text
stringlengths
283
45.4k
قبائلی طلباء کی تعلیم کو اولین ترجیح کے طور پر اہمیت دیں کر "قبائلی تعلیمی منصوبے” کے تحت خصوصی بجٹ مختص کیا گیا: سیکریٹری ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری دفعہ 370 اور 35 اے کو واپس لانا ناممکن ہے ،البتہ سٹیٹ ہوڈ کی بحالی ممکن ہے، آو سب اور میرا ساتھ دیں:الطاف بخآری 15 اگست کے پیش و نظر جموں و کشمیر میں کثیر سطحی حفاظتی حصار کا انتظام کیا گیا ہے ۔۔۔ ڈی جی پی دلباغ سنگھ 16 جےکےایس حاضر سروس افسران کو 12 سال بعد آئی اے ایس میں شامل کیا گیا۔۔۔۔۔سرکار ڈی ڈی سی چیئرپرسن شوپیان نے اسپورٹس اسٹیڈیم میں” ایٹ رائٹ میلے” کا کیا افتتاح ۔۔۔۔ SSP Shopian flags off Bharat Darshan tour-2022 at District Police Lines Shopian. کشمیر کی خوبصورتی صرف چند مقامات تک محدود نہیں ہے اس لئے حکومت دیگر مقامات کو بھی سیاحت پر لانے جا رہی ہے جموں وکشمیر میں سال 2021 میں ٹریفک کے 5036 حادثات کے دوران 713افراد ہلاک 6 ہزار 447 زخمی معروف شاعر اور سرکردہ ادیب و محقق ناجی منور کے انتقال پر ڈپٹی کمشنر شوپیان کا اظہار تعزیت۔۔۔۔ ‹ › آخر الأخبار جن ابھیان پرگرام کے تحت شوپیان بھر میں متعدد سرگرمیاں زوروں پر... قبائلی طلباء کی تعلیم کو اولین ترجیح کے طور پر اہمیت دیں کر "ق... دفعہ 370 اور 35 اے کو واپس لانا ناممکن ہے ،البتہ سٹیٹ ہوڈ کی ب... 15 اگست کے پیش و نظر جموں و کشمیر میں کثیر سطحی حفاظتی حصار ک... 16 جےکےایس حاضر سروس افسران کو 12 سال بعد آئی اے ایس میں شامل... ڈی ڈی سی چیئرپرسن شوپیان نے اسپورٹس اسٹیڈیم میں" ایٹ رائٹ میلے... SSP Shopian flags off Bharat Darshan tour-2022 at District Pol... کشمیر کی خوبصورتی صرف چند مقامات تک محدود نہیں ہے اس لئے حکومت... جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری نےایشیا کے سب سے بڑے ٹیولپ گارڈن کو... 5پارلیمانی اور90اسمبلی حلقوںکی سرنو حدبندی :6مارچ 2020میں قا ئ... کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر وزیر داخلہ کی وزیر اعظم کیساتھ خصوصی ملاقات By News Desk on جولائی 5, 2019 No Comment سیکورٹی صورتحال کیساتھ ساتھ سالانہ امرناتھ یاترا اور ترقیاتی پروجیکٹس پر تبادلہ خیال سرینگر ۵، جولائی ؍ کے این ایس ؍ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کیساتھ ملاقات کرتے ہوئے انہیں جموں وکشمیر کی سیکورٹی و سیاسی صورتحال کیساتھ ساتھ سالانہ امرناتھ یاترا کو محفوظ طریقے پر انجام دینے سے متعلق سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات کی جانکاری فراہم کی۔ وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران ریاست جموں وکشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کی تفصیلات بھی فراہم کی۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ تفصیلی ملاقات کرتے ہوئے انہیں ریاست جموں وکشمیر کی سیاسی و سیکورٹی صورتحال سے آگاہی فراہم کی۔ میٹنگ میں وزیر داخلہ نے اپنے حالیہ دو روزہ دورے کی مکمل تفٰصلات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ ریاست کی پولیس و سیول انتظامیہ کی جانب سے سالانہ امرناتھ یاترا سے متعلق اُٹھائے گئے سیکورٹی انتظامات کی مفصل جانکار ی فراہم کی۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ نے وزیر اعظم مودی کو سالانہ امرناتھ یاترا سے متعلق انتظامات سے روشناس کرایا۔ اس موقعے پر امیت شاہ نے وادی کشمیر میں فوج و دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے جنگجوئوں کے خلاف کی گئی اب تک کی کارروائیوں کے حوالے سے بھی مکمل جانکاری فراہم کی۔ وزیر داخلہ نے جنگجو مخالف آپریشنوں میں سیکورٹی ایجنسیوں کو مل رہی کامیابیوں سے متعلق بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔وزیر داخلہ نے وزیرا عظم کو بتایا کہ اگرچہ ریاستی سرکار نے بھی سالانہ امرناتھ یاترا کے پرامن انعقاد کیلئے سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات اُٹھائے ہیں تاہم اس کے باوجود حالیہ دورے کے دوران وزیرداخلہ نے بھی ریاست کی پولیس و سیول انتظامیہ کو یاتریوں کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی ہدایت دیں۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ حالیہ دورہ کشمیر کے دوران میں نے سیکورٹی ایجنسیوں پر باور کیا کہ شرپسند عناصر کی کارستانیوں کو ناکام بنانے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان آپسی تال میل انتہائی ناگزیر ہے۔میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ امیت شاہ نے بتایا کہ دورے کے دوران انہوں نے جموں وکشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی کوششوں کو کافی سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ یاترا کو خوشگوار اور پرامن ماحول میں منعقد کرانے کیلئے مزید اقدامات اُٹھائے۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ریاست جموںو کشمیر کی تازہ ترین سیکورٹی و سیاسی صورتحال سے واقف کرایا اور فوج کی جانب سے جنگجو مخالف کارروائیوں کی مفصل جانکاری پیش کی۔وزیر داخلہ نے نریندر مودی پر واضح کیا کہ سالانہ امرناتھ یاترا کو خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے اور یاتریوں کی بلاخلل روک ٹوک کیلئے کئی ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں سرینگر جموں شاہراہ پر بم ڈسپوزل اسکواڑ کی تعیناتی اور رکاوٹیں شامل ہیں تاکہ جنگجوئوں کے کسی بھی ممکنہ حملے کو بروقت ناکام بنایا جاسکے۔اس موقعے پر انہوں نے جموں وکشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کے حوالے سے بھی جانکاری فراہم کی۔ وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران وزیر اعظم کو حال ہی میں قائم کئے گئے انٹی کرپشن بیورو کی جانب سے حصولیابیوں سے آگاہی دلائی۔خفیہ ذرائع نے کشمیرنیوز سروس کو بتایا کہ میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر داخلہ کی جانب سے بیان کی گئی حصولیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور اُمید ظاہر کی کہ امسال سالانہ امرناتھ یاترا بغیر کسی ناخوشگوار واقعے کے پرامن طور پر اختتام پذیر ہو۔ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر وزیر داخلہ کی وزیر اعظم کیساتھ خصوصی ملاقات added by News Desk on جولائی 5, 2019 View all posts by News Desk → Related Leave a Reply Cancel Reply Your email address will not be published. Home About Us Contact Us FAQ Privacy Policy Terms of Service محفوظ شدہ دستاویزات میں تلاش ایک مہینہ منتخب کریں منتخب کریں کے لئے کلک کریں اکتوبر ۲۰۲۲ ستمبر ۲۰۲۲ اگست ۲۰۲۲ مارچ ۲۰۲۲ فروری ۲۰۲۲ دسمبر ۲۰۲۱ نومبر ۲۰۲۱ ستمبر ۲۰۲۱ جولائی ۲۰۲۱ جون ۲۰۲۱ مئی ۲۰۲۱ اپریل ۲۰۲۱ مارچ ۲۰۲۱ فروری ۲۰۲۱ جنوری ۲۰۲۱ اگست ۲۰۱۹ جولائی ۲۰۱۹ جون ۲۰۱۹ مئی ۲۰۱۹ اپریل ۲۰۱۹ مارچ ۲۰۱۹ فروری ۲۰۱۹ جنوری ۲۰۱۹ دسمبر ۲۰۱۸ نومبر ۲۰۱۸ اکتوبر ۲۰۱۸ ستمبر ۲۰۱۸ اگست ۲۰۱۸ جولائی ۲۰۱۸ جون ۲۰۱۸ مئی ۲۰۱۸ اپریل ۲۰۱۸ مارچ ۲۰۱۸ فروری ۲۰۱۸ ایک زمرہ منتخب کریں Click to Select اداریہ ادب نامہ بین الاقوامی تازہ ترین جموں روبرو کالم کشمیر کھیل
عمرے پر جانا ہے پاسپورٹ واپس دیا جائے, مریم نواز شہباز شریف نے عمران خان کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کی سخت ہدایت دے دی۔ لاہور جلسے میں آنے والے لوگوں کے لیے رکاوٹیں ڈال دی گئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا مجھ سے زیادہ ضروری فوج ہے فوج ہے تو ہم ہیں، عمران خان عمران خان کا لاہور مینار پاکستان میں جلسہ اور سکیورٹی خدشات۔ سینئر صحافی سلیم صافی نے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آٹھ روز بعد کابینہ کا حلف کھیل پاک کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد حسنین کے بائیو مکینک ٹیسٹ۔ سماجی روابط فیس بک ٹوئٹر یو ٹیوب انسٹاگرام لنکڈ ان پن ٹرسٹ زیادہ پڑھی گئی سینئر صحافی سلیم صافی نے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ امریکی سفارتکار کی طرف سے سخت زبان میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا، احسن اقبال عمرے پر جانا ہے پاسپورٹ واپس دیا جائے, مریم نواز عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے اخراجات پر فواد چوہدری نے کھری کھری سنا دیں۔ دولہا جس نے شادی کے دن دلہن کو اس کا دل توڑنے پر معذرت کے بغیر چھوڑ دیا۔ شیئر کریں Abrar Munir ستمبر 27, 2022 September 27, 2022 0 تبصرے 33 مناظر تصویر سیڑھیوں پر پڑا گلدستہ دکھا رہا ہے۔ – پکسابے/ اولیسیا ایک دولہا جس نے اسے چھوڑ دیا۔ دلہن شادی کے دن اور اس کا دل ٹوٹا چھوڑ کر اپنے کیے پر معافی نہیں مانگی۔ کی کہانی دولہا24 سالہ کلم نورٹن کی شناخت 15 ستمبر کو اپنی شادی کے موقع پر نہ ہونے کی وجہ سے پریس میں تھی۔ یہ واقعہ ویلز، برطانیہ میں پیش آیا۔ اس اقدام سے اس کی سابق منگیتر، 27 سالہ کیلی سٹیڈ کا دل ٹوٹ گیا، لیکن چونکہ اس نے شادی کے لباس اور پارٹی پھینکنے پر بہت زیادہ رقم خرچ کی تھی، اس لیے وہ دولہا کے بغیر، اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ اس تقریب کو مناتی رہی، نیویارک پوسٹ اطلاع دی سٹیڈ نے مقامی میڈیا کو بتایا، “میں نے شادی سے ایک دن پہلے شام 4 بجے کے قریب دولہا کو دیکھا تھا اور میں نے اس کے بعد سے کوئی بات نہیں سنی۔” اب جب کہ پریس نے نورٹن سے رابطہ کیا اور اس سے اس کے بھوت انگیز فعل کے بارے میں پوچھا، اس نے کہا کہ وہ شادی کی ناکامی سے متعلق “مضمون کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے”، جو مختلف اخبارات میں شائع ہوا۔
اقوام متحدہ نے امدادی اداروں اور حکومتوں سے افغانستان کے لیے 73 کروڑ ڈالر کی مزید ہنگامی امداد طلب کی ہے۔ یہ امداد ایسے وقت میں طلب کی گئی ہے جب افغانستان میں غربت میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے نائب خصوصی مندوب ٹوبی لینزر نے پیر کو کہا کہ افغانستان میں گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال 94 لاکھ افراد کو خوراک اور رہائش کی ضرورت ہے جب کہ 2019 میں ایسے افراد کی تعداد 65 لاکھ تھی۔ اس وقت اقوام متحدہ نےحکومتوں اور دیگر امدادی اداروں سے60 کروڑ ڈالر کی اپیل کی تھی۔ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے بات کرتے ہوئے افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے نائب مندوب نے بتایا کہ افغانستان میں طویل عرصے سے تنازع جاری ہے۔ اس کے علاوہ 2018 میں خشک سالی، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث غربت میں اضافہ ہوا ہے۔ لہذٰا افغانستان کو اضافی امداد کی ضرورت ہے۔ ٹوبی لینزر رواں ہفتے اٹاوہ، نیویارک اور واشنگٹن کے دورے کرنے کے بعد رواں ہفتے برسلز اور لندن میں موجود ہوں گے۔ جہاں وہ افغانستان کے لیے ہنگامی امداد پر زور دیں گے۔ ان کے بقول یہ امداد افغانستان کے لیے مختص کردہ ترقیاتی رقم کے علاوہ ہو گی۔ جس کا وعدہ 2016 میں برسلز میں ہونے والی کانفرنس میں کیا گیا تھا۔ مذکورہ ترقیاتی امداد رواں سال کے آخر میں ختم ہو جائے گی اور اس کے بعد افغانستان کو مزید اربوں ڈالر کی امداد درکار ہو گی۔ اقوام متحدہ کے نائب خصوصی مندوب کا کہنا ہے کہ رواں سال افغانستان کے لیے ایک اور امدادی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس میں 2021 سے 2024 تک کے لیے امداد کی اپیل کی جائے گی۔ ٹوبی لینزر نے کہا کہ اگرچہ افغانستان کے لیے بین الاقوامی مالیاتی معاونت حاصل ہے تاہم ان کے بقول ملک میں جنگ بندی یا کم ازکم تشدد میں کمی کی وجہ سے کاشت کاری، آبی وسائل اور تعلیم پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ افغانستان میں انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم 'افغانستان ہیومن رائٹس آرگنائزیشن سے منسلک لعل گل لعل کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جاری لڑائی کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں افراد ملک کے اندر ر بے گھر ہونے پر مجبور ہوئے۔ ان کے بقول افغانستان میں خشک سالی کی وجہ سے بھی غربت میں اضافہ ہوا۔ لعل گل کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے 73 کروڑ ڈالر کی ہنگامی رقم کی اپیل خوش آئند ہے۔ لیکن یہ رقم ناکافی ہو گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان میں مستقل جنگ بندی ہوتی ہے تو اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ بلکہ اپنے گھروں کو واپس لوٹنے والے افراد زراعت کے شعبے سے وابستہ ہو کر ملکی معیشت کی بحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔ افغانستان کی حکومت کو کئی طرح کے چیلنج درپیش ہیں اور اسے ہر سال لگ بھگ ساڑھے چار لاکھ افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقعوں کی ضرورت ہے۔ نیٹو کے لیے امریکہ کی سفیر کے بیلی ہچیسن نے پیر کو برسلز میں امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد اور نیٹو فورسز کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر سے ملاقات کی۔ امریکی سفارت کار نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو اتحاد افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی فوجی اور سفارتی کوششوں کے عزم پر قائم ہیں۔ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان میں سرگرم دہشت گرد ہمارے لیے خطر ہ نا بن سکیں۔ زلمے خلیل زاد نے حال ہی میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے نمائندوں سے بات چیت کے بعد برسلز میں میں امریکی حکام سے ملاقات کی ہے۔ تاہم اپنی ٹوئٹ میں امریکی سفارت کار نے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات کے حوالے سے کسی بھی پیش رفت کا ذکر نہیں کیا گیا۔ لیکن اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ جلد طے پا سکتا ہے۔ امریکہ کی طرف سے طالبان پر تشدد کی کارروائیاں مستقل طور پر روکنے کے لیے زور دیا جارہا ہے۔ طالبان نے بھی محدود اور مشروط جنگ بندی کی پیش کش کر رکھی ہے۔ محمد جلیل اختر سبسکرائب کریں فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے غذائی قلت کے شکار 117 ممالک میں پاکستان اور بھارت آخری درجوں پر افغان بچوں کی تعلیم و صحت کی صورت حال پریشان کُن ہے: یونیسیف پاک افغان سرحد پر روزانہ اُجرت پر کام کرنے والے مزدور بیروزگار 'افغان بچوں کی نصف آبادی اسکولوں سے باہر ہے' افغانستان کی نصف سے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جنوبی ایشیا میں 71 کروڑ افراد بیت الخلا کی سہولت سے محروم زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 راولپنڈی ٹیسٹ: انگلینڈ کی 'بیزبال' طرز کی بیٹنگ کے سامنے پاکستانی بالرز بے بس 2 کراچی: بیوی اور بیٹیوں کے قاتل نے یہ انتہائی قدم کیوں اُٹھایا؟ 3 پنڈی ٹیسٹ سے قبل انگلینڈ کے کئی کھلاڑی بیمار پڑ گئے 4 فیفا ورلڈ کپ: ارجنٹائن اور پولینڈ پری کوارٹر فائنل میں، تیونس اور ڈنمارک کا سفر ختم 5 پنڈی ٹیسٹ: میزبان ٹیم کا پلڑا بھاری زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 کوئٹہ میں پولیس کی گا ڑی پر خود کُش حملہ 2 بھارتی کشمیر: 'پیلٹ گن سے بہت تباہی ہوئی، کئی لوگوں کا سہارا چھن گیا' 3 ٹی ٹی پی پاکستان کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، امریکی تجزیہ کار 4 ویو 360 | ٹی ٹی پی کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کا امکان نہیں، امریکی تجزیہ کار| بدھ، 30 نومبر 2022 کا پروگرام
NetEnt نے ورلڈ کپ کے ساتھ مل کر اپنے لائیو ڈیلر گیمز میں فٹ بال کا ایک ٹچ شامل کیا ہے۔ کمپنی نے ایک ایسی چیز تیار کی ہے جو بڑے میچوں کی نشریات سے ٹیبل کی طرح نظر آتی ہے، اور انہوں نے اسے ورلڈ کپ کے ساتھ ہی تیار کیا ہے۔ اس پر ایک نظر ڈالیں کہ نئی لائیو ڈیلر گیمز ان کی ہر سائٹ پر کیسی نظر آتی ہیں۔ لائیو ڈیلر تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ لائیو ڈیلر کا تصور تبدیل نہیں ہوا ہے کیونکہ کھلاڑی کارڈز ڈیل ہوتے دیکھیں گے، اور وہ دیکھیں گے کہ گیم بالکل اسی طرح چلتی ہے جیسا کہ دوسری صورت میں ہوتا۔ تاہم، کھلاڑی کھیل سے اضافی معلومات اعدادوشمار اور ٹیبلز کی شکل میں حاصل کرتے ہیں جو گیمز کے دوران پوسٹ کی جاتی ہیں۔ لائیو اعدادوشمار گیم کے لائیو اعدادوشمار کو کمپیوٹرائزڈ فارمیٹ میں اسکرین پر پوسٹ کیا جاتا ہے، اور کھلاڑی دیکھ سکتے ہیں کہ انہوں نے پورے گیم میں کیسی کارکردگی دکھائی ہے۔ وہ میز پر موجود ہر شخص کے بارے میں عمومی اعدادوشمار دیکھ سکتے ہیں، اور وہ ان میزوں کو دیکھ کر گیم کے رجحانات کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ یہ بالکل ایک بڑا ساکر میچ دیکھنے جیسا ہے، اور یہ بہت ضروری ہے کہ سائٹ پر موجود تمام کھلاڑی دھیان دیں کیونکہ اعدادوشمار انہیں بتا سکتے ہیں کہ مستقبل میں اپنے لائیو گیمز کیسے کھیلے جائیں۔ لائیو گیم کی حکمت عملی اسکرین پر موجود گرافکس لائیو گیم، حکمت عملی کے بارے میں بات کریں گے اور ڈیلر ان تمام چیزوں کو کھلاڑیوں کی توجہ دلائے گا۔ خیال یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو بہتر انتخاب کرنے کے لیے مزید معلومات استعمال کرنے دیں۔ اسکرین پر موجود گرافکس لائیو گیم، حکمت عملی کے بارے میں بات کریں گے اور ڈیلر ان تمام چیزوں کو کھلاڑیوں کی توجہ دلائے گا۔ خیال یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو بہتر انتخاب کرنے کے لیے مزید معلومات استعمال کرنے دیں۔ پس منظر لائیو گیم کا بیک گراؤنڈ کچھ ایسا بدل گیا ہے جو ٹی وی اسٹوڈیو جیسا لگتا ہے۔ یہ شکل کھلاڑی کو یہ محسوس کرنے کی اجازت دیتی ہے کہ وہ گیم کے بارے میں کوئی ٹی وی شو دیکھ رہے ہیں، اور وہ ڈیلر سے مشورہ بھی لے سکتے ہیں کیونکہ گیم چل رہا ہے۔ کوئی بھی جس نے کئی سالوں سے ان گیمز میں سرمایہ کاری کی ہے وہ پس منظر میں ہونے والی تبدیلی کو محسوس کرے گا جس کی وجہ سے اس نئے ٹی وی شو کے اسٹائل میں اضافہ ہوا ہے۔ کھلاڑی زیادہ پیسے جیتتے ہیں۔ کھلاڑی اس وقت بہت زیادہ رقم جیتتے ہیں جب وہ ان اعدادوشمار کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں جو انہوں نے سکرین پر دیکھے ہیں۔ وہ مستقل طور پر زیادہ رقم جیت سکتے ہیں کیونکہ وہ ان اعداد و شمار کو اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں جو انہیں کھیلنے میں بہتر بنائے گا۔ بہت سارے کھلاڑی ایسے ہیں جنہیں وہ تمام معلومات درکار ہوتی ہیں جو وہ حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ وہ اپنے سر کے اوپر سے تمام اعدادوشمار نہیں جانتے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کو اعدادوشمار پڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی مشکلات کو بہتر بنا سکیں۔ گیم مزید دلچسپ ہو جاتا ہے۔ گیم مزید دلچسپ ہو جاتا ہے کیونکہ یہ کھلاڑیوں کو صرف نمبر دکھا کر یہ جاننے میں مدد کرتا ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ یہ کھلاڑی اس معلومات کو استعمال کرنے کے طریقے کے بارے میں اپنے طور پر فوری فیصلے کر سکتے ہیں، اور وہ گیم کے ان مختلف حصوں کے بارے میں جان سکتے ہیں جن پر انہوں نے غور نہیں کیا ہوگا۔ نتیجہ نئے NetEnt لائیو گیمز کا سب سے اچھا حصہ یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو ایک زیادہ پورا کرنے والا تجربہ ملتا ہے۔ وہ بہت زیادہ رقم جیت سکتے ہیں، اور وہ اپنی پسند کی گیمز کھیلنے میں بہتر ہونے کے لیے اسکرین پر موجود اعدادوشمار کا استعمال کر سکتے ہیں۔ جو کوئی بھی لائیو گیم آزمانا چاہتا ہے اسے NetEnt ٹیم سے فٹ بال طرز کے اعدادوشمار چیک کرنے چاہئیں۔ NetEntفٹ بال بیٹنگ تازہ ترین خبریں 2022-07-25 ان تجاویز کے ساتھ لائیو بلیک جیک کھیلنے کے فن میں مہارت حاصل کریں۔ خبریں 2022-07-21 لائیو کیسینو ڈیلر بننا چاہتے ہیں؟ یہاں کیا توقع کی جائے! خبریں 2022-07-17 لائیو کیسینو اسٹوڈیوز کے پیچھے کی ٹیکنالوجی خبریں خبریں رولیٹیBaccaratبلیک جیکBitcoin Responsible gamingGambling addictionکیسینو ورڈ لسٹRTPلائیو کیسینو بینکرول مینجمنٹلائیو کیسینو میں شامل ہونامحفوظ اور قابل اعتماد لائیو کیسینوٹاپ لائیو کیسینو ٹپس اور ٹرکس
دل کا مرض تھا ، اللہ پاک کا ایک نام پڑھا ، جہاں آپ ریش ن ہونا تھا وہاں دوائی کی ضرورت بھی نہیں پڑی (1,216) حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب (1,140) جس نے یہ درود 7 بار فجر کے بعد پڑھ لیاوہ نہ کبھی بیمار ہو گا اور نہ کبھی مالی پریشانی ہو گی (1,089) ہر مشکل کے حل کے لیے آگ سے زیادہ تیز اثر کرنے والا طاقتور ترین وظیفہ (1,088) ایسی عورت جس سے شادی کرنے والا آدمی لازمی غریب ہو جاتا ہےوہ کونسی عورت (1,017) اپنے اہل و عیال کے لیے دعا کرنا (1,007) کلمہ طیبہ کا خاصم خاص وظیفہ ،اس ایک وظیفے نے مجھے ایک ہفتے میں کروڑں کا مالک بنا دیا اردو نیوز! اپنی مرضی کی شادی کرنے کیلئے نماز فجر یا عشاء کے بعد پہلا کلمہ لاالہ الا اللہ محمد الرسول اللہ کو تین سو مرتبہ پڑھیں اور درمیان میں گیارہ گیارہ بار درود پاک ابراہیمی بھی پڑھا جائے۔ یہ عمل چالیس دن تک بلاناغہ کیا جائے تو انشاء اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے ان کی پسند کی جگہ سے درپیش رکاوٹیں ختم ہوکر ان کی مرضی کے مطابق شادی ہوجائیگی۔کلمہحضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مسکرا رہے ہیں، تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سی چیز مسکراہٹ کا سبب ہوئی ؟فرمایا:” میرے دو اْمتی اللہ تعالی کے سامنے گھٹنے ٹیک کر کھڑے ہو گئے ہیں ۔ایک کہتا ہے کہ یا اللہ اس نے مجھ پر ظلم کیا ہے میں بدلہ چاہتا ہوں۔اللہ پاک اس ظالم سے فرماتا ہے کہ اپنے ظلم کا بدلہ ادا کرو۔ظالم جواب دیتا ہےیا رب ! اب میری اب میری کوئی نیکی باقی نہیں رہی کہ ظلم کے بدلے میں اسے دے دوں۔تو وہ مظلوم کہتا ہے کہ اے اللہ میرے گناہوں کا بوجھ اس پر لاد دے ۔یہ کہتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آبدیدہ ہوگئے اور فرمانے لگے :وہ بڑا ہی سخت دن ہوگا. لوگ اس بات کے حاجت مند ہونگے کہ اپنے گناہوں کا بوجھ کسی اور کے سر دھر دیں۔اب اللہ پاک طالب انتقام(مظلوم) سے فرمائے گا : نظر اٹھا کر جنت کی طرف دیکھ ،وہ سر اٹھائے گا, جنت کی طرف دیکھے گا اور عرض کرے گا: یا رب! اس میں تو چاندی اور سونے کے محل ہیں اور موتیوں کے بنے ہوئے ہیں. یا رب!کیا یہ کسی نبی , کسی صدیق اور شہید کے ہیں ؟اللہ تعالی فرمائے گا :جو اس کی قیمت ادا کرتا ہے اس کو دے دئیے جاتے ہیں۔وہ کہے گا : یا رب ! بھلا اسکی قیمت کون ادا کر سکتا ہے؟اللہ تعالی فرمائے گا : تو اس کی قیمت ادا کرسکتا ہے اب وہ عرض کریگا :یا رب کس طرح؟اللہ جل شانہ ارشاد فرمائے گا: اس طرح کہ تو اپنے بھائی کو معاف کر دے۔وہ کہے گا :یا رب میں نی معاف کیا۔اللہ پاک فرمائے گا: اب تم دونوں ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے جنت میں داخل ہو جاؤ۔ بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی سے ڈرو , آپس میں صلح قائم رکھو کیونکہ قیامت کے روز اللہ پاک بھی مومنین کے درمیان میں صلح کرانے والا ہے Post Views: 56 FacebookTwitterGoogle+WhatsApp مزید پڑھیں Top Management Software Of 2022 BEST MANAGEMENT SOFTWARES OF 2023 میت کو قرآن پڑھ کر کیسے بخشنا ہے؟ فرشتے نے کہا خوشخبری ہو اس کیلئے جو 3بار یہ دعا پڑھے ، ہر دعا ہر حاجت قبول ، بڑا ہی طاقتور وظیفہ دنیا کا واحد ایسا ناشتہ ، جو وزن کم کرنے کےساتھ درجنوں بیماریاں ، ختم کردیتا ہےایک بار ضرور آزمائیں سورۃ الم نشرح کا معجزہ،ایسے لوگ جو دنیاوی طور پر کافی پریشان رہتے ہیں Leave a Comment X Comment Name * ای میل * ویب سائیٹ Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. ہم سے رابطہ پرائیویسی پالیسی ٹرمز کنڈیشن ڈس کلیمر کوکیز پالیسی ہمارے بارے میں تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کسی قسم کی اشاعت ممنوع ہے Copyright © 2022 By News Update
ستمبر ۲۰۱۶ء کے ماہنامہ الشر یعۃ میں مفتی محمد رضوان صاحب کی تالیف ’’مولانا عبید اللہ سندھی کے افکار اور تنظیمِ فکرِ ولی اللّٰہی کے نظریات کا تحقیقی جائزہ ‘‘ کے دوسرے ایڈیشن پر مولانا سیّد متین احمد شاہ صاحب کا فاضلانہ تبصرہ پڑھا۔ تبصرہ نگار ممکن حد تک غیر جا نبد ار رہے ہیں اور تبصرے کو کسی طور یک رخا نہیں کہا جاسکتا۔ بہرحال غالباً عجلت کے سبب چند غلطیاں تبصرے میں راہ پاگئی ہیں ۔ ریکارڈ کی درستی کے لیے انہیں ذیل میں درج کیا جاتا ہے : ۱۔مولانا سندھی مرحوم کے سب سے بڑے راوی پروفیسر محمد سرور ہیں۔ کمیت کے اعتبار سے مولانا سندھی کے افکار و ملفوظات کو مرتب کرکے پیش کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے ۔ یہ ایک الگ بات ہے کہ پروفیسر صاحب کی مرتبہ کتابوں کی اشاعت کے بعد مولانا سندھی شدید تنقید کا نشانہ بنے اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے ۔ محترم متین شاہ صاحب نے پروفیسر محمد سرور کی کتاب ’’ افادات و ملفوظاتِ حضرت مولانا عبیداللہ سندھی‘‘ کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ کتاب مولانا کی زندگی میں شائع ہوئی تھی ۔ یہ ایک تسامح ہے ۔ یہ کتاب مولانا کے انتقال کے بعد ۱۹۷۳ء میں شائع ہوئی ۔ یاد رہے کہ مولانا سندھی کا انتقال ۲۲ اگست ۱۹۴۴ء کو ہوا تھا۔ میرا خیال ہے کہ اگر یہ کتاب مولانا کی زندگی میں شائع ہوئی ہوتی تو انہیں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ۔ مولانا کی زندگی میں شائع ہونے والی پروفیسر محمد سرور کی کتاب ’’مولانا عبید اللہ سندھی : حالاتِ زندگی ، تعلیمات اور سیاسی افکار‘‘ ہے۔ یہ کتاب ۱۹۴۳ء میں شائع ہوئی اور مولانا نے اسے ownکیا ۔ (ملاحظہ ہو پروفیسر محمد سرور کی وفات پر مولانا عبید اللہ انور کا تعزیتی مضمون جو ہفت روزہ خدام الدین میں شائع ہوا۔ یہ مضمون محولہ بالاکتاب کے حالیہ ایڈیشن میں بھی شامل ہے ) ۲۔ فاضل مبصر لکھتے ہیں ’’مولانا عبد الحق خان بشیر نے اپنی کتاب ’’مولانا عبید اللہ سندھی اور تنظیم فکر ولی اللّٰہی ‘‘ میں پروفیسر محمد سرور کا نام مولانا سندھی کے ناقابل اعتماد تلامذہ کی فہرست میں شامل نہیں کیا، حالاں کہ مولانا سندھی کے افکار پر جو تنقید ہوئی ہے وہ زیادہ تر ان تحریروں کی روشنی میں ہوئی ہے ، جو پروفیسر صاحب کی مرتب کی ہوئی ہیں ‘‘۔ غالباً شاہ صاحب کی نظروں سے مولانا عبد الحق خان بشیر کی کتاب کی درج ذیل سطور اوجھل ہوگئیں: ’’ فکری اعتبار سے مولانا سندھی کے تلامذہ کو دو ٹیموں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ۔ پہلی ٹیم حضرت [احمد علی] لاہوری ؒ اور حضرت خواجہ عبد الحی فاروقی ؒ پر مشتمل ہے ۔ دوسری ٹیم میں علامہ موسیٰ جار اللہ ، مولانا عبد اللہ لغاری ، پروفیسر محمد سرور اور شیخ بشیر احمد لدھیانوی شامل ہیں ۔ ان میں سے حضرت سندھی کے افکار کی حقیقی ترجمان تو صرف پہلی ٹیم ہے ۔ اس کے برعکس دوسری ٹیم سے تفسیرِ قرآن کے سلسلے میں بیشتر مقامات پر سنگین نوعیت کی خطرناک نظریاتی اغلاط کا صدور ہوا ہے ۔۔۔ اس [ٹیم ] میں پروفیسر محمد سرور کے پیش کردہ سیاسی و معاشی افکار میں متعدد کمزوریاں موجود ہیں اور ان کی بعض عبارات حضرت سندھی کے بارے میں بے شمار شکوک کو جنم دیتی ہیں ‘‘ (ص ۷۹، ۸۰) مولانا عبد الحق خان بشیر اس کتاب کے صفحہ نمبر ۹۵ میں لکھتے ہیں : ’’ ۔۔۔باقی رہی بات پروفیسر محمد سرور مرحوم کی تو حضرت سندھی کی نسبت سے پیش کردہ ان کے بعض افکار ، ناقابل قبول اور قابل گرفت ہیں ۔ چنانچہ مولانا صوفی عبد الحمید سواتی تحریر فرماتے ہیں :۔ پروفیسر محمد سرور نے ایک مجموعہ ’’ مولانا عبید اللہ سندھی : حالاتِ زندگی ، تعلیمات اور سیاسی افکار ‘‘ مرتب کیا ہے ۔ اور دوسرا مجموعہ ’’افادات و ملفوظاتِ حضرت مولانا عبید اللہ سندھی‘‘ ہے ۔ یہ دونوں مجموعات بڑے اہم ہیں اور دونوں قابلِ تنقید ہیں ۔ ان مجموعات میں مولانا سندھی کے بارے میں صحیح ، قابل وثوق ، ضعیف ، موضوع ، غیر قابل اعتماد ہر قسم کی باتیں موجود ہیں ‘‘۔ ( مولانا عبید اللہ سندھی کے علوم و افکار ، ص ۱۰۷) حیرت ہے کہ مولانا سندھی کے بارے میں مولانا صوفی عبد الحمید سواتی کو پروفیسر محمد سرور کی کتاب ’’مولانا عبید اللہ سندھی : حالاتِ زندگی ، تعلیمات اور سیاسی افکار ‘‘ میں قابلِ تنقید باتیں اور موضوع روایتیں نظر آگئیں ، لیکن خود مولانا سندھی کو نظر نہیں آئیں اور انہوں نے اس کتاب کو ownکرلیا۔ ۳۔محترم متین شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے پروفیسر محمد سرور کی کتاب ’’ مولانا عبید اللہ سندھی : حالاتِ زندگی ، تعلیمات اور سیاسی افکار ‘‘ پر اپنے تبصرے میں مولانا سندھی کی فکر کے قابل تنقید امور کا ذکر کرتے ہوئے لکھا: ’’مولانا [سندھی] مرحوم کی یہ بڑی خوش قسمتی تھی کہ ان کا تعلق علمائے کرام کے اس طبقے سے تھا جو اپنی گروہی عصبیت میں حدِ کمال پر پہنچا ہوا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مولانا یہ سب کچھ فرما گئے اور لکھوا اور چھپوا بھی گئے اور پھر بھی تنقید کی زبانیں بند اور تعریف کی زبانیں تر رہیں ۔ ورنہ اگر انہوں نے اس طبقۂ خاص سے باہر جگہ پائی ہوتی تو ان کا استقبال سرسید اور علامہ مشرقی سے کچھ کم شا ندار نہ ہوا ہو تا ‘‘۔ (ترجمان القرآن ، جولائی ، اگست ، ستمبر ۱۹۴۴ء) محترم شاہ صاحب کا کہنا ہے کہ مفتی محمد رضوان صاحب کی زیر نظر کتاب مولانا مودودی کی اس بات کی تردید کرتی ہے کیونکہ اس میں شامل تقریباً تمام مقالات علمائے دیو بند کے ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ محترم شاہ صاحب نے یہ بات عجلت اور رواروی میں لکھی ہے۔ مفتی رضوان صاحب نے اپنی کتاب میں شامل تقریباً تمام مضامین کی تاریخِ اشاعت دے دی ہے۔ مولانا مودودی نے محولہ بالا تبصرہ ستمبر ۱۹۴۴ء کے ترجمان القرآن میں لکھا ، جب کہ علمائے دیوبند کے مضامین اس کے بعد شائع ہوئے۔ اس میں بہر حال ایک استثنا مولانا ظفر احمد عثمانی کا مضمون ’’طلوعِ اسلام ‘‘ مولانا سندھی اور شاہ ولی اللہ ہے۔ یہ مضمون ۱۹۴۲ء میں شائع ہوا۔ فاضل مبصر نوٹ فرمائیں کہ مولانا سندھی کے بارے میں دیوبندی مکتبِ فکر کے زعیم مولانا حسین احمد مدنی کا مضمون اخبارِ مدینہ بجنور کی ۱۷ مارچ ۱۹۴۵ء کی اشاعت میں شائع ہوا ۔ اسی طرح مولانا مناظر احسن گیلانی کا مضمون ’’فکرِ سندھی ‘‘ کسی دینی یا علمی مجلے میں نہیں ٗ بلکہ مسلم لیگ کے ترجمان روزنامہ منشور دہلی میں ۱۹۴۵ شائع ہوا ۔ وہاں سے liftکر کے ا سے ہفت روزہ صدق لکھنو کی ۱۳ جون تا ۱۴ جولائی ، ۱۹۴۵ ء کی اشاعتوں میں شائع کیا گیا۔ یہ الگ بات ہے کہ یہ مضمون مولانا سندھی کی زندگی میں ۱۹۴۳ء میں لکھا گیا تھا اور اکابر علما کی توثیق کے حصول کے پیش نظر اسے فوری طور پر شائع نہیں کیا گیا ۔ یہ بات بھی ۲۰۱۱ء میں شائع ہونے والی کتاب ’’مجموعہ خطوطِ گیلانی ‘‘ مرتبہ محمد راشد شیخ کے ذریعے سامنے آئی ۔ مولانا سندھی کے حوالے سے اُن کی زندگی میں شائع ہونے والی سب سے زیادہ اختلافی کتاب پروفیسر محمد سرور کی ’’مولانا عبید اللہ سندھی : حالاتِ زندگی ، تعلیمات اور سیاسی افکار ‘‘ ہے۔ میں شاہ صاحب سے بصد احترام دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ مولانا کی زندگی میں کس ممتاز دیوبندی عالم نے اس کتاب پر نقد و تبصرہ لکھا؟ دیو بندی اکابر کی اسی خاموشی پر مولانا مناظر احسن گیلانی نے مولانا عبد الماجد دریا بادی کے نام درد اور کرب سے بھرا ہوا ایک خط لکھا جو ۲۳ جون ۱۹۴۵ء کی صدق کی اشاعت میں شائع ہوا۔ یہ خط مفتی رضوان صاحب کی کتاب میں شامل ہے ۔ اس کے برعکس دارالعلوم دیو بند کے ایک فاضل کی زیر ادارت شائع ہونے والے ماہنامہ برہان دہلی نے مولانا سندھی کی بھر پور تائید کی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مولانا عبد الماجد دریا بادی کے ہفت روزہ صدق میں ۱۹۳۹ء ہی سے مولانا سندھی کے افکار کی تردید شروع ہو گئی تھی، لیکن مجھے اس پر تحفظات ہیں کہ مولانا اشرف علی تھانوی سے بیعت ہوجانے کی بنیاد پر مولانا عبد الماجد دریابادی کا شمار علمائے دیوبند میں کیا جاسکتا ہے ۔ اگر اس عریضے میں کوئی بات محترم متین شاہ صاحب کے لئے گرانی طبع کا باعث ہو تو آپ کی وساطت سے ان سے پیشگی معذرت ۔ محمد سفیر الاسلام safeerjanjua@gmail.com مکاتیب (نومبر ۲۰۱۶ء) نومبر ۲۰۱۶ء جلد ۲۷ ۔ شمارہ ۱۱ پاک بھارت تعلقات اور اقبال و جناح کا زاویہ نظر / عرب ایران تنازع۔ تاریخی وتہذیبی تناظر اور ہوش مندی کی راہ / مولانا محمد بشیر سیالکوٹی ؒ کا انتقال محمد عمار خان ناصر اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۲۴) ڈاکٹر محی الدین غازی فرقہ وارانہ اور مسلکی ہم آہنگی: علماء کے مختلف متفقہ نکات و سفارشات پر ایک نظر ڈاکٹر محمد شہباز منج اسلامی تہذیب اور مغربی تہذیب مولانا محمد عیسٰی منصوری شرق اوسط کی صورتحال اور ایران کا کردار مولانا ابوعمار زاہد الراشدی حضرت مولانا مفتی محمود کا اسلوبِ استدلال مولانا ابوعمار زاہد الراشدی کیا خاندانی نظام ظلم ہے؟ مارکیٹ، سوسائٹی، غربت اور خاندان کا تحفظ محمد زاہد صدیق مغل فقہائے تابعین کی اہل حدیث اور اہل رائے میں تقسیم ۔ ایک تنقیدی جائزہ (۲) مولانا سمیع اللہ سعدی مکاتیب ادارہ طلبہ کی نفسیاتی، روحانی اور اخلاقی تربیت ۔ ایک فکری نشست کی روئیداد مولانا حافظ عبد الغنی محمدی تلاش کریں الشریعہ اکادمی الشریعہ اکادمی ماہنامہ الشریعہ گزشتہ شمارے مقالات و مضامین رابطہ گزشتہ شمارے 1989 1990 1994 1995 1996 1997 1998 1999 2000 2001 2002 2003 2004 2005 2006 2007 2008 2009 2010 2011 2012 2013 2014 2015 2016 2017 2018 2019 2020 2021 2022
آج ہزاروں سال کی تعداد میں بمشکل اپنے جوتوں کو چمکانے کا وقت ہوتا ہے ، سنجیدہ تعلقات میں پڑنے کو چھوڑ دیتے ہیں۔ بالکل اسی طرح ان کی زندگی کی ہر چیز کی طرح ، ایک نام نہاد 'رشتہ' تیز رفتار ، غیر سنجیدہ ہونا چاہئے جس میں زیادہ عزم یا کوئی کام منسلک نہیں ہوتا ہے۔ اگرچہ کچھ اب بھی اپنی خواہش اور محبت کی محتاج ہیں ، بہت سے لوگوں کے نزدیک ، یہ صرف ایک تصور ہے جو ان کی راہ میں آسکتا ہے یا نہیں ، لہذا وہ اسے عارضی طور پر محسوس کرنے کے لئے جو بھی کر سکتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ دل کی خرابی زندگی کا ایک طریقہ بن چکی ہے اور خود کو ایک صاف سلیٹ دینے کے لئے بہت سارے دل کو توڑنے کا تجربہ کرنے کی بجائے ، بہت سارے لوگ عام طور پر ایک اور تیز رشتہ ، سیکس یا کام میں گہرا غوطہ خوروں کے ذریعہ باطل ہوجاتے ہیں۔ لیکن پُرجوش تعلقات کی آزادانہ طرز زندگی یا دل کو توڑنے کا سب سے عام نتیجہ شاید ایک یا دو افراد کے ساتھ غیر آرام دہ اور پرسکون جنسی تعلقات ہونا ہے جو آپ کی زندگی میں مستقل بن جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ ایک بہت ہی خرابی کا تصور ہے ، لیکن یہ تیز رفتار ہزاروں سالوں کے ساتھ بہت اچھی طرح سے کام کرتا ہے اور اب ایک عرصے سے رہا ہے۔ 'فرینڈز والے دوست' اب ایک معروف جملہ ہے اور اس میں دیگر قسمیں بھی ہیں جیسے 'ایف * سی کے دوست' یا یہاں تک کہ 'ہک اپس'۔ لیکن منطق وہی رہتی ہے۔ یہ ایک طرح کی ہے ' حالات 'جہاں آپ ایک دوسرے کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرتے ہیں لیکن ایک دوسرے کی خواہشات اور ضروریات کو پوری طرح سے ترک نہ کریں اور جنسی تعلقات اور جنسی تعلقات کے بعد کچھ اور توقع نہ کریں۔ ٹھیک ہے ، اگر آپ اس مساوات کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو ، یہ فزکس اور کیمسٹری کے مشترکہ تمام قوانین کے ساتھ آسان ہے۔ آپ کو ہمیشہ جسمانی اطمینان حاصل ہوگا ، آپ کی خواہشات ہر بار پوری ہوجائیں گی اور آپ کو کسی چیز کا ارتکاب کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ، جب کہ آپ اپنے کندھے پر کشتی کا بوجھ اور سر میں اٹھے ہوئے کانوں کے ساتھ زندگی میں کام کریں گے۔ لیکن اگر آپ کسی دوست کو فائدہ کے ساتھ ڈھونڈنا چاہتے ہیں یا پہلے سے ہی کوئی دوست رکھتے ہیں تو ، آپ کو اس بات کا یقین کرنا ہوگا کہ وہ صرف اسی طرح باقی رہے گا۔ اس سے بڑھ کر کچھ بھی صرف گستاخانہ علاقہ ہے۔ اور اگر آپ اسے عبور کرتے ہیں تو آپ الجھن میں پڑ جائیں گے اور یقینی طور پر اس شخص کے ساتھ آپ کے اگلے اقدام کی توقع کرنا شروع کردیں گے۔ اگر یہ صرف جنسی ہے تو ، یہ صرف اتنا ہی رہنا چاہئے ، جب تک کہ آپ دونوں اس کے 'احساسات' کے حصے کو تلاش کرنے کا فیصلہ نہ کریں ، جو کسی بھی صورت میں اس شخص کے ساتھ برا خیال ہے جس کے ساتھ آپ صرف سونے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ لہذا ، اگر آپ کے فوائد کے ساتھ کوئی دوست ہے تو ، چیزوں کو آرام دہ اور پیچیدہ رکھنے کے لئے 5 آسان اصول یہ ہیں۔ (1) جذباتی طور پر غیرجانبدار رہیں جذباتی طور پر غیرجانبدار کے ذریعے ، ہمارا مطلب ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ منسلک نہیں ہوسکتے ہیں۔ یہ خطرناک ہے۔ اگر یہ صرف جنسی ہے تو پھر آپ کو ان اضافی جذباتی باطل کو بھی پُر کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟ ایسا نہیں ہے جیسے آپ کسی رشتے کی تلاش کر رہے ہیں؟ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اگر آپ کسی کے ساتھ پھانسی لے رہے ہیں یا دوسرے لوگوں کے ساتھ تاریخوں پر جا رہے ہیں تو آپ کو حسد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ آپ لوگ بالکل مختلف بانڈ بانٹتے ہیں اور اگر آپ احساسات کو بڑھانا شروع کرتے ہیں تو ، اس وقت دور رہنا ہی بہتر ہے۔ (2) اپنے کڈلز کو کم سے کم رکھیں اس مساوات کی خاطر ، میں امید کرتا ہوں کہ آپ کو اس حقیقت سے بخوبی آگاہی ہوگی کہ آپ کے دماغ کے بعد جنسی تعلقات میں کچھ کیمیکل جاری کردیئے جاتے ہیں۔ اور جب یہ کیمیکل جاری کردیئے جاتے ہیں تو ، لوگ ، زیادہ تر خواتین زیادہ جذباتی ہو جاتی ہیں۔ لہذا ، اگر آپ دونوں اس حقیقت کے بارے میں واضح ہیں کہ یہ صرف جنسی ہے ، تو شاید اس کو برقرار رکھیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو کسی بھی جوڑے کی طرح جنسی تعلقات کو جکڑنے اور آرام سے کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ کو کھوکھلی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو ہوسکتا ہے کہ آپ محض جنس سے زیادہ کچھ حاصل کریں۔ نیز ، اگر ہم پلنگوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو ، بہتر ہے کہ ہم سوئے بھی نہ ہوں۔ آپ صبح جاگ کر اس شخص کو گلے لگانے اور اس سے پیار لینا چاہتے ہو جس نے آپ کو شب بخیر دی ہے۔ اچھا خیال نہیں! اس کے علاوہ ، ایک ساتھ سونے سے انحصار عنصر ایک نشان بڑھ جاتا ہے۔ ()) ہمیشہ جانتے ہو کہ اس مساوات کی ایک شیلف زندگی ہے آخر کار ، اس کا خاتمہ ہونا ہے۔ آپ کیا سوچ رہے تھے جب آپ 70 سال کے ہو تب بھی ، آپ زندگی بھر جنسی دوست رہیں گے؟ کبھی کبھی زندگی میں آپ کسی سے ملنا چاہتے ہو جس کے ساتھ آپ اپنی زندگی گزار سکتے ہو ، لیکن یہ یقینی طور پر وہ شخص نہیں ہے ، جب تک کہ یقینا آپ دونوں اس بات کو قائم نہ کریں۔ لہذا ، جان لیں کہ یہ ساحل سمندر کی اچھی تعطیل کی طرح عارضی ہے اور یہ کہ آپ ایک دوسرے کے مقروض نہیں ہیں۔ نیز ، یہ بھی واضح رہے کہ ایک دن اس کا خاتمہ ہوگا ، جیسا کہ تمام اچھ thingsے کام کرتے ہیں۔ (4) جتنی بار بات چیت نہ کریں نہیں ، آپ جوڑے نہیں ہیں ، آپ کسی خاص چیز کا اشتراک نہیں کرتے ہیں اور آپ یہاں ایک دوسرے کی انا کو ٹھوکر لگانے یا اپنے وجود کو درست کرنے کے لئے نہیں ہیں۔ آپ محض غیر منسلک جنسی تعلقات رکھنے کے لئے صرف یہاں ہیں جو شاید آپ میں سے دونوں کے ل stress ایک زبردست تناؤ کا باعث ہے۔ لہذا ، اپنی گفتگو کم سے کم رکھیں۔ ظاہر ہے جب آپ اکٹھے ہونا چاہتے ہو تو آپ گفتگو کر رہے ہوں گے ، لیکن اس کے علاوہ معمول کی زندگی کی تازہ کاریوں اور میئم شیئرنگ وغیرہ کو بالکل کم سے کم رکھنا چاہئے۔ جب تک کہ آپ لوگ دوست نہیں ہیں ، ہر وقت اور اس کے بعد کسی چیز پر کوئی اعتراض نہ کریں۔ جس سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ آپ کو ہفتے میں پانچ بار کہنا نہیں چاہئے۔ اس سے آپ جنسی تعلقات پر بہت زیادہ انحصار کریں گے کہ آپ جو بھی چیز کا سامنا کر رہے ہیں اسے چھوڑ دیں اور آپ ہر ممکنہ طور پر اس شخص سے وابستہ ہوجائیں گے جس کو آپ دیکھ رہے ہیں اور ہفتے میں پانچ بار سو رہے ہیں! ()) دانشمندی کے ساتھ اپنے دوست کا انتخاب کریں یہ بہت اہم ہے. آپ کسی کو نہیں چاہتے ہیں جو نان تار کے ساتھ منسلک مساوات نہیں چاہتے ہیں۔ میرا مطلب ہے ، اگر آپ جنسی ساتھی کے ساتھ تھوڑی بہت رومانٹک جھڑک ڈھونڈ رہے ہیں تو یہ بالکل مختلف بال کا کھیل ہے لیکن اگر آپ صرف جنسی تلاش کر رہے ہیں تو ، کسی ایسے شخص کا انتخاب کریں جو صرف اس کی تلاش میں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ فرد کو چپ چاپ نہیں ہونا چاہئے یا آپ کے بارے میں اس سے کہیں زیادہ جاننا چاہتے ہیں جو آپ انہیں بتانا چاہتے ہیں۔ انہیں آپ سے کچھ مانگنے یا کسی کی توقع نہیں کرنی چاہئے - ظاہر ہے کہ آپ کے ساتھ پیار نہیں ہونا چاہئے! ٹھیک ہے ، آپ واقعتا یہ نہیں بتا سکتے کہ ابتدا میں یہ ہونے والا ہے یا نہیں لیکن اگر آپ کو احساسات پیدا ہونے لگیں تو آپ ان علامات کو واضح طور پر پڑھ سکتے ہیں۔ تب ہی جب آپ جانتے ہوں گے کہ آپ نے اسے کلی میں گھونپنا ہے اور اپنے آپ کو دور کرنا ہے کیونکہ آپ کسی سے ارتکاب کرنے سے دور ہیں۔ جب تک آپ جانتے ہو کہ آپ کون چاہتے ہیں اور وہ بھی وہی چاہتے ہیں تو آپ جانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ فوائد کے ساتھ دوست رکھنا ایک پرانا تصور ہے ، جب سے جنسی اظہارات پہلے سے کہیں زیادہ آزاد ہوچکے ہیں ، اس کے مضمرات ہیں اور جس طریقے سے اس کو انجام دیا جانا چاہئے وہ آج تک ایک ہی ہے۔ لہذا ، اگر آپ اپنی زندگی کے اس منتقلی مرحلے میں ہیں جہاں آپ مکمل طور پر اڑا ہوا رشتہ یا جذباتی جھگڑا نہیں چاہتے ہیں تو ، آپ ہمیشہ ہی جنسی تعلقات میں کسی دوسرے سے راحت حاصل کرسکتے ہیں ، جب تک یہ اتفاق رائے نہیں ہے اور ان کے ساتھ صحیح سلوک کیا جاتا ہے۔ ، آپ کی طرف سے. اس کہانی کو شیئر کریں آپ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ گفتگو شروع کریں ، آگ نہیں۔ مہربانی سے پوسٹ کریں۔ تبصرہ کریں دلچسپ مضامین تعلقات کا مشورہ 5 قسم کی خواتین لڑکوں کو ڈیٹنگ سے گریز کرنا چاہئے خبریں 'دنیا کی سب سے بالوں والی لڑکی' اپنی زندگی کی محبت تلاش کرنے کے بعد اپنا چہرہ منڈوا رہی ہے خبریں ویسٹرس میں سب سے بڑا ڈریگن ابھی تک ظاہر نہیں ہوا ہے اور یہ خود ڈریگن کی ماں ہوسکتی ہے خبریں آپ تصور نہیں کرسکتے ہیں کہ ان 'بگ باس' کے مقابلہ کرنے والوں کو ہر ہفتے کتنا معاوضہ ملتا ہے خصوصیات 5 تفریحی اور چیلینجنگ ڈرننگ گیمز جو آپ کے نئے سال کی شام کی تقریبات کو اور بھی حیرت انگیز بنائیں گے ایڈیٹر کی پسند شرمیلی ہونے کو کس طرح روکنے کے لئے اور آخر میں اپنے کچلنے کو کہیں کسی عورت کے ساتھ صحیح راہ پر بحث کرنا پوتن کبھی فوربس رچ لسٹ میں شامل نہیں ہوسکتے ہیں لیکن ان کی ذاتی دولت بل گیٹس سے زیادہ بڑی ہے عدیل نے انٹرنیٹ پر اپنی سپر فٹ نیو سیلف اینڈ اجنبی فائٹ کی ایک تصویر پوسٹ کی 10 مشہور ہندوستانی شخصیات جو پاکستان میں پیدا ہوئیں ، لیکن ہندوستان میں تشکیل دی گئیں مقبول خطوط فروخت کے لئے استعمال شدہ ریچھ کنستر فلمیں آپ کو ڈالنے کے ل. خواتین کے ل best ٹریکنگ کے بہترین ڈنڈے بہترین آف لائن ٹوپو میپ ایپ مختلف قسم کے گائے کا گوشت بہترین مینز ہلکے وزن میں بارش کی جیکٹ بلاگ تجویز کردہ رنویر سنگھ اور سارہ علی خان کی انسٹاگرام پر ایک سخت جنگ ہوئی تھی اور ہم فیصلہ نہیں کر سکتے ہیں کہ کون جیتا ہے ہائیکر جام # 1 کی کاپی: مائک پفوٹین ہاؤر کے ساتھ آسپری پیک کی تعمیر ہندوستانی مردوں کے لئے 10 بہترین مونڈنے والی کریمیں Copyright ©2022 All rights reserved | hunterschool.org "); //$('.end_h1').load(get_h1); $('.0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7').unwrap(); id = $('.0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7').attr('id'); $('#'+id).after($(" ")); busy = false; ///var mLazyLoad = new LazyLoad({elements_selector: "[lazy='lazy']"}); }, 800); $('.0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7').removeClass('0b0837b006e0ac4136444ba8f87589a7'); //$('.end_h1').removeClass('end_h1'); try { if (atr == 0 && allow_country.includes(currentSub)){ history.pushState(null, null, second_art); }else{ history.pushState(null, null, urls[atr]); } return; }catch(e) {} }; } } }
ابلاغِ عامہ کے عالمی ذرائع پر اس وقت مغرب کی بالادستی ہے اور اس کی پشت پر یہودی دماغ جس مہارت اور چابک دستی کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کی پہچان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس کی وجہ سے جدید ترین ذرائع ابلاغ اور الیکٹرانک میڈیا تک رسائی آج عالمِ اسلام کا سب سے اہم مسئلہ بن گیا ہے۔ اور دنیائے اسلام میں ہر جگہ مسلم دانشور اس سلسلہ میں سوچ بچار میں مصروف ہیں۔ اسی پس منظر میں ورلڈ اسلامک فورم کے زیر اہتمام ۲۸ مئی ۱۹۹۴ء کو لندن میں ایک مذاکرہ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں میڈیا کے تکنیکی اور نظریاتی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ڈیڑھ درجن کے قریب ماہرین نے شرکت کی۔ مذاکرہ کی اس مجلس کا اہتمام رابطہ عالمِ اسلامی کے لندن آفس کے ہال میں کیا گیا جس کی صدارت ورلڈ اسلامک فورم کے چیئرمین مولانا زاہد الراشدی نے کی اور معروف دانشور پروفیسر اکبر ایس احمد (آف کیمبرج یونیورسٹی) بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ جب کہ فورم کے راہنماؤں مولانا محمد عیسٰی منصوری، پروفیسر عبد الجلیل ساجد، مفتی برکت اللہ، الحاج عبد الرحمٰن باوا، فیاض عادل فاروقی اور عمر جی بھائی کے علاوہ امپیکٹ انٹرنیشنل کے سید نیاز احمد، چاند ٹی وی کے محمد جمیل، ویڈیو وژن انٹرنیشنل کے سلیم مرزا، اسلامک اسٹینڈرڈ انٹرنیشنل کے جناب آصف محمد، قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر حفیظ الرحمٰن، جناب محمد انور کھوکھر، جناب محمد مہیب الیاسی، جناب جمشید علی اور محترمہ فاطمہ یوسف نے بحث میں حصہ لیا۔ ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد عیسٰی منصوری نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ذرائع ابلاغ آج دنیا کے سامنے اسلام اور مسلمانوں کی جو تصویر پیش کر رہے ہیں اس کے منفی نتائج سے صرفِ نظر کرنا ممکن نہیں ہے اور اسلام کا ہم پر یہ قرض ہے کہ جدید ترین ذرائع ابلاغ کو اختیار کرتے ہوئے اسلام کی تعلیمات اور مسلمانوں کی تاریخ کو صحیح شکل میں سامنے لانے کا اہتمام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی جنگ اب یورپ میں لڑی جا رہی ہے اور یہ مادی نہیں بلکہ علمی و فکری جنگ ہے جس کے نتائج پوری دنیا پر پڑیں گے، اس لیے مسلم دانشوروں کو سنجیدگی کے ساتھ اس چیلنج کا سامنا کرنا چاہیے۔ اسلامک سنٹر برالٹن کے ڈائریکٹر پروفیسر عبد الجلیل ساجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج انسانیت کو درپیش مسائل کے حوالے سے اسلام کو مثبت انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے اور اسلام کی خدمت کے جذبہ سے کام کرنے والے افراد اور اداروں کے درمیان رابطہ و مشاورت کا اہتمام بہت زیادہ ضروری ہے۔ مہمانِ خصوصی پروفیسر اکبر ایس احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی دعوت و تبلیغ کے لیے علماء کو آگے آنا چاہیے اور عالمی سطح پر ہونے والے بحث و مباحثہ میں انہیں ضرور شریک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ اسلامک فورم کی طرف سے اس نشست کے اہتمام پر انہیں بہت خوشی ہوئی اور جب بھی علماء عالمی اور اجتماعی مسائل پر بات کرتے ہیں تو انہیں بے حد مسرت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کو علم، تہذیب، آزادی اور برابری کے مذہب کے طور پر پیش کرنا ضروری ہے۔ اس کے لیے ہمیں اپنے معاشرہ کا تنقیدی نقطہ نظر سے جائزہ لینا ہو گا اور اسلام کو پہلے اپنے معاشرہ پر نافذ کرنا ہو گا۔ آج اسلام اور پاکستان کو ایک بد اخلاق، بیمار اور بد تہذیب نظام کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو جبر و قہر کے نمائندہ کے طور پر متعارف کرایا جا رہا ہے۔ راسخ العقیدہ مسلمانوں کو بنیاد پرست اور فنڈو کہہ کر پکارا جا رہا ہے۔ اس صورت حال کا مقابلہ جذبات کے ساتھ نہیں بلکہ عقل و حکمت کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ خالی جذبات کے ساتھ ہم سفر کا کوئی مرحلہ طے نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری نئی نسل کا ایک بڑا حصہ اسلام کے ساتھ عقیدت اور وابستگی رکھتا ہے لیکن وہ اسلام کے حوالے سے آج کے مسائل کا حل چاہتا ہے اور اس سلسلہ میں کوئی معقول پیش رفت نہ دیکھ کر پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر یہودی، عیسائی یا ہندو اسلام کا دشمن نہیں ہے، ان میں ایسے افراد بھی ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے حق میں لکھ رہے ہیں اور ایسے بھی ہیں جو اسلام کے بارے میں صحیح معلومات حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام کی دعوت اور پیغام کو آج کی زبان میں جدید میڈیا کے ذریعے سے پوری دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے حوالہ سے عالمِ اسلام کو آج جس مسئلہ کا سامنا ہے اس کا حل مسلم حکومتوں یا میڈیا والوں کے ذمہ نہیں، علماء اور دانشوروں کے ذمہ ہے اور وہی اس چیلنج کا صحیح طور پر سامنا کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے حضرات کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا اور ان میں باہمی رابطہ و مفاہمت کا اہتمام ضروری ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ورلڈ اسلامک فورم کی طرف سے میڈیا سے متعلق مسائل پر بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا جائے جس میں مسلم دانشوروں اور علماء کے ساتھ ساتھ غیر مسلم ماہرین کو بھی دعوت دی جائے۔ اسی طرح ضروری ہے کہ مختلف مذاہب کے دانشوروں کے درمیان مباحثہ و مذاکرہ کا اہتمام کیا جائے تاکہ اسلام کی خوبیوں اور فوائد کو تقابل کے ساتھ سامنے لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں اتحاد و یک جہتی اور باہمی مفاہمت و اعتماد کی فضا کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے کے طرزعمل کو ترک کرنا ہو گا۔ جناب محمد انور کھوکھر، جناب محمد جمیل، جناب سلیم مرزا اور جناب آصف محمد نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے اس سلسلہ میں اب تک کی جانے والی انفرادی کوششوں کا جائزہ لیا اور اپنے تجربات کے حوالے سے سیٹلائیٹ میڈیا کے استعمال کے لیے متعدد عملی تجاویز پیش کیں۔ جبکہ محترمہ فاطمہ یوسف نے کہا کہ مغربی میڈیا خواتین کے حقوق کے نام پر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جو پراپیگنڈہ کر رہا ہے اس کا بھی جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں مستقل مذاکرہ کا اہتمام ہونا چاہیے۔ صدر مذاکرہ مولانا زاہد الراشدی نے اپنے اختتامی خطاب میں میڈیا کے ماہرین اور دانشوروں کے بھرپور اجتماع پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اپنی اپنی جگہ اضطراب اور بے چینی کی آنچ میں جلنے والے دلوں کو ایک جگہ جمع کر کے ورلڈ اسلامک فورم نے اپنے سفر کا ایک مرحلہ طے کر لیا ہے اور اب ان دانشوروں کی تجاویز و آرا کی روشنی میں عملی کام کے لیے آگے بڑھنا آسان ہو گیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی مسلم میڈیا کانفرنس کے سلسلہ میں پروفیسر اکبر ایس احمد کی تجویز کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ورلڈ اسلامک فورم کی طرف سے اس کے بارے میں مثبت فیصلہ کا جلد اعلان کر دیا جائے گا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ ورلڈ میڈیا میں مسلم ٹی وی چینل کا قیام لندن میں ’’وڈیو وژن انٹرنیشنل‘‘ کے نام سے ایک نیا نشریاتی ادارہ قائم ہوا ہے جو سیٹلائیٹ ٹی وی چینل حاصل کر کے عالمِ اسلام کے بارے میں خصوصی پروگرام نشر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وڈیو وژن انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر جنرل محمد سلیم مرزا بمبئی سے تعلق رکھتے ہیں اور سیٹلائیٹ میڈیا میں انہیں خصوصی تکنیکی مہارت اور تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے اپنے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ وڈیو وژن انٹرنیشنل ایک لمیٹڈ فرم کے طور پر لندن میں رجسٹرڈ ہو گئی ہے اور یہ ایک آزاد اور خودمختار نشریاتی ادارہ ہو گا جو اسلامی تعلیمات اور مسلم کلچر سے دنیا کو متعارف کرانے کے لیے مثبت اور معلوماتی پروگرام پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ میڈیا کے پروگراموں میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں جو خلا اور کنفیوژن پایا جاتا ہے اسے دور کرنے کی ضرورت ہے اور وڈیو وژن انٹرنیشنل اس سلسلہ میں ورلڈ اسلامک فورم کے تعاون سے تفصیلی پروگرام مرتب کر رہا ہے جس میں دیگر تعلیمی، ثقافتی، تفریحی اور معلوماتی پروگراموں کے ساتھ ساتھ ’’ورلڈ مسلم نیوز‘‘ کے نام سے عالمِ اسلام کے حالات، سرگرمیوں اور خبروں سے دنیا کو باخبر رکھنے کا مستقل پروگرام بھی شامل ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ وڈیو وژن انٹرنیشنل اردو، عربی اور انگلش تین زبانوں میں پروگرام نشر کرے گا اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ابتدائی تیاری اور گراؤنڈ ورک مکمل کر کے جلد از جلد نشریات کا آغاز کر دیا جائے۔ اخبار و آثار (جولائی ۱۹۹۴ء) جولائی ۱۹۹۴ء جلد ۵ ۔ شمارہ ۷ لاؤڈ اسپیکر اور علماء کرام مولانا ابوعمار زاہد الراشدی مصائب و مشکلات کے روحانی اسباب شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر مسلمان بھائی سے ہمدردی کا صلہ شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ پاکستان میں نفاذِ اسلام کے لیے وفاقی وزارتِ مذہبی امور کی سفارشات ادارہ بلا سود بینکاری کا ادارہ ادارہ ’’بنیاد پرستی‘‘ کی اصطلاح کا اصل پس منظر پروفیسر غلام رسول عدیم قرآن و سنت سپریم لاء ہے - ہائیکورٹ کے فل بنچ کا فیصلہ (۱) ادارہ مغربی میڈیا اور عالمِ اسلام ادارہ توہینِ رسالت کی سزا کا قانون اور مغربی لابیاں ادارہ تعارف و تبصرہ ادارہ تلاش کریں الشریعہ اکادمی الشریعہ اکادمی ماہنامہ الشریعہ گزشتہ شمارے مقالات و مضامین رابطہ گزشتہ شمارے 1989 1990 1994 1995 1996 1997 1998 1999 2000 2001 2002 2003 2004 2005 2006 2007 2008 2009 2010 2011 2012 2013 2014 2015 2016 2017 2018 2019 2020 2021 2022
استاد نے شاگرد کے پیپرسے نظریں ہٹا کر اسے دیکھتے ہوئے حیرت سے کہا ”تعجب ہے تم نے گائے پر لفظ بہ لفظ وہی مضمون لکھا ہے جو دوسال قبل تمہارے بھائی نے لکھا تھا ؟”شاگرد نے بڑی معصومیت سے جواب دیتے ہوئے کہا ”استاد جی میں نے بھی اسی گائے پر مضمون لکھا ہے جس گائے پر میرے بھائی نے مضمون لکھا تھا ابھی وہ گائے زندہ ہے ” میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ میں جو کالم لکھ رہا ہوں وہ بھی چار سال قبل اس شہر کے اہم مسلئلے پر لکھے گئے کالم کی طرح لفظ بہ لفظ وہی ہے تاہم یہ ضرور کہوں گا کہ چار سال قبل میں نے جس مسئلے پر کالم لکھا تھا آج بھی وہی مسلئلہ اسی طرح جوں کا توں موجود ہے کہتے ہیں کہ جہاں آبادی ہوتی ہے وہاں مسائل بھی ہوتے ہیں لیکن ان مسائل پر توجہ دینا اور اسے حل کرنا بھی حکومتوں ہی کی ذمہ داری ہوتی ہے بہتر حکمرانی کی ایک یہ بھی نشانی یہ بھی ہوتی ہے کہ حکومتیں عوام کی تکالیف کو سمجھتی ہیں اور انہیں حل کرنے کی حتی الوسع کوششیں کرتی ہیں لیکن ہمارے ملک میں تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ، مسائل سے آنکھیں چراناآج کل کے حکومتی حکام کی عادت بن چکی ہے اور حکمران بھی اپنی کرسی مضبوط کرنے کے چکر میں مسائل کی طرف توجہ دیتے ہیں اور نہ ہی حکام کو اسے حل کرانے کے احکامات دیتے ہیں ، جہاں حکمرانوں کا ذاتی اور انتخابی مفاد وابستہ ہو وہی کام ہوتے ہیں اور وہی مسائل حل ہوتے ہیں اسی لئے پشاور کے مسائل پر کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا گذشتہ دو تین دہائیوں میں اس شہر کو حکمرانوں نے تقریباً کھنڈر بنا دیا تھا ، اب اگر کچھ صورتحال بہتر ہوئی ہے تو مسائل وہی بلکہ اس سے بھی زیادہ بڑھ گئے ہیں، کئی مسائل میں ایک اہم مسئلہ آج کل پشاور کا نکاسی آب کا بھی ہے مسلسل عدم توجہ کے باعث اب اس مسئلے نے اتنی شدت اختیار کر لی کہ بارش میں شہر سیلاب کامنظر پیش کرتا ہے . گذشتہ دنوں چار دن کی مسلسل بارشوں نے ایک بار پھر منتخب نمائندوں کے ترقیاتی منصوبوں اور بیوروکریسی کی توجہ کا پول کھول دیا تھا، شہر کے عام علاقے تو رہے ایک طرف پوش علاقوں کی سڑکیں بھی سیلاب کا منظر پیش کررہی تھیں کئی علاقوں میں نالوں کا گندا پانی گھروں میں بھی گھس گیاتھا. جس سے مکینوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا یہ مسائل آج کے نہیں گذشتہ تیس سالوں سے موجود ہیں حکومتیں آتی ہیں اس شہر کو پھولوں کا شہر بنانے کے دعویٰ کرتی ہیں اور انہی دعووں کے پس منظر میں اپنی سیٹیں اور اپنی حکومت مضبوط کرنے کی کوششیں کرتی ہیں اور چلی جاتی ہیں ، لیکن یہ مسائل اسی طرح موجود رہتے ہیں بلدیاتی ادارے بھی آئے ، اس میں عوامی نمائندگی کے دعویدار بیٹھے اور عوام کے مسائل حل کرنے کے دعوے کئے لیکن عوام کے مسائل تو حل نہ ہوئے البتہ ان کے اپنے کئی ”مسائل” حل ضرور ہوگئے ۔ بلدیاتی اداروں اور ان میں بیٹھے عوامی نمائندوں کی غفلت اور لا پرواہی کی وجہ سے ہی اس شہر کے مسائل بڑھتے رہے اور ان مسائل میں شہر کے نکاسی آب کے مسلّے نے شدت اختیار کرلی ، اب حالت یہ ہے کہ اس وقت شہر میں نکاسی آب کے تقریباً تمام بڑے نالے بند ہو چکے ہیں اور بارش کے دنوں میں پانی کی نکاسی نہ ہونے سے پورا شہر جل تھل بنا رہتا ہے ، کمیشن کیلئے بعض علاقوں میں نئے نالے تو تعمیر ہو رہے ہیں جبکہ پرانے نالوں کی طرف توجہ ہی نہیں دی جا رہی ہے اگر یہ کہا جائے کہ حکام کو اس شہر کے نکاسی آب کے سسٹم کا ہی علم نہیں ہے تو بے جا نہ ہوگا اکثر پرانے نالے تجاوزات کی زد میں آچکے ہیں ، کئی پلازے اور کئی نالوں پر گھر بن گئے ، کئی گھروں کے درمیان نالوں کو گھیر لیا گیا اور ان نالوں کی صفائی کیلئے کوئی گزر گاہ ہی نہیں چھوڑی گئی ، بعض مقامات پر دکانوں کی فٹ پاتھوں کے نیچے اسے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے پورے شہر کے نکاسی آب کا سسٹم ہی درہم برہم ہو چکا ہے ÷جس سے اس شہر کے باسی بری طرح متاثر ہورہے ہیں لیکن حکمرانوں کو فکر ہے اور نہ ہی منتخب عوامی نمائندے اس طرف توجہ دینے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں بیوروکریسی ”خپلہ خاورہ خپل اختیار ہے ”کی پالیسی پر عمل کررہے ہیں کیونکہ ان سے تو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے ، اس لئے پشاور کے باسی مصیبت میں مبتلا ہیں اور لگتا یہی ہے کہ وہ اس مصیبت اور پریشانی کو برداشت کرتے رہیں گے تاوقتیکہ اس شہر کا کوئی نیک اور ایماندار بیوروکریٹس کو اس کا اختیار نہ مل جائے یا اس شہر کا کوئی حقیقی نمائندہ منتخب ہو کر سامنے نہ آجائے ، ویسے تو سب ہی عوامی نمائندے دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ”عوام ”کے غم میں گھلتے جارہے ہیں لیکن ان کا یہ غم صرف انتخابات کے دنوں تک ہی محدود رہتا ہے یا پھر جب وہ کرسی سے اترتے ہیں تو ان کا کرسی کا نشہ اتر جاتا ہے پھر انہیں ”بے چارے ” عوام یاد آجاتے ہیں اور ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانیاں کراتے رہتے ہیں لیکن جیسے ہی وہ دوبارہ منتخب ہوتے ہیں نہ تو پھر انہیں وہ مسائل یاد رہتے ہیں نہ ہی وہ ان سے ملنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں اس لیے ان مسائل کے حل کے لیے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے ۔ فیس بک تبصرے تبصرے Previous ایکٹ 74ء،معاہدہ کراچی اورکشمیری قوم Next ویلنٹائن ڈے اور اسلامی تہذیب About the author ٹیم آئی بی سی اردو نیوز Related Articles انگریزوں کی Shameful Flight December 07, 2022 عمران نیازی اور جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ December 07, 2022 ’عوامی دانش مند‘کہاں ہیں؟ (مکمل کالم) December 06, 2022 آئی بی سی کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں آئی بی سی کا فیس بک پیج لائک کریں تجزیے و تبصرے انگریزوں کی Shameful Flightیاسر پیر زادہ عمران نیازی اور جنرل (ر) قمر جاوید باجوہسلیم صافی ’عوامی دانش مند‘کہاں ہیں؟ (مکمل کالم)خورشید احمد ندیم کیا ایلون مسک پاگل ہے ؟سید مہدی بخاری چنڈ مار کے پیریں پے جاؤوسعت اللہ خان میڈیا انڈسٹری میں خواتین کو چھٹی نہ ملنا ذہنی تشدد کے برابروجیہہ اسلم دوست کے اتباع میںوجاہت مسعود اُمید سے بھرپور اردو کانفرنسحامد میر گوادر بدل رہا ہے مگر قدیم شاہی بازار مہندم ہورہا ہےظریف بلوچ گلگت شہر کے پانی کے قدیم لاوارث چینلزکرن قاسم موسمیاتی تغیرات کا پاکستان کے اور خیبر پختون خواہ کے آبی ذخائر پر اثرات کا ایک جائزہ پروفیسر ڈاکٹر محمد نفیس عمران خان کا مداخلت کے لئے ”غیروں“ کو اُکسانانصرت جاوید دو درویشوں کی کہانی !عطا ء الحق قاسمی آگ ایسی لگائی مزا آ گیاحامد میر ہم اپنا مستقبل اپنے ہاتھوں سے ختم کر رہے ہیں ۔شمع صدیقی اقتدار کے سفاک کھیل میں مستقبل کی نقشہ سازینصرت جاوید الوداع جنرل باجوہ، چھ سالہ دور کا ایک جائزہسلیم صافی تین دن تیونس میںجاوید چوہدری پابہ زنجیر مزاحمتیوں کو آج کا دن پھر مبارکوسعت اللہ خان پمز ہسپتال کے سفید کوٹ میں درندےاظہر سید سخت گیر ماحول اور غصیلے والدین اور بےجا سختیاںبشری اقبال حسین پروجیکٹ عمران: وصال یار فقط آرزو کی بات نہیںوجاہت مسعود خان صاحب کا ’’فیض‘‘حامد میر تیسری دنیا کے لوگامجد اسلام امجد کیچڑجاوید چوہدری شادی سے پہلے لڑکی کے ’چناؤ‘ کا طریقہیاسر پیر زادہ ایک تھپڑ کی قیمت نسلیں چکاتی ہیںوسعت اللہ خان جنرل ایوب خان اور ان کے ہم نوا جرنیلعطا ء الحق قاسمی 24 نومبر: ترکماں حجرت ِاکبر آئیووجاہت مسعود کسی اور ہی دنیا کا باسیعطا ء الحق قاسمی آئی بی سی کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں آئی بی سی کا فیس بک پیج لائک کریں تجزیے و تبصرے انگریزوں کی Shameful Flightیاسر پیر زادہ عمران نیازی اور جنرل (ر) قمر جاوید باجوہسلیم صافی ’عوامی دانش مند‘کہاں ہیں؟ (مکمل کالم)خورشید احمد ندیم کیا ایلون مسک پاگل ہے ؟سید مہدی بخاری چنڈ مار کے پیریں پے جاؤوسعت اللہ خان میڈیا انڈسٹری میں خواتین کو چھٹی نہ ملنا ذہنی تشدد کے برابروجیہہ اسلم دوست کے اتباع میںوجاہت مسعود اُمید سے بھرپور اردو کانفرنسحامد میر گوادر بدل رہا ہے مگر قدیم شاہی بازار مہندم ہورہا ہےظریف بلوچ گلگت شہر کے پانی کے قدیم لاوارث چینلزکرن قاسم موسمیاتی تغیرات کا پاکستان کے اور خیبر پختون خواہ کے آبی ذخائر پر اثرات کا ایک جائزہ پروفیسر ڈاکٹر محمد نفیس
سیاسی اختلافات میں عوام اخلاقیات بلکل فراموش کرچکی ہے کسی بھی سیاسی جماعت سے عوام کو 75 سال میں کچھ نہیں ملا نا آگے چل کر ملے گا مفت میں ایک دوسرے کے ساتھ عوام حسد انا ضد بغض میں مبتلا ہے اوریہ جانتے ہوے بھی کہ جن کے لیے یہ سب اپ کررہے انکا دین ایمان صرف اقتدار ہے نون لیگ ہیپلز پارٹی ق لیگ ایم کیوایم پی ٹی آی ماضی میں ایک دوسرے کو کیا کچھ کہتے آے ہیں اور ضرورت پڑھنے پر متحد ہوجاتے ہیں عمران خان صاحب جن سابقہ حکمرانوں کی کرپشن ختم کرنے آے وہ سب انکی کابینہ میں وزیر بن گئے چاہے وہ نون لیگ سے تھے پیپلز پارٹی سے تھے ق لیگ سے تھے یا ایم کیو ایم سے تھے اسی طرح زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے والے آج متحد ہوچکے ایم کیو ایم کو پاکستان کی دشمن ترین جماعت سمجھنے والے انہی سے اتحاد کیے ہوے بلکہ یہ تحریک عدم اعتماد تو کامیاب ہوتی ہی تب نظر ای جب ایم کیو ایم نے خان صاحب کا ساتھ چھوڑا حکومت بنانے کے لیے ایم این اے خریدنا حلال حکومت توڑنے کے لیے ایم این اے خریدنا حرام پیسے دے کر اقتدار کی کوشش حرام اور وزارت اعلی دیکر حکومت بچانا حلال یہ سب جمہوری نظام کے ہی کرشمے ہیں اسلیے عوام کو آپس میں لڑنے جھگڑنے کی بجاے سوچنا چاہیے کہ وہ کن کے لیے ایک دوسرے پر تنقید کررہے ہیں آج کے جتنے یوتھیے وہ سب آج کے پٹواریوں کی اولاد یا رشتہ دار اج کے جیالے کل کے یوتھیے ہوں گے اور اج کے پٹواری کل خان صاحب سے مل جائیں تو پاک صاف ہوں گے یہاں جس نظام ہے وہ مکمل مفاد پرستی موقع پرستی کا ہے منافقت کا دوسرا نام جمہوریت ہے آپ سب مسلمان ہیں مسلمان بن کر سوچیے کیونکہ محبوب خدا صلّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ پر ایمان رکھنے والا مسلمان بن کر سوچتا ہے سیاسی ادکاروں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنتا محبوب خدا صلّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا جو عہدے کی طلب کرے اسے عہدہ نادو وہ نااہل ہے یہاں کون سی جماعت کونسی پارٹی کونسا بندہ عہدے کا طلبگار نہیں اور اس عہدے کو حاصل کرنے کے لیے عہدے کو بچانے کے لیے قائم رکھنے کے لیے کیا کچھ نہیں کررہا اسکے باوجود عوام آپس میں دست و گریبان ہے75 سال سے عوام کی غلامی کا یہی سبب کہ عوام سیاسی اداکاروں کے ہاتھوں بیوقوف بننے کو سعادت سمجھتی ہے Tags سیاسی اخلاقیات awamilalkaar Send an email اپریل 4, 2022 0 95 2 minutes read Facebook Twitter LinkedIn Tumblr Pinterest Reddit VKontakte Odnoklassniki Pocket Share Facebook Twitter LinkedIn Tumblr Pinterest Reddit VKontakte Odnoklassniki Pocket WhatsApp Share via Email Print
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے جمعرات کو کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے اگست 2022 کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (FCA) کی مد میں 4.87 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی۔ نیپرا میں کے الیکٹرک کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کی سماعت پاور ریگولیٹر کے چیئرمین توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت ہوئی۔ ایک بیان میں چیئرمین نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی سے کے الیکٹرک کے صارفین کو 7 ارب روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا۔ مزیز اسرائیل نے مغربی کنارے پر حملہ کرکے دو فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ پہلے وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان کو اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے پر قائم رہنے کی یقین دہانی کرادی پہلے نیپرا نے کہا کہ کے الیکٹرک کی اپنی بجلی کی پیداوار کی لاگت تقریباً 38 روپے فی یونٹ ہے اور وہ 13 روپے 61 پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی خریدتا ہے۔ اس لیے پاور یوٹیلیٹی کو پروڈیوسر سے 24 روپے فی یونٹ سستی بجلی مل رہی ہے۔ کے ای حکام نے چیئرمین کو بتایا کہ پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے پاور ڈسٹری بیوٹر قابل تجدید توانائی اور گیس کی پیداوار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چیئرمین نے بتایا کہ حکومت اس وقت 15 روپے فی یونٹ سبسڈی دیتی ہے۔ فاروقی نے کہا، "کے ای کو سستی پیداوار بڑھانے کے لیے ریگولیٹر کو اپنے اقدامات سے آگاہ کرنا چاہیے۔” اس ماہ کے شروع میں، نیپرا نے جولائی 2022 کی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی مد میں K-Electric (KE) کے صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 4.12 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دی۔ ستمبر 29, 2022 0 2 1 minute read Share Facebook Twitter Pinterest WhatsApp Print اردو پوائنٹ 2 اردو پوائنٹ 2 پاکستان کو بہترین نیوز پبلیشر سنٹر یے۔ یہاں آپ پاکستانی خبریں، انٹرنیشنل خبریں، ٹیکنالوجی، شوبز، اسلام، سیاست، اور بھی بہیت کہچھ پڑھ سکتے ہیں۔
کیا آپ وہی پرانا البم کو سننے کی تھکا ہو اور آپ اسے اپنے فون سے حذف کرنا چاہتے ہیں؟ اس مضمون میں میں آپ یلبمیں آپ کے فون سے خارج کرنے کے لئے مختلف طریقے دکھائے گا ۔ آپ کے فون سے ایک البم حذف کر رہا ہے ایک بہت ہی آسان کام ہے ۔ اور بہت سیدھی سادھی ہے ۔ آپ اپنے فون پر ایسا کر سکتے ہیں دراصل مختلف طریقے ہیں ۔ کر رہی ہے کہ سادہ اور آسان ترین طریقہ البم براہ راست موسیقی اپلی کیشن سے حذف کر رہا ہے کی طرف سے ہے ۔ آپ سے آپ کے فون کی ترتیبات اپلی کیشن البم بھی حذف کرسکتے ہیں ۔ آپ بھی البم آپ کے کمپیوٹر پر اپنی آئی ٹیونز لائبریری سے حذف کریں اور پھر فون آئی ٹیونز اپلی کیشن پر آپ کے کمپیوٹر کے ساتھ ہم وقت ساز کریں کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں ۔ البم موسیقی اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے خارج کریں البم موسیقی اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے براہ راست آپ کے فون سے خارج کرنے کے لئے، صرف موسیقی اپلی کیشن کے لئے ہوم اسکرین سے جانا اور آپ کے البم کے لئے. اب البموں میں سے کسی ایک کو حذف کرنے کے لیے آپ کے بائیں جانب البم سلائیڈ ہے ۔ آپ کو دائیں ہاتھ کی طرف البم کی طرف سے ایک حذف اختیار نظر آئیں گے ۔ بس اس پر ٹیپ کریں اور آپ البم حذف کر دی ہے ۔ یہ بات ہے ۔ آپ کامیابی سے البم موسیقی اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے اپنے فون سے حذف کر دی ہے ۔ البم سیٹنگیں اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے خارج کریں ایک البم کی ترتیبات حذف کرنے کے لیے اپلی کیشن سیٹنگیں اپلی کیشن پہلے ہوم سکرین اور طومار سے "جنرل" کے اختیار پر کھولیں اور پھر اس پر ٹیپ کریں ۔ اب نیچے اسکرال کریں اور "استعمال" کے اختیار پر ٹیپ کریں ۔ ذخیرہ کرنے کا انتظام کریں کے وہ اختیار منتخب کریں ۔ اب آپ لوڈ کرنے کے لیے چند سیکنڈ کے لئے اطلاقات کی مکمل فہرست کے لئے انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ ایک بار فہرست لوڈ مکمل، ہے موسیقی اپلی کیشن پر ٹیپ کریں ۔ آپ اپنے فون میں اب البم کی مکمل فہرست دیکھنا چاہئے ۔ سکرین کے سب سے اوپر دائیں ہاتھ کی طرف میں ترمیم کا اختیار پر ٹیپ کریں اور سرخ بٹن البم حذف کرنے کے لیے ظاہر ہونے پر ٹیپ کریں ۔ اس آخری مرحلہ کے ساتھ, آپ اب کامیابی سے البم سیٹنگیں اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے اپنے فون سے حذف ہے ۔ البم آئی ٹیونز سے حذف کریں ایک البم آپ کے فون سے خارج کرنے کے لئے دوسرے راستے کو آئی ٹیونز لائبریری کو استعمال کرتے ہوئے کی طرف سے ہے ۔ آئی ٹیونز اپلی کیشن آپ کے کمپیوٹر اور سر پر اپنے البم کی فہرست کھولیں ۔ البم آپ حذف کریں اور حذف کریں کا اختیار منتخب کرنا چاہتے ہیں پر دایاں کلک کریں یا صرف البم آپ حذف کریں اور پھر حذف کریں بٹن اپنے کی بورڈ پر ہٹ کرنا چاہتے ہیں پر کلک کریں ۔ البم حذف کر رہا ہے، کے بعد آپ کے آئی فون کی جڑیں اور iPhone آپ آئی ٹیونز لائبریری کے ساتھ ہم وقت ساز کریں ۔ البم اب بھی اپنے فون پر اپنے موسیقی اپلی کیشن سے دور لے جایا جائے گا ۔ اگر آپ کی ترتیبات اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے ایک البم حذف یا موسیقی اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے، وہ صرف اپنے فون پر لیکن جب آپ اپنے فون آپ آئی ٹیونز یا اپنے اکلود اکاؤنٹ کے ساتھ ہم وقت ساز کریں حذف ہو جائیں گی، البم ضرور حجة اور واپس اپنے iOS آلہ پر ہو رہا ہے ۔ تو مکمل البم حذف کرنے کے لیے، آپ کو کیا کرنا ہے ہے, البم آپ آئی ٹیونز سے یا آپ کے اکلود کے اکاؤنٹ سے حذف کریں ۔ مفت U2 البم آپ کے فون سے حذف کرنے کا طریقہ تمام iOS 8 صارفین کو مفت البم تحفہ ایپل سے اپنے iOS کے الات کے ساتھ جو U2 بینڈ کے تازہ ترین البم ہے ملنے کو ختم ۔ لوگ تم میں سے جو کہ بڑی مداح اس گروپ کے نہیں ہیں اور یہ البم ان کے فون سے ہٹانا چاہتے ہیں کے لئے، صرف پر عمل مندرجہ ذیل اقدامات لگے اور آپ آسانی سے یہ البم آپ کے فون یا دیگر iOS کے الات طور پر اچھی طرح سے ہٹا سکتے ہیں ۔ مرحلہ 1: www.itunes.com/soi-remove کے لئے سفاری براؤزر یا آپ کے کمپیوٹر سے اپنے فون پر جائیں ۔ مرحلہ 2: U2 البم حذف کرنے کے لیے کلک کریں "ہٹا البم" بٹن پر ۔ مرحلہ 3: سائن آپ ایپل کی شناخت کے لئے ان تبدیلیوں کو لاگو کرنے اور یہ بات ہے! U2 البم اب آپ اکلود سے چند لمحوں میں ہٹا دیا جائے گا ۔ آپ نے اسے اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کرنے کی صورت میں ہو سکتا ہے آپ کی پٹریوں کو دستی طور پر خارج کرنے کے لئے کی ضرورت ہوگی ۔ کوئی البم آپ آئی فون یا آئی ٹیونز سے حذف لائبریری یا اکلود آپ کو بعد میں البم تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا کا مطلب یہ نہیں ہے ۔ البم آئی ٹیونز سٹور سے خریدی ہے جب تک کے طور پر، جب آپ چاہتے ہیں آپ نے البم ڈاؤن لوڈ، اتارنا کر سکتے ہیں ۔ آپ کو آپ کے کمپیوٹر سے مسل خارج نہیں ہے جب تک کے طور پر آپ بھی اسے اپنے آئی ٹیونز لائبریری پر واپس آپ کے کمپیوٹر پر شامل کرسکتے ہیں ۔ مصنوعہ سے متعلق سوالات؟ بات ہماری سپورٹ ٹیم کو براہ راست >> گرم، شہوت انگیز مضامین مالواقریس/وائرس آپ کے کمپیوٹر سے حذف کرنے کے لیے قدم کی رہنمائی اپ اپنے متن تاریخ میں دکھا حالیہ روابط حذف کرنے کا طریقہ حذف کریں فون ڈیٹا کے بغیر باگنی کی کھونے کے 3 طریقے 12 آئی پوڈ آئی ٹیونز یا کمپیوٹر سافٹ ویئر کی منتقلی کے لئے سب سے اوپر ایک فون سے ڈیٹا صاف اطلاقات کے لئے کس طرح ٹیکسٹ پیغامات Android سے کمپیوٹر پر پشتارہ کے لیے برآمد کریں 15 واضح فون رابطوں کے لئے اطلاقات آپ کے بارے میں جانتے ہیں کہ اندیلیتبلی مسلیں حذف کرنے کے 3 طریقے مستقل طور پر فون سے متنی پیغامات حذف کرنے کا طریقہ مثنی گانے اپنی بڑی موسیقی کی لائبریری میں آسانی سے ہٹانے کے لئے کس طرح > وسیلہ > مٹائیں > فون سے کس طرح البموں حذف کریں دکان وونڈرشری ڈاؤن لوڈ سینٹر مصنوعات کی تلاش وونڈرشری کی دریافت صوت لائسنس کاری شراکت دار کمپنی کی تاریخ میڈیا سینٹر ایوارڈ کی حمایت رجسٹریشن کوڈ باز گیری اکثر پوچھے گئے سوالات کے مرکز رابطہ کریں سپورٹ ٹیم وونڈرشری سائٹس لفظ آن لائن مفت PDF وسیلہ فون ڈیٹا کی وصولی آئی فون کی بیرونی ہارڈ ڈرائیو کے لیے فوٹو سب سے اوپر فون ٹرانسفر سافٹ ویئر میک پر کوڑا کرکٹ بحال SD کارڈ وصولی Windows کے لیے سریع وقت میڈیا Player Android ڈاؤن لوڈ، ماہرین سے جوابات ہم سے رابطہ کریں ہمارا نیوزلیٹر حاصل کریں سبسکرائب کریں آپ کے ملک کو منتخب کریں امریکہ سب سے اوپر Wondershare کے بارے میں | قواعد و شرائط | پرائیویسی | لائسنس معاہدہ | سائٹ کا نقشہ | ہم سے رابطہ | بلاگ | وسیلہ
نہ صرف بالغ بلکہ 17 سال سے کم عمر کے بچوں کے پاس بھی بیرون ملک سفر کرتے وقت پاسپورٹ ہونا ضروری ہے۔ اس لیے، بچے کا پاسپورٹ بنانے کے لیے ضروریات کی تیاری روانگی کی تاریخ سے پہلے اچھی طرح سے کرنے کی ضرورت ہے۔ بچے کا پاسپورٹ شناخت کے متبادل کے طور پر کام کرتا ہے اور انڈونیشیا اور آپ کی منزل کے ملک میں داخل ہونے اور چھوڑتے وقت امیگریشن افسران اس کی جانچ پڑتال کریں گے۔ نیا پاسپورٹ بنانے کا طریقہ اب آپ کو آن لائن قطار نمبر حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ لہذا، آپ کو اور آپ کے چھوٹے کو اب زیادہ دیر تک قطار میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور صرف قطار جمع کرانے سے درج کردہ اوقات کو ایڈجسٹ کریں۔ کچھ دیگر مفت رہائشی دستاویزات سے مختلف، پاسپورٹ بنانے کے لیے ایک مخصوص فیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ پاسپورٹ کی قسم پر منحصر ہے جس کے لیے آپ درخواست دے رہے ہیں، اسے بنانے کی لاگت مختلف ہو سکتی ہے۔ وہ دستاویزات جو بچے کا پاسپورٹ بنانے کی شرط کے طور پر تیار کی جائیں۔ انڈونیشیا میں مقیم انڈونیشیائی شہری (WNI) کے بچے کے پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے کے لیے، کئی دستاویزات ہیں جنہیں تیار کرنا ضروری ہے، جیسے: والد یا والدہ کا درست شناختی کارڈ (KTP) یا بیرون ملک منتقل ہونے کا سرٹیفکیٹ فیملی کارڈ (KK) پیدائش کا سرٹیفکیٹ یا بپتسمہ کا سرٹیفکیٹ والدین کا نکاح نامہ یا شادی کی کتاب نام تبدیل کرنے والوں کے لیے مجاز اہلکار سے نام تبدیل کرنے کی شرط کا خط پرانا عام پاسپورٹ ان لوگوں کے لیے جن کے پاس پہلے سے ہی باقاعدہ پاسپورٹ ہے۔ دریں اثنا، اگر بچہ انڈونیشیا کا شہری ہے جس کی پیدائش انڈونیشیا سے باہر ہوئی ہے، تو انڈونیشیا کی سرزمین سے باہر ایک عام پاسپورٹ کی درخواست درج ذیل تقاضوں کو منسلک کر کے جمہوریہ انڈونیشیا کے نمائندے کے وزیر یا امیگریشن اہلکار کو جمع کرائی جاتی ہے: انڈونیشیائی شہری کے والد یا والدہ کا عام پاسپورٹ جمہوریہ انڈونیشیا کے نمائندے سے پیدائش کا سرٹیفکیٹ بچے کا پاسپورٹ کیسے بنایا جائے۔ بچے کا پاسپورٹ بنانے کے لیے درکار دستاویزات کو مکمل کرنے کے بعد، آپ قریبی امیگریشن آفس میں درخواست جمع کروانا شروع کر سکتے ہیں یا اسے الیکٹرانک طریقے سے کر سکتے ہیں۔ یہ ہے طریقہ: • بچے کا پاسپورٹ دستی طور پر کیسے بنایا جائے۔ آپ کو اپنے رہائشی علاقے میں قریب ترین امیگریشن آفس میں آنا ہوگا۔ امیگریشن آفس پہنچ کر، آپ سے درخواست کاؤنٹر پر فراہم کردہ ڈیٹا ایپلیکیشن کو پُر کرنے اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دستاویزات منسلک کرنے کے لیے کہا جائے گا۔ نامزد امیگریشن آفیسر آپ کے لائے ہوئے تقاضوں کی تکمیل کے لیے دستاویزات کی جانچ کرے گا۔ اگر دستاویزات کو مکمل قرار دیا گیا ہے، نامزد امیگریشن افسر درخواست کی رسید اور ادائیگی کا کوڈ فراہم کرے گا۔ اگر یہ مکمل نہیں ہوتا ہے تو، مقرر کردہ امیگریشن افسر درخواست کے دستاویزات واپس کر دیتا ہے اور درخواست کو واپس لیا جاتا ہے۔ • بچے کا پاسپورٹ الیکٹرانک طریقے سے کیسے بنایا جائے۔ اگر یہ الیکٹرانک طور پر کیا جاتا ہے، تو آپ کو صرف ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن، وزارت قانون اور انسانی حقوق کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ڈیٹا ایپلیکیشن کو پُر کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈیٹا ایپلیکیشن کو پُر کرنے کے بعد، آپ کو درخواست کی رسید مل جائے گی اور اسے درخواست کے ثبوت کے طور پر پرنٹ کیا جانا چاہیے۔ جو دستاویزات تیار کی گئی ہیں انہیں پھر اسکین کرکے ای میل کے ذریعے بھیجا جانا چاہیے۔ افسر دستاویزات کی مکمل جانچ کرے گا۔ اگر تمام تقاضے پورے ہو گئے ہیں، تو آپ کو ٹیکسٹ میسج اور ای میل کے ذریعے ادائیگی کا کوڈ ملے گا۔ مکمل جانچ پڑتال اور ادائیگی کے بعد، اگلے اقدامات ہیں: تصاویر اور فنگر پرنٹس لینا انٹرویو ڈیٹا کی تصدیق یہ عمل امیگریشن آفس میں کیا جاتا ہے اور بچوں کو ان کے والدین کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔ امیگریشن آفس آنے سے پہلے، آپ آن لائن پاسپورٹ کیو رجسٹریشن درخواست کے ذریعے آن لائن قطار نمبر حاصل کر سکتے ہیں۔ نمبر حاصل کرنے کے علاوہ، آپ کو آپ کے شیڈول کا تخمینہ بھی دیا جائے گا اور آپ کے بچے کی خدمت کی جائے گی، لہذا آپ کو امیگریشن کے دفتر میں جلدی آنے اور بہت زیادہ قطاروں سے بچنے کی ضرورت نہیں ہے۔ [[متعلقہ مضمون]] بچوں کے پاسپورٹ کی فیس بچے کا پاسپورٹ بنوانے میں، ایک فیس ہے جو ادا کرنی ہوگی۔ پاسپورٹ کی پروسیسنگ کی قسم اور پاسپورٹ پروسیسنگ کے مفادات کے لحاظ سے فیس مختلف ہو سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، نیا پاسپورٹ حاصل کرنے کی لاگت گمشدہ بچے کے پاسپورٹ کو تبدیل کرنے کی لاگت سے مختلف ہوگی۔ وزارت قانون اور انسانی حقوق (Kemenkumham) کی ویب سائٹ سے دلانسی، یہاں وہ اخراجات ہیں جو آپ کو بچے کے پاسپورٹ کے لیے درخواست دیتے وقت ادا کرنے پڑتے ہیں۔ 1. نئے پاسپورٹ کے لیے باقاعدہ پاسپورٹ 48 صفحات کا Rp. 300,000 الیکٹرانک عام پاسپورٹ (ای پاسپورٹ) 48 صفحات Rp. 600,000 باقاعدہ پاسپورٹ 24 صفحات کا Rp. 100,000 2. کھوئے ہوئے یا خراب شدہ پاسپورٹ کے لیے IDR 200,000 ایک درست 24 صفحات کے متبادل ریگولر پاسپورٹ کے لیے جو اب بھی درست ہے، IDR 100,000 ایک درست 24 صفحات کے متبادل عام پاسپورٹ کے لیے جو اب بھی درست ہے، IDR 600,000 ایک 48 صفحات کے متبادل عام پاسپورٹ کے لیے جو گم ہو گیا ہے لیکن پھر بھی درست IDR a 000,000، 48 صفحات کی تبدیلی عام پاسپورٹ خراب لیکن پھر بھی درست، ایک عام الیکٹرانک پاسپورٹ (ای پاسپورٹ) کے لیے 1,200,000 روپے 48 صفحات کی تبدیلی گم ہو گئی لیکن پھر بھی درست ایک عام 24 صفحات کے پاسپورٹ کے لیے IDR 100,000 جو گم یا خراب ہو گیا ہو، لیکن پھر بھی قدرتی آفات یا جہاز کے حادثات یا واقعات کی وجہ سے ڈوبنے کی وجہ سے درست ہے۔ ایک عام 48 صفحات پر مشتمل متبادل پاسپورٹ کے لیے IDR 300,000 جو کہ قدرتی آفات کی وجہ سے یا جہاز کے حادثات یا واقعات کی وجہ سے ڈوب گیا ہو یا گم ہو یا خراب ہو لیکن پھر بھی درست ہو۔ متبادل 48 صفحات پر مشتمل ای پاسپورٹ کے لیے IDR 600,000 جو کہ اب بھی درست ہے، گم یا خراب، قدرتی آفات کی وجہ سے یا جہاز کے حادثات یا واقعات کی وجہ سے ڈوب گیا ہے۔ دریں اثنا، بائیو میٹرک پر مبنی پاسپورٹ جاری کرنے کے نظام کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے لیے سروس فیس Rp ہے۔ 55.000، - پاسپورٹ کی ادائیگی ایسے بینک میں کی جا سکتی ہے جسے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن یا پوسٹ آفس نے مقرر کیا ہو۔ پاسپورٹ ادائیگی کے تین دن بعد ادائیگی کا ثبوت اور شناختی کارڈ منسلک کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ پاسپورٹ کی میعاد کی مدت جاری ہونے کی تاریخ سے پانچ سال ہے، ماسوائے دوہری شہریت والے بچوں کے جو شہریوں کے لیے ووٹ ڈالنے کی عمر کی حد کو پہنچ چکے ہیں۔
پنجاب کے سابق گورنر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما چوہدری محمد سرور نے اتوار کے روز پی ٹی آئی حکومت پر "عثمان بزدار کو صوبے پر مسلط کرنے” اور پاکستان مسلم لیگ کے "چوہدریوں کو خوش کرنے کے لیے پیچھے کی طرف جھکنے” پر تنقید کی۔ ق (مسلم لیگ ق)۔ گورنر پنجاب کے عہدے سے ہٹائے جانے کے چند گھنٹے بعد لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرور نے پی ٹی آئی حکومت پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ اگر پاکستان میں کوئی بین الاقوامی سازش تھی تو وہ عثمان بزدار کو پنجاب کے عوام پر مسلط کرنا تھا۔ وزیر اعلی. انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور دیگر سمیت کئی نامور امیدوار تھے، جو پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے حقدار تھے، لیکن عمران نے نیا پاکستان بنانے کے لیے بزدار کا انتخاب کیا۔ سرور نے کہا کہ دنیا بھر سے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور وفاقی وزراء نے پنجاب میں بزدار کی قیادت میں معاملات چلانے کے بارے میں شکایت کی لیکن وزیر اعظم نے پوری پارٹی کو جھنجھوڑ دیا اور بزدار کے ساتھ کھڑے رہے۔ سرور نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی کارکن ایسا پاکستان نہیں چاہتا جس میں ہر تین ماہ بعد چیف سیکرٹریز اور پولیس چیف تبدیل ہوں۔ سرور نے کہا، "تمام تحفظات کے باوجود، میں وزیر اعظم عمران کے ساتھ کھڑا ہوں،” انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے نیا پاکستان بنانے کی خاطر کرپشن بھی برداشت کی۔ سابق گورنر نے الزام لگایا کہ اے سی اور ڈی سی کی تقرری پیسوں کے عوض کی گئی اور کہا کہ رشوت ستانی اور بدعنوانی عروج پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "نوکریاں بیچی جا رہی تھیں، لیکن ہم نے پھر بھی کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں۔” چوہدری سرور نے کہا کہ انہوں نے کسی غیر آئینی اقدام سے بچنے کے لیے استعفیٰ دینے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن پھر بھی انہیں برطرف کر دیا گیا۔ سرور نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 184 ایم پی اے میں سے عمران کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانے کے لیے ایک بھی امیدوار نہیں ملا اور اس کے بجائے انہوں نے مسلم لیگ (ق) کے پرویز الٰہی کا انتخاب کیا۔ یہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے منہ پر طمانچہ ہے کہ پی ٹی آئی کو ساڑھے تین سال سے بلیک میل کرنے والے ایسے شخص کو وزیراعلیٰ کے لیے نامزد کیا جا رہا ہے۔ پڑھیں عدم اعتماد ناکام ہونے پر پاکستان کو ‘سنگین نتائج’ کی دھمکی: وزیراعظم عمران خان "تم [Imran] کہتے ہیں کہ آپ کو کوئی بلیک میل نہیں کرے گا لیکن نو ایم پی اے والا ایک شخص آپ کو بلیک میل کر رہا ہے۔ 2 اپریل کو سرور نے کہا کہ انہیں عثمان بزدار کا استعفیٰ قبول کرنے اور اسمبلی اجلاس بلانے کو کہا گیا ہے۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ میں وزیراعظم کے پاس جا کر ان سے بات کروں گا اور پھر استعفیٰ قبول کروں گا۔ عمران کے ساتھ ملاقات کے دوران، پی ٹی آئی کے وزیر دفاع نے مجھ سے ایک کاغذ پر دستخط کرنے کو کہا جس میں 2 اپریل کو اجلاس بلانے کے لیے لکھا گیا تھا۔ سرور کے مطابق انہوں نے اسمبلی کا اجلاس اس طرح بلانے پر اعتراض کیا کیونکہ وہ آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’میں نے استعفیٰ دینے کی پیشکش بھی کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خٹک نے مجھ پر اپوزیشن کا ساتھ دینے کا الزام لگانا شروع کیا۔ "مجھے تب بتایا گیا کہ الٰہی کہتے ہیں کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 اپریل کو بلایا جائے کیونکہ وہ جیت نہیں سکتے تھے،” انہوں نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ وزیر اعظم کے پاس گئے اور بتایا کہ الٰہی تین سال سے پی ٹی آئی کو بلیک میل کر رہے ہیں۔ سرور نے وزیراعظم سے گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں خوش نہیں ہوں… پی ٹی آئی کا ایک قانون ساز وزیراعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا۔ "میں نے بالآخر کاغذ پر دستخط کر دیے،” انہوں نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ اس نے رات کے آخری پہر میں ایک غیر آئینی فعل کا ارتکاب کیا اور اس کا وہی انجام ہوا جس طرح اسے رات کو بھی برطرف کیا گیا تھا۔ سرور نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ رات مجھے فون آیا کہ پرویز الٰہی ہار رہے ہیں… اس لیے میں اسمبلی اجلاس میں تاخیر کرتا ہوں… آپ کے پاس بھی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اختیار ہے اگر وہ مطلوبہ 186 ووٹ حاصل نہیں کرسکے‘‘۔ دبانے والا انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ وزیراعظم عمران جو بھی کہیں گے میں کروں گا… جب تک اس سے پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ "میں نے ان سے کہا کہ میں صبح اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ بات کروں گا اور اگر یہ قانونی ہے تو میں وہی کروں گا جیسا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں،” انہوں نے فون کال کے مواد کو دوبارہ گنوایا۔ سرور نے یورپی یونین اور امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممالک کے ساتھ تعلقات معاشی فوائد کی بنیاد پر بنائے جائیں۔ . Share this: Share Click to share on Twitter (Opens in new window) Click to share on Facebook (Opens in new window) Click to share on LinkedIn (Opens in new window) Click to share on Pinterest (Opens in new window) Click to share on Telegram (Opens in new window) Click to share on WhatsApp (Opens in new window) Facebook Twitter Pinterest WhatsApp Linkedin ReddIt Tumblr Previous articleبکتر بند گاڑیوں سے بھاری ہتھیاروں کو ہینڈ ہیلڈ ہتھیاروں میں کیسے تبدیل کیا جائے؟ یوکرین سے ایک مثال (ویڈیو) – ٹیکنالوجی تنظیم
پاکستان میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی وبا کو 2 ماہ مکمل ہوگئے ہیں اور اب تک 13 ہزار 304 کیسز کی تصدیق جبکہ 277 اموات ہوچکی ہیں۔ اس وبا پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس میں وقتاً فوقتاً اضافہ بھی کیا جارہا ہے اور بظاہر کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اس کے جلد خاتمے کا امکان نظر نہیں آتا۔ یعنی یہ کہنا مشکل ہے کہ کب تک ملک میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو قابو میں کرلیا جائے گا مگر سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن (ایس یو ٹی ڈی) کی پیشگوئی کو دیکھا جائے تو پاکستان میں اس وائرس پر کنٹرول کے لیے ابھی مزید لگ بھگ ڈیڑھ ماہ کا عرصہ درکار ہے۔ اس یونیورسٹی نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ڈیٹا کے تجزیے سے دنیا بھر کے ممالک میں کووڈ 19 کی وبا کے خاتمے کے وقت کی پیشگوئی کی ہے۔ اس مقصد کے لیے محققین نے مشتبہ۔ مصدقہ۔ ریکور یا ایس آئی آر وبائی ماڈل کو استعمال کیا جس کے لیے مختلف ممالک کے مشتبہ اور مصدقہ کیسز کے ساتھ صحتیاب افراد کے ڈیٹا کو استعمال کرکے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے دورانیے کی پیشگوئی کی گئی۔ سنگاپور یونیورسٹی نے پیشگوئی یا یوں کہہ لیں کہ تخمینہ لگایا ہے کہ پاکستان میں اس وبا پر 8 جون تک 97 فیصد قابو پالیا جائے گا۔ فوٹو بشکریہ سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں درحقیقت ابھی یہ وبا عروج پر نہیں پہنچی اور 27 اپریل سے یہ عروج پر پہنچنا شروع ہوگی، جس کے بعد کیسز کی شرح میں بتدریج کمی آئے گی اور 9 جون تک اس پر 97 فیصد، 23 جون تک 99 فیصد اور یکم ستمبر تک سو فیصد قابو پایا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی نے واضح کیا کہ ہے کہ پیششگوئی کا تخمینے کو روزانہ نئے ڈیٹا کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے جبکہ یہ تجزیہ اور تخمینہ صرف تعلیمی اور تحقیقی مقاصد کے لیے ہے جس میں غلطی کا امکان موجود ہے۔ یونیورسٹی کے مطابق عالمی سطح پر اس وبا پر 29 مئی تک 97 فیصد قابو پایا جاسکتا ہے، یہ شرح 17 جون تک 99 فیصد اور 9 دسمبر میں سو فیصد تک پہنچے گی۔ اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ملک امریکا میں 11 مئی تک 97 فیصد قابو پایا جاسکتا ہے جبکہ سوفیصد کنٹرول 27 اگست تک ممکن ہوگا۔ اٹلی میں 7 مئی، سعودی عرب میں 21 مئی، متحدہ عرب امارات میں 11 مئی، ترکی میں 16 مئی، برطانیہ میں 15 مئی، اٹلی میں 7 مئی، اسپین میں 3 مئی، جرمنی میں 2 مئی، فرانس میں 5 مئی، جاپان میں 18 مئی، ایران میں 19 مئی، انڈونیشیا میں 6 جون، ملائیشیا میں 6 مئی ، سنگاپور میں 4 جون اور بھارت میں 21 مئی تک اس وبا پر 97 فیصد تک کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اب یہ اے آئی تجزیہ اور تخمینہ کس حد تک درست ثابت ہوتا ہے اس کا فیصلہ آئندہ چند دن میں ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ ملک میں 26 فروری کو پہلے کیسز کے بعد سے 25 مارچ تک ملک میں کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچی تھی تاہم اس کے بعد سے آج 26 اپریل تک نہ صرف ساڑھے 10 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے بلکہ اسی عرصے میں تقریباً 200 سے زائد اموات بھی ہوئیں۔ حکومت نے اس وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر جاری اس جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع بھی کی تھی۔ ملک میں مجموعی طور پر صحتیاب افراد کی تعداد 2866 تک پہنچ چکی ہے۔ ڈاکٹروں نے بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے مئی کے مہینے کو بہت اہم قرار دیا ہے جس میں احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے سے کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ اضافے کا امکان ہے۔ Email نام* وصول کنندہ ای میل* Cancel 3 یہ بھی پڑھنا مت بھولیں کیا سورج کی طاقت کورونا وائرس کا اثر ختم کردے گی؟ اکثر ممالک میں کورونا وائرس کا تیسرا ماہ تباہ کن کیوں؟ چین کی کامیابی، ووہان کے ہسپتالوں میں کورونا کے تمام مریض صحتیاب Desk Mrec Top video link Teeli ویڈیوز Filmstrip زیادہ پڑھی جانے والی خبریں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کمان میں تبدیلی کے دو ہی دن بعد آئی ایس پی آر کا سربراہ تبدیل میجر جنرل بابر افتخار کی جگہ پاج فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی قیادت کیلئے حیران کن طور پر الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئرنگ کور سے انتخاب کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے ’قبل از وقت ریٹائرمنٹ‘ لے لی نئی تعیناتیوں سے قبل ہی فیض حمید کا استعفیٰ قبول کرلیا گیا، نئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر آج اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔ فلم ریویو ضرار: ٹریلر جتنا عمدہ تھا کاش فلم بھی ویسی ہی ہوتی! فلم کو دیکھ کر یقین نہیں آیا کہ اس کی پوسٹ پروڈکشن کا کام ایسے عالمی شہرت یافتہ اسٹوڈیو میں ہوا ہے ، جہاں جیمز بونڈ سیریز جیسی فلمیں بنائی جاچکی ہیں۔ بھارت: دوران کلاس ’دہشت گرد‘ کہنے پر مسلمان طالب علم نے پروفیسر کو کھری کھری سنا دی کیا اپنے بیٹے کو دہشت گرد کے نام سے پکاریں گے؟ معذرت کرنے سے آپ کی سوچ نہیں بدل سکتی، مسلمان طالب علم ملائیکا اروڑا کے حاملہ ہونے کی رپورٹ پر ارجن کپور نے خاموشی توڑ دی یہ وہ نچلی ترین سطح ہے جس پر آپ جاسکتے تھے اور آپ نے ایسا انتہائی غیر اخلاقی خبر شائع کرکے کیا ہے، بولی وڈ اداکار چین اپنی طاقت کی نمائش کیلئے پاکستان پر انحصار کرتا ہے، امریکا بیجنگ نے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ مشن کی تکمیل میں اسلام آباد کی مدد کے علاوہ اسے جدید فوجی ساز و سامان بھی فراہم کیا، پینٹاگون فیفا ڈائری (13واں دن): ایران اور امریکا کے میچ کا ماحول لفظوں میں بیان نہیں ہوسکتا اگر ایران کل کا میچ جیت جاتا تو یہ زیادہ بڑی خبر ہوتی، خصوصاً اس وقت کہ جب ایران اندرونی مسائل کا شکار ہے، اگر ایران پہلی بار راؤنڈ آف 16 میں رسائی حاصل کرلیتا تو حالات کچھ مختلف ہوتے۔ وہ تاریخی ٹیسٹ جب میڈیا نمائندگان کو بطور متبادل کھلاڑی میدان میں اترنا پڑا آپ نے بالکل ٹھیک پڑھا کہ جب ایک انٹرنیشل ٹیسٹ میچ میں صحافیوں اور کومنٹیٹرز کو میدان میں متبادل کے طور پر اترنا پڑا۔ گروپ سی کے ڈرامائی مقابلوں نے ناخن چبانے پر مجبور کردیا اب جب آپ پورے منظر نامے سے واقف ہوچکیں ہیں تو اب آپ کو کل رات کا ڈراما نہ صرف سمجھ آئے گا بلکہ یہ قصہ سننے میں مزا بھی آئے گا۔
سال بھر جاری رہنے والے کرونا بحران کے باعث یہ سوال ہر زباں پر ہے اور خاص طور پر جاتے سال کے آخری لمحوں میں جب دنیا ایک نئے سال میں داخل ہو رہی ہے لوگ اس کے بارے میں زیادہ فکر مند دکھائی دیتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ زندگی کے انداز اور اس کی رفتار کو ماند کرنے والے سال نے اس بحران سے جڑے اور بھی بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ کیا اس مہلک مرض سے بچاؤ کی ویکسینز موثر ثابت ہوں گی؟ ان ویکسینز سے مضبوط ہونے والی قوت مدافعت کب تک ہمیں بچائے گی؟ کیا ہم اتنے لوگوں کو ویکسین دے پائیں گے کہ ہم اس وائرس سے نجات پا سکیں؟ کیا وائرس اپنی شکل تبدیل کرتا رہے گا اور سائنس دانوں کو اس کو زیر کرنے کی کوششوں میں الجھائے رکھے گا؟ اور جب ہم وائرس سے چھٹکارا پا لیں گے تو کیا عالمی وبا سے متاثر سیاسی، سماجی اور اقتصادی مشکلات کا مطلب یہ تو نہیں ہو گا کہ ہم اس بحران سے پہلے کی طرح نارمل زندگی کی طرف کسی طور لوٹ ہی نہیں پائیں گے؟ مزید یہ کہ کیا ہمارا مقصد محض زندگی کو اس وقفے کے بعد پھر سے پہلے کی ڈگر پر ڈالنا ہے؟ عالمی وبا سے پہلے کا ماحول کیا تھا؟ اگر ہم کرونا وائرس کے پھوٹنے سے پہلے کی دنیا پر ایک نظر ڈالیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ 2008-2009 کے مالی بحران نے گہرے اثرات مرتب کر رکھے تھے اور مقبولیت کی سیاست کا دور دورہ تھا۔ بھارتی قلم کارپنکج مشرا کے الفاظ میں لوگ اپنے آپ کو بے بس محسوس کر رہے تھے۔ اپنی کتاب "ایج آف اینگر" میں وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کا روائیتی سیاست سے اعتبار اٹھ چکا تھا۔ SEE ALSO: بچوں کی تعلیم کے لیے بھارتی خاتون نے 'منگل سوتر' بیچ کر ٹی وی خرید لیا عوامی سطح پر دولت اور اختیارات کی غیر منصفانہ تقسیم سے تنگ آئے لوگ قومی زندگی کے کسی نئے معاہدے کی تلاش میں تھے۔ بین الاقوامی سطح پر نئی طاقتوں کے ابھرنے سے پرانی خلشیں اور نئے تنازعات کی صورت میں عالمی نظام کو خطرات درپیش تھے۔ وائرس نے کن مسائل کو جنم دیا؟ اور اب کرونا کے اژدہے نے کثیرالجہت مسائل کھڑے کر دیے ہیں۔ کروڑوں لوگوں کا روزگار ختم ہو گیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ ویکسین، کووڈ نائنٹین سے تو مقابلہ کر لے گی لیکن یہ اتنے بڑے معاشی اور مالی چلینجز پر قابو پانے کے سلسلے میں کیا کردار ادا کر سکتی ہے۔ ییل یونیورسٹی کے سینئر فیلو اسٹیفن روچ کے الفاظ میں ویکسین معاشی مسائل کے خلاف قوت مدافعت پیدا نہیں کر سکتی۔ تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ہر بڑی عالمی وبا نے معیشت پر لمبے سائے چھوڑے ہیں۔ اور اب حکومتیں اس امید پر دھڑا دھڑ قرضے لے رہی ہیں کہ نئی رقوم کے معیشت میں آنے سے اقتصادی بحالی ممکن ہو سکے گی۔ وباؤں کے اثرات کے بارے میں تاریخ کے سبق اٹلی کے مصنف گیووانی بوکیسیو کی کتاب ڈیکامیرون میں سات خواتین اور تین مرد طاعون سے بھاگ کر فلورنس شہر سے باہر پناہ لینے کے بعد اس وقت واپس آ جاتے ہیں جب وبا ختم ہو جاتی ہے لیکن اس دوران وہ ایک دوسرے کو کہانیاں ہی سناتے ہیں۔ اور یہ کہ تاریخ بتاتی ہے کہ عالمی وباؤں اور جنگوں کے بعد بہت سے لوگ پہلے جیسی زندگی کو پھر سے حاصل نہیں کر پاتے اور اتنے بڑے پیمانے پر بڑے چیلنجز ملکوں کو یکساں بدل کر رکھ دیتے ہیں اور بڑی بڑی سلطنتوں کو ڈبو دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ امریکی مورخ ٹیموتھی وائن گارڈ کہتے ہیں کہ ملیریا کا پھیلاؤ سلطنت روما کے زوال کی ایک بڑی وجہ تھی۔ اسی طرح تاریخ دان ٹام جونز نے بی بی سی کے لیے ایک مضمون میں تحریر کیا کہ بلیک ڈیتھ کے بحران نے قرون وسطیٰ میں برطانیہ پر دور رس سماجی، مذہبی، اور معاشی نتائج مرتب کیے۔ 2020 میں وبا نے اقوام عالم کو کن مسائل سے دو چار کیا؟ اب کرونا وائرس کے دور میں ماہرین کہتے ہیں کہ یہ اقوام عالم پر طویل عرصے تک معاشی سایہ ڈالے گا۔ اس سلسلے میں لنڈن اسکول آف اکنامکس کے معاشی کارکردگی کے مرکز کے ڈائریکٹر اسٹیفن میچن کہتے ہیں کہ اس وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سماجی ملاپ، اشیا کی خرید اور سفر کرنے کے طریقے میں طہور پذیر ہونے والی تبدیلیاں زندگی کے کئی شعبوں کو متاثر کریں گی۔ ماہرین کے مطابق کرونا بحران سے پہلے کے وقت کے مقابلے میں اب دنیا کی اقتصادی پیداوار کی شرح سات فیصد کم رہے گی۔ جب کہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ عالمی وبا دنیا کے 20 کروڑ سے زائد لوگوں کو انتہائی غربت کی طرف دھکیل دے گی۔ اور اب ایک ارب لوگ انتہائی غریب ہو جائیں گے۔ SEE ALSO: امریکہ میں بے روزگاری کی شرح 50 سال کی بلند ترین سطح پر ماہر معاشیات محمد ال اریان کا کہنا ہے کہ عالمگیریت کم ہوتی دکھائی دیتی ہے جس سے لوگوں کی فی کس آمدنی گھٹ جائے گی۔ کنگز کالج لنڈن کے معیشت دان برائن بیل کہتے ہیں کہ ایسے نوجوان جو کم مہارت یافتہ ہوں گے انہیں خاص طور پر بے روزگاری کا سامنا ہو گا۔ ان کی طرح سیاہ فام ورکرز، اور کم تنخواہ والے کارکنان کو بھی بے روزگاری کا سامنا رہے گا۔ عالمی سطح پر کم ترقی یافتہ ممالک کو سب سے زیادہ معاشی نقصانات اٹھانا پڑیں گے۔ آکسفورڈ اکنامکس ادارے کے مطابق ان ممالک میں فلپائن، پیرو، کولمبیا، ملایشیا، بھارت اور ارجنٹیا کے ممالک شامل ہوں گے۔ لیکن کیا کرونا بحران کسی طور بہتری کا پیش خیمہ ہوگا؟ روشن خیال افراد کے مطابق عین ممکن ہے کہ ماضی کے بحرانوں کی طرز پر اس چیلنج سے آنے والے وقت میں کچھ شعبوں میں بہتری نظر آئے جیسا کہ بلیک ڈیتھ نے زمینداری کا خاتمہ کر دیا تھا۔ روشن خیال یہ بھی کہتے ہیں کہ اتنے بڑے پیمانے پر سب لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لینے والے بحران کے بعد ہو سکتا ہے لوگوں میں اخوت اور بھائی چارے کو فروغ ملے۔ امریکہ میں پہلے ہی ایسے کچھ رجحانات دیکھنے میں آئے ہیں۔ مثال کے طور پر ایسے بہت سے نیٹ ورکس وجود میں آئے ہیں جن میں لوگ امداد کی اپیل کرتے ہیں جب کہ نیٹ ورکس میں شامل دوسرے افراد امداد کی پیش کش کرتے ہیں۔ یہ نیٹ ورکس فیس بک اور دوسرے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کے ذریعے رابطے کرتے ہیں۔ SEE ALSO: آلودگی کم کر کے سالانہ 10 لاکھ جانیں بچائی جا سکتی ہیں: ڈبلیو ایچ او انہیں نیٹ ورک سے وابستہ ہمسائے بھوکے رہنے والے افراد کو کھانا کھلاتے ہیں، لوگوں کو چہرے کے ماسک مہیا کرتے ہیں اور ضعیف لوگوں کو اشیا کی خریداری میں مدد کرتے ہیں۔ اسی طرح اٹلی کے لوگوں نے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں اس برس ایک دوسرے سے بھائی چارے کا مظاہرہ کیا۔ اٹلی کے لوگوں نے صحت عامہ کے ہراول دستے میں شامل ورکرز سے اپنی کھڑکیوں سے ان کے لیے گانے گا کر اظہار اخوت کیا۔ یورپ کے دوسرے ممالک نے اٹلی کے اس عمل کی تقلید کی۔ وائرس اور کیا تبدیلیاں لاسکتا ہے؟ عالمی وبا کے پھوٹنے سے دفتروں میں کام کرنے والے ورکرز کے کام کرنے کے انداز میں ایک نمایاں تبدیلی آئی ہے اور اب بہت سے لوگ دفاتر کی بجائے گھروں سے اپنے کام انجام دے رہے ہیں۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے فوائد ہونے کی بدولت یہ تبدیلی مستقل دکھائی دیتی ہے۔ گھر سے کام کرنے سے ورکرز کو یہ آزادی ملتی ہے کہ وہ کس کام کو کب انجام دیں۔ دوسرا یہ کہ انہیں یہ مواقع بھی میسر آتے ہیں کہ وہ اپنے کام، خاندانی زندگی اور آرام کے وقت میں بہتر طور پر توازن لا سکتے ہیں۔ ایک اور اہم ترین پہلو یہ ہے کہ وائٹ کالر ورکرز کو دفتر آنے جانے میں وقت ضائع نہیں کرنا پڑتا۔ اس ضمن میں تحقیق بتاتی ہے کہ اس طرح ورکرز زیادہ کام کر سکتے ہیں۔ اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ ورکرز ضروری سماجی میل ملاپ سے محروم ہو جاتےہیں اور ان کی تنہائی بڑھنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ تاہم یہ امر بھی اہم ہے کہ دفتر اور گھر میں سفر نہ کرنا ماحولیاتی تبدیلی کی شدت کو کم کرنے اور ماحول کو صاف رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔ SEE ALSO: کیا نیویارک میں زندگی معمول پر آجائے گی؟ سویٹزر لینڈ کی ایک کمپنی کیپیٹل جی ای ایس کے مطابق ورکرز کے گھروں سےکام کرنے سے سڑکو ں اور شاہراوں پر بوجھ کم ہوتا ہے جو کہ ان کو اچھے حال میں رکھنے کے خرچ میں کمی لاتاہے۔ لوگوں کے سفر کم کرنے سے زہریلی ہواؤں کا اخراج بھی کم ہوتا ہے۔ ساتھ ہی کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ دفتروں کی بجائے گھروں سے کام کرنے کے لیے گھروں میں موسموں کے مطابق ٹھنڈک اور گرم ماحول پیدا کرنے میں اضافے کے رجحان سے ماحولیات کو بہتر بنانے کی کوششیں زائل ہو جاتی ہیں۔ اس تناظر میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ڈائریکٹر انگر اینڈرسن کا کہنا ہے کہ 2020 نے ہمیں سکھایا ہے کہ زمین کا صحت مند ہونا ہی صحت عامہ کی ضمانت ہے۔ فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے عالمی معیشت کی بحالی کیلئے آئندہ سال ویکسین کا وسیع استعمال ضروری ہو گا کرونا وائرس: امریکی کانگریس میں 900 ارب ڈالر کے ریلیف پیکج پر اتفاق کرونا کی نئی قسم کے زیادہ مہلک ہونے کے شواہد نہیں ملے: عالمی ادارۂ صحت کرونا وبا کے سائے میں کرسمس، کہیں لاک ڈاؤن، کہیں چرچ بند دنیا مستقبل کی وباؤں سے نمٹنے کے لیے بھی تیار رہے: عالمی ادارۂ صحت برطانیہ: کرونا کی تیسری لہر سے بچنے کے لیے ہفتہ وار 20 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن لازمی قرار کرونا سے بچاؤ کے سامان کی مانگ سے چینی برآمدات میں بڑا اضافہ کرونا بحران میں بقا کی جنگ میں مصروف دو پاکستانی امریکی ریستوران بھارت کے لیے معیشت کی بحالی کرونا وائرس سے بڑا چیلنج ہے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 فٹ بال ورلڈ کپ: سعودی کوچ کی والدہ ان سے مایوس کیوں؟ 2 وسیم اکرم کی سوانح عمری: پی سی بی میں اقربا پروری کے الزامات 3 عمران خان نے تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا 4 پی کے میپ میں پھوٹ: کیا محمود اچکزئی کی پارٹی دھڑے بندی کا شکار ہو رہی ہے؟ 5 فیفا ورلڈ کپ: پوائنٹس ٹیبل پر دلچسپ صورتِ حال, بڑی ٹیموں کے لیے خطرہ موجود زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 فیفا ورلڈ کپ: بیلجئم کو مراکش سے شکست، برسلز میں جلاؤ گھیراؤ 2 عمران خان کی ٹیلی تھون: 15 ارب کے اعلانات کے بعد صرف چار ارب روپے کیوں جمع ہوئے؟ 3 عمران خان کے کہنے پر اسمبلی توڑنے میں آدھا منٹ بھی نہیں لگاؤں گا: وزیرِ اعلیٰ پنجاب 4 آئیوری کوسٹ میں سونے کی تلاش کیوں بڑھ گئی ہے؟ 5 امریکہ: تارکینِ وطن نے تھینکس گیونگ کیسے منایا؟ ویو 360 Embed share ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام
دارالعمل چشتیہ کی روحانی دکان روحانی علاج کرنے والے عاملین ، روحانی مریضوں اور روحانی علوم کے طالب علموں کے لئے قائم کی گئی ہے تاکہ روحانی علاج معالجہ، چلہ کشی، میں استعمال ہونے والی اشیاء ایک جگہ باآسانی دستیاب ہو سکیں۔ تیار شدہ روحانی علاج جو روحانی مریض اور عاملین اپنے مریضوں کو اعتماد سے استعمال کروا سکتے ہیں۔ مختلف تعویزات (پرنٹڈ اور ہاتھ کے لکھے ہوئے) دستیاب ہیں جو روحانی معالجین اعتماد سے اپنے مریضوں کو استعمال کروا سکتے ہیں۔ مزیر معلومات darulamal.org/ruhanishop جمعرات، 13 اگست، 2020 آزادی آفر19:نورانی تعویذات نورانی تعویذات کا سیٹ حاصل کریں1360روپے میں خریدنے کے لیے https://tinyurl.com/yyov57dv تمام آزادی آفرز دیکھنے کے لیے https://bit.ly/3a3gm4E شائع کردہ بذریعہ Ali raza پر 5:35 PM اسے ای میل کریں!BlogThis‏Twitter پر اشتراک کریں‏Facebook پر اشتراک کریں‏Pinterest پر اشتراک کریں لیبلز: اسماءالحسنیٰ, تعویذات, درودشریف, روحانی, نورانی, asma_al_hussna, AzadiDiscount, AzadiOffer, AzadiSale, norani, Ruhani, taweezat
عراق اپنی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا :عراقی وزیر اعظم کی ایرانی رہبر اعلیٰ کو یقین دہانی ناٹو یوکرین کو پیٹریاٹ سسٹم فراہم کرتا ہے تو ہماری فوج اس کا ہدف ہوگی:روس قطر میں امریکہ کے خلاف میچ میں ایران کی شکست پرخوشی منانے والا ایرانی سلامتی دستوں کے ہاتھوں ہلاک چین کامشرق وسطیٰ کے ممالک سے پینگیں بڑھانے کی کوششوں میں اضافہ :پینٹاگان یوکرینی علاقوں پر روس کا قبضہ کبھی تسلیم نہیں کریں گے: ناٹو ایک خبر ایک نظر سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے ہندوستان کی ترجیحات Aug 6, 2021 سہیل انجم اقوام متحدہ کو دنیا بھر میں ایک اہم بین الاقوامی ادارے کی حیثیت حاصل ہے۔ اس کے چھ ضمنی ادارے ہیں جن میں جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ اس کی ایک بین الاقوامی عدالت انصاف بھی ہے جو ہیگ میں واقع ہے۔ باقی تمام ادارے نیویارک میں ہیں۔ جنرل اسمبلی میں اس کے تمام ممبر ملکوں کو ووٹ دینے کا حق ہوتا ہے۔ جبکہ سلامتی کونسل میں پندرہ ارکان ہیں۔ جن میں سے پانچ مستقل ممبر ہیں اور دس عارضی۔ مستقل ممبران میں امریکہ، برطانیہ، چین، روس اور فرانس ہیں۔ ان پانچو ںاراکین کو ویٹو پاور حاصل ہے۔ یعنی اگر کسی مسئلے پر بحث ہو اور اس پر ووٹنگ کرائی جائے تو کوئی بھی ممبر اس کو ویٹو کر سکتا ہے یعنی اسے مسترد کر سکتا ہے۔ جب تک کہ پانچوں مستقل ارکان کی حمایت حاصل نہ ہو کوئی بھی فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ سلامتی کونسل کے دس غیر مستقل اراکین کا انتخاب ہوتا ہے۔ اس وقت ہندوستان دو برسوں 2021-22 کے لیے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے سلامتی کونسل میں شامل ہے۔ اس سے قبل اسے سات مرتبہ غیر مستقل رکن کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ اس وقت اسے ایک اور اعزاز حاصل ہوا ہے۔ یعنی وہ ایک ماہ یعنی اگست کے لیے سلامتی کونسل کے صدر کے منصب پر فائز ہوا ہے۔ صدر کا انتخاب ملکوں کے نام کے پہلے حرف کی بنیاد پر باری باری سے کیا جاتا ہے۔ ہندوستان اگلے سال دسمبر میں ایک بار پھر سلامتی کونسل کا صدر بنے گا۔بین الاقوامی معاملات میں ہندوستان کے غیر جانبدارانہ اور حقیقت پسندانہ کردار کی وجہ سے اقوام متحدہ کے علاوہ دیگر تمام عالمی فورموں پر اسے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ جنگ و جدال کا مخالف اور مذاکرات کی مدد سے تنازعات کو حل کرنے کی پالیسی کا حامی ہے۔ وہ دوسرے ملکوں کے اندرونی امور میں مداخلت کے خلاف ہے اور ”جئیو اور جینے دو“ کے فلسفے میں یقین رکھتا ہے۔ وہ پوری دنیا کو ایک کنبہ تصور کرتا ہے اور اس کنبے کے ہر فرد کے، پرامن انداز میں زندگی گزارنے کا طرفدار ہے۔ اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے میں بھی اس کو ایک باوقار مقام حاصل ہے۔ وہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کا حامی ہے اور اسے آگے بڑھانے پر زور دیتا آیا ہے۔ عالمی سطح پر مزید فعالیت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنے کے لیے وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننا چاہتا ہے۔ بیشتر ممالک اس کی اس امیدواری کے حامی ہیں لیکن ہند مخالف بعض طاقتیں اس کوشش کو ویٹو کرتی رہتی ہیں۔اب جبکہ اسے سلامتی کونسل کے صدر کا منصب حاصل ہوا ہے تو وہ غیر مستقل رکن کی حیثیت سے سلامتی کونسل کے پندرہ رکنی فورم میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مندوب ٹی ایس تری مورتی کے مطابق ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناتے بحیثیت غیر مستقل رکن جمہوریت، انسانی حقوق اور ترقی کے تمام بنیادی اقدار کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سے قبل فرانس اس کا صدر تھا۔ فرانس کی جانب سے یہ ذمہ داری بحسن و خوبی اسے سونپ دی گئی ہے۔ سلامتی کونسل کا ہر رکن ایک ایک ماہ کے لیے صدر کی ذمہ داری سرانجام دیتا ہے۔ روایات کے مطابق کونسل کا صدر مخصوص امور پر مباحثوں کا انعقاد کرتا اور سلامتی کونسل کی جانب سے بیانات جاری کیے جانے کی روایات کو آگے بڑھاتا ہے۔ صدر کے منصب پر فائز ہونے کے بعد ٹی ایس تری مورتی نے کہا کہ ہندوستان دیگر ممبر ملکوں کے ساتھ کونسل کے کاموں کو مزید سودمند بنانے کی کوشش کرے گا۔ وہ مختلف امور میں میانہ روی اختیار کرے گا۔ مذاکرات کی وکالت کرے گا اور بین الاقوامی قوانین کے فروغ پر زور دے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایسے مہینے میں جبکہ ہم اپنا 75 واں یوم آزادی منا رہے ہیں، سلامتی کونسل کے صدر کا منصب ہمارے لیے ایک اضافی اعزاز ہے۔جبکہ ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہندوستان کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان بحیثیت صدر میری ٹائم سیکورٹی، پیس کیپنگ یعنی جنگ زدہ ملکوں میں قیام امن اور انسداد دہشت گردی پر اپنی توجہ مرکوز کرے گا۔ ہندوستان 9 اگست کو ”عالمی امن اور سلامتی کے قیام اور میری ٹائم سیکورٹی“ کے موضوع پر ایک آن لائن مباحثے کا اہتمام کرنے جا رہا ہے۔ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اس اجلاس کی پہلی بار صدارت کریں گے۔ جبکہ اس کے ایک اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایس جے شنکر اٹھارہ اور انیس اگست کو نیویارک جا رہے ہیں جہاں وہ ایک اجلاس کی صدارت کریں گے۔ میری ٹائم سیکورٹی پر توجہ مرکوز کرنے کے ہندوستان کے اعلان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسے جنوبی بحیرہ ¿ چین میں جہاز رانی کے دوران بین الاقوامی قوانین کی پابندی عزیز ہے اور وہ جہاز رانی کے دوران سلامتی کو یقینی بنانے کا حامی ہے۔ جنوبی بحیرہ ¿ چین اور ہند بحر الکاہل میں چین کی بڑھتی سرگرمیاں نہ صرف ہندوستان کے لیے بلکہ امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور دیگر متعدد ملکوں کے لیے باعث تشویش ہیں۔ چین کے توسیع پسندانہ عزائم کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان پر مشتمل ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے جسے کواڈ کہا جاتا ہے۔ اس کا مقصد بھی چین کی توسیع پسندانہ کوششوں پر قدغن لگانا ہے۔تری مورتی کا کہنا ہے کہ میری ٹائم سیکورٹی ہندوستان کی اعلیٰ ترین ترجیح میں شامل ہے۔ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں حقیقت پسندانہ موقف اختیار کرے۔ مبصرین کے مطابق ہندوستان بحیثیت صدر چار ملکوں افغانستان، میانمار، یمن اور سیریا میں جاری جنگ یا تشدد کو ختم کرانے پر بھی زور ڈالے گا۔ ہندوستان کے ہاوسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ پوری نے اس سے قبل بحیثیت صدر ہندوستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل اسے 2011 میں صدر کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ وہ اُس وقت سلامتی کونسل میں ہندوستان کے مستقل مندوب تھے۔ ہندوستان افغانستان میں قیام امن پر بھی زور دے گا۔ افغاسنتان کے وزیر خارجہ حنیف اتمار نے ایس جے شنکر کو فون کرکے افغانستان کے موضوع پر سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیے جانے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت جبکہ افغانستان میں طالبان کے حملے بڑھ گئے ہیں اور آئے دن ان حملوں میں بے قصور افراد کی ہلاکت ہو رہی ہے، افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی اشد ضرورت ہے۔ انھوں نے ایسے وقت میں ایس جے شنکر کو فون کرکے اس مسئلے پر گفتگو کی جب طالبان نے ہرات، قندھار اور ہلمند سمیت ملک کے مختلف حصوں میں اپنی کارروایاں تیز کر دی ہیں اور وہ ملک کے بیشتر حصوں پر قابض ہو چکے ہیں۔ ٹی ایس تری مورتی کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورت حال سلامتی کونسل کے تمام ممبر ملکوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ حالیہ دنوں میں طالبان نے اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جن میں بے قصور مارے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق ہندوستان افغانستان میں امن و سلامتی اور استحکام کے قیام کی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ خیال رہے کہ ہندوستان نے افغانستان کی تعمیر و ترقی میں کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں۔ وہ ہمیشہ ایک پرامن، خوشحال، جمہوری اور مستحکم افغانستان کی وکالت کرتا رہا ہے۔ سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے بھی وہ اپنی یہ کوشش جاری رکھے گا۔اس کے علاوہ ہندوستان ان ملکوں میں جہاں تشدد یا جنگ جاری ہو قیام امن کی کوشش کرے گا۔ اس کو جنگ زدہ ملکوں میں پیس کیپنگ یا قیام امن کا خاصا تجربہ ہے۔ جنگ عظیم دوم میں ہندوستانی فوج کے ڈھائی ملین جوانوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاریخ میں وہ سب سے بڑی رضاکارانہ فوج تھی۔ جبکہ ایک لاکھ 80 ہزار ہندوستانی فوجی جوانوں نے امن بردار مشن میں حصہ لیا جو کہ دنیا کی سب سے بڑی نفری ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اب تک الگ الگ ملکوں میں 71 امن بردار افواج تعینات کی گئی ہیں جن میں سے 49 تعیناتیوں میں دو لاکھ سے زائد ہندوستانی فوجی جوانوں نے حصہ لیا ہے۔ لہٰذا جنگ زدہ ملکوں میں اس کے کردار کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ وہ میری ٹائم سکیورٹی، پیس کیپنگ اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی دستخطی مہم بھی چلائے گا۔ ہندوستان کئی عشروں سے دہشت گردی کے نشانے پر ہے۔ وہ مختلف عالمی فورموں پر انسداد دہشت گردی پر زور دیتا اور اس بات کی اہمیت جتاتا آیا ہے کہ اس عالمی لعنت سے نمٹنے کے لیے پوری دنیا کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مبصرین اس توقع کا اظہار کرتے ہیں کہ ہندوستان سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے نمایاں کارنامے انجام دے گا اور اس کی کوششوں سے تینوں اہم شعبوں یعنی میری ٹائم سیکورٹی، جنگ زدہ ملکوں میں قیام امن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا کو اہم کامیابی حاصل ہوگی۔ sanjumdelhi@gmail.com Related Post ایک خبر ایک نظر ہندوستان بہت بڑے خطرے کی زد میں ہے J Mar, 2022 udu_ruzt56 ایک خبر ایک نظر ہندوستان کے لیے طالبان کے مثبت اشارے J Aug, 2021 udu_ruzt56 ایک خبر ایک نظر اقلیتی اسکولوں میں اکثریتی طلبہ کی اکثریت J Aug, 2021 udu_ruzt56 You missed دنیا عراق اپنی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا :عراقی وزیر اعظم کی ایرانی رہبر اعلیٰ کو یقین دہانی Dec 1, 2022 دنیا ناٹو یوکرین کو پیٹریاٹ سسٹم فراہم کرتا ہے تو ہماری فوج اس کا ہدف ہوگی:روس Dec 1, 2022 دنیا قطر میں امریکہ کے خلاف میچ میں ایران کی شکست پرخوشی منانے والا ایرانی سلامتی دستوں کے ہاتھوں ہلاک Dec 1, 2022 دنیا چین کامشرق وسطیٰ کے ممالک سے پینگیں بڑھانے کی کوششوں میں اضافہ :پینٹاگان Dec 1, 2022 Urdu Books is one of the Best Website To Download And Read Online Books in Urdu. You Can Read , Motivational Books , Computer Books , History books , Novels etc. . In the Website you can read all author Novels. Specialy Mehwish Ali Novels.
JavaScript is disabled. For a better experience, please enable JavaScript in your browser before proceeding. حج سے پہلے دعوت پہ دعوت کرنا موضوع کا آغاز کرنے والا ذیشان خان تاریخ آغاز 12 اگست 2020 ذ ذیشان خان Administrator 12 اگست 2020 #1 حج سے پہلے دعوت پہ دعوت کرنا =============== آج کل اگر کوئی حج پہ آتا ہے اس کے تعلق سے اس وقت سماج ومعاشرہ میں کافی رسم ورواج اور بدعات وخرافات انجام دئے جاتے ہیں ۔ حج پہ آنے والے کو بہت سارے لوگ الگ الگ دن متعین کرکے اپنے گھربلاکر دعوت کا اہتمام کرتے ہیں ،حاجی کی نظر میں وقار بناتے ہیں اور دوران سفر حج دعامیں یاد رکھنے کی گذارش کرتے ہیں ۔مستقبل میں حاجی کہے جانے والے بھی اکثر پورے گاؤں کو دعوت دیتے ہیں جس سے ان کے حج کا شہرہ گاؤں گاؤں اور شہر شہر پھیل جاتاہے ۔ اگر ہم نبی ﷺ کا اور صحابہ کرام کا حج دیکھیں تو اس قسم کی روایات کا کہیں اتہ پتہ نہیں چلتا۔ یہ نوایجاد خرافات میں سے ہے بلکہ یہ کہہ لیں اس قسم کی دعوت سے ریا کا ظہور ممکن ہے جس کی وجہ سے حج مقبول ہونے کی بجائے ، غیرمقبول ومردود ہوجائے گا۔ کیا آپ کو یاد نہیں کہ کل قیامت میں عالم کو ، شہید کو، قاری کو اور خرچ کرنے والے کو جہنم میں صرف اس لئے پھینک دیا جائے گا کہ انہوں نے شہرت کے لئے عمل کیاتھا۔ اس لئے خدارا اپنے عمل کو اکارت ہونے سے بچائیں اور جس راستے سے بھی عمل میں ریا کا امکان نظر آئے اس راستے کو بند کردیں ۔ سفر کے وقت ملناجلنا کوئی حرج کی بات نہیں مگر پرتکلف باری باری گاؤں کے سبھی افراد کا دعوت کرنا حج جیسے اہم فریضے کے لئے نامناسب عمل ہے ۔ نیز گاؤں میں جس نے حاجی صاحب کی دعوت نہیں وہ حاجی صاحب اور دوسروں کی نظر میں معیوب اور دعوت کرنے والا معتبرومحترم بن جاتاہے ۔ گویا اس عمل سےدعوت نہ کرسکنے والے غریب ولاچار لوگوں کی توہین بھی ہوتی ہے۔ اگر کسی کو اللہ نے ضرورت سے زیادہ پیسہ دیا ہے تو وہ بھوکوں کو کھلائے ، اس پیسے کو غریب ومسکین میں صدقہ کرے اور دین اسلام کی سربلندی میں صرف کرے ۔
ہمارا جسم پانی سے لبریز ہے جس میں کیمیائے حیات کے سبب آلودگی ہوتی رہتی ہے۔ غذا کی تلچھٹ اور خون میں تقریباً چودہ سے زائد نمکیات یا اجزا ہر وقت شامل رہتے ہیں۔ اس تلچھٹ اور نمکیات کی زیادتی کو خون سے جدا کر کے براستہ پیشاب خارج کرنا گردوں کا کام ہے، اس لیے انہیں جسم کی چھلنی بھی کہا جاتا ہے۔ گردے دو چھوٹے چھوٹے اعضاء ہیں جو کمر سے نیچے ریڑھ کی ہڈی کے دونوں جانب قدرت نے آویزاں کیے ہیں۔ حجم اور قامت میں انڈے سے بڑے تقریباً ساڑھے چار انچ لوبیا کی مانند۔ قدرت کی کاریگری ملاحظہ فرمائیں کہ ان میں بیس لاکھ نلکیاں ہیں جنہیں ایک سیدھ میں کیا جائے تو اَسّی میل کا فاصلہ بنتا ہے ’’فتبارک اللہ احسن الخالقین‘‘۔ مشروبات میں جس قسم کی غلاظت ہو گی یا پانی میں جتنے زائد نمکیات جو ہمارے جسم کو ضرورت نہ ہوں، وہ گردے الگ کر دیں گے۔ اس کے علاوہ خون سے زہریلی ادویات، جراثیمی زہر، جانوروں کے کاٹنے سے پیدا ہونے والے زہر، اور فالتو نمکیات کو کسی صورت جسم میں نہیں چھوڑتے۔ یہ پاسبانوں کی طرح سدا چوکس اپنے فرائض انجام دیتے رہتے ہیں۔ جوان صحت مند آدمی چوبیس گھنٹہ میں ایک سے ڈیڑھ لیٹر تک پیشاب کرتا ہے جس میں پانی اور خون کی غلاظت اور نمکیات ہوتے ہیں۔ اگر گردے اور مثانہ صحت مند ہوں تو پندرہ اونس پیشاب انسان روک سکتا ہے، مگر کمزوری کی صورت میں بمشکل پانچ اونس ہی رکے گا، اور بڑھاپے میں مثانہ تقریباً کمزور ہو جاتا ہے اس لیے بار بار پیشاب آتا ہے۔ جوانی میں اگر پیشاب بار بار آئے تو مثانہ میں نقص واقع ہو گا جیسے مثانہ کی خراش یا دیگر امراضِ مثانہ۔ اگر پیشاب کو کافی دیر روکے رکھیں تو ورمِ مثانہ کے علاوہ پتھری بھی بن سکتی ہے۔ اسی لیے کہا گیا ہے کہ سواری کی حالت میں سواری روک کر بہرصورت پیشاب کر لیں۔ بظاہر کوئی تکلیف نہیں مگر بار بار پیشاب آئے یا بلا ارادہ پیشاب نکل جائے تو پھر ہاضمہ لازمی خراب ہو گا یا حرام مغز پر چوٹ لگنا، ٹھنڈی اور تیز اشیاء کا استعمال، نیچے کے دھڑ کا فالج۔ اسی طرح اگر تین سال سے زائد عمر کا بچہ بستر پر پیشاب کرتا ہے تو اس کے ہاضمہ کی طرف توجہ دیں۔ اس کے پیٹ میں کیڑے بھی یقیناً ہوں گے، اس کے حوض گردہ کی یا مثانہ میں سوزش بھی ہو سکتی ہے۔ جسم کے دوسرے اعضاء کی نسبت اپنے جثہ اور قد و قامت کے لحاظ سے انہیں جتنا کام کرنا چاہیئے یہ اس سے دس گنا زیادہ کام کرتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے تو اتنا کام کریں مگر ایک ہم ہیں کہ سارا سارا دن بیٹھے جانوروں اور چوپاؤں کی طرح الابلا کھائے جاتے ہیں اور جسم کو حرکت دینے میں عار سمجھتے ہیں، جس کا سبب پتھری کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ یاد رکھیں کہ گردوں میں پتھری اور ریت کا مرض کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے، تاہم جوانی اور بڑھاپے میں یہ زیادہ زور آزمائی کرتا ہے۔ پتھری کے مریض تقریباً سو فیصد وہ لوگ ہوتے ہیں جو سست اور سہل الوجود کاہل بیٹھے بیٹھے منصوبہ بندی کرتے رہتے ہیں۔ مرغن میٹھی اور لحمی غذائیں کھاتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ بھولے ہوئے ہیں عادت خدا کی کہ حرکت میں ہوتی ہے برکت خدا کی چنانچہ انہی لوگوں کی اولاد میں بھی یہ مرض سرایت کر جاتا ہے اور موروثی سلسلہ چل نکلتا ہے۔ علامات گردوں میں عموماً دو قسم کی پتھریاں پیدا ہوتی ہیں۔ آج کل کی اصطلاح میں پہلی قسم کو یورک ایسڈ، دوسری کو اوگزے لیٹ آف لائم۔ یورک ایسڈ سے مراد ہے جو لوگ گوشت زیادہ کھاتے ہیں، ورزش یا کام کاج قطعی نہیں کرتے، جس سے پانی کی طلب ان کو تقریباً نہیں رہتی، یہ پتھری بھوری سرخی مائل سطح ہموار لیے ہو گی، تو سمجھ لیں کہ اس مریض نے گوشت اور لحمی اجزاء سے بھرپور خوراک کھائی مگر اکثر زندگی سستی میں گزاری۔ فاسفیٹ یا اوگزے لیٹ سے بننے والی پتھری ان مریضوں میں ہو گی جن کا ہاضمہ خراب اور جگر کمزور ہوتا ہے۔ یہ لوگ گوشت کی بجائے چکنائی اور میٹھی اشیاء کا بکثرت استعمال کرتے ہیں۔ آپ کو زندگی میں یہ مشاہدہ بھی ہوا ہو گا کہ یہ تمام بدپرہیزی بھی ہو رہی ہے مگر صحت پھر بھی ٹھیک اور گردہ و مثانہ کی کوئی بیماری بھی نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے اپنے کاموں میں کولہو کے بیل کی طرح جتے رہتے ہیں۔ اگر ان کو اپنی منزل آسمانوں میں نظر آجائے تو گھبراتے نہیں اور ان کا کھایا پیا سب پسینے کے راستے خارج ہو جاتا ہے۔ گردے میں پتھری کی علامت یہ ہو گی کہ پسلیوں کے نیچے ریڑھ کی ہڈی کے دونوں جانب ہلکا ہلکا درد ہو گا۔ دوڑنے یا ہچکولوں سے درد میں اضافہ ہو گا۔ یہ درد کبھی کنج ران اور کبھی خصیوں میں بھی ہو گا۔ پتھری جب حرکت کرے گی تو درد سے مریض تڑپ اٹھے گا اور پیشاب کے ساتھ خون کے ذرات بھی آئیں گے۔ یہاں یہ بات ذہن میں رہے کہ خون مثانہ کی پتھری سے بھی آئے گا، اس لیے اس فرق کو بھی عرض کر دیتا ہوں۔ اگر خون پیشاب میں شامل ہو کر آئے تو یہ گردوں یا حالبین کی نالیوں سے ہو کر آئے گا۔ اگر پیشاب کر چکنے کے بعد خون آئے تو مثانہ کی وجہ سے۔ اگر خون پیشاب کرنے سے پہلے آئے تو محیرائے بول یعنی اس نالی سے جو مثانہ سے پیشاب لاتی ہے۔ اگر پیشاب میں پیپ آئے تو پتھری کی رگڑ سے گردوں میں ورم پیدا ہو چکا ہے۔ مریض کو پتھری کی خراش سے قے آتی ہے۔ اگر مریض کو پیشاب کی نالی میں پیڑو کے نچلے حصہ میں یا پیشاب کی نالی کے آخری سرے میں درد ہو تو اب پتھری مثانہ میں ہو گی جو کہ پیشاب کر چکنے کے بعد ٹیس بھی ہو گی۔ پیشاب بار بار آئے گا اور فراغت کے بعد بھی حاجت بدستور رہے گی۔ اگر پتھری مثانہ کے منہ پر آجائے، پیشاب رک جائے گا۔ علاج و پرہیز اگر پتھری بہت بڑی ہے تو پھر مجبورًا آپریشن ہی کروانا پڑے گا، حالانکہ آپریشن کے بعد بھی پتھری لازمی پیدا ہو گی کہ یہ اس کا فطری علاج نہیں ہے۔ اس لیے روس کی حکومت نے اس سال مارچ میں بھارت سے معاہدہ کر کے ایک مکمل آیورویدک ادارہ کی بنیاد ڈالی جہاں وہی ہزاروں سال پرانا طریقہ پھر سے رائج ہو گا۔ انجکشن کے بارے میں ۱۹۸۴ء میں کیلیفورنیا کے بائیوٹیکنالوجی کے ماہرین نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جو دوا منہ کے ذریعے کھلائی جائے وہی اصل اور فطری علاج ہے۔ قصہ مختصر یہ کہ آپ صبح شام خوب سیر کریں کہ خوب پسینہ خارج ہو اور کام کاج میں اپنے جسم کو تھکا دیں تاکہ کھایا پیا اچھی طرح ہضم ہو جائے۔ سخت محنت اور ریاضت آپ کو کندن بنا دے گی۔ یہ دوا پتھری کو ریزہ ریزہ کر کے انشاء اللہ خارج کر دے گی۔ حجر ایہود اور سنگ سرماہی کو باریک سرمہ کی طرح پیس کر صبح اور رات کو ایک ایک ماشہ گرم پانی سے کھائیں۔ پھر صبح شام جوارش زرعونی سادہ چھ چھ ماشہ شربت بزوری ۴ تولے کے ہمراہ کھائیں۔ سوتے وقت کلتھی کی دال کا شوربہ بھی لازمی پیئں۔ کبھی کبھی جوارش جالینوس بھی چھ چھ ماشہ کھانے کے بعد مدت العمر کھاتے رہیں۔ غذا میں چھوٹے گوشت کا اور کالے چنوں کا شوربہ، چپاتی، مونگ ارہر کی دال، روغن بادام، پستہ، انجیر، تربوز، انگور، انناس اور ترش میوے کے بغیر بالکل پرہیز رکھیں۔ پانی جتنا پیا جا سکے پیئں۔ میدہ کی تمام اشیاء سے قطعی پرہیز، ٹھنڈی بوتلیں وغیرہ بھی مکمل طور سے پینا بند کر دیں۔ امراض و علاج (اگست ۱۹۹۰ء) اگست ۱۹۹۰ء جلد ۲ ۔ شمارہ ۸ ایک اور ’’دینِ الٰہی‘‘؟ مولانا ابوعمار زاہد الراشدی جمہوریت، قرآن کریم کی روشنی میں شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ احادیث کی تعداد پر ایک اعتراض شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر ایک مسلم حکمران کیلئے جناب رسالتمآب ﷺ کی ہدایات مولانا سید وصی مظہر ندوی توریت و انجیل وغیرہ کو کیوں پڑھنا چاہیئے؟ سید ناصر الدین محمد ابو المنصورؒ علامہ عبد اللہ یوسف علی کی تفسیرِ قرآن کا ایک مطالعہ محمد اسلم رانا قرآنی آیات کو مسخ کرنے کی گھناؤنی حرکت ادارہ شعرِ جاہلی اور خیر القرون میں ارتقائے نعت پروفیسر غلام رسول عدیم اختِ ہارون و بنتِ عمران حضرت مریم علیہا السلام محمد یاسین عابد آپ نے پوچھا مولانا ابوعمار زاہد الراشدی تعارف و تبصرہ ادارہ امراضِ گردہ و مثانہ حکیم محمد عمران مغل معاشرتی زندگی کے آداب حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ حکمران جماعت اور قرآنی پروگرام حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ تلاش کریں الشریعہ اکادمی الشریعہ اکادمی ماہنامہ الشریعہ گزشتہ شمارے مقالات و مضامین رابطہ گزشتہ شمارے 1989 1990 1994 1995 1996 1997 1998 1999 2000 2001 2002 2003 2004 2005 2006 2007 2008 2009 2010 2011 2012 2013 2014 2015 2016 2017 2018 2019 2020 2021 2022
نکاح عین تقاضہ فطرت اور انسان کی بنیادی ضرورت ہے؛ جس طرح کھانا، پینا، پہننا، اوڑھنا انسان کی ضروریات میں شامل ہے، اسی طرح ایک عمر کو پہنچنے کے بعد نکاح کرنا بھی بشری زندگی کا لازمہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام نے نکاح کو آسان سے آسان طریقے اور پوری سادگی کے ساتھ انجام دینے کا حکم دیا ہے اور اس بات سے بھی آگاہ کردیا ہے کہ بابرکت نکاح وہی ہے جس میں خرچ کم سے کم ہو۔ اسلام کی نظر میں نکاح محض جسمانی ضرورت کی تسکین اور نفسانی خواہش کی تکمیل کا نام نہیں ہے، بلکہ اس سے دنیا وآخرت کے بہت سارے احکام وابستہ ہیں۔ چنا نچہ اسلام نے نکاح کو انسانیت کی بقا وتحفظ کا بنیادی سبب بتلایا، احساس بندگی اور شعور زندگی کے لیے عبادت سے تعبیر فرمایا، عفت وپاکدامنی کے حصول کے لیے اہم ڈھال قراردیا اور معاشرے میں بڑھتی بے حیائی و بے راہ روی پر قدغن لگانے کا موثر ہتھیار شمارکیا۔ مزید برآں نبی کریمؐ نے نکاح کو اپنی سنت اور ایک جگہ آدھے ایمان سے تعبیرکیا: انسؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: جب کوئی شخص نکاح کر لیتا ہے تو اپنا آدھا دین مکمل کر لیتا ہے، لہٰذا اسے چاہیے کہ باقی آدھے دین کے معاملے میں اللہ سے ڈرتا رہے۔(بیہقی) اسلام نے نکاح کو جتنا آسان بنایا، ہمارے معاشرے نے اسے اتنا ہی مشکل بنا ڈالا، دو گواہوں کی موجودگی میں صرف ایجاب وقبول پر مشتمل نکاح کے اس بابرکت معاہدے پر ہم نے نت نئی رسموں اور فضول خرچیوں کا ایسا بوجھ ڈالا کہ ایک غریب؛ بلکہ متوسط آمدنی والے شخص کے لیے بھی وہ ایک ناقابل عبور پہاڑ بن کر رہ گیا۔ آج کل کوئی شخص اس وقت تک نکاح نہیں کرسکتا جب تک اس کے پاس (گری پڑی حالت میں بھی) دو تین لاکھ روپے موجود نہ ہوں۔ یہ لاکھ دو لاکھ روپے نکاح کی حقیقی ذمے داریاں پوری کرنے کے لیے نہیں؛ بلکہ صرف فضول رسموں کا پیٹ بھرنے کے لیے درکار ہیں، جنہیں خرچ کرنے سے زندگی کی حقیقی ضروریات پوری کرنے میں کوئی مدد نہیں ملتی۔ شریعت کی طرف سے نکاح کے موقع پر صرف دعوت ولیمہ مسنون تھی اور وہ بھی ہر شخص کی استطاعت کے مطابق؛ مگر اب نکاح سے قبل اور بعد تقریبات اور دعوتوں کا سلسلہ اس طرح رواج پاچکا ہے کہ صرف منگنی کی تقریب مستقل شادی کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے اور عین نکاح کے موقع پر مہندی، چوتھی سے لے کر سات جماگیوں تک تقریباً ہر روز کسی نہ کسی تقریب کا اہتمام لازمی سمجھ لیا گیا ہے، جس کے بغیر شادی بیاہ کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ آج ہمارا مسلم معاشرہ اپنی جائز وناجائز دولت کی تشہیر اور معاشرے میں عزت وشہرت کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ہم کفایت شعار قوم سے فضول خرچ قوم بن چکے ہیں، نمود ونمائش پر یقین رکھتے ہیں اور ذہنی طور پر دکھاوے کے غلام بن کر رہ گئے ہیں۔ یقین کیجیے کہ ہماری ترقی کی راہ میں ہمارا مسرفانہ رویہ اور فضول خرچی کی عادت دیوار چین بن کر کھڑی ہے۔ دنیا کے کسی اور اسلامی ملک میں شادی بیاہ کی نہ اتنی رسومات ہیں اور نہ ہی اس قدر دولت پانی کی طرح بہائی جاتی ہے جس طرح ہمارے ہاں اس موقع پر روپے کو آگ لگائی جاتی ہے۔ پھر تقریبات میں بھی زمانے کی ترقی کے ساتھ ساتھ نت نئے اخراجات کا اضافہ ہورہا ہے، نئے نئے مطالبے سامنے آرہے ہیں، چھوٹی بڑی رسمیں وجود میں آرہی ہیں، غرض فضولیات کا ایک ڈھیر ہے جس نے شادی کو غریب ومتوسط طبقے کے لیے ایک ایسی ذمے داری میں تبدیل کردیا ہے جو عام طور پر صرف حلال آمدنی سے پوری نہیں ہوسکتی؛ لہٰذا اسے پورا کرنے کے لیے کہیں نہ کہیں ناجائز ذرائع کا سہارا لینا پڑتا ہے اور اس طرح نکاح کا یہ کار خیر نہ جانے کتنے حرام کاموں اور کتنے گناہوں کا مجموعہ بن کر رہ گیا ہے۔ تقریبات میں اعتدال خوشی کے مواقع پر اعتدال کے ساتھ خوشی منانے پر شریعت نے کوئی پابندی نہیں لگائی اور کیونکر لگائے گی، جب کہ اسلام افراط وتفریط سے پاک ایک اعتدال پسند دین ہے، جو ہر چیز میں میانہ روی کو پسند کرتا ہے، اسلامی نظام کوئی بے نور اور خشک نظام نہیں، جس میں تفریحِ طبع کی کوئی گنجائش نہ ہو؛ بلکہ وہ فطرتِ انسانی سے ہم آہنگ اور فطری مقاصد کو رو بہ عمل لانے والا کامل دین ہے۔ اس میں نہ تو خود ساختہ رہبانیت وعزلت گزینی کی گنجائش ہے، نہ ہی بے کیف و بے ہنگم زندگی بسر کرنے کی اجازت۔ خوشی ومسرت کے موقع پر جائزحدود وقیود میں رہتے ہوئے تقریب منعقد کرنا اسلام میں جائز ومستحسن ہے۔ ایسی تقریب جو سنت سے ثابت ہو، اسلاف سے منقول ہو، جس میں کسی کی دل آزاری نہ ہو، کسی کے ساتھ ظلم وناانصانی نہ ہو، بے جاتکلفات نہ ہوں، غیرمعمولی اخراجات نہ ہوں، مختلف رسوم و رواج نہ ہوں، بلکہ فرائض و واجبات کا التزام، حقوق و آداب کا اہتمام اور ایک دوسرے کا مکمل احترام ہو۔ قابلِ ملالت نہیں۔ نکاح میں سادگی کے نمونے ہمارے لیے نبیؐ کی شادیاں، آپؐ کی پیاری بیٹیوں کا نکاح اور صحابہ کرام کا نکاح نمونہ ہے۔ رسول اللہؐ نے اپنی چار صاحب زادیوں کی شادی کی، ان میں سے ام کلثوم اور سیدہ رقیہؓ کو کسی قسم کا جہیز دینا ثابت نہیں ہے، البتہ سیدہ زینب کو سیدہ خدیجہؓ نے اپنا ایک ہار دیا تھا، جو جنگ بدرمیں زینبؓ نے اپنے شوہر ابوالعاص بن ربیع کو چھڑوانے کے لیے بطور فدیہ بھجوایا تھا، جسے رسول اللہؐ نے صحابہ کرام سے مشورے کے بعد واپس بجھوایا۔ سیدہ فاطمہؓ کو علیؓ نے مہر میں ایک ڈھال دی تھی، جسے فروخت کرکے رسولؐ نے فاطمہؓ کو گھر کا ضروری سامان پانی کا مشک، تکیہ اور چادر بنوا کردیا۔ عبد الرحمن ابن عوفؓ کا شمار چوٹی کے مالدار صحابہؓ میں ہوتا تھا۔ دولت ان پر برستی تھی۔ مکے سے خالی ہاتھ آئے تھے لیکن جب ان کے انصاری بھائی سعد بن ربیعؓ نے اپنا نصف مال ان کو پیش کیا تو انہوں نے ان کی اس پیشکش کو قبول کرنے سے معذرت کر لی اور دعا دیتے ہوئے کہا کہ مجھے بازار کا راستہ بتا دیجیے۔ یوں انہوں نے مدینہ منورہ میں تجارت کا آغاز کیا جو کہ بعد ازاں اتنی وسعت اختیار کر گئی کہ ان کا تجارتی مال سینکڑوں اونٹوں پر لد کر باہر جاتا اور اسی طرح باہر سے آتا۔ تجارت کے علاوہ زراعت بھی وسیع پیمانے پر کیا کرتے تھے۔ عبد الرحمن ابن عوفؓ دولت کے ساتھ ساتھ دل کے بھی غنی تھے۔ اپنی دولت راہ خدا میں بے دریغ خرچ فرمایا کرتے تھے۔ ابن اثیر کے مطابق عبد الرحمن ابن عوفؓ نے دو بار چالیس چالیس ہزار دینار راہ خدا میں وقف کیے۔ ایک مرتبہ جہاد کے موقع پر پانچ سو گھوڑے اور پانچ سو اونٹ حاضر کیے۔ سورہ برأت کے نزول کے موقع پر چار ہزار درہم پیش کیے۔ ایک مرتبہ اپنی ایک زمین چالیس ہزار دینار میں فروخت کی اور یہ ساری رقم فقرا، اہل حاجت اور امہات المؤمنین میں تقسیم کردی۔ ایک مرتبہ شام سے تجارتی قافلہ لوٹنے پر رسول اکرمؐ کا یہ قول سنا کہ عبد الرحمٰن ابن عوفؓ جنت میں گھسٹتے ہوئے داخل ہوں گے تو پورا قافلہ راہ خدا میں وقف کر دیا۔ ابن سعد کے مطابق ایک مرتبہ عبدالرحمٰن ابن عوفؓ نے اپنی ایک زمین چالیس ہزار دینار میں فروخت کر کے ساری رقم امہات المؤمنین میں تقسیم کردی۔ ایک اور موقع پر ایک زمین چالیس ہزار دینار میں عثمان غنیؓ کو فروخت کرکے وہ رقم بھی راہ خدا میں وقف کر دی۔ اس کے علاوہ اپنی زندگی میں ہزاروں غلام اور لونڈیاں آزاد کیں۔ یہ عبد الرحمن بن عوفؓ کی دولت کا مختصر سا جائزہ ہے، جس سے بخوبی ظاہر ہے کہ وہ اپنے وقت کے کروڑ پتی آدمی تھے، اتنے بڑے رئیس نے اپنی تمام دولت و ثروت کے باوجود نکاح کیا تو اتنی سادگی سے کہ وقت کے نبی رسول اکرمؐ تک کو بھی مدعو نہیں کیا۔ جہیز مختلف رسوم ورواج میں صرف جہیز کی ایک رسم ہی لے لیجیے! جس کے سبب ملت کی ہزاروں بیٹیاں جوانی کی عمریں پار کررہی ہیں۔ ہزاروں غریب اور متوسط خاندان جہیز نہ دے سکنے کے سبب زندگی کے سکون سے محروم ہیں۔ جس گھر میں شادی کی لائق ایک سے زائد جوان بیٹیاں موجود ہیں، وہاں کے سرپرستوں کی رات کی نیندیں آڑ چکی ہیں۔ بعض لڑکیاں شادی میں تاخیر یا شادی سے مایوس ہوکر خود کشی کر رہی ہیں۔ جہیز کی لعنت نے ہزاروں خاندانوں کو اُجاڑ کے رکھ دیا ہے، جہیز کے لالچی والدین نے شادی جیسے مقدس عمل کو کاروبار اور تجارت بنالیا ہے۔ ایک طرف تو ہم میں سے بہت سے لوگ جہیز کو لعنت سمجھتے ہیں دوسری طرف شادی کے موقع پر لڑکے کا پورا خاندان یہی سوچ رہا ہوتا ہے کہ پتا نہیں لڑکی والے فلاں چیز جہیز میں دیں گے کہ نہیں دیں گے۔ اب تو لڑکی کی جسامت سے زیادہ جہیز کی جسامت لڑکی کی صورت سے زیادہ جہیز کی صورت اور لڑکی کی سیرت سے زیادہ جہیز کی قیمت دیکھی جاتی ہے۔ رسوم و رواج کا سد باب شادی بیاہ میں خرافات و رسومات کی افسوس ناک صورت حال کا حل صرف یہ ہے کہ اوّل تو بااثر اور خوش حال لوگ بھی اپنی شادیوں کی تقریبات میں حتی الامکان سادگی اختیار کریں اور ہمت کرکے ان رسموں کو توڑیں جنہوں نے شادی کو ایک عذاب بنا کر رکھ دیا ہے۔ دوسرے اگر دولت مند افراد اس طریق کار کو نہیں چھوڑتے تو کم از کم محدود آمدنی والے افراد یہ طے کرلیں دولت مندوں کی حرص میں اپنا پیسہ اور توانائیاں ضائع کرنے کے بجائے اپنی چادر کے مطابق پاؤں پھیلائیں گے اور اپنی استطاعت کے حدود سے آگے نہیں بڑھیں گے۔ اس سلسلے میں اگر ہم مندرجہ ذیل باتوں کا خاص اہتمام کرلیں تو امید ہے کہ مذکورہ خرابیوں میں انشاء اللہ نمایاں کمی واقع ہوگی۔ خاص نکاح اور ولیمے کی تقریبات کے علاوہ جو تقریبات منگنی، مہندی، ابٹن اور چوتھی وغیرہ کے نام سے رواج پاگئی ہیں ان کو یکسر ختم کیا جائے اور یہ طے کرلیا جائے کہ ہماری شادیوں میں یہ تقریبات نہیں ہوں گی، فریقین اگر واقعی محبت اور خوش دلی سے ایک دوسرے کو کوئی تحفہ دینا یا بھیجنا چاہتے ہیں وہ کسی باقاعدہ تقریب اور لاؤ لشکر کے بغیر سادگی سے پیش کردیں گے۔اظہار مسرت کے کسی بھی مخصوص طریقے کو لازمی اور ضروری نہ سمجھا جائے بلکہ ہر شخص اپنے حالات اور وسائل کے مطابق بے تکلفی سے جو طرز عمل اختیار کرنا چاہے کرلے، نہ وہ خود کسی کی حرص کا شکار یا رسموں کا پابند ہو نہ دوسرے اسے مطعون کریں۔ نکاح اور ولیمے کی تقریبات بھی حتی الامکان سادگی سے اپنے وسائل کی حد میں رہتے ہوئے منعقد کی جائیں اور صاحب تقریب کا یہ حق تسلیم کیا جائے کہ وہ اپنے خاندانی یا مالی حالات کے مطابق جس کو چاہے دعوت دے اور جس کو چاہے دعوت نہ دے، اس معاملے میں بھی کسی کو کوئی سنجیدہ شکایت نہیں ہونی چاہیے۔ آخری بات شادی بیاہ کے معاملات میں اسراف کے بجائے بہترین انسانی اقدار اور مفید معاشرتی رویوں پر زیادہ سے زیادہ زور دینا چاہیے، بے جا رسوم کا بوجھ دلہن والوں پر ہو نہ دولہے والوں پر، مہمان پر ہو نہ میزبان پر۔ تقریبات میں سادگی، متانت اور شائستگی کا پہلو نمایاں ہو، بزرگوں کی ہدایات کا احترام کیا جائے اور بچوں کے تقاضوں کو خوش اسلوبی سے سلجھایا جائے۔ ایسی ہی باتوں پر عملدرآمد سے ایک ایسے معاشرے کے خواب کو حقیقت میں بدلا جاسکتا ہے جہاں کے افراد پریشانیوں، آلجھنوں اور ذہنی تناؤ سے محفوظ و مامون ہوں۔ زندگی کے تقاضے بہت سادہ ہیں، فطرت سادگی پسند ہے؛ لیکن ہم لوگ اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگیاں مشکل بناتے اور فطرت کو آلودہ کرتے ہیں۔ شیئر کیجیے عبد الرشید طلحہ متعلقہ تحریریں انسانی سماج میں وحشی نفسیات کا فروغ ستمبر 26, 2022 بزرگ شہریوں کی تنہائی مغرب کاالمیہ اکتوبر 25, 2021 تلک کی رسم ستمبر 30, 2021 Facebook WhatsApp RSS Email ٹرینڈنگ تحریریں بزرگوں کے نفسیاتی مسائل ہمارے موجودہ دور کے تربیتی مسائل مساجد میں خواتین کا داخلہ صدائے دل (مولانا آزاد کی ایک زندہ اور جھنجھوڑ دینے والی تحریر جو موجودہ حالات کے تناظر میں ہمیں غوروفکر کی دعوت دیتی ہے۔) Donate ہمارے بارے میں ماہ نامہ حجاب اسلامی خواتین اور لڑکیوں کا مقبول رسالہ ہے جس کا مشن اسلامی اخلاقیات اور تعلیمات پر مبنی لٹریچر کو سماج کے اس طبقے تک پہنچانا ہے جو اس کے نصف کی نمائندہ ہے۔ حجاب کی داغ بیل رام پور میں 1970 میں مائل خیرآبادی مرحومؒ نے ڈالی تھی، جسے 1996 میں ڈاکٹر ابن فرید صاحبؒ کو منتقل کردیا گیا۔ دو سال تعطل میں رہنے کے بعد نومبر 2003 سے اس کا نقشِ ثالث ‘حجاب اسلامی’ کے نام سے دہلی سے شمشاد حسین فلاحی کے زیرِ ادارت شائع ہو رہا ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع ہونے والا تمام مواد قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہے۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:بلاشبہ ،نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو اہل ایمان کے لیے ان کی اپنی ذات پر مقدم ہیں اور نبی پاکؐ کی بیویاں ان کی مائیں ہیں،مگر کتاب اللہ کی رو سے عام مومنین و مہاجرین کی بہ نسبت رشتے دار ایک دوسرے کے زیادہ حق دار ہیں۔البتہ اپنے رفیقوں کے ساتھ تم کوئی بھلائی (کرنا چاہو تو)کرسکتے ہو،یہ حکم کتاب الٰہی میں لکھا ہوا ہے۔(سورۃ الاحزاب،آیت :۶)اس آیت میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی ازواج ِ مطہراتؓ کا مرتبہ و مقام بیان فرمایاہےاور نبی اکرمؐکی مؤمنوں سے تعلق و لگاؤ کی کیفیت کو بیان کیا ہے ’’یعنی نبی کریمؐ کو ایمان والوں سے ،ان کی اپنی جانوں سے بھی زیادہ تعلق ولگاؤحاصل ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہراتؓ تمہاری مائیں ہیں‘‘۔ صحیح بخاری وصحیح مسلم میں روایت ہے کہ اللہ کے رسولؐ نے ارشاد فرمایا ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کی نظر میں اس کے والدین و اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں‘‘۔عام طور پر محبت یا بڑوں سے ہوتی یا چھوٹوں سے اور یا برابر والوں سے ہوتی ہے۔ اس حدیث میں ان تینوں درجات کو جمع کردیا گیا ہے،کیونکہ ’’وَالِدِہ‘‘ کا اشارہ بڑوں اور بزرگوں کی طرف ہےاور ’’وَلَدِہٖ‘‘ سے اشارہ چھوٹوں کی طرف ہے اور ’’وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْن‘‘ سے برابر کے لوگ دوست و احباب وغیرہ مراد لئے جا سکتے ہیں ۔سنن ابو داؤد میںحضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خود یہ ارشاد مروی ہے کہ’’ میں تم سے تعلق کے اعتبار سے والد کی جگہ ہوں‘‘۔ مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ’’اور جو شفقت و تربیت امتی کے ساتھ نبی اکرم ؐ کی طرف سے ظہور پذیر ہوتی ہے۔ ماں باپ تو کیا، تمام مخلوقات میں اس کا نمونہ نہیں مل سکتا۔باپ کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے ہمیں دنیا کی عارضی حیات عطا فرمائی ، لیکن نبی کریم ؐ کے طفیل ابدی اور دائمی حیات ملتی ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری خیر خواہانہ انداز میں تربیت فرماتے ہیں جو خود ہمارا نفس بھی اپنی نہیں کرسکتا ۔ اسی لیےنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہماری جان و مال میں تصرف کرنے کا وہ حق پہنچتا ہے جو دنیا میں کسی کو حاصل نہیں ہے۔ اپنی جان کو دہکتی آگ میں ڈالنا روا نہیں ،لیکن چونکہ نبی کریم ؐاللہ کا نائب ہے، اس لئے وہ اگر حکم دے دے تو پھر فرض ہے۔ ان ہی حقائق پر نظرڈالتے ہوئے حدیث میں فرمایا گیا ہے کہ تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا، جب تک کہ میں اس کے نزدیک باپ بیٹے اور سب آدمیوں بلکہ اس کی جان سے بھی بڑھ کر محبوب نہ ہوجاؤں۔ صحابۂ کرام ؓ کی حیاتِ طیبہ میں ہمیں جابجا ایسی مثالیں ملتی ہیں وہ ہمہ تن نبی کریم ؐ کی جانب سے حکم اور اس کی تعمیل کے منتظر ہوتے تھے۔ غزوۂ بدر کے معرکے میں صحابہؓ نے اپنی جاںنثاری یوں بیان فرمائی، جیسا کہ تفسیر ابن کثیر میں نقل کیا گیا ہے’’یا رسول اللہؐ جس طرف اللہ تعالیٰ نے آپ کو حکم دیا ہے، تشریف لے چلیں ہم آپ کے ساتھ ہیں،بخدا، ہم آپ کو وہ جواب نہیں دیں گے جو بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کو دیا تھا کہ آپ اور آپ کا رب جائیں اور ان سے جنگ کریں، ہم تو یہاں بیٹھے ہیں ،بلکہ ہم یہ کہیں گے کہ آپ اور آپ کا رب تشریف لے چلیں اور جنگ کریں اور ہم آپ کے ساتھ مل کر جنگ کریں گے، اس موقع پرحضرت سعد بن معاذ ؓ پنے آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنی وفاداری کا اظہار کرتے ہوئے یوں عرض گزار ہوئے’’یا رسول اللہؐ جس طرف ارادہ ہو، لے چلیں۔ اس ذات کی قسم! جس نے آپؐ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے،اگر آپ ہمیں سمندر میں ڈوبنے کا حکم دیں تو ہم بے خطر اس میں کود پڑیں گے اور ہم میں سے ایک شخص بھی پیچھے نہیں رہے گا۔پھر وہ وقت بھی آیا جب محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوفرشتوں کے ذریعے مدد کی خوشخبری سنائی گئی اور مسلمانوں کو وہ عظیم فتح نصیب ہوئی۔ جس کی حکمتوں اور برکتوں سے مسلمان قیامت تک مستفیض ہوتے رہیں گے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ تمام اسلامیانِ عالم کی ترقی کا راستہ اسی غزوے سے ہو کر جاتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان یہ تھی کہ آپؐ کو یہ بھی گوارا نہ تھا کہ کسی مومن کو کوئی تکلیف پہنچ جائے۔آپؐ نے کبھی کسی کو اگر دینی ضرورت سے غصے میں کچھ فرمادیا تو اپنی دعا سے اسےبھی رحمت بنا دیا۔صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے بارگاہ خداوندی میں بھی دعا کی کہ’’ جس کسی مومن کو میں نے بُرا بھلا کہا، کوڑا مارا تو میرے اس عمل کو تو اس کے لیے رحمت اور پاکیزگی اور قیامت کے دن اپنی قربت کا ذریعہ بنا‘‘۔ صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہؓ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب کسی ایسے شخص کا جنازہ پڑھنے کے لیے لایا جاتا جس پر قرض ہوتا تو آپؐدریافت فرماتے کہ اس نے ادائیگی کا انتظام چھوڑا ہے یا نہیں؟ اگر جواب میں عرض کیا جاتا کہ اس نے ادائیگی کا انتظام چھوڑا ہے تو آپؐ اس کی نماز جنازہ پڑھا دیتے اور اگر یہ بتایا جاتا کہ اس نے قرض کی ادائیگی کا انتظام نہیں چھوڑا، تو فرماتے تھے کہ تم لوگ اپنے ساتھی کی نماز جنازہ پڑھ لو۔ یہ طریقہ آپ ؐ نے اس لیے اختیار فرمایاتاکہ لوگوں پر دوسروں کا قرض دار ہو کر مرنے کی بُرائی اور خرابی ظاہر ہوجائے، پھر جب اللہ نے آپؐ پر فتوحات کے دروازے کھول دیے تو آپؐ نے ارشاد فرمایا:مومنوں میں سے جس کسی کی وفات ہوجائے اور وہ اپنے اوپر قرض چھوڑ جائے تو اس کی ادائیگی میرے ذمہ ہے اور جو کوئی مال چھوڑ جائے، وہ اس کے وارثوں کے لیے ہے۔آپؐ نے تو یہاں تک کیا کہ امت کی خیر خواہی کے لیے یقینی طور پر مقبول ہونے والی دعا کو آخرت میں اُمت کو فائدہ پہنچانے کے لیے محفوظ فرمالیا۔ حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا ’’ہر نبی کے لیے ایک دعائے مستجاب ہے۔اس لئے ہر نبیؑ نے اپنی دعا کو دنیا ہی میں استعمال کرلیا اور میںنے یہ دعا اپنی اُمت کی شفاعت کے لیے قیامت کے دن تک چھپا کر رکھی ہے۔(مسلم) You May Also Like کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل December 2, 2022 اسلام آیا ہے انسان کو بندشوں سے آزاد کرانے کے لئے December 2, 2022 کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل November 25, 2022 ہمارے بچے مساجد سے دُور کیوں؟ November 25, 2022 Read Next دین و دُنیا میں فلاح و کامیابی کا تصّور قسط۔(۲) November 25, 2022 ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: آنکھ بھی… اچھے اخلاق کی فضیلت ! November 18, 2022 مشتاق تعظیم کشمیری اچھے اخلاق کی تعلیم اسلام کی بنیاد ی تعلیمات میں سے ہےاور… کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل November 18, 2022 سوال : (۱) امام صاحب کا وضو ٹوٹ گیا،اگر وہ جہری نماز پڑھا رہا ہے… More عوام کی رائے کیا آپ جموں و کشمیر یوٹی انتظامیہ کی کارکردگی سے مطمئین ہیں؟ ہاں نہیں Vote Facebook Twitter Instagram YouTube ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ نیوز لیڑ ای میل پر پائیں پالیسی ڈیٹا پالیسی پرائیویسی پالیسی استعمال کرنے کی شرائط سیکشن. اداریہ برصغیر بین الاقوامی تعلیم و ثقافت مزید جانیں ہمارے بارے میں رابطہ فیڈ بیک اشتہارات Facebook Twitter Youtube Instagram روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی ویب سائٹ خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں
حکومت کے پاس پیسے ہی نہیں تو بینکوں میں کیسے رکھے گی،اسحاق ڈار صدر، وزیر اعظم سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور جنرل ساحر شمشاد کی ملاقاتیں ملک معاشی طور پر تباہ اور اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے: شیخ رشید مریم نواز کا عمران خان کی نئے آرمی چیف کو قائداعظم کے فرمان کے ساتھ نصیحت کرنے پر ردعمل آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس،عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع افغانستان : مدرسے میں بم دھماکا ، بچوں سمیت 16 افراد شہید عمران خان کی پاک فوج کی نئی قیادت کو عہدے سنبھالنے پر مبارکباد پنجاب میں تحریک انصاف ن لیگ کے ہر وار کیلئے تیار ہے عدالت کا 50 کروڑ سے کم نیب کیسز میں گرفتار ملزمان کی رہائی کا حکم کوئٹہ: پولیس ٹرک کے قریب خودکش دھماکا، خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی 148 شیئر کریں حاملہ خواتین میں ویکسین کےاثرات پر تحقیق شروع admin فروری 19, 2021 February 19, 2021 0 تبصرے فائزر و بایو این ٹیک دوا ساز کمپنی نے حاملہ خواتین میں ویکسین کے اثرات پر تحقیق شروع کردی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق دوا ساز کمپنی فائزر و بایو این ٹیک 4 ہزار رضاکار حاملہ خواتین میں ویکسین کی موثریت کا جائزہ لے گی۔ فائزر و بایو این ٹیک دواساز کمپنی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکا میں حاملہ خواتین کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی پہلی خوراک دی جاچکی ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ اور امریکا سمیت یورپ بھر میں امریکی کمپنی فائزر و جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی مشترکہ ویکسین کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے۔
پانی کی ایک بوتل میں 7 لہسن کی جوے ڈال کر گھر کے ایک کونے میں رکھ دیں،فوائد جان کر آپ دنگ رہ جائیںگے (47,344) میں نے یہ وظیفہ صرف تین دن پڑھا اور 50 لاکھ کا مالک بن گیا یہ وظیفہ آپکی قسمت بدل دے گا (45,535) قربت کے وقت لائٹ بند کرنا ضروری ہے ؟ یہ بات ہر لڑکی کو ضرور معلوم ہونی چاہئے (45,073) رب کعبہ کی قسم اگر مرد ایک دفعہ پیاز اس طرح کھا لیتا ہے تو ؟ (43,826) اگرمیاں بیوی یہ کام کریں توان کانکاح ٹوٹ جاتاہے ،آنکھیں کھول دینے والاانکشاف (43,485) ان راتوں میں بیوی سے ہم بستر ی نہ کر یں ، مسلمانوں لازماً جان لو (43,320) جنت کا حسین منظر (43,124) منہ کے چھالوں کا بہترین گھریلو علاج، چھالے ایسے ختم جیسےکبھی تھے ہی نہیں،یہ نسخہ ضرور آزمائیں (41,905) ایک 110 سال جینا ہے تو یہ سبزی ہفتے میں دو دن آج سے ہی کھانا شروع کر دو (39,917) میاں بیوی قربت کے وقت تین غلطیاں بالکل بھی نہ کر یں۔ یہ تین کام سخت حرام کبیرہ گنا ہ ہیں۔ (36,736) سرسوں کے تیل میں یہ کیپسول ملا کر لگائیں،مزید جانیں اس آرٹیکل میں (35,135) رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا: جب تم فجر کی نماز ادا کر لو تو تین مر تبہ پڑ ھ لیا کرو۔ اللہ آپ کو اندھے پن، کوڑھ اور فالج سے محفوظ رکھے گا (32,518) آپﷺ نے قسم کھا کر فرمایا جبرائیل آئے جوشخص یہ پانی پیےگا اسکے جسم سے ہر بیماری دورہوجائے گی ،مزید جانیں (31,993) خشخاش اور سفید تلوں کا کمال بار بار پیشاب آنا اور مثانہ کی کمزوری ختم پہلی خوراک ہی اثر دکھائے گی (31,147) //whairtoa.com/4/5522501 حضرت علی ؓ کا فرمان مبارک : جسم میں یہ خاص نشانی ظاہر ہو تو جان لو،کوئی آپ کو بہت چاہتا ہے علمی سپاٹ! اکثر اوقات انسان کو کوئی غیر متوقع طور پر کامیابی مل جاتی ہے کہ جس کے بارے میں انسا ن کا وہم وگمان بھی نہیں ہوتا۔ کہ اس کو یہ کامیابی یا خوشی مل جائے گی ۔ اور یہ انسان اس خوشی میں محو ہوجاتا ہے۔ او ریہ جاننے کی کوشش نہیں کرتا آیا کہ یہ کامیابی یا خوشی مجھے ملی کیوں ہے؟ اس کےپیچھے کیا وجہ ہوسکتی ہے ؟ آپ کو بتائیں گے کہ کیسے غیر متوقع کامیابیوں اور خوشیوں کےپیچھے کیا وجوہات ہوتی ہیں؟ اور اس بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا کیا فرمان ہے؟ ہم میں سے اکثر لوگ ایسے ہیں۔جن کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ بعض ایسے خوش قسمت ترین لوگ بھی موجود ہوتے ہیں۔ جن کےلیے فرشتے بھی دعا کرتے ہیں۔ اس کے پیچھے کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ آپ کویہ بتاتے چلیں کہ فرشتے کن لوگوں کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔کہ انسان اپنی بہتری کےلیے دعائیں کرتا رہتا ہے لیکن اس کا ایک عمل ایسا ہےجو اس کو فرشتوں کی دعاؤں کا محو ر بنا دیتا ہے۔ اور حدیث میں انسان کے اس عمل کو بہت پسندیدہ قر ار دیا گیا ہے۔ کہ جب کوئی انسان دوسروں کے لیے دعا کرتا ہے تو اس کی دعا پر فرشتے بھی اس کے لیے وہی دعا کرتے ہیں۔ اور یہ فرشتوں سے اپنے لیے دعاکرانے کی بہترین تدبیر ہے ۔ جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : پیٹھ پیچھے مسلمان بھائی کی دعا قبول ہوتی ہے۔ اس کے پاس ایک فرشتہ دعا کرنے والے کے سر کے قریب مقر ر ہوتا ہے۔ جب کوئی مسلمان بھائی کے لیے دعا کرتا ہے تو فرشتہ اس پر آمین کہتا ہے اور یوں کہتا ہے کہ مسلمان کے حق میں تونے جو دعا کی ہے ۔ تیرے لیے اس جیسی ہی نعمت ودولت کی خوشخبری ہے۔ اور جب کوئی مسلمان اپنے کسی مسلمان بھائی کےلیے خیر وفلاں کی دعا کرتا ہے۔تو اللہ تعالیٰ کے فرشتے کہتے ہیں کہ اللہ کےبندے یہی چیز اللہ تعالیٰ تجھے بھی عطا فرما۔ اللہ تعالیٰ تیری بھی حاجت پوری فرما۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب آپ بہت زیادہ خوشی محسو س کرنے لگو۔ اور آپ کے اندر خوشی کے احساسات زیادہ ہونے لگیں جان لیں کہ کوئی نہ کوئی آپ کے لیے کہیں دعا مانگ رہا ہے۔ اس لیے کہتے ہیں کہ خوش قسمت انسان و ہ ہے۔ جس کو دوست کی وفا اور ماں کی دعا مل جائے۔ آخر میں آپ کو یہ بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ قبول ہونےوالی دعائیں کونسی ہیں؟ اس بارے میں حدیث ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عبا س رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: پانچ دعائیں ضرور قبول کی جاتی ہیں۔ مظلوم کی، حاجی کی، مریض کی، مجاہد کی او رایک مسلمان بھائی کی دعا دوسرے مسلمان بھائی کےلیے جو اس کے پیٹھ پیچھے کی جاتی ہے۔ یہ پانچ دعائیں بتانے کے بعد پھر حضور اکرم ﷺ نے یوں ارشادفرمایا: ان دعاؤں میں سب سے زیادہ قبول ہونے والی دعا وہ ہے جو ایک مسلمان بھائی اپنے دوسرے مسلمان بھائی کےلیے اس کے پیٹھ پیچھے دعا کریں۔
آپ نے یہ تحریر فرمایا ہے کہ کسی مرحلے پر اگر ایسے آثار پیدا ہوجائیں کہ موجود الوقت دستوری طریقوں سے نظامِ باطل کو اپنے اُصول پر ڈھالا جاسکے تو ہمیں اس موقع سے فائدہ اُٹھانے میں تأمل نہ ہوگا۔ اس جملے سے لوگوں میں یہ خیال پیداہورہا ہے کہ جماعت اسلامی بھی ایک حد تک اسمبلیوں میں آنے کے لیے تیار ہے اور الیکشن کو جائز سمجھتی ہے ۔اس معاملے میں جماعتی مسلک کی توضیح فرمایئے۔ جواب الیکشن لڑنا اور اسمبلی میں جانا اگر اس غرض کے لیے ہو کہ ایک غیراسلامی دستور کے تحت ایک لادینی جمہوری ریاست(Secular Democratic State)کے نظام کو چلایا جائے تو یہ ہمارے عقیدۂ توحید اور ہمارے دین کے خلاف ہے۔لیکن اگر کسی وقت ہم ملک کی راے عام کو اس حد تک اپنے عقیدہ ومسلک سے متفق پائیں کہ ہمیں یہ توقع ہو کہ عظیم الشان اکثریت کی تائید سے ہم ملک کا دستورِ حکومت تبدیل کرسکیں گے تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم اس طریقے سے کام نہ لیں ۔ جو چیز لڑے بغیر سیدھے طریقے سے حاصل ہوسکتی ہو ،اس کو خواہ مخواہ ٹیڑھی انگلیوں ہی سے نکالنے کا ہم کو شریعت نے حکم نہیں دیا ہے۔مگر یہ اچھی طرح سمجھ لیجیے کہ ہم یہ طریقِ کار صرف اس صورت میں اختیار کریں گے جب کہ: اوّلاً، ملک میں ایسے حالات پیدا ہوچکے ہوں کہ محض راے عام کا کسی نظام کے لیے ہم وار ہوجانا ہی عملاً اس نظام کے قائم ہونے کے لیے کافی ہوسکتا ہو۔ ثانیاً، ہم اپنی دعوت و تبلیغ سے باشندگانِ ملک کی بہت بڑی اکثریت کو اپنا ہم خیال بناچکے ہوں اور غیر اسلامی نظام کے بجاے اسلامی نظام قائم کرنے کے لیے ملک میں عام تقاضا پیدا ہوچکا ہو۔ ثالثاً، انتخابات غیر اسلامی دستور کے تحت نہ ہوں بلکہ بناے انتخاب ہی یہ مسئلہ ہو کہ ملک کا آئندہ نظام کس دستورپر قائم کیا جائے۔ (ترجمان القرآن،دسمبر ۱۹۴۵ء) مولانا سید ابوالاعلی مودودیؒ Leave a Comment جواب منسوخ کریں Comment Name Email Website اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ فتوی پوچھیں اگر آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے، جس کا فقہی حل معلوم کرنا چاہتے ہیں، تو نیچے دیے گئے فارم کے ذریعے آپ بھی سوال پوچھ سکتے ہیں۔ آپ کا نام اور شناخت مخفی رکھی جائے گی۔ Please enable JavaScript in your browser to complete this form. نام * آپ کا سوال یا استفسار * سوال بھیجیں نیوز لیٹر سبسکرائب کیجیے آپ کا ای میل پتہ Leave this field empty if you're human: فتاویٰ کے زمرے احکام میت اراضیات اسلام اور سائنس اسلامی تاریخ اسلامی قانون انبیاے کرام اُصولِ تفسیر اُصولِ حدیث اِقامتِ دین ایمان اور عمل تحریک اسلامی تصوّف، تزکیۂ نفس اور اخلاق تعلیمات تفسیری اِشکالات توحید جدید طبی مسائل جدید فقہی مسائل جمعہ و عیدین حجاب حج و عمرہ ختم نبوت ذبیحہ و قربانی رسالت زکوۃ و صدقات سماجیات سیاسیات سیرت طیبہ و احادیث مبارکہ شخصی مخالفتیں صلوة (نماز) صوم (روزہ ) طہارت عائلی قوانین عام فقہی مسائل عبادات قرآنیات مالیات متفرقات متفرق احادیث کی تأویل معاشرت معاشیات ملازمت ملازمت و کاروبار میراث و وصیت نکاح و طلاق و خلع و ازدواجی معاملات ڈاڑھی شریعہ کونسل شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند کے تحت قائم کردہ ادارہ ہے جس کا مقصد قرآن و سنت کی روشنی میں، اجتماعی غور و خوض اور مشاورت کے بعد ،عامتہ المسلمین نیز جماعت کے ارکان و وابستگان کی شرعی رہ نمائی کرنا اور ان کے مسائل کا حل تجویز کرنا ہے۔ شریعہ کونسل کسی مخصوص فقہی مسلک کی پابند نہیں ہے، سوالات کا جواب دینے میں فقہی توسّع کے مقصد سے حنفی مسلک کے علاوہ دیگر مسالک کی بھی وضاحت کی جاتی ہے، تاکہ قارئین کو تمام مسالک کا علم رہے اور عمل کی آزادی برقرار رہے۔
نیت دل کے ارادہ کا نام ہے صرف دل سے نماز کی نیت کر لینا کافی ہے لیکن اگر زبان سے کہہ لے تو بھی درست اور باعثِ ثواب ہے۔ فرض نماز کی نیت میں نیت کرتا / کرتی ہوں چار رکعت فرض نماز ظہر کی، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف (اگر امام کے پیچھے ہوں تو پھر کہا جاے پیچھے اس امام کے) اَﷲُ اَکْبَر. سنت نماز کی نیت میں نیت کرتا / کرتی ہوں چار رکعت سنت نماز عصر کی، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف کے اَﷲُ اَکْبَر. یہ سنتیں غیر موکدہ ہیں۔ نفل نماز کی نیت میں نیت کرتا / کرتی ہوں دو رکعت نفل نماز عشاء کی، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف کے، اَﷲُ اَکْبَر. واجب نماز کی نیت میں نیت کرتا / کرتی ہوں تین رکعت وتر نماز عشاء کی، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف کے، اَﷲُ اَکْبَر. واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ پرنٹ کریں How to make the intention of Fard Wajib Sunnah and Nafl prayers? متعلقہ سوالات کیا سونا چاندی پر زکوۃ اور قربانی دونوں واجب ہوتے ہیں؟ قرآن مجید کو درست نہ پڑھنے پر کیا حکم ہوگا؟ کیا زیوارت اور نقدی ملاکر نصابِ شرعی بن سکتا ہے؟ قیام میں نظر کہاں ہونی چاہیے؟ کیا خمس، زکوٰۃ کا متبادل ہے؟ قضا نمازوں کی ادائیگی کیسے ممکن ہے؟ کیا مکان کی مالیت پر زکوٰۃ ادا کی جائے گی؟ کیا کسی ایسے نمازی کی اقتداء جائز ہے جو پہلے سے اکیلا نماز پڑھ رہا ہو؟ کیا بیٹی کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟ کیا ہم جوتوں سمیت نماز پڑھ سکتے ہیں؟ اہم سوالات فتویٰ آن لائن ویب سائٹ دارالافتاء تحریک منہاج القرآن کا آن لائن پراجیکٹ ہے، جس کے ذریعے عوام الناس کو دین کے بارے میں بنیادی معلومات اور روزمرہ زندگی میں پیش آمدہ مسائل کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں فراہم کیا جاتا ہے۔ لوگ اپنی زندگی کو اسلامی طرزِ حیات کے مطابق ڈھالنے کیلئے یہاں سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں، سوالات پوچھتے ہیں اور پہلے سے شائع شدہ سوالات سے اپنے دینی علم میں اضافہ کرتے ہیں۔
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی مخلوط حکومت نے اپنی آئینی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے پے در پے جلسوں کے بعد لانگ مارچ کے اعلان، فوری طور پر اسمبلی تحلیل اورنئے انتخابات کے مطالبے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف، سابق صدر اور شریک چیئر مین پیپلز پارٹی آصف زرداری اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان میں مشاورت ہوئی۔مشاورت کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، موجودہ حکومت 17اگست 2023تک موجود رہے گی اور اس کے بعد نئے الیکشن کا اعلان کیا جائیگا۔ مشکل گھڑی کا اتحادی ملکر اور ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ معیشت کی بحالی ، ملکی تعمیر اور ترقی کے لیے کچھ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔ رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان کی طرف سے لانگ مارچ سے نقصان نہیں ہو گا۔سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کہا کہ اگر آئی ایم ایف عوامی ریلیف پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کر لیے جائیں، لانگ مارچ پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے، ہر فیصلے میں سابق صدر آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے۔مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران ملکی سیاسی صورتحال، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ اور قبل از وقت انتخابات پر مشاورت کی گئی۔ مشاورتی اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف بھی لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔اجلاس میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ہونے والے مذاکرات پر بھی مشاورت کی گئی۔ پنجاب میں نمبر گیم کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں مزید جلسے کیے جائیں۔نواز شریف نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئی ایم ایف عوامی ریلیف پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کر لیے جائیں، پچھلی حکومت کا ملبہ ہم کیوں اپنے سر لیں، ملک کو انتشار کرنے والوں کے رحم و کرم نہ چھوڑا جائے۔ لانگ مارچ کا شور عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات کو متاثر کرنے کے لیے مچایا گیا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاک ہ لانگ مارچ پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے، ہر فیصلے میں سابق صدر آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے، انتخابی اصلاحات کا بل جلد تیار کرکے اسے قومی اسمبلی سے پاس کرایا جائے۔ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے فوری اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا آغاز کیا جائے۔اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فریش مینڈیٹ قومی و عوامی مسائل کا حل ہے۔ کیٹاگری میں : اہم خبریں، پاکستان، پاکستان مزید پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے نئے آرمی چیف،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری غلطی تسلیم کرنے پر فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا فوج میں متاثر کن کیریئر لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کے کیریئر پر ایک نظر جنرل عاصم منیر آرمی چیف،ساحر شمشاد کو چیئرمین جوائنٹ چیفس سٹاف مقررکرنیکافیصلہ Load/Hide Comments اپنا تبصرہ بھیجیں Cancel reply آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا اپنا تبصرہ لکھیں آپکا نام* آپکا ای میل ایڈریس* Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. ہمارا فیس بک پیج اشتہار تازہ ترین وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے نئے آرمی چیف،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری غلطی تسلیم کرنے پر فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا فوج میں متاثر کن کیریئر لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کے کیریئر پر ایک نظر مقبول ترین جو بائیڈن کی غیر قانونی پیسے سے متعلق پالیسی کا خیر مقدم کرتا ہوں: وزیراعظم پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن کرانے کی حمایت، جواب جمع پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اہم اجلاس کل اسلام آباد میں طلب تحریک انصاف کا مقابلہ آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن سے ہے: فردوس عاشق اعوان کورونا ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں مارچ تک دستیاب ہونگی، ڈاکٹر فیصل سلطان مختلف خبریں آج کے کالمز اہم خبریں بین الاقوامی تصاویر اور مناظر دلچسپ و عجیب دیگر سائنس اور ٹیکنالوجی سیر و تفریح شوبز صحت صحت فٹ بال فیچر کالمز پاکستان پاکستان پکوان کاروبار کالم کالمز کرکٹ کھیل ہاکی یو کے ہمارا نیٹ ورک ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ کاپی رائٹس قوائد و ضوابت پرائیویسی پالیسی اس ہفتہ کی شخصیت بہت جلد آرہا ہے پشاور اوو خیبر پختونخواہ میں کیا ہو رہا ہے۔ ہم آپ کو مہیا کریں سب خبریں اور معلومات۔ Copyright © 2021 Peshawar.com.pk We value your privacy We use cookies to enhance your browsing experience, serve personalized ads or content, and analyze our traffic. By clicking "Accept All", you consent to our use of cookies. Customize Reject All Accept All Customize Consent Preferences We use cookies to help you navigate efficiently and perform certain functions. You will find detailed information about all cookies under each consent category below. The cookies that are categorized as "Necessary" are stored on your browser as they are essential for enabling the basic functionalities of the site. We also use third-party cookies that help us analyze how you use this website, store your preferences, and provide the content and advertisements that are relevant to you. These cookies will only be stored in your browser with your prior consent. You can choose to enable or disable some or all of these cookies but disabling some of them may affect your browsing experience. Necessary Always Active Necessary cookies are required to enable the basic features of this site, such as providing secure log-in or adjusting your consent preferences. These cookies do not store any personally identifiable data. No cookies to display. Functional Always Active Functional cookies help perform certain functionalities like sharing the content of the website on social media platforms, collecting feedback, and other third-party features. No cookies to display. Analytics Always Active Analytical cookies are used to understand how visitors interact with the website. These cookies help provide information on metrics such as the number of visitors, bounce rate, traffic source, etc. No cookies to display. Performance Always Active Performance cookies are used to understand and analyze the key performance indexes of the website which helps in delivering a better user experience for the visitors. No cookies to display. Advertisement Always Active Advertisement cookies are used to provide visitors with customized advertisements based on the pages you visited previously and to analyze the effectiveness of the ad campaigns.
یہ عنوان ہے اُس اِحتجاجی پروگرام کا جو، ۳ اگست، جمعہ کو سنسد مارگ (پارلیمنٹ اسٹریٹ، نئی دلی )پر ہو رہاہے، بے بس و بے کس عوام کو یہ احساس دلانے کے لیے کہ وہ، ان بد ترین حالات میں بھی تنہا نہیں ہیں ! بقول مجاہد سید: اُدھر اندھیروں کی یلغار بھی مسلسل ہے اِدھر چراغ بھی ہے بحر و بر پہ رکھا ہوا گھروں میں یہ سوچ کر بیٹھے رہ جانے والے کہ شاید اُن کا نمبر نہ آئے جبکہ اس کی کوئی یقین دہانی ممکن نہیں، لیکن وہ، یہ نہیں سمجھتے کہ: شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں اچھا ہے۔ ۔اپنےحصے کی شمع ایک جلا دی جائے ! کامیابی اور ناکامی تو اُس خالق و مالک پالنہار کے قبضئہ قدرت میں ہے جوہمارے دلوں کے حال سے بھی واقف ہے اور جب ہم سب، چاروناچار، ایک نہ ایک دن پلٹ کے اُس کے سامنے حاضر ہوں گے تو وہ ہمیں وہ سب دکھا دے گا جس پر ہم دنیا میں دھمال مچایا کیےتھے، جبکہ ہمارا بہ حیثیت انسان، فرض منصبی یہی ہے کہ جسے نعیم صدیقی نے اس طرح شعر کا جامہ پہنا دیا ہے کہ : دانش کے پجاری کو، خواہش کے جواری کو۔ ۔دولت کے شکاری کو انسان بنانا ہے! لوگ مجھ سے شکایت کرتے ہیں کہ آج کل آپ نہ صرف پہلے کی طرح روز نہیں لکھتے بلکہ ’حالات حاضرہ ‘ کو تو بالکل ہی موضوع ِسخن نہیں بناتے حالانکہ حالات حاضرہ تو روز مرہ سے بھی کچھ آگے جا چکے ہیں راشد جمال فاروقی (۹۸۹۱۵۵۲۰۴۴)کی دو نظمیں نیا دور (مئی ۲۰۱۸) میں پڑھیں تو میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے، ملاحظہ ہو : ’’باخبر با علم رہنے کا جنوں۔ کن حدوں تک جا چکا ہے۔ ہر گھڑی ہر آن بس خبروں کے حملے بڑھ رہے ہیں۔ واقعہ یا حادثہ یا سانحہ، جو کچھ بھی ہے۔ وہ آپ کے پردے پہ آویزاں ہے۔ اپنی پوری ہیبت ناک صورت میں۔ ابھی تو آپ، پچھلے حادثوں پر ہی یقیں کرنے کی تیاری میں تھے۔ یہ کیا ہوا ؟َاگر اقدار کے کچے گھروندے بہہ بھی جائیں تو تعجب کیا۔ یقیں کی سب فصیلیں کانپ کر گر جائیں ایسے زلزلے میں۔ تو بھی کم ہے۔ پھٹی آنکھوں سے یہ دلدوز منظر دیکھتا ہوں۔ سوچتا ہوں۔ متاع اعتبار آدمیت لُٹ رہی ہے۔ جو اک مانوس دنیا تھی وہ پیچھے چُھٹ رہی ہے۔ ۔ ایک بیمار صبح۔ اگر معذور ہو چستی سے پُر لوگوں کو دیکھو۔ اندھیرے منہ وہ اک اخبار والا۔ گزشتہ روز کی سب لعنتوں کو رول کر کے۔ تمہارے بند دروازے پہ، کب کا پھینک کر۔ جا بھی چکا ہے۔ اگر معذور ہو، کھڑکی سے چپک کر بیٹھ جاؤأ۔ اور دیکھو۔ کہ یہ اسکول جاتے حور و غلماں۔ کتنے بھاری بیگ تھامے ہنستے گاتے جا رہے ہیں۔ ان کے سر کے ٹھیک اوپر چہچہاتے غول چڑیوں کے۔ تلاش رزق میں جاتے ہوئے دیکھو۔ اگر معذور ہو، شامل نہیں ہو گہما گہمی میں تو کیا ! کھڑکی شیشوں سے چپک کر بیٹھ جاؤ‘‘ سلام بن رزاق نے اپنی کہانی ’نارَد نے کہا ‘(نیا دور، مئی ۲۰۱۸)میں لکھا ہے : ’’اور پھر نارَد نے والیا سے پوچھا :’’تو یہ ’کوکرم ‘(برے کام ) کیوں کرتا ہے؟والیا نے نیزے کو اپنے ہاتھوں پر تولتے ہوئے جواب دیا۔ ’’اپنے بیوی بچوں کے لیے ‘‘ نارد مضحکہ اُڑانے والے انداز میں ہنسے، والیا انہیں سرخ آمکھوں سے گھورتا ہوا بولا :’کیوں تو کیوں ہنستا ہے ؟‘’تیری مورکھتا پر ‘۔ والیا نے نیزہ فضا میں بلند کرتے ہوئے گرج کر کہا۔ ’بتا کیوں ہنسا ورنہ بیندھ کر رکھ دوں گا۔ ‘ نارد اسی پر سکون انداز میں بولے۔ ’سچ میں تیری مورکھتا پر ہنس رہا ہوں، کیونکہ تیرے چاروں طرف گھور اندھکار پھیلا ہے۔ اور تو نہیں جانتا کہ تجھے کدھر جانا ہے، تو جن لوگوں کے لیے یہ’ کو کرم ‘کر رہا ہے وہ سب اپنے اپنے’ سوارتھ ‘کے لیے تجھ سے بندھے ہوئے ہیں۔ ‘‘ ’’جب تجھ سے ان پاپوں کا حساب مانگا جائے گا، اس وقت نہ تیری بیوی تیرے کام آئے گی نہ تیرے بچے ‘‘! ایسا کیونکر ہو سکتا ہے۔ میں جو کچھ کر رہا ہوں، اُن کے سکھ اور آرام ہی کے لیے تو کر رہا ہوں۔ جب اس کا بھگتان ہوگا تو وہ سب بھی میرے ساتھ ہوں گے۔ ‘‘جا جا کر اپنی بیوی بچوں سے پوچھ کر آکہ وہ لوگ تیرے کرموں کے ساجھی دار ہیں یا نہیں ‘‘ والیا اپنی گپھا میں لوٹ گیا، بیوی، بچوں اور دوسرے گھر والوں سے باری باری پوچھا کہ کیا وہ لوگ اس کے کرموں کے ساجھی دار ہیں ؟ ‘‘ جیسا کہ’ رامائن‘ میں لکھا ہے کہ اُن سبھی لوگوں کا جواب نفی میں تھا کہ ’’تیرے کرم کے ساتھ ؟ ہم تو کیول تیرے دھن، سادھن کے بھوکتا ہیں۔ ‘‘ اِن حالات میں کہوطن عزیز میں لوگ، کیا راجہ کیا رنک، سب جانور بلکہ جانوروں سے بھی بدتر ہو چکے ہیں۔ کَا لاَ نعَام بَل ھُم اَضَلّ۔ ہم تو اب زہرہ نگاہ کی طرح ’جنگل راج ‘ کی دعا کرنے لگے ہیں۔ اس لیے کہ : ’’سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے۔ سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے۔ تو وہ حملہ نہیں کرتا۔ سنا ہے جب۔ کسی ندی کے پانی میں۔ بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے۔ تو ندی کی رہ پہلی مچھلیاں اس کو پڑوسن مان لیتی ہیں۔ ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں۔ تو مینا اپنے گھر کو بھول کر۔ کوّے کے انڈوں کو پروں میں تھام لیتی ہے۔ سنا ہے گھونسلے سے جب کوئی بچہ گرے تو۔ سارا جنگل جاگ جاتا ہے۔ ندی میں باڑھ آجائے۔ کوئی پُل ٹوٹ جائے تو۔ کسی لکڑی کے تختے پر۔ گلہری سانپ چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں۔ سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے۔ خداوند جلیل و معتبر دانا وبینا منصف و اکبر۔ ہمارے ملک میں اب۔ جنگلوں ہی کا کوئی دستور نافذ کر ! ‘‘ یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔ (اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔) Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.) شیئر کیجیے FacebookTwitterWhatsAppPinterestای میلFacebook MessengerLinkedinTelegramپرنٹ عالم نقوی162 مضامین 0 تبصرے مضمون نگار ہندوستان کے معروف تجزیہ نگار اور سینیر صحافی ہیں۔ پچھلا فارغین مدارس دینیہ خود کفیل کیسے بنیں؟ اگلا ہر اک وطن سے پــــیارا بھارت وطن ہمارا یہ بھی پڑھیں مصنف کی مزید نگارشات کیا کورونا کے دوران لگی پابندیاں مجبوریاں بن گئی ہیں؟ جہیز نکاح ریلوے پلیٹ فارم پر زندگی گزارنے کو مجبور بے سہارا بچے پچھلا اگلا تبصرے بند ہیں۔ اپنی تحریر شامل کریں مضمون بھیجنے کے لیے یہاں کلک کیجیے ڈاؤن لوڈ اینڈرائڈ ایپ نیوز لیٹر تازہ مضامین حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر کو سبکرائب کیجیے۔ سبسکرائب کیجیے مضامین ڈاٹ کام ٹیم خالد سیف اللہ اثری (بانی و مدیر) عرفان وحید (بانی و مدیر) محمد اسعد فلاحی (ادارتی و انتظامی امور) راشد اثری (تکنیکی امور) مضامین ڈاٹ کام پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس ویب سائٹ کا تمام مواد کاپی رائٹ فری ہے، یعنی تمام مواد باجازت متعلقہ مصنف کے کسی دوسری جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ البتہ مواد کی اشاعت کے سلسلے میں ادارے کو اس ای میل پر مطلع فرمانے کی زحمت فرمائیں ([email protected])۔
Home/سعودی عرب کی خبریں/غیر ملکیوں کے لیے بہت بڑی خوشخبری | السعودیہ نے اندرونِ ملک پروازوں میں اضافہ کردیا غیر ملکیوں کے لیے بہت بڑی خوشخبری | السعودیہ نے اندرونِ ملک پروازوں میں اضافہ کردیا admin January 11, 2021 سعودی عرب کی خبریں Leave a comment 285 Views Related Articles 16 Thousand 340 illegal Immigrants Arrested in one week 2 days ago Final Exit Instead of Return, can the Fee be Refunded? | Saudi News TV 3 days ago Launch of New Services on Abshar for Citizens and Expatriates 4 days ago سعودی عریبین ایئرلائنز (السعودیہ) نے سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں تعطیلات کے باعث مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو اندرون ملک فضائی سفر کی سہولتیں فراہم کی ہیں۔ تعلیمی اداروں میں اتوار 17 جنوری تک ششماہی تعطیلات جاری رہیں گی- اخبار 24 کے مطابق السعودیہ نے مختلف داخلی ائیر پورٹس کے لیے 4.6 ہزار سے زیادہ پروازوں کا انتظام کیا ہے یہ عام دنوں کے مقابلے میں پانچ فیصد پروازیں زیادہ ہوں گی۔ اس دوران مسافروں کے لیے پانچ لاکھ 52 ہزار 900 سے زیادہ نشستیں کے لیے مہیا ہوں گی۔ السعودیہ نے بیان میں کہا کہ سعودی شہری اور مقیم غیرملکی تعلیمی اداروں کی تعطیلات کے دوران السعودیہ کی پروازوں سے سکون و اطمینان سے سفر کرسکیں گے اور انہیں ریزرویشن میں مشکل نہیں ہوگی۔ بیان میں کہا گیا کہ پروازوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ تمام حالات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ اہم خبر ان غیر ملکیوں کے لیے جو کہ سعودی عرب میں رہتے ہیں جو اپنے ملک واپس جانا چاہتے ہیں جو پاکستان مکمل طور پر واپس آنا چاہتے ہیں تو وہ صرف اور صرف تین دن کے اندر اندر پاکستان واپس آ سکتے ہیں۔ اگر آپ کا ایکسپائر ہو چکا ہے کفیل چھٹی نہیں دے رہا یا کفیل کے ساتھ کوئی مسئلہ مسائل ہے آپ اپنے ملک پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں تو آپ اس (0598746192) نمبر پر رابطہ کر کے صرف اور صرف تین دن کے اندر اندر اپنے ملک واپس جا سکتے ہیں ۔ مزید معلومات کے لئے آپ ہمارے یوٹیوب چینل پر اس ویڈیو کو دیکھ سکتے ہیں۔ آپ نے اپنا قیمتی وقت دیا اس کے لیے بہت زیادہ شکریہ یا اللہ حافظ! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کو ہماری یہ پوسٹ اچھی لگی ہوگی اگر آپ ہماری یہ پوسٹ اچھی لگی تو اس پوسٹ کو لائک کریں اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔ بہت شکریہ!
ویڈیو سرخیاں — سماء اسپیشل — ٧ سے ٨ — عوام کی آواز — عوام کی آواز — احتساب — گیم سیٹ میچ — ندیم مالیک — نیا دن — نیوز بیٹ — پکار — قطب آن لائن ٹی وی پروگرام اینکرز — شوز — شیڈول Subscribe to notifications Get the latest news and updates from Samaa TV Not Now Allow Notifications پاکستان کراچی آپریشن جانبدار ہے، جنرل راحیل نوٹس لیں: الطاف حسین ویب ڈیسک Nov 30, -0001 کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ دنیا کی کسی بھی عدالت میں یہ ثابت کرسکتے ہیں کہ کراچی آپریشن جانبدار ہے ۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے کارکنوں کو گرفتار کر کے ماروائے عدالت قتل اور لاپتہ کیا گیا ۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اب تک کرپشن کے کیسوں میں صرف کراچی يا صوبہ سندھ سے گرفتاریاں کی جارہی ہیں ۔ کیا کرپشن صرف سندھ میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس آپریشن کا رخ غلط سمت میں موڑ رہے ہیں ۔ جنرل راحیل شریف اس کا نوٹس لیں ۔ الطاف حسین نے کہا کہ کل بھی پاکستان کا خیرخواہ تھا آج بھی ہوں اور پاکستان کو مضبوط اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہوں۔ سماء
آج کل ہمارے ڈاؤن لوڈ، اتارنا اور ایک ویڈیو پر ہمارے رکن یا کوئی دیگر موبائل آلہکے لئے ایک بہت عام رجحان یہ ہے ۔ بنیادی وجہ وہاں ایک بہت بڑی لائبریری کی ویڈیوز دستیاب آن لائن جا رہی ہے۔ یہ نہ صرف سہولت بلکہ میڈیا مسلیں آف لائن جانے پر تفریح کے لئے رسائی حاصل کرنے کی صلاحیت کے بارے میں ہے ۔ بہر حال، ایک بڑی سکرین پر ایک ویڈیو دیکھ کر خوشی irreplaceable اب بھی ہے ۔ ہم میں سے کچھ ابھی تک رکن یا اپنے موبائل آلات ایک فلم، فوٹو سلائیڈ شو یا لونگ روم یا سونے کے کمرے کے آرام میں وغیرہ کو دیکھنے کے لئے ٹی وی جڑنا چاہتے ہو سکتا ہے ۔ اگر ایسا ہے تو آپ کے اختیارات کی ایک حد اطلاق پیروی کے طور پر آپ غور کے لیے ہوتا ہے ۔ اختیار 1: Camcorder A / V کیبل اختیار 2: Wirelessly بادل سٹوریج کے ساتھ اختیار 3: HDMI کیبل & اڈاپٹر اختیار 4: ایپل ٹی وی ایرپلہی اختیار 1: Camcorder A / V کیبل آپ ایک رکن موازن کیبل کی ضرورت ہو گی ۔ اگر آپ پہلے ہی یہ نہیں ہے، آپ آسانی سے ایک camcorder اپ A چن سکتے ہیں / V کیبل ایمیزون یا ای بے پر ہے ۔ یہ ایک تین سونے آٹھویں انچ A ہے / V پلگ ان کے ایک سرے اور دوسرے پر تین پلگ زرد/ریڈ/سفید آرسیی کنکشن پر ۔ متبادل طور پر، آپ بھی آپ کے رکن 2 یا 4 کے اختیار کے ذریعے ٹی وی پر wirelessly پر ذخیرہ شدہ وڈیو مسلیں دیکھ سکتے ہیں ۔ مرحلہ 1: رکن اپنا رکن پر وڈیو اختیارات مرتب کریں نوٹ: اوپر ویڈیو اختیارات سیٹ سے پہلے، کہ وڈیو مسل وضع آپ کے رکن پر پلے بیک کے لیے موازن ہے اثبات کریں ۔ بصورت دیگر، آپ اسے پہلے سے ہی ایک ویڈیو کنورٹرکے ساتھ تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی ۔ سیٹنگ کرنے کے لئے جاؤ ویڈیوز وڈیو سیٹنگیں سے مرکزی فہرست ۔ آپ تین وڈیو سیٹنگیں دیکھ سکتے ہیں: ٹی وی آؤٹ، Widescreen اور ٹی وی سگنل ۔ "ٹی وی باہر" اختیار "مانگو" پر مرتب کریں، اور پھر ٹیلی ویژن نظام منتخب کریں ۔ اگر آپ امریکہ میں ہیں، آپ NTSC سگنل ٹی وی کے طور پر مرتب کرسکتے ہيں ۔ نیچے ایک فہرست مختلف معیار دنیا بھر میں استعمال کیا جاتا ہے: NTSC: اسرائیل، جاپان، کوریا، فلپائن، بولیویا، وینزویلا، چلی، میکسکو، کولمبیا، پیرو، کینیڈا، امریکہ، تائیوان پال: انڈونیشیا، بھارت، Jordan، ملائیشیا، پاکستان، قطر، سنگاپور، تھائی لینڈ، ترکی، یمن، آسٹریا، بیلجیم، ڈنمارک، فن لینڈ، یونان، آئس لینڈ، آئر لینڈ، اٹلی، مالٹا، ہالینڈ، جرمنی، ناروے، پرتگال رومانیہ، سپین، سویڈن، برطانیہ، سوئٹزر لینڈ، الجزائر، ارجنٹائن، جنوبی افریقہ، برازیل، جمیکا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، Hong کانگ، مکاؤ سیکام: عراق، ایران، یوکرین، روس، ہنگری، رومانیہ، چیکو سلواکیہ، بلغاریہ، ہنگری، مصر ۔ مرحلہ 2: ٹی وی کے لیے آپ کے رکن سے جڑیں تین سونے آٹھویں انچ A داخل / V آپ کے رکن میں پلگ ان کو اور ٹی وی کو سِرے سے جڑیں: میں زرد رنگ کو ٹی وی آرسیی جیک ریڈ آرسیی پلگ ان پلگ ان زرد آرسیی پلگ ان میں ٹی وی سفید آرسیی جیک پلگ ان سفید آرسیی پلگ ان میں ٹی وی سرخ آرسیی جیک پلگ ان یہ کیا ہے. آپ رکن کی ٹی وی پر دیکھنے اور ڈیجیٹل زندگی سے لطف اندوز کر سکتے ہیں ۔ نوٹ: اگر آپ مسلیں میک/آئی ٹیونز/آئی پوڈ/رکن/آئی فون کے لیے رکن سے منتقل کرنے کے لئے چاہتے ہیں, آپ کر سکتے ہیں ایک طاقتور رکن مسل منتقلی کے ٹول کوشش کریں اور راہنمائ کرنے کا حوالہ دیتے ہیں ۔ اختیار 2: Wirelessly بادل سٹوریج کے ساتھ کے ذریعے کیبلز کے ساتھ دیگر کے بجائے، آپ بھی حصہ داری اور wirelessly رکن کے ذریعے آپ کے ٹی وی پر ویڈیوز کے دیکھنے ۔ آپ کرنے کی ضرورت ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے لئے ہے یا ان پر بادل ذخیرہ محفوظ نہیں ہے ۔ ایک ادیواکاس کے لئے، یعنی اکلود کے لئے وقف ہے ۔ لہذا، آپ صرف آپ کے رکن پر اس عمل میں لائیں اور پھر قسم دستاویزات یا آپ پشتارہ چاہتے ہیں اور اکلود پر محفوظ مسلیں منتخب کریں کر سکتے ہیں ۔ وہاں بھی مختلف بادل ذخیرہ پلیٹ فارم دستیاب ہیں اگر آپ کچھ متبادل کو دیکھنے کے لئے چاہتے ہیں ۔ ایک بار جب آپ اکلود یا دیگر بادل ذخیرہ کے پلیٹ فارم پر ویڈیوز محفوظ ہے، اکاؤنٹ سے اپنے ٹی وی پر لاگ ان ہوں ۔ آپ کرنے کی ضرورت ہے مسل کے لیے براؤز کریں اور پھر اسے پلے بیک کے لیے منتخب کریں ۔ اپنے ٹی وی پر ویڈیوز دیکھنے کے لئے کے قابل ہونے کے علاوہ آپ بھی ذخیرہ مسلوں کی اکلود کسی بھی وقت تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور کہیں بھی آپ کی ضرورت ہے ۔ اگر آپ ویڈیوز سے اور ایک آلہ کے دوسرے حصہ داری کے لیے کس طرح پر دیگر سوالات ہوں تو عام اقسام کی ویڈیو شیئرنگ میں پڑھیں. اختیار 3: HDMI کیبل & اڈاپٹر کے علاوہ camcorder A / V کیبل، آپ استعمال کر سکتے ہیں آسانی سے ایک HDMI کیبل اور اڈاپٹر اگر آپ کو کسی کے ارد گرد جھوٹ بول رہا ہے ۔ اگر آپ ان سے آن لائن خریدنے کے لئے تھے ورنہ اسے بھی ایک سستی اختیار ہے ۔ ٹی وی اڈاپٹر اور HDMI کیبل کے ساتھ اپنے رکن کی جڑ ہے زیادہ براہ راست رنگ کے مقابلے میں A / V جیک ۔ آپ کے رکن اور کیبل اڈاپٹر کے لیے اڈاپٹر سے جڑیں ٹی وی کے سِرے کیبل کی جڑیں ٹی وی آن پر اور صحیح ان پٹ ماخذ (سے کیبل ٹی وی کنکشن کے لیے) منتخب کریں آپ رکن سکرین جائے گا خود بخود تک آتا ہے ٹی وی پر اختیار 4: ایپل ٹی وی ایرپلہی اگر آپ ایک ایپل ٹی وی ہے اور بنانے کے لئے کہ پر آپ کے رکن اارپلہی کی خصوصیت کا استعمال کریں، اثبات کریں کہ کہ ان دونوں نے ایک ہی Wi-Fi نیٹ ورک سے جڑے ہوئے ہیں اس سے پہلے کہ آپ شروع میں کچھ بھی کرنے کی خواہش. اس کے علاوہ بھی آپ کے رکن کم از کم چل رہی ہے یقینی iOS 5 اور ایپل ٹی وی پر تازہ ترین سافٹ ویئر تازہ کاری کریں ۔ اس کے بعد صرف درج ذیل مراحل پر عمل کریں: ایرپلہی "کے لیے" آپ ایپل ٹی وی آن پر کہ آپ کے رکن ملٹی کام مینیو سے پر اارپلہی کی خصوصیت عمل میں لائیں ایپل ٹی وی کو منتخب کریں اور پھر "ماررورینگ پر" کریں آپ اب اپنے رکن کی عکاس ایپل ٹی وی پر دیکھنے کے قابل ہو جائے گا متعلقہ مضامین اضافہ آئی ٹیونز فلم مابعد کوائف (AVI, اتارنا MP4, MOV, اتکو, وغیرہ) کے لئے کس طرح برن فون ویڈیو ڈی وی ڈی ٹی وی پر نگرانی کرنے کے لیے مصنوعہ سے متعلق سوالات؟ بات ہماری سپورٹ ٹیم کو براہ راست >> گرم، شہوت انگیز مضامین درآمد کریں اتکو فائنل کاٹ پرو میک (یوسیمیٹی شامل تھے) پر کرنے کے لئے کس طرح ڈینیل پیریز Player رکن کے لئے: ڈینیل پیریز پر رکن ادا کرنے کے لئے کیسے آئی فون کے لیے ویڈیو میں تبدیل کرنے کا طریقہ AVCHD h.264 فائلوں میں تبدیل کرنے کا طریقہ فی میک (یوسیمیٹی شامل تھے) پر آئی ٹیونز کو تبدیل کرنے کا طریقہ ونڈوز کے لیے راپاٹ: بدلیں ڈی وی ڈی کسی بھی ویڈیو اور آڈیو فارمیٹ ونڈوز میں یو ٹیوب سے ڈاؤن لوڈ، اتارنا شررنگار اسباق دیکھیں 9 آسان انڈساگن سبق ہے انڈساگن سیکھنے کے لئے یوٹیوب پر 2D 3D اتکو کو آسانی کے ساتھ تبدیل کرنے کا طریقہ مفت سریع وقت متبادل: کسی بھی ویڈیو فلولیسسلی کھیلیں > وسیلہ > بدلیں > جڑیں رکن کی ٹی وی اور پلے رکن کی ٹی وی (یوسیمیٹی شامل تھے) پر کرنے کے لئے کس طرح دکان وونڈرشری ڈاؤن لوڈ سینٹر مصنوعات کی تلاش وونڈرشری کی دریافت صوت لائسنس کاری شراکت دار کمپنی کی تاریخ میڈیا سینٹر ایوارڈ کی حمایت رجسٹریشن کوڈ باز گیری اکثر پوچھے گئے سوالات کے مرکز رابطہ کریں سپورٹ ٹیم وونڈرشری سائٹس لفظ آن لائن مفت PDF وسیلہ فون ڈیٹا کی وصولی آئی فون کی بیرونی ہارڈ ڈرائیو کے لیے فوٹو سب سے اوپر فون ٹرانسفر سافٹ ویئر میک پر کوڑا کرکٹ بحال SD کارڈ وصولی Windows کے لیے سریع وقت میڈیا Player Android ڈاؤن لوڈ، ماہرین سے جوابات ہم سے رابطہ کریں ہمارا نیوزلیٹر حاصل کریں سبسکرائب کریں آپ کے ملک کو منتخب کریں امریکہ سب سے اوپر Wondershare کے بارے میں | قواعد و شرائط | پرائیویسی | لائسنس معاہدہ | سائٹ کا نقشہ | ہم سے رابطہ | بلاگ | وسیلہ
عربی زبان کے لفظ 'اِذْن' کے ساتھ 'عام' بطور اسم صفت لگایا گیا ہے۔ اس طرح یہ مرکب توصیفی ہے۔ اردو میں ١٧٥٤ء کو "ریاض غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔ معانی اسم مجرد ( مذکر - واحد ) ١ - بادشاہ وغیرہ کے دربار میں یا کسی متبرک مقام پر، ہر شخص کو بے تکلف حاضری کی اجازت، داخلے سے روک ٹوک کی ممانعت۔  کم نصیب ایسا ہوں گر ہو خرمی کو اذن عام ہو نہ شادی مرگ ہونے کے سوا شادی مجھے ( ١٨٤٦ء، آتش کلیات، ١٧٤ ) ٢ - سب لوگوں کو یکساں حیثیت سے کسی عمل یا کسی جگہ آنے جانے کا حکم یا رخصت۔ "حکومت کی طرف سے لوٹ مار کا اذن عام تھا۔" ( ١٩١٨ء، ویڈیا کی سرگزشت، ٤ ) ٣ - نماز جنازہ کے بعد صاحب میت کی طرف سے یہ اعلان کہ جو صاحب چاہیں واپس جا سکتے ہیں۔ "جب نماز جنازہ پڑھ چکتے ہیں تو میت کا وارث یا کوئی بڑا بوڑھا خواہ رشتہ دار اذن عام دیتا ہے۔" ( ١٩٠٥ء، رسوم دہلی، سید احمد، ١١٠ )
خشخاش اور سفید تلوں کا کمال بار بار پیشاب آنا اور مثانہ کی کمزوری ختم پہلی خوراک ہی اثر دکھائے گی (29,585) کمیٹی ڈالنا کیوں حرام ہے کمیٹی ڈالنے سے پہلے پیارے نبیﷺ کا فرمان سن لیں (27,108) ڈاکٹر لاکھ روپیہ لے کر بھی نہیں بتاتے،ادرک کا ٹکڑا تکیے کے نیچے رکھ کر سوجائیں، اور پھر کمالات دیکھیں (26,972) ان پتوں کا استعمال کریں ساری زندگی میں کبھی ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی انشاللہ (25,388) ایک گلاس دودھ اور ساتھ میں یہ ایک 5روپے کی چیز کھائیں،بے پناہ طاقت کا ایسا نسخ (24,115) ”اگر یہ علا مات آپ میں ہیں تو آپ کے گردوں میں خطرناک انفیکشن ہے۔“ (24,070) جس گھر میں عورت کھڑے ہوکر کنگھی کرے اس گھر میں اللہ کا کونسا عذاب نازل ہوتا ہے ؟ (22,326) جگر خراب ہونے کی پہلی 7 خاموش نشانیاں اور احتیاطی تدابیرجانیں اس تحریر میں (20,410) سردیوں میں20روپے کی گاجر ہمارے بتائے طریقے سے کھالیں (18,653) لگا تار چار دن سو نف کھانے کے بعد جسم میں کیا ہوگا بچے نہ دیکھیں“ (18,192) مہندی میں ایک بہت ہی خاص چیز ملادی سفید بال ہمیشہ کے لئے کالے اور لمبے (18,049) ”وعدہ کرو کھا نا کھانے سے پہلے یہ لازمی پڑھو گے، گھر میں دولت ایسے نازل ہو گی جیسے بارش“ (17,107) خبردار :یہ ٹماٹر کہیں مل جائے تو اسے خراب سمجھ کر پھینکیں نہیں، اس کا معجزاتی فائدہ جانیں (16,735) نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرکے کھانا کھائیں اور پانی پی لیں یہ پانی پیٹ کی چربی جڑ سے ختم کر ڈالے گا موٹاپا جڑسے ختم (16,531) اس آیت کو نماز کے بعد پڑھیں انشاء اللہ کبھی بھی آپ پر کوئی بیماری حملہ نہیں کرے گی (15,323) اگرمیاں بیوی یہ کام کریں توان کانکاح ٹوٹ جاتاہے ،آنکھیں کھول دینے والاانکشاف (15,235) غربت اور تنگ دستی کا یقینی خاتمہ نبی کریم ﷺ کی بتائی ہوئی خاص دعا ڈیلی کائنات! نبی اکرم ﷺ کا ارشادِ مبارک ہے کہ جنت میں ایک دروازہ ہے اس دروازے سے روزے رکھنے والے ہی قیا مت کے دن داخل ہوں گے ان کے علاوہ اور کوئی داخل نہیں ہوگا کہا جائے گا کہ روزہ رکھنے والے کہاں ہیں پھر وہ اس دروازے سے داخل ہوں گے اور جب روزہ رکھنے والوں میں آخر داخل ہو گا تو وہ دروازہ بند ہو جائے گا۔ اور پھر کوئی اس دروازے سےداخل نہیں ہوگا رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کا بہت ہی خاص مہینہ ہے اس مہینے میں اللہ تعالیٰ اپنی رحمتوں کے دروازے کھول دیتے ہیں اور کہتے ہیں۔ اے میرے بندے مانگ کیا مانگتا ہے اس ماہ میں اللہ تعالیٰ کا زیادہ سے زیادہ ذکر و ازکار کیا جائے اور تمام روزے رکھے جائیں تا کہ اللہ کو راضی کیا جا سکے رمضان المبارک کی منا سبت سے ہم آپ کے لیے ایک ایسا وظیفہ لے کر آئے ہیں کہ جس کو کرنے سےآ پ مال دار بن جائیں گے اگر آپ کے گھر میں تنگ دستی ہے غربت ہے اورآپ چاہتے ہیں کہ آپ مال دار ہو جائیں اور رزق میں فراوانی ہو تو یہ وظیفہ اس متعلق ہے لیکن اس سے پہلے ایک گزارش ہے کہ میری ان باتوں کو بہت ہی زیادہ غور سے سنیے گا تا کہ اس عمل کے بارے میں آپ کو اچھے سے معلوم ہو سکے۔ ایک شخص آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنی غربت اور تنگ دستیاں بیان کرنے لگا۔ آپ ﷺ نے ارشاد فر ما یا جب تم اپنے گھر میں داخل ہوا کرو تو سلام کیا کرو چاہے گھر میں کوئی موجود ہو بھلے نہ ہو مجھ پر درود و سلام بھیجا کرو اور ایک بار سورۃ اخلاص پڑ ھو۔ اس شخص نے بالکل ایسا ہی کیا تو اللہ تعالیٰ نے اس کے رزق میں اتنی بر کت اور کشادگی دی کہ نا صرف اس کے پڑوسی بلکہ اس کے رشتہ دار بھی فیض یاب ہونے لگے اسی لیے آپ کو چاہیے کہ آپ جب بھی داخل ہوں چاہے گھر میں کوئی موجود ہو چاہے نہ ہو آپ سلام ضرور کر یں اور نبی اکرم ﷺ کی ذاتِ اقدس پر درودو سلام ضرور بھیجا کر یں۔ کثر ت سے پڑ ھیں اور سورۃ اخلاص لازمی پڑ ھیں۔ہر وظیفہ انسان کے لیے بہت ہی زیادہ بہتریاں لے کر آتا ہے بس کمزوری ہم میں ہی ہوتا ہے کہ ہم ان وظیفوں کا ٹھیک سے استعمال نہیں کر پاتے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان وظیفوں پر کامل یقین کے ساتھ عمل کر یں نہ صرف عمل کر یں بلکہ لوگوں کو بھی اس بات کا یقین دلا ئیں کہ یہ جو وظیفے ہو تے ہیںیہ سچے ہوتے ہیں بس ان کو اگر اچھے اندار اور کامل انداز میں کیا جائے تو ہمیں بہت ہی زیادہ فائدہ ملتا ہے۔ وظیفے اللہ کی طرف سے ہر قسم کی مشکل سے نکلنے کا ایک بہترین تحفہ ہیں Post Views: 224 FacebookTwitterGoogle+PinterestWhatsApp مزید پڑھیں ”چیز چھوٹی ہو یا بڑی ، کچھ بھی گُم ہو جائے تو اللہ پاک کا یہ معجزاتی نام پڑھیں اور 10سیکنڈ میں چیز واپس حاصل کریں“ ”صبح میں کسی بھی وقت صرف دس بار “قل ھو اللہ احد” شام سے پہلے گارنٹی کے ساتھ ہر حاجت ہر مراد پوری ہوگی“
کیتھرین کوونٹس ٹیکساس ہائی اسکول کے دوڑتے ہوئے منظر پر ایک سوفومور کے طور پر پھٹ گئیں، لیکن یہ سب اس کے ماسٹر پلان سے الگ تھا۔ "مجھے سیزن سے پہلے کچھ توقعات تھیں، جیسے ریاست میں ٹاپ 10 میں رہنا اور 18 (منٹ) توڑنا،" اس نے کہا۔ 2024 کے سپر ایتھلیٹ کی کلاس نے 2021 UIL اسٹیٹ کراس کنٹری چیمپئن شپ میں 17 منٹ، 46.6 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ پانچویں پوزیشن حاصل کی۔ مہم مکمل. "میں نے وہی کیا جو میں چاہتی تھی اور اس سے خوش تھی،" وہ مسکرائی۔ "میں تھوڑا حیران تھا، لیکن میں جانتا تھا کہ میں ایک رنر کے طور پر کیا کر سکتا ہوں. "مجھے کراس کنٹری کے بارے میں جو چیز پسند ہے وہ اس کا ذہنی پہلو ہے۔ جسمانی طور پر، وہاں سب کچھ ہو سکتا ہے، لیکن آپ ایک میٹنگ میں آخری بار ختم کر سکتے ہیں۔ یہ وہ ہے جو دن کے آخر میں سب سے زیادہ حوصلہ رکھتا ہے۔ جب آپ ریس کے اس آخری 100 میٹر سے گزر رہے ہوتے ہیں، تو یہ واقعی اس کے بارے میں ہوتا ہے کہ کون اسے زیادہ چاہتا ہے۔" کونٹس نے کلیب انٹرمیڈیٹ میں اپنے طویل فاصلے پر چلنے والے کیریئر کا آغاز کیا لیکن والی بال بھی کھیلی اور ٹریک بھی چلایا۔ وہ تینوں کام جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن کراس کنٹری اس کی پسندیدہ بن کر ابھری ہے۔ کیا ہم نے ذکر کیا کہ اس نے ٹریک میں 1,600 میٹر کی دوڑ میں بھی ریاست میں جگہ بنائی؟ اس نے کہا، "مجھے ہائی اسکول میں اپنے وقت کو ایک کثیر کھیل کی کھلاڑی ہونے کے ناطے منظم کرنا سیکھنا پڑا۔" "میں کوشش کرتا ہوں اور ہر کھیل کو برابر وقت دیتا ہوں اور ایک کو دوسرے پر ترجیح نہیں دیتا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ میرا مستقبل کراس کنٹری ہے۔ "میں واقعی ایک ڈویژن I اسکول میں دوڑ کے لیے مقابلہ کرنا چاہتا ہوں۔ میں آخر کار اسے NCAA شہریوں میں شامل کرنا چاہتا ہوں۔" کونٹس کے بارے میں تازگی یہ ہے کہ وہ ایتھلیٹکس سے باہر زندگی گزارنے کا ایک طریقہ بھی تلاش کرتی ہے۔ "میں اپنے چرچ میں تعریف اور عبادت کی ٹیم کے ساتھ گانا پسند کرتی ہوں اور مجھے الفاظ کی تلاش اور ورڈل کرنا پسند ہے،" اس نے کہا۔ "میں صرف ایک عام نوعمر ہوں۔ میں Netflix پر اجنبی چیزیں دیکھنا پسند کرتا ہوں، لیکن میرے ہر وقت کے پسندیدہ iCarly اور Victorious ہیں۔ میں اس طرح کا پرانا اسکول ہوں۔" ٹیکساس کے بہترین پبلک اسکول کلین آئی ایس ڈی کے پاس تعلیم کی اتھارٹی اور اختراع کی ایک 84 سالہ تاریخ ہے جو ہماری دیکھ بھال میں ہر طالب علم کے لئے منفرد راستے کے ساتھ یہ یقینی بناتا ہے کہ سیکھنے والے کالج ، کیریئر ، فوجی اور زندگی کے لئے تیار ہوں۔ اسٹیم ، ایتھلیٹکس ، فنون لطیفہ ، اور انتہائی معتبر تنظیموں کے ماہرین تعلیم کے اعتراف کے ساتھ ، یہ واضح ہے کہ ہمارا ہر طالب علم جو اپنے وعدے کے ساتھ کسی وعدے کے ساتھ داخل ہونے اور کسی مقصد کے ساتھ نکلنے کا مشترکہ نظر ہے ہر طالب علم کے لئے حقیقت ہے جو ہمارے دروازوں پر چلتا ہے۔ کلین آئی ایس ڈی کے بارے میں کلین آئی ایس ڈی کلین، ٹیکساس کا ایک اسکول ڈسٹرکٹ ہے جو شمال مغربی ہیرس کاؤنٹی میں واقع ہے۔ یہ ضلع تقریباً 88 مربع میل پر پھیلا ہوا ہے اور 53,000 ایلیمنٹری اسکولوں، 33 انٹرمیڈیٹ کیمپس، ایک ہائی اسکول پروگرام، اور 10 ہائی اسکولوں میں 5 سے زیادہ طلباء کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اپنی کہانی کا اشتراک کرنے میں ہماری مدد کریں کلین فیملی میں بہت سارے ناقابل یقین افراد ہیں جو ہماری برادری پر دیرپا اثر مرتب کرتے ہیں۔ ہم اپنے قائدین اور سیکھنے والوں کو پہچاننا اور منانا چاہتے ہیں جو ہنر کاشت کررہے ہیں ، تعلقات استوار کررہے ہیں ، سیکھنے کا ازسر نو تصور کررہے ہیں اور وعدہ 2 مقصد کو روزانہ حقیقت بناتے ہیں۔ اپنی کہانی یہاں شیئر کریں: https://kleinfamily.net اشتراک کریں: پچھلاکلین آئی ایس ڈی فائن آرٹس کے طلباء اپنے جذبات کا اشتراک کرتے ہیں۔ اگلےٹیچر کی خصوصیت: وٹنی سنگھیک، کوہرویل ایلیمنٹری متعلقہ اشاعت کلین میں بچے - 9/7 کا ہفتہ۔ ستمبر 10، 2021 Nitsch ایلیمنٹری پرنسپل کو ڈسٹرکٹ ایلیمنٹری پرنسپل آف دی ایئر نامزد کیا گیا۔ فروری ۲۰۱۹،۲۶ کلین آئی ایس ڈی نیوٹریشن اینڈ فوڈ سروسز نے کلائن 2 گو کھانے کا آغاز کیا ستمبر 4، 2020 400 سے زائد سی ٹی ای طلباء ریاستی اور قومی مقابلوں میں مقابلہ کرتے ہیں 18 فرمائے، 2021 رجحان سازی فیچرڈ , خبریں Klein ISD 2023-2024 تعلیمی کیلنڈر منظور فیچرڈ , خبریں کلین آئی ایس ڈی بورڈ کے عہدے دار آریلانو اور ایلس ون، غیر سرکاری نتائج دکھائیں۔ فیچرڈ , خبریں La'Quesha Grigsby نومبر کے لیے ممتاز سابق طالب علم نامزد حالیہ ویڈیوز ایپس آئی لینڈ کے ایلیمنٹری طلباء، ٹیچر کو نومبر کی بورڈ میٹنگ میں اعزاز دیا گیا۔ کلینک ایلیمنٹری طلباء، ٹیچر کو نومبر کی بورڈ میٹنگ میں اعزاز دیا گیا۔ کوہنلے ایلیمنٹری طلباء، ٹیچر کا بورڈ میٹنگ میں اعزاز 'کلین لیجنڈ' بوچ تھیس کو اکتوبر کے لیے ممتاز ایلم کا نام دیا گیا۔ چیف مارلن رنلز کا ایک پیغام ہمارے تازہ ترین پوڈکاسٹس #37: ہیڈی سیبرین کے ساتھ اپنے لوگوں کو بااختیار بنانا 2022-23 تعلیمی سال کے لیے کلینورسیشنز کے ہمارے پہلے ایپیسوڈ میں دوبارہ خوش آمدید۔ اس ایپی سوڈ کے لیے، ہم نے ایپی سوڈ میں Heidi Sebren کا خیرمقدم کیا کہ وہ ایک نئے لیڈر ہونے، ان لوگوں کو بااختیار بنانے، جن کی وہ خدمت کرتی ہے، دباؤ میں کیسے رہیں، اور لیڈر ہوتے ہوئے تنظیموں پر نظر رکھیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ چلے جائیں… https://anchor.fm/s/6f06bac/podcast/play/58514689/https://d3ctxlq1ktw2nl.cloudfront.net/production/exports/6f06bac/58514689/10489d125d2b043bebdb73dc24e12339.m4a آرکائیو آرکائیو مہینہ منتخب کریں نومبر 2022 (22) اکتوبر 2022 (26) ستمبر 2022 (27) اگست 2022 (16) جولائی 2022 (14) جون 2022 (14) مئی 2022 (44) 2022 اپریل (60) مارچ 2022 (29) فروری 2022 (36) 2022 جنوری (30) دسمبر 2021 (27) نومبر 2021 (23) اکتوبر 2021 (29) ستمبر 2021 (24) اگست 2021 (70) جولائی 2021 (12) جون 2021 (26) مئی 2021 (51) 2021 اپریل (51) مارچ 2021 (36) فروری 2021 (32) 2021 جنوری (23) دسمبر 2020 (27) نومبر 2020 (25) اکتوبر 2020 (27) ستمبر 2020 (26) اگست 2020 (18) جولائی 2020 (21) جون 2020 (40) مئی 2020 (40) 2020 اپریل (22) مارچ 2020 (28) فروری 2020 (57) 2020 جنوری (43) دسمبر 2019 (37) نومبر 2019 (39) اکتوبر 2019 (46) ستمبر 2019 (47) اگست 2019 (24) جولائی 2019 (5) جون 2019 (4) مئی 2019 (44) 2019 اپریل (45) مارچ 2019 (43) فروری 2019 (80) 2019 جنوری (46) دسمبر 2018 (37) نومبر 2018 (62) اکتوبر 2018 (56) ستمبر 2018 (49) اگست 2018 (44) جولائی 2018 (10) جون 2018 (6) مئی 2018 (19) 2018 اپریل (6) مارچ 2018 (4) فروری 2018 (4) 2018 جنوری (1) دسمبر 2017 (1) نومبر 2017 (1) اکتوبر 2017 (1) ستمبر 2017 (4)
اگر دماغ کا فضلہ ناک کی راہ بہے تو زکام اور سینے میں گرے تو نزلہ کہلاتا ہے نزلہ زکام کو لوگ معمولی بیماری سمجھ کر اس کے علاج کی پروہ نہیں کرتے حالانکہ بقول حُکماء یہ تمام بیماریوں کی ماں ہے اس کے بگڑ جانے سے دمہ اور سرسام جیسی موذی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں نسخہ الشفاء : پھکڑی سفید 12 گرام کو ایک دن 8 گرام، آک کے دودھ میں اور ایک دن آب برگ دھتورہ 12 گرام، کے پتوں کو نچوڑے ہوئے پانی میں پیس کر ٹکیہ بنا لیں اور پھر مٹی کے کوزہ میں ڈال کر مٹی سے خوب اچھی طرح بند کر کے خشک ہونے پر دس کلو اپلوں کی آگ دیں اور سرد ہونے پر باریک پیس کر شیشی میں محفوظ رکھیں مقدارخوراک : ایک رتی مکھن یا حلوے میں رکھ کر کھلا دیں روزانہ ایک بار پندرہ دن فوائد : نزلہ زکام کا شرطیہ علاج ہے دمہ اور پرانی کھانسی کو بھی مفید ہے نوٹ : اس دوا کی رنگت سفید ہونی چائیے اگر آگ کی کمی پیشی سے سیاہ ہو جائے تو دوبارہ آگ دے لیں پر ہیز : دال چنا، دال ماش، چاول، آلو، گوبھی، شملہ مرچ، تمام بوتلیں، ٹھنڈے مشروبات، بازاری تلی ہوئی فرائی چیزیں، ٹھنڈا دودھ، سفید چنے،نان، خمیری روٹی، ڈبل روٹی، بڑا گوشت، چھوٹے بڑے پائے، پیزا، حلوہ پوڑی، تمام کھٹے فروٹ، اور تمام کھٹی چیزیں، سموسے، پکوڑے، برگر، پرہیز لازمی ہے، گھر کی سادہ روٹی کھائیں شوربے والا سالن ذیادہ استعمال کریں دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دوعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان جڑی بوٹیاں، ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70 Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal Customer Service (Pakistan) +92-313-99-77-999 Helpline +92–30-40-50-60-70 Customer Service (UAE) +971-5095-45517 E-Mail info@alshifaherbal.com Dr. Hakeem Muhammad Irfan Skype ID alshifa.herbal You Might Also Like نسخہ الشفاء : نزلہ، زکام، کا دیسی علاج نسخہ الشفاء : سوزاک کا ہربل دیسی علاج نسخہ،سفوف امساک نسخہ الشفاء، سفوف مقوی باہ،و، ممسک انڈے میں بے پناہ غزائیت اور قوت باہ ہے نسخہ،مولد منی،دافع جریان April 25, 2018 نزلہ، زکام، کا دیسی علاج Urdu, دیسی طریقہ علاج, سینہ،اور پھیپھڑے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, نزلہ زکام، کی حقیقت اور اس کا دیسی علاج
سی این سی (کمپیوٹر عددی کنٹرول) مشینی ایک گھسائی کرنے والی عمل ہے جس میں کمپیوٹرائزڈ کنٹرول اور گھومنے والے ملٹی پوائنٹ کو کاٹنے والے ٹولز ٹرپروگراسیتیکل طریقے سے ورک پیسیس سے مواد کو ہٹا دیتے ہیں ، جس سے اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کردہ حصے اور مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ CNC مشینی اعلی درستگی ، پروٹوٹائپنگ کے لئے ہائیٹیلیرنس پارٹس ، ون آف ، اور میڈیم پروڈکشن رن سے چھوٹی کے ل producing موزوں ہے۔ CNC مشینی ایک مکینیکل مشینی عمل ہے ، نیز ڈرلنگ ، ٹرننگ ، اور مختلف قسم کے مشینی عمل۔ CNC مشینی پروسیسنگ میں شامل ہے جس میں 2D یا 3D CAD (کمپیوٹر-ایڈیڈ ڈیزائن) حصہ ڈیزائن تیار ہوتا ہے۔ مکمل شدہ ڈیزائن سی این سی کے مطابق فائل فائل میں برآمد کیا جاتا ہے اور سی اے ایم (کمپیوٹر ایڈیڈ مینوفیکچرنگ) سافٹ ویئر کے ذریعہ تبدیل کیا جاتا ہے۔ فائل کو CNC مشینی پروگرام میں داخل کیا گیا ہے جو مشین کے افعال اور ورک ٹاپ میں ٹولنگ کی نقل و حرکت پر عمل کرتی ہے۔ Once the milling operation is completed, the milled parts proceed to the finishing and post-processing stages of production which include grinding, deburring, heat treatment, surface treatment, etc. There are several types of CNC machines — namely the CNC lathe, CNC mill, and Wire EDM. With the CNC lathe, the stock for the parts turn on a spindle, and a fixed cutting tool is brought into contact with the workpiece. Lathes are perfect for cylindrical parts and are easily set up for high repeatability. Conversely, on a CNC mill, the rotating cutting tool moves around the workpiece, which remains fixed to a bed. Mills are all-purpose CNC machines that can handle most any machining process. CNC machines can be simple 2-axis machines where the tool head moves only in the X and Z-axis, or much more complex 5-axis CNC mills, where the workpiece can also move. This allows for more elaborate structures and designs without requiring extra operator work and expertise. This makes it easier to produce complex parts and reduces the chance of operator error. وائر الیکٹریکل ڈسچارج مشینیں (EDMs) CNC مشینی میں بالکل مختلف انداز اختیار کرتی ہیں ، وہ ورک پیسی کو کم کرنے کے لئے سازگار مواد اور بجلی پر انحصار کرتے ہیں۔ اس عمل سے کسی بھی سازگار مواد کو کاٹا جاسکتا ہے ، جس میں آلمیٹالس شامل ہیں۔ اوویل اعلی کارکردگی اور مطلوبہ اہلیت کے لئے CAM پروگرامنگ میں قابل ہے۔ اوویل ٹیم بڑے پیمانے پر پیداواری کوالٹی کنٹرول کے ل them ان کو بھرنے کے عمل کے لئے ضروری فکسچر اور ٹولز اور ٹیسٹ گیج ڈیزائن کرسکتی ہے۔ سی ایم ایم نمونہ جہتی معائنہ کے لئے دستیاب نہیں ہے۔ سطح کے علاج میں ایلومینیم حصوں ، اینوڈیائزنگ اور سلور چڑھانا بھی دستیاب ہے۔ پی پی اے پی دستاویزات درخواست پر دستیاب ہیں۔ Technical Specifications CNC machining technology allows the process to machine parts of a wide range of materials, including: -دھاتیں (بشمول مرکب دھاتیں ، غیر ملکی دھاتیں ، ہیوی ڈیوٹی وغیرہ) -Plastics (including thermosets and thermoplastics) -Elastomers -سیرامکس -Composites -گلاس اوویل نے CNC مشینی کے لئے درج ذیل دھاتوں پر توجہ دی ہے: ہلکے اسٹیل ، سٹینلیس سٹیل ، تانبا ، پیتل ، ایلومینیم ، اور مصر دات اسپات۔ اخراج ، گرم جعل سازی ، سرد تشکیل ، سرمایہ کاری کاسٹنگ ، ڈائی کاسٹنگ ، وغیرہ کی تشریح کے ساتھ۔ مشین کی گنجائش: تبادلہ لیتھ ، CNC لیتھ ، 2 محور سے 5 محور CNCmachining مشینیں ، اور دیگر متعلقہ مشینیں جن میں پیسنے والی مشینیں ، EDM مشینیں ، تار کٹ مشینیں شامل ہیں۔ ہم مطلوبہ معیار تک پہنچنے کے ل machine موزوں ترین مشین فار پروڈکشن کا استعمال کرسکتے ہیں جبکہ لاگت سے کارآمد ہو۔ Advantages -Rich Experience سی این سی مشینی مصنوعات کی تیاری اور پیداوار میں 20 سال سے زیادہ کی تجربہ کاری ، خاص طور پر یورپی اور شمالی امریکہ کے بازاروں کو ، دنیا بھر میں جسمانی ، تکنیکی اور معیار کے معیار کی ٹھوس تفہیم کے ساتھ۔ -Fast Turnaround Generally, we provide a quotation within 3 working days. Combining the latest manufacturing technologies and facilities, Auwell can provide fast prototypes in just 2 weeks for simple projects. -Comprehensive Solution Provider Auwell provides comprehensive services for CNC machining starting from designing, through prototyping, tooling/fixture development, sampling, mass production, and logistic and post-sale support. -Rigid QC Policies انتہائی سخت کوالٹی پولیسی مادی کنٹرول سے شروع ہوتی ہے اور اس کے بعد آخری کھیپ کے معائنے تک جاتی ہے۔ مٹیریل سرٹیفکیٹ میں مل سرٹیفکیٹ ، تیسری پارٹی کے کیمیائی اجزاء ، اور مکینیکل املاک کی رپورٹیں ، ساتھ ہی RoHSand پہنچ کی اطلاع شامل ہیں۔ دیگر رپورٹس میں جہتی رپورٹس ، سطح کے علاج کی موٹائی ، اور نمک کی دھند ٹیسٹ کی رپورٹس وغیرہ شامل ہیں۔ -لچکدار ادائیگی کی مدت For mass production, we offer flexible payment terms, reasonable credit terms will be given, the client only pays when they are happy with the product they received. For long-term projects, we offer call-off inventory services for fast delivery requirements. درخواستیں CNC machining products have widely been used in almost all industrial sectors including: aerospace and defense, automotive, energy, industrial machinery, medical, robotics, and R&D. -Aerospace and defense -آٹوموٹو -روبوٹکس -Energy -Electronics -Medical -Transportation -Industrial machinery -Consumer Products سی این سی مشینی مصنوعات کی مندرجہ ذیل کیٹلاگیں وہ ہیں جو آویل نے ہمارے معزز عالمی کارکنوں کو تیار اور فراہم کی ہیں۔ تفصیلات کے ل Please براہ کرم متعلقہ تصاویر پر کلک کریں۔ براہ کرم مشورہ دیا جائے ، زیادہ تر مصنوعات صرف مظاہرے کے مقاصد کے لئے ہیں۔ Car Modification Parts CNC Machining Assembling CNC Machining Cylinder Parts Custom Made Fastener CNC مشینی حصے آستین کے حصے سپلائن کریں View as ایلومینیم کار میں تبدیلی کے حصے Recreational Car Parts made by aluminum alloy. Custom made aluminum car modification parts product, Auwell has rich experience in utilizing optimized process to produce the quality product at competitive price. مزید پڑھ انکوائری بھیجیں Car Wheel Cover تفریحی کسٹم نے کار پہیے کا احاطہ کیا۔ مزید پڑھ انکوائری بھیجیں ایلومینیم ڈسک کے حصے اپنی مرضی کے مطابق ایلومینیم ڈسک کے پرزوں کی مصنوعات کو تیار کیا ، اوویل کو مسابقتی قیمت پر معیاری مصنوعات کی تیاری کے ل optim بہتر عمل کو بروئے کار لانے کا بھرپور تجربہ ہے۔ مزید پڑھ انکوائری بھیجیں ایلومینیم کی آرائشی پارٹس اپنی مرضی کے مطابق ایلومینیم کے آرائشی حصوں کی مصنوعات کو تیار کیا ، اوویل کو مسابقتی قیمت پر معیاری مصنوعات کی تیاری کے ل optim بہتر عمل کو بروئے کار لانے کا بھرپور تجربہ ہے۔ مزید پڑھ انکوائری بھیجیں ایلومینیم سپورٹ آرم پارٹس Custom made aluminum support arm parts product, Auwell has rich experience in utilizing optimized process to produce the quality product at competitive price. مزید پڑھ انکوائری بھیجیں Aluminum Bracket Parts Custom made aluminum bracket parts product, Auwell has rich experience in utilizing optimized process to produce the quality product at competitive price. مزید پڑھ انکوائری بھیجیں 12345...7 بطور پیشہ ور چین {کلیدی لفظ} تیار کنندہ اور {مطلوبہ الفاظ} سپلائرز ، ہم صارفین کو پراجیکٹ مینجمنٹ کی جامع خدمات مہیا کرتے ہیں۔ ہماری فیکٹری ODM / پیٹنٹ مصنوعات تیار کرنے کے لئے بھی ، خدمات سے لے کر ڈیزائن ، پروٹو ٹائپنگ ، ٹولنگ اور بڑے پیمانے پر پیداوار فراہم کرتی ہے۔ اوویل سے چین میں تیار کردہ اپنی مرضی کے مطابق {مطلوبہ الفاظ buy خریدنے میں خوش آمدید۔ اگر آپ مزید جاننا چاہتے ہیں تو ، براہ کرم ہم سے رابطہ کریں۔ [email protected] ہم سے رابطہ کریں ایڈریس: 48 Daliang St. Ningbo 315010, China ٹیلی فون:+86 574 87724805 فون:+86 13600620168 ای میل: [email protected] فیکس: +86 574 8772 4809 نیویگیشن گھر ایویل کے بارے میں Products Send Inquiry ڈاؤن لوڈ کریں News Contact Us پراسیسسٹ کے لئے انکوائری اس ویب سائٹ پر دکھائے جانے والے کچھ مصنوعات صرف ہماری مصنوعات کی حد اور مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لئے ہیں
ممبئی:بھارتی تحقیقاتی ایجنسی (سی بی آئی) نے سوشانت سنگھ کی موت سے متعلق تفتیش کا رخ ان کے خاندان کی جانب موڑ دیا ہے، بڑی بہن میتو سنگھ کو پیشی کے سمن جاری کر دیئے گئے ہیں، سوشانت کے والد سے بھی پوچھ گچھ ہو سکتی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سوشانت سنگھ کے قتل کی تحقیقات کا سامنا کرنے والی بھارتی اداکارہ ریا چکرورتی کے الزامات کے بعد کہ وہ خود تو 8 جون کو ہی سوشانت کے کہنے پر ان کا گھر چھوڑ چکی تھیں جبکہ بہن میتو سنگھ 8 سے 13 جون تک سوشانت کے ساتھ ان کے گھر پر موجود تھیں اور ان کی شدید بیماری کے باوجود بھائی کو 13 جون کو اکیلا چھوڑ کر کیوں چلی گئیں، بہت سے سوالات کھڑے کر رہا ہے جس پر سی بی آئی نے میتو سنگھ سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب سوشانت سنگھ کے والد نے ریا چکرورتی کو ایک میسیج بھیجا تھا جس کے بارے میں سی بی آئی مشکوک ہے۔ رپورٹ کے مطابق سی بی آئی میتو سنگھ کے بعد سوشانت کی دوسری بہن پرینکا، ان کے شوہر سدھارتھ اور والد سے بھی تفتیش کر سکتی ہے، جبکہ تحقیقاتی ایجنسی کے افسران کا خیال ہے کہ ریا کے ساتھ ان تمام افراد کو آمنے سامنے بٹھا کر بھی پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔ 198 Share FacebookTwitterGoogle+ReddItWhatsAppPinterestEmail Prev Post نسل پرستی کیخلاف پرتشدد مظاہروں کے دوران ایک شخص کی ہلاکت ،ٹرمپ، جوبائیڈن آمنے سامنے Next Post مرنے سے قبل چیڈوک بوسمین کی جانب سے خفیہ شادی کرنے کا انکشاف You might also like More from author شوبز ملک کی موجودہ صوتحال پر شوبز شخصیات کا ردِعمل شوبز بچپن میں دادی چائے پینے سے کیوں منع کرتی تھیں؟ سائرہ یوسف نے بتا دیا شوبز ایوارڈ نہ ملنے پر کنگنا رناوت نے فلم فیئر ایوارڈز پر مقدمے کا اعلان کردیا شوبز بائیکاٹ کے باوجود ’لال سنگھ چڈھا‘ 100 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب Prev Next پرنٹ اخبار سائنس و ٹیکنالوجی سائنس و ٹیکنالوجی ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ نکالنے کے لیے 3.5 ارب ڈالرز کا نیا منصوبہ Ijaz Farooqi مئی 23, 2022 واشنگٹن: امریکا کے محکمہ توانائی نے ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کوختم اور ذخیرہ کرنے کے لیے 3.5 ارب ڈالرز کا ایک…
شمالی وزیرستان: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک، 1 جوان شہید ایاز صادق کو کابینہ ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کا فیصلہ آصف زرداری، اسحاق ڈار اور دیگر جلد ملک سے فرار ہوجائیں گے توشہ خانہ ریفرنس: عمران کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی کا نوٹس جاری پاکستان کے روس کیساتھ خام تیل، پٹرول اور ڈیزل کے معاہدے ہوگئے: مصدق ملک نواز شریف کی سیاسی گاڑی چھوٹ چکی ہے، شیخ رشید وقت آ گیا پاکستان اور امریکا دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم کریں: وزیراعظم حکومت کے صدر مملکت کے ذریعے ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ملک کو بحرانوں کا سامنا، اندازہ نہیں تھا اتنی مشکلات آئیں گی: فضل الرحمان عدلیہ مخالف تقاریر،عدالت نے اسد عمر کو 7 دسمبر کو طلب کر لیا 91 شیئر کریں کپل شرما تصاویر کھینچنے پر فوٹوگرافرز پر برس پڑے گالی دے ڈالی admin فروری 23, 2021 February 23, 2021 0 تبصرے ممبئی(این این آئی) بھارتی اداکار کپل شرما تصاویر کھینچنے پر فوٹوگرافرز پر برس پڑے اور گالی دیدی۔بھارتی کامیڈین کپل شرما کی سوشل میڈیا پر وہیل چئیر پر بیٹھی تصویر اور ویڈیو نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے تاہم ابھی تک خود کپل یا ان کے کسی دوست نے اس حوالے سےکچھ نہیں بتایا۔ بھارتی میڈیا میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ کامیڈین نے اپنے آپ کو زخمی کرلیا ہے تاہم ایسا کیوں ہوا اس سے متعلق بھی ابھی تک کچھ نہیں پتہ چل سکا۔کامیڈین کی وہیل چئیر پر ویڈیو نے جہاں سب کو پریشان کردیا ہے وہیں خود اداکار بھی اس وقت خبروں کی زینت بن گئے جب ائیرپورٹ سے واپسی پر فوٹوگرافرز نے وہیل چئیر پر جاتے کپل کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کپل شرما کو ایک شخص ائیرپورٹ سے وہیل چئیر پر بٹھا کر لے جارہا ہے، اسی دوران جب فوٹوگرافرز نے ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو کپل آپے سے باہر ہوگئے اور فوٹوگرافرز کو گالی دیتے ہوئے کہا کہ ہٹو یہاں سے جس پر وہاں موجود فوٹوگرافر نے ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی جس میں ان کا کہنا تھا کہ کپل آپ ہمیں گالیاں دیں لیکن ہم آپ کی صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔
220-902 400-101 2V0-621 1z0-434 2V0-620 1z0-434 1z0-434 000-105 200-310 1Z0-434 210-260 352-001 1Z0-804 2V0-621 70-346 400-050 640-916 200-355 642-997 350-080 MB2-712 220-901 MB2-712 400-201 210-060 400-201 1Z0-434 400-201 640-911 642-999 200-310 70-270 About Us Search for: Recent Posts آرٹس کونسل کراچی کے تحت اردو ادب کا سب سے بڑاعالمی میلہ یکم دسمبر سے سج گیا گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش ناکام شہید صحافت ارشد شریف , سینئرتحقیقاتی صحافی، مصنف اور ٹی وی نیوز اینکر پرسن عشرت معین سیما تخلیق کی دنیا کی ایک ہمہ جہت، منفرد اور خوب صورت شخصیت ہیں سائفر آڈیو لیکس، عمران خان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ Categories English News Views Uncategorized تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچی خوشہ شاعری/ افسانہ/ فن و ثقافت شخصیات/تعارف Home تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچی شخصیات/تعارف خوشہ شاعری/ افسانہ/ فن و ثقافت English News Views Contact Us Privacy Policy 220-902 400-101 2V0-621 1z0-434 2V0-620 1z0-434 1z0-434 000-105 200-310 1Z0-434 210-260 352-001 1Z0-804 2V0-621 70-346 400-050 640-916 200-355 642-997 350-080 MB2-712 220-901 MB2-712 400-201 210-060 400-201 1Z0-434 400-201 640-911 642-999 200-310 70-270 About Us Breaking News تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیآرٹس کونسل کراچی کے تحت اردو ادب کا سب سے بڑاعالمی میلہ یکم دسمبر سے سج گیا تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیگوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش ناکام تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیشہید صحافت ارشد شریف , سینئرتحقیقاتی صحافی، مصنف اور ٹی وی نیوز اینکر پرسن تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیسائفر آڈیو لیکس، عمران خان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیبس بہت ہو گیا ، آج ان سب کو جواب دوں گا جو میرے الفاظ کو توڑ مروڑ رہے ہیں، عمران خان تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بیان پر پاک فوج نےرد عمل جاری کر دیا تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچینگراں حکومت کے قیام کا فیصلہ، اسمبلی تحلیل کرنے کے مسودے کی تیاری شروع تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیحفیظ شیخ امریکا سے اچانک کراچی پہنچ گئے، اہم ذمے داری دیے جانے کا امکان تازہ ترین خبریں//شائننگ کراچیسپر بلڈ مون کانظارہ ، دنیا بھر اور پاکستان میں پیر کی صبح مکمل چاند گرہن عمران خان اور طیب اردوان موجودہ صدی کے لیڈر ہیں، بشریٰ بی بی September 27, 2018 6:47 pm 0 957 0 عمران خان بنیادی طورپرایک نیک روح ہیں،کتنے برے حالات ہوں خوشحالی لائیں گے شخصیات ویب ڈیسک اسلام آباد،خاتون اول بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ کوئی انسان عمران خان کی برائی نہیں کرسکتا،اس صدی میں لیڈرخان صاحب اورترک صدراردوان ہیں۔ نجی چینل کو انٹریو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے کہا ہے کہ خان صاحب کپڑوں کے معاملے میں بے پروا ہیں،کوئی لیڈرایسا ہوگا جس کے پاس صرف دوتین سوٹ ہوں۔بشری بی بی نے کہا کہ قوم کوایسالیڈرملا جسے کوئی لالچ نہیں،کوئی انسان عمران خان کی برائی نہیں کرسکتا،عمران خان بہت سادہ انسان ہیں انہیں کسی چیز کالالچ نہیں، 18 سال کی عمر میں دین کی تعلیم شروع کی،عبادت سے زیادہ انسانیت کی خدمت ضرری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہدایت کاوقت مقررکررکھاہے،اب خان صاحب کی زندگی اللہ اوررسول کی محبت میں ہے، پاکستان کوخان صاحب ہی اوپراٹھائیں گے،لگتاہےاللہ نےلکھ دیاہے کہ پاکستان کی تقدیرعمران خان ہی بدلیں گے،خان صاحب کے مقابلے کا کوئی لیڈرنہیں، وہ چاہتےہیں کہ ملک کیلئے کچھ کرجائیں۔خاتون اول نے کہا کہ سیاست دان اورلیڈر میں زمین آسمان کافرق ہوتا ہے،خان صاحب کوپیسابنانےکاکوئی شوق نہیں، تھوڑاٹائم لگےگا،ان کےپاس جادوکی چھڑی نہیں، عمران خان عوام کیلئےمحنت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب بنیادی طورپرایک نیک روح ہیں،کتنے برے حالات ہوں،خان صاحب خوشحالی لائیں گے،انکی اداسی اورویرانی نے بے سکون کردیا،سب کومل کرپاکستان کی ترقی کیلئےکام کرناہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیاپرمیراکوئی اکاؤنٹ نہیں، عبادت ذاتی معاملہ ہے،روزے رکھنابہت پسند ہے، اپناوقت لوگوں سےملنےمیں ضائع نہیں کرناچاہتی۔
September 16, 2017 <a href="https://irak.pk/byline/soner-cagaptay/" rel="tag">Soner Cagaptay</a> شمارہ 16 ستمبر 2017 0 ترکی، روس اور ایران نے شام کے شہر ادلب کے حوالے سے آپس کے اختلافات ختم کرکے مل کر کام کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ اس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ تینوں ممالک اپنے اختلافات کو ایک طرف ہٹاکر زمینی حقائق کی روشنی میں کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ کشیدگی کم ہو اور آپس کے تعلقات کی سطح بھی بلند کی جاسکے۔ اب بنیادی سوال یہ ہے کہ ایران اور روس سے ترکی کے تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں؟ تاریخ بتاتی ہے کہ ترکی اور نیٹو کے تعلقات میں جب تک دراڑ نہ پڑے تب تک ترکی اپنے پڑوسیوں سے تعلقات بہتر بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔ ترکی کے بارہ ہمسائے ہیں جو تین کے گروپس میں منقسم ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں اس کے ہمسائے ایران، عراق اور شام ہیں۔ کاکس (وسط ایشیا) میں اس کے ہمسائے آرمینیا، آذربائیجان اور جارجیا ہیں۔ یورپ میں اس کے ہمسائے یونان، قبرص اور بلغاریہ ہیں جبکہ بحیرۂ اسود کے پار اس کے ہمسائے روس، رومانیہ اور یوکرین ہیں۔ ان تینوں ممالک کو بین الاقوامی پانیوں تک رسائی کے لیے ترکی کی آبی گزر گاہوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ تاریخ پر ایک نظر ترکی نے سلطنتِ عثمانیہ کے ۶۰۰ سالہ دور (۱۲۹۹ء تا ۱۹۲۳ء) میں روس اور ایران کے سوا اپنے تمام پڑوسیوں کو فتح کیا اور اُن پر حکومت کی۔ ترکی کی خارجہ پالیسی ہمہ جہت رہی ہے۔ چند ایک ممالک سے ترکی کے تعلقات سرپرستانہ رہے ہیں اور دیگر سے اُس کے تعلقات کی نوعیت ایسی رہی ہے، جو معاملات کو اب صرف بگاڑ رہی ہے۔ عراق، بلغاریہ اور شام کے معاملے میں یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ترکی نے نہ صرف یہ کہ نرمی اختیار نہیں کی بلکہ ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے بھی گریز نہیں کیا۔ روس اور ایران جیسے آبادی کے لحاظ سے بڑے اور قدرے طاقتور ممالک سے ترکی محاذ آرائی چاہتا ہے نہ اُنہیں نظر انداز کرتا ہے۔ روسیوں سے خوف اٹھارہویں اور انیسویں صدی عیسوی کے دوران روس نے ترکی کی طرف سے توسیع پسند اقدامات کا ڈٹ کر سامنا کیا۔ کئی بار ایسا ہوا کہ ترکی افواج کو روسیوں نے ہرایا اور سلطنتِ عثمانیہ کے زوال کا محرک بننے والے متعدد معاملات روس کے پیدا کردہ تھے۔ متعدد معرکوں میں روسیوں نے عثمانیوں سے بحیرۂ اسود کے کنارے کئی مسلم علاقے چھین لیے۔ شمالی اور جنوبی کاکس کے علاقے کے علاوہ روس نے موجودہ جنوبی روس اور یوکرین بھی ترکوں سے چھینے۔ بلقان کے خطے میں روس کے زار حکمرانوں نے رومانیہ، بلغاریہ، سربیا اور یونان کے لوگوں کی بھرپور معاونت کی، جس کے نتیجے میں انہوں نے ترک نسل کے لوگوں کو یورپ کے بیشتر علاقوں سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔ روس کا خوف ترکی نے سرد جنگ کے خاتمے پر نیٹو کا رکن بننے کی کوششوں کے حوالے سے جو تیزی دکھائی وہ یہ بتاتی ہے کہ اُسے (تاریخ بعید کے تناظر میں) روس سے خطرات لاحق تھے۔ ایک بنیادی سبب یہ بھی تھا کہ سابق سوویت یونین کے سربراہ جوزف اسٹالن نے ۱۹۴۶ء میں ترکی سے روس کے کچھ علاقے کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔ ترکی نے ۱۹۵۲ء میں نیٹو سے وابستگی اختیار کرنے کی دستاویزات پر دستخط کیے تھے۔ تب سے اب تک نیٹو نے روس کے مقابل ترکی کا دفاع یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ روس کے حوالے سے ترکوں میں خوف کا پایا جانا فطری امر ہے۔ جب کبھی روس کے زار سلطنتِ عثمانیہ کا کوئی علاقہ فتح کرتے تھے تب وہاں ترک اور دیگر مسلمانوں کی نسلی تطہیر بھی کرتے تھے، جس کے نتیجے میں ترک اور دیگر مسلمان مل کر ترکی کے علاقوں کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہوتے تھے۔ یہ تاریخ میں کئی بار ہوا ہے۔ مثلاً انیسویں صدی میں روسیوں نے جب شمالی کاکیشیا کا علاقہ فتح کیا تو وہاں سے کم و بیش دس لاکھ افراد کو سلطنتِ عثمانیہ کے زیر تصرف علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور کردیا۔ اس زمانے میں موجودہ ترکی کی آبادی کم و بیش ایک کروڑ تھی۔ بہت سے ترک اور دیگر مسلم گروپ (چیچن وغیرہ) شمالی کاکیشیا اور دیگر علاقوں سے بوریا بستر لپیٹ کر سلطنتِ عثمانیہ کے علاقوں میں آباد ہونے پر مجبور ہوئے۔ کرائمیا کے علاقے سے تاتاری مسلمان بھی ایسے ہی حالات سے دوچار ہوئے۔ ترک نسل کے جن لوگوں کو متعدد مواقع پر روسی علاقوں سے بے دخل کرکے سلطنتِ عثمانیہ کی طرف جانے پر مجبور کیا گیا ان میں فطری طور پر روس سے خوف اور روسیوں سے نفرت پیدا ہوئی۔ یہ عمل صدیوں پر محیط ہے، اس لیے اب معاملہ پختہ ہوچکا ہے اور اس کی جڑیں بھی بہت گہری ہیں۔ ایران کے معاملے میں سنجیدگی تاریخی اعتبار سے ترکوں اور ایرانیوں کے تعلقات ترکوں اور روسیوں کے تعلقات سے بہت مختلف ہیں۔ عثمانی اور ایرانی سلطنتیں پندرہویں صدی عیسوی میں پڑوسی بنیں۔ اب دونوں نے موجودہ مشرقی ترکی اور مغربی ایران پر کنٹرول کے لیے تگ و دو شروع کی۔ یہی سبب ہے کہ دونوں کے درمیان ایک دوسرے کے لیے شدید بدگمانی اور خوف نے بھی جنم لیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج بھی دونوں ممالک ایک دوسرے کو شک اور خوف کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ترک اور ایرانی کم و بیش ۱۶۶ سال تک لڑتے رہے اور کئی جنگیں غیر نتیجہ خیز ثابت ہوئیں۔ یہ لڑائیاں ۱۴۷۳ء سے ۱۶۳۹ء تک جاری رہیں۔ ان لڑائیوں سے دونوں کے خزانے بھی خالی ہوگئے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے بڑے مل بیٹھے اور طے کیا کہ اب مزید نہیں لڑنا۔ یہ گویا دونوں ممالک کے درمیان طاقت کا توازن قائم کرنے کا ایک قابلِ عزت اور قابل قبول طریقہ تھا۔ اس حوالے سے جو رہنما خطوط تیار کیے گئے تھے وہ اب بھی دونوں ممالک کے تعلقات کی نوعیت اور شدت طے کرتے ہیں۔ انیسویں صدی کے دوران عراق میں عثمانیوں اور قجر خاندان کے درمیان چند جنگوں کے سوا دونوں ممالک کی سرحدیں مجموعی طور پر پُرسکون رہی ہیں۔ سچ یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اس قدر پُرسکون سرحدیں شاید ہی ملیں۔ خوف اور احتیاط ماضی کی تلخیوں کو دیکھتے ہوئے ترکی نے اب روس اور ایران کے حوالے سے جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے، وہ خوف اور احتیاط کا مرکب ہے۔ ترکی کے معاملے میں روس نے مجموعی طور پر وہی پالیسی اختیار کر رکھی ہے جو کسی بڑے اور طاقتور ملک کی چھوٹے ملک کے حوالے سے ہوتی ہے۔ جب کبھی ترکی کوئی غلطی کرتا ہے تب روس کی طرف سے سزا دینے میں دیر نہیں لگائی جاتی۔ حقیقت یہ ہے کہ ماسکو اب بھی انقرہ کو حقیقی احترام کی نظر سے نہیں دیکھتا۔ یہی سبب ہے کہ روس نے شام میں بشار انتظامیہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ترک کوششوں کو شدید نفرت کی نظر سے دیکھا ہے کیونکہ بشار انتظامیہ کو زیادہ سے زیادہ مستحکم رکھنا روس کی پالیسی رہی ہے۔ روس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھی کر گزرے گا کہ شام کے بحران میں ترکی فاتح بن کر نہ ابھرے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا شام میں حتمی مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ انقرہ کو زیادہ سے زیادہ ذلت سے دوچار کیا جائے اور ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان پر واضح کردیا جائے کہ ترکی کو روس سے ڈرتے ہی رہنا چاہیے۔ روس نے شام کی حدود میں کردش پیپلز ڈیفنس یونٹس سے قریبی تعلقات استوار کیے ہیں، جو ترکی میں قائم کردستان ورکر پارٹی سے بھی اچھے تعلقات کے حامل ہیں۔ کردستان ورکر پارٹی کے خلاف ترک فورسز ایک مدت سے لڑتی آرہی ہیں۔ امریکی پالیسی شام میں امریکا نے بھی داعش کے خلاف بہتر نتائج کے حصول کے لیے کردش پیپلز ڈیفنس یونٹس سے اچھے تعلقات استوار کر رکھے ہیں۔ امریکی پالیسی میں اس بات کی گنجائش پیدا کردی گئی ہے کہ جہاں داعش نہیں ہے وہاں کردش پیپلز ڈیفنس یونٹس سے بہتر تعلقات استوار کیے جارہے ہیں۔ روس نے کردش ڈیفنس یونٹس سے جو تعلقات استوار کر رکھے ہیں، وہ ہر اعتبار سے ترکی مخالف ہیں۔ شام میں ترکی جب بھی کوئی معاہدہ کرے گا، روس اسے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنے زیادہ سے زیادہ فائدے اور ترکی کے زیادہ سے زیادہ نقصان کے لیے استعمال کرے گا۔ ایران نے شام کے معاملے میں ترکی سے تعلقات میں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ ایرانی قیادت نہیں چاہتی کہ اس مرحلے پر کوئی بڑی لڑائی یا معرکہ آرائی شروع کی جائے۔ ایرانی قیادت شام میں ایران کی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف سرگرم عمل گروپ کے لیے ترکی کی حمایت کو دو طرفہ تعلقات میں توازن رکھنے کے لیے استعمال کیے جانے والے تاریخی معاہدے اور میکینزم کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے۔ ڈھکی چھپی جنگ شام میں ترکی اگر ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کو یا ایران ترکی کے حمایت یافتہ گروپوں کے خلاف جاتا ہے تو خرابیوں کا بڑھنا لازم ہے۔ ایسے میں دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات داؤ پر لگ جاتے ہیں۔ اس وقت شام میں ایرانی مفادات بہت اچھی حالت میں ہیں۔ ایسے میں ایران چاہے گا کہ ترکی سے توازنِ طاقت کے معاملے میں اپنی حیثیت اپنی مرضی کے مطابق منوالے۔ اس کے لیے لازم ہے کہ ایرانی قیادت کسی نہ کسی طور ترکی کو بشار مخالف جنگجوؤں کی حمایت اور مدد سے روکے۔ ایرانی قیادت کو شام میں ترکی کے ساتھ ہر قدم سوچ سمجھ کر اور پوری احتیاط کے ساتھ اٹھانا ہوگا۔ اگر ایرانی قیادت ترکی کے ساتھ طاقت کا توازن برقرار رکھنا چاہتی ہے تو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ترکی اس کی پوزیشن تسلیم کرے اور اس کے خلاف جانے سے گریز بھی کرے۔ ترکی اگر ایران اور روس سے تعلقات بہتر بنانا اور اشتراکِ عمل کا دائرہ وسیع کرنا چاہتا ہے تو لازم ہے کہ نیٹو سے اس کے تعلقات کی سطح نیچے آئے۔ اس وقت حالات ایسے نہیں کہ ایسا کچھ فوری طور پر رونما ہو یا ہونے لگے۔ ترکی اور نیٹو کے تعلقات میں خرابی کے لیے کسی بڑے طوفان کا برپا ہونا لازم ہے۔ ۲۰۰۲ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سے رجب طیب ایردوان کی جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی (اے کے) نے ترکی میں امریکا مخالف جذبات کی لہر پر سواری کی ہے۔ عراق اور شام میں امریکا نے جو کچھ کیا ہے، وہ بھی ترکی میں امریکا مخالف جذبات کو مزید ہوا دینے کا باعث بنا ہے۔ ترکی میں اے کے پارٹی کا گڑھ سمجھے جانے والے حلقوں میں امریکا کے خلاف شدید جذبات پائے جاتے ہیں۔ شام میں فرینڈلی فائر کے بہت سے واقعات رونما ہوئے، جن میں ترک اور امریکی فوجیوں یا ان کے پراکسیز نے ایک دوسرے کو غلطی سے نشانہ بنادیا۔ ایسا کوئی بھی واقعہ کسی بڑے تنازع میں تبدیل ہوسکتا تھا مگر ایسا نہیں ہوا۔ امریکا اور نیٹو کے خلاف ترکی بھر میں شدید مخالفانہ جذبات کے پائے جانے سے یہ ہوسکتا ہے کہ ترک قیادت روس اور ایران کی طرف جھکنے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کرلے۔ (ترجمہ: محمد ابراہیم خان) “Turkey Cozying up to Russia and Iran”.(“The Washington Institute for Near East Policy”. September 1, 2017) Previous حکمرانی بذریعہ ’’سیاسی اسلام‘‘ Next میانمار کی قتل گاہ Be the first to comment Leave a Reply Cancel reply Your email address will not be published. Comment Name * Email * Website Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. Δ This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed. معارف فیچر مینو مختصر مختصر انٹرویوز شخصیات رپورٹ خبریں ہماری مطبوعات گزشتہ شمارہ معارف فیچر یکم دسمبر 2021 December 1, 2021 0 عدم مساوات کے خلاف عالمی جنگ December 1, 2021 0 چین اور روس، برطانیہ کی سلامتی کے لیے ممکنہ خطرہ ہیں December 1, 2021 0 ’’مسلم صیہونیت‘‘۔ ایک نیا ابھرتا ہوا فتنہ! December 1, 2021 1 افغانستان: غلطیوں کے اعادے سے گریز December 1, 2021 0 بھارت چین تعلقات:ایک نیا تناظر December 1, 2021 0 آلودگی سے کراہتے سمندر December 1, 2021 0 مطلق العنانیت سے بڑھ کر کوئی وبا نہیں! December 1, 2021 0 ہم کب تک ہیں؟ December 1, 2021 0 اسلامی اساس پر علوم کی تدوینِ نو December 1, 2014 0 Archives Archives Select Month November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 May 2022 April 2022 March 2022 December 2021 November 2021 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 August 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 September 2019 August 2019 July 2019 June 2019 May 2019 April 2019 March 2019 February 2019 January 2019 December 2018 November 2018 October 2018 September 2018 August 2018 July 2018 June 2018 May 2018 April 2018 March 2018 February 2018 January 2018 December 2017 November 2017 October 2017 September 2017 August 2017 July 2017 June 2017 May 2017 April 2017 March 2017 February 2017 January 2017 December 2016 November 2016 October 2016 September 2016 August 2016 July 2016 June 2016 May 2016 April 2016 March 2016 February 2016 January 2016 December 2015 November 2015 October 2015 September 2015 August 2015 July 2015 June 2015 May 2015 April 2015 March 2015 February 2015 January 2015 December 2014 November 2014 October 2014 September 2014 August 2014 July 2014 June 2014 May 2014 April 2014 March 2014 February 2014 January 2014 December 2013 November 2013 October 2013 September 2013 August 2013 July 2013 June 2013 May 2013 April 2013 March 2013 February 2013 January 2013 December 2012 November 2012 October 2012 September 2012 August 2012 July 2012 June 2012 May 2012 April 2012 March 2012 February 2012 January 2012 December 2011 November 2011 October 2011 September 2011 August 2011 July 2011 June 2011 May 2011 April 2011 March 2011 February 2011 January 2011 December 2010 November 2010 October 2010 September 2010 August 2010 July 2010 June 2010 May 2010 April 2010 March 2010 February 2010 January 2010 December 2009 November 2009 October 2009 September 2009 August 2009 July 2009 June 2009 May 2009 April 2009 March 2009 February 2009 January 2009 December 2008 November 2008 October 2008 September 2008 August 2008 July 2008 June 2008 May 2008 April 2008 March 2008 February 2008 January 2008 December 2007 November 2007 October 2007 September 2007 August 2007 July 2007 June 2007 May 2007 April 2007 March 2007 February 2007 January 2007 December 2006 November 2006 October 2006 September 2006 August 2006 July 2006 June 2006 May 2006 April 2006 March 2006 February 2006 January 2006 December 2005 November 2005 October 2005 September 2005 August 2005 July 2005 June 2005 May 2005 April 2005 March 2005 February 2005 January 2005 December 2004 November 2004 October 2004 September 2004 August 2004 July 2004 June 2004
سب سے پہلے تو قوم کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے پر مبارک باد ہو۔ ہمارے دشمن تو بلیک لسٹ کی طرف پاکستان کو دھکیل رہے تھے۔ عمران خان حکومت کی طرف سے احسن اقدامات کے باعث پاکستان ایک طرف بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے محفوظ رہا دوسرے گرے لسٹ سے بھی نکل گیا۔ اس کے ساتھ ہی ایک اور کنفیوژن بھی جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب نے یہ کہہ کر دور کر دی کہ وہ 20نومبر کو اپنی مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان کا توسیع لینے کا ارادہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ چند ہفتوں میں نئے آرمی چیف کا نام سامنے آ جائے گا۔ ابھی نام سامنے آ جاتا تو بہتر تھا کہ قیاس آرائیوں اور چہ میگوئیوں کا سلسلہ رُک جاتا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے عمران خان کی نااہلیت کا فیصلہ بھی آ چکا ہے۔ اس پر مثبت اور منفی دونوں طرح کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ عمران خان نے کل ہی سات میں سے چھ قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ سیٹیں پی ٹی آئی کے ان ایم این ایز کے استعفوں کے بعد خالی ہوئی تھیں جن کے استعفے راجہ پرویز اشرف نے منظور کیے تھے۔ یہ وہ حلقے ہیں جہاںتحریک انصاف کے مقابلے میں ہارنے والے امیدواروں نے تحریک انصاف کے جیتنے والے امیدوار کے مقابلے میں مجموعی طور پر قریباًدگنا ووٹ حاصل کیے تھے۔ گویا ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو ہرانے کا مکمل یقین تھا۔ مگر عمران خان خود ہی ہر حلقے سے کھڑے ہو گئے اور جیت بھی گئے۔ اس سے ان کی عوامی مقبولیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ گو کہ مقبولیت کا مطلب یہ نہیں کہ اگر ان پر ایسے الزامات ثابت ہو جائیں جن کی پاداش میں سزا ہو سکتی ہے تو سزا نہ دی جائے مگر توشہ خانہ کیس کو تحریک انصاف قرار دیتی ہے کہ یہ عمران خان کو سیاست سے آئوٹ کرنے کے لیے بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن پہلے بھی درجن بھر فیصلے پارٹی کے خلاف دے چکا ہے جو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں مسترد ہو گئے تھے۔ توشہ خانہ میں دیا جانے والا فیصلہ بھی ایسا ہی لگتا ہے۔ ’’نوائے وقت‘‘ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق اس کیس میں عمران خان کی نااہلی کی مدت موجودہ اسمبلی تک ہو گی۔ توشہ خانہ سے حاصل تحائف اثاثوں میں ڈیکلئرنہ کرکے آرٹیکل 63ون پی کے تحت نااہل ہوئے۔ کہا گیا ہے کہ یہ متفقہ فیصلہ ہے مگر تحریری فیصلہ اس لیے جاری نہیں کیا گیا کہ بیماری کے باعث پنجاب کے الیکشن کمشنر بابر حسن بھروانہ کے دستخط نہیں ہوئے۔ آخر اتنی جلد بازی کی کیا ضرورت تھی ،یہ سوال کئی حلقوں کی طرف سے اٹھایا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ عمران خان پر ان تحائف کو ایک خاص مدت کے دوران ڈیکلئر نہ کرنے کا الزام ہے۔ کل مالیت چند کروڑ روپے بنتی ہے، ایک طرف اس پر عمران خان کو نااہل قرار دے دیا گیا دوسری طرف نیب میں موجود11سو ارب روپے کے کیسز ختم کیے جا رہے ہیں۔ اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث سیاسی لیڈروں کی بریت کے فیصلے سامنے آ رہے ہیں۔ کیا عجیب منطق دی جاتی ہے کہ مجرم سامنے کھڑا اقرار کرے تو بھی مجرم استغاثہ نے ثابت کرنا ہے۔ نوازشریف 2013ء کے انتخابات کے بعد اقتدار میں آئے تو انہوں نے کراچی کی ایک کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جج کے سامنے کھڑا مجرم اعتراف کر رہا ہے تھا جبکہ جج اسے بے گناہ لکھ رہا تھا۔ اب وہ صورت حال قانون کا درجہ اختیار کر گئی ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے عمران خان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد ملک بھر میں احتجاج کیا گیا جو پُرامن رہا۔ توشہ خانہ کیس میں دیا جانے والا یہ فیصلہ اب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جائے گا۔ دیکھنا ہے کہ اس کا وہاں کیا مستقبل ہوتا ہے۔ اگر عمران خان کے حق میں فیصلہ نہیں آتا تو بھی وہ اگلی اسمبلی کا الیکشن لڑ سکیں گے۔ نوازشریف سے موازنہ پھر بھی نہیں بن سکا۔ ویسے اس فیصلے پر عالمی میڈیا پاکستان کے نظام عدل پر انگلیاں اٹھا رہا ہے۔ قارئین!توشہ خانہ دراصل اس سرکاری خزانے کو کہتے ہیں جو پاکستانی صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور وزیروں کو ملنے والے غیرملکی تحائف جمع کرتا ہے۔اس کا باقاعدہ ریکارڈ ہوتا ہے۔ماضی میں بھی سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کی بیگم نے توشہ خانہ سے غیرممالک سے ملنے والے تحائف کوڑیوں کے مول اپنے پاس رکھ لیے۔ اس میں گاڑیاں ،قیمتی نوادرات اور خاص طور پر ترکی کی خاتونِ اول سے ملنا والا ہیروں کا وہ ہار بھی شامل تھا جو طیب اردگان کی بیگم نے اپنے گلے سے اتار کر اس وقت سیلاب زدگان کے ریلیف فنڈ میں دیا تھا۔اور ساتھ میں یہ الفاظ کہتے تھے کہ ’’برصغیرہندوستان کی مسلمان عورتوں نے تحریک خلافت کے دوران جب ترکی کی خلافت بچانے کی تحریک چلی تھی تو اپنے زیورات اتار کر تحریک خلافت میں عطیات کر دیئے تھے۔‘‘بعد میں جب بات گھر سے باہر نکلی تو بادل نخواستہ پاکستان کی خاتون اول فوزیہ گیلانی صاحبہ کو یہ ہیروں کا سیٹ واپس کرنا پڑا۔اسی طرح جناب نوازشریف ،راجہ پرویز اشرف اور آصف علی زرداری نے بحیثیت صدر قیمت تحائف اور لگژری گاڑیاں کوڑیوں کے مول حاصل کیں حالانکہ ضابطے کے مطابق توشہ خانہ میں آئی ہوئی گاڑی خریدی نہیں جا سکتی۔جب کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے جب گھڑی اور دیگر تحائف خریدنے کے لیے خواہش ظاہر کی تو انہیں بتایا گیا کہ ضابطے کے مطابق آپ ان تحائف کا 20فیصد جمع کروا کر یہ نوادرات حاصل کر سکتے ہیں۔تو اس پر عمران خان نے کہا کہ ایمانداری سے دیکھا جائے تو 20فیصد ادا کرکے لیے جانے والے تحائف مناسب نہیں ، اس لیے آئندہ توشہ خانہ سے اصل قیمت کی50فیصد ادائیگی کرکے کوئی بھی تحفہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔قارئین! اب اس سارے کھیل میں کون اہل ہے اور کون نااہل، اس کا فیصلہ میں قارئین نوائے وقت پر چھوڑتا ہوں۔ Column Name Search Select Year 2011 2012 2013 2014 2015 2016 2017 2018 2019 2020 2021 2022 Select Month January February March April May June July August September October November December Search Next Home Back Main Menu Home About The Author Columns Books Gallery Contacts Published Books Afkar e Sehar Benazir Bhutto Edison Grand Agenda Jeenay ka Fun Sadion Ka Beta Taliban Aur Aalmi Aman Jalawattan Leader Mashriq Maghrib Milaap Pakistan Ki Kharja Policy Sohar Wardi sey Wardi Tak The Great Three 20 Dictators of The 20th Century Hakayat Roomi Taliban: The Global Threat
عمائدین علاقہ اور مشران کی شرکت، 130 چھوٹے بڑے صلح کیے،اگر کوئی احتساب کرنا چاہتے ہیں تو میں تیار ہوں‘ رحمن اللہ On نومبر 22, 2021 176 Share کرک(نامہ نگار) ویلیج کونسل پلوسہ سر اُمیدوار برائے جنرل کونسلر رحمن اللہ کے حجرے میں انتخابی مشاورتی میٹنگ، عمائدین علاقہ اور مشران کی شرکت، 130 چھوٹے بڑے صلح کیے۔اگر کوئی احتساب کرنا چاہتے ہیں تو میں تیار ہوں،گزشتہ روز ویلیج کونسل پلوسہ سر میں اُمیدوار برائے جنرل کونسلر رحمن اللہ کے حجرے میں انتخابی مشاورتی میٹنگ منعقد ہوئی، میٹنگ کا با قاعدہ آغاز تلاوتلاوت کلام پاک سے ہوا، میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے اُمیدوار برائے جنرل کونسلر رحمن اللہ نے کہا کہ میں اپکا شکریہ ادا کرنا چاہتاہوں کہ اپ لوگوں نے میٹنگ میں شرکت کی، اپ لوگوں نے ہمیں پہلے بھی ازمایا ہے، اسی لیے آج 90 فیصد سے زیادہ لوگ میری تائید کرتے ہے، اپ لوگوں کا جمع ہونا میرے لیے اعزاز ہے، گرلز سکول کیمانٹری کیلئے خالی اسامیوں کی تعیناتی میں بھا گ دوڑ کی، اس وجہ سے ہمارا سکو ل تین دفعہ ضلع کرک میں پہلی پوزیشن پر براجمان ہوا، بی ایچ یو غونڈہ شمشکی میں ایل ایچ وی، ڈاکٹر، ای پی آئی ٹیکنیشن کی کمی کو پورا کرنے کیلئے کر دار ادا کریا، متعدد دفعہ حفاظتی ٹیکوں کے مہم چلائین، کورونا ویکسیشن مہم کا آغاز بھی یہاں سے ان کے شناختی کارڈ بھی گھر گھر پہنچائے، میں نے تمام دیہات میں اجتماعی کام کیے اور بلا تفریق اور تعصب فنڈز استعمال کیا، اگر کوئی میرا احتساب کرنا چاہتا ہے تو ہر وقت تیار ہوں۔130 چھوٹے بڑے صلح کیے، ایسے پڑھے لکھے شخص کوووٹ دیں جو کہ اپکو ہر وقت درمیان میں ہو، مین وہ کام کروں گا جو میری بھس میں ہو گا۔ اگر ناظم کی سیٹ پر براجمان ہوا تو آپکے پیسے محفوظ ہواتھوں میں ہونگے۔ اداروں میں بھی اپکے کام کریں گ ے، جو صلح میری نگرانی میں ہوئے کسی کی طرف داری نہیں کی، میٹنگ کی صدارت ملک حواس خان نے کی میٹنگ سے اسلام میر، مفتی بہرام، ملک اعظم خان، فاروق خٹک سمیت متعدد سماجی شخصیات اور مشران نے شرکت کی، اور آخر میں ظہرانے کا بندوبست بھی کیا گیا تھا، وہان پر موجودہ افراد نے رحمن اللہ کو بھر پور سپورٹ کرنے کا وعدہ کیا۔ میٹنگ میں سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی
کابل {پاک صحافت} طالبان کے اندر اندرونی لڑائی شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے اس گروپ میں نسلی تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ افغانستان سے باخبر ذرائع۔ بتایا گیا ہے کہ طالبان نے اپنے ایک کمانڈر کو ہلاک کرنے کی سازش رچی ہے جس کا تعلق افغانستان کی ہزارہ نسل سے ہے۔ طالبان کمانڈر مولوی مہدی مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے افغانستان کی ہزارہ ذات کی حمایت کے حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا۔ انہوں نے طالبان کی اس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کی ہزارہ برادری کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ دریں اثنا، بتایا گیا ہے کہ پیر کو طالبان کے وفد کی جانب سے عالم دین مہدی مجاہد کے ساتھ ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ دوسری جانب منگل کو افغانستان کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ طالبان نے اپنے ہزارہ کمانڈر مولوی مہدی مجاہد کو قتل کرنے کے لیے کچھ لوگ بھیجے ہیں۔ طالبان کے ہزارہ کمانڈر مولوی مجاہد کے قریبی ذرائع کے مطابق مولوی مہدی مجاہد طالبان کے ارادوں سے آگاہ ہونے کے بعد کابل چھوڑ کر بلخاب چلے گئے۔ طالبان کا یہ ہزارہ کمانڈر اس وقت گرفتاری یا مارے جانے کے خطرے میں ہے۔ طالبان کے اندر گہرے نسلی اختلافات کی کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ دو روز قبل طالبان کے ازبک کمانڈر قاری احسان اللہ طوفان اور پشتو کمانڈر ملا منصور جاوید کے درمیان جھڑپ میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ پشتو کمانڈر ملا منصور جاوید ازبک کمانڈر قاری احسان اللہ کو اسلحہ چھین کر گرفتار کرنا چاہتے تھے۔ دریں اثناء طالبان کے ایک اور کمانڈر قاری صلاح الدین ایوبی نے قاری احسان اللہ طوفان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ افغانستان کا معاشرہ کم از کم 14 ذاتوں پر مشتمل ہے۔ ان ذاتوں کے درمیان اختلافات بعض اوقات سنگین تصادم کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔ یہ مسئلہ افغانستان میں حکمران جماعت کے لیے ہمیشہ درد سر بنا ہوا ہے۔ Short Link Copied ٹیگز افغانستان اندرونی لڑائی کمانڈر مہدی مجاہد نسلی تشدد ہزارہ کمانڈر Facebook Twitter Pinterest WhatsApp گزشتہ مضمونآج کے مسائل کے ذمہ دار عمران خان اور اسپیکر ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب اگلا مضمونوزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دورہ ایران پر روانہ ed2 متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے روس کی تیل کی قیمت کو طے کرنا ایک کمزور اقدام ہے، زیلینسکی انگلینڈ میں ہڑتالوں کی لہر اور حکومت کی جانب سے فوج کے استعمال کا امکان احمد مسعود: افغانستان کے بارے میں امریکہ کا نقطہ نظر مبہم ہے جواب چھوڑ دیں جواب منسوخ کریں براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں! اپنا نام یہاں درج کریں آپ نے غلط ای میل پتہ درج کیا ہے! برائے مہربانی اپنا ای میل پتہ یہاں درج کریں میرے براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ کریں اگلا وقت میں تبصرہ کریں. پاک صحافت نیٹ ایک مقبول عام معلوماتی پورٹل ہے، جس سے روزانہ ایک میلین سے زائد افراد استفادہ کرتے ہیں۔ پاک صحافت کا انگریزی ایڈیشن اگست 2007 میں شروع کیا گیا جو لاکھوں افراد تک دنیا کی آواز کامیابی سے پہچنا رہا ہے۔ پاک صحافت سے منسلک اعلیٰ تربیت یافتہ صحافی اورکمال درجے کی تحقیقی صلاحیتوں کے حامل ملٹی میڈیا ماہرین ذرائع ابلاغ کی تیز ترین دنیا سے ہم آہنگ خبریں اور عمیق تجرئیے ہمہ وقت قارئین پاک صحافت کی خاطر تیار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس فائرنگ میں فوج کا ایک جوان اور بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک ہیڈ کانسٹیبل شہید ہو گیا اور دو شہریوں کی بھی موت ہو گئی: فائل فوٹو۔ جموں۔ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرکے مسلسل کی جا رہی فائرنگ کو دیکھتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت نے بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن کے نزدیک واقع تمام اسکولوں کو اگلے حکم تک بند کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ UNI Last Updated : January 20, 2018, 12:46 IST Share this: جموں۔ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرکے مسلسل کی جا رہی فائرنگ کو دیکھتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت نے بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن کے نزدیک واقع تمام اسکولوں کو اگلے حکم تک بند کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے کل رات ہی سامبا اور کٹھوا میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک مارٹر سے گولہ باری کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ سرحدی ضلع راجوری اور پونچھ میں بھی پاکستانی فوج فائرنگ کر رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس فائرنگ میں فوج کا ایک جوان اور بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک ہیڈ کانسٹیبل شہید ہو گیا اور دو شہریوں کی بھی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ اس فائرنگ میں دو بی ایس ایف جوانوں سمیت 50 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ بی ایس ایف کے ایک اہلکار کے مطابق فوج اور بی ایس ایف کے جوان پاکستان کی اس فائرنگ کا منھ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ اس سے پہلے جمعرات کو پاکستانی فوج کی جانب سے ارنيا سیکٹر میں کی گئی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان شہید ہو گیا تھا۔ واضح ر ہے کہ بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے نزدیک حالات کافی کشیدہ ہیں۔ تازہ معلومات ملنے تک جموں میں بین الاقوامی سرحد کے قریب فائرنگ اب بھی جاری ہے۔ First published: January 20, 2018, 12:46 IST سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔ جموں و کشمیرلائن آف کنٹرولپاکستان کی طرف سے فائرنگ فوٹو ... ... ... LIVE TV سیکشن انٹرٹینمنٹ معیشت دلچسپ اسپورٹس جرائم عالمی منظر قومی منظر فوٹو ویڈیو RSS Sitemap تازہ خبر پاکستان میں دولہے نے دلہن کو دیا تحفے میں گدھا، خوشی سے جھوم اٹھی دلہن ، بتائی وجہ Splitsvillaکنٹیسٹنٹ کے ساتھ بولڈ ہوئیں بھوجپوری اداکارہ، اکشرا سنگھ، وائرل ہو رہی رومانس سے بھری تصویریں کپڑے بدلتے ہوئی طالبہ کا ویڈیو بنا رہے تھے لڑکے، مخالفت کرنے پر کی مار پیٹ، ٹیچر نے نہیں کی کوئی کارروائی پیڑ اکھڑ کر پٹرول پر گرے، پارک کاروں پر گری دیوار، طوفان مینڈوس نے تمل ناڈو میں خوب مچائی تباہی یوکرین جنگ کی وجہ سے ہندوستان روس سربراہی اجلاس ملتوی، حکومت نے وزیراعظم مودی کے دورے کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ کریں سائٹ میپ پرائیویسی پالیسی Cookie Policy Advertise With Us NETWORK 18 SITES News18 India CricketNext News18 States Bangla News Gujarati News Urdu News Marathi News TopperLearning Moneycontrol Firstpost CompareIndia History India MTV India In.com Burrp Clear Study Doubts CAprep18 Education Franchisee Opportunity CNN name, logo and all associated elements ® and © 2017 Cable News Network LP, LLLP. A Time Warner Company. All rights reserved. CNN and the CNN logo are registered marks of Cable News Network, LP LLLP, displayed with permission. Use of the CNN name and/or logo on or as part of NEWS18.com does not derogate from the intellectual property rights of Cable News Network in respect of them. © Copyright Network18 Media and Investments Ltd 2016. All rights reserved.
JavaScript is disabled. For a better experience, please enable JavaScript in your browser before proceeding. You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser. انتخابی حلقہ پاکستان تحریک انصاف انتخابی حلقوں میں اس دھاگے میں پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی حلقوں میں پوزیشن کا جائزہ لیا جائے گا۔ ہر شخص جو جس شہر اور حلقہ میں ہے وہ وہاں کے مضبوط امیدوار اور ان کا تقابل تحریک انصاف کی مقبولیت اور متوقع امیدواروں کے حساب سے لکھ سکتا ہے تاکہ اندازہ ہو کہ کیا صورتحال ہے۔ صورتحال الیکشن کے نتائج آنے تک...
اہل سنت ہمارے بھائی ہیں ہم ان کے جذبات و احساس کا خیال رکھتے ہیں وہ بھی ہمارے جذبات و احساسات کا خیال رکھیں بحرین کے اقدام مقبوضہ بیت المقدس، مسجدِ اقصیٰ اور مسئلہ فلسطین سے غداری ہے غاصب صیہونی حکومت اور بحرین کے مابین روابط کی برقراری فلسطینی عوام سے خیانت ہے مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کے خلاف ایرانی عوام نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے امام زین العابدین علیہ السلام کی حیات طیبہ پوری انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے امام کے حرم کو قاریوں، حفاظ اور مفسرین قرآن کی تربیت کا مرکز ہونا چاہئے عرب لیگ بھی صیہونیوں کے جال میں قرآن کی توہین خطے میں امریکا و اسرائیل کے نقشہ کو فراموش کرنے کی سازش ہے عراقی حکومت نے کرونا کی وجہ سے اربعین کے موقع پر غیر ملکی زائرین کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے حکومت جواب دے کہ مجالس و جلوس پر مقدمات کا اندراج کس قانون کے تحت کیا جا رہا ہے ۱۵ ستمبر سے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کا اعلان ملک میں مذہبی تنازعہ دشمن کی طرف سے صدی معاملہ کو کامیاب بنانے کی ناکام کوشش کا جز ہے قدس شریف کے غداروں میں بحرین بھی شامل ہونے کی کوشش میں عراق میں امریکی فوج کی کوئی ضرورت نہیں فلسطینی گروہوں کے اختلافات ختم اور قومی حکومت تشکیل دی جائے عرب اور اسلامی ممالک کہاں ہیں؟ اہل تشیع اور اہلسنت برادران مل کر تکفیری عناصر کے ذریعہ فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کو ناکام بنائے نگے ہم نے گردنیں کٹا دی ہیں، لیکن یزیدیت کی اطاعت قبول نہیں کی حوزہ علمیہ ایران کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کی تقریب حامعۃ الزہرا (س) کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کی مشترکہ تقریب یزیدی دہشت گرد تنظیم نے ڈھاکہ کی جامع مسجد میں دھماکا کیا جس میں ۱۲ نمازی جاں بحق اور ۲۵زخمی پاکستان کو کسی خاص مسلک کی ریاست نہیں بننے دیں امام کعبہ کی اسلام کے دشمن اور مسلمانوں کا قتل اعم کرنے والے عناصر سے محبت کرنے کی تاکید قابل تشویش ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ہم سرزمین فلسطین کی ایک انچ زمین کو بھی نظر انداز نہیں کریں گے توہیں اہلبیت (ع) کے مرتکب افراد گرفتار نہ کیے گئے تو ہم ریاست گیر تحریک چلانے پر مجبور قائد انقلاب اسلامی کی مدد، امام حسین علیہ السلام کی مدد ہے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور قران پاک جلائے جانے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے قائد انقلاب اسلامی کا تعلیم و تربیت ادارے کے سربراہوں کے سالانہ جلسہ سے خطاب امام زین العابدین علیہ السلام کی زندگی کا مختصر جائزہ فقہ نے عاشورا کے نور کی تابش کو تاریخ کی وسعتوں تک پہنچایا کربلا حق و باطل کی پہچان کا اصلی معیار ہے روز عاشورہ کی صبح کربلا کا میدان ۱۰ محرم یومِ عاشورہ کے اعمال ہمارے قوم کی حالت اور اس کا ذمہ دار ۔ ۔ ۔ ؟ جناب حبیب بن مظاہر کا بنی اسد کو امام حسین(ع) کی مدد کے لیے آمادہ کرنا روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے گنبدوں پر سیاہ علم نصب و عزاخانہ میں تبدیل امام حسین اور کربلا سے مربوط عنوان پر کتابیں ڈیجیٹل لائیبریری پر استفادہ کے لئے موجود بحرین میں صہیونیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ولی فقیہ کے حکم پر عمل فتنہ سے رہائی کا راستہ ہے مباہلہ اور اسکا پیغام مباہلہ سو فی صد پیغمبر اکرم ص کے ایمان اور دعوت کی صداقت کا پتہ دیتا ہے ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی غیر مشروط آزادی کے لئے نائیجیریا میں احتجاجی مظاہرہ شہید حسینی کی محبت کا راز ان کی شجاعت، بصیرت اور عالم با عمل ہونا ہے حضرت میثم تمار علیہ السلام امام موسیٰ کاظم علیہ السلام علم و تقویٰ میں اپنے والد گرامی کے نمونہ تھے حضرت عباس (ع) کے روضہ مبارک کے ایوان طلائی کی نقاب کشائی تقریب کی تصاویر عالمی ادارہ صحت نے کیا خبردار کہ کورونا کا کوئی جادوئی علاج نہیں امریکا کی اب عراق میں کوئی ضرورت نہیں رسا نیوز ایجنسی کے سربراہ نے امام صادق ع یونیورسیٹی کے سربراہ سے ملاقات کی قائد انقلاب اسلامی سے عراق کے وزیر اعظم کی ملاقات عقلمند و سمجھدار لوگوں کی معاشرت و دوستی, اخلاقی کمال و ترقی کا سبب ہوتا ہے مسجد مقدس جمکران میں حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت پر عزاداری رسا نیوز ایجنسی کے سربراہ کا آیت اللہ مجتهد شبستری کے ساتھ ملاقات پہلی رحمت جو آسمان سے زمین پر نازل ہوئی، ۲۵ ویں ذی القعدہ کا دن تھا آیت اللہ خامنہ ای اور آیت اللہ سیستانی عالمی سامراج کی آنکھ میں کانٹا ہیں علامہ شہید سید اسماعیل بلخی آیت اللہ یعقوبی کے آفس نے کرونا سے مقابلہ کے لئے نئی پہل کی رواں برس حج میں عازمین کی تعداد کو بڑے پیمانے پر کم کرنے کی تجویز پر غور امام خمینی کی ذات کا ہر پہلو جامع اور روشن ہے صادق آل محمد ع نے دین اسلام کی تعلیمات کو پھیلانے کے لئے عظیم جدوجہد کی امام خمینی (رہ) نے سامراجی یعنی دنیا کو تباہ و غصب کرنے والا امریکا اور مغربی ممالک کے حکمران کو متعدد بار ناکامی سے روبرو کیا ۔ ‫‫کیٹیگری‬ : صفحہ اول » صفحہ اول 11 July 2009 - 12:02 ‫نیوز‬ ‫کوڈ‬: 7 فونت رھبر معظم انقلاب اسلامي دام ظلہ ھمارے اتحاد نے دشمن کو ناکام بناديا رسا نيوز ايجنسي :رھبر معظم سيد علي خامنہ اي نے اميرالمومنين علي ابن ابي طالب عليہ السلام کے يوم ولادت با سعادت کے موقع پر مختلف طبقات ک اجتماع خطاب سے کرتے ہوےکہا ھماري قوم کے ا?پسي اتحاد اور بموقع حضور نے ايکبار پھر نقشہ کو نقش بر ا?ب کرديا حضرت امير المومنين علي ابن ابي طالب عليہ الصلو? و السلام کے يوم ولادت با سعادت کےموقع پر حسينيہ امام خميني (رہ) ميں آج مختلف شہروں سے آنے والے مختلف عوامي طبقات کے اجتماع سے بڑا دلنشيں ماحول پيدا ہو گيا اور جذ بہ عقيدت سے مملوء اس فضا ميں حضرت علي عليہ السلام کو خراج تحسين پيش کيا گيا? <?xml:namespace prefix = o ns = "urn:schemas-microsoft-com:office:office" /> محبان اہل بيت عليہم السلام کے اس عظيم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رھبر معظم آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے اسلامي معاشرے ميں انصاف قائم کرنے اور اتحاد کي حفاظت پر حضرت اميرالمومنين عليہ السلام کي خاص توجہ کي جانب اشارہ کيا اور عالم اسلام بالخصوص ملت ايران کي اہم ترين موجودہ ضرورت کے مد نظر اتحاد اور دشمنوں کي سازشوں کي طرف سے ہوشياري کي نشاندہي کي? آپ نے حاليہ معاملے ميں مغربي حکومتوں کي آشکارا مداخلت پر ايراني عوام اور حکومت کے شديد رد عمل کي بابت انہيں خبردار کرتے ہوئے فرمايا: بارہ جون2009 کو ملت ايران کے عظيم و با شکوہ کارنامے اور پولنگ مراکز پر چار کروڑ عوام کي آمد کے شکرانے کا تقاضا، اتحاد کي حفاظت، باہمي ہمدردي، شفقت آميز نظر، جوش و خروش، عوام اور اہم شخصيات ميں انقلابي جذبے کا تسلسل اور دوست و دشمن کي شانخت ميں غلطي نہ کرنا ہے? آپ نے ملت ايران کے اتحاد و يکجہتي ميں اسلامي انقلاب اور اسلام کے کردار کي جانب اشارہ کرتے ہوئے اتحاد و ہم خيالي کي حفاظت کي ضرورت پر تاکيد کي اور فرمايا: بارہ جون کے با شکوہ اور بے مثال انتخابات سے جس ميں پچاسي فيصد لوگوں نے شرکت کي، ثابت ہو گيا کہ تيس سال کے بعد بھي اسلامي انقلاب اس انداز سے عوام کو ميدان ميں لانے پر قادر ہے، بنابريں دشمنوں نے بھي سرگرمياں شروع کر دي ہيں تاکہ عوام ميں اختلاف پيدا کريں اور کسي حد تک انہيں کاميابي بھي ملي ہے ليکن اب عوام کو چاہئے کہ اس سازش کو نقش بر آب کر ديں? رھبر معظم آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے اسلامي جمہوري نظام کي روشن و عياں پاليسي کي جانب اشارہ کيا جس کي رو سے صدارتي اميدواروں کي مقابلہ آرائي کنبے کے اندر کي مقابلہ آرائي ہے اور فرمايا: کنبے کے اندر کي يہ مقابلہ آرائي ممکن ہے کہ بعض اوقات غصے اور ناراضگي کا باعث بنے ليکن اس سے اغيار کا کچھ لينا دينا نہيں ہے? قائد انقلاب اسلامي نے ملک کے اندروني معاملات ميں دشمنوں کي مداخلت کا ہدف اختلاف و تفرقہ پيدا کرنا بتايا اور فرمايا: بعض مغربي ممالک کے صدر، وزير اعظم اور وزير خارجہ کي سطح کے حکام نے ايران کے ان داخلي امور ميں آشکارا مداخلت کي جن کا ان سے کوئي تعلق نہيں ہے اور پھر وہ يہ بھي کہتے ہيں کہ وہ ايران کے داخلي امور ميں مداخلت نہيں کرتے حالانکہ انہوں نے آشوب کو ہوا دي اور ايراني عوام کو آشوب پسند قرار ديا? قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ آشوپ پسند عناصر وہي ہيں جو مغربي حکومت کي جانب سے منظور شدہ بجٹ استعمال کر رہے ہيں? آپ نے فرمايا کہ يہ فطري بات کہ کچھ لوگ جن کے کينڈيڈيٹ کو کاميابي نہيں ملي افسردہ اور ناخوش ہوں ليکن اس کا مطلب آشوب برپا کرنا نہيں ہے کيونکہ انتخابات کے نتائج کے مطابق ملک ميں اکثريت اور اقليت موجود ہے اور اصول و ضوابط بھي ہيں? بنابريں ايراني عوام کو صيہونيوں کے تسلط والے يورپي اور امريکي ذرائع ابلاغ ميں آشوپ پسند قرار ديا جانا قوم کي توہين ہے? قائد انقلاب اسلامي نے بعض مغربي حکومتوں کے سربراہوں کو شديد انتباہ ديتے ہوئے فرمايا: يہ حکومتيں اپنے معاندانہ بيان اور روئے کي بابت محتاط رہيں کيونہ ملت ايران کي جانب سے اس پر رد عمل آئے گا? آپ نے ايراني قوم کو قدرت مند قوم اور اسلامي نظام کو مستحکم قرار ديا اور فرمايا: اگر اسلامي جمہوريہ کے حکام کے درميان کچھ اختلافات پيدا ہو گئے تب بھي دشمن کا مقابلہ کرنے اور ملک کي خود مختاري کي حفاظت کے سلسلے سب متفق اور ايک آواز ہيں، دشمن کو ياد رکھنا چاہئے کہ وہ ايراني قوم کي صفوں ميں خليج پيدا نہيں کر سکتا? قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا: تمام سامراجي ممالک کے سربراہوں کو ياد رکھنا چاہئے کہ جہاں بھي دشمنوں کے قدم پڑے، ايراني قوم اختلاف نظر کے باوجود دشمنوں کے خلاف متحد اور زوردار گھونسے ميں تبديل ہو جائے گي? قائد انقلاب اسلامي نے اغيار کي دشمني اور سازشوں کا ملت ايران کو تيس سالہ تجربہ ہونے کي ياد دہاني کرائي اور فرمايا: اس بھول ميں نہ رہئے کہ اگر آپ نے کسي ايک مکتب فکر کا بزعم خود دفاع کر ديا اور بعض افراد کے نام لے لئے تو وہ مکتب فکر آپ کي جانب راغب ہو جائے گا? ہرگز نہيں، ايسا کبھي بھي نہيں ہو سکتا، کيونکہ آپ کي دروغگوئي، ايراني عوام کے سامنے آشکارا ہو چکي ہے اور وہ واقف ہيں کہ آپ کا ہدف اہم شخصيات اور عوام کے درميان بد گماني پيدا کرنا اور اسلامي نظام سے اپنا بغض و کينہ نکالنا ہے? آپ نے فرمايا کہ بعض سامراجي ممالک خود اپنے استبداد کے مد مقابل کھڑے خود مختار و ثابت قدم اسلامي نظام کي نابودي کي آرزو دل ميں لئے ہوئے ہيں? قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ مغربي ممالک کي جانب سے بعض افراد کي حمايت اور بعض ديگر کي مخالفت، سب دھوکہ ہے کيونکہ ان کي نظر ميں، جو بھي اسلامي نظام، آئين اور ملت ايران کي امنگوں کا پابند ہے، دشمن ہے? قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا: اسلامي نظام کي تيس سالہ استقامت کے تجربے اور جارحيت پسند استبدادي سربراہوں پر پڑنے والے ملت ايران کے طما نچے کے بعد بھي کچھ مغربي حکام کي آنکھيں نہيں کھلي ہيں اور وہ بدستور اس ملت اور اس قوم کو حريصانہ نظروں سے ديکھ رہے ہيں جبکہ يہ ان کي بھول ہے جس کا نتيجہ انہيں بھگتنا پڑے گا? قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے اسلامي جمہوري نظام کے دشمن تشہيراتي اداروں کے بعض حاشيہ برداروں کي جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمايا: ايسے حاشيہ بردار گزشتہ برسوں ميں بھي نظر آتے رہے ہيں ليکن ان افراد کو ياد رکھنا چاہئے کہ يہ دشمن اور خونخوار بھيڑئے جب تک ان کے مفادات کا تقاضا رہا ان حاشيہ بردارو‎ں کو استعمال کريں گے اور اس کے بعد ردي کاغذ کي مانند کسي کونے ميں ڈال ديں گے? آپ نے آگاہي و بيداري اور دوست و دشمن کي شناخت کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا: يہ مٹھي بھر فريب خوردہ حاشيہ بردار، غلط اشارے دے رہے ہيں اور دشمن ان اشاروں کے فريب ميں آ گيا ہے، تاہم عوام، اہم شخصيات اور تمام دھڑے ہوشيار رہيں کہ دوست اور دشمن کي شناخت ميں ان سے غلطي نہ ہو اور دشمن کے ساتھ روا رکھا جانے والا برتاؤ دوست سے نہ کريں? قائد انقلاب اسلامي نے عوام کے تحفظ ميں خلل اندازي کرنے والے عناصر کا معاملہ دوسروں سے الگ کئے جانے کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا: اسلامي نظام، ان عناصر سے جو عوام کا چين و سکون چھين رہے ہيں اور نوجوانوں کو ڈرا دھمکا رہے ہيں، اپنے فرائض کے مطابق نمٹے گا? آپ نے فرمايا: بيدار و آگاہ قوم اور حق کے خلاف اٹھنے والا ہر فتنہ مٹ جاتا ہے، حاليہ معاملے ميں بھي دشمن نے جن فتنوں سے اميديں وابستہ کر رکھي تھيں، اللہ کے فضل و کرم سے ختم ہو گئے? قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ فتنہ دب جانے اور اس کي گرد و غبار چھٹ جانے کے بعد جو باقي بچے وہ حقيقت ہوتي ہے اور اصلي اور دائمي حقيقت، پر شکوہ انتخابات، تقريبا چار کروڑ عوام کي شراکت، تيس سال گزر جانے کے بعد اسلامي نظام پر ان کي اظہار اعتماد اور چوبيس ملين سے زائد ووٹوں سے صدر جمہوريہ کے انتخاب سے عبارت ہے? قائد انقلاب اسلامي نے حکام اور اسي طرح عوام کي جانب سے اس نعمت عظمي کي قدرداني کئے جانے اور اس پر شکر ادا کئے جانے کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا: اس عوامي پذيرائي پر منتخب صدر مملکت اور حکام کا فريضہ عوامي مسائل کے حل کے لئے ہمہ گير اور بھرپور خدمت اور ملک کي ترقي و عظيم ملت ايران کي حفاظت کے لئے سعي پيہم ہے? آپ نے عوام کے فريضے پر بھي روشني ڈالتے ہوئے فرمايا: ملت ايران کو بھي چاہئے کہ دشمن کي مرضي کے بالکل برخلاف سمت ميں يعني اتحاد و يکجہتي کي حفاظت، ہوشياري و آگاہي، مہر آميز و شفقت انگيز نگاہ، انقلابي جذبے کے تسلسل کي سمت بڑھے جو يقيني طور پر حضرت ولي عصر عجل اللہ تعالي فرجھ الشريف کي خوشنودي کا باعث ہوگا? قائد انقلاب اسلامي نے اپنے خطاب ميں پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے نزديک حضرت علي عليہ السلام کے مقام و مرتبے کا ذکر کيا اور حضرت امير المومنين عليہ السلام کي حيات مبارکہ کو اسلامي تربيت کا اعلي نمونہ اور امت مسلمہ کي سعادت و کامليت کے لئے بے شمار دروس کا خزينہ قرار ديا? آپ نے فرمايا: عظيم الشان امام کي زندگي سے ملنے والے دروس ميں ايک، اسلامي معاشرے ميں اتحاد و انصاف قائم کرنے کے لئے آپ کي حق پسندي ہے اور آپ نے اس راہ ميں بڑي دشواريوں کا سامنا کيا اور سخت امتحان دئے، حتي بعض مواقع پر اسلام کي مصلحت کو پيش نظر رکھتے ہوئے اپنے حق سے دستبرداري اختيار فرمائي? قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے مسلمانوں ميں اختلاف ڈالنے اور شيعہ و سني فرقوں کو ايک دوسرے کے مد مقابل کھڑا کرنے کي دشمن کي کوششوں کي دوبارہ ياد دہاني کرائي اور فرمايا: مشترکہ اہداف اور ضرورتوں کے پيش نظر عالم اسلام کو آج ماضي سے کہيں زيادہ اتحاد کي ضرورت ہے اور اگر مسلمان اپنے اتحاد کي حفاظت کريں تو دشمن اپنے مقاصد کي تکميل کے لئے ان کي کمزوريوں کا فائدہ نہيں اٹھا سکے گا? قابل ذکر ہے کہ اس اجتماع ميں لاء يونيورسٹي کے طلبا، تہران کے ائمہ جمعہ، رضاکاروں اور مشہد، اہواز، بوشہر، سنندج، ورامين، مہريز، انار، مبارکہ، ہرمز، نجف آباد، کاشان، اراک، شہر رئے اور سبزوار کے شہدا کے خاندان والوں نے شرکت کي? ختم خبر : رسا نيوز ايجنسي مختصر لینک rasanews.ir/300007 ‫شیئر‬ 0 تبصرہ بھیجیں نام: ایمیل: * ‫نظریہ‬: ‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں. ‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬ ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ ‫‫آکارئیو‬ ‫لینکس‬ سروے رپورٹ ‫موسم‬ سرچ ‫خبرنامہ‬ RSS اس ویب ‫سائٹ‬ کے تمام حقوق رسا نیوز کے لیے محفوظ ہیں | ہم سے رابطہ | ہمارے بارے میں Copyright © 2018 RasaNews.ir . All rights reserved
اگر اس معاملے کو رپورٹ نہ کیا گیا تو افراد کے خلاف انظباطی کارروائی کی جائے گی—تصویر: سول ایوی ایشن فیس بک پیج راولپنڈی: پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے طیاروں بالخصوص کیبن اور کاکپٹ میں عملے کے اراکین کے تمباکو نوشی کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام آپریٹرز (ایئرلائنز) کو قواعد و ضوابط کی پیروی اور عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر آف فلائٹ اسٹینڈرڈز نے اس بات کی نشاندہی کی کہ طیارے میں تمباکو نوشی ممنوع ہونے کی متعدد ہدایات کے باوجود یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے جو نہ صرف قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ اس اصول سے بھی صریح انکار ہے جس میں پاکستان میں رجسٹرڈ طیاروں میں ہر قسم کی تمباکو نوشی پر پابندی ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر آرڈیننس کے تحت تعزیراتی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: شاہین ایئر حادثہ: پائلٹ کے نشے میں ہونے کا انکشاف سول ایوی ایشن نے آپریٹرز کو ہدایت کی ہے کہ کاکپٹ عملے بشمول کیپٹن، فرسٹ آفیسر کو کاک پٹ میں تمباکو نوشی کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی کسی تیسرے فرد کو وہاں تمباکو نوشی کی اجازت ہے۔ ہدایت نامے میں کہا گیا کہ اگر کیپٹن کاکپٹ میں تمباکو نوشی کرے تو فرسٹ آفیسر جبکہ اگر فرسٹ آفیسر کرے تو کیپٹن اس کی شکایت کرے۔ سی اے اے کا کہنا تھا کہ اگر دونوں میں سے کسی نے بھی اس خلاف ورزی کی شکایت نہ کی تو دونوں کے خلاف سخت انظباتی کارروائی ہوگی جس میں ابتدائی طور پر جرمانہ کیا جائے گا تاہم خلاف ورزی دہرائے جانے کی صورت میں لائسنس کی توثیق اور معطلی پر عمل ہوگا۔ مزید پڑھیں: پاکستانی پائلٹ نے شراب نوشی کا الزام قبول کرلیا سی اے اے نے مزید خبردار کیا کہ دورانِ پرواز یا گراؤنڈ پر تمباکو نوشی کے واقعے کو عملے کے اراکین (کاکپٹ اور کیبن) یا کوئی بھی گراؤنڈ اسٹاف جو خلاف ورزی ہوتے دیکھے اس کے لیے رپورٹ کرنا لازم ہے۔ مزید یہ کہ اگر اس معاملے کو رپورٹ نہ کیا گیا تو افراد کے خلاف انظباطی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم جو افراد مذکورہ بالا خلاف ورزی کو رپورٹ کریں گے ان کے خلاف کوئی انظباطی یا انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ سی اے اے کا کہنا تھا کہ تمام آپریٹرز کو ایک مرتبہ پھر عملدرآمد یقینی بنانے کا ذہن نشین کروایا جارہا ہے، کاکپٹ میں تمباکو نوشی غیر صحت بخش رجحان ہے اور اسے ہر انتظامی سطح پر بھرپور طریقے سے روکنے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ایئرلائنز کو سگریٹ نوشی پر عائد پابندی پرعمل درآمد کی ہدایت سی اے اے کا مزید کہنا تھا کہ ’تمام آپریٹرز سے درخواست کی جاتی ہے کہ کاپٹ میں تمباکو نوشی منع کے رجحان کو یقینی بنائیں اور جو اس واقعے کی شکایت کرے اسے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل مارچ 2018 میں بھی سی اے اے نے پاکستان کی تمام ایئرلائنز کو دوران پرواز طیارے میں سگریٹ نوشی پر پابندی کو یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کی تھی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خبردار کیا تھا کہ دوران پرواز کاکپٹ کا عملہ سگریٹ نوشی میں ملوث پایا گیا تو اس کا لائسنس تین ماہ کے لیے معطل کردیا جائے گا اور دوسری مرتبہ غلطی کی صورت میں کاکپٹ عملے کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔ Email نام* وصول کنندہ ای میل* Cancel 0 یہ بھی پڑھنا مت بھولیں 7 ممالک میں کام کرنے والے 95 فیصد پاکستانی پائلٹس کے لائسنسز کلیئر پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہا ہے، مشیر خزانہ ای او بی آئی پنشنرز کو یوٹیلیٹی اسٹورز پر 10 فیصد تک سبسڈی دی جائے گی Desk Mrec Top video link Teeli ویڈیوز Filmstrip زیادہ پڑھی جانے والی خبریں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فیفا ورلڈ کپ: 2 فیوریٹ ٹیموں کا کوارٹر فائنل میں ٹکراؤ کافی دلچسپ ہوگا اپنے پہلے میچ میں سعودی عرب سے اپ سیٹ شکست کے بعد لیونل میسی کی ارجنٹینا نے ٹورنامنٹ میں شاندار کم بیک کیا اور اب یہ ٹیم عالمی کپ کے کوارٹر فائنل میں اپنی جگہ بنا چکی ہے۔ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا فیصلہ جنرل فیض اور جہانگیر ترین کا تھا، پرویز الہٰی فیض صاحب میری باتیں مان لیتے تو پنجاب میں چار سال ضائع نہ ہوتے، ڈبل گیم عمران خان نے کھیلی نہ باجوہ صاحب نے، وزیر اعلیٰ پنجاب پاکستان کے 99 ارب ڈالر کے قرضوں کی ’ری اسٹرکچرنگ‘ کا مطالبہ زور پکڑنے لگا بحران اتنا شدید ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ صفر تک بھی پہنچا دیں تو بھی پاکستان غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی نہیں کرسکے گا، ڈائریکٹر ٹاپ لائن سیکیورٹی اسد قیصر کی مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے سے ملاقات، عشائیے میں شرکت پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے دورے کا یزمان کی مستقبل کی سیاسی صف بندی سے تعلق ہو سکتا ہے، سیاسی مبصرین انگلینڈ کے لیے کیا اس بار ’اِٹس کمنگ ہوم‘ سچ ثابت ہوگا؟ 23 سالہ فرانسیسی اسٹار کیلن مباپے نے جب جب بال کے ساتھ بھاگنا شروع کیا تو ان کی رفتار روکنے میں پولش کھلاڑی ناکام نظر آئے۔ پطرس بخاری: ایک ہمہ جہت شخصیت اب پطرس نہیں ہیں لیکن ان کا تخلیق کیا ہوا مزاحیہ ادب ہمارا سرمایہ ہے، جس میں سے کچھ اسکولوں اور کالجوں کے نصاب کا حصہ بھی ہے جو یقیناً آنے والی نسلوں کے لیے ہمیشہ موجود رہے گا۔ روس، پاکستان کو کم قیمت پر پیٹرول اور ڈیزل فراہم کرے گا، مصدق ملک روس نے ہمیں رعایتی نرخوں پر خام تیل دینے کا فیصلہ کیا، دورہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم فٹبال ورلڈ کپ: سنسنی خیز مقابلے کے بعد کروشیا نے جاپان کو پنالٹی شوٹ آؤٹ پر شکست دے دی کوارٹرفائنل کے لیے کروشیا اور جاپان کے درمیان مقررہ وقت تک مقابلہ 1-1 گول سے برابر رہا، اضافی وقت میں بھی کوئی ٹیم گول نہ کرسکی اور نتیجہ پنالٹی شوٹ پر ہوا۔ ہم جمہوریت کے لیے کتنی بڑی ’قیمت‘ ادا کررہے ہیں؟ پاکستانی اسمبلیوں میں کام کا ایک دن اوسطاً 3 گھنٹے کا ہوتا ہے جو کسی بھی معیار کے مطابق ناکافی ہے۔ بھارت میں 6 گھنٹے اور برطانیہ میں 8 گھنٹے ہوتا ہے۔ ڈان نیوز پاکستان Sabiq Army Chief Ka Daur Khatam, Zikar Aur Bahas Khatam Nah Hui Kya Muslim League Q Apni Siyasat Bacha Rahi Hai? Hukumat Bhi PTI Say Muzakrat Ko Teyyar Nahe? Kon Kis Ko Kya Bana Raha Hai? Sabiq Speaker Qoami Assembly Asad Qaiser Say Khususi Guftugu تازہ ترین 06 دسمبر 2022 برازیل کی فارم کو بریک لگانا اب کافی مشکل لگ رہا ہے 06 دسمبر 2022 حارث رؤف انجری کا شکار، انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر 06 دسمبر 2022 آزاد میڈیا کسی بھی جمہوری نظام کا ایک اہم ستون ہے، وزیر اعظم 06 دسمبر 2022 پی ٹی آئی اور ق لیگ میں اختلاف 06 دسمبر 2022 'تنویر الیاس کی وزیراعظم کے سامنے کھڑے ہونے کی جرات کیسے ہوئی؟' 06 دسمبر 2022 کولمبیا:مسافر بس اور وین پر مٹی کا تودہ گرنے سے 37 افراد ہلاک ضرور پڑھیں وہ کونسی غلطیاں تھیں جن کی بنا پر جاپان کو شکست ہوئی؟ کاؤنٹر کے وقت جاپان بال پر قبضہ برقرار نہیں رکھ پا رہی تھی اسی وجہ سے کروشین دفاع جاپانی کھلاڑیوں سے باآسانی بال چھین رہا تھا۔ کیا پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کی بہتری میں بھارت رکاوٹ ہے؟ قورمے کی ’توہین آمیز‘ ترکیب، سوشل میڈیا پر ہنگامہ، آخر اس میں ایسا کیا ہے؟ ویب ڈیسک حارث رؤف انجری کا شکار، انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر اسپورٹس ڈیسک ’دو میچ کور کرنے کے بعد اب ایک میچ کور کرنے میں مزا نہیں آرہا‘ وہ کونسی غلطیاں تھیں جن کی بنا پر جاپان کو شکست ہوئی؟ کاؤنٹر کے وقت جاپان بال پر قبضہ برقرار نہیں رکھ پا رہی تھی اسی وجہ سے کروشین دفاع جاپانی کھلاڑیوں سے باآسانی بال چھین رہا تھا۔
کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کم جانڈا اور ایلی آر۔ کیلاوے نے کہا کہtapeworm medicine میں سیلیسیلانیلائڈز (Salicylanilides) کلاس کا کیمیکل ہوتا ہے جو کہ کورونا کو روکنے میں موثر ہے۔ کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کم جانڈا اور ایلی آر۔ کیلاوے نے کہا کہtapeworm medicine میں سیلیسیلانیلائڈز (Salicylanilides) کلاس کا کیمیکل ہوتا ہے جو کہ کورونا کو روکنے میں موثر ہے۔ News18 Urdu Last Updated : August 11, 2021, 11:02 IST Share this: نیویارک: کیا پیٹ کے کیڑے مارنے والی دوا سے کورونا وائرس (Coronavirus) کا علاج سےکیا جا سکتا ہے؟ کیا ایسی دوا مہلک وائرس کے خلاف موثر ترین ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے؟ ایک نئی تحقیق میں ایسی ہی بات سامنے آئی ہے۔ کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کم جانڈا اور ایلی آر۔ کیلاوے نے کہا کہtapeworm medicine میں سیلیسیلانیلائڈز (Salicylanilides) کلاس کا کیمیکل ہوتا ہے جو کہ کورونا کو روکنے میں موثر ہے۔ کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے لیب میں اسٹڈی کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دوا 48 گھنٹوں کے اندر وائرس کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کم جانڈا نے کہا کہ گزشتہ 10-15 سالوں سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سیلیسیلینیلائڈز (Salicylanilides) مختلف قسم کے وائرس کے خلاف ایکٹولی طور پر کام کرتا ہے۔ حالانکہ یہ آنتوں سے متعلق ہے اور اس کا زہریلا اثر بھی ہوسکتا ہے۔ اس لئے ہم نے چوہوں اور خلیوں پر مختلف قسم کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے تاکہ اپنی بات کو پختہ طور پر ثابت کرسکیں۔ کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ ۔(تصویر:shutterstock)۔ اس لیب اسٹڈی میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ دوا یعنی سیلیسیلانیلائڈز (Salicylanilides) سے کورونا وائرس کا RNA 93 فیصد کمزور کرتی ہے۔ حالانکہ اس کی باضابطہ طور پر تصدیق نہیں ہو پائی ہے کیونکہ اس اسٹڈی میں انسانوں پر آزما کر دوا کے اس اثر کی تصدیق کے لیے نہیں دیکھا گیا ہے لیکن بنگلہ دیش کے ایک نجی اسپتال سے جو معلومات سامنے آئی ہے وہ کسی بڑی خوشخبری سے کم نہیں ہے۔ Published by:Sana Naeem First published: August 11, 2021, 11:02 IST سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔ CoronavirusCoronavirus in Indiacoronavirus symptomsCovid 19 Vaccinationcovid-19Covid-19 pandemicIndia Fights COVID19 فوٹو ... ... ... LIVE TV سیکشن انٹرٹینمنٹ معیشت دلچسپ اسپورٹس جرائم عالمی منظر قومی منظر فوٹو ویڈیو RSS Sitemap تازہ خبر امریکی یونیورسٹی سے لی گئی غیر اسٹیم ڈگری کھولتی ہے مختلف شعبوں میں کریئر کی متبادل راہیں گجرات میں جمعرات کو پہلے مرحلہ کی ووٹنگ، جانئے کیا کہتا ہے انتخابی ٹرینڈ، کون کہاں ہے مضبوط آئی ایس آئی ایس سرغنہ ابو حسن کی موت، دہشت گرد تنظیم کے ترجمان نے آڈیو میسیج میں بتایا نئے لیڈر کا نام کرکٹر رویندر جڈیجہ کے والد اور بہن آخر کیوں کررہے ہیں کانگریس کیلئے انتخابی تشہیر، بیوی ریوابا نے دیا یہ جواب اداکارہ حنا خان نے ایک مرتبہ پھر اپنی اداوں سے ڈھایا قہر، کیا آپ نے دیکھی ہیں یہ وائرل تصاویر ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ کریں سائٹ میپ پرائیویسی پالیسی Cookie Policy Advertise With Us NETWORK 18 SITES News18 India CricketNext News18 States Bangla News Gujarati News Urdu News Marathi News TopperLearning Moneycontrol Firstpost CompareIndia History India MTV India In.com Burrp Clear Study Doubts CAprep18 Education Franchisee Opportunity CNN name, logo and all associated elements ® and © 2017 Cable News Network LP, LLLP. A Time Warner Company. All rights reserved. CNN and the CNN logo are registered marks of Cable News Network, LP LLLP, displayed with permission. Use of the CNN name and/or logo on or as part of NEWS18.com does not derogate from the intellectual property rights of Cable News Network in respect of them. © Copyright Network18 Media and Investments Ltd 2016. All rights reserved.
جمہوری نظام کو چلتے چلتے ایک غیر معمولی، قدرے دلچسپ لیکن تشویش ناک صورتحال کا سامنا ہے کہ جس پارلیمنٹ کی بالادستی کی قسمیں کھائی جاتی ہیں ، جسے قومی و بین ا لاقوامی ایشوز اور عوامی مسائل پر قانون سازی کا آئینی حق حاصل ہے اور جہاں آزادانہ پارلیمانی بحث کے نتیجے میں ملک کے اہم فیصلے ہوتے ہیں ۔ پیر کو اسی سپریم پارلیمنٹ کے فلور پر کھڑے ہوکر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت اور اداروں کے آئینی دائرہ کار سے متعلق بعض اہم سوال اٹھائے ہیں، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ منتخب نمایندوں کو نازیبا القاب سے پکارنا قبول نہیں،انھوں نے ججوں کے طرز عمل کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں ورنہ ملک کا نقصان ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس اور اپنی صدارت میں ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ملک کی موجودہ صورتحال کسی بھی محب وطن پاکستانی کے لیے کسی صدمے اور دھچکے سے کم نہیں، تصادم کی طرف بڑھنے کے جو امکانی خطرات ہیں وہ کسی کے لیے فائدہ مند نہیں، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، بظاہر عدلیہ اور حکومت کے مابین ایک کشمکش ہے مگر اسے جلد آئین و قانون کی روشنی میں حل ہونا چاہیے، کیونکہ اس تناؤ سے عوام پریشن ہیں، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری رک گئی ہے، پاکستان مخالف قوتیں ملک کو واچ لسٹ پر رکھنے کے جتن کررہی ہیں اور ہم آپس میں دست وگریباں ہیں، حکومت عملاً مفلوج ہے، کاروبار سیاست و معیشت سوالیہ نشان بنے ہوئے ہیں، ملکی کو داخلی اور خارجی چیلنجز درپیش ہیں۔ ستر سال کے جمہوری اور غیر جمہوری ارتقائی سفر کے تجربات کے بعد ملکی سیاست کو جمہوری نظام کی استقامت اور اداروں کی یکجہتی اور ہم آہنگی کی بہترین نظیر پیش کرنی چاہیے تھی، لیکن قوم منفی کلائمکس دیکھ رہی ہے جس نے اس کے اعصاب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جمہوریت اس وقت تک چل ہی نہیں سکتی جب تک ریاستی اداروں کے مابین مثالی ہم آہنگی، سیاسی بصیرت ، کشادہ نظری ، خیر سگالی اور صحت مند تعلقات کار کا تسلسل جاری نہ رہے اور یہ بھی مسلمہ امر ہے کہ تمام ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوں تو کوئی خلفشار، بحران ، کشیدگی اور انارکی پیدا ہونے کا کوئی خدشہ یا امکان نہیں رہتا تاہم اگر صورتحال ایسی پیدا ہو بھی جائے تو جمہوریت میں مضمر میکنزم ایسی خرابیوں کے ازالے کا از خود آئینی اور جمہوری فورم پارلیمنٹ ہے۔ جہاں عوام کے منتخب نمایندے ایک کثیر جہتی گریٹر مکالمے سے دیگر ریاستی اسٹیک ہولڈر کے ساتھ اپنے معاملات قومی امنگوں کے مطابق طے کرلیتے ہیں، مگر آج کی اندوہ ناک صورتحال دوسرے رخ پر چلی گئی ہے جو بادی النظر میں غصہ ، ضد ، برہمی اور عدم برداشت کا پیش خیمہ ثابت ہوئی ہے، پیمانہ صبر لبریز ہے، جب کہ ضرورت ریاستی اداروں کے مابین یکجہتی، اتحاد ، افہام و تفہیم، اور ملک میں سیاسی استحکام کی ہے، انتظامیہ ، مقننہ اور عدلیہ سمیت میڈیا کے اشتراک عمل سے ملک کو ایک وے آؤٹ اور سیف ایگزٹ ملنا چاہیے، سیاست دان اور حکمران ملک کے مفاد کو پیش نظر رکھیں۔ وزیراعظم نے اپنے کلمات کی بنیاد اس استدلال پر رکھی ہے کہ ہم نے آئین کے دفاع کا عہد کیا ہے، آئین میں تمام اداروں کی حدود کا تعین ہے تو کیا پھر اس ایوان کو قانون سازی کا حق نہیں؟ اداروں کے درمیان جب بھی کشمکش ہوئی تو اس میں ملک کا ہی نقصان ہوا، ان کا شکوہ تھا کہ سرکاری افسران کو عدالتوں میں طلب کرکے بے عزت کیا جاتا ہے، حکومتی پالیسیوں کی نفی کی جاتی ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اداروں کے تصادم میں ملک کا نقصان نظر آ رہاہے، وزیراعظم کے خطاب کے بعد قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب نے مل کر اس ایوان کا تقدس پامال کیا ہے۔ ہمیں حق ہے کہ عوام کی بہتری کے لیے جو قانون سازی ہو سکے ، تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ججز پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کے لیے پہلے آئین میں قانونی ترمیم ضروری ہے، سیاسی حلقوں کے مطابق موجودہ صورتحال پورے سسٹم کی بقا کا سوال بن کر سامنے آیا ہے۔ بلاشبہ حکومت اپنے آخری اوورز کا کھیل کھیل رہی ہے، ماحول کی بے یقینی ختم ہونا ضروری ہے، ریاستی ستون سے وابستہ اکابرین اس ڈیڈ لاک کا حل بلا تاخیر نکال سکتے ہیں، وزیراعظم کا گلہ اپنوں سے ہے، عدلیہ فعالیت کے ایک نئے دور میں داخل ہوئی ہے، ملک کو کرپشن سمیت لاتعداد مسائل کا سامنا ہے لہذا انا کی جنگ یا ٹکراؤ سے گریز دانشمندی ہوگی اور اسی پارلیمنٹ اور عدلیہ کو مشکل سے نکلنے کے لیے کوئی ٹھوس تدبیر کرنی چاہیے۔ بعض حلقوں نے پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک ایسی کمیٹی کی تجویز پیش کی ہے جو موجودہ بحران کا کوئی پائیدار آئینی اور جمہوری حل تلاش کرے۔ یاد رہے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اداروں میں ہم آہنگی کی صائب تجویز پہلے ہی پیش کرچکے تھے اگر اس پر عمل ہوتا تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 30 روپے تک کمی کا امکان ملتان ٹیسٹ؛ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 2 وکٹوں پر 107 رنز بنالیے فلم تارے زمین پر بڑے دانتوں کی وجہ سے ملی تھی، درشیل سفاری ملتان ٹیسٹ؛ ابرار احمد نے ڈیبیو پر کون سا منفرد ریکارڈ بنالیا؟ کیچ تھامنے کی کوشش میں چمیکا کرونارتنے 4 دانت تڑوا بیٹھے کراچی سے کم عمر لڑکیوں کی عرب ملک اسمگلنگ کا انکشاف سپریم کورٹ نے ریکوڈک معاہدہ قانونی قرار دیدیا بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر سینیٹر اعظم سواتی کو رہا کردیا گیا تازہ ترین سلائیڈ شوز انگلینڈ اور پاکستان کرکٹ ٹیموں کے اعزا زمیں عشائیہ پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
اسلام آباد: وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمت میں بھی بتدریج کمی لائیں گے، تھرکول سے پیدا ہونے والی بجلی ملک کیلئے تحفہ ہے، دسمبر میں تھرکول سے بجلی کی پیداوار 1320 میگاواٹ اور آئندہ سال موسم گرما تک 2640 میگاواٹ ہو جائے گی ، اسلام کوٹ، حیدر آباد ریل لنک سے ملک بھر میں سستے کوئلہ کی ترسیل ممکن ہو گی، دنیا سے 400 ڈالر فی ٹن کی قیمت پر ملنے والا کوئلہ تھر سے 40 ڈالر فی ٹن میں دستیاب ہو گا، تھرکول سے گیس اور سیمنٹ سمیت دیگر صنعتوں کو بھی فائدہ ہو گا، تیل کی قیمت، ڈالر کی قدر اور بجلی کی طلب میں کمی کے باعث فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس بند کر دیئے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کل تھر میں 330 میگاواٹ کے حبکو پاور پلانٹ کا افتتاح کیا جو تھر کے کوئلہ سے چل رہا ہے، اس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو گئی ہے، اب تھر کول سے بجلی کی پیداوار 990 میگاواٹ ہے، اس سے پہلے اینگرو تھرکول منصوبہ سے 2019 میں 660 میگاواٹ پیداوار شروع ہوئی تھی، دسمبر میں تھر نووا کے منصوبہ سے 330 میگاواٹ کی پیداوار شروع ہو جائے گی جس کے بعد مجموعی طور پر دسمبر میں 1320 میگاواٹ بجلی تھر کے کوئلہ سے پیدا ہو گی، شنگھائی الیکٹرک کا کوئلہ سے چلنے والا پاور پلانٹ جو چار سال سے بدنیتی کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہا، وہ بھی اگلے سال 1320 میگاواٹ پیداوار شروع کر دے گا، اگلے موسم گرما تک تھرکول سے 2640 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی، یہ ایک تاریخی پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تخمینہ کے مطابق تھر میں 175 ارب ٹن کوئلہ کے ذخائر موجود ہیں اور اسے 13 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے، بلاک ون اور ٹو میں مائننگ شروع ہے، وزیراعظم نے خواتین ڈمپر ڈرائیورز سے بھی ملاقات کی، تھر پارکر جہاں غربت زیادہ تھی نواز شریف اور آصف زرداری کی مشترکہ کاوش سے جلد ترقی یافتہ علاقوں میں شامل ہو جائے گا، وہاں پانی کی فراہمی اور دیگر سہولیات دی جا رہی ہیں، وزیراعظم نے پچھلے ہفتہ ایک منصوبہ کی منظوری دی تھی کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر اسلام کوٹ سے حیدرآباد تک ریلوے لائن بچھائیں گی، یہ منصوبہ 6 ماہ میں مکمل کیا جائے گا جس سے پورے ملک میں مقامی اور سستا کوئلہ ریل کے ذریعے پہنچایا جا سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تھر میں سستا ایندھن موجود ہے، کوئلہ کی قیمت چند ماہ پہلے 400 ڈالر فی ٹن تھی، اب تھر کا کوئلہ اوسطاً 40 ڈالر فی ٹن کے حساب سے دستیاب ہو گا اور آئندہ یہ قیمت مزید کم ہو گی، کوئلہ کے بہترین استعمال کے ذریعے اسے سیمنٹ، کھاد اور قدرتی گیس اور ڈیزل کی تیاری سمیت تمام صنعتوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے، تھر کے کوئلہ سے گیس اور سیمنٹ سمیت دیگر صنعتوں کو بھی فائدہ ہو گا، تھر سے جیسے جیسے کوئلہ نکلے گا اس کی قیمت کم ہوتی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بہتر خارجہ پالیسی کی وجہ سے سی پیک اپنی رفتار پکڑ چکا ہے، تھر کول سے پیدا ہونے والی بجلی ملک کیلئے تحفہ ہے، تھر کی ترقی سے پورا ملک استفادہ کرے گا، تھرکول اللہ کا انعام ہے اور پاکستانیوں کیلئے بہت بڑی خوشخبری ہے، تھرکول کا استعمال بڑھنے سے بجلی کی پیداواری لاگت اور بجلی کی قیمت میں بتدریج کمی آئے گی، ہماری کوشش ہے کہ ساہیوال، پورٹ قاسم اور حب پاور پلانٹس میں بھی تھر کا کوئلہ استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تھرکول ذخائر کے لحاظ سے دنیا کا ساتواں بڑا ذخیرہ ہے، 13 بلاکس میں سے صرف 2 بلاکس ابھی تک کھلے ہیں، 11 بلاکس مزید کھولے جائیں گے، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار بھی گہری دلچسپی لے رہے ہیں، اینگرو، حب کو اور تھرنووا پاور پلانٹس سرکاری و نجی شراکت داری کی بہترین مثال ہے، ماحول کا بھی خاص خیال رکھا جا رہا ہے، عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کی ضروریات پوری کریں گے، تھر سے بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائن بچھائی گئی ہے، اس کے علاوہ مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے بھی بجلی کی ترسیل کی جا سکتی ہے، نئی ٹرانسمیشن لائن بچھانے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کو بجلی کی فراہمی میں ہر ممکن ریلیف دیا جا رہا ہے، جون کے مہینے کیلئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ 9 روپے 89 روپے تھی جو اگست کے بلوں میں شامل کی گئی، رواں ماہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ صرف 22 پیسے ہو گی، جیسے ہی بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمت، ڈالر کی قدر اور ملک میں طلب کم ہونے کی وجہ سے فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس بند کر دیئے گئے ہیں جس سے عوام کو فائدہ ہو گا، تھر سے آئندہ سال 2640 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہونے سے بجلی کی قیمت میں ڈیڑھ سے 2 روپے کا ریلیف ملے گا۔ Share tweet Previous بھارتی وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر حل کرنے کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے: پاکستان Next نیشنل گرڈ میں خرابی سے ملک کے بڑے حصے میں بجلی کا بریک ڈاؤن یہ بھی چیک کریں آزاد کشمیر میں نام نہاد دہشتگردوں کے کیمپوں کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے: پاک فوج راولپنڈی:پاک فوج کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کا آزاد جموں و … Recent Popular Comments Tags چناب نگر میں مسلمان سیاستدانوں کی جانب سے قادیانیت نوازی پر اہل اسلام میں شدید تشویش 6 دن ago آزاد کشمیر میں نام نہاد دہشتگردوں کے کیمپوں کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے: پاک فوج 6 دن ago چین پاکستان کے ساتھ سی پیک منصوبوں پر عملی تعاون کو تیز کرنے کیلئے تیار 1 ہفتہ ago وکلاء کے شدید احتجاج کے بعد قادیانیوں کے خلاف شعائر اسلام استعمال کرنے پرمقدمہ درج 1 ہفتہ ago مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی انتقال کر گئے 2 ہفتے ago چناب نگر میں مسلمان سیاستدانوں کی جانب سے قادیانیت نوازی پر اہل اسلام میں شدید تشویش 6 دن ago عقیدہ ختم نبوت اور غیرت ایمانی کے تقاضے مئی 31, 2021 پانی کا بحران: وزیراعلیٰ پنجاب کی پیشکش سندھ حکومت نے ٹھکرادی مئی 31, 2021 کائنات میں موجود تاریک مادے کا سب سے بڑا نقشہ تیار مئی 31, 2021 پاکستان اور روس میں گیس پائپ لائن معاہدے پر دستخط مئی 31, 2021 ktv official pakistan ktv news ktv ahmedi qadiyani usa khatme nabuwat Noor-ul-Haq Qadri blasphemy coronavirus mirza ghulam qadiyani ahlul bayt LAHORE HIGH COURT BLASPHEMY LAW 295c AGREEMENT AIR BASE hospitals ARMY BASE india un breaking news coronavirus in pakistan news
امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا ننھا منا آلہ ایجاد کرلیا ہے جسے ماسک میں لگا کر سانس اور دل دھڑکنے کی رفتار معلوم کی جاسکتی ہے۔ اس آلے کو انہوں نے اسمارٹ واچ کے ذریعے صحت پر نظر رکھنے والے ’فٹ بِٹ‘ (FitBit) کی طرز پر ’فیس بِٹ‘ (FaceBit) کا نام دیا ہے۔ فیس بِٹ کی جسامت ایک چھوٹے سکّے جتنی ہے اور اسے کسی بھی این 95 ماسک میں ایک مقناطیس سے چپکایا جاسکتا ہے۔ اگرچہ اس کی بیٹری کئی دن تک کام کرتی ہے لیکن یہ اپنے پہننے والے کی سانسوں، جسمانی گرمی اور سورج کی روشنی تک سے خود کو چارج کرتی رہتی ہے؛ اور اس طرح اسے ایک بار چارج ہوجانے کے 11 دن بعد دوبارہ چارجنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔ ’فیس بِٹ‘ میں سانسیں اور دھڑکنیں نوٹ کرنے والے حساسیے (سینسرز) نصب ہیں جو اپنی جمع کردہ معلومات فوری طور پر ایک مرکزی نظام کو بھیجتے رہتے ہیں۔ یہ نظام مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے سانسوں اور دھڑکنوں کی رفتار کو صحت کی متعلقہ کیفیات میں تبدیل کرتا ہے اور اگر ان میں کوئی خلافِ معمول تبدیلی نوٹ کرتا ہے تو اس کی اطلاع بھی وہ فوراً ہی ایک عدد موبائل ایپ کے ذریعے اس فرد کو یا متعلقہ حکام کو دیتا ہے۔ سانسوں اور دھڑکنوں کے علاوہ ’فیس بِٹ‘ اس پر بھی نظر رکھتا ہے کہ ماسک ڈھیلا یا لیک تو نہیں ہوگیا۔ یہ آلہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، الینوئے میں الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر ہوزیاہ ہیسٹر اور ان کے ساتھیوں نے ایجاد کیا ہے جسے فی الحال اسپتالوں میں کام کرنے والے طبّی عملے پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔ اس ایجاد یعنی ’فیس بِٹ‘ کی تفصیلات ’پروسیڈنگز آف دی اے سی ایم آن انٹریکٹیو، موبائل، ویئریبل اینڈ یوبیکیٹس ٹیکنالوجیز‘ کی تازہ ترین اشاعت میں شائع ہوئی ہیں۔ 88 Share FacebookTwitterGoogle+ReddItWhatsAppPinterestEmail آج کا اخبار Facebook Join us on Facebook Twitter Join us on Twitter Instagram Join us on Instagram RSS Subscribe our RSS ہمارے بارے میں کیا آپ لکھنے کے خواہشمند ہیں اگر آپ وائس آف پاکستان کےلیےلکھنا چاہتے ہیں تو ای میل کیجیئے voice_Pakistan@yahoo.com یا رابطہ کیجیے 0332-1711000
مہمل کم کرنا مکھی فرضی دھنس جانا ملیریا بخار لذیذ مؤثر حسین پس اثر ، اثر مابعد ، اثر مابعد ، تاخیر سے ظاہر ہونے والا اثر ، مابعد اثرات قابل یقین سحر چین کی سرخ مچھلی ناموزوں صنعت و حرفت کی ترقی کا مطالعہ ایجاد پذیر محنتی حق یافتہ اقربا علم نفسیات گرم لوہے یا کسی اور گرم دھات کو آنکھ کے سامنے رکھ کر اندھا کرنا ضعف تجویز ایسا شَخَص جِس میں کوئی نُقَص یا کَمی پائی جائے نزاکت ناچنا امداد دہی چوڑا جاہل روشنی کا مینار ناقابل تغیر قبر کا گنبد فرو کرنا انحراف؛ گمراہی؛ سیدھے راستے، معیار یا نمونے سے انحراف؛ معمول سے ہٹا ہوا طریق کار یا چلن؛ بگاڑ؛ بدحواسی؛ دماغی خلل؛ صحت مند ذہنی حالت کا اختلال لائی جرات گواہ دستاویز مخالف چہل غیر گالی ناتوائی طیّاروں کے ذریعے ہوائی پرواز کا عِلم بدنظمی دھوکا الزام لگانے والا بوسیدگی غیر منفک لاش کسی موضوع سے متعلق رکھنے والا رہنا، بسیرا کرنا سجانا اگلا نحوست پیش گوئی کرنا لوہار نہایت تیز شیریں شراب بیمے کا ماہر سم ٹھہرانا اشارے ایک قسم کی مچھلی پہلے سے مقرر کرنا علم الکتاب جارحیت نباتاتی مزاج کے متعلق یاد رکھنے کے قابل یقین سمور فروش کلھااڑی ، تیشہ ، بسولا ، کلھااڑی سے کاٹنا ، بسولا سے لکڑی کو کاٹ کر درست کرنا خوش مزاج گشتی مارنے والا ترسیمی فن کی تصویری تخلیق، غیر عددی بصری مظاہرہ جو کمپیوٹر کے ذریعے کیا جاتا ہے رسم پرست بھونرا خیانت کرنا گھاس مدد کرنا نمایاں حلق کا ٹھوس ہمہ دان پانی میں پیدا ہونے والا وسیع روشن کرنا ذلت شعلے جیسی لکیروں کا دھکیلنا میراث پھولا ہوا مخصوص طبقہ کی حکومت ایجاز درمیان میں انتظام مفت پیش بند ہڈی ٹوٹنا گواہی مقرر کاروان اصلاح کرنا ظاہر کرنا پوتڑا وغیرہ وغیرہ جلد چھوڑنا آدمی کی گردن علامت بے حرکت متروک دشمن ، حریف ، مخالف ، مدعی ، رقیب غیر حاضر باشی؛ جس جگہ باقاعدہ حاضر باشی کی توقع ہو وہاں غیرحاضر ی کی بہت بڑھی ہوئی شرح۔ لگاؤ نسخہ دلپسند آوارہ روک لینا آگے کا بغاوت احتراز دعوی کرنا لوری دینا ظالم تعصب الٹا کوکرمتا ، مغاریقوں ، سماروغ ، سانپ کی چھتری ، کھمبی ، فطر تاریخی واقعات ترتیب دینے والا فیصلہ کرنے والا جاگیر عجمی فاش کرنا سود مندانہ ، بطور مفید ، سود مندانہ طور پر ، منفعت بخش طور پر ، منافع کے طور پر دھیما کرنا نامرد منصور رسالہ تلخی نظر بندی کرنا کھانسی انبوہ گردی بنانا رقاصہ گزر مطمئن فراوانی اعلان کرنا جانچنا پاگل خانہ یاد کرلینا ورثہ ایسا واقعہ جو بار بار پیش آئے تادیبی امریکا:flexion کا متبادل۔ اونگھتا ہوا ڈوب جانا آگ گھیرا ڈالنا ہم وطن نظام عدلیہ اخفا مثل اُولی رکھنے والا ختم کرنے کے قابل کلیت طے کرنا قول میلہ، تہوار شوخی تتلی روکنا ناظم عدالت واجبی خرچ کرنا نمائشی ھوابازی ، ھوئی کرتب ، فِضائی / ہَوائی کَرتَب ، کَرتَب دِکھانے کا عمَل يا فَن ایجاد کرنا اعلان کھولنا سونٹا عفریت بالا ترسی سرخی پاس معقول آلہ، درمیانی چیز عالمی حوصلہ معی کرنا فرق انتقال رواں ، جاری ، بہتا ھوا ، بہت زیادہ ، کثیر ، مالدار ، دولتمند ، متمول ، مالامال ، معاوں ندی ، وہ ندی جو دوسری ندی میں جاکر ملے باسی ایک سرمئی دھاتی عنصر منع کرنا Word of the Day English Word capacity Meaning the amount that something can hold Urdu Meaning وسعت Easy English Vocabulary, Grammar and Sentences learning platform through Urdu Language. Pakistan's Best English learning website - app, Learn Speaking English in Urdu by UrduPure, Daily DAWN News Vocabulary, free PDF download.
25 فروری 2021 پاکستان کی سیاسی ، آیئنی ، اور قانونی تاریخ کے حوالے سے بڑا اہم دن رہا۔ اس دن الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 75 ۔ڈسکہ میں حال ہی میں منعقدہ ضمنی الیکشن پر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس فیصلے میں الیکشن کمیشن نے نا صرف الیکشن کالعدم قرار دیا ہے بلکہ حلقے میں بے ضابطگیوں پر بڑا سخت ایکشن لیا ہے۔ اس میں اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ ، ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ،اور ڈی پی او سیالکوٹ کو اسٹیبلیشمنٹ ڈوثون کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ کمشنر گوجرانوالہ اور آرپی او گوجرانولہ کو گوجرانولہ ڈویژن سے باہر تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پولیس پنجاب کو فرائض سے غفلت برتنے پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ این اے 75۔ ڈسکہ میں 18 مارچ 2021 کو دوبارہ انتخاب کا حکم دیا ہے۔ یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں قانونی اور آیئنی اعتبار سے بہت بڑا فیصلہ ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی ہے۔ اس فیصلے سے پاکستان کی سیاست اور آئندہ ہونے والے انتخابات پر زوداثر اثرات پڑیں گے۔ پاکستان میں الیکشن کمشن کو بہت سے اختیارات حاصل ہیں ، جو الیکشن کے پرامن اور منصفانہ انعقاد کیلئے درکار ہیں ، لیکن اب تک کسی بھی چیف الیکشن کمشنر نے ان اختیارات کا استعمال نہیں کیا ہے۔ اگر چہ اس فیصلے پر پی ٹی آئی کو تحفظات ہیں اور وہ اسے چلینج کرنے جارہی ہے اورنون لیگ اس فیصلے پر شاداں ہے ۔ یہ تو فیصلے پر ابتدائی ردعمل ہے لیکن اس فیصلے کے لانگ ٹرم اثرا ت بہت ہی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ سلسلہ یہیں نہیں رکے گا اور آگے چلتا جائے گا۔ بلکہ چیف الیکشن کمشنر کو حکومت اور اپوزیشن کو، الیکشن اصلاحات جو کہ بہت ضروری ہیں حالیہ اور آنے والے بلدیاتی ، قومی ، صوبائی انتخابات کیلئے، باور کرائیں ۔ سیاسی جماعتوں ، انتظامی آفسران اور انتخابی عملہ کو بھی محتاط رہنا پڑے گا کہ اس قسم کے معاملات میں کس قسم کے نتائج ہوں گے۔ اب آتے ہیں آج کے ٹاپک کی طرف جو کہ این اے 75۔ ڈسکہ میں ہونے والے واقعات اور الیکشن کمشن میں ہونے والی سماعت کے حوالے سے سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر چھائے رہنے سے نظرانداز ہوا۔ وہ ہے پنجاب میں سینٹ نشتوں پر بلا مقابلہ انتخاب ۔ یہ انہونی ہو ہی گئی کہ پنجاب جہاں اپ سٹ کی باتیں ہو رہی تھیں وہاں اچانک ہی اتنا بڑا سیاسی اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ کہایہ جا رہاہے کہ اس اتفاق رائے کر بنوانے میں چودہری پرویز الہی کا بہت بڑا کردار ہے۔ اگرچہ جیتی گئی نشتوں کا تناسب دیکھیں تو سوائے کامل علی آغا کے باقی ساری نشتیں جماعتوں کے ارکان اسمبلی کی تعداد کے تناسب میں ہیں ۔ پی ٹی آئی چار سیٹیں باآسانی جیت سکتی تھی اور اسی طرح نون لیگ اتنی ہی نشتیں جیت سکتی تھی۔ ویسے بھی کامل علی آغا پی ٹی آئی کے متفقہ امیدوار تھے۔ ق لیگ کے پنجاب اسمبلی میں 10 ارکان ہیں اور اتنے ارکین سے پنجاب میں سینٹر نہیں بنوایا جا سکتا ہے۔ اس لئے ق لیگ نے بہت بڑا فائدہ حاصل کر لیا ہے۔ اگرچہ عمران خان نے کامل علی آغا کے نام کی منظوری بہت پہلے دے دی تھی لیکن شاید پی ٹی آئی کی اندر تحفظات تھے۔ وزیراعلٰی پنجاب سے آئے دن نون لیگ کے ایم پی اے ملاقات کرتے رہتے تھےاور دعوٰی یہ ہوتا تھا کی نون لیگ میں فارورڈ بلاک بن رہا ہے۔ اسی قسم کا دعوٰی نون لیگ سے ہو رہا تھا کہ پی ٹی آئی سے فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے ۔ پچھلے دنوں خرم لغاری نے وزیراعلٰی عثمان بزدار پر میڈیا میں سنگین الزام لگائے اور ان کا بھی دعوٰی بھی تھا کی انھیں بہت سے ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن اس تازہ ترین ڈیولپمنٹ سے ساری چہ مگوئیاں دم توڑ گیئں ۔ یہ تازہ ترین صورتحال اتنی سادہ بھی نہیں ہے۔ آئیے اس کے اندر چھپی امکانی تھیوریوں کا جائزہ لیتے ہیں ۔ 1۔ اپوزیشن یعنی پی ڈی ایم کی جانب سے حالیہ مہم سید یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد سے سینٹ کی جنرل نشست پر الیکشن جتوانا ہے۔ اس کیلئے پی پی پی اور مسلم لیگ نون کا فی تگ و دو کر رہی ہیں ۔ مقابلے میں حکومتی اتحاد کے امیدوار حفیظ شیخ ہیں ۔ پی ٹی آئی اپنے ارکان اسمبلی کی تعداد سے پر امید ہے کہ حفیظ شیخ باسانی جیت جائیں گے۔ مسلم لیگ کے راہنما محمد زبیر کا ایک ٹی و ی پروگرام میں برملا کہا کہ ہم ہر صورت پی ٹی آئی کے ووٹ توڑیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے پنجاب کی اس ڈیولپمینٹ کے اثرات اسلام آباد کی نشست پر کیا پڑتے ہیں۔ 2۔ نون لیگ ایک عرصے سے پنجاب میں تبدیلی کے خواب دیکھ رہی ہے ۔ ایک تاثر عام ہے کہ وفاق میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی شروعات پنجاب سے ہوتی ہے۔ اس تازہ صورتحال میں کیا پنجاب میں تبدیلی کی لہر دم توڑ گئی ہے۔ 3۔ نون لیگ یہ تاثر دیتی آرہی ہے کی پنجاب میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی عثمان بزدار سے نالاں ہیں اور فارورڈ بلاک بس بنا ہی چاہتا ہے ۔ اسی طرح کے افواہیں نون لیگ کے بارے میں ہیں ۔ کیا اسی ڈر نے ان دونوں پارٹیوں کو اس مفاہمت پر راضی کیا۔ 4۔ یہ مفاہمت صرف چودہری پرویز الہی کی وجہ سے نہیں ہو سکتی تھی جب تک عمران خان صاحب ، مریم نواز صاحبہ اور آصف علی زرداری صاحب کی رضامندی نہ ہو۔ کیا یہ مفاہمت پس پردہ رابطوں کا نتیجہ ہے۔ 5۔ بظاہر اس صورتحال میں پی ٹی آئی اور نون لیگ کو اپنی نشستوں پر کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ملا۔ اتنی نشستیں متوقع تھیں ۔ اصل فائدہ قاف لیگ کو ملا ہے۔پی پی پی اور نون لیگ نے اگر چودہری پرویز الہی کی بات مانی ہے تو کیا بدلے میں کچھ تعاون سید یوسف راضا گیلانی کیلئے تو نہیں مانگا گیا۔ 6۔ سپریم کورٹ میں زیر بحث صدارتی ریفریس برائے سینٹ الیکشن پر جسٹس اعجازالحسن نے تبصرہ کیا تھا کہ آئین میں سینٹ الیکشن پر متناسب نمائندگی کا لفظ استعمال ہوا ہے، یعنی جتنی پارٹی کی ارکان اسمبلی میں ہو گے اتنے تناسب سے سینٹ میں نشستیں ملیں گی۔ جیسا کہ خواتین کی نشستیں الاٹ ہوتی ہیں۔ کیا یہ ڈیولپپمنٹ اس تاثر کی عملی شکل ہے۔ 7۔ سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرینس پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ ایک تاثر یہ ہے کہ شاید سپریم کورٹ اوپن بیلٹ کے حوالے سے کو ئی رائے دے اور صدارتی آرڈینینس اس انتخاب پر نافذ ہو جائے۔ اپوزیشن اسلام آباد اور دوسرے صوبوں میں ممکنہ شکست سے بچنے کیلئے اس مفاہمت پر راضی ہوئی ہو اور اس کا اظلاق آنے والے دنوں میں دوسرے صوبوں میں نظر اآئے۔ 8۔ اپوزیشن الائنس جو بظاہر حکومت اور اسٹبلیشمنٹ کے خلاف جدوجہد کرتا نظر آتا ہے، لیکن میاں صاحب ، زرداری صاحب اور مولانا فضل الرحمٰن درپردہ اپنے ذاتی مفاد رکھتے ہیں ، کو ئی فوائد کا وعدہ کیا گیا ہو مقدر حلقوں کی جانب سے ۔ اپوزیشن اس بات پر شاکی ہے کہ انھیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے ، شاید انھیں اس نظام میں کو ئی جگہ دی جا رہی ہو۔ پاکستانی سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں ہے۔ کسی بھی لمحے کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ یہ تھے کچھ امکانات سینٹ الیکشن کے حوالے سے۔ باقی جو حقائق ہیں وہ چند روز میں عیاں ہو جائیں گے۔ RelatedPosts اسمبلیاں تحلیل: عمران | کوئی بات چیت نہیں: پی ڈی ایم | مونس نے باجوہ کو بے نقاب کیا؟ | پی ٹی آئی اور پی ایم ایل کیو میں کشیدگی ‘سپریم کورٹ بہت مداخلتیں کر چکی، اب اسے پیچھے ہٹ جانا چاہئیے’ Load More Previous Post گوادر میں کشتی سازی کی صنعت اور مزدوروں کے خدشات: ‘انہیں لگتا ہے کہ اب تو کچھ کہنے کا بھی فائدہ نہیں’ Next Post ڈرٹی پالیٹکس ،عمران خان اور حسن نثارکے خطبات: ‘آج کی تبدیلی موجودہ دور کی طرح این جی او زدہ ہے’ ادریس الرحمٰن Related Posts طاقت کا کھیل تماشہ جہاں کچھ کردار مُہرے تو کچھ کٹھ پُتلیاں by محمد سعید اختر دسمبر 1, 2022 0 کل ایک ٹویٹ دیکھنے کو ملا جس میں پرنس کریم آغا خان کو یہ کہتے ہوئے نقل کیا گیا کہ ضیاء الحق... سینیئر سیاستدان نے کہا ‘بات کر کے مُکر جانے والا پہلا ڈی جی آئی ایس آئی دیکھا ہے’ by مزمل سہروردی نومبر 29, 2022 0 لیفٹینٹ جنرل فیض حمید نے جنرل عاصم منیر کے چارج سنبھالنے سے ایک دن قبل ہی ریٹائرمنٹ لے لی۔ جنرل قمر جاوید... Load More Next Post ڈرٹی پالیٹکس ،عمران خان اور حسن نثارکے خطبات: 'آج کی تبدیلی موجودہ دور کی طرح این جی او زدہ ہے' جواب دیں جواب منسوخ کریں آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے تبصرہ * نام * ای میل * ویب‌ سائٹ اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ Δ تلاش کریں No Result View All Result ایڈیٹر کی پسند سینیئر سیاستدان نے کہا ‘بات کر کے مُکر جانے والا پہلا ڈی جی آئی ایس آئی دیکھا ہے’ by مزمل سہروردی نومبر 29, 2022 0 ... عمران خان پاکستان کی فوج کو کیوں نہیں ہرا سکتے؟ by عباس ناصر نومبر 26, 2022 0 ... توسیع کی کوششیں، ‘اپنا بندا’ لگوانے کی واردات، اور عمران، شہباز دونوں کو بلیک میل کرنے کی سازش کیسے ناکام ہوئی
ایک غلطی ضیاء الحق سے ہوئی سوویت یونین کے خلاف جہاد کے نام پر انہوں نے سماج کو کسی اور کی آگ کا ایندھن بنا دیا. دوسری غلطی پرویز مشرف سے ہوئی. دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر پرائی آگ کے شعلے وہ اپنے گھر لے آئے. اور تیسری غلطی اب راحیل شریف سے سرزد ہو رہی ہے. اور ڈر ہے کہیں مشرق وسطٰی میں بھڑکتی فرقہ وارانہ آلاءو کی چنگاریاں اپنے معاشرے کو لپیٹ میں نہ لے لیں. مکرر عرض ہے کہ ہم ایک بہت بڑی غلطی کرنے جا رہے ہیں. امت کے نام پر پہلے بہت واردات ہو چکی اب ایک نیشن سٹیٹ بن کر سوچیے. اسلامی فوج تفنن طبع کے سوا کچھ نہیں ہے. ایک گناہ بے لذت. دائروں کا سفر ہے اور ہم ہیں دوستو. کبھی سب سے پہلے پاکستان کا حکم نازل ہو جاتا ہے تو کبھی امت صاحبہ اپنی اسلامی فوج سمیت تشریف آور ہو جاتی ہیں. وہی بات کہ امیر شہر غریبوں کو لوٹ لیتا ہے کبھی بحیلہ مذہب ،کبھی بنام وطن راحیل شریف قابل قدر جرنیل ہیں لیکن ان کی تازہ اسائنمنٹ پر کچھ سوالات اٹھتے ہیں. 1. کیا یہ مناسب ہے کہ آرمی چیف ریٹائر منٹ کے فوری بعد کسی دوسرے ملک میں کوءی منصب حاصل کر لیں؟ 2.اگر سیاسی بیان تک دینے پر دو سال کی. ممانعت ہے تو بیرون ملک ملازمت پر کیوں نہیں ہے؟ 3.پاکستان کی مشرق وسطی میں ٹرمز آف انگیجمنٹ کیا ہیں؟ کیا پارلیمان میں ان پر کوءی بحث ہوئی ہے؟ کیا اس کے فوائد اور مضمرات پر سیر حاصل بحث ہو چکی ہے؟ ہم اپنی خارجہ پالیسی کا اکثر رونا روتے ہیں. غلط فیصلوں کی یقینا یہ وجہ نہیں ہو گی کہ ہمارا کوءی بھی حکمران کبھی بھی غدار رہا ہو. بلکہ اس کی وجہ شاید یہ رہی ہے کہ خارجہ پالیسی کے باب میں اہم فیصلے مشاورت کے بغیر اور پارلیمان میں ڈسکس کیے بغیر جلدی میں کر لیے گئے.
ایک صاحب جو علم دین سے بخوبی واقف ہیں ،خطبۂ جمعہ میں پیغمبر خدا ﷺ کی اس حدیث پر کہ’’میرے بعد۳۰سال خلافت ہوگی، بعد میں شاہی دور شروع ہوگا اور آخر میں امام مہدی صاحب جن کا حسب نسب یہ ہوگا،تشریف لائیں گے اور خلافت قائم کریں گے‘‘یوں حاشیہ آرائی کی کہ جو لوگ ظہور امام مہدی سے پہلے خلافت کے لیے جدوجہد کرتے ہیں وہ محض ڈھونگ رچاتے اور دکان داری چلاتے ہیں ۔اس حاشیہ آرائی کے متعلق راے گرامی کیا ہے؟ جواب اس طرح کے استدلال جو لوگ حدیث سے کرتے ہیں وہ معلوم ہوتا ہے کہ علم سے بھی بے بہرہ ہیں اور خدا کا خوف بھی ان کے دلوں میں نہیں رہا ہے۔ نبی ﷺ کی پیشین گوئیوں سے اگر اسی طرح کااستدلال کیا جانے لگے تو انسان گمراہی کی آخری حد تک پہنچے بغیر نہیں رہ سکتا۔ مثال کے طور پر ایک حدیث میں حضورﷺ نے یہ پیشین گوئی فرمائی ہے کہ مسلمان آخر کار یہودو نصاریٰ کے نقشِ قدم پر چل پڑیں گے اور جہاں جہاں انھوں نے قدم رکھا ہے یہ بھی قدم رکھیں گے،حتیٰ کہ اگر ان میں سے کسی نے اپنی ماں سے زنا کیا ہوتو مسلمانوں میں بھی کوئی شخص اُٹھے گا جو اس فعل کا ارتکاب کرے گا۔اب اگر اس پیشین گوئی سے استدلال کرکے کوئی شخص یہودونصاریٰ کی پیروی شروع کردے اور کہے کہ حضورﷺ خود یہ فرما گئے ہیں ، لہٰذا آپﷺ کا یہ قول تو بہرحال ہم پر صادق آنا ہی ہے، تو ایسے شخص کے جاہل اور خوف ِ خدا سے عاری اورگمراہ ہونے میں کیا شک ہوسکتا ہے؟ حضورﷺنے آنے والے بدتر حالات کی جتنی خبریں بھی دی ہیں ،ان سے آپؐ کا مدعا یہ نہ تھا کہ لوگ ان حالات پر قانع ہوکر اصلاح کی کوشش چھوڑ دیں ،بلکہ اصل مدعا یہ تھا کہ لوگ پہلے سے متنبہ رہیں اور اصلاح کی فکر کریں ۔ (ترجمان القرآن، مارچ ۱۹۴۶ء) مولانا سید ابوالاعلی مودودیؒ Leave a Comment جواب منسوخ کریں Comment Name Email Website اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ فتوی پوچھیں اگر آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے، جس کا فقہی حل معلوم کرنا چاہتے ہیں، تو نیچے دیے گئے فارم کے ذریعے آپ بھی سوال پوچھ سکتے ہیں۔ آپ کا نام اور شناخت مخفی رکھی جائے گی۔ Please enable JavaScript in your browser to complete this form. نام * آپ کا سوال یا استفسار * سوال بھیجیں نیوز لیٹر سبسکرائب کیجیے آپ کا ای میل پتہ Leave this field empty if you're human: فتاویٰ کے زمرے احکام میت اراضیات اسلام اور سائنس اسلامی تاریخ اسلامی قانون انبیاے کرام اُصولِ تفسیر اُصولِ حدیث اِقامتِ دین ایمان اور عمل تحریک اسلامی تصوّف، تزکیۂ نفس اور اخلاق تعلیمات تفسیری اِشکالات توحید جدید طبی مسائل جدید فقہی مسائل جمعہ و عیدین حجاب حج و عمرہ ختم نبوت ذبیحہ و قربانی رسالت زکوۃ و صدقات سماجیات سیاسیات سیرت طیبہ و احادیث مبارکہ شخصی مخالفتیں صلوة (نماز) صوم (روزہ ) طہارت عائلی قوانین عام فقہی مسائل عبادات قرآنیات مالیات متفرقات متفرق احادیث کی تأویل معاشرت معاشیات ملازمت ملازمت و کاروبار میراث و وصیت نکاح و طلاق و خلع و ازدواجی معاملات ڈاڑھی شریعہ کونسل شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند کے تحت قائم کردہ ادارہ ہے جس کا مقصد قرآن و سنت کی روشنی میں، اجتماعی غور و خوض اور مشاورت کے بعد ،عامتہ المسلمین نیز جماعت کے ارکان و وابستگان کی شرعی رہ نمائی کرنا اور ان کے مسائل کا حل تجویز کرنا ہے۔ شریعہ کونسل کسی مخصوص فقہی مسلک کی پابند نہیں ہے، سوالات کا جواب دینے میں فقہی توسّع کے مقصد سے حنفی مسلک کے علاوہ دیگر مسالک کی بھی وضاحت کی جاتی ہے، تاکہ قارئین کو تمام مسالک کا علم رہے اور عمل کی آزادی برقرار رہے۔
اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بری کئے جانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران وہ ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ پرجوش اور پراعتمادنظر آئیں۔اس موقعہ پر جہاں انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین کو ہدف بنائے رکھا اور بالخصوص آڈیو لیکس میں ہونے والے انکشافات کے حوالے سے ان پر شدید نکتہ چینی کی اور واقعاتی شواہد کے حوالے سے ان پر الزامات بھی عائد کئے۔مریم نواز نے حال ہی میں منظرعام پر آنے والی آڈیو لیکس کا ذمہ دار بھی عمران خان اور ان کے ’’کوچ‘‘ کو ٹھہرایا یہ پہلا موقعہ ہے کہ انہوں نے سیاست میں اپنے حریف کے حوالے سے ’’کوچ‘‘ کی اصطلاح استعمال کی ہے۔آن کیمرہ گفتگو کے بعد جب ایک اخبار نویس نے ان سے ’’کوچ‘‘ کے نام پر استفسار کیا تو انہوں نے جواب دیا۔ ’’ نام لینے کی ضرورت نہیں سب جانتے ہیں‘‘ تاہم سوشل میڈیا پر ’’عمران خان کا کوچ‘‘ کا موضوع زیربحث رہا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی اور اب عدالتی فیصلے سے مریم نواز کی بریت کے بعد وفاقی دارالحکومت کی سیاسی فضا میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی اور حکومت کے مستحکم ہونے کے تاثر کو تقویت ملی ہے اور یہ تاثر بھی اب عام ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی بھی وطن واپسی میں زیادہ تاخیرنہیں ہوگی اور یہ بھی ممکن ہے کہ پاسپورٹ کی واپسی کے بعد مریم نواز لندن جائیں اور میاں نواز شریف کے ساتھ واپس آئیں۔وفاقی دارالحکومت میں یہ قیاس بھی موضوع ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد اب مریم نواز جہاں پہلے سے زیادہ اعتماد کے ساتھ تنظیمی اور سیاسی امور انجام دیں گی وہیں یہ پہلو بھی خارج ازامکان نہیں کہ وہ الیکشن سے پہلے ہی کوئی اہم ذمہ داری سنبھال کر حکومت کا حصہ بن جائیں جبکہ مبصرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے بعد مریم نواز عدالت کی جانب سے بریت کے فیصلے سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سیاسی نقصان پہنچا ہے اور اب آڈیو لیکس میں سائیفر کے حوالے سے ہونے والے انکشافات پر شدید تنقید کے بعد مریم نواز کے بارے میں عدالت کا فیصلہ ان کیلئے بڑی ہزیمت سے کم نہیں یقیناً جس کے اثرات آنے والے دنوں میں ان کی سیاست پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں جرم ثابت ہونے پر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں تین افراد کو سزا سنائی تھی، جن میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر شامل تھے۔ اس کے علاوہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 2018 میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کو سات سال قید اور 20 لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ Continue Reading Previous عدالت سے گیم کھیلنا بند کیا جائے ۔۔۔۔۔ حریم شاہ کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس Next بریکنگ نیوز: عمران خان کی دوسری آڈیو لیک منظر عام پر ، پی ٹی آئی کے متعدد رہنما بے نقاب ہو گئے تازہ ترین پاکستان جنرل(ر) باجوہ سے اختلاف کرنے والوں پر کیا مظالم ڈھائے گئے؟خاتون یوٹیوبر ملیحہ ہاشمی کے بڑے الزامات اسلام آباد(نیوزڈیسک)صحافی و اینکر پرسن ملیحہ ہاشمی نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کی مظالم کی داستانیں سنادی ہیں۔تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ ترین... پاکستان اسد قیصر بھی (ن)لیگ میں شامل ہونیوالے ہیں؟ایسا اقدام کہ پی ٹی آئی کی صفوں میں کھلبلی مچ گئی بہاولپور (نیوزڈیسک )پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بہاولپور میں مسلم لیگ (ن)کے سابق ایم پی اے خالد ججہ... پاکستان ’’عمران خان اور جنرل (ر) باجوہ نے۔۔۔۔‘‘ حافظ حمد اللہ کا تہلکہ خیز انکشاف اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سابق سربراہ پاک... پاکستان عمران خان کا قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ!!! ن لیگ پریشان،اتحادی جماعتوں نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے اسلام آباد(نیوزڈیسک) مسلم لیگ ن نے عمران خان کی پیشکش پر کشمکش کا شکار ہے ، اتحادی جماعتوں نے اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز ماننے... پاکستان جلد انتخابات سے ملک و قوم کو کیا فائدہ ہوگا؟ بلاول بھٹو بھی بول پڑے کراچی (نیوزڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ صرف عمران خان کی ضد پر قبل از وقت انتخابات کیوں کروائیں؟ جلد انتخابات... پاکستان پنجاب سے پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا!ن لیگ نے تحریک انصاف کےاہم عہدیداروں کو اپنی صف میں شامل کر لیا مریدکے( نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے دوسابق ناظمین ،سات کونسلر اور سات اہم عہدیداروں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ،وفاقی وزیر...
اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم عمران خان نے طالبان حکومت اور تاجکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ختم کرنے کے لئے تاجک صدر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس میں آپسی معاملات ٹھیک کرنے اور افغان عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی فوری ضرورت پر زورد دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی‘۔یہ فون کال ایسے وقت میں کی گئی کہ جب طالبان حکام اور تاجک حکومت کے درمیان سخت بیانات کا تبادلہ ہوا اور رپورٹس سامنے آئیں کہ تاجک افواج نے افغانستان کے سرحدی علاقے میں طاقت کے مظاہرے کے لیے پریڈ کا انعقاد کیا جبکہ طالبان نے شمال مشرقی پڑوس کی سرحد کی جانب ہزاروں جنگجو بھیجے۔ تاجکستان نے طالبان حکومت کے حوالے سے سخت مؤقف اختیار کیا ہے اور خاص طور پر پنج شیر صوبے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید کی۔تاجکستان میں ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے 18 ستمبر کو واپسی پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ طالبان کو ایک جامع حکومت بنانے کے لیے راضی کررہے ہیں جن میں تمام نسلی گروہوں کے افراد شامل ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے خاص طور پر اس معاملے پر تاجک صدر امام علی کے ساتھ اپنی گفتگو کا حوالہ دیا۔بعدازاں ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ دوشنبہ میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں خصوصاً تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے طویل بات چیت کے بعد میں نے ایک شمولیتی حکومت کی خاطر تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کے لیے طالبان سے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔ تاہم طالبان تاجکستان کی ان پر تنقید اور ان کی حکومت کی تشکیل کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے طور پر دیکھتے ہیں۔رواں ہفتے ایک ٹی وی انٹرویو میں افغان نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی نے کہا تھا کہ ’ہم کسی ہمسایہ ملک کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے‘۔خیال رہے کہ تاجک آبادی افغانستان کا دوسرا بڑا نسلی گروہ ہے جو افغانستان کی 27 فیصد آبادی پر مشتمل ہے، اس گروہ کی اکثریت طالبان مخالف ہےجس نے تاجکستان میں پناہ لے رکھی ہے. دفتر وزیراعظم کے بیان میں واضح طور پر یہ نہیں کہا گیا کہ وزیراعظم نے دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی کی کمی کا مطالبہ کیا، البتہ یہ کہا گیا کہ وزیراعظم نے بات چیت کے دوران ’ افغان عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی فوری ضرورت اور افغانستان کو درکار فلاحی امداد کی فراہمی میں بین الاقوامی برادری کے کردار کو اجاگر کیا‘۔ Short Link Copied ٹیگز: اسلام آبادافغانستانتاکج صدرٹیلیفونک رابطہطالبان حکومتعمران خانوزیر اعظم متعلقہ پوسٹس پاکستان سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے ڈبل گیم کھیلی، فائدہ کیا ہوا بے نقاب ہوگئے، عمران خان دسمبر 4, 2022 پاکستان بھارت کے متنازع بیانات: دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے ’ہمہ وقت‘ تیار ہیں، آرمی چیف عاصم منیر دسمبر 4, 2022 پاکستان شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، دہشت گرد کمانڈر ہلاک دسمبر 4, 2022 سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے ڈبل گیم کھیلی، فائدہ کیا ہوا بے نقاب ہوگئے، عمران خان دسمبر 4, 2022 0 اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سابق آرمی چیف... مزید پڑھیں بھارت کے متنازع بیانات: دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے ’ہمہ وقت‘ تیار ہیں، آرمی چیف عاصم منیر دسمبر 4, 2022 0 اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بھارتی عہدیدار کی جانب سے گلگت بلتستان اور... مزید پڑھیں شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، دہشت گرد کمانڈر ہلاک دسمبر 4, 2022 0 خیبر پختونخوا :(سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے شیوا میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے... مزید پڑھیں خیبرپختونخوا کے اساتذہ کی مراعات کے خلاف مشترکہ درخواست خارج دسمبر 4, 2022 0 اسلام آباد :(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے گرمیوں اور موسم سرما کی تعطیلات کے دوران...
سوات (زما سوات ڈاٹ کام) گزشتہ روز ضلع بھر کے تمام تحصیلوں کو ڈی سی آفس سے ہدایت کے بعد تمام اسسٹنٹ کمشنرز نے اپنے اپنے علاقوں میں پیٹرول اسٹیشنوں کا معائنہ کیا پٹرول کے معیار اور مقدار کو یقینی بنانے کیلئے مختلف پیٹرول اسٹیشنوں کا گیج چیک… سوات کی خبریں اہلیان بحرین کا دیرینہ مطالبہ پورا، پولیس سٹیشن کی عمارت کا افتتاح ایڈیٹر مئی 8, 2018 0 سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 08 مئی 2018ء) تحصیل میں پولیس سٹیشن کی عمارت کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا ، نئے قائم ہونے والے پولیس سٹیشن سے یہاں کے عوام مستفید ہوں گے ، عوام پولیس کے ساتھ تعاون کرکے جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کریں ،ان…
پروفیسر انور جمال اپنی کتاب "ادبی اصطلاحات” مطبوعہ "نیشنل بُک فاؤنڈیشن” (اشاعتِ چہارم، مارچ 2017ء) کے صفحہ نمبر 29 پر رقم طراز ہیں کہ آواگون (Metempsychosis) ایک مذہبی اصطلاح ہے۔ اس کا لفظی مطلب ہے "آنا اور جانا۔” پروفیسر صاحب آگے لکھتے ہیں: "ہندومت میں روح موت کے بعد کسی دوسرے وجود میں آجاتی ہے۔ یہ تصور آریاؤں سے لیا گیا ہے۔ ان کا خیال تھا کہ روح نیک یا بد ہونے کے سبب نیا قالب ڈھال لیتی ہے۔ نیک روح ہو، تو اچھے قالب میں اور اگر بد ہو، تو بُرے جسم میں چلی جاتی ہے۔ آواگون ہندوؤں کا بنیادی عقیدہ ہے۔” دوسری طرف وکی پیڈیا کے مطابق آواگون یا تناسخ (Reincarnation) کا مطلب "روح کا ایک قالب سے دوسرے قالب میں جانا” ہے۔ آگے درج ہے: "تناسخ” کا لفظ اردو میں عربی زبان سے آیا ہے اور "نسخ” سے ماخوذ ہے۔ اس سے بنیادی طور پر مراد دوبارہ پیدا ہونے کی ہوتی ہے۔ اسی تصور کی وجہ سے "نسخ” (نقل کرنے) سے "تناسخ” کا لفظ اس مفہوم میں استعمال ہوتا ہے کہ ایک بار موت کے بعد وہ مرنے والی شخصیت (انسان یا کوئی اور جان دار) ایک مرتبہ پھر تجسیم حاصل کرلیتی ہے۔ متعدد اوقات اس مفہوم کو ادا کرنے کے لیے "اہتجار” کا لفظ بھی اختیار کیا جاتا ہے۔ انگریزی میں اسے "Reincarnation” کہتے ہیں۔ وکی پیڈیا کے مطابق، تناسخ کا لفظ حیات بعد الموت سے ایک الگ تصور ہے جو عام طور پر "ابراہیمی ادیان” میں پایا جاتا ہے۔ علامہ قرطبی نے رافضیہ کے فرقوں میں سے ایک فرقہ "تناسخیہ” شمار کیا، جن کا عقیدہ ہے کہ "ارواح میں تناسخ ہوتا رہتا ہے۔ پس جو کوئی محسن اور نیکوکار ہو اس کی روح نکلتی ہے اور ایسی مخلوق میں داخل ہوجاتی ہے جو اپنی زندگی کے ساتھ سعادت اندوز ہو رہی ہوتی ہے۔” جنتی زیور میں صفحہ 189 پر برزخ کے عنوان سے "عقیدہ 3” پر لکھا ہے: "یہ خیال کہ مرنے کے بعد روح کسی دوسرے بدن میں چلی جاتی ہے، خواہ وہ کسی آدمی کا بدن ہو یا کسی جانور کا جس کو فلاسفر "تناسخ” اور ہندو "آواگون” کہتے ہیں، یہ خیال بالکل ہی باطل اور اس کا ماننا کفر ہے۔” سوشل میڈیا پر "قیامت اور انسان” نامی صفحہ پراس حوالہ سے درج ہے: "تناسخ کے حامی یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ انسانوں کے دو گروہوں کی روح دنیا میں دوبارہ پلٹ کر نہیں آتی۔ مذکورہ دوگروہوں میں پہلے وہ لوگ ہیں جو سعادت کی راہ میں کمال تک پہنچ گئے ہوں، اور مرنے کے بعد کمال مطلق سے ملحق ہوتے ہیں۔ ان میں کوئی کمی نہیں پائی جاتی، تاکہ وہ دوبارہ دنیا میں آکر تلاش و کوشش اور عمل کے ذریعہ اپنی گذشتہ زندگی کی کمی کی تلافی کریں۔ دوسرے گروہ سے مربوط وہ لوگ ہیں جو شقاوت و بدبختی کے انتہائی درجے پر پہنچے ہوں۔ یہ لوگ بھی دوبارہ دنیا میں پلٹ کر نہیں آتے۔ کیوں کہ یہ لوگ اپنی دنیوی زندگی میں اس قدر گمراہی و بدبختی سے دوچار ہوتے ہیں کہ ان پر سعادت کا راستہ مسدود ہوتا ہے اور ابدی زوال سے دوچار ہو جاتے ہیں اور دوبارہ دنیا میں آکر اپنی گذشتہ زندگی کی برائیوں کی سعی و تلاش اور عمل سے تلافی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، تاکہ وہ سعادت و کمال کے نسبتی اور محدود درجہ تک پہنچ جائیں۔ ان کا اعتقاد ہے کہ تناسخ اور پلٹ کر دوبارہ دنیا میں آنا تیسرے گروہ سے مخصوص ہے، یعنی "متوسط گروہ” جو سعادت حاصل کر نے والے اور زوال و شقاوت سے دوچار ہو نے والے گروہ کے درمیان ہے۔ یہ لوگ جب دنیا سے رخصت ہوتے ہیں، تو ان کی روح دوبارہ دنیا میں پلٹ کر آتی ہے اور وہ اپنے مختلف اعمال کے تناسب سے مختلف صورتوں اور شکلوں میں دوبارہ دنیا میں جنم لیتے ہیں۔” …………………………………………………………… لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔ Share: Rate: Previous27 فروری، جب نیوٹران دریافت ہوا Nextاُردوئے معلّی About The Author کامریڈ امجد علی سحاب کامریڈ امجد علی سحابؔ لفظونہ ڈاٹ کام کے بانی ایڈیٹر ہیں۔ اس کے ساتھ روزنامہ آزادی اسلام آباد اور باخبر سوات ڈاٹ کام کے بھی ایڈیٹر ہیں۔ اس کے علاوہ فری لانس صحافی بھی ہیں۔ ڈان میڈیا کے ساتھ بطور بلاگر کام کرتے ہیں۔ نئی دنیائیں کھوجنے کے ساتھ ساتھ تاریخ و تاریخی مقامات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
فیٹف،کورونا، سیلاب اورمختلف بحرانوں میں جنرل قمرجاوید باجوہ کی قیادت میں آرمی نے مثالی خدمات انجام دیں: وزیراعظم فیفا ورلڈ کپ 2022؛ جرمنی اور اسپین کا میچ ایک ایک گول سے برابر انگلینڈ کپتان بین اسٹوکس کا اپنی میچ فیس پاکستان کے سیلاب متاثرین کے نام کرنے کا بڑااعلان اسلام آباد راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں بارش سے موسم سرد ہوگیا Jan 05, 2017 | 10:10 10:10 AM, January 05, 2017 شیئر کریں: Share Tweet Google+ اسلام آباد راولپنڈی اور گردونواح میں بارش سے سردی کی شدت بڑھ گئی۔ کے پی میں لوئردیر اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ میں دولت پوراورقاضی احمد میں تیزہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی جس سے سردی بڑھ گئی۔ دیامر کے بالائی مقامات پربرفباری کا سلسلہ ایک بار پھرشروع ہوگیا۔ مری،گلیات میں برفباری سے موسم دلفریب ہوگیا۔ سیاحوں کی بڑی تعداد نے ملکہ کوہسار کا رخ کرلیا۔ شدید برفباری کے بعد کاغان سے آگے ناران روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلیے بند ہے۔ سوات اور چترال کے پہاڑی علاقوں میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برفباری تیسرے روز بھی جاری ہے۔ چترال میں بارش اور برفباری سے سردی کی شدت بڑھ گئی ہے۔ رابطہ سڑکوں کی بندش سے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ چترال میں بارش اور برفبار کے باعث لواری ٹاپ تیسرے روز بھی بند ہے۔
جب بھی ایپل ایک نیا کلیدی نوٹ منانے کا اعلان کرتا ہے ، معمول کی طرح ، کیپرٹینو میں رہنے والوں نے اس کی تشکیل کی پُرجوش دعوت نامے جو بہت سارے صارفین نسل کے ل for بچانا چاہتے ہیں ایک اجتماعی کے طور پر. ہر ایک کے ذوق سے قطع نظر ، اس کو پہچانا جانا چاہئے ، کہ یہ سب بالکل اصلی ہیں۔ عام اصول کے طور پر ، کم از کم زیادہ تر مواقع پر ، شبیہہ اگلے کلیدی نقطہ کی دعوت / اعلان کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ، عام طور پر ہمیں اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ ہم اس کانفرنس میں کیا دیکھ سکتے ہیں۔ پچھلے ہفتے ایپل نے بالآخر سان فرانسسکو میں 13-17 جون کو ہونے والی ڈیولپر کانفرنس کے لئے سرکاری تاریخ کا اعلان کیا۔ پچھلے کینوٹس میں معمول کے مطابق ، ٹویٹر صارفین @ AR72014 اورFlareZephyr نے مختلف بنائے ہیں اگلی ڈویلپر کانفرنس کے وال پیپر تاکہ وہ سبھی صارف جو ان کو اپنے آلات پر استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ اپنی ریزولوشن ان آلات میں ایڈجسٹ کیے بغیر کرسکتے ہیں جہاں وہ استعمال کیے جائیں۔ مضمون کے آخر میں آپ کو ایک گیلری مل سکتی ہے جہاں ہم آپ کو آئی فون کے لئے 2 وال پیپر پیش کرتے ہیں ، اور ایک رکن ، ایپل واچ اور میک کے ل.۔ ان کو مناسب ریزولوشن میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے ہمیں نیچے جانا ہوگا اور ڈاؤن لوڈ پر کلک کریں۔ پورے سائز میں یہ کانفرنس ہمیشہ کی طرح ایک پریزنٹیشن کے ساتھ شروع ہوگی ، جہاں کیپرٹینو سے آنے والے ہمیں پیش کریں گے وہ تمام خبریں جو ہم اگلے آپریٹنگ سسٹم میں دیکھ سکتے ہیں جو اگلے ستمبر میں مارکیٹ میں اپنے آخری ورژن میں آجائے گا۔ باقی دنوں کے دوران ، تمام شرکاء مختلف ایونٹ کی کانفرنسوں میں شرکت کرسکیں گے جو ایپل کے انجینئرز ایپلیکیشنز اور گیمس کی ترقی پر توجہ دیں گے۔ پہلے رسائی حاصل کرنے کے ل you ، آپ کو ایک ٹکٹ داخل کرنا پڑے گا جس کے بعد ہونے والے اس ریفل میں داخل ہونے کے لئے $ 1.600،XNUMX کی لاگت آسکتی ہے ، کیوں کہ طلب اتنا زیادہ ہے کہ اس میں شرکت کے ل. ہر ایک کی جگہ نہیں ہوگی۔ مضمون کا مواد ہمارے اصولوں پر کاربند ہے ادارتی اخلاقیات. غلطی کی اطلاع دینے کے لئے کلک کریں یہاں. مضمون کے لئے مکمل راستہ: آئی فون کی خبریں » خبر » WWDC 2016 وال پیپر ڈاؤن لوڈ کریں آپ کو دلچسپی ہو سکتی ہے تبصرہ کرنے والا پہلا ہونا اپنی رائے دیں جواب منسوخ کریں آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. ضرورت ہے شعبوں نشان لگا دیا گیا رہے ہیں کے ساتھ * تبصرہ * نام * الیکٹرانک میل * میں قبول کرتا ہوں رازداری کی شرائط * ڈیٹا کے لیے ذمہ دار: AB انٹرنیٹ نیٹ ورکس 2008 SL ڈیٹا کا مقصد: اسپیم کنٹرول ، تبصرے کا انتظام۔ قانون سازی: آپ کی رضامندی ڈیٹا کا مواصلت: اعداد و شمار کو تیسری پارٹی کو نہیں بتایا جائے گا سوائے قانونی ذمہ داری کے۔ ڈیٹا اسٹوریج: اوکیسٹس نیٹ ورکس (EU) کے میزبان ڈیٹا بیس حقوق: کسی بھی وقت آپ اپنی معلومات کو محدود ، بازیافت اور حذف کرسکتے ہیں۔ میں نیوز لیٹر وصول کرنا چاہتا ہوں موجو کے ساتھ ایپس انسٹال کرنے میں دشواری ہو رہی ہے؟ اسے آزماو چین میں ایپل کی مووی اور بک اسٹور بند ہے آپ کے ای میل میں خبریں اپنے ای میل میں تازہ ترین آئی فون کی خبریں حاصل کریں نام دوستوں کوارسال کریں روزانہ نیوز لیٹر ہفتہ وار نیوز لیٹر میں قانونی شرائط کو قبول کرتا ہوں ↑ فیس بک ٹویٹر یو ٹیوب Pinterest پر تار ای میل RSS آر ایس ایس فیڈ میں میک سے ہوں ایپل گائیڈز Android مدد Androidsis۔ Android گائڈز تمام اینڈرائیڈ ایل آؤٹ پٹ گیجٹ کی خبریں موبائل فورم ٹیبلٹ زون۔ ونڈوز نیوز لائف بائٹس تخلیقات آن لائن تمام ای آرڈرز مفت ہارڈ ویئر لینکس لت یوبنلوگ لینکس سے واہ گائڈز دھوکہ دہی ڈاؤن لوڈ موٹر نیوز بیزیا Spanish Afrikaans Albanian Amharic Arabic Armenian Azerbaijani Basque Belarusian Bengali Bosnian Bulgarian Catalan Cebuano Chichewa Chinese (Simplified) Chinese (Traditional) Corsican Croatian Czech Danish Dutch English Esperanto Estonian Filipino Finnish French Frisian Galician Georgian German Greek Gujarati Haitian Creole Hausa Hawaiian Hebrew Hindi Hmong Hungarian Icelandic Igbo Indonesian Irish Italian Japanese Javanese Kannada Kazakh Khmer Korean Kurdish (Kurmanji) Kyrgyz Lao Latin Latvian Lithuanian Luxembourgish Macedonian Malagasy Malay Malayalam Maltese Maori Marathi Mongolian Myanmar (Burmese) Nepali Norwegian Pashto Persian Polish Portuguese Punjabi Romanian Russian Samoan Scottish Gaelic Shona Serbian Sesotho Sindhi Sinhala Slovak Slovenian Somali Spanish Sudanese Swahili Swedish Tajik Tamil Telugu Thai Turkish Ukrainian Urdu Uzbek Vietnamese Welsh Xhosa Yiddish Yoruba Zulu
کچھ مجبور ویڈیوز آپ کے فون کے ساتھ گولی مار دی اور ایک ساتھ مل کر ایک نئی ویڈیو بنانے کے لیے ٹانکا کرنا چاہتے ہیں؟ اگر آپ کبھی ویڈیو کے ساتھ اس سے پہلے کہ آپ جانتے ہیں کہ کس طرح تکلیف دہ یہ آسان کام نہیں ہو سکتا، اطلاقات جیسے سانٹھ، اماووی، یا جو بھی تدوین کرنے کے لیے کچھ iPhone کی تدوین نہیں کی ہے ۔ اس کے علاوہ موبائل فون اطلاقات عام طور پر بہت محدود خصوصیات, جو آپ کی ضروریات کو پورا نہیں ہو حاصل ۔ کیونکہ یہ آپ کے فون پر براہ راست تدوین کے لیے تھوڑا سا پاگل ہے، چلو ایک ڈیسک ٹاپ ایپلی کیشن آپ کے لئے کیا کر سکتے ہیں دیکھیں: Wondershare ویڈیو ایڈیٹر (میک کے لئے ویڈیو ایڈیٹر) ۔ یہ ایک روزہ، تفریح اور طاقتور فون ویڈیو ایڈیٹر پی سی کہ اپنے ویڈیو فلموں میں پیشہ ور تلاش کریں تیزی سے کر سکتے ہیں اور انہیں یو ٹیوب کو براہ راست اپ لوڈ کرنے کے لئے ہے ۔ میں اس کی اہم خصوصیات میں سے کچھ مندرجہ ذیل متعارف کریں گے ۔ طاقتور ڈیسک ٹاپ آئی فون Video Editor: Wondershare فالمورا (اصل کے طور پر Wondershare Video Editor) آسانی سے تراشیں، گھمائیں، فصل، ضم کریں اور اپنے فون وڈیو مسلوں کا امتزاج ۔ IPhone وڈیو مسلیں غنی کرنے شاندار متن، فلٹر، انٹرو/کریڈٹ اور منتقلی کے اثرات شامل کریں ۔ جیسا کہ Tilt-shift، پچی کاری، جست کی کمی، Face-off، اور مزید اعلی اثرات فراہم کرتے ہیں ۔ ترمیم شدہ فون فیس بک اور یو ٹیوب پر ویڈیوز اپ لوڈ، ڈی وی ڈی کے لئے جلا یا دیگر وضعوں میں محفوظ کریں ۔ کیوں Wondershare فون Video Editor کا انتخاب کریں بدیہی انٹرفیس یہ پروگرام آپ فون ویڈیو کی مؤثر تدوین کی اجازت دیتا ہے ایک سجیلا اور آسان استعمال انٹرفیس کے ساتھ آتا ہے ہے. اس کے لئے آپ اس کو استعمال کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ وقت لے جائے گا ۔ تدوین کریں & ویڈیوز میں اضافہ تدوین کا ٹولز سب ہاتھ کے ساتھ ویڈیو، آپ آسانی سے ایک خوبصورت فلم عام تصاویر اور ویڈیوز آپ کے فون کے ساتھ (iPhone 4S/5/5 C/شامل 5S) مار کر سکتے ہیں ۔ تصوراتی، بہترین بصری اثرات یہ آپ آسانی سے آپ کے فون زیادہ متمدن ویڈیو بنائیں فون ویڈیو ایڈیٹر کی اجازت دیتا ہے اور 300 + خوفناک عبور، عنوانات اور اثرات کی پیشکش کی طرف سے پیشہ ورانہ ہے ۔ ہر جگہ ویڈیوز کا اشتراک ویڈیو تدوین کرنے کے لیے کیا جاتا ہے تو ویڈیو پلیبیکانگ کے لیے ایک موازن وضع نقل پذیر آلات اور کمپیوٹر دونوں پر محفوظ، اس کو براہ راست آن لائن اپ لوڈ یا ڈی وی ڈی کے لئے جلا. پی سی پر آئی فون کی ویڈیوز میں ترمیم کرنے کا طریقہ: 1 ۔ تراشیں یا فون ویڈیو تراشہ الگ کریں آپ اختصاصی لمبائی کے لئے ویڈیو تراشیں چاہتے ہیں تو ویڈیو کلپ "دہرا تیر" نشان کار نمایش کے لیے اپنی بائیں یا دائیں کنارے پر ماؤس کلک کریں اور پھر یہ کیا آپ چاہتے ہیں کوئی لمبائی کے لئے گھسیٹیں ۔ ایک ویڈیو کلپ کو الگ کرنے کے لیے آپ کی ضرورت ہے اس کو کلک کر کے منتخب کرنے کے لیے سرخ وقت اشارے کے سب سے اوپر آپ چاہتے ہیں کسی بھی پوزیشن پر گھسیٹیں اور پھر "سکاسر" کے بٹن پر کلک کریں ۔ 2 ۔ فصل، گھمائیں اور ویڈیو/آڈیو سیٹنگیں تبدیل کریں دائیں سے ویڈیو اور آڈیو ایڈیٹنگ پینل سیٹ اپ لانے کو وقت لائن پر فون وڈیو مسل پر کلک کریں ۔ یہاں آپ کو نہیں گھما سکتے ہیں یا ویڈیو فصل، چمک، سنترپتی کے مطابق بنائیں، برعکس، سست یا تیز چلنے والی تیز رفتار، سیٹ کریں آڈیو پچ، حجم، مدھم باہر/اور مزید اپ ۔ 3 ۔ آپ کے ساتھ ویڈیو موسیقی، کتابوں، انٹرو/کریڈٹ اور مزید اپ کو چھو پس منظر موسیقی ایک واقعی عمدہ ہو، رابطے کے لئے اپنی ویڈیو شامل کرے گی ۔ آپ گھسیٹیں اور ڈراپ کی موسیقی ٹریک کو درآمد شدہ موسیقی کر سکتے ہیں، اور یہ آپ کی ویڈیو کے ساتھ کھیلنے کے لئے موسیقی کا سبب بنتی ہو ۔ آپ بھی عمل بیان کرنے کے لیے الفاظ کا ا ضافہ کریں، کر سکتے ہیں یا صرف اشارہ تو کچھ نہ کچھ دلچسپ ۔ ایسا کرنے کے لیے صرف "متن" بٹن گھسیٹیں-n-چھوڑیں ایک متن اثر متن کے سراغ راہ کے لیے ٹول بار میں کلک کریں اور اپنے الفاظ میں داخل ہے ۔ موسیقی اور ان کی کتابوں کے علاوہ انٹرو/کریڈٹ کا اضافہ کرنے کے لئے آزاد محسوس کرتے ہیں اور عبور اثرات کی طرف سے بالا وقت لائن جدولوں پر کلک کریں ۔ 4 ۔ پچی کاری، اضافہ جمپ کاٹ، Tilt-Shift اور Face-off اگر ضرورت ہو تو، دایاں کلک کریں اور "طاقت کا ٹول" کا انتخاب کریں یا براہ راست لگانے کے لیے وقت لائن موزیک Tilt-شفٹ Close-up، جمپ کاٹیں، جیسے اثرات زیادہ اعلی درجے کی "قوت کا ٹول" بٹن اوپر، اور Face-off کے لئے آپ کی فوٹیج پر کلک کریں ۔ ویڈیو ٹیوٹوریل: پی سی پر آئی فون کی ویڈیوز کی تدوین کے لیے کس طرح لوگ اسے ڈاؤن لوڈ کیا ہے متعلقہ مضامین اوپر 5 مفت فون ویڈیو روتٹرس گھمائیں فون ویڈیوز کس طرح ویڈیو سکیڑیں آڈیو وڈیو مسلوں کو شامل کرنے کا طریقہ وڈیو مسلوں میں شامل کرنے کا طریقہ وڈیو مسلیں فصل کیسے وڈیو مسلوں کو مکس کرنے کا طریقہ اوپر 5 ذیلی عنوان تدوین کار ٹول آپ ویڈیو تدوین کاری کے لیے مفت سب سے اوپر 3 مفت Video Editors کے رکن, فون, آئی پوڈ ٹچ آہستہ/تیز حرکت ویڈیوز بنانے کے لئے کس طرح مصنوعہ سے متعلق سوالات؟ بات ہماری سپورٹ ٹیم کو براہ راست >> متعلقہ چینل میک Windows آئی فون Android ڈاؤن لوڈ، ویڈیو موسیقی سیمسنگ یو ٹیوب ہارڈ ڈرائیو اتارنا MP4 دکان وونڈرشری ڈاؤن لوڈ سینٹر مصنوعات کی تلاش وونڈرشری کی دریافت صوت لائسنس کاری شراکت دار کمپنی کی تاریخ میڈیا سینٹر ایوارڈ کی حمایت رجسٹریشن کوڈ باز گیری اکثر پوچھے گئے سوالات کے مرکز رابطہ کریں سپورٹ ٹیم وونڈرشری سائٹس لفظ آن لائن مفت PDF وسیلہ فون ڈیٹا کی وصولی آئی فون کی بیرونی ہارڈ ڈرائیو کے لیے فوٹو سب سے اوپر فون ٹرانسفر سافٹ ویئر میک پر کوڑا کرکٹ بحال SD کارڈ وصولی Windows کے لیے سریع وقت میڈیا Player Android ڈاؤن لوڈ، ماہرین سے جوابات ہم سے رابطہ کریں ہمارا نیوزلیٹر حاصل کریں سبسکرائب کریں آپ کے ملک کو منتخب کریں امریکہ سب سے اوپر Wondershare کے بارے میں | قواعد و شرائط | پرائیویسی | لائسنس معاہدہ | سائٹ کا نقشہ | ہم سے رابطہ | بلاگ | وسیلہ
تمام سال 2004 2005 2006 2007 2008 2009 2010 2011 2012 2013 2014 2015 2016 2017 2018 2019 2020 2021 2022 Filters تمام سروسز ایران پاکستان ہندوستان دنیا ثقافتي تصاوير ویڈیو کارٹون تمام خبر کی اقسام خبر فوٹو ویڈیو مختصر خبر آڈیو رپورٹ موضوع گفتگو مقالہ او پی— ای ڈی کتب اخبار تمام بکسز Breaking News اردو FrontPage-Titr1 service-top1 10 ممتاز خبریں فلم FrontPage-Titr2 محرم 2022 تمام اہم خبریں photo-top1 subservice-top1 filterToday News محرم2022ء مشہد میں حضرت سکینہ کی یاد میں دلاری بچیوں کا اجتماع مشہد کے امیر المؤمنین کلچرل کمپلکس میں امام حسین ﴿ع﴾ کی دلاری بیٹی حضرت سکینہ کی یاد میں ۳ سے ۸ سالہ بچیوں کا عظیم اور روح پرور اجتماع ہوا، اجتماع میں بچیاں اپنے والد کے ساتھ شریک ہوئیں۔ 2022-09-03 20:17 روز شہادت حضرت رقیہ (سکینہ): حرم حضرت معصومہ قم میں تین سے پانچ سالہ بچیوں کی خصوصی مجلس آستان مقدس حضرت معصومہ (س) کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ حضرت رقیہ (سکینہ) کے روز شہادت کی مناسبت سے رواں ہفتے جمعہ کے روز حرم حضرت معصومہ میں تین سے پانچ سالہ بچیوں کی خصوصی مجلس عزا منعقد ہوگی۔ 2022-09-02 03:42 زائرین امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں پورا گھرانہ مصروف اربعین مارچ میں شرکت کے لئے نکلنے والا پیدل قافلہ عشاق الحسین جس میں ایران کے تمام صوبوں کے زائرین شامل ہیں، بندر امام خمینیؒ کے شہر سے شملچہ کی جانب راستے پر رواں دواں ہے۔ 2022-08-31 16:50 ایرانی ہلال احمر کے رضاکاروں کی اربعین مارچ کے لئے روانگی ایرانی ہلال احمر کے رضاکاروں کے قافلے کی روانگی کی تقریبات بانی انقلاب امام خمینی(رہ) کے مزار میں منعقد ہوئیں جس میں ایمبولنس دستے نے پریڈ اور امدادی ہیلی کاپٹر نے فضائی مشقوں کا مظاہرہ کیا۔ 2022-08-29 15:51 زائرین کی خدمت کرنے پر پھانسی سے گھر مسمار کرنے تک کے صدامی مظالم تہران کے آبگینہ ہال میں ڈاکیومنٹری فلم «مسیر عاشقی» ﴿عاشقی کا راستہ﴾ اربعین مارچ کی ان کہی باتوں کی ایک حکایت کی تقریب رونمائی ہوئی۔ 2022-08-28 16:23 عزاداری و زیارت کی رقم سیلاب زدگان کی مدد پر خرچ کرنا بہتر عمل ہے، علامہ امین شہیدی پاکستانی معروف عالم دین نےکہاکہ اربعینِ حسینی پر جانے والے پاکستانیوں کی تعداد شاید ایک لاکھ کے قریب ہو لیکن سیلاب متاثرین کروڑوں کی تعداد میں ہیں۔ اگر عزاداری اور زیارت کے لئے مخصوص رقم سیلاب زدگان کی مدد پر خرچ کی جائے تو اس کا ثواب کم نہیں ہوگا۔ 2022-08-28 00:21 اربعین مارچ کے دوران حشدالشعبی کے خصوصی سیکورٹی پلان کی تفصیلات کا اعلان عراقی رضاکار فورس حشدالشعبی کی بصرہ آپریشنز کمانڈ نے آج ہفتہ ۲۷ اگست کو اربعین مارچ کے دوران خصوصی سیکورٹی پلان کے آغاز کا اعلان کیا۔ 2022-08-27 21:09 آج کے دور میں با بصیرت موکبوں کی ضرورت ہے، عراقی معروف عالم دین عراقی اسلامی تحریک عہداللہ کے سیکریٹری جنرل سید ہاشم الحیدری نے کہا اربعین میں موکبوں کی حالت گزشتہ سالوں کی بنسبت بہت بہتر ہوئی ہے تاہم آج کے دور میں با بصیرت موکبوں کی ضرورت ہے۔ 2022-08-26 22:22 فیلڈ پلے شو تنہا تر از مسیح تہران کے ولایت پارک میں عظیم فیلڈ پلے شو تنہا تر از مسیح کا انعقاد کیا گیا۔ اس شو میں واقعہ عاشورا کے دوران اہل بیت رسول ﴿ص﴾ پر ڈھائے گئے مصائب کی منظر کشی کی گئی ہے جو ۳۰ دنوں تک اور رات ۸ اور ١۰ بجے کے دو اوقات میں پیش کیا جائے گا۔ 2022-08-26 19:00 49 دن بعد؛ قافلہ «حرم سے حرم تک» آبادان میں داخل ہوگیا حرم سے حرم تک پیدل قافلہ ایران کے 10صوبوں کو عبور کرتے ہوئے 49 دن پیدل مسافت طے کرنے کے آبادان میں داخل ہوگیا۔ 2022-08-25 15:06 امام سجاد (ع) نے معاشرے میں عاشورا کی تعلیمات و اقدار کی ترویج کی، آیت اللہ سید احمد علم الہدی صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندے نے کہا کہ امام سجاد (ع) کی ذات مقدس تھی کہ جنہوں نے اسلامی معاشرے میں عاشورا کی تعلیمات اور اقدار کی ترویج کی۔ 2022-08-24 16:00 صوبہ خوزستان کے شہر رامشیر سے اربعین کے پیدل کاروان کی روانگی تفصیلات کے مطابق عراقی سرحدوں سے متصل صوبہ خوزستان کے شہر رامشیر سے اربعین حسینی کے کاروان عشاق الحسین (ع) روانہ ہوگیا۔ کاروان میں شامل ہونے کے لئے ایران بھر اور صوبے کے مختلف شہروں سے لوگ رامشیر میں جمع ہوئے تھے۔ 2022-08-24 14:38 اب تک اربعین کے لئے پچیس ہزار پاکستانیوں کو عراقی ویزے جاری کئے گئے ہیں، عراقی سفیر پاکستان میں تعینات عراقی سفیر نے کہاکہ عراقی عوام پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، پاکستان اور عراق شروع سے ہی بہت اچھے دوست ہیں اور ہمیشہ رہینگے، امسال اب تک اربعین کے لئے پچیس ہزار پاکستانیوں کو عراقی ویزے جاری کئے گئے ہیں، اربعین تک مزید ویزے جاری کئے جائیں گے۔ 2022-08-23 15:32 پاکستانی وفاقی وزیر ساجد طوری کی ایرانی سفیر سے ملاقات وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز ساجد حسین طوری نے پاکستان میں متعین ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات کی، ملاقات میں پاک، ایران دوطرفہ تجارتی اور ثقافتی تعلقات سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 2022-08-23 15:01 ایران میں اربعین پر زائرین کی رفت و آمد میں سہولت کے لئے 1 ٹریلین تومان مختص ایران کے ٹرانسپورٹ اور شہری ترقی کے ڈپٹی وزیر اور روڈ مینٹیننس اینڈ ٹرانسپورٹیشن آرگنائزیشن﴿RMTO﴾ کے سربراہ نے اعلان کیا کہ رواں سال ایام اربعین میں سرحدی ٹرمینلز اور نقل و حمل کے راستوں کو تیار کرنے کے لئے ١ ٹرلین تومان کی رقم مختص کی گئی ہے۔ 2022-08-23 14:51 تنظیم المکاتب کشمیر کے زیر اہتمام سرینگر میں "پیام کربلا" کانفرنس منعقد معاون کمیٹی تنظیم المکاتب کشمیر کے زیر اہتمام سرینگر کے بمنہ علاقے کے خطیبِ اعظم ہال میں پیام کربلا کانفرنس منعقد ہوئی۔ 2022-08-22 16:15 صوبہ گلستان کے اسلامی مرکز کے سربراہ کی مہر نیوز سے گفتگو: محرم کے مواقع سے عاشورائی نسل کی تربیت کے لئے استفادہ کیا جائے صوبہ گلستان کے اسلامی مرکز کے سرابرہ نے کہا کہ محرم اور عاشورا خلاقیات کی عظیم جلوہ گاہ ہیں اور عاشورائی نسل کی تربیت کے لئے اس موقع سے استفادہ کرنا چاہئے۔ 2022-08-22 02:05 عاشورا اور کربلا کے موضوع پر ادبی محفل کا انعقاد؛ حق کے بارے میں تقریر کرنا آسان جبکہ اس پر عمل کرنا مشکل ہے حجة الاسلام زائری نے عاشورا اور کربلا کے موضوع پر منعقد ادبی محفل آستان مہر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق اور حقیقت کے بارے میں تقریر کرنا آسان ہے تاہم ہم عمل میں کس قدر حق اور حقیقت کے درپے ہیں؟ یہ وہ مقام ہے جہاں ہمیں مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔ 2022-08-22 01:51 عاشورا اور کربلا کے موضوع پر پینٹنگز کی نمائش اصفہان میں عاشورا اور کربلا کے موضوع پر پینٹنگز کی نمائش ہوگی۔ 2022-08-21 00:50 قم میں اسیران کربلا کی یاد میں جلوس عزاء قم میں اسیران کربلا کے قافلہ کی علامتی حرکت کی رسم منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ 2022-08-19 13:43 گیلان کی صوبائی اجتماعی اور ثقافتی امور کی ڈائریکٹر جنرل: عاشورا کے پیغام کی منتقلی اور امر بالمعروف کا پرچم تھامنا حضرت زینب ﴿س﴾ کا مشن تھا گیلان کی صوبائی اجتماعی اور ثقافتی امور کی ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ عاشورا کے پیغام کی منتقلی اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا پرچم تھامنا حضرت زینب ﴿س﴾ کا مشن تھا۔ 2022-08-19 13:29 کلچرل سینٹر کے سربراہ کی مہر کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو: تہران کے سہند پارک میں محرم الحرام کے تیسرے عشرے کے دوران شبیہ خوانی کی ١۰ روزہ مجالس کا انعقاد ماہ محرم الحرام کے تیسرے عشرے کے دوران ۲١ سے ۳۰ محرم تک سہند پارک میں شبیہ خوانی کی ١۰ روزہ مجالس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ 2022-08-18 20:37 کرمانجی زبان میں نوحہ خوانی+ویڈیو صوبہ شمالی خراسان کے شہر بجنورد میں عزاداری امام حسین (ع)کا اہتمام کیا جس میں کرمانجی زبان میں نوحہ خوانی کی گئی۔ 2022-08-18 15:44 ماہ محرم کے دوسرے عشرے کے دوران گھریلو خواتین کی مجالس کے روح پرور مناظر ماہ محرم کے دوسرے عشرے میں بھی شہر بھر کے گلی محلوں میں یا اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام کے پرچم لگے ہوئے ہیں اور گھر گھر مجالسِ عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ 2022-08-17 22:10 تمام ملکی ادارے اربعین کو عظیم الشان طریقے سے منعقد کرنے کے لئے سرگرم عمل رہیں، صدر رئیسی ایران کے صدر نے اربعین کے زائرین کے لئے لازم تمام تمہیدات اور انتظامات کے پیشگی بندوست کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے کہا کہ تمام تر عوامی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے اس سمت میں سرگرم عمل رہیں۔ 2022-08-17 12:47 آیات و روایات کی روشنی میں امام حسین ﴿ع﴾ کے خون کے انتقام کا مسئلہ امام حسینؑ کی مصیبت نہ صرف اسلام میں ایک عظیم مصیبت ہے بلکہ زیارت میں وارد ہونے والے روشن بیان کے مطابق آسمانوں اور زمین میں بھی ایک عظیم مصیبت ہے۔ 2022-08-16 20:51 وہ رسمِ عزا جسے قومی ورثے کا درجہ ملا روایتی رسمِ عزا «دسترخوانِ برکت» کاشان کے مضافاتی شہر برزک میں منائی گئی۔ 2022-08-16 17:33 ماہانہ ادبی محفل، محفل مرثیہ «رندان تشنه لب» میں تبدیل یہ محفل بنیادی طور پر شعر و شاعری کی ایک ادبی محفل ہے جو«در حلقه رندان» کے نام سے ہر مہینے ہوتی ہے، تاہم ایام عزا کی مناسبت سے محرم کے مہینے میں اسے محفل مرثیہ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور اب « رندان تشنه لب » کے عنوان کے تحت منعقد ہوگی 2022-08-15 21:07 پاکستانی زائرین کی میزبانی اور انہیں خدمات فراہم کرنا ہمارے لئے اعزاز ہے، گورنر سیستان و بلوچستان سیستان و بلوچستان کے گورنر نے کہا کہ اربعین پر پاکستانی زائرین کو خدمات کی فراہمی کے لئے پوری قوت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ 2022-08-14 20:38 صوبہ گیلان کے شہر شفت میں عزاداری تفصیلات کے مطابق صوبہ گیلان کے شہر شفت میں مجلس امام حسین (ع) میں عزاداروں کے ایک عظیم اجتماع نے شرکت کی۔ شہر کی مرکزی شاہراہ میں ہونے والے اس اجتماع میں شہری انتظامیہ کے حکام نے بھی شرکت کی۔ معروف ایرانی نوحہ خواں ابوذر روحی نے مجلس عزا میں نوحہ خوانی کی اور معروف ترانہ سلام فرماندہ بھی پیش کیا۔
اگر مصنوعات اور خدمات کی قیمت ایک مہینے میں 50% سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ہم انتہائی افراط زر کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ لہٰذا، ایک پاؤنڈ روٹی صبح کے وقت سستی ہو سکتی ہے لیکن اگر مہنگائی جاری رہی تو دوپہر تک مہنگی ہو جائے گی۔ افراط زر کی دیگر اقسام کے برعکس، لاگت میں اضافہ زیادہ شدید ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی مہنگائی کی دوسری بدترین قسم ہے جو سالانہ 10% یا اس سے زیادہ بڑھتی ہے۔ افراط زر کی وجہ: افراط زر کی سب سے زیادہ عام وجہ رقم کی فراہمی میں اضافہ ہے جو معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ نہیں ہے۔ حکومت کے لیے یہ ایک عام سی بات ہے۔ اضافی رقم بنائیں اور اسے معیشت میں شامل کریں۔ یا رقم کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے بجٹ کی کمی کو پورا کریں۔. کرنسی کی اصل قدر کم ہوتی ہے کیونکہ زیادہ پیسہ گردش کرتا ہے، اور قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ دوسری طرف، ڈیمانڈ پل افراط زر اس وقت ہوتا ہے جب ایک طلب میں اضافہ سپلائی سے زیادہ ہے۔، اعلی قیمتوں کے نتیجے میں. یہ صارفین کے بڑھتے ہوئے اخراجات، برآمدات میں غیر متوقع اضافے، یا حکومتی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ دونوں عام طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ حکومت یا مرکزی بینک مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے رقم کی فراہمی کو محدود کرنے کے بجائے رقم پیدا کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی قیمتیں پیسے کی ضرورت سے زیادہ سپلائی کا نتیجہ ہیں۔ صارفین کی توقع ہے کہ مہنگائی برقرار رہے گی جیسے ہی وہ سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ مستقبل میں زیادہ قیمت ادا کرنے سے بچنے کے لیے، وہ آج مزید خریدتے ہیں۔ طلب میں اضافہ مہنگائی کو بڑھاتا ہے۔ یہ بہت زیادہ خراب ہے اگر لوگ مصنوعات کو ذخیرہ کرتے ہیں، اور اس طرح قلت پیدا ہوتی ہے۔ پائیدار افراط زر اگرچہ ہائپر انفلیشن بہت کم ہے، بہت سے لوگ اس کے بارے میں فکر مند ہیں. اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوا تو آپ کیا کریں گے؟ آپ مختلف طریقوں کو استعمال کرکے اپنے آپ کو افراط زر سے بچا سکتے ہیں۔ مالیاتی نظم و ضبط آپ کو ہائپر انفلیشن کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔ شروع کرنے کے لیے، یقینی بنائیں کہ آپ کے مالی وسائل ہیں۔ اچھی طرح سے متنوع. ایک چاہیے ملکی اور غیر ملکی ایکوئٹی کا مرکب شامل ہے۔ اور بانڈز، سونا، اور دیگر ٹھوس اثاثے، اور آپ کی دولت کی حفاظت کے لیے آپ کے پورٹ فولیو میں رئیل اسٹیٹ۔ اپنے پاسپورٹ کو بھی اپ ٹو ڈیٹ رکھیں۔ ان ممالک کے لیے جہاں افراط زر زندگی کو ناقابل برداشت بنا دیتا ہے، آپ غور کرنا چاہیں گے۔ دوسرے ملک میں منتقل. ہائپر انفلیشن کی ایک مثال افراط زر نے زمبابوے کو 2004 سے 2009 تک تباہ کر دیا۔ کانگو کے تنازعے کے لیے حکومت نے پیسہ لگایا۔ پانی کی قلت اور فارموں کی ضبطی نے خوراک اور دیگر گھریلو استعمال کی اشیاء کی دستیابی کو بھی محدود کردیا۔ اس کی وجہ سے زیادہ افراط زر جرمنی کے مقابلے میں زیادہ سخت ہوا۔ یومیہ افراط زر کی شرح 98 فیصد تھی، اور لاگت ہر 24 گھنٹے میں دوگنی ہوتی ہے۔ یہ ملک کی کرنسی کو مرحلہ وار ختم کر کے ایک ایسے ڈھانچے کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا جس میں مختلف غیر ملکی کرنسیوں کا استعمال کیا گیا، جن میں سے زیادہ تر امریکی ڈالر پر مبنی تھیں۔ نتیجہ مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے، فیڈرل ریزرو اور دنیا بھر کے دیگر مرکزی بینک صورتحال پر گہری نظر رکھتے ہیں اور ضرورت کے مطابق اپنی مالیاتی پالیسیوں کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ افراط زر کو آسانی سے روکا جا سکتا ہے اگر کسی ملک کی رقم کی فراہمی اور اقتصادی ترقی کا صحیح طریقے سے انتظام کیا جائے۔ اپنی رائے لکھیں اسقاط حمل اگلی بار جب میں تبصرہ کروں تو اس براؤزر میں میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ محفوظ کریں۔ میں ڈیٹا کے تحفظ کی شرائط سے اتفاق کرتا ہوں۔ میں مزید معلومات رازداری کی پالیسی. آگے کیا پڑھنا ہے۔ 28 جون، 2021 نیچے اور بائنری کال کے اختیارات میں تعریف 16. اگست، 2022 پرائس ایکشن کیا ہے؟ تعریف اور مثال 15. اگست، 2022 ESMA (یورپی سیکیورٹیز اینڈ مارکیٹس اتھارٹی) کیا ہے؟ تعریف اور تاریخ 27 جون، 2021 ثنائی کے اختیارات ٹنل تعریف 14. اگست، 2022 مالٹا فنانشل سروس اتھارٹی (MFSA) کیا ہے؟ تعریف اور تاریخ رہنما بروکرز حکمت عملی اوزار لغت © 2022 Binaryoptions.com۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں. شرائط و ضوابط۔ ہمارے بارے میں رابطہ کریں۔ رازداری کی پالیسی خطرے کی وارننگ سرمایہ کاری قیاس آرائی پر مبنی ہے۔ سرمایہ کاری کرتے وقت آپ کا سرمایہ خطرے میں ہے۔ یہ ویب سائٹ کسی ایسے دائرہ اختیار میں استعمال کرنے کے لیے نہیں ہے جہاں بیان کردہ تجارت یا سرمایہ کاری ممنوع ہے اور اسے صرف افراد اور قانون کے ذریعہ اجازت شدہ طریقے سے استعمال کرنا چاہیے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کی سرمایہ کاری آپ کے ملک یا رہائش کی ریاست میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے اہل نہ ہو۔ لہٰذا، اپنی مستعدی سے کام لیں۔ یہ ویب سائٹ آپ کے لیے مفت دستیاب ہے، تاہم، ہم ان کمپنیوں سے کمیشن وصول کر سکتے ہیں جو ہم اس ویب سائٹ پر پیش کرتے ہیں۔ تجارتی مالیاتی مصنوعات آپ کے ملک میں دستیاب نہیں ہوسکتی ہیں یا صرف پیشہ ور تاجروں کے لیے دستیاب ہیں۔ براہ کرم بروکر کے ساتھ سائن اپ کرنے سے پہلے اپنے ریگولیٹر اتھارٹی سے چیک کریں۔ کچھ بروکرز یا تجارتی پلیٹ فارم ریگولیٹ نہیں ہیں اور آپ کے ملک میں خدمات فراہم نہیں کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ آپ ہماری ویب سائٹ کو جاری رکھ سکیں ہمیں آپ کی رضامندی درکار ہے۔ Binaryoptions.com بیرونی انٹرنیٹ سائٹس کے مواد کے لیے ذمہ دار نہیں ہے جو اس سائٹ سے منسلک ہیں یا جو اس سے منسلک ہیں۔ یہ مواد EEA ممالک (یورپی یونین) کے ناظرین کے لیے نہیں ہے۔ ثنائی کے اختیارات خوردہ EEA تاجروں کو فروغ یا فروخت نہیں کیے جاتے ہیں۔ بائنری آپشنز، CFDs، اور فاریکس ٹریڈنگ میں زیادہ رسک ٹریڈنگ شامل ہے۔ کچھ ممالک میں، اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے یا یہ صرف پیشہ ور تاجروں کے لیے دستیاب ہے۔ براہ کرم اپنے ریگولیٹر سے چیک کریں۔ کچھ بروکرز کو آپ کے ملک میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ وہ ریگولیٹ نہیں ہیں۔ مزید معلومات کے لیے ہمارا پڑھیں پوری خطرے کی وارننگ. اگر آپ کو اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس ویب سائٹ کو چھوڑ دو. ہم اپنی ویب سائٹ پر کوکیز اور دیگر ٹیکنالوجیز استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ضروری ہیں، جبکہ دیگر اس ویب سائٹ اور آپ کے تجربے کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ ذاتی ڈیٹا پر کارروائی کی جا سکتی ہے (مثلاً IP پتے)، مثال کے طور پر ذاتی نوعیت کے اشتہارات اور مواد یا اشتہار اور مواد کی پیمائش کے لیے۔ میں سمجھتا ہوں - اپنی ذمہ داری پر اس ویب سائٹ پر جائیں۔ انفرادی کوکی ترجیحات رازداری کی ترجیح Binaryoptions.com بیرونی انٹرنیٹ سائٹس کے مواد کے لیے ذمہ دار نہیں ہے جو اس سائٹ سے منسلک ہیں یا جو اس سے منسلک ہیں۔ یہ مواد EEA ممالک (یورپی یونین) کے ناظرین کے لیے نہیں ہے۔ ثنائی کے اختیارات خوردہ EEA تاجروں کو فروغ یا فروخت نہیں کیے جاتے ہیں۔ بائنری آپشنز، CFDs، اور فاریکس ٹریڈنگ میں زیادہ رسک ٹریڈنگ شامل ہے۔ کچھ ممالک میں، اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے یا یہ صرف پیشہ ور تاجروں کے لیے دستیاب ہے۔ براہ کرم اپنے ریگولیٹر سے چیک کریں۔ کچھ بروکرز کو آپ کے ملک میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ وہ ریگولیٹ نہیں ہیں۔ مزید معلومات کے لیے ہمارا پڑھیں پوری خطرے کی وارننگ. اگر آپ کو اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس ویب سائٹ کو چھوڑ دو. ہم اپنی ویب سائٹ پر کوکیز اور دیگر ٹیکنالوجیز استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ضروری ہیں، جبکہ دیگر اس ویب سائٹ اور آپ کے تجربے کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ ذاتی ڈیٹا پر کارروائی کی جا سکتی ہے (مثلاً IP پتے)، مثال کے طور پر ذاتی نوعیت کے اشتہارات اور مواد یا اشتہار اور مواد کی پیمائش کے لیے۔ یہاں آپ کو استعمال شدہ تمام کوکیز کا جائزہ ملے گا۔ آپ پوری کیٹیگریز کو اپنی رضامندی دے سکتے ہیں یا مزید معلومات ڈسپلے کر سکتے ہیں اور کچھ کوکیز منتخب کر سکتے ہیں۔ سب کو قبول کریں۔ محفوظ کریں۔ پیچھے رازداری کی ترجیح ضروری (1) ضروری کوکیز بنیادی افعال کو فعال کرتی ہیں اور ویب سائٹ کے مناسب کام کے لیے ضروری ہیں۔ کوکی کی معلومات دکھائیں۔ کوکی کی معلومات چھپائیں۔ نام بورلبس کوکی فراہم کرنے والا اس ویب سائٹ کے مالک مقصد Borlabs Cookie کے Cookie Box میں منتخب وزٹرز کی ترجیحات کو محفوظ کرتا ہے۔ کوکی کا نام borlabs-کوکی کوکی کی میعاد ختم 1 سال بیرونی میڈیا (7) بیرونی میڈیا ویڈیو پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا مواد بطور ڈیفالٹ مسدود ہے۔ اگر بیرونی میڈیا کوکیز کو قبول کیا جاتا ہے، تو ان مواد تک رسائی کے لیے دستی رضامندی کی ضرورت نہیں ہے۔
سیاست کی دنیا کا ایک پرانا اصول ہے کہ جب آپ کا حریف آپ کو کوئی بھی مدلل مدبر اور عقلی جواب نہ دے پائے ۔اور آپکی ذاتیات پر حملہ کرنا شروع کر دے۔ تو سمجھ جائیں کہ آپ اس کے مقابلے میں فاتح ہیں۔ اور وہ شکست مان چکا ہے۔ اب بیشک آپ کاحریف اپنے منہ سے یہ بات نہ مانے کہ میں اپنی شکست تسلیم کر تا ہوں۔اس کے یہ ایکشنز وہ آپ کی ذاتیات پر حملہ کرے گا آپ کی پرسنل چیزوں کو پوائنٹ آؤٹ کرے گا۔ حتی کے آپ کی مذہبی چیزوں پوائنٹ کرے گا۔ آپ کی مذہبی پریکٹس کو پوائنٹ آؤٹ کرے گا۔ یہ سب یہ شو کرے گا کہ وہ اصل میں گھٹیا ذہنیت پر آچکا ہے ۔وہ اپنے منہ سے شکست نہیں مانے گا ۔لیکن اس کی باتیں اور اس کے ایکشن لوگوں کو یہ باور کرا دیں گے کہ وہ شکست کھاچکا ہے ۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور انڈین میڈیا کا بلکل یہی حساب ہے۔انڈین میڈیا پاکستان کے اندر تو کچھ پرکٹیکل اپوزیشن عمران خان کو نہیں دیتا۔ سیاسی لیول کے اوپر۔لیکن سرحد کے اس پار انڈین میڈیا آئے دن عمران خان پر کوئی نہ کوئی حملہ کرتا رہتا ہے۔ عمران خان اس وقت جیسا کہ آپ سب لوگ جانتے ہیں امریکہ میں ہیں۔ انڈیا کے پرائم منسٹر نریندرمودی بھی اس وقت امریکہ میں ہیں۔ یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی کا اجلاس چل رہا ہے ۔اب انڈین میڈیا کی پوری کوشش ہے کے کسی طرح عمران خان کو اوور شیڈو کریں۔ نریندر مودی کو ان کے سر پر جا بٹھا دیں کہ نریندر مودی عمران خان سے بڑا لیڈر ہے ۔ اس کوشش میں انڈین میڈیا نے عمران خان کی تسبیح تک کو ٹارگٹ کر لیا ہے ۔ عمران خان نے بھی حال ہی میں ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے کی ویڈیو دیکھیں تو آپ کو عمران خان اس ملاقات کے دوران تسبیح پڑھتے ہوئے نظر آئیں گے۔ انڈین میڈیا نے عمران خان کے اس تسبیح پڑھنے کے اوپر پوری ایک رپورٹ چلائی ہے۔ یہ رپورٹ مختلف انڈین میڈیا چینل پر چلائی گئی ہے عمران خان کا تسبیح پڑھنا تک ان لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کے عمران خان سے جل رہے ہیں۔ عمران خان یونائیٹڈ نیشن سے اس دورے کے اوپر ایک سٹیٹس مین کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ نریندر مودی کا حال بالکل بے حال ہے اس کے برعکس ۔ ایک اور بڑے مزے کی بات چلی آپ نے عمران خان کی تسبیح کے اوپر رپورٹ کی کہ وہ تسبیح پڑھ رہے ہیں ۔۔چلو ٹھیک ہے۔ لیکن جس نے رپورٹ کی ۔کم از کم وہ تو ڈھنگ کا بندہ کرے۔ جس کا تلفظ واضح ہو۔ جسے عربی کا کوئی پتہ ہو۔تسبیح اگر مسلمان پڑھتا ہے تو ہندو بھی تو پڑھتا ہے۔ ہندو بھی تو مالا جپتے ہیں۔ اور اس میں جو منتر پڑھتے ہیں اس کے بارے میں رپورٹ بنا رہے ہوتے تو پھر کسی بھی فضول انسان کو آپ لوگ لے کر آ جاتے کوئی مسئلہ نہیں تھا ۔اس نے کسی طرح کور کر لینا تھا کہ جنترمنتر میں کیا بولا جاتا ہے ۔یہاں پر بات ہورہی ہے اسلامی تعلیمات کی ۔مسلمان جو تسبیح پڑھتے ہیں اس کی تو کم از کم کسی ایسے بندے کو لے کر آتے جو تھوڑی بہت عربی صحیح طریقے سے پڑھ لیتا۔ اس رپورٹ میں خاتون کہتی ہیں کہ وہ مسلمان جو تین تسبیح پڑھتے ہیں ان کے الفاظ ہیں۔ سبحان اللہ ۔الحمداللہ اور اللہ اکبر۔ لیکن یہ خاتون یہ الفاظ تک صحیح تک نہیں پڑھ سکی۔تو رپورٹ کیا خاک پیش کرے گی۔ دوسرا اس خاتون نے کہا کے عمران خان تسبیح اس لیے پڑھ کیونکہ وہ ٹرمپ سے خوف ذدہ بیٹھا ہے۔بندہ آپ کی عقلوں کے اوپر بندہ ماتم کرے کیا کرے۔ آپ کو کس نے کہہ دیا کہ عمران خان وہاں پر خوفزدہ بیٹھا ہوا تھا۔ اس لیے وہ اپنے رب کو یاد کر رہا تھا ۔مسلمانوں کو تعلیمات دی جاتی ہیں اللہ کی طرف سے کے اپنے رب کو امید سے یاد کرو اپنے رب کو پکارو ۔ہمارا رب ہمیں یہ بھی حکم دیتا ہے کہ خوف کے عالم میں بھی مجھے پکارو۔ ٹرمپ کے ساتھ عمران خان بیٹھا ہوا ہے۔ اس کے سارے سوالوں کا جواب دے رہا ہے۔ خوداعتمادی سے افغانستان اور کشمیر جیسے مسلے کے اوپر کھل کر بات کر رہا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا کے اس کے سامنے کھڑا ہے۔ان سے ایک سے ایک سوال پو چھا جا رہا ہے۔ ہر سوال کا وہ فورن سے جواب دے رہے ہیں ۔آپ لوگوں کو پتہ نہیں کہاں سے لگا کہ خان خوف کے عالم میں ہیں۔ اصل میں خوف کے عالم میں آپ اور آپکا انڈین میڈیا ہے۔ اپنے مودی کی وہ پریس کانفرنس دیکھ لیں ۔ جو اس ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں اس کو 15 منٹ لگ رہے تھے۔ سوچ سوچ کے وہ بولے جا رہا تھا ۔ Share Facebook Twitter Google+ Pinterest WhatsApp Previous articleامريکہ ميں مودی کی ايک نہيں، دو نہيں بلکہ تين بار بے عزتی۔۔۔۔۔عمران خان کيسے چھا گيا۔۔؟؟ Next articleThe first ODI in 39 years was canceled without a ball… Sonia EDITOR PICKS Mobile networks and services are reportedly cut in Indian-occupied Kashmir August 6, 2019 Realme Breaks Into The Top 10 Smartphone Brands in 1 Year August 1, 2019 Online shopping in Pakistan August 1, 2019 POPULAR POSTS Crochet sparrow Bird realistic bird pattern January 18, 2021 Crochet Quick & Easy Pattern free Bags Granny Squares Vests Free... August 16, 2021 Amazing Crochet Free Pattern Crochet Free Pattern Blankets Shawls Bags Motifs... August 4, 2021 POPULAR CATEGORY Crochet Pattern199 Business4 Pakistan3 World2 Style Hunter1 Gadgets1 Recipes1 Video1 MOST POPULAR حکومت نے کالاباغ ڈیم بنانے کا اعلان کر دیا January 29, 2020 Free Crochet Patterns/ How to do Crochet Blanket Doily Bag free... August 11, 2021 Iran Message For Pakistan about America | Iran | Pakistan News... September 10, 2020 مچھلی کے منہ میں زبان کیوں نہیں ہوتی؟ حضرت علی کا... July 29, 2020 Load more HOT NEWS Uncategorized دوزخ کہاں واقع ہے۔۔؟؟؟ Uncategorized Why Pakistan Cannot Use Proper Saudi Arabia Offer | Saudi Arabia... Uncategorized Great News about Pakistan Construction Industry | Pakistan | ImranKhan |... Uncategorized Pakistan Turkey and China Work For His Own FATF Group |... ABOUT US PAPAR NEWS is your news, entertainment, music fashion website. We provide you with the latest breaking news and videos straight from the entertainment industry. Contact us: contact@paparnews.com FOLLOW US Contact © PAPAR NEWS MORE STORIES Mobile networks and services are reportedly cut in Indian-occupied Kashmir August 6, 2019 امريکہ ميں مودی کی ايک نہيں، دو نہيں بلکہ تين بار... September 27, 2019 '); var formated_str = arr_splits[i].replace(/\surl\(\'(?!data\:)/gi, function regex_function(str) { return ' url(\'' + dir_path + '/' + str.replace(/url\(\'/gi, '').replace(/^\s+|\s+$/gm,''); }); splited_css += ""; } var td_theme_css = jQuery('link#td-theme-css'); if (td_theme_css.length) { td_theme_css.after(splited_css); } } }); } })();
وزیراعلیٰ پنجاب سے صدر وفاق المدارس العربیہ مولانا محمد تقی عثمانی کی قیادت میں علما کے وفد کی ملاقات شیخ رشید نے اسمبلیاں تحلیل کرنے اور الیکشن بارے عمران خان کا ارادہ بتا دیا عمران خان نے ممبران اسمبلی کو انتخابات کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے،فواد چودھری دہشتگرد تنظیم داعش نے پاکستانی سفارتخانہ پر دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کر لی چین سے درآمد کی گئیں 46 نئی بوگیاں لاہور ریلوے اسٹیشن پہنچ گئیں متنازع ٹویٹ کا کیس،کوئٹہ کی جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت نے سینیٹر اعظم سواتی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا حافظ محمد ولید ملک نے ایم بی بی ایس کے امتحانات میں 29 گولڈ میڈل حاصل کر کے انوکھا ریکارڈ اپنے نام کرلیا الیکشن کی سائنس لو ! وہ بھی کہہ رہے ہیں !سیاست نے بھی عمران خان کو گڈ بائے کہہ دی احوال ایک یادگار تقریب کا ۔۔۔! تازہ ہوا کا ایک جھونکا عمران خان کی پیش کش کا مثبت جواب وفاقی حکومت کا ٹرانسجنڈر کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ یونس خان کو خوش آمدید کہتے ہیں، مصباح الحق کھیل 01:06 PM, 9 Jun, 2020 شیئر کریں ! لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ یونس خان کی ساکھ اور ان کا ریکارڈ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے صلاحیتیں نکھارنے اور بہترین کرکٹرز بننے میں اہم کردار اداکرے گا۔ ایک بیان میں قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ وہ یونس خان کو خوش آمدید کہتے ہیں اور وہ ایک بار پھر ان کے ہمراہ پاکستان کی کرکٹ کے رنگوں میں ڈھلنے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور کرکٹرز ہم دونوں کھلاڑیوں کے کیرئیرز ایک ساتھ ہی جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں اور ہم دونوں نے مل کر پاکستان کرکٹ ٹیم کو کئی ٹیسٹ میچوں میں تاریخی کامیابیاں دلائی ہیں۔ پی ٹی آئی کا راستہ دکھانے کیلئے اللہ نے جنرل (ر) باجوہ کو بھیجا: پرویز الٰہی مصباح الحق نے کہا کہ 2010 میں جب انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تو اس دوران یونس خان نے ان کی بہت حمایت کی اور انہیں یقین ہے کہ دورہ انگلینڈ میں بھی انہیں یونس خان کی مکمل اسپورٹ حاصل ہوگی کیونکہ ان دونوں کا مشترکہ مقصد پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایک مرتبہ پھر کامیابیوں کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ مصباح الحق نے کہا کہ ایک محنتی بیٹسمین کی حیثیت سے یونس خان کا ریکارڈ، بطور ایک منظم کھلاڑی ان کی ساکھ اور ایک نمایاں فیلڈر کی حیثیت سے ان کی موجودگی نوجوان کھلاڑیوں کے لیے صلاحیتیں نکھارنے اور بہترین کرکٹرز بننے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، تحریک انصاف 229 نشستوں کیساتھ سب سے آگے ہیڈ کوچ قومی کرکٹ ٹیم نے کہاکہ مشتاق احمد کئی ممالک کے کھلاڑیوں کی تربیت اور مینٹورنگ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق احمد کی موجودگی ہمیں سیریز سے قبل تیاریوں میں بھی مدد کرے گی۔ مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز بہت مشکل ہوگی، اس دوران بہترین دماغ اور صلاحیتوں کے حامل معروف کرکٹرز کی اسکواڈ کے ہمراہ موجودگی معاون ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اپنے اہداف کے حصول کے لیے ہم یونس خان اور مشتاق احمد دونوں کی موجودگی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
آپ کی سیاست آپ کے ہاتھ، آنکھیں اور کانوں کی رخصتی کے ساتھ دفن ہو گئی: مریم کی عمران پر تنقید معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب تھی، ڈارجیسے ہی آئے ڈالرگھبرا کر نیچے آگیا: فضل الرحمان عمران خان سیاست بچانے کیلئے قائداعظم کے فرمان کا استعمال نہ کریں: مریم اورنگزیب الیکشن کمیشن کا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 میں کرانے کا فیصلہ ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی ڈالر مسلسل تیسرے روز سے 223 روپے 95 پیسے پر برقرار لوئراورکزئی میں کوئلے کی کان بیٹھ گئی، 9 افراد جاں بحق وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی ملاقات، پیشہ وارانہ امور پر بات چیت پاکستان کو 5 سال میں سود سے پاک کر سکتے ہیں: وزیر خزانہ انگلش کھلاڑی بیمار: پاکستان اور انگلینڈ کا پہلا ٹیسٹ ملتوی ہونے کا امکان اشتہار Recent Posts آپ کی سیاست آپ کے ہاتھ، آنکھیں اور کانوں کی رخصتی کے ساتھ دفن ہو گئی: مریم کی عمران پر تنقید معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب تھی، ڈارجیسے ہی آئے ڈالرگھبرا کر نیچے آگیا: فضل الرحمان عمران خان سیاست بچانے کیلئے قائداعظم کے فرمان کا استعمال نہ کریں: مریم اورنگزیب الیکشن کمیشن کا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 میں کرانے کا فیصلہ ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی شیئر کریں چین کی جانب سےامداد ی سامان کی تیسری کھیپ یو کر ین روانہ Daily Qul Admin مارچ 14, 2022 March 14, 2022 0 تبصرے بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)چین کی ریڈ کراس سوسائٹی کی طرف سے یوکرین کی ریڈ کراس سوسائٹی کے لیے انسانی امداد ی سازو سامان کی تیسری کھیپ بیجنگ سے ایک پرواز کے ذریعے روانہ کی گئی۔ چینی میڈ یا کے مطا بق پیر کے روز فرا ہم کی جا نے والی ہنگامی سامان کی اس کھیپ میں بچوں کے لیے دودھ کا پاؤڈر اور لحاف وغیرہ شامل ہیں اور اس سے تنازعات سے متاثر ہونے والے بے گھر لوگوں، خاص طور پر بچوں کو مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ سامان کی یہ کھیپ 14 تاریخ کی شام 8 بجے پولینڈ کے وارسا ہوائی اڈے پر اترے گی، اور اسے یوکرین منتقل کر دیا جائے گیا۔
اسلام آباد (پاک صحافت) جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی-ایف) نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ سینیٹ انتخابات میں کھلی رائے شماری سے متعلق حکومت کے موجودہ صدارتی ریفرنس کو بدانتظامی اور پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی کوشش پر مبنی قرار دے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے عدالت عظمیٰ کے پاس صدارتی ریفرنس دائر کیا ہے جس میں ایک آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم سے متعلق رہنمائی مانگی گئی ہے تاکہ آئندہ سینیٹ انتخابات میں کھلی رائے شماری کے استعمال کی اجازت دی جاسکے۔ چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) گلزار احمد کی سربراہی میں جے یو آئی (ف) کے وکیل کامران مرتضیٰ نے پانچ ججوں کے لارجر بینچ کے سامنے جواب جمع کرایا۔سینیٹر رضا ربانی بھی بنچ کے سامنے پیش ہوئے اور صدارتی ریفرنس کی مخالفت کی۔جے یو آئی-ایف نے اپنے جواب میں کہا کہ اس حوالہ میں یہ سوال اس لئے متفق نہیں ہے کہ "یہ نیک نیتی کے ساتھ نہیں بلکہ اس کی طرف توجہ دلاتا ہے ، اس کا دائرہ اختیار نہیں ہے اور اس کا مقصد پارلیمنٹ کو نظرانداز کرنا ہے۔ مزید پڑھیں: مفاد پرست اپوزیشن کو ملک کی تیز رفتار ترقی گوارا نہیں:میاں اسلم اقبال پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "جمعیت علمائے اسلام ، پاکستان کی رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں شامل ہے اور نہ صرف سینیٹ انتخابات میں بلکہ آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تقدس پر اس کا براہ راست دخل ہے”۔جے یو آئی-ایف کے بیان کے مطابق "سوال میں حوالہ دیا گیا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات آئین کے تحت انتخابات نہیں ہوتے ہیں۔ یہ سوال اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت ہوتے ہیں ، جس کے تحت عمل کیا جاتا ہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ "پیراگراف 10 کے جواب میں ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان کے انتخابات آئین کے تحت” منعقد ہوتے ہیں۔ الیکشن ایکٹ 2017 کہیں بھی بیان نہیں کرتا ہے کہ یہ آئین کے آرٹیکل 222 کے تحت نافذ کیا گیا ہے۔ Short Link Copied ٹیگز الیکشن انتخابات پارٹی پاکستان جمعیت علمائے اسلام چیف جسٹس ریفرنس سپریم کورٹ عدالت Facebook Twitter Pinterest WhatsApp گزشتہ مضمونکیس منتقلی کی زرداری کی درخواست پر اعتراضات مسترد اگلا مضمونکشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرکے رہیں گے: حریت کانفرنس ed2 متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے اعظم سواتی کی کوئٹہ منتقلی کیلئے راہداری ریمانڈ کا تحریری حکم نامہ جاری پاکستان کے متحدہ عرب امارات سے برادرانہ تعلقات ہیں۔ وزیر خارجہ کسی کو ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنے نہیں دیں گے۔ آصف زرداری جواب چھوڑ دیں جواب منسوخ کریں براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں! اپنا نام یہاں درج کریں آپ نے غلط ای میل پتہ درج کیا ہے! برائے مہربانی اپنا ای میل پتہ یہاں درج کریں میرے براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ کریں اگلا وقت میں تبصرہ کریں. پاک صحافت نیٹ ایک مقبول عام معلوماتی پورٹل ہے، جس سے روزانہ ایک میلین سے زائد افراد استفادہ کرتے ہیں۔ پاک صحافت کا انگریزی ایڈیشن اگست 2007 میں شروع کیا گیا جو لاکھوں افراد تک دنیا کی آواز کامیابی سے پہچنا رہا ہے۔ پاک صحافت سے منسلک اعلیٰ تربیت یافتہ صحافی اورکمال درجے کی تحقیقی صلاحیتوں کے حامل ملٹی میڈیا ماہرین ذرائع ابلاغ کی تیز ترین دنیا سے ہم آہنگ خبریں اور عمیق تجرئیے ہمہ وقت قارئین پاک صحافت کی خاطر تیار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
عدالت کے سامنے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے لیے کافی مواد موجود ہے، فیصل واوڈا کو اپنی غلطی تحریری طور پر تسلیم کرنی ہوگی، ریمارکس عدالت نے فیصل واوڈا کو (آج) ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، فیصل واڈا کو امریکا کی شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ ساتھ لانے کا حکم اسلام آباد(قدرت روزنامہ) چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے فیصل واڈا کی تاحیات نااہلی ختم کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ سابق وفاقی وزیر اپنی غلطی تسلیم کریں اور 63 ون سی کے تحت نااہل ہو جائیں یا بصورت دیگر عدالت 62 ون ایف کے تحت کیس میں پیش رفت کرے گی . تفصیلات ے مطابق سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا نے جنوری میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے خلاف درخواست مسترد کرنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا . چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سابق سینیٹر کی درخواست پر سماعت کی . دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے سامنے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے لیے کافی مواد موجود ہے، فیصل واوڈا کو اپنی غلطی تحریری طور پر تسلیم کرنی ہوگی . چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل واوڈا، سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو کر کہیں کہ انہوں نے دہری شہریت کی تاریخ بدلی، فیصل واوڈا کے وکیل وسیم سجاد نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن قانون کی عدالت نہیں ہے، الیکشن کمیشن کسی کو تاحیات نااہل کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے سامنے مواد ہے جس سے ثابت ہے کہ فیصل واوڈا نے غلط بیان حلفی دیا . جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں تو اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس تو تاحیات نااہلی کی ڈکلئیریشن کا اختیار ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کیوں اپنے سامنے موجود شواہد سے تاحیات نااہل نہیں کر سکتی؟ فیصل واوڈا نے ایک جھوٹ کو چھپانے کے لیے کئی جھوٹ بولے . اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا کو (آج) ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا،عدالت نے فیصل واڈا کو امریکا کی شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ ساتھ لانے کا حکم دے دیا . یاد رہے کہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے خلاف دوہری شہریت پر نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا تھا . بعد ازاں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ف) کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا جبکہ انہیں بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات دو ماہ میں واپس کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا . اس کے علاوہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹی فکیشن بھی واپس لے لیا تھا جبکہ ان کی جانب سے بحیثیت رکن قومی اسمبلی، سینیٹ انتخابات میں ڈالے گئے ووٹ کو بھی ’غلط‘ قرار دیا گیا تھا . فیصل واڈا پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دوہری شہریت کو چھپایا تھا . . . چیف جسٹسفیصل واوڈانااہل Share متعلقہ خبریں ویڈیوز Islamabad – Important press conference of officials of Pakistan Poultry… ویڈیوز Yasmin Rashid Blunt Statement | Maulana Fazal Ur Rehman Ka Nazeba Bayan | Breaking… ویڈیوز PTI's Parliamentary Leader Sindh Assembly Khurram Sher Zaman press conference… ویڈیوز Imran Khan And Sheikh Rasheed Meeting Inside Story Revealed | PTI Big Plan Ready |… ویڈیوز Federal Minister of Communications Maulana Asad Mehmood addressed the Ceremony ویڈیوز زمان پارک آئیں اور عمران خان سے مزاکرات کریں ، پرویز الہٰی کی میں گارنٹی دیتا ہوں ،… ویڈیوز Assemblies Dissolve Or Election Date Announce l Imran khan big Announcement In Speech ویڈیوز LIVE 🛑 Sheikh Rasheed Important Media Talk | imran khan | #imrankhan #punjabassembly ویڈیوز PKMAP Mehmood Khan Achakzai's touching speech at the historic public Jalsa in… ویڈیوز Live 🛑 Lahore, press conference of Fawad Chaudhry and Farrukh Habib ویڈیوز Hurmat-e-Sood Seminar in Karachi by fpcci & JUI | Ishaq Dar's Complete Speech… ویڈیوز Hurmat-e-Sood Seminar in Karachi by fpcci & JUI | : Governor State Bank Jameel… Prev Next تازہ ترین لال گیند سے ون ڈے کون دیکھ رہا ہے؟ شاہد آفریدی کا ملتان… ڈیلی میل کا اعتراف ہے کہ اس جھوٹ کا ماسٹر مائنڈ عمران خان… سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا شہباز شریف کا 10 ارب ہرجانے کا دعویٰ،دفاع کا حق ختم کرنے… ویڈیوز PTI Leader Shahbaz Gill's Hard Hitting Media Talk,… Islamabad – Important press conference of officials of… Yasmin Rashid Blunt Statement | Maulana Fazal Ur Rehman Ka… PTI's Parliamentary Leader Sindh Assembly Khurram Sher… Tags #pakistan breaking news news اداکارہ اسد عمر افغانستان الیکشن کمیشن اپوزیشن ایران بلاول بھٹو بلوچستان بھارت تحریک انصاف تصاویر حریم شاہ حکومت سعودی عرب سلمان خان سوشل میڈیا سپریم کورٹ شادی شوہر شہباز شریف شیخ رشید عامر لیاقت عمران عمران خان فواد چوہدری قیمت لانگ مارچ محکمہ موسمیات مریم اورنگزیب مریم نواز مہنگائی نواز شریف وزیر اعظم وزیراعظم وزیراعظم عمران خان ویڈیو وائرل پاکستان پاکستانیوں پنجاب پی ٹی آئی ڈالر کراچی
اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا میں ایک بار پھر اضافہ ، مزید چھ سو سے زائد مریض وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ قومی ادارہ برائے صحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح تین اعشاریہ تین پانچ فیصد ریکارڈ کی گئی۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ روز کورونا کی تشخیص کیلئے 18 ہزار950 ٹیسٹ کیے گیےجن میں سے 653 مثبت کیسزآئے ،سندھ 461 ، پنجاب 113 ، اسلام آباد 63 اور خیبرپختونخواہ میں 09 کیسز سامنے آئے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ،تاہم اسوقت ملک کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج 162 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ ملک میں کورونا مثبت کیسزکی شرح تین اعشاریہ تین پانچ فیصد ریکارڈ کی گئی ،کراچی میں کورونا کے ٹیسٹ کی تعداد دوگنا کردی گئی جس سے مثبت کیسزشرح کم ہوکر7.92 فیصد ہو گئی ۔ مردان 13.33 کے ساتھ سرفہرست ہے ، اسلام آباد 4.95 ،لاہور 3.65،فیصل آباد 2.24 اورپشاور میں کیسز کی شرح 2.14 فیصد رہی۔ previous post قومی خزانہ بنی گالہ والے کھا گئے، مریم نواز next post پانچ جولائی 1977 قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے،بلاول بھٹو @2020 - abbtakk All Right Reserved. FacebookTwitterYoutube ویڈیوز سائنس اور ٹیکنالوجی پروگرام انٹرٹینمنٹ کھیل کاروبار دنیا پاکستان تازہ ترین صفحہ اول This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More
اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ کے چوتھے دن آسٹریلوی بیٹسمین عثمان خواجہ کے دلفریب اسٹروک پر انگلش فیلڈر زکیچ تھامنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ، مہمان بیٹسمین 24رنز بنا کر اسپنر گریم سوان کی گیند پر بولڈ ہوگئے، کینگروز نے دن کے اختتام پر 7وکٹ گنوا کر172رنز جوڑ کر اپنی مجموعی سبقت کو 331تک پہنچا دیا۔ فوٹو: اے ایف پی مانچسٹر: اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں بارش کی پیشگوئی سے آسٹریلیا کے رنگ میں بھنگ پڑنے کا خدشہ ہے۔ سیریز میں 0-2 کے خسارے میں موجود کینگروز کی پوری کوشش یہ میچ جیت کر سیریز میں واپسی یقینی بنانے پر ہے، تاہم چوتھے دن بارش کی مداخلت نے پہلے پہل چائے کا وقفہ قبل از وقت کیے جانے پر مجبور کیااور پھر کھیل بھی مقررہ وقت سے قبل ختم کرنا پڑگیا، جس پر آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک ناخوش دکھائی دیے، پیر کو بھی شہر میں بارش کی مزید پیشگوئی نے انگلینڈ کو طمانیت فراہم کردی ہے، چوتھے دن کھیل ختم کیے جانے پر آسٹریلیا نے 7وکٹ پر 172رنز بناکر اپنی مجموعی سبقت 331 تک پہنچادی ، تاہم فیلڈ امپائرز ماریسس ایرسمس اور ٹونی ہل نے مقامی وقت کے مطابق چار بجکر26 منٹ پر کھیل روکنے کا حکم صادر کردیا۔ اولڈ ٹریفورڈ میں چوتھی اننگز میں سب سے زیادہ 294رنز چار وکٹ انگلینڈ نے 2008 میں نیوزی لینڈ کیخلاف اسکور کیے تھے، سیریز میں واپسی کیلیے آسٹریلوی ٹیم اس میچ کو نتیجہ خیز بنانا چاہے گی،انگلینڈ کو پانچ میچز کی سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل ہے، ڈرا مقابلہ آسٹریلیا کے ایشز ٹرافی واپس ساتھ لے جانے کا امکان ختم کردے گا، پیر کو بھی اسی میدان پر مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے،159رنز کی سبقت پانے والے آسٹریلیا کی دوسری اننگز کا آغاز زیادہ پراعتماد نہیں رہا، براڈ اور پرائر کی جوڑی نے حریف اوپنر کرس روجرز کو جلد ہی قابو کرلیا، وہ محض12رنز بناسکے، گیند ان کے بیٹ کا باہری کنارا چھوتی ہوئی پہلی سلپ کی جانب گئی جس پر پرائر نے ڈائیو لگاکر شاندار کیچ تھام لیا، ڈیوڈ وارنر کی وکٹ پر آمد کے موقع پر ایک مرتبہ پھر انگلش شائقین نے ہوٹنگ کی، لیفٹ ہینڈر نے 57 گیندوں پر 41رنز جوڑ کر اپنی افادیت ثابت کی لیکن اس کے بعد وہ ٹم بریسنن کی گیند پر ڈیپ پوزیشن پر اپنے ’ دوست ‘ جوئے روٹ کا کیچ بن گئے۔ اس کے بعد عثمان خواجہ (24) کو بھی سوان نے اپنی جادوگری کی بدولت پویلین چلتا کردیا، اس موقع پر کینگروز کا اسکور 99رنز تھا، ریگولر اوپنر شین واٹسن کو چوتھے نمبرپر موقع دیاگیا، لیکن وہ 18رنز بنانے کے بعد بریسنن کی گیند پر اپرکٹ اسٹروک کھیلتے ہوئے تھرڈ مین پوزیشن پر پیٹرسن کو کیچ دے بیٹھے، بعدازاں اسٹیون اسمتھ غیرضروری رن لینے کی کوشش میں وکٹ گنوابیٹھے، انھوں نے 19رنز بنائے، بریڈ ہیڈن (8) کو اینڈسن نے براڈ کی مدد سے پویلین چلتا کیا جبکہ 11 رنز بنانے والے مچل اسٹارک بھی اینڈرسن کا شکار بنے، تاہم اس مرتبہ کیچ سوان کے حصے میں آیا، کم روشنی اور خراب موسم کے سبب چوتھے دن کھیل ختم کیے جانے تک آسٹریلیا نے 7وکٹ پر 172رنز جوڑے، کپتان مائیکل کلارک30 پر ناٹ آؤٹ ہیں جبکہ ریان ہیرس نے ابھی کھاتہ نہیں کھولا ہے۔ اس سے قبل انگلینڈ نے چوتھے دن کے آغاز پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فالوآن کا خطرہ ٹالا، میزبان ٹیم نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 7وکٹ 294رنز سے جاری کی، دن کی شروعات پر انگلینڈ کو فالوآن کا خطرہ ٹالنے کیلیے مزید 34رنز درکار تھے، تاہم آٹھویں وکٹ کیلیے میٹ پرائر(30) اور اسٹورٹ براڈ(32) نے 58رنز کی ساجھے داری بناکر ٹیم کی یہ مشکل تو آسان کردی، 338 کے ٹوٹل پر براڈ نے پویلین واپسی اختیار کرلی، آسٹریلوی اسپنر ناتھن لیون کی گیند پر وکٹوں کے عقب میں بریڈ ہیڈن نے ان کا کیچ تھامنے میں کوئی غلطی نہیں کی، انھوں نے امپائر ٹونی ہل کی جانب سے انگلی فضا میں بلند کیے جانے کی پروا ہ کیے بغیر پویلین واپسی کی راہ لے لی، پرائر انگلش ٹیم کے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی ثابت ہوئے، انگلش ٹیم 368 پر آل آؤٹ ہوگئی، سڈل نے 29.3 اوورز میں 63رنز کے عوض4وکٹیں اپنے نام کیں۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں عمران خان دونوں صوبائی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، رانا ثنا فاسٹ بولر محمد عامر ایک بار پھر ایکشن میں نظر آئیں گے مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت بنانے کیلیے متحرک، جوڑ توڑ پر غور شروع ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرلیا عمران خان پر تنقید کیوجہ سے میرا میوزک کیرئیر ختم ہوگیا، گلوکار جواد احمد چھیڑ چھاڑ سے روکنے پر اوباش نوجوانوں کا طالبات کی وین پر حملہ مشہور ٹی وی میزبان مستنصر حسین تارڑ دل کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل تحریک انصاف کے استعفوں کے بعد 563 نشستوں پر انتخابات ہوں گے، فواد چوہدری تازہ ترین سلائیڈ شوز سعودی عرب کی ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان لانگ مارچ انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
پاکستان کے سینئر صحافی مزمل سہروردی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ہٹانے میں نواز شریف نے فوج کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فوج کو درندہ کہا تھا اور ان کا فوج کو یہ کہنا مہنگا پڑا ۔ قومی آوازبیورو Published: 12 Apr 2022, 6:10 AM Engagement: 0 شہباز شریف پاکستان کے نئے وزیراعظم بن گئے ہیں۔ پاکستان کے سینئر صحافی مزمل سہروردی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ہٹانے میں نواز شریف نے فوج کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فوج کو درندہ کہا تھا اور ان کا فوج کو یہ کہنا مہنگا پڑا۔ شہباز شریف پاکستان کے نئے وزیراعظم بن گئے ہیں۔ لیکن اس کے لیے انہیں عمران خان کو ہٹانا پڑا۔ پاکستان کے سینئر صحافی مزمل سہروردی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ہٹانے میں نواز شریف نے فوج کا ساتھ دیا۔ حالانکہ اس سے قبل نواز شریف کو بھی فوج نے ہٹایا تھا۔ مزمل سہروردی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب پاکستانی فوج نے 'غیر جانبدار' رہنے کی بات کی تو عمران خان نے کہا تھا کہ انسان صحیح کے ساتھ یا بدی کے ساتھ ہوتا ہے اور ’غیر جانبدار‘ تو صرف حیوان رہ سکتا ہے۔ اس پر یہ تبصرے ہوئے کہ عمران خان نے فوج کو درندہ یا حیوان کہا ہے اور عمران خان کا یہ کہنا ان کو بہت مہنگا پڑا۔ Follow us: Facebook, Twitter, Google News قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔ Pakistan zafar agha imran khan Muzammil Suharwardi پسندیدہ ترین مرکز کی چابیاں مولانا سعد کو سونپنے کا حکم، پابندی جاری رکھنے کی دلیل پر پولیس کو دہلی ہائی کورٹ کی پھٹکار
ہمیں کس شوکت ترین پریقین کرناچاہیے؟ اس شوکت ترین پرجس نےوزیرخزانہ بننےسےپہلےشاہزیب خانزادہ کوانٹرویودیتےہوئےکوئی لگی لپٹی رکھےبغیرکہاتھاکہ ملکی معیشت تباہی سےدوچارہےیاپھراس شوکت ترین پرجس نےپارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرتےہوئےپی ٹی آئی حکومت کی تعریفوں کےپل باندھ دئیے؟ یہ جاننااس لئےضروری ہےکہ اس سےہمیں موجودہ حکومت اوراس سےجڑےلوگوں کی ساکھ کااندازہ ہوتاہے۔ شوکت ترین نےاس حکومت کی معاشی بدانتظامی کوتباہ کن قراردیااوراس کی کمزورقوت فیصلہ کوبھی کڑی تنقیدکانشانہ بنایا۔ شوکت ترین کےمطابق آئی ایم ایف کےپاس جانےمیں تاخیرسےملکی معیشت پرکاری ضرب لگی ۔ شوکت ترین کےمطابق حکومت کےپہلےسال میں شرح سودکو6.25فیصدسےبڑھاکر13.25فیصدکرنےاورروپےکی قدرمیں بھاری بھرکم کمی نےمعیشت پرگہرےمنفی اثرات مرتب کئے۔ اس کےعلاوہ گیس اوربجلی کےٹیرف میں بےانتہااضافےسےمہنگائی میں ہوشربااضافہ ہوا۔ گزشتہ بیس سال کےمقابلےمیں تحریک انصاف حکومت کےپہلےسال ٹیکس ریونیومیں کمی واقع ہوئی ۔ اس سال کاٹیکس ریونیو4650 ارب ہوگا،جس کامطلب ہےکہ موجودہ حکومت کےتین سالوں میں ٹیکس ریونیوصرف 21فیصدبڑھایعنی سالانہ 7فیصد۔ اس کےمقابلےمیں مہنگائی میں دگنااضافہ ہواہے۔ ٹیکس ریونیوکی یہ شرح منفی ہے۔ اس سےبھی زیادہ اہم بات یہ ہےکہ ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح 2018میں 12.6فیصدکےمقابلےمیں اس وقت 10فیصدرہ گئی ہے۔ گزشتہ تین سال میں جی ڈی پی کاسائز315ارب ڈالرسےگرکر296ارب ڈالرپرآگیا۔ لیکن اگرمعاشی ترقی کی رفتاروہی رہتی جون لیگ چھوڑکرگئی تھی توملک کی جی ڈی پی کاسائزاس وقت 370ارب ڈالرہوتا۔ حکومت نےرواں مالی سال اقتصادی شرح نموکاتخمینہ3.94فیصدلگایاہےلیکن اس حکومت کی ساکھ کومدنظررکھتےہوئےہمیں اس دعوےکےدرست یاغلط ہونےکاانتظارکرناہوگا۔ آپکویادہوگاکہ اپنےپہلےسال میں اس حکومت نےاقتصادی شرح نموکو3.3فیصدکی سطح پردکھایاتھالیکن جب درست فگرزسامنےآئےتوپتاچلاکہ ملک میں اقتصادی ترقی کی شرح 1.9فیصدتھی ۔ کچھ دیرکیلئےمان بھی لیاجائےکہ اقتصادی ترقی کی شرح رواں مالی سال 3.9فیصدرہےگی تواس کامطلب ہےملک کی پچھلےدوسال کی اوسط شرح نمو1.8فیصدتھی جسےہم پاکستان کی تاریخ کی بدترین اقتصادی شرح نموکہہ سکتےہیں ۔ مہنگائی کاوہ حال ہےکہ اس سےپہلےنہ ایسی مہنگائی دیکھی نہ سنی ۔ مہنگائی کی بات کریں توسب سےزیادہ فکرمندی کی بات اشیائےخوردنی کامہنگاہوناہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کےمقابلےمیں ملک میں اس وقت ترقی بدترین اورمہنگائی بلندترین سطح پرہے۔ اس حکومت کےپہلےڈھائی سال میں 50لاکھ افرادبےروزگارہوئے جبکہ دوکروڑکےقریب لوگ خط غربت سےنیچےجاچکےہیں ، مالی خسارےکی بات کریں توپہلےسال میں یہ 9.1فیصدتھاجوکہ پچھلےچالیس سال میں سب سےزیادہ تھا۔ اس کےبعددوسرےاورتیسرےسال میں یہ 8فیصدپررہاجوکہ پاکستان کی تاریخ میں اس سےپہلےکبھی نہیں ہوا۔ یہ تحریک انصاف کی حکومت کاچوتھابجٹ تھا۔ پہلاستمبر2018میں اسدعمرنےپیش کیا ، دوسراحماداظہرنےجون2019میں پیش کیا،تیسراحفیظ شیخ نےجون2020میں پیش کیاجبکہ چوتھاشوکت ترین نےجون 2021میں پیش کیاہے۔ یہ ایک طرح کاریکارڈہےکہ ایک حکومت نےچارسال میں چارمرتبہ وزیرخزانہ بدلا۔ حکومتی ٹیم کےاہم ترین لوگوں کواس قدرجلدی جلدی تبدیل کرناظاہرکرتاہےکہ کارکردگی تسلی بخش نہیں ۔ اس بجٹ میں دئیےگئےاعدادوشمارکودیکھ کرلگتانہیں کہ اس مرتبہ بھی حکومت اپنےاہداف حاصل کرپائےگی ۔ 5.8کھرب کاٹیکس ریونیوٹارگٹ حقیقت پسندی سےدورلگتاہے۔ وہ حکومت جس نےاپنےتین سال میں محض 800ارب بڑھائےہوں وہ ایک سال میں 1100 ارب کےٹیکس اکٹھاکرنےکی بات کرتی ہے۔ وزیرخزانہ جھوٹ بولتےہیں جب وہ کہتےہیں کہ اس بجٹ میں نئےٹیکس نہیں لگائےگئے۔ آپ دیکھیں گےکہ اگربجٹ منظورہوگیاتوملک میں 383ارب کےنئےٹیکس لگیں گے۔ نوٹ: مسلم لیگ ن کےرہنمامحمدزبیرکایہ آرٹیکل روزنامہ ڈیلی ٹائمزمیں شائع ہواجسےاردومیں ترجمہ کرکےآپکےلئےپیش کیاگیا۔ بانٹیں Facebook Twitter Stumbleupon LinkedIn Pinterest About Zaheer Ahmad Muhammad Zaheer Ahmad is a senior journalist with a career spanning over 20 years in print and electronic media. He started from the Urdu language Daily Din, proceeding to Daily Times, where he stayed as sub-editor for 2 years. In 2008, he joined broadcast journalism as a Producer at the English language Express 24/7, and later to its major subsidiary, Express-News. Zaheer currently works there as a Senior News Producer. He is also the Managing Editor of newsmakers.com.pk. Zaheer can be reached at [email protected] @ZaheerAhmad17 پچھلا بل گیٹس کےنئےرازافشا،شدیدتنقیدکاسامنا اگلے زارامحمد:کیابرطانیہ کی پہلی مسلم وزیراعظم بنیں گی؟ Zaheer Ahmad کےمزیدمضامین فلموں سےزیادہ ہٹ ڈائیلاگ 6 دن ago سیانی کی آخری قسط ،کیاکرن پھرجیت جائےگی؟ 2 ہفتے ago پاکستانی شوبزانڈسٹری : عجب کرپشن کی گجب کہانیاں 2 ہفتے ago یہ بھی چیک کریں ٹویٹرختم ہونےجارہاہے؟اندرکی باتیں باہرآگئیں ایلون مسک کےٹویٹرکاچارج سنبھالتےہی جیسےایک بھونچال آگیاہےجوسنبھلنےکانام نہیں لےرہا۔ ایک کےبعدایک مسئلہ ملازمین اورمنیجمنٹ کیلئےدردسربناہواہے۔ … عمران خان نےبڑی غلطی کااعتراف کرلیا شاہ رخ خان نےعمرہ کرلیا پی ٹی آئی کی فوج سےتوقعات تبدیل فلموں سےزیادہ ہٹ ڈائیلاگ عمران خان کوٹینشن دینےکافیصلہ حالیہ پوسٹس عمران خان نےبڑی غلطی کااعتراف کرلیا 16 گھنٹے ago شاہ رخ خان نےعمرہ کرلیا 2 دن ago پی ٹی آئی کی فوج سےتوقعات تبدیل 5 دن ago فلموں سےزیادہ ہٹ ڈائیلاگ 6 دن ago عمران خان کوٹینشن دینےکافیصلہ 6 دن ago بلاگ 6 دن ago فلموں سےزیادہ ہٹ ڈائیلاگ 2 ہفتے ago سیانی کی آخری قسط ،کیاکرن پھرجیت جائےگی؟ 2 ہفتے ago پاکستانی شوبزانڈسٹری : عجب کرپشن کی گجب کہانیاں 3 ہفتے ago ٹویٹرختم ہونےجارہاہے؟اندرکی باتیں باہرآگئیں اکتوبر 23, 2022 عورت ڈائن نہیں ۔۔ پاکستانی ڈرامےکیادکھارہےہیں؟ مقبول پوسٹس نورمقدم قتل کیس : فرانزک رپورٹ میں خوفناک انکشافات اگست 12, 2021 ٹوکیواولمپکس: پاکستانی ایتھلیٹس کی بدترین کارکردگی جولائی 29, 2021 چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کابوریابسترگول مارچ 4, 2021 ملکی تاریخ کاسب سےبڑافراڈ جنوری 28, 2021 جیک ما کی پراسرارگمشدگی کےپیچھےکون؟ جنوری 29, 2021 سیکشن بلاگ انٹرنیشنل پاکستان انٹرٹیمنٹ کوئک لنکز پرائیوسی پالیسی رابطہ کریں شرائط و ضوابط کورونا معلومات ہمارے ای میل نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں ہمارے بارے میں وہ پلیٹ فارم جہاں آپ کوخبر ملتی ہےاورخبرکےاندر کی کہانی بھی ۔ حقائق پر مبنی تجزئیےاورمختلف الخیال لوگوں کی آراپرمبنی بلاگز بھی ۔ ہمارامقصدآپ تک نیوزپہنچاناہی نہیں بلکہ اسےدلچسپ بنانابھی ہے۔ انشااللہ خبرکےراستےآپ کےدل میں اترنےکی کوشش جاری رہےگی۔ پاکستان زندہ باد
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ(1703-1762) اوران کے خانوادے کو ہندوستان میں دینی خدمات کے حوالہ سے مرکزیت حاصل ہے۔تمام مسالک کے علماء کی سند کامنبع وہی ہیں۔ خاندان ولی اللہیٰ کے علمی میراث کے امین علماء دیوبند نے دینی علوم کومشن کے طورپر آگے بڑھایا ۔ اس سلسلہ میں آغاشورش کاشمیری(1917-1975) کاایک اقتباس پیش کرتاہوں۔ ’’ ہندوستان میں علمائے حق کی نسبت مجدد الف ثانیؒ(1564-1624) جن کے بارے میں علامہ اقبالؒ نے کہا ہے:شعر گردن جھکی نہ جس کی جہانگیر کے آگے جسکے نفس گرم سے ہے گرمیٔ احرار ہند میں سرمایہ ملت کانگہبان اللہ نے بروقت کیا جس کو خبردار ان کو جس سرزمین سے علم نبویؐ کی خوشبو محسوس ہوئی اوراس کے سرخیل شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ہوئے ،مولانا قاسم نانوتویؒ اور مولانا رشید احمد گنگوہی نے اس شجر طوبیٰ کولگایا جس کی جڑیں تواپنی جگہ قائم ہیں مگراس کی شاخیں ہندی مسلمانوں کے گھروں تک پھیلی ہوئی ہیں، شیخ الہند نے اسے پروان چڑھایا اوران کے نیک نفس جانشینوں نے سرسبزرکھا،علمائے حق کی یہ ایسی زنجیر ہے جس کی عظمت پرحیرت ہوتی ہے کہ انسانوں کی جماعت ہے یا قدرت کا معجزہ، ایک صاف ستھرا سلسلہ ہے، جوانمردوں کاقافلہ ہے جو فکر وتضرع کے ہمرکاب حق گوئی کے سایہ میںبڑھتا چلا آرہا ہے‘‘۔ ہرمیدان میں ان کے کارنامے روز روشن کی طرح واضح ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے خدمت دین اوراشاعت اسلام کے لئے اسے چن لیا ہے۔ مگریہاں ایک اجمالی جائزہ صرف قرآن کریم کے ترجمے اورتفسیر کے حوالہ سے پیش کرنا ہے۔ دیگر موضوعات کی تصنیفات کاتواحاطہ کرنامشکل ہے۔قرآن کریم کی خدمت کے حوالہ سے علمائے دیوبند کی تصنیفات کواس اقتباس سے سمجھا جاسکتا ہے۔ ’’پروفیسر ڈاکٹرصلاح الدین یوسف کی تحقیق کے مطابق 1990 ء تک 300 تین سو تصنیفات کے ذریعہ علمائے دیوبندنے قرآن پاک کی مختلف جہت سے خدمت کی ہے۔ 21 زبانوں میں 84 ترجمے نیز 200 مکمل اورنامکمل تفسیریں ہیں۔ علوم القرآن پر34 کتابیں، احکام القرآن پر 20، اصول تفسیر وتراجم پر 33، اعجاز قرآن پر6، فصاحت و بلاغت پر10، تاریخ قرآن پر 15،ارض القرآن پر 3، قصص القرآن پر44، لغات القرآن پر29، فضائل قرآن پر8، تاریخ تجوید پر15،تجوید وقرأت پر20 ، اسباب نزول قرآن پر15، قرآنی ادعیہ پر 14، اسمائے حسنیٰ پر70،گمراہ فرقوں کے تفسیر یری آراء کے ردپر 19، قرآنی انڈیکس پر5، فلسفہ قرآن پر 5،اورتقریباًدو سوکتابیں مختلف قرآنی موضوعات پر علمائے دیوبند کی ہیں۔ (بحوالہ: پندرہ روزہ نجات پشاور، ڈیڑھ سوسالہ خدمات دارالعلوم دیوبند کانفرنس نمبر ،ص438) جبکہ 1990 کے بعد کمپیوٹر اورپرنٹنگ پریس کی سہولیات کی وجہ سے کتابوں کی اشاعت میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ تیس برسوں کی تصنیفات اس کے علاوہ ہیں، اکیسویں صدی عیسوی کی صرف دو دہائی میں اکتالیس قرآن کریم کے اردو ترجمے شائع ہوئے ہیں۔ جن میں بیشتر علمائے دیوبند کے ہیں۔ قرآن کریم کے اردو تراجم میں کچھ مشہور تراجم کا ذیل میں تذکرہ کیا جارہا ہے جو علمائے دیوبند نے کیا ہے۔ ۱۔ مولانا عاشق الٰہی میرٹھیؒ (1881-1941) جو مولانا رشید احمد گنگوہی کے مرید خاص تھے۔ کچھ سالوں تک ندوۃالعلماء لکھنؤ میں استاد رہے پھر خیرالمطابع میرٹھ میں کھولا، کئی کتابیں لکھیں۔ حدیث کی کتاب جمع الفوائد لکھی اوربھی کتابیں ہیں مگران کا اصل کارنامہ قرآن کریم کاترجمہ اورمختصر تفسیر کشف الرحمن کے نام سے ہے جو 1902ء میں شائع ہوا اوران کو سب سے کم عمر مفسر ومترجم کابھی اعزاز حاصل ہے صرف بیس سال کی عمر میں ان کاترجمہ چھپا ان کا ترجمہ بہت عام فہم سلیس ہے۔ ۲۔ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ (1863-1943 ) انہوں نے قرآن پاک کا بامحاورہ سلیس ترجمہ تشریح آمیز جلالین شریف کے طرز پر 1906 ء میں لکھا۔ اوراس کی تفسیر ضخیم بارہ جلدوں میں بیان القرآن کے نام سے لکھی۔ علمی انداز ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کے لئے ذرامشکل تھا چونکہ اس میں بکثرت عربی فارسی کے الفاظ تھے اس لئے اس کاخلاصہ عام فہم حاشیہ کے ساتھ ترجمہ لکھا، جس میں زبان کی رکھ رکھاؤ سلیقہ مندی نمایاں ہے اورنفاست الفاظ نیز علمی اعتبار سے بہت جامع ہے۔ مفہوم آمیز ترجمہ کی وجہ سے اسے خوب مقبولیت ملی۔ ۳۔ شیخ الہند حضرت مولانا محمودحسن دیوبندیؒ(1851-1920ء) آپ دارالعلوم دیوبند کے سب سے پہلے طالب علم ہیں۔ پھر استاد ہوئے اورتیسرے صدرمدرس بھی بنے۔ ریشمی رومال تحریک کے بانی، عظیم مجاہد آزادی وطن نیز جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے بانیوںمیں ہیں۔ملک کی آزادی کے خاطر 1916 ء میں مالٹا کی جیل بھی گئے اسی دوران اسارت تین سال کی مدت میں قرآن کریم کاترجمہ کیا، اورسورہ نساء تک کی تفسیر لکھی ۔انہوں نے اپنے ترجمہ کوشاہ عبدالقادر کے موضع القرآن کوبنیادبناکر اس کی تسہیل اور تفہیم کی۔ اس ترجمہ کا نام موضح فرقان رکھا۔ اس کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ بغیر کسی بریکٹ کے عربی الفاظ کے معنی کواردو قالب میں ڈھال دیا ہے۔ترجمہ کوبہت مستند اورمعیاری سمجھا جاتا ہے۔ سعودی عرب کے شاہ فہد نے علماء کے مشورے سے اس ترجمہ کومولانا شبیراحمد عثمانیؒ کے تفسیری حاشیہ کے ساتھ بڑے اہتمام سے 1993ء شائع کرکے بڑی تعداد میں اردو دنیا میں تقسیم کرایا۔ جسے لوگوں نے خوب پسندکیا۔ ۴۔ مولانا عبدالماجد دریاآبادی (1892-1977)آپ مولانا اشرف علی تھانویؒ کے خلیفہ ومرید تھے اورانہیں کے ترجمہ وتفسیر کوبنیاد بناکر اپنے وسیع مطالعہ اورعلمی گہرائی سے قرآن کریم کا اردوترجمہ اورتفسیر ماجدی اردو میں سات جلدوں میں اورانگریزی میں چارجلدوں میں لکھا۔ ایجازواختصار اورجملوں کاحسن ان کی تحریر کی نمایاں خوبی ہے۔ عبارت بالکل چست درست اورمتحرک نظرآتی ہے۔ ہرموضوع میں ان کی انفرادیت جھلکتی ہے۔ جیسا موضوع ویساہی انداز مذہبی تحریروں میں عالمانہ انداز قرآن وحدیث اورعربی کی مستند کتابوں سے حوالہ جات، دنیاوی موضوع پرایک محقق اورفلسفی کی طرح مغربی مفکرین کے آراء سے مدلل۔ مفہوم کوپورے طورپرذہن نشیں کرادیتے ہیں اورلفظوں کونگینہ کی طرح جڑکر کاغذ ہی پرنہیں دل پر لفظوں کاتاج محل کھڑا کردیتے ہیں۔ تفسیر ماجدی کوزبان وبیان کے اعتبار سے ترقی یافتہ شکل کہہ سکتے ہیں۔ مخصوص اندازبیان ،اسلوب تحریر اورطرزادا کے ذریعہ نکات قرآنی کوبڑی خوبی سے واضح کیاہے۔ ان کی تفسیر کوپڑھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ حدیث وشریعت کانچوڑ رکھ دیا ہے۔ مغربی مفکرین، مسیحیت اورملحدین کے اعتراضات کاجواب مسکت اندازمیں دیا ہے۔بائبل اورمستشرقین کی کتابوں کے دلائل سے ، جدید معلومات سے آگاہی متعدد تفاسیر کانچوڑ اوراہل علم کے لئے بڑی آسانی یہ کردی ہے کہ اصل مراجع ومصادر کے قدیم ماخذ تک براہ راست رسائی کرادیتے ہیں ان کی تفسیر 1967 ء میں شائع ہوئی ۔ اس کے متعلق۔ مولانا ابوالحسن علی میاں ندویؒ لکھتے ہیں کہ ’’قدیم تفاسیر میں سے کوئی قابل ذکر تفسیر ایسی یاد نہیں آتی جونظر سے نہ گزری ہو، جدید مطبوعات بھی علم میں آتے رہے اوراس سے استفادے کی نوبت بھی آئی، عربی ممالک کے سفر کے سلسلہ میں جدید مطبوعات سے واقفیت کاموقع ملا اس کے بعد میرایہ عرض کرنا کچھ وقعت رکھتا ہوکہ ’’تفسیر ماجدی‘‘ اپنی بعض خصوصیات میں منفرد ہے اورتمام تفسیری ذخیرہ کی موجودگی میں بہرحال اس کی ضرورت تھی‘‘۔ (مقدمہ تفسیر ماجدی ، طبع دوم 2003، ناشر مجلس تحقیقات ونشریات اسلام لکھنؤ) مولانا رابع حسنی ندوی، ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ تحریر فرماتے ہیںکہ’’ مولانا عبدالماجد دریاآبادی کی تفسیر قرآن اپنی ایک انفرادیت رکھتی ہے، اس سے عصری تعلیم کاحامل، ایک عام ثقافت کامالک اورعلوم دینیہ کاطالب علم سب ہی کو یکساں فائدہ حاصل ہوتا ہے‘‘(حوالہ بالا) ۵۔ مولانا احمد علی لاہوریؒ (1887-1962) بڑے مفسر قرآن تھے اورمولانا عبیداللہ سندھی کے خاص شاگرد تھے۔ آپ نے قرآن پاک کارواں اردو ترجمہ کیا اورسندھی میں بھی ترجمہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ 34 رسالے تصنیف کیے ہیں۔ مگرقرآن کریم سے خاص شغف تھا لفظاً ومعناً اس کی خدمت کی۔ خود قرآن کریم حفظ کیا اوراس کی تعلیم بھی دیتے اورروزانہ بعدنماز فجر ایک گھنٹہ درس قرآن دیتے۔ جس میں مردوں کے علاوہ باپردہ خواتین بھی شریک ہوتیں۔ آپ کی شہرت شیخ التفسیر سے تھی اورفہم قرآن کے لئے دوردور سے لوگ آپ کے پاس آتے۔ آپ نے اردو ترجمہ قرآن پاک لکھا جوبہت سلیس اوررواں ہے ۔1947 ء میں شائع ہوا اورلوگوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ ۶۔ مولانااحمد سعید دہلوی (1888-1959) جمعیۃ علماء ہند کے سابق صدر اوراول سکریٹری بھی رہے۔ مفتی کفایت اللہ سے بہت قریب تھے اورجمعیۃ علماء ہند میں ان کے دست راست بنکر ملی وقومی تحریک میں پیش پیش رہے اورمفتی کفایت اللہ کے بغل میں ہمیشہ کیلئے آسودہ خاک بھی ہوگئے۔ آپ کو تحریری اورتقریری دونوںملکہ بڑا غضب کاتھا آپ کی پرجوش تقریر کے باعث آپ کالقب ہی سحبان الہند مشہور ہوگیا اورتحریری خوبی ایسی تھی کہ بیس سے زیادہ کتابوں میں کچھ کتابیں تواتنی عام ہے کہ مردوعورت سب کی زبان پر ہے اورہرکتب خانہ میں موجود ہے جیسے ’’ جنت کی کنجی‘‘ دوزخ کاکھٹکا‘‘ وغیرہ سیاسی اورسماجی خدمات کے اعتبار سے صف اول میں شمارہوتے۔ مولانا آزاد کی مشہور زمانہ تقریر جوجامع مسجد میں آزادی کے وقت ہوئی تھی اس کی صدارت آپ نے ہی فرمائی تھی اورمولانا ابوالکلام آزاد کی نماز جنازہ بھی 1958ء میں آپ نے ہی پڑھائی آپ کو قرآن کریم سے خاص شغف تھا اس لئے اس کاترجمہ اورتفسیر لکھی۔ دوجلد میں کشف الرحمن مع تیسیرالقرآن کے نام سے شائع ہوئی۔ آپ کی تفسیر اورترجمہ اپنے حسن بیان ولطافت میں اپنی مثال آپ ہے۔ دہلی کی صاف سلیس اورفصیح زبان ان کاخاص امتیاز ہے۔ اکابر علماء نے آپ کی مہارت دینی کوتسلیم کیا ہے اوراس کی خوب توصیف کی ہے۔ ۷۔ شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم (ولادت 1943 بمقام دیوبند) آپ کاشمار عالم اسلام کے جیدفقیہ علماء میں ہوتا ہے حکومت عمان کااسلامی تحقیقی ادارہ المجمع الملکی للبحوب الاسلامیہ نے 2020 ء میں اسلامی دنیا کی بااثر ترین شخصیت کے طور پرآپ کو نامزد کیا ہے۔ 1982 سے 2002 ء تک عدالت عظمی شرعیہ پاکستان کے جسسٹس رہے۔ اسلامی فقہ اکیڈمی جدہ کے نائب صدر ہیں آپ ایک عظیم محقق ، مدبر، محدث، مفکر اوربلند پایہ مفسر قرآن ہیں۔ مسائل جدیدہ میں آپ کی رائے عالم اسلام میں مستند سمجھی جاتی ہے اورمختلف اسلامی موضوعات پرآپ کی گرانقدر تصانیف ہیں۔ خاص طور سے اسلامی معاشیات پر آپ کی بڑی گہری نظر ہے، مگر آپ کا عظیم کارنامہ قرآن کریم کی مختلف جہات سے خدمت کرنا ہے۔ اپنے والد گرامی قدر مفتی اعظم محمد شفیع عثمانی کی معرکۃ الآرا تفسیر معارف القرآن آٹھ جلدوں کوانگیریزی زبان میں منتقل کیا جس سے عام انسانوں کے لئے استفادہ آسان ہوا۔ پھر خود قرآن مجید کا انگریزی میں ترجمہ کیاجوبہت آسان ہے۔ علوم القرآن کے نام سے معارف القرآن کے مقدمہ کی تشریحی صورت بھی پیش کی ہے۔ آپ کاایک عظیم کارنامہ قرآن پاک کاترجمہ ومختصر تفسیر ہے۔ توضیح القرآن ۔آسان ترجمہ قرآن مجید کے نام سے سلیس بامحاورہ ترجمہ کیا ہے۔ اورضروری تفسیر ہرصفحہ میں لکھی ہے ۔ کم وقت میں قرآن فہمی میں یہ بہت مفید ترجمہ وتفسیر ہے۔ایک جلد میں1325 صفحات پرمشتمل ہے جو 2006ء میں شائع ہوئی ہے۔ زبان بہت سلیس اورنکھری ہوئی ہے اورماقلّ ودلّ کے مطابق جامع انداز میں مختصر جملوں میں مفہوم کوبالکل منقح اورواضح فرمادیا ہے عوام وخواص دونوں کے لئے استفادہ آسان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت جلد اسے شہرت ومقبولیت ملی اورلوگوں نے خوب پسند کیا ہے۔ (ناشر: ادارۃ الصدیق ڈابھیل گجرات، طابع: فرید بکڈپونئی دہلی۔ مطبوعہ 2008ء) ۸۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم (ولادت 1956ء) بہار کے دربھنگہ ضلع کے قصبہ جالے میں آپ کی پیدائش ہوئی۔ والد کانام حکیم زین العابدین اورچچا عالم اسلام کی مشہورعلمی شخصیت قاضی القضاۃ حضرت مولانا مجاہد الاسلام قاسمی، نائب امیر شریعت بہاراڑیسہ وجھارکھنڈ ، صدرآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ، بانی وسکریٹری جنرل آل انڈیا ملی کونسل دہلی ہیں۔ آپ کے دادا مولانا عبدالاحد قاسمی قدیم فاضل دیوبند حضرت شیخ الہند ؒ کے شاگرد تھے اورمدرسہ احمدیہ مدھوبنی کے شیخ الحدیث ۔ اس طرح آپ کا ایک علمی خانوادہ ہے۔ دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد دارالعلوم حیدرآباد سے تدریسی سفرکاآغاز کیا، پھرسبیل السلام حیدرآباد سے منسلک ہوئے۔1420ھ یعنی اکیسویں صدی عیسوی کے بالکل اوائل میں المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کی بنیاد رکھی۔ ہمہ جہت خوبیوں سے مزین ہیں درس وتدریس ، تصنیف وتالیف کے علاوہ تحریکات اور تنظیموں سے بھی گہری وابستگی ہے۔جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ، اسلامک فقہ اکیڈمی کے سکریٹری جنرل ، المعہد العالی الاسلامی کے بانی وناظم کے علاوہ بہت سے اداروں کی سرپرستی فرما رہے ہیں۔ البتہ تصنیفی میدان میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایک ممتاز مقام عطا فرمایا ہے اورآپ کے قلم گہر بار سے متعدد علمی تحقیقی کتابیں تصنیف ہوئی ہیں اوراس کا سلسلہ جاری ہے۔ آپ کی تصنیفات میں فال نیک کے طورپر پہلی کتاب قرآن کریم سے متعلق ہے۔ ’’قرآن ایک الہامی کتاب‘‘ اس کے علاوہ آسان اصول حدیث، آسان اصول فقہ، تدوین حدیث، حلال وحرام، راہ اعتدال، کتاب الفتاویٰ چھ جلد، جدید فقہی مسائل پانچ جلد، قاموس الفقہ پانچ جلد، حیات مجاہد 800 سوصفحات پردستاویزی مجلہ اور شخصیات کے تذکرہ پرمشتمل ’’ وہ جو بیچتے تھے دوائے دل‘‘ اہم تصنیفات ہیں۔ مگران سب میں یہاں موضوع بحث مترجم اورمفسر کی حیثیت سے ترجمہ قرآن پاک ہے۔ جوبلاشبہ بہت اہم کارنامہ ہے اوربڑی سعادت کی چیز ہے۔ آسان تفسیر- قرآن مجید- مولاناخالد سیف اللہ رحمانی نے آسان اورسلیس اردو زبان میں قرآن پاک کاترجمہ اورمختصر تشریح مستند احادیث کی روشنی میں کیا ہے جس سے قرآنی تعلیمات کومعیاری انداز میں واضح کردیا ہے۔ اس میں آپ کی علمی گہرائی، وسعت مطالعہ اورفکری توازن بدرجہ اتم محسوس ہوتا ہے۔ آج کی مشغول دنیا میں ضخیم کتابوں کے مطالعہ سے عام لوگ دورہورہے ہیں ایسے حالات میں قرآن فہمی کے لئے مستند معیاری انداز میں وسیع النظرعالم دین کایہ دو جلدوں میں ترجمہ وتفسیر بہت مفید ہے۔ زبان وبیان میں چاشنی ہے اس کی حلاوت سے اکتاہٹ نہیںہوتی سلاست وروانی سے بھرپور ہے اورنہایت مفید جامع انداز میں ترجمہ ومختصر تفسیر سہل انداز میں لکھی گئی ہے۔ پہلی جلد 874 صفحات پرمشتمل ہے۔ جو سورہ کہف تک ہے۔اس کی اشاعت اول 2014ء میںہوئی ہے اورناشر: المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد ہے۔ (آسان تفسیر: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، ناشر: المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد، طبع اول 2014ء) ۹۔ مولانا بلال حسنی ندوی (ولادت 1969ء) ندوۃالعلماء لکھنؤ کے مایہ ناز استاد حدیث عظیم داعی اسلام تحریک پیام انسانیت کے سکریٹری ، بہت سے دینی اداروں کے سرپرست اورعربی اردو دونوں زبان کے مایہ ناز مصنف ہیں۔ آپ کی تصنیفات میں ’’ حدیث کی روشنی‘‘ اسوۂ رحمت‘‘ قادیانیت منظر اورپس منظر ، سوانح مفکراسلام مولانا سید ابوالحسن علی ندوی‘‘ وغیرہ کے علاوہ اہم علمی کارنامہ’’ آسان ترجمہ قرآن مجید ‘‘ ہے۔ یہ آسان زبان میں عام فہم دعوتی انداز میں ہے۔ اس میں ترجمہ کے ساتھ مختصر حواشی بھی ہیں جس میں تفہیم کی بڑی عمدہ کوشش کی گئی ہے۔ اسے لوگوں نے خوب پسند کیاہے چونکہ ایک صالح فکر کے متدین عالم دین کے قلم سے مستند حوالوںسے لکھاگیا ہے۔ ۱۰۔ ڈاکٹرمولانا ابوالکلام قاسمی شمسی سابق پرنسپل مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ پٹنہ اورکئی اہم اداروں سے منسلک ہیں۔ ہمہ جہت خوبیوں سے مزین ہیں، مختلف نوعیت کی مشغولیت کے باوجود تصنیف وتالیف کے کام کو برابر جاری رکھا۔ بہتر منتظم ہونے کے ساتھ عظیم قلمکار بھی ہیں اورکئی اہم تحقیقی کتابوں کولکھا ہے جس میں ’’تذکرہ علمائے بہار‘‘ تین جلد ۔قدیم اردو زبان کی تاریخ اورتحریک آزادی ہند میں علماء کرام کاحصہ ‘‘ وغیرہ بڑی معلوماتی اورتحقیقی کتابیں ہیں۔ ستر سے زائد بہاریں دیکھنے کے بعد بھی اسی طرح متحرک اورسرگرم عمل ہیں۔ ملت کے ہرکام پربڑی گہری نظر رکھتے ہیں اوربروقت مفید مشوروں سے رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔ احقر راقم الحروف آل انڈیا ملی کونسل بہار کا جنرل سکریٹری ہے اورمولانا موصوف اس کے نائب صدر ہیں اس لئے بہت قریب سے ان کی رہنمائی میں کام کرنے کاتجربہ ہے۔ آپ کی زندگی سعی پیہم سے عبارت ہے۔ ان کا ایک قابل قدراہم تصنیفی کارنامہ’’ تسہیل القرآن-آسان ترجمہ قرآن مجید ہے۔ ابھی صرف ترجمہ 2021 ء میں منظرعام پر آیا ہے۔ تفسیری کام جاری ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے جلد پایۂ تکمیل تک پہنچائے تاکہ ان کی تفسیر سے بھی لوگ استفادہ کرسکیں۔ مولانا نے ’’آسان ترجمہ قرآن مجید‘‘ میں نئے انداز کو اپنایا ہے۔ اورترجمانی کابہترین اسلوب اختیارکیاگیا ہے جس سے تفہیم کامقصدبڑی حد تک پورا ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے نافع عام بنائے اورقبولیت بخشے۔ اردو زبان میں ترجمہ وتفسیر کی کثرت کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ ایک تغیر پذیر زبان ہے اورہرنصف صدی میں اس کا ایک نیاقالب تیارہوتا ہے۔پھر ایک ہی موضوع پرکئی اہل علم قلم اٹھاتے ہیں توسب کی تحریروں میں الگ الگ خوبیاں محسوس ہوتی ہیں کہ صاحب تحریر کاذوق ان کا مطالعہ اوران کی فکریں ان میں جھلکتی ہیں ۔ اس اعتبار سے یہ ترجمہ صرف شرف سعادت کے لئے نہیں بلکہ ایک ضرورت کی تکمیل ہے۔ جس میں لسانی ارتقا کالحاظ رکھتے ہوئے نئی تعبیرات کے ساتھ تفہیم وترجمانی کی گئی ہے۔ (تسہیل القرآن- آسان ترجمہ قرآن- مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی۔ مطبع: یورپین پرنٹرس دہلی، طبع اول 2021ء) خلاصہ کلام: قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی الہامی آخری کتاب ہے جو تمام انسانون کی ہدایت کے لئے نازل کی گئی ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کانازل کردہ آئین حیات انسانی ہے۔ قیامت تک اس سے رہنمائی ملتی رہے گی اس لئے اس کو جاننا سمجھنا اوراس کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے۔ لہذا ہرزمانہ میں اس کی تفسیر اورتشریح کی گئی، ہندوستان میں اول شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے فارسی میں اس کا ترجمہ کیاپھر ان کے صاحبزادے شاہ عبدالقادر نے اردو میں اس کا سلیس ترجمہ کیا اوراس مشن کو علمائے دیوبند نے ہرزمانہ میںسنبھالے رکھا اورسیکڑوں کتابیں خدمت قرآن کے حوالے سے لکھیں اورزمانے کے تقاضے کے مطابق اس کی تفسیر اورترجمہ کیے جن میں سے صرف دس علمائے دیوبند کے اردو تراجم کوبطور نمونہ پیش کیاگیا ہے۔ جبکہ تفسیری خدمات ایک الگ موضوع ہے جیسے مفتی اعظم مولانا محمد شفیع عثمانی (1997-1976) نے آٹھ ضخیم جلدوں میں معارف القرآن لکھا مگر اس میں ترجمہ شیخ الہند اورخلاصہ تفسیر میںترجمہ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ کولیا ہے اور معارف ومسائل کے تحت عالمانہ وفاضلانہ انداز میں آیات قرآنی کی تفسیر وتشریح اوراس سے متعلق فقہی مسائل کو راجح قول کے مطابق بیان کردیا ہے جس سے عوام وخواص دونوں فائدہ اٹھاتے ہیں اوربڑی مقبولیت ملی ہرجگہ دستیاب ہے اوراب اس کا انگریزی ترجمہ بھی ہوگیا ہے۔ اسی طرح مولانا محمد ادریس کاندھلوی (1899-1974) کی تفسیر کانام بھی معارف القرآن ہے اوریہ بھی آٹھ جلدوں میں ہے۔ مولانا بڑے مایہ ناز عالم دین تھے اورایک سو کے قریب ان کی تصانیفات ہیں ، سیرۃ المصطفٰی تین جلدوں میں سیرت پربڑی مستند کتاب ہے۔ قرآن وحدیث پرانہیں بڑاعبور حاصل تھا۔اس لئے ان کی تفسیر میںعلمی نکات اورصوفیانہ مضامین بھی کثرت سے ملتے ہیں ، اہل علم کے لئے اس سے استفادہ کرنا آسان ہے۔ شیخ الاسلام مولانا شبیراحمد عثمانی(1887-1949ء) کی تفسیر عثمانی تین جلدوں میں ہے ۔ یہ مختصر ہونے کے ساتھ بہت جامع ہے۔ نادر معلومات اورتشفی بخش تشریح کی گئی ہے ۔ باہمی ربط واضح کرتے ہوئے معاصر دنیا کے اشکالات کاکافی وشافی جواب بھی دیاہے۔ تعبیر وتفہیم میں بڑی جاذبیت ہے نیز اہل علم کے لئے لطیف علمی اشارہ بھی ہے اوراتنے عرصہ بعد بھی اس کی حلاوت ایسی ہے کہ لگتا ہے کہ آج کے دور کی لکھی ہوئی ہے۔ بہت ساری تفسیروں کانچوڑ ہے۔ اس کاخلاصہ ترجمہ شیخ الہند کے حاشیہ میں شائع ہوگیاہے اس لئے عام طورسے لوگ اسی پراکتفا کرلیتے ہیں ۔ اسی طرح علمی دنیا میں نہایت مقبول ترین تفسیر ماجدی ہے۔ چند تفسیروں کاصرف ذکرکردیاہوں تاکہ ان تفسیری کارناموں کاکچھ اندازہ ہو۔ جبکہ موضوع سخن چندمشہور اردو تراجم قرآن کاذکرتھا جوعلمائے دیوبند نے انجام دیا ہے اوربے شمار انسان ان سے استفادہ کرکے اپنی آخرت سنواررہے ہیں ذالک فضل اللہ یوتیہ من یشاء دعا ہے کہ رب کریم علمائے دیوبند کے علمی فیضان کوتاقیامت جاری وساری رکھے۔آمین Tags متفرق ‏# Share This About Sadaewaqt متفرق ‏ Posted by Sadaewaqt at June 02, 2021 Email ThisBlogThis!Share to TwitterShare to FacebookShare to Pinterest Labels: متفرق ‏ Newer Post Older Post Home Author Details www.sadaewaqt.com faceboob آنکھ سے دور سہی ، دل سے کہاں جائے گا جانے والے تو ہمیں یاد بہت آئے گا زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا زمانہ. ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے از /ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی / صدائے وقت. ====...
ہمارا مواد قارئین کی حمایت یافتہ ہے۔. اگر آپ ہمارے لنکس پر کلک کرتے ہیں، تو ہم کمیشن حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم کس طرح جائزہ لیتے ہیں۔. GetResponse ایک ای میل مارکیٹنگ سروس ہے جو 20 سالوں سے کاروبار کو کامیاب کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ ان کا ہمہ جہت طریقہ ای میل مارکیٹنگ، لینڈنگ پیجز، پاپ اپ فارمز، فنلز، سروے اور بہت کچھ پیش کرتا ہے۔ اس Getresponse جائزہ میں مزید معلومات حاصل کریں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا یہ آپ کے لیے موزوں ہے۔ مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں 1998 میں صرف $200 اسٹارٹ اپ بجٹ کے ساتھ قائم کیا گیا، GetResponse بننے کے لئے گزشتہ دو دہائیوں میں اضافہ ہوا ہے مارکیٹ میں سب سے اوپر آن لائن مارکیٹنگ کے حل میں سے ایک۔ یہ بھی بڑھا ہوا ہے۔ صرف ای میل مارکیٹنگ سے آگے اپنے صارفین کو ایک متاثر کن صف دینے کے لیے ای کامرس, ویب سائٹ کی عمارت, فروخت چمنیوں، اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ کی خصوصیات. تو GetResponse کہاں چمکتا ہے، اور یہ کہاں کم ہوتا ہے؟ اس GetResponse کے جائزے میں، میں اس کی خصوصیات اور نئے اضافے میں گہرا غوطہ لگاتا ہوں اور دریافت کرتا ہوں کہ آیا یہ سبسکرپشن کی قیمت کے قابل ہے۔ GetResponse کے فوائد اور نقصانات پیشہ مکمل طور پر فعال ہمیشہ کے لیے مفت پلان دستیاب ہے، اور ادا شدہ منصوبے 13 رابطوں کے لیے صرف $1,000/ماہ سے شروع ہوتے ہیں۔ (+ 30 دن کا مفت ٹرائل – کسی کریڈٹ کارڈ کی ضرورت نہیں!) محدود مارکیٹنگ بجٹ پر چھوٹے کاروباروں کے لیے 'ہر چیز کے لیے سب کچھ' کا طریقہ بہت اچھا ہے کے ساتھ ضم Zapier، Pabbly Connect, HubSpot, Gmail, Highrise, Shopify + بہت کچھ آل ان ون ای میل مارکیٹنگ، ویب سائٹ اور لینڈنگ پیج بلڈر، ویبینار ہوسٹنگ، مارکیٹنگ آٹومیشن، اور کنورژن فنل بلڈر لا محدود رابطوں کی فہرستیں/ سامعین اور لامحدود ای میل بھیجے جاتے ہیں۔ اعلی درجے کی مارکیٹنگ آٹومیشن خصوصیات (MAX2 منصوبوں پر) شامل ہیں اسپلٹ ٹیسٹنگ، پہلے سے تیار کردہ IP پتے، ٹرانزیکشنل ای میلز، ایک وقف کسٹمر تجربہ مینیجر، حسب ضرورت DKIM + مزید خامیاں اسپلٹ ٹیسٹ ٹیمپلیٹس کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا، اور یہ صرف موضوع کی لائنوں اور مواد تک محدود ہیں۔ فون سپورٹ صرف MAX2 پلان کے ساتھ دستیاب ہے۔ تیسری پارٹی کے انضمام کی اکثریت کو Zapier کے ذریعے چلایا جانا ہے (یعنی ایک اضافی لاگت ہے) لینڈنگ پیج اور ویب سائٹ بلڈر کا استعمال کرتے وقت فنکی UI اور ڈریگ اینڈ ڈراپ ایڈیٹنگ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں TL؛ ڈاکٹر - GetResponse ایک ای میل مارکیٹنگ کا حل ہے جس میں پیش کرنے کے لیے صرف ای میل مارکیٹنگ کے علاوہ بہت کچھ ہے۔ یہ پہلی نظر میں قدرے مہنگا لگ سکتا ہے، لیکن اضافی خصوصیات کی تعداد اور مارکیٹنگ آٹومیشن اور ای کامرس ٹولز کے مکمل سوٹ کو ایک پلیٹ فارم میں بنڈل رکھنے کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ ایک ایسا سودا ہے جو آپ کے کاروبار کے لیے سرمایہ کاری کے قابل ہو سکتا ہے۔ GetResponse کی ویب سائٹ کو چیک کریں۔ 30 دن کے مفت ٹرائل کے لیے سائن اپ کریں۔ ان کی تمام خصوصیات کا جائزہ لیں اور دریافت کریں کہ آیا یہ آپ کے لیے موزوں ہے۔ GetResponse کیا ہے؟ GetResponse ایک ایپ ہے جسے ای میل مارکیٹنگ کو ہموار اور آسان بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کمپنی کے الفاظ میں، GetResponse "ای میلز بھیجنے، صفحات بنانے، اور آپ کی مارکیٹنگ کو خودکار کرنے کا ایک طاقتور، آسان ٹول ہے۔" لیکن آپ GetResponse کے ساتھ بالکل کیا کر سکتے ہیں؟ اور کیا یہ اس کے اپنے hype کے مطابق رہتا ہے؟ اس GetResponse کے جائزے میں، میں تفصیل سے دریافت کرتا ہوں کہ GetResponse کو کیا پیش کرنا ہے، اس کے فائدے اور نقصانات، اس کا مقصد کس کے لیے ہے، اور آیا یہ قیمت کے قابل ہے۔ رسپانس پلانز اور قیمتوں کا تعین کریں۔ GetResponse منصوبوں کی دو عمومی قسمیں پیش کرتا ہے: "سب کے لیے" اور "درمیانی اور بڑی کمپنیاں"۔ چونکہ مؤخر الذکر کو قیمتوں کے تعین کے لیے ایک حسب ضرورت اقتباس درکار ہے، اس لیے میں یہاں "سب کے لیے" کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنے جا رہا ہوں۔ GetResponse چار الگ الگ منصوبے پیش کرتا ہے۔ اس سطح پر: کی منصوبہ بندی ماہانہ 1-سال (-18% چھوٹ) 2 سال (-30% چھوٹ) مفت منصوبہ $0 $0 $0 بنیادی منصوبہ $ 19 $ 15.60 $ 13.30 پلس پلان $ 59 $ 48.40 $ 41.30 پیشہ ورانہ منصوبہ $ 119 $ 97.60 $ 83.30 مفت: یہ ایک ہے مکمل طور پر فعال مفت ہمیشہ کے لیے منصوبہ جس میں لامحدود خبرنامے، ایک لینڈنگ صفحہ، ویب سائٹ بلڈر (ایک ویب سائٹ بنانے کا ایک ٹول اور خصوصیات جیسے گیلریوں، پاپ اپس اور فارمز تک رسائی حاصل کرنے کا ایک ٹول)، سائن اپ فارمز، اور آپ کے حسب ضرورت ڈومین نام کو مربوط کرنے کی اہلیت شامل ہے۔ یہ چھوٹے کاروباروں کے لیے ایک شاندار سودا ہے جو ابھی شروع ہو رہے ہیں، لیکن کچھ حدود ہیں۔ آپ کو صرف ہو سکتا ہے 500 رابطوں تک، اور اس پلان کے ساتھ کوئی خودکار جواب دہندہ یا آٹومیشن کی خصوصیات شامل نہیں ہیں۔ مزید برآں، آپ کے خبرنامے سبھی GetResponse برانڈنگ کے ساتھ آئیں گے۔ GetResponse کا ہمیشہ کے لیے مفت منصوبہ آپ کو اپنی ویب سائٹ بنانے، لیڈز بنانا شروع کرنے، اور لامحدود نیوز لیٹر بھیجنے دیتا ہے! یہاں تلاش کریں بنیادی ($15.58/مہینہ): ہر مہینہ 15.58 XNUMX کے لئے، آپ کو لامحدود لینڈنگ پیجز، خودکار جواب دہندگان، لامحدود ویب سائٹ بلڈر، ای میل شیڈولنگ، اور بنیادی سیگمنٹیشن ملتے ہیں۔ پلس ($48.38/مہینہ): ہر مہینہ 48.38 XNUMX کے لئے، آپ کو پچھلے دو منصوبوں کے علاوہ مارکیٹنگ اور آٹومیشن کی خصوصیات، ویبینرز، تین ٹیم ممبران، رابطہ اسکورنگ اور ٹیگنگ، پانچ سیلز فنلز، اور اعلی درجے کی سیگمنٹیشن کی تمام خصوصیات حاصل ہوتی ہیں۔ پروفیشنل ($97.58/مہینہ): ہر مہینہ 97.58 XNUMX کے لئے، آپ کو ان تمام خصوصیات کے علاوہ لامحدود آٹومیشن، ادا شدہ ویبینرز، پانچ ٹیم ممبران، ای کامرس فیچرز، ویب پش نوٹیفیکیشنز، اور لامحدود فنلز ملتے ہیں۔ مفت پلان کے علاوہ، آپ 30 دن تک تمام خصوصیات مفت آزما سکتے ہیں۔ اور دیکھیں کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ سرمایہ کاری کے قابل ہے۔ یہ ایک اچھی پیشکش ہے، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ GetResponse یقینی طور پر ہے۔ نوٹ ایک سستی مصنوعات. یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ ماہانہ قیمتیں دراصل وہی ہیں جو آپ ادا کریں گے اگر آپ ایک فلیٹ، سالانہ فیس ادا کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں، اگر آپ سالانہ ادائیگی کے شیڈول پر پلس پلان کا انتخاب کرتے ہیں، تو آپ $580.56 پیشگی ادائیگی کریں گے۔ اگر آپ پورے سال کے لیے سائن اپ کرنے کا انتخاب کرتے ہیں تو یہ 18% رعایتی شرح ہے۔ اگر آپ 30% رعایتی شرح چاہتے ہیں، تو آپ دو سال کے عزم کے لیے سائن اپ کر سکتے ہیں۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تمام منصوبوں کی قیمتیں ای میل رابطوں کی تعداد کے ساتھ بڑھ جاتی ہیں۔ (یہ مفت پلان پر لاگو نہیں ہوتا، جو آپ کو 500 رابطوں تک محدود کرتا ہے)۔ اوپر دی گئی تمام قیمتیں 1,000 رابطوں کے لیے ہیں۔ اگر آپ مزید کا انتخاب کرتے ہیں - آئیے کہتے ہیں، 5,000 رابطوں کے ساتھ پلس پلان - قیمت $77.90 ماہانہ تک جاتی ہے۔ چیزوں کے اونچے سرے پر - مثال کے طور پر، اگر آپ 100,000 تک رابطے رکھنا چاہتے ہیں - تو آپ ہر ماہ $440 اور $600 کے درمیان ادائیگی کی توقع کر سکتے ہیں۔ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں GetResponse کلیدی خصوصیات اب جب کہ ہمارے پاس پیسہ ختم ہو گیا ہے، آئیے دیکھتے ہیں کہ جب آپ GetResponse پلان کے لیے سائن اپ کرتے ہیں تو آپ کو اصل میں کیا ملتا ہے۔ مارکیٹ میں موجود دیگر ای میل مارکیٹنگ ٹولز کے مقابلے (مثال کے طور پر MailChimp or Aweber)، GetResponse نمایاں طور پر وسیع خصوصیات اور اضافی چیزوں کی پیشکش کرتا ہے، جن میں سے اکثر اسے مقابلے سے الگ کرتے ہیں۔ لیکن کون سی خصوصیات پیسے کے قابل ہیں، اور جو فلیٹ گرتی ہیں؟ ای میل مارکیٹنگ کی مہمات GetResponse کے بارے میں یہی ہے: آپ کو ای میل مارکیٹنگ مہمات بنانے اور ان کا نظم کرنے کے لیے ٹولز فراہم کرنا۔ لیکن یہ اوزار بالکل کیا ہیں، اور آپ ان کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں؟ ڈریگ اینڈ ڈراپ ای میل بلڈر GetResponse 155 پہلے سے ڈیزائن کردہ ٹیمپلیٹس پیش کرتا ہے جن میں سے آپ انتخاب کر سکتے ہیں اور پھر اپنے مواد اور لوگو کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق بنا سکتے ہیں۔ یہ GetResponse کے کچھ حریفوں کے مقابلے ٹیمپلیٹس کی زیادہ محدود تعداد ہے، لیکن وسیع اقسام اور سوچ سمجھ کر ڈیزائن کی گئی تفصیلات اس بات کا امکان بناتی ہیں کہ زیادہ تر لوگ اپنی پسند کی چیز تلاش کر سکیں گے۔ GetResponse کو ماضی میں اپنے ای میل بلڈر کے ساتھ کچھ پریشانی ہوئی تھی، جس میں ترمیم کرنا مشکل تھا اور غیر متوقع طور پر کریش ہونے کا رجحان تھا۔ تاہم، ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے یہ سب ٹھیک کر دیا ہے، جیسا کہ ان کا نیا ڈریگ اینڈ ڈراپ ای میل بلڈر آسانی سے چلتا ہے۔ اور اس میں ترمیم کرنے کا بہت کم ٹول ہے۔ Autoresponders ایک خودکار جواب دینے والا ایک قسم کا نیوز لیٹر ہے جسے آپ باقاعدہ وقفوں سے اپنی رابطہ فہرست میں بھیج سکتے ہیں۔ امکانات یہ ہیں کہ اگر آپ نے کبھی آن لائن خریداری کی ہے یا کسی آن لائن سروس کو سبسکرائب کیا ہے، تو آپ کو ایک خودکار جواب دہندہ موصول ہوا ہے: ایک مثال آپ کی خریداری کے فوراً بعد موصول ہونے والی خوش آئند ای میل ہے۔ جب تک آپ ان سبسکرائب نہیں کرتے، اس خوش آمدید ای میل کی پیروی ایک ہفتہ بعد ایک اور ای میل کے ذریعے کی جا سکتی ہے جو آپ کو رعایت کی پیشکش کرتی ہے یا شاید آپ کو صرف جاری فروخت یا نئی مصنوعات کے بارے میں مطلع کرتی ہے۔ خودکار جواب دہندگان اس بات کو یقینی بنانے کا ایک بہت مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے کہ آپ کے گاہک آپ کے برانڈ کے ساتھ منسلک رہیں اور آپ کو ایک بار کی خریداری سے زیادہ سمجھیں۔ خودکار جواب دہندگان ایک ایسا علاقہ ہے جہاں GetResponse واقعی مقابلے سے الگ ہے۔ ان کے بامعاوضہ منصوبے مارکیٹ میں کچھ انتہائی تفصیلی اور حسب ضرورت آٹوریسپونڈر فنکشنز کے ساتھ آتے ہیں۔ GetResponse آپ کو وقت پر مبنی (پہلے سے طے شدہ) اور ایکشن پر مبنی (گاہک کے اعمال سے متحرک) خودکار جواب دہندگان بھیجنے کی اجازت دیتا ہے۔ کلکس، سالگرہ، صارف کے ڈیٹا میں تبدیلی، سبسکرپشنز، یا یہاں تک کہ ای میل کھلنے جیسی کارروائیوں کو خودکار جواب دہندہ کے لیے محرکات کے طور پر سیٹ کیا جا سکتا ہے۔ یہ کسی بھی کاروبار کے لیے ایک سنجیدہ مفید ٹول ہے جو اپنے کسٹمر بیس کو تیزی سے اسکیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ یقینی طور پر GetResponse کی پیشکش کی بہترین خصوصیات میں سے ایک ہے۔ سب سے بہتر، خودکار جواب دہندگان کو GetResponse کے تمام منصوبوں کے ساتھ شامل کیا جاتا ہے، بشمول ان کا ہمیشہ کے لیے مفت منصوبہ۔ ٹرانزیکشنل ای میلز ٹرانزیکشنل ای میلز ایک بامعاوضہ ایڈ آن ہیں جو GetResponse آپ کو رسیدیں یا یاد دہانیاں بھیجنے کے لیے API یا SMTP (Simple Mail Triggered Protocol) کو متحرک ای میلز استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کا مطلب کیا ہے آپ رسیدیں، یاد دہانیاں، آرڈر کی توثیق، اور خود بخود شپنگ بھیج سکتے ہیں تاکہ صارفین کو لوپ میں رکھا جا سکے۔. جب کوئی پروڈکٹ خریدا جاتا ہے، تو آپ کے گاہک کو ایک تصدیقی ای میل ملے گا، اور آپ کو ایک تجزیاتی رپورٹ ملے گی۔ آپ ان ای میلز کا نظم کر سکتے ہیں، قابل اعتماد تجزیات حاصل کر سکتے ہیں، اور کارکردگی اور تاثرات کی بنیاد پر مہمات کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں فنل بلڈر اس کی حالیہ پیشرفتوں کی بنیاد پر، یہ واضح ہے کہ GetResponse نے اپنی نظریں صرف ایک سے زیادہ بننے پر رکھی ہیں۔ ای میل مارکیٹنگ پلیٹ فارم. اپنے ویب سائٹ بلڈر جیسے ٹولز کے ساتھ (اس پر مزید بعد میں) اور اس کے فنل بلڈر، GetResponse خود کو ایک نفیس، جامع ای کامرس مینجمنٹ ٹول میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ سیلز فنلز بنائیں سیلز فنل (یا کنورژن فنل) ایک آل ان ون ٹول ہے جو آپ کی مصنوعات کو فروغ دینے اور فروخت کرنے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔ سیلز فنل بلڈر اچھا ہے، لیکن حریف جیسے کلک کریںملکیوں اب بھی ایک فائدہ ہے (وقتی طور پر) اس کے نام سے پتہ چلتا ہے، سیلز فنل ایک بصری ٹول ہے جس کی شکل ایک فنل کی طرح ہے جو آپ کو اعدادوشمار دیکھنے کی اجازت دیتا ہے جیسے کہ آپ کی ویب سائٹ کو کتنے منفرد وزٹ ملے، کتنی خریداریاں ہوئیں، آپ کی ای میل مہمات کو کتنے لنک کلکس ملے، اور بہت کچھ۔ لیڈ میگنیٹ فنلز بنائیں اسی طرح، لیڈ میگنیٹ فنل آپ کے کاروبار کو نئی لیڈز کی شناخت اور نیا کاروبار پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ GetResponse عمل کو آسان بناتا ہے: آپ سائن اپ کی ترغیب کے ساتھ شروع کرتے ہیں (ایک وجہ کہ ممکنہ گاہکوں کو آپ کو اپنا ای میل ایڈریس دینا چاہیے، یعنی مطلوبہ مواد کے بدلے)۔ پھر آپ انہیں پہلے سے ڈیزائن کردہ لینڈنگ پیج پر بھیجیں اور آپ کے مقام اور مواد سے مماثل ای میل کے ساتھ فالو اپ کریں۔ آخر میں، آپ ٹارگٹ سوشل میڈیا اشتہارات کے ذریعے اپنے لیڈ میگنیٹ کو فروغ دیتے ہیں اور ہر مرحلے پر اپنی مہم کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے GetResponse کے تجزیاتی ٹولز کا استعمال کرتے ہیں۔ نمبروں اور تجزیات کے جھنجھٹ کو دیکھنے کے بجائے، GetResponse کا سیلز فنل یہ سمجھنا آسان بناتا ہے کہ آپ کی ویب سائٹ اور مارکیٹنگ کی مہمات کیسی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ مارکیٹنگ میشن GetResponse کا مارکیٹنگ آٹومیشن ٹول خودکار جواب دہندگان سے ملتا جلتا ہے، لیکن یہ خود بخود ای میلز کو ترتیب دینے کے لیے زیادہ جدید آپشن ہے۔ GetResponse کے مارکیٹنگ آٹومیشن بلڈر کے ساتھ، آپ ایک آٹومیشن ورک فلو بنانے کے لیے ڈریگ اینڈ ڈراپ ایڈیٹنگ ٹول استعمال کر سکتے ہیں جو GetResponse کو ہدایات دیتا ہے کہ خاص حالات میں کیا کرنا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، آپ ایک بصری چارٹ بنا سکتے ہیں جو دکھاتا ہے کہ کون سا ای میل کس ٹرگر کے جواب میں بھیجا جانا چاہیے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی گاہک کسی خاص پروڈکٹ کا آرڈر دیتا ہے، تو آپ اسے ایک مخصوص ای میل بھیجنے والے محرک کے طور پر نشان زد کرنے کے لیے مارکیٹنگ آٹومیشن ٹول استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک مختلف پروڈکٹ کی خریداری کے ساتھ ایک مختلف ای میل بھی ہو سکتی ہے، وغیرہ۔ یہاں تک کہ آپ مخصوص کلکس کے جوابات کو خودکار کر سکتے ہیں تاکہ GetResponse مخصوص پیشکشوں یا لنکس کے ساتھ صارف کی مصروفیت کی بنیاد پر ایک مخصوص ای میل بھیجے۔ یہ ٹول آپ کو ذاتی نوعیت کی ای میلز اور ٹارگٹ ای میل مہمات بھیجنے کی بھی اجازت دیتا ہے جو آپ کو اپنے صارفین کے لیے یادگار اور متعلقہ رہنے میں مدد کرتی ہے۔ ترک شدہ کارٹ ای میلز GetResponse آپ کو ترک شدہ کارٹ ای میلز بھیجنے کے قابل بھی بناتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر گاہک آپ کی ویب سائٹ پر جاتے ہیں، اپنی کارٹ میں آئٹمز شامل کرتے ہیں، اور پھر ویب سائٹ کو بند کرتے ہیں یا ایک مقررہ مدت کے اندر اپنی خریداری کو حتمی شکل نہیں دیتے ہیں، تو آپ انہیں ایک ای میل خودکار کر سکتے ہیں تاکہ انہیں یہ یاد دہانی بھیجی جا سکے کہ وہ بھول گئے یا "چھوڑ گئے" "ان کی ٹوکری. یہاں تک کہ آپ اسے ای میلز کی ترتیب میں بھی تبدیل کر سکتے ہیں: مثال کے طور پر، پہلی ایک یاد دہانی ہو سکتی ہے، دوسری 15% آف کی پیشکش ہو سکتی ہے، وغیرہ۔ ترک شدہ کارٹ ای میلز گاہک کی مصروفیت بڑھانے میں مدد کر سکتی ہیں (یا صرف اپنے ممکنہ گاہکوں کو تنگ کر سکتی ہیں – مارکیٹنگ اور ہراساں کرنے کے درمیان ایک عمدہ لکیر ہے)۔ مصنوع کی سفارشات آپ کے گاہک کی خریداری کی تاریخ کی بنیاد پر، GetResponse کی مارکیٹنگ آٹومیشن ان کے ذوق کا تجزیہ کرتی ہے اور آپ کو خودکار تجویز کردہ پروڈکٹ ای میلز بھیجنے کے قابل بناتی ہے۔ اسی طرح، آپ اپنی ویب سائٹ پر کسٹمر کی سرگرمیوں کو ٹریک کرنے اور اس کی درجہ بندی کرنے کے لیے GetResponse کے تجزیات کا استعمال کر سکتے ہیں اور اس ڈیٹا کو انتہائی ٹارگٹ کردہ ای میلز بھیجنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ جب یہ جاننے کی بات آتی ہے کہ آپ کے گاہک کیا کر رہے ہیں اور ان کی پیروی کرتے ہیں، تو GetResponse مارکیٹ کے بہترین ٹولز میں سے ایک ہے۔ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں مفت ویب سائٹ بلڈر اگرچہ GetResponse صرف ایک ای میل مارکیٹنگ کے آلے کے طور پر شروع ہوا، اس کے بعد سے یہ بہت زیادہ پھیل گیا ہے۔ اس کی نئی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے۔ مفت ویب سائٹ بلڈر، جو آپ کو GetResponse انٹرفیس کا استعمال کرتے ہوئے ایک ویب سائٹ بنانے اور یا تو GetResponse سے ایک ڈومین نام خریدنے یا اسے اپنی مرضی کے مطابق ڈومین سے منسلک کرنے دیتا ہے۔ ریڈی میڈ ٹیمپلیٹس GetResponse آپ کو 120 ٹیمپلیٹس کی وسیع رینج میں سے انتخاب کرنے دیتا ہے۔ ٹیمپلیٹس جمالیاتی لحاظ سے خوش کن اور ابتدائی افراد کے لیے کافی صارف دوست ہیں، یہاں تک کہ اگر آپ ان کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں اس کی حد کافی محدود ہے۔ فی الحال، آپ GetResponse کے ویب سائٹ بلڈر کو بنیادی، جامد صفحات بنانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں بغیر بہت زیادہ جدید حسب ضرورت یا اضافی خصوصیات کے۔ مزید برآں، ابھی تک کوئی ای کامرس فیچر فعال نہیں ہے۔ GetResponse کی ویب سائٹ بلڈر (مارکیٹنگ میں مہارت رکھنے والی کمپنی کے لیے بظاہر واضح نگرانی)، لیکن کمپنی نے کہا ہے کہ ای کامرس ٹیمپلیٹس کام کر رہے ہیں۔ ڈریگ اینڈ ڈراپ ایڈیٹر ایک بار جب آپ ٹیمپلیٹ کا انتخاب کر لیتے ہیں، تو GetResponse کے سادہ، ڈریگ اینڈ ڈراپ ایڈیٹر ٹول کے ساتھ اسے ڈیزائن کرنا آسان ہے۔ ایک بار پھر، وہاں نہیں ہے سپر وسیع رینج جسے آپ ان ٹیمپلیٹس کے بارے میں حقیقت میں تبدیل کر سکتے ہیں، لیکن آپ اپنے لوگو، ٹیکسٹ بلاکس، تصاویر، رنگ پیلیٹ، اور دیگر ڈیزائن کی خصوصیات کو بھر سکتے ہیں۔ عی پاورڈ اپنی ویب سائٹ کی تعمیر کو اور بھی آسان بنانے کے لیے، GetResponse پیشکش کرتا ہے۔ اے آئی سے چلنے والا نو کوڈ ویب سائٹ بلڈر آپشن. یہ ٹول آپ کے برانڈ کے بارے میں چند سوالات کے جوابات، ویب سائٹ بنانے کے آپ کے مقاصد وغیرہ کی بنیاد پر آپ کے لیے آپ کی ویب سائٹ ڈیزائن کرے گا۔ یہ ہر اس شخص کے لیے ایک بہترین آپشن ہے جو جلدی اور آسانی سے ایک سادہ، بروشر طرز کی ویب سائٹ بنانا چاہتے ہیں۔ ایک بار پھر، ٹول بذات خود کچھ بھی انقلابی نہیں ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ آپ کے پاس AI سے چلنے والا ویب سائٹ بلڈر آپ کے ای میل مارکیٹنگ ٹول سبسکرپشن کی قیمت کے ساتھ بنڈل کر سکتا ہے۔ is ایک خوبصورت پرکشش پیشکش. ویب پش اطلاعات GetResponse آپ کو ویب پش اطلاعات بنانے کے قابل بھی بناتا ہے۔ ویب پش نوٹیفکیشن ایک ایسی اطلاع ہے جو ڈیسک ٹاپ یا موبائل اسکرین پر پاپ اپ ہوتی ہے۔ (عام طور پر نیچے دائیں کونے میں) اور صارف کے لیے ایک یاد دہانی یا اشتہار کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ GetResponse کے ساتھ، آپ کر سکتے ہیں۔ مواد کی تشہیر کرنے، سودے اور رعایت کی پیشکش کرنے، یا ناظرین کو سبسکرائب کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ٹارگٹڈ براؤزرز کو ویب پش اطلاعات بھیجیں۔. آپ بھی کر سکتے ہیں اپنی پش اطلاعات میں اپنا لوگو شامل کریں۔ انہیں ذاتی نوعیت کا، یادگار ٹچ دینے کے لیے۔ یہ آپ کی موجودہ ای میل فہرست سے آگے جانے، اپنے سامعین کو بڑھانے، اور ممکنہ گاہکوں کو اپنی ویب سائٹ پر کھینچیں۔. لائیو چیٹ GetResponse نے حال ہی میں ایک لائیو چیٹ کی خصوصیت بھی شامل کی ہے تاکہ وہ زیادہ جامع، ایک اسٹاپ ای کامرس مینجمنٹ ٹول بننے کی کوشش کریں۔ اگرچہ یہ صرف پلس پلان یا اس سے زیادہ پر دستیاب ہے، یہ فیچر آپ کو اپنی ویب سائٹ پر لائیو چیٹ کا آپشن شامل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ایک زبردست اضافی بونس کے طور پر، آپ ایک GetResponse لائیو چیٹ فیچر شامل کر سکتے ہیں یا تو اس ویب سائٹ پر جو آپ ان کے Web Builder ٹول کے ساتھ بناتے ہیں۔ or آپ کی اپنی پہلے سے موجود ویب سائٹ پر۔ اس خصوصیت کو فعال کرنے کا طریقہ جاننے کے لیے کچھ سیکھنے کا عمل ہے، لیکن خلاصہ یہ ہے کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں وہ اسکرپٹ کے ذریعے اپنی ویب سائٹ میں کوڈ کا ایک ٹکڑا شامل کرنا ہے جو لائیو چیٹ پاپ اپ کو فعال کرتا ہے۔ یہ خصوصیت آپ کو اس کی بھی اجازت دیتی ہے۔ صارفین کو اپنے چیٹ کے اوقات اور موجودہ چیٹ کی حیثیت دکھائیں۔ (کیونکہ کوئی بھی دن میں 24 گھنٹے آن لائن نہیں رہ سکتا)، ساتھ ہی فراہم کرتا ہے۔ گاہکوں کو یہ بتانے کے لیے کہ آپ کب واپس آئیں گے خودکار جوابات اور آنے والی چیٹس کے لیے اطلاعات مرتب کریں۔. یہ GetResponse کے مارکیٹنگ اور ای کامرس ٹولز کے بڑھتے ہوئے سوٹ میں ایک زبردست اضافہ ہے، حالانکہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ آپ کی ویب سائٹ پر لائیو چیٹ کے آپشن کا اضافہ اس کے لوڈنگ کے وقت کو تھوڑا سا سست کر سکتا ہے۔ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں مفت لینڈنگ پیج بلڈر اگر آپ کو ایک مکمل ویب سائٹ کی ضرورت نہیں ہے لیکن پھر بھی آپ اپنی ای میلز سے براہ راست کلکس کے لیے ایک جگہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو ایک لینڈنگ صفحہ ہو سکتا ہے جس کی آپ تلاش کر رہے ہیں۔ خوش قسمتی سے، GetResponse اب ایک مفت لینڈنگ پیج بلڈر ٹول پیش کرتا ہے۔ آپ اوپر سے انتخاب کر سکتے ہیں۔ 200 ٹیمپلیٹس اور GetResponse کے ڈریگ اینڈ ڈراپ ایڈیٹر ٹول کے ساتھ آسانی سے ان میں ترمیم کریں۔ GetResponse کے تمام لینڈنگ پیج ٹیمپلیٹس ہیں۔ موبائل جوابدہ (مطلب کہ وہ کسی بھی اسکرین پر بہت اچھے لگیں گے) اور ہیں۔ مخصوص کاروباری اہداف کے مطابق درجہ بندی. اگرچہ حسب ضرورت کے لیے ایک ٹن گنجائش نہیں ہے، لیکن آپ صفحہ پر منتقل کر سکتے ہیں، سائز تبدیل کر سکتے ہیں، گروپ کر سکتے ہیں اور رنگین عناصر کے ساتھ ساتھ GIFs اور تصاویر داخل کر سکتے ہیں (یا ان میں سے انتخاب کر سکتے ہیں۔ مفت اسٹاک تصاویر کی GetResponse کی لائبریری). دوسرے الفاظ میں، آپ کم سے کم کوشش کے ساتھ ایک فعال، SEO کے لیے موزوں لینڈنگ پیج بنا سکتے ہیں۔ میزبان ویبینرز GetResponse اپنے نئے کے ساتھ ویبینار گیم میں بھی توسیع کر رہا ہے۔ ویبینار بنانے والا ٹول. کاروبار آمدنی حاصل کرنے اور نئے اور موجودہ گاہکوں کو مشغول کرنے کے لیے ویبینرز کا استعمال کرتے ہیں، اور آپ کی ای میل مارکیٹنگ مہمات اور ویبنار بلڈر کو ایک ہی سروس کے ذریعے فراہم کرنے کی صلاحیت بہت سے لوگوں کے لیے ایک پرکشش آپشن ہے۔. GetResponse کا ویبنار ٹول استعمال کرنا آسان ہے، a کے ساتھ ایک کلک ریکارڈنگ آپشن, اسکرین اور ویڈیو شیئرنگ کی فعالیت، اور GetResponse پر پاورپوائنٹ پریزنٹیشنز اپ لوڈ کرنے کی صلاحیت ویبنارز کے دوران انہیں استعمال کرنے کے لیے۔ آپ کے صارفین کو آپ کے ویبینرز تک رسائی حاصل کرنے کے لیے کوئی اضافی سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، اور آپ سیلز فنل میں پہلے سے تیار کردہ ویبینرز استعمال کر سکتے ہیں۔ GetResponse کی "آن ڈیمانڈ ویبینرز" خصوصیت کے ساتھ۔ ویبینار صرف پلس پلان اور اس سے اوپر کے ساتھ دستیاب ہے۔، اور شرکاء کی تعداد جس کو آپ نشر کر سکتے ہیں ہر پلان پر محدود ہے (مثال کے طور پر، ویبنار کی حاضری پلس پلان کے ساتھ 100 شرکاء تک محدود ہے لیکن پروفیشنل پلان کے ساتھ 300 اور میکس کے ساتھ 1,000 تک جاتی ہے۔2 منصوبہ)۔ اگرچہ یہ منصوبے یقینی طور پر مہنگے ہیں، لیکن یہ یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ایک مختلف حل کا استعمال کرتے ہوئے ایک ویبینار بنانے میں بھی رقم خرچ ہوگی اور اس میں مارکیٹنگ اور ای کامرس کی دیگر تمام عمدہ خصوصیات شامل نہیں ہوں گی جو اس کے ساتھ بنڈل آتی ہیں۔ GetResponse کے منصوبے. سائن اپ فارم بنائیں سائن اپ فارم ایک خوبصورت معیاری ای میل مارکیٹنگ ٹول ہیں، لیکن اس کے باوجود ایک بہت اہم ہے۔ بامعاوضہ اشتہارات بنانے والا برانڈ بیداری ہی سب کچھ ہے، اور سوشل میڈیا ان بنیادی طریقوں میں سے ایک بن گیا ہے جس سے برانڈز نئے صارفین کے ساتھ مشغول ہو سکتے ہیں اور اپنی بنیاد کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس کے مطابق، GetResponse اب ایک بامعاوضہ اشتہار تخلیق کرنے والا ٹول پیش کرتا ہے۔ جو آپ کو کرنے کی اجازت دیتا ہے ھدف بنائے گئے اشتہاری مہمات بنائیں کچھ سب سے بڑی سوشل میڈیا سائٹس پر۔ فیس بک اشتھارات GetResponse آپ کو قابل بناتا ہے۔ ھدف بنائے گئے فیس بک اشتہارات کا استعمال کریں۔ اپنے کسٹمر بیس سے جڑے رہنے اور نئے ممکنہ گاہکوں تک بھی پہنچنے کے لیے۔ فیس بک پکسل کا استعمال کرتے ہوئے، آپ تجزیہ کر سکتے ہیں کہ لوگ کیا جواب دیتے ہیں۔ اور اس کے مطابق اپنی مہم تیار کریں۔ ایک اور صاف ستھری خصوصیت یہ ہے۔ GetResponse آپ کو وقت کی ایک مدت کے لیے اشتہاری بجٹ سیٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔—کہیں، سات دنوں میں $500—اور آپ کو اپنے بجٹ سے تجاوز کیے بغیر آپ کے اشتہارات اسی کے مطابق چلائے گا۔ یہ خاص طور پر ایک بہترین ٹول ہے کیونکہ، جیسا کہ کسی بھی چھوٹے کاروبار کا مالک جانتا ہے، بجٹ ہی سب کچھ ہے، اور غلطی سے اپنی حدود سے تجاوز کرنا آسان ہے۔ Google اشتھارات GetResponse بھی a کے ساتھ آتا ہے۔ Google اشتہارات بنانے والا آپ کے اکاؤنٹ میں شامل ہے۔ Google اشتہارات ایک پے-فی-کلک اشتہاری پلیٹ فارم ہے جو آپ کے برانڈ کو متعلقہ اصطلاحات کے لیے ان کی تلاش کی بنیاد پر صارفین سے منسلک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اور، بالکل اسی طرح جیسے فیس بک ایڈورٹائزنگ فیچر کے ساتھ، آپ اپنا بجٹ سیٹ کر سکتے ہیں اور صرف کامیاب کلکس اور فارم جمع کرانے کے لیے ادائیگی کر سکتے ہیں۔ - دوسرے الفاظ میں، آپ صرف اس وقت ادائیگی کرتے ہیں جب آپ کی اشتہاری مہم کام کر رہی ہو۔ انسٹاگرام، ٹویٹر، پنٹیرسٹ اشتہارات اگر آپ دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر برانڈ بیداری پیدا کرنا چاہتے ہیں، تو GetResponse پیشکش کرتا ہے a سماجی اشتہارات بنانے والا صرف اس مقصد کے لئے آلہ. یہ بڑی حد تک خودکار ٹول ہے، لہذا آپ کے پاس دوسری چیزوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے زیادہ وقت ہے۔ آپ آسانی سے اپنے پروڈکٹس کے ناموں اور قیمتوں کے ساتھ ان کی تصاویر اپ لوڈ کر سکتے ہیں، اور GetResponse خود بخود آپ کے لیے چند مختلف پوسٹس بنائے گا جس میں سے آپ کو منتخب کیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہے، GetResponse واضح طور پر آپ کی تمام ای کامرس ضروریات کے لیے خود کو ایک اسٹاپ شاپ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگرچہ ان کے کچھ ٹولز ابھی بھی تھوڑے آسان ہیں، لیکن اس کے باوجود آپ اپنے GetResponse اکاؤنٹ کے ساتھ بہت زیادہ متاثر کن کام کر سکتے ہیں، اور ان کی سوشل اشتہارات تخلیق کار کی خصوصیت اس کی ایک اور مثال ہے۔ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں تیسری پارٹی کے انضمام سے زیادہ کے ساتھ 100 فریق ثالث کے انضمام، GetResponse اس محاذ پر مایوس نہیں ہوتا ہے۔ آپ کر سکتے ہیں۔ GetResponse کو دوسرے ای کامرس ٹولز کے ساتھ مربوط اور مربوط کریں۔ Shopify اور ورڈپریس، اسی طرح WordPress. GetResponse بھی بہت سے کے ساتھ مربوط ہے۔ Google مصنوعات کی طرح Google اشتھارات اور Google تجزیات. اگر آپ کے پاس ویب ڈویلپمنٹ کا ایک اچھا تجربہ ہے، تو آپ GetResponse کے ایپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس (API) کو دوسرے سافٹ ویئر سے منسلک کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ تیسری پارٹی کے انضمام کے ساتھ ایک اہم منفی یہ ہے کہ آپ کو ضرورت ہوگی۔ Zapier (ویب سائٹس اور ایپس کے درمیان APIs کو جوڑنے کے لیے ایک آٹومیشن ٹول)۔ کسٹمر سروس اگر آپ خود کو مدد کی ضرورت محسوس کرتے ہیں، تو GetResponse کے پاس کسٹمر سروس کے اختیارات کی ایک جامع رینج ہے۔ ان کے علاوہ متعدد آن لائن سبق اور علم کے اڈے، وہ پیش کرتے ہیں۔ 24/7 براہ راست چیٹ کی حمایت اور ای میل کی حمایت. بدقسمتی سے، اگرچہ وہ فون سپورٹ کی پیشکش کرتے تھے، اس اختیار کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ بالکل ڈیل توڑنے والا نہیں ہوسکتا ہے، لیکن یہ یقینی طور پر ہر اس شخص کے لیے مایوسی کا باعث ہے جو کسٹمر سروس کے نمائندے کے ساتھ حقیقی بات چیت کرنے کی صلاحیت کو سراہتا ہے۔ اکثر پوچھے گئے سوالات GetResponse کیا ہے؟ GetResponse ایک پولش پر مبنی ای میل مارکیٹنگ سروس ہے جو مسابقتی قیمتوں پر کاروبار کو آن لائن بڑھنے میں مدد کرنے کے لیے مختلف قسم کے افعال پیش کرتی ہے۔ ان کی توجہ سادگی پر ہے، جبکہ بہترین درجے کی خصوصیات بھی فراہم کرتی ہیں جیسے کہ مارکیٹنگ آٹومیشن، ویب سائٹ بلڈر, لینڈنگ پیج بلڈر، اور کنورژن فنل بلڈر۔ کیا GetResponse مفت ہے؟ GetResponse ایک مفت ہمیشہ کے لیے منصوبہ پیش کرتا ہے جس میں اس کی بہت سی خصوصیات شامل ہیں (لیکن یقینی طور پر سبھی نہیں)۔ ہمیشہ کے لیے مفت پلان کے ساتھ، آپ کے پاس 500 تک رابطوں کی ای میلنگ لسٹ ہو سکتی ہے، ایک لینڈنگ پیج بنا سکتے ہیں، ویب سائٹ بلڈر (GetResponse کا سادہ ویب صفحہ بنانے کا ٹول) استعمال کر سکتے ہیں، سائن اپ فارم استعمال کر سکتے ہیں، اور اپنی ای میلز/ویب صفحہ کو اپنے حسب ضرورت ڈومین کے ساتھ جوڑ سکتے ہیں۔ نام یہاں جاؤ اور ان کے 30 دن کے مفت ٹرائل کے لیے سائن اپ کریں۔ GetResponse کی قیمت کتنی ہے؟ اگر ہمیشہ کے لیے مفت منصوبہ آپ کے لیے بہت محدود ہے، GetResponse کے چار ادا شدہ منصوبے ہیں۔. قیمتیں $15.58 فی مہینہ سے شروع ہوتی ہیں اور اس حساب سے بڑھتی ہیں کہ آپ کتنی خصوصیات اور رابطے چاہتے ہیں۔ سب سے زیادہ سرے پر (100,000 رابطوں تک رسائی کے ساتھ GetResponse کے پروفیشنل پلان کے لیے)، آپ کو ماہانہ $600 کے قریب ادائیگی ہوگی۔ پھر بھی، یہ اختیار صرف ان کاروباروں اور تنظیموں کے لیے ضروری ہے جو پہلے ہی نمایاں طور پر بڑھ چکے ہیں۔ کیا GetResponse سب سے بہترین مارکیٹنگ آٹومیشن ٹول ہے؟ بالآخر، آپ کے لیے "بہترین" مارکیٹنگ آٹومیشن ٹول آپ کے کاروبار یا ویب سائٹ کی مخصوص ضروریات پر منحصر ہوگا۔ البتہ، میں آرام سے کہہ سکتا ہوں کہ GetResponse ای میل مارکیٹنگ آٹومیشن کے لیے مارکیٹ میں بہترین ٹول کے طور پر شمار ہوتا ہے۔ اگرچہ آٹومیشن صرف زیادہ مہنگے منصوبوں کے ساتھ دستیاب ہے، GetResponse کا منفرد، انتہائی حسب ضرورت مارکیٹنگ آٹومیشن ٹولز کا مجموعہ اسے قیمت کے قابل بناتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے، آپ کو نہیں لگتا کہ GetResponse آپ کے لیے موزوں ہے، ای میل مارکیٹنگ کے حل جیسے سینڈین بلو اور مسلسل رابطہ مضبوط حریف بھی ہیں (آپ کر سکتے ہیں۔ یہاں میرے بہترین ای میل مارکیٹنگ سافٹ ویئر کی مکمل فہرست دیکھیں). خلاصہ – GetResponse Review 2022 مجموعی طور پر، GetResponse نے کامیابی سے خود کو صرف ایک ای میل مارکیٹنگ ٹول میں تبدیل کر دیا ہے (حالانکہ یہ اب بھی اس علاقے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے)۔ اس جیسی زبردست اضافی خصوصیات کے ساتھ ویب سائٹ، لینڈنگ پیج، ویبینار بنانے والے، اور بامعاوضہ اشتہارات بنانے والے جو آپ کو آس پاس کے کچھ بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے اشتہاری مواد آسانی سے ڈیزائن کرنے کی اجازت دیتا ہے، GetResponse نے خود کو ای کامرس کے میدان میں ایک سنجیدہ حریف ثابت کیا ہے۔ اگرچہ ماضی میں GetResponse کو صارف دوستی کے ساتھ کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ دن اس کے پیچھے ہیں، کیونکہ اس نے اپنی بہت سی مصنوعات کو مزید ڈیزائن کیا ہے۔ بدیہی انٹرفیس اور ترمیمی ٹولز جو کہ تقریباً کسی کے لیے کافی آسان ہیں کہ وہ ایک بہت کم سیکھنے کے منحنی خطوط کے ساتھ استعمال کر سکے۔ اگر آپ GetResponse کو آزمانے کے لیے تیار ہیں، تو آپ کر سکتے ہیں۔ ان کے منصوبوں کو چیک کریں اور سائن اپ کریں۔ کرنے کے لئے 30 دنوں کے لیے تمام خصوصیات مفت آزمائیں، یا صرف ہمیشہ کے لیے مفت پلان کے لیے سائن اپ کریں اور پھر جب بھی آپ تیار ہوں اپ گریڈ کریں۔ بہت سارے مہتواکانکشی پروڈکٹس کے ساتھ جو پہلے سے ہی ہر منصوبے کے ساتھ بنڈل ہیں (ایک خوبصورت مہذب مفت ہمیشہ کے لئے منصوبہ کا ذکر نہیں کرنا)، میں یقینی طور پر یہ دیکھنے کے لئے دیکھ رہا ہوں گا کہ GetResponse مستقبل میں کیا کرتا ہے۔ DEAL اپنا 30 دن کا مفت ٹرائل آج ہی شروع کریں (کوئی سی سی کی ضرورت نہیں) مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں صارف کا جائزہ ابھی تک کوئی جائزہ نہیں ہے۔ لکھنے والے پہلے شخص بنیں۔ عرض کا جائزہ لیں آپ کا جائزہ آپ کی مجموعی درجہ بندی درجہ بندی منتخب کریں5 ستارے4 ستارے3 ستارے2 ستارے1 ستارہ آپ کا جائزہ لینے کا عنوان آپ کا جائزہ آپ کا نام آپ کا ای میل یہ جائزہ میرے اپنے تجربے پر مبنی ہے اور میرا حقیقی رائے ہے. ​ آپ کی جائزہ پیش حوالہ جات https://www.linkedin.com/company/getresponse https://www.trustpilot.com/review/getresponse.com متعلقہ اشاعت مستقل رابطہ بمقابلہ میلچیمپ (کون سا بہتر ہے .. اور سستا؟) 2022 میں بہترین میل چیمپ متبادل بہترین Aweber متبادل (ای میل مارکیٹنگ کے حریف جو آپ کو Instaed استعمال کرنا چاہئے) مفت سرد ای میل پہنچ (Gmail + Chrome ایکسٹینشن اور ٹولز کے ساتھ) رابطے کے بہترین متبادل۔ اپنی ای میل کی فہرست بڑھانے کیلئے لیڈ میگنےٹ کا استعمال کس طرح کریں (11+ مثالیں جو کام کرتی ہیں) میلچیمپ بمقابلہ سینڈین بلو (کون سا بہتر ہے اور سستا ہے؟) اتارنا Google فارم کے متبادل (بہتر اور زیادہ جدید فارم) ای میل مارکیٹنگ کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟ ای میل مارکیٹنگ اور سوشل میڈیا (ایک انفوگرافک) کا امتزاج اقسام ای میل مارکیٹنگ ہوم پیج (-) » ای میل مارکیٹنگ » 2022 کے لیے جوابی جائزہ حاصل کریں۔ مفت سرد ای میل پہنچ (Gmail + Chrome ایکسٹینشن اور ٹولز کے ساتھ) بہترین Aweber متبادل (ای میل مارکیٹنگ کے حریف جو آپ کو Instaed استعمال کرنا چاہئے) ہمارے نیوز لیٹر میں شامل ہوں۔ ہمارے ہفتہ وار راؤنڈ اپ نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں اور صنعت کی تازہ ترین خبریں اور رجحانات حاصل کریں۔ 'سبسکرائب کریں' پر کلک کرکے آپ ہماری بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ استعمال کی شرائط اور رازداری کی پالیسی. اقسام کلاؤڈ اسٹوریج موازنہ ای میل مارکیٹنگ لینڈنگ پیج بلڈرز آن لائن مارکیٹنگ آن لائن سیکورٹی پاس ورڈ مینیجرز پروڈکٹیوٹی ریسرچ وسائل اور اوزار VPN ویب ہوسٹنگ ویب سائٹ کی عمارتوں WordPress پسنديدہ 2022 میں بہترین سائیڈ ہسٹلز 2022 میں بلاگ کیسے شروع کریں 2022 میں مفت ویب سائٹ کیسے بنائی جائے۔ بہترین سستا ویب ہوسٹنگ بہترین مائن کرافٹ سرور ہوسٹنگ۔ کلک کریںفنلز متبادلات میل چیمپ متبادل Fiverr متبادل Dropbox متبادل ٹاپٹل جائزہ عنصر بمقابلہ Divi SiteGround vs Bluehost اوزار اور وسائل ایچ ٹی ایم ایل ، سی ایس ایس اور پی ایچ پی چیٹ شیٹ۔ HTTP اسٹیٹس کوڈز شیٹ شیٹ کلر کنٹراسٹ اینڈ پرسیپشن چیکر۔ ویب سائٹ اوپر یا نیچے چیکر۔ مفت سرقہ سے متعلق کوئز۔ AI تحریری ٹولز ویب تک رسائی کے وسائل کلاؤڈ اسٹوریج کی لغت ویب ہوسٹنگ کی لغت ویب سائٹ بلڈر کی لغت VPN لغت انٹرنیٹ سلینگ اور مخففات Website Rating آپ کو اپنی ویب سائٹ، بلاگ، یا آن لائن دکان شروع کرنے، چلانے اور بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ مزید معلومات حاصل کریں ہمارے بارے میں or ہم سے رابطہ. © 2022. جملہ حقوق محفوظ ہیں. Website Rating آسٹریلیا میں رجسٹرڈ کمپنی Search Ventures Pty Ltd کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔ ACN کمپنی نمبر 639906353۔ رازداری کی پالیسی | استعمال کرنے کی شرائط | سائٹ میپ | DMCA English Français Español Português Italiano Deutsch Nederlands Svenska Dansk Norsk bokmål Русский Български Polski Türkçe Ελληνικά العربية 简体中文 繁體中文 日本語 한국어 Filipino ไทย Bahasa Indonesia Basa Jawa Tiếng Việt Bahasa Melayu हिन्दी বাংলা தமிழ் ગુજરાતી ਪੰਜਾਬੀ اردو Kiswahili مفت (500 رابطے) - $13/ماہ (1,000 رابطے) گیٹ ریسپونس ملاحظہ کریں کلوز ویب ہوسٹنگ 🤑 بلیک فرائیڈے ویب ہوسٹنگ ڈیلز Bluehost کا جائزہ لیں SiteGround کا جائزہ لیں Hostinger جائزہ میزبان گیٹر کا جائزہ گرین گیکس جائزہ سکالا ہوسٹنگ کا جائزہ Cloudways جائزہ SiteGround vs Bluehost ویب سائٹ کی عمارتوں 🤑 بلیک فرائیڈے ویب سائٹ بلڈر ڈیلز ویکس ریویو۔ Shopify جائزہ لیں اسکوائر اسپیس جائزہ Zyro کا جائزہ لیں Divi جائزہ ویکس بمقابلہ اسکوائر اسپیس WordPress بمقابلہ ویکس۔ عنصر بمقابلہ Divi بہترین مفت ای کامرس ویب سائٹ بنانے والے آن لائن سیکورٹی کلاؤڈ اسٹوریج 🤑 بلیک فرائیڈے کلاؤڈ اسٹوریج ڈیلز pCloud کا جائزہ لیں Sync.com کا جائزہ لیں pCloud vs Sync آئس ڈرائیو کا جائزہ Dropbox متبادل Google ڈرائیو متبادل مائیکروسافٹ OneDrive متبادل بہترین لائف ٹائم کلاؤڈ اسٹوریج پاس ورڈ مینیجرز لاسٹ پاس کا جائزہ 1 پاس ورڈ کا جائزہ ڈیشلین کا جائزہ نورڈ پاس کا جائزہ روبو فارم کا جائزہ آخری پاس بمقابلہ 1 پاس ورڈ لاسٹ پاس بمقابلہ ڈیشلین VPN ایکسپریس وی پی این کا جائزہ لیں نورڈ وی پی این کا جائزہ سائبرگھوسٹ کا جائزہ سرفشارک جائزہ پی آئی اے کا جائزہ اٹلس وی پی این کا جائزہ مارکیٹنگ کے اوزار ای میل مارکیٹنگ کے اوزار لینڈنگ پیج بلڈرز سیلز فنل بلڈرز کے بارے میں رابطہ کریں ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوکیز کا استعمال کرتے ہیں کہ ہم آپ کو اپنی سائٹ پر بہترین تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ ہماری پرائیویسی پالیسی پڑھیں۔ ٹھیک ہے ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوکیز کا استعمال کرتے ہیں کہ ہم آپ کو اپنی سائٹ پر بہترین تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ ہماری پرائیویسی پالیسی پڑھیں۔
30 سال تک مسلسل تحقیق کی، زندگی کا قیمتی وقت سائنس کو دیا، راتوں کو جاگ کر لیبارٹریوں میں تجربے کیے ، تحقیق کے لیے فنڈنگ پرپوزل لکھے، نئے سے نئے طریقے ایجاد کیے جن سے پرانے دور کے انسانوں کی ہڈیوں سے جینیاتی مواد حاصل کیا۔ لوگ کہتے تھے یہ ناممکن ہے کہ اتنی پرانی ہڈیوں سے جینیاتی مواد حاصل کر کے انکا صحیح تجزیہ کیا جائے، مگر اُنہوں نے ہمت نہ ہاری، ڈٹے رہے، دنیا کے مختلف ممالک میں کھدائی کے دوران ملنے والی پرانی انسانی ہڈیوں کے حصول کے لیے تگ و دو کی۔ جدید لیبارٹریاں اور کلین روم بنائے تاکہ ان ہڈیوں کے تجزیے میں کوئی ملاوٹ نہ ہو۔ ریاضی کے کڑے اُصولوں پر مشقِ سخن جاری رکھا۔ نئے سے نئے اور بہتر سے بہتر ماڈلز بنائے اور بلآخر ارتقاء کی ایک اہم کڑی کو ثابت کیا کہ جدید انسانوں جو آج زمین پر موجود ہیں اور نیڈرتھل جو اج سے تیس ہزار سال پہلے تک موجود تھے انکے جدِ امجد آج سے چھ لاکھ سال پہلے ایک تھے۔ 40 ہزار سال پرانی ہڈیوں سے جینیاتی مواد حاصل کرنا کونسا اسان کام تھا مگر انسان کی جستجو نے اس پر نئے در کھولے۔ آج ہم ڈاکٹر سونتے پابو کے شکر گزار ہیں کہ اُنہوں نے ہمیں بتایا کہ جدید انسان میں کہیں نینڈرتھل انسانوں کے جینز موجود ہیں جو اسے مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں، جو اسے اونچے پہاڑی علاقوں میں زندہ رہنے میں مدد دیتے ہیں۔ اور انکے اسے کام پر آج یعنی 3 اکتوبر 2022 کو اُنہیں سائنس کی دنیا میں میڈیسن اور فیزیالوجی کا سب سے بڑا انعام یعنی نوبل انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا یے۔ اب ہم ایک لمحے کو تصور کرتے ہیں کہ اتنی محنت، اتنی لگن اور اتنی مشقت کے بعد حاصل کیا جانے والا یہ انعام جو ارتقاء انسان کے حوالے سے ہے، اُسے ہم کیونکر جھوٹ کہہ سکتے ہیں؟ اور کہنے والے بھی وہ جنکا ارتقاء کا علم اتنا محدود ہے کہ وہ سنی سنائی رٹی رٹائی باتوں پر برسوں سے تلے بیٹھے ہیں کہ “انسان بندروں سے ہی بنا ہے”۔ وہ جو بیالوجی کے میٹرک کے مضامین میں مشکل سے پاس ہوئے ، وہ کس رعونت سے اس نوبل انعام یافتہ سائنسدان کا کام رد کر سکتے ہیں؟ کیا ہی بہتر ہو کہ ہمیں اگر اس نظریے سے اختلاف ہو تو سائنسی بنیادوں پر ہو اور کیا ہی بہتر ہو کہ ہم میں سے وہ جو اسے غلط سمجھتے ہیں، وہ بھی اہنی زندگی کے تیس سال اسے جھٹلانے میں صرف کریں بجائے اسکے کہ محض یہ کہہ دیں کہ یہ سب جھوٹ ہے اور اسے بنا سوچے ہنسی میں اُڑا دیتے ہیں۔ مگر خیر جس طرح ارتقاء سے انسان نے عقل کی معراج کو پایا ایسے ہی اُمید ہے کہ ہمارا معاشرہ اور معاشرتی رویے بھی جدید سائنس کو اپنانے میں ارتقائی عمل سے گزریں گے اور وقت ائے گا جب پاکستان میں بھی سنجیدہ سائنس اور ذاتی نظریات سے ہٹ کر جدید علوم کا حصول ممکن ہو گا۔ پیوستہ رہ شجر سے اُمید بہار رکھ!! تازہ ترین خبریں سات دسمبر قومی یوم رائے دہندگان پر خصوصی تحریر رائے دہندہ نجات دہندہ از ڈاکٹر ساجد خاکوانی دسمبر 2, 2022 رائے دینے کو ایک قیمتی امانت کامقام ومرتبہ حاصل ہے۔اس امانت کاحق اداکرنے میں آزادی کا کرداربہت اہم ہے۔رائے کی... تعارف و احوال خواجہ غلام فرید از سعدیہ وحید دسمبر 2, 2022 مختصر تعارف و احوال سلطان العاشقین حضرت خواجہ غلام فریدؒ • حضرت خواجہ غلام فریدؒ کا تعلق کوریجہ خاندان سے...
کیا جماعت اسلامی کا ایک رکن دوسرے رکن سے اس بِنا پر مقاطعہ کرسکتا ہے کہ اس نے دوسرے کے فقہی مسلک کی خلاف ورزی کی ہے؟ جواب ہماری جماعت کا ان اختلافی معاملات میں جو مسلک ہے،اس کی توضیح اس سے پہلے بارہا کی جاچکی ہے، اور میں اب ایک مرتبہ پھر اسے صاف صاف الفاظ میں بیان کیے دیتا ہوں ۔ اس جماعت میں اہل حدیث، احناف،شوافع ] شافعیہ[ اور ایسے ہی دوسرے فقہی طریقوں پر چلنے والے مسلمانوں کے لیے اپنے اپنے فقہی مسلک پر عمل کرنے کی پوری آزادی ہے، بشرطیکہ وہ ان مسلکوں میں سے کسی کے لیے متعصب نہ ہوں اور ان اختلافات کو مغایرت اور جتھا بندی کا ذریعہ نہ بنائیں ۔ جماعت کے اندر جو لوگ بھی شامل ہوں ،انھیں اسلامی عصبیت کے سوا اور ساری عصبیّتیں اپنے اندر سے نکالنی ہوں گی، خواہ وہ وطنی عصبیّتیں ہوں ، نسلی ہوں ، طبقاتی ہوں یا گروہی۔ان کو محبت اور د وستی کے رشتے میں جوڑنے والی چیز اسلام کے سوا اورکوئی نہ ہو۔اور ان کے اندر غصہ ونفرت کو بھڑکانے والی بھی اسلام سے دوری کے سوا کوئی دوسری چیز نہ ہو۔ کسی رکنِ جماعت کے لیے کسی دوسرے شخص کا اہل حدیث یا حنفی یا شافعی مسلک پر ہونا یا اختیار کرلینا نہ تو سببِ محبت ہی ہو اور نہ سبب نفرت۔اس لازمی وضروری شرط کے ساتھ اہل حدیث،اہل حدیث رہتے ہوئے اور حنفی ،حنفی رہتے ہوئے‘ اور شافعی، شافعی رہتے ہوئے، جماعت اسلامی کا رکن ہوسکتا ہے۔ لیکن جو شخص کسی مخصو ص فقہی مذہب کے لے متعصب ہو اور اپنے مذہب کے پیرووں سے محبت اور دوسرے طریقے والوں سے نفرت رکھتا ہو،اور حنفی، شافعی یا اہل حدیث ہوجانے کو جرم سمجھتا ہو اس کے لیے ہماری اس جماعت میں کوئی جگہ نہیں ۔ (ترجمان القرآن ، جولائی،اگست ۱۹۴۵ء) مولانا سید ابوالاعلی مودودیؒ Leave a Comment جواب منسوخ کریں Comment Name Email Website اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ فتوی پوچھیں اگر آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے، جس کا فقہی حل معلوم کرنا چاہتے ہیں، تو نیچے دیے گئے فارم کے ذریعے آپ بھی سوال پوچھ سکتے ہیں۔ آپ کا نام اور شناخت مخفی رکھی جائے گی۔ Please enable JavaScript in your browser to complete this form. نام * آپ کا سوال یا استفسار * سوال بھیجیں نیوز لیٹر سبسکرائب کیجیے آپ کا ای میل پتہ Leave this field empty if you're human: فتاویٰ کے زمرے احکام میت اراضیات اسلام اور سائنس اسلامی تاریخ اسلامی قانون انبیاے کرام اُصولِ تفسیر اُصولِ حدیث اِقامتِ دین ایمان اور عمل تحریک اسلامی تصوّف، تزکیۂ نفس اور اخلاق تعلیمات تفسیری اِشکالات توحید جدید طبی مسائل جدید فقہی مسائل جمعہ و عیدین حجاب حج و عمرہ ختم نبوت ذبیحہ و قربانی رسالت زکوۃ و صدقات سماجیات سیاسیات سیرت طیبہ و احادیث مبارکہ شخصی مخالفتیں صلوة (نماز) صوم (روزہ ) طہارت عائلی قوانین عام فقہی مسائل عبادات قرآنیات مالیات متفرقات متفرق احادیث کی تأویل معاشرت معاشیات ملازمت ملازمت و کاروبار میراث و وصیت نکاح و طلاق و خلع و ازدواجی معاملات ڈاڑھی شریعہ کونسل شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند کے تحت قائم کردہ ادارہ ہے جس کا مقصد قرآن و سنت کی روشنی میں، اجتماعی غور و خوض اور مشاورت کے بعد ،عامتہ المسلمین نیز جماعت کے ارکان و وابستگان کی شرعی رہ نمائی کرنا اور ان کے مسائل کا حل تجویز کرنا ہے۔ شریعہ کونسل کسی مخصوص فقہی مسلک کی پابند نہیں ہے، سوالات کا جواب دینے میں فقہی توسّع کے مقصد سے حنفی مسلک کے علاوہ دیگر مسالک کی بھی وضاحت کی جاتی ہے، تاکہ قارئین کو تمام مسالک کا علم رہے اور عمل کی آزادی برقرار رہے۔
OPWDD سہ ماہی عوامی میٹنگز کا انعقاد کرتا ہے تاکہ خدمات اور معاونت کے بارے میں نئی معلومات کا اشتراک کیا جا سکے، اور جن لوگوں کو ہم سپورٹ کرتے ہیں، ان کے خاندان کے ممبران اور ان لوگوں کو رائے فراہم کرنے کا موقع فراہم کریں جو ان کی حمایت کرتے ہیں۔ درج ذیل اسٹیک ہولڈر گروپس کی میٹنگیں عوام کے لیے کھلی ہیں اور ان کا انفرادی طور پر یا دور سے انعقاد کیا جاتا ہے: ڈیولپمنٹل ڈس ایبلٹیز ایڈوائزری کونسل (DDAC)، جوائنٹ ایڈوائزری کونسل (JAC)، اسٹیٹ وائیڈ فیملی سپورٹ سروسز کمیٹی (FSS) اور آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر ایڈوائزری بورڈ۔ عوام کا کوئی بھی رکن جو ان میں سے کسی ایک یا تمام اجلاس میں شرکت کرنا چاہتا ہے اس میں شرکت کا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ نیویارک اسٹیٹ تمام افراد بشمول معذور افراد کے لیے مساوی مواقع کی یقین دہانی کے لیے پرعزم ہے۔ عوام کے وہ ارکان جو OPWDD میٹنگ، تقریب یا تربیت میں شرکت کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور انہیں ذاتی طور پر مترجم کی ضرورت ہوگی، جیسا کہ امریکن سائن لینگویج کے لیے، رابطہ کریں [email protected] ۔ جن لوگوں کو NYS OPWDD عوامی رہائش کے بارے میں مدد کی ضرورت ہے وہ [email protected] یا ٹیلی فون 518-474-7700 پر رابطہ کریں۔ Dana K. Scalere OPWDD امریکن ود ڈس ایبلٹیز ایکٹ کوآرڈینیٹر (ADA) ہے۔ عوامی رہائش کے بارے میں مزید معلومات ہمارے قابل رسائی صفحہ پر مل سکتی ہیں۔ ویڈیو کانفرنسنگ کا وسیلہ سیلف ایڈووکیسی ایسوسی ایشن آف نیویارک اسٹیٹ انکارپوریشن (SANYS) نے اپنی ویب سائٹ پر ایک نیا تربیتی موقع شروع کیا ہے جس کا نام TechknoweldgeMe ہے۔ TechnowledgeMe کا مقصد ترقیاتی معذوری کے حامل لوگوں کو ویڈیو کانفرنسز میں شرکت کے میکانکس کے بارے میں تعلیم دینا ہے۔ کونسلیں اور کمیٹیاں کارڈ کی تصویر ترقیاتی معذوری مشاورتی کونسل (DDAC) جائزہ رکنیت ملاقاتیں اورجانیے کارڈ کی تصویر مشترکہ مشاورتی کونسل (JAC) جائزہ رکنیت ملاقاتیں اورجانیے کارڈ کی تصویر ریاست بھر میں فیملی سپورٹ سروسز کمیٹی (FSS) جائزہ رکنیت ملاقاتیں اورجانیے آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈرز ایڈوائزری بورڈ آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈرز ایڈوائزری بورڈ نیویارک کے پالیسی سازوں، آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر کی تشخیص (ASD) والے افراد، اور دستیاب خدمات اور معاونت کے بارے میں قابل اعتماد معلومات حاصل کرنے والے خاندانوں کو رہنمائی اور معلومات فراہم کرنے میں مدد کے لیے بنایا گیا تھا۔
بہت سے لوگ ادائیگی کے اس طریقہ کار کو عجیب و غریب نہیں جانتے ہیں کیونکہ یہ پرانا زمانہ ہے ، اور یہ ہے کہ بہت سی ٹیلیفون کمپنیاں ادائیگی کرنے کی اجازت دیتی ہیں جو بعد میں براہ راست ہمارے ٹیلیفون بل پر لگائی جائیں گی ، جیسے کسی کریڈٹ کارڈ کی طرح لیکن اس کے بغیر۔ ٹھیک ہے اسپین میں ایپل پے کی مکمل اور مکمل ناکہ بندی کے ساتھ ، ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ ادائیگی کا نظام آپریٹر کے توسط سے ہے ایک اچھی خبر موصول ہوئی ہے ، یہ یورپی ممالک کے ایک اور دوسرے ایشیائی ممالک میں پھیل رہی ہے۔ تاہم ، ایسا نہیں لگتا ہے کہ اس سے اسپین میں ایپل پے پر نئے بینک آئیں گے۔ مختصر یہ کہ فی آپریٹر ادائیگی اب یورپ میں اٹلی اور آسٹریا ، اور ایشیاء میں سنگاپور تک پہنچ رہی ہے ، اس طرح ان کی کارروائی کے سلسلے میں مزید وسعت آرہی ہے۔ ان لوگوں کے لئے جو نہیں جانتے ہیں ، بیلجیئم ، جاپان ، ناروے ، روس ، سوئٹزرلینڈ ، تائیوان ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ہمارے موبائل ڈیوائس سے خریداری کرنا پہلے ہی ممکن ہے جو براہ راست ہمارے ٹیلیفون بل پر لاگو ہوگا۔ یہ ایک دھارے والی تلوار ہے ، نہ صرف ہم جس آسانی سے خرچ کرسکتے ہیں اس کی وجہ سے ، بلکہ اس خوف کی وجہ سے کہ ہم کچھ دن بعد لے سکتے ہیں جب ہمارے ٹیلیفون بل میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس قسم کی ادائیگی قابل ہے آئی او ایس اسٹور میں دستیاب ایپل کی کتاب اسٹور میں ، جس میں آئی بوکس کے نام سے جانا جاتا ہے ، نیز ایپل میوزک میں دستیاب مواد کے لئے، میوزک اسٹریمنگ سروس کا مطالبہ ہے کہ کیپرٹینو کمپنی ہماری انگلیوں پر ہے۔ اس کے علاوہ ، ادائیگی کا یہ طریقہ iOS آلات (آئی فون ، آئی پوڈ ٹچ اور رکن) ، نیز میک او ایس اور پی سی دونوں کے ساتھ ہم آہنگ ہوگا۔ اس طرح ، جب یہ کاپرٹنو کمپنی ماحول میں موبائل کی ادائیگی کی بات کی جائے تو یہ جدید ترین نیاپن ہے اسپین میں دسمبر کے بعد سے ایپل پے کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے اور کوئی نیا بینک شامل نہیں کیا گیا ہے۔ ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں۔ مضمون کا مواد ہمارے اصولوں پر کاربند ہے ادارتی اخلاقیات. غلطی کی اطلاع دینے کے لئے کلک کریں یہاں. مضمون کے لئے مکمل راستہ: آئی فون کی خبریں » خبر » ایپل کیریئر کی ادائیگی میں توسیع جاری ہے آپ کو دلچسپی ہو سکتی ہے تبصرہ کرنے والا پہلا ہونا اپنی رائے دیں جواب منسوخ کریں آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. ضرورت ہے شعبوں نشان لگا دیا گیا رہے ہیں کے ساتھ * تبصرہ * نام * الیکٹرانک میل * میں قبول کرتا ہوں رازداری کی شرائط * ڈیٹا کے لیے ذمہ دار: AB انٹرنیٹ نیٹ ورکس 2008 SL ڈیٹا کا مقصد: اسپیم کنٹرول ، تبصرے کا انتظام۔ قانون سازی: آپ کی رضامندی ڈیٹا کا مواصلت: اعداد و شمار کو تیسری پارٹی کو نہیں بتایا جائے گا سوائے قانونی ذمہ داری کے۔ ڈیٹا اسٹوریج: اوکیسٹس نیٹ ورکس (EU) کے میزبان ڈیٹا بیس حقوق: کسی بھی وقت آپ اپنی معلومات کو محدود ، بازیافت اور حذف کرسکتے ہیں۔ میں نیوز لیٹر وصول کرنا چاہتا ہوں اسپاٹائف جلد ہی بے ہودہ ہائی ریزولوشن میوزک پیش کرے گا ٹویٹر نے سوشل نیٹ ورک کو مزید محفوظ بنانے کے لئے نئے ٹولز کا اعلان کیا آپ کے ای میل میں خبریں اپنے ای میل میں تازہ ترین آئی فون کی خبریں حاصل کریں نام دوستوں کوارسال کریں روزانہ نیوز لیٹر ہفتہ وار نیوز لیٹر میں قانونی شرائط کو قبول کرتا ہوں ↑ فیس بک ٹویٹر یو ٹیوب Pinterest پر تار ای میل RSS آر ایس ایس فیڈ میں میک سے ہوں ایپل گائیڈز Android مدد Androidsis۔ Android گائڈز تمام اینڈرائیڈ گیجٹ کی خبریں موبائل فورم ٹیبلٹ زون۔ ونڈوز نیوز لائف بائٹس تخلیقات آن لائن تمام ای آرڈرز مفت ہارڈ ویئر لینکس لت یوبنلوگ لینکس سے واہ گائڈز دھوکہ دہی ڈاؤن لوڈ موٹر نیوز بیزیا Spanish Afrikaans Albanian Amharic Arabic Armenian Azerbaijani Basque Belarusian Bengali Bosnian Bulgarian Catalan Cebuano Chichewa Chinese (Simplified) Chinese (Traditional) Corsican Croatian Czech Danish Dutch English Esperanto Estonian Filipino Finnish French Frisian Galician Georgian German Greek Gujarati Haitian Creole Hausa Hawaiian Hebrew Hindi Hmong Hungarian Icelandic Igbo Indonesian Irish Italian Japanese Javanese Kannada Kazakh Khmer Korean Kurdish (Kurmanji) Kyrgyz Lao Latin Latvian Lithuanian Luxembourgish Macedonian Malagasy Malay Malayalam Maltese Maori Marathi Mongolian Myanmar (Burmese) Nepali Norwegian Pashto Persian Polish Portuguese Punjabi Romanian Russian Samoan Scottish Gaelic Shona Serbian Sesotho Sindhi Sinhala Slovak Slovenian Somali Spanish Sudanese Swahili Swedish Tajik Tamil Telugu Thai Turkish Ukrainian Urdu Uzbek Vietnamese Welsh Xhosa Yiddish Yoruba Zulu
قانونی: یہ ویب سائٹ XM Global Limited کے ذریعہ چلتی ہے جسکا Suite 404، The Matalon، Coney Drive، بیلیز سٹی، بیلیز میں رجسٹرڈ ایڈریس ہے۔ XM Global Limited، فنانشل سروسز کمیشن (FSC) (لائسنس نمبر 000261/ 309) کے ذریعے مجاذ اور ریگولیٹڈ ہیں اور Trading Point of Financial Instruments Limited، سائپرس سیکورٹیز اور ایکسچینج کمیشن (CySEC) (لائسنس نمبر 120/10) کے ذریعے مجاذ اور ریگولیٹڈ ہیں، اور دونوں Trading Point Group کے ممبر ہیں۔ خطرہ انتباہ: فاريکس (Forex) اور CFD کی تجارت ميں آپ کے لگاۓ ہوۓ سرماۓ ميں زيادہ خطرہ شامل ہوتا ھے۔ برائے مہربانی ہمارے رسک ڈسکلوثر کو پڑھیے اور مکمل طور پر سمجھیے۔ محدود ریجنز: XM Global Limited مخصوص ممالک جیسے کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس آف امریکہ, کینیڈا, اسرائیل اور اسلامی جمہوریہ ایران کے رہائشوں کو سروسز فراہم نہیں کرتا XM ایسے کسی بھی ملک کے کسی فرد کو اپنی ویب سائٹ اور خدمات کی ہدایت نہیں کرتا جہاں مقامی قوانین یا ضوابط کے ذریعے اس کی ویب سائٹ اور خدمات کا استعمال ممنوع ہو۔ کسی ایسے ملک سے ویب سائٹ کی رسائی حاصل کرتے ہوئے جہاں اس کا استعمال ممنوع ہو یا نہ ہو، یہ صارف کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ویب سائٹ یا خدمات کا کوئی بھی استعمال مقامی قوانین یا شرائط و ضوابط کی پابندی کرتا ہو۔ XM اس بات کی تصدیق نہیں کرتا کہ اس کی ویب سائٹ پر موجود معلومات تمام دائرہ اختیار کے لیے موزوں ہے۔ ہم کوکیز کا استعمال آپکو ہماری ویب سائٹ پر بہتریں تجربہ دینے کیلیے کرتے ہیں۔ مزید پڑھیے یا اپنی کوکی سیٹنگ تبدیل کیجیے۔ تمام کوکیز قبول کرتا ھے خطرہ انتباہ: آپکا سرمایہ خطرے پر ہے۔ ہو سکتا ہے کہ لیورج پروڈکٹ سب کیلیے موزوں نہ ہوں۔ براہ کرم ہمارے مکمل رسک ڈسکلوثر کو پڑھیے۔ یہ ویب سائٹ کوکیز کا استعمال کرتی ہے جاری کلک کرنے سے آپ ھماری ویب سائٹ کی طے شدہ کوکی سیٹینگز سے متفق ھيں۔ جاری XM، کوکیز کا استعمال اس بات کو یقینی بنانے کیلے تیار کرتا ہے کہ آپکو ہماری ویب سائٹ پر جاتے ہوۓ بہترین تجریہ فراہم ہو۔ لاگ ان سیشن جیسی ضروری خصوصیات فراہم کرنے کیلیے کچھ کوکیز کا استعمال ضروری ہوتا ہے اور اس ڈسیبل نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری کوکيز پرسنلائزنگ کانٹینٹ کے ذریعے ویب سائٹ کے تجربے اور کارکردگی کو بہتر بنانے، سوشل میڈیا فیچر فراہم کرنے اور ٹریفک کا تجزیہ کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ ایسی کوکیز میڑ تھرڈ پارٹی کوکیز بھی شامل ہو سکتی ہیں، جو ہماری ویب سائٹ کے آپکے استعمال کو ٹریک کر سکتی ہیں۔ آپ کسی بھی وقت اپنی کوکی سیٹنگ کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ مزيد پڑھیے یا پھر کوکی سیٹینگز کو تبدیل کیجیے۔ آپکی کوکی کی سیٹنگز کوکیز کیا ھیں؟ کوکیز کیوں مفید ھیں؟ سیٹنگز تبديل کريں کوکیز کیا ھیں؟ کوکیز چھوٹی ڈیٹا فائلز ھیں۔جب آپ ویب سائٹ وزٹ کرنے پر آپیے کمپیوٹر پر کوکی بھیجتا ھے۔ آپکا کمپیوٹر ویب براؤزر میں موجود فائل میں سیو کر لیتا ھے۔ کوکیز آپکے کمپیوٹر پر مالويئر یا وائرس منتقل نہیں کرتی ہیں۔ کیونکہ کوکی میں ڈیٹا تبدیل نہیں ہوتا جب وہ آگے پیچھے سفر کرتا ہے، اسکے پاس آپکے کمپیوٹر پر اثر انداز ہونیکا کوئی طریقہ نہیں ہوتا ہے، اور وہ لاگ کی طرح کام کرتے ہیں (یعنی وہ کلائنٹ کی سرگرمی کو ریکارڈ کرتے ہیں اور ریاستی معلومات کو یاد رکھتے ہیں) اور آپکے ویب سائٹ وزٹ کرنے پر اپ ڈیٹ ہوتے ہیں۔ ہم اپنی ویب سائٹ کے ذریعہ بھیجے گئے کوکیز تک رسائی حاصل کرکے آپ کے بارے میں معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ مختلف اقسام کی کوکیز، مختلف سرگرمیوں کو ٹریک کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، سیشن کوکیز صرف اس وقت استعمال ہوتی ہیں جب کوئی شخص فعال طور پر کسی ویب سائٹ پر جاتا ہے۔ ایک بار جب آپ ویب سائٹ چھوڑ دیتے ہیں، تو سیشن کوکی غائب ہوجاتی ہے۔ تمام کوکیز کو اینیبل کیجیے اور بند کر دیجیے کوکیز کیوں مفید ھیں؟ ہم تجزیہ کرنے کیلیے فنکشنل کوکیز کا استعمال کرتے ہیں کہ وزٹر ہماری ویب سائٹ کا کس طرح استعمال کرتے ہیں، اور ہماری ویب سائٹ کی کارکردگی اور فنکشن کو ٹریک اور بہتر بناتے ہیں۔ یہ ہمیں پیدا ہونیوالے مسائل کی شناخت اور انکی فکسنگ کے ذریعے اعلی معیار کا کسٹمر تجربہ فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ مثال کے طور پر ہم مشہور ویب سائٹ پیجیز کو ٹریک کرنے اور انکے مابین کارآمد طریقہ کا پتہ لگانے کیلیے ان کوکیز کا استعمال کر سکتے ہیں۔ موئخر الذکر ہمیں یہ معلوم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے کہ اگر آپ کسی اور ویب سائٹ کے ذریعے ریفر ہوۓ ہیں اور ہماری مستقبل کی اشتہاری کمپین کو بہتر بناتا ہے۔ کوکیز کا دوسرا استعمال آپکے لاگ ان سیشن میں اسٹور کرنا ہے، مطلب یہ کہ جب آپ فنڈ جمع کروانے کیلیے ممبر ایریہ میں لاگ ان کرینگے تو "\سیشن کوکی"\ ترتیب دیے جائینگے، تاکہ ویب سائٹ یاد رکھے کہ آپ نے پہلے ہی لاگ ان کر دیا ہے۔ اگر ویب سائٹ اس کوکی کو ترتیب نہیں دیتی تو فنڈنگ کے عمل کے دوران آپ سے ہر نئے پیج پر لاگ ان اور پاس ورڈ پوچھا جائیگا۔ مزید براں، فنکشنل کوکیز، مثال کے طور پر، ہمیں آپکی ترجیحات اور بطور صارف آپکی شناخت میں مدد دیتی ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کرتی ہیں کہ تمام معلومات محفوظ، قابل اعتماد اور موثر انداز میں چلتی ہیں۔ مثال کے طور پر، کوکیز آپکو بار بار تجارتی پلیٹ فارم پر یوزر نیم ٹاپپ کرنے سے بچاتی، اور آپکی ترجیحات کو مد نظر رکھتی ہیں، جیسے کہ کونسی زبان آپ لاگ ان کرنے کے بعد دیکھنا چاہتے ہیں۔ ھماری کوکیز کے فراہم کردہ کام کا جائزہ یہاں ھے: آپکی شناخت کی تصدیق اور ملک کا پتہ لگانا جس سے آپ فی الحال دورہ کر رہے ہیں براؤزر ٹائپ اور ڈیوائس کو دیکھ رہے ہیں اس سائٹ کو ٹریک کرنا جہاں سے یوزر ریفر ھوا ھے تھرڈ پارٹيز کو کانٹينٹ کے مطابق کسٹمايز کرنيکی اجازت یہ ویب سائٹ Google Analytics کا استعمال کرتی ہے، جو .Google، Inc (\"Google\") کے ذریعہ فراہم کردہ ایک ویب تجزیاتی سروس ہے۔ Google Analytics آپ کے کمپیوٹر پر رکھی تجزیاتی کوکیز کا استعمال کرتے ہیں، تاکہ ویب سائٹ کو کسی یوزر کے ویب سائٹ کے استعمال کے تجزیے میں مدد مل سکے۔ ویب سائٹ کے استعمال کے بارے میں کوکی کے ذریعہ تیار کردہ معلومات (بشمول آپ کا IP پتہ) آپ کے سرور پر Google کے ذریعہ منتقل اور ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔ Google اس معلومات کو ویب سائٹ کے آپ کے استعمال کا اندازہ کرنے، ویب سائٹ کی سرگرمی سے متعلق رپورٹوں کو مرتب کرنے اور ویب سائٹ کی سرگرمی اور انٹرنیٹ کے استعمال سے متعلق دیگر سروس فراہم کرنے کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ Google اس معلومات کو تھرڈ پارٹی میں بھی منتقل کرسکتا ہے، جہاں قانون کے ذریعہ ایسا کرنے کی ضرورت ہو، یا جہاں تھرڈ پارٹی Google کی جانب سے معلومات پر کارروائی کرتے ہیں۔ Google آپ کے IP ایڈریس کو کسی دوسرے ڈیٹا کے ساتھ منسلک نہیں کرے گا۔ اس ویب سائٹ کا استعمال کرکے، آپ اپنے طریقہ کار اور مذکورہ مقاصد کے لئے اپنے بارے میں ڈیٹا پر کارروائی کرنے کے لئے Google کو اپنی رضامندی دیتے ہیں۔ تمام کوکیز کو اینیبل کیجیے اور بند کر دیجیے سیٹنگز تبديل کريں آپ اپنی ڈیوائس پر جو کوکیز اسٹور کرنا چاہتے ھیں اسکا انتخاب کریں۔ باضابطہ کوکیز یہ کوکیز ہماری ویب سائٹ کو چلانے میں مدد دیتی ہیں۔ ان کوکیز کے بغیر ہماری ویب سائٹ سہی طریقے سے نہیں چلیں گی۔ یہ لاگ ان معلومات کو عارضی طور پر محفوظ کرتی ہیں اور براؤزر بند ہونے پر ختم ہو جاتی ہیں۔ تجزیاتی کوکیز تجزیاتی کوکیز کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات، ہمیں وزٹر کے طرز عمل کے کا تجزیہ کرنے کی اجازت دیتی ہے اور ہم اس معلومات کا استعمال تجربے کو بڑھانے یا ویب سائٹ کے ان ایریہ کی نشاندہی کرنے میں کرتے ہیں جہاں بحالی کی ضرورت ہے۔ انفارمیشن گمنام ہیں (یعنی، یہ آپکی شناخت کیلیے استعمال نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی اس میں آپکی ذاتی معلومات جیسے کہ نام اور ای میل شامل ہوتے ہیں) اور یہ صرف اعدادوشمار کے مقاصد کیلیے استعمال ہوتی ہے۔ بہیووریل کوکیز تجزیاتی کوکیز کی طرح ہیں اور یاد رکھتی ہیں کہ آپ نے ویب سائٹ وزٹ کی ہے اور اس معلومات کے استعمال کی مدد سے آپکو آپکی پسند کا کانٹینٹ دکھاتی ہیں۔ پروموشنل کوکیز یہ کوکیز ویب سائٹ کے وزٹرز کو ٹریک کرتی ہیں۔ اس توقع کیساتھ کہ انفرادی یوزر کیلیے متعلقہ اور پرکشش ایڈ ڈسپلے ہوں جو پبلشرز اور تھرڈ پارٹی کیلیے بھی زیادہ قیمتی ہوں۔ ترجیحاتی کوکیز ترجیحاتی کوکیز ویب سائٹ کو ایسی معلومات یاد رکھنے کے قابل بناتی ھے، جو آپکی پسندیدہ زبان اور خطے کے مطابق ھوتی ھیں۔ تمام کوکیز کو اینیبل کیجیے اور بند کر دیجیے سیٹنگ کو سیو اور بند کریں XM لائیو چیٹ "انٹر" بٹن کلک کرنے سے آپ کمپنی کی پرائیوسی پالیسی کے مطابق XM لائیو چیٹ کے ذریعے فراہم کردہ ذاتی ڈیٹا پر کاروائی کیلیے رضامند ہیں۔ جو ہمارے کسٹمر سپورٹ ڈپارٹمنٹ کا مقصد پورا کرتا ہے۔ اگر آپ اوپر دیے گئے سے اتفاق نہیں کرتے، آپ ہم سے support@xmglobal.com یا ممبر ایریہ کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اينٹر اپنے ذاتی معلومات کا اندراج کیجیے۔ اگر آپکا XM اکاؤنٹ ہے تو براۓ مہربانی اپنا شناختی اکاؤنٹ درج کیجیے تاکہ ہماری سپورٹ ٹیم آپکو بہترین سروس فراہم کر سکے۔
بھارت کی پارلیمنٹ میں متنازع 'شہریت ترمیمی بل' کی منظوری کے خلاف پرتشدد مظاہروں اور احتجاج کے باعث آسام میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب، انڈین یونین مسلم لیگ نے بل سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق، ریاست آسام کے علاوہ بھارت کے دوسرے علاقوں سے بھی فوج ریاستی دارالحکومت گوہاٹی طلب کی گئی ہے، جس نے مظاہرے روکنے کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مظاہرین نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد گاڑیاں نذر آتش کر دی تھیں، جبکہ متعدد مقامات پر ٹائروں کو بھی آگ لگا کر سڑکوں کو بلاک کیا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہروں کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، مظاہرین نے ریلوے اسٹیشنز پر حملہ کیا جب کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اسلحہ استعمال کیا۔ مظاہرین نے آسام کے وزیر اعلیٰ سربنندا سونووال اور حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے ہی) کے دیگر ارکان کے گھروں پر بھی حملے کیے، جبکہ الزام لگایا کہ وہ نسلی اور مذہبی کشیدگی کی تاریخ رکھنے والے خطے کے ساتھ سیاست کر رہے ہیں. مظاہروں کے بعد آسام کے 10 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹوں کے لیے معطل کر دی گئی۔ حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ممکنہ طور پر جذبات کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے امن و امان کی صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ مظاہرین متنازع شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کر رہے ہیں، جس کے ذریعے بھارت کے کچھ پڑوسی ممالک کی غیر مسلم اقلیتوں کو بھارتی شہریت حاصل کرنے میں آسانیاں پیدا کرنے کی بات کی گئی ہے۔ تاہم، اپوزیشن جماعتیں اس بل کی مخالفت کر رہی ہیں جس کے خلاف آسام میں رات بھر ہنگامہ آرائی اور مظاہرے جاری رہے۔ مبصرین اس بل کو متنازع قرار دے رہے ہیں۔ تاہم، یہ بھارت کے دونوں ایوانوں سے منظور ہو چکا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قوم پرست حکومت کا کہنا ہے کہ شہریت کے ترمیمی بل کا مقصد بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کی محصور اقلیتوں کی حفاظت کرنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس بل میں مسلمانوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے سے ملک کے سیکولر آئین کو نقصان پہنچا ہے، جب کہ دیگر افراد کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے بھارت کی شمالی ریاستوں کو غیر ملکیوں کے سیلاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ریاست آسام میں اس بل کی سب سے زیادہ مزاحمت کی جا رہی ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت کے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش سے آئے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آسام میں تحریک کئی عشروں سے جاری ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سے بل کی منظوری کے ساتھ ہی اس کے خلاف احتجاج میں شدت آ گئی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ چھ اہم مذہبی گروہوں کے لیے قانون سازی کی نئی شہریت کا راستہ اہم بات ہے لیکن مسلمان نہیں۔ بھارتی اخبار 'انڈین ایکسپریس' کی ایک رپورٹ کے حوالے سے 'رائٹرز' کا کہنا ہے کہ یہ قانون، جسے اب صرف صدارتی منظوری کی ضرورت ہے، غیر منصفانہ انداز میں ہندوستان کے 17 کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بناتا ہے۔ بھارت کے دارا الحکومت نئی دہلی سے وائس آف امریکہ کے نمائندے سہیل انجم کے مطابق، انڈین یونین مسلم لیگ نے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے متنازع شہریت ترمیمی بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کا کہنا ہے کہ یہ بل شہریوں کو آئین کے ذریعے تفویض کردہ مساوات کے بنیادی حق کی پامالی کرتا ہے۔ سپریم کورٹ میں بل کے خلاف یہ پہلی اپیل ہے۔ مسلم لیگ کے رکن پارلیمنٹ پی کے کنہالی کُٹی نے اپنی پارٹی کے مزید تین ارکان پارلیمنٹ ای ٹی محمد بشیر، عبد الوہاب اور کے نَواس کانی کے ساتھ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔ کنہالی کٹی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مکمل طور پر غیر آئینی ہے۔ آئین نے تمام شہریوں کو مساوات کا جو حق دیا ہے یہ اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی پارٹی نے عدالت عظمیٰ میں پیروی کرنے کے لیے سینئر وکیل اور کانگریس کے رہنما کپل سبل کو خدمات حاصل کی ہیں۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی اور کانگریس نے بھی بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فیس بک فورم یہ بھی پڑھیے آسام میں متنازع شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرے بھارت: شہریت کا متنازع ترمیمی بل راجیہ سبھا سے بھی منظور بھارت: 'شہریت ترمیمی بل' مخالفت کے باوجود لوک سبھا سے منظور زیادہ پڑھی جانے والی خبریں 1 فٹ بال ورلڈ کپ: سعودی کوچ کی والدہ ان سے مایوس کیوں؟ 2 وسیم اکرم کی سوانح عمری: پی سی بی میں اقربا پروری کے الزامات 3 عمران خان نے تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا 4 پی کے میپ میں پھوٹ: کیا محمود اچکزئی کی پارٹی دھڑے بندی کا شکار ہو رہی ہے؟ 5 جنوبی کوریا میں خودکاربس چلنا شروع ہو گئی زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر 1 عمران خان کی ٹیلی تھون: 15 ارب کے اعلانات کے بعد صرف چار ارب روپے کیوں جمع ہوئے؟ 2 عمران خان کے کہنے پر اسمبلی توڑنے میں آدھا منٹ بھی نہیں لگاؤں گا: وزیرِ اعلیٰ پنجاب 3 آئیوری کوسٹ میں سونے کی تلاش کیوں بڑھ گئی ہے؟ 4 پاکستان: سال بہ سال | 2006 5 امریکہ: تارکینِ وطن نے تھینکس گیونگ کیسے منایا؟ ویو 360 Embed share ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام Embed share The code has been copied to your clipboard. width px height px فیس بک پر شیئر کیجئیے ٹوئٹر پر شیئر کیجئیے The URL has been copied to your clipboard No media source currently available 0:00 0:24:30 0:00 ویو 360 | پاکستان میں مہنگائی؛ غریبوں کو مفت بجلی دینا ہوگی، تجزیہ کار| جمعہ، 25 نومبر 2022 کا پروگرام
مغربی دنیا فخر کرتی ہے اور اسے ناز ہے کہ وہ اپنے علوم وفنون اور ایجادات سے تمام انسانوں کو فائدہ پہنچارہی ہے، لیکن اہل مغرب نے کبھی اس پر غور کیا ہے کہ ان کے علوم وفنون سے دنیا کونقصانات کس قدر پہنچ رہے ہیں؟! یورپ کے علوم وفنون اور اس کی ایجادات واختراعات کی منفعت بخشی کے ہم معترف اور قائل ہیں، اس نے بری وبحری دشوار گزار راستوں کو آسان سے آسان تر کردیا، انسان آسمان پر اڑنے لگا، زمین کی طویل مسافتیں چند دنوں اور گھنٹوں میں طے کی جانے لگیں، پوری دنیا کو ایک چھوٹے سے گاوٴں میں تبدیل کردیا، مشرق بعید میں بیٹھا شخص مغرب بعید کے لوگوں سے اس طرح معاملہ کرتا ہے کہ گویا وہ ان کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے، چند منٹوں، بلکہ لمحوں میں دنیا کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک کی معلومات اور خبریں دیکھی اور سنی جاسکتی ہیں، یہ سب کچھ صحیح اور بجا مگر ان علوم وفنون کی ایجاد واختراع کی روز افزوں ترقی ہی نے یورپ کی ہوس ملک گیری کو اس قدر تیز کر دیا ہے کہ اسے کسی قدر قناعت نہیں ہوتی، اہل یورپ نے تقریبا تمام مشرقی قوموں کو اپنا غلام اور محکوم بنالیا ہے اور اگر کوئی قوم خوش نصیبی سے اب تک ان کی گرفت سے محفوظ ہے، تو نہیں کہا جا سکتا کہ ان کی آزادی کب تک برقرار رہے گی۔ بہادر افغانوں، برمیوں اور فلسطینیوں کا درد ناک اور جگر پاش منظر بھی ہماری آنکھوں کے سامنے ہے، ان قوموں کو مغرب کی تباہ کن ایجادات واختراعات نے غارت کیا ، جنگیں پہلے بھی ہوا کرتی تھیں، لیکن پہلے نہ اس درجہ ہوس ملک گیری تھی ، نہ ایسے تباہ کن آلات کہ آناً وفاناً ساری دنیا میں امن وامان درہم برہم ہوجائے، یہ سب یورپ کے علوم وفنون اور اس کی ایجاد واختراع کی وجہ سے ہو رہا اور صرف امن وامان ہی کو نقصان نہیں پہنچ رہا ہے، بلکہ مذہب واخلاق اور تہذیب وشرافت کی وہ تباہی ہو رہی ہے کہ الامان والحفیظ․ موبائل، کمپیوٹر، انٹرنیٹ، فیس بک، ٹیوٹر، اسکائپ اور واٹس ایپ وغیرہ میڈیا کی آڑ میں یورپ کی چندپر فریب اور مخرب الا خلاق ایجادات ہیں، یہ ایجادات بھی اپنے اندر بہت سے تباہیوں اور بربادیوں کا سامان رکھتی ہیں، ہارے معاشرہ میں یہ شعور ہی نہیں ہے کہ میڈیا کیا غضب ڈھارہا ہے، جو آپریشن میڈیا ہمارے ساتھ کررہا ہے، کبھی ہم نے تیسرا فریق بن کے نہیں دیکھا، نہ ہماری سمت رہی ہے، نہ ہمارا کوئی مقصد رہا ہے، آپ ایک گھنٹہ فیس بک،واٹس ایپ، یوٹیوب یا کوئی بھی ویڈیو دیکھتے ہیں، تو چوبیس گھنٹے اس کا اثر رہتا ہے یا اس طرح ہے جیسے آپ ایک گلاس پیپسی پیتے ہیں تو پھر اس کے کیمیکلز نکالنے کے لیے آپ کو دودن پانی پینا پڑتا ہے، میڈیا آپ کو چوبیس گھنٹے کے لیے لا شعوری طور پر سوچنے کے لیے کوئی چیز دے دیتا ہے، خواہ وہ کوئی خبر ہی کیوں نہ ہو، پھر اگلے کئی گھنٹے آ پ اسی مخمصے میں کھوئے رہتے ہیں۔ یورپ وامریکہ سے جہاں بہت سی وبائیں آئیں، انٹرنیٹ بھی آیا، یورپ وامریکہ کی خوش حالی، دولت مندی کی کوئی انتہا نہیں ہے، وہاں مال ودولت کی بارش ہوتی ہے، اس کے برعکس ہمارے ممالک مفلس وقلاش ہیں ، ایک بڑی تعدادکو دونوں وقت پیٹ بھر کے روٹی ہی نہیں ملتی، لیکن موبائل، انٹرنیٹ اور سوشل آئٹمز کی دل چسپیوں کا یہ حال ہے کہ دن بھر مزدوری کر کے دو ڈھائی سو کمانے والا ہمارا مزدور بھی سوشل میڈیا کے بغیر نہیں رہ سکتا، خواہ اس کے اہل وعیال رات کو بھوکے سو جایا کرتے ہوں۔ میڈیا اور انٹرنیٹ نے جہاں لوگوں کو مالی تباہی وبربادی کے گڑھے میں دھکیل دیا ہے، وہاں مشرقی شرافت وتہذیب کا بھی جنازہ نکال دیا ہے، بد اخلاقی وبے حیائی عام کردی ہے، کسی زمانے میں مسلمان ایسے بلند مرتبہ ہوتے تھے کہ اُنہیں زیرِ دام لانے کے لیے یورپ کو اپنی شہزادیاں بھیجنی پڑتی تھی،اب دشمن کا کام اتنا مشکل نہیں، بازاری عورتوں کی تصویریں ہی نوجوانوں کو ورغلانے اور بہکانے کے لیے کافی ہیں، یورپ کی برآمد کردہ فحاشی، بے حیائی اور باہمی عداوت وچپقلش نے کیسی بلندی سے اٹھا کر کس پستی میں ہمیں دے مارا، مگر ہم اب بھی اسی عطّار سے دوا لینے پر مصر ہیں، جس کی کرم فرمائیوں کے سبب اس حال کوپہنچے۔ انٹرنیٹ کی تباہ کاریاں متعدی مرض کی طرح پھیلتی ہوئی مردوں سے گذر کر اب عورتوں تک پہنچ چکی ہیں، ہزاروں شریف گھرانوں کی بہو بیٹیاں دن رات سوشل میڈیا پہ مصروف رہتی ہیں،نہایت دیدہ دلیری اور ڈھٹائی سے انٹرنیٹ پہ حیا سوز اور مخرب اخلاق مناظر دیکھتی رہتی ہیں اور صدافسوس ہے ان کے والدین اور شوہروں پر کہ وہ انہیں روکتے تو کیا، بلکہ خود مذکورہ چیزیں دلا کر ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ کی ترویج سے پہلے عصمت فروش اور آبرو باختہ عورتوں کی کوئی وقعت وحیثیت نہ تھی، لیکن انٹرنیٹ کی نحوستوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس نے ان آبرو باختہ عورتوں کو ایک خاص پوزیشن دے دی ہے، اب علانیہ لوگ ان کی شان میں قصیدے لکھ رہے ہیں۔ مدیرانِ اخبار ان کی تصویروں اور انٹرویوز کو اپنے پرچوں میں شائع کررہے ہیں،ان تصویروں کے نیچے معزز اسلامی نام درج ہوتے ہیں، جن گھروں میں ایسی عورتوں کا نام لینا بھی گناہ اور موجب شرم وعارشمار ہوتا تھا، اب ان گھروں میں ان کی تصویریں آویزاں ہیں۔ جن مجلسوں میں ان کا تذکرہ مکروہ خیال کیا جاتا تھا، ان ہی مجلسوں میں اب فخریہ ان کے تذکرے کیے جاتے ہیں، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انٹرنیٹ نے ہماری اخلاقی حالت کو کس طرح تباہ وبرباد کیا ہے کہ انٹرنیٹ سے نوجوان جس طرح بربادہورہے ہیں وہ ایک ناقابل برداشت مصیبت ہے، وہ فلمی ایکٹروں کو دیکھتے ہیں اور اپنی زندگی کو انہی کی زندگی کے سانچے میں ڈھالنے کے لیے بے اختیار ہوجاتے ہیں، پھر ان کو اس کامطلق خیال نہیں رہتا کہ ان کا گھر برباد ہوگا، تجارت ملیا میٹ ہوگی ، تعلیم ادھوری رہ جائے گی اور وہ سب سے بے پروا ہو کر امریکہ اور یورپ کا سفر کرتے ہیں، ان تمام والہانہ ایثار وقربانی سے ان کی غرض یہ ہوتی ہے کہ انہیں خوب رو، نوجوان اور خوش ادا لڑکیوں کے ساتھ کام کرنے اور رہنے سہنے کا موقعہ مل جائے۔ یہ تو نوجوانوں کا حال ہے، لیکن اب عورتوں میں بھی یہ جذبہ تیزی سے پیدا ہورہا ہے، چناں چہ وہ اسٹیج پہ آنے اور اپنے حسن وشباب اور ناز وادا کی نمود ونمائش کے لیے بے تاب وبے قرار ہورہی ہیں، جس کے نتیجہ میں آئے روز بچیوں کے گھروں سے بھاگنے اورنا پاک اور مکروہ عزائم کے حامل افراد کے ہتھے چڑھ کر اپنی عزت داوٴ پر لگانے کی وارداتیں عام ہورہی ہیں۔ اخلاق وکردار اور عزت وشرافت کی بربادی کے ساتھ ساتھ غریب مشرقی ممالک کی محنت ومزدوری کے پیسے بھی بے دردی سے ضائع ہورہے ہیں، اس کے لیے فلم ایکٹروں کی تنخواہوں پر نظر ڈالیے، کسی کی دس لاکھ ، کسی کی بیس لاکھ اور کسی کی پچاس لاکھ ماہوار تنخواہ ہے۔ فلموں کی تیاری کے دیگر گراں قدرمصارف اس کے علاوہ ہیں، اس سے اندازہ کیجیے کہ فلموں پہ ماہانہ کتنا خرچ ہوتا ہوگا، پھر جو سرمایہ دار فلم سازی پر اتنا سرمایہ خرچ کرتے ہیں، وہ اس سے کتنا فائدہ حاصل کرتے ہوں گے، اس سے اندازہ لگائیے کہ مفلس وقلاش مشرقی ممالک کے لیے، انٹرنیٹ، کیبل وغیرہ کس قدر غارت گر اور تباہ کن ہیں۔ لہٰذا ہم میں سے ہر شخص کو چاہیے کہ اپنے اپنے حلقہ اثر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے نقصانات سے عوام کو آگاہ کر کے ان سے روکنے کی کوشش کرے۔ شاہ فیصل کالونی نمبر4، کراچی پوسٹ کوڈ نمبر75230 ، پاکستان 0092-21-34571132 info@farooqia.com صفحہ اول تعارف دارالافتاء ماہنامہ الفاروق شعبہ تعلیم جامعہ فاروقیہ کراچی فیز II رابطہ طریقہ تعاون تجاویز ، تبصرے اور سوالات کا خیرمقدم info@farooqia.com پر کیا جاتا ہے کوئی حق اشاعت کا نوٹس نہیں۔ www.farooqia.com پر ظاہر ہونے والے تمام مواد کو غیر تجارتی مقاصد کے لئے آزادانہ طور پر تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ، اعتراف کی تعریف کی جائے گی. Suggestions, comments and queries are welcomed at info@farooqia.com No Copyright Notice. All the material appearing on www.farooqia.com can be freely distributed for non-commercial purposes. However, acknowledgement will be appreciated.
اسلام آباد: ملک میں حالیہ ہفتے 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ مہنگائی کی شرح میں 0.29 فیصد اضافہ ہوا اور سالانہ بنیادوں پر حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح 29.44فیصد رہی۔ اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 14 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 20 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے پیاز کی قیمتوں میں 10.22فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 27.40 فیصد، خشک دودھ کی قیمتوں میں 1.18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آلو کی قیمتوں میں4.87فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 4.49فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 3.06 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 5.16فیصد، ککنگ آئل کی قیمتوں میں 0.22 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 0.73 فیصد اور دال مونگ کی قیمتوں میں 0.98 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 1.67 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.45 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.36 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 24.58فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 24.03فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 28.13فیصد رہی۔ اسکے علاوہ، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 30.54 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 35.21فیصد رہی ہے۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں یوٹیوب نے سال 2022 کی مشہور ترین ویڈیو اور یوٹیوبر کی تفصیلات پیش کردیں قومی ٹیم کے لوئر مڈل آرڈر نے منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلیا آزاد کشمیر بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی 30 نشستوں پر کامیاب 8ویں جماعت کے طلبا نے ساتھی طالبہ کو کلاس روم میں زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا سابق آرمی چیف اہلخانہ کے ہمراہ پاک انگلینڈ میچ دیکھنے راولپنڈی اسٹیڈیم پہنچ گئے عامر خان اپنے والد کی مالی پریشانیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے رو پڑے پی ٹی آئی کا راستہ دکھانے کیلیے اللہ نے جنرل باجوہ کو بھیجا، پرویز الہیٰ بھارت میں کیوں گرفتار کیا گیا تھا؟ راحت فتح علی نے 11 سال بعد وجہ بتادی تازہ ترین سلائیڈ شوز پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن سعودی عرب کی ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
چھوٹے آدمی کو جب چور کہا جاسکتا ہے تو ملک میں اربوں کے ڈاکے ڈالنے والوں کو ڈاکو کیوں نہ کہوں، عمران خان فوٹو: وسیم نذیر/ایکسپریس اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ اب دنیا کی کوئی طاقت نیا پاکستان بننے سے نہیں روک سکتی اگراسلام آباد میں برفباری بھی ہوجائے تب بھی دھرنے میں بیٹھا رہوں گے لیکن گرمی سے پہلے ہی ملک میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہا ہوں۔ اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے، اگر غریب قانون توڑے تو فوراً گرفت میں آجاتا ہے لیکن امیر کچھ بھی کرلے اسے نہیں پکڑا جاسکتا، لوگ مجھ پر سیاستدانوں کو گالیاں دینے کا الزام لگاتے ہیں لیکن عوام بتائیں کہ اگر چھوٹا آدمی چوری کرلے تو اسے چور کہا جاتا ہے لیکن حکمران جتنی کرپشن کررہے ہیں ان کے خلاف سچ بولنا جرم ہے، چھوٹے آدمی کو جب چور کہا جاسکتا ہے تو ملک میں اربوں کے ڈاکے ڈالنے والوں کو ڈاکو کیوں نہ کہوں، نوازشریف اور آصف زرداری کے خلاف غلط الفاظ استعمال نہیں کرتا بلکہ سچ بولتا ہوں کیونکہ یہ لوگ قوم کو سچ نہیں بتا سکتے کہ ان کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا ہے،یہ تمام پیسہ قوم ہے لیکن ہم ایک دن اس پیسے کو واپس ملک میں لائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ دھرنے کو 90 دن ہونے جارہے ہیں، اگر اسلام آباد میں برف باری بھی ہوجائے تب بھی دھرنے میں بیٹھا رہوں گا، اگر پوری سردیاں بھی یہاں گزارنا پڑیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اب زیادہ دیر نہیں ہے، شیخ رشید پیش گوئی کرتے تھے کہ عید سے پہلے قربانی ہوگی لیکن میں آج کہہ رہا ہوں اگلی گرمیوں سے پہلےملک میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے اب دنیا کی کوئی طاقت نیا پاکستان بننے سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے سیاست شروع کی تو لوگ ذات کے لیے ووٹ لیتے تھے، پاکستانیوں نے بڑے بڑے کام کیے لیکن اس کے باوجود آج ملک مقروض اور نیچے جارہا ہے کیونکہ ہماری سوچ اجتماعی نہیں ہے اور ہم نے ملک کے لیے نہیں سوچا لیکن جس دن ہم نے اپنے مفاد سے باہر آکر ملک کو ٹھیک کرنے کا سوچ لیا تب ملک عظیم بن جائے گا، عوام ووٹ اس کو دیں جو ملک کی بہتری کرسکے۔ چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جھوٹ بولنے پر اسحاق ڈار کو جیل میں ہونا چاہئے اور اگر وہ سچے ہیں تو نوازشریف کو جیل میں ہونا چاہئے، ملک میں ہر طرف مایوسی ہی مایوسی ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر ہم امریکا اور آئی ایم ایف کے سامنے نہ جھکے تو بھوکے مرجائیں گے لیکن پاکستان میں دنیا کی ہر چیز موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انڈر پاس اور میٹرو بنانے سے ترقی نہیں ہوتی بلکہ لوگوں کی تعلیم اور صحت پر پیسہ خرچ کیا جائے تب ملک ترقی کرتے ہیں جس دن غربت کا خاتمہ ہوااس دن ملک تیزی سے آگے کی طرف بڑھنا شروع ہوجائے گا کیونکہ چین نے بھی اپنے ملک سے غربت ختم کی اس لیے آج وہ دنیا میں سب سے زیادہ ترقی کررہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اربوں روپے اشتہاروں پر خرچ نہیں کیے جاتے جب کہ شریف برادران اب تک 15 ارب روپے اشتہاروں پر خرچ کرچکے ہیں، عوام کا پیسہ اپنی تصاویر کے ساتھ اشتہاروں پر لگایا جارہا ہے،شہبازشریف سیلاب میں کھڑے ہوکر شوبازی کرتے ہیں، عوام بتائیں کہ کبھی پرویز خٹک کو کہیں اس طرح تصویر بنواتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ پیسہ تعلیم پر خرچ کررہے ہیں، صوبے میں اسپتالوں کا اسٹرکچر تبدیل کررہے ہیں جو انتہائی مشکل کام ہے لیکن آنے والے دور میں خیبرپختونخوا کے اسپتال پورے پاکستان کے اسپتالوں کے لیے مثال بنیں گے۔ شیئر ٹویٹ شیئر مزید شیئر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ سروے کیا عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ درست ہے؟ ہاں نہیں نتائج ملاحظہ کریں مقبول خبریں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 30 روپے تک کمی کا امکان ملتان ٹیسٹ؛ ابرار احمد نے ڈیبیو پر کون سا منفرد ریکارڈ بنالیا؟ کراچی سے کم عمر لڑکیوں کی عرب ملک اسمگلنگ کا انکشاف سپریم کورٹ نے ریکوڈک معاہدہ قانونی قرار دیدیا عمران خان اسمبلیاں توڑیں ہم الیکشن کیلیے تیار ہیں، وزیر داخلہ برطانیہ نے دنیا بھر کے درجن سے زائد کرپٹ سیاست دانوں پر پابندی لگادی بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر سینیٹر اعظم سواتی کو رہا کردیا گیا شہبازشریف ہتک عزت کیس؛ عمران خان کی حق دفاع ختم کرنے کیخلاف اپیل مسترد تازہ ترین سلائیڈ شوز انگلینڈ اور پاکستان کرکٹ ٹیموں کے اعزا زمیں عشائیہ پاک انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کا پریکٹس سیشن Showbiz News in Urdu Sports News in Urdu International News in Urdu Business News in Urdu Urdu Magazine Urdu Blogs The Express Tribune Express Entertainment صفحۂ اول تازہ ترین پاکستان انٹر نیشنل کھیل کرکٹ انٹرٹینمنٹ دلچسپ و عجیب سائنس و ٹیکنالوجی صحت بزنس بلاگ ویڈیوز express.pk خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ محفوظ ہیں۔ ایکسپریس کے بارے میں ضابطہ اخلاق ایکسپریس ٹریبیون ہم سے رابطہ کریں © 2022 EXPRESS NEWS All rights of publications are reserved by Express News. Reproduction without consent is not allowed.
وزیراعظم شہباز شریف کیلئے عالمی اعزاز، عالمی تنظیم سی او پی کی نائب صدارت مل گئی آرمی چیف کی جنرل سرفراز علی شہیداور بریگیڈئیر محمد خالد شہید کی نماز جنازہ میں شرکت، اہلخانہ سے ملاقات پنجاب ضمنی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت مکمل، ووٹوں کی گنتی شروع شاہ محمود قریشی کا ملتان کی فیکٹری میں ٹھپے لگائے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا صورتحال خراب کرنے کیلئے ٹی ایل پی کو استعمال کیا جارہا ہے، فواد کا الزام خوشی ہے ہمارے ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آرہے ہیں: عمران خان ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی ، غنڈوں کے ذریعے ووٹرز کو ہراساں کرنے کا منصوبہ ، ن لیگی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا گوری بھی بیٹے آریان خان سے ملنے جیل پہنچ گئیں اسلام آباد( سن نیوز)بالی ووڈ کے سُپر اسٹار شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری منشیات کیس میں گرفتار بیٹے آریان سے ملنے آرتھر روڈ جیل پہنچ گئیں۔اس سے قبل گزشتہ ہفتے آریان خان کی مبئی کروز ڈرگز کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے ایک دن بعد شاہ رخ خان نے اپنے بیٹے سے ممبئی جیل میں ملاقات کی تھی۔شاہ رخ خان کی جیل میں بیٹے سے ملاقات کے کچھ روز بعد ہی آج گوری بھی آرتھر روڈ جیل میں بیٹے سے ملنے پہنچی ہیں۔واضح رہے کہ ممبئی کروز شِپ کیس میں گرفتار بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی ضمانت کی درخواست پر ممبئی ہائی کورٹ میں 26 اکتوبر بروز منگل کو سماعت ہوگی۔ممبئی کی عدالت کی جانب سے آریان خان کی درخواستِ ضمانت چار بار مسترد کی گئی ہے اور اسی وجہ سے اب اُن کے وکیل نے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس وقت سب سے زیادہ مقبول خبریں تازہ ترین وزیراعظم شہباز شریف کیلئے عالمی اعزاز، عالمی تنظیم سی او پی کی نائب صدارت مل گئی آرمی چیف کی جنرل سرفراز علی شہیداور بریگیڈئیر محمد خالد شہید کی نماز جنازہ میں شرکت، اہلخانہ سے ملاقات پنجاب ضمنی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت مکمل، ووٹوں کی گنتی شروع شاہ محمود قریشی کا ملتان کی فیکٹری میں ٹھپے لگائے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا صورتحال خراب کرنے کیلئے ٹی ایل پی کو استعمال کیا جارہا ہے، فواد کا الزام خوشی ہے ہمارے ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آرہے ہیں: عمران خان ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی ، غنڈوں کے ذریعے ووٹرز کو ہراساں کرنے کا منصوبہ ، ن لیگی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
وی آئی پی کلچر کے خلاف آواز کے بجائے خود آگے آکر مثال بنانے والے بلاول بھٹو زرداری کی جماعت پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے پارٹی چیئرمین کے اصولوں کی دھجیاں اڑا دیں، جہاز کی وی آئی پی کلاس میں سفر کیلئے پاکستانی فیملی کی نشست کینسل کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں چترال سے واپسی پر پی آئی اے کےطیارے میںچیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی پی آئی اے کی اکانومی کلاس میں سفر کی تصویریں شئیر کرکے وی آئی پی کلچر کی مخالفت کی گئی لیکن اب پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنماءسینیٹ شیری رحمان کے لئے ایک پاکستانی فیملی کی نشست کو کینسل کردیا گیا اور انہیںو ی آئی پی کلاس میں سفر کرایا گیا۔اس حوالے سے کراچی میں فلاحی کاموں کے لئے سوشل میڈیا پر”فکس اٹ“ کے نام سے مہم شروع کرنے والے عالمگیر خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک آدمی کی کہانی شیئر کی ہے جس میں آدمی کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز وہ اسلام آباد ائر پورٹ پر پہنچے جہاں ہم نے سیرین ائر لائن کی پرواز ای آر 503 کے ذریعے جانا تھا اور ہم نے پہلے ہی ٹکٹیں حاصل کر لی تھیں، ہماری پرواز 4بجے روانہ ہونا تھی اور ہمیں پہلے سے حاصل کی گئی نشستوں2C،2D،2Eاور2Fکے بورڈنگ پاس بھی دے دئیے گئے جس کے بعد ہم ڈیپارچر لاونج میں چلے گئے،30منٹ کے بعد میرے بڑے بیٹے احمد کا نام پکارا گیا جب میں کاؤنٹر پر گیا تو مجھے بتایا گیا کہ ہمیں سیٹ 2ایف تبدیل کرنا ہوگی،میں نے انکار کردیا ، کچھ دیر کے بعد سپروائزر آگئی اور اس نے مجھے بتایا کہ سسٹم کی خرابی کے باعث آپ کو سیٹ 2سی دے دی گئی ، میں نے پوچھا کہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ ایک ہی سیریز کی نشستوں میں مسئلہ پیدا ہوجائے ،وہ خاتون چلی گئی اور اس کے بعد ایک اور خاتون بھی آگئی جس کے بعد وہی کہانی دہرائی گئی جب میں نے خاتون سے ثبوت مانگا تو اس نے کہا کہ ایک خاتون کے لئے کتنا مشکل کام ہوتا ہے اور اسے اپنی فیملی کی سپورٹ کرنا ہوتی ہے اس خاتون نے مجھ سے تعاون کرنے کو کہا ، میں نے خاتون سے کہا کہ مجھے اصل کہانی بتاؤ تو پھر اس نے مجھے بتایا کہ آپ کے بیٹےکی محمد کی سیٹ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحما ن کو دے دی گئی ہے،اس لئے آپ میرے ساتھ تعاون کریںورنہ میرے لئے مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔ خاتون کی منت و سماجت کے بعد میں نے محمد کا بورڈنگ پاس اس کے حوالے کردیا۔ شیئر کریں مزید پڑھیں The 2 Style of Peruvian Girls Your’ll Pick نومبر 26, 2022 Cougar Matchmaking Designed to Works Particularly super easy! نومبر 26, 2022 Find out the measures at the same time yet , bulk like songs from Bulgaria نومبر 26, 2022 Records and requirements of creating blended marriage ceremonies نومبر 26, 2022 You have Male – Really regarding Matchmaking is in the Email! نومبر 26, 2022 © 2022 - Urdu Official | All Rights Reserved تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کسی قسم کی اشاعت ممنوع ہے You cannot copy content of this page Javascript not detected. Javascript required for this site to function. Please enable it in your browser settings and refresh this page.
آج مسلمان دنیوی لذتوں میں اتنا ڈوب چکا ہے کہ اسے آخرت میں جواب دہی کا تصور یاد نہیں رہا۔ یاد رکھو! اللہ عزوجل کل بروزِ قیامت لمحے لمحے کا حساب لے گا۔ قبر کے سوالات و جوابات اور وختیاں یہ سب اللہ عزوجل کی طرف سے مقرر ہیں۔ مسلمان یہ سمجھتا ہے کہ اس دنیا میں جس طرح طبیعت چاہئے زندگی گزارو تو ایسا نہیں ہے زندگی خداوندِ قدوس کے فرمان کے مطابق اور نیکیوں میں گزارو گے تو قبر میں راحت نصیب ہوگی اور تکلیف سے نجات پائو گے۔ اس کتاب میں چند احادیث اور روایات کے ذریعہ وہ اعمال بتائے گئے ہیں جو قبر میں راحت اور نجات اُخروی کا ذریعہ ہیں۔ اللہ عزوجل قارئین اور جملہ مومنین اور راقم کی بخشش فرما کر آخرت کا سکون عطا فرمائے۔ آمین طالبِ دعائے مغفرت محمد شاکر نوریؔ خادمِ سُنی دعوتِ اسلامی ممبئی۔۳ حدیث شریف:۱۔ حضرت عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام تشریف لائے اور فرمایا کہ آج کی رات میں نے عجیب خواب دیکھا کہ ایک شخص کی روح قبض کرنے کو ملک الموت تشریف لائے لیکن اس کا ماں باپ کی اطاعت کرنا سامنے آگیا اور وہ بچ گیا اور ایک شخص پر عذاب چھا گیا لیکن اس کے وضو نے اسے بچا لیا، ایک شخص کو شیاطین نے گھیر لیا لیکن اللہ کے ذکر نے اسے بچا لیا، ایک شخص کو عذاب کے فرشتوں نے گھیر لیا لیکن اسے نماز نے بچا لیا، ایک شخص کو دیکھا کہ پیاس کی شدت سے زبان نکالے ہوئے تھا اور حوض پر پانی پینے جا تا تھامگر لوٹا دیا جاتا تھا کہ اتنے میں اس کے روزے آگئے اور اس کو سیراب کر دیا، ایک شخص کو دیکھا کہ انبیاء علیہم السلام حلقے بنائے بیٹھے تھے وہ ان کے پاس جانا چاہتا تھا لیکن دھتکار دیا جاتا تھا کہ اتنے میں اس کا غسلِ جنابت آیا اور اس کو میرے پاس بٹھا دیا۔ ایک شخص کو دیکھا اس کے ہر طرف تاریکی ہی تاریکی تھی تو اس کا حج و عمرہ آگیا اور اس کو منور کر دیا۔ ایک شخص کو دیکھا وہ مسلمان سے گفتگو کرنا چاہتا ہے لیکن کوئی اس کو منہ نہیں لگاتا تو صلہ رحمی آکر مومنین سے کہتی ہے کہ تم اس سے کلام کرو، ایک شخص کے جسم اور چہرے کی طرف آگ بڑھ رہی ہے وہ وہ اپنے ہاتھ سے بچا رہا ہے تو اس کا صدقہ آگیا اور اس کو بچا لیا۔ ایک شخص کو زبانیہ (خاص قسم کے فرشتے) نے چاروں طرف سے گھیر لیا لیکن اس کا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر آیا اور اسے بچا لیا اور رحمت کے فرشتوں کے حوالے کر دیا، ایک شخص کو دیکھا جو گھٹنوں کے بل بیٹھا ہے لیکن اس کے اور خدا کے درمیان حجاب ہے مگر اس کا حسنِ خلق آیا اور اسے بچا لیا اور خدا سے ملا دیا۔ ایک شخص کو صحیفہ بائیں طرف سے دیا گیا تو اس کا خدا سے ڈرنا آگیا اور اس کا صحیفہ دائیں ہاتھ میں دے دیا گیا۔ ایک شخص کا وزن ہلکا رہا مگر اس کا سخاوت کرنا آگیا اور نیکیوں کا وزن بڑھ گیا۔ ایک شخص جہنم کے کنارے پر کھڑا تھا لیکن اللہ سے ڈرنا آگیا اور وہ بچ گیا۔ ایک شخص جہنم میں گر گیا لیکن اس کے وہ آنسو آگئے جو اس نے خشیتِ الٰہی میں بہائے اور وہ بچ گیا۔ ایک شخص پُلصراط پر کھڑا تھا اور ٹہنی کی طرح لرز رہا تھا لیکن اس کا اللہ تعالیٰ کا حسنِ ظن آیا اور اسے بچا لیا اور وہ پُلصراط سے گزر گیا۔ ایک شخص جنت کے دروازے تک پہنچ گیا لیکن جنت کا دروازہ بند ہو گیا تو توحید کی شہادت آئی اور دروازہ کھل گیا اور وہ جنت میں داخل ہو گیا۔ کچھ لوگوں کے ہونٹ کاٹے جا رہے تھے،میں نے جبرئیل (علیہ السلام) سے دریافت کیا کہ کون ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ لوگوں کے درمیان چغل خوری کرنے والے ہیں۔ کچھ لوگوں کو ان کی زبانوں سے لٹکا دیا گیا تھا۔ میں نے جبرئیل (علیہ السلام) سے ان کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں پر بلا وجہ الزام گناہ لگانے والے ہیں۔ قرطبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث بہت ہی عظیم ہے اس میں ایسے مخصوص اعمال کا ذکر کیا گیا ہے جو خاص آفات سے محفوظ رکھیں گے۔ (طبرانی، ترمذی) میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو! غیب داں نبیﷺنے آخرت میں نجات دلانے والی چیزوں کا ذکر فرما کر ہم پر کتنا بڑا احسان فرمایا۔ یقینا سب سے زیادہ تکلیف آخرت کی تکلیف ہے۔ کاش ہم اپنی زبان، دل و جان سب کو اللہ عزوجل اور اس کے رسولﷺ کا اطاعت گزار بنا دیں تو جملہ دنیوی و اخروی آفات سے محفوظ رہیں گے۔ انشاء اللہ اللہ عزوجل ہم سب کو توفیق نصیب فرمائے۔ آمین حدیث:۲۔ حضرت مقدام بن معدی کرب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا شہید کو خدا کے یہاں چھ چیزیں ملیں گی (۱)خون کے پہلے ہی قطرہ میں اس کی مغفرت کر دی جائے گی اور اپنا ٹھکانہ جنت میں دیکھ لیتا ہے (۲)عذابِ قبر سے محفوظ ہو جاتا ہے (۳)فزعِ اکبر سے محفوظ ہو جاتا ہے (۴)اس کے سر پر وقار کا تاج رکھا جاتا ہے وہ تاج ایسا ہوتا ہے کہ اس کا ایک یاقوت دنیا و ما فیہا سے بہتر ہوتا ہے (۵)بہتر حور عین سے شادی ہوتی ہے (۶)ستر رشتہ داروں کے حق میں اس کی شفاعت قبول کی جاتی ہے۔ (ترمذی و ابنِ ماجہ) میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو! موت برحق ہے۔ موت سے کسی کو فرار نہیں۔ لیکن اللہ عزوجل کی راہ میں اگر موت واقع ہو جائے تو وہ خود تو جنتی ہو جائے گا ساتھ ہی ساتھ اس کی قربانی کی صدقہ میں اللہ عزوجل اس کے ستر رشتہ داروں کو بھی نجات عطا فرمائے گا۔ شہید کا جب یہ حال ہے تو پیارے آقاﷺکا کیا حال ہوگا۔ (سبحان اللہ) حدیث:۳۔ حضرت سمّان بن صرد اور خالد بن عرطفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے مروی ہے کہ ان دونوں نے کہا کہ رسول اللہﷺنے فرمایا جو پیٹ کی بیماری میں مرا جنت میں داخل ہوگا۔ (ترمذی، بیہقی، ابن ماجہ) حدیث:۴۔ حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک شخص سے کہا کیا میں تم کو ایک حدیث کا تحفہ دوں جس سے تم خوش ہو جائو؟ اس نے کہا کیوں نہیں۔ آپ نے فرمایا سورۂ مُلک خود بھی پڑھو اور اپنے بیوی بچوں اور گھر میں رہنے والے بچوں نیز پڑوسیوں کو بھی سکھائو کیوں کہ یہ نجات دلانے والی ہے اور رب سے مخاصمہ کرکے نجات دلائے گی۔ حدیث:۵۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سورۂ ملک مانعہ ہے یعنی عذابِ الٰہی کو روکتی ہے۔ جب عذابِ قبر سرکی جانب سے آتا ہے تو اسے روک دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کے پاس نہ آ کیوں کہ اس نے سورۂ ملک یاد کی ہے۔ جب عذاب پیروں کی طرف سے آتا ہے تو کہتی ہے کہ اے عذاب تو لوٹ جا کیوں کہ یہ مجھ کو ان پیروں پر کھڑے ہو کر پڑھتا تھا۔ (شرح الصدور) حدیث:۶۔ حضرت خالد بن معدان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ الٓمٓ تنزیل قبر میں قبر والے کی طرف سے جھگڑا کرے گی کہ اے اللہ! اگر میں تیری کتاب سے ہوں تو اس کے بارے میں میری شفاعت قبول فرما اور اگر میں تیری کتاب سے نہیں تو کتاب سے مجھے مٹا دے اور وہ پرند کی مانند ہو کر اپنے اوپر اس پر چھالے گی۔ (دارمی) روایت روض الریاحین میں بعض یمنی صالحین سے مروی ہے کہ وہ ایک مردہ کو دفن کر کے واپس ہونے لگے تو انہوں نے قبر میں مارنے کوٹنے کی آواز سُنی پھر قبر سے ایک کالا کتا نمودار ہوا، شیخ نے کہا تیری خرابی ہو توں کون ہے؟ اس نے کہا میں میت کا عمل ہوں۔ شیخ نے کہا کیا تیری پٹائی ہو رہی تھی یا اس مردے کی؟اس نے کہا سورۂ یٰسین اور دوسری سورتیں اس کے پاس تھیں وہ میرے اور اس کے درمیان حائل ہو گئیں اور مجھ کو مار بھگایا۔ اے سرکارِ مدینہﷺکے پیارے دیوانو! قبر کی تاریک وادی میں کوئی کام نہ آئے گا۔ قبر کی تاریک وادی میں صرف نیک عمل کام آئے گا۔ اگر دنیا میں زبان کو اللہ عزوجل کے ذکر اور رحمتِ عالمﷺپر دورد شریف پڑھنے میں مصروف رکھے تو قبر میں راحت ہی راحت نصیب ہوگی۔ انشاء اللہ سورۂ یٰسین اور دیگر سورتوں کو بھی یاد کریں۔ توبہ و استغفار کریں اور آخرت کی سامان کی تیاری میں لگ جائیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطافرمائے۔ آمین حدیث:۷۔ حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس نے جمعہ کے دن مغرب کے بعد دو رکعت نماز پڑھی اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ اور اذا زلزلت الارض پندرہ مرتبہ پڑھا تو اللہ تعالیٰ اس پر سکرات اور عذابِ قبر آسان فرمائے گا اور قیامت کے روز وہ بہ آسانی پُل صراط پر سے گزر جائے گا۔ (اصبہانی) حدیث:۸۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا جمعہ کے روز مرنے والا عذابِ قبر سے محفوظ رہے گا۔ حدیث:۹۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رمضان المبارک میں عذابِ قبر مردوں پر نہیں ہوتا۔ (بیہقی) حدیث:۱۰۔ حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا جس نے اپنے والدین کی وفات کے بعد ان کی طرف سے حج کیا تو اللہ تعالیٰ اسے جہنم کی آگ سے آزاد کر دے گا اور جن کی طرف سے حج کیا گیا ہے ان کو پورا اجر ملے گا۔ نیز ارشاد فرمایا سب سے بہتر صلہ رحمی یہ ہے کہ اپنے مردہ رشتہ دار کی جانب سے حج کیا جائے۔ (بیہقی) رحمتِ عالمﷺکے شیدائیو! اللہ عزوجل استطاعت عطا فرمایا ہو تو ضرور حج ایصالِ ثواب کے لئے کرنا چاہئے۔ انشاء اللہ حج کرنے والے کو اور جس کو ثواب پہنچایا اس کو پروردگار عزوجل جہنم سے آزاد فرمادے گا۔ حدیث:۱۱۔ حضرت ثابت بنانی سے روایت ہے کہ جب آدمی قبر میں جاتا ہے تو اس کے اعمالِ صالحہ اس کو گھیر لیتے ہیں۔ پھر جب فرشتۂ عذاب آتا ہے تو اس کے اعمالِ صالحہ میں سے ایک عمل کہتا ہے کہ دور ہو اگر میں ہی تنہا ہوتا تو قریب نہ آسکتا تھا۔ اے رحمتِ عالمﷺنے دیوانو! سب سے اچھا ساتھی نیک عمل ہے جو مرنے کے بعد بھی ساتھ نہیں چھوڑتا، لہٰذا اپنی زندگی کے ایام کو قیمتی سمجھ کو اسے نیکیوں میں گزار دینا چاہئے تاکہ قبر میں راحت نصیب ہو۔ حدیث:۱۲۔ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب مومن کو قبر میں رکھا جاتا ہے تو مومن کے اعمالِ صالحہ اس کو گھیر لیتے ہیں۔ نماز، روزہ حج، جہاد، صدقہ۔ جب عذابِ کے فرشتے پیروں کی طرف سے آتے ہیں تو نماز کہتی ہے کہ پیچھے ہٹ کیوں کہ ان پیروں سے کھڑا ہو کر یہ خدا تعالیٰ کی عبادت کرتا تھا۔ تو عذاب سر کی جانب سے آتا ہے تو روزہ کہتا ہے دور رہو کہ یہ خدا کے لئے پیاسا رہا تو عذاب جسم کی طرف سے آتا ہے تو حج و جہاد آڑے آتے ہیں تو عذاب ہاتھوں کی جانب سے آتا ہے تو صدقہ حائل ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ ان ہاتھوں کو کیوں کر عذاب ہو سکتا ہے جو اللہ کی راہ میں رزق بانٹتے تھے پھر اس انسان کو مبارکباد دی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ تو زندگی اور موت دونوں ہی میں کامیاب رہا پھر فرشتے اس کے لئے جنتی بچھونا بچھاتے ہیں اور اس کی قبر کو حدِّ نگاہ وسیع کر دیا جاتا ہے اور قندیل قیامت تک کے لئے وہاں روشن کر دی جاتی ہے۔ شمعِ رسالت کے پروانو! نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، صدقہ، جہاد ان اعمال کے کرنے میں تکلیف تو ہوتی ہے لیکن آخرت کی راحت کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔ لہٰذا مذکورہ اعمال میں کوتاہی نہ کریں تاکہ آخرت میں عذاب سے نجات حاصل ہو۔ حدیث:۱۳۔ یزید بن ابی منصور سے روایت ہے کہ ایک شخص قرآن پڑھتا تھا جب اس کی موت کا وقت آیا تو رحمت کے فرشتے آئے کہ اس کی روح قبض کریں تو قرآن نکل آیا اور کہنے لگا اے مولیٰ! اس کا سینہ میری قیام گاہ تھا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا اس کو چھوڑ دو۔ سبحان اللہ! میرے پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! آج مسلمان دنیوی گندے کتابچہ، لٹریچر، ناول، فحش کتابیں، گانے کی کتابیں وغیرہ خریدتے ہیں اور اسے پڑھ کر وقت ضائع کرتے ہیں۔ خدارا اپنے آپ کو قرآن مقدس کے ساتھ روکے رکھو اور اس کویاد کرنے کی کوشش کرو تاکہ قرآنِ مقدس موت کے وقت رحمت کے فرشتوں کی آمد کا ذریعہ بن جائے۔ آمین حدیث:۱۴۔ بخاری ومسلم کی روایت ہے کہ جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے سب عمل منقطع ہو جاتے ہیں، سوائے تین اعمال ہے (۱)صدقۂ جاریہ (۲)علم نافع (۳)نیک اولاد جو والدین کے لئے دعا کرتی ہے۔ رحمتِ عالمﷺکے شیدائیو! اگر مرنے سے پہلے کوئی رفاہِ عام کے لئے کنواں کھدوایا یا کتابیں لکھیں یا کچھ شاگرد تیار کئے یا پھر نیک اولاد اپنے پیچھے چھوڑے تو ان سب کے عمل کا فائدہ مرنے والے ہو ضرور ملے گا۔ انشاء اللہ حدیث:۱۵۔ حضرت جریر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس نے اسلام میں کوئی اچھا طریقہ جاری کیا تو اس کا بدلہ اس کو بھی ملے گا اور جتنے لوگ اس پر عمل کریں گے اور ان کے اجر میں کچھ کمی نہ ہوگی اور جس نے کوئی بُرا طریقہ جاری کیا تو اس کو اس کی سزا ملے گی اورقیامت تک جتنے لوگ اس پر عمل کریں گے ان کی سزا بھی لے گی اور کسی کی سزا میں کمی نہ ہوگی۔ (مسلم شریف) میرے پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! گناہوں کے طریقے اور ماحول سے بچتے رہنا چاہئے جہاں تک ہو سکے اچھائیوں کے طریقے ایجاد کرنا چاہئے برائیوں سے اپن آپ کو بچائو گے انشاء اللہ جہنم سے بچ جائو گے، نیکیوں کی طرف توجہ دو گے جنت کے حقدار بن جائو گے۔ انشاء اللہ حدیث:۱۶۔ ابن سعد نے رجا بن حیٰوۃ سے روایت کی ہے کہ انہوں نے سلیمان بن عبد الملک سے کہا کہ اگر آپ قبر میں محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو کسی مردِ صالح کو خلیفہ بنائیں۔ حدیث:۱۷۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس نے اللہ کی کتاب سے ایک آیت پڑھی یا علم دین کا کوئی باب پڑھا تو اللہ تعالیٰ اس کا اجر قیامت تک بڑھائے گا۔ (ابن عساکر) پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! اللہ عزوجل کی کتاب قرآن مقدس سے کسی آیت کا پڑھنا یا علم دین کا حاصل کرنا قیامت تک اجر کے بڑھنے کا ذریعہ ہے۔ اس فضیلت سے قرآن آیت اور علم دین کی اہمیت سمجھ مین آتی ہے۔ لہٰذا علم دین حاصل کرنے میں اپنا وقت گزارنا چاہئے کہ یہ بے حد مفید ہے۔ اللہ عزوجل ہم سب کو توفیق نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلوٰہ و التسلیم حدیث:۱۸۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا چند چیزیں ہیں جن کا ثواب قبرمیں انسان کو پہنچتا ہے۔ علم، ولد صالح، کوئی کتاب، کوئی مسجد، مسافر خانہ، نہر، کنواں، کھجور وغیرہ کا درخت، صدقہ جاریہ، ان تمام اشیاء کا ثواب مرنے کے بعد بھی ملے گا۔ (ابن ماجہ) میرے پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! اگر اللہ عزوجل توفیق دے تو اس دنیا سے جانے سے پہلے مذکورہ کام کر لینا چاہئے تا کہ بعد مردن اس کا فائدہ ملتا رہے۔ حدیث:۱۹۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نیک بندے کا درجہ جنت میں بلندفرماتا ہے تو بندہ پوچھتا ہے کہ اے اللہ! یہ کس سبب سے ہے؟ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ تیری اولاد کے استغفار کے باعث ہے۔ (بخاری) رحمت عالمﷺکے شیدائیو!اپنی اولاد کو دینی ماحول سے وابستہ کریں گے تو وہ مرنے کے بعد ہمیں اپنی دعائوں میں یاد رکھیں گے اور بخشش کی دعا کریں گے۔ لہٰذا دینی ماحول سے وابستہ کرنے کی ضرور کوشش کریں تاکہ ان کی دعائوں سے اللہ عزوجل ہماری بخشش فرمائے۔ حدیث:۲۰۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا کہ مردے کا حال قبر میں ڈوبتے ہوئے انسان کے حال کی مانند ہے کہ وہ شدت سے انتظار کرتا ہے کہ کوئی رشتہ دار یا دوست اس کی مدد کوپہنچے اور جب کوئی اس کی مدد کو پہنچتا ہے تو اس کے نزدیک دنیا و ما فیہا سے بہتر ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ قبر والوں کو ان کے زندہ متعلقین کی طرف سے ہدیہ کیا ہوا ثواب پہاڑوں کی مانند عطا فرماتا ہے۔ زندوں کا ہدیہ مردوں کو استغفار ہے۔ (بیہقی) میرے پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! مذکورہ حدیث شریف سے آپ ایصال ثواب کا فائدہ سمجھ گئے ہوں گے۔ لہٰذا ضرور از ضرور اپنے مردوں کو پابندی سے ایصالِ ثواب کرتے رہیں تاکہ انہیں قبر میں فرحت اور سکون میسر ہو۔ روایت: ابن ابی دنیا نے ایک بزرگ سے روایت کی انہون نے کہا کہ ایک رات میں نے اپنے بھائی کو قبر میں دیکھا تو پوچھا اے بھائی! کیا ہم لوگوں کی دعا تم کو پہنچتی ے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں وہ نورانی لباس کی شکل میں آتی ہے جو ہم پہن لیتے ہیں۔ روایت: ابن ابی دنیا نے ابو قلابہ سے روایت کی کہ وہ فرماتے ہیں میں شام سے بصرہ آیا تو ایک خندق میں اترا، وضو کر کے دو رکعت نماز ادا کی پھر اپنا سر قبر پر رکھ کر سوگیا خواب میں دیکھتا ہوں کہ صاحب قبر مجھ سے کہہ رہا ہے کہ تم نے مجھ کو تکلیف پہنچائی ہم جانتے ہیں اور تم کو پتہ نہیں ہم عمل پر قادر نہیں۔ تم نے دو رکعت جو نماز پڑھی وہ دنیا و ما فیہا سے بہتر ہے پھر اس نے کہا کہ اہل دنیا کو اللہ تعالیٰ ہماری طرف سے جزائے خیر دے جب وہ ہم کو ایصالِ ثواب کرتے ہیں تو وہ ثواب نور کے پہاڑ کی مثل ہم ر داخل ہوتا ہے۔ روایت: حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں میں جمعہ کی رات ایک قبرستان میں داخل ہوا تو دیکھا کہ ایک نور چمک رہا ہے تو میں نے کہا ’’لا الٰہ الا اللہ‘‘ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قبرستان والوں کی مغفرت کر دی ہے۔ تو ایک غیبی آواز آتی ہے اے مالک بن دینار! یہ مومنوں کا تحفہ ہے اپنے مومن بھائیوں کے لئے۔ میں نے غیبی آواز کو خدا کو واسطہ دے کر پوچھا کہ یہ ثواب کس نے بھیجا ہے؟ تو آواز آئی ایک مومن بندہ اس قبرستان میں داخل ہوا اور اچھی طرح وضو کیا اور پھر دو رکعت نماز ادا کی اور اس کا ثواب اہلِ مقابر کے لئے بخش دیا تو اللہ تعالیٰ نے اس ثواب کی وجہ سے یہ روشنی اور نور ہم کو دیا۔ مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ پھر میں بھی ہر شب جمعہ کو ثواب ہدیہ کرنے لگا تو خواب میں حضور سرورِ کائنات فخر موجودات ا کی زیارت نصیب ہوئی تو آپ ا فرما رہے تھے اے مالک! جتنے نور تونے ہدیہ کئے ان کے بدلے اللہ تعالیٰ جل شانہٗ تیری مغفرت فرمادی اور تیرے لئے جنت میں قصر منیف بنا دیا۔ (شرح الصدور) حدیث:۲۱۔ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ ا میں اپنی ماں کی طرف سے صدقہ کرنا چاہتا ہوں کون سا صدقہ افضل رہے گا؟ آپ ا نے فرمایا پانی۔ چنانچہ انہوں نے ایک کنواں کھدوایا اور کہا کہ یہ امّ سعد کا ہے۔ (احمد) میرے پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! والدین کا حق ان کے انتقال کے بعد بھی ختم نہیں ہوتا۔ لہٰذا والدین کے انتقال کے بعد ان کے ایصال ثواب کے لئے جو کچھ ممکن ہو کرنا چاہئے۔ اللہ عزوجل ہم سب کو توفیق رفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ حدیث:۲۲۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہ ا نے فرمایا کہ صدقہ کرنے والے قبر کی گرمیوں سے محفوظ رہیں گے۔ (طبرانی) رحمت عالمﷺنے شیدائیو! صدقہ صرف بیماری کے وقت ہی نہ دیں بلکہ صدقہ آرام کی زندگی میںدینا ہے۔ یہ صدقہ قبر کی گرمی سے محفوظ رہنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یقینا قبر کی گرمی ناقابل برداشت ہوگی جیسا کہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ صدقہ دیتے رہیں تاکہ قبر میں ٹھنڈک اور راحت میسر ہوں۔ اللہ عزوجل توفیق دے۔ حدیث:۲۳۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا جب کوئی شخص صدقہ کرے تو اس کا ثواب اپنے والدین کو پہنچائے کیوں کہ اس طرح اس کے ثواب میں کچھ کمی نہ ہوگی۔ (طبرانی) میرے پیارے آقاﷺکے پیارے دیوانو! اپنے ہر نیک عمل کا ثواب اپنے والدین کی خدمت میں نذر کریں یہاں تک کہ کوئی چیز صدقہ کریں تو اس کا ثواب بھی اپنے والدین کا پہنچائیں۔ انشاء اللہ صدقہ کرنے والے کے ثواب میں کچھ کمی کئے بغیر میرا کریم اس کے والدین کو ثواب عطا فرمائے گا۔ حدیث:۲۴۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ا کو فرماتے ہوئے سنا جب کوئی شخص میت کو ایصالِ ثواب کرتا ہے تو جبرئیل علیہ السلام اسے نور کے طباق میں رکھ کر قبر کے کنارے کھڑے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں اے قبر والے! یہ ہدیہ تیرے گھر والوں نے بھیجا ہے قبول کر۔ یہ سن کر وہ خوش ہوتاہے اور اس کے پڑوسی اپنی محرومی پر غمگین ہوتے ہیں۔ (طبرانی اوسط) رحمتِ عالمﷺکے شیدائیو! اپنے والدین، رشتہ دار، عزواقارب اور مومنین کے ایصال ثواب کے لئے کچھ نہ کچھ نیک عمل کرنا چاہئے اس کا فائدہ ضرور از ضرور مرنے والے کو پہنچتا ہے، صرف پندرہویں شعبان کو ہی ایصالِ ثواب کا اہتمام کرنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ کوشش کرنا چاہئے تاکہ قبر میں میت کو راحت نصیب ہو۔ آج ہم سب میت کو یاد رکھیں گے تو انشاء اللہ ہمارے انتقال کے بعد لوگ ہمارے لئے بھی بخشش کی دعا کریں گے۔ روایت: یسار بن غالب فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات حضرت رابعہ بصریہ رحمۃ اللہ علیہا کو دیکھا میں ان کے لئے بہت دعا کرتا تھا انہوں نے مجھ سے کہا کہ اے یسار! تمہارے بھیجے ہوئے ہدئے مجھ کو نورانی طباقوں میں ریشمی رومالوں سے ڈھک کر پیش کئے جاتے ہیں۔ حدیث:۲۵۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اعظم ا نے فرمایا کہ میری امت قبر میں گناہ سمیت داخل ہوگی اور جب وہ نکلے گی تو وہ بے گناہ ہوگی کیوں کہ وہ مومنین کی دعائوں سے بخش دی جاتی ہے۔ (طبرانی) میرے پیارے آقا ا کے پیارے دیوانو! اگر کسی مومن کی بخشش کی دعا کی جائے تو اللہ عزوجل اس کی دعا سے مومن کی مغفرت فرما دیتا ہے بتائو اگر تمہاری زبان کے چلا دینے سے کسی مومن کی نجات ہو جائے تو تمہیں کیا حرج ہے۔ لہٰذا ضرور جملہ مومنین کے لئے بخشش کی دعا کرنی چاہئے۔ اللہ عزوجل مومنین کی اور ہم سب کی مغفرت فرمائے۔ آمین۔ حدیث:۲۶۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ ا! میری ماں اچانک مر گئی میرا خیال ہے اگر بولتیں تو صدقہ کا حکم دیتیں۔ تو کیا اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کو اس کا اجر ملے گا؟ تو حضور ا نے فرمایا ہاں۔ (شیخین) حضور رحمتِ عالمﷺنے شیدائیو! جس کام کے کرنے کا حضور ا نے حکم دیا ہے اس میں یقینا فائدہ ہی فائدہ ہے۔ مذکورہ حدیث شریف سے ثابت ہوا۔ لہٰذا اپنے والدین کے لئے ان کے انتقال کے بعد کارِ خیر کرنے رہنا چاہئے۔ حدیث:۲۷۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی والدہ ان کی غیر موجوگی میں وفات پاگئیں، جب وہ آئے تو حضور ا کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا کافی ہے؟ حضور ا نے فرمایا ہاں تو انہوں نے حضور ا کو گواہ بناتے ہوئے کہا کہ میرا یہ باغ میری ماں کی طرف سے صدقہ ہے۔ (بخاری شریف) سبحان اللہ! کتنے خوش نصیب تھے وہ صحابہ جن کے دلوں میں ماں کی راحت و سکون کا خیال موجود تھا کہ بعد از مرگ ماں کے لئے باغ صدقہ کر کے مان کو ان کی قبر میں راحت پہنچانا یہ صحابۂ کرام کا معمول تھا۔ جو اپنی والدہ کو بعد از انتقال آرام پہنچانا چاہتا ہے بھلا وہ عالم حیات میں کتنی راحت پہنچاتا ہوگا۔ اللہ عزوجل ہم سب کو بھی اپنے والدین کو راحت پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین تمت بالخیر Share this: Twitter More Facebook Like this: Like Loading... Home, ہوم، احادیث مبارکہ، اسلامی مضامین، اصلاح احوال، عذاب قبر اس تحریر کا آر ایس ایس فیس بک ٹویٹر گوگل بز ٹیکنوراٹی ڈگ ڈیلیشیئس ٹیگز:- نماز , حضرت ابنِ عباس , ملک الموت , یسار بن غالب , رمضان المبارک , حضرت انس , حضرت خالد بن معدان , جنتی , حضرت عقبہ بن عامر , طبرانی , حضور صلی اللہ علیہ وسلم , سورۂ مُلک , حضورﷺ , حضرت سعد , سنن ترمذی , ترمذی , شرح الصدور , سیدہ عائشہ صدیقہ , حضرت مالک بن دینار , آخرت , ابن ماجہ , روض الریاحین , قیامت , مولانا محمد شاکر علی نوری , سنن دارمی , حضرت عائشہ , سورۂ یٰسین , حدیث شریف , بیہقی , قبر , اصبہانی , شہید , حضرت عبد الرحمن بن سمرہ , حضرت ابن مسعود , حضرت ابنِ عمر , حضرت مقدام بن معدی کرب , جامع ترمذی , حضرت ثابت بنانی , جمعہ , حدیث , حضرت سمّان بن صرد , سنن ابن ماجہ , اعمالِ صالحہ , عذابِ قبر , خالد بن عرطفہ , مسلمان , حضرت کعب , ایصالِ ثواب اپنا تبصرہ یہاں تحریر کریں نام (درکار) انگریزی اردو ای - میل (شائع نہیں کیا جائیگا) (درکار) ویب سائٹ/بلاگ کا پتہ Δ آڈیو و کتب فقہ و فتاوى قرآنیات كتب عقائد مرد و زن نعتیں کتب ماہ و سال کتب معمولات اہلسنت کتب حدیث کتب خطبات کتب سیرت النبی اہلسنت انگلش اوراد و وظائف آڈیو درس و بیان اخلاق و آداب اردو ادب اسلامی تعلیمات تفسیر القرآن تلاوت و حمد تاریخ درسی کتب رد باطلہ رسائل فتاوی رضویہ رسائل و جرائد سیرت و سوانح عربی انگریزی اردو Urdu Mehfil Urdu Mehfil Blog Stats 1,848,276 hits زیادہ پڑھی جانے والی كُلُّ نَفۡسٍ ذَآٮِٕقَةُ الۡمَوۡتِ‌ؕ وَاِنَّمَا تُوَفَّوۡنَ اُجُوۡرَكُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ‌ؕ فَمَنۡ زُحۡزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدۡخِلَ الۡجَـنَّةَ فَقَدۡ فَازَ ‌ؕ وَمَا الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ‏ - سورۃ نمبر 3 آل عمران - آیت نمبر 185 سورۂ نساء کا تعارف شرح معانی الآثار مترجم طحاوی شریف تفسیر مصباحین ترجمہ و شرح تفسیر جلالین Tafseer e Misbaheen Urdu Tarjma O Sharah Tafseer e Jalalain صحابہ ء کرام رضی اللہ عنہم کا دین کی خاطر قربانی کا جذبہ مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِكُمۡ وَلٰـكِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّبِيّٖنَ ؕ وَكَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَىۡءٍ عَلِيۡمًا۞- سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 40 لَقَدۡ كَانَ لَكُمۡ فِىۡ رَسُوۡلِ اللّٰهِ اُسۡوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنۡ كَانَ يَرۡجُوا اللّٰهَ وَالۡيَوۡمَ الۡاٰخِرَ وَذَكَرَ اللّٰهَ كَثِيۡرًا ۞- سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 21 اثر حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ترک رفع الیدین اور امام بخاری و ابن حمد بن حنبل کے اعتراضات کا جواب تدبر قرآن مکمل آڈیو مفسر : مفتی محمد اکمل مدنی قُلۡنَا يٰنَارُ كُوۡنِىۡ بَرۡدًا وَّسَلٰمًا عَلٰٓى اِبۡرٰهِيۡمَۙ‏ ۞- سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 69 Archives Archives Select Month November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 July 2022 June 2022 May 2022 April 2022 March 2022 February 2022 January 2022 December 2021 November 2021 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 August 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 September 2019 August 2019 July 2019 June 2019 May 2019 April 2019 March 2019 February 2019 January 2019 December 2018 November 2018 October 2018 September 2018 August 2018 July 2018 April 2014 August 2009 June 2009 May 2009 April 2009 March 2009 November 2008 July 2008 April 2008 March 2008 February 2008 January 2008 December 2007 November 2007 October 2007 September 2007 August 2007 July 2007 May 2007 April 2007 March 2007 February 2007 January 2007 December 2006 November 2006 October 2006
یعنی کہ وہی بات ہوئی جس کا مجھے خدشہ تھا۔ پہلے تو آپ اقبال کے اس مقولے پر مضبوطی سے قائم تھے کہ ’’دل‘‘ اور ’’دماغ‘‘ میں کدورت کے امکان کے بارے میں سوچنا ہی غلط ہے۔ دل تو ایک بچہ ہے جو کھلونوں کی دکان میں سجا ہوا ہر کھلونا اُچک کر بھاگنا چاہتا ہے، لیکن دماغ اس کے ساتھ کھڑے اس باپ کی طرح ہے جو اسے سختی سے روک ٹوک نہ کرتے ہوئے بھی اپنی ’پاسبانی‘ کا فرض نبھاتا ہے اور پیار سے اس کی خواہشات کا رُخ دوسری طرف موڑ دیتا ہے۔ اقبال بھی دل پرسخت قدغن کےقائل نہیں تھے۔ ’’لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے ‘‘ کہہ کر انہوں نے ایک دروازہ بند کرنے کے بعد ایک کھڑکی کھلی چھوڑ دی تھی۔ آپ کے مکتوب میں دل اور دماغ کو کھشتری اور برہمن کی پدوی دی گئی ہے۔ ہندو نظام ِ زیست میں ’برہمن‘ اور ’کھشتری‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ’دل‘ اور ’دماغ‘ کے مابین ان کے فرائض کی تقسیم کچھ اس طرح کرنا چاہتے ہیں کہ کھشتری (یعنی دل) کا فرض چونکہ تلوار اٹھانا ہے اس لیے وہ تو ہمہ وقت ـ تلوار اٹھانے کے لیے تیار رہتا ہے، لیکن اس کی غرض و غائت کو دلیل سے ثابت کرنے کے لیے برہمن (یعنی دماغ) پر چھوڑ دینا ہے، اس لیےان کے مابین تضاد اگر پیدا ہو بھی جائے تو برہمن کا فرمان افضل ہے۔ آپ نے تو مجھے چانکیہ چانکیہ اور”دی پرِنس” کےخالق نکولو میکاولی کے پولیٹیکل فلسفہ کی تعلیمات سے یکسر غیر آگاہ ہی سمجھ لیا۔ لیکن یہاں ہم ایک ملک یا قوم کی بات نہیں کر رہے ہیں کہ ان دو ہندوی اور اطالوی بزرگوں کو گواہوں کے کٹہڑے میں لا کر کھڑا کر دیا جائے۔ یہاں تو انسانی جسم کا بکھیڑا کھول کر بیٹھے ہوئے ہیں ہم دونوں ! تو ، چلیں، انسانی جسم کی بات کریں پاکستان کی بہترین سوشل میڈیا سائٹ: فیس لور www.facelore.com سیل سے بات کا آغاز کرتے ہیں۔ اسے اردو میں خلیہ کہا جاتا ہے۔ ہر خلیہ لحمی تاگوں پر مشتمل ہوتا ہے، جنہیں کروموسومز کہا جاتا ہے۔ بالکل جیسے درخت کی شاخیں ہوں اور جس طرح درخت کی شاخوں سے پھل لٹک رہے ہوتے ہیں اس طرح کروموسومز کی شاخوں سے جینز لٹکتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ہر زندہ شے، درخت،پرندے، حیوان اور انسان ان جینز کو اپنی آنے والی نسلوں کو منتقل کرتا ہے۔ حیاتیات کے عالموں کے مطابق پہلے جس طرح مادہ کی کائنات میں پہلے صرف ’پارٹیکلز‘ تھے، اسی طرح ’’زندگی‘‘ کی کائنات سے پہلے صرف پرکاریوٹس تھے ، جن کا کوئی مرکزہ نہیںتھا۔ تب خوراک کے حوالے سے ایک نیا مرکزہ پیدا ہوا جسے ڈی این اے D.N.A. کہا گیا۔ اب اگر خلیہ کو ایک آزاد اکائی یعنی ذی روح متصور کر لیا جائے تو اس میں ڈی این اے کو ’’دماغ‘‘ کی حیثیت حاصل ہے جب کہ “مائکو کانڈریا” یعنی پمپنگ سسٹم (دل اور پھیپھڑے وغیرہ) اور Cilia جو ایک چوکیدار کی طرح ہے، اس دماغ کی ہدایات پر چلتے ہیں۔ گویا ایک ہی خلیہ میں برہمن (حکم صادر فرمانے والا)، کشتری (اپنی طاقت یعنی ’’باہو بل‘‘ یا بازو کی قوت) سے اس حکم کو بجا لانے والا اور شودر (یعنی نیچ کام کرنے والے اعضا، ہاتھ ، پائوں، فضلہ خارج کرنے کے سوراخ اور دوسرے ) سب اکٹھے رہتے ہیں۔ گویا برہمن مہاراج (دماغ) اپنی معطر تنہائی کے اونچے مندر میں براجمان ہے اور چونکہ یہ شودر سے کوئی براہ راست تعلق نہیں رکھنا چاہتا ، اس لئے وہ دل یعنی کشتری کی وساطت سے اپنے احکام اُن شودروں یعنی ہاتھ پائونں وغیرہ تک پہنچاتا ہے۔ لیجیے، اب معاملہ طے ہو گیا۔ حالیہ صورتِ حال میں دل اور دماغ شاید ہم دونوں میں ہی موجود ہیں۔ اردو شاعری میں ، خصوصی طور پر صنف ِ نظم میں ، یہ خاکسار، جنیئو پہنے ہوئے اور ُمنڈے ہوئے سر پر ایک لمبی چوٹی رکھے ہوئے، وہ برہمن ہے جس کا نام’’ دماغ ‘‘ہے۔ اور آپ (اگر برا نہ مانیں تو) وہ کھشتری ہیں، جو نظم کے نام کی ساکھ بچانے کے لیے روایتی شاعری کے خلاف عموما ً اور صنف ِ غزل کے خلاف خصوصاً تلوار اٹھائے ہوئے مرنے مارنے کو تیار رہتا ہے۔ آپ کا اسم ِ خاص ’’دل‘‘ ہے۔ Advertisements جاری ہے Related پاکستان کی بہترین سوشل میڈیا سائٹ: فیس لور www.facelore.com ستیہ پال آنند شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں Post navigation برصغیر کا خواجہ طوسی: علامہ تفضل حسین کشمیری۔۔۔حمزہ ابراہیم عجلت پسند(قسط7)۔۔۔محمد اقبال دیوان Leave a Reply Cancel reply یہ بھی پڑھیں کہروڑ پکّا کی نیلماں۔۔۔۔محمد اقبال دیوان/قسط5 جنت دوزخ ۔۔(فکشن) ۔۔قسط 1 فرخ سہیل گوئندی اور اُن کا منفرد سفر نامہ‘‘میں ہوں جہاں گرد’’/حصّہ دوم/تبصرہ:ڈاکٹر اے بی اشرف آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن EduBirdie Promo Code EduBirdie Discount Code EssayPro promo code samedayessay promo code Mukaalma Tv https://www.youtube.com/watch?v=acYEjmBW65Y پرانی تحاریر پرانی تحاریر Select Month November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 July 2022 June 2022 May 2022 April 2022 March 2022 February 2022 January 2022 December 2021 November 2021 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 August 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 September 2019 August 2019 July 2019 June 2019 May 2019 April 2019 March 2019 February 2019 January 2019 December 2018 November 2018 October 2018 September 2018 August 2018 July 2018 June 2018 May 2018 April 2018 March 2018 February 2018 January 2018 December 2017 November 2017 October 2017 September 2017 August 2017 July 2017 June 2017 May 2017 April 2017 March 2017 February 2017 January 2017 December 2016 November 2016 October 2016 September 2016 Travel اہم روابط DONATE پالیسی تعارف رابطہ مکالمہ ٹیم تازہ تحاریر عمران خان کو پرویز الٰہی اسمبلی مدت پوری کرنیکا مشورہ دیں گے، ملاقات 24 گھنٹوں میں متوقع انڈونیشیا (3) ۔ ابتدائی برس/وہارا امبار غیر ضروری پردے پہ وارث شاہ کی تنقید ۔-6/کاشف حسین سندھو پاکستان کیوں ٹوٹا/جمیل آصف سفرنامہ بہاولپور(2)سنٹرل لائبریری بہاولپور اور بہاولپور میوزیم-محمد احمد پالیسی ”مکالمہ“ پر شائع شدہ تمام تحاریر اور تصاویر ”مکالمہ“ کی ملکیت ہیں۔ مصنف کے علاوہ کسی بھی فرد یا ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ”مکالمہ“ پر شائع یا نشر شدہ مواد کو ادارے کی پیشگی اجازت اور مکالمہ کے حوالے کے بغیر استعمال کر سکے۔ ادارہ ”مکالمہ“ ایسی کسی صورت میں متعلقہ فرد، افراد یا ادارے کے خلاف کسی بھی ملک میں اسکے قانون کے تحت چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔ ایڈیٹر ”مکالمہ“ یا اسکا مقرر کردہ کوئی فرد یہ استحقاق استعمال کر سکے گا۔ ادارہ ”مکالمہ“۔۔۔ مزید معلومات
پنجاب حکومت تبدیل کرنے کا لائحہ عمل بنالیا، نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کرے گی: احسن اقبال شہید ارشد شریف قتل کیس میں اہم پیش رفت ، لیپ ٹاپ مل گیا عمران خان نے چین کے صدر کا راستہ لانگ مارچ کے ذریعے روکا: فضل الرحمان عمران خان کے کہنے پر ملک بھر سے صرف 16 ہزار افراد آئے، 26 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں:رانا ثنا 7 ماہ پہلے عمران خان سے حکومت واپس لی گئی، ادارے کی قیادت تبدیل ہوگئی، اب جو غلطیاں کی ہیں ان کا مداوا کریں: فواد اعظم سواتی کا اعلیٰ عسکری قیادت کیخلاف سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز بیان اپنی فوج پر فخر ہے، نیوٹرل رہنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے، مذاکرات کے دروازے کھول رہے ہیں: شیخ رشید وزیر اعظم شہبازشریف کی ای سی او ٹریڈ بینک کے صدر سے ملاقات وزیر اعظم کی ترک کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی پیشکش برطانیہ نے سعودی عرب کے ٹی وی اشتہارات پر پابندی عائد کر دی متفرق خبریں بین الاقوامی 06:52 PM, 29 Aug, 2018 شیئر کریں ! کیپشن: image by facebook لندن : برطانوی حکومت نے سعودی عرب کے ٹی وی اشتہارات پر پابندی عائد کر دی ہے ، اشتہارات کو سیاسی اشتہار بازی کے قوائد و ضوابد کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی حکو مت نے سعودی عرب کے ٹی وی اشہارات پر پابندی عائد کر دی ہے ، اشتہارات کو سیاسی اشتہار بازی کے قوائد و ضوابد کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے ۔ انگلینڈ کے ایک نجی نشریاتی ادارے سکائی نے سعودی عرب کے ویژن 2030 نامی اصلاحی ایجنڈے کا اشتہار نشر کیا تھا جس میں خواتین کو ڈرائیونگ کرتے اور بادشاہت میں سینما کا افتتاح جیسے مناظر دکھائے گئے تھے ۔ انگلینڈ کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان پہنچ گئی تاہم آف کام نے کہا ہے کہ سعودی اصلاحی ایجنڈے کے اجاگر کیے جانے کا برطانوی سعودی تعلقات سے تعلق بنانا اس معاملے کی عوامی رائے عامہ کی اہمیت سے روگردانی کرنے کے مترادف ہے۔ لیکن آف کام نے سکائی پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا ہے البتہ یہ نشریاتی ادارہ اس اشتہار کو دوبارہ نشر نہیں کرسکتا ہے ، یہ اشتہار رواں برس مارچ میں نشر کیا گیا تھا جب سعودی ولی عہد شہزادہ محم بن سلیمان نے برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔
دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) قطری وزیراعظم کی دہشت گردی کے مالی معاون النعیمی کے بیٹے کی شادی میں شرکت کا انکشاف ہوا ہے،عرب ٹی وی کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم بن حمد بن جاسم آل ثانی نے وائٹ ہاؤس میں 10 اپریل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں یہ کہا تھا کہ دوحہ دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ (جاری ہے) اس سے اگلے ہی روز یعنی 11 اپریل کو قطری وزیراعظم عبداللہ آل ثانی اور دوسرے اعلیٰ حکومتی عہدے داروں نے دہشت گردی کے معروف مالی معاون عبدالرحمان النعیمی کے بیٹے کی شادی میں شرکت کی تھی۔ النعیمی کا نام دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والے افراد کی قطری اور بین الاقوامی سطح پر جاری کردہ فہرستوں میں شامل ہے۔ان کی قطری وزیراعظم اور دوسرے عہدے داروں کے ساتھ ایک تصویر منظرعام پر آئی ہے۔یہ قطری فوٹو گرافر ابراہیم حمد المفتاح نے بنائی تھی اور اس کو ہفتے کے روز انسٹاگرام پر اپنے اکاؤنٹ پر شرسر کیا تھا۔ Facebook Twitter Google + Share on Whatsapp متعلقہ عنوان : وزیراعظمشادی اہم خبریں قومی خبریں بین الاقوامی خبریں کھیل شوبز مقامی خبریں عجیب و غریب بزنس کشمیر موسم تعلیم زراعت مزید بین الاقوامی خبریں اماراتی حکومت کا پٹرول اور ڈیزل سستا کرنے کا اعلان روس سے تیل کی خریداری، پاکستان کو امریکا کا گرین سگنل مل گیا مسجد الحرام؛ زائرین کو عمرے کی تاریخ اور وقت کی پابندی کی ہدایت چین میں کورونا پابندیاں، مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، متعدد مظاہرین گرفتار بھارت ،ایمیزون نے کھانے کی ترسیل کے بعد ہول سیل کی تقسیم کا کام بھی بند کرنے کا اعلان کر دیا ابوظہبی کے پانچ ائیر پورٹس سے رواں سال آنے جانے والے مسافروں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ کویت میں ایک اور شعبے سے غیرملکیوں کی ملازمتیں ختم امریکی صدرکا ممکنہ ملک گیر ریلوے ہڑتال روکنے کے لئے کانگرس سے اقدامات کا مطابلہ فلسطین کا مسئلہ مشرق وسطیٰ کا بنیادی مسئلہ ہے، چینی صدر بھارت، شوہر کا قتل کرکے لاش کے 10ٹکڑے فریج میں رکھنے والی بیوی، بیٹا گرفتار ای سگریٹ آپ کو دانتوں سے محروم کر سکتی ہے،محققین کیموتھراپی دوا سے بھرے نینو ذرات سے سرطان زدہ چوہوں کا کینسر کم ہوگیا About Us | Contact Us | Advertisment ABOUT US Contact Us Disclaimer Privacy Policy Advertisment Our Network PakistanPoint English News Arabic News Who We Are About Us Contact Us Send Your Content RSS Feed News Widget Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News © 1997-2022, UrduPoint Network All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.
انصاف (fairness) کو سمجھنے میں وقت لگتا ہے۔ اخلاقیات کی روایتی سٹڈی اس میں زیادہ مدد نہیں کرتی۔ روایتی خیالات میں انسان خودغرض ہے اور انصاف ایک قسم کی روشن خیال خودغرضی ہے۔ اس میں مقبول تھیوری ٹریورز کی رہی ہے جو جوابی ایثار (reciprocal altruism) کی ہے۔ ٹریورز کہتے ہیں کہ انصاف کے لئے جینیات کا ارتقا اس لئے ہوا کہ جن لوگوں کے جین انصاف پسندی کے تھے، وہ مقابلے کی دوڑ میں دوسروں سے آگے نکل گئے۔ اس طریقے سے سے کامیاب گروپ بن سکتے تھے کیونکہ یہ بہترین حکمتِ عملی ہے۔ اور انصاف پسندی کا اخلاقی جذبہ صرف اس لئے ہے کہ ادلے کے بدلے کی طرف مائل کرے۔ Advertisements ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اکیسویں صدی میں ارتقائی تھیورسٹ اس بات کو جان چکے ہیں کہ “جوابی ایثار” انسان کے علاوہ کسی اور نوع میں مشکل سے ہی ملتا ہے۔ اس کا مشہور دعویٰ ویمپائر چمگادڑ کا کیا جاتا تھا جو چوسا ہوا خون دوسری چمگادڑوں سے شئیر کرتی تھیں۔ اور ان سے جنہوں نے پہلے ایسا احسان ان کے ساتھ کیا ہو۔ لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ محض رشتہ داروں تک محدود تھا۔ (ایوولیوشن میں یہ kin selection تھی)۔ چمپینزی اور کاپوچن بندر میں ایسا کئے جانے کے کچھ لیکن بڑے مبہم شواہد ملتے ہیں۔ ادلے کے بدلے کے لئے صرف اعلیٰ سماجی ذہانت ہی کافی نہیں ہے۔ اس کے لئے گپ شپ، سزا اور اخلاقی کمیونیٹی کا بننا ضروری ہے۔ اور اس کے لئے زبان اور ہتھیار بھی درکار ہیں تا کہ bully کو ختم کیا جا سکے اور مشترک اخلاقی میٹرکس بن سکیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ادلے کے بدلے کی تھیوری ایک اور بات کی وضاحت میں ناکام رہتی ہے۔ لوگ گروہی سرگرمیوں میں ایک دوسرے سے تعاون کیوں کرتے ہیں؟ ایسا اس صورت میں تو کام کر سکتا ہے جہاں پر دو لوگ ہوں لیکن گروہوں کی صورت میں کسی کے مفاد میں نہیں کہ بدلہ وہ شخص خود لے۔ لیکن ہم ایسا کرتے ہیں۔ سزا دیتے ہیں۔ اور سزا دینا بڑے پیمانے پر تعاون کی ایک کلیدی وجہ ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس حوالے سے ایک مشہور تجربہ ارنسٹ فیر نے سویٹزرلینڈ میں کیا۔ بارہ راونڈ کی ایک گیم کھیلنی تھی۔ اس میں آپ اور آپ کے تین ساتھیوں کو ہر راونڈ میں بیس ٹوکن ملنے تھے۔ (ہر ٹوکن تقریباً بیس روپے کا تھا)۔ آپ کے پاس اتنخاب تھا کہ یا تو ٹوکن رکھ لیں یا پھر انہیں گروپ کے مشترک ڈبے میں جمع کروا دیں۔ اور ہر راونڈ کے آخر میں تجربہ کرنے والے اس مشترک ڈبے کو 1.6 سے ضرب دے کر گروپ میں تقسیم کر دیں گے۔ اگر ہر کوئی اپنے تمام ٹوکن ڈبے میں جمع کروا دے تو 80 سے بڑھ کر یہ 128 ہو جائیں گے اور ہر ایک کو 32 ٹوکن مل جائیں گے (جن کے عوض بعد میں اصل پیسے دئے جائیں گے)۔ گروپ کا مفاد اس میں ہے کہ ہر کوئی تمام ٹوکن ڈبے میں ڈال دے۔ لیکن ایک فرد کا مفاد اس میں ہے کہ وہ کچھ بھی نہ ڈالے۔ اگر باقی سب اپنے تمام ٹوکن ڈال دیں تو پھر ڈبے میں 60 ٹوکن ہوں گے جو ضرب کھا کر 96 ہو جائیں گے اور ہر ایک میں برابر تقسیم ہونے سے یہ 24 ٹوکن ہر کسی کو ملیں گے۔ ایسا کرنے والے شخص کے پاس اس راونڈ کے آخر میں کُل 44 ٹوکن ہو جائیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر شخص کو کمپیوٹر کے آگے بٹھایا گیا۔ کسی کو یہ معلوم نہیں تھا کہ گیم کھیلنے والے باقی لوگ کون ہیں۔ لیکن یہ پتا تھا کہ چاروں میں سے کس نے کتنا حصہ ڈبے میں ڈالا ہے۔ اور ہر راونڈ کے بعد فیر اور گاشٹر نے گروپ ممبران کو تبدیل کر دیتے تھے۔ ہر بار نئے پارٹنرز کے ساتھ کھیلنا تھا۔ اس صورت میں بھروسہ بنانے کا موقع نہیں تھا اور نہ ہی بدلہ لینے کا (یعنی کہ اپنا حصہ نہ دے کر)۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں پر “سخت منطقی” شخص کے لئے انتخاب واضح ہے۔ ہمیشہ حصہ صفر ڈالا جائے۔ لیکن شرکاء ایسا نہیں کرتے تھے۔ اوسطاً دس ٹوکن پہلے راونڈ میں ڈالے جاتے تھے۔ جس طرح گیم آگے بڑھتی رہی، لوگوں کو کچھ پارٹنرز کی خودغرضی بھگتنی پڑی اور یہ حصہ کم ہوتا گیا۔ چھٹے راونڈ تک یہ چھ ٹوکن تک رہ گیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسے تجربات میں نتائج ایسے ہی رہتے ہیں۔ یہاں پر کچھ سرپرائز نہیں تھی لیکن جس وجہ سے یہ سٹڈی شاندار ہے، وہ اس سے اگلا راونڈ ہے۔ چھٹے راونڈ میں تجربہ کرنے والوں نے ایک نیا اصول متعارف کروایا۔ آپ کو یہ علم ہو جائے گا کہ ہر پارٹنر نے کتنا حصہ ڈالا۔ اب آپ کے پاس ایک آپشن ہے۔ آپ دوسرے کھلاڑیوں کو “سزا” دے سکتے ہیں۔ اپنے ایک ٹوکن سے دستبردار ہو سکتے ہیں جس کے بدلے میں اس خاص شخص کو تین ٹوکن چھوڑ دینے پڑیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں پر بھی “سخت منطقی” شخص کے لئے انتخاب واضح ہے۔ کبھی بھی کسی کو سزا نہیں دینی چاہئے۔ سزا کی قیمت تو خود ہی دینی پڑے گی۔ اور جس کو سزا دی جا رہی ہے، اس کے ساتھ دوبارہ کھیلنا بھی نہیں کہ بدلا لینے سے آئندہ کا تعاون ملے یا اپنے سخت مزاج ہونے کی ساکھ سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر 84 فیصد لوگوں نے کم از کم ایک مرتبہ سزا دینے کا انتخاب کیا۔ اور اس سے بھی اہم نتیجہ یہ کہ سزا دینے کے بعد تعاون بہت بڑھ گیا۔ بارہویں راونڈ تک اوسط حصہ بڑھ کر پندرہ ٹوکن تک پہنچ چکا تھا۔ بڑے رویے کو سزا دینے سے اچھا رویہ بڑھتا ہے اور سب کو فائدہ دیتا ہے۔ اور جب سزا کا خوف ختم ہو جائے تو لوگ خودغرضی دکھاتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن ایسا کیوں کہ زیادہ تر کھلاڑیوں نے سزا دینے کے لئے قیمت ادا کرنے کا انتخاب کیا؟ ہمیں یہ بہت ناپسند ہے کہ لوگ صرف لیں جبکہ دیں کچھ بھی نہیں۔ ہم دھوکے بازوں اور موقع پرستوں سے کوئی ہمدردی نہیں رکھتے۔ ہم خوش ہوتے ہیں اگر ان کے ساتھ برا ہو اور ایسا ہونے میں اپنا حصہ بھی ڈالتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسا سمجھ لینا آسان ہے کہ مساوات کی اخلاقی قدر کی بنیاد “جوابی ایثار” پر ہے لیکن یہ درست نہیں۔ مساوات کی بنیاد کسی کے تسلط اور غلبے کے خاتمے کی قدر پر ہے۔ دھونس جمانے والے بدمعاش کو دھول چٹا دینے کا خوشگوار احساس ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب لوگ کسی چیز میں اکٹھا کام کرتے ہیں تو عام طور پر ان کی خواہش یہ رہتی ہے کہ سب سے زیادہ محنت کرنے والے کو اس میں سب سے زیادہ فائدہ ہو۔ جب لوگ پیسے یا انعام تقسیم کرتے ہیں تو سب میں برابر تقسیم کرنا صرف ایک خاص کیس ہے جب سب نے برابر حصہ ڈالا ہو۔ جب کچھ نے زیادہ حصہ ڈالا ہو، یا پھر خاص طور پر کچھ ایسے ممبران ہوں جن کا کوئی بھی حصہ نہیں ہو تو لوگ ایسا کبھی نہیں چاہتے کہ ہونے والا فائدہ برابر تقسیم ہو۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انصاف کی یہ قدر ہمارے اخلاقی غصے کی حمایت کرتی ہے جب کوئی ہمارے ساتھ فراڈ کرے اور اس کا تعلق صرف ہمارے اپنے ساتھ ہونے والے دھوکے سے نہیں۔ (جاری ہے) پاکستان کی بہترین سوشل میڈیا سائٹ: فیس لور www.facelore.com Related پاکستان کی بہترین سوشل میڈیا سائٹ: فیس لور www.facelore.com وہارا امباکر بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں Post navigation عید بازار۔۔فرزانہ افضل بی بی تیرا زم زم۔۔طیبہ ضیا چیمہ Leave a Reply Cancel reply یہ بھی پڑھیں پشتون حاجی ۔۔۔ عارف خٹک خواتین کے حقوق اورمعاشرتی رویے۔۔علینا ظفر یادیں ۔۔۔۔۔عارف خٹک پاکستانی کا کھتارسس /حُب الوطن ومخیّر۔۔اعظم معراج EduBirdie Promo Code EduBirdie Discount Code EssayPro promo code samedayessay promo code Mukaalma Tv https://www.youtube.com/watch?v=acYEjmBW65Y پرانی تحاریر پرانی تحاریر Select Month November 2022 October 2022 September 2022 August 2022 July 2022 June 2022 May 2022 April 2022 March 2022 February 2022 January 2022 December 2021 November 2021 October 2021 September 2021 August 2021 July 2021 June 2021 May 2021 April 2021 March 2021 February 2021 January 2021 December 2020 November 2020 October 2020 September 2020 August 2020 July 2020 June 2020 May 2020 April 2020 March 2020 February 2020 January 2020 December 2019 November 2019 October 2019 September 2019 August 2019 July 2019 June 2019 May 2019 April 2019 March 2019 February 2019 January 2019 December 2018 November 2018 October 2018 September 2018 August 2018 July 2018 June 2018 May 2018 April 2018 March 2018 February 2018 January 2018 December 2017 November 2017 October 2017 September 2017 August 2017 July 2017 June 2017 May 2017 April 2017 March 2017 February 2017 January 2017 December 2016 November 2016 October 2016 September 2016 Travel Tags:- اردو،, پاکستان،, مکالمہ،, وہاراامباکر، اہم روابط DONATE پالیسی تعارف رابطہ مکالمہ ٹیم تازہ تحاریر سفرِ بلوچستان/ مُولا، جھل مگسی و بولان(2،آخری حصّہ )–ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بُخاری میں تو چلی چین(قسط1) -سلمیٰ اعوان کُتے کے پیچھے دوڑ پڑیں گے /گل بخشالوی بلاول بھٹو نے عمران خان کے استعفوں کے اعلان کو ڈرامہ قرار دے دیا پاکستان میں فری گوگل ایپلی کیشنز کی سروسز برقرار رہیں گی: وزیر آئی ٹی پالیسی ”مکالمہ“ پر شائع شدہ تمام تحاریر اور تصاویر ”مکالمہ“ کی ملکیت ہیں۔ مصنف کے علاوہ کسی بھی فرد یا ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ”مکالمہ“ پر شائع یا نشر شدہ مواد کو ادارے کی پیشگی اجازت اور مکالمہ کے حوالے کے بغیر استعمال کر سکے۔ ادارہ ”مکالمہ“ ایسی کسی صورت میں متعلقہ فرد، افراد یا ادارے کے خلاف کسی بھی ملک میں اسکے قانون کے تحت چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔ ایڈیٹر ”مکالمہ“ یا اسکا مقرر کردہ کوئی فرد یہ استحقاق استعمال کر سکے گا۔ ادارہ ”مکالمہ“۔۔۔ مزید معلومات
پاکستان کے دورے پر آنے والی انگلینڈ کرکٹ ٹیم میں کھلاڑیوں کے ساتھ جو ایک اور مہمان پاکستان آ رہا ہے وہ ہے ان کا خاص شیف، جو دورے کے دوران کھلاڑیوں کے کھانے پینے کی نگرانی کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دورے سے واپس جانے کے بعد انگلینڈ کے کچھ کھلاڑیوں نے کھانے کے معیار کے بارے میں شکایت کی تھی جس کے بعد اس بار ٹیسٹ ٹیم کے سٹاف میں ایک شیف بھی آ رہا ہے۔ اس خاص شیف کا نام عمر مزیان ہے، لیکن آخر یہ عمر مزیان کون ہیں اور ان کا کھیلوں کی دنیا سے کیا تعلق ہے؟ شیف عمر مزیان کا تعلق مراکش سے ہے اور وہ گذشتہ دو دہائیوں سے کھانے پکانے کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ اُنھیں یہ شوق اپنے والد سے ملا جن کا اپنا ریسٹورنٹ تھا۔ عمر مزیان کا کھیلوں کی دنیا سے تعلق 2009 میں قائم ہوا۔ وہ انگلینڈ کی مختلف ٹیموں جن میں کرکٹ، رگبی، فٹبال اور روئنگ شامل ہیں سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: وہ پہلے بھی انگلینڈ ٹیم کے ساتھ سفر کر چکے ہیں، جن میں 2018 کے عالمی کپ اور یورو 20 فٹبال میں وہ ٹیم کو اپنے کھانوں سے لطف اندوز کر چکے ہیں۔ کھیلوں کی دنیا کا حصہ رہنے کے باوجود عمر مزیان خود کبھی کوئی کھیل نہیں کھیلا تاہم وہ لندن میراتھون میں دو مرتبہ حصہ لے چکے ہیں۔ عمر مزیان نے رگبی کے مشہور کھلاڑی جیمز ہاکزیل کے ساتھ کوکنگ پر ایک کتاب بھی تحریر کی ہے۔ Visit to news source webpage میں چاچا نہیں ہوں ۔۔ بچے کے چاچا پکارنے پر کیا نسیم شاہ نے ڈانٹ دیا؟ دیکھیے انہوں نے کیا کہا Nov 28, 2022 ہماری ویب ماں کا ماتھا چوم لیا۔۔ بیلجیئم کو شکست دینے پر کھلاڑی کی خوشی کی انتہا نہ رہی! ویڈیو دیکھ کر سب ہی جذباتی ہوگئے Nov 28, 2022 ہماری ویب جرمن مے خانوں میں قطر ورلڈ کپ کا بائیکاٹ Nov 25, 2022 ڈی ڈبلیو اردو تم غیر مسلم ہو اسلام قبول کر لو ۔۔ دیکھیں جب مشہور فٹبالر میسی کو سعودی فٹبالر نے اسلام کی دعوت دی تو انہوں نے کیا جواب دیا؟ ویڈیو وائرل Nov 25, 2022 ہماری ویب شاہین آفریدی کی دلہن کے ساتھ تصویر کے پیچھے کیا حقیقت ہے؟ Nov 25, 2022 ہماری ویب پاکستان، انگلینڈ ٹیسٹ سیریز: آفیشلز میں متنازع نوبال دینے والے امپائر بھی شامل Nov 24, 2022 اردو نیوز پاکستان کے ساتھ سیریز میں میچ فکسنگ کا الزام، آئی سی سی تحقیقات کرے: سری لنکا Nov 24, 2022 اردو نیوز کھلاڑیوں کے ساتھ یہ بچے کیوں ہوتے ہیں؟ اس سے انھیں کیا فائدے ملتے ہیں؟ Nov 24, 2022 ہماری ویب پاکستان میں انگلش کرکٹرز کے کھانے کون بنائے گا؟ Nov 24, 2022 ہم نیوز مداح کا فون لیا اور پھینک دیا ۔۔ رونالڈو کو بدتمیزی کرنے پر کیا سزا دی گئی؟ Nov 24, 2022 ہماری ویب ہر میچ کے بعد صفائی کرنا نہیں بھولتے ۔۔ جاپانی روز میچ کے بعد صفائی کیوں کرتے ہیں؟ Nov 24, 2022 ہماری ویب بیٹے کو میدان میں دیکھا اور پھر ۔۔ ماں نے فٹبال ورلڈ کپ میں اپنے بیٹے کو کھیلتا دیکھ کر کیا کیا؟ دلچسپ ویڈیو Nov 24, 2022 ہماری ویب مزید خبریں تازہ ترین خبریں جنازے والے گھر میں گھوڑا قربان کیا جاتا ہے ۔۔ ترک گھرانے میں جب مرد اور عورت کی موت ہوتی ہے، تو آخری رسومات باقی مسلمانوں سے مختلف کیوں ہیں؟ دلچسپ معلومات Nov 29, 2022 ہماری ویب تھائی رائڈ کیوں ہوتا ہے؟ دیمک کی طرح آپ کو چاٹنے والے مرض سے متعلق وہ معلومات جو اب ہر کسی کیلئے جاننا ضروری ہیں Nov 29, 2022 ہماری ویب میڈیکل کی دنیا کی ملکہ ۔۔ 94 سالہ سرجن، جنہوں نے اپنے پیشے سے شادی کر لی، ان کی دلچسپ کہانی Nov 29, 2022 ہماری ویب گاڑی پر انجیکشن اور گولیاں سجا کر بارات لے جائیں گے۔۔ ڈاکٹر دولہا کی عجیب و غریب کار ! ویڈیو وائرل Nov 29, 2022 ہماری ویب درخت پر لٹکی تڑپتی ہوئی چیل کو مرنے سے بچا لیا۔۔ پولیس اہلکار نے کس طرح مرتی ہوئی چیل کی جان بچائی ؟ دلچسپ ویڈیو Nov 29, 2022 ہماری ویب علاقے میں مسجد بنوائی، ابو کے اسکول میں ہی پڑھائی کی ۔۔ آرمی چیف عاصم منیر کا چھوٹا سا گھر کیسا دکھتا ہے؟ دیکھیے Nov 29, 2022 ہماری ویب Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More
احد نے شام میں اسے اسکی ماں کے گھر چھوڑا سسرالیوں نے داماد کی اچھی خاصی خاطر مدارت کی ۔ سب کے ساتھ کچھ گھنٹے گزار کر وہ گھر آکر لمبی تان کر سو گیا ۔ شانزے اپنے بھائی کے ساتھ کافی دیر تک باتیں کرتی رہی ۔رات میں ماما پاپا کے ساتھ خوش گپیوں میں کچھ مصروف رہی . . ********* اگلے دن بھی جب شانزے نے واپس نہ جانے کا بتایا تو رابعہ کو کچھ غلط ہونے کا احساس ہوا ۔ماؤں کو اللہ‎ نے ایک اضافی حس دی ہے وہ اپنی اولاد کے غم پریشانی اور خوشی انہیں بغیر دیکھے بھی جان لیتی ہیں ۔ ابھی تو شانزے ہنسنے کی ایکٹنگ کرتی اسکی نظروں کے سامنے تھی وہ کیسے نہ سمجھتی کچھ ۔ “شانزے تم لڑائی کر کے آئی ہو؟ “ شانزے نے چونک کر اپنی ماں کو دیکھا ۔ “وہاں کون ہے جس سے لڑائی کروں گی اکیلی ہی ہوتی ہوں گھر پر ۔ “ “احد سے لڑائی ہوئی ہے ؟” رابعہ اسکے جواب سے بلکل بھی مطمئن نہ ہوئیں ۔ “ماما کوئی لڑائی نہیں ہوئی ۔ “ “شانزے جھوٹ نہ بول میرا دل بیٹھا جا رہا ہے ۔ “ وہ متفکر ہوئیں تو شانزے کی پریشانی مزید بڑھ گئی ۔ “احد کے ساتھ ہوئی ہے لڑائی ۔” وہ منہ بنا کر بولی ۔ “کس بات پر ؟” “ماما ! وہ ہر بات پر اپنے گھر والوں کی سائڈ لیتے ہیں ۔” شانزے کی آنکھیں نمکین پانیوں سے بھر گئیں ۔ “اس بات پر گھر چھوڑ کر کون آتا ہے ؟” رابعہ تو بس رو دینے کو تھی . . بیٹی کا گھر چھوڑ کر آنا ۔ یہ سوچ ہی اسکا دل دہلا رہی تھی ۔ “یہ چھوٹی بات ہے ؟ تین دن سے مجھ سے بات نہیں کر رہے ۔ کہتے ہیں علیحدہ گھر بھی میری ضد تھی انکی ماں نے کبھی کچھ غلط نہیں کیا یا کہا مجھے ۔” وہ روہانسی ہوئی ۔ “تم الگ تو ہو گئی ہو پھر ان سب باتوں کا مقصد؟ “ “وہ خود ایسی بات کر دیتے ہیں ۔ ویسے بھی انہیں کوئی فکر نہیں تو میں بھی نہیں جا رہی واپس ۔ “ “شانزے میرا ہارٹ فیل ہو جانا ہے کسی دن تمہاری ایسی باتوں سے ۔ “ “ماما ! آپ میری ٹنشن نہ لیں ۔ “ “جب خود ماں بنو گی نا پھر پوچھوں گی میں ۔ “ شانزے بس منہ بنا کر بیٹھی رہی ۔ “اتنی سی بات پر گھر چھوڑ کر آجائے تو بس گیا گھر پھر ۔ جتنی بھی بات بڑھ جائے یا مسلہ ہو اپنا گھر نہیں چھوڑتے کبھی بھی ۔ وہیں نظروں کے سامنے رہ کر بات کرتے ہیں ۔ شوہر کا دل جیتنے کے لئے بڑے جتن کرنے پڑتے ہیں ۔ اسے اپنا عادی بناؤ چھوٹی چھوٹی باتوں کو درگزر کرو اور اپنی انا کو اپنے رشتے سے دور رکھو پھر کہیں جا کر گزارا ہوتا ہے ۔ “ “وہ جو مرضی کریں ۔ سارے جتن میں ہی کروں بس ؟ “ “کیا نہیں کرتا وہ؟ کونسی تمہاری ذمہ داری نہیں اٹھائی اس نے؟ ٹھنڈے دودھ کو پھونکیں مارتی ہو تم بس ۔ ساری غلطی ہی تمہاری ہے ۔پہلے اسکی ماں کو بات کی پھر گھر چھوڑ کر یہاں آکر بیٹھ گئی ہو ۔۔” “ہاں سب میری ہی غلطی ہے ۔ وہ جو ضد کے اتنے پکے ہیں تین دن سے بات نہیں کی خود سے ۔۔۔ میں ہی ڈھیٹوں کی طرح انکو بلا رہی ہوں انکے سب کام بھی کر رہی ہوں ۔ پھر میں نے یہاں آنے کا کہا تو بھی نہیں روکا ۔ افون تو دور ایک مسج تک نہیں کیا ۔” شانزے نے اب باقاعدہ رونا شروع کر دیا ۔ “ہاں ساری غلطی تمہاری ہے ۔ ابھی اسی وقت اسے کال ملاؤ اور واپس اپنے گھر جاؤ ۔” رابعہ کا جیسے آخری فیصلہ تھا . . “وہ خود نہیں کر سکتے کال ؟ مسج ہی کر دیں میں لینے آرہا ہوں ۔” ہلکا سا احتجاج کیا گیا ۔ “شانزے مجھ سے اب شادی کے بعد ایک تھپڑ نا کھا لینا ۔” شرافت سے بلاؤ اسے ۔ “آپ کو میں کبھی سہی نہیں لگتی ۔ “وہ بڑبڑاتی ہوئی منہ بنا کر مسج کرنے لگی ۔ “اب میں نے مسج کر دیا ہے ۔ اگر تو وہ لینے آتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ میں یہی رہوں گی ۔” “خبر دار جو دوبارہ اپنے گھر سے اس طرح ناراض ہو کر آئی ۔ “ “خوشی سے جب دل کرے آؤ ۔ “ “میری تو کوئی عزتِ نفس ہی نہیں ہے نا ۔” اسے رہ رہ کر غصّہ آرہا تھا ۔ بیٹی کا گھر بسانے میں ماں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ اگر وہ لڑکی کو شہ نہ دے بات بات پر لڑائی پر اکسانے کی بجائے صلح جو بنائے تو لڑکی کی زندگی سسرال میں کافی حد تک آسان ہو جائے ۔ ************** “لڑکیوں کی مائیں ہمیشہ اپنی بیٹی کی طرف ہوتی ہیں اور ایک میری ماں ہیں ۔ میرا کوئی احساس ہی نہیں میری فکر نہیں ۔ مجھ سے مسج کروا دیا ۔ چلو میں نے مسج کر ہی دیا تھا تو انکا فرض تھا آجاتے مجھے لینے ۔ رپلائے تک نہیں کیا ۔ یہی اوقات ہے میری انکی زندگی میں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ میری پرواہ ہی نہیں .” شانزے نے دوپہر سے شام تک بس یہی راگ الاپے ۔ ابھی بھی وہ موبائل ہاتھ میں لئے لاشعوری طور پر مسج یا کال کا انتظار کر رہی تھی ۔ بلآخر شام میں کال آہی گئی احد کی . . “آٹھ بجے تک تیار رہنا تمہیں لینے آرہا ہوں ۔ “احد نے مختصر سا پیغام دیا ۔ “بیٹا کھانا تو کھا کر جاؤ اس طرح اچھا لگتا ہے تم آئے ہو بیٹھے تک نہیں کھانا بھی نہیں کھایا ۔ ” رابعہ نے احد کو سر پر پیار دیتے ہوئے کہا۔ “آنٹی میں نے اسی لئے آنے کا وقت نہیں بتایا تھا آپ تکلف میں پڑ جاتیں . . “ “تکلف کی کوئی بات نہیں تمہارا گھر ہے ۔ اچھا نہیں لگتا اس طرح بیٹا ۔” “پھر کبھی آنٹی ۔ “ احد نے بات کرتے کرتے ایک نظر شانزے کو دیکھا جو تیار تھی مگر احد سے بے نیاز . گاڑی گھر کی بجائے ریسٹورنٹ کی جانب تھی ۔ “ہم کہاں جا رہے ہیں ؟” شانزے نے نروٹھے پن سے پوچھا ۔ “اب اتنی رات کو کیا پکاؤ گی ۔ اس لئے سوچا ڈنر کر کے ہی گھر جاتے ہیں ۔” احد سامنے دیکھتے ہوئے ڈرائو کرتا ہوا بولا ۔ شانزے خاموشی سے بیٹھی رہی ۔ ڈنر کرنے تک شانزے کا موڈ بہت حد تک اچھا ہو گیا ۔ “انکی انا کو سکون ملا ہو گا میں نے ہی بلایا ہے آخر ۔ “شانزے نے سوچتے ہوئے اسکی باتوں پر کان دھرے ۔ “تم کچھ اور لو گی؟” احد نے نرمی اور محبت سے پوچھا ۔ “نہیں بس !” وہ اب بھی نخرے دکھا رہی تھی ۔ *************** شانزے نے گھر آتے ہی لباس تبدیل کیا اور کچن کا رخ کیا ۔ ایک دن بعد کچن کا حال دیکھا تو شکر کیا کچن قابلِ قبول حالت میں ہی تھا ۔ نا چاہتے ہوئے بھی شانزے کو خود پر افسوس ہوا ۔ “آپ نے صبح ناشتے میں کیا لیا تھا؟” بیڈ پر اپنی سائیڈ پر لیٹتے ہوئے شانزے نے پوچھا ۔ “ناشتہ ہی لیا تھا ۔ وہ الگ بات ہے اب بیوی گھر سے باہر ہو تو کیسا نا شتہ ۔ “ “ایک دن کے لئے گئی تھی میں بس ۔ آپ روک لیتے مجھے ۔ “ “تم اتنے دن بعد گئی تھی ۔ تمہارا خیال تھا اسی لئے جانے دیا ۔” احد نے اسے خود سے قریب کرتے ہوئے کہا ۔ “تو آپ مجھے ناراض نہ کیا کریں ۔ میرا اپنا دل کہاں لگتا ہے آپ کے بغیر ۔” وہ اسکے کندھے پر سر رکھے اتنے سارے دنوں کا غبار نکالنے لگی ۔ “میں نے کیوں ناراض کرنا ہے تمہیں ؟ تمہیں خوش کرنے کے لئے تو اتنا کچھ کرتا ہوں پھر بھی تم ناراض ہو گئی ؟ کس بات پر ؟ “ یعنی وہ جو اتنے دنوں سے جلتی کڑتی رہی نیندیں حرام کیں مقابل تو بلکل انجان تھا ۔ احد کی بات پر شانزے نے سر اٹھا کر اسے دیکھا ۔ “میری اتنی بھی فکر نہیں ہے آپ کو ۔ اپنی انا کو سب سے اوپر رکھتے ہیں آپ ۔” یہ سب بس سوچا . . “اب بتاؤ تو کیوں ناراض ہو؟ ” احد نے محبت سے پوچھا ۔ مگر اسکا لا علم ہونا شانزے کو دکھی کر گیا ۔ “آپ نے ایک مسج تک نہیں کیا ۔ میں انتظار کرتی رہی ۔ “ “مسج اس لئے نہیں کیا کہ آنٹی کسی تکلف میں نا پڑیں ۔ “ “یہ بات ناراض ہونے والی تو نہیں تھی ویسے ۔” “ناراض تو میں کسی اور بات سے تھی اتنے دن آپ سے بات نہیں کی لیکن آپ کو کوئی فرق ہی نہیں پڑتا ۔ “وہ شکوہ کئے بنا نہ رہ سکی ۔ “کتنے دن سے ناراض تھی اور کیوں ؟ مجھے بتایا ہی نہیں تو علم کیسے ہوتا کہ منانا بھی ہے ۔” احد انجان بن رہا تھا یا سچ میں انجان تھا ۔ شانزے کا دل کیا اپنا سر پیٹ لے ۔ “اب میں کیا خود سے آپ کو کہتی سنئے میں ناراض ہوں مجھے منا لیجئیے ؟ “ “جب کوئی بحث جگھڑا کچھ ہوا ہی نہیں تو مجھے بھی خواب آنے سے رہا کہ شانزے بی بی ناراض ہیں ۔” “مطلب میں جو اتنے دنوں سے بے سکون ہوں کہ آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا میرے ناراض ہونے سے ۔ آپ کو اس بات تک کی خبر نہیں تھی کہ میں ناراض ہوں ؟” “آئندہ مت ہونا ناراض ۔ اب یہ ناراض ناراض کی رٹ ختم کرو ورنہ میں نے ناراض ہو جانا ہے ۔” احد نے شرارت سے کہا ناچار اسے خاموش ہونا پڑا ۔ کبھی کبھی ہم جو بات انا کا مسلہ بنا کر رشتے خراب کر لیتے ہیں اگر وقت رہتے بات کر کے حل نکالا جائے تو یقیناً بہت سے رشتے ٹوٹنے دے بچ جائیں ۔ ************* اتوار کو شانزے نے بریانی بنائی تو احد اسکی مدد کی خاطر برتن خود دھونے لگا ۔ “ارے یہ آپ کیا کر رہے ہیں ؟ چھوڑ دیں ۔ میں خود کر لوں گی ۔” شانزے اسکے ہاتھ سے صابن لگا برتن لینے لگی ۔ “کوئی ہے نہیں تمہاری مدد کرنے والا یہاں تو تھوڑی سی ہیلپ تو میں کر ہی سکتا ہوں ۔” وہ مصروف انداز میں بولا ۔ آہستہ آہستہ احد نے یہ روٹین بنا لی جب وہ گھر جلدی آجاتا یا اتوار کا دن ہوتا وہ کچن میں شانزے کی مدد کرنے لگا ۔ یہ ضروری نہیں تھا لیکن شاید یہ احد کا محبت کرنے کا انداز تھا ۔ **************** شانزے کو نئے مہمان کی خوشخبری ملی تو اسکے پیر تو جیسے زمین پر نہیں تھے ۔ ہر وقت وہ ساتویں آسمان پر رہتی ۔ وہ ہانپتی ہوئی کرسی پر بیٹھی تھی ۔ “تم ٹھیک ہو؟ ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں ۔” احد متفکر تھا ۔ “اسکی دوائی سے بھی فرق نہیں پڑ رہا یہ وومٹ رکتی ہی نہیں ۔ “شانزے نے زرد چہرے پر ہاتھ پھیرا ۔ “یہی بتائے گے اسے کہ فرق نہیں پڑ رہا چلو اٹھو شاباس ۔” سچ کہتے ہیں سب میاں بیوی کے رشتے میں اولاد ایک مظبوط کڑی ہوتی ہے جو دونوں کو ایک دوسرے کے مزید قریب کر دیتی ہے ۔ شادی کے شروع کے دنوں سے لے کر شانزے کے ماں بننے تک احد اور اسکے رشتے میں خاطر خواں تبدیلی آئی تھی ۔ خوش گوار تبدیلی ۔ شادی کے چند سال گزر گئے شانزے کے رومانس کے خواب تو کب کے ختم ہو چکے گھر بچے کچن ۔۔۔زندگی تو بس ان سب کے گرد گھومتی رہتی ۔ آج بالوں میں تیل لگا کر جوڑا بنائے وہ حسبِ معمول کچن میں مصروف تھی جب احد آفس سے واپسی پر کچن میں ہی آیا ۔ اسکے ہاتھ تھام کر خود اسکی کلائیوں میں گجرے پہنائے ۔ “بہت حسین لگ رہی ہو ۔ تھوڑا وقت اپنے اس شوہر نامدار کو بھی دو یار ۔” شادی کے اتنے سالوں میں شانزے اسکی باتوں اور نظروں کا مفہوم پڑھنا خوب جان گئی تھی ۔ “آپ کے بچوں اور گھر کو دیکھو یا آپ کو ؟” وہ مصروف انداز میں بولتی واپس چولہے کی طرف مڑی ۔ “مجھے اس سب کا کچھ نہیں پتا بس میرے لئے وقت نکالو ۔” وہ حکم صادر کرتا چلا گیا ۔ بے ساختہ اسکی بات شانزے کے لبوں پر مسکان لے آئی ۔ اصل زندگی میں ہر وقت تو انسان ایک دوسرے کی باہوں میں باہیں ڈالے آنکھوں میں جھانکتا محبت بھری بول نہیں بولتا لیکن ایک دوسرے کا ساتھ ہی سکون بخشنے کے لئے کافی ہوتا ہے . اب ایسا کہاں کسی کہانی میں ہوتا ہے کہ تیل لگا کر رف سے حلیے میں کام کر رہے ہو اور اس حال میں بھی اپنے شوہر کو سب سے حسین لگو ۔ بھلے ہی ویسا رومانس زندگی میں نہیں ہوتا جیسا نوولز میں لکھا ہوتا ہے ۔ مگر اصل زندگی کا رومانس اس سب سے کہیں خوبصورت ہوتا ہے ۔ جہاں ہر وقت زندگی میں نیا ٹوسٹ نہیں ہوتا اتار چڑھاؤ زندگی کا حصہ ہوتے ہیں لیکن آپکا ہمسفر ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوتا ہے ۔ آپ کو محبت سے بھی زیادہ عزت دیتا ہے ۔ آپ اپنا ہر دکھ سکھ دل کی ہر بات اس سے شئیر کر سکتے ہیں ۔ ضروری نہیں چھے فٹ سے لمبا قد کسرتی وجود اچھا بزنس ہی کامیاب زندگی کی ضمانت ہو ۔ زندگی تو محبت پیار خلوص اور اپنے پن سے خوبصورت ہوتی ہے اور یہی سب سے اہم اور خوبصورت رومانس ہے ۔ ہیرو وہ نہیں ہوتا جو خوبصورت شکل و صورت کا مالک ہو ۔ ہیرو تو وہ ہوتا ہے جو خوبسیرت ہو ۔ جو عزت دینا جانتا ہو ۔ اپنے سارے فرض بخوبی نبھاتا ہو ۔ اگر لڑکیاں قصے کہانیوں سے نکل کر اپنے ہمسفر کو اسکی خوبیوں کو دیکھیں تو بلاشبہ زندگی بہت سہل اور سکون دینے والی ہو ۔ شانزے نے اپنے شادی سے پہلے سے لے کر اب تک کے خیا لات کا موازنہ کیا تو خدا کا شکر کئے بنا نہ رہ سکی ۔ آخر اسکی معصوم خواہش تو ہیرو کی تھی جو بے شک اللہ‎ نے پوری کی تھی ۔ –**–**– جاری ہے —— آپکو یہ ناول کیسا لگا؟ کمنٹس میں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ Share this: Twitter Facebook Pinterest Reddit Tumblr Telegram WhatsApp Email Like this: Like Loading... Related Download Free Mahi Shah Masoom Khwahish pdf Urdu Novel Urdu Novels urdu novels free download ماہی شاہ معصوم خواہشیں FacebookTwitterWhatsAppRedditPinterestEmail Shahzadi Jolia Novel By Rizwan Ali Ghuman – Episode 1 Masoom Khwahish Novel by Mahi Shah – Episode 3 You may also like Karakoram Ka Taj Mahal • Nimra Ahmed • Urdu Novels Karakoram Ka Taj Mahal Novel By Nimra Ahmed – Episode... Karakoram Ka Taj Mahal • Nimra Ahmed • Urdu Novels Karakoram Ka Taj Mahal Novel By Nimra Ahmed – Episode... Karakoram Ka Taj Mahal • Nimra Ahmed • Urdu Novels Karakoram Ka Taj Mahal Novel By Nimra Ahmed – Episode... Karakoram Ka Taj Mahal • Nimra Ahmed • Urdu Novels Karakoram Ka Taj Mahal Novel By Nimra Ahmed – Episode... Karakoram Ka Taj Mahal • Nimra Ahmed • Urdu Novels Karakoram Ka Taj Mahal Novel By Nimra Ahmed – Episode... Karakoram Ka Taj Mahal • Nimra Ahmed • Urdu Novels Karakoram Ka Taj Mahal Novel By Nimra Ahmed – Episode... About the author Peerzada M Mohin View all posts Leave a Reply Cancel reply Download Urdu Novels Search by Novelist Search by Novelist Select Category Aaban Dawood Aaira Shah Aamir Siddiqui Aasma Aziz Abid Jan Tarnao Afsana Afsanay Afsheen Durrani Aiman Raza Aish Khan Alaya Rajpoot Aleem ul Haq Haqqi Aleem-ul-Haq Haqi Amina Khan Amrah Sheikh Ana Ilyas Anwar Aleegi Anwari Ramzan Areej Shah Armani Arwa Malik Asiya Munir Hashmi Asra khan Awais Chohan Ayesha Jabeen Ayesha Khanzadi Badar Saeed Barda Beenish Jamil Bella Bukhari Bella Subhan Bichoo Bilal Malik Blogs Book Reviews Bushra Zahid Qureshi Chand Mera Humsafar Chanda Ali Darr Dr Hamid Hassan Hami Dr Rauf Parekh Dr. Fayyaz Ahmad Dr. Muhammad Iqbal Huma Durr E Shahwar Malik Durr-e-shahwar Malik Eshnaal Syed Fairy Malik Faiza Ahmed Falak Kazmi Farhad Farooq Farhat Nishat Mustafa Fatima Niazi Filza Arshad Fizza Batool Galti Ghazal Khalid Ghulam Abbas Saghar Habib ur Rahman Hadia Sahar Hafsa Rahman Hammad Sultan Hashim Nadeem Hashmi Hashmi Hasifah Nazneen Hiba Sheikh Hifza Javed Hijab Rana Hina Khan Hina Memon Historical Novels Hoor e Shumail Horror Novels Huma Waqas Ibn e Safi Ifrah Khan Imran Liaqat Imran Series Inayatullah Inayatullah Altamash Insia Awan Iqbal Zarqash Iqra Aziz Irving Karchmar Isha Maqbool Ishaa Ishq Ka Qaaf Ishq Zard Rang Maiel Islamic Books Janaa Mubeen Jannat Kay Pattay Jargaa Javed Iqbal Jawad Ahmad Jiya Mughal Junoon E Ishq Kaho Mujh Se Mohabbat Hai Kaise Ho Gayi Mohabbat Karakoram Ka Taj Mahal Khalid Rahi Khalish Kids Stories Kiran Malik Kiran Rafique Lok Kahani Lubaba Hafeez Maha Ali Maham Shoukat Mahi Shah Makafat e Amal Mamuna Zaib Mannat Manto k Afsany Maqbool Jahangir Maria Awan Mariam Sajid Maryam Dastgeer Maryum Fatimah Meerab Ali Baloch Mir Afsar Aman Mirza Meer Hakim Mohabbat aur Ibadat Mohay Piya Milan ki Ass Mubarra Ahmed Mubashra Ansari Muhammad Ibrahim Joyo Muhammad Monsoor Muhammad Shariq Muhammad Shoaib Muhammad Zia Mukhtar Ahmed Munazza Mirza Mushaf Muskan Kanwal Nabila Aziz Nageen Hanif Naseem Hijazi Nasir Hussain Nazia Kanwal Nazi Nazia Shazia Neha Malik Nimra Ahmed Nimra Khan Noor Rajput Noshi Gilani Nuzhat Jabeen Zia Pari Chehra Pari Saa Parizad Perveen Sarwar Pyaar Dobara Na Ho Ga Qaid Qaisar Nazir Khawar Qanita Khadija Qudsiyy Arain Raaz e Sahar Radaba Noureen Rafaqat Hayat Rah E Mujazi Se Ishq E Haqiqi Tak Ramsha Iftikhar Ramsha Yaseen Rana Kashif Ravi Ranjan Goswami Riaz Aqib Kohlar Rimsha Yaseen Rizwan Ali Ghuman Rose Marie Roshan Khayal Rubab Naqvi Saadat Hasan Manto Sabahat Rafique Cheema Safa Asim Safar Namay Safiur Rahman Mubarakpuri Sahir Mirza Salma Syed Salman Bashir Sama Chaudhary Sana Luqman Sanaya Khan Sarfaraz Ahmad Rahi Sarfraz Ahmed Rah Scandal Girl Seema Shahid Shagufta Iram Durrani Shahid Nazir Chaudhry Shaista Meer Arzo Shorish kashmiri Shumaila Hassan Sidra Sheikh Suhaira Awais Sumaira Hameed Sumaira Sharif Syed Mustafa Ahmad Syeda Farheen Jaffari Syeda Gul Bano Syeda Javeria Shabir Tawaif Tawasul Shah Tere Mere Darmiyan Tu Lazmi Tum Faqat Mery Umair Rajpoot Umera Ahmad Umera Ahmed Umm e Rubas Umme Muhammad Abdullah Umme Umair Urdu Novels Urdu Poem Urdu Poetry Books Usama Ansari Usama Rahman Mani Waheed Sultan Wajeeha Yousafzai Wajiha Saher Waseem Anwar Yaar Deewane Yaaran Naal Baharan Yaqeen e Kamil Yaqoob Masood Ye Jo Raige Dasht e Firaq Hai Yeh Junoon e Manzil e Ishq Yusra Shah Zafar Iqbal Zaha Qadir Zahid Hasan Zakham e ishq Zeela Zafar Zeeshan Ul Hassan Usmani Zoya Liaqat زیادہ پڑھی جانے والے تحاریر Categories Urdu Novels Horror Novels Imran Series Safar Namay Islamic Books Historical Novels Kids Stories Urdu Poetry Books Book Reviews Blogs Need Help Find Books By Authors How to Read Online Urdu Novels Copyright Privacy Policy Subscribe Now Contact Us Random Urdu Novels Main Aashiq Deewana Tera Novel by Areej Shah –... Add Comment Mushaf Novel By Nimra Ahmed – Episode 38 Add Comment Dastan E Mujahid Novel By Naseem Hijazi – Episode 5 Add Comment Main Aashiq Deewana Tera Novel by Areej Shah –... Add Comment Online Urdu Novels کتابوں کے جملہ حقوق بحق ناشرین ومصنفین محفوظ ہیں۔ ہمارا مقصد صرف سہولت تحقیق وتلاش ہے۔ آپ اپنی کتابیں ہمیں ارسال فرماکر ہمارے کام میں تعاون کرسکتے ہیں۔اگر آپکو بھی کوئی کتاب چاہیے ہو تو آپ ہم سے درخواست کرسکتے ہیں ۔
پولیو کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے جس کا مقصد اس مہلک بیماری سے ہر بچے کو بچانے کے لئے پولیو ویکسی نیشن کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔ یہ دن پولیو کے دنیا بھر سے خاتمے کے لئے عالمی کوششوں کو اجاگر کرتا ہے۔پولیو کے عالمی دن کے موقع پر کل ملک کے چاروں صوبوں کے تراسی اضلاع میں مختلف دورانیے کی انسداد پولیو مہم شروع ہو گی۔مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ڈھائی کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیںگے۔ Tags اضلاع بچوں بیماری پولیو عالمی دن قطرے اکتوبر 24, 2022Last Updated: اکتوبر 24, 2022 پڑھنے میں ۱ منٹ سے کم Facebook Twitter LinkedIn Tumblr Pinterest Reddit VKontakte ای میل کے ذریعے بھیجیے Print سلمان رشدی کا قاتلانہ حملے میں ایک ہاتھ اور آنکھ ضائع اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنا چاہئے، مریم اورنگزیب یہ بھی پڑھیے تمباکو کی جدید مصنوعات نوجوانوں میں سنگین جسمانی اور ذہنی مسائل کا باعث بن سکتی ہیں – ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام
اگر کسی بھائی یا بہن کو نقش اسم اعظم کا کلر پرنٹ لینے میں کوئی پرابلم ہو تو وہ نقش اسم اعظم کا کلر پرنٹ خاص فوٹو کارڈ پر خاص اور خوبصورت تھری ڈی ا یفیکٹ کے ساتھ آستانہ سے حاصل کر سکتے ہیں آستانہ سے یہ کلر پرنٹ آپ 600 ہدیہ علاوہ کورئیر حاصل کر سکتے ہیں ۔ کورئیر کا خرچ 300 روپے علاوہ ہیں اور اگر آپ اس نقش کو کیش آن ڈلیوری حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ نے 375 روپے علاوہ ہدیہ کے ادا کرنے ہیں ۔ یہ نقش آپ کی رکویئسٹ پر آپ کو کورئیر کیا جائے گا جو کہ آپ کو 48 گھنٹوں میں وصول ہوگا ۔ یہ نقش مبارک آپ کے نام ، مزاج اور روحانی طبیعت کو مدنظررکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ اس نقش میں موجود کلر اور قرانی آیات سب آپ کے نام ، مزاج اور روحانی طبیعت کے مطابق ہیں ۔ ہمارا 20 سال کا مشاہدہ ہے کہ قران کی آیات کو صرف دیکھنے سے فرد کو اس کا روحانی فیض حاصل ہو جاتا ہے۔ لہذا ہم نے اس نقش کو تمام روحانی اصول ضوابط کے مطابق تیار کرنے کے علاوہ اسے ایساء برائٹ کردیا ہے جو کہ خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے ، لہذا اس نقش کی خوبصورتی آپ کی نگاہوں کو اپنی طرف ضرور مرکوز کرئے گی جو کہ آپ کے لئے خیروبرکت کی وجہ بنے گی ۔ اس نقش کے ساتھ چھوٹا نقش جو کہ مشک عنبر ، زعفران اور گلاب سے تحریر کیا گیا ہوتا ہے وہ آپ کو فری دیا جائے گا ۔ اور اگر آپ چاہیں گے تو آپ کو آپ کے نام کا صحیح اسم اعظم بھی دے دیا جائے گا۔ لہذا اگر آپ دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ اس نقش کو آستانہ سے حاصل کر سکتے ہیں اور اس کے لئے آپ آمنہ بہن کو کال کر سکتے ہیں جزاک اللہ 259 Submit a Comment Cancel reply Your email address will not be published. Required fields are marked * Comment * Name * Email * Website Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. Follow Follow Follow Follow Follow Related Spiritual Sites Naade Ali the Ahlebait Salamullah Aliha Spiritual Discoveries Spiritual Life for Us Nad e Ali Personality Test \ Privacy Policy \ About Us \ Islamic Art Care \ Terms & Conditions spiritual Bridge spiritual bridge is the site about your personality, horoscopes , lucky number, lucky stone, lucky color, and good luck, here you can find your all problem solution just like love, love marriage, relationship, job, husband, home and children.
پاکستان میں 24 گھنٹے کے دوران کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح10 اعشاریہ 4 فیصد تک جاپہنچی ہے، کورونا وائرس سے ایک دن میں مزید 57 افراد جاں بحق ہوگئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید4 ہزار767 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 57 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، جبکہ اس بیماری سے 2ہزار647 مریض شفایاب ہو گئے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار215ہو گئی ہے، جبکہ کُل مریضوں کی تعداد 6 لاکھ54ہزار591 ہو چکی ہے۔ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 45 ہزار656ٹیسٹ کیئے گئے، جبکہ اب تک کُل ایک کروڑ سے زائد کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔ ملک بھر میں اسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کُل 44 ہزار447 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے3 ہزار43مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 5 لاکھ95 ہزار929 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دوسرے صوبوں سے زیادہ 2 لاکھ64ہزار607 ہو چکی ہے، جبکہ کُل اموات 4 ہزار491ہو گئیں۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے اب تک 2 لاکھ12ہزار918 مریض سامنے آئے ہیں، جبکہ یہاں کُل ہلاکتیں دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں جو 6ہزار229 ہو گئیں۔ خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 84 ہزار609ہو چکی ہے، جبکہ اس سے کُل اموات 2 ہزار 283ہو گئیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 54 ہزار594کورونا وائرس سے متاثرہ مریض اب تک سامنے آئے ہیں، جبکہ اب تک یہاں کُل559 افراد اس وباء سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ کورونا وائرس کے بلوچستان میں 19 ہزار497 مریض اب تک رپورٹ ہوئے ہیں جہاں 206 افراد اس مرض سے انتقال کر چکے ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے اب تک 12 ہزار367مریض رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ اس کے باعث اب تک یہاں کُل344 مریض وفات پا چکے ہیں۔ گِلگت بلتستان میں 4 ہزار 999 کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے اب تک 103 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ بشکریہ جنگ Jang You might also like Urdunews سندھ میں نئی کورونا پابندیاں، پہلے دن شہریوں کے ساتھ کیا ہوا؟ Urdunews شکارپور میں امن و امان کی صورتحال پر اجلاس آج صبح طلب Urdunews امریکی صدر کی جارج فلائیڈ کے لواحقین سے ملاقات Urdunews 38 ممالک سے پاکستان آمد پر آج سے مکمل سفری پابندی Prev Next Comments are closed. حالیہ پوسٹیں اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹ کو محفوظ بنائیں جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی دھرنوں کا اعلان کرو رائے – 5 جون 2021 | وزیر اعظم عمران خان اگر کشمیر کو روڈ میپ دیا گیا تو وہ بھارت کی بات چیت کے لئے تیار ہیں انفوکس – 5 جون 2021 | فواد چوہدری نے انتخابی اصلاحات پر تبادلہ خیال کے لئے حزب اختلاف کو ایک بار پھر دعوت دی
اللہ نے ہمارا راستہ تبدیل کرایا، راستہ دکھانے کیلئے جنرل (ر) باجوہ کو بھیجا, آپ کیلئے عمران خان والا راستہ بہتر ہے: پرویز الٰہی بھارتی کرکٹ ٹیم کے نام ایک اور شرمناک شکست، بنگلہ دیش نے ہرادیا عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا رسک نہیں لیں گے، آئندہ بھی حکومت میں نہیں ہوں گے: یوسف رضا گیلانی عمران خان کا مقصد اقتدار کا راستہ بنانا ہے، چاہے ملکی بنیادیں ہی کمزور ہو جائیں: وزیراعظم شہباز شریف عمران خان نے ممبران اسمبلی کو انتخابات کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے: فواد چودھری ایک بار ایکسٹینشن دی تھی، دوسری مرتبہ بات کیوں کی؟ ایک آدمی روز کہتا ہے مجھ سے غلطی ہوئی: وفاقی وزیر سعد رفیق کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی فٹبال ورلڈ کپ: ارجنٹینا نے آسٹریلیا کو شکست دے کر کوارٹر فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا سندھ بدقسمتی سے زرداری مافیا کے جبر میں ہے: عمران خان فٹبال ورلڈ کپ: امریکا کو شکست، نیدرلینڈز کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم فیصل واوڈا نے تسلیم کیا کہ ان سے غلط بیانی ہوئی: سپریم کورٹ سینیٹر اعظم سواتی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، کوئٹہ پولیس کے حوالےکر دیا گیا پنجاب میں سود لینے پر 10 سال کی سزا مقرر کی ہے: وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ پنڈی ٹیسٹ نتیجہ خیز مرحلے میں داخل، 343 رنز کے تعاقب میں 2کھلاڑی آؤٹ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے لیے بھرپور تیار، ہم قوم بنانے نکلے ہیں. علی نواز اعوان امام مسجد کے گریڈ بڑھا کر ترقی دی جا رہی ہے۔چودھری پرویز الٰہی فیصل واوڈا نااہلی کیس کا تحریری فیصلہ جاری ملک بھر میں آٹے کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ،کوئی پوچھنے والا نہیں Sep 16, 2022 | 16:01 4:01 PM, September 16, 2022 شیئر کریں: Share Tweet Google+ ملک بھرمیں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ 15 کلو آٹےکا تھیلا 1550 سےلےکر 2600 روپے تک میں فروخت ہونےلگا۔ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فلور ملز کو سرکاری گندم کا اجراءشروع نہ ہونے سے صورتحال بگڑنےلگی۔ قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام پریشان ہوگئے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں تقسیم کے لیے بھی آٹےکی طلب میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے۔ مختلف شہروں میں نجی گندم کی قیمت 3500 روپےفی من سےبھی زیادہ ہوگئی۔ پشاور میں نجی گندم کی قیمت 3550 روپے من، کراچی میں 3600 روپے، راولپنڈی 3625 روپے ، لاہور 3500 روپے من تک پہنچ گئی۔ اسی طرح لاہور میں 15 کلو نجی آٹا تھیلا کی قیمت1550روپے، راولپنڈی 1750 ، پشاور 2300 سے 2500 روپے تک ، کراچی میں 2200 روپے تک پہنچ گئی۔بلوچستان میں گندم نہ ہونے سے فلورملز بند ہوگئیں اور پنجاب سے آنے والے آٹے کی قیمت2600 روپے سے زائد ہوگئی۔وفاقی حکومت نے گندم کی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے نجی شعبے کو امپورٹ کی اجازت دینے پر دوبارہ غور شروع کردیا۔ گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھی نجی شعبہ کو 8 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی سفارش کی تھی جسے وفاقی کابینہ نے مسترد کردیا تھا ۔پنجاب میں آئندہ ہفتے سرکاری گندم آٹا کی قیمت میں ممکنہ اضافے پر دوکانداروں اور ڈیلرز نے ذخیرہ اندوزی بھی شروع کردی۔ملک کے باقی شہروں کی طرح کراچی میں بھی آٹے کا بحران پیدا ہوگیا اور فی کلو آٹے کی قیمت 125 روپے تک پہنچ گئی۔ چھوٹی چکی کا آٹا 135 روپے کلو فروخت ہونے لگا۔ سندھ میں سرکاری قیمت 4000 روپے فی من مقرر کرنے کے بعد اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت کو پر لگ گئے جہاں گندم کی قیمت 110 روپے کلو تک پہنچ گئی۔
JavaScript is disabled. For a better experience, please enable JavaScript in your browser before proceeding. You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser. اگر بینک کے لاکر سے ہی سامان چوری ہو جائے تو کیا کریں؟ صاحب لڑی سیما علی تاریخ ابتداء ستمبر 19، 2021 سیما علی لائبریرین ستمبر 19، 2021 #1 اگر بینک کے لاکر سے ہی سامان چوری ہو جائے تو کیا کریں؟​ ثنا آصف اور تنویر 14 ستمبر 2021 ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES جب بھی بینک اور خاص طور پر اس کے لاکرز کا ذکر آتا ہے تو عمومی طور پر تحفظ کا احساس اور چیزوں کے محفوظ ہونے کا خیال آتا ہے۔ تحفظ کے اسی احساس کے تحت اکثر افراد اپنی زندگی کی جمع پونجی نہ صرف بینکوں میں جمع کراتے ہیں بلکہ زیورات اور قیمتی اشیا حتیٰ کہ اہم دستاویزات کو بھی بینک کے لاکر میں رکھتے ہیں۔ لیکن حال ہی میں پاکستانی سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے کچھ واقعات نے لوگوں کے اعتماد کو نہ صرف ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ یہ سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ پاکستان کے بینکوں میں لاکرز کتنے محفوظ ہیں۔ اس بحث کا آغاز اس وقت ہوا پاکستان کی معروف ٹی وی اینکر ماریہ میمن نے گذشہ برس وفات پانے والی اپنی والدہ کے نام پر موجود لاکر سے زیورات کے چوری ہونے کا دعویٰ کیا۔ بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے ماریہ میمن نے بتایا کہ بینک کے ریکارڈ میں موجود تفصیلات کے مطابق اُن کی والدہ نے یہ لاکر سنہ 2017 میں آپریٹ کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ’جوائنٹ لاکر ہولڈر کی صورت میں پہلا شک یہ کیا جاتا ہے کہ شاید دوسرے شخص یا پارٹی نے چیزیں نکال نہ لی ہوں یا گھر میں معاملات خراب ہوں لیکن الزام بینک پر عائد کیا جا رہا ہو۔ لیکن بینک کے ریکارڈ میں بھی یہ بات ثابت ہوئی کہ میرے والد نے لاکر استعمال نہیں کیا اور میری والدہ نے ہی آخری بار اس لاکر کو سنہ 2017 کے آخر میں آپریٹ کیا تھا۔‘ ماریہ میمن کے مطابق بینک نے انھی ایک تحریری جواب بھیجا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری مکمل کر لی گئی ہے اور کسی دھوکہ دہی کا ثبوت نہیں ملا۔ 11 ستمبر کو ماریہ میمن نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں دعویٰ کیا تھا: ’یہ میرے خاندان کے ساتھ کچھ دن پہلے ہوا۔ برائے مہربانی اپنے لاکرز پر سخت چیک رکھیں۔ میری مرحوم والدہ کا سونا بینک سے چوری ہو گیا۔‘ ’میری والدہ کا گذشتہ برس انتقال ہو گیا۔ انھوں نے اپنے مرنے سے پہلے میری بہن کو بینک کے لاکر میں موجود سونے کے بارے میں بتایا اور اسے ہدایات دیں کہ اس سونے کا کیا کرنا ہے۔ میری والدہ کے انتقال کے کچھ ہفتوں بعد میرے والد لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں موجود اس بینک کی برانچ میں جوائنٹ لاکر آپریٹ کرنے گئے۔ بینک کے کسٹمر سروس کے نمائندے اور مینجر نے میرے والد کو لاکر آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں دی۔‘ ’میرے والد کو حق وراثت کا سرٹیفیکیٹ لانے کا کہا گیا۔ غم میں مبتلا اور جذباتی طور پر تناؤ کا شکار میرے والد نے بینک کا یقین کر لیا۔‘ ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES ’میری بہن بیرون ملک تھی لہذا ہم نے یہ معاملہ بعد کے لیے چھوڑ دیا لیکن سنہ 2021 میں صرف اب سے صرف دو ہفتے پہلے ہمیں بتایا گیا کہ آپ اب لاکر آپریٹ کر سکتے ہیں۔‘ ’میرے والد فوراً لاکر آپریٹ کرنے کے لیے گئے اور سوچیں پھر کیا ہوا۔ اس میں جیولری کا صرف ایک خالی ڈبہ تھا۔ ہماری والدہ کا سونا چوری کر لیا گیا تھا جس کی جذباتی قیمت ہمارے لیے بہت زیادہ تھی۔‘ ’بینک نے ہماری درخواست پر ردعمل دیا ہے اور جیسے کہ امید تھی کہ ان کی پہلی کوشش خود کو بچانا ہے۔ بینک والوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ہمیں گذشتہ برس لاکر تک رسائی دی جانی چاہیے تھی تاہم انھوں نے کسی دھوکہ دہی کی تردید کی ہے۔ اب ہم بینک کے خلاف کیس کا آغاز کر رہے ہیں۔‘ ماریہ کے مطابق ’امی کا سونا ملنے کے کے امکانات بہت کم ہیں لیکن یہ میرا فرض ہے کہ میں دوسروں کو اس بارے میں خبردار کروں۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوتا ہے تو کیا آپ واقعی بینک کو یہ ثابت کر سکیں گے کہ آپ کے لاکر میں قیمتی سامان موجود تھا۔ براہ مہربانی اپنے لاکر کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ جائیں اسے چیک کریں۔‘ ماریہ کی اس پوسٹ کے جواب میں بہت سے لوگوں نے اپنے ذاتی تجربات بیان کیے جنھیں مختلف نجی بینکوں سے ایسی ہی شکایات تھیں۔ ایک صارف نے ماریہ کی پوسٹ کے جواب میں دعویٰ کیا ’میرے والد کا سنہ 1998 میں انتقال ہو گیا۔ میری والدہ کو بتایا گیا کہ انھیں حق وراثت کا سرٹیفیکیٹ چاہیے۔ کئی مہینوں بعد جب میری والدہ کو سرٹیفیکیٹ ملا اور انھوں نے لاکر کھولا تو وہ خالی تھا۔ میرا خیال ہے ہم میں سے کئی لوگوں کو ایسے لوٹا گیا لیکن آپ نے اس بارے میں بات کی۔‘ ایک اور صارف نے دعویٰ کیا: ’میرے والد کا سنہ 2010 میں انتقال ہوا، سنہ 2011 میں وراثت کا سرٹیفیکیٹ ملنے کے بعد جب ہم نے لاکر کھولا تو جیولری، پرائز بانڈ، وہاں سے غائب تھے۔‘ میرے والد کو حق وراثت کا سرٹیفیکیٹ لانے کا کہا گیا۔ غم میں مبتلا اور جذباتی طور پر تناؤ کا شکار میرے والد نے بینک کا یقین کر لیا‘ ایک اور صارف نے بھی کچھ ایسی ہی کہانی سنائی کہ ’سنہ 2015 یا 2016 میں ان کی والدہ کے لاکر سے جیولری غائب ہو گئی۔ ہم نے اپنی کھوئی چیزوں کا تعاقب کیا لیکن بینک نے نہ ہماری درخواست کو تسلیم کیا اور نہ ہی کوئی ذمہ داری لی۔ جب کہ اس چوری سے پہلے بینک میں جو لوگ موجود تھے وہ بھی ادھر نہیں تھے، جب ہمیں خالی لاکر ملا، ان کی ٹرانسفر کہیں اور کر دی گئی تھی۔ میرے خیال میں لاکر میں سونے کی 12 چوڑیاں، ایک چوڑا سیٹ، ایک چھوٹا ہار، کچھ انگوٹھیاں اور جھمکے تھے، جو کبھی برآمد نہیں ہو سکے کیونکہ لاکر کی انشورنس نہیں تھی اور ہمیں لاکر کی انشورنس کا پتہ بھی نہیں تھا۔‘ یک اور صارف نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا ’میں نے دسمبر 2020 میں کووڈ کی وجہ سے اپنے والدین کو کھو دیا اور اس کے فوراً بعد ہم نے حق وراثت کا عمل شروع کر دیا۔ میری والدہ کے ایک ہی بینک کی مختلف برانچز میں دو لاکر تھے۔ جب میرا بھائی ایک بینک میں گیا تو مینجر نے کہا کہ آپ کے والدین کے نام سے کوئی لاکر نہیں کیونکہ کمپیوٹر ریکارڈ میں کچھ سامنے نہیں آ رہا تھا جبکہ ہمارے پاس دونوں لاکرز کی چابیاں تھیں، اور اس کے علاوہ ماضی میں اپنی والدہ کے ساتھ وہاں جا کر لاکر آپریٹ بھی کر چکی تھی۔‘ ’انھوں نے میرے بھائی کو واپس بھیج دیا اور اگلے روز میں اپنے بھائی کے ساتھ گئی اور بینک والوں سے پوچھا کہ اگر میرے والدین کے نام پر کوئی لاکر نہیں تو میرے پاس یہ چابی کہاس سے آئی۔ تو بے شرم مینجر نے کہا کہ ’یہ تو آپ اپنے ماں باپ سے پوچھیں۔‘ ان کی آواز میں مرنے والوں کے لیے کوئی عزت نہیں تھی۔ میں نے بینک مینجر کو مجبور کیا کہ وہ رجسٹر میں چیک کریں کہ لاکر کس کے نام ہے۔ اس نے نہ چاہتے ہوئے بھی رجسٹر کھولا اور وہاں میرے والدین کے نام درج تھے۔ وہ ذرا بھی شرمندہ نہیں ہوا۔‘ ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES پاکستانی بینکوں میں لاکرز کی حفاظت کا کیا طریقہ کار ہے؟ پاکستانی بینکوں میں لاکرز کھولنے کے لیے بینکاری اور مالیاتی شعبے کے ریگولیٹر نے بینکوں کو مختلف ہدایات اور رہنما اصول جاری کر رکھے ہیں جن کے تحت بینکوں میں لاکرز کھولے جا سکتے ہیں۔ بینکوں میں کھولے جانے والے لاکرز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بھی مرکزی بینک نے کچھ قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں جس کے تحت لاکرز اور ان میں رکھی ہوئی قیمتی چیزوں کی حفاطت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایک مقامی بینک میں کچھ عرصہ قبل کام کرنے والے راشد مسعود عالم نے بتایا کہ ایک بینک کی ہر برانچ میں لاکرز کی سہولت میبسر نہیں ہوتی۔ ہر بینک کی مخصوص برانچوں میں یہ لاکرز ہوتے ہیں جنھیں مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں آپریٹ کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے بی بی سی اُردو کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق بینکوں کو پابند کیا گیا ہے کہ اپنی ان برانچوں میں جہاں پر لاکرز کی سہولت میبسر ہے وہاں اُن کی حفاظت کو صحیح طریقے سے یقینی بنایا جائے تاکہ ان میں موجود قیمتی چیزوں کو تحفظ دیا جا سکے۔ ان ہدایات میں لاکرز روم سے لے کر وہاں آمدروفت اور لاکرز میں چیزیں رکھنے سے لے کر سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی تک کے سارے اُمور شامل ہیں۔ راشد مسعود نے بتایا کہ بینک میں لاکر کھولنے کے بعد اس کی دو چابیاں ہوتی ہیں۔ ایک چابی بینک کے پاس موجود ہوتی اور دوسری اس شخص کے نام پر جس کے نام پر لاکر ہوتا ہے۔ جب گاہک کوئی قیمتی چیز رکھوانے کے لیے لاکر روم میں جاتا ہے تو بینک کے عملے کا رکن اپنی چابی سے لاکر کھول کر چلا جاتا ہے اور اس کے بعد کلائنٹ اپنی چابی لگا کر اسے کھول کر اپنے قیمتی چیز رکھ دیتا ہے۔ دوبارہ لاکر کھولنے کے لیے جب وہ آتا ہے تو باقاعدہ ایک پوری تصدیق کے طریقہ کار سے گزرنے کے بعد اسے لاکر تک رسائی دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بینک کے پاس موجود چابی اور کلائنٹ کی چابی کے بیک وقت لگانے سے لاکر کھلتا ہے۔ انھوں نے اس امکان کو مسترد کیا کہ بینک کے پاس کسی صارف کی ڈپلیکیٹ چابی بھی ہو سکتی ہے۔ لاکرز سے چوری کیسے ہو جاتی ہے؟ سٹیٹ بینک کی جانب سے لاکرز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی ہدایات اور بینکوں کی جانب سے حفاظتی اقدامات اٹھانے کے باوجود بینک لاکرز کیسے ٹوٹ جاتے ہیں یا ان میں موجود قیمتی چیزوں کی چوری کیسے کر لی جاتی ہے اس کے بارے میں راشد مسعود کا کہنا تھا کہ ’یہ صرف اسی وقت ممکن ہے کہ جب بینک کا عملہ اور سکیورٹی سٹاف اس میں ملوث ہو۔‘ ان کے مطابق بینکوں میں لاکرز ٹوٹنے اور ان میں رکھی قیمتی اشیا کی چوری کے واقعات اکثر ہفتے اور اتوار کو رونما ہوتے ہیں کیونکہ جمعہ کی رات سے لے کر سوموار کی صبح تک دو دن میں یہ کام کیا جاتا ہے کیونکہ لاکرز کو کاٹنے کے لیے کافی وقت درکار ہوتا ہے تاہم یہ بھی اس وقت ممکن ہے جب بینک عملہ اور سکیورٹی سٹاف اس میں ملوث ہو۔ راشد مسعود نے بتایا کہ یہ صحیح بات ہے کہ بینکوں کے عملے کی مدد سے یہ کارروائی کی جاتی ہے وگرنہ لاکرز توڑنا ممکن نہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایک بینک کی ان برانچوں کو مرکزی نگرانی کے نظام سے منسلک نہیں کیا جا سکتا تو انھوں نے کہا فی الحال ایسا ممکن نہیں کیونکہ لاتعداد بینکوں میں لاکرز موجود ہیں اور ان کی نگرانی ایک مرکزی نظام سے نہیں ہو سکتی۔ ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES لاکرز سے چوری کی صورت میں بینک کی جانب سے تلافی کیسے کی جاتی ہے؟ لاکرز توڑ کر اس میں موجود قیمتی چیزوں کی چوری کی صورت میں بینک صارف کے نقصان کی تلافی کیسے کرتا ہے اس بارے میں سٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لاکر میں جو کچھ رکھا جاتا ہے وہ کلائنٹ کی جانب سے ظاہر نہیں کیا جاتا کہ وہ اس میں میں کیا رکھ رہا ہے۔ تاہم لاکر ایک کی ایک خاص حد تک انشورنس کوریج ہوتی ہے اور اس میں چوری کی صورت میں کلائنٹ کو اس کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ راشد مسعود نے بتایا کہ انشورنش کی رقم بڑے اور چھوٹے لاکرز کے حساب سے مختلف ہوتی ہے۔ ان کے مطابق بڑے لاکر پر تقریباً دس لاکھ روپے تک انشورنس ہوتی ہے اور چھوٹے پر اس کی حد پانچ لاکھ روپے کی رقم تک ہوتی ہے۔ قانون کے شعبے سے وابستہ اور مالیاتی و تجارتی کیسوں کے ماہر عمیر نثار ایڈوکیٹ نے بتایا کہ لاکر کھولنے پر دو قسم کی انشورنس ہوتی ہے۔ ایک لازمی اور دوسری اختیاری۔ انھوں نے کہا کہ لاکر کھلتے ہوئے لازمی انشورنس کا اطلاق تو فوراً ہو جاتا ہے تاہم اگر صارف سمجھتا ہے کہ اس کی جانب سے لاکر میں رکھی جانے والی چیزوں کی مالیت بہت زیادہ ہے تو وہ اختیاری انشورنس بھی لے سکتا ہے جس کے لیے اسے پریمیئم ادا کرنا پڑے گا۔ عمیر نے بتایا کہ بینکوں میں کھولے جانے والے لاکرز کی بیشتر لازمی انشورنس ہی ہوتی ہے اور بہت ہی کم لوگ اختیاری انشورنس کرواتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنی قیمتی چیزوں کو ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔ ’لاکر میں سونا، فارن کرنسی اور دوسرے قیمتی جواہرات رکھے جاتے ہیں اور اختیاری انشورنس کی صورت میں انھیں یہ سب ظاہر کرنا پڑے گا اور اپنے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کرنا پڑے گا۔ ٹیکس کی ادائیگی سے بچنے کے لیے لوگ ان چیزوں کو اکثر اوقات ڈیکلیئر نہیں کرتے۔‘ تلافی نہ ہونے کی صورت میں کیا قانونی راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے؟ سٹیٹ بینک کے ترجمان نے اس سلسلے میں کہا کہ لاکرز سے چوری ایک پولیس کیس ہے۔ لاکر ٹوٹنے یا اس میں چوری کی صورت میں ایک خاص انشورنس کی رقم کی ادائیگی تو کلائنٹ اور بینک کا آپس کا معاملہ ہے کہ جو لاکر کھولنے کے لیے معاہدے کے تحت طے پایا جاتا ہے۔ اگر بینک کلائنٹ کو انشورنس نہیں دیتا تو اس صورت میں وہ سٹیٹ بینک کے شعبہ تحفظ صارف سے رجوع کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بینکاری شعبے کے محتسب سے بھی اس سلسلے میں رجوع کیا جا سکتا ہے۔ عمیر نثار نے اس سلسلے میں کہا کہ جب بھی کوئی ایسی واردات ہوتی ہے تو بینک لازمی انشورنس کے تحت اپنے کلائنٹ کو رقم کی ادائیگی کا پابند ہے تاہم اگر کلائنٹ سمجھتا ہے کہ لاکر سے چوری کی گئی چیزوں کی مالیت بہت زیادہ ہے اور اسے زیادہ انشورنس کی رقم ملنی چاہیے تو وہ بینکنگ کورٹ میں کیس داخل کر سکتا ہے تاہم سب سے بڑی رکاوٹ یہی درپیش آتی ہے کہ کلائنٹ کیسے ثابت کرے گا کہ جتنی مالیت کا وہ دعویٰ کر رہا ہے وہ واقعی لاکر میں موجود تھی۔ انھوں نے کہا کیونکہ اکثر افراد لاکر کھلواتے وقت اس میں رکھی جانے والی چیزوں کو ڈکلیئر نہیں کرتے اور اختیاری انشورنس نہیں لیتے، اس لیے ان کے لیے بڑی مالیت کا دعویٰ جمع کرانا اور اس کی بنیاد پر چوری کی گئی چیزوں کی مالیت کے برابر رقم حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے اور ان کے یہ دعوے اکثر مسترد ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر بینک کے لاکر سے ہی سامان چوری ہو جائے تو کیا کریں؟ - BBC News اردو حال ہی میں پاکستانی سوشل میڈیا پر بینکوں کے لاکرز سے سامان کی چوری کے متعدد واقعات کی کہانیوں نے لوگوں کے بینکوں پر اعتماد کو نہ صرف ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ یہ سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ بینکوں میں لاکر کتنے محفوظ ہیں۔ www.bbc.com 1 1 نکتہ ور محفلین ستمبر 19، 2021 #2 یعنی اگر وارث بینک جایئں تو اس وقت ان کو ٹرخا دیتے ہیں اور لاکر خالی کرنے کے بعد رسائی دیتے ہیں۔ سیما علی آپ کے علم میں ایسا کوئی واقعہ ہو؟ عنوان میں اگر بینک دو دفعہ لکھا گیا ہے۔ اور جاسم محمد کو ٹیگ بھی غلط جگہ پر کیا گیا ہے۔ بی بی سی پر اردو کا معیار بہت گر گیا ہے۔ سیما علی لائبریرین ستمبر 19، 2021 #3 نکتہ ور نے کہا: یعنی اگر وارث بینک جایئں تو اس وقت ان کو ٹرخا دیتے ہیں اور لاکر خالی کرنے کے بعد رسائی دیتے ہیں۔ سیما علی آپ کے علم میں ایسا کوئی واقعہ ہو؟ عنوان میں اگر بینک دو دفعہ لکھا گیا ہے۔ اور جاسم محمد کو ٹیگ بھی غلط جگہ پر کیا گیا ہے۔ بی بی سی پر اردو کا معیار بہت گر گیا ہے۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ہمارے کیرئر کے دوران کوئی ایسا واقعہ نہیں ہے ۔۔۔البتہ جب ہماری پو سٹنگ کلفٹن برانچ میں پوسٹنگ کے دوران ہم لاکرز انچارج بھی رہے۔۔تو ایک واقعہ ایسا ہے جس میں شوہر اور بیوی جوائنٹ سگنیڑی تھے آپس میں کچھ اختلافات ہوگئے تو بینک کے علم میں نہ تھا اور بینک ذمہ دار بھی نہیں ذاتی اختلاف کا کب تک بینک کو مطلع نہ کیا جائے ۔۔۔تو بیوی نے لاکر خالی کر دیا ۔۔۔شوہر نے آکر شور مچایا درخواست بھی دی پر فیصلہ بینک کے حق میں ہوا کیونکہ جب تک آپ بینک کو لکھ کر نہیں دیں کے آپ سیکینڈ سگنیٹری کو نکال رہیے ہیں اور قانونی کاروائی پوری نہ کریں بینک Either/Survivor والے لاکرز میں سکینڈ سگنیٹری کو لاکر آپریٹ کرنے دے گا ۔۔۔۔۔اکثر لواحقین خود یہ حرکت کرتے ہیں کیونکہ بینک علم میں اکثر نہیں ہوتا کہ ایک سگینڑی کا انتقال ہوگیا ہے ۔۔۔۔ایک چابی بینک کے پاس ہوتی ہے اور دوسری چابی کسٹمرز کے پاس ایک چابی صرف اُس صورت میں ہوسکتا ہے جب لاکر خراب ہو ۔۔۔۔آپ نے درست کہا بی بی سی کا معیار بہت گر گیا ۔۔۔دوسری صورت میں لاکرز پالیسی کے تحت بریک اُوپن کرائے ہین لاکرز۔۔۔ Breaking Open of Locker: Break-open of locker may happen either at the request of the hirer/s or by the bank for default in payment of prescribed charges for or for any other reason. Break Open charges shall be recoverable from the hirer/s. Bank shall engage the suppliers of the locker unit to break open the lockers. When the break-open of locker is done at the request of the hirer, the same shall take place in the presence of the hirer or his nominee, as the case may be. When the break-open of locker is done at the instance of the bank, the customer shall be provided notices in advance as per the internal procedures and then it will be broken open by the representative of the manufacturers /suppliers in the presence of two respectable non-staff independent witnesses, in addition to the officers of the branch. 1 1 عبدالقدیر 786 محفلین جنوری 23، 2022 #4 سیما علی نے کہا: اگر بینک کے لاکر سے ہی سامان چوری ہو جائے تو کیا کریں؟​ ثنا آصف اور تنویر 14 ستمبر 2021 ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES جب بھی بینک اور خاص طور پر اس کے لاکرز کا ذکر آتا ہے تو عمومی طور پر تحفظ کا احساس اور چیزوں کے محفوظ ہونے کا خیال آتا ہے۔ تحفظ کے اسی احساس کے تحت اکثر افراد اپنی زندگی کی جمع پونجی نہ صرف بینکوں میں جمع کراتے ہیں بلکہ زیورات اور قیمتی اشیا حتیٰ کہ اہم دستاویزات کو بھی بینک کے لاکر میں رکھتے ہیں۔ لیکن حال ہی میں پاکستانی سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے کچھ واقعات نے لوگوں کے اعتماد کو نہ صرف ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ یہ سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ پاکستان کے بینکوں میں لاکرز کتنے محفوظ ہیں۔ اس بحث کا آغاز اس وقت ہوا پاکستان کی معروف ٹی وی اینکر ماریہ میمن نے گذشہ برس وفات پانے والی اپنی والدہ کے نام پر موجود لاکر سے زیورات کے چوری ہونے کا دعویٰ کیا۔ بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے ماریہ میمن نے بتایا کہ بینک کے ریکارڈ میں موجود تفصیلات کے مطابق اُن کی والدہ نے یہ لاکر سنہ 2017 میں آپریٹ کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ’جوائنٹ لاکر ہولڈر کی صورت میں پہلا شک یہ کیا جاتا ہے کہ شاید دوسرے شخص یا پارٹی نے چیزیں نکال نہ لی ہوں یا گھر میں معاملات خراب ہوں لیکن الزام بینک پر عائد کیا جا رہا ہو۔ لیکن بینک کے ریکارڈ میں بھی یہ بات ثابت ہوئی کہ میرے والد نے لاکر استعمال نہیں کیا اور میری والدہ نے ہی آخری بار اس لاکر کو سنہ 2017 کے آخر میں آپریٹ کیا تھا۔‘ ماریہ میمن کے مطابق بینک نے انھی ایک تحریری جواب بھیجا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری مکمل کر لی گئی ہے اور کسی دھوکہ دہی کا ثبوت نہیں ملا۔ 11 ستمبر کو ماریہ میمن نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں دعویٰ کیا تھا: ’یہ میرے خاندان کے ساتھ کچھ دن پہلے ہوا۔ برائے مہربانی اپنے لاکرز پر سخت چیک رکھیں۔ میری مرحوم والدہ کا سونا بینک سے چوری ہو گیا۔‘ ’میری والدہ کا گذشتہ برس انتقال ہو گیا۔ انھوں نے اپنے مرنے سے پہلے میری بہن کو بینک کے لاکر میں موجود سونے کے بارے میں بتایا اور اسے ہدایات دیں کہ اس سونے کا کیا کرنا ہے۔ میری والدہ کے انتقال کے کچھ ہفتوں بعد میرے والد لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں موجود اس بینک کی برانچ میں جوائنٹ لاکر آپریٹ کرنے گئے۔ بینک کے کسٹمر سروس کے نمائندے اور مینجر نے میرے والد کو لاکر آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں دی۔‘ ’میرے والد کو حق وراثت کا سرٹیفیکیٹ لانے کا کہا گیا۔ غم میں مبتلا اور جذباتی طور پر تناؤ کا شکار میرے والد نے بینک کا یقین کر لیا۔‘ ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES ’میری بہن بیرون ملک تھی لہذا ہم نے یہ معاملہ بعد کے لیے چھوڑ دیا لیکن سنہ 2021 میں صرف اب سے صرف دو ہفتے پہلے ہمیں بتایا گیا کہ آپ اب لاکر آپریٹ کر سکتے ہیں۔‘ ’میرے والد فوراً لاکر آپریٹ کرنے کے لیے گئے اور سوچیں پھر کیا ہوا۔ اس میں جیولری کا صرف ایک خالی ڈبہ تھا۔ ہماری والدہ کا سونا چوری کر لیا گیا تھا جس کی جذباتی قیمت ہمارے لیے بہت زیادہ تھی۔‘ ’بینک نے ہماری درخواست پر ردعمل دیا ہے اور جیسے کہ امید تھی کہ ان کی پہلی کوشش خود کو بچانا ہے۔ بینک والوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ہمیں گذشتہ برس لاکر تک رسائی دی جانی چاہیے تھی تاہم انھوں نے کسی دھوکہ دہی کی تردید کی ہے۔ اب ہم بینک کے خلاف کیس کا آغاز کر رہے ہیں۔‘ ماریہ کے مطابق ’امی کا سونا ملنے کے کے امکانات بہت کم ہیں لیکن یہ میرا فرض ہے کہ میں دوسروں کو اس بارے میں خبردار کروں۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوتا ہے تو کیا آپ واقعی بینک کو یہ ثابت کر سکیں گے کہ آپ کے لاکر میں قیمتی سامان موجود تھا۔ براہ مہربانی اپنے لاکر کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ جائیں اسے چیک کریں۔‘ ماریہ کی اس پوسٹ کے جواب میں بہت سے لوگوں نے اپنے ذاتی تجربات بیان کیے جنھیں مختلف نجی بینکوں سے ایسی ہی شکایات تھیں۔ ایک صارف نے ماریہ کی پوسٹ کے جواب میں دعویٰ کیا ’میرے والد کا سنہ 1998 میں انتقال ہو گیا۔ میری والدہ کو بتایا گیا کہ انھیں حق وراثت کا سرٹیفیکیٹ چاہیے۔ کئی مہینوں بعد جب میری والدہ کو سرٹیفیکیٹ ملا اور انھوں نے لاکر کھولا تو وہ خالی تھا۔ میرا خیال ہے ہم میں سے کئی لوگوں کو ایسے لوٹا گیا لیکن آپ نے اس بارے میں بات کی۔‘ ایک اور صارف نے دعویٰ کیا: ’میرے والد کا سنہ 2010 میں انتقال ہوا، سنہ 2011 میں وراثت کا سرٹیفیکیٹ ملنے کے بعد جب ہم نے لاکر کھولا تو جیولری، پرائز بانڈ، وہاں سے غائب تھے۔‘ میرے والد کو حق وراثت کا سرٹیفیکیٹ لانے کا کہا گیا۔ غم میں مبتلا اور جذباتی طور پر تناؤ کا شکار میرے والد نے بینک کا یقین کر لیا‘ ایک اور صارف نے بھی کچھ ایسی ہی کہانی سنائی کہ ’سنہ 2015 یا 2016 میں ان کی والدہ کے لاکر سے جیولری غائب ہو گئی۔ ہم نے اپنی کھوئی چیزوں کا تعاقب کیا لیکن بینک نے نہ ہماری درخواست کو تسلیم کیا اور نہ ہی کوئی ذمہ داری لی۔ جب کہ اس چوری سے پہلے بینک میں جو لوگ موجود تھے وہ بھی ادھر نہیں تھے، جب ہمیں خالی لاکر ملا، ان کی ٹرانسفر کہیں اور کر دی گئی تھی۔ میرے خیال میں لاکر میں سونے کی 12 چوڑیاں، ایک چوڑا سیٹ، ایک چھوٹا ہار، کچھ انگوٹھیاں اور جھمکے تھے، جو کبھی برآمد نہیں ہو سکے کیونکہ لاکر کی انشورنس نہیں تھی اور ہمیں لاکر کی انشورنس کا پتہ بھی نہیں تھا۔‘ یک اور صارف نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا ’میں نے دسمبر 2020 میں کووڈ کی وجہ سے اپنے والدین کو کھو دیا اور اس کے فوراً بعد ہم نے حق وراثت کا عمل شروع کر دیا۔ میری والدہ کے ایک ہی بینک کی مختلف برانچز میں دو لاکر تھے۔ جب میرا بھائی ایک بینک میں گیا تو مینجر نے کہا کہ آپ کے والدین کے نام سے کوئی لاکر نہیں کیونکہ کمپیوٹر ریکارڈ میں کچھ سامنے نہیں آ رہا تھا جبکہ ہمارے پاس دونوں لاکرز کی چابیاں تھیں، اور اس کے علاوہ ماضی میں اپنی والدہ کے ساتھ وہاں جا کر لاکر آپریٹ بھی کر چکی تھی۔‘ ’انھوں نے میرے بھائی کو واپس بھیج دیا اور اگلے روز میں اپنے بھائی کے ساتھ گئی اور بینک والوں سے پوچھا کہ اگر میرے والدین کے نام پر کوئی لاکر نہیں تو میرے پاس یہ چابی کہاس سے آئی۔ تو بے شرم مینجر نے کہا کہ ’یہ تو آپ اپنے ماں باپ سے پوچھیں۔‘ ان کی آواز میں مرنے والوں کے لیے کوئی عزت نہیں تھی۔ میں نے بینک مینجر کو مجبور کیا کہ وہ رجسٹر میں چیک کریں کہ لاکر کس کے نام ہے۔ اس نے نہ چاہتے ہوئے بھی رجسٹر کھولا اور وہاں میرے والدین کے نام درج تھے۔ وہ ذرا بھی شرمندہ نہیں ہوا۔‘ ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES پاکستانی بینکوں میں لاکرز کی حفاظت کا کیا طریقہ کار ہے؟ پاکستانی بینکوں میں لاکرز کھولنے کے لیے بینکاری اور مالیاتی شعبے کے ریگولیٹر نے بینکوں کو مختلف ہدایات اور رہنما اصول جاری کر رکھے ہیں جن کے تحت بینکوں میں لاکرز کھولے جا سکتے ہیں۔ بینکوں میں کھولے جانے والے لاکرز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بھی مرکزی بینک نے کچھ قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں جس کے تحت لاکرز اور ان میں رکھی ہوئی قیمتی چیزوں کی حفاطت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایک مقامی بینک میں کچھ عرصہ قبل کام کرنے والے راشد مسعود عالم نے بتایا کہ ایک بینک کی ہر برانچ میں لاکرز کی سہولت میبسر نہیں ہوتی۔ ہر بینک کی مخصوص برانچوں میں یہ لاکرز ہوتے ہیں جنھیں مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں آپریٹ کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے بی بی سی اُردو کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق بینکوں کو پابند کیا گیا ہے کہ اپنی ان برانچوں میں جہاں پر لاکرز کی سہولت میبسر ہے وہاں اُن کی حفاظت کو صحیح طریقے سے یقینی بنایا جائے تاکہ ان میں موجود قیمتی چیزوں کو تحفظ دیا جا سکے۔ ان ہدایات میں لاکرز روم سے لے کر وہاں آمدروفت اور لاکرز میں چیزیں رکھنے سے لے کر سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی تک کے سارے اُمور شامل ہیں۔ راشد مسعود نے بتایا کہ بینک میں لاکر کھولنے کے بعد اس کی دو چابیاں ہوتی ہیں۔ ایک چابی بینک کے پاس موجود ہوتی اور دوسری اس شخص کے نام پر جس کے نام پر لاکر ہوتا ہے۔ جب گاہک کوئی قیمتی چیز رکھوانے کے لیے لاکر روم میں جاتا ہے تو بینک کے عملے کا رکن اپنی چابی سے لاکر کھول کر چلا جاتا ہے اور اس کے بعد کلائنٹ اپنی چابی لگا کر اسے کھول کر اپنے قیمتی چیز رکھ دیتا ہے۔ دوبارہ لاکر کھولنے کے لیے جب وہ آتا ہے تو باقاعدہ ایک پوری تصدیق کے طریقہ کار سے گزرنے کے بعد اسے لاکر تک رسائی دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بینک کے پاس موجود چابی اور کلائنٹ کی چابی کے بیک وقت لگانے سے لاکر کھلتا ہے۔ انھوں نے اس امکان کو مسترد کیا کہ بینک کے پاس کسی صارف کی ڈپلیکیٹ چابی بھی ہو سکتی ہے۔ لاکرز سے چوری کیسے ہو جاتی ہے؟ سٹیٹ بینک کی جانب سے لاکرز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی ہدایات اور بینکوں کی جانب سے حفاظتی اقدامات اٹھانے کے باوجود بینک لاکرز کیسے ٹوٹ جاتے ہیں یا ان میں موجود قیمتی چیزوں کی چوری کیسے کر لی جاتی ہے اس کے بارے میں راشد مسعود کا کہنا تھا کہ ’یہ صرف اسی وقت ممکن ہے کہ جب بینک کا عملہ اور سکیورٹی سٹاف اس میں ملوث ہو۔‘ ان کے مطابق بینکوں میں لاکرز ٹوٹنے اور ان میں رکھی قیمتی اشیا کی چوری کے واقعات اکثر ہفتے اور اتوار کو رونما ہوتے ہیں کیونکہ جمعہ کی رات سے لے کر سوموار کی صبح تک دو دن میں یہ کام کیا جاتا ہے کیونکہ لاکرز کو کاٹنے کے لیے کافی وقت درکار ہوتا ہے تاہم یہ بھی اس وقت ممکن ہے جب بینک عملہ اور سکیورٹی سٹاف اس میں ملوث ہو۔ راشد مسعود نے بتایا کہ یہ صحیح بات ہے کہ بینکوں کے عملے کی مدد سے یہ کارروائی کی جاتی ہے وگرنہ لاکرز توڑنا ممکن نہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایک بینک کی ان برانچوں کو مرکزی نگرانی کے نظام سے منسلک نہیں کیا جا سکتا تو انھوں نے کہا فی الحال ایسا ممکن نہیں کیونکہ لاتعداد بینکوں میں لاکرز موجود ہیں اور ان کی نگرانی ایک مرکزی نظام سے نہیں ہو سکتی۔ ،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES لاکرز سے چوری کی صورت میں بینک کی جانب سے تلافی کیسے کی جاتی ہے؟ لاکرز توڑ کر اس میں موجود قیمتی چیزوں کی چوری کی صورت میں بینک صارف کے نقصان کی تلافی کیسے کرتا ہے اس بارے میں سٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لاکر میں جو کچھ رکھا جاتا ہے وہ کلائنٹ کی جانب سے ظاہر نہیں کیا جاتا کہ وہ اس میں میں کیا رکھ رہا ہے۔ تاہم لاکر ایک کی ایک خاص حد تک انشورنس کوریج ہوتی ہے اور اس میں چوری کی صورت میں کلائنٹ کو اس کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ راشد مسعود نے بتایا کہ انشورنش کی رقم بڑے اور چھوٹے لاکرز کے حساب سے مختلف ہوتی ہے۔ ان کے مطابق بڑے لاکر پر تقریباً دس لاکھ روپے تک انشورنس ہوتی ہے اور چھوٹے پر اس کی حد پانچ لاکھ روپے کی رقم تک ہوتی ہے۔ قانون کے شعبے سے وابستہ اور مالیاتی و تجارتی کیسوں کے ماہر عمیر نثار ایڈوکیٹ نے بتایا کہ لاکر کھولنے پر دو قسم کی انشورنس ہوتی ہے۔ ایک لازمی اور دوسری اختیاری۔ انھوں نے کہا کہ لاکر کھلتے ہوئے لازمی انشورنس کا اطلاق تو فوراً ہو جاتا ہے تاہم اگر صارف سمجھتا ہے کہ اس کی جانب سے لاکر میں رکھی جانے والی چیزوں کی مالیت بہت زیادہ ہے تو وہ اختیاری انشورنس بھی لے سکتا ہے جس کے لیے اسے پریمیئم ادا کرنا پڑے گا۔ عمیر نے بتایا کہ بینکوں میں کھولے جانے والے لاکرز کی بیشتر لازمی انشورنس ہی ہوتی ہے اور بہت ہی کم لوگ اختیاری انشورنس کرواتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنی قیمتی چیزوں کو ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔ ’لاکر میں سونا، فارن کرنسی اور دوسرے قیمتی جواہرات رکھے جاتے ہیں اور اختیاری انشورنس کی صورت میں انھیں یہ سب ظاہر کرنا پڑے گا اور اپنے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کرنا پڑے گا۔ ٹیکس کی ادائیگی سے بچنے کے لیے لوگ ان چیزوں کو اکثر اوقات ڈیکلیئر نہیں کرتے۔‘ تلافی نہ ہونے کی صورت میں کیا قانونی راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے؟ سٹیٹ بینک کے ترجمان نے اس سلسلے میں کہا کہ لاکرز سے چوری ایک پولیس کیس ہے۔ لاکر ٹوٹنے یا اس میں چوری کی صورت میں ایک خاص انشورنس کی رقم کی ادائیگی تو کلائنٹ اور بینک کا آپس کا معاملہ ہے کہ جو لاکر کھولنے کے لیے معاہدے کے تحت طے پایا جاتا ہے۔ اگر بینک کلائنٹ کو انشورنس نہیں دیتا تو اس صورت میں وہ سٹیٹ بینک کے شعبہ تحفظ صارف سے رجوع کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بینکاری شعبے کے محتسب سے بھی اس سلسلے میں رجوع کیا جا سکتا ہے۔ عمیر نثار نے اس سلسلے میں کہا کہ جب بھی کوئی ایسی واردات ہوتی ہے تو بینک لازمی انشورنس کے تحت اپنے کلائنٹ کو رقم کی ادائیگی کا پابند ہے تاہم اگر کلائنٹ سمجھتا ہے کہ لاکر سے چوری کی گئی چیزوں کی مالیت بہت زیادہ ہے اور اسے زیادہ انشورنس کی رقم ملنی چاہیے تو وہ بینکنگ کورٹ میں کیس داخل کر سکتا ہے تاہم سب سے بڑی رکاوٹ یہی درپیش آتی ہے کہ کلائنٹ کیسے ثابت کرے گا کہ جتنی مالیت کا وہ دعویٰ کر رہا ہے وہ واقعی لاکر میں موجود تھی۔ انھوں نے کہا کیونکہ اکثر افراد لاکر کھلواتے وقت اس میں رکھی جانے والی چیزوں کو ڈکلیئر نہیں کرتے اور اختیاری انشورنس نہیں لیتے، اس لیے ان کے لیے بڑی مالیت کا دعویٰ جمع کرانا اور اس کی بنیاد پر چوری کی گئی چیزوں کی مالیت کے برابر رقم حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے اور ان کے یہ دعوے اکثر مسترد ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر بینک کے لاکر سے ہی سامان چوری ہو جائے تو کیا کریں؟ - BBC News اردو حال ہی میں پاکستانی سوشل میڈیا پر بینکوں کے لاکرز سے سامان کی چوری کے متعدد واقعات کی کہانیوں نے لوگوں کے بینکوں پر اعتماد کو نہ صرف ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ یہ سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ بینکوں میں لاکر کتنے محفوظ ہیں۔ www.bbc.com مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اگر لاکر کی چوری میں بینک کا ہاتھ ہے تو بینک کو بھی اِس کا حرجانا بھرنا چاھئیے ۔ یااگر کسی وارث یا پارٹنر کا ہاتھ ہوتو اُسے بھی لیکن آپ کی تحریر پڑھ کر اندازہ ہوا ہے کہ بینک والوں کو اگر رقموں یا دیگر قیمتی چیزوں کا پتہ ہی نہ ہوگا تو وہ کیسے آپ کو آپ کی پوری رقم ادا کریں گے ۔ گھر میں اتنی زیادہ مالیت کی چیزیں رکھنا بھی صحیح نہیں ہے کیونکہ ایسے بہت سے واقعات ہوتے ہیں جو گھر کا بھیدی لنکا ڈبوئے اب اِس کا حل یہ ہی ہے کہ بینک والے کوئی ایسا سسٹم بنائیں کہ چوری کا خدشہ بھی ختم ہوجائے کیونکہ ایسے لاکرز کی اہمیت کو آج کے دور میں ہم لوگ نظر انداز نہیں کرسکتے ۔ لیکن اِس میں ایک بات اور بھی ہے کہ ورثاء لاکر جب بینک لاکر کے مینیجر کے پاس جاتے ہیں تو وہ اُنہیں کہتے ہیں کہ آپ ڈیتھ سرٹیفیکیٹ لے کر آو جب وہ لے کر آتے ہیں تو شاید اِس دوران کوئی بینک کا عملہ چوری کرتا ہو وللہ عالم آخری تدوین: جنوری 23، 2022 1 راشد احمد محفلین فروری 25، 2022 #5 میرے خیال سے بنک لاکر کی انشورنس ہوتی ہے 1 محمداحمد لائبریرین مارچ 11، 2022 #6 اس تحریر کے زیادہ تر کیسز میں یہی نظر آیا کہ ورثاء نے جب رابطہ کیا تو اُنہیں سندِ وفات بنانے کے جھمیلے میں اُلجھا دیا گیا اور پھر لاکر خالی کر دیا گیا کہ مرنے والا تو آکر دعویٰ کرنے سے رہا۔ 1 محمداحمد لائبریرین مارچ 11، 2022 #7 کیا یہ زمرہ بھی زیرِ ادارت ہے؟ سیما علی لائبریرین مارچ 11، 2022 #8 محمداحمد نے کہا: اس تحریر کے زیادہ تر کیسز میں یہی نظر آیا کہ ورثاء نے جب رابطہ کیا تو اُنہیں سندِ وفات بنانے کے جھمیلے میں اُلجھا دیا گیا اور پھر لاکر خالی کر دیا گیا کہ مرنے والا تو آکر دعویٰ کرنے سے رہا۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اب تو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خاصی خوش آئیند کہ اُِنھوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ بینک کے لاکرز کی خود بھی انشورنس کروائیں ۔لاکرزچوری کے معاملے پر گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا۔ایک عام طریقہ ہے کہ جو چیزیں بینک کے لاکرز میں رکھی جاتی ہیں ان کی قیمت یا تعداد کا تخمینہ لگانے کا رواج نہیں ہے، جو چیز چاہیں لاکر میں رکھیں، بینک کو بتانے کی کوئی ضرورت نہیں ( اگرچہ کہ بعد میں آپ الگ سے ان چیزوں کی قیمت کے حساب سے انشورینس خرید سکتے ہیں) اس مقصد کیلئے، لاکر میں جو چیزیں آپ نے رکھی ہیں ان کے حساب سےبینک آپ کو ایک یکساں قیمت کی انشورنس کی پیشکش کرتا ہے!جو لاکر کے سائز پر منحصر ہوتی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے لاکر کے اندر کی چیزوں کے انشورنس کیلئے جو قوانین بنائے ہیں وہ سارے بینکوں پر یکساں ہیں- 1 محمداحمد لائبریرین مارچ 12، 2022 #9 سیما علی نے کہا: اب تو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خاصی خوش آئیند کہ اُِنھوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ بینک کے لاکرز کی خود بھی انشورنس کروائیں ۔لاکرزچوری کے معاملے پر گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا۔ایک عام طریقہ ہے کہ جو چیزیں بینک کے لاکرز میں رکھی جاتی ہیں ان کی قیمت یا تعداد کا تخمینہ لگانے کا رواج نہیں ہے، جو چیز چاہیں لاکر میں رکھیں، بینک کو بتانے کی کوئی ضرورت نہیں ( اگرچہ کہ بعد میں آپ الگ سے ان چیزوں کی قیمت کے حساب سے انشورینس خرید سکتے ہیں) اس مقصد کیلئے، لاکر میں جو چیزیں آپ نے رکھی ہیں ان کے حساب سےبینک آپ کو ایک یکساں قیمت کی انشورنس کی پیشکش کرتا ہے!جو لاکر کے سائز پر منحصر ہوتی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے لاکر کے اندر کی چیزوں کے انشورنس کیلئے جو قوانین بنائے ہیں وہ سارے بینکوں پر یکساں ہیں- مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اچھی بات ہے۔ فی الحال تو گھر میں بھی ہمارا کوئی لاکر نہیں ہے ۔ اُمید ہے کہ مستقبل قریب میں نہیں تو مستقبل بعید میں اللہ تعالیٰ ہمی بھی دو چار لاکر عطا فرمائیں گے اور اُس میں رکھنے والی چیزیں بھی۔
(Kabootar Bazi) اسلام علیکم امید ہے تمام دوست خیر و عافیت سے ہوں گے۔ اللہ پاک آپ سمیت ہم کو بھی اپنی حفاظت میں رکھے اور صحت و تندرستی عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ دوستو کچھ شوقین دوستوں کے بچے آجکل انڈوں میں ہی مر رہے ہیں۔ دن پورے ہونے کے بعد بھی بچہ انڈے کے اندر ہی مر رہا ہے۔ تو پریشان مت ہوں یہ کوئی بیماری نہیں ہے۔ کچھ استاد اسے نر کی خرابی کچھ مادہ کی خرابی اور کچھ کیلشم کی کمی یا زیادتی سے منسوب کرتے ہیں۔ تو میرے نزدیک ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ کیلشیم کے زیادہ مقدار سے انڈے کا چھلکا بے شک مظبوط ہوتا ہے۔ مگر ایسا بھی نہیں کے ٹوٹ نہ سکے۔ اب وجہ اور حل کی طرف آتے ہیں۔ اکثریت میں پرندے انڈوں کے دن پورے ہونے پر اپنی نوک مار کر انڈوں کے چھلکے کو ڈیمنج کر دیتے ہیں۔ اور اپنے دن مکمل کیا ہوا بچہ اپنے جسم کو اکڑاتا ہے اور انڈے کو توڑ لیتا ہے۔ کچھ پرندے جو دن پورے ہونے پر بھی انڈوں کو نوک نہیں مارتے۔ ایسی صورتحال میں بچہ اپنے دن پورے کرنے پر اپنا جسم اکڑاتا ہے۔ اگر چھلکا سخت ہو تو وہ چٹخ کر ٹوٹ جاتا ہے۔ Kabootar Bazi – Reason Behind انڈہ نہ ٹوٹ پانے کی وجہ نمی ہوتی ہے۔ نمی انڈے کے چھلکے میں لچک پیدا کرتی ہے۔ جب بچہ اپنا جسم اکڑاتا ہے تو چھلکا بھی ساتھ لچک لے کر اس کے ٹوٹنے میں دشواری پیدا کرتا ہے۔ جہاں سورج کی روشنی نہ پہنچ سکے اور ٹھنڈک کا احساس رہے وہاں نمی پیدا ہو جانا بڑی بات نہیں۔ حبس کے موسم میں رطوبت پیدا ہوتی ہے۔ جو اس وجہ کا بھی باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ایام پورے ہونے پر پرندے کا نہا کر گیلا جسم لے کر انڈے پر بیٹھ جانا بھی نمی کا باعث بنتا ہے اور یہ چیز سامنے آتی ہے۔ پرندوں کو خشک ماحول فراہم کریں۔ اگر نمی کا احساس ہو تو انڈوں کا دھیان رکھیں۔ دن پورے ہونے پر خود انڈہ کریک کر دیں۔ یہ مسلئہ پیدا نہیں ہو گا۔ اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو دعاوں کا طالب استاد مہر زمان شاگرد استاد اکرام پہلوان صاحب۔ کبوتر بازی میں بیان حلفی کے قانون بارش کا موسم اور کبوتر کی دیکھ بھال The Best Racer Pigeon Hobby In High Demand Important Benefits For Garlic In Pigeons To Know Kabootar Bazi – If Pigeon Squabs Die in Egg کبوتر کی آنکھ اور حقیقت Social Sharing Related Posts کبوتر بازی میں بیان حلفی کے قانون September 3, 2022 September 3, 2022 بارش کا موسم اور کبوتر کی دیکھ بھال June 20, 2022 June 20, 2022 The Best Racer Pigeon Hobby In High Demand May 9, 2022 May 9, 2022 Post navigation Previous Article کبوتر کی آنکھ اور حقیقت Next Article Important Benefits For Garlic In Pigeons To Know About admin View all posts by admin → Leave a Reply Cancel reply Your email address will not be published. Required fields are marked * Comment * Name * Email * Website Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment. PCURE – Now in Pakistan Categories Articles and Info (63) Breeding Tips (7) Latest News & Events (1) Loft & Cage Designs (1) Pigeon Diseases (17) Pigeons (2) Sialkoti Pigeons (2) Teddy Pigeons (1) Keywords 2021 Competitions (1) Diseases (10) Identifying Good Pigeons (1) Khalifa Awais (2) Pigeon Eye (1) Pigeon Feed (1) Pigeons (5) Ustad Chaudry Sakhi Muhammad Bhatti (1) Ustad Habeeb Mughal (13) Ustad Khan Muhammad Bara (13) Ustad Mahfooz Ahmad Malik (1) Ustad Mehar Zaman (3) Yassir Ali Butt (5)
سینیٹ انتخابات کے لئے پنجاب کے علاوہ تینوں صوبوں اور وفاق کی 37 نشستوں پر پولنگ جاری ہے جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ قومی اسمبلی میں ووٹ کاسٹ وزیراعظم عمران خان نے ووٹ کاسٹ کر دیا۔ سپیکر اسد قیصر، شیخ رشید، شاہ محمود قریشی، فیصل واوڈا، فواد چودھری، اعجاز شاہ اور مراد سعید، قاسم سوری، عامر ڈوگر، علی نواز اعوان، فرخ حبیب، ڈاکٹر رمیش کمار، زین قریشی، ملائیکہ بخاری، سیمی محی الدین جمالی نے بھی حق رائے دہی کا استعمال کرلیا۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے احسان اللہ ریکی نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔ پی ڈی ایم کے اختر مینگل، شاہد خاقان عباسی نے ووٹ کاسٹ کر دیا۔ شیخ روحیل اصغر، نفیسہ شاہ، مولانا اسعد محمود، حنا ربانی کھر، آفتاب شعبان میرانی، برجیس طاھر، علی زاھد، نور الحسن تنویر، عابد رضا، رانا شمیم خان، زاھرہ ودود فاطمی، عرفان ڈوگر، مبشر اقبال، نثار چیمہ، علی پرویز ملک، شائستہ پرویز ملک، چوھدری فقیر احمد، ثمینہ مطلوب، شہزاد ملک، طاھرہ بخاری نے بھی ووٹ ڈال دیئے۔ صوبوں میں سینیٹ نشستوں کی پوزیشن پنجاب کی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اسلام آباد کی 2، سندھ کی 11، خیبرپختونخوا کی 12 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر پولنگ جاری ہے۔ صوبوں کی نشستوں پر ارکان صوبائی اسمبلی ووٹ ڈال رہے ہیں جبکہ اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ارکان قومی اسمبلی ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ سینیٹ انتخابات کے لئے 698 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرینگے۔ اسلام آباد کی 2 نشستوں پر 341 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرینگے۔ سندھ میں 168، خیبر پختونخوا میں 124، بلوچستان میں 65 ارکان ووٹ ڈالیں گے۔ وفاق اور صوبوں میں جنرل نشستوں پر 39 امیدوار آمنے سامنے ہیں، خواتین 18، ٹیکنو کریٹ 13 اور اقلیتی نشستوں پر 8 امیدوار مدمقابل ہیں۔ الیکشن کمیشن کا ہدایت نامہ الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد کے پولنگ سٹیشن پر 4 پولنگ بوتھ بنائے گئے، ووٹرز اسمبلی کارڈ لازمی ساتھ لائیں، اسمبلی کارڈز کے بغیر ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اسلام آباد کی دو نشستوں پر ووٹرز کو 2 بیلٹ پیپرز دئیے جائیں گے۔ حفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی مدمقابل اسلام آباد کی جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ اسلام آباد خاتون کی نشست پر ن لیگ کی فرزانہ کوثر اور تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد آمنے سامنے ہیں۔ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق کی اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوا اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد 161 بن جاتی ہے۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے۔ اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو 171 ووٹ درکارہوں گے۔ اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔ Facebook Twitter WhatsApp Email Previous articleماحولیاتی بہتری کے حوالے سے پاکستان ٹوبیکو کمپنی کا بڑا اقدام، ایریل سیڈنگ کے ذریعے جنگلات اگانے کے حوالے سے مہم کا آغاز کردیا Next article‘چوہوں کی طرح حکومت نہیں کرسکتا،جس کو اعتماد نہیں،سامنے آکراظہار کرے’ Wajdan RELATED ARTICLESMORE FROM AUTHOR بین اقوامی امریکا کی افغانستان میں طویل ترین جنگ ختم، آخری فوجی بھی کابل سے نکل گیا بین اقوامی پنج شیر میں طالبان اور شمالی اتحاد کے مذاکرات کامیاب بین اقوامی افغانستان میں الیکشن کا وقت نہیں، جامع حکومت ضروری ہے: سہیل شاہین About Us An online media platform where every story is your own story. We publish content that is relevant to our viewers and their daily lives. The content that you will love to read and share.