے ساتھ ہیں 🎉 8 نومبر 2022 جب بھی آپ اپنے آئی فون کو چارجر میں لگاتے ہیں تو سری سے کہیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں۔ 10 نومبر 2022 مارجن ہفتہ 4 - نومبر 10 پر خبریں پریمیم مواد ، ہماری پیروی کریں ... تویتر میری پیروی کرو! فیس بک میری پیروی کرو! انسٹاگرام ہماری تصاویر! یوتيوب میرے ویڈیوز دیکھیں! ٹیلیگرام میری پیروی کرو! خلاصہ تازہ ترین خبریں حاصل کریں! [بہتر براؤز کریں اور ایپل اسٹور سے آفیشل آئی فون اسلام ایپ ڈاؤن لوڈ کریں] . 2007 - 2020 | تمام حقوق محفوظ ہیں ایم آئی ایم وی ایل ایل سی | آئی فون اسلام ویب سائٹ کے مالک اور بانی ہم مذکورہ بالا معلومات کے کسی غلط استعمال کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ آئی فون اسلام نہ تو اس سے منسلک ہے اور نہ ہی اس کی نمائندگی ایپل کرتی ہے۔ آئی فون ، ایپل اور کسی دوسرے پروڈکٹ کا نام ، خدمت کے نام یا علامت (لوگو) جس میں یہاں حوالہ دیا گیا ہے وہ ایپل کمپیوٹر کے ٹریڈ مارک یا رجسٹرڈ ٹریڈ مارک ہیں۔
TikTok بہت سے مقاصد کے لیے تیزی سے ترقی کرنے والے بہترین پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے: تفریح اور تفریح، اسٹارٹ اپ کاروبار کو فروغ دینا، سیلز بڑھانا، اور مارکیٹنگ کی مہمات۔ اگر آپ نے کبھی وسیع تر سامعین تک پہنچنے کے بارے میں سوچا ہے، تو آپ نے مارکیٹنگ کی مہموں کے بارے میں بھی سوچا ہوگا اور وہ آپ کو کیسے فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو، TikTok پر مارکیٹنگ مہمات کے لیے Exolyt کی مکمل گائیڈ کے لیے دیکھتے رہیں! متاثر کن مارکیٹنگ کا تعارف انفلوئنسر مارکیٹنگ سوشل میڈیا مارکیٹنگ ہے جو کسی سروس یا پروڈکٹ کی تشہیر کے لیے اثرات کا استعمال کرتی ہے۔ اس قسم کی مارکیٹنگ کی بنیاد وہ اعتماد ہے جو اثر انداز کرنے والا اپنے سامعین اور فینڈم کے درمیان بناتا ہے، جو آخر کار برانڈ کے لیے فروخت کا مقام ہے۔ تاہم، آج کل، تمام TikTok پر مہمات کی وجہ سے سامعین کی توجہ حاصل کرنا زیادہ مشکل ہے۔ برانڈز متاثر کن مارکیٹنگ مہموں کے لیے مزید اختراعی آئیڈیاز کا سہارا لے رہے ہیں، یہی ایک وجہ ہے کہ وہ زیادہ کشش حاصل کرتے ہیں۔ ہمارا دوسرا مضمون دیکھیں [11 وجوہات کیوں کہ انفلوئنسر مارکیٹنگ اگلی بڑی چیز ہے] (https://exolyt.com/guides/tiktok-influencer-marketing)۔ یقین نہیں ہے کہ متاثر کن مارکیٹنگ کے ساتھ کیسے آغاز کیا جائے؟ Exolyt میں، ہم یہاں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہیں کہ آپ TikTok پر تمام امکانات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ہمارا مضبوط تجزیاتی پلیٹ فارم آپ کو اپنے اکاؤنٹ کے بارے میں جاننے کے لیے درکار ہر چیز کا مکمل جائزہ فراہم کرتا ہے۔ ہمارے ماہرین مارکیٹنگ کے ساتھ شروع کرنے کے عمل میں آپ کی رہنمائی کے لیے یہاں موجود ہیں۔ ہم سوشل میڈیا ایجنسیوں، عالمی برانڈز، اور واحد متاثر کن افراد کے ساتھ ان کے TikTok مواد پر بصیرت فراہم کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ ڈیمو بک کرنے کے لیے ہم سے رابطہ کریں، یا آج ہی اپنا مفت ٹرائل شروع کریں! TikTok مارکیٹنگ مہمات! کے لیے Exolyt کی گائیڈ کو دیکھنا یقینی بنائیں۔ متاثر کن کون ہیں؟ پچھلی دہائی میں سوشل میڈیا کی اہمیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جنوری 2019 کی وی آر سوشل رپورٹ کے مطابق، 3.484 بلین لوگ روزانہ سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں جو کہ عالمی آبادی کا تقریباً 45% ہے۔ یہ لوگ فطری طور پر سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں کی طرف دیکھتے ہیں تاکہ وہ فیصلے کرنے میں ان کی مدد کریں۔ سوشل میڈیا پر اثر انداز وہ لوگ ہوتے ہیں جو کسی خاص موضوع کے ماہر ہونے کی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ اپنے پسندیدہ سوشل چینلز پر کیس کے بارے میں باقاعدگی سے پوسٹ کرتے ہیں اور اپنے خیالات میں دلچسپی رکھنے والے بہت سے مصروف، پرجوش لوگوں کو راغب کرتے ہیں۔ یہ متاثر کن مصنوعات کو فروغ دینے اور بز پیدا کرنے کا ایک بہترین طریقہ بھی ہیں کیونکہ ان کا استعمال عام طور پر اپنی متعلقہ صنعت میں رجحانات قائم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اپنے برانڈ کے لیے بہترین اثر انگیز کا انتخاب کرنے کے طریقے کے بارے میں تجاویز اب جب کہ ہم نے اثر انداز کرنے والوں کے کردار کی اہمیت کا احاطہ کر لیا ہے، آئیے ان طریقوں کی طرف چلتے ہیں جن کے ساتھ آپ کام کرنے کے لیے ایک متعلقہ متاثر کن کا انتخاب کر سکتے ہیں: متاثر کن سامعین پر غور کریں۔ ایک برانڈ کے طور پر، آپ کے پاس ہدف کے سامعین ہیں جن تک آپ پہنچنا چاہتے ہیں۔ دھیان میں رکھنے والا پہلا عنصر یہ ہے کہ آپ جس اثر و رسوخ کا انتخاب کرتے ہیں اس کے پاس بھی ایک نیم ملتے جلتے سامعین کا ہونا ضروری ہے تاکہ آپ جس تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہوں اس کے ساتھ ہاتھ ملا سکیں۔ اپنی مارکیٹنگ مہم کے لیے اہداف طے کریں۔ سامعین کے علاوہ، ایک خاص پیغام ہے جسے آپ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں - کیا آپ اپنے برانڈ کے بارے میں آگاہی بڑھانا چاہتے ہیں؟ کیا یہ پروڈکٹ کا اشتہار ہے؟ کیا یہ ایک پروموشن ہے؟ ان سوالات اور اس سے ملتے جلتے سوالات کو حل کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ آپ کسی متاثر کن سے رابطہ کریں یا شکار شروع کریں۔ کچھ وقت کے لیے چند متاثر کن افراد کی نگرانی کریں۔ آج کل، "ڈنڈا مارنا" کوئی عجیب تصور نہیں ہے جیسا کہ ہم میں سے اکثر ایسا کرتے ہیں۔ اپنے ممکنہ اثر و رسوخ کے لیے وہی اقدامات کریں اور ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔ وہ کس قسم کا مواد تیار کرتے ہیں؟ ان کا مواد کس پر ہے؟ وہ کس قسم کی وائبس چھوڑتے ہیں؟ پہلے موقع پر پوری طرح بھروسہ نہ کریں۔ اگرچہ آپ کو تلاش کے آغاز میں کامل مماثلت مل سکتی ہے، لیکن یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ آپ کو ان پر بہت احتیاط سے غور کرنا چاہیے کیونکہ آپ جس شخص کا انتخاب کرتے ہیں وہ آپ کے برانڈ کی شبیہ کو ممکنہ طور پر خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ ان کے پیروکاروں کی تعداد کے حساب سے پیروکاروں کی تعداد اکثر برانڈ کی مقبولیت اور کامیابی سے وابستہ ہوتی ہے۔ زیادہ پیروکاروں کے ساتھ ایک برانڈ کی رسائی اور تبادلوں کی صلاحیت زیادہ ہوگی۔ ہم پرزور مشورہ دیتے ہیں کہ سوشل میڈیا کی حکمت عملی ترتیب دیتے وقت برانڈز پیروکاروں کی تعداد کو ترجیح دیں۔ سوشل میڈیا کی حکمت عملی کے لیے پیروکاروں کی تعداد ضروری ہے، لیکن یہ اہم یا ڈیل بریکنگ نہیں ہے۔ اثر انداز کرنے والوں کی تلافی کیسے کریں۔ متاثر کن افراد سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ آپ کے برانڈ کی مفت نمائندگی کریں۔ جب کہ آپ ان سے مفت میں اپنا برانڈ ثابت کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں، وہ ایسا نہیں کریں گے، لہذا آپ کو اسے ان کے لیے کارآمد بنانا ہوگا۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ آپ کو انفرادی طور پر تفصیلات پر تبادلہ خیال کرنا پڑے گا۔ نوٹ کریں کہ متاثر کن لوگوں کو معاوضہ دینے کے بارے میں کچھ تجاویز یہ ہیں۔ کولڈ ہارڈ کیش اپنی مصنوعات کو دے دو کمیشن فراہم کریں۔ ان کی سائٹ پر ٹریفک بڑھانے کے لیے ان کی تشہیر کریں۔ مہم کے لیے متاثر کن کو معاوضہ دینے کے اور بھی بہت سے طریقے ہیں جن پر باہمی اتفاق کیا جا سکتا ہے۔ متاثر کن مارکیٹنگ کیا نہیں ہے۔ متاثر کن مارکیٹنگ کا مطلب صرف سامعین کے ساتھ لوگوں کو تلاش کرنا، انہیں نمائش یا رقم کی پیشکش کرنا نہیں ہے تاکہ وہ آپ کے بارے میں مثبت باتیں بتائیں۔ وائرل مشہور شخصیات یہی کرتی ہیں۔ اثر و رسوخ رکھنے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنا برانڈ بنانے اور اپنے سامعین کی پرورش میں وقت صرف کیا ہے۔ وہ قدرتی طور پر اپنی ساکھ کے ساتھ ساتھ اس اعتماد کا بھی تحفظ کریں گے جو انہوں نے کمایا ہے۔ یہ لوگ سوشل میڈیا پر کامیاب ہونے کے لیے ضروری صبر اور توجہ رکھتے ہیں، ایک وقت میں ایک نامیاتی پیروی کرتے ہیں۔ اس طرح کے لوگ صرف پیسے کے لیے متاثر کن مارکیٹنگ میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ یہ سب کچھ تیز نتائج کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ سوشل میڈیا اور مواد کی مارکیٹنگ کے لیے ایک ہی سست اور مستحکم طریقہ ہے۔ آپ کی مہم آپ کی مصنوعات فروخت کرنے کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ آپ کی صنعت میں آپ کے اختیار اور اعتبار کو ظاہر کرنے کے بارے میں ہے۔ یہ آپ کی پیشکش کے مترادف ہونے کے بارے میں ہے۔ مثال کے طور پر، جب کوئی کہتا ہے کہ وہ کسی دستاویز کی فوٹو کاپی کرنے کے بجائے زیروکس کریں گے یا اسے ویکیوم کرنے کے بجائے فرش پر ہوور کریں گے۔ سوشل میڈیا مارکیٹنگ کے ساتھ وفادار اور مصروف پیروکاروں کو تیار کرنا سست رفتار ہے۔ یہ یقین کرنا آسان ہے کہ ایک اثر انگیز کے ساتھ شراکت کرنا ان کے پیروکاروں کے ذہنوں اور دلوں میں جانا آسان بنا دے گا، لیکن ایسا نہیں ہے۔ اپنے آپ کو متاثر کرنے والوں کے ساتھ اتحاد کرنے کے قابل ہونے کے لیے، آپ کو پہلے ان کا احترام اور اعتماد حاصل کرنا چاہیے۔ آپ ان کا اعتماد اور احترام کیسے حاصل کرتے ہیں؟ آخر میں، آپ اثر انداز کرنے والوں کو تلاش کرنے کے لیے اپنے نقطہ نظر کو عام کر سکتے ہیں لیکن تمام متاثر کن افراد پر ایک ہی نقطہ نظر کا اطلاق نہیں کر سکتے۔ کسی فرد کی مقبولیت اور اثر و رسوخ کو دیکھنا کافی نہیں ہے۔ اثر و رسوخ صرف مقبولیت کے بارے میں نہیں ہے۔ آپ کا مقصد گاہکوں کو ایک مخصوص کارروائی کرنے کے لئے حاصل کرنا ہے۔ اس سے مدد ملے گی اگر آپ یہ نہ سمجھیں کہ جن کے سب سے زیادہ پیروکار ہیں وہ ایک مقام پر اثر انداز ہوں گے۔ انفلوینسر مارکیٹنگ ان دنوں اشتہار کے سب سے مشہور طریقوں میں سے ایک ہے۔ یہ آپ کے برانڈ کو بالکل دوسری سطح پر لے جا سکتا ہے اگر مناسب طریقے سے ایک مناسب حکمت عملی منصوبہ کے ساتھ شریک حکم میں استعمال کیا جائے۔ Parmis from Exolyt یہ مضمون Parmis نے لکھا ہے ، جو Exolyt میں بطور مواد تخلیق کار کام کرتا ہے۔ اسے نئی چیزیں لکھنے اور تخلیق کرنے کا جنون ہے ، جبکہ وہ اپنے آپ کو تازہ ترین ٹِک ٹاک ٹرینڈز کے ساتھ تازہ ترین رکھتی ہے! شائع ہوا7 May 2022 تصنیف کردہParmis آپ TikTok پر بہت تیزی سے پیروی کر رہے ہیں اسے کیسے ٹھیک کریں؟ آپ TikTok پر بہت تیزی سے پیروی کر رہے ہیں اسے کیسے ٹھیک کریں؟ مزید پڑھیں شائع ہوا6 May 2022 تصنیف کردہParmis TikTok پر آرٹ بیچنے کا طریقہ TikTok پر آرٹ بیچنے کا طریقہ مزید پڑھیں شائع ہوا4 May 2022 تصنیف کردہParmis سماجی سننے کے لیے TikTok کا استعمال کیسے کریں۔ سماجی سننے کے لیے TikTok کا استعمال کیسے کریں۔ مزید پڑھیں شائع ہوا22 Apr 2022 تصنیف کردہParmis ٹِک ٹاک بمقابلہ۔ انسٹاگرام: حتمی گائیڈ ٹِک ٹاک بمقابلہ۔ انسٹاگرام: حتمی گائیڈ مزید پڑھیں شائع ہوا21 Apr 2022 تصنیف کردہParmis موسیقی کے پیشہ ور افراد اور فنکاروں کے لیے TikTok گائیڈ موسیقی کے پیشہ ور افراد اور فنکاروں کے لیے TikTok گائیڈ مزید پڑھیں شائع ہوا14 Apr 2022 تصنیف کردہParmis TikTok پر پوسٹ کرنے کا بہترین وقت TikTok پر پوسٹ کرنے کا بہترین وقت مزید پڑھیں شائع ہوا5 Apr 2022 تصنیف کردہParmis TikTok ہیش ٹیگ جنریٹر اپنے TikTok تجزیات کو فروغ دینے کا اگلا مرحلہ مزید پڑھیں شائع ہوا29 Mar 2022 تصنیف کردہParmis TikTok کی کہانیاں کیا ہیں؟ TikTok کی کہانیاں کیا ہیں؟ مزید پڑھیں شائع ہوا14 Mar 2022 تصنیف کردہParmis TikTok منگنی کیلکولیٹر ہمارے ٹول سے TikTok کو اپنی ویڈیو مصروفیت کی شرح کے بارے میں معلوم کریں! اپنی ویڈیو مصروفیت کی شرح کا حساب لگانے کے لیے ہمارا کیلکولیٹر استعمال کریں! مزید پڑھیں شائع ہوا24 Jan 2022 تصنیف کردہParmis TikTok سے چھوٹے برانڈ کے طور پر کیسے فائدہ اٹھایا جائے۔ TikTok سے چھوٹے برانڈ کے طور پر کیسے فائدہ اٹھایا جائے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا19 Dec 2021 تصنیف کردہParmis میڈیا ایجنسیوں کو TikTok تجزیات کے لیے Exolyt کا استعمال کیوں کرنا چاہیے۔ میڈیا ایجنسیوں کو TikTok تجزیات کے لیے Exolyt کیوں استعمال کرنا چاہیے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا7 Dec 2021 تصنیف کردہParmis TikTok's for You پیج پر کیسے جائیں - 2021 کے لیے 3 تجاویز TikTok's for You پیج پر کیسے جائیں - 2021 کے لیے 3 تجاویز مزید پڑھیں شائع ہوا30 Nov 2021 تصنیف کردہParmis 11 وجوہات کیوں متاثر کن مارکیٹنگ اگلی بڑی چیز ہے۔ 11 وجوہات کیوں متاثر کن مارکیٹنگ اگلی بڑی چیز ہے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا18 Nov 2021 تصنیف کردہParmis غلط ترمیمی ٹولز کا استعمال آپ کے TikTok ویوز کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ غلط ترمیمی ٹولز کا استعمال آپ کے TikTok ویوز کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا17 Nov 2021 تصنیف کردہParmis TikTok نامیاتی مہمات کے لیے تخلیق کار کی گائیڈ TikTok نامیاتی مہمات - یہاں آپ کو ایک تخلیق کار کے طور پر جاننے کی ضرورت ہے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا10 Nov 2021 تصنیف کردہParmis آپ کو ایک برانڈ کے طور پر TikTok شاپنگ کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے۔ آپ کو ایک برانڈ کے طور پر TikTok شاپنگ کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے - TikTok شاپنگ کے بارے میں سب کچھ مزید پڑھیں شائع ہوا5 Nov 2021 تصنیف کردہParmis TikTok پر حریفوں کا موازنہ کیسے کریں۔ TikTok پر حریفوں کا موازنہ کیسے کریں - جنگ جیتنے کے لیے ایک گائیڈ! مزید پڑھیں شائع ہوا25 Oct 2021 تصنیف کردہParmis ٹک ٹاک کو بطور برانڈ استعمال کرنے کا طریقہ TikTok کے ساتھ شروع کرنے کے طریقے کے بارے میں یہ حتمی کاروباری گائیڈ ہے! مزید پڑھیں شائع ہوا9 Jun 2021 تصنیف کردہJosh آئی فون پر TikTok فوٹو ایڈیٹنگ کا گُر کیسے آزمایا جائے دیکھیں کہ آئی فون فوٹو ایڈیٹنگ وہ کون سا گُر ہے جس کے بارے میں ہر کوئی ٹِک ٹاک پر بات کر رہا ہے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا22 Apr 2021 تصنیف کردہJosh ٹِک ٹاک کا استعمال کرنا پسند ہے؟ 2021 میں وائرل ہونے کا طریقہ یہ ہے آپ ایک بہت بڑے پپیداواری بجٹ کے بغیر ٹِک ٹاک پر وائرل ہو سکتے ہیں۔ ہر روز ہزاروں تخلیق کار صرف ایک اسمارٹ فون کے ساتھ اپنے مواد کو وائرل کرتے ہیں۔ مزید پڑھیں شائع ہوا13 Apr 2021 تصنیف کردہAngelica ہر مشاہدے پر آمدنی کا TikTok کیلکولیٹر ہمارے آلے کے ذریعے جانیں کہ آپ TikTok پر ویڈیو کے مشاہدات سے کتنی رقم کما سکتے ہیں! TikTok کے بااثر افراد کی آمدنی کا حساب لگانے کے لیے ہمارے کیلکولیٹر کا استعمال کریں! مزید پڑھیں شائع ہوا2 Apr 2021 تصنیف کردہJosh TikTok پر ہزاریے کے لوگ کیسے بنیں؟ ہزارے کے لوگ ہونا کبھی بھی آسان نہیں رہا۔ جب ہم سب سے کم عمر نسل تھے تو ہم بومرز اور جریشن ایکس کے لوگوں سے یکساں توہین کروانے والے تھے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا23 Feb 2021 تصنیف کردہAngelica YouTube منی کیلکولیٹر ہمارے YouTube منی کیلکولیٹر کے ذریعے آپ جان سکتے ہیں کہ YouTube اسٹریمرز اور بااثر افراد کتنی رقم کماتے ہیں۔ یہ ہر YouTube اکاؤنٹ کے لیے کام کرتا ہے! مزید پڑھیں شائع ہوا14 Dec 2020 تصنیف کردہAngelica آپ کے TikTok اکاؤنٹ کو کیسے نجی یا عوامی بنایا جائے؟ بہت سے لوگ تلاش کر رہے ہیں کہ اپنے TikTok اکاؤنٹ کو نجی کیسے بنایا جائے کیونکہ نجی اکاؤنٹ اضافی رازداری اور آپ کو اپنی ویڈیوز کی تقسیم کو بہتر طور پر کنٹرول کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ مزید پڑھیں شائع ہوا2 Nov 2020 تصنیف کردہAngelica TikTok میں ترقی پانے کے لیے تجزیات کیوں اہم ہیں؟ جب آپ اپنے TikTok اکاؤنٹ کو ترقی دینا چاہتے ہیں تو یہ بات حیرت انگیز ہوسکتی ہے کہ تجزیات کس قدر اہم ہیں۔ ہم نے ایک مختصر فہرست مرتب کی ہے کہ تجزیات آپ کو زیادہ فالوورز حاصل کرنے میں کس طرح مدد کرتے ہیں۔ مزید پڑھیں شائع ہوا15 Oct 2020 تصنیف کردہAngelica Alt TikTok کیا ہے؟ Alt TikTok اس لحاظ سے مختلف ہے کہ اس پر موجود لوگوں کو وہ مواد دیکھنے اور شیئر کرنے کو ملتا ہے جو عام طور پر Straight TikTok پر نظر نہیں آتا۔ آپ کس طرف ہیں؟ مزید پڑھیں شائع ہوا6 Jun 2020 تصنیف کردہAngelica TikTok پر پسِ منظر کیسے تبدیل کیا جائے؟ TikTok ویڈیوز پر اپنا پسِ منظر تبدیل کرنا تازہ ترین بڑے رجحانات میں سے ایک ہے۔ TikTok پر پسِ منظر کو تبدیل کرنے کا طریقہ معلوم کریں! مزید پڑھیں شائع ہوا3 May 2020 تصنیف کردہAngelica TikTok پر تصدیق کیسے کروائی جائے؟ تصدیق شدہ یا مقبول تخلیق کار ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی پروفائل پر چھوٹا سا نیلے رنگ کا چیک مارک ہوتا ہے۔ TikTok پر تصدیق کروانے کا طریقہ معلوم کریں! مزید پڑھیں شائع ہوا25 Apr 2020 تصنیف کردہAngelica TikTok میں وائس اوور کسے کی جائے؟ TikTok میں وائس اوور کا نیا فیچر آیا ہے! اپنی ویڈیوز پر اسے استعمال کرنے کا طریقہ معلوم کریں! مزید پڑھیں شائع ہوا12 Apr 2020 تصنیف کردہJosh TikTok منی کیلکولیٹر ہمارے TikTok منی کیلکولیٹر کے ذریعے آپ جان سکتے ہیں کہ TikTok کے بااثر افراد کتنی رقم کماتے ہیں۔ TikTok پر زیادہ رقم کمانے کے طریقوں کے حوالے سے ہماری تجاویز کا بھی معائنہ کریں! مزید پڑھیں شائع ہوا1 Mar 2020 تصنیف کردہJosh TikTok پر رقم کیسے کمائی جائے؟ TikTok پر رقم کمانے اور TikTok کے بااثر فرد بننے کے لئے کے حوالے سے بہترین تراکیب پر مشتمل ہمارے ہدایت نامے کا مشاہدہ کریں۔ مزید پڑھیں شائع ہوا28 Feb 2020 تصنیف کردہJosh TikTokمیں FYP کا کیا مطلب ہے؟ یہ جو #fyp TikTok پر آپ کو نظر آتا ہے اس کا کا مطب ہے؟ کیا یہ آپ فار یو پیج پر آنے میں مدد کرتا ہے؟ اس ہیش ٹیگ سے متعلق اپنے تمام سوالات کے جواب پائیں! مزید پڑھیں شائع ہوا24 Feb 2020 تصنیف کردہJosh #XYZBCA کیا ہے؟ #xyzbca ایک TikTok ہیش ٹیگ ہے جسے لوگ اپنی ویڈیو کو فار یو پیج پر لانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ مزید پڑھیں شائع ہوا12 Feb 2020 تصنیف کردہJosh TikTok کے تجزیات کو کیسےدیکھا جائے؟ آپ ہر عوامی TikTok پروفائل اور اُس کی ویڈیوز پر تجزیات دیکھنے کے لیے Exolyt کا استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ تمام عوامی پروفائلز اور اُن کی ویڈیوز کر قابلِ عمل ہے! اور بہترین بات یہ ہے کہ: اس کا استعمال مفت ہے! مزید پڑھیں شائع ہوا9 Feb 2020 تصنیف کردہJosh TikTok پر کیسے مشہور ہوا جائے؟ اگر TikTok پر رجحان حاصل کرنے والی ویڈیو بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو چند تراکیب ذہن نشین کرنا ہوں گی اور ہمیں آپ کے ساتھ اُن کا اشتراک کرتے ہوئے خوشی ہے! مزید پڑھیں شائع ہوا8 Feb 2020 تصنیف کردہJosh TikTok کے شیڈو بین کو کیسے ختم کیا جائے؟ شیڈو بین کیا ہے؟ ٹک ٹوک شیڈو بین آپ کے اکاؤنٹ پر عارضی پابندی ہے، لیکن یہ آپ کے مواد اپ لوڈ کرنے سے نہیں روکتا۔ اگر آپ شیڈو بین لگا ہوا ہے تو آپ کا مواد فار یو پیج تک نہیں پہنچے گا۔ شیڈو بین کو ہٹانے کے طریقے سے متعلق ہماری تجاویز دیکھیں! مزید پڑھیں TikTok تجزیاتی ذرائع Exolyt ایک سوشل میڈیا تجزیات ہے جو ہر قسم کے کاروبار کو TikTok Analytics فراہم کرتا ہے۔ ہمارے صارفین میں سرکردہ عالمی برانڈز، سوشل میڈیا ایجنسیاں، ریکارڈ لیبلز اور متاثر کن شامل ہیں۔ Exolyt کی اہم خصوصیات میں TikTok اکاؤنٹ کی نگرانی اور ٹریکنگ، TikTok ویڈیو اینالیٹکس، TikTok Hashtag مانیٹرنگ اور TikTok sounds analytics شامل ہیں۔ ہمارے ٹول کے ساتھ، برانڈز TikTok پر سوشل سن سکتے ہیں اور اپنی سوشل میڈیا کی کارکردگی پر قابل عمل بصیرت حاصل کر سکتے ہیں۔ Exolyt کو فن لینڈ میں دی Extravagant کمپنی کے نام سے ایک اسٹارٹ اپ نے بنایا ہے۔ Exolyt خصوصیاتقیمتوں کا تعینرجحاناتہدایت نامےلیڈر بورڈملحق بنیں۔Open Positions Features اکاؤنٹ کی نگرانیویڈیو کی کارکردگیہیش ٹیگ تجزیاتساؤنڈ ٹریکنگTikTok ٹرینڈزفروغ یافتہ مواد جاسوساسمارٹ فولڈرزمتاثر کن مہماتTikTok تلاشCSV برآمداتموازنہگوگل ڈیٹا اسٹوڈیوایئر ٹیبل کنیکٹرTikTok کا تذکرہگوگل شیٹس Exolyt for غیر منافع بخش اور این جی اوزB2C برانڈزبرانڈ کی نگرانی اور سماجی سننامتاثر کن مارکیٹنگمواد کی تخلیقمسابقتی تجزیہ اور بینچ مارکسمارکیٹنگ ایجنسیاںاکاؤنٹ ٹریکنگ اور تجزیات Contact us LinkedInFacebookTwitterMediumہٹانے کی درخواست ای میل بھیجیں EnglishPortuguêsEspañolрусскийالعربيةFrançaisDeutschहिन्दीTürkçeIndonesia普通话বাংলাతెలుగుਪੰਜਾਬੀ日本語اُردُوItalianoTagalogภาษาไทยພາສາລາວBahasa MelayuSvenskaSuomiភាសាខ្មែរPolskiYкраїнськийNederlands Guides آپ TikTok پر بہت تیزی سے پیروی کر رہے ہیں اسے کیسے ٹھیک کریں؟TikTok پر آرٹ بیچنے کا طریقہسماجی سننے کے لیے TikTok کا استعمال کیسے کریں۔ٹِک ٹاک بمقابلہ۔ انسٹاگرام: حتمی گائیڈموسیقی کے پیشہ ور افراد اور فنکاروں کے لیے TikTok گائیڈTikTok پر پوسٹ کرنے کا بہترین وقتTikTok ہیش ٹیگ جنریٹرTikTok کی کہانیاں کیا ہیں؟TikTok منگنی کیلکولیٹرTikTok سے چھوٹے برانڈ کے طور پر کیسے فائدہ اٹھایا جائے۔متاثر کن مارکیٹنگ کے ساتھ کیسے شروعات کریں۔میڈیا ایجنسیوں کو TikTok تجزیات کے لیے Exolyt کا استعمال کیوں کرنا چاہیے۔TikTok's for You پیج پر کیسے جائیں - 2021 کے لیے 3 تجاویز11 وجوہات کیوں متاثر کن مارکیٹنگ اگلی بڑی چیز ہے۔غلط ترمیمی ٹولز کا استعمال آپ کے TikTok ویوز کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔TikTok نامیاتی مہمات کے لیے تخلیق کار کی گائیڈآپ کو ایک برانڈ کے طور پر TikTok شاپنگ کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے۔TikTok پر حریفوں کا موازنہ کیسے کریں۔ٹک ٹاک کو بطور برانڈ استعمال کرنے کا طریقہآئی فون پر TikTok فوٹو ایڈیٹنگ کا گُر کیسے آزمایا جائےٹِک ٹاک کا استعمال کرنا پسند ہے؟ 2021 میں وائرل ہونے کا طریقہ یہ ہےہر مشاہدے پر آمدنی کا TikTok کیلکولیٹرTikTok پر ہزاریے کے لوگ کیسے بنیں؟YouTube منی کیلکولیٹرآپ کے TikTok اکاؤنٹ کو کیسے نجی یا عوامی بنایا جائے؟TikTok میں ترقی پانے کے لیے تجزیات کیوں اہم ہیں؟Alt TikTok کیا ہے؟TikTok پر پسِ منظر کیسے تبدیل کیا جائے؟TikTok پر تصدیق کیسے کروائی جائے؟TikTok میں وائس اوور کسے کی جائے؟TikTok منی کیلکولیٹرTikTok پر رقم کیسے کمائی جائے؟TikTokمیں FYP کا کیا مطلب ہے؟#XYZBCA کیا ہے؟TikTok کے تجزیات کو کیسےدیکھا جائے؟TikTok پر کیسے مشہور ہوا جائے؟TikTok کے شیڈو بین کو کیسے ختم کیا جائے؟ شیڈو بین کیا ہے؟ Privacy PolicyTerms of service Copyright © 2022 exolyt.com Exolyt is not affiliated with TikTok, Bytedance, Facebook, Instagram or Snapchat. We do not host any of the videos or images on our servers. All rights belong to their respective owners. ہم آپ کے براؤزنگ کے تجربے کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، لہذا ہم اپنی سائٹ پر کوکیز کا استعمال کرتے ہیں۔ ہماری سائٹ استعمال کرکے، آپ رازداری کی پالیسی قبول کرتے ہیں۔رازداری کی پالیسی کے بارے میں مزید جانیں۔
شیعہ کا جنازہ پڑھنے پڑھانے والےکیلئے اعلیٰحضرت کا فتویٰ ذکرقلب حلالہ کی اصطلاح اور شرعی احکام طلاق سنت اور طلاق بدعت مناجات غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی حسن حبیب پیر سید ناصر حسین چشتی سیالوی بد فعلی (لواطت)کا وبال سرالاسرار ،شیخ عبد القادر جیلانی رسالہ در بیان توحید خواجہ یوسف ہمدانی رسالہ در آداب طریقت ۔ خواجہ یوسف ہمدانی رسالہ انفاس نفیسہ خواجہ عبید اللہ احرار آداب السلوک والتوصل الی منازل الملوک شیخ عبد القادر جیلانی رسالہ قدسیہ خواجہ محمد پارسا مزید پڑھیں شیعہ کا جنازہ پڑھنے پڑھانے والےکیلئے اعلیٰحضرت کا فتویٰ فلسفہ وحدۃ الوجود اور وحدۃ الشہود کا نظریہ مومن کی فراست باطنی حواس مسئلہ اشارہ سبابہ(مسئلۃ الاشارۃ بالسبابۃ فی التشھد فی الصلوۃ) قلب مومن کی وسعت قساوتِ قلبی یکم محرم یوم شہادت (تدفین) فاروق اعظم اقوال زریں(شیخ سعدی) شیئر کریں خواہشات سے کھانا ابو السرمد فروری 11, 2022 February 11, 2022 0 تبصرے محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔ : دل کی سختی خواہشات سے کھانا میں نے بہت سے مشائخ کی صحبت اختیار کی ہے، میں نے ان میں سے کسی کے دانتوں کی سپیدی بھی نہ دیکھی ، انہوں نے مجھ سے ہنس کر بات ہی نہ کی ، لذیذ اور پاکیزہ غذا ئیں خودکھاتے تھے مگر مجھے ایک لقمہ بھی نہ کھلاتے تھے، تم ادب سیکھو،تو چھوڑ دے، دوسرے کو د یتارہ، دوسرے کو پیٹ بھرنے کو دے،خود بھوکا رہ ، غیر کوعزت دے اور خود ذلیل بن، غیر کو بے نیاز کر اور خودمحتاج بن ۔ میں اس دن کے لئے تمہاری تربیت کرتا ہوں اور تمہیں ہدایت کرتا ہوں اور علم سکھا تا ہوں ، مجھے اس بات کا کامل یقین ہو گیا ہے کہ تم نہ مجھے نفع دے سکتے ہو اور نہ نقصان پہنچا سکتے ہو، اور نہ تم میرے رزق میں ذرہ برابر کمی بیشی کر سکتے ہو، اس کے بعد میں نے تم سے وعظ کہنا شروع کیا ہے، میں نے اس خیال کو اس وقت مضبو ط کر لیا تھا جبکہ میں جنگلوں میں چٹیل میدانوں میں رہتا تھا، خواہش کے مطابق کھانا، دل کوسخت کر دیتا ہے، باطن کو اسیر کر دیتا ہے،دانائی کو زائل کر دیتا ہے، نیند اور غفلت کو بڑھا دیتا ہے، حرص کو قوی کرتا ہے، آرزوؤں کو طول دیتا ہے،اے خواہش کے قید خانہ کے قیدی! اے مخلوق کے بندے!اے انجام کار سے جاہل! اے مخلوق و حق اور اپنے نفع و نقصان سے نادان! کیا تجھے عقل نہیں ہے ، پس تو سمجھ داری سے کام لے اور موت کو یاد کر، کیونکہ موت کی یاد ہر بھلائی اور سلامتی کی کنجی ہے۔ جب تو موت کو یاد کرے گا ،تو سب فضولیات تجھ سے علیحدہ ہو جائیں گی ۔ جب تیری حرص ضعیف اور کمزور ہو جائے اور آرزو کم ہوجائے تو إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ پڑھ کر اپنے سب معاملات اللہ کے سپردکر دے۔
ڈنمارک: منہاج سکول آف اسلامک سائنسز کی تقریب تقسیم انعامات برائے درسِ نظامی، شیخ حماد مصطفیٰ کی شرکت اور خطاب منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت کے زیراہتمام سلسلہ محافل میلاد النبی ﷺ کویت: منہاج القرآن انٹرنیشنل کے 42 ویں یوم تاسیس کی تقریب کا انعقاد کینیڈا: کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز الحسن کیلئے دعائیہ تقریب منہاج القرآن انٹرنیشنل کینیڈا کے زیراہتمام بڑی گیارہویں شریف کی سالانہ محفل کا انعقاد اٹلی: منہاج ویلفیئر اینڈ انٹیگریشن کے سربراہ کا نوارا پولیس اسٹیشن کا دورہ جاپان: منہاج القرآن کے زیراہتمام گنما سنٹر میں عید میلاد النبی ﷺ 2022 کی تیسری کانفرنس جنوبی افریقہ: کوازولوناتال میں منہاج القرآن کے زیراہتمام ضیافت میلاد کا انعقاد پورٹ لیش: منہاج القرآن آئرلینڈ کے زیراہتمام میلاد النبی ﷺ کانفرنس جاپان: منہاج القرآن کے زیراہتمام گنما سنٹر میں سالانہ عید میلاد النبی ﷺکانفرنس منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اوورسیز کی خبریں برطانیہ میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی زکوۃ مہم کا آغاز 15 جولائی 2012ء منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جاری مختلف منصوبہ جات کی تکمیل کے لئے ہر سال کی طرح منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن برطانیہ کے زیر اہتمام زکوۃ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے،... DIOCESAN ہانگ کانگ سکول کی طالبات کا منہاج القرآن اسلامک سنٹر کا وزٹ 21 مئی 2012ء DIOCESAN گرلز سکول کی طالبات نے اپنے سٹاف کے ہمراہ مورخہ 21 مئی 2102ء کو منہاج القرآن اسلامک سنٹر کھوائی چنگ ہانگ کانگ کا وزٹ کیا۔ وزٹ کا اہتمام لیڈی میکبہوز سینٹر نے کیا۔ منہاج ویلفیئر سوسائٹی جاپان کی خدمات پر لوکل گورنمنٹ جاپان کی طرف سے خراج تحسین 27 مئی 2012ء منہاج القرآن انٹرنیشنل جاپان نے سال 2011ء میں جاپانی قوم پر آنے والی قیامت صغریٰ زلزلہ اور سونامی میں بھر پور کردار ادا کیا۔ جاپان کی تاریخ کا بدترین زلزلہ اور سونامی... منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن بنگلہ دیش کے زیر نگرانی سردی کے موسم میں گرم کپڑوں کی تقسیم کی مہم 08 جنوری 2012ء منہاج القرآن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مورخہ 08 جنوری 2012ء کو سردی میں سڑکوں پر رات گذارنے والے غریبوں اور بے سہاروں میں گرم کمبل اور کپڑے تقسیم کرنے کی مہم کا... منہاج القرآن انٹرنیشنل آسٹریا کے زیر اہتمام منہاج لائبریری کا قیام 15 دسمبر 2011ء 15 دسمبر 2011ء کو منہاج سنٹر ویانا میں منہاج لائبریری کا قیام عمل میں لایا گیا۔ منہاج لائبریری میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر... علامہ حافظ اقبال اعظم نے اٹلی کا تنظیمی دورہ کیا 26 نومبر 2011ء منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن یورپ کے ڈائریکٹر علامہ حافظ محمد اقبال اعظم الازہری نے مورخہ 26 نومبر 2011ء کو اٹلی کے مختلف شہروں کا تنظیمی دورہ کیا جس میں انہوں نے ان شہروں... لندن میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن یوکے اور یورپ کے نئے ہیڈ آفس کا افتتاح 24 اکتوبر 2011ء گزشتہ روز تحریک منہاج القرآن اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے حج روانگی سے قبل لندن میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن... منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن بنگلہ دیش کی طرف سے رمضان پیکج کی تقسیم 08 ستمبر 2011ء منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن بنگلہ دیش نے ہر سال کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں غریبوں، مساکین اور بے سہارا افراد کے لئے رمضان پیکج کا اہتمام کیاجسے... منہاج القرآن انٹرنیشنل جاپان میں عید گفٹ کی تقسیم 30 اگست 2011ء سفیر تحریک منہاج القرآن علامہ حافظ نذیر احمد خان نے مورخہ 30 اگست 2011ء کو مرکز منہاج القرآن باندوشہر ابراکی کین جاپان میں ’’ قرآن پاک ‘‘ کی تعلیم حاصل کرنے والے کمسن... منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہالینڈ کے زیر اہتمام چیئرٹی ڈنر کااہتمام 23 جولائی 2011ء منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن (روٹرڈیم) ہالینڈ کے زیر اہتمام مورخہ 23 جولائی 2011ء کوایک چیئرٹی ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پچھلا 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 اگلا ہمارے بارے بیرون ملک دنیا کے پانچ براعظموں میں اپنی آواز کو مؤثر انداز میں پہنچانے اور دعوتی و تنظیمی اور انتظامی امور کے لئے نظامت امور خارجہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ نظامت امور خارجہ نے عظیم مصطفوی مشن کے فروغ کے لئے بیرون ملک مکینوں سے اپنے رابطوں کو استوار کرنا شروع کیا اور آج الحمدللہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کا عظیم پیغام، دعوتی اور تنظیمی نیٹ ورک دنیا کے 90 سے زائد ممالک میں فروغ پاچکا ہے۔ 50 ممالک میں منہاج القرآن کی ممبر شپ جبکہ ان میں سے 45 ممالک میں 60 کمیونٹی، ایجوکیشنل اینڈ کلچرل اسلامک سنٹرز کا قیام عمل میں آچکا ہے۔ جہاں سکول، مسجد، تنظیمی دفاتر، لائبریری کتب و کیسٹ، سیل سنٹرز اور کمیونٹی ہال کی سہولتیں موجود ہیں۔ خبریں ڈنمارک: منہاج سکول آف اسلامک سائنسز کی تقریب تقسیم انعامات برائے درسِ نظامی، شیخ حماد مصطفیٰ کی شرکت اور خطاب
خلیجِ عدن میں موجود ایک امریکی جنگی بحری جہاز نے اْن 16 پاکستانی ماہی گیروں کو بچا لیا ہے جو اپنی کشتی ڈوب جانے کے بعد دو دن سے ہنگامی حالت میں استعمال ہونے والی چھوٹی کشتی میں پھنسے ہوئے تھے۔ اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پاکستانیوں کو پیر کو جزیرہ سوکوٹراسے 230 کلومیٹر دور امریکی ہیلی کاپٹر اور بحری جہازکی مدد سے بچایاگیا۔ بیان کے مطابق امریکی بحریہ کے ایک پی تھری سی اورین طیارے نے معمول کی گشت کے دوران ان افراد کی موجودگی کی نشان دہی کی تھی جس کے بعد یہ معلومات نزدیک ترین امریکی بحری جہاز یو ایس ایس ایل راڈ کو فراہم کی گئیں اور اس پر موجود ایک سی کنگ ہیلی کاپٹر کو تلاش اور جان بچانے کی مہم پر روانہ کر دیا گیا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے 12افراد کی جان بچائی گئی اور اس دوران یو ایس ایس ایل راڈکے وہاں پہنچنے پر باقی رہ جانے والے چار افراد کو ایک کشتی کی مدد سے اس جہاز میں منتقل کر دیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تما م ماہی گیروں کو منگل کے روز صحت مند حالت میں پاکستانی بحریہ کے جہاز پی این ایس بابر پر پہنچا دیا گیا تھا۔ پاکستانی ماہی گیروں کی الانوری نامی کشتی دو جولائی کو ڈھانچے میں شگاف پڑنے کے سبب ڈوب گئی تھی۔ ویو 360 Embed share ویو 360 | پاکستانی معیشت: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں ہوا، تجزیہ کار| منگل، 7 دسمبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | پاکستانی معیشت: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں ہوا، تجزیہ کار| منگل، 7 دسمبر 2022 کا پروگرام
روحانی دکان: دار العمل چشتیہ کا روحانی اشیاء کی فروخت کا شعبہ۔: آزادی آفر10:روحانی تیل نمبر 2برائے سکون روحانی دکان: دار العمل چشتیہ کا روحانی اشیاء کی فروخت کا شعبہ۔ دارالعمل چشتیہ کی روحانی دکان روحانی علاج کرنے والے عاملین ، روحانی مریضوں اور روحانی علوم کے طالب علموں کے لئے قائم کی گئی ہے تاکہ روحانی علاج معالجہ، چلہ کشی، میں استعمال ہونے والی اشیاء ایک جگہ باآسانی دستیاب ہو سکیں۔ تیار شدہ روحانی علاج جو روحانی مریض اور عاملین اپنے مریضوں کو اعتماد سے استعمال کروا سکتے ہیں۔ مختلف تعویزات (پرنٹڈ اور ہاتھ کے لکھے ہوئے) دستیاب ہیں جو روحانی معالجین اعتماد سے اپنے مریضوں کو استعمال کروا سکتے ہیں۔ مزیر معلومات darulamal.org/ruhanishop جمعرات، 13 اگست، 2020 آزادی آفر10:روحانی تیل نمبر 2برائے سکون ۔2تیل خریدیں اور50ایم ایل مفت حال کریں۔ 1020 روپے میں۔ خریدنے کے لیے https://tinyurl.com/yxftwyx3 تمام آزادی آفرز https://bit.ly/3a3gm4E شائع کردہ بذریعہ Ali raza پر 4:46 PM اسے ای میل کریں!BlogThis‏Twitter پر اشتراک کریں‏Facebook پر اشتراک کریں‏Pinterest پر اشتراک کریں لیبلز: پُرسکون_نیند, دماغی_خشکی, نفسیاتی_مسائل, AzadiDiscount, AzadiOffer, AzadiSale, dimaghi_khushki, nafsyati_masail
عوام کے لئے تعلیم،صحت کی سہولتیں فراہم کرنا یقیناًحکومت کی ذمہ داری ہے ۔اس ذمہ داری کو ہر سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن تعلیم و صحت کے ساتھ ساتھ عوام کو سفر کے لئے تیز تر اور محفوظ ذرائع بھی درکار ہیں ۔لاہور میٹرو بس کی تعمیر کے وقت بعض سیاسی مخالفین نے تنقید کا طوفان اٹھائے رکھا مگر آج کم و بیش ڈیڑھ لاکھ افراد روزانہ لاہور کی میٹرو بس پر سفر کرتے ہیں۔ یہی صورتحال موٹر وے کی تعمیر کے وقت پیش آئی جب سیاسی مخالفین نے موٹر وے پر بے پناہ تنقید کی مگر خوشگوار حیرت کی یہ بات ہے کہ یہی مخالفین موٹر وے پر اب خرا ماں خراماں سفر کے لطف اٹھاتے ہیں ۔صحت کی سہولتوں کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں مگر رائیونڈ روڈ اور ٹھوکر نیاز بیگ سے ریلوے اسٹیشن تک اور ریلوے اسٹیشن سے ڈیرہ گجراں تک تقریبا 75لاکھ افراد آباد ہیں یہ روٹ گویا لاہور کی مواصلاتی شہ رگ ہے جس پر نا صرف رزق کی تلاش میں جانے والے روایتی ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے پر مجبور ہیں بلکہ حصول تعلیم کے لئے طلبہ اور شہر کے چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں جانے کے لئے مریض بھی سفر کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ اگر جائزہ لیا جائے تو لاہور کے مضافاتی علاقے جیسے چوہنگ ،مراکہ ،مانگا منڈی ،دینا نات ،پھول نگر ،گیمبر ،پتوکی ،گہلن ،حبیب آباد سے لیکر اوکاڑہ اور ساہیوال سمیت دیگر شہروں سے لاکھوں افراد حصول روز گار بغرضہ تعلیم اور علاج معالجے کی سہولتو ں کے لئے لاہور کا رخ کرتے ہیں ۔ایک محتاط اندازے کے مطابق قریبی شہروں اور مضافات سے تقریبا 15سے20لاکھ افراد لاہور کا رخ کرتے ہیں اور ان کے لئے لاہور میں داخلے کے بعد ٹرانسپورٹ کا موثر نظام موجود نہیں، یہی وجہ ہے کہ موسم کی شدت کے باوجود یہ لوگ چھوٹی چھوٹی ویگنوں ،خستہ حال بسوں اور خطرنا ک موٹر رکشہ میں سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔کیا لاہور کی تقریبا تین تہائی آبادی کے لئے با سہولت ،با کفایت اور آرام دہ سفر کا ذریعہ مہیا کرنا کوئی سیاسی جرم ہے ؟اگر میٹرو بس کی جگہ لاہور میں کوئی میگا ہسپتال بنانے کا منصوبہ بھی شروع کیا جاتا تو ناقدین طوفان اٹھا لیتے ۔یقیناًان کا واویلہ اس بات پر ہوتا کہ لاکھوں کی آبادی سفر کی سہولتوں سے محروم ہے مگر حکومت ہسپتال پر پیسہ خرچ کئے جا رہی ہے اور اگر غریب کے بچوں کے لئے ایچیسن کے دانش سکول بنائے گئے تونکتہ چینوں نے اسے بھی تختہ مشق بنا لیا یہ بات اس امر کی تائید کرتی ہے کہ حکومت کچھ بھی کرے ’’دوستوں‘‘ کا کام صرف نکتہ چینی کرنا ہے ۔تاہم رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت صحت کے لئے کیا کرنے جا رہی ہے پیش خدمت ہے ۔ منگلا ڈیم یونٹ 5 اور6 کی تجدید کاری کی تقریب،وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعظم آزادکشمیرمیں تکرار پنجاب میں شعبہ صحت کی ترقی اور عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی پر رواں سال مجموعی طور پر 207ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں ۔شعبہ صحت کے ترقیاتی بجٹ میں 41 فیصد اضافہ کیاگیا ہے۔شعبہ صحت کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 43 ارب83 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے شعبوں میں نئے اقدامات اور منصوبہ جات متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ 5 ارب 20 کروڑ روپے کی لاگت سے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال اور 15 تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں کی تزئین و آرائش شامل ہے جس میں تمام ہسپتالوں کاالیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ،تشخیصی نظام کی کمپیوٹرائزیشن،آئی سی یو ،ڈینٹل یونٹ،برن یونٹ، فزیو تھراپی یونٹ قائم ،نئے بیڈاور وارڈ فرنیچر مہیاکیا جائے گا۔آئندہ مالی سال میں عملے کی حاضری کیلئے بائیو میٹرک نظام کو تمام بنیادی اور دیہی مراکز صحت میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ملتان ،بہاولپور،فیصل آباد اورراولپنڈی میں ڈرگ ٹیسنگ لیبارٹریوں کی تنظیم نو اور آئی ایس او 17025-سرٹیفکیشن کی جائیگی۔ماں اور بچے کی صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لئے IRMNCH پروگرام کے لئے 10 ارب روپے مختص کئے۔ پنجاب اسمبلی تحلیل معاملہ ،تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی قیادت کا ایک اور رابطہ بنیادی مراکز صحت میں ڈاکٹروں کی خالی آسامیاں پر کرنے کیلئے حکومت نے عمر کی حد ختم کر دی ہے اور اب کوئی ریٹائرڈ ڈاکٹر بھی BHUکیلئے کنٹریکٹ پر آ سکتا ہے ۔حکومتی کوششوں سے 75فیصد سے زائد BHUآبادہو چکے ہیں محکمہ کی کوشش ہے کہ باقی بیادی مراکز صحت میں بھی ڈاکٹر تعینات کر دیئے جائیں جس کے لئے ای ڈی ہیلتھ کو واک ان انٹرویو کے ذریعے ڈاکٹرز بھرتی کرنے کا مکمل اختیار دیا گیا ہے تاہم تمام بنیادی مراکز صحت میں ادویات کی فراہمی اور دیگر سٹاف بشمول ڈسپنسر ،لیڈی ہیلتھ وزیٹر اور ویکسینٹرز موجود ہیں تاکہ عوام کو طبی امداد کی فراہمی اور بچوں و خواتین کی ویکسینشن کا عمل بھی جاری ہے ۔سپیشلائزڈہیلتھ کیئر کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے آئندہ مالی سال میں 24 ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ملتان،راولپنڈی،فیصل آباد اور لاہور کے 4 بڑے ہسپتالوں کیRevamping اور جدید سہولتوں کی فراہمی ،نئے میڈیکل کالجز سے ملحق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کو اپ گریڈ کرکے تدریسی ہسپتالوں کے برابر لانے کا فیصلہ کیا گیا جس سے مذکورہ ہسپتالوں میں 1500 سے زائد بیڈز کا اضافہ ہو گا۔بجٹ 2016-17 میں رجب طیب اردگان ہسپتال مظفر گڑھ کو 500بستروں تک توسیع کا منصوبہ اور ہیلتھ انشورنس پروگرام بھی شامل۔میو ہسپتال لاہور میں سرجیکل ٹاورکی تکمیل کیلئے 78کروڑ روپے کی فراہمی ۔بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں کارڈیالوجی اور کارڈیک سرجری بلاک تعمیر ہوگا۔چلڈرن ہسپتال ملتان میں 150 بیڈز کا اضافی یونٹ کے قیام کا منصوبہ۔وفاقی اور صوبائی حکومت کے اشتراک سے مری میں100 بستروں پر مشتمل زچہ بچہ ہسپتال کے قیام کا منصوبہ،آئند بجٹ میں 45 کروڑ روپے مختص۔ 15 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے بننے والے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کے منصوبے کے لئے آئندہ بجٹ میں 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔پنجاب کے عوام اور حکومت کی طرف سے خیبرپختونخوا کے بھائیوں کے لئے نواز شریف کڈنی ہسپتال سوات کی ٹرسٹ کے تحت 70کروڑ روپے کی لاگت سے تکمیل ہو گئی ہے اور وہاں علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے ۔بلوچستان کے عوام کے لئے صحت اور دیگر شعبوں کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ،2 ارب روپے لاگت آئے گی۔چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پر وگرام کے تحت صحت کے شعبہ میں شروع کی گئی اصلاحات سے نمایاں بہتری آئی ہے ۔مانیٹرنگ کے سسٹم کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے ۔ویکسینٹرز کی کارکردگی چیک کرنے کیلئے ای ویکس (E-Vaccs)سسٹم شروع کیا گیا ہے جس سے صوبے میں روٹین ایمونائزیشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ادویات کی فراہمی اور طبی آلات کی درستگی کیلئے کمپیوٹرائزڈ انونٹری بنائی گئی ہے ۔حکومتی اقدمات سے صحت کا شعبہ ترقی کر رہا ہے اور مریضوں کے علاج معالجہ کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ بھارتی گلوکارہ کے ساتھ سٹیج پر "پسوڑی "گانےکے سُر سے سُر ملاتی ننھی بچی کی ویڈیو وائرل مزید : کالم - مشہور خبریں مزید Dec 04, 2022 | 00:15:AM ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا؟ Dec 03, 2022 | 19:37:PM پاکستان میں وائرل ہونے والے گانے پر مادھوری ڈکشت نے بھی ڈانس کردیا Dec 04, 2022 | 11:49:AM راولپنڈی ٹیسٹ,چوتھے روز کا کھیل ختم،پاکستان نے ہدف کے تعاقب میں 2وکٹوں کے نقصان پر ... Dec 04, 2022 | 18:16:PM پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کی اہم وکٹ اڑا دی Dec 05, 2022 | 00:21:AM ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا؟ Dec 04, 2022 | 19:22:PM بھارت کو پہلے ون ڈے میں شکست ، شکیب الحسن نے بھارتی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی ای پیپر ویڈیو گیلری مزید سفیرِ پاکستان پر کابل میں قاتلانہ حملہ: حملہ آور کون ہیں؟ "جتنی محبت پاکستان میں ملی، دنیا میں کہیں اور نہیں دیکھی" پاکستان آئے بھارتی صحافی ... بلاگ جنرل قمر جاوید باجوہ کی خدمات، نئے سپہ سالار کی ... حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اک نظر غریب پر بھی ۔۔۔! محمد راحیل معاویہ جناب صدر!یہ آئین سے مذاق ہے؟ امجد عثمانی فیصلے کہاں ہو رہے ہیں،قبول کون کریگا ، این آر ٹو ... طیبہ بخاری معاملہ آرمی چیف کی تعیناتی کا سید عارف مصطفیٰ ملک ہے تو سب ہے بیرسٹر امجد ملک گھر داماد ۔ ۔ ۔ راضیہ سید نیوزلیٹر You are subscribed Successfully اہم خبریں شیئرکریں ہوم ہمارے بارے میں رابطہ اشتہارات Privacy Policy Terms of Service Copyright 2022. Reproduction of this website's content without express written permission from 'Daily Pakistan' is strictly prohibited.
جوہری عدم پھیلاؤ کے پچاس برس پرانے معاہدے کی تجدید کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں ایک ماہ سے جاری مذاکرات ناکام ہو گئے۔ روس کا مسودے پر اعتراض اس کا کہنا ہے کہ ان تحفظات میں وہ تنہا نہیں ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق معاہدے پر نظر ثانی کے لیے تازہ ترین کانفرنس 26 اگست جمعے کے روز اس وقت ناکامی کے ساتھ ختم ہوئی، جب روس نے معاہدے کی حتمی دستاویز کو ویٹو کر دیا۔ اس حوالے سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے بات چیت جاری تھی لیکن روس نے کانفرنس کی حتمی دستاویز کو بہت سیاست زدہ قرار دیا۔ اس لیے مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے۔ اس دستاویز میں روس کا نام لیے بغیر یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ زاپوریزیا میں پائی جانے والی موجودہ مشکلات کا بھی حوالہ دیا گیا تھا۔ روسی وزارت خارجہ میں، جوہری عدم پھیلاؤ اور ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایگور وشنیوسکی نے اس بات پر زور دیا کہ صرف روس ہی نہیں بلکہ کئی دیگر ممالک بھی اس دستاویز میں موجود کئی مسائل سے متفق نہیں ہیں۔ previous post ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا آج سے آغاز، پہلا معرکہ سری لنکا اور افغانستان کے درمیان next post اواتار کے شائقین کیلئے خوشخبری، 23 ستمبر کو فور کے ریزولیشن پردہ کی زینت بنے گی @2020 - abbtakk All Right Reserved. FacebookTwitterYoutube ویڈیوز سائنس اور ٹیکنالوجی پروگرام انٹرٹینمنٹ کھیل کاروبار دنیا پاکستان تازہ ترین صفحہ اول This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More
پاکستان میں کئی لوگوں کے لیے مزاروں کی مذہبی اہمیت ہے لیکن ملک کے کئی شہروں، قصبوں اور دیہات میں یہ مزار وہاں کی معیشت، سیاست اور ثقافت سے بھی منسلک ہیں۔ تین قسطوں پر مشتمل اِس سیریز میں بی بی سی نے اِن مزاروں کے مختلف پہلوں کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔ پہلی قسط میں نامہ نگار عمر دراز ننگیانہ پہنچے پاکپتن جو 13ویں صدی کے صوفی بابا فرید شکر گنج کا مسکن ہے اور اِس شہر کی معیشت کا ایک بڑا حصہ بابا فرید کے مزار کا مرہونِ منت ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں صدیوں پر محیط کئی صوفی سلسلوں کا ظہور اور قیام ہوا۔ ان ہی میں ایک چشتیہ سلسلہ گزرا جس کے بانیوں میں 13ویں صدی کے صوفی بزرگ اور پنجابی کے مشہور شاعر بابا فرید گنج شکر بھی شامل ہیں۔ پاکستان کے طول و عرض میں پھیلی صوفیا کرام کی درگاہوں اور درباروں پر تبرک اور اس میں پھر ایک مخصوص قسم کی مٹھائی یعنی مکھانے کی روایت قدرے مشترک ہے۔ تاہم صوبہ پنجاب کے ضلع پاکپتن میں واقع بابا فرید کا دربار اس لحاظ سے منفرد ہے۔ یہاں مکھانوں سے زیادہ گُڑ کی شکر چلتی ہے، جو بابا فرید کے اعزازی نام گنج شکر سے نسبت رکھتی ہے۔ 12ویں صدی کے آخر میں ملتان کے قریب واقع ایک گاؤں میں پیدا ہونے والے فرید الدین مسعود کو گنجِ شکر کیوں اور کیسے کہا جانے لگا، اس حوالے سے کم از کم تین روایتیں عام ہیں۔ تاہم ان سے منصوب شکر کی اہمیت سات سو سال گزرنے کے بعد بھی اسی طرح قائم ہے۔ یہاں آنے والے زائرین کے لیے یہ شکر تبرک ہے جو وہ ساتھ لے کر جاتے ہیں، اس کے بیچنے والوں کے لیے کاروبار کا ذریعہ اور مجموعی طور پر علاقے کی معاشی زندگی کا ایک اہم جز، جو کہ بابا فرید کے دربار سے جڑا ہے۔ پاکپتن دربار کے منتظم بابر سلطان گوندل کے مطابق صرف ماہِ محرم میں بابا فرید کے عرس کے موقع پر چند روز کے دوران تقریباٌ 20 لاکھ افراد ان کے مزار پر حاضری دینے آتے ہیں۔ سال بھر میں یہ تعداد کتنی ہو گی؟ بابر گوندل کہتے ہیں کپ ’یہ کہیں لاکھوں کروڑوں میں چلی جاتی ہے۔ بابا جی کے چاہنے والے ملک کے باہر سے بھی آتے ہیں۔‘ زائرین کئی روز تک پاکپتن میں قیام کرتے ہیں۔ اس دوران وہ سفر، کھانے پینے، رہائش، نذرانوں اور خیرات کی مد میں پیسہ خرچ کرتے ہیں۔ بی بی سی بات کرتے ہوئے بابر گوندل نے بتایا کہ اس کاروباری سرگرمی میں ’آپ کروڑوں روپے کے لین دین کی بات کر رہے ہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’اگر ایک شخص اوسطاً ایک ہزار روپیہ بھی خرچ کرے تو آپ خود سوچ لیں کہ بات کہاں تک جاتی ہے۔‘ محکمہ اوقاف جو کہ ملک بھر میں درباروں اور درگاہوں کا منتظم ہے، نے ان کے اندازے کے مطابق گذشتہ گیارہ ماہ کے دوران پاکپتن دربار پر نصب صرف نذرانے کے ڈبوں میں سے آٹھ کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔ داتا گنج بخش لاہور کے دربار کی یہی سالانہ آمدن تقریباٌ 26 کروڑ روپے ہے۔ اسی طرح ہر ملک کے دیگر علاقوں میں واقع بڑے درباروں کی آمدن بھی کروڑوں میں ہے جو محکمہ اوقاف کے پاس جاتی ہے۔ یہی نہیں، صوفیائے کرام کے یہ دربار جن جن علاقوں میں موجود ہیں ان کی معیشت کو چلاتے ہیں۔ پاکپتن بھی پنجاب کے دیگر علاقوں کی طرح ایک زرعی شہر تھا لیکن بابر گوندل کہتے ہیں کہ ’اگر بابا جی کے دربار کو نکال دیں تو شہر سُکڑنا شروع ہو جائے گا، اب تو یہ مزید پھیل رہا ہے۔‘ عام تاثر یہ ہے کہ پاکپتن کی معیشت بابا فرید گنج شکر کے مزار سے جڑی ہے اور اس شہر کی کاروباری سرگرمیوں میں شکر کے لین دین کو مرکزی حیثیت حاصل تھی اور آج بھی ہے، قدرتی طور پر اپنے ساتھ دیگر کئی کاروبار لے کر آیا۔ یہی وجہ ہے کہ ذرا اونچائی کی جانب ایک ٹیلے پر واقع دربار کے چاروں اطراف پھیلے بازاروں میں شکر، لنگر اور تبرکات کی دکانیں زیادہ ملیں گی۔ مزار کی مشرقی سمت میں واقع دروازہ مرکزی اور بڑے بازار میں کھلتا ہے۔ یہ بازار مزید ایک دو شاخہ بازار میں تقسیم ہو جاتا ہے جس میں دور تک دکانیں، گاڑیاں کھڑی کرنے کے مخصوص احاطے، ہوٹل اور ریستوران اور روزمرہ ضروریات کی دیگر اشیا کی دوکانیں ہیں۔ اسی بازار میں محبت علی کی تین دکانیں ہیں جہاں وہ دو نسلوں سے تبرکات بیچنے کا کاروبار کر رہے ہیں۔ ان کا خاندان پاکپتن کے باہر سے آ کر یہاں آباد ہوا۔ ان کے والد سنہ 1965 میں فوج سے ریٹائر ہوئے اور پاکپتن کا رخ کیا۔ ’والد صاحب نے یہاں مکھانوں کی ایک دوکان ڈالی تھی۔ اس میں ہمیں کبھی گھاٹا نہیں ہوا۔ اب اللہ کا شکر ہے میں کاروبار کو سنبھال رہا ہوں اور اب میری تین دوکانیں اسی بازار میں ہیں۔‘ محبت علی تاہم اکیلے شخص نہیں جنہیں تجارت پاکپتن کی طرف کھینچ لائی۔ صوفی برکت علی کا خاندان انڈیا سے ہجرت کر کے سنہ 1947 میں پاکستان آیا اور سنہ 1970 میں پاکپتن۔ یہاں دربار کے قدیمی شمالی طرف کے دروازے کی جانب کھلنے والی گلی کے بازار میں ان کے والد نے عطر کا کاروبار شروع کیا۔ ’اللہ نے روزی دی ہے۔ ہم ہمیشہ سے عطر کا کام کر رہے ہیں۔ اب میرے بیٹوں نے دوکان کو پھیلا بھی لیا ہے اور ساتھ دوسرا کاروبار بھی شروع کر دیا ہے۔‘ اس گلی میں سنہ 2010 میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں کئی افراد جان سے گئے تھے۔ تاہم صوفی برکت کہتے ہیں اس کی وجہ سے کاروبار پر کوئی زیادہ اثر نہیں پڑا اور ’اب پہلے سے زیادہ لوگ دربار پر آتے ہیں۔‘ اسی دروازے سے دربار کے احاطے میں داخل ہوں تو سامنے دائیں جانب بابا فرید کا مزار کا ایک چھوٹے سے حجرے میں ہے۔ اس کے اندرونی جانب جو دروازہ ہے اس کو بہشتی دروازہ بھی کہتے ہیں۔ یہ دروازہ صرف ان کے عرس کے دنوں میں غروبِ آفتاب سے طلوعِ آفتاب تک کھلتا ہے اور اس میں سے گزرنے کے لیے لاکھوں زائرین رات بھر قطاروں میں لگے رہتے ہیں۔ بابا فرید کے مزار کا سنگِ مرمر کے پتھر سے بنا وسیع صحن ہے جس میں ایک جانب ان کے پوتے موج دریا کا دربار ہے اور دوسری جانب ایک شاندار مسجد تعمیر کی گئی ہے۔ شام ڈھلے مقامی قوال سُر چھیڑتے ہیں جبکہ ایک جانب واقع لنگر خانے سے تقسیم کیے جانے والے لنگر کا سلسلہ سارا دن جاری رہتا ہے۔ لنگر کا ایک حصہ محکمہ اوقاف تیار کرتا ہے جبکہ بڑا حصہ مخیر افراد کی جانب سے آتا ہے۔ سنہ 2010 کے دھماکے کے بعد مشرق کی جانب دربار کا مرکزی وسیع و عریض دروازہ بنایا گیا تھا۔ یہاں سکیورٹی سے گزرنے کے بعد آپ کو ایک سٹینڈ پر 10 روپے کے عوض اپنے جوتے جمع کروانے ہوتے ہیں۔ مرکزی دروازے کے باہر پاکپتن کے باسی خورشید ملک کی دیگیں تیار کرنے کی دکان ہے۔ لوگ ان سے دیگیں خرید کر مفت تقسیم کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں عرس کے دنوں میں کاروباری سرگرمی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ ان دنوں یہاں ہوٹل کم پڑ جاتے ہیں۔ ’لوگ اپنے گھر کرائے پر دیتے ہیں۔ چھ سے سات دن کے لیے آپ کو تین ہزار روپے میں ایک کمرے کا مکان مل جاتا ہے۔ تین سے زیادہ کمروں کا بھی تقریباٌ دس ہزار میں مل جائے گا۔‘ ان کے ساتھ والی شکر کی دکانوں پر تاہم سارا سال بھیڑ رہتی ہے۔ کہتے ہیں جب وہ چھوٹے تھے تو بابا فرید کو نماز پر مائل کرنے کی لیے ان کی والدہ ان کی جائے نماز کے نیچے شکر کی پڑیا رکھ دیا کرتی تھیں۔ وہ تھوڑے بڑے ہوئے تو ان کی والدہ نے یہ عمل ترک کر دیا، بابا فرید کو شکر کی پڑیا پھر بھی ملتی رہی۔ وہاں سے ان کا نام شکر گنج مشہور ہوا۔ اس کے علاوہ دو روایات اور بھی اس سے منسلک ہیں تاہم اس روایت کو مستند مانا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تقریبا ہر زائر کے لیے پاکپتن کے دربار سے لوٹتے ہوئے تبرک کے طور پر شکر لے کر جانا تقریبا لازمی ہے۔ Source: https://www.bbc.com/urdu/pakistan-44434746 Comments comments Tags: Al-Qaeda, Commercial Liberals & Fake Liberals, ISIS Daesh ISIL, Military Establishment, Nawaz Sharif, PMLN, Religious extremism & fundamentalism & radicalism, Sectarianism, Shia Genocide & Persecution, Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP) & Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) & Ahle Sunnat Wal Jamaat (ASWJ), Sufism and Mysticism, Sunni Sufi & Barelvi Genocide, Takfiri Deobandis & Wahhabi Salafis & Khawarij, Taliban & TTP, Terrorism
عوامی لیگ گریٹر پاکستان کا حصہ تھی جس میں مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان شامل تھے۔ 1949 میں مجیب الرحمن نے اور بھارت کی مدد سے اسے مغربی پاکستان سے الگ کر کے بنگلہ دیش کا ملک بنایا۔ اس جماعت کا نام بدل کر بنگلہ دیش عوامی لیگ رکھ دیا گیا۔ فہرست 1 اسٹیبلشمنٹ 2 پاکستان سے علیحدگی 3 بنگلہ دیش کا قیام اور نام کی تبدیلی 4 حوالہ جات اسٹیبلشمنٹ آل پاکستان عوامی لیگ یا مشرقی پاکستان مسلم لیگ ایک سیاسی جماعت تھی جسے عبدالحمید خان بشانی اور حسین سہروردی نے قائم کیا تھا۔ پاکستان سے علیحدگی بعد میں عوامی لیگ بنائی گئی۔ اور چند سال بعد شیخ مجیب الرحمن کی قیادت میں انہوں نے پاکستان کی تقسیم میں اہم کردار ادا کیا۔ بنگلہ دیش کا قیام اور نام کی تبدیلی 1949 میں آل پاکستان مسلم لیگ کے عنوان سے اس سے ایک دھڑا الگ ہوا، پھر 1953 میں اس سے مسلم لیگ اور ملک پاکستان کا نام نکال دیا گیا۔ اور اپنا نام بدل کر عوامی لیگ رکھ لیا۔ علیحدگی کے بعد اس کا نام بنگلہ دیش عوامی لیگ رکھ دیا گیا [1]۔
By MH Kazmi on February 20, 2021 DARFUR, Died, DRIVING, formed, Lance Naik, Member, police, South, Sudan, Tahir Ikram, truck, UNAMID, unit, while اسلام آباد, ویڈیوز - Videos اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاک فوج کا سپاہی لانس نائیک طاہر اکرام سوڈان میں اقوام متحدہ کے تشکیل دیئے گئے پولیس یونٹ میں فرائض انجام دہی کے دوران انتقال کرگیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ کے ذریعے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان کے جنوب ڈارفر میں اقوام […] انڈیا: ’احتجاج پر موجود کسانوں کی ہلاکت میں اضافہ، اب تک 60 کسان ہلاک ہو چکے ہیں‘ By MH Kazmi on January 4, 2021 Died, during, farmers, India, more, Protests, sixty, than بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بھارتی حکومت کیخلاف جاری کسانوں کے احتجاج میں شرکا کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران اب تک 60 کسان ہلاک ہو چکے ہیں۔انڈین نیوز ایجسنی کے مطابق بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹیکیٹ نے کہا کہ ہر 16 گھنٹے میں ایک کسان […] سن 2020 افغانستان کا یادگار سال، آئںدہ مزید پیش رفت ہو گی: اقوامِ متحدہ By MH Kazmi on December 22, 2020 2020, afghan, afghanistan, citizens, Died, months, Nine, on, report, students, United Nations بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(ایس ایم حسنین) افغانستان کیلئے 2020 ہر لحاظ سے ایک بڑا سال تھا، تین ماہ تک بلا رکاوٹ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تھوڑی، مگر ٹھوس پیش رفت ہوئی،آگے اس سے بھی اہم سال آئیں گے۔ یہ بات افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی، ڈیبرا لی […] روزنامہ جنگ کے سابق رکن، سینئر صحافی طارق محمود ملک کے انتقال پر وزارت خارجہ کا اظہار افسوس، وزیرخارجہ اور ترجمان نے صحافتی میدان میں اعلیٰ خدمات پر خراج تحسین پیش کیا By MH Kazmi on December 17, 2020 condolence, Died, expressed, foreign, journalist, office, senior, TARIQ MEHMOOD MALIK, today اسلام آباد اسلام آباد(ایس ایم حسنین) سینئر صحافی طارق محمود ملک کے انتقال پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور ترجمان دفتر خارجہ نےافسوس کا اظہار کیا ۔ وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ طارق محمود ملک ایک زیرک اور منجھے ہوئے رپورٹر تھے ۔وزیر خارجہ نے طارق محمود ملک کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کی […] سابق فرانسیسی صدر گسکارڈ ڈی اسٹیننگ کورونا کے باعث انتقال کر گئے By MH Kazmi on December 3, 2020 Died, EX-FRENCH, GUSCARD D, president, today اسلام آباد, ویڈیوز - Videos, کالم اسلام آباد(ایس ایم حسنین) فرانس میں چارلس ڈیگال کے طویل دور حکومت کے بعد فرانس کی صدارت سنبھال کر یورپی یونین کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرنے والے سابق صدر والیری جیسکارڈ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق فرانسیسی صدر والیری جیسکارڈ دیستاں 94 برس کی […] شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم انتقال کر گئے By MH Kazmi on November 16, 2020 Died, foreign, Minister, Syria, WALID UL MUALM اہم ترین اسلام آباد(ایس ایم حسنین) شام کے وزیرخارجہ اور سابق نائب وزیراعظم ولید المعلم انتقال کر گئے۔ شام کے سرکاری نشریاتی ادارے کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق طویل عرصہ سے شام کے وزیرخارجہ تعینات رہنے والے 79 سالہ ولیدالمعلم دل کے عارضے میں مبتلا تھے تاہم ان کی موت کی وجہ ظاہر نہیں کی […] افغانستان میں پرتشدد واقعات میں 9 ماہ کے دوران 2000 عام شہری ہلاک ہوئے،اقوام متحدہ By MH Kazmi on October 29, 2020 2000, afghan, afghanistan, citizens, Died, months, Nine, report, students, United Nations اہم ترین اسلام آباد(ایس ایم حسنین) افغانستان میں رواں سال تشدد کے واقعات میں تقریباً 2000 شہری ہلاک ہوئے۔ اقوامِ متحدہ کی افغانستان کے بارے میں رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات پر جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی 9 ماہ میں افغانستان میں ہلاک و زخمی ہونے […] سعودی شہزادہ نواف بن سعد بن مسعود بن عبدالعزیز انتقال کر گئے By MH Kazmi on October 20, 2020 Died, saudi arabia, SAUDI PRINCE بین الاقوامی خبریں سعودی شہزادہ نواف بن سعد بن مسعود بن عبدالعزیز انتقال کر گئے ۔ سعودی ایوان شاہی نے شہزادے کے انتقال کی تصدیق کر دی۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سعودی شہزادہ نواف بن سعد بن مسعود بن عبدالعزیز انتقال کر گئے ہیں۔سعودی شہزادے کی نماز جنازہ ریاض میں ادا کی گئی اور مقامی قبرستان […] امیرکویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کاانتقال ، 2006 میں امیر بنے By MH Kazmi on September 29, 2020 Amee-Kuwait SHEIKH SABAH UL JABIR, Died, today بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(ایس ایم حسنین) امیرکویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے.وہ امریکہ میں زیر علاج تھے۔امیر کویت کی وفات کا اعلان شاہی امور کے انچارج نے سرکاری ٹی وی پر کیا۔ امیرکویت کی جولائی میں اپنے ملک میں سرجری کی گئی تھی جس کے بعد وہ مکمل علاج […] محمد علی جناح پر کتاب لکھنے اور انکی تعریف پربی جے پی سے نکالے جانیوالے انڈیا کے سابق وزیر دفاع وفات پا گئے By MH Kazmi on September 27, 2020 book, Died, India, Jinnah, KHASHWANT SINGH, writer اسلام آباد, کالم اسلام آباد( ایس ایم حسنین) نڈیا کے سابق وزیر خارجہ اور سابق وزیر دفاع جسونت سنگھ کا اتوار کی صبح انتقال ہو گیا ہے۔ وہ 82 سال کے تھے۔ انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کی موت پر دُکھ کا اظہار کیا ہے اور انھیں مختلف سماجی اور سیاسی نظریے والے شخص کے […] امریکہ کی آزادخیال خاتون تاحیات جج رہنے والی جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کا انتقال، By MH Kazmi on September 19, 2020 Died, Judge, JUSTICE RUTH BADER GINSBURG, top, USA بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(ایس ایم حسنین) امریکہ کی سپریم کورٹ میں طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کی وفات پر امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج ہم سپریم کورٹ کی جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کے انتقال پر سوگوار ہیں۔ جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ انصاف اور […] بریکنگ نیوز: مسلم لیگ( ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کے حوالے سے انتہائی بری خبر آگئی، By MH Kazmi on July 11, 2020 Advocate, court, Death, Died, from, Husband, leader, news, PMLN, Supreme, SYED ZAHID HUSSAIN BUKHARI, today, UZMA BUKHARI'S HOUSE اہم ترین, لاہور لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ( ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کے گھر صف ماتم بچھ گئی۔ سابق پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید زاہد حسین بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ انتقال کر گئے، سید زاہد حسین بخاری سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ ن پنجاب عظمی بخاری کے والد بھی تھے۔ تفصیلات کے مطابق سابق پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید زاہد […] متحدہ عرب امارات؍ ریاست شارجہ کے نائب سربراہ انتقال کرگئے، تین روزہ سوگ کا اعلان By MH Kazmi on July 10, 2020 Died, head, SHEIKH AHMED BIN SULTAH ALQASMI, today, Vice اہم ترین, بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(یس اردو نیوز) متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ کے نائب سربراہ شیخ احمد بن سلطان القاسمی انتقال کرگئے۔ شارجہ کی حکومت نے نائب سربراہ کے انتقال پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیخ احمد القاسمی کا جنازہ شارجہ پہنچنے […] سابق صدرآصف علی زرداراورچئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا سابق وفاقی وزیر کی وفات پراظہار افسوس By MH Kazmi on July 5, 2020 AYAT ULLAH DURRANI, Died, Ex-Federal, karachi, Minister, pakistan, party, peoples اہم ترین, کراچی اسلام آباد(نامہ نگارخصوصی) سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق وفاقی وزیر آیت اللہ دورانی کے انتقال پر گہرے رنج و غم اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے مرحوم آیت اللہ دورانی کی پارٹی کے لئے خدمات کو سراہتے […] سینئر صحافی انتقال کر گئے By MH Kazmi on June 17, 2020 ABDUL WADOOD, Died, journalist, senior, today اہم ترین لاہور( نیوز ڈیسک) لاہور سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی انتقال کر گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مشہور صحافی حافظ عبد الودو انتقال کر گئے ہیں، وہ کافی دنوںں سے علیل تھے اور لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے اور آج خالق حقیق سے جا ملے، حافظ عبد […] دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں طارق عزیز کا آخری سلام، پاکستان کے معروف ٹی وی میزبان طارق عزیز چل بسے By MH Kazmi on June 17, 2020 broadcaster, Died, famous, host, TARIQ AZIZ, today اہم ترین پاکستان کے نامور ٹی وی میزبان، اداکار اور شاعر طارق عزیر لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔ پاکستان ٹی وی انڈسٹری کے ہدایتکار قیصر افتخار نے اردو نیوز کے نامہ نگار شاہنواز سے بات کرتے ہوئے طارق عزیز کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق طارق عزیز 28 اپریل 1936ء […] جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما ء انتقال کر گئے By MH Kazmi on June 12, 2020 central, Died, JAMIAT ULMA E ISLAM, leader, today اہم ترین لاہور(نیوز ڈیسک )لاہور میں جمعیت علما اسلام کے مقامی رہنما امتیاز قمر کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئے، مولانا فضل الرحمٰن نے امتیاز قمر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انہیں پارٹی کا اثاثہ قرار دیا ہے۔امتیاز قمر کورونا وائرس کے باعث 15 روز سے لاہور کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے […] پاکستان کی ایک بڑی شخصیت انتقال کر گئی By MH Kazmi on June 12, 2020 because, CORONA, Died, doctors, Pakistani, saudi arabia بین الاقوامی خبریں ریاض(نیوز ڈیسک ) سعودی عرب میں ایک اور پاکستانی ڈاکٹر کورونا سے زندگی کی بازی ہار گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈاکٹر عبدالغنی الخبر کے مقامی اسپتال میں ہارٹ اسپیشلسٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ چند روز قبل ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ۔ وہ ہسپتال میں زیر علاج […] اناللہ وانا الیہ راجعون۔۔!!! سعودی شہزادے کے انتقال کی خبر نے عربوں کو غم سے نڈھال کردیا، شاہی خاندان کی تصدیق By MH Kazmi on June 9, 2020 CORONA, Died, MUTAB BIN ABDUL AZIZ, of, Prince, SAUIDI PRINCE, today بین الاقوامی خبریں ریاض (ویب ڈیسک) سعودی شہزادے کی کرونا وائرس سے موت، اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں بھی اب بڑے بڑے شہزادوں کی کرونا سے موت کی خبریں آنا شروع ہو گئیں ہیں ، اطلاعات یہ ہیں کہ ایک بڑے سعودی شہزادے کی کرونا سے موت واقع ہو گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سعودی عرب […] سعودی عرب سے انتہائی بری خبر، انتہائی اہم شہزادے کی پراسرار موت By MH Kazmi on June 5, 2020 Died, Prince, Saud Al Faisal, saudi, today بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(یس اردو نیوز) سعودی عرب کے شہزادہ سعود بن عبداللّٰہ بن فیصل بن عبدالعزیز انتقال کرگئے۔سعودی عرب کے دیوان شاہی کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے ایک اعلامیہ کے مطابق شہزادہ سعود بن عبداللّٰہ بن فیصل بن عبدالعزیز انتقال کر گئے ہیں۔دیوان شاہی کے اعلامیہ کے مطابق شاہی خاندان کے مرحوم رکن […] بھارت: بارود بھرے پھل کھانے سے حاملہ ہتھنی ہلاک By MH Kazmi on June 4, 2020 because, Died, eating, elephant, female, fruits, India, poisonous, pregnant بین الاقوامی خبریں اسلام آباد(یس اردو نیوز) حاملہ ہتھنی کیرالہ کے ضلع پلک کاڈ کے سائلنٹ ویلی نیشنل پارک کی ایک جھیل میں کم از کم تین دن تک شدید زخمی حالت میں کھڑی رہنے کے بعد ہلاک ہوگئی تھیں۔ بھارت کی ریاست کیرالہ کے مقامی جنگلات میں بارود بھرے پھل کھانے سے شدید زخمی ہونے کے بعد […] دنیا کے مشہور ترین جوئے خانوں کا ‘اصول پسند’ مالک چل بسا By MH Kazmi on June 2, 2020 Casinos, daughter, Died, his, HOO, man, OWNING, third, top, wife, with, World کالم دنیا کے مشہور ترین جوئے خانوں کا مالک، بزنس ٹائیکون اور ‘جواریوں کا کروڑ پتی بادشاہ’ کہلائے جانے والے شخص اسٹینلی ہو کا گزشتہ روز انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی عمر 98 برس ہو چکی تھی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق اسٹینلی ہو کے خاندان نے ان کی موت کی […] ریڈیوپاکستان کےدوملازمین کوروناوائرس کےباعث جاں بحق By MH Kazmi on May 28, 2020 CORONA, Died, employees, ENGINNER, HUMA ZAFAR, MUHAMMAD ASHFAQ, news, pakistan, radio, reader, Urdu, virus اہم ترین اسلام آباد(یس اردو نیوز) انتہائی افسوس کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ ریڈیوپاکستان کے دوملازمین آج کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئے ۔سینئربراڈ کاسٹ انجینئرمحمد اشفاق اور اردوزبا ن کی نیوز ریڈر ہما ظفر وائرس سے انتقال کرگئے ۔محمد اشفاق ریڈیوپاکستان کے مستقل ملازم تھے اور قابلیت اور فنی مہارت میں بے مثال […] فلسطینی فیملی آتشگیر حملے میں ہلاک: انتہا پسند یہودی مجرم قرار By MH Kazmi on May 19, 2020 attack, Died, family, ISRAEILI, PALETINESE بین الاقوامی خبریں اسرائیل میں ایک ضلعی عدالت نے ایک یہودی انتہا پسند کو 2015 ء کے ایک آتش گیر حملے میں ایک فلسطینی بچے اور اس کے والدین کے قتل کا مجرم قرار دیا ہے۔ اس واقعے سے فلسطینیوں میں گہرے صدمے کی لہر دوڑ گئی تھی اور یہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعے میں جلتی […] 1 2 3 … 19 Next » پاکستان میں اومی کرون کا نیا ویریئنٹ; جلسوں سے عوام کو دور رکھنے کی سازش ؟ نمک کا حق خاتون خانہ کو ادا کریں!دنیا پر اسلامی حکومت کے دور میں اسلامی ریاستوں میں عورتوں کوسحروافطار کی تیاری کا باقاعدہ صلہ دینے کارواج تھا۔ نہائت دلچسپ روائت پاکستان کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے: ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ بلوچستان….پسماندگی دور کرنےکیلئے اہم اعلانات آزاد کشمیر پی ٹی آئی کی حکومت بنانے کیلئےوزیر اعظم عمران خان پر امید؟ ۔۔تحریر و تحقیق اصغرعلی مبارک The Muslim Cultures December 2022 M T W T F S S « Nov 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 About Yes Urdu Pakistani Overseas TV channels which broadcast in Urdu, French, English and Arabic 24 hours a day, 7 days a week. They share the same mission of providing a global public service and a common editorial stance. The website is also available in Urdu, French, English and Arabic languages. Yes Urdu Pakistani Overseas TV channels which broadcast in Urdu, French, English and Arabic 24 hours a day, 7 days a week. They share the same mission of providing a global public service and a common editorial stance. The website is also available in Urdu, French, English and Arabic languages. Yes Urdu Pakistani Overseas TV channels which broadcast in Urdu, French, English and Arabic 24 hours a day, 7 days a week. They share the same mission of providing a global public service and a common editorial stance. The website is also available in Urdu, French, English and Arabic languages.
کیافرماتےہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام اس مسٸلہ کےبارےمیں کہ روح کاکیا معاملہ ہے میں نے سنا ہےکہ دفنانے کے بعد گھرپر بھی آتی رہتی ہے اس کی کیا حقیقت ہے براۓ مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمایٸں عین نوازش ہوگی فقط والسلام ۔ ساٸل عطاوارث رضوی وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ الجواب بعون الملک الوھاب : مسلمانوں کی روحیں تو جنت میں ہوتی ہیں انہیں اختیار ہوتا ہے جہاں چاہیں جایٸں ان کی روحیں ہر روز و شب جمعہ اپنے گھر آتی ہے ۔ فتاویٰ امام نسفی سے فتاویٰ رضویہ شریف جلد چہارم صفحہ 233 میں ہے ان ارواح المومنین یاتون فی کل لیلة الجمعة ویوم الجمعة فیقومون بفنا ٕ بیوتھم ثم ینادی کلواحد منھم بصوت خرین یااھلی ویا اولادی ویا اقرباٸ اعطفوا علینا بالصدقة واذکرونا ولاتنسونا وارحمونا فی غربتنا الخ بےشک مسلمانوں کی روحیں ہر روز وشب جمعہ اپنے گھرآتی اور دروازے کے پاس کھڑی ہوکر دردناک آواز سے پکارتی ہیں کہ اے میرے گھروالو ! اے میرے بچو ! اے میرے عزیزو ! ہم پر صدقہ سے مہر کرو ہمیں یادکرو بھول نہ جاٶ ہماری غریبی میں ہم پر ترس کھاٶ ۔ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے جب عید یا جمعہ یا عاشورے کادن یاشب برأت ہوتی ہے اموات کی روحین آکر اپنے گھروں کے دروازوں پر کھڑی ہوتی ہے اور کہتی ہیں ۔ہے کوٸ کہ ہمیں یادکرے ہے کوٸ ہم پر ترس کھاۓ ہے کوٸ ہماری غربت کی یاد دلاۓ ۔اسی طرح کنزالعباد میں بھی کتاب الروضہ امام زندویسی سے منقول ہے۔ واللہ تعالی اعلم کتبہ عبدالستاررضوی خادم ارشدالعلوم عالم بازار کلکتہ ١١ جمادی الاول ١٤٤١ھ اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ Facebook Twitter جدید تر اس سے پرانی ایک تبصرہ شائع کریں 0 تبصرے براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے پارٹی فنڈز کی تحقیقات کی درخواست 22 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر استاد راحت فتح علی خان آج اپنی 48 ویں سالگرہ منا رہے ہیں ملک بھر میں کورونا کے وار جاری مارشل لا لگنے والا تھا آئندہ 6ماہ میں پاکستان کو ملنے والی رقوم میں اضافہ ہوگا، گورنر سٹیٹ بینک علامہ اقبالؒ امت مسلمہ کی زبوں حالی پر فکرمند تھے نظام کا جبر قطر کے الثانی خاندان کی عظمت کو سلام گڈبائے عمران خان ہا ئے اْس زود پشیماں کا پشیماں ہو نا سلطانی گواہ پاک فوج کی کارروائی پر خوش ہوں ، بھارت کو اب بھی ہوش کے ناخن لینا چاہئے:نواز شریف اہم خبریں پاکستان 12:30 PM, 28 Feb, 2019 شیئر کریں ! لاہور:سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج کی کارروائی پر خوش ہوں جبکہ بھارت کو اب بھی ہوش کے ناخن لینا چاہئے۔ذرائع کے مطابق نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ن لیگی رہنماﺅں کی ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی ہے۔ لیگی رہنماؤں نے نوازشریف کوبھارتی جارحیت اور پاک فوج کے کامیاب جواب پر بریفنگ دی۔اس موقع پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی پر ٹیلی ویژن اور اخبار میں تفصیلات دیکھ اور پڑھ رہاہوں، پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے ،مجھے خوشی ہے پاک فوج کی کیپسٹی بڑھانے میں کردار ادا کیا۔ مرشد اور چیلوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے، عمران خان کو کرپشن کا حساب دینا ہوگا: طلال چودھری لیگی رہنماؤں نےایف تھنڈر 17 کے حوالے سے نوازشریف کو بھی خراج تحسین پیش کیا جبکہ امیر مقام اور طلال چودھری نے نواز شریف کو کہا کہ آپ نے قوم کو ایٹمی طاقت بنایا،آپ نے قوم کو جے ایف تھنڈر کا معاہدہ کیا اور مینوفیکچرنگ ملک میں کرائی۔نواز شریف کو لیگی رہنماؤں کی جانب سے پارلیمنٹ کوان کیمرہ بریفنگ پر آگاہ کیا گیا۔نواز شریف نے کہا کہ پاک فوج کے بہادر سپوتوں کو میرا سلام ۔ طلال چودھری نے نواز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھے جبکہ حکومت فوجی کا میابی کو سفارتی محاذ پر اجاگر کرنے میں ناکام رہا۔نواز شریف نے حکومت کو مشورہ دیا کہ حکومت سفارتی محاز کو تنہا نہ چھوڑے جبکہ سیاسی جماعتیں اور پوری قوم پاک فوج کیساتھ ہے ، مسلم لیگ ن نے ہمیشہ پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کےلئے کام کیا جبکہ قوم کو ایٹمی طاقت بنانے پر فخر ہے ۔
یوکرین کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ فوج نے کئی ہفتوں بعد میدان جنگ میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے اور مشرق کی طرف مزید پیش رفت کی جاسکتی ہے 02.10.2022 ~ 03.12.2022 1887343 یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی علاقے میں اہم شہر لیمان کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور مزید پیش رفت ہوسکتی ہے۔ خبرکے مطابق، یوکرین کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ فوج نے کئی ہفتوں بعد میدان جنگ میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے اور مشرق کی طرف مزید پیش رفت کی جاسکتی ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر جاری مختصر ویڈیو میں کہا کہ 'لیمان مکمل طور پر ہمارے قبضے میں ہے ۔ روس کی جانب سے اس دعوے کے بعد شہری کی صورت حال سے متعلق کوئی باقاعدہ بیان سامنے نہیں آیا تاہم ہفتے کو روسی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ مذکورہ علاقے سے فوج واپس جا رہی ہے جو گھیراؤ کے خدشات پر کیا جارہا ہے۔ روسی فوج نے لیمان کا قبضہ مئی میں حاصل کیا تھا اور دونیسٹک خطے کے شمال میں کارروائیوں کے لیے مرکز کے طور استعمال کیا جارہا تھا اور بتایا جارہا ہے یہ مذکورہ علاقے سے محرومی یوکرین کی جانب سے گزشتہ ماہ شمال مشرقی خرکیف میں شروع کی گئیں کارروائیوں میں روس کی بڑی شکست ہے۔ دونیسٹک کے قریبی علاقے لوہانزک کے گورنر کا کہنا تھا کہ لیمان پر قبضے سے یوکرین کو پورا خطہ دوبارہ حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ روس نے علاقے پر قبضہ کا اعلان شدید لڑائی کے چند ہفتوں بعد جولائی میں کیا تھا۔ لوہانسگ کے گورنر نے کہا کہ دونیسٹک میں اس شہر کی آزادی لوہانسک پر دوبارہ قبضے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ اس سے قبل یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ڈونباس پر فوری قبضہ کیا جائے گا، جس میں دونیسٹک اور لوہانسک شامل ہے اور اکثر علاقوں پر روس کا قبضہ ہے۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دونباس میں کئی علاقو میں یوکرینی پرچم لہرایا گیا ہے اور مزید ایک ہفتے لگےگا۔ خیال رہے کہ روسی صدر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ خیرسن اور زاپوریاکے دونباس اور جنوبی علاقے کے الحاق کا اعلان کیا تھا جو یوکرین کے مجموعی رقبےکا 18 فیصد کے برابر ہے ٹیگز: #کنٹرول , #زیلنسکی , #یوکرین , #لیمان متعللقہ خبریں سویڈن نے دہشت گرد تنظیم کے رکن کو ترکیہ کے حوالے کر دیا 03.12.2022 تات نے 2015 میں اپنی جیل کی سزا کے باعث سویڈن میں سیاسی پناہ کی درخواست دی تھی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا اٹلی نے یوکرین کی عسکری امداد کے نئے بِل کی منظوری دے دی 02.12.2022 اٹلی حکومت نے 2023 میں یوکرین کو اسلحے، فوجی ساز و سامان اور عسکری آلات کی فراہمی سے متعلق نئے بِل کی منظوری دے دی روسی صدر نیٹو کو یوکرین جنگ میں گھسیٹنے کے درپے ہیں، اسٹولٹن برگ 02.12.2022 ہم نیٹو کے اتحادیوں کے ہمراہ ضرورت ہونے تک اپنے تعاون کو جاری رکھیں گے، جرمن چانسلر پولینڈ: روس ایک مجرم حکومت ہے اس کی پالیسیوں سے اتفاق اور بات پر اعتبار ممکن نہیں 01.12.2022 دھونس دھاندلی کے ساتھ سرحدوں کی وسعت پر مبنی کوئی بھی سمجھوتہ ناقابل قبول ہے۔ اگر کوئی امن مذاکرات ہوتے ہیں تو یوکرینی حکام کی رضامندی سے ہونے چاہئیں: صدر آندریژ ڈوڈا 1887343 ہم نے لیمان شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے:یوکرینی صدر //cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/9aca/d117/1c4b/6339900a661fc.jpg?time=1670127321 /urdu/ywrp/2022/10/02/hm-ny-lymn-shhr-kh-mkhml-khnttrwl-hsl-khrly-hy-ywkhryny-sdr-1887343 کیٹگریز اقتصادیات جنوبی ایشیا سوال ماہ مشرقِ وسطیٰ کھیل پاکستان دنیا ترکیہ میڈیا صحت، سائنس و ٹیکنالوجی ویڈیو پوڈ کاسٹ شرائط استعمال فوٹو گیلری ٹی آر ٹی کے بارے میں ٹی آر ٹی VOTWORLD رابطہ کریں ٹی آرٹی۔ ٹی وی ٹی آرٹی ۔ریڈیو فریکونسی ٹی آر ٹی سے متعلق یہ ٹرکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کی سرکاری ویب سائٹ ہے۔ یہ ویب سائٹ اناطولیہ نیوز ایجنسی، ایجنسی فرانس ۔پریس ،ایسوسی ایٹیڈ پریس ،رائیٹرز،ڈوئچے پریس ایجنٹ ٹور،اے ٹیی ایس ایچ، ای ایف ای، مینا،ایتار تاس اور شین ہوا ایجنسیوں کے جملہ حقوق محفوظ رکھتے ہوئے ان کے مواد سے استفادہ کرنے کی قانونی مجاز ہے جس کا دیگر اداروں کی جانب سے بلا اجازت استعمال کرنا یا اس کی نقل کرنا ممنوع ہے۔ ٹی آر ٹی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ نئے ذہن رکھنے والوں کی طرف سے یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ بریلوی ایک قسم کا دین پیش کرتے ہیں اور دیوبندی دوسرے قسم کا بریلوی کو تو چھوڑئیے پھر دیوبندیوں میں کتنے فرقے اور سب کے دعوے جدا جدا ہیں تو آخر ہم کس کاپیش کردہ دین مان لیں؟ ان کا آپس میں اتفاق نہیں؟ اس کے متعلق ہماری رہنمائی فرمائیں۔ جواب لوگوں کا یہ اعتراض بھی غلط ہے جو لوگ ہدایت کے سچے طالب ہوتے ہیں، اﷲ تعالیٰ نہیں سیدھا راستہ دکھا ہی دیتے ہیں۔ دنیوی نظام کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جہاں لوگوں میں اختلاف نہ پایا جاتا ہو، علاج ومعالجہ کے سلسلہ میں ہمیشہ ڈاکٹروں میں اختلاف پایا جاتا ہے،سیاسی لوگوں کا اختلاف سب کے سامنے ہے۔ ایسی صورت میں کیا لوگ اپنا علاج ومعالجہ کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور کیا دوسرے دنیوی دھندوں اور کاروبار کو محض اختلاف کی بناء پر چھوڑ بیٹھتے ہیں؟۔ مزید تفصیل کے لیے مولانا یوسف لدھیانوی صاحب رحمہ اللہ کی کتاب ”اختلاف امت اور صراط مستقیم” کا مطالعہ مفید رہے گا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی شاہ فیصل کالونی نمبر4، کراچی پوسٹ کوڈ نمبر75230 ، پاکستان 0092-21-34571132 info@farooqia.com صفحہ اول تعارف دارالافتاء ماہنامہ الفاروق شعبہ تعلیم جامعہ فاروقیہ کراچی فیز II رابطہ طریقہ تعاون تجاویز ، تبصرے اور سوالات کا خیرمقدم info@farooqia.com پر کیا جاتا ہے کوئی حق اشاعت کا نوٹس نہیں۔ www.farooqia.com پر ظاہر ہونے والے تمام مواد کو غیر تجارتی مقاصد کے لئے آزادانہ طور پر تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ، اعتراف کی تعریف کی جائے گی. Suggestions, comments and queries are welcomed at info@farooqia.com No Copyright Notice. All the material appearing on www.farooqia.com can be freely distributed for non-commercial purposes. However, acknowledgement will be appreciated.
انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے بعض ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں‌ کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا کی حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پرغور کر رہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ بعض ذرائع ابلاغ میں یہ افواہیں شائع ہوئی ہیں کہ انڈونیشیا کی حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انڈنیشیا کے مقامی ذرائع ابلاغ نے وزارت خارجہ کے ترجمان تیوکو فائزشاہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزارت خارجہ کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے روابط نہیں‌ہیں، اس کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا کی حکومت اور وزارت خارجہ فلسطینیوں کی معاونت اور حمایت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کی معاونت ہمارے دستور کا حصہ ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار یسرائیل ھیوم نے ایک رپورٹ میں‌ دعویٰ کیا تھا کہ چند روز قبل انڈونیشیا کا ایک غیر سفارتی وفد تل ابیب کے دورے پرآیا تھا، اس وفد نے اسرائیلی حکام کے ساتھ بھی ملاقات کی ہے، ایک بڑے ایشیائی مسلمان ملک کے سربراہ کے مشیر بھی اس وفد میں موجود تھے۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیائی وفد کے دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات استوار کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔ Short Link Copied ٹیگز اسرائیل انڈونیشیا فلسطینی قوم وزارت خارجہ Facebook Twitter Pinterest WhatsApp گزشتہ مضمونبلاول بھٹو نے پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کی گرفتاری کی شدید مذمت کردی اگلا مضمونمصر نے مقبوضہ بیت المقدس میں‌ یہودی آباد کاری کے نئے منصوبے کی شدید مذمت کردی ed1 متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے امریکا نے شمالی کوریا پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں داعش کے جرائم پر اقوام متحدہ کی نئی تحقیقات کی اشاعت ہندوستان: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت ناقابل تردید ہے جواب چھوڑ دیں جواب منسوخ کریں براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں! اپنا نام یہاں درج کریں آپ نے غلط ای میل پتہ درج کیا ہے! برائے مہربانی اپنا ای میل پتہ یہاں درج کریں میرے براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ کریں اگلا وقت میں تبصرہ کریں. پاک صحافت نیٹ ایک مقبول عام معلوماتی پورٹل ہے، جس سے روزانہ ایک میلین سے زائد افراد استفادہ کرتے ہیں۔ پاک صحافت کا انگریزی ایڈیشن اگست 2007 میں شروع کیا گیا جو لاکھوں افراد تک دنیا کی آواز کامیابی سے پہچنا رہا ہے۔ پاک صحافت سے منسلک اعلیٰ تربیت یافتہ صحافی اورکمال درجے کی تحقیقی صلاحیتوں کے حامل ملٹی میڈیا ماہرین ذرائع ابلاغ کی تیز ترین دنیا سے ہم آہنگ خبریں اور عمیق تجرئیے ہمہ وقت قارئین پاک صحافت کی خاطر تیار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
ٹوور ڈی فرانس کے آغاز پر عمومی طور پر شائقین کی بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔ البتہ رواں برس صرف 100 افراد کو اس کے آغاز کے مقام پر آنے کی اجازت دی گئی۔ محدود شائقین کے ساتھ ٹوور ڈی فرانس کا آغاز share تبصرے دیکھیں Print ویب ڈیسک — یورپ کی مشہور سائیکل ریس 'ٹوور ڈی فرانس' کا آغاز کرونا وائرس کے باعث دو ماہ کی تاخیر کے بعد بالآخر ہو گیا۔ ٹوور ڈی فرانس کا آغاز ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب ملک میں ایک بار پھر کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آ رہی ہے۔ ٹوور ڈی فرانس کے آغاز پر عمومی طور پر شائقین کی بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔ البتہ ہفتے کو صرف 100 افراد کو اس کے آغاز کے مقام پر آنے کی اجازت دی گئی۔ ٹوور ڈی فرانس کا آغاز نیس شہر میں پرومینڈ ڈیسانگلس کے مقام سے ہوا۔ کرونا وائرس سے بچاو کے لئے عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ سائیکل ریس متعدد مراحل کے بعد مکمل ہوتی ہے۔ جس میں سائیکل سوار 3500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں جس میں پہاڑ، باغات، کھیت اور گاؤں سے انہں گزرنا ہوتا ہے۔ رواں برس سائیکل سواروں کے متواتر کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جاتے رہیں گے ۔اگر وہ مدِ مقابل نہ ہوں تو بھی انہیں بھی ہر وقت چہرے کا ماسک لازمی استعمال کرنا ہوگا۔ تاہم رواں برس یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ ٹوور ڈی فرانس اپنے مقرر کردہ پلان کے مطابق تین ہفتوں میں پیرس میں اختتام پذیر ہوگی یا اسے مختصر کرنے کے لیے زور دیا جائے گا۔ اس سال دنیا کی سب سے بڑی سائیکل ریس کے مختلف ہونے کی دیگر بھی وجوہات ہیں۔​ فرانس کے ٹریکس اینڈ فیلڈ ٹیم کے سابق کوچ 69 سالہ فرانسوا جولیارڈ اس وقت کو یاد کرتے ہیں جب وہ نوجوان تھے۔ ان کے بقول پہلے رنگ برنگے کاروان آتے تھے۔ پھر سائیکل سواروں کی آمد ہوتی تھی۔ وہ اس منظر کو انتہائی شاندار قرار دیتے ہیں۔ وہ خوشیوں سے بھر پور لمحات جب بچوں پر ٹافیوں کی بارش کی جاتی تھی اور ہزاروں شائقین سڑکوں کے کنارے کھڑے ہوتے تھے۔ اب ایسے مناظر نہیں ہوں گے کیوں کہ اس برس کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث صرف پانچ ہزار افراد کو سائیکل ریس دیکھنے کی اجازت ہو گی۔ فرانسوا جولیارڈ کہتے ہیں کہ اب یہ ٹوور زیادہ تر ورچوئل ہی دیکھا جائے۔ زیادہ تر لوگ اسے حقیقت میں دیکھنے کی بجائے ٹی وی پر دیکھیں گے۔ ریس میں شریک ایک ٹیم کے ڈاکٹر ایرک بوواٹ کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ سائیکل ریس کس قدر متاثر ہو سکتی ہے۔ کرونا کی وبا کے اس دور میں دیگر کئی چیزوں کی طرح 107ویں ٹوور ڈی فرانس کا بھی ایک نیا دور شروع ہو رہا ہے۔ جو ممکن ہے ایک نیا آغاز ہو، اختتام نہ ہو۔ فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے پیرس: کھیلوں کے مقابلے، ہنگامی حالت میں دو ماہ کی توسیع برطانیہ میں تاریخی سائیکلنگ' ریس ٹور ڈی فرانس' ممنوعہ ادویات استعمال کیں: سائیکلسٹ آرمسٹرانگ آرمسٹرانگ پر تاحیات پابندی سائیکلسٹ لانس آمسٹرانگ سے ٹورڈی فرانس کے اعزازواپس زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 پاکستانی آرمی چیف کی تعیناتی کی بھارتی میڈیا میں بھی گونج 2 قدیم انسان نے آگ پر کھانا پکانا کب شروع کیا ؟ 3 فوج کے نئے سربراہ جنرل عاصم منیر کو کن چیلنجز کا سامنا ہوگا؟ 4 مسکراہٹیں بکھیرنے والے معروف کامیڈین اسماعیل تارا چل بسے 5 عمران خان نے تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 عمران خان کی ٹیلی تھون: 15 ارب کے اعلانات کے بعد صرف چار ارب روپے کیوں جمع ہوئے؟ 2 ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام 3 کراچی: فٹ بال کے دیوانوں کا 'منی قطر' 4 وی او اے اردو کی نیوز ہیڈ لائنز | جمعہ، 25 نومبر 2022 5 بڑھتی مہنگائی کو کنڑول کرنے کے لیے غریبوں کو مفت بجلی کی فراہمی ضروری ہے، تجزیہ کار ویو 360 Embed share ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام
[ایکس] اے پی کے قبیلوں کے افسانوی کھیل تصادم کا تسلسل ہے۔ یہ بھی تصادم کائنات میں سیٹ, لیکن یہ حصہ نئے گیم پلے اور بہت نئے جوش کو کھولتا ہے. [ایکس] کے بارے میں متعارف کرائیں ایک تفریحی حکمت عملی سے بھرے بورڈ کھیل میں ڈول اور رمبل! گیم پلے مختصر اصناف میں، [ایکس] مختصرا 2 الفاظ میں ہو سکتا ہے: اسٹریٹجک ٹیم کھیلتا ہے خود جنگجو جس میں، آپ کا کام 90 فیصد ہے کہ آپ جنگجوؤں کے لئے انتہائی ذہانت اور مناسب طریقے سے منصوبہ بندی کریں، صفوں اور تشکیلات کا انتظام کریں۔ تصور کرنا آسان بنانے کے لئے، میں عارضی طور پر [ایکس] میں پیش رفت کو 2 مراحل میں تقسیم کرتا ہوں: ایک تیاری ہے، دوسرا جنگ میں۔ تیاری ایک ایسا عمل ہے جسے جو لوگ نہیں جانتے وہ آسانی سے حوصلہ شکنی کرتے ہیں، لیکن ایک بار جب وہ کھیل کے قواعد کو سمجھ جاتے ہیں تو انہیں یہ لڑنے سے زیادہ دلچسپ لگتا ہے۔ [ایکس] کی زیادہ تر حکمت عملی اس مرحلے میں آتی ہے۔ آپ منیوں کی ایک فوج کو جمع کرنے، طلب کرنے اور اپ گریڈ کرنے کے سفر میں حصہ لیں گے تاکہ ہمیشہ بڑی لڑائیوں میں حصہ لیا جا سکے۔ ان میں سے ہر قدم کے ساتھ محتاط حساب کتاب کی مہارت تھی۔ جب تم غلطی کرو گے تو پوری فوج مصیبت میں پڑ جائے گی۔ اس طرح کے چند بار، آپ تجربے سے سیکھیں گے کہ اگلی بار بہتر تیاری کریں اور آپ کو پتہ چلے گا کہ کس طرح پہلے کون سے فوجی جمع کرنے ہیں، ہر جنگ میں کس کو طلب کرنا ہے، میدان جنگ سے میل کھانے کے لئے منیکا کون سا عنصر اپ گریڈ کرنا ہے… لیکن یہ صرف شروعات ہے. جنگ کی تیاری کے لیے اشرافیہ کی فوج کے مالک ہونے کے علاوہ آپ کو مخالف کی چالوں کی پیش گوئی بھی کرنی ہوگی۔ وہاں سے، آپ کو ایک معقول ٹیم کا انتظام کرنے کی ضرورت ہے، حساب لگائیں کہ کون پہلے جاتا ہے، کون بعد میں حملہ کرنے اور دفاع کرنے آتا ہے، فائدہ اٹھاتا ہے اور فوجیوں کی کمزوری کو کم سے کم کرتا ہے۔ جنگ کے مرحلے میں، آپ کو جنگ کے لئے اپنے پہلے اسٹریٹجک اسکواڈ کو جمع کرنا ہوگا۔ اس وقت حکمت عملی حکمت عملی کی طرف مڑ جاتی ہے۔ کھلاڑیوں کو فوجیوں کے انتظام، اسکواڈ وں کو چلانے اور میدان جنگ میں مختلف حالات کا لچک دار جواب دینے میں مہارت رکھنے کی ضرورت ہے۔ تیاری کا عمل اصولی طور پر ایک جنگ کی طرح ہے۔ لیکن حقیقت کبھی کبھی اس سے بہت مختلف ہوگی جو آپ اپنے سر میں سوچتے ہیں۔ “غیر متوقع” وہ ہے جو آپ [ایکس] کے بارے میں کہہ سکتے ہیں۔ متنوع عمومی نظام، جمع شدہ ستاروں کی تعداد کی بنیاد پر مختلف طاقت کی سطح کے ساتھ امیر کردار. ہر بڑے جنرل جیسے بربر کنگ، شیلڈ میڈن، آرچر کوئین، مددگار، منی پیکا، وال بریکر… کو بڑھایا جا سکتا ہے، جنگ کے دوران دیگر صلاحیتوں کو شامل کیا جا سکتا ہے. ہر فوج کی مختلف طاقتیں اور کمزوریاں ہوتی ہیں، جو 3 اہم گروہوں میں تقسیم ہوتی ہیں: جادوگر، تیر انداز اور گلیڈی ایٹرز، اس کے علاوہ میدان جنگ ہمیشہ بدلتا رہتا ہے اور ہمیشہ نئے حالات ہوتے رہتے ہیں۔ کھیل کھیلتے وقت آپ کے پاس بہت سے نامعلوم ہوں گے۔ جو لوگ حکمت عملی کھیل سے محبت کرتے ہیں کے لئے, [ایکس] واقعی ایک وسیع افق تلاش کرنے کے لئے ہے. اگرچہ ایک ہی وقت میں کنٹرول کرنے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے بہت سی چیزیں ہیں، [ایکس] کھیل کی حکمت عملی کا عمومی اصول کافی آسان ہے۔ آپریشن صرف شطرنج کے ٹکڑوں کو بورڈ پر ڈالنے کے لئے ہے، اپنی پسند کے مطابق آرڈر کو دوبارہ ترتیب دیں۔ پھر تصدیق پر کلک کریں کہ جب تک نتائج سامنے نہ آئیں انہیں ایک دوسرے سے لڑنے دیں۔ اگر حکمت عملی اچھی ہے تو پیشن گوئی درست ہے، آپ جیت جائیں گے۔ جو بھی پہلے تین میچ جیتے گا وہ مجموعی طور پر فاتح ہوگا۔ آخری فاتح کو ٹرافی اور گولڈ سکے ملیں گے۔ ٹرافی کا استعمال کامیابی کی درجہ بندی پر رینک کلائمبنگ پوائنٹس کا حساب لگانے کے لئے کیا جاتا ہے، اور گولڈ کونس فوج کو اپ گریڈ کرنے اور اشیاء خریدنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ ایک پیاری اور نرم شکل ہے, لیکن اندر چھپا ایک گہری حکمت عملی اور زیادہ سوچ بچار ہے, تو [ایکس] بہت سے لوگوں کی طرف سے بہت سراہا جاتا ہے. اسی تصادم سیریز میں دیگر کھیلوں سے بھی زیادہ مشغول اور قابل رسائی ہے۔ آپ کو فوجیوں کو کنٹرول کرنے میں وقت گزارنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی مجھے حقیقی وقت کی جنگ کو کنٹرول کرنے کے لئے بٹن دیکھنے کی ضرورت ہے، بلکہ صرف حکمت عملی کے مرحلے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن جس طرح فوج ترتیب دیئے جانے کے بعد جنگ کی طرف دوڑتی ہے اور شطرنج کی تختی پر آٹو کامقابلہ ہمیشہ ایک اطمینان بخش اختتام لاتا ہے۔ بہت سی کوششوں کی ضرورت نہیں ہے لیکن تزویراتی ذہن مستقل نقل و حرکت اور تبدیلی میں ہونا چاہئے۔ یہ [ایکس] کا نایاب پنچ ہے۔ گیم موڈ [ایکس] میں بہت سے جنگی طریقے ہیں جو تمام کھلاڑیوں کی ترجیحات کو مطمئن کرنے کے لئے کافی ہیں: 1وی 1, 3وی3… جس میں ہر میچ کا وقت زیادہ نہیں ہوتا، صرف 5 منٹ ہوتا ہے۔ یہ کافی مختصر ہے لیکن آپ کو حکمت عملی سے لے کر حکمت عملی اور ہموار کنٹرول ہیرا پھیری تک اپنی تمام صلاحیتوں کو جانچنے کی ضرورت ہے۔ یا اگر آپ مزید چیلنج چاہتے ہیں، تو آپ 7 دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ رمبل موڈ کھیل سکتے ہیں۔ آپ صرف تفریح کے لئے بے ترتیب بھی کھیل سکتے ہیں، یا درجہ بندی والے لیگ میچوں میں سخت مقابلہ کرسکتے ہیں جو آپ کی اتحاد کی پوزیشن میں اضافہ کرتے ہیں۔ کردار کی تخلیق بہت پیاری اور پیاری ہے گرافکس اور تصاویر کو دیکھ کر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ تشکیل دینے کا انداز اسی کائنات کی دیگر جھڑپوں سے مختلف نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ غور سے دیکھیں تو [ایکس] کے کرداروں میں بہت سے دوسرے دلچسپ نکات بھی ہیں: آنکھیں گہری نظر آتی ہیں، شکل چھوٹی لگتی ہے لیکن پھر بھی کرداروں کی عظمت کو برقرار رکھتی ہے۔ [ایکس] میں عام رنگ بھی زیادہ رنگین لگتے ہیں۔ ہر کھیل کے منظر کی بھی احتیاط سے دیکھ بھال کی جاتی ہے، مسلسل تبدیل ہوتی رہتی ہے تاکہ کوئی میچ ایک جیسا نہ ہو۔ آواز اور بصری اثرات زیادہ نہیں ہیں، لیکن وہ بہت معیار کے ہیں. اینڈروئیڈ کے لیے [ایکس] اے پی کے ڈاؤن لوڈ کریں مختصر اختصار میں، [ایکس] ایک عظیم کھیل ہے، بہت غیر متوقع، حکمت عملی پر بھاری لیکن انتہائی آرام دہ، کوئی پیچیدہ کنٹرول، اور نہ ہی بہت زیادہ دباؤ. یہ کھیل کھیلنے کے بہت قابل ہے. اس گیم کو ابھی ڈاؤن لوڈ کرنے دیں اور آزمائیں۔ Open Comments Angry Birds Reloaded Size: 100 MB Rating: 4.6 Install: 35 Type: Game Ori Dead Zed Unlimited Money Size: 229 MB Rating: 4.8 Install: 15102 Type: Game Mod T3 Arena Size: 878 MB Rating: 4.8 Install: 14846 Type: Game Ori The Academy: The First Riddle Unlocked All Chapters Size: 734 MB Rating: 4.6 Install: 35 Type: Game Mod Dark Days: Zombie Survival Unlimited Gold Size: 567 MB Rating: 5.0 Install: 471 Type: Game Mod Traffic Racer Unlimited Money Size: 74 MB Rating: 4.5 Install: 64 Type: Game Mod About Me vicitleo.org ایک ایسی سائٹ ہے جو جدید ترین اینڈرائیڈ موڈ ایپس اور گیمز کا اشتراک کرتی ہے۔ ہماری APK فائلیں بڑے اور تیز سرورز پر رہتی ہیں، فریق ثالث کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے انہیں مزید معیار کی ضمانت، محفوظ اور پائیدار بنانے کے لیے۔
ملبورن ۔ 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے پیر کے دن ملبورن میں اپنے دفتر کا افتتاح کیا اور اس طرح آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ میں کسی بھی ہندوستانی بینک کی شاخ کھولنے والی اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو یہ اعزاز حاصل ہوا۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی وکٹوریہ شاخ ہندوستان اور وکٹوریہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری امور کی نگرانکار ہوگی۔ یہ کوششیں دراصل گذشتہ دس سال سے وکٹوریہ کی ہندوستان سے متعلق حکمت عملی کا نتیجہ ہیں جو بالآخر ثمرآور ثابت ہوئیں۔ افتتاحی تقریب میں وکٹوریہ کے وزیرخزانہ اسئیوڈیموپو لوس نے کہا کہ ہم وکٹوریہ میں کسی بھی ہندوستانی بینک کے پہلی بار بینک آف انڈیا کی شکل میں قدم جمانے پر اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ مشہور خبریں جمعہ کے دن کی فضیلت و اہمیت غزوہ ٔاُحد اور صحابہ کرام ؓکی جاں نثاری تلنگانہ میں مسلم عہدیدار ناانصافی کا شکار، اہم عہدوں پر 4 فیصد نمائندگی بھی نہیں حج 2023 کے سفری اخراجات میں ایک لاکھ روپئے کی کمی کا امکان : محمد سلیم حلالہ کی حقیقت/🖋مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Virtual SOs: Dirty Talking Adult Chatbots Simulate Relationships اگر مسلمان مخالفت کرتے تو مغل دور کے دوران ہندوستان میں ایک بھی ہند و باقی نہیں رہتا۔ کرناٹک کے سابق جج
کینیڈا کے وزیراعظم سٹیفن ہارپر نے کہا کہ دولت اسلامیہ ایک حقیقی خطرہ ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کی زیر قیادت اتحاد اس گروپ کی کارروائیوں کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ کینیڈا کی پارلیمنٹ نے دولت اسلامیہ کے خلاف عراق میں فضائی کارروائیوں میں شمولیت کی منظوری دی ہے، امریکہ نے کینیڈا کی پارلیمنٹ کے اس فیصلے کو سراہا ہے۔ تاہم پارلیمنٹ نے کینیڈا کی فورسز کو کسی طرح کے زمینی آپریشن کا حصہ بننے سے منع کیا۔ کینیڈا کے وزیراعظم سٹیفن ہارپر نے کہا کہ دولت اسلامیہ ایک حقیقی خطرہ ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کی زیر قیادت اتحاد اس گروپ کی کارروائیوں کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے جب کہ کوشش کی جائے کہ شدت پسند خطے سے باہر حملہ کرنے کی اہلیت حاصل نا کر سکیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دولت اسلامیہ کو ختم کرنے کے لیے اپنی کارروائیوں کو وسعت دے گا۔ دریں اثنا اقوام متحدہ کے شام کے لیے خصوصی مندوب نے کہا کہ کرد ملیشیاء شام کے شمالی شہر کوبانی کے دفاع کے لیے لڑ رہی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ کرد انتہائی بہادری سے لڑائی لڑ رہے ہیں لیکن اُنھیں دفاع کے لیے بین الاقوامی برداری کی مدد درکار ہے۔ اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ وہ علاقے جہاں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے قبضہ کیا وہاں اُنھوں نے بدترین تشدد کیا۔ اُدھر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ صرف بمباری کافی نہیں ہے بلکہ ایک بڑے زمینی آپریشن کی ضرورت ہے۔ ترکی نے تاحال ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ وہ سرحد پار شام میں اپنے فوجی بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ’سیرئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس‘ نے کہا کہ کوبانی پر قبضہ کرنے کے لیے گزشتہ تین ہفتوں سے جاری لڑائی میں اب تک کم از کم چار سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ویو 360 Embed share ویو 360 | پاکستانی معیشت: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں ہوا، تجزیہ کار| منگل، 7 دسمبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | پاکستانی معیشت: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں ہوا، تجزیہ کار| منگل، 7 دسمبر 2022 کا پروگرام
Khawab Main Galo Band Dekhna Find Dream meaning of Khawab Main Galo Band Dekhna and other dreams in Urdu. Dream Interpretation & Meaning in Urdu. Read answers by islamic scholars and Muslim mufti. Answers taken by Hadees Sharif as well. Read Khawab Main Galo Band Dekhna meaning according to Khwab Nama and Islamic Dreams Dictionary. حضرت ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے اگر دیکھے کہ اس کے پاس سفید مروارید کا گلو بند ہے۔ دلیل ہے کہ حق تعالیٰ اس کو اپنا علم کلام عطا فرمائے گا اور جس قدر کہ گلو بند کے موتی روشن تر ہوں گے علم و دانش زیادہ ہو گی۔ حضرت ابراہیم کرمانی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ اس کا گلو بند سونے یا چاندی کا ہے اور بیش قیمت موتیوں سے جڑاؤ ہے۔ دلیل ہے کہ اسی قدر شرف اور بزرگی پائے گا۔ اورممکن ہے اس کے ذمہ امانت ہو۔ اور اگر اس کا گلو بند دراز ہو گیا ہے۔ دلیل ہے کہ امانت ادا کرے گا۔ اور اگر دیکھے کہ اس کا گلو بند کوتاہ ہو گیا ہے دلیل ہے کہ امانت میں خیانت کرے گا۔ حضرت جابر مغربی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ اس نے اپنا گلو بند موتیوں سے جڑاؤ کیا ہے یا جڑاؤ گلو بند اس کی گردن میں ہے۔ دلیل ہے کہ مرتبہ اور ولایت پائے گا۔ اور اگر اس کا گلو بند دراز ہے دلیل ہے کہ مرتبہ پائے گا اور اگر کوتاہ ہو گیا ہے تو اس کی تاویل اول کے خلاف ہے۔ اور اگر دیکھے کہ اس کے پاس بہت سے گلو بند ہیں۔ دلیل ہے کہ علم میں بہت کام ہو گا حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خواب میں سنہری گلو بند کا دیکھنا چھ وجہ پر ہے۔ (۱)حج(۲)ولایت(۳)لڑائی اور جھگڑا(۴)امانت(۵)معالجہ(۶)کنیز۔ اور سنہری حج ہے اور چاندی کا گردن بند کنیز ہے۔ Khawab Main Galo Band Dekhna Ibn ‘Umar (may Allaah be pleased with him) said: "If you see that the glue of white curry is closed.” It is argued that the Almighty will give him the word of his knowledge and as much as the pearls of glue close to light, knowledge and wisdom will be more. The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said, "If you see that its glue is gold or silver, and the value is connected with pearls.” Khawab Main Galo Band Dekhna It is argued that the same will bring grace and blessings. It is impossible to have a trust. And if its glue is off. It is argued that trust will pay. And if he sees that his glue is shut down, he argues that he will betray his trust. Hazrat Jabir (may Allaah be pleased with him) said: "If you see that he has made his glue closed with pearls, or the root glue is in his neck.” It is argued that the times and the provinces will be found. And if its glue is off, it is argued that the time will be found, and if the problem is reached, its intensity is against the first. And if you see that many glue is closed. It is clear that there will be a lot of work in knowledge, Hazrat Jafar Sadiq (peace be upon him) said that dreaming of gold glue is on six reasons. (1) Hajj (2) Province (3) Fight and Conflict (4) Trust (5) Physician (6) Kanishi. And there is golden pilgrimage and the silver neck is closed. Recent Posts: [display-posts] اچھا خواب نعمتِ خدا وندی حضورﷺ نے ارشاد فرمایا ” بشارتوں کے سوا کوئی چیز باقی نہیں رہی ۔ صحابہ نے عرض کیا ےیا رسولاللہ بشارتوں سے کیا مراد ہے آپ نے فرمایا سچا خواب ۔(صحیح بخاری عن ابی ھریرہ) بخاری ومسلم کی متفق علیہ حدیث ہے آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سچا خواب نبوت کا چھیاسواں حصہ ہے ۔ اس حدیث شریف معلوم ہوا کہ سچا خواب رویائے صالحہ علوم نبوت کا ایک جزو ہے اور علم نبوت باقی ہے گو انبیاءکرام کی آمد کا سلسلہ موقوف ہوچکا دوسرے لفظوں میں سچا خواب علوم نبوی کا عکس ہے۔ خواب کی اقسا م امام محمد بن سیرین ارشاد فرماتے ہیں کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں ۔ 1- مبشرات خداوندی – 2- تخویفِ شیطان) شیطان کے زیرِ اثر ) – 3- حدیثِ نفس یعنی ذہنی اور دماغی خیلات کا عکس – اس تقسیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواب کے تمام اقسام صحیح قابلِ تعبیر اوردر خوراعتناء نہیں ہوتے تعبیر اور اعتبار کے لائق وہی خواب ہوتے ہیں جو حق تعالیٰ کی طرف سے بشارت اور اعلام پر مبنی ہوں۔ علم تعبیر کے چھ مشہور امام -علم تعبیر میں درج ذیل چھ آئمہ کرام کے اقوال کے بطور سند پیش کیا جاتا ہے حضرت دانیال علیہ اسلام حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ علیہ حضرت امام محمد بن سرین رحمتہ اللہ علیہ حضرت امام جابر مغربی رضی اللہ تعالیٰ علیہ حضرت امام ابراہیم کرمانی علیہ رحمتہ اللہ علیہ حضرت امام اسمعیل بن شوکت رحمتہ اللہ علیہ تعبیر بیان کرنے کیلئے ضروری علوم ۔علم تفسیر علم ضرب الامثال علم حدیث اشعار عرب علم اشتقاق (صرف) نوادر علم الغات علم الفاظ متد اَولہ چنانچہ ایسے علماء ہے تعبیر بیان کرنے کے اہل ہیں جو ان علوم کے ماہر اور متقی پرہیزگار ہوں ۔ Tags khwab ki tabeer baal safed dekhna khwab ki tabeer bacha dekhna khwab ki tabeer barish dekhna khwab ki tabeer batao khwab ki tabeer bataye khwab ki tabeer beta paida hona khwab ki tabeer bhains dekhna khwab ki tabeer book khwab ki tabeer book in hindi khwab ki tabeer book in urdu pdf
لاہور (ویب ڈیسک) نامور سائنسدان اور معروف مضمون نگار ڈاکٹر عبدالقدیر خان مرحوم نے اپنے ایک کالم میں لکھا تھا ۔۔۔۔۔۔ میرا سیلانی ٹرسٹ کے کارکنوں اور بشیر بھائی سے قریبی تعلق رہا ہے اور کئی مرتبہ میں ان سے ملنے گیا ہوںاور ان کی اعلیٰ خدماتِ خلق کا مشاہدہ کیا ہے۔ بشیر بھائی کے ساتھ ان کے رفقائے کارسےبھی ملا ہوں اور دوستی ہے۔سیلانی ٹرسٹ والے روزانہ ایک لاکھ کے قریب ضرورت مندوں کو لنچ کراتے ہیں۔ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں تربیت دیتے ہیں، غریب بچیوں کی شادی کراتے ہیں اور جہیز دیتے ہیں۔ غریبوں کی روزگارمہیا کرنے میں مددکرتے ہیں۔ غریب علاقوں میں ہفتہ میں ایک روز تازہ گوشت مہیا کرتے ہیں۔ ڈاکٹروں اور کلینکس کی سہولتیں ہیں جہاں غریبوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔ اس طرح سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ بشیر بھائی اور انکے رفقائے کارنہایت اعلیٰ طریقے سے خدمت ِخلق کررہے ہیں۔ مولانا جلال الدین رومیؒ نے خدمت ِخلق و رزق حلال کے بارے میں فرمایا ہے۔’’ایک درویش کا بزرگوں کے گروہ کو خواب میں دیکھنا اور ان سے بغیر کمائی میں مشغول رہنے کے حلال روزی کی درخواست کرناکہ میں کمائی کی وجہ سے عبادت سے رہ جاتا ہوں۔ اور ان کی اس کو کڑوے اور کھٹے پہاڑی پھلوں کی جانب رہنمائی کرنا۔ اور ان کی رہنمائی سے اس شخص کیلئے ان پھلوں کا میٹھا بن جانا۔ جو بزرگ لوگ غیرت مند اورشہرت سے بھاگنے والے ہوتے ہیں وہ محنت کی کمائی کو افضل سمجھتے ہیں۔ ایسے صدیقوں کی صحبت کی توفیق بہت غنیمت ہوتی ہے۔پھر جب ایسے شاہ کا قرب حاصل ہوجائے تو راہ نہ بھٹکے۔ (عارفوں کی کیمیا گری کا واقعہ ہے کہ) ایک درویش نے یہ قصہ سنایا کہ میں نے خواب میں خضریوں کو دیکھا تو ان سے میں نے کہا کہ وہ (بے کمائی کے) حلال روزی جو وبال نہ بنے کہاں سے لائوں۔ وہ لوگ مجھے پہاڑ کی جانب لے گئے اور اس جنگل سے انہوں نے پھل جھاڑے کہ لے۔ ہماری توجہات سے وہ پھل خدا نے تیرے منہ کے اندر میٹھے کردیئے ہیں۔ ہاں ان میں سے بے حساب کھا یہ پاک اور حلال ہیں۔ یہ بغیر درد سری کے اور اوپر نیچے آنے جانے کے تجھے نصیب ہیں۔پھر اس رزق سے مجھ سے ایسی قوت گویائی ظاہر ہوئی کہ میری زوردار باتوں سے عقلیں حیران ہوجاتی تھیں۔ میں نے کہا اے دنیا کے رب یہ (خلقت میں شہرت) تو میرے لئے فتنہ ہے، لہٰذا وہ انعام عطا فرما جو سب سے پوشیدہ ہو۔ اس دعا سے میری قوت گویائی جاتی رہی اور میں نے مطمئن دل پالیا۔ اس کے ذوق سے میں (اندر ہی اندر) انار کی طرح کھلتا تھا۔ میں نے کہا کہ اگر جنت میں اس مسرت کے علاوہ جو میری سرشت (مزاج) میں آگئی ہے۔ اور کوئی چیز نہ ہو تو بھی مجھے کسی دوسری نعمت کی تمنا نہ ہوگی۔ اس لطف کو چھوڑ کر میں اخروٹ اور گنے کی طرف توجہ نہ کروں گا۔میری پچھلی کمائی سے ایک دو حبہ (رقم) باقی تھی جو میرے چوغے کی آستین میں سلی ہوئی تھی۔ میں نے دیکھا کہ ایک درویش تھکاماندہ جنگل سے لکڑیاں لارہا ہے۔میں نے دل میں کہا کہ میں تو اب روزی کمانے سے فارغ ہوں۔ اور اب کے بعد رزق کیلئے کوئی غم نہیں۔ اب تو مجھے خاص رزق (روحانی) جسم اس کی غذا کیلئے ہاتھ آگیا ہے۔ وہ بے مزہ میوہ (صفات سے پاک) میرے لئے خوشگوار بن گیا ہے۔ چونکہ میں حلق کے معاملے میں فارغ ہوگیا ہوں۔ اسلئے یہ چند حبہ رقم جو ہے یہ میں اس کو دے دوں۔ اس محنت کش کو یہ سونا دے دوں تاکہ دو تین دن کیلئے وہ خوراک سے مطمئن ہوجائے۔ مگر اس نے خود میرے دل کی بات جان لی۔ کیونکہ اس کی شمع اس شمع (حق) کا نور تھا۔ اس کیلئے ہر خیال آئینہ کے اندر چراغ کی طرح نظر آجاتا تھا۔ وہ دلوں کے مضمون سے واقف تھا۔ اور دل کی کوئی بات اس سے نہ چھپتی تھی۔ تو وہ عجب احوال والا میرے خیال کے جواب میں خودبخود بڑبڑایا کہ تو شاہوں کے بارے میں ایسا سوچتا ہے۔ اگر وہ ہی تجھے رزق نہ دیں تو تجھے رزق کیسے ملے۔ اس کی بات تو اچھی طرح نہ سمجھ سکا۔ لیکن اس کے غصے کا اثر میرے دل پر بہت ہوا۔ وہ شیر کی طرح ہیبت سے میری سمت آیا اور ایندھن کابوجھ کمر سے نیچے رکھ دیا۔ جس انداز سے کہ اس نے ایندھن نیچے رکھا مجھ پر لرزہ طاری ہوگیا۔ اس نے کہا کہ اے خدا اگر تیرے وہ مخصوص بندے زندہ ہیں جو بابرکت اور دعا والے ہیں، مبارک قدم ہیں تو تیری وہ مہربانی چاہتا ہوں، جو کیمیا گر بن جائے۔ اسی وقت یہ ایندھن سونا بن جائے۔ میں نے اسی وقت دیکھا کہ ایندھن سونا ہوگیا اور عمدگی سے زمین پر آگ کی طرح چمکنے لگا۔ میں اسی اثنا میں دیر تک (حیرت سے) بے ہوش رہا۔ جب میں حیرانی کے بعد ہوش میں آیا تو اس نے کہا کہ اے خدا اگر وہ بزرگ لوگ بہت غیرت مند اور شہرت سے بھاگنے والے ہیں تو اس کو پھر جلد بلا تاخیر اسی حالت میں جیسا کہ تھا، ایندھن کا بوجھ بنادے۔ اسی وقت وہ سونے کی شاخیں ایندھن کا بوجھ بن گئیں۔ جس کے معاملے میں عقل وہنر مست ہوگئی۔اسکے بعد اس نے ایندھن اٹھایا اور میرے سامنے سے تیز اور گرم رفتاری سے شہر کی جانب چل دیا۔ میں نے چاہا کہ اس شاہ کے پیچھے جائوں اور اس سے مشکل باتیںپوچھوں اور سنوں۔ لیکن اس کی اس ہیبت نے مجھے باندھ دیا۔ کیونکہ خواص کے سامنے عوام کیلئے کوئی راستہ نہیں رہتا اور اگر کسی کیلئے راستہ ہو تو اس سے کہہ دو کہ سر قربان کرے۔ کیونکہ (یہ راستہ) ان کی رحمت اور کشش سے ہوتا ہے۔ لہٰذا جب تو کسی صدیق کی صحبت حاصل کرے تو اس توفیق کو بہت غنیمت سمجھے ۔ Continue Reading Previous دولت سے سب کچھ نہیں خریدا جا سکتا : Next پوری دنیا کے یہودی اسرائیل میں بسنا کیوں شروع ہو گئے ہیں ؟ More Stories آرٹیکلز عمران خان ہر روز جمائما کو ساتھ لے کر پرویز مشرف کے پاس ملاقات کرنے کیوں جاتا تھا ؟ سلیم صافی کے تازہ ترین انکشافات 2 months ago admin آرٹیکلز پول کھول دینے والے حقائق 2 months ago admin آرٹیکلز حفیظ اللہ نیازی کی پیشگوئیاں 2 months ago admin تازہ ترین آرٹیکلز عمران خان ہر روز جمائما کو ساتھ لے کر پرویز مشرف کے پاس ملاقات کرنے کیوں جاتا تھا ؟ سلیم صافی کے تازہ ترین انکشافات 2 months ago admin لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار سلیم صافی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔عمران نیازی کو سیاست میں اگرچہ گولڈ اسمتھ نے لانچ کیا... آرٹیکلز پول کھول دینے والے حقائق 2 months ago admin لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار نجم ولی خان اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔سوال: عمران خان جس بھی شہر میں جا رہے ہیں،... اہم خبریں ڈار کا پاکستانیوں کو پہلا تحفہ 2 months ago admin لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں بڑی کمی کردی گئی۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان... آرٹیکلز حفیظ اللہ نیازی کی پیشگوئیاں 2 months ago admin لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار حفیظ اللہ نیازی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔اللہ تو حق ہے، جھوٹ کی قسمت میں ذلت اور... آرٹیکلز کرسی اور اقتدار کے لیے عمران خان بہت گر گیا ، آڈیو لیکس اسکینڈل پر انصار عباسی کا خصوصی تبصرہ 2 months ago admin لاہور (ویب ڈیسک)نامور کالم نگار انصار عباسی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ میں نے تین ماہ قبل 2 جولائی کو اپنے کالم ’’خان... پاکستان بلاول بھٹو نیویارک پہنچ گئے!!! 3 months ago admin وزیر خارجہ بلاول بھٹو واشنگٹن سے نیویارک پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نےپیر کو اپنی منصبی ذمہ داریوں کے حوالے سے مصروف دن گزارہ تاہم... You may have missed آرٹیکلز عمران خان ہر روز جمائما کو ساتھ لے کر پرویز مشرف کے پاس ملاقات کرنے کیوں جاتا تھا ؟ سلیم صافی کے تازہ ترین انکشافات
نوٹ - براہ کرم یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ موازنہ اس کے جسمانی سلمان سے کیا گیا تھا جو اس کے دور میں تھا نہ کہ اس کی طرح۔ سلمان خان وہ آدمی ہیں جس نے بالی ووڈ میں فٹ باڈی ٹرینڈ قائم کیا تھا۔ مائیں پیار کیا سے لے کر ٹائیگر زندہ ہے بھائی کبھی بھی اپنے جسم کو چمکانے سے نہیں شرمایا۔ ان کا اوہ اوہ جان جان فلموں میں شرٹلیس جانے کا حتمی رجحان ساز تھا۔ اگرچہ اب وہ اتنا جیک نہیں ہے جتنا پہلے ہوا کرتا تھا ، اس کا جسم ابھی بھی 52 سالہ عمر کے لئے کافی فٹ ہے۔ سلمان خان کی بہترین طبیعت تیرے نام میں تھی۔ تو ، فرض کرتے ہوئے کہ اس نے اپنا سارا وقت اور توانائی لوہے کے لئے وقف کردی ہے ، ہم اس کی مدد نہیں کرسکتے ہیں لیکن کیا حیرت ہے کہ کیا سلمان خان باڈی بلڈر ہوسکتے؟ آئیے معلوم کریں۔ مقابلہ کلاس کلاسیکی جسمانی مرحلے کے لئے سلمان خان موزوں ہوں گے۔ وہ 5'8 پر کھڑا ہے جو باڈی بلڈنگ کے لئے کسی حد تک بہترین اونچائی ہے۔ یہ چھوٹی چھوٹی پٹھوں کی اضافے کی حمایت کرتا ہے جو بہت بڑا اور جمالیاتی لگتا ہے۔ کلاسیکی فیزک ڈویژن وی ٹائپر ، ٹھیک ٹھیک کنڈیشنگ اور خوش کن نظروں کے بارے میں ہے۔ سلمان خان کے موجودہ اعدادوشمار پڑھیں: 75 کلوگرام بی ڈبلیو ، 17 انچ بازو اور 35 کمر۔ 2000 کی دہائی کے آس پاس اس کے پاس زیادہ سے زیادہ پٹھوں اور بڑے پیمانے پر کمر ہونا ضروری ہے۔ کلاسیکی فزیک ڈویژن میں اس کی دل لگی شخصیت ان کو یقینی طور پر ججوں کے ذریعہ اضافی پوائنٹس جمع کرنے کی اجازت دیتی ہے ، کیوں کہ کلاسیکی جسمانی ڈویژن میں پوزنگ اور کارکردگی انتہائی ضروری ہے۔ کیا سلمان خان جیت سکتے ہیں؟ سلمان خان کا مضبوط اوپری باڈی ان کا پلس پوائنٹ ہے۔ اس کا ترقی یافتہ سینہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس نے بھاری بینچ پریس کرنے میں کافی وقت گزارا ہے۔ اس کے زبردست جال نظروں کو مکمل کرتے ہیں۔ وہ اپنے کندھوں پر بھی مہذب عضلہ بڑے پیمانے پر لے جاتا ہے۔ اگر ہم بنیادی علاقے پر نگاہ ڈالیں تو ، ہمیں نوٹ کرنا چاہئے کہ سلمان جسمانی چربی کے مقابلے میں کبھی بھی 14-15 فیصد سے نیچے نہیں گیا ہے اس کے باوجود اس کے ایبز واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ اس کی وجہ سالوں کی ٹریننگ اور موٹی اب عضلہ تیار کرنا ہے۔ اگر سلمان نے پوری طرح باڈی بلڈنگ پر توجہ دی ہوتی تو وہ ہندوستانی ایتھلیٹوں کے لئے سخت مقابلہ ہوگا۔ کیوں وہ کھو سکتا ہے اگرچہ سلمان خان بالی ووڈ میں ایک بہترین جسمانی مالک ہیں ، دوسرے لوگوں کی طرح ، ان کے بھی کمزور پوائنٹس ہیں۔ اگر آپ نے نوٹ کیا تو ، اس کے لیٹ پٹھوں کبھی ظاہر نہیں ہوتے ہیں. نیز ، اس کے بازو اور نچلا جسم اس کے باقی جسم کے باقی حصے کی طرح مذکر نہیں ہیں۔ کچھ بھاری قطاریں اور وزن والے ٹھوس اپ کے ساتھ ساتھ ایک بازو کے دن کو بھی وقف کیا جاتا ہے ، سلمان خان کو اپنے جسم کو اگلے درجے پر لے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ ہمارا ٹوٹنا تھا۔ ہمیں بتائیں کہ آپ کیا سوچتے ہیں! یش شرما سابقہ ​​قومی سطح کے فٹ بال کھلاڑی ہیں ، اب وہ ایک اسٹرینتھ کوچ ، نیوٹریشنسٹ اور قدرتی باڈی بلڈر ہیں۔ وہ یوٹیوب چینل یش شرما فٹنس بھی چلاتا ہے جس کے ذریعے اس کا مقصد تمام فٹنس کے خواہشمند افراد کو ان طریقوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا ہے جو سائنس کے تعاون سے چل رہے ہیں اور آسانی سے قابل اطلاق ہیں۔ اس کے ساتھ رابطہ قائم کریں یوٹیوب ، یش شرما فٹنس @ gmail.com ، فیس بک اور انسٹاگرام . اس کہانی کو شیئر کریں آپ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ گفتگو شروع کریں ، آگ نہیں۔ مہربانی سے پوسٹ کریں۔ تبصرہ کریں دلچسپ مضامین باڈی بلڈنگ خالی پیٹ پر کام کرتے ہوئے آپ اپنے عضلات کو اس طرح مارتے ہیں بالوں 5 انتہائی افسوسناک غلطیاں مرد کو اس سے بہتر بناتے ہیں جس سے وہ بالوں کو ختم کرسکتے ہیں اور ان سے بچنے کا طریقہ یہ ہے محرک جب آپ ورزش نہیں کرتے ہیں تو یہ آپ کے جسم سے گزرنے والی خوف ہے داڑھی اور مونڈنا 7 مقبول لیکن بے داغ داڑھی داستان کے قصے جب لوگ ڈپر داڑھی نہیں بڑھ سکتے تو شکار ہوجاتے ہیں ہالی ووڈ 'ماں اور والد' ٹریلر: نکولس کیج اپنے بچوں کو مارنے کے لئے تیار ہے اور ہم خوشبو لگاتے ہیں 'سوادھن ہندوستان' یہاں ایڈیٹر کی پسند 5 انسداد خشکی کے بالوں والے تیل جو ہفتے کے اندر ہی خشکی کو دور کردیں گے اور اسے واپس آنے سے روکیں گے۔ آپ کس قسم کی لڑکی کو تاریخ بنائیں؟ 5 ٹائمز اللو ارجن نے ثابت کیا کہ جب یہ انداز آتا ہے تو ، ٹالی ووڈ اداکار مختلف سطح پر ہوتے ہیں یقینی طور پر جاننے کے ل 14 14 نشانیاں جو وہ آپ کو پسند کرتی ہے اپنے بالوں کی قسم کے مطابق بہترین بالوں کو منتخب کرنے کے 4 آسان طریقے مقبول خطوط کیمپنگ کے دوران آسان کھانا بنانا ایک میل بڑھنے کا اوسط وقت کالر کے ساتھ مینز ٹی شرٹ نصوص آپ کی گرل فرینڈ کو بھیجنے کے لئے کہکشاں کے سرپرستوں کے لئے ون ڈیزل تنخواہ بلاگ تجویز کردہ سان فرانسسکو میں یہ سیکس کلب ہی ایک وجہ ہے کہ مردوں کو خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے کے بارے میں دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کنڈوم کے علاوہ یہاں 13 مانع حمل طریقے ہیں جو بالکل موثر طریقے سے کام کرتے ہیں سجاد غریبی ، وہ شخص جسے 'ایرانی ہلک' کے نام سے جانا جاتا ہے ، نے اپنے ایم ایم اے کی پہلی فلم کا اعلان کیا Copyright ©2022 All rights reserved | hunterschool.org "); //$('.end_h1').load(get_h1); $('.0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7').unwrap(); id = $('.0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7').attr('id'); $('#'+id).after($(" ")); busy = false; ///var mLazyLoad = new LazyLoad({elements_selector: "[lazy='lazy']"}); }, 800); $('.0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7').removeClass('0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7'); //$('.end_h1').removeClass('end_h1'); try { if (atr == 0 && allow_country.includes(currentSub)){ history.pushState(null, null, second_art); }else{ history.pushState(null, null, urls[atr]); } return; }catch(e) {} }; } } }
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ظفر علی چودھری کی ملاقات وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور کی ملاقات Oct 04, 2021 | 14:27 2:27 PM, October 04, 2021 شیئر کریں: Share Tweet Google+ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور کی ملاقات پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلی پنجاب بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا حسان خاور کیلئے نیک تمناؤ ں کا اظہار وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کرنے کیلئے گائیڈ لائنز دیں عوام کو ریلیف دینا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔عثمان بزدار پنجاب کے محکموں میں اصلاحات لا کر عوام کیلئے آسانیاں پیدا کی گئی ہیں۔عثمان بزدار 3 برس میں ماضی کی غلط پالیسیوں کو درست کیا۔عثمان بزدار آج پنجاب ترقی کے سفر میں دیگر صوبوں سے آگے ہے۔عثمان بزدار وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی فلاح عامہ کے اقدامات کو ہر فورم پر بھرپور طریقے سے عوام کے سامنے لانے کی ہدایت
اسلم رئیسانی کو جے یو آئی میں خوش آمدید، امریکہ اور یورپ سے دوستی کریں گے غلامی نہیں: مولانا فضل الرحمن وزیراعلیٰ پنجاب کا بطور صوبائی وزیر حلف اٹھانے والے خیال احمد کاسترو کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار خیال کاسترو کے وزیر بننے سے ہمارے بیانیے کو نقصان پہنچا: عمران خان ہم اندھیرے دور کرنے اور روشنی لانے والے ہیں: خرم دستگیر محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے شکایات اور انکوائریز کے حوالے سے نئے ایس اوپیز تشکیل دے دیئے جرمنی میں فوجی بغاوت کا منصوبہ بے نقاب، فوجیوں سے تفتیش ،متعدد گرفتار حکومت نے آزادجموں وکشمیر علماء ومشائخ کونسل کی تشکیل نو مکمل کرلی علاقائی آزادکشمیر 04:54 PM, 29 Nov, 2016 نیوویب ڈیسک شیئر کریں ! مظفرآباد: حکومت نے آزادجموں وکشمیر علماء ومشائخ کونسل کی تشکیل نو مکمل کرلی،پانچ سرکاری ممبران کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے نو ممبران کا تقرر کردیا گیا جبکہ کھوئی رٹہ ضلع کوٹلی سے تعلق رکھنے والے مولانا صاحبزادہ فضل الحق نقشبندی کو وائس چیئرمین علماء ومشائخ کونسل مقررکردیا . سیکرٹریٹ مذہبی امور واوقات سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صدرآزادکشمیر نے آزادجموں وکشمیر علماء مشائخ کونسل ایکٹ 1997(ترمیمی ایکٹ 1993)کی دفعہ تین ذیلی دفعہ دو کے تحت نو غیر سرکاری اور ذیلی دفعہ تین کے تحت پانچ سرکاری اراکین کو عرصہ پانچ سال کے لیے کونسل کا رکن مقرر کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ سات کے تحت صاحبزادہ مولانا محمد فضل الحق نقشبندی کو وائس چیئرمین مقررکردیا گیا ہے جو ایڈیشنل سیکرٹری حکومت بی 19کے عہدے کے برابر مراعات حاصل کریں گے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار قتل کے مجرم کو سرعام سزائے موت دیدی گئی نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع بھمبر سے مولانا محمد عبداللہ ،مظفرآباد سے میجر ریٹائرڈقاضی محمد بشیر،مولانا محمد زاہد اثری،علامہ فرید عباس نقوی،نیلم سے مولانا ممتاز الحق قاسمی،ہٹیاں بالا سے مولانا فضل ربی،باغ سے مولانا محمد حسین اور کوٹلی سے صاحبزادہ طاہر محمود کو علماء مشائخ کونسل کا رکن بنادیا گیا ہے نوٹیفکیشن کے مطابق پانچ سرکاری آفیسران بھی بلحاظ عہدہ ممبران کونسل ہونگے جن میں سیکرٹری امور دینیہ،سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل،ناظم امور دینیہ(بلحاظ سیکرٹری علماء ومشائخ کونسل) ناظم اعلیٰ زکوة وعشر اور ناظم اعلیٰ اوقاف شامل ہیں۔ ’جو زبردستی ان حکمرانوں کو لایا وہ چلا گیا اب چاہے الیکشن چھ ماہ بعد ہو جیت ہماری ہوگی‘ دریں اثناء وائس چیئرمین علماء ومشائخ کونسل مولانا صاحبزادہ فضل الحق نقشبندی نے گزشتہ روز نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد اپنے دفتر میں عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے ا س سے قبل انہوں نے چیئرمین علماء ومشائخ کونسل مولانا محمد عبیداللہ فاروقی سے ان کے آفس چیمبر میں ملاقات کی اور آزادکشمیر میںاتحاد بین المسلمین کے فروغ ،ریاست میں اسلامی اقدار کے تحفظ ،محکمہ زکوة امور دینیہ اور اوقاف کے حوالے سے امور پر گفتگوکی۔
کیا بیہوش ہونے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے؟ اگر معتکف کو احتلام ہو جائے تو کیا اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا؟فنائے مسجد کسے کہتے ہیں ، اور کیا معتکف فنائے مسجد میں جا سکتا ہے؟ کیا معتکف اعتکاف کے دوران مسجد کے اندر ضرورتاً دنیوی بات چیت کر سکتا ہے؟معتکف کن حاجات کی بنا پر مسجد سے نکل سکتا ہے؟ اگر کسی وجہ سے معتکف کا روزہ ٹوٹ گیا تو کیا اس کا اعتکاف بھی ٹوٹ جائے گا؟ اگر معتکف کسی حاجت کی بنا پر اعتکاف گاہ سے باہر نکلے تو کیا اسے کپڑے سے منہ چھپانا ضروری ہے؟اعتکاف کی کتنی قسمیں ہیں؟کیا معتکف مسجد میں خرید و فروخت کر سکتا ہے؟ جان بوجھ کر روزہ ٹوڑنے اور جماع کرنے سے صرف قضاء لازم ہے یا کفارہ بھی؟ قضا روزے کی نیت کا حکم روزہ ٹوڑنے کا کیا کفارہ ہے؟روزے کا کفارہ کس شخص پر ہے؟ مسافر بعد صبح کے ضحویٰ کبریٰ سے پہلے وطن کو آیا اور روزے کی نیت کر لی پھر توڑ دیا تو کیا کفارہ ہو گا؟ روزے کی نیت کا وقت کب تک ہوتا ہے؟ روزے کی نیت کس طرح کی جائے؟ کن صورتوں میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے؟ رہن رکھے گئے زیور کی زکٰوۃ کا کیا حکم ہے؟زیور کی گذشتہ سالوں کی زکٰوۃ ادا کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ پہننے والے زیورات پر زکٰوۃ کا کیا حکم ہے؟ سونے چاندی کے برتنوں کا استعمال کرنا کیسا؟ جہیز کی زکٰوۃ کا کیا حکم ہے؟ اور بیوی کے زیور کی زکٰوۃ کا کیا حکم ہے؟ سونے چاندی کی زکٰوۃ کا حساب کس طرح لگایا جائے؟ اگر سونے یا چاندی میں کھوٹ ہو تو زکٰوۃ کا کیا حکم ہے؟ Sidebar Random Article Log In Menu Search for اسلام عقائد اہل سنت واقعات فضائل مسائل شخصیات اسلام معمولات اہل سنت کتابیں مزید Terms & Conditions Disclaimer Privacy Policy Contact Us About Us Search for Home/اسلام/فتح مکہ کی پیش گوئی اسلام فتح مکہ کی پیش گوئی ahlesunnats.comجون 20, 2019 0 6 minutes read ہجرت کے وقت انتہائی رنجیدگی کے عالم میں حضور تاجدار ِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے یار ِ غار صدیق جاں نثار رضی اللہ عنہ کو ساتھ لے کر رات کی تاریکی میں مکہ سے ہجرت فرماکر اپنے وطن عزیز کو خیرباد کہہ دیا تھا اور مکہ سے نکلتے وقت خدا کے مقدس گھر خانہ کعبہ پر ایک حسرت بھری نگاہ ڈال کر یہ فرماتے ہوئے مدینہ روانہ ہوئے تھے کہ ”اے مکہ! خدا کی قسم! تو میری نگاہِ محبت میں تمام دنیا کے شہروں سے زیادہ پیارا ہے۔ اگر میری قوم مجھے نہ نکالتی تو میں ہرگز تجھے نہ چھوڑتا۔”اس وقت کسی کو یہ خیال بھی نہیں ہو سکتا تھا کہ مکہ کو اس بے سروسامانی کے عالم میں خیرباد کہنے والا صرف آٹھ ہی برس بعد ایک فاتح اعظم کی شان و شوکت کے ساتھ اسی شہر مکہ میں نزولِ اجلال فرمائے گا اور کعبۃ اللہ میں داخل ہو کر اپنے سجدوں کے جمال و جلال سے خدا کے مقدس گھر کی عظمت کو سرفراز فرمائے گا۔ لیکن ہوا یہ کہ اہل مکہ نے صلح حدیبیہ کے معاہدہ کو توڑ ڈالا۔ اور صلح نامہ سے غداری کر کے ”عہد شکنی” کے مرتکب ہو گئے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حلیف بنو خزاعہ کو مکہ والوں نے بے د ردی کے ساتھ قتل کردیا۔ بے چارے بنو خزاعہ اس ظالمانہ حملے کی تاب نہ لا کر حرم کعبہ میں پناہ لینے کے لئے بھاگے تو ان درندہ صفت انسانوں نے حرم الٰہی کے احترام کو بھی خاک میں ملا دیا اور حرم کعبہ میں بھی ظالمانہ طور پر بنو خزاعہ کا خون بہایا۔ اس حملہ میں بنو خزاعہ کے تئیس آدمی قتل ہو گئے۔ اس طرح اہل مکہ نے اپنی اس حرکت سے حدیبیہ کے معاہدہ کو توڑ ڈالا۔ اور یہی فتح مکہ کی تمہید ہوئی۔ چنانچہ ۱۰ رمضان ۸ھ ؁کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ سے دس ہزار لشکر پرانوار ساتھ لے کر مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ مدینہ سے چلتے وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام صحابہ کرام روزہ دار تھے لیکن جب آپ مقام ”کدید” میں پہنچے تو پانی مانگا اور اپنی سواری پر بیٹھے ہوئے پورے لشکر کو دکھا کر آپ نے پانی نوش فرمایا اور سب کو روزہ چھوڑ دینے کا حکم فرمایا۔ چنانچہ آپ اور آپ کے اصحاب نے سفر اور جہاد میں ہونے کی وجہ سے روزہ رکھنا موقوف کردیا۔ (بخاری شریف، کتاب المغازی، باب غزوۃ الفتح فی رمضان، رقم ۴۲۷۶، ج۵، ص ۱۴۶) غرض فاتحانہ شان و شوکت کے ساتھ بانی کعبہ کے جانشین حضور رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے سرزمین مکہ میں نزول اجلال فرمایا اور حکم دیا کہ میرا جھنڈا مقام ”حجون”(جنۃ المعلیٰ) کے پاس گاڑا جائے اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے نام فرمان جاری کردیا کہ وہ فوجوں کے ساتھ مکہ کے بالائی حصہ یعنی ”کدا” کی طرف سے مکہ میں داخل ہوں۔ (بخاری شریف،کتاب المغازی،باب این رکزالنبی صلی اللہ علیہ وسلم…الخ،رقم۴۲۸۰،ج۵،ص ۱۴۷) تاجدارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کی سرزمین میں قدم رکھتے ہی جو پہلا فرمان شاہی جاری فرمایا وہ یہ اعلان تھا کہ جس کے لفظ لفظ میں رحمتوں کے دریا موجیں ماررہے ہیں: ”جو شخص ہتھیار ڈال دے گا اُس کے لئے امان ہے۔ جو شخص اپنا دروازہ بند کر لے گا اُس کے لئے امان ہے جو کعبہ میں داخل ہوجائے گا اس کے لئے امان ہے۔” اس موقع پر حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ! ابو سفیان ایک فخر پسند آدمی ہے اس کے لئے کوئی ایسی امتیازی بات فرما دیجئے کہ اس کا سر فخر سے اونچا ہوجائے تو آپ نے فرمایا کہ ”جو ابو سفیان کے گھر میں داخل ہوجائے اس کے لئے امان ہے۔” حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب فاتحانہ حیثیت سے مکہ میں داخل ہونے لگے تو آپ اپنی اونٹنی ”قصواء”پر سوار تھے اور آپ ایک سیاہ رنگ کا عمامہ باندھے ہوئے تھے۔ اور بخاری میں ہے کہ آپ کے سر پر ”مغفر”تھا۔ آپ کے ایک جانب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور دوسری جانب اُسید بن حضیر رضی اللہ عنہ تھے اور آپ کے چاروں طرف جوش میں بھرا ہوا ہتھیاروں میں ڈوبا ہوا لشکر تھا جس کے درمیان کوکبہ نبوی تھا۔ اس شاہانہ جلوس کے جاہ و جلال کے باوجود شہنشاہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان تواضع کا یہ عالم تھا کہ آپ سورہ فتح کی تلاوت فرماتے ہوئے اس طرح سر جھکائے ہوئے اونٹنی پر بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ کا سر اونٹنی کے پالان سے لگ لگ جاتا تھا۔ آپ کی یہ کیفیت تواضع خداوند ِ قدوس کا شکر ادا کرنے اور اس کی بارگاہ ِ عظمت میں اپنی عجز و نیازمندی کا اظہار کرنے کے لئے تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب فاتحانہ حیثیت سے مکہ میں داخل ہونے لگے تو آپ اپنی اونٹنی ”قصواء”پر سوار تھے اور آپ ایک سیاہ رنگ کا عمامہ باندھے ہوئے تھے۔ اور بخاری میں ہے کہ آپ کے سر پر ”مغفر”تھا۔ آپ کے ایک جانب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور دوسری جانب اُسید بن حضیر رضی اللہ عنہ تھے اور آپ کے چاروں طرف جوش میں بھرا ہوا ہتھیاروں میں ڈوبا ہوا لشکر تھا جس کے درمیان کوکبہ نبوی تھا۔ اس شاہانہ جلوس کے جاہ و جلال کے باوجود شہنشاہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان تواضع کا یہ عالم تھا کہ آپ سورہ فتح کی تلاوت فرماتے ہوئے اس طرح سر جھکائے ہوئے اونٹنی پر بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ کا سر اونٹنی کے پالان سے لگ لگ جاتا تھا۔ آپ کی یہ کیفیت تواضع خداوند ِ قدوس کا شکر ادا کرنے اور اس کی بارگاہ ِ عظمت میں اپنی عجز و نیازمندی کا اظہار کرنے کے لئے تھی۔ (زرقانی، ج ۲،ص ۳۲۰۔ ۳۲۱) بیت اللہ میں داخلہ:۔پھر آپ اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر اور حضرت اُسامہ بن زید کو اونٹنی کے پیچھے بٹھا کر مسجد حرام کی طرف روانہ ہوئے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان بن طلحہ حجبی رضی اللہ عنہ کعبہ کے کلید بردار بھی آپ کے ساتھ تھے۔ آپ نے مسجد حرام میں اپنی اونٹنی کو بٹھایا اور کعبہ کا طواف کیا اور حجر ِ اسود کو بوسہ دیا۔ (بخاری شریف، کتاب المغازی، باب دخول النبی صلی اللہ علیہ وسلم من اعلیٰ مکۃ، رقم ۴۲۸۹،ج۵،ص۱۴۸۔۱۴۹) کعبہ کے اندرونِ حصار تین سو ساٹھ بتوں کی قطار تھی۔ آپ خود بہ نفس نفیس ایک چھڑی لے کر کھڑے ہوئے اور ان بتوں کو چھڑی کی نوک سے ٹھونکے مار مار کر گراتے جاتے تھے۔ اور ”جَآءَ الْحَقُّ وَزَھَقَ الْبَاطِلُ ” کی آیت تلاوت فرماتے تھے۔ یعنی حق آگیا اور باطل مٹ گیا اور باطل مٹنے ہی کی چیز تھی۔ (بخاری شریف، کتاب المغازی، باب این رکز النبی صلی اللہ علیہ وسلم الرایۃ یوم الفتح، رقم الحدیث ۴۲۸۷، ج۵، ص ۱۴۸ ) پھر ان بتوں کو جو عین کعبہ کے اندر تھے آپ نے ان سب کو نکالنے کا حکم فرمایا۔ جب تمام بتوں سے کعبہ پاک ہو گیا تو آپ اپنے ساتھ اُسامہ بن زید اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ اور عثمان بن طلحہ حجبی رضی اللہ عنہ کو ساتھ لے کر خانہ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے اور تمام گوشوں پر تکبیر پڑھی اور دو رکعت نماز بھی پڑھی۔ (بخاری، ج ۱،ص ۲۱۸ و بخاری، ج ۲، ص ۶۱۴) کعبہ مقدسہ کے اندر سے جب آپ باہر نکلے تو حضرت عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کو بلا کر کعبہ کی کنجی ان کے ہاتھ میں عطا فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ خُذُوْھَا خَالِدَۃً تَالِدَۃً لاَّیَنْزَعُھَا مِنْکُمْ اِلاَّ ظَالِمُ (زرقانی، ج ۲، ص ۲۳۹) شہنشاہ دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا دربارِعام:۔اس کے بعد حرم الٰہی میں آپ نے سب سے پہلا دربار عام منعقد فرمایا جس میں افواج اسلام کے علاوہ ہزاروں کفار و مشرکین کے عوام و خواص کا ایک زبردست اژدھام تھا۔ اس دربار میں آپ نے ایک خطبہ دیا اور پھر اہل مکہ کو مخاطب کر کے آپ نے فرمایا کہ بولو، تم کو معلوم ہے کہ آج میں تم سے کیا معاملہ کرنے والا ہوں۔ اس دہشت انگیز اور خوفناک سوال سے تمام مجرمین حواس باختہ ہو کر کانپ اٹھے، لیکن جبینِ رحمت کے پیغمبرانہ تیور کو دیکھ کر سب یک زبان ہو کر بولے ”اَخٌ کَرِیْمٌ وَابْنُ اَخٍ کَرِیْمٍ” یعنی آپ کرم والے بھائی اور کرم والے باپ کے بیٹے ہیں۔ یہ سن کر فاتح مکہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کریمانہ لہجے میں ارشاد فرمایا کہ:۔ لاَ تَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ الْیَوْمَ فَاذْھَبُوْا اَنْتُمُ الطَّلَقَاءُ آج تم پر کوئی ملامت نہیں۔ جاؤ تم سب آزاد ہو۔ ( شرح الزرقانی، باب غزوۃ الفتح الأعظم ،ج۳،ص۴۴۹) بالکل غیر متوقع طو رپر ایک دم اچانک یہ فرمان رحمت سن کر سب مجرموں کی آنکھیں فرط ِ ندامت سے اشکبار ہو گئیں۔ اور کفار کی زبانوں پر لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ کے نعروں سے حرم کعبہ کے در و دیوار پر بارش انوار ہونے لگی۔ مجرموں کی نظر میں ناگہاں ایک عجیب انقلاب برپا ہو گیا کہ سماں ہی بدل گیا۔ فضا ہی پلٹ گئی۔ اور ایک دم ایسا محسوس ہونے لگا کہ
ملتان کا دوسرا محاصرہ21 دسمبر1848ءکو بمبئی سے بریگیڈیئر ڈنڈاس کے فوج لے کر ملتان پہنچنے کے بعد 27 دسمبر 1848ءکو شروع کیا گیا۔ اس محاصرے کے دوران ملتانیوں نے جنگ جیتنے کےلئے سردھڑ کی بازی لگا دی لیکن انگریز توپخانے کی شہر پر مسلسل گولہ باری سے ایک آفت برپا ہوگئی۔30 دسمبر کو شہر کے اندر موجود بارود کے ذخیرے پر گولہ گرنے سے 16 ہزار پاﺅنڈ وزنی بارود زوردار دھما کے سے پھٹا۔ اس سے اردگرد واقع مکانات بمعہ جامع مسجد اور نواب مظفر خان کی حویلیوں کے بنیادوں سمیت ہوا میں اڑ گئے۔ 500 آدمی موقع پر ہلاک ہوگئے اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے۔ اگلے روز ایک گولہ شاہی گودام پر گرنے سے ہزاروں من اناج جل کر خاک ہوگیا۔3 جنوری کو انگریزی فوج خونی برج کے قریب دیوار توڑ کر شہر میں داخل ہوگئی اور ملتان کے گلی کوچوں میں دست بدست لڑائی شروع ہوگئی۔ تسنیم حیدر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو ارشد شریف قتل کیس کی سازش کے ثبوت نہ دے سکے مولراج پست ہمتی کا مظاہرہ کیے بغیر قلعہ بند ہوگیا۔اس نے ایک مرتبہ انگریزوں سے گفت و شنید کی کوشش بھی کی لیکن جنرل وہش کا مطالبہ یہ تھا کہ وہ بغیر کسی شرط کے ہتھیار ڈال دے۔ مولراج اس پر رضا مند نہ ہوا۔ قلعہ کی کڑی ناکہ بندی ہوگئی۔ قلعہ کے محاصرے اور کڑی ناکہ بندی کی وجہ سے جب رسد کا سلسلہ منقطع ہوگیا اور قلعہ میں محصور باشندوں کا برا حال ہوا تو وہ 19 دنوں کے بعد 22 جنوری کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوگئے۔ مولراج کو گرفتار کرنے کے بعد اس پر مقدمہ چلایا گیا۔ پہلے اسے سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا مگر پھر اسے عمر قید میں بدل کر رانی جنداں کی طرح بنارس منتقل کر دیا گیا۔ اس کا انتقال جیل ہی میں ہوا۔ ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟ اس طرح ملتان کے عوام کی حملہ آوروں کےخلاف سامراج دشمن جنگ کا خاتمہ ہوا۔ آزادی کی اس شمع کو بجھانے کے ذمہ دار مقامی غدار بھی تھے۔ مذہبی تفرقہ بندی بھی تھی اور تیاری کیے بنا ءجنگ بھی تھی۔ دوسری پنجابی جنگ کا شمالی مورچہ: دوسری پنجابی جنگ کا شمالی مورچہ ہزارے سے لے کر گجرات تک پھیلا ہوا تھا۔ اس جنگ کی بنیاد اس وقت قائم ہوئی جب انگریزوں نے ایک منصوبے اور سازش کے تحت وقت سے پہلے پنجاب کے عوام کو جنگ لڑنے پر مجبور کر دیا اور وہ بغیر کسی تیاری کے میدان جنگ میں کود پڑے وہ بہادری سے لڑے لیکن شکست کھا گئے۔ اس جنگ کو بہانہ بنا کر انگریزوں نے پنجاب پر قبضہ کرلیا۔ سندھ کی تہذیب میں کسی شاہی قبر کی ابھی تک شناخت نہیں ہوپائی سردار چتر سنگھ اٹاری والا ایک نامور پنجابی سردار تھا۔ اس کی بیٹی مہاراجہ رنجیت سنگھ کے ساتھ بیاہی گئی تھی اور وہ ہزارے کا ناظم مقرر ہوا تھا۔ سردار چترسنگھ کی پنجاب دربار میں بڑی عزت تھی۔انگریزوں نے ایسے حالات پیدا کروائے کہ سردار چتر سنگھ وقت سے پہلے آزادی کا اعلان کرکے میدان میں آگیا۔ اس قسم کے حالات پیدا کرنے کےلئے کیپٹن جمیز ایبٹ کی خدمات حاصل کی گئیں۔ یہ افسر پہلے لاہور ریذی ڈینسی میں ایک اعلیٰ افسر تھا پھر اسے سردار چتر سنگھ کا مشیر بنا دیا گیا۔ یہ وہی جیمز ایبٹ ہے جس کے نام پر ایبٹ آباد شہر آباد ہوا۔ ( جاری ہے ) وہ المیہ داستان جس نے فرانس کے حساس ادبی حلقوں میں ہلچل پیدا کر دی نوٹ : یہ کتاب ” بُک ہوم“ نے شائع کی ہے ۔ ادارے کا مصنف کی آراءسے متفق ہونا ضروری نہیں ۔(جملہ حقوق محفوظ ہیں )۔ مزید : ادب وثقافت - مشہور خبریں مزید Dec 06, 2022 | 12:02:PM روس سے سستا تیل ملنے کے بعد پاکستان میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت کم ہو کر کتنی رہ جائے ... Dec 06, 2022 | 22:21:PM "عمران خان احسان فراموش ، جھوٹا اور ناقابل بھروسہ شخص ہے"منصور علی خان نے جنرل ... Dec 07, 2022 | 17:29:PM اداکارہ صبا فیصل کے اعلان لا تعلقی کے بعد بہو نیہا سلمان بھی میدان میں آگئی ، کڑی ... Dec 06, 2022 | 21:26:PM قیدیوں کی وین کا آنا اور رات کو عدالتیں کھلنا، اعظم سواتی پر مبینہ تشدد، اینکر ... Dec 06, 2022 | 10:36:AM روس پاکستان کو کس ریٹ پر تیل دے گا؟ نجی ٹی وی کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا Dec 07, 2022 | 00:16:AM ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟ کیا واقعی آئندہ ماہ نوازشریف پاکستان پہنچیں گے؟ ہاں نہیں پتہ نہیں ای پیپر ویڈیو گیلری مزید جسم فروش خاتون اور 100 سے زائد نوجوان لڑکیوں کو قتل کرنے والا شخص "لاہور دا پاوا اختر لاوا' یہ چوہدری اختر لاوا کون ہے اور کیا کرتا ہے؟ جانیے بلاگ "کہنا نہیں سہنا سیکھیں" امجد عثمانی جنرل قمر جاوید باجوہ کی خدمات، نئے سپہ سالار کی ... حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اک نظر غریب پر بھی ۔۔۔! محمد راحیل معاویہ فیصلے کہاں ہو رہے ہیں،قبول کون کریگا ، این آر ٹو ... طیبہ بخاری معاملہ آرمی چیف کی تعیناتی کا سید عارف مصطفیٰ ملک ہے تو سب ہے بیرسٹر امجد ملک گھر داماد ۔ ۔ ۔ راضیہ سید نیوزلیٹر You are subscribed Successfully اہم خبریں شیئرکریں ہوم ہمارے بارے میں رابطہ اشتہارات Privacy Policy Terms of Service Copyright 2022. Reproduction of this website's content without express written permission from 'Daily Pakistan' is strictly prohibited.
لوگ کہتے ہیں اور طوفاں نہیں کرتی اگر عورت بے وفا نہ کرے دنیا میں کوئی رشتہ قائم ہی ہو زندگی میں جب انسان کو ہدایت مل جائے وہ یہ نہ دیکھے کہ کیا کر چکا ہے بس وہاں سے راستہ بدل لے آئیں مردوں کی زندگی میں عام سی بیوی بھی بہت خاص ہوتی ہےاور کئی مرد خاص کو بھی عام بنا دیتے ہیں مرد کو ساری دنیا کی بادشاہت بھی مل جائے لیکن اگر اس کی زندگی میں عورت نہ ہو تو وہ بھکاریوں سے بھی بدتر ہو جاتا ہے اپنے ہمسفر سے اپنے جیسا ہونے کی >توقع مت کرو کیونکہ تم کسی کا سیدھا ہاتھ اپنی سیدھے ہاتھ میں پکڑ کر نہیں چل سکتے جن کے دلوں میں آپ کے لئے بغض ہو گا اس کو آپ جتنی چاہیں وضاحتیں پیش کر لیں ان کی نفرت آپ کے لیے ہمیشہ نہیں رہے گی کسی سے بغض رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اسے اپنے دماغ میں بغیر کرائے کے رہائش کے لیے جگا دینااور اس سے اپنی ذہنی سکون میں خلل پیدا کروانا مرد کی پانچ حرکات کو عورت بہت پسند کرتی ہے نمبر ایک اعتماد کا تین جو درد مندانہ واضع اور پراعتماد مردوں سے محبت کرتی ہیں جن کی رائے اور نظریات ہیں جو ابتدائی گفتگو کے دوران وہ یہ جاننے کی کوشش کرتی ہیں کہ آپ کتنے پورے اعتماد ہیں اور آپ چیزوں سے کس طرح مثبت یا منفی طور پر رجوع کرتے ہیں کسی عورت سے گفتگو کرتے ہوئے مثبت اور شائستہ رہے ہیں نمبردو سائنس جس طرح سے آپ تیار ہوتے ہیں وہاں شخصیت کے بارے میں بہت کچھ بولتا ہےاس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو ہر وقت کسی فلم سٹار کی طرح نذرانہ ہوگا آپ کو معلوم نہیں ہوگا لیکن وہ ان سب چیزوں اور اس سے زیادہ آپ کو نوٹس ملے گی نمبر3 تبادلہ خیال جتنا آپ بات چیت کریں وہ اتنا ہی آپ کے بارے میں جان سکے گی وہ آپ کی بات کی مہارت کو دیکھ سکتی ہے لہذا آپ تکبر سے بچے ہیں نمبر4 ہنسی مذاق سے لطف اندوز ہونے کی صلاحیت سے لڑکوں سے پیار کرتی ہیں جو مزہ کی تھی حیثیت رکھتے ہوں اور جو انہیں انتہائی اور وہ ایسے مردوں کے ساتھ آرام دہ اور پرسکون محسوس کرتے ہیں گفتگو کے دوران گندے لطیفے پرہیز کریںاور صحت مند غذا کے بعد بونس پوائنٹ حاصل کریں نمبر پانچ جسمانی صحت کا جسمانی تعمیر بنیادی خصوصیت ہے جو اس کے اندر ہی عورت نوٹ کرتی ہے اس میں اونچائی سے لیکر بدن خصوصیات بال آنکھیں اور بہت کچھ شامل ہیں لہذا صحت مند رہنے کے لئے کچھ وقت جن میں گزاری ہے اور لئے مثال کے طور پر اپنے ہاتھ اور ناخن صاف رکھیں آپ کی تربیت کا پتہ اس وقت چلتا ہے کہ آپ عورت کے ساتھ کس طرح بات کرتے ہیں پھر چاہے وہ عورت گھر کی ہو یا باہر کی محبت کو کچھ عرصے بعد ٹوٹی ہوئی جوتی کی طرح گھسیٹنا پڑتا ہےیقین مان محبت عمرے نہیں دیکھتی اسے امیر اور غریب ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا اسے چھوٹا بڑا شادی شدہ اور غیر شادی شدہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا یہ صورتوں کو نہیں دیکھتی بس ایک بار دل میں اترنے کی بات ہے پھر وہی خوبصورت بن جاتا ہے محبت کی بس ایک شرط ہے محبوب ملے نہ ملے بس اس کی عزت خاک میں نہ ملے چاہے اس کے لئے خود ہی کیوں نہ خاک ہونا پڑے پانی کے بعد اس کی ناقدری نہ کرو کیونکہ جس کو آپ نے حاصل کیا ہے ہوسکتا ہے کہ کوئی دوسرا اس کی طلب میں جیتے جی مر گیا ہوں کبھی کبھی ہمیں خود کو بدلنا پڑتا ہےعادت ڈالنی پڑتی ہیں ہمیشہ کے لیے محبت کرنا بھی ہمارے بس میں نہیں ہوتا جو مرد آپ کے لیے رو پڑے بس و محبت کی انتہا ہے اس سے زیادہ آپ کو کوئی چارہ نہیں سکتا آدمی کی فطرت ہے جب اسے کسی عورت سے سچی محبت ہوتی ہے تو اسے اپنی عزت مانتا ہے پھر وہ اس بات کا خیال رکھتا ہے کہ عورت کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ یہ شگفتہ ہے بلکہ اسے مرد پر فخر ہونا چاہیے جب وقت کروٹ لیتا ہے تو بات یا نہیں زندگیاں الٹ جاتی ہیں ہر خاموشی انا نہیں ہوتیکچھ خاموشیاں صبر بھی ہوتی ہیں اپنے مہنگا فون اپنی گھڑیاں ڈیکوریشن پلیز اور عقل کو تو ٹوٹنے سے بچ آتے رہتے ہو اور آج جب انسانوں کے دل اپنی محبت زبان بغیر سوچے سمجھے ادا کیے الفاظ سے توڑتے رہتے ہو کیوں دل توڑ تے ہو جب کسی کی شادی نہ ہونے کی وجہ سے اسی لڑکی سے اس کی شادی نہ ہونے کی وجہ پوچھتے رہتے ہیں جب کسی عورت کے گھر اولاد نہ ہونے پر اسی سے سوال کرتے رہتے ہیں پرہیز کیجئے اور زبان کو احتیاط سے استعمال کیجئے اور کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں کون کہتا ہے مرد کو درد نہیں ہوتامرد مجبور نہیں ہوتا قصور عورت کا نہیں ہوتا متقی انسان ہوتا ہے پتا نہیں کب سے تڑپتے مرد کے سرخ انگاروں سے دیکھتی آنکھوں میں دھول جھونکنا اور دیکھنا مردک میں کتنا تنہا ہوتا ہے تمنیت کی درستی اور اس کی حقیقت اچھی طرح سیکھ لو کیوں کہ یہ عمل سب سے زیادہ طاقتور ہے اور یہ ہیں تو بعض اوقات انسان کو اس کی بلندی تک پہنچا دیتی ہے جہاں تک عمل نہیں پہنچا سکتا Publish Views: 2 Posted in Entertainment Published by gfc News View all posts by gfc News Post navigation Prev Where is Sabrina Minardi Now? Emanuela Orlandi Update Next Award winning Pakistani journalist, Arshad Sharif, shot dead in Kenya Leave a Reply Cancel reply Your email address will not be published. Required fields are marked * Comment * Name * Email * Website Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. Recent Posts How to Protect Your Phone from Hackers This Ontario Winter Festival Lets You Wander Through A Twinkling Town & Illuminated Island West Ham 2 Bournemouth 0 LIVE RESULT: Goals from Benrahma and Zouma seal a comfortable win over Cherries at the London Stadium Nle Choppa Leaked Image Gone Viral On Twitter – Who Is Nle Choppa? Obdulia Sanchez video Reddit – Teenage driver broadcasts the fatal collision on Instagram Download Ome TV Mod Apk Anti Banned Terbaru 2022 I get stared at by old people in Walmart for ‘exposing myself’ but I can’t help clothes don’t fit over my huge boobs
ٹیلی پیتھی ماسٹر کورس کا باقاعدہ آغاز نماز تہجد سے کریں۔تہجد کی نماز کے بعد دو رکعت نماز حاجت ادا کریں،نماز کے بعد ہاتھ اُٹھا کراللہ تعالیٰ سے خصوصی دعا کریں،دعا کے اول آخر درود ابراہیمی نما ز والا 3.3 مرتبہ پڑھیں۔ اللہ سے مانگنے کا یہ بہترین وقت ہے اس وقت اللہ تعالیٰ آسمان دنیاپرنزول فرماتے ہیں اور رات کے اخیر تہائی حصے میں یہ اعلان فرماتے ہیں۔ کوئی ہے دعا کرنے والا میں اس کی دعا قبول کروں ۔ کوئی ہے مانگنے والا میں اسے عطا کروں ۔ کوئی ہے بخشش کا طالب میں اس کے گناہ بخش دوں۔ (بخاری شریف،باب الدعاء واصلوۃ من اخراللیل حدیث نمبر 1145) ٹیلی پیتھی کی مشقوں کے دوران نماز اور دعا لازمی ہے۔ نماز اور دعا کی باقاعدگی سے انسان کو ذہنی سکون میسر آتا ہے یہی ذہنی سکون مستقل مزاجی برقرار رکھنے کا کام دیتا ہے۔ ٹیلی پیتھی کی مشقوں سے اسی یکسوئی کے عمل کو مزید پروان چرھا کر ذہنی قوتوں کی پرورش کرنی ہے۔جب ذہنی قوت بیدار ہونے لگتی ہے تو سرکش گھوڑے کی طرح لاشعور مزاحمت کرتا ہے یہ مزاحمت مشق کرنے سے جی اچاٹ ہو جانے کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے۔ نماز اور دعا سے آپ کو اللہ تعالیٰ سے کامیابی کا پختہ یقین مسلسل برقرار رہے گا ۔ جب بھی آپ دعا مانگیں یقین کامل سے مانگیں کہ یہ دعا ضرور قبول ہو گی ۔ جب آپ دعا مانگتے ہیں تواس دعا سے آپ کا ذہن،خیال سے اس شے کی طرف گامزن ہو جاتا ہے۔دعا جو آپ کا ذہنی عمل ہے اس سے آپ کا شعور آپ کے لا محدود لاشعورکی طاقت سے واضح جواب پاتا ہے۔جس کے نتیجے میں دعا کی قبولیت کا یقین بڑھ جاتا ہے۔اور انسان کو یقین ہو جاتاہے کہ میری دعا ضرور قبول ہوگی۔ یہی یقین،یہی جذبہ مقصد مکمل ہونے تک اس کا بھرپورساتھ دیتا ہے۔نماز اور دعا میں بہت سی حکمتیں ہیں۔ اللہ کی رضا کا شامل ہونا،اللہ پر یقین کامل ہونا،سب سے بڑی با ت یہ ہے کہ آج اس تیزی اور ذہنی انتشار کے دور میںاگرنماز اور دعا سے ذہنی سکون میسر آ جائے تو اس سے بڑی اللہ کی رحمت اور کیا ہو سکتی ہے۔ 2۔مخصوص لباس اورصحت کا مکمل خیال کورس کے اختتام تک مشقوں کے دوران جامنی رنگ کا لباس استعمال کریں کسی بھی قسم کی جسمانی یا ذہنی ٹینشن کی صورت میں پہلے اس کا علاج کریں بخار، سر درد،نزلہ وزکام،کھانسی ،امراض دل اور خصوصاََ بلڈ پریشر کے مریض مکمل شفا یابی تک مشق سے پرہیز کریں۔ 3۔ہر ماہ 2روزوں کا اہتمام صحت اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے کورس کے دوران آپ کا صحت مند رہنا انتہائی ضروری ہے لہذااپنے آپ کو صحت مند رکھنے کے کیے آپ ہر 15دن بعد ایک روزہ رکھیں۔روزہ جسم سے زہر اور فاسد مادے خارج کرتا ہے اس طرح دوران ایکسر سائز بیمار ہونے کے چانس کم ہوں گے۔ 4۔سانس کی مشق کا تسلسل ذہن کو مسلسل یکسوئی فراہم کرنے کے لیے اپنے روز مرہ معمول میں چلتے پھرتے سانس کی مشق جاری رکھیں۔یعنی چلتے ہوئے سانس روک لیں اور جب برداشت ختم ہو جائے تو خارج کر دیں۔یا اس کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ 5قدم سانس روکیں اور 5قدم بعد سانس خارج کر دیں ۔ 5۔موسم کے مطابق غسل کا اہتمام کورس کی ہر مشق سے پہلے اپنے آپ کو مکمل ریلیکس کرنے کے لیے گرمیاں ہوں تو تھنڈے اور سردیاں ہوں تو گرم پانی سے غسل کریں۔اور ہر مشق میں آپ کا منہ شمال کی طرف ہونا چاہیے۔ 6۔مشق کے اختتام پر عرق گلاب ہر مشق کے اختتام پر لیٹ جائیں اور اپنی آنکھوں میں گلاب کے عرق کے 3قطرے ڈال کر 3منٹ آرام کریں۔ 7۔ہر مشق کے بعد خصوصی دعا اس کے بعد وضو کر لیں اور قبلہ رخ تشہد کی حالت میں بیٹھ جائیں اور اپنے مقصد کی کامیابی کے لیے دعا کریں ۔ دعا کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے سورۃ فاتحہ پڑھیں اس کے بعد درود شریف پڑھیں پھر آپ پہلے اپنے لیے اوربعد میں دوسروں کے لیے خصوصی دعا کریں۔ 8۔دوران کورس مخصوص آٹو سجیشن کا استعمال کورس کے اختتام تک آپ روزانہ رات کوسوتے وقت 50مرتبہ مندرجہ ذیل فقرہ لکھیں اور اس فقرے کو اپنے موبائل پر ریکارڈ کر لیں موبائل کی سیٹنگ میں اسے Auto Repeat پر سیٹ کر لیں اور اسے 20منٹ رات سوتے وقت سنیں ۔ ّّ’’میں اللہ کے فضل و کرم سے روز بروز کامیاب سے کامیاب سے بہتر ہوتا جا رہا ہوں‘‘ 9۔دوران ایکسر سائز دماغی قوت کے لیے دوائی کا استعمال مشقوں کے دوران دماغ کی طاقت میں اضافہ کے لیے کورس کے اختتام پر ایک نسخہ دیا گیا ہے اسے روزانہ استعمال کریں۔ 10۔کورس کے اختتام تک فضول گفتگو سے اجتناب کورس مکمل ہونے تک، آپ کسی سے گفتگو کرتے وقت نہایت مختصرگفتگو کریں۔زیادہ باتوں سے پرہیز کریں۔ 11۔دوران مشق نماز کی پابندی کورس کے اختتام تک پانچوں نمازوں کو با قاعدگی ادا کریں۔نمازوں کی ادائیگی سے آپ مکمل ذہنی سکون ملے گااور مشقوںکا مطلوب یہی ذہنی سکون ہے آپ کو جتنی یکسوئی ملے گی آپ اتنے ہی منزل پر جلد پہنچ جائیں گے کامیابی کے حصول کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ نماز کی پابندی کریں۔ خصوصاََ کورس کے دوران نماز کی پابندی انتہائی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو کامیا بی وکامرانی سے نوازے۔آمین
امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد امید ظاہر کی ہے کہ بین الافغان مذاکرات شروع ہونے کے لیے پیش رفت ہو رہی ہے۔ امریکہ کے نمائندہ خصوصی نے یہ بات واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران ایسے وقت پر کہی ہے جب افغان حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل تیز کر دیا ہے جب کہ عید پر ہونے والی تین روزہ جنگ بندی کے بعد تشدد کی کارروائیاں میں بھی پہلے کی نسبت کسی حد تک کمی ہوئی ہے۔ پیر کو ہونے والی پریس بریفنگ میں زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دن کے دوران قیدیوں کی رہائی اور پُر تشدد کارروائیوں میں کمی کے معاملے پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جانب سے مزید قیدیوں کی رہائی ہونی ہے۔ ان کے بقول ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ بین الافغان مذاکرات شروع ہونے سے قبل پُر تشدد کارروائیاں بہت کم ہو جائیں گی۔ خلیل زاد کے بقول بہت سے لوگ اس بارے میں مایوسی کا شکار تھے کہ کیا ہم اس مرحلے پر پہنچ پائیں گے۔ جب کہ ہم اب اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ بین الافغان مذاکرات کب اور کہاں شروع ہوں گے دوسری جانب قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر بھی کافی پیش رفت ہو چکی ہے۔ امریکہ کے نمائندہ خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن عمل کی راہ میں حائل مشکلات کے باوجود امید ہے کہ ہم بین الافغان مذاکرات کے آغاز کی طرف پیش رفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے کہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق معاملات بین الاافغان مذاکرات سے قبل طے ہو جائیں۔ افغان حکومت طالبان کے پانچ ہزار قیدی رہا کرے جب کہ طالبان کی قید میں موجود تمام قیدی رہا ہو جائیں۔ زلمے خلیل زاد نے یہ واضح نہیں کہا کہ بین افغان مذاکرات کب شروع ہو ں گے۔ یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان میں 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن معاہد ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت بین الاافغان امن مذاکرات کا مرحلہ شروع ہونے سے قبل افغان حکومت نے طالبان کے پانچ ہزار قیدی رہا کرنے تھا جب کہ اس کے بدلے مں طالبان نے افغان حکومت کے ایک ہزار قیدیوں کو رہا کرنا تھا۔ یہ عمل ابتدا سے ہی سست روی کا شکار رہا ہے لیکن حال ہی میں اس میں تیزی آئی ہے۔ زلمے خلیل زاد کے بقول عید پر ہونے والی جنگ بندی کے بعد تشدد کے واقعات میں کمی ہوئی ہے جب کہ عید سے قبل جیسی صورت حال نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی اور تشدد کی کارروائیوں میں کمی کے ردِ عمل میں افغان حکومت نے قیدیوں کی رہائی کا عمل تیز کر دیا ہے۔ افغان حکومت طالبان کے 2500 کے لگ بھگ قیدی رہا کر چکی ہے جب کہ طالبان نے بھی افغان حکومت کے 400 سے زائد قیدی رہا کیے ہیں۔ Embed share افغان حکومت اور طالبان پر مذاکرات شروع کرنے پر زور Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:02:51 0:00 Direct link 270p | 7.9MB 360p | 11.9MB 480p | 18.5MB 720p | 44.5MB 1080p | 57.9MB 'افغانستان میں سیاسی بحران حل ہو گیا ہے' افغانستان میں صدارتی انتخاب کے بعد صدر اشرف غنی اور ان کے حریف عبداللہ عبداللہ کے درمیان پیدا ہونے والے سیاسی تنازع کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں سیاسی بحران حل ہو گیا ہے۔ اب دونوں رہنما امن کے ایجنڈے پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ طالبان اور شدت پسند گروہ القاعدہ کے رہنما مسلسل رابطے میں رہے ہیں جب کہ امریکہ سے معاہدے طے ہونے سے قبل مذاکرات کے دوران بھی طالبان کا مبینہ طور پر القاعدہ سے رابطہ رہا۔ خلیل زاد نے کہا کہ انہوں نے یہ رپورٹ نہیں پڑھی لیکن انہوں نے سنا ہے یہ رپورٹ 15 مارچ تک کے عرصے سے متعلق ہے جب کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدہ 29 فروری کو طے ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ طالبان سے معاہدے کی پاسداری کرنے کے عمل کی نگرانی کر رہا ہے۔ جس کے تحت طالبان کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ القاعدہ یا کسی ایسے دہشت گرد گروہ کی میزبانی نہیں کریں گے جو امریکہ یا اس کےاتحادیوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہو۔ خلیل زاد کے بقول وہ سمجھتے ہیں کہ اس معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن وہ طالبان کی سرگرمیوں کی قریب سے نگرانی کرتے رہیں گے۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان فروری میں ہونے والے معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی فورسز کا انخلا جاری ہے۔ کچھ امریکی عہدیداروں کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے یہ انخلا شیڈول سے آگے جا رہا ہے۔ امریکی میڈیا میں سامنے آنے والے رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے کے تحت افغانستان سے امریکی فورسز کا انخلا صدارتی انتخاب سے قبل بھی ہو سکتا ہے۔ خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فورسز کا انخلا صدارتی صوابدید ہے۔ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور طالبان معاہدے کی شرائط پوری ہو گئی ہیں تو پھر ہم اس عمل کو تیز کر سکتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ شرائط پوری ہوئی ہیں یا نہیں۔ Embed share نائن الیون سے افغان امن معاہدے تک: کب، کیا ہوا؟ Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:02:56 0:00 Direct link 270p | 6.2MB 360p | 7.7MB 404p | 9.6MB 720p | 45.3MB 1080p | 38.0MB کیا بین الافغان مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے؟ افغان امور کے ماہر تجزیہ کار اور صحافی سمیع یوسف زئی کا کہنا ہے کہ عید پر طالبان کی تین روزہ جنگ بندی کا صدر اشرف غنی نے بھر پور مثبت جواب دیا اور طالبان کے مزید دو ہزار قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اس سے قبل کابل حکومت ایک ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کر چکی ہے۔ ان کے خیال میں طالبان پر بھی اخلاقی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ جب ان کی خواہش کے مطابق ان کے پانچ ہزار قیدی رہا ہو رہے ہیں تو اس کے جواب میں طالبان کو بھی رعایت دینی ہو گی اور تشدد کے سلسلے کو کم کرنا ہوگا جب کہ بین الافغان مذاکرات پر راضی ہونا ہو گا۔ وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے سمیع یوسف زئی نے خیال ظاہر کیا کہ اسی لیے عید کی تین روزہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد طالبان نے نہ تو اس کے خاتمہ کا باقاعدہ اعلان کیا ہے اور نی ہی دوبارہ لڑائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے بقول امریکہ بھی افغان حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ بھی طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا عمل تیز کرے۔ دوسری طرف طالبان پر بھی عالمی برادری کا دباؤ بڑھ رہا ہے کہ ان کے قیدیوں کی رہائی ہو رہی ہے اس لیے ان کے پاس بھی تشدد جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ سمیع یوسف زئی کےبقول بین الافغان مذاکرات ایک پیچیدہ اور طویل عمل ہے۔ لیکن اہم سوال یہ ہے کہ کیا ان مذاکرات میں افغان حکومت کی مذاکراتی ٹیم شرکت کرے گی اور طالبان اسے قبول کرنے کے لیے تیار ہوں گے جب کہ یہ مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے۔ Embed share 'افغانستان میں غربت، بیماری اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہو گا' Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:03:08 0:00 Direct link 270p | 9.1MB 360p | 14.7MB 480p | 26.8MB 720p | 50.8MB 1080p | 79.7MB انہوں نے کہا کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی میں جیسے جیسے تیزی آ رہی ہے بین الافغان مذاکرات کی راہ ہموار ہو رہی لیکن یہ سوال بھی موجود ہے کہ طالبان پانچ ہزار قیدیوں کی رہائی کے بعد مذاکرات کے دوران کیا جنگ بندی پر راضی ہو سکتے ہیں۔ سمیع یوسف زئی یہ نہیں سمجھتے کہ طالبان جنگ بندی پر تیار ہوں گے۔ ان کے بقول طالبان چاہتے ہیں کہ بین الافغان مذاکرات کے دوران جنگ بندی کے لیے مزید شرائط رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات کا معاملہ ایک موڑ پر ہے۔ اگر طالبان کے قیدی رہا ہو جاتے ہیں تو ان کے پاس کوئی راستہ نہیں کہ وہ بین الافغان مذاکرات سے انکار کریں۔ محمد جلیل اختر سبسکرائب کریں فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے 'امریکہ سے مذاکرات کے دوران بھی طالبان کا القاعدہ سے رابطہ تھا' عارضی فائر بندی کے بعد طالبان کا حملہ، 14 افغان فوجی ہلاک سلامتی کونسل فی الحال طالبان پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائے گی: روس امریکہ تیسرے فریق کو امن معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہ دے: طالبان افغان امن عمل: خلیل زاد دوبارہ متحرک، طالبان رہنما غنی برادر سے ملاقات تمام قیدیوں کی رہائی تک بین الافغان مذاکرات شروع نہیں ہو سکتے: طالبان ’بین الافغان امن مذاکرات 100 دنوں میں مکمل ہو سکتے ہیں‘ امریکی انخلا کے بعد اسلامی حکومت قائم کریں گے، طالبان کیا اشرف غنی افغان امن عمل کو داؤ پر لگا رہے ہيں؟ صدر ٹرمپ کا طالبان رہنما سے ٹیلی فونک رابطہ، 35 منٹ تک گفتگو امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے بہت قریب ہیں: صدر ٹرمپ 'پاکستان افغان امن عمل کامیاب دیکھنے کا خواہاں ہے' زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 فیفا ورلڈ کپ: پوائنٹس ٹیبل پر دلچسپ صورتِ حال, بڑی ٹیموں کے لیے خطرہ موجود 2 حیدرآباد-سکھر موٹروے منصوبہ: اربوں روپے کے مبینہ گھپلوں کا پتا کیسے چلا؟ 3 پی ٹی آئی کا اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان، 'بہتر ہے وزیرِ اعظم مذاکرات کی دعوت دیں' 4 چین: بیجنگ سمیت مختلف شہروں میں احتجاج میں صدر شی سے استعفے کا مطالبہ 5 فوج کی کمان جنرل باجوہ سے جنرل عاصم منیر کے سپرد زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 فیفا ورلڈ کپ: بیلجئم کو مراکش سے شکست، برسلز میں جلاؤ گھیراؤ 2 ویو 360 | بھارت: مقتدر طبقہ خود ہندو نیشنلسٹ ہونے کا دعویدار ہے، تجزیہ کار| پیر، 28 نومبر 2022 کا پروگرام
خشخاش اور سفید تلوں کا کمال بار بار پیشاب آنا اور مثانہ کی کمزوری ختم پہلی خوراک ہی اثر دکھائے گی (29,605) کمیٹی ڈالنا کیوں حرام ہے کمیٹی ڈالنے سے پہلے پیارے نبیﷺ کا فرمان سن لیں (27,120) ڈاکٹر لاکھ روپیہ لے کر بھی نہیں بتاتے،ادرک کا ٹکڑا تکیے کے نیچے رکھ کر سوجائیں، اور پھر کمالات دیکھیں (26,985) ان پتوں کا استعمال کریں ساری زندگی میں کبھی ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی انشاللہ (25,397) ایک گلاس دودھ اور ساتھ میں یہ ایک 5روپے کی چیز کھائیں،بے پناہ طاقت کا ایسا نسخ (24,124) ”اگر یہ علا مات آپ میں ہیں تو آپ کے گردوں میں خطرناک انفیکشن ہے۔“ (24,076) جس گھر میں عورت کھڑے ہوکر کنگھی کرے اس گھر میں اللہ کا کونسا عذاب نازل ہوتا ہے ؟ (22,336) جگر خراب ہونے کی پہلی 7 خاموش نشانیاں اور احتیاطی تدابیرجانیں اس تحریر میں (20,419) سردیوں میں20روپے کی گاجر ہمارے بتائے طریقے سے کھالیں (18,658) لگا تار چار دن سو نف کھانے کے بعد جسم میں کیا ہوگا بچے نہ دیکھیں“ (18,198) مہندی میں ایک بہت ہی خاص چیز ملادی سفید بال ہمیشہ کے لئے کالے اور لمبے (18,064) ”وعدہ کرو کھا نا کھانے سے پہلے یہ لازمی پڑھو گے، گھر میں دولت ایسے نازل ہو گی جیسے بارش“ (17,114) خبردار :یہ ٹماٹر کہیں مل جائے تو اسے خراب سمجھ کر پھینکیں نہیں، اس کا معجزاتی فائدہ جانیں (16,742) نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرکے کھانا کھائیں اور پانی پی لیں یہ پانی پیٹ کی چربی جڑ سے ختم کر ڈالے گا موٹاپا جڑسے ختم (16,543) اس آیت کو نماز کے بعد پڑھیں انشاء اللہ کبھی بھی آپ پر کوئی بیماری حملہ نہیں کرے گی (15,331) اگرمیاں بیوی یہ کام کریں توان کانکاح ٹوٹ جاتاہے ،آنکھیں کھول دینے والاانکشاف (15,245) خون پیدا کرنے کی مشین، خون چہرے پر نظر آئے گا ، یقین نہ آئے تو اس نسخے کو آزما کر دیکھ لیں ڈیلی کائنات! ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، آئرن کی کمی ایک ‘مہلک تناسب’ کی عالمی صحت کا مسئلہ ہے. نہ صرف یہ سیارے میں سب سے زیادہ عام کمی ہے، یہ انمیا کا سب سے زیادہ مسلسل وجہ ہے – جس میں دل کی ناکامی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے.نوبی آسٹریلیا یونیورسٹی کی بنیاد پر ایک غذائیت پسند، نالی پیلاٹا کہتے ہیں کہ غذائیت کی کمی سے کسی کی صحت پر ایک سنگین اثر پڑتا ہے. انمیا اس وقت ہوتا ہے جب ہمارے سرخ خون کے سیل شمار اور / یا ہیمگلوبین کی سطح بہت کم ہوتی ہے، نتیجے میں جسم میں کافی آکسیجن ٹرانسپورٹ کرنے میں ناکام ہے.آکسیجن کو منتقل کرنے کے لئے ہیموگلوبین کے لئے لوہے کی ضرورت ہوتی ہے. اگرچہ غذا میں ریڈ گوشت کی غیر موجودگی کی وجہ سے سبزیوں اور ویگنوں کو وسیع پیمانے پر لوہے کی کمی سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے، اس کی مدد کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے.انفیکشن کے ساتھ اور بغیر انیمیا کے بغیر آئرن کی کمی دماغ کی تقریب اور رویے پر طویل مدتی منفی اثرات ہوسکتا ہے، اور جب بھی سطح درست ہوجائے تو ان اثرات کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جا سکتا. زچگی کے انمیا کے وقت سے قبل پیدائش کا نتیجہ ہوسکتا ہے، اور ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس کے ساتھ ساتھ فیکٹری لوہے کی سطح کو قبل از کم مدت یا اصطلاحی بچوں میں سمجھا سکتا ہے. خواتین کی ضرورت ہے. 14-50 سال کی عمر کے لئے، روزانہ کی انٹیک کی حد 15mg سے 18mg تک ہوتی ہے. حمل کے دوران ضروریات زیادہ ہیں، فی دن 27 ملین گرام. تاہم، نسبتا کے دوران وہ تھوڑا سا کم ہوتے ہیں، ایک دن نو سے دس میگاواٹ تک.سبزیوں کے لئے آئرن کی ضروریات کا تخمینہ غیر غیر سبزیوں سے 1.8 گنا زیادہ ہے، تاہم یہ نتیجہ محدود تحقیق پر مبنی تھا. ذریعہ، ڈیلی میل Post Views: 345 FacebookTwitterGoogle+PinterestWhatsApp مزید پڑھیں ”چیز چھوٹی ہو یا بڑی ، کچھ بھی گُم ہو جائے تو اللہ پاک کا یہ معجزاتی نام پڑھیں اور 10سیکنڈ میں چیز واپس حاصل کریں“ ”صبح میں کسی بھی وقت صرف دس بار “قل ھو اللہ احد” شام سے پہلے گارنٹی کے ساتھ ہر حاجت ہر مراد پوری ہوگی“
طبی دیکھ بھال، خوراک اور پانی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ مگر بدقسمتی سے پاکستان جیسے ممالک میں مناسب وسائل کی کمی کے باعث طبی دیکھ بھال کے لیے مطلوبہ انفراسٹرکچر اور سہولیات میسر نہیں ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی سنگین قلت ہے جبکہ نجی دواخانے عوام کی پہنچ سے باہر ہیں. ان حالات میں عام آدمی کسی حد تک ناامید ہوجاتا ہے جب اس کوکسی مرض سے واسطہ پڑتا ہے۔ دوراندیش اور سماجی شخصیت بحریہ ٹاون کے بانی ملک ریاض نے قدم بڑھاتے ہوئے غریب اور ضرورت مند لوگوں کو عام صحت کی سہولیات مفت فراہم کی ہیں۔ انہوں نے معاشرے کے امیر طبقے کے لوگوں کے ساتھ ساتھ کم مراعات یافتہ طبقے کی سہولت کے لئے ایک سماجی فلاحی نظام وضع کیا ہے ۔غریب علاقوں اور دیہاتوں کے مریضوں کی مدد کے لیےں موبائل میڈیکل ٹیموں کا شروعات ایک وسیع صحت کے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت مفت طبی چیک اپ اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔ ان موبائل ہسپتالوں کی ٹیمیں تربیت یافتہ ڈاکٹروں، لیڈی ڈاکٹرز اور اسٹاف پر مشتمل ہوتی ہیں۔ مظفرگڑھ، راجن پور، جیکب آباد، سکھر، گھوٹکی، کشمور، میانوالی، اکوڑہ کھٹک، ڈیارہ دین اور لیہ میں موبائل ہسپتال بنائے جاچکے ہیں۔ رسالپور میں ہر طرح سے لیس ایک طبی امدادی کیمپ موجود ہے۔ ملک ریاض کی طرف سے صوابی کیمپ کے بدقسمت آئی ڈی پیز کے لیے طویل مدتی جامع پروگرام کا اعلان کیا گیا۔ 40 ہزار مریضوں کی خدمت کے لیے 8 ملین روپے کا ریلیف فنڈ فراہم کیا گیا ۔ زیابطیس، ہایپر ٹینشن، ٹی بی،بخار اور نزلہ زکام سے متاثرہ مریضوں کا اعلاج پیشہ وارانہ اور انتنہائی نگہداشت کے ساتھ کیا گیا۔ ادویات اور اییمبولینسیں ان مریضوں کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ اس علاوہ تھرپارکر میں چھ ماہ کے لیے ایک دوسرا طبی وفد بھیجا گیا جس میں موبائل طبی یونٹس، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف موجود تھا۔ اس یونٹ میں وبائی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ای سی جی، الٹراساونڈ مشینیں، تشخیصی لیبارٹریاں اور ڈسپینسریاں موجود تھیں۔ ان تمام صحت کی سہولیات کے علاوہ پاکستان میں جدید اسپتالوں کا ایک سلسلہ قائم کیا جارہا ہے۔ جدید مشینری سے لیس ان اسپتالوں کو اعلی تعلیم یافتہ ڈاکٹرچلا رہے۔ اس سلسلے کے تین یونٹس پہلے ہی لاہور اور راولپنڈی میں کام کر رہے ہیں۔ ان اسپتالوں کی بلا تعطل کام کرنے کے لیے ملک ریاض کی طرف سے ماہانہ 97 لاکھ سے زائد کی رقم دی جا رہی ہے۔ مریضوں کے علاج کے لیے اب تک 200 ملین سے زائد کی رقم خرچ کی جا چکی ہے۔ ضرورتمندوں اور غریبوں کو مفت طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ حال ہی میں قوت سماعت سے محروم 40 بچوں کا مفت علاج کیا گیا ہے۔ ہر ایک بچے کے علاج پر 17000 ڈالر کی رقم خرچ کی گئی۔ یہاں انتہائی جدید ترین علاج کی سہولتیں موجود ہیں جن میں گردوں کے ٹرانسپلانٹ، بون میرو ٹرانسپلانٹ، اوپن ہارٹ سرجری، کیمیوتھیراپی، ریڈیو تھیراپی، اور دوسری عمومی سہولیات کے ساتھ ڈائلیسز جیسی سہولیات شامل ہیں۔ جدید طریقوں اورٹیکنالوجی سے مطابقت اور کارڈیوتھوریسک اور رگوں کی بیماریوں کی میدان میں تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کے لیے ممتازہارٹ سرجنوں کی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اس کے ساتھ ، اسکول کے طلباء، اساتذہ، ملازمین اور دیگر شہریوں کے لئے طبی امدار، گردوں کی دیکھ بھال اور دوسری صحت کی حفاظت سے متعلقہ مسائل پر مفت آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ تیسرے ہیلتھ ایکسپو کے دوران ایک طبی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جو مفت مشاورتی کیمپوں اور مفت طبی ٹیسٹوں پر مشتمل تھا۔ ان مفت خدمات کی فراہمی سے ہزاروں لوگ مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں کو اورصحت کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں کو مسلسل مالی امداد فراہم کی جاتی ہے جن میں الشفاء ٹرسٹ ، سوکت خانم میوریل ٹرسٹ، سہارا ٹرسٹ ، ایس او ایس ولیج شامل ہیں۔ ملک ریاض نے اپنی بے پناہ کاوشوں سے حقیقتا لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کوبہتر بنایا ہے۔ ملک ریاض کے صحت کے فلاحی منصوبوں کے اثرات دور تک پہنچ رہے ہیں کیونکہ ہر روزمفت موبائل اسپتالوں سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ باوجود اس سب کہ ان کا ماننا ہے کہ عام لوگوں کے صحت کے معیار کو بہتر بنانے اور ان کومعاشرے کا مثبت حصہ بنانے کے لیے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ About MRH ملازمین کی فلاح وبہبود معیشت انفراسٹرکچر ڈیلوپمنٹ PHILANTHROPY فہرست عطیات ڈیزاسٹر مینجمنٹ اعزازات تحائف JOIN US رابطہ کریں ہماری رابطہ فہرست میں شامل ہوں MEDIA & NEWS سمعی اور بصری Copyright © 2022 Target Marketing (Pvt) Ltd. All rights reserved. Social media icons are registered trademarks of their respective owners.
پہلے کوئی نو دن تک کچھ سرکاری اور غیر سرکاری چھٹیاں رہیں ان کے بعد سیاسی چھٹیاں شروع ہو گئیں جو اب تک جاری ہیں۔ چھٹیاں کرنے والے لیڈروں کو خود معلوم نہیں کہ ان کی یہ عیاشی کب تک جاری رہے گی۔ غربت اور بے روزگاری میں پھنسی ہوئی یہ قوم کب تک اپنی غربت کے یہ دن گزارتی رہے گی اور روتی پیٹتی رہے گی۔ ہر پاکستانی کو سوائے ان لیڈروں کے اچھی طرح معلوم ہے کہ اس کے شب و روز کس طرح گزر رہے ہیں اور وہ کب تک اس حال میں گزر بسر کرتا رہے گا لیکن عام پاکستانی جس حال میں بھی ہو لیڈر بہت خوش ہیں کہ پاکستان کے شہری جوق در جوق ان کے پیچھے چلے آ رہے ہیں کیونکہ اس بار لیڈروں کا جو گروہ ان کے سامنے ہے وہ ان کے پاکستان کو ہی بدل دینا چاہتا ہے۔ ایک نیا پاکستان جو کبھی بھٹو صاحب نے بنایا تھا انھوں نے پہلے تو فوجی حکمران اور اس قماش کے چند لیڈروں سے مل کر ملک کو دو ٹکڑے کیا پھر اس کے ایک ٹکڑے کو نیا پاکستان بنا کر اس کے وزیر اعظم بن گئے کیونکہ اگر پاکستان متحد رہتا تو اس کا وزیر اعظم اکثریت والے صوبے مشرقی پاکستان سے آنا تھا اور بھٹو صاحب کی زندگی میں ان کی باری بہت مشکل تھی۔ ایک بار بھٹو صاحب نے کہا تھا کہ میں سہروردی نہیں ہوں کہ اقتدار کا انتظار ہی کرتا رہوں۔ ہمارے خاندان کی جتنی عمریں ہوتی ہیں میں اس حد تک پہنچنے والا ہوں اور اس طرح جلدی میں ہوں چنانچہ سقوط ڈھاکہ ہو گیا۔ جناب بھٹو نے اس سے پہلے یہ سب ہوتا ہوا دیکھ کر کہا تھا کہ ’’خدا کا شکر ہے ملک بچ گیا‘‘ اس وقت بھی اپنے لیڈروں سے درخواست کی کہ نعوذ باللہ سقوط پاکستان نہ ہونے دیں ورنہ کیا ہو گا اس کا تصور بھی مشکل ہے کیونکہ عمران ہو یا قادری کسی کو بھی کچھ نہیں ملے گا۔ اس شدید ترین بحران میں مجھے ایک شخص دکھائی دیتا ہے‘ جماعت اسلامی کا سراج الحق جو ان خونخوار قسم کے لیڈروں میں صلح کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ برے حالات میں اگر کوئی قربانی دے گا تو وہ جماعت کے کارکن اور لیڈر ہوں گے جو اب تک سقوط ڈھاکہ کی قربانیاں دے رہے ہیں اور اسی پر زندگیاں قربان کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے لیڈروں کو اپنا دشمن ملک پاکستان یاد آتا ہے تو وہ یکایک غصے میں آ کر جماعت کے ایک اور لیڈر کو پھانسی پر لٹکا دیتے ہیں کہ انھوں نے بنگلہ دیش کی جگہ پاکستان کی حمایت کیوں کی تھی۔ سراج الحق صاحب کو آج بھی یہ سب کچھ یاد آتا ہے جب وہ سقوط ڈھاکہ جیسی کسی صورت حال کا سامنا کرتے ہیں تو کانپ جاتے ہیں اور لیڈروں کی منت سماجت شروع کر دیتے ہیں۔ موجودہ بحران میں اگر کوئی غیر جانبدار پاکستانی لیڈر تھا تو وہ جماعت اسلامی کا امیر تھا جس نے بے لوثی اور بے غرضی کے ساتھ ملک کی سیاسی صورت حال کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ وہ ہر لیڈر سے ملے ان کو درمیان کا اور سلامتی کا راستہ دکھایا‘ تجاویز پیش کیں اپنی مضبوط جماعت کو ہر قربانی کے لیے پیش کیا اگرچہ اس دوران مجھے نوابزادہ نصراللہ خان بھی یاد آئے لیکن جو بے غرضی اور بے لوثی سراج الحق میں دکھائی دی وہ ماضی میں کہیں دکھائی نہ دی لیکن برا ہو سیاسی مطلب پرستی کا ہر کوئی اپنے مطلب کی بات کر رہا ہے۔ ملک کے اجتماعی مفاد کی کوئی پروا نہیں کرتا۔ ان چھوٹے لوگوں کو یہ عقل نہیں ہے کہ ملک ہے تو ان کی لیڈری وغیرہ بھی ہے۔ ہماری ایک بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے کئی لیڈروں نے غیر ملکوں میں اپنے مضبوط ٹھکانے بنا لیے ہیں کہ وہ کسی بھی پہلی پرواز سے اپنے غیر ملکی خزانوں کے پاس پہنچ جائیں گے جس طرح ہمارے ترقی پسند کامریڈ سوویت یونین کی تحلیل کے بعد فوراً ہی واشنگٹن پہنچ گئے۔ ہمارے کئی لیڈروں کے گھر واشنگٹن میں بھی تیار ہیں بلکہ ان کے خاندان بھی ملک سے باہر مستقل طور پر مقیم ہیں مثلاً ہمارے ایک وفاقی لیڈر اور وزیر کا پورا خاندان ہی امریکا میں مقیم ہے۔ اسی طرح کئی لیڈر ہیں جن کے بیٹے باہر کے ملکوں میں ان کا کاروبار دیکھ رہے ہیں۔ غیر ملکی بینکوں میں اربوں روپے تو کئی ایک لیڈروں کے محفوظ ہیں ایسے لیڈروں کو ملک کی کیا پروا ہے جب کہ وہ تو یہاں اقتدار کے مزے اڑانے کے لیے موجود ہیں جو باہر کے کسی ملک میں میسر نہیں وہ پاکستان میں جیب خرچ کے لیے بھی کروڑوں روپے رکھ لیتے ہیں اور بڑے اطمینان کے ساتھ سیاست کرتے ہیں۔ اگرچہ بعض صورتوں میں یہ سیاست مہنگی بھی پڑتی ہے جیسی بھٹو اور ان کی بیٹی کو لیکن آمریت مزے میں رہتی ہے۔ بات یوں ہے کہ ملک کی فکر جتنی مجھے اور آپ کو ہے اتنی کسی بھی لیڈر کو نہیں کیونکہ ہمارا تو اس ملک سے باہر کچھ بھی نہیں۔ جو لوگ اپنے ملک میں بمشکل گزر بسر کرتے ہیں وہ باہر کی بات کیسے کر سکتے ہیں۔ اس لیے یہ ہمارا فرض ہے اور ہمارے جیسے فقیر لیڈروں سے ہی ہمیں کچھ امید ہے کہ وہ اس ملک کے لیے اپنی جان بھی دے دیں گے جیسے سراج الحق جن کے پاس لباس کا دوسرا جوڑا بھی نہیں ہے۔ دو وقت کی روکھی سوکھی روٹی اور پھٹے پرانے کپڑوں کا ایک جوڑا ہی ان کا کل اثاثہ ہے اس لیے وہ جتنے کچھ بھی ہیں اسی ملک کے ہیں۔ دلچسپ صوت حال کہ نہ کچھ ملک کے اندر ہے نہ باہر۔ ایسے فقیروں سے ہی ملک کی سلامتی کی امید کی جا سکتی ہے اور جب میں نے دیکھا کہ سراج صاحب سرگرم ہیں اور ہر لیڈر کی منت سماجت کر رہے ہیں کہ خدا کے لیے کسی بات پر متفق ہو کر ملک کو بچانے کی کوشش کرو تو قدرے امید بندھی کہ شاید اس بحران سے نکلنے کی کوئی صورت نکل آئے ورنہ واشنگٹن سے لے کر دلی تک ہر کوئی اپنے اس تازہ شکار پر نظر جمائے ہوئے ہے۔ امریکا نے مسلم دنیا کے خلاف جو گیم شروع کر رکھی ہے اس میں ایٹمی پاکستان اور اس کی جری اور محب وطن فوج ہی رکاوٹ ہے اور یہ رکاوٹ اندرون ملک کی خانہ جنگی یا اختلافات کی وجہ سے بھی دور ہو سکتی ہے۔ پاکستانی اپنے اندرونی حالات پر غور کریں اور ملک کو سلامت رکھیں۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں کیچڑ بیٹی کی شادی میں شوہر نے بیوی کو طلاق دیدی، ویڈیو وائرل آرمی چیف کے اثاثوں سے متعلق اعدادو شمار گمراہ کن ہیں، آئی ایس پی آر برادر ملک پاکستان موجود ہے تو تجارت کسی اور سے کیوں کریں، صدرآذربائیجان میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ ڈیٹنگ کے چکروں میں پڑوں، کارتک آریان فیفا ورلڈکپ؛ ڈریسنگ روم میں ’’قوم پرست پرچم‘‘ کی تصاویر سامنے آنے پر تحقیقات شروع ورون دھون کا ثانیہ مرزا کی محبت میں مبتلا ہونے کا انکشاف کے پی اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانے کیلیے قانونی راستہ اختیار کریں گے، اپوزیشن تازہ ترین سلائیڈ شوز سعودی عرب کی ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان لانگ مارچ انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
تازہ ترین) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ قصور واقعہ میں بھی پنجاب کے سیاستدان اور پولیس ملوث ہے۔معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے،ملزموں کو عبرت ناک سزا دی جائے ورنہ ہم نہیں چھوڑیں گے۔میں فیصلہ کیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو پٹواری اور تھانہ کلچر سے آزاد کرائوں گا۔ پرانے طرز کی سیاست اور انداز حکومت ناکام ہو گئے اسی لئے ہری پور میں پرانے اور نئے پاکستان والوں کا 16 اگست کو مقبابلہ ہو گا۔ Previous articleپاکستان ریلویز کا ترقی کی جانب ایک اور قدم Next articleاب روبوٹ خدمت کرے گا۔ RELATED ARTICLESMORE FROM AUTHOR Appeals against Nawaz Sharif’s sentence will be heard today CM Usman Bazdar and Asim Saleem Bajwa meet, agree on proposal to build China Center, C-Pack Tower in Lahore
مرکب عددی ہے۔ سنسکرت زبان کے لفظ 'اَٹّھارَہ' کے ساتھ انگریزی لفظ 'پاؤنڈ' سے ماخوذ 'پَن' کے ساتھ 'ی' نسبتی فارس قاعدے کے تحت لگائی گئی ہے۔ معانی اسم آلہ ( مؤنث - واحد ) ١ - "اٹھارہ پونڈ کے گولے کی توپ۔" "انگریزی بیوگل فوج کو ہشیار کرنے نہ پایا تھا کہ ایک اٹھارہ پنی توپ کا گولہ آ کے پڑا۔" ( ١٩٠٣ء، چراغ دہلی، ٤٣ )
فٹبال ورلڈکپ:بیلجیئم ورلڈکپ سےباہر،کروشیا اورمراکش اگلے مرحلےمیں پہنچ گئے قطر ورلڈکپ میں چارج ہونے والی فٹبال کا استعمال ٹک ٹاک پرزیادہ فالورزہونےکےحسد میں بھائی نےبھائی کو قتل کردیا امریکی سائفرپروضاحت دیں،ایف آئی اے نےعمران خان کو دوبارہ طلب کرلیا اسلام آبادائیرپورٹ پرمسافرسےرشوت وصول کرنےوالےاےاین ایف کےاہلکارمعطل (ویڈیو) شادی کی پہلی صبح ہی امریکی گلوکارجیک فلنٹ چل بسا اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو ضمنی الیکشن عام انتخابات تک موخر بھی ہوسکتے ہیں،رانا ثناءاللہ عمران خان سے پرویز الہٰی کی ملاقات،پنجاب اسمبلی توڑنے کے حوالے سے مشاورت راولپنڈی ٹیسٹ:انگلینڈ نے112 سالہ پراناریکارڈتوڑدیا، پہلےروز506 رنز بنا ڈالے ایلون مسک کی کمپنی مریضوں کےدماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرے گی Twitter Tweets by hurriyatpk1 شیئر کریں کراچی: ستمبرمیں ڈینگی کے6 ہزار سےزائد مصدقہ کیسز رپورٹ اکتوبر 3, 2022 October 3, 2022 کراچی میں ماہ ستمبر کے دوران مہلک ڈینگی وائرس کے 6 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ زیادہ تر اموات بھی اسی مہینے رپورٹ ہوئیں۔ محکمہ صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ روز کورنگی سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ڈینگی بخار کے باعث نجی اسپتال میں دم توڑ گیا۔سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سندھ میں اب تک رپورٹ ہونے والے کُل 9 ہزار 826 ڈینگی بخار کے کیسز میں سے 74 فیصد ستمبر میں ریکارڈ کیے گئے، اس لحاظ سے یہ مہینہ رواں سال ڈینگی سے ہونے والی اموات کے حوالے سے مہلک ترین ثابت ہوا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، کراچی ڈویژن میں 6 ہزار 53 تصدیق شدہ کیسز میں سے ایک ہزار 9800 صلع شرقی سے رپورٹ ہوئے، اس کے بعد ضلع وسطی سے ایک ہزار 368 کیسز،کورنگی سے ایک ہزار 112 کیسز، ضلع جنوبی سے 846 کیسز، ملیر سے 369 کیسز، کیماڑی سے 192 کیسز اور ضلع غربی سے 186 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں گزشتہ چند ماہ کے دوران ڈینگی وائرس سے 39 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ان میں سے صرف کراچی میں 36 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، زیادہ تر اموات ستمبر میں رپورٹ ہوئیں۔گزشتہ سال سندھ میں ڈینگی سے 17 اموات ہوئیں جبکہ 2019 میں 46 اموات ہوئیں، محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 3 مریض 2020 میں ڈینگی کے سبب وفات پا گئے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہر کے ہسپتالوں پر مسلسل دباؤ برقرار ہے کیونکہ ڈینگی کیسز کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آرہی۔ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں سندھ پبلک ہیلتھ لیب کے سربراہ اور مالیکیولر پیتھالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے بتایا کہ ‘ہم نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران یونیورسٹی کی مرکزی لیبارٹری میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد میں بتدریج اضافہ دیکھا ہے، امکان ہے کہ یہ شرح اکتوبر کے وسط تک عروج پر پہنچ جائے گی’۔ تاہم انہوں کہا کہ موسمی حالات اس شرح کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، سرد خشک موسم کی جلد آمد یقینی طور پر صورتحال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی اور دسمبر کے مہینے میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئے گی۔ ڈاکٹر سعید خان کے مطابق جو مریض پہلے اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں وہ دوسرے ‘سیرو ٹائپ’ سے دوبارہ انفیکشن کی صورت میں زیادہ شدت سے بخار میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ‘وائرس کے 4 مختلف سیرو ٹائپس ہیں جو ڈینگی کا سبب بنتے ہیں، خیال کیا جاتا ہے کہ ڈینگی سے صحتیابی اس سیرو ٹائپ کے خلاف تاحیات استثنیٰ فراہم کرتی ہے، ہمارے ملک میں سیروٹائپ-2 زیادہ عام ہے، ڈینگی کے پہلے حملے میں تیار ہونے والی اینٹی باڈیز دیگر سیرو ٹائپ کے سبب ہونے والے انفیکشن سے صحتیابی میں سہولت فراہم کرتی ہیں’۔ فی الحال سندھ کے متعدی امراض کے اسپتال اور ریسرچ سینٹر (ایس آئی ڈی ایچ آر سی) میں علاج کے لیے داخل ہونے والے کُل 147 مریضوں میں سے 70 ڈینگی اور 15 ملیریا کے مریض ہیں، ستمبر میں ہسپتال میں ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد 150 سے بڑھ کر 300 تک پہنچ گئی۔ ایس آئی ڈی ایچ آر سی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالواحد راجپوت نے کہا کہ ‘ہمارے پاس ڈینگی بخار سے اب تک ایک موت ہوئی ہے، ایک 10 سالہ بچی کو تشویشناک حالت میں ہمارے پاس لایا گیا اور وہ کم از کم 3 سے 4 روز وینٹی لیٹر پر رہی’۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 90 فیصد مریض بغیر کسی سنگین پیچیدگی کے صحت یاب ہوئے اور 10 فیصد سے بھی کم کیسز میں خون کی منتقلی کی ضرورت پڑی۔ ڈاکٹر عبدالواحد راجپوت نے امید ظاہر کی کہ اکتوبر میں کیسز کم ہونے کا امکان ہے کیونکہ رواں مہینے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے اور مختلف علاقوں سے پانی کی نکاسی جاری ہے۔ پاکستان کی متعدی امراض سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر رفیق خانانی کے مطابق رواں برس ڈینگی وبا نے کراچی کے تمام علاقوں اور معاشرے کے تمام طبقات کو متاثر کیا۔ مزید پڑھیں: کراچی میں ڈینگی سے 27 اموات، ماہرینِ صحت کا اعدادوشمار پر شکوک کا اظہار انہوں نے کہا کہ ‘پہلے یہ کیسز چند قصبوں تک محدود ہوتے تھے لیکن رواں برس اس بیماری نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ہسپتالوں میں بستر ختم ہو گئے ہیں’۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وبا کے اثرات کا بڑا تعلق شہر میں صفائی کی ناقص صورتحال اور کھانے کی خراب عادات سے ہے۔
وزیراعظم سے آصف زرداری کی ملاقات،پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلیوں کی تحلیل پر مشاورت… فواد چوہدری کی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے سفارتخانے میں ملاقات… عمران خان آئندہ ہفتے اسمبلیاں تحلیل کرنے سے متعلق اہم اعلان کرینگے… بھارت یکم دسمبر کو ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرائے گا… برطانیہ:بجلی کی بچت کیلئے صارفین کیلئے خصوصی اسکیم مؤخر… اطالوی ماڈل کی ارباز خان سے شادی کرنے سے متعلق لب کشائی… فیروز کیساتھ کام کرنے میں اچھا محسوس نہیں کرتی:اقرا عزیز بشریٰ انصاری اور اسما عباس کی والدہ انتقال کرگئیں… جنوبی ایشیائی افراد کو ذیابیطس جیسے مرض سے نجات دلانے کا طریقہ دریافت… شادی میں بوڑھے شخص کو تھپڑ مارنے والا سعودی شہری گرفتار… 34 شیئر کریں گندی سیاست انگیخت: امتیاز عالم admin ستمبر 24, 2022 September 24, 2022 0 تبصرے Spread the love طوفان بدتمیزی کے جلُو میں گندی سیاست سے بڑے سیاسی اختلافات تو کیا دور ہونے تھے، اس کے ہاتھوں سیلابی آفت اور معاشی بدحالی پر قومی اور بین الاقوامی توجہ مانند پڑگئی ہے۔ ایک طرف وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو عالمی امداد اور قرضوں میں رعایت کے لیے اقوام متحدہ اور اس کے اجلاس میں شریک رہنماﺅں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرتوڑ کوشش کررہے ہیں تو دوسری جانب عمران خان اس نہایت اہم سفارتکاری کے بخیے ادھیڑنے اور ہر حالت میں فوری (اب غالباً مارچ میں) انتخابات اور اس کے بعد نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے اسلام آباد پر دوسری یلغار کی تیاریاں کررہے ہیں۔ ایک تہائی ملک پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور یو این کے سیکرٹری جنرل پانی اور قرضوں میں ڈوبے ہوئے پاکستان کی مدد کے لیے عالمی امداد اور قرضوں میں چھوٹ کے لیے بار بار اپیلیں کررہے ہیں، لیکن اسلام آباد کا خوفناک سیاسی منظرنامہ انتہائی مختلف پیغام بھیج رہا ہے کہ نہ جانے حکومت کب چلی جائے یا پھر سیاسی طوائف الملوکی ملک کو لپیٹ میں لے لے۔ ایسے میں کون ماحولیاتی تباہی پہ کروڑوں پاکستانیوں اور تباہ حال وسیع علاقوں کی مدد کو سنجیدگی سے لے گا۔ یہ گندی سیاست ہی ہے جس نے ملک کو درپیش دو وجودی بحرانوں یعنی سیلابی تباہی اور معاشی بحران سے نہ صرف توجہ ہٹائی بلکہ عمران خان سمیت تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پہ نہایت گمراہ کن پراپیگنڈہ مہم چلائی کہ مالی امداد موجودہ حکمران ہڑپ کرجائیں گے۔ گویا، یہ کہا گیا کہ پاکستان کی مدد نہ کی جائے اور اگر کی جائے گی غبن ہوجائے گی۔ اس سے پہلے ہم دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح مالیاتی دیوالیہ اور معاشی دھڑن تختے کو یقینی بنانے کے لیے عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے توڑا اور عدم اعتماد کے بعد جون تک معاشی دیوالیہ کے لیے حالات پیدا کردیتے تھے اور پھر نئی منتخب حکومت کی آئی ایم ایف سے بات چیت اور ہونے والے معاہدے کو سابقہ حکومت کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ شرمندہ ہونے کی بجائے، غصہ اس بات پر نکالا گیا کہ ان کی ٹیلی فون پہ گفتگو کیوں اور کس نے ٹیپ کی؟ اس گندی سیاست کے ہاتھوں، مذہب محفوظ ہے، نہ مملکت، سیاست گالی گلوچ کی نذر ہوئی، مکالمہ زہر آلود ہوا، مقتدر اداروں کی دوبارہ حمایت حاصل کرنے کے لیے سو جتن کیے گئے، آرمی چیف کی تعیناتی کا آئینی عمل خراب کیا گیا، عدلیہ کے معاملات میں فوجداری توہین عدالت کی گئی، الیکشن کمشن جیسے ادارے کی مٹی پلید کی گئی، میڈیا کو گند کا ٹوکرا ظاہر کیا گیا اور ان کے بِرتے پہ جو صحافت کے ماتھے پہ کلنک کا ٹیکہ ہیں۔ عالمی طاقتوں سے بے مقصد محاذ آرائی کی گئی کہ عوامی قبولیت ملے، نہ کوئی نظریہ، نہ مقصد۔ حقیقی آزادی کی لایعنی جدوجہد اور مرنے مارنے کی اشتعال انگیزیاں۔ زرا کوئی ان احمقوں سے پوچھے کہ ایک جدید نوآبادیاتی ریاست جس پر امرا کا قبضہ ہے، جس کی معیشت قرضوں میں ڈوبی ہوئی اور دست نگر ہے اور جو عالمی طاقتوں کی باجگزار ہے اور جو مفت خور ہے (ویسے ہی جیسے خان صاحب خود )کی حقیقی آزادی کے لیے ان کے پاس اگر کوئی انقلابی پروگرام نہیں تو کوئی حقیقت پسندانہ متبادل پروگرام کیا ہے۔ وہ وفاقی اور سندھ حکومت پہ تو سیلاب زدگان کی بحالی کے حوالے سے خوب برس رہے ہیں، لیکن سیلاب اور سیلاب زدگان ان کی تھوڑی بہت توجہ کے بھی مستحق نہیں رہے، نہ ہی ان کی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومتیں کوئی امدادی سرگرمیاں کرتی نظر آتی ہیں۔ محترمہ ثانیہ نشتر مشکل میں پھنسی ہیں کہ پی ٹی آئی کی دو صوبائی حکومتوں کو کس طرح احساس پروگرام کا حصہ بنائیں۔ سوائے چور چور، غدار غدار، سازش سازش اور مغلضات کے ان کے بیانیہ کے پلے کیا ہے؟ ایسے غیر ذمہ دار، کھلنڈرے اور لونڈے لپاٹوں کے ہاتھوں اس ملک کی باگ ڈور ہاتھ لگ گئی تو جانے ملک کیسے کیسے دیوالیہ پن اور دیوانگی کا شکار ہوجائے۔ ویسے بھی ملک کے پلے کیا بچا ہے، اس کو ہر طرح سے نہ صرف بچانے بلکہ آگے بڑھنے کے لیے نہایت منفرد اور تحقیقی و پائیدار، خوشحال اور سبزہ زار متبادل پروگراموں او رمنصوبوں کی ضرورت ہے۔ لیکن 13 جماعتوں کی دو ووٹوں کی اکثریت پہ ٹکی کمزور حکومت کر بھی کیا سکتی ہے۔ عمران خان فوری انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کررہے ہیں جو سیلاب میں ڈوبے ہوئے ایک تہائی پاکستان کو ووٹ کے حق سے محروم رکھ کر ہی کیا جاسکتا ہے۔ مارچ تک تو پانی نے اترنا ہے اور انتخابات زیادہ سے زیادہ اگست /ستمبر میں ہوسکتے ہیں، وہ بھی تب اگر پھر سے طوفانی بارشیں اور سیلاب نازل نہ ہوئے۔ بھلا دو چار مہینے سے کونسی قیامت ٹوٹ جائے گی، گندی سیاست تو سیلاب زدگان کی عدم بحالی اور تعمیر نو میں تاخیر پہ بھی کی جاسکتی ہے۔ پھر اس کا دوسرا مطالبہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہے، آخر وہ ان کے ہاتھ میں کیوں اور کیسے دے دیا جائے۔ یہ وزیراعظم کا استحقاق ہے اور اس کا ایک آئینی طریقہ ہے۔ بجائے اس کے کہ سیاسی مخالفین اسے فٹ بال بنائیں، بہتر ہوگا کہ سینئر ترین کو اس کا حق دے دیا جائے۔ عمران خان کو اب اتنی قبولیت حاصل ہونے کے باوجود آخر فوجی بوٹ کی ابھی بھی کیا ضرورت ہے۔ فوجی سیاسی مدد کے دوبارہ حصول کی سیاست نے ان کی سیاست کے پلے کوئی جمہوری رمق بھی نہیں چھوڑی۔ وہ اپوزیشن کو مانتے ہیں، نہ ناقدانہ میڈیا کو اور نہ غیر جانبدار غیر سیاسی اداروں کو۔ ان کا حتمی مقصد ذاتی مطلق العنانئیت ہے جس کے زور پہ وہ کسی بنا پر جس کو چاہے تختہ دار پہ لٹکا دیں اور ان کے اس فسطائی خیال کی حمایت میں بڑے بڑے فسطائی جفادری دن رات زہر اُگل رہے ہیں۔ معیشت کی بری حالت سیلاب سے اور تباہی کا شکار ہوچکی ہے۔ مستقبل نہایت تشویشناک ہے۔ اس وقت پاکستان کے ذمہ 97 ارب ڈالرز کا بیرونی قرضہ ہے۔ بلاول بھٹو نے سیلاب اور قرضوں کے حوالے سے بہت عمدہ لائن لی ہے۔ انہیں معلوم تھا کہ قرضے تو معاف ہونے سے رہے، نہ انہوں نے بھیک مانگی۔ ان کا زور ماحولیاتی انصاف اور عالمی ماحولیاتی بحران کے حوالے سے بڑے کثافت کاروں کے سامنے ان کے ہاتھوں ماحولیاتی تباہی کے ازالے کا کیس بدرجہ اتم پیش کیا ہے۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کی چیف سے اس کے پروگرام کی شرائط میں نرمی اور تین ارب ڈالرز کی یکمشت ادائیگی کا تقاضہ کیا ہے اور وزیر خزانہ نے پیرس کنسورشیم کے ممالک سے 10 ارب ڈالرز کے قرض کی ری شیڈولنگ کی درخواست کی ہے۔ فرانس کے صدر اور یو این سیکرٹری جنرل نے ڈونرز کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، ان کی قرض کی ادائیگی کے بجائے قرض کی قسطوں کا سیلاب سے بحالی کے لیے استعمال کی تجویز کو کافی پذیرائی ملی ہے ۔ جبکہ سیلاب کی تباہ حالی کا جائزہ اگلے ماہ تک تیار ہوجائے گا جس کی بنیاد پر اسلام آباد میں بھی ڈونرز کانفرنس منعقد کی جاسکے گی۔ امریکہ کے صدر بائیڈن نے بھی پانی میں ڈوبے ہوئے پاکستان کی بھرپور مدد کی اپیل کی ہے۔ عالمی امداد کی مہم کے لیے اکتوبر، نومبر بہت اہم ہوں گے اور یہی وہ وقت ہے جب عمران خان پاکستان کے سری لنکا بننے کے امکان کو حقیقت کا روپ دھارنے کے لیے اسلام آباد پہ فیصلہ کن یلغار کریں گے۔ یہ صرف گندی سیاست ہی نہیں، خطرناک سیاست بھی ہے جو عوام کے مفاد میں ہے نہ ملک کے مستقبل کے لیے اچھا شگون ہے۔ عوامی سیاست یا پوپولزم کا ایسا جمہور مخالفت ، جمہوریت دشمن اور معاشی تباہی کا ایجنڈا نہ کبھی سنا نہ دیکھا۔ بنی گالہ سے اگر ایسا ہی کوئی تباہ کون ریلا برآمد ہوگا، تو جانے راولپنڈی سے کیا برآمد ہوجائے؟ کیا عمران خان یہی چاہتے ہیں؟
“ای بابئی خدا نجات بدہ از دست از تو شُملی، تو رسوا ، کد ایقس زبان درازی از تو ، تو دہ دو روزخاد سر خو سفید کدہ امادی پس از خانے شوئی خو۔ ای بابئی تور ہ چپ بوبرہ انگہ”۔ یعنی “اللہ معاف کرے، جتنی گز بھر کی تمہاری لمبی زبان ہے، تم تو دو دن بھی کسی کے ساتھ ٹک کرنہیں رہ پاؤگی اور شادی کے دوسرے دن ہی واپس بھیج دی جاؤگی!” دادی کے یہی الفاظ سنتے سنتے میں بڑی ہوئی تھی۔ اور میرا جواب بھی ہمیشہ یہی ہوتا تھا کی اگر تمہاری چڑیل جیسی بیٹیوں کے ساتھ لوگ رہ سکتے ہیں تو میں تو اُن سے کئی درجے بہتر ہوں۔ اگر آپ کے خیال میں میرا گزارا کسی کے ساتھ نہیں ہو گا تو آپ ہی میری عادت ڈال دیجیۓ، طلاق ہو کرآ بھی گئی تو میں نے یہی رہنا ہے، تب آپ کو دقت نہیں ہو گی۔ آپ تو یہی چاہتی ہےناں کہ میں چپ چاپ آپ کی سنتی رہوں اور امی کی طرح آپ کی جوتیاں کھاؤں! تو میں آپ کو بتا دوں کہ امی کی بیٹی ضرور ہوں لیکن پوتی میں آپ کی ہی ہوں اور یہ میں نے آپ سے ہی تو سیکھا ہے کہ اپنےسامنے آنے والے ہر دوسرے شخص کا منہ نوچتی رہوں۔ کسی بھی روایتی دادی اور پوتی کے برعکس میری اور دادی کی کبھی نہیں بنی، ہم دونوں کا جھگڑا روز کا معمول تھا۔ جتنی نفرت اور غصّہ اُن کی آنکھوں میں میرے لیے ہوتا تھا، اس کا جواب میں کبھی ڈھونڈ نہیں پائی ۔ ہاں البتہ میرا لڑکی ذات ہونا ان کے لیے بہت تکلیف دہ حقیقت تھی ۔ امی تو شروع سےہی اپنے منہ میں دہی جمائے بیٹھی تھی۔ ان کے حصّے کی زبان بھی مجھے استعمال کرنی پڑتی تھی۔ لگتا تھا وہ میری نہیں میں اُن کی امی ّ ہوں، دادی سے اُن کو بچانے کے لئے ہر بار مجھے ہی بیچ میں کودنا پڑتا تھا۔ ظلم سہنے کی اُن کو عادت جوہوگئی تھی۔ خود تو کچھ نہیں کہتی تھی الٹا مجھے چپ کرانے کی ناکام کوشش کرتی ۔ اور کچھ نہیں کر سکتی تھی تو مجھے کمرے میں بند کر کے خود کو دادی کے حوالے کردیتی۔ کاش دادی صرف لعن طعن اور گالم گلوچ پر ہی اکتفا کرتی۔ بات بات پر امی کی مار پیٹ کیے بغیر ان کے حلق سے نوالہ نہیں اترتا تھا۔ میری لڑاکا طبیعت کے سبب وہ گالم گلوچ اور بد دعاؤں سے کام چلا لیتی تھی لیکن اپنا باقی ماندہ غصّہ کسی نا کسی بہانے امی پر نکال لیتی تھی ۔ مار پیٹ کرتے ہوۓ وہ بھول جاتی کہ وہ ایک زندہ انسان کو مار رہی ہے۔ دیکھنے سننے والوں نے دادی کو ہٹلر دادی کا نام دے رکھا تھا ۔ لگتا نہیں تھا کی دادی کی عمر ساٹھ سال سے اوپر ہے۔ چست و چالاک ، چھریرا بدن اور انتہائی شریر طبعیت کی مالک۔ اپنی اکلوتی بہو پر جتنے ظلم کے پہاڑ وہ ڈھاتی آئی تھی، سارا خاندان اور محلہّ اُس کا گواہ تھا۔ گھر میں شاید کچھ سکون رہتا اگر میری دونوں شادی شدہ پھوپھیاں اپنے اپنے بچوں سمیت ہر دوسرے دن نہ آدھمکتیں ۔ ہر بار اُن کے آنے پر ایک تماشہ ضرور ہوتا۔ دونوں ایک سے بڑھ کر ایک لڑاکا تھیں ۔ “یک کم ، دو غم ، سہ سم” کی ایکدم صحیح عکاسی کرتیں۔ وہ تینوں اکھٹے ہوتیں تو میری اور امی کی شامت آ جاتی۔ امیّ کے جسم پر جگہ جگہ زخم کے گہرے نشانات، دادی، میری فسادی پھو پھیوں اور ان کے مجازی خدا کی مرہون منت تھے۔ اُن کو کبھی میں نے نارمل حالت میں نہیں دیکھا تھا۔ کھبی سر پر پٹّی، کبھی ٹوٹا ہوا بازو، کبھی ماتھے پر گہرے زخم تو کبھی کچھ اور۔ غرض ظلم و ستم کی چلتی پھرتی زندہ مثال تھی۔ طبیعت کی انتہائی عاجز اور خاموش مزاج۔ اتنی کمزور اور لاغر کہ دو ثانیے کیلئے ناک پکڑلو تو ان کا دم ہی نکل جائے۔ اپنے نام کی مانند وہ گل چہرہ تھی۔ چہرے پر زخموں کے گہرے نشانات ہونے کے باوجود اُن کے خوبصورت نین نقش سے اُن کا حسن بحال تھا۔ گول چہرہ ، سفید رنگت ، بڑی بڑی بھوری آنکھیں، متوازن مگر اونچی ناک اور بھورے بالوں والی بلند قامت پری چہرہ عورت۔ اس کے برعکس اُن کے میاں یعنی میرے ابّا حضورکا حلّیہ دیکھ لیجیے۔ یہاں پراگر میں کسی قسم کی غلط بیانی یا جانبداری سے کام لوں تو میرا قلم ٹو ٹ جائے۔ ابّا کا قد تاحیات چار فُٹ ہی رہا۔ نہایت سادہ الفاظ میں وہ ایک ننھے منے سے آدمی تھے۔ شکل و صورت میں اتنا بھی بگاڑ نہ آتا اگر حد سے زیادہ بڑی اور موٹی ناک سے اُن کے چہرے کے باقی خدوخال متاثر نہ ہوتے۔ خود میری دادی بیان کرتی ہے کہ اُن کے لخت جگر کی پیدائش پر جب میرے مرحوم دادا نے پہلی مرتبہ اُن کو گود میں اٹھایا تھا تو بسم اللہ، سبحان اللہ یا ماشا اللہ کے بجائے بے ساختہ اُن کے منہ سے نکل گیا تھا ” توووّ ای باچہ کو پُر از بینی یہ” یعنی “برخوردار تو ناک ہی ناک لے کر پیدا ہوئے ہیں”۔ وزن بہت ہی زیادہ اور باہر کو نکلتی ہوئی بڑی سی توند۔ کسی بچے کے مانند چھوٹے چھوٹے ہاتھ پیر تھےجو اُن کی عمر اور حلیے سے کسی بھی لحاظ سے مطابقت نہیں رکھتےتھے۔ بہت ہی بے سرے انداز سے ترشی ہوئی مونچھ اور داڑھی ،سر کے بال اتنے گھنے اور درشت تھے کہ اگر وقت پر نا کٹوائےجاتے تو اُن کا حلیہ اتنا ڈراؤنا ہو جاتا کہ خود میری دادی پھوپھیوں کے بچوں کو ابّا کی ڈراونی شکل یاد دلا دلا کر سلُاتی تھی۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ مرحوم دادا میرے ابّا کو دیکھ کر دادی سے پوچھا کرتے تھے “بیگم تمہیں کامل یقین ہے ناں کہ یہ ہمارا ہی تخلیق کردہ نمونہ ہے؟ میرا مطلب ہے غلطی سے کہیں پر بدل ودل گیا ہوگا”۔ جواب میں دادی کی ایک گھورتی ہوئی نظر دادا ابا کو چُپ کرا نے کے لیے کافی ہوتی۔ خیر شکل و صورت جیسی بھی ہو، انسان کے اچھے اخلاق و کردار سے وہ کافی حد تک دب ہی جاتی ہے۔ مگر ابا حضور، اللہ نے جیسی شکل دی تھی اُس سے کہیں زیادہ خراب اور برا ان کا اخلاق تھا۔ طبیعت میں تندی اور غصہ ان کودادی سے وراثت میں ملا تھا جو بد قسمتی سے آگے مجھ میں منتقل ہوا تھا۔ قسم خدا کی میں نے آج تک اُن کے جیسا نکما اور کام چور بندہ نہ دیکھا نہ سنا۔ بس اللہ سے یہی دعا کرتی رہتی کہ اُن کی اس نایاب تخلیق کی میرے ابا آخری کاپی ہوں۔ مجھے تو یہی لگتا تھا کہ دادی کو سارا غصہ اسی بات کا تھا کہ اُن کے نکمے بیٹے سے کوئی امید نہیں رکھی جا سکتی تھی ۔ ایک پوتا ہی ہوتا تو شاید اُن کے کوئی کام آجاتا لیکن ہوئی پوتی۔ کام کے نہ کاج کے دشمن اناج کے! یہی میرے ابا پر خوب جچتا تھا۔ سارا سارا دن بستر توڑتے رہتے اور اٹھتے تو اپنی بچگانہ اور بے ہنگم حرکتوں سے سب کی ناک میں دم کردیتے۔ خدا میرے مرحوم دادا کو جنت نصیب کرے کہ اُن کا ابا کے لیے وراثت میں چھوڑے ہوئے ہمارے موجودہ گھر کے علاوہ ایک اور بڑے سےمکان اور مارکیٹ میں آدھے درجن دکانوں کے کرایوں سے ہم چار جانوں کا گزارا ہو جاتا تھا ورنہ شاید ابا کی سُستی اور کاہلی کے سبب ہم فاقوں مرتے۔ سالوں پہلے میں نے اس گھر میں آنکھ کھولی تو دادی نے میرا نام بس بی بی تجویز کیا۔ سننے پر ہی پتہ چل جاتا ہے کہ یہ ایک نام سے زیادہ ایک دعا ہے۔ یعنی “اے پاک بی بی بس کر، ہمیں اور بیٹی نہ دے” اور حقیقت بھی یہی تھی کہ ان کو امّی سے بیٹا ہی چاہیے تھا۔ اللہ کی مرضی کہ میرے بعد یکے بعد دیگرے امّی کے ہاں تین عدد بیٹے ہوئے لیکن ایک بھی زندہ نہ رہا اور عمر کے پہلے برس ہی وہ اس دنیا سے رخصت ہوگئے ۔ اُس کے بعد امی کو کبھی بچہ نہ ہوا، اور دادی کے لیے وہ تا حیات اُن کے ارمانوں کی قاتل بنی رہی۔ خیر میرا نام بس بی بی تو نہیں رکھا گیا البتہ ابّا اور پھوپھیوں کی خواہش پر فر شتہ رکھا گیا۔ لیکن دادی کے بقول “فرشتوں والی کوئی بھی صفت تو تجھےچھو کر بھی نہیں گزری، معصومیت اور شرافت سے تو گویا تم دور دور تک واقف ہی نہیں ہو، شروع سے ہی انتہائی درجے کی لڑاکا اور زبان دراز لڑکی ہو تم۔ فرشتہ نہیں کوئی شیطان ہو اورعذاب ہی عذاب ہوتم”۔ اب بچپن سے جو دیکھا تھا وہی تو سیکھا تھا۔ چپ اور عاجز طبیعت کی تو گھر میں ایک اکیلی امی ہی تھی جبکہ تیز و تند لہجے، ہر بات پر لڑنے جھگڑنے والے زبان کے انتہائی تیز میرے اردگرد چار چار لوگ تھے۔ تو بس ان کا اثر مجھ پر زیادہ ہوا تھا۔ جب تک چھوٹی تھی امی پر ظلم و ستم کو دیکھ کر روتی اور سب کو بد دعائیں دیتی رہتی تھی۔ لیکن جوں جوں بڑی ہوتی گئی امی کی مظلومیت کو دیکھ کر اُن کی ڈھال بن کر دادی اور ابّا کے سامنے کھڑی ہو جاتی ۔ امی واقعی میں دنیا کی سب سے مظلوم عورت تھی۔ آگے پیچھے کوئی نہیں تھا۔ نہ ماں باپ نا ہی کوئی بہن بھائی۔ پلی بڑھی بھی اپنے کسی رشتے دار کے گھر میں تھی۔ شاید اسی لئے دادی، ابا یا پھو پھیوں کو اُن پر ظلم کرتے ہوئے کوئی خوف محسوس نہیں ہوتا تھا۔ وہ سارا سارا دن کام میں جتی رہتی اور غلاموں کی طرح سب کی جی حضوری کرتی۔ اگر کھبی کوئی بھول چوک ہوتی تو معافی کی حقدار بالکل نہیں تھی۔ سب کو کھانا پانی دے کر خود آخر میں کچن میں ہی دو نوالے حلق سے اتارلیتی۔ مجھے ٹھیک سے یاد نہیں کہ کھبی باقی گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر اُنہوں نے کھانا کھایا ہو۔ مار کھا کھا کر اتنی ڈرپوک ہوگئی تھی کہ اپنے نام کے پکارے جانے پر تھر تھر کانپنے لگتی۔ لیکن سخت سے سخت تکلیف پر بھی میں نے اُن کے آنسو کھبی نہیں دیکھے تھے۔ شاید وہ سوکھ چکے تھے۔ میری منت سماجت کرتی رہتی کہ میں اُن کے لیے دادی اور ابّا سے نا لڑا کروں کیونکہ دادی یا کسی اور کا مجھےبُرا بھلا کہنا انہیں بہت دکھ دیتا تھا۔ لیکن مجھ سے اُن کی حالت نہیں دیکھی جاتی تھی۔ میں دن میں امی کے لیے کتنا ہی لڑتی جھگڑتی اور مضبوط رہنے کی کوشش کرتی لیکن رات کے اندھیرے میں میرا دل پھٹنے لگتا۔ روتے روتے میرا تکیہ آنسوؤں سے بھیگ جاتا لیکن میرے آنسو نہ تھمتے تو میری اور اللہ میاں کی خوب لڑائی ہوتی۔ “اللہ میاں آپ میں نے مجھے پیدا ہی کیوں کیا جب میری اپنی دادی مجھ سے اتنا نفرت کرتی ہے! اور اگر پیدا کیا ہی تھا تو کیا ضروری تھا کہ میں اسی مظلوم عورت کی بیٹی ہوتی؟ کیا میری امی کو اس گھر میں بھیج کر آپ کا دل نہیں بھرا کہ ا ُن کی مصیبتوں میں اضافےکے لیے مجھے اُن کی بیٹی بنا دی؟ اللہ میاں آپ کہاں ہو؟ کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ اس گھر میں میری امی کے ساتھ کیسا سلوک ہو رہا ہے؟ کیا میری امی آپ کی بندی نہیں؟ آپ ان ظالموں کے ہاتھ توڑ کیوں نہیں دیتے؟ اللہ میاں آپ مجھے اور میری ماں کو اٹھا ہی لے، میری دُعا قبول کر لے، اب کے ہم سوئے تو کھبی نا جاگے” ۔ اللہ میاں سے امی کی حالت زار پرگلے شکوے کرتے کرتے میں سو جاتی لیکن اگلے دن اُسی گھر اور انہی حالات میں پھر سے میری آنکھ کھلتی تو زندگی سے نفرت ہونے لگتی۔ سالوں پہلےعید کا وہ دن مجھے آج بھی یاد ہے جب میری دونوں پھوپھیاں مع اپنے خاوندوں اور سسرالیوں کے اطلاع دیئے بغیر دوپہر کے کھانے پر آدھمکی تھیں۔ امی پہلے چائےاور خشک میوے سے اُن کی خاطر داری میں لگی ہوئی تھی کہ نہ جانے کیسے اُن کا پاؤں فرش پر رکھی گرم چائے کی کیتلی سے جا ٹکرایا تو ساری گرم چاۓ گر نے سے ان کا پاؤں بُری طرح جل گیا۔ اس کے باوجود انہوں نے گھنٹے دو گھنٹے میں اکیلے ہی پندرہ بیس لوگوں کا کھانا تیار کر لیا۔ میں اُس وقت سات یا آٹھ برس کی تھی اور زیادہ ہاتھ نہیں بٹا سکتی تھی۔ خیر دسترخوان سجا تو سب کھانا کھانے کے لیے موجود تھے سوائے امی کے۔ یہ دیکھ کر چھوٹی پھو پھی کی ساس نے از راہ ہمدردی کہا “ارے فرشتہ ! ذرا اپنی امی کو تو بلا لاؤ تاکہ وہ بھی آکر ہمارے ساتھ کھانا کھائے”۔ اس سے پہلے کہ میں کچھ کہتی دادی بول پڑی “چھوڑو بہن اس کم بخت کو، بعد میں کھا لے گی۔ بچا کُچا ہی کھانے کی عا دی ہے وہ”۔ میں کتنی چھوٹی تھی پھر بھی اتنے لوگوں کے سامنے امی کی اس بے عزتی پر میرا دل پھٹنے لگا۔ میں کچھ کھائے بغیرہی اُٹھ کر دوسرے کمرے میں چلی گئی اور دیر تک امی کی بے عزتی پر روتی رہی۔ Author Recent Posts زہرا علی زہرا علی ناروے کے شہر تروند ہایم میں مقیم ہیں۔ کتب بینی کے علاوہ افسانے اور کہانیاں لکھنے کا شوق رکھتی ہیں Latest posts by زہرا علی (see all) میں ایک نئی موت مرا … زہرا علی - 12/01/2021 یک بام و دو ہوا ۔۔۔ زہرا علی - 02/07/2020 حق تلفی ۔۔۔ زہرا علی - 08/03/2020 Tweet 0 Messenger 178 Shares Share178 Tweet Pin ← فرخندہ فرجام ،جلیلہ حیدر ۔۔۔ تحریر: رضا حسن ہمنوا ۔۔۔ ہاشم کیمیا گر → زہرا علی زہرا علی ناروے کے شہر تروند ہایم میں مقیم ہیں۔ کتب بینی کے علاوہ افسانے اور کہانیاں لکھنے کا شوق رکھتی ہیں
حضرتِ سیّدتنا بی بی اُمِّ کلثوم رضی اللہ تعالٰی عنہا نور والے آقا، میٹھےمیٹھےمصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نواسی، حضرتِ سیّدُناعلیُّ الْمرتضٰی و حضرتِ سیّدتنا فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالٰی عنہما کی لاڈلی شہزادی اورجنّتی نوجوانوں کے سردارحضراتِ حسنینِ کریمین رضی اللہ تعالٰی عنہما کی سگی بہن ہیں۔ ولادتِ باسعادت آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا ہجرت کے چھٹے سال پیدا ہوئیں اورحضورِ اکرم، نورِ مجسم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی زِیارت کا شرف بھی حاصل کیا۔(سیر اعلام النبلاء،ج 5،ص22) ازدواجی زندگی روایت میں ہے کہ امیر المؤمنین حضرتِ سیّدنا عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے مولا علی شیر ِخدا کَرَّمَ اللہ تعالٰی وجہَہُ الکریم سے کہا: اے علی! آپ اپنی بیٹی کا نِکاح مجھ سے کر دیجئے کیونکہ میں نے سلطانِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سُنا ہے کہ بروزِ قِیامت ہر نَسَب اور رشتہ ٹوٹ جائے گا سوائے میرے نَسب اور رشتے کے (لہٰذا آپ مجھے اپنا رشتہ دار بنا لیجئے) تو مولا علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ تعالٰی وجہَہُ الکریم نے اپنی بیٹی سیّدتنا اُمِّ کلثوم رضی اللہ تعالٰی عنہا کا نِکاح آپ سے کر دیا۔ان سے ایک بیٹے حضرتِ سیّدنا زید اکبر اور ایک بیٹی حضرتِ سیّدتنا رقیہ رضی اللہ تعالٰی عنہما کی وِلادت ہوئی۔ (فیضانِ فاروقِ اعظم،ج 1،ص79ملخصاً) امیر المؤمنین حضرتِ سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شہادت کے بعد مولا علی المرتضیٰکَرَّمَ اللہ تعالٰی وجہَہُ الکریم نے اپنے بھتیجے حضرت عون بن جعفر رضی اللہ تعالٰی عنہما سے آپ کا نِکاح کیا، کچھ عرصے بعد ان کا بھی انتِقال ہو گیا تو آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا ان کے بھائی حضرت محمد بن جعفر رضی اللہ تعالٰی عنہما کے نِکاح میں آئیں،ان کی زندگی نے بھی زیادہ عرصہ وفا نہ کی اوروہ بھی اس عالَمِ فانی سے رُخْصت ہو گئے، اس کے بعد آپ اپنے سابقہ بہنوئی یعنی اپنی مرحوم بہن حضرت زینب رضی اللہ تعالٰی عنہا کے شوہر حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ تعالٰی عنہما کے نِکاح میں آئیں۔ ان تینوں حضرات سے آپ کی کوئی اولاد نہیں ہوئی۔(طبقات الکبریٰ،ج 8،ص338) یاد رکھئے! اس دنیا میں جس کے لئے جتنی سانسیں لینا مُقَدّر ہے وہ ان کی گنتی ضرور پوری کرتا ہے اور جب کسی کا وقتِ مُقَرّر آ پہنچتا ہے تو اس کی روح قبض کرنے میں لمحہ بھر کی بھی تاخیر نہیں کی جاتی۔ کسی کا مرنا یا زِندہ رہنا محض اللہ پاک کی مَشِیّت سے ہے، کوئی بھی کسی کی نُحوست سے نہیں مرتا۔ جن مُعاشَروں میں بیوہ کو منحوس سمجھ کر مَعَاذَ اللہ ذلیل و خوار کیا جاتا ہے، انہیں صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان کی مبارک زندگیوں سے سبق لینا چاہئے۔اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جس عورت کا شوہر وفات پا جائے یا اسے طلاق ہوجائے تو ممکنہ صورت میں اس کا نِکاح کر دینا کوئی بُری بات نہیں بلکہ اگر وہ عورت جوان ہو تو اسے نِکاحِ ثانی سے روکنا کئی بُرائیوں کو جنم دے سکتا ہے۔ وصال مبارک حضرتِ سیّدتنا اُمِّ کلثوم رضی اللہ تعالٰی عنہا اور آپ کے بیٹے حضرتِ زیدبن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما ایک ہی دِن دنیا سے رخصت ہوئے، حضرتِ سیّدنا سعید بن عاص رضی اللہ تعالٰی عنہ نے دونوں کی ایک ساتھ نمازِ جنازہ پڑھائی۔(طبقات ابن سعد،ج 8،ص340) اللہ پاک کی اُن پر رَحْمت ہو اور اُن کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ٭…شعبہ فیضان صحابیات وصالحات،المدینۃ العلمیہ،سردارآباد(فیصل آباد) Share عورت کا جُوڑا باندھ کر نماز پڑھنا سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ احادیثِ طیّبہ میں جُوڑا باندھ کر (یعنی بالوں کو اکٹھا کرکے سر کے پیچھے گرہ دے کر) نماز پڑھنے سے ممانعت وارد ہوئی ہے، تو آجکل عورتیں کیچر (Hair clip) لگا کر بالوں کو اوپر کی طرف فولڈ کرلیتی ہیں،کیا کیچر(Hair clip)یا کسی اور چیز کے ذریعہ جُوڑا بنے بالوں سے نماز پڑھنا عورتوں کے لئے منع ہے؟ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ احادیثِ طیّبہ میں سرکارِ دوعالَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے جُوڑا بندھے بالوں کے ساتھ نماز پڑھنے کی جو ممانعت فرمائی ہے وہ مَردوں کے ساتھ خاص ہے جس کی صراحت خود حدیثِ پاک میں موجود ہے، عورتوں کے لئے یہ ممانعت نہیں ہے۔ مَردوں کے لئے ممانعت کی حکمت شارحینِ حدیث نے یہ بیان فرمائی تاکہ مرد کے سَر کے ساتھ ساتھ اُس کے بال بھی زمین پر گریں اور ربّ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہوں، پھر اس پر فقہائے کرام نے یہ مسئلہ بیان فرمایا کہ جُوڑا باندھ کر نماز پڑھنا مَردوں کے لئے مکروہِ تحریمی ہے۔ جبکہ عورت کے بال سترِعورت میں داخل ہیں یعنی غیرمَحْرم کے سامنے اور بالخصوص نماز میں ان کو چھپانا فرض ہے، اگر عورتیں جُوڑا نہ باندھیں تو حالتِ نماز میں اُن کے بال بکھر سکتے ہیں، جس سے اُن کے بالوں کی بے ستری کا اندیشہ ہے، جس سے نماز پر اثر بھی پڑے گا، لہٰذا اگر عورتیں اپنے بالوں کو سر کے پیچھے اکٹھا کرکے گرہ لگالیں یا اُن کو کیچر(Hair clip) وغیرہ کے ذریعہ گرفت میں لے لیں تو بالوں کو چھپانے میں معاوِن ثابت ہوں گے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کتبــــــــــــــــــــــہ عبدہ المذنب فضیل رضا عطاری عفا عنہ الباری عورت کا دودھ کپڑوں پر لگ جائے تو سوال:کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ اگر کسی عورت کا دودھ زیادہ ہونے کی وجہ سے خود ہی نکل کر کپڑوں کے ساتھ لگتا رہے، تو کیا وہ ان کپڑوں کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہے؟ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ انسانی دودھ لگے کپڑوں میں نماز پڑھنا درست ہے، کہ انسان کا دودھ پاک ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کتبــــــــــــــــــــــہ ابوالصالح محمد قاسم القادری وضو کا اہم مسئلہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن فرماتے ہیں: انگوٹھی ڈِھیلی ہو تو وُضو میں اُسے پھرا کر پانی ڈالنا سنَّت ہے اور تنگ ہو کہ بے جُنبِش دِیے(یعنی بغیر حرکت دئیے) پانی نہ پہنچے تو فَرض۔ یِہی حکم بالی(یعنی کان کے زَیور) وغیرہ کا ہے۔ (فتاویٰ رضویہ،ج4،ص616) Share Articles بعثتِ نبوی کے ابتدائی دِنوں میں اسلام قبول کرکے شدید مشکلات و آزمائش میں مبتلا ہونے کے باوجود اسلام پر ثابت قدم رہنے والی ایک عظیم صحابیہ حضرت فاطمہ بنتِ خطاب قُرَشی عَدَوی ہیں ، Read Article اللہ پاک نے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو چار بیٹیوں سے نوازا تھا۔ ان میں سب سے بڑی صاحبزادی حضرت زینب بنتِ سیدہ خدیجۃُ الکبریٰ رضی اللہ عنہما ہیں۔ Read Article اِزدواجی زندگی اسلام سے پہلےآپ کی پہلی شادی عمیر بن وہب سے ہوئی جس سے آپ کے ہاں قدیمُ الاسلام مہاجر و بدری صحابی حضرت طُلیب رضی اللہ عنہ کی ولادت ہوئی۔ Read Article حضرت لیلیٰ رضی اللہ عنہا کے فرزند حضرت عبدُاللہ رضی اللہ عنہ کی نسبت سے آپ کی کنیت اُمِّ عبدُاللہ ہے۔ [3] حضرت لیلیٰ بنتِ ابی حثمہ قدیمُ الاسلام صحابیہ ہیں۔ Read Article حضرت اُمِّ ہشام رضی اللہ عنہا کا شمار بیعتِ رضوان میں شرکت کرنے والی خوش نصیب خواتین میں ہوتا ہے۔[3] آپ حضرت عمرہ بنتِ عبد الرّحمٰن رضی اللہ عنہا کی ماں شریک بہن ہیں Read Article آپ رضی اللہُ عنہا کے والد صحابیِ رسول حضرت مالک بن سِنان رضی اللہ عنہ جبکہ والدۂ ماجدہ صحابیۂ رسول حضرت اُنیسہ بنتِ ابی خارجہ رضی اللہ عنہا ہیں۔ Read Article عرب کے معزّز قبیلے قریش کے خاندان عدی سے تعلق رکھنے والی خاتون اُمِّ سلیمان حضرت شِفاء رضی اللہُ عنہا وہ عظیم صحابیہ ہیں جو اپنے زمانے کی بہترین معلمہ ، کاتبہ اور طبیبہ تھیں۔ Read Article اللہ پاک کے پیارے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شہزادیوں میں سے آپ کی سب سے پیاری اور لاڈلی شہزادی حضرت سیدہ فاطمۃ الزہراء ہیں ، Read Article آپ کے والد کا نام قیس بن عَمرو جبکہ والدہ کا نام رُغَیبہ بنتِ زُرارہ ہے ، بعض مؤرّخین نے رُغَیبہ کو زا کے ساتھ یعنی زُغیبہ بنتِ زُرارہ ذکر کیا ہے۔ Read Article حضرت خَولہ بنتِ ثَعلبہ رضی اللہُ عنہا جن کا نام تصغیر کے ساتھ خُوَیلہ بھی ذکر کیا گیا ہے ، آپ کا تعلق انصار کے قبیلہ خَزْرج سے تھا ، لہٰذا آپ کو انصاریہ صحابیہ ہونے کا شرف حاصل ہے۔ Read Article حضرت خَولہ بنتِ حکیم قبیلۂ بنی سُلَیم سے تعلق رکھنے والی ایک جلیلُ القدر صحابیہ ہیں۔ آپ رضی اللہُ عنہا کا نام خولہ ہے جسے تصغیر کے ساتھ خُویلہ بھی ذکر کیا گیا ہےاور کنیت اُمِّ شریک ہے۔ Read Article حضرت سہلہ اور آپ کے شوہر حضرت ابو حذیفہ رضی اللہُ عنہما اسلام کی خاطر اپنا گھر بار چھوڑ کر حبشہ کی طرف ہجرت کرنے والے مہاجرینِ اولین کے قافلے میں شامل تھے Read Article Comments Security Code Post Comment ماہنامہ ایک نظر میں فریاد جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت کا سفرِ یورپ حمدونعت و منقبت یا رَبّ! پھر اوج پر یہ ہمارا نصیب ہو/ ماہِ طیبہ نَیّرِ بطحا صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَسَلَّم/ آبروئے مومناں احمد رضا خاں قادری تفسیر قراٰنِ کریم دُعا کی عظمت و فضیلت اور حکمتیں حدیث شریف اور اس کی شرح صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان کی شان اسلامی عقائد و معلومات حشر و نشر کیا ہے؟ دعائے عطّار اور رسائل کے مطالعہ کی دھوم دھام امامِ اعظم کی وَصِیَّتیں/ اَخبار کے بارے میں سُوال جواب/ ہاتھوں ہاتھ پھوپھی سےصُلْح کرلی/ بدگُمانی مکتوباتِ امیر اہلسنت اِصلاح کا ایک انداز مدنی مذاکرے کے سوال جواب چاند کو چندا ماموں کہنا کیسا ؟/آرٹیفشل جیولری کا حکم /جنات کس جگہ نماز پڑھتے ہیں ؟ دارالافتاء اہلسنت شوال کے روزے کیسے رکھے جائیں؟ روشن مستقبل جنگل والوں کے ساتھ کیا ہوا؟/ چھٹیوں میں قراٰنِ پاک مکمل پڑھ لیا/ بچّو!ان سے بچو/مدنی منّوں کی کاوشیں/ چڑیا کے بچّوں کو رہائی کیسے ملی؟ ابتدائی طبی امداد (First Aid) آنکھ میں کچھ چلا جائے بزرگان دین کے مبارک فرامین بزرگانِ دین رحمہم اللہ المُبِین، اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ ربِّ العزت اور امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے انمول مدنی پھول معاشرے کے ناسور قتل و غارت انقلابی کارنامے سلطان نورُ الدّین زنگی علیہ رحمۃ اللہ القَوی کی دینی خدمات اسلامی طریقے جوتے پہننا سیکھئے کچھ نیکیاں کمالے یتیموں کے ساتھ حسنِ سلوک کیجئے آخر درست کیا ہے؟ اسلام کے نظریۂ حیات کی جامعیت اور اس میں عظمت ِ انسانی العلم نور حدیث کا مطالعہ کیسے کریں؟ اسلام کی روشن تعلیمات مقروض پر نرمی نوجوانوں کے مسائل دوسروں کی قدر کرنا سیکھئے کیسا ہونا چاہئے؟ بچوں کا مستقبل اور باپ کی ذمّہ داریاں احکام تجارت حضرت سیّدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا ذریعۂ معاش تذکرۂ صالحات نواسیِ مصطفےٰ حضرت سیّدتنا اُ مِّ کلثوم رضی اللہ تعالٰی عنہا / اِسلامی بہنوں کے شرعی مسائل روشن ستارے حضرت سیّدنا عَمْرو بن عاص رضی اللہ تعالٰی عنہ تذکرۂ صالحین تذکرہ ٔشیخ سعدی شیرازی علیہ رحمۃ اللہ القَوی اپنے بزرگوں کو یاد رکھئے وہ بزرگانِ دین جن کایوم وصال/عرس شوال المکرم میں ہے تاریخ کے اوراق جنّتُ البقیع/ غزوۂ اُحد میں صحابۂ کرام کا عشقِ رسول/ غزوۂ حُنَین پیغاماتِ امیرِ اہلِ سنّت دُکھیارے اسلامی بھائی کی دلجوئی/ عمرے کا ثواب پیش کرنے والوں کو شکریہ اور دعاؤں سے نوازا کتب کا تعارف اسلام کی بنیادی باتیں اشعار کی تشریح مولیٰ علی نے واری تِری نیند پر نماز تعزیت و عیادت مفتی عبدالرحیم سکندری علیہ رحمۃ اللہ القَویکے انتقال پر تعزیت/ مولانا منظور شاہ صاحب سے تعزیت/ مولانا پیر سید صابر حسین شاہ بخاری سے تعزیت امیر اہلسنت کی بعض مصروفیات کُونڈے کی نیاز/ عرسِ حضرت سیّدنا امیرِ معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے موقع پر مدنی مذاکرہ و فاتحہ خوانی/ مرکزی مجلسِ شوریٰ کے مدنی مشورے میں شرکت
دہلی ہائی کورٹ ‘پی ایم کیئرس فنڈ’کو آئین کے آرٹیکل 12 کے تحت ‘سرکاری فنڈ’ قرار دینے کے مطالبے سے متعلق عرضی پر سماعت کر رہی تھی، جس کے بارے میں مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں مرکز کی جانب سے ایک صفحے کا جواب داخل کیا گیا، جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئےعدالت نے مفصل جواب طلب کیا۔ دہشت گردی کی وجہ سے 90 کی دہائی میں 64827 کشمیری پنڈت خاندان نقل مکانی کو مجبور ہوئے : وزارت داخلہ دی وائر اسٹاف 27/04/2022 وزارت داخلہ کی 2020-21 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، 1990 اور 2020 کے درمیان جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی وجہ سے 14091 شہری اور 5356 سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک ہوئے۔ کشمیری پنڈتوں کے علاوہ عسکریت پسندی کی وجہ سے کچھ سکھ اور مسلم خاندان کو بھی وادی سے جموں، دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں نقل مکانی کرنے کو مجبور ہونا پڑا۔ سی آئی سی نے لاک ڈاؤن کے دوران پی ایم کے بال کٹوانے سے متعلق آر ٹی آئی کو احمقانہ بتایا گورو وویک بھٹناگر 06/04/2022 مئی 2020 میں ایک شخص نے آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت جانکاری طلب کی تھی کہ کیا لاک ڈاؤن میں سیلون بند ہونے سے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ پراتنا ہی اثر پڑا، جتنا کسی عام شہری پرپڑا۔ کشمیر میں 1990 سے 2021 کے درمیان 89 کشمیری پنڈت مارے گئے: آر ٹی آئی گورو وویک بھٹناگر 22/03/2022 آر ٹی آئی کارکن پی پی کپور نے جموں و کشمیر پولیس اور لیفٹیننٹ گورنر کے پاس دائر ایک درخواست میں کشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد، ان کی نقل مکانی اور بازآبادی سے متعلق جانکاری مانگی تھی ۔ اس کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ تشدد یا تشدد کی دھمکیوں کی وجہ سے وادی چھوڑکر نقل مکانی کرنے والے 1.54 لاکھ افراد میں سے 88 فیصد ہندو تھے، لیکن 1990 کے بعد سے تشدد میں مرنے والے زیادہ تر لوگ دوسرے مذاہب سے تھے۔ باندہ کے آر ٹی آئی کارکن کو یوپی پولیس سے انکاؤنٹر کا خدشہ دی وائر اسٹاف 27/01/2022 ویڈیو: اتر پردیش کے باندہ ضلع میں صحافی اور آر ٹی آئی کارکن آشیش ساگر دکشٹ کو پولیس نے ہسٹری شیٹر بنا دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اب انہیں گرفتار کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ ملک میں آر ٹی آئی کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے بیچ احتسابی قانون کی ضرورت ارونا رائے | مینک لابھ | میرا ایم پانیکر 05/01/2022 گزشتہ21 دسمبر کو کسان اور آر ٹی آئی کارکن امرارام گودارا کو باڑمیر سے اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹنے کے بعدقریب قریب موت کے گھاٹ اتار کران کے گھر کےپاس پھینک دیا گیا۔ لگاتارآر ٹی آئی اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملے احتسابی قانون سازی کی ضرورت کو نشان زدکرتےہیں۔ راجستھان: آر ٹی آئی کارکن پر نامعلوم بدمعاشوں نے حملہ کیا، پاؤں میں کیل ٹھونکی دی وائر اسٹاف 23/12/2021 راجستھان کے باڑمیر ضلع کے ایک آر ٹی آئی کارکن پر ان کے آبائی گاؤں میں حملہ کیا گیا،ان کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نےکچھ عرصہ پہلے محکمہ پنچایتی راج میں گڑبڑی اور غیر قانونی شراب مافیاؤں کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ پی ایم او نے دہلی ہائی کورٹ سے کہا، پی ایم کیئرس حکومت ہند کا فنڈ نہیں دی وائر اسٹاف 23/09/2021 پی ایم او کی جانب سے یہ جواب عدالت میں دائر ان عرضیوں کے سلسلے میں آیا ہے،جن میں پی ایم کیئرس فنڈ کو سرکاری قراردینے کامطالبہ کیا گیا ہے۔ پی ایم او نے آئی ٹی کی وزارت کو یہ بتانے سے روکا کہ پی ایم کیئرس کو کیسے ملا سرکاری ڈومین گورو وویک بھٹناگر 09/07/2021 ایک آر ٹی آئی درخواست میں پوچھا گیا تھا کہ صرف سرکاری محکموں کو مل سکنے والا جی اووی ڈاٹ ان ڈومین پی ایم کیئرس کو کیسے ملا۔سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں ہوئی شنوائی میں آئی ٹی کی وزارت کے حکام نے بتایا کہ انہیں پی ایم او کی جانب سےاس بات کا انکشاف کرنے سے روکا گیا تھا۔ ایم پی: کالج نے دستاویزوں کے کمرے کو ’آسیب زدہ‘ بتاتے ہوئے آر ٹی آئی کا جواب دینے سے انکار کیا دی وائر اسٹاف 23/06/2021 مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر کے ایک میڈیکل کالج کا معاملہ۔آر ٹی آئی کارکن گوالیارواقع گجرا راجہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس داخلے میں مبینہ دھاندلی کی جانچ چاہتے ہیں کہ باہری لوگوں نے دھوکہ دھڑی کرکے مقامی لوگوں کے کوٹے میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔ ہندوستانی مسلح افواج نے اپنی ایک دن کی تنخواہ سے پی ایم کیئرس فنڈ میں دیے203.67 کروڑ روپے دی وائر اسٹاف 19/12/2020 افواج کی جانب سے پی ایم کیئرس فنڈ میں دی گئی رقم میں سب سے زیادہ ہندوستانی فوج کی طرف سے 157.71 کروڑ روپے ہے، وہیں فضائیہ نے 29.18 کروڑ روپے اوربحریہ نے 16.77 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔ پی ایم کیئرس فنڈ پرائیویٹ ہے یا سرکاری، ٹرسٹ کے دستاویزمیں تضاد دی وائر اسٹاف 18/12/2020 حال ہی میں عوامی کیے گئے پی ایم کیئرس ٹرسٹ کے دستاویز میں جہاں ایک طرف‘کارپوریٹ چندہ حاصل کرنے کےلیےاس کی تعریف سرکاری ٹرسٹ کے طور پرکی گئی ہیں، وہیں ایک کلاز میں اس کو پرائیویٹ ٹرسٹ بتایا گیا ہے۔ ’بی جے پی بدعنوانی سے پاک ہندوستان کا وعدہ پورا کر نے میں ناکام رہی ہے‘ انجلی بھاردواج 15/12/2020 ویڈیو: آر ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے لگاتار یہ کہا گیا ہے کہ گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں مودی سرکار نے آر ٹی آئی قانون کو بےجان کرکے بدعنوانی کے خلاف اس لڑائی کو کمزور کیا ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں سماجی کارکن انجلی بھاردواج۔ لوک سبھا میں پی ایم کیئرس فنڈ کی جوابدہی سے متعلق سوالوں پر ٹال مٹول کرتی نظر آئی بی جے پی دی وائر اسٹاف 21/09/2020 لوک سبھا میں اپوزیشن کےرہنماؤں کی جانب سے پی ایم کیئرس فنڈ پر لگاتار سوال اٹھانے پر بی جے پی رہنما کانگریس پرحملہ آور ہوتے رہے، ساتھ ہی کہا کہ پی ایم ریلیف فنڈگاندھی پریوار کی ذاتی ملکیت کی طرح کام کرتا ہے۔ حالانکہ پی ایم کیئرس فنڈ کی جوابدہی کو لےکر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ پی ایم کیئرس فند میں 38 سرکاری کمپنیوں نے 2105 کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا: رپورٹ دی وائر اسٹاف 19/08/2020 آرٹی آئی قانون سے ملی جانکاری کے مطابق، او این جی سی نے سب سے زیادہ 300 کروڑ روپے، این ٹی پی سی نے 250 کروڑ روپے، انڈین آئل نے 225 کروڑ روپے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی(سی ایس آر) کا پیسہ چندہ کے طور پر پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے پی ایم کیئرس فنڈ کی رقم این ڈی آرایف میں ٹرانسفر کر نے کی عرضی خارج کی دی وائر اسٹاف 18/08/2020 سپریم کورٹ میں دائر ایک عرضی میں کہا گیا تھا کہ چونکہ پی ایم کیئرس فنڈ کاطریقہ کاربےحدخفیہ ہے، اس لیےاس میں ملنے والی رقم این ڈی آرایف میں ٹرانسفر کی جائے، جو پارلیامنٹ سے پاس کیے گئے قانون کے تحت بنایا گیا ہے اور ایک شفاف سسٹم ہے۔ پی ایم کیئرس کی طرح این ڈی آر ایف میں چندہ دینے کا اشتہار نہ دینے کے پیچھے مودی حکومت کی منشا کیا ہے؟ دھیرج مشرا 29/07/2020 حال ہی میں مرکزی حکومت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ2005 کے تحت بنائے گئے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ میں افراداور اداروں کے ذریعے چندہ دینےکو منظوری دی ہے۔ لیکن کووڈ 19جیسی آفت کے دور میں جب طبی سہولیات کی بہتری کے لیے اس میں جمع رقم کا استعمال کیا جا سکتا ہے، اس میں چندہ دینے کے بارے میں عوام کو بےحد کم جانکاری ہے۔ مرکز نے سپریم کورٹ میں پی ایم کیئرس فنڈ کو این ڈی آر ایف میں ٹرانسفر کر نے کی مخالفت کی دی وائر اسٹاف 10/07/2020 مرکز نے سپریم کورٹ میں پی ایم کیئرس کی تشکیل کو جائز ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت ایک قانونی فنڈیعنی نیشنل ڈیزاسٹررسپانس فنڈ کے ہونے محض سے رضاکارانہ چندےکے لیے الگ فنڈکی تشکیل پر روک نہیں ہے۔ کیا ہے پی ایم کیئرس میں چینی عطیہ کی حقیقت؟ عارفہ خانم شیروانی 30/06/2020 ویڈیو: بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ 2005-06 میں چین کی حکومت کی جانب سے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو چندہ دیا گیا تھا، وہیں کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایم کیئرس فنڈ میں کئی چینی کمپنیوں سے چندہ لیا گیا ہے۔ اس موضوع پر کانگریس ترجمان گورو ولبھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔ فیکٹ چیک: کیا ٹک ٹاک سمیت دوسری چینی کمپنیوں نے پی ایم کیئرس فنڈ میں چندہ دیا ہے؟ انوج شریواس 30/06/2020 پی ایم کیئرس فنڈ کا طرزعمل شفاف نہیں ہے اور اس کوآر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے سے بھی باہر کر دیا گیا، جس کی وجہ سے پتہ نہیں چل پا رہا ہے کہ واقعی یہ فنڈ کس طرح سے کام کر رہا ہے، کون اس میں چندہ دے رہا ہے اور اس جمع رقم کو کن کن کاموں میں خرچ کیا جا رہا ہے؟ پی ایم کیئرس فنڈ کو این ڈی آر ایف میں ٹرانسفر کر نے کی عرضی پر سپریم کورٹ کا مرکز کو نوٹس دی وائر اسٹاف 17/06/2020 عرضی میں کہا گیا ہے کہ چونکہ پی ایم کیئرس فنڈ کے کام کرنے کا طریقہ شفاف نہیں ہے اور اس کو آر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے سے بھی باہر رکھا گیا ہے، اس لیے اس میں جمع رقم کو این ڈی آر ایف میں ٹرانسفر کیا جائے، جس پر آر ٹی آئی ایکٹ بھی نافذ ہے اور اس کی آڈٹنگ کیگ کرتا ہے۔ پی ایم کیئرس فنڈ کے لیے آزاد آڈیٹر کی تقرری، پی ایم او کو ہیڈ کوارٹر بنایا گیا دی وائر اسٹاف 13/06/2020 وزیر اعظم دفتر کی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ایم کیئرس فنڈ کا مالی سال کے آخر میں ایک آڈٹ کیا جائےگا اور 27 مارچ، 2020 کو نئی دہلی میں ایک پبلک چیریٹیبل ٹرسٹ کے طور پر اس کورجسٹرڈ کیا گیا تھا۔ پی ایم او نے ہائی کورٹ سے کہا، پی ایم کیئرس کو آر ٹی آئی کے دائرے میں لانے پر غور نہیں کیا جا سکتا دی وائر اسٹاف 11/06/2020 دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے وزیر اعظم دفتر کے اس جواب کو چیلنج دیا گیا ہے، جس میں اس نے کہا تھا کہ پی ایم کیئرس فنڈ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت پبلک اتھارٹی نہیں ہے۔ پی ایم کیئرس فنڈ کو لے کر اتنی رازداری سے کیوں کام لے رہی ہے حکومت؟ دھیرج مشرا 05/06/2020 پی ایم کیئرس فنڈ میں حاصل ہوئی رقم اور اس کے خرچ کی تفصیلات عوامی کرنے سے منع کرنے کے بعد اب وزیر اعظم دفتر نے فنڈ میں چندہ کوٹیکس فری کرنے اور اس کوسی ایس آر خرچ ماننے کے سلسلے میں دستاویزوں کا انکشاف کرنے سے منع کر دیا ہے۔ مرکز نے پی ایم کیئرس فنڈ پر دائر عرضی کو خارج کر نے کو کہا، بامبے ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیا دی وائر اسٹاف 02/06/2020 بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے پی ایم کیئرس فنڈ کے بارےمیں جانکاری کوعوامی کرنے اور کیگ سے اس کو آڈٹ کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔ کیوں پی ایم او کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ پی ایم کیئرس آر ٹی آئی کے تحت پبلک اتھارٹی نہیں ہے؟ دی وائر اسٹاف 01/06/2020 آر ٹی آئی کے تحت پی ایم کیئرس فنڈ سے متعلق خط وکتابت کی کاپی، فنڈ کو ملے کل چندے، اس فنڈ سے خرچ کی گئی رقم اور ان کاموں کی تفصیلات جس میں پیسے خرچ کیے گئے ہیں، یہ تمام جانکاریاں مانگی گئی تھیں۔ پی ایم او نے کہا کہ یہ جانکاری نہیں دے سکتے کیونکہ پی ایم کیئرس آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت پبلک اتھارٹی نہیں ہے۔ گزشتہ 5 سالوں میں وزیر اعظم مودی کے غیر ملکی سفر پر خرچ ہوئے 446.52 کروڑ روپے دی وائر اسٹاف 05/03/2020 لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے بتایا کہ 2015 سے 2020 میں اب تک وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر کل 446.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ حالانکہ ان کے ذریعے جو اعدادوشمار دیے گئے ہیں ان میں وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤپر ہواکل خرچ شامل نہیں ہے ، جو عام طور پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ سی آئی سی میں 33000 سے زیادہ اپیلیں اور شکایتں زیر التوا: حکومت دی وائر اسٹاف 06/12/2019 اس سے پہلے مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا تھا کہ سی آئی سی میں 13000 سے زیادہ ایسے معاملے ہیں، جو ایک سال سے زیادہ وقت سے زیر التوا ہیں۔ سی بی آئی بدعنوانی معاملوں میں اطلاع سے انکار کے لیے آر ٹی آئی میں چھوٹ کی آڑ نہیں لے سکتی: سی آئی سی دی وائر اسٹاف 05/12/2019 انفارمیشن کمشنردویہ پرکاش سنہا نے دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن معاملے میں بد عنوانی کے الزامات کے متعلق متفق ہے اور اطلاع دینے سے انکار کےلئے آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 کا سہارا نہیں لیا جا سکتا ہے۔ سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں 13000 سے زیادہ معاملے ایک سال سے زائد عرصے سے زیر التوا: حکومت دی وائر اسٹاف 30/11/2019 غیرسرکاری تنظیم سترک ناگرک سنگٹھن اور سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز کے ذریعے تیار کی گئی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کمیشن میں زیر التوا معاملوں کی اہم وجہ انفارمیشن کمشنر کی تقرری نہ ہونا ہے۔رپورٹ کے مطابق، ملک بھر‌کے26انفارمیشن کمیشن میں31مارچ2019تک کل 218347 معاملے زیر التوا تھے۔ دی وائر کی خصوصی رپورٹ: آخر کار سامنے آئے ول فل ڈیفالٹرس کے نام، آر بی آئی نے دی فہرست دی وائر اسٹاف 22/11/2019 ویڈیو: سپریم کورٹ کے حکم کے 4 سال بعد پہلی بار آر بی آئی نے آر ٹی آئی کے تحت ٹاپ ول فل ڈیفالٹرس کی فہرست جاری کی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے صحافی کبیر اگروال اور دھیرج مشرا کی بات چیت۔ این جی ٹی میں ماہرین کی تقرری سے متعلق دستاویز دینے سے مرکز نے کیا انکار دھیرج مشرا 26/10/2019 خصوصی رپورٹ : حال ہی میں کابینہ نے این جی ٹی میں وزارت ماحولیات کے دوسینئر افسروں کو ماہرین کے طور پر ممبر بنانے کی منظوری دی ہے۔ ان کی مدت کارپانچ سال کے بجائے تین سال طےکی گئی ہے۔ ماہرین ماحولیات کا الزام ہے کہ مدت کار کو گھٹاکر مرکزی حکومت این جی ٹی کی خودمختاری کو متاثر کرنا چاہتی ہے۔ مرکز نے آر ٹی آئی قانون کے نئے اصولوں کا اعلان کیا، سی آئی سی کی مدت کار گھٹ‌ کر تین سال ہوئی دی وائر اسٹاف 26/10/2019 آر ٹی آئی کارکنوں نے نئے اصولوں کو انفارمیشن کمیشن کی آزادی اور ان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔ یو اے پی اے کی ترمیم سے متعلق دستاویز قومی سلامتی کی وجہ سے نہیں دیے جاسکتے: وزارت داخلہ دھیرج مشرا 18/10/2019 خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔ آر ٹی آئی پورٹل: کورٹ نے عرضی پر جواب دینے کے لئے مرکز اور ریاستوں کو دو ہفتے کا اور وقت دیا دی وائر اسٹاف 15/10/2019 سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر تمام ریاستوں میں آر ٹی آئی دائر کرنے کے نظام کوآن لائن کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔ مرکز نے 2013 تمام ریاستوں سے آر ٹی آئی آن لائن پورٹل بنانے کے لئے کہا تھا لیکن ابھی تک صرف دہلی اور مہاراشٹر نے ہی یہ کام کیا ہے۔ آر ٹی آئی رپورٹ کارڈ: خالی عہدوں اور زیر التوا معاملوں سے جوجھ رہے ملک بھر‌ کے انفارمیشن کمیشن دی وائر اسٹاف 14/10/2019 آر ٹی آئی قانون نافذ ہونے کی 14ویں سالگرہ پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق فروری 2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بھی انفارمیشن کمشنرکی وقت پر تقرری نہیں ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ملک بھر‌کے انفارمیشن کمیشن میں زیرالتوا معاملوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو صحیح وقت پر اطلاع نہیں مل پا رہی ہے۔ ای ڈی کو پناما پیپر میں شامل ٹیکس چوروں کے ناموں کا انکشاف نہ کرنے کا اختیار: سی آئی سی دی وائر اسٹاف 10/10/2019 آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 (1) کچھ خفیہ اور سکیورٹی ایجنسی کو جانکاری شیئر کرنے سے چھوٹ دیتی ہے۔ حالانکہ، اگر مانگی گئی اطلاع بد عنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے جڑی ہے تو یہ اصول نافذ نہیں ہوتا ہے۔ سی آئی سی نے وزارت خزانہ سے کہا، سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں کے بارے میں جانکاری دیں دی وائر اسٹاف 09/10/2019 وزارت خزانہ کے ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس میں آر ٹی آئی داخل کرکے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے کے دوران پہچان کی رازداری بنائے رکھنے کے بارے میں چندہ دینے والوں کے ذریعے لکھے گئے خط اور الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ڈرافٹ کی کاپی کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔ آر ٹی آئی کے تحت اطلاع دینے سے چھوٹ حاصل دفعات کا ذکر کرنے پر مناسب وجہ دے سی بی آئی: سی آئی سی دی وائر اسٹاف 26/09/2019 سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ سی آئی سی نے کئی احکام میں واضح کیا ہے کہ بد عنوانی کے الزامات کی جانکاری دینے سے چھوٹ نہیں ملی ہے لیکن سی بی آئی میں آر ٹی آئی عرضیوں کو دیکھنے والے افسروں کے رخ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ 2019 میں یمنا ایکسپریس وے پر سڑک حادثہ میں 154 لوگوں کی موت: آر ٹی آئی دی وائر اسٹاف 21/09/2019 آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل جانکاری کے مطابق، 31 جولائی 2019 تک یمنا ایکسپریس وے پر 357 سڑک حادثات میں 145 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اگست اور ستمبر میں 9 اور لوگوں کی موت کے ساتھ یہ اعداد و شمار بڑھ‌کر 154 ہو گئے۔ Posts navigation 1 2 Older › Copyright All content © The Wire, unless otherwise noted or attributed. The Wire is published by the Foundation for Independent Journalism, a not-for-profit company registered under Section 8 of the Company Act, 2013. CIN: U74140DL2015NPL285224 Twitter پیروی @TheWireUrdu Acknowledgment The Wire’s journalism is partly funded by the Independent and Public Spirited Media Foundation Top categories: خبریں/فکر و نظر/ویڈیو/ادبستان/گراؤنڈ رپورٹ/حقوق انسانی/عالمی خبریں/الیکشن نامہ/خاص خبر Top tags: اردو خبر/ News/ The Wire/ Urdu News/ دی وائر اردو/ The Wire Urdu/ دی وائر/ Narendra Modi/ BJP
کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پتلی تماشے کے عالمی دن پر وزیراعظم عمران خان کو کٹھ پتلی قرار دے کر مبارکباد دے دی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو زرداری نے پتلی تماشے کے عالمی دن کو وزیراعظم عمران خان پر تنقید کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں پتلی تماشے کے عالمی دن کا حوالہ دیا اور ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان کو ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مبارکباد دیتے ہوئے ٹیگ کردیا۔ یاد رہے کہ بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم عمران خان پر گزشتہ چند ماہ سے شدید تنقید کررہے ہیں اور انہیں ایک کٹھ پتلی وزیراعظم قرار دے درہے ہیں۔ View image on Twitter BilawalBhuttoZardari ✔@BBhuttoZardari Today is actually #WorldPuppetryDay congratulations @ImranKhanPTI & @PTIofficial 1,331 11:39 AM – Mar 21, 2019 1,451 people are talking about this Twitter Ads info and privacy اس سے قبل کی گئی ایک ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر وفاقی وزراء اور کالعدم تنظیموں کے درمیان مبینہ رابطوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط رکھنے والے وفاقی وزراء کو اب تک برطرف نہیں کیا۔ BilawalBhuttoZardari ✔@BBhuttoZardari Has the government removed federal ministers associated with banned outfits yet? No. Are peaceful, democratic, political workers of PPP still in custody? Yes. #LathiGolikiSarkar #NahiChalayGee 1,705 11:05 AM – Mar 21, 2019 Twitter Ads info and privacy 1,600 people are talking about this پی پی چیئرمین نے گزشتہ روز اسلام آباد سے حراست میں لیے گئے اپنے کارکنان سے متعلق کہاکہ ہمارے پر امن اور جمہوری سیاسی کارکنان اب تک حراست میں ہیں۔
8؍مارچ کو پوری دنیا عالمی یومِ خواتین کے طورپر مناتی ہے۔ اس دن خواتین کے کارناموں اوران کی کارکردگی کو سراہا جاتا ہے اور ان کے لیے مساوات اور بہتر سماج اور اچھے حالات کے لیے کوششوں اور ماحول سازی کی بات کی جاتی ہے۔ میڈیا میں ہر طرح کی رپورٹیں شائع ہوتی ہیں اور عالمی سطح پر خواتین کے حقوق کے لیے بیداری کی کوشش ہوتی ہے۔ یہ سلسلہ 1908 میں امریکہ سے شروع ہوا اور دھیرے دھیرے پوری دنیا میں پھیل گیا۔ اگر اس کے تناظر اور سیاق و سباق کی بات کی جائے تو یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ سب صنعتی ترقی یا انڈسٹریالائزیشن کے دور میں ہوا جہاں سائنسی ترقی بھی ساتھ ساتھ چلتی رہی ہے۔ انٹرنیشنل کانفرنس آف ورکنگ وومن جو کوپن ہیگن میں 1910میں منعقد ہوئی تھی، اس میں جرمن خاتون ’’کلارا زیٹ کن‘‘ نے خواتین کے لیے عالمی دن منانے کاتصور پیش کیا جس کے نتیجے میں اگلے سال 1911 میں آسٹریا، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ نے 19؍مارچ کو یوم خواتین منایا۔1975 میں اقوامِ متحدہ نے پہلی بار یہ دن منایا اور 1977 میں اقوامِ متحدہ نے یہ قرار داد پیش کی کہ خواتین کے حقوق اور عالمی امن کے لیے ممبر ممالک اپنی اپنی سہولت سے ایک دن منائیں۔ کچھ ملکوں میں اسے فروری کے آخری اتوار کو منایا جاتا رہااور اب عالمی یکسانیت کے لیے 8؍مارچ کو منایا جاتا ہے۔اس طرح اس کی تاریخ ایک صدی سے کچھ زیادہ مدت پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس مدت میں دنیا نے سماجی، معاشرتی اور سائنسی ترقی کا ایک طویل، حیرت انگیز اور قابلِ رشک و وجۂ تشویش سفر طے کیا ہے۔ اس مدت میں خواتین اور خواتین تحریکات کی بڑی حصولیابیاں ہیں، بڑے کارنامے ہیں اور خواتین کو حالات کے جہنم سے نکالنے میں ان تحریکات نے قابلِ قدر رول ادا کیا ہے۔ آپ خود اندازہ لگائیں کہ اب سے ایک سو بارہ سال پہلے جب 1908 میں امریکہ کے شہر نیویارک میں 1500 خواتین جمع ہوئیں (اور اسے ہی اس عالمی دن کی اساس مانا جاتا ہے) تو ان کا ایجنڈا تھا کہ خواتین سے مردوں کے مقابلے کم کام لیا جانا چاہیے اور ان کے وقات کار کم ہونے چاہئیں اور انھیں بھی مردوں کی طرح حکومت سازی میں ’’ووٹ کا حق‘‘ ملنا چاہیے۔ خواتین کے لیے اوقاتِ کار میں کمی اور ووٹ کے حق سے شروع ہونے والی یہ تحریک اب ’’میرا جسم -میری مرضی‘‘ کے مرحلے تک پہنچ گئی ہے۔ آپ خود اندازہ کریں تو لگے گا کہ خواتین نے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ اس نے جنگیں لڑیں اور جیتی ہیں اور کل ملا کر بہت طویل جنگ لڑی ہے اور جیتی ہے۔ اس پوری مدت میں ہم نے دیکھا کہ اس سوچ کی بڑی کامیابی یہ ہے کہ آج دنیا بھر میں خواتین میں تعلیم کا فروغ ہوا ہے۔ وہ پڑھ لکھ کر اعلیٰ عہدوں تک پہنچی ہیں اور پہنچ رہی ہیں اور سب سے بڑھ کر خواتین کے حقوق کی بات کرنا اب عام بات ہے اور کہیں بھی کوئی بھی اس کی مخالفت کی جرأت نہیں کرسکتا۔ عالمی یومِ خواتین نے موجودہ عالمی سماج میں، خواتین کے حقوق اور معاشرہ میں باعزت اور مردوں ہی کی طرح یکساں مقام دلانے اور اس سلسلے میں بیداری پیدا کرنے میں ہم رول ادا کیا ہے۔ اس دن کے، جو اب خواتین کے لیے مساوات اور ان کے حقوق کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے، معاشرے پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں جیسا کہ اوپر عرض کیا گیا، لیکن اس پوری تحریک نے کچھ منفی اثرات بھی ڈالے ہیں۔ ان منفی اثرات کا سبب حقیقت میں یہ تحریک نہیں بلکہ اس کے پیچھے وہ سرمایہ دارانہ سوچ تھی اور ہے، جس نے بڑی ہوشیاری سے اسے اپنے دام میں لے کر اپنے ایجنڈے کے حصول کے لیے استعمال کیا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ جہاں جہاں اور جن جن ممالک میں اس تحریک نے جھنڈے گاڑے وہاں وہاں خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا۔ وجہ صاف ہے اور وہ ہے عدم توازن اور اعتدال کی راہ سے دوری۔ ہم یہی چاہتے ہیں کہ سماج میں مرد و خواتین کو یکساں مقام حاصل ہو اور محض جنس کی بنیاد پر مرد و عورت کے درمیان کسی بھی قسم کی سماجی و معاشرتی تفریق روا نہ رہنی چاہیے۔ ہمارے خیال میں کوئی معاشرہ اس وقت تک حقیقی طور پر پُرامن، ترقی یافتہ اور پرسکون نہیں ہوسکتا جب تک اس معاشرےکی عورت مامون، مطمئن اور معاشرے کی تعمیر میں اپنی حصہ داری ادا نہ کرے۔ جہاں یہ لازم ہے وہیں یہ بھی ضروری ہے کہ معاشرہ میں مرد اورعورت کے درمیان کشمکش اور حقوق کی جنگ نہ لڑی جارہی ہو بلکہ باہمی اعتماد اور ہم آہنگی قائم ہو۔ بدقسمتی یہ ہے کہ موجودہ معاشروں میں عورت کے حقوق اور مساوات کے لیے جدوجہد کے باوجود یہ کشمکش کی کیفیت کم نہیں ہورہی ہے۔ اس کے لیے ایک مثالی طریقۂ کار اور ایک ماڈل سماج کا عملی خاکہ اسلام نے پیش کیا تھا اور اس کے رسول نے اسی عملی شکل میں قائم کرکے دکھایا تھا مگر وہ ماڈل اور طریقۂ کار خود اسلام کے ماننے والوں نے فراموش کردیا اور اب وہ کسی بھی سماج میں نظر نہیں آتا۔ خواتین کے عالمی دن کے اس تناظر میں جو سال کے 365 دنوں میں سے صرف ایک دن ہے، ہم مسلم سماج کو اس طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے یہاں خواتین کے ان حقوق کی بازیابی یا فراہمی کے لیے اسی طرح کی کوششوں کی شروعات کرے کہ ان کے یہاں خواتین کو وہ تمام حقوق دیے جانے کی مہم چلے جو اسلام نے خواتین کو فراہم کیے ہیں مگر مسلم سماج کی بے علمی اور بے خبری نے ان پر قبضہ جما رکھا ہے۔ ہمارے خاندانوں اور معاشروں میں بھی جنسی تفریق اسی طرح ختم ہو جس طرح رسول پاکؐ نے ختم کردی تھی۔ ہمارے ساتھ دشواری یہ ہے کہ نظریاتی طور پر اسلام کو خواتین کے حقوق اور جنسی مساوات کا چیمپئن باور کراتے ہیں، اور حقیقت میں ایسا ہی ہے بھی مگر عملی زندگی میں ایسے معاشرے نایاب اگر نہیں ہیں تو کم یاب ضرور ہیں۔ ایسا صرف اس وجہ سے ہے کہ ہم اسلام کی تعلیمات کو اپنی معاشرتی اور عملی زندگی میں نافذ نہیں کرپارہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ خواتین کے عالمی دن کو عالمی سطح پر منانے کے ساتھ ہی ہم سے خاندان اور گھر کی سطح پر بھی عملاً منانے کی مہم چلائیں۔ یہ تمام معاشروں کے لیے انتہائی ضروری ہے اور مسلم معاشرے کے لیے تو اسی طرح فرض ہے جس طرح نماز، روزہ اور حج و زکوٰۃ جیسی عبادات۔ اگر یہ تصور ہمارے ذہن میں پختہ ہوگیا تو ہم دنیا کے سامنے ایک ایسا اسلامی خاندان اور معاشرہ پیش کرسکیں گے جو مثالی ہوگا اور جس میں کوئی عورت مظلوم، مقہور اور پسماندہ نہ رہے گی۔ شیئر کیجیے شمشاد حسین فلاحی متعلقہ تحریریں گیان واپی مسجد پر وارانسی کی عدالت کا حالیہ فیصلہ ستمبر 26, 2022 ملک میں بڑھتی مہنگائی ستمبر 7, 2022 سوچنے کی بات اگست 2, 2022 Facebook WhatsApp RSS Email ٹرینڈنگ تحریریں بزرگوں کے نفسیاتی مسائل ہمارے موجودہ دور کے تربیتی مسائل مساجد میں خواتین کا داخلہ صدائے دل (مولانا آزاد کی ایک زندہ اور جھنجھوڑ دینے والی تحریر جو موجودہ حالات کے تناظر میں ہمیں غوروفکر کی دعوت دیتی ہے۔) Donate ہمارے بارے میں ماہ نامہ حجاب اسلامی خواتین اور لڑکیوں کا مقبول رسالہ ہے جس کا مشن اسلامی اخلاقیات اور تعلیمات پر مبنی لٹریچر کو سماج کے اس طبقے تک پہنچانا ہے جو اس کے نصف کی نمائندہ ہے۔ حجاب کی داغ بیل رام پور میں 1970 میں مائل خیرآبادی مرحومؒ نے ڈالی تھی، جسے 1996 میں ڈاکٹر ابن فرید صاحبؒ کو منتقل کردیا گیا۔ دو سال تعطل میں رہنے کے بعد نومبر 2003 سے اس کا نقشِ ثالث ‘حجاب اسلامی’ کے نام سے دہلی سے شمشاد حسین فلاحی کے زیرِ ادارت شائع ہو رہا ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع ہونے والا تمام مواد قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہے۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
(2) سگ ماہی کی سطح کو پہننا اور سکریچ کرنا آسان نہیں ہے، اچھی سگ ماہی، والو ڈسک اور والو باڈی سگ ماہی کی سطح کے درمیان رشتہ دار سلائیڈنگ کے بغیر کھلی اور بند ہے، لہذا پہننے اور سکریچ سنجیدہ نہیں ہیں، اچھی سگ ماہی کی کارکردگی، طویل سروس کی زندگی. (3) کھولتے اور بند کرتے وقت، ڈسک اسٹروک چھوٹا ہوتا ہے، لہذا گلوب والو کی اونچائی گیٹ والو سے چھوٹی ہوتی ہے، لیکن ڈھانچے کی لمبائی گیٹ والو سے زیادہ ہوتی ہے۔ (4) کھلنے اور بند ہونے کا ٹارک بڑا ہے، افتتاحی اور بند ہونے والی اسٹریڈنگ محنت طلب ہے، کھلنے اور بند ہونے کا وقت اہم ہے۔ (5) سیال کی مزاحمت بڑی ہے، کیونکہ والو کے جسم میں درمیانے درجے کا چینل سخت ہے، سیال کی مزاحمت بڑی ہے اور بجلی کی کھپت بڑی ہے۔ (6) جب درمیانے بہاؤ کی سمت میں برائے نام دباؤ Pn 16Mpa سے کم یا اس کے برابر ہوتا ہے، تو یہ عام طور پر نیچے کی طرف ہوتا ہے، اور درمیانے درجے کا بہاؤ والو ڈسک کی نچلی سمت سے ہوتا ہے۔برائے نام دباؤ Pn ≥ 20Mpa، عام طور پر ڈسک کی سمت سے کاؤنٹر کرنٹ، درمیانے بہاؤ کا استعمال کریں۔سگ ماہی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے.جب استعمال میں ہو، کٹ آف والو میڈیم صرف ایک سمت میں بہہ سکتا ہے اور بہاؤ کی سمت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ (7) مکمل طور پر کھلنے پر، ڈسک اکثر مٹ جاتی ہے۔ گلوب والو کے والو اسٹیم کا محور والو سیٹ کی سگ ماہی سطح پر کھڑا ہے۔اسٹیم اوپن/کلوز اسٹروک نسبتاً مختصر ہوتا ہے اور اس میں انتہائی قابل اعتماد کٹ آف ایکشن ہوتا ہے، جس سے یہ والو درمیانے درجے کے کٹ آف یا ریگولیٹ اور تھروٹلنگ کے استعمال کے لیے موزوں ہوتا ہے۔ Nortech کوالٹی سرٹیفیکیشن ISO9001 کے ساتھ چین میں معروف صنعتی والو مینوفیکچررز میں سے ایک ہے۔ اہم مصنوعات:تیتلی والو،گیند والو,گیٹ والو،والو چیک کریں۔،گلوب واولے۔,وائی ​​سٹرینرز،الیکٹرک ایکوریٹر،نیومیٹک ایکوریٹرز پوسٹ ٹائم: جولائی 20-2021 Tianjin Greatwall Flow Valve Co., Ltd.چین میں اعلی درجہ کا والو بنانے والا، تتلی والوز، چیک والوز اور سٹرینرز کا مینوفیکچرنگ سینٹر۔ تازہ ترین خبریں چاقو گیٹ والو کیا ہے؟ 08,08,22 تیتلی چیک والو کیا ہے؟ 20,07,22 چاقو کی سروس کی زندگی کو کیسے طول دیا جائے... 05,07,22 بنیادی کارکردگی اور kni کی تنصیب... 05,07,22 چاقو گیٹ کے ڈرائیونگ کے طریقے کیا ہیں؟ 30,06,22 انکوائری ہماری مصنوعات یا قیمت کی فہرست کے بارے میں پوچھ گچھ کے لئے، براہ کرم ہمیں اپنا ای میل چھوڑ دیں اور ہم 24 گھنٹوں کے اندر رابطے میں ہوں گے۔
اسلام آباد:’ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے لیکن نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے‘ جے یو آئی ف کا دوٹوک اعلان - SAAFBAATNEWSNETWORK تازہ ترین راولپنڈی:پاک فوج کے 17ویں سربراہ جنرل عاصم منیر 29 نومبر بروز منگل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے ، اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی الوداعی ملاقات قصور:نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے ‘ ‘اپنے کام کو اخلاص سے کریں اللہ کا فضل ملے گا‘سید قاسم علی شاہ قصور: پانچ ماہ کی محنت،، جدید ٹیکنالوجی اور پیشہ وارانہ صلاحیتں کار آمد ،کمسن بچی سے زیادتی کرنیوالے ملزم گرفتار،ڈی پی او سید عمران کرامت بخاری، لاہور:پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومتیں قادیانیوں کی سازشوں کوروکنے میں ناکام رہیں۔سراج الحق قصور:ضلعی انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کی بے حسی ،بابا بلھے شاہ کے قبرستان میں قبضہ مافیا کا راج، دبئی:پاک فوج نے اندرونی خلفشار پر قابو پانے میں ہمیشہ کردار ادا کیا، آرمی چیف اسلام اباد:ملک بھر میں 24 گھنتوں کے دوران کورونا کے 7 ہزار 183 ٹیسٹ کئے گئے ،مثبت کیسز کی شرح 0.38 فیصد رہی ، این آئی ایچ نئی دہلی:بھارتی حکومت نے جامع مسجد میں خواتین کے داخلے پر پابندی ختم کردی گئی۔ استنبول:وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ پی این ایس خیبر کا افتتاح کر دیا جو تلاش کرنا چاہ رہے ہیں یہاں لکھیں Select Your Location Lahore, Punjab, PK Karachi, Sindh, PK Islamabad, PK Update Weather https://youtu.be/v5qsPYbUZAQ Toggle navigation صفحہ اوّل اہم خبریں پاکستان علاقائی خبریں انٹرنیشنل کھیل بزنس صحت بلاگز ہم سے رابطہ ہمارے بارے میں شہر شہر کرائم اسلام آباد:’ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے لیکن نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے‘ جے یو آئی ف کا دوٹوک اعلان جنوری 1, 2021 January 1, 2021 0 تبصرے 200 مناظر اسلام آباد (صاف بات) جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ہم ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے لیکن نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے ، ادارے نے بغیر ثبوت کے سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالی ہیں ، روز اول سے کہہ رہے ہیں یہ ادارہ احتساب نہیں انتقام کے لیے ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی زندگی کھلی کتاب ہے لیکن اس ملک میں احتساب کے نام پر انتقام کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ، آصف علی زرادری جو کہ اس ملک کے صدر رہے ہیں پہلے ان کو گرفتار کیا گیا ، پانامہ کے ڈرامے سے بات اقامہ پر ختم ہوئی، اقامہ بھی کوئی جرم ہوتا ہے؟ نوازشریف وہاں کاروبار کرتے تھے اس لیے ان کے پاس اقامہ تھا۔سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں یہ نیب کا ادارہ احتساب نہیں بلکہ انتقام کے لیے ہے کیوں کہ اس ادارے نے بغیر ثبوت کے سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالی ہیں۔اس سے پہلے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ نیب میں پیشی ہوئی تو میں اکیلا نہیں پوری جماعت پیش ہوگی ، میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خوف زدہ اور گھبراہٹ کا شکار ہے ، حکومت نے سوالنامہ بھیج کر میری کردار کشی کرنے کی کوشش کی ، نیب میں پیشی ہوئی تو میں اکیلا نہیں پوری جماعت پیش ہوگی ۔ جے یو آئی امیر نے کہا ہ حکومت ناجائزہو اور نااہل بھی ہو تو اسے رہنےکا حق نہیں ، قوم کو کمزورکرکےکہا جارہاہے کہ ملک چل رہاہے، یہ ملک کی جڑیں کھوکھلا کرنےکے مترادف ہے ، کیوں کہ موجودہ حکومت ناجائز اور دھاندلی کی پیداوار ہے ، اگلے دوسال میں ترقی کی شرح مزید نیچے جائے گی ، سالانہ مجموعی ترقی کا تخمینہ صفر سے نیچے چلا گیا ہے، آج ملک جام ہوچکا ہے ، اس صورتحال میں ملک سب سے پہلے ہے باقی سیاستدان اور دیگر سب بعد میں ہیں ، اسٹیٹ بینک کہتا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں معیشت کبھی اتنی نہ گری ، ملک داخلی طور پر تب ہی مضبوط ہوتا ہے جب معیشت مضبوط ہو ، میرے ملک کا آئین جتنا حق دیتا ہے اتنا استعمال کرنا ہے ، ملک کسی کی ملکیت نہیں یہ سب کا ہے۔ Facebook Twitter Pinterest Like 0 Share this: Twitter Facebook WhatsApp Like this: Like Loading... کیٹاگری میں : اہم خبریں، اہم خبریں، پاکستان، صفحہ اوّل ok مزید پڑھیں راولپنڈی:پاک فوج کے 17ویں سربراہ جنرل عاصم منیر 29 نومبر بروز منگل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے ، اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی الوداعی ملاقات قصور:نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے ‘ ‘اپنے کام کو اخلاص سے کریں اللہ کا فضل ملے گا‘سید قاسم علی شاہ قصور: پانچ ماہ کی محنت،، جدید ٹیکنالوجی اور پیشہ وارانہ صلاحیتں کار آمد ،کمسن بچی سے زیادتی کرنیوالے ملزم گرفتار،ڈی پی او سید عمران کرامت بخاری، لاہور:پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومتیں قادیانیوں کی سازشوں کوروکنے میں ناکام رہیں۔سراج الحق قصور:ضلعی انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کی بے حسی ،بابا بلھے شاہ کے قبرستان میں قبضہ مافیا کا راج، Load/Hide Comments اپنا تبصرہ بھیجیں Cancel reply آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا اپنا تبصرہ لکھیں آپکا نام* آپکا ای میل ایڈریس* Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. جو تلاش کرنا چاہ رہے ہیں یہاں لکھیں بانی:مہرمحمدصدیق (مرحوم) چیف ایگزیکٹو: مہر محمد شفیق سینئیر جرنلسٹ حقیقت صاف بات کیساتھ https://youtu.be/v5qsPYbUZAQ November 2022 M T W T F S S 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 « Oct Recent Posts راولپنڈی:پاک فوج کے 17ویں سربراہ جنرل عاصم منیر 29 نومبر بروز منگل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے ، اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی الوداعی ملاقات قصور:نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے ‘ ‘اپنے کام کو اخلاص سے کریں اللہ کا فضل ملے گا‘سید قاسم علی شاہ قصور: پانچ ماہ کی محنت،، جدید ٹیکنالوجی اور پیشہ وارانہ صلاحیتں کار آمد ،کمسن بچی سے زیادتی کرنیوالے ملزم گرفتار،ڈی پی او سید عمران کرامت بخاری، لاہور:پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومتیں قادیانیوں کی سازشوں کوروکنے میں ناکام رہیں۔سراج الحق خصوصی ویڈیوز Recent Comments A WordPress Commenter on صاف بات۔۔۔۔۔۔۔۔اعتماد کیساتھ Mr WordPress on Hello world! Archives Archives Select Month November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 July 2022 May 2022 April 2022 March 2022 February 2022 January 2022 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 November 2015