diff --git "a/urdu-assamese/test.csv" "b/urdu-assamese/test.csv" new file mode 100644--- /dev/null +++ "b/urdu-assamese/test.csv" @@ -0,0 +1,117 @@ +source_url,target_url,text,summary +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%DA%A9%D9%88-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%DA%AF%D9%88%D9%84%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%9B-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%A4%E0%A6%A5%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی۔24مئی؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کو الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان اور انگولا کے درمیان مفاہمت نامے سے مطلع کرایا گیا۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد ای -حکمرانی، آئی ٹی تعلیم کے ایچ آر ڈی، اطلاعاتی تحفظ، الیکٹرانکس ہارڈوئیر مینو فیکچرنگ، آئی ٹی سے متعلق سافٹ وئیر صنعت، ٹیلی میڈیسن وغیرہ کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کو دو طرفہ اور علاقائی تعاون فریم ورک کے تحت اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے ابھرتے ہوئے اور آگے کے شعبو میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس وزارت نے آئی سی ٹی کے شعبے میں قریبی تعاون اور اطلاعات کے تبادلے کو فروغ دینے کی لیے مختلف ملکوں کی متعلقہ تنظیموں /ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت/ معاہدے کیے گئے۔,ইলেক্ট্ৰনিকছ আৰু তথ্য প্ৰযুক্তিৰ ক্ষেত্ৰত দ্বিপাক্ষিক সহযোগিতা বৃদ্ধিৰ লক্ষ্যৰে ভাৰত আৰু এংগোলাৰ মাজত স্বাক্ষৰিত বুজাবুজি চুক্তি সন্দৰ্ভত কেবিনেটক অৱগত +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%86%DB%92-%DA%AF%D8%A7%D9%86%D8%AF%DA%BE%DB%8C-%D9%86%DA%AF/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A6%B2%E0%A7%8B%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%B2-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A3%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A6%BE-%E0%A6%97%E0%A6%BE/,نئی دہلی، 17 جنوری / درخشاں گجرات چوٹی کانفرنس کا نواں ایڈیشن کل گاندھی نگر میں مہاتما مندر نمائش اور کنونشن سنٹر میں شروع ہو گا ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی چوٹی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے ، جس کا مقصد گجرات میں سرمایہ کاری رفتار بڑھانا ہے ۔ 18 سے 20 جنوری کے درمیان ہونے والی درخشاں گجرات چوٹی کانفرنس کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایگزیبیشن سینٹر میں گلوبل ٹریڈ شو کا افتتاح کیا ۔ وزیر اعظم نے مختلف پویلینوں کا دورہ کیا اور اسرو ، ڈی آر ڈی او اور کھادی وغیرہ کے اسٹالوں میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا اور چرخے سے چندر یان تک کے میک اِن انڈیا کے اپنے ویژن کے تعلق سے اپنی دلچسپی کو اجاگر کیا ۔ اُن کے ہمراہ گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی اور دیگر معزز افراد بھی تھے ۔ گلوبل ٹریڈ شو دو لاکھ مربع میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے ، جس میں 25 سے زیادہ صنعتی اور کارورباری سیکٹروں نے ایک ہی جگہ پر اپنے خیالات ، مصنوعات اور ڈیزائنوں کی نمائش کی ہے ۔ چوٹی کانفرنس کے ساتھ ساتھ بہت سی تقریبات اور پروگراموں کا انعقاد بھی کیا گیا ہے ۔ آج کے پروگراموں میں ایک بڑا پُر کشش پروگرام احمد آباد شاپنگ فیسٹیول ، 2019 ہے ، جس کا افتتاح وزیر اعظم آج شام کریں گے ۔ اس موقع پر درخشاں گجرات ، احمد آباد شاپنگ فیسٹیول کے میسکاٹ کی نقاب کشائی وزیر اعظم ہی کریں گے ۔ احمد آباد شاپنگ فیسٹیول ، 2019 ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے اور یہ شہر کے صنعت کاروں کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنی نمائش کو سب کے سامنے پیش کریں ۔ درخشاں گجرات سمٹ کے نویں ایڈیشن کے اہم پروگراموں کے علاوہ ، اس میں بالکل ہی نئے فورموں کے ایک سیٹ کی شروعات بھی دیکھی جا سکے گی ، جس سے چوٹی کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کے درمیان متنوع نوعیت کی معلومات کا تبادلہ ہو سکے گا اور ان کے درمیان نیٹ ورکنگ کی سطح کو گونا گوں کیا جا سکے گا ۔ درخشاں گجرات چوٹی کانفرنس کا تصور 2003 ء میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ، اُس وقت پیش کیا تھا ، جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے ۔ اس کا مقصد گجرات کو ترجیحی بنیاد پر سرمایہ کاری کے لئے ایک پُر کشش مقام بنانا تھا ۔ چوٹی کانفرنس کے دوران راؤنڈ ٹیبل میں ہندوستان کے ماہرینِ تعلیم اور حکومتِ ہند کے اہم پالیسی ساز اور ریاستی حکومتوں کے اہم پالیسی ساز شرکت کریں گے ۔ ‘‘ راؤنڈ ٹیبل میں ہندوستان میں ایس ٹی ای ایم تعلیم و تحقیق میں مواقع سے متعلق خاکہ ’’ کے موضوع پر تمام شرکاء تبادلۂ خیال کریں گے۔ سائنس ، ٹیکنا لوجی ، انجینئرنگ اور ریاضی ( ایس ٹی ای ایم ) سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی ۔ مستقبل کی ٹیکنا لوجیوں اور خلاء میں کھوج سے متعلق نمائش ہو گی اور خلائی سفر کے مستقبل پر خیالات پیش ہوں گے ۔ ایشیا کے ٹرانس شپمنٹ ہب کے طور پر ہندوستان کو بندرگاہ پر مبنی ترقی اور حکمتِ عملیوں کے موضوع پر ایک سیمینار ہو گا ۔ ایک سیمینار میں میک انڈیا پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے حکومت کے ذریعے کئے گئے پروگرام اور اہم مداخلتوں کی کامیاب کہانیوں کی نمائش ہو گی ۔ دفاع اور ایرو اسپیس کی صنعت میں مواقع سے متعلق سیمینار کا منصوبہ گجرات میں دفاع اور ایرو ناٹکس میں مواقع سے متعلق شرکاء کو حساس بنانا ہوگا ۔ 2003 ء میں درخشاں گجرات چوٹی کانفرنس کا تصور پیش کئے جانے کے بعد سے ، اِس چوٹی کانفرنس نے متعدد ریاستوں کو اس بات پر آمادہ کیا ہے کہ وہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے اسی طرح کی کانفرنسیں منعقد کریں ۔ ( م ن ۔ ج ۔ ع ا ) ( 17 – 01 – 2019 ),গ্লোবেল বাণিজ্য মেলা – গান্ধীনগৰত প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে মুকলি কৰিলে ভাইব্ৰেণ্ট গুজৰাট ছামিটৰ আনুষঙ্গিক অনুষ্ঠান +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%84-%D9%B9%DB%8C-%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%AC%DA%91-%D8%B3%DB%92-%D8%AE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A7%8D%E0%A6%B2%E0%A7%80-%E0%A6%AF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%BE-%E0%A7%B0%E0%A7%8B%E0%A6%97/,نئی دہلی،12/مارچ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کل راجدھانی میں وگیان بھون میں ٹی بی کو جڑ سے ختم کرنے سے متعلق چوٹی کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیاء علاقائی آفس (ایس ای اے آر او) اور اسٹاپ ٹی بی پارٹنرشپ ایس چوٹی کانفرنس کی مشترکہ طور پر میزبانی کریں گے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی اس موقع پر ہندوستان ٹی بی سے پاک مہم کا بھی آغاز کریں گے۔ ہندوستان کو ٹی بی سے پاک کرنے کی مہم، ٹی بی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے قومی اسٹریٹجک منصوبے کی سرگرمیوں کو مشن موڈ میں آگے لے جائے گی۔ ٹی بی کو جڑ سے ختم کرنے کی قومی اسٹریٹجک منصوبے کے لئے اگلے تین سال میں 12ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کا فنڈ فراہم کیا جائے گا، تاکہ ٹی وی کے ہر مریض کو معیاری تشخیص، علاج و تعاون تک رسائی حاصل ہوسکے۔ نئے قومی اس��ریٹجک منصوبے (این ایس پی ) نے ایک کثیر رخی طریقۂ کار منظور کیا ہے، جس کا مقصد ٹی بی کے تمام مریضوں کا پتہ لگانا ہے اور اسکیم میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ٹی بی کے ان مریضوں تک پہنچا جائے جو نجی شعبے کی طبی سہولت لے رہے ہیں اور زیادہ خطرے والی آبادی میں ٹی بی کا پتہ نہیں چلا ہے۔ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ 2025 تک ٹی بی کو جڑ سے ختم کیا جائے، جبکہ ایس ڈی جی نے ٹی بی کو جڑ سے ختم کرنے کا منصوبہ 2030 رکھا ہے۔ یعنی وزیراعظم اس بیماری کو ایس ڈی جی کے منصوبے سے پانچ سال پہلے ہی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ایس ڈی جی نے 5 سال پہلے ترمیم شدہ تپ دق بیماری کی کوششوں کو تیز کردیا ہے۔ 1997 میں شروع ہوئے اس پروگرام کے تحت دو کروڑ سے زیادہ ٹی بی کے مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,কাইলৈ দিল্লী যক্ষ্মা ৰোগ নিৰ্মূলকৰণ সন্মিলন উদ্বোধন কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰী নৰেন্দ্ৰ মোদীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AE%D9%88%D8%B1%D8%A7%DA%A9-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%DB%81-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%96%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%B8%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BE-%E0%A6%A4%E0%A6%A5%E0%A6%BE-%E0%A6%87%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%B2%E0%A6%97/,نئی دہلی ،05؍اپریل : مرکزی کابینہ نے وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کی قیادت میں صحت اورکنبہ بہبود کی وزارت کے تحت خوراک سلامتی اورمعیارات اتھارٹی آف انڈیا ( ایف ایس ایس اے آئی ) اورافغانستان کی وزارت زراعت ، آب پاشی ومویشی پالن ( ایم اے آئی ایل ) کے مابین خوراک سلامتی اور دیگرمتعلقہ شعبوں میں باہمی تعاون کی فراہمی کے لئے امداد باہمی پرمبنی انتظامات سے متعلق دستاویز پردستخط کو اپنی منظوری دے دی ہے ۔ تعاون کے شعبوں میں درج ذیل امورشامل ہیں ۔ 1-اطلاعات کے باہم تبادلے اورمواصلات کے میکینزم کا قیام 2-درآمداتی ضوابط ، کوالٹی کنٹرول آپریشن ، سیمپلنگ ، ٹیسٹنگ ، پیکیجنگ اورلیبلنگ کے شعبے میں ایک دوسرے سے مربوط شناخت شدہ موضوعات کے ضمن میں تکنیکی تبادلے کا راستہ ہموار کرنا 3-مشترکہ مذاکرات ورکشاپوں ،دوروں ، خطبات ، تربیتی پروگراموں وغیرہ کا اہتمام اور اس کے راستے ہموار کرنا 4-مندوبین کی دلچسپی کے دیگرشعبے جن میں وہ تمام ذمہ داریاں شامل ہیں جو دونوں فریقین باہمی اتفاق رائے سے طے کریں ۔ تعاون پرمبنی انتظامات اطلاعات کے باہمی تبادلے کی تربیت کا راستہ ہموارکریں گے اور صلاحیت سازی میں معاون ہوں گے اور ایک دوسرے کے یہاں رائج بہترین طریقہ ہائے کار سے سیکھنے کا موقع بھی فراہم کریں گے تاکہ خوراک سلامتی ایکونظام کو بہتربنایاجاسکے ۔,খাদ্য সুৰক্ষা তথা ইয়াৰ লগত প্ৰাসংগিক অন্যান্য বিষয়ত ভাৰত-আফগানিস্তানৰ মাজত সহযোগিতামুলক চুক্তি স্বাক্ষৰৰ প্রস্তাৱত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D9%88%DA%91%DA%BE%DB%8C%D8%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%B1%D8%A7%DA%A9%DA%BE%D9%86%DA%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%B3-%D8%AD%D8%A7%D8%AF/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%89%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%96%E0%A6%A3%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8C%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%98%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%A4/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پوڑھی، اتراکھنڈ میں ایک بس حادثے کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے ربج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ وزیر اعظم دفتر نے ٹویٹ کیا؛ ’’پوڑھی، اتراکھنڈ میں بس کا حادثہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اس افسوس ناک گھڑی میں، میں غمزدہ خاندانوں کے غم میں شریک ہوں۔ میں زخمی ہونے والی کی جلد از جلد صحت یابی کی امید کرتا ہوں۔ بچاؤ کی کارروائی جاری ہے۔ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی: وزیراعظم مودی:‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ش ح۔ا گ۔ن ا۔,উত্তৰাখণ্ডৰ পৌৰীত সংঘটিত বাছ দুৰ্ঘটনাত প্ৰাণহানিৰ ঘটনাত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শো +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%DB%81%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%96%E0%A7%8B%E0%A7%B1%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A6%BE/,نئی دہلی، 10 نومبر 2017، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے پینے کے پانی کے قومی دیہی پروگرام(این آر ڈی ڈبلیو ٹی) کو جاری رکھنے اور اسے دوبارہ ترتیب دینے کو منظوری دے دی ہے تاکہ اسکیموں کی پائیداری پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ اسے نتائج پر مبنی ، مسابقتی بنایا جاسکے اور جس سے دیہی آبادی کو پانی کے اچھے معیار کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ چودھویں فائنانس کمیشن (ایف ایف سی) مدت 18-2017 تا 20-2019 سے متعلق پروگرام کے لئے 23050 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ ا س پروگرام کے تحت ملک بھر میں تمام دیہی آبادی کا احاطہ کیا جائے گا۔ پروگرام کی ترتیب نو سے یہ پروگرام لچکدار ، نتیجہ رخی اور مسابقی ہوجائے گا اور اس کے نتیجے میں وزارت پائپ کے ذریعہ پانی کی پائیدار سپلائی کےمقصد کو حاصل کرسکے گی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ن ا ۔ ج۔,ৰাষ্ট্ৰীয় গ্ৰাম্য খোৱাপানী আঁচনিৰ পুনঃগঠন আৰু ভৱিষ্যতে চলাই নিয়াৰ প্ৰস্তাৱত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%84%DB%8C%DB%81-%D8%AA%D9%86%D8%AE%D9%88%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D8%B4/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%A8-%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A7%82%E0%A6%B9%E0%A7%B0/,نئی دہلی؍09نومبر2017،وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ملک میں ذیلی عدلیہ کے لئے دوسرا قومی عدلیہ تنخواہ کمیشن مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ کمیشن کے سربراہ بھارت کی سپریم کورٹ کے سابق جج، جسٹس (ریٹائرڈ) جے پے وینکٹا راما ریڈی ہوں گے، جبکہ کیرالہ ہائی کورٹ کے سابق جج جناب آر بسنت کمیشن کے ممبر ہوں گے۔ کمیشن ریاستی حکومتوں کو اپنی سفارشات 18 مہینے کے اندر پیش کردے گا۔ یہ کمیشن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں عدلیہ کے عہدیداروں کے لئے موجودہ مشاہروں اور سروس کے حالات کا جانچ کرے گا۔کمیشن کا مقصد ایسے اصول مرتب کرنا ہے جو ملک میں ذیلی عدلیہ سے تعلق رکھنے والے عدالتی عہدیداروں کے تنخواہ کے ڈھانچے اور دیگر بھتوں کو منضبط کرسکیں۔یہ کام کرنے کے طریقوں اور کام کے ماحول کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے بھتے اور دیگر فوائد ، جو عدالتی عہدیداروں کے تنخواہ کے علاوہ دستیاب ہیں، کی جانچ کرے گا اور انہیں معقول بنانے کی تجاویز پیش کرے گا۔ کمیشن خود اپنے طریقہ کار تیار کرے گا اور اس کام کو پورا کرنے کے لئے ضروری حکمت عملی مرتب کرے گا۔کمیشن کا مقصد پورے ��لک میں عدلیہ کے عہدیداروں کے لئے تنخواہوں کے اسکیل اور سروس کے حالات کو یکساں بنانا ہے۔ کمیشن کی سفارشات عدالتی انتظامیہ کی صلاحیت کو فروغ دینے اور ملک میں عدلیہ کے سائز کو زیادہ سے زیادہ توسیع دینے میں مدد دیں گی۔ م ن۔و ا۔ن ع (10-11-17),নিম্ন ন্যায়াধীকাৰীসমূহৰ বাবে দ্বিতীয় ৰাষ্ট্ৰীয় ন্যায়িক দৰমহা আয়োগৰ নিযুক্তিৰ অনুমোদন কেবিনেটৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-7-%D8%AC%D9%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DA%BE%D8%A7%D9%86-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%AD-%E0%A6%9C%E0%A7%81%E0%A6%A8%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%9C%E0%A6%A8-%E0%A6%94/,نئیدہلی۔06؍جون۔وزیراعظم جناب نریندر مودی 7 جون کو صبح ساڑھے نو بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پری یوجنا (پی ایم بی جے پی) اور دل میں لگانے والے سستے اسٹینٹس اور گھٹنے بدلوانے والوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ اس’ سمواد‘ کا مقصد یہ جاننا ہے کہ اس قسم کی پہل نے مریضوں کی زندگی میں خصوصاً غریب مریضوں کی زندگی میں کس طرح تبدیلیاں لائی ہیں۔ ان کے بارے میں مریضوں سے معلومات حاصل کرنا ہے۔ یہ پورا ’سمواد‘ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں جیسے نمو ایپ، یو ٹیوب، فیس بک وغیرہ پر ہوگا۔,৭ জুনত প্ৰধানমন্ত্ৰী জন ঔষধি পৰিয়োজনা আৰু সহজলভ্য কাৰ্ডিয়েক ষ্টেণ্ট আৰু আঠু সংৰোপনৰ সুবিধা লাভ কৰা হিতাধিকাৰীৰ সৈতে ‘সংবাদ’ অনুষ্ঠানত বাৰ্তালাপ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%B6%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%85%E0%A6%A7%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%B6%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A6%BE/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان میں ناری شکتی کو مضبوط کرنے کے لیے 130 کروڑ ہندوستانیوں کے اجتماعی عزم کی ستائش کی ہے۔ ہندوستان میں نوزائیدہ بچیوں کی شرح اموات میں گراوٹ درج کئےجانے پر خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی کے ایک ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا؛ ’’یہ ایک بہت اچھی علامت ہے، جو ہماری ناری شکتی کو مضبوط کرنے کے لیے 130 کروڑ ہندوستانیوں کے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتی ہے‘‘۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ش ح۔ا گ۔ن ا۔,নাৰী শক্তিক অধিক শক্তিশালী কৰাৰ সামূহিক অংগীকাৰৰ প্ৰশংসা কৰে প্ৰধানমন্ত্ৰীয় +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%81%D9%84%D9%BE%D8%A7%D8%A6%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AB%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A6%BF%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A6%9B-%E0%A6%AD%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AE%E0%A6%A3%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%82%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%87/,"نئی دہلی۔11 نومبر؛ فلپائن کے لیے روانگی سے قبل وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ وہ 12 نومبر سے تین دن تک منیلا میں رہیں گے۔ یہ میرا فلپائن کا پہلا باہمی دورہ ہے جہاں میں آسیان ۔ ہند اور مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس میں شرکت کروں گا۔ ان کانفرنسوں میں میری شرکت آسیان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے مسلسل گہرے تعلقات کی عکاس ہے اور حکومت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے ف��یم ورک کے تحت ہند – بحرالکاہل خطے کے ساتھ تعلقات کی ترجمان ہے۔ ان سربراہ کانفرنسوں کے علاوہ آسیان کی 50ویں سالگرہ کی خصوصی تقریبات ، جامع علاقائی اقتصادی شراکت کے لیڈروں کی میٹنگ اور آسیان بزنس اور سرمایہ کاری سربراہ کانفرنس میں شرکت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ آسیان بزنس اور سرمایہ کاری سربراہ کانفرنس سے آسیان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید بڑھانے سے متعلق قریبی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ ہماری مجموعی تجارت میں آسیان ممالک کا 10 اعشاریہ آٹھ پانچ فیصد حصہ ہے۔ میں اپنے پہلے دورہ فلپائن کے دوران فلپائن کے صدر جناب روڈ ریگو دترتے کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کروں گا۔ میں آسیان اور مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس کے لیڈروں سے بھی تبادلہ خیال کروں گا۔ میں فلپائن میں مقیم ہندوستانیوں سے جڑوں گا۔ میں اپنے دورہ منیلا کے دوران انٹر نیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا اور مہاویر فلپائن فاؤنڈیشن کا دورہ کروں گا۔ مجھے توقع ہے کہ میرے دورہ منیلا سے فلپائن کے ساتھ ہندوستان کے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا اور آسیان کے ساتھ سیاسی اور سکیورٹی ، معاشی اور سماجی و ثقافتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح ,",ফিলিপাইনছ ভ্ৰমণৰ পূৰ্বে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ প্ৰেছ বিবৃত্তি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B1%D8%A7%D9%86%DA%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A2%DB%8C%D9%88%D8%B4%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%81%E0%A6%9A%E0%A7%80%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%9F%E0%A7%81%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4%E0%A7%B0-%E0%A6%B9%E0%A6%BF/,نئی دلّی ، 18 فروری ؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 17 فروری ، 2019 کو جھار کھنڈ میں رانچی کا دورہ کیا ۔ انہوں نے آیوشمان بھارت یوجنا کے منتخب استفادہ کنندگان سے ملاقات کی ۔ جھار کھنڈ کی گورنر محترمہ دروپدی مورمو اور جھار کھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب رگھو ویر داس بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ اس سے قبل جھار کھنڈ کے ہزاری باغ میں وزیر اعظم نے کہا کہ جھار کھنڈ کی سر زمین آیوشمان بھارت یوجنا کی گواہ ہے کہ ملک بھر کے لاکھوں عوام کے ساتھ ساتھ جھار کھنڈ کے ہزاروں لوگوں نے اس اسکیم سے استفادہ کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے 23 ستمبر ، 2018 کو رانچی سے پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ۔ آیوشمان بھارت کا آغاز کیا تھا اور اسے غریبوں کی خدمت کے لئے گیم چینجر پہل قدمی قرار دیا تھا ۔ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ( پی ایم ۔ جے اے وائی ) کا مقصد غریبو ں اور اسپتالوں میں مصیبت کی مار جھیل رہے لوگوں کو معیاری صحت خدمات فراہم کر کے ان کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے ۔یہ اسکیم فی کنبہ پانچ لاکھ روپئے سالانہ تک صحت خدمات کو یقینی بناکر زائد از پچاس کروڑ لوگوں کو مستفید کرتی ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ ایشورنس اسکیم ہے ۔ اس اسکیم کے استفادہ کنندگان کی اندازہ یوروپی برادی کی آبادی کے مساوی یا پھر امریکہ ، کناڈا اور میکسیکو کی مشترکہ آبادی کے مساوی تصور کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔,ৰাঁচীত আয়ুষ্মান ভাৰতৰ হিতাধিকাৰীৰে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ বাৰ্তালাপ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D9%86%DA%AF%D9%84%D9%88%D8%B1%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B3%D9%88%D9%86%D8%AF%D8%B1%DB%8C%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%82%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A7%81%E0%A6%A4-%E0%A6%A6%E0%A6%B6%E0%A6%AE-%E0%A6%B8%E0%A7%8C%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AF/,"نئی دہلی۔29 اکتوبر؛ وزیر اعظم جناب نریندر مودی آج بنگلورو میں دشامہ سوندریہ لہری پرینوتسو مہاسمرپن میں شرکت کی ۔ سوندریہ لہری شلوک کا مجموعہ ہے جسے آدی شنکراچاریہ نے تیار کیا ہے۔ اس تقریب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے سوندریہ لہری گیت گائے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس اجتماعی گیت سے انہیں ماحول میں ایک خصوصی توانائی محسوس ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے حال ہی میں ہوئے اپنے دورۂ کیدارناتھ کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ آدی شنکرا کے ذریعہ دور افتادہ علاقے اور ہندوستان کے دیگر مقامات پر انجام دیے گئے کام سے مرعوب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آدی شنکرا نے ہندوستان کو اپنے اپنشد اور ویدکے ذریعے متحد کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح( (29.10.2017; 18:51) ,",বাংগালুৰুত দশম সৌন্দর্য লহৰী মহাসমর্পণ অনুষ্ঠানত ভাগ ল’লে প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%BE%D8%B1%D8%B3%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%AE-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%80%E0%A6%A4-%E0%A6%A1%E0%A7%A6-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ڈاکٹر راجندر پرساد جی کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں، وزیر اعظم نے کہا؛ ’’ڈاکٹر راجندر پرساد جی کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر یاد کررہا ہوں۔ وہ ایک مایہ ناز لیڈر اور جرات و علمی جوش و ولولے کا مظہر تھے۔ وہ ہندوستانی ثقافت سے مضبوطی سے وابستہ تھے اور ہندوستان کی ترقی کے لیے مستقبل کا وژن بھی رکھتے تھے‘‘۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ش ح۔ا گ۔ن ا۔,জন্ম বাৰ্ষিকীত ড০ ৰাজেন্দ্ৰ প্ৰসাদক স্মৰণ প্ৰধানমন্ত্ৰী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-15-%D8%B3%D8%AA%D9%85%D8%A8%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%D9%88%DA%86%DA%BE%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D9%88-%D8%A7-%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A7%E0%A7%AB-%E0%A6%9B%E0%A7%87%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%9A%E0%A7%8D%E0%A6%9B%E0%A6%A4%E0%A6%BE/,نئی دہلی، 14 ستمبر 2018/ وزیراعظم جناب نریندر مودی 15 ستمبر 2018 سے سوچھتا ہی سیوا تحریک کا آغاز کریں گے۔ 15 روز پر مشتمل یہ تحریک ایک وسیع پروگرام کا حصہ ہے۔ اس تقریب کے موقع پر وزیراعظم ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ملک بھر کے 18 مقامات پر عوام سے ایک ساتھ گفتگو کریں گے۔ ان میں اسکولی بچے ،جوان، روحانی لیڈر ، دودھ اور زرعی کو آپریٹیو کےممبران، میڈیا کے لوگ، مقامی حکومتوں کے نمائندے ، ریلوے کےملازمین سیلف ہیلپ گروپ اورسووچھ گریہی کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔ سووچھتا ہی سیوا تحریک جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سووچھتا کی جانب راغب کرانا ہے اور 12اکتوبر 2018 کو سووچھتا بھارت مشن کی چوتھی سالگرہ کی تقریب کےموقع پر پس منظر میں شروع کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ مہاتما گاندھی کی 150 ویں سالگرہ کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ اس سے قبل اس تحریک کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم جناب مودی نے اس تحریک کو باپو کو سچی خراج عقیدت پیش کرنے کا طریقہ بتایا۔ وزیراعظم نے اپنے ویڈیو پیغام میں عوام سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک کا حصہ بنیں اور سووچھ بھارت بنانے کے لئے اپنی طاقتوں اور کوششوں کا مظاہر کریں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ش ت ۔ ج۔,১৫ ছেপ্টেম্বৰত স্বচ্ছতা হী সেৱা আন্দোলনৰ শুভাৰম্ভ কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%B5%D8%AD%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D9%84%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A7%B1%E0%A6%B8-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B2/,نئیدہلی۔ 07 اپریل 2018؛ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے لوگوں کو عالمی یوم صحت کے موقع پر مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’صحت مندی انسانی ترقی کی بنیاد ہے۔ اس عالمی یوم صحت کے موع پر میں مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ سبھی مکمل طور پر صحت مند رہیں اور ترقی کی نئی اونچائیوں کو پار کرتے رہیں۔ میں ’عالمی صحت کا احاطہ : سبھی کے لیے، سبھی جگہ‘ جیسے موضوع کا استقبال کرتا ہوں جس کا انتخاب عالمی ادارۂ صحت و دیگر نے کیا ہے۔ سبھی کے لیے صحت کے تحفظ کی تلاش نے ہی ہمیں آیوشمان بھارت منصوبہ بنانے کا حوصلہ دیاہے جو کہ دنیا میں سب سے بڑی صحت کی دیکھ بھال کا پروگرام ہے۔‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح(,বিশ্ব স্বাস্থ্য দিৱস উপলক্ষে জনসাধাৰণলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%DB%81%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D9%88%D8%B3%D8%B1%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%B2%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A6%A3-%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%82%E0%A6%95%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%81/,"نئی دہلی،4؍جولائی/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے علاقائی دیہی بینکوں (آر آر بی) کی نو سرمایہ کاری اسکیم کو آئندہ تین برسوں یعنی 20-2019 تک توسیع دے دی ہے۔ اس اقدام سےآر آر بی کو سرمائے کے رِسک (خطرے) کے اثاثہ توازن تناسب (سی آر اے آر) کو کم ازکم 9 فیصد تک برقرار رکھنے کی اہلیت حاصل ہو سکے گی۔ اثرات: ایک مضبوط سرمایہ ڈھانچہ اور سی اے آر کی درکار کم از کم سطح سے علاقائی دیہی بینکوں(آر آر بی) کے مالی استحکام کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی، جس کے سبب وہ مالی شمولیت میں اہم رول ادا کر سکیں گے اور دیہی علاقوں میں قرض کی ضروریات کو پورا کر سکیں گے۔ تفصیلات: ملک میں 56 علاقائی دیہی بینک (آر آر بی) کام کر رہے ہیں۔ 31 مارچ 2017 (عارضی)سے آر آر بی کے ذریعہ دیئے جانےوالے قرض کے تحت 2،28،599 کروڑ روپے کے قرض فراہم کئے گئے۔ ان کے تحت اہم زمروں کی تفصیلات درج ذیل ہے۔ اہم زمرے قرض کی رقم (کروڑ روپے میں) کل قرض کی فیصد قرض کے شعبے میں مجموعی ترجیح (پی ایس ایل) 2,05,122 89.73% زراعت (پی ایس ایل کے تحت) 1,54,322 67.51% چھوٹے اور حاشیہ پر کسان (زراعت کے تحت) 1,02,791 44.97% آر آر بی کی نوسرمایہ کاری اسکیم کی شروعات مالی سال 11-2010میں ہوئی تھی اور اس کی 13-2012اور 16-2015 میں دوبار توسیع کی گئی۔آخری توسیع 31 مارچ2017 تک کے لئے تھی۔ کل 1450 کروڑ روپے سے حکومت ہند نے حصے کے طور پر 31مارچ 2017 تک کل 1107.20کروڑ روپے کی رقم آر آر بی کو جاری کی گی۔ بقیہ 342.80کروڑروپے کی رقم ان آر آر بی کی نوسرمایہ کاری تعاؤن کے لئے فراہم کرائی جائے گی، جن کا سی آر اے آر 18-2017 اور 20-2019 کے دوران 9فیصد کم تھا۔ نابارڈ کے مشورے سے ان آر آر بی کی شناخت کی جائے گی، جنہیں نو سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ یہ انتظام وزیر خزانہ کے ذریعہ 19-2018 کے بجٹ اعلان کے علاوہ ہوگا۔ بجٹ اعلان میں مالی طور سے مضبوط آر آر بی کو حکومت ہند، ریاس��ی حکومت اور اسپانسر بینکوں کے وسائل کے علاوہ دیگر وسائل سے سرمایہ کاری کی منظوری دی جائے گی۔ پس منظر: آر آر بی کا قیام، دیہی علاقوں میں چھوٹے اور حاشیہ پر کسانوں، زرعی مزدوروں، کاریگروں اور چھوٹے صنعت کاروں کو قرض اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے کیاگیاتھا۔ ان کا مقصد، دیہی علاقوں میں زراعت، کاروبار؍تجارت، کامرس، صنعت اور دیگر پروڈکٹیو سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ آر آر بی، حکومت ہند، متعلقہ ریاستی سرکاریں اور اسپانسر بینکوں کا ایک مشترکہ کاروبار؍صنعت ہے، جس میں ان کی سرمایہ کاری بالترتیب 50فیصد، 15 فیصد اور 35 فیصد ہے۔ ( م ن ۔ ش ت ۔ ک ا) ( 4 – 07 – 2018 )",আঞ্চলিক গ্ৰামীণ বেংকৰ পুনৰ বিনিয়োগ আঁচনিৰ ম্যাদ ২০১৯-২০ লৈ বৃদ্ধিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%A8/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A6%BE-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A7%B1%E0%A6%B8-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8/,نئی دہلی،15/جنوری۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے فوج کے دن کے موقع پر اپنی مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم نے کہا ‘‘فوج کے دن پر میں فوجیوں، بزرگوں اور ان کے کنبوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ بھارت کے ہر شہری کا، ہماری فوج پر اعتماد ہے اور اسے فخر ہے، جو قوم کی حفاظت کرتے ہیں اور قدرتی آفات و دیگر حادثات کی صورت میں انسانی کوششوں میں پیش پیش رہتے ہیں۔ ہماری فوج ہمیشہ قوم کو ترجیح دیتی ہے۔ میں ان سبھی افراد کو سلام کرتا ہوں جنھوں نے قوم کی خدمت کرتے ہوئے قربانیاں دیں۔ بھارت ہمارے ان جانبازوں کو کبھی نہیں بھولے گا۔’’,সেনা দিৱস উপলক্ষে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A2%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%D9%81%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A7%B1-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%B6%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B7%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A6%95%E0%A6%B2%E0%A7%B0/,نئی دہلی، 4 جولائی 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ان 170نوجوان آی اے ایس افسران سے ملاقات کی جنہیں حال ہی میں حکومت ہند میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے فیلڈ ٹریننگ کے اپنے تجربات شیئر کرنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیراعظم نے ان کے ساتھ جن بھاگیداری، معلومات کے بہاؤ، وسائل کے بہتر استعمال اور حکمرانی پر عوام کے اعتماد سمیت اچھی حکمرانی کے چند عناصر پر تبادلہ خیال کیا۔گرام سوراج ابھیان اور ایوشمان بھارت جیسے حالیہ حکومتی اقدامات بھی ملاقات کے دوران زیر بحث آئے۔ وزیراعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور عملہ اور تربیت کے محکمے کے سنیئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ن ا۔ن ا۔,যুৱ প্ৰশাসনিক বিষয়াসকলৰ সৈতে বাৰ্তালাপ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D9%84-19-2018-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1%D8%A7%D9%86-15-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%88%DA%91/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%9A%E0%A7%8D%E0%A6%9B-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%85%E0%A6%AD%E0%A6%BF%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%AE/,سابقہ انٹرنیشنل سینٹر فار ڈرنکنگ واٹر کوالٹی کے کام کے دائرے م��ں توسیع کرنے ، اس کانام بدل کر اسے نیشنل سینٹر فار ڈرنکنگ واٹر ، سینی ٹیشن اینڈ کوالٹی (این سی ڈی ڈبلیو ایس اینڈ کیو) کرنے اور اسے ایس بی ایم (جی) کے لئے ای بی آر حاصل کرنے کیلئے ذخیرے کے طور پر کام کرنے کا اختیار دینے کو منظوری دی نئی دہلی۔یکم اگست۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے درج ذیل اُمور کو منظوری دی ہے۔این اے بی اے آر ڈی کے ذریعے مالی سال 19-2018 کے دوران 15 ہزار کروڑ روپئے تک سوچھ بھارت مشن (گرامین) (ایس بی ایم جی) کے لئے بجٹ کے اضافی وسائل (ای بی آر ) جمع کرنا۔ انٹرنیشنل سینٹر فار ڈرنکنگ واٹر کوالٹی نام والی سوسائٹی کے کام کے دائرے میں توسیع کرکے اسے ایس بی ایم (جی) کے لئے ای بی آر فنڈ حاصل کرنے کیلئے اختیار دینا، فنڈ کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی نافذ کرنے والی ایجنسیوں میں تقسیم کرنا اور اس کی دوبارہ ادائیگی کرنا۔ سوسائٹی کانام بدل کرکے انٹرنیشنل سینٹر فار ڈرنکنگ واٹر کوالٹی کی جگہ پر اسے نیشنل سینٹر فار ڈرنکنگ واٹر ، سینی ٹیشن اینڈ کوالٹی رکھنا۔ اثرات اس فیصلے سے سوچھ بھارت مشن (گرامین) کے تحت مراعات کے مستحق تقریباً 1.5 کروڑ دیہی گھرانے مستفید ہوں گے اور اسی طرح کچڑے کے ٹھوس بندوبست سے متعلق کاموں کیلئے گرام پنچایت بھی فیضیاب ہوں گے۔ اس فنڈ کا استعمال ملک بھر کے گاؤں میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف)صورتحال حاصل کرنے اور برقرار رکھنے کے لئے کیا جائیگا۔,"স্বচ্ছ ভাৰত অভিযান (গ্রামীণ) ৰূপায়ণৰ অৰ্থে ২০১৮-১৯ বিত্তীয় বৰ্ষত অতিৰিক্ত ১৫,০০০ কোটি টকাৰ বাজেট ধাৰ্য কৰাত কেন্দ্রীয় কেবিনেটৰ অনুমোদন" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B4%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DA%BE%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%84%DA%A9%D8%B3-%DA%A9%D8%A7%D8%B3%D9%86%DA%AF/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%8A%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%AE-%E0%A6%95%E0%A6%AE%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B8/,نئی دہلی’5مارچ : وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے احمد آباد ، جسپورمیں وشوامیادھام کمپلکس کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس موقع پر حاضرین کے پرجوش جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ، انھوں نے کہاکہ ہمارے سماج کو مستحکم بنانے میں سادھوسنتوں کے اہم کردارکو ئی فراموش نہیں کر سکتا۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ سادھوسنتوں نے ہمیں قابل قدرتعلیمات دی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں تک کہ انھوں نے ہمیں برائی سے لڑنے اور اسے دبانے کی طاقت عطاکی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے سادھوسنتوں نے ہمیں ماضی سے بہترین ترغیب حاصل کرنے اور ساتھ ہی ساتھ مستقبل پرنظررکھنے نیزوقت کے ساتھ بدلتے رہنے کابھی درس دیاہے ۔ لوگوں کو فائدہ پہنچانے والے اقدامات کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ چھوٹے پیمانے پر کسی کام کا کیاجانامرکزی حکومت کے لئے قابل قبول نہیں ہے ۔ انھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کا کام بڑے پیمانے پرہوگا جس سے سماج کے سبھی طبقوں کا فائدہ ہو۔ کمیونٹی کی سطح پروزیراعظم نے کہانوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا اہم ہے ۔وزیراعظم نے سختی سے کہاکہ جن لوگوں کی عقیدت ماں امیاسے ہے وہ رحم مادرمیں ہی بچیوں کو قتل کردیئے جانے کی حمایت نہیں کرسکتے ۔ وزیراعظم نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ایک ایسا سماج تشکیل دینے میں مدد کریں جس میں صنف کی بنیاد پرکوئی تفریق نہ برتی جائے ۔,বিশ্ব ঊমিয়াধাম কমপ্লেক্সৰ আধাৰশিলা স্থাপন প্ৰধানমন্ত্রীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%81%D8%A7%D8%AC%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%84%D8%A7-%D9%88%D8%B7%D9%86-%D9%84%D9%88%DA%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%9C%E0%A6%A8-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی، 4 جولائی 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت، مرکزی کابینہ نے جامع اسکیم ’’مہاجرین اور جلا وطن لوگوں کی راحت اور باز آباد کاری ‘‘ کے تحت مہاجرین اور جلاوطن لوگوں کی راحت اور باز آباد کاری کے لئے وزارت داخلہ کی موجودہ 8 اسکیموں کو مارچ 2020 تک جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ مالی لاگت اس مقصد کے لئے مالی لاگت 18۔2017 سے 20۔2019 کی مدت تک کے لئے 3183 کروڑ ہے ۔ سال کے اعتبار سے یہ مرحلے وار اسکیم 18۔2017 میں 911 کروڑ، 19۔2018 میں 1372 کروڑ اور 20۔2019 میں 900 کروڑ کی ہوگی۔ فوائد ان اسکیموں سے پناہ گزینوں، بے گھر لوگوں، دہشت گردی، فرقہ وارانہ، ایل ڈبلیو ای تشدد اور سرحد پار فائرنگ اور بھارتی خطے میں مائن اور آئی ای ڈی دھماکوں کے شہری متاثرین اور متعدد واقعات کے فساد زدگان کو راحت اور باز آباد کاری امداد ملے گی۔ تفصیلات وہ آٹھ اسکیمیں جنہیں جاری رکھنے کے لئے منظوری دی گئی ہے، وہ پہلے ہی سے جاری ہیں اور ہر ایک اسکیم کے تحت فوائد منظور شدہ معیار کے مطابق مطلوب مستفدین کو پہنچائے جائیں گے۔ یہ اسکیمیں درج ذیل ہیں۔ پاک مقبوضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) سے بے گھر کنبوں کی ایک مرتبہ باز آباد کاری کے لئے مرکزی امداد۔ زمینی باؤنڈری معاہدے کے تحت بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان انکلیوز کی منتقلی کے بعد بنگلہ دیشی انکلیو اور کوچ بیہار ضلع کے بنیادی ڈھانچے کے لئے باز آباد کاری پیکج اور ان کا اپ گریڈیشن۔ تمل ناڈو اور اڈیشہ میں کیمپوں میں مقیم سری لنکا پناہ گزینوں کے لئے راحتی امداد۔ تبتیوں کی باز آباد کاری سے متعلق انتظامی اور سماجی فلاح و بہبود کے اخراجات کے لئے پانچ سال کے لئے سینٹرل تبتن ریلیف کمیٹی (سی ٹی آر سی) کو مالی امداد ۔ تریپورہ کے راحتی کیمپوں میں بروس کے رکھ رکھاؤ کے لئے تریپورہ کی حکومت کو مالی امداد۔ تریپورہ سے میزورم تک بروس / رینگ کنبوں کی باز آباد کاری۔ سال 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے دوران مرنے والے فی شخص کے لئے 5 لاکھ روپے کی راحتی امداد۔ شہری متاثرین / دہشت گردی سے متاثر کنبے، بھارتیہ خطے پر فرقہ ورانہ/ ایل ڈبلیو ای تشدد اور سرحد پر فائرنگ اور مائن اور آئی ای ڈی دھماکوں کے متاثرین کی امداد کے لئے مرکزی اسکیم۔ پس منظر بے گھر ہونے کی وجہ سے جن مہاجرین اور جلا وطن لوگوں کو مشقت کا سامنا کرنا پڑا، ان لوگوں کے لئے یہ اسکیمیں ہیں تاکہ وہ معقول آمدنی حاصل کرسکیں اور اصل دھارے کی معاشی سرگرمیوں میں اپنی شمولیت کا راستہ ہموار کرسکیں۔ ان کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت نے مختلف اوقات میں یہ آٹھ اسکیمیں شروع کی ہیں۔,প্ৰব্ৰজন আৰু স্বদেশলৈ প্ৰত্যাৱৰ্তন কৰা লোকসকলক সাহায্য আৰু পুনৰ সংস্থাপন আঁচনিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A3%E0%A6%B8%E0%A7%80%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%A6%E0%A6%B6-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%80/,نئی دہلی،22جنوری/ وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج وارانسی کے دین دیال ہستھ کلا سنکول میں پرواسی بھارتیہ دیوس کے 15ویں ایڈیشن کا اجلاس کاافتتاح کیا۔ پرواسی بھارتیہ دیوس(پی بی ڈی)2019، کے مہمان خصوصی ماریشیس کے وزیراعظم پروند جگ ناتھ، اترپردیش کے گورنر جناب رام نائک، امور خارجہ کی وزیر محترمہ سشما سوراج کے ساتھ اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ، ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر، اترا کھنڈ کے وزیراعلی ترویندر سنگھ راوت، بیرون ملک ہندوستانی امور کے وزیرمملکت جنرل(سبکدوش) وی کے سنگھ اور متعدد معزز شخصیات اس موقع پر موجود تھیں۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم جناب نریندرمودی نے کہا کہ یہ ہند نثراد برادری کا اپنے آباؤ اجداد کی سرزمین کے تئیں محبت اور لگاؤ ہے جو انہیں ہندوستان لایا ہے۔انہوں نے غیرمقیم ہندوستانی برادری( این آر آئی) سے ہندوستان کی تعمیر میں ہاتھ بٹانے کی اپیل کی۔ وزیراعظم نے واسودھیوا کٹمبکم کی روایت کو برقرار رکھنے میں ہند نثراد برادری کے کردار کی تعریف کی۔ انہو ں نے کہا کہ این آر آئی صرف ہندوستان کے برانڈ ایمسڈر نہیں ہیں بلکہ یہ اس کی طاقت، صلاحیتوں اور خصوصیات کی بھی نمائندگی کرتے ہیں۔انہوں نے ہند نثراد برادری سے نئے بھارت کی تعمیر میں خصوصا تحقیق اور اختراع کے میدان میں حصہ لینے کی اپیل کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کی تیزرفتار ترقی ہندوستان کو پوری دنیا میں بلندیوں پر دیکھاجارہا ہے اور اس حالت میں آگیا ہے کہ عالمی برادری کی قیادت کرسکیں۔انٹر نیشنل سولر ایلائنس( بین الاقوامی شمسی اتحاد) ایسی ایک مثال ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ مقامی حل اور عالمی استعمال ،ہمارا منتر ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی شمسی اتحاد کو ایک دنیا، ایک سورج، ایک گرڈ کی سمت ایک قدم قرار دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان عالمی معیشت کاپاور ہاؤس بننے کی راہ پر گامزن ہے۔اس کے پاس سب سے بڑا اسٹارٹ اپ اقتصادی نظام اور دنیا کا سب سے بڑی حفظان صحت کی اسکیم اس کے پاس ہے۔ہم نے میک ان انڈیا میں بڑی جست کے ساتھ آگے بڑھیں ہے۔ کثیر مقدار میں زرعی پیداوار ہماری اہم حصولیابی رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ حکومت میں قوت اداری اور مناسب پالیسی کی فقدان کی وجہ سے ان کے لئے مختص بڑا فنڈ استفادہ کنندگان کو دستیاب نہیں ہوا۔ پھر بھی ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم نے نظام میں موجود خامیوں کو دور کردیا ہے۔عوام کے پیسوں کو لوٹ رک گئی ہے اور کھو جانے والی 85 فیصد رقم کو مہیا کرایا گیا ہے اور انہیں براہ راست استفادہ کنندگان کے بینک کھاتوں میں منتقل کیاگیا ہے۔وزیراعظم نے کہا گزشتہ چار برسوں کے دوران 580000 کروڑ روپے عوام کے بینک کھاتوں میں براہ راست منتقل کئے گئے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ استفادہ کنندگان کے ناموں کی فہرست سے کس طرح 7 کروڑ فرضی ناموں کو قلم زد کیاگیا ہے جو کہ برطانیہ ، فرانس اور اٹلی کی آبادی کے تقریباً مساوی تھے۔ وزیراعظم نے اپنی حکومت کے ذریعہ کی گئی تبدیلیوں میں سے چند پر روشنی ڈالی۔ جو نئے ہندوستان میں نئے اعتماد کو ظاہر کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئے ہندوستان کے لئے ہمارے فیصلے میں ہند نثراد برادری کی مساوی اہمیت ہے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ان کی حفاظت ہماری تشویش ہے اور اس سلسلے میں بتایا کہ متصادم زون میں 2لاکھ سے زائد ہندوستانیوں کو بحفاظت باہر نکالنے کے چیلنج کا کس طرح سامنا کیا تھا۔ غیرمقیم ہندوستانیوں کی فلاح وبہبود کے بارے میں باتیں کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ پاسپورٹ اور ویزے کے ضابطے کو سہل بنا دیا گیا ہے اور ان کے سفر کے لئے ای۔ ویزا کو کافی آسان بناد یا گیا ہے۔ تمام پرواسی بھارتیہ کو اب پاسپورٹ سیوا کے ساتھ منسلک کیا جارہا ہے اور انہیں چپ کے حامل ای۔ پاسپورٹ جاری کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پرواسی تیرتھ درشن یوجنا شروع کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں سے پانچ اہل ہندوستانی خاندان کے ہندوستان کے دورے کی دعوت دینے کی اپیل کی ہے۔وزیراعظم نے ان سے گاندھی جی ،نانک دیو جی کی قدروں کو پھیلانے اور ان کی سالگرہ کی تقریبات کاحصہ بننے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر فخر کااحساس ہوتا ہے کہ بابو کے پسندیدہ بھجن وشنو جن۔۔۔کے مرتب کرنے میں عالمی برادری نے حصہ لیا ہے۔ وزیراعظم نے پرواسی بھارتیہ دیوس اپنی پرتپاک میزبانی سے کامیاب بنانے میں کاشی کے مکینوں کے کردار کی تعریف کی۔وزیراعظم نے کہا کہ اسکول ملک کے امتحانات منعقد ہونے سے قبل وہ29 جنوری 2019 کو صبح 11:00 بجے نمو ایپ پر پریکشا پر چرچا کے ذریعہ وہ طلبا اور ان کے والدین کے ساتھ بات چیت کریں گے۔,বাৰাণসীত পঞ্চদশ প্ৰবাসী ভাৰতীয় দিবস উদ্বোধন প্ৰধানমন্ত্রীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AC%D9%85%D9%88%D8%B9%DB%8C-%D8%AA%D8%B1%D9%82%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%80%E0%A6%AA%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A7%82%E0%A6%B9%E0%A7%B0-%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BE/,"نئیدہلی۔30جون ، 2018؛ وزیراعظم نریندر مودی نے آج جزیروں کی مجموعی ترقی کا جائزہ لیا۔ مرکزی حکومت نے یکم جون، 2017 کو جزیروں سے متعلق ترقیاتی ایجنسی تشکیل دی تھی۔ مجموعی ترقی کے لیے 26 جزیروں کی فہرست سازی ہوئی ہے۔ نیتی آیوگ نے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ، ڈیجیٹل کنکٹویٹی، سبز توانائی، گاد کی صفائی کے پلانٹ، فضلات کے بندوبست، ماہی پروری کے فروغ اور سیاحت پر مبنی پروجیکٹوں سمیت مجموعی ترقی کے عناصر سے متعلق پرزنٹینشن پیش کیے۔ انڈمان اور نکوباور جزائر میں کیے گئے کام کاجائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم نے مربوط سیاحت پر مبنی ماحولیاتی نظام سیاحت کے فروغ کے لیے شناخت شدہ علاقوں میں قائم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے جزیروں میں توانائی کے سلسلے میں خود انحصاری کی بات کی جو کہ شمسی توانائی پر مبنی ہو۔ وزیراعظم نے انڈمان نکوبار جزائر کا دورہ کرنے والے غیر ملکی باشندوں کے لیے محدود علاقہ پرمٹ تقسیم کرنے سے متعلق وزارت داخلہ کے فیصلے کے بارے میں بھی بتایا۔ لکشدیپ میں ترقیاتی کام کے جائزہ کے دوران وزیراعظم کو ٹونا فیشنگ کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیراعظم نے صفائی سے متعلق لکشدیپ کے اقدامات کی ستائش کی۔ انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکشدیپ میں اہم بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے سمندر کنارے کاشتکاری کے امکانات اور دیگر اقدامات جن سے زرعی شعبہ کی مدد ہو سکے کا پتہ لگانے کے لیے کہا۔ اس میٹنگ میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، انڈمان و نکوبار جزائر اور لکشدیپ کے لیفٹیننٹ گورنر ، نیتی آیوگ کے سی ای او، اور مرکزی حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح( ,",দ্বীপসমূহৰ সামগ্ৰিক বিকাশৰ অগ্ৰগতিৰ পৰ্যা���োচনা কৰিলে প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%B3%D9%B9%D9%85-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%AE%E0%A6%9B-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B7%E0%A7%9F/,نئی دہلی، یکم نومبر 2017، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے آج کسٹمز معاملات میں تعاون اور آپسی مدد کے بارے میں ہندوستان اور آرمینیا کے درمیان ایک سمجھوتے پر دستخط کرنے اور اس کی تصدیق کرنے کو اپنی منظوری دے دی ہے ۔ متعلقہ حکومتوں کی جانب سے اسے منظور کیے جانے کے بعد دونوں ملکوں کی طرف سے سمجھوتے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس سمجھوتے پر دوسرے مہینے کے پہلے دن اس وقت عمل آوری ہوگی جب معاہدہ کرنے والے فریق سفارتی چینلوں کے ذریعہ ایک دوسرے کو نوٹیفائی کریں گے کہ اس سمجھوتے کے نفاذ کے لئے ضروری قومی قانونی لوازمات مکمل کر لی گئی ہیں۔ یہ سمجھوتہ کسٹمز جرائم کی روک تھام اور تحقیق کے لئے موجودہ معلومات کی دستیابی میں مددگار ثابت ہوگا یہ بھی امکان ہے کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو آسان بنائے گا اور اچھی تجارت کے لئے کارگر کلیئرنس کو یقینی بنائے گا ۔ یہ سمجھوتہ دونوں ملکوں کے کسٹم کام کے درمیان معلومات اور خفیہ اطلاع ایک دوسرے کو فراہم کرنے کے لئے ایک قانونی فریم ورک فراہم کرے گا اور کسٹم قوانین کے مناسب اطلاق اور کسٹم جرائم کی روک تھام اور تحقیق کے علاوہ قانونی تجارت کو آسان بنانے میں مدد کرے گا۔ دونوں ملکوں کے کسٹم انتظامیہ کے مطابق سمجھوتے کے مسودہ کے متن کو حتمیٰ شکل دے دی گئی ہے ۔ اس مسودہ کے سمجھوتے میں ہندوستانی تشویش اور ضروتوں کا خیال رکھا گیا ہے ۔,কাষ্টমছ সংক্রান্তীয় বিষয়ত পাৰস্পৰিক সহযোগিতাৰ অৰ্থে ভাৰত আৰু আর্মেনিয়াৰ মাজত প্রস্তাৱিত চুক্তিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%AD%D9%82%D9%88%D9%82-%D8%B5%D8%A7%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%AD%E0%A7%8B%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BE-%E0%A6%85%E0%A6%A7%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%A6%E0%A6%BF/,نئیدہلی ، 15 مارچ ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے عالمی یوم حقوق صارفین کے موقع پر مبارکباد دی ہے ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا : ’’ عالمی یوم حقوق صارفین کی مبارکباد !‘ ‘ صارفین معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور حکومت ہند صارفین کے تحفظ کے ساتھ ساتھ صارفین کی خوشحالی پر بھی توجہ مرکوز کررہی ہے۔‘‘,বিশ্ব উপভোক্তা অধিকাৰ দিৱস উপলক্ষে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DA%91%DA%A9-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%98%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%A6%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%98%E0%A6%9F%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%A4/,نئی دہلی، 6 مارچ 2018/ وزیراعظم نریندر مودی نے بہار میں سڑک حادثے میں ہوئے جانی نقصان پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہار کے ارریا میں سڑک حادثہ کی وجہ سے ہوئے جانی نقصان پر انہیں سخت صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ سوگوار کنبو ں کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کے لئے جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ح ا۔ ج۔,বিহাৰত সংঘটিত দুৰ্ঘটনাত প্ৰাণহানি হোৱাসকলৰ প্ৰতি দুখ প্ৰকাশ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%DB%8C-%D9%88%DB%8C-%D8%B3%D9%86%D8%AF%DA%BE%D9%88-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7-%D9%BE%DB%81%D9%84%D8%A7-%D8%B3%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A6%AF%E0%A6%BC%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A6%BF-%E0%A6%AD%E0%A6%BF-%E0%A6%B8/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پی وی سندھو کو اپنا پہلا سنگاپور اوپن کا خطاب جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ ملک کے لیے قابل فخر لمحہ ہے اور یہ آنے والے کھلاڑیوں کو بھی ترغیب دے گا۔ مرکزی وزیر کھیل، جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر کے ایک ٹوئیٹ کے جواب میں، وزیر اعظم نے کہا: ’’میں پی وی سندھو کو، اپنا پہلا سنگاپور اوپن کا خطاب جیتنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انھوں نے ایک بار پھر اپنی غیر معمولی کھیل کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے اور کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ ملک کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے اور یہ آنے والے کھلاڑیوں کو بھی ترغیب دے گا۔‘‘,প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে পি ভি সিন্ধুক তেওঁৰ প্ৰথম ছিংগাপুৰ অপেন খিতাপ জয় কৰাৰ বাবে অভিনন্দন জনা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%D9%BE%D8%A7%DB%81%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A7%E0%A7%AF%E0%A7%A7%E0%A7%AE%E0%A6%A4-%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%AB%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A7%80%E0%A6%A8%E0%A6%A4%E0%A6%BE%E0%A7%B0-2/,نئی دہلی۔23/ستمبر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کے ان بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے 1918 میں حیفہ کو آزاد کرانے کی خاطر اپنی جانیں قربان کردیں ۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘یوم حیفہ کے موقع پر میں ان بہادر سپاہیوں کوسلام کرتا ہوں جنہوں نے 1918 میں حیفہ کو آزاد کرانے کی خاطر اپنی جانیں قربان کردیں۔ مجھے حیفہ کا جولائی میں دورہ کر کے اور وہاں ذاتی طور پر خراج عقیدت پیش کر کے خوشی ہوئی۔’’ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح),১৯১৮ত হাইফাৰ স্বাধীনতাৰ অৰ্থে প্ৰাণ আহুতি দিয়া সাহসী ভাৰতীয় সেনাসকলক প্ৰণাম প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%AF%D8%B1%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D9%81%D8%A7%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D9%86%D9%86%D8%AF%DA%AF%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE-%E0%A6%AF%E0%A7%8B%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%B9%E0%A6%BF%E0%A6%A4%E0%A6%BE/,"نئی دلّی ، 11 اپریل؍ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ایک تقریب کے دوران ملک بھر کے ایک سو سے زائد مدرا استفادہ کنندگان سے ملاقات کر رہے ہیں ۔ پردھان منتری مدرا یوجنا ( پی ایم ایم وائی ) نوجوانوں کو بغیر گارنٹی کے آسان قرض کو فروغ دینے کے جذبے کے تحت شروع کی گئی اسکیموں میں سے ایک ہے ۔ 23 مارچ ، 2018 تک 2,28,144.72 کروڑ روپئے کے 4,53,,51,509 قرض منظور کئے گئے ہیں ۔ اس اسکیم کے تحت کل 220596.05 کروڑ روپئے تقسیم کئے گئے ہیں ۔ یہ اسکیم 8 اپریل ، 2015 کو نان کارپوریٹ اسمال بزنس سیکٹر ( این سی ایس بی ایس ) کو فروغ دینے مالی مدد و سہولیات دینے کے مقصد سے شروع کی گئی تھی ۔اس اسکی�� کے تحت قرض کی حصولی آسان اور تین زمروں پر مشتمل ہے جن میں ششو ، کشور اور ترون شامل ہیں ۔ اسکیم کے تحت دس لاکھ روپئے تک کے آمدنی پیدا کرنے والے تمام قرض کو پی ایم ایم وائی قرض کے طور پر توسیع دی جائے گی ۔ 50 ہزار روپئے تک کے قرض ذیلی اسکیم ششو کے تحت اور 50 ہزار سے پانچ لاکھ تک کے قرض ذیلی اسکیم کشور کے تحت اور پانچ لاکھ سے دس لاکھ تک کے قرض ذیلی اسکیم ترون کے تحت دیئے جا رہے ہیں ۔ زراعتی سرگرمیاں ( فصل قرض ، زمین کی ترقی و فروغ ، نہر ، آبپاشی ، کنویں ) اور اسی طرح کی دیگر ترقیات جو حالات زندگی کو بہتر بنانے میں مدد گار ہوں یا آمدنی میں اضافے کا باعث ہوں ، وہ بھی اپریل ، 2016 سے پردھان منتری مدرا یوجنا کے تحت شامل کئے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔",কাইলৈ মুদ্ৰা যোজনাৰ হিতাধিকাৰীৰে মত বিনিময় কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B1%D9%86%D8%AF%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A8%DA%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A7%83%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A6%BE%E0%A6%AC%E0%A6%A8%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80/,نئی دہلی ،12فروری :وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے کل اترپردیش کے ورنداون کا دورہ کیا۔ انھوں نے چندرودیے مندر، واقع ورنداون میں اکشے پاترفاونڈیشن کے 300کروڑویں کھانے کی تھالی پیش کئے جانے کی علامت کے طورپرایک لوح کی رونمائی کی ۔ وزیراعظم نے اسکولوں کے نادار بچوں کے کھانے کے لئے تین اربویں تھالی پیش کی ۔ انھوں نے اسکون کے اچاریہ ، وگ راہا کے سریلا پربھوپداکو گلہائے عقیدت نذرکئے۔ اترپردیش کے گورنر، جناب رام نائک ، اترپردیش کے وزیراعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ ، اکشے پاترفاونڈیشن کے چیئرمین سوامی مدھوپنڈت داس اور دیگرممتاز شخصیات اس موقع پرموجود تھیں ۔ اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے اکشے پاترفاونڈیشن کی کوششوں کی ستائش کی اورکہا کہ 1500 بچوں سے شروع کی جانے والی تحریک اورخدمات آج ملک بھرمیں 17لاکھ بچوں کو مڈڈے میل فراہم کررہی ہے ۔ انھیں یہ جان کر خوشی ہوئی تھی کہ پہلی کھانے کی تھالی اٹل بہاری واجپئی جی کے دوراقتدارمیں پیش کی گئی تھی اور3اربویں تھالی پیش کرنے کا اعزاز انھیں حاصل ہواہے ۔ انھوں نے کہاکہ عمدہ تغذیہ اور اعلیٰ صحت مندبچپن نئے بھارت کی بنیاد ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ صحت مندی کے تین اہم پہلو ہیں :تغذیہ ، ٹیکہ لگاکر بیماریوں سے محفوظ کرنا اور صفائی ستھرائی اورانھیں حکومت کی ترجیحات میں شامل کیاگیاہے ، اور ساتھ ہی ساتھ قومی تغذیہ مشن ، مشن اندردھنش اور سووچھ بھارت ابھیان ان کی حکومت کے بڑے اقدامات ہیں ۔ قومی تغذیہ مشن گذشتہ برس شروع کیاگیا تھا جو ہرماں اور بچے کو باقاعدہ تغذیہ کی فراہمی کے اپنے عہدبستگی کا مظہرہے ۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ ‘‘اگرہم ہرماں اور ہربچے تک عمدپہ تغذیہ کی فراہمی کے اپنے وعدے کی تکمیل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ، تو اس سے بہت سی انسانی زندگیاں بچانے میں کامیابی حاصل ہوسکے گی ۔ ’’ مشن اندردھنش پروگرام پراظہارخیال کرتے ہوئے ، انھوں نے کہا کہ قومی پروگرام میں مزید پانچ ٹیکو ں کا اضافہ کیاگیاہے ۔3کروڑ 40لاکھ بچے اور 90لاکھ حاملہ خواتین اب تک اس ٹیکہ کاری مہم سے مستفیض ہوچکی ہیں ۔ وزیراعظم نے مشن اندردھنش کو ایک سرکردہ طبی جریدے کے ذریعہ 12بہترین عالمی طریقہ ہائے کارمیں شامل کئے جانے کے لئے منتخب کئے جانے پراس مشن کی ستائش کی ۔ سووچھ بھارت ابھیان اورصفائی ستھرائی کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے انھو ںنے کہاکہ بین الاقوامی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ٹوائلٹ کے استعمال سے 3لاکھ افراد کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں ۔ سووچھ بھارت اس سمت میں ایک قدم ہے ۔ وزیراعظم نے پردھان منتری ماترووندنا یوجنا ، اجولایوجنا ، راشٹریہ گوکل مشن جیسے دیگرسرکاری پہل قدمیوں کا ذکرکیا۔ انھوں نے کہاکہ اجولا یوجنا کے تحت حکومت نے صرف اترپردیش میں ایک کروڑمفت گیس کنکشن فراہم کرائے ہیں ۔ گایوں کے تحفظ ، حفاظت اورترقی کے لئے راشٹریہ کام دھینوآیوگ قائم کیاجارہاہے ۔ مویشی پالن میں مصروف عمل افراد کی مدد کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا ذکرکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ کسان کریڈٹ کارڈ کے تحت ایسے لوگوں کے لئے تین لاکھ روپے قرض فراہم کرنے کا انتظام کیاگیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ پردھان منتری کسان یوجنا کا مقصد کاشت کاروں کی فلاح وبہبود کو یقینی بناناہے جس میں اترپردیش کے کاشت کا رسرفہرست ہیں کیونکہ بیشترکاشت کاریہا ںایسے ہیں جن کے پاس پانچ ایکڑسے کم آراضی ہے ۔ اپنی تقریرختم کرتے ہوئے وزیراعظم ن ےکہاکہ اس فاونڈیشن کی کوششوں سے میں سے ہم کی رونماہونے والے تغیرکی جھلک ملتی ہیں یعنی ہمیں اپنے نجی دائرہ سے اوپراٹھ کر معاشرے کے بارے میں فکرکرنی چاہیئے ۔ اکشے پاترفاونڈیشن انسانی وسائل کی ترقی اورفروغ کی وزارت اورریاستی حکومت کے ساتھ تال میل بناکرکام کرتاہے اورمڈڈے میل پروگرام کے تحت لاکھوں بچوں کو معیاری ، صحت بخش اورتغذیہ بخش کھانافراہم کرتاہے ۔ اس فاونڈیشن نے 14702اسکولوں کے ، 12ریاستوں کے 1.76ملین بچوں کو مڈڈے میل فراہم کیاہے ۔ 2016میں اکشے پاترنے اس وقت کے بھارت کے صدرجمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی کی موجودگی میں دوبلین مجموعی کھانے تقسیم کئے تھے ، وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ذریعہ اسکولوں کے ناداربچوں کو 3سوکروڑویں تھالی کی پیش کش اس جانب ایک دوسرا قدم ہے جو معاشرے کے ناداراورحاشیئے پرزندگی بسرکرنے والے طبقات کے بچوں کی فلاح وبہبود کے لئے اٹھایاگیاہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔م ن ۔س ش ۔ ع آ) (,বৃন্দাবনত প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে পিছপৰাশ্ৰেণীৰ শিশুক প্ৰদান কৰিল ৩০০ কোটিতম ভোজনি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%92-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D8%B3-%D9%86%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A2%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%88%E0%A6%A4-%E0%A6%95%E0%A7%B0-%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A7%B1%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A6%BE/,نئی دہلی،10؍ نومبر۔ وزیراعظم کی صدارت میں آج مرکزی کابینہ نے دوہرے ٹیکس نظام سے بچنےا ور آمدنی ٹیکس کے سلسلے میں مالی چوری کی روک تھام کیلئے ہندوستان اور جمہوریہ کرغستان کے درمیان ہوئے معاہدے میں ترمیم سے متعلق پروٹوکول کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ دوہرے ٹیکس سے بچنے سے متعلق معاہدے(ڈی ٹی اے اے) میں ترمیم سے متعلق پروٹوکول کا مقصد ڈی ٹی اے اے کی دفعہ 26(اطلاعات کا تبادلہ) کوبین الاقوامی معیارات کے مطابق بنانا ہے۔ ترمیم شدہ دفعہ کے تحت اطلاعات اور معلومات کی لین دین وسیع پیمانے پر اور ہر ممکن حد تک کی جائے گی۔ ڈی ٹی اے اے کی موجودہ دفعہ 26 میں نئے داخل کردہ پیراگرف 4 اور 5 کے مطابق اب کوئی بھی ریاست اس بنیاد پر معلومات دینے سے انکار نہیں کر سکتی ہے کہ اس کے اندر کوئی گھریلو یا مقامی ٹیکس کا فائدہ نہیں ہے۔ اسی طرح کوئی بینک یا مالیاتی ادارہ بھی معلومات فراہم کرنے سے انکا ر نہیں کر سکتا ہے۔ اس پروٹوکول کےذریعے ہندوستان کو ڈی ٹی اےا ے کے تحت موصول شدہ اطلاعات کو دیگر قانونی نفاذ کی تجویزوں کیلئے استعمال کرنےکا اختیار حاصل ہوگا۔ واضح رہےکہ ہندوستان اور جمہوریہ کرغستان کے درمیان 7فروری 2001 کو موجودہ ڈی ٹی اےاے کے معاہدے پر دستخط کئے گئے تھے۔ ہندوستان اور کرغستان کے درمیان ڈی ٹی اےا ے میں ترمیم سے متعلق پروٹوکول پر دستخط کئے جانے کو منظوری دی گئی۔,দ্বৈত কৰ ব্যৱস্থাৰ পৰিহাৰ আৰু আয় কৰৰ ক্ষেত্রত ৰাজহ ফাঁকি প্রতিৰোধৰ লক্ষ্যৰে ভাৰত আৰু কিৰ্গিজস্তানৰ মাজত চুক্তিৰ প্রট’কলৰ সংশোধনীত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%84-%DA%AF%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%AE%E0%A7%8B%E0%A6%A6%E0%A7%80/,نئی دہلی،16؍جنوری،وزیراعظم جناب نریندر مودی کل اسرائیل کے وزیراعظم جناب بنجامن نیتن یاہو اور محترمہ سارا نیتن یاہو کے گجرات دورے میں ان کے ساتھ شریک ہوں گے۔ احمدآباد ہوائی اڈے سے سابرمتی آشرم جاتے ہوئے محترمہ سارا اور جناب نیتن یاہو کے لئے احمدآباد شہر کی طرف سے ایک استقبالیہ دیا جائے گا۔ وہ سابرمتی آشرم میں مہاتماگاندھی کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم نیتن یاہو احمدآباد میں دیو دھولرا گاؤں میں آئی کرئیٹ سینٹر کا افتتاح کریں گے۔ وہ اسٹارٹ اپ نمائش کا دورہ کریں گے اور اختراعات کرنے والے اور اسٹارٹ اپ کے سی ای اوز سے بات چیت کریں گے۔ دونوں وزرائے اعظم ویڈیو لنک کے ذریعے بناس کانٹھا ضلع کے سوئگم تعلقہ کے لئے ایک موبائل واٹر ڈی سیلینیشن وین کو قف کریں گے۔ دونوں لیڈر ایک اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔ وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیراعظم نریندر مودی بناس کانٹھا ضلع میں ودراد میں سبزیوں کے ایک بہترین کارکردگی کے مرکز کا بھی دورہ کریں گے۔ انہیں مرکز کے عملی منصوبے کے بارے میں تفصیل سے مطلع کیا جائے گا۔ وہ ویڈیو لنک کے ذریعے بھج ضلع میں کوکاما کے مقام پر کھجوروں کے ایک بہترین کارکردگی کے مرکز کا افتتاح کریں گے۔ دونوں وزرائے اعظم کسانوں کے ساتھ بھی گفتگو کریں گے۔ بعد میں وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو ممبئی کے لئے راونہ ہوجائیں گے۔,কাইলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰী মোদীয়ে ইজৰাইলৰ প্ৰধানমন্ত্ৰীক গুজৰাটত আদৰণি জনাব +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-31-%D8%AF%D8%B3%D9%85%D8%A8%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%DA%A9%D9%85-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%88%DB%8C%DA%88%DB%8C%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A9%E0%A7%A7-%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%9A%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%B0-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A7%A7-%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%81%E0%A7%B1%E0%A6%BE%E0%A7%B0/,نئی دلّی ،30 دسمبر / وزیر اعظم جناب نریندر مودی 31 دسمبر 2017 اور یکم جنوری 2018 کو دو اہم ویڈیو کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم31 دسمبر 2017 کو ہندوستان کے ایک عظیم سنت اور سماجی مصلح، سری نارائن گرو، جو کیرالہ کے سیواگیری مٹھ میں پچاسویں سیواگری یاترا تقریبات کے سلسلے میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اپنا افتتاحی خطبہ دیں گے۔ وزیر اعظم یکم جنوری 2018 کو کلکتہ میں پروفیسر ایس این بوس کی 125ویں جینتی کی یادگار کی تعارفی تقریبات کے موقع پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کریں گے۔ پروفیسر ستیندر ناتھ بوس ہندوستانی ماہرین طبعیات تھے جنھیں کوئنٹم میکینکس سے متعلق ان کے کام کے لیے جانا جاتا ہے۔ انھوں نے بوس – آئینس ٹائن شماریات کی بنیاد رکھی تھی۔ وہ اجزا جو بوس – آئینس ٹائن شماریات کی پیروی کرتے ہیں اس کا نام پروفیسر بوس کے نام پر‘‘ بوزونس’’ رکھا گیا ہے۔ ( م ن ۔ ش س۔ ر ا ۔ 30-12-2017),৩১ ডিচেম্বৰ আৰু ১ জানুৱাৰীত ভিডিঅ’ কনফাৰেন্সযোগে দুখন সভাত ভাষণ দিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A8%D8%A7%DB%8C%D9%88-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%86%D8%A7-%D9%84%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A7%88%E0%A7%B1%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A7%B0-%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%AD/,نئی دہلی، 28دسمبر / مرکزی کابینہ کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت اور کیوبا اور بھارت اور کوریا کے مابین بایو ٹیکنا لوجی کے شعبے میں دستخط کی گئی دو مفاہمتی عرضداشتوں سے آگاہی فراہم کی گئی ہے ۔ مذکورہ دونوں مفاہمتی عرضداشتوں پر بالترتیب 22 جون ، 2018 ء کو ہوانا ، کیوبا میں اور 9 جولائی ، 2018 ء کو نئی دلّی میں دستخط عمل میں آئے تھے ۔ کیوبا اور کوریا کے ساتھ بالترتیب ، جن دونوں مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ، اُن کا تعلق سائنس و ٹیکنا لوجی کے شعبے میں ، جہاں ملک میں اِن شعبوں میں کوئی مہارت دستیاب ہے ، پہلے سے طے شدہ شعبوں میں تعاون کرنے سے ہے ۔ اہم اثرات مذکورہ مفاہمتی عرضداشتوں پر اس مقصد سے دستخط کئے گئے ہیں کہ بھارت – کیوبا اور بھارت – جمہوریہ کوریا کے مابین باہمی تعلقات کو مستحکم بنایا جا سکے اور سائنس اور ٹیکنا لوجی کی سفارت کاری میں اختراعاتی اشتراک کے لئے مستقبل کا ایجنڈا تیار کیا جا سکے تاکہ بایو ٹیکنا لوجی ، تعلیم ، تربیت و تحقیق کے شعبوں میں ٹھوس کلیدی منصوبے وضع کئے جا سکیں ۔ اس تجویز میں 50 پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کے حامل افراد کے لئے حیاتیاتی سائنسز سے متعلق شعبوں میں پانچ برسوں کے روز گار کے مضمرات بھی پنہاں ہیں ۔ ( م ن ۔ ع ا ),জৈৱপ্ৰযুক্তিৰ ক্ষেত্ৰত ভাৰত-কিউবা আৰু ভাৰত-কোৰিয়াৰ মাজত স্বাক্ষৰিত দুখন দ্বিপাক্ষিক বুজাবুজি চুক্তি সম্পৰ্কে অৱগত কৰিলে কেবিনেটক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%85%D8%A8%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%88%DB%81%D9%88-%D8%A8%DB%8C%DA%86-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D9%84%DB%8C%D9%86%D8%AA%DA%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A7%B0-%E0%A6%9C%E0%A7%81%E0%A6%B9%E0%A7%81-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A7%B0-%E0%A6%A4%E0%A7%80%E0%A7%B0/,ممبئی کے جوہو بیچ پر منعقدہ کلینتھون پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ایک ٹویٹ کا اشتراک کرتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس مقصد کی تعریف کی ہے۔ جناب مودی نے کلینتھون میں شامل لوگوں کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ساحلوں کو صاف رکھنے پر توجہ دیں۔ وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا؛ ”قابل تعریف۔۔۔ میں اس کوشش میں شامل تمام لوگوں کی تعریف کرتا ہوں۔ ہندوستان کے پاس ایک طویل اور خوبصورت ساحلی پٹی ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ساحلوں کو صاف ستھرا رکھنے پر توجہ مرکوز کریں۔“,মুম্বাইৰ জুহু সম���দ্ৰ তীৰত আয়োজিত ক্লিনাথনৰ শলাগ লয় প্ৰধানমন্ত্ৰীয় +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B1%D8%A7%D8%AC%DB%8C%DB%81-%D8%B3%D8%A8%DA%BE%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%DA%86%DB%8C%D8%A6%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B5%D8%A8-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7-%E0%A6%B9%E0%A6%BF%E0%A6%9A%E0%A6%BE/,نئی دہلی، 09 اگست ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جناب ہری ونش کو راجیہ سبھا کا نائب چیئر مین منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ راجیہ سبھا میں نائب چیئرمین کے انتخاب کے فوراََ بعد تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ ایوان کے لیڈر جناب ارون جیٹلی صحت یاب ہوکر ایوا ن میں واپس آگئے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ آج ہم ہندوستان چھوڑو تحریک کی سالگرہ منارہے ہیں ۔ہری ونش جی اس سرزمین بل یا سے تعلق رکھتے ہیں جو 1857 کی جنگ آزادی سے ہی تحریک آزادی سے جڑی رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جناب ہری ونش نے لوک نائک جے پرکاش نرائن سے حوصلہ حاصل کیا ہے ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے یا ددلایا کہ جناب ہری ونش سابق وزیر اعظم آنجہانی چندرشیکھر کے ساتھ بھی کام کرچکے ہیں اورچندرشیکھر جی کے ساتھ قریبی طور سے کام کرتے ہوئے ہری ونش جی کو یہ بات پہلے ہی معلوم ہوگئی تھی کہ جناب چندرشیکھر کو مستعفی ہونا پڑے گا۔لیکن انہوں نے اپنے اخبار میں اس خبر کو شائع نہیں کیا جو عوامی خدمت کی اس کے اصولوں سے گہری وابستگی کا ثبوت ہے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہری ونش جی بہت پڑھے لکھے لیڈر ہیں اور انہوں نے بہت کچھ لکھا ہے اوربرسوں تک سماج کی خدمت کی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے راجیہ سبھا میں نائب چیئر مین کے انتخاب کے عمل میں شامل رہنے کے لئے جناب بی کے ہری پرسادکو بھی مبارکباددی ۔انہوں نے انتخاب کے عمل کے خیر وخوبی کے ساتھ مکمل ہونے پر ایوان کے چیئر مین کو بھی مبارکباددی ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم 4152U-,ৰাজ্যসভাৰ উপাধ্যক্ষ হিচাপে নিৰ্বাচিত হোৱা শ্ৰী হৰিবংশৰ সন্দৰ্ভত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ বক্তব্য +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%B3%DA%91%DA%A9-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%88-%D8%AD%D9%85%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9B%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A6%A5-%E0%A6%AA/,نئیدہلی،3؍اکتوبر، مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سڑک نقل و حمل اور سڑک صنعت کے شعبے میں بھارت اور روس کے مابین باہمی تعاو ن سے متعلق مفاہمتی عرضداشت کو منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ مفاہمتی عرضداشت پر روسی صدر کے آئندہ دورہ ہندوستان کے دوران دستخط عمل میں آئیں گے۔ نقل و حمل اور شاہراہوں کے شعبے میں تعاون کے ایک رسمی پلیٹ فارم کے قیام اور اسے ترقی دینے کی غرض سے سڑک نقل و حمل اور سڑک صنعت کے شعبے میں ایک مفاہمتی عرضداشت کو مشترکہ طور پر دونوں ممالک نے بات چیت کے بعد حتمی شکل دی ہے۔ دونوں ممالک سڑک نقل و حمل ا ور سڑک صنعت کے شعبے میں باہمی تعاؤن سے مستفیض ہوں گے۔ افزوں تعاون ، اشتراک کے باہمی تبادلے جو روس کے ساتھ عمل میں آئیں گے، ان تمام امور سے سڑک نقل و حمل اور سڑک صنعت کے شعبے میں ایک طویل المدت اور مؤثر باہمی مواصلاتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ مؤثر اور د��نشمندانہ سڑک نقل و حمل نظام وجود میں آئے گا۔ اس کی مدد سے سڑک بنیادی ڈھانچہ اور سڑک نیٹ ورک انتظام کی منصوبہ بندی بہتر طور پر انجام دینے اور انتظامیہ کے کاموں میں بھی مدد ملے گی۔ ٹرانسپورٹ کی پالیسی، ٹیکنالوجیوں اور معیارات کو بلند کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ملک میں شاہراہوں کی تعمیر اور ان کے آپریشن کےمعاملے میں بہتری آئے گی اور بھارت اور روس کے مابین تعلقات مستحکم ہونے کا دیرینہ سلسلہ شروع ہوگا۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔ ۔ک ا,ভাৰত আৰু ৰাছিয়াৰ মাজত পথ পৰিবহণ আৰু পথ উদ্যোগৰ ক্ষেত্ৰত দ্বিপাক্ষিক সহযোগিতাৰ বাবে বুজাবুজিৰ চুক্তিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1%D8%AC%D8%A7%D9%BE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A7%B1/,نئی دہلی ،07دسمبر : مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم ، جناب نریندرمودی کی قیادت میں بھارت اورجاپان کے مابین تعاون سے متعلق میمورینڈم ( ایم اوسی ) کو اپنی استقدامی منظوری دے دی ہے ۔ مذکورہ ایم اوسی پرمحترم وزیراعظم ہند کے دورہ ٔ جاپان کے دوران 29اکتوبر ،2019کودستخط عمل میں آئے تھے ۔ فوائد مذکورہ ایم اوسی بھارت اورجاپان کے مابین ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی وسائل کے انتظام کے معاملے میں تعاون کے امکانات کا راستہ ہموارکریگی اور اس کے ذریعہ قریبی اور طویل المدت تعاون کا راستہ ہموارہوجائیگا۔ اس کے تحت مساوات باہمی فلاح وبہبود اور استفادہ کے پہلوشامل ہوں گے ۔ایساکرتے وقت نافذالعمل قوانین اور ہرملک کی قانونی تجاویز کابھی لحاظ رکھاجائیگا۔ ایم اوسی دونوں ممالک کے مابین اطلاعات وتکنالوجی کے باہم تبادلے کا راستہ بھی ہموارکریگی ۔ ماحولیاتی انحطاط کے نتیجے میں اقتصادی اورسماجی خسارے لاحق ہوتے ہیں اور سماج کا کمزورطبقہ ان سے زیادہ متاثرہوتاہے ۔ ماحولیاتی انحطاط کی روک تھام کے لئے کی جانے والی کوئی بھی کوشش معاشرے کے تمام طبقات کو جامع ماحولیاتی وسائل فراہم کرانے میں مدد گارہوگی ۔ توقع کی جاتی ہے کہ مذکورہ ایم اوسی بہترماحولیاتی تحفظ ، ماحولیاتی رکھ رکھاو ، موسمیاتی تبدیلی کے بہترانتظام اور حیاتیاتی گوناگونی تحفظ کے لئے جدیدترین تکنالوجیاں اور موزوں طریقہ ہائے کار فراہم کریگی ۔,ভাৰত আৰু জাপানৰ মাজত পৰিৱেশগত ক্ষেত্রত স্বাক্ষৰিত সহযোগিতামূলক বুজাবুজি চুক্তিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%86%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%A6%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BF%E0%A6%A3-%E0%A6%86%E0%A6%AB%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A7%B0/,نئی دہلی، 9 اگست 2018/ مرکزی کابینہ کی میٹنگ کو جس کی صدارت وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کی ، ہندستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان مشترکہ ڈاک ٹکٹوں کے اجرا سے آگاہ کیا گیا ۔ ان ٹکٹو ں کا موضوع ہے ‘ہندستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری کے بیس سال’ یہ مشترکہ ٹکٹ جو ن2018 میں جاری کئے گئے تھے۔ ہندستا ن او ر افریقہ کے یادگاری ٹکٹوں پر مشترکہ طور پر دین دیال اپادھ��ائے اور جنوبی افریقہ کے اولیور ریگینالڈ ٹامبو کی تصویر دی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں ہندستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان مئی 2018 میں ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئے تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ج۔ ج۔,ভাৰত আৰু দক্ষিণ আফ্ৰিকাৰ মাজত যুটীয়াভাৱে ডাক টিকট প্ৰকাশত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DB%8C%D9%88%DA%AF%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%DA%86%D9%88%D8%AA%DA%BE%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A6%A4%E0%A7%81%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A5-%E0%A6%86%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%83%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AF%E0%A7%8B/,نئی دہلی،22 جون 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ یوگا دنیا بھر میں متحد کرنے والی انتہائی طاقتور قوتوں میں سے ایک قوت بن گیا ہے۔وہ اتراکھنڈ میں دہرادون کے مقام پر فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کیمپس میں منعقدہ یوگا کے چوتھے بین الاقوامی دن کے موقع پر ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔وزیر اعظم نے فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کیمپس میں یوگا سے دلچسپی رکھنے والے 50ہزار افراد اور رضاکاروں کے ساتھ یوگ آسن، پرانایام اور دھیان میں حصہ لیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘آج کا دن ہر ایک کے لئے فخر کا دن ہے، پوری دنیا میں لوگ یوگا کے ساتھ سورج کی چمک اور تمازت کا خیر مقدم کررہے ہیں۔دہرادون سے لے کر ڈبلن، شنگھائی سے لے کر شکاگو اور جکارتہ سے لے کر جوہانسبرگ تک ہر جگہ یوگا پھیلا ہوا ہے۔’’ پوری دنیا میں یوگا سے دلچسپی رکھنے والوں کو ایک واضح پیغام دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پوری دنیا نے یوگا کو گلے لگا لیا ہے اور اس کا اظہار اس طریقہ کار سے ہوتا ہے، جس پر ہر سال یوگا کا بین الاقوامی دن منایا جاتاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوگا ، اچھی صحت اور خوشحالی کی تلاش کے سلسلے میں سب سے بڑی عوامی تحریکوں میں سےایک بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہماری عزت کرے تو ہمیں اپنے ترکے اور ورثے کا احترام کرنے میں کوئی پش وپیش نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا خوبصورت ہے، کیونکہ وہ قدیم کے ساتھ ساتھ جدید بھی ہے۔یہ ساکت بھی ہے اور متحرک بھی۔اس میں ہمارا بہترین ماضی اور حال بھی ہے اور یہ ہمارے مستقبل کے لئے امید کی ایک کرن بھی فراہم کرتاہے۔ یوگا کے امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یوگا، افرادی اور سماجی دونوں اعتبار سے لوگوں کو درپیش بیشتر مسائل کا حل ہے۔انہوں نے کہا کہ یوگا، تشویشات اور بے جا تفکرات کو دور کرکے ایک پرسکون ، تعمیری اور مطمئن زندگی کی ضمانت دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘تفریق پیدا کرنے کی بجائے یوگا لوگوں کو متحد کرتا ہے۔دشمنی بڑھانے کے بجائے یوگا لوگوں کو آپس میں ملاتا ہے۔ مشکلات بڑھانے کی وجہ یوگا زخموں پر مرہم رکھتا ہے۔’’,চতুর্থ আন্তঃৰাষ্ট্ৰীয় যোগ দিৱসত প্রধানমন্ত্রীৰ ভাষণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B2%D8%A8%DB%8C%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7-5/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%89%E0%A6%9C%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%95%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE-2/,نئی دہلی،26؍ستمبر، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے صحت اور طبی سائنس میں تعاون کے لئے بھارت اور ازبیکستان کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کئے جانے کو منظوری دے دی ہے۔ معاہدے میں مندرجہ ذیل شعبوں میں تعاون کیا جائے گا۔ 1-طبی سازوسامان بشمول تدریسی سامان، طبی تعلیم کے اداروں کی لیبوریٹریوں میں تحقیق اور ادویاتی مصنوعات کے لئے سازوسامان کے شعبے میں تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے مواقع میں توسیع کرنا۔ 2-بنیادی حفظان صحت کو مضبوط بنانا اور حفظان صحت کی سہولیات قائم کرنا۔ 3-طبی اور صحت سے متعلق تحقیق کا فروغ اور اس کے ساتھ ساتھ ان شعبوں میں تجربات کا تبادلہ۔ 4-ٹیلی میڈسین اور الیکٹرانک صحت معلومات نظام کے شعبوں میں تجربات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے۔ 5-ماؤں اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال۔ 6-وبائی بیماریوں اور متعدی اور غیر متعدی بیماریوں کی نگرانی اور کنٹرول کے لئے تکنیک اور حکمت عملی کا فروغ اور ان میں بہتری۔ 7-ادویات اور دوا سازی کی مصنوعات کا ریگولیشن ۔ 8- باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں تعاون۔ تعاون کی تفصیلات کو مزید واضح کرنے اور اس معاہدے کے نفاذ پر نظر رکھنے کے لئے ایک ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن-وا- ق ر),ভাৰত আৰু উজবেকিস্তানৰ মাজত স্বাস্থ্য আৰু চিকিৎসা বিজ্ঞানৰ ক্ষেত্রত সহযোগিতাৰ অৰ্থে প্ৰস্তাৱিত চুক্তিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%A8%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%A4-%E0%A6%95%E0%A7%83%E0%A6%B7/,نئیدہلی09 اکتوبر ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور لبنان کے درمیان زراعت اور متعلقہ شعبوں میں تعاون کے لئے ایک مفاہمت نامے کو منظوری دے دی ہے ۔ زراعت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون سے دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ یہ مفاہمت نامہ دونوں ملکوں میں زراعت کے بہترین طریق کار کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوگا اور اس سے کھیتوں میں بہترین پیداوار میں مدد ملے گی ۔ساتھ ہی ساتھ عالمی مارکیٹ میں بہتر پیداوار کو بڑھایا جاسکے گا۔ مفاہمت نامے سے زرعی پیداوار کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور بہترین طریق کار تک رسائی حاصل کرکے پیداوار کے علاوہ عالمی مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔یہ مفاہمت نامہ پیداوار بڑھانے کے لئے اختراعی تکنیک کی راہ ہموار کرے گا اور جس کے نتیجے میں خوراک کی سلامتی کو مستحکم کیا جاسکے گا۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰,ভাৰত আৰু লেবাননৰ মাজত কৃষি আৰু আনুসংগিক ক্ষেত্ৰত সহযোগিতাৰ বাবে বুজাবুজিৰ চুক্তি স্বাক্ষৰৰ ক্ষেত্ৰত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%DA%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%93%D8%B4%D8%A7-%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%AF%DA%AF%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%B3/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A7%B0-%E0%A6%86%E0%A6%B6%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%A7%E0%A6%BF/,نئی دہلی، 20/ستمبر۔ ملک بھر کے آشا نمائندگان کے ایک 90 رکنی گروپ نے آج وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی اور ترغیبات میں اضافے اور بیمہ کی سہولت کے حالیہ اعلان پر اظہار مسرت کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے حال ہی میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملک بھر کے آشا اور آنگن باڑی مل��زمین سے گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے آشا نمائندگان کے تجربات اور ذاتی دلچسپی کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ملک کے ان گنت افراد کو حوصلہ ملے گا۔ آج سرگرم آشا کارکنان بروقت اقدام کے ذریعے ماؤں اور بچوں کی اموات روکنے کا وسیلہ بنے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر آشا ملازمین کی ہنرمندی ، نیک نیتی اور لگن کی ستائش کرتے ہوئے بتایا کہ بل اور ملندا گیٹس نے بھی کالا آزار جیسے موذی امراض کی روک تھام اور بچاؤ کے لئے آشا کی کارکنان اور عملے کی تعریف کی ہے۔ وزیر اعظم نے دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرکے اپنے گاؤں کے معیار زندگی میں بہتری پیدا کرنے کے لئے ان آشا ملازمین کی ہمت افزائی کی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ سرکار کی تمام اسکیموں اور اقدامات کا مقصد غریبی سے مقابلے کے لئے غریبوں کو بااختیار بنانا ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود جناب جے پی نڈا بھی موجود تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,দেশৰ আশাকৰ্মীৰ প্ৰতিনিধিয়ে সাক্ষাৎ কৰিলে প্ৰধানমন্ত্ৰীক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B3%D9%88%DB%8C%DA%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%81-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%B2%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9B%E0%A7%81%E0%A6%87%E0%A6%A1%E0%A7%87%E0%A6%A8-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%87%E0%A6%A8-%E0%A6%AD%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AE/,نئی دلّی ، 16 اپریل؍وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے سویڈن اور برطانیہ کے لئے روانہ ہونے سے قبل اپنے بیان میں کہا : ۔ ’’ 17-20 اپریل ، 2018 کے دوران منعقد ہونے والی بھارت ۔ نورڈک چوٹی کانفرنس اور دولت مشترکہ کے سربراہان مملکت کی چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے سویڈن اور برطانیہ کے لئے روانہ ہو رہا ہوں ۔ سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیفن لوفوین کی دعوت پرمیں 17 ، اپریل ، کو اسٹاک ہالم میں ہوں گا ۔ سویڈن کا یہ میرا پہلا دورہ ہے ۔ بھارت اور سویڈن کے درمیان گرم جوش اور دوستانہ تعلقات ہیں ۔ ہمارے تعلقات جمہوری اقدار اور کھلی شمولیت اور قانون پر مبنی عالمی عہد بستگی پر مبنی ہیں ۔ سویڈن ہمارا ترقیاتی پہل قدمیوں میں قابل قدر ساجھے دار ملک ہے ۔ وزیر اعظم لوفوین اورمیں دونوں ملکوں کے اعلیٰ تاجروں سے ملاقات کریں گے اور مستقبل میں صحت ، ڈیجیٹائزیشن ، صاف ستھری توانائی ، اسمارٹ شہروں ، ہنر مندی کے فروغ ، ایس اینڈ ٹی ، اختراعات ، تجارت اورسرمایہ کاری کے موضوعات پر تعاون کے موضوع پر روڈمیپ تیار کرنے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کریں گے ۔ میں سویڈن کے شاہ عالی جناب کنگ کارل XVI سے بھی ملاقات کروں گا ۔ بھارت اور سویڈن 17 اپریل ، 2018 کو اسٹال ہالم میں فن لینڈ ، ناروے ، ڈنمارک اور آئس لینڈ کے وزراء اعظم کے ساتھ ایک مشترکہ بھارت ۔ نورڈک چوٹی کانفرنس کا انعقاد کریں گے ۔ نورڈک ممالک نے صاف ستھری تکنالوجی ، ماحولیاتی حل ، بندر گاہوں کی جدید کاری ، کولڈ ۔ چین ، ہنر مندی کے فروغ اور اختراعات کی طاقت کو عالمی طور پر تسلیم کیا ہے ۔ نورڈک ممالک کی صلاحیت بھارت کے تبدیلی کے نظرئیے پر پوری اترتی ہے ۔ 18 اپریل ، 2018 کو وزیر اعظم تھیریسا کی دعوت پر میں لندن میں ہوں گا ۔ گزشتہ بار میں نومبر، 2015 میں لندن گیا تھا ۔ بھارت اوربرطانیہ کے جدید تعلقات مضبوط تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں ۔ میرا لندن کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط کرے گا ۔ میں وہاں صحت کی دیکھ بھال ، اختراعات ، ڈیجیٹائزیشن ، الیکٹرک موبلٹی ، صاف ستھر�� توانائی اور سائبر تحفظ کے شعبوں میں بھارت ۔ برطانیہ اشتراک کے فروغ کو مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کروں گا ۔’’ لیونگ برج ‘‘ تھیم کے تحت میں مختلف طبقہ ہائے حیات کے افراد سے ملاقات کروں گا جنہوں نے بھارت ۔ برطانیہ ہمہ پہلو تعلقات کو مضبوط کیا ہے ۔ میں ملکہ عالیہ رانی صاحبہ سے بھی ملاقات کروں گا اور دونوں قوموں کے سی ای او صاحبان کے ساتھ تفصیلی تبالہ خیال کروں گا جو کہ اقتصادی ساجھے داری کے نئے ایجنڈے ، لندن میں آیورویدک سینٹرکے قیام پر کام کر رہے ہیں اوربین الاقوامی شمسی اتحاد کے نئے ممبر کے طور پر برطانیہ کا خیر مقدم کروں گا ۔ 19 اور 20 اپریل کو میں برطانیہ عظمیٰ کی جانب سے منعقد کی جانے والی دولت مشترکہ سربراہان حکومت کی میٹنگ میں بھی شرکت کروں گا جس میں مالٹا سے دولت مشترکہ کے چیئر ان آفیسر کے عہدہ کا چارج لیا جائے گا ۔ مجھے یقین ہے کہ سویڈن اور برطانیہ کے یہ دورے ان ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط کریں گے ۔ ‘‘,ছুইডেন আৰু ব্ৰিটেইন ভ্ৰমণৰ প্ৰাকমুহূৰ্তত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ প্ৰেছ বিবৃতি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B1%D8%A7%D8%AC%DB%8C%DB%81-%D8%B3%D8%A8%DA%BE%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%DA%86%DB%8C%D8%A6%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%DB%8C%D8%AB%DB%8C%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%AC/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%A4-%E0%A6%89%E0%A6%AA-%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%B9%E0%A6%BF%E0%A6%9A%E0%A6%BE/,"میں سب سے پہلے ایوان کی طرف سے اور میری طرف سے نو منتخب نائب چیئرپرسن جناب ہری وَنش صاحب کو دل کی گہرائی سے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ ہمارے لئے خوشی کی بات یہ ہے کہ صحت یاب ہونے کے بعدہمارے ارون جیٹلی صاحب بھی سب کے درمیان موجود ہیں۔ آج 9؍ اگست ہے۔ اگست کرانتی ،آزادی کی تحریک سے جڑا ہوا ایک اہم پڑاؤ تھا اور اس پڑاؤ میں بلییا کا بہت اہم کردار تھا۔ 1857 میں آزادی کی لڑائی سے لے کر ، بلیا آزادی کا گڑھ، کرانتی کا بگل بجانے میں ، جانوں کی قربانی دینے میں صف اول میں ہے۔ منگل پانڈے جی ہوں اورچِتّو پانڈے جی ہوں اورچندر شیکھر تک کی روایت ۔ اسی کڑی میں ایک تھے ہری وَنش جی۔ پیدائش تو ہوئی ان کی جے پرکاش جی کے گاؤں میں اور آج بھی اس گاؤں سے جڑے ہوئے ہیں۔ جے پرکاش جی کے خوابوں کوپورا کرنے کے لئے جو ٹرسٹ چل رہا ہے، اس کے ٹرسٹی کی شکل میں بھی کام کر رہے ہیں۔ ہری وَنش جی اس قلم کے دھنی ہیں، جس نے اپنی ایک خاص پہچان بنائی ہے اور میرے لئے یہ بھی خوشی ہے کہ وہ بنارس کےطالب علم رہے ہیں۔ ان کی تعلیم و تربیت بنارس میں ہوئی اور وہیں سے معاشیات کے مضمون میں ایم اے کیااور ریزرو بینک نے انہیں پسند کیا تھا، لیکن انہوں نے ریزرو بینک کو پسند نہیں کیا، لیکن بعد میں گھر یلو حالات کی وجہ سے وہ نیشنلائزڈ بینک میں کام کرنے کے لئے گئے… چیئرپرسن صاحب آپ جان کر خوشی ہوگی کہ انہوں نے زندگی کےدو اہم برسوں میں حیدر آباد میں کام کیا۔ کبھی ممبئی، کبھی حیدرآباد، کبھی دلی، کبھی کولکاتہ لیکن ان بڑے شہروں کی چکاچوندھ زندگی ہری ونش جی کو راس نہیں آئی اوروہ کلکتہ چلے گئے تھے۔ ""رویوار"" اخبار میں کام کرنے کے لئے اور ہم لوگ جانتے ہیں، ایس پی سنگھ نام بڑا ہے … ٹی وی کی دنیا میں ایک شناخت بنی تھی۔ ان کے ساتھ انہوں نے کام کیا اور ایک ٹرینی کی شکل میں ، صحافی کے روپ میں دھرم ویر بھارتی جی کے ساتھ کام کیا۔ زندگی کی شروعات انہوں نے وہیں سے کی۔ دھرم یودھ کے ساتھ جڑ کر کام کیا۔ دلی میں چندر شیکھر جی کے ساتھ کام کیا۔ چندر شیکھر جی کے چہیتے تھے اور عہدے کے وقار اور اہمیت کے سلسلے میں انسان کی خاصیتیں ہوتی ہیں۔ چندرشکر جی کے ساتھ وہ اس عہدے پر تھے، جہاں ان کو سب معلومات تھی۔ چند شیکھر جی استعفیٰ دینے والے تھے، یہ بات ان کو پہلے سے معلوم تھی۔ وہ خود ایک اخبار سے منسلک تھے۔ اخبارکی دنیا کے صحافی تھے، لیکن خود کے اخبار کو کبھی بھنک نہیں آنے دی کہ چندرشیکھرجی استعفیٰ دینے والے ہیں۔ انہوں نے اپنے عہدے کے وقار کو بحال رکھتے ہوئے رازداری کو قائم رکھا تھا۔ اپنے اخبار میں خبر چھپ جائے اور اخبار کی واہ واہی ہوجائے، انہوں نے ایسا ہونے نہیں دیا۔ ہری ونش جی ‘‘رویوار’’ میں گئے بہار میں، تب تو متحدہ بہار تھا، بعد میں جھارکھنڈ بنا، وہ رانچی چلے گئے ،پربھات خبر کے لئے، اور جب انہوں نے جوائن کیا، تب اس کا سرکولیشن چار سو تھا۔جس کی زندگی میں اتنے مواقع ہوں، بینک میں جاتے، تو وہاں موقع تھا، با صلاحیت شخصیت کےمالک تھے،انہوں نے اپنے آپ کو 400 سرکولیشن والے اخبار کے ساتھ کھپا دیا۔ 4 دہائی پر مشتمل صحافت کا ان کا سفر سچی صحافت کا ہے، وہ صحافت جو سماج سے جڑی ہوئی ہے،سیاسی اسباب سے نہیں۔ میں مانتا ہوں کہ ہری ونش جی کی تقرری میں یہ سب سے بڑا تعاؤن ہوگا کہ وہ سماج کے لئے صحافی رہے اور انہوں نے سیاسی اسباب والی صحافت سے اپنے آپ کو دور رکھا۔ وے جن آندولن کی شکل میں اخبار کو چلاتے تھے ۔اور جب پرم ویرالبرٹ اکّا ملک کے لئے شہید ہوئے تھے۔ ایک بار اخبار میں خبر آئی کہ ان کی بیوہ بہت بدتر زندگی گزار رہی ہیں۔ 20 سال پہلے کی بات ہے، ہریونش جی جی نے لوگوں سے رقم اکٹھا کی اور 4 لاکھ روپے اکٹھا کر کے خود شہید کی بیوہ کو پہنچائے تھے۔ ایک بار ایک معزز شخص کو نکسل وادی اٹھا لے گئے۔ ہری ونش جی اپنے اخبار کے جو بھی ذرائع تھے، ان کے توسط سے ہمت کے ساتھ نکسلیوں کی بیلٹ میں چلے گئے۔ لوگوں کو سمجھایابجھایا، آخر کار اسے چھڑا کر لے آئے۔ اپنی زندگی داؤ پر لگا دی یعنی ایک ایسی شخصیت ،جنہوں نے کتابیں پڑھیں بھی بہت اور لکھی بھی بہت اور میں سمجھتا ہوں کہ اخبار چلانا، اخباری نمائندوں سے کام لینا، یہ تو شاید آسان کام ہوگا۔ سماج کی وجہ والی یہ دنیا، سماجی اسباب والی دنیا کا تجربہ ایک ہے ۔ سیاسی اسباب کا تجربہ دوسرا ہے۔ ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے آپ نے ایک کامیاب مدت کار کا تجربہ ہم سب کو کرایا، لیکن زیادہ ترایوان کا حال یہ ہے کہ یہاں کھلاڑیوں سے زیادہ امپائر پریشان رہتے ہیں، اس لئے اصولوں میں کھیلنے کے لئے سب کو مجبور کرنا ایک بہت بڑا کام ہے، لیکن ہری ونش جی ضرور اس کام کو بخوبی پورا کریں گے۔ ہری ونش جی اہلیہ محترمہ آشا جی، وہ خود چمپارن سے ہیں یعنی ایک طرح سے پورا کہیں جے پی، تو کہیں گاندھی سے اور وہ بھی ایم اے پولیٹکل سائنس سے ہیں، تو ان کا اکیڈمک نالج اب زیادہ آپ کو مدد فراہم کرے گا۔ مجھے یقین ہے کہ اب ایوان کا منتر بن جائے گا۔ سبھی اراکین پارلیمنٹ کا –ہری کِرپا۔اب سب کچھ ہری بھروسے اور مجھے یقین ہے کہ ہم سبھی اُدھر ہوں یا اِدھر ہوں، سبھی ممبران پر ہری کرپا بنی رہے گی۔ یہ چناؤ ایسا تھا، جس میں دونوں طرف ہری تھے، لیکن کے آگے بی کے تھا، یعنی بی کے ہری ۔ اِدھر ان کے پاس کوئی بی کے-وی کے نہیں تھا، لیکن میں بی کے ہری پرساد جی کو جمہوریت کے وقار کے لے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ….اور سب کہہ رہے تھے کہ نتیجہ پتہ ہے، لیکن اپنا کام کریں گے۔ تو کافی نئے لوگوں کی ٹریننگ بھی ہو گئی ہوگی، ووٹ ڈالنے کی۔ میں ایوان کے سبھی معززین کا، تمام معزز ارکان کا اس مکمل عمل کی بہت خوب طریقے سے آگے بڑٹھانے اور نائب چیئر پرسن جی کو ، مجھے یقین ہے کہ ان کا تجربہ، ان کا سماج کے تئیں وقف ہونا۔…ہریونش جی کی ایک خصوصیت تھی، انہوں نے ایک کالم چلائی تھی اپنے اخبار میں کہ ""ہمارا سانسد کیسا ہونا چاہئے""تب تو ان کو بھی پتہ نہیں تھا کہ وہ ایم پی بنیں گے، تو ایم پی کیسا ہونا چاہئے، اس کے لئے بڑی مہم چلائی تھی۔ میں جانتا ہوں کہ ان کے جو خواب تھے ان کو پورا کرنے کے لئے ان کو بہت بڑا موقع ملا ہے کہ ہم سبھی ممبران پارلیمنٹ کو جو بھی ٹریننگ آپ کےذریعے سے ملے گی اور جس دشرتھ مانجھی جی کا چرچاآج کبھی کبھی ہندوستان میں سنائی دیتا ہے، بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا، اُس دشرتھ مانجھی کی کہانی کو ڈھونڈ ڈھانڈ کر پہلی بار کسی نے شائع کیا تھا، تو ہری ونش بابو نے شائع کیا تھا، یعنی سماج کے بالکل نچلے طبقے کے لوگوں کے ساتھ جڑا ہوا عظیم انسان آج ہم لوگوں کی رہنمائی کرنے والے ہیں۔ میری طرف سے ان کو بہت بہت مبارکباد اور نیک خواہشات۔",ৰাজ্যসভাত উপ সভাপতি হিচাপে শ্ৰী হৰিবংশ নিৰ্বাচিত হোৱাৰ মুহূৰ্তত সংসদত প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে প্ৰদান কৰা বক্তব্যৰ অসমীয়া অনুবাদ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%D9%85%D9%86%DB%8C-%D9%BE%D9%88%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B1%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D9%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%A3%E0%A6%BF%E0%A6%AA%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%89%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A8%E0%A7%9F%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%B2%E0%A6%95-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%95%E0%A6%B2/,نئی دہلی، 16؍مارچ / وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج منی پور میں ساڑھے سات سو کروڑ روپے کے بقدر کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ انہوں نے قومی کھیل کود یونیورسٹی ، ایک ہزار آنگن واڑی مراکز اور متعدد دیگر اہم ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے لوانگ پوکپا ملٹی اسپورٹس کمپلیکس، رانی گیدِن لیو پارک اور دیگر اہم ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے لوانگ سنگ بام میں عوامی جلسے سے خطاب بھی کیا۔ پُرجوش مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے گزشتہ ایک برس کے دوران ریاستی حکومت کے ذریعے انجام دیئے گئے کاموں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ آج جن پروجیکٹوں کا آغازکیا گیا ہے، وہ نوجوانوں کی توقعات اور صلاحیتوں سے مربوط ہیں، خواتین کو بااختیار بنانے اور رابطہ کاری سے مملو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کے نوجوانوں کی ذہنی صلاحیت اور کھیل کود کی اہلیت کو مد نظر رکھتے ہوئے نیشنل اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے منی پور کے نوجوانوں سے کہا کہ وہ حال ہی میں شروع کی گئی کھیلو انڈیا پہل قدمی سے زیادہ سےزیادہ فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے کھیلو انڈیا گیمس میں منی پور کی ا چھی کارکردگی کی بھی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی اسپورٹس کمپلیکس تربیت اور مسابقت کیلئے مواقع فراہم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ منی پور نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ کس طریقے سے کھیل کود، خواتین کو با اختیار بنانے کا ایک وسیلہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے میرا بائی چانو اور سریتا دیوی سمیت ریاست کے معروف کھلاڑیوں کی ستائش کی۔ انہوں نے ریاستی حکومت کی جانب سے خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے اختیار کی گئی دیگر پہل قدمیوں کی بھی تعریف کی۔ اس پس منظر میں انہوں نے ایک ہزار آنگن واڑی مراکز کا بھی ذکر کیا، جن کا سنگ بنیاد آج رکھا گیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں شروع کئے گئے قومی تغذیہ مشن کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شمال مشرق کیلئے مرکزی حکومت کا تصوراتی خاکہ یہ ہے کہ یہاں ‘نقل و حمل کے ذریعے تبدیلی’ لائی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شمال مشرق بھارت کی نمو کا نیا ذریعہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شمال مشرق کی خصوصی ضروریات کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے تاکہ یہاں کی شرح نمو بقیہ ملک کی شرح نمو کے برابر ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ 4برسوں کے دوران 25 بار سے زائد شمال مشرق کے دورے پر آ چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس خطے میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کیلئے خاصی توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ انہوں نے اس خطے میں سڑک اور ریل رابطہ کاری کو بہتر بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے باقاعدہ گفت و شنید اور عوامی شکایات کے ازالے سمیت ریاستی حکومت کی باشندگان پر مرتکز پہل قدمیوں کی ستائش کی۔ وزیراعظم نےیاد دلایا کہ اپریل 1944 میں منی پور میں ہی نیتا جی سبھاش چندر بوس کی آئی این اے نے آزادی کا نعرہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج منی پور نے نیو انڈیا کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔,মণিপুৰত উন্নয়নমুলক প্ৰকল্পৰ শুভাৰম্ভ আৰু ৰাজহুৱা সভা ভাষণ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D9%88%D9%BE%D8%A7-%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%B6%D9%84%D8%B9-%D8%B3%DB%8C%DB%81%D9%88%D8%B1-%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A7%82%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A7%B1%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%87-%E0%A6%9B%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A7%8B%E0%A7%B0-%E0%A6%9C%E0%A6%BF/,نئیدہلی،3؍اکتوبر، مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 16؍مئی 2018 کو لئے گئے اس سے قبل کے فیصلے میں جزوی ترمیم کرتے ہوئےاسے اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت ذہنی صحت بازآبادکاری کے قومی ادارے (این آئی ایم ایچ آر)کا قیام ضلع سیہور (بھوپال-سیہور شاہراہ) پر عمل میں لانے کو اپنی منظوری دی گئی ہے۔ اس سے قبل یہ ادارہ بھوپال ، مدھیہ پردیش میں قائم ہونا تھا۔ فوائد: این آئی ایم ایچ آر ملک میں ذہنی صحت بازآبادکاری کے شعبے میں اپنی نوعیت کا اولین ادارہ ہوگا۔ یہ ادارہ انسانی وسائل کے سلسلے میں صلاحیت سازی کے معاملے میں عمدگی کے ایک ادارے کے طور پر کام کرے گا اور ذہنی صحت، بازآبادکاری کے شعبے میں تحقیقات انجام دے گا۔ ادارہ ذہنی طورپر بیمار افراد کی مؤثر بازآبادکاری کے سلسلے میں، ان کے جسم سے مطابقت رکھنے والے نمونے ؍پروٹوکول وغیرہ کی فراہمی کے سلسلے میں بھی اپنی سفارشات پیش کرے گا۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔ ۔ک ا,ভূপালৰ পৰিৱৰ্তে ছিহোৰ জিলাত মানসিক ৰোগী পুনৰ সংস্থাপনৰ ৰাষ্ট্ৰীয় প্ৰতিষ্ঠান স্থাপনত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D9%86%DB%8C%D9%84%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-15%D9%88%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%93%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D8%A7-%DA%86%D9%88%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A6%BE%E0%A6%A4-%E0%A6%85%E0%A6%A8%E0%A7%81%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%A0%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%A6%E0%A6%B6/,نئی دہلی، 14 نومبر 2017/ عزت مآب صدر دوتیرتے معززین جناب صدر ، آسیان کے قیام کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر مجھے پہلی مرتبہ منیلا آکر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔ ہم آسیان – ہندستان مذاکرات پارٹنرشپ کا 25واں سال بھی منارہے ہیں۔ اس اہم سال میں ، میں آسیان کی قیادت کے لئے فلپائن کی ستائش کرتا ہوں اور جناب صدر اس چوٹی کانفرنس کے شاندار انتظامات کے لئے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ویتنام کے وزیراعظم محترم کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آسیان-ہندستان شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لئے وویت نام نے ایک تعاون کار کے طور پر اپنا رول ادا کیا ہے۔ معزز حضرات! آسیان کے شاندار سفر کی عکاسی اس تقریب سے پوری طرح ہورہی ہے۔ اس تاریخی موقع پر مجھے اعتماد ہے کہ آسیان ایک ویژن ، ایک شناخت اور ایک آزاد برادری کے طور پر مل جل کر کام کرنے کا مزید عزم کرے گا ۔ ہندستان کی مشرق رخ پالیسی آسیان کے اطراف گھومتی ہے اور ہندستان بحرالکاہل علاقہ میں علاقائی سلامتی کے بنیادی ڈھانچے کی مرکزیت اس سے بالکل واضح ہوجاتی ہے۔ تیسرے آسیان ہندستان لائحہ عمل کے تحت تعاون کے ہمارے ہمہ جہت ایجنڈے نے اچھی پیش رفت کی ہے اور اس نے سیاسی سلامتی اور اقتصادی اور ثقافتی شراکت داری کے تین اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا ہے۔ محترم حضرات! ہندستان اور آسیان ملکوں کے درمیان ہزاروں سال پہلے جو آبی تعلقات قائم ہوئے تھے ا ن کی وجہ سے ہمارے مابین بحری راستے سے تجارت ممکن ہوسکی اور ہمیں ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے تندہی کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ ہندستان ، اصولوں پر مبنی علاقائی سلامتی ڈھانچے کے حصول میں آسیان کو اپنی سرگرم حمایت کا یقین دلاتا ہے جو علاقے کے مفادات اور اس کی پرامن ترقی کے لئے ضروری ہے۔ ہم نے دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف انفرادی طور پر لڑنے کے لئے سخت محنت کی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس اہم شعبے میں تعاون بڑھا کر اس چیلنج کا مشترکہ طور پر مقابلہ کریں۔ محترم حضرات! ہماری 25ویں سالانہ تقریبات کے لئے ‘‘ مشترکہ اقدار ، مشترکہ قسمت ’’کے عنوان سے جو تقریبات ہوئی ہیں ان میں بہت سی یادگاری سرگرمیاں رونما ہوئی ہیں۔ میں سب کے فائدہ کے لئے اس یادگاری سال کے نقطہ عروج پر پہنچنے کا منتظر ہوں اور 25 جنوری 2018 کو نئی دہلی میں ہندستان- آسیان خصوصی یادگاری چوٹی کانفرنس میں آپ کا استقبال کرنے کا خواہش مند ہوں۔ ہندستان کے ایک ارب 25 کروڑ لوگ ہمارے 69 ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات میں آسیان کے رہنماؤں کا مہمانان خصوصی کے طور پر خیر مقدم کرنے کے لئے بے چین ہیں۔ میں، ہماری مشترکہ قسمت کے حصو ل کے لئے آپ لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے عہد بند ہوں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ج ۔ ج۔,"মেনিলাত অনুষ্ঠিত পঞ্চদশ আছিয়ান-ভাৰত সন্মিলনত প্রধানমন্ত্রী শ্রীনৰেন্দ্র মোদীৰ উদ্বোধনী ভাষণ (১৪ নৱেম্বৰ, ২০১৭)" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%DA%A9%D9%B9%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%88%D9%BE%D9%B9%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%B9%D8%B1%DB%8C-%D8%AD%D8%B6%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%B2/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A6%95-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%89%E0%A6%AA-%E0%A6%B8%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A7%B0-%E0%A6%B8%E0%A7%88%E0%A6%A4%E0%A7%87/,نئی دہلی۔18اکتوبر؛ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے حکومت ہند کے مختلف محکموں اور وزارتوں میں مصروف کار ڈائرکٹروں اور ڈپٹی سکریٹری حضرات سے چار گروپوں میں ملاقات کی۔ اکتوبر 2017 کے دوران مختلف ایام میں یہ ملاقاتیں کی گئیں۔ اس سلسلے کی آخری ملاقات 17 اکتوبر 2017 کو ہوئی۔ ان مذاکرات کا ہر دور تقریباً دو گھنٹے جاری رہا۔ ان ملاقاتوں کے دوران حکمرانی، بدعنوانی، سرکاری کاروباری ادارے، گورنمنٹ ای- مارکیٹ پلیس، صحت، تعلیم، ہنرمندی کے فروغ، زراعت، ٹرانسپورٹیشن، قومی یکجہتی، آبی وسائل، سوچھ بھارت، ثقافت، مواصلات اور سیاحت جیسے موضوعات پر گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ان افسران سے زور دے کر کہا کہ 2022 تک نئے ہندوستان کی تعمیر کے لیے پوری لگن اور نیک نیتی کے ساتھ کام کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ فرسودہ اور بندھے ٹکے طریقے حکومت ہند کی کارکردگی میں زبردست دشواریاں پیدا کرتے ہیں۔ جناب نریندر مودی نے ان افسران سے زور دے کر کہا کہ ان فرسودہ طریقوں کو خارج کرنے کے لیے جدت طراز طریقوں سے کام کیا جائے۔ تاکہ سرکاری کام کاج میں تیز رفتاری پیدا ہوسکے۔ انھوں نے کہا کہ ڈائرکٹر اور ڈپٹی سکریٹریوں کی سطح پر مصروف کار افسران کو بہتر نتائج کے لیے اپنی اپنی ٹیمیں تشکیل دینی چاہئیں ۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیر اعظم کے دفتر کے سینئر افسران اور کابینی سکریٹریٹ کے سینئر افسران موجود تھے۔,সঞ্চালক আৰু উপ-সচিবৰ সৈতে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ বাৰ্তালাপ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92%D8%8C-%D8%B4%D9%85%D8%A7%D9%84-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%AE%D8%B7%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%8F%D8%B3%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%89%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%82%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%B2%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A7%83/,نئیدہلی08فروری۔وزیراعظم نریندر مودی نے شمال مشرقی خطے کی زبردست خوبصورتی کی تعریف کی ہے ۔ انہوں نے لوگوں سے پوچھا ، آپ کی شمال مشرقی خطے کی تصویریں یا اس علاقے کے زبردست قدرتی حسن کی کچھ جھلکیاں آپ کے پاس ہیں؟انہوں نے لوگوں سے گزارش کی کہ انسٹراگرام استعمال کرکے #MagnificentNortheastاپنی یادگار تصاویرشئیر کی جائیں ۔ میں ان میں سے کچھ پوسٹ کو اپنے پیج پر بھی شیئر کروں گا۔,উত্তৰ-পূৰ্বাঞ্চলৰ প্ৰাকৃতিক সৌন্দৰ্যক প্ৰশংসা প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%88%D9%85%DB%8C%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D9%82%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%B9%E0%A7%8B%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%85%E0%A6%AA%E0%A7%87%E0%A6%A5%E0%A7%80-%E0%A6%86%E0%A7%9F%E0%A7%8B/,نئی دہلی 28دسمبر:وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہومیوپیتھی سے متعلق قومی کمیشن بل 2018 کے مسودے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد ایک نئے ادارہ کے ساتھ موجودہ ریگولیٹر نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی (سی سی ایچ) کی جگہ لینا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس مسودہ بل میں تین حود مختار بورڈ کے ساتھ ایک قومی کمیشن قائم کرنے کی تجویز ہے جس کو ہومیوپیتھی ایجوکیشن بورڈ کے ذریعہ ہومیوپیتھی کی مکمل تعلیم فراہم کرنے کا اختیار ہوگا۔ علاوہ ازیں ہومیوپیتھی کے تعلیمی اداروں کے جائزے اور اجازت نامہ دینے کے لئے جائزے اور درجہ بندی سے متعلق بورڈ ہوگا۔ مزید برآں ہومیوپیتھی کے پریکشنروں کے اندراج اور اخلاقیات سے متعلق بورڈ ہوگا تاکہ قومی رجسٹر کی دیکھ ریکھ کی جاسکے اور ہومیوپیتھی سے متعلق قومی ادارہ کے تحت پریکٹس کرنے سے متعلق دیگر امور پر نظر رکھی جاسکے۔ اس مسودہ بل میں ایک مشترکہ داخلہ امتحان اور ایگزٹ امتحان کی بھی تجویز ہے۔ تمام گریجویٹس کو پریکٹس لائسنس حاصل کرنے کے لئے اس امتحان کو پاس کرنا ہوگا۔ مزید برآں اساتذہ کی اہلیت سے متعلق ایک امتحان کے انعقاد کی بھی تجویز ہے تاکہ اساتذہ کی تقرری اور ترقی سے قبل ان کے معیار کو جانچا اور پرکھا جاسکے۔ اس مسودہ بل کا مقصد ایلوپیتھی نظام ادویہ کے لئے نیشنل میڈیکل کمیشن قائم کرنے کی تجویز کی طرز پر ہومیوپیتھی کی طبی تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کرنا ہے۔ سینٹرل کونسل فار ہومیوپیتھی (سی سی ایچ) کو اس سے قبل ایک آرڈیننس کے ذریعہ بورڈ آف گورنرس اور بعد ازاں ایکٹ میں ترمیم کے ذریعہ ختم کردیاگیا تھا۔,"ৰাষ্ট্ৰীয় হোমিঅ’পেথী আয়োগ(এনচিএইচ) বিধেয়ক, ২০১৮ৰ খচৰাত কেবিনেটৰ অনুমোদন" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D8%B1%DA%A9%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86-%D9%88%D8%A7%D8%B3%D9%BE%DB%8C%DA%A9%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%A8-%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%82%E0%A6%B8%E0%A6%A6-%E0%A6%A4%E0%A6%A5%E0%A6%BE-%E0%A6%85%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%95/,نئیدہلی،13اگست۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سابق رکن پارلیمان اورلوک سبھا کے سابق اسپیکر جنا ب سو م ناتھ چٹرجی کی موت پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ جناب نریندر مودی نے اپنے پیغام تعزیت میں کہا کہ سابق رکن پارلیمان اور لوک سبھا کے سابق اسپیکر آنجہانی سوم ناتھ چٹرجی ہندوستانی سیاست کی انتہائی قدآور شخصیت تھے۔انہوں نے ہماری پارلیمانی جمہوریت کو مالا مال کیا ۔وہ ہمیشہ غریبوں اور کمزور طبقوں کی فلاح کے لئے آواز بلند کرتے تھے ۔مجھے ان کی موت سے شدید صدمہ پہنچا ہے ۔ میری تمام تر ہمدردیاں ان کے سوگوار کنبے اور حامیوں کے ساتھ ہیں۔,প্ৰাক্তন সাংসদ তথা অধ্যক্ষ শ্ৰী সোমনাথ চেটাৰ্জীৰ বিয়োগত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শোক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%DA%88%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B4%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%87%E0%A6%A3%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A7%8B%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%9B%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE-2/,نئی دہلی،9؍جولائی/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور انڈونیشیاء کے درمیان صحت کے شعبے میں اشتراک و تعاؤن سے متعلق مفاہمت نامےپر دستخط کئےجانے کو منظوری دی ہے۔ اس مفاہمت نامے میں اشتراک و تعاؤن کے درج ذیل شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے: تحقیق و ترقی ، فعال ادویاتی اجزاء(اے پی آئی) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی طبی آلات۔ فروغ انسانی وسائل۔ صحت خدمات: اور دیگر کوئی بھی شعبہ، جس پر آپسی اتفاق رائے ہو سکتا ہے۔ مفاہمت نامے کی تفصیلات پر مزید روشنی ڈالنے کے لئے، نیز اس مفاہمت نامے کے نفاذ کی نگرانی کرنے کےلئے ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جائے گی۔ ( م ن ۔ م ع ۔ ک ا,ভাৰত আৰু ইণ্ডোনেছিয়াৰ মাজত চিকিৎসা সহযোগিতাৰ ক্ষেত্ৰত স্বাক্ষৰিত বুজাবুজি চুক্তিলৈ কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86-2/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A1%E0%A7%B0-%E0%A6%85%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A7%82%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%B6%E0%A6%BE%E0%A6%95/,نئی دہلی،17؍جنوری،وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے آج گجرات کے سابر کانٹھا ضلع میں ودراڑ میں واقع سبزیوں کے لئے بہترین کارکردگی کے مرکز کا دورہ کیا۔ انہیں مرکز کی مختلف کامیابیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا۔ انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کچھ ضلع میں کوکاما میں واقع کھجور کے درختوں کے لئے کارکردگی کے بہترین مرکز کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے کچھ ضلع کے کسانوں کے ساتھ گفتگو کی۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ اسرائیل نے یہ راستہ دکھایا ہے کہ کس طرح زرعی سیکٹر کی بنیاد پر ایک ملک میں زبردست تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے سیکٹر میں ٹیکنالوجی کا استعمال بہت اہم ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کس طرح 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے کام کرر ہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی اور کھیتی کے اختراعی طریقوں پر توجہ مرکوز کرنا بہت اہم ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,"বাদ্ৰাডৰ অত্যাধূনিক শাক-পাচলি বিক্ৰী কেন্দ্ৰ পৰিদৰ্শন প্ৰধানমন্ত্ৰী মোদী, ইজৰাইলী প্ৰধানমন্ত্ৰী নেতান্যাহুৰ" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%B0%DB%8C%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D8%B7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%AE%E0%A6%A7%E0%A7%81%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%B9-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A7%B1%E0%A6%B8%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A7%81%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A5/,صحت مندطرز زندگی اختیار کرنے پر زور دیا نئی دہلی،14۔نومبر ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر ذیابیطس کے مرض سے بچاؤ کے لئے صحت مند طرز زندگی اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔وزیراعظم نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا :’’ آج عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر آئیے ہم سب صحت مندطرز زندی اختیار کرنے کاعہد کریں تاکہ ذیابیطس کے مرض پر قابو پایا جاسکے ۔ میں نے پچھلے ماہ من کی بات میں بھی نوجوانوں میں پھیلتے ذیابیطس کے مرض پر اظہار خیال کیا تھا۔ م ن ۔س ش۔ رم,বিশ্ব মধুমেহ দিৱসত সুস্থ জীৱনশৈলীৰ দিশত সংকল্পৱদ্ধ হ’বলৈ দেশবাসীলৈ আহ্বান প্রধানমন্ত্রীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-2018-%D8%B3%D9%85%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%D9%88%D9%84%D9%85%D9%BE%DA%A9%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%88%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%AE%E0%A7%B0-%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%80%E0%A6%A8-%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A7%B1-%E0%A6%85/,نئی دہلی،21/ اکتوبر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ارجنٹینا میں منعقدہ 2018 سمر یوتھ اولمپکس میں میڈل حاصل کرنے والوں سے ملاقات کی اور انھیں مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ وہ اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کریں اور آئندہ اولمپکس میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کریں۔ وزیر اعظم نے ایتھلیٹس کو یقین دلایا کہ حکومت انھیں خاطر خواہ مدد اور سہولتیں فراہم کرائیں گی۔ جناب مودی نے کہا کہ نوجوان ایتھلیٹس کو اپنے اسکولوں اور گاؤوں میں کھیلوں میں شرکت کے لیے تحریک دینی چاہیے۔ وزیر اعظم نے عالمی سطح پر کھیلوں میں ہندوستان کا درجہ اوپر اٹھانے میں خدمات کے لیے میڈل یافتگان کے کوچیز کی تعریف کی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ( م ن ۔ ا گ ۔ را ۔ 21 – 10 – 2018),২০১৮ৰ গ্ৰীষ্মকালীন যুৱ অলিম্পিকৰ পদক বিজয়ীসকলৰ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ সম্বৰ্ধনা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%86%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%93%DB%8C%D9%88%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%88%D8%B1%D9%86%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A7%80-%E0%A6%86%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%97%E0%A7%B0-%E0%A6%97%E0%A7%B1%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A3%E0%A6%BF%E0%A6%82-%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%89%E0%A6%A8%E0%A7%8D/,نئی دلّی ،17 جون / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے چوتھے اجلاس سے خطاب کیا۔ وزراء اعلیٰ اور دیگر مندوبین کا استقبال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گورننگ کونسل ایک ایسا پلیفٹ فارم ہے جو ‘‘تاریخی تبدیلی’’ لاسکتا ہے۔ انھوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے وزراء اعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ ملک کے موجودہ سیلاب سے متاثرہ حصوں کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے مرکزی حکومت انھیں ہر طرح کی مدد گرائے گی۔ انھوں نے کہا کہ گورننگ کونسل نے کوآپریٹیو، مسابقتی، وفاقیت کے جذبے کے ساتھ ‘‘ٹیم انڈیا’’ کے طور پر حکمرانی کے پیچیدہ مسائل کو حل کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کا آسانی کے ساتھ نفاذ اس کی ایک اہم مثال ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ریاستوں کے وزراء اعلیٰ نے سوچھ بھارت مشن ڈیجیٹل ٹرانزیکشن اور ہنرمندی کی ترقی جیسے معاملات میں ضمنی گروپوں اور کمیٹیوں کے ذریعے پالیسی تیار کرنے کے معاملے میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ ان ضمنی گروپوں کی سفارشات سے مرکزی حکومت کی کئی وزارتوں نے استفادہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سال 2017-18 کی چوتھی سہ ماہی میں ہندوستانی معیشت میں 7.7فیصد کی ایک اچھی شرح کی ترقی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اب اس شرح ترقی کو دو عددی بنانے کا چیلنج ہے جس کے لیے اور زیادہ اہم اقدامات کرنے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ 2011 تک نیو انڈیا کا وژن اب ہمارے ملک کے عوام کا ایک عزم بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آج کے ایجنڈے میں مسائل کو لیا گیا ہے جن میں کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنا، خواہش مند اضلاع کی ترقی، آیوشمان بھارت، مشن اندردھنش، نیوٹریشن مشن اور مہاتما گاندھی کے 150ویں یوم پیدائش کی تقریبات شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت کے تحت 1.5 لاکھ صحت اور فلاحی مراکز تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہر سال تقریباً 10 کروڑ خاندانوں کو پانچ لاکھ روپئے مالیت کا صحت بیمہ فراہم کرایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سمگر، شکشا ابھیان کے تحت تعلیم کے لیے ایک جامع نظریہ اختیار کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مدرا یوجنا، جن دھن یوجنا اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسی اسکیمیں اور زیادہ مالیاتی شمولیت میں معاون ہیں۔ انھوں نے ترجیحی بنیاد پر معاشی عدم تعاون کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج یہاں پر موجود حاضرین ہندوستان کے عوام کی امیدوں اور خواہشات کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہاں پر جمع ہونے والے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان امیدوں اور خواہشات کو پورا کرنے کے لیے ہر طرح کی کوشش کریں۔ اس سے قبل، وزراء اعلیٰ اور دیگر مندوبین کا نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب راجیو کمار نے میٹنگ میں استقبال کیا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔,নিটী আয়োগৰ গৱৰ্ণিং কাউন্সিলৰ চতুৰ্থ বৈঠকত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ উদ্বোধনী ভাষণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%A8%D8%A7%DA%91%D9%85%DB%8C%DA%91%D8%8C-%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D8%B3%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D8%B3%D8%AA%DA%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%B9%E0%A6%AC%E0%A6%B2%E0%A6%97/,نئی دہلی۔15؍جنوری۔وزیراعظم ،جناب نریندر مودی، 16 جنوری 2018 کو راجستھان کے ضلع باڑمیڑ میں، موضع پچپدرہ میں واقع راجستھان ریفائنری کے کام کاج کے آغاز سے متعلق تقریب میں شرکت کریں گے۔ موصوف یہاں ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔ راجستھان میں تیل اور گیس کے خاطر خواہ ذخائر موجود ہیں۔ راجستھان ریفائنری ریاست کی پہلی ریفائنری ہوگی ۔ اس کے تحت 9 ایم ایم ٹی پی اے ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اس ریفائنری سے ہونےو الی مصنوعات پیداوار جدید ترین بی ایس –VI اخراج اصولو ں کے مطابق ہوں گی۔ پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 43000 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔ یہ پروجیکٹ ایچ پی سی ایل اور حکومت راجستھان کی ایک مشترکہ صنعت ہے۔ راجستھان کے گورنر اور وزیراعلیٰ ، نیز متعدد مرکزی وزراء کی اس تقریب میں شرکت متوقع ہے۔,ৰাজস্থানৰ বাৰ্মাৰত হ’বলগীয়া ৰাজস্থান শোধনাগাৰৰ উদ্বোধনী অনুষ্ঠানত উপস্থিত থাকিব প্ৰধানমন্ত্ৰী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%84%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%9F%E0%A7%87%E0%A6%9B%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0/,نئی دہلی،14/مئی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ٹن ڈاکٹر مآثر محمد سے ٹیلی فون پر بات کی اور انھیں ملیشیا کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملیشیا کے دوست عوام کی ترقی اور خوش حالی کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ قریبی اور باہمی طور پر مفید ہندوستان – ملیشیا تعلقات یکساں اقدار، مفادات اور لوگوں سے لوگوں کے درمیان اچھے تعلقات کی مضبوط بنیاد پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ہندوستان اور ملیشیا کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی خاطر وزیراعظم مآثر محمد کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ ج۔ م ر(,মালয়েছিয়াৰ প্ৰধানমন্ত্ৰী টুন ড০ মহাথিৰ মহম্মদক অভিনন্দন প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D9%84-%D8%AF%D8%A7%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%AD%D9%88%DB%8C%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%AD%E0%A7%8D/,نئی دہلی،18 ؍جنوری،وزیراعظم جناب نریندر مودی کل 19 جنوری 2019 کو دادر اور نگر حویلی کے دارالحکومت سلواسا کا دورہ کریں گے۔ دورے کے دوران وہ دادر اور نگر حویلی کے سائلی میں میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیراعظم مودی دمن اور دیو ، اور دادر اور نگر حویلی میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کے افتتاح کے لئے ایک تختی کی نقاب کشائی کریں گے۔ وہ دادر اور نگر حویلی میں ایم-آروگیہ ایپ کا آغاز کریں گے اور ڈیجیٹل طریقے سے گھر گھر ٹھوس کچرے کو یکجا کرنے ، اس کو الگ الگ کرنے اور پروسیسنگ کرنے کا بھی آغاز کریں گے۔ وزیراعظم مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لئے آئی ٹی پالیسی بھی جاری کریں گے۔ وہ فیض کنندگان کو پردھان منتری جنگ آروگیہ یوجنا کے سرٹیفکٹ اور جنگلاتی حقوق کے سرٹیفکٹ بھی تقسیم کریں گے۔ سلواسا ک�� سائلی میں میڈیکل کالج کے قیام سے دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو اور آسا پاس کے علاقوں میں حفظان صحت کی سہولیات میں بہتری آئے گی ۔ اس سے طلباء خاص طور پر مرکز کے زیر انتظام دونوں علاقوں کے قبائلی اور دیہی علاقوں کے طلباء کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اس سے ڈاکٹروں کی دستیابی میں اضافہ ہوگا اور طلباء کے لئے طبی تعلیم کے مواقع بڑھیں گے۔ میڈیکل کالج اور میڈیکل اور پیرا میڈیکل کالج کے لئے ہاسٹل اور رہائشی عمارتوں کی تعمیر کے لئے 210 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰ (م ن-وا- ق ر),প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে কাইলৈ ভ্ৰমণ কৰিব দাদৰ আৰু নগৰ হাফেলী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D9%86%DA%88%D8%AA-%D9%85%D8%AF%D9%86-%D9%85%D9%88%DB%81%D9%86-%D9%85%D8%A7%D9%84%D9%88%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%8F%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A6%A3%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%AE%E0%A6%A6%E0%A6%A8-%E0%A6%AE%E0%A7%8B%E0%A6%B9%E0%A6%A8-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A7%B0-%E0%A6%9C/,نئی دہلی۔26دسمبر؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پنڈت مدن موہن مالویہ کو اُن کو یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ میں پنڈت مدن موہن مالویہ کو اُن کے یوم پیدائش پر یاد کررہا ہوں۔ بھارت کی تاریخ پر اُن کا گہرا اور ناقابل فراموش اثر ہے۔ مزید تعلیم کے لیے اُن کی کوششیں اور اُن کے وطن پرستی کےجذبہ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔’’,পণ্ডিত মদন মোহন মালব্যৰ জয়ন্তীত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শ্ৰদ্ধাঞ্জলি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D9%84%DB%8C%D9%85-%D8%8C-%D9%85%D8%B1%DB%8C%D8%B6%D9%88%DA%BA-%D8%8D%DA%A9%D9%84%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BF%E0%A7%8E%E0%A6%B8%E0%A6%BE-%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BE-%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BF%E0%A7%8E%E0%A6%B8%E0%A6%BE-%E0%A6%B8/,نئی دہلی،27 جون 2018؍مرکزی کابینہ نے جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی تعلیم ، مریضوں ؍کلینک کے اندر مریض کی دیکھ بھال اور عوامی صحت پروگرام پر عمل درآمد کی منظور ی دی ہے، جس میں مرکزی حکومت اور مرکزی حکومت کے اداروں سے تعلق رکھنے والے زیادہ تجربے کار ڈاکٹروں کو پڑھانے؍ کلینک کے اندر مریضوں کی دیکھ بھال اور عوامی صحت پروگرام پر عمل درآمد کی سرگرمیوں کی طرف منتقل کرنا شامل ہے۔ اس منظوری کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مرکزی صحت خدمات (سی ایچ ایس)اور دیگر وزارتوں ؍محکموں؍مرکزی حکومت کے اداروں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر 62 سال کی عمر ہوجانے کے بعد خاص طورپر ان شعبوں میں کام کریں، جن کے لئے ان کے پاس کلینکل مہارت موجود ہو۔ یہ کام مرکزی کابینہ کے اس فیصلے میں ترمیم کرکے کیا جائے گا، جو 15 جون 2016 ء کو اس کی میٹنگ میں کیا گیا تھا۔ اس سے اس فیصلے پر مؤثر عمل درآمد کے سلسلے میں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ان کو دور کیا جاسکے گا۔ بڑا اثر: اس سے مرکزی حکومت کے مزید ڈاکٹروں کی صلاحیت سازی اور قیادت کے فروغ میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ میڈیکل تعلیم ، کلینک کے اندر دیکھ بھال؍مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات اور قومی صحت پروگراموں پر عمل درآمد کے لئے زیادہ تجربہ کار ڈاکٹر بھی فراہم ہوں گے۔ فیضیاب ہونے والے: اس فیصلے سے مریضوں ؍کلینک کے اندر دیکھ بھال، میڈیکل پڑھائی کی سرگرمیوں اور قومی صحت پروگراموں پر عمل درآمد وغیرہ کے معاملے میں زیادہ تجربہ کار ڈاکٹر دستیاب ہوں گے، جس سے مجموعی طورپر معاشرے کو فائدہ پہنچے گا۔ اس تجویز کے فائدے پورے ملک میں دیکھنے کو ملیں گے۔ پس منظر: ڈاکٹروں کے قلت اور مرکزی صحت خدمات میں ڈاکٹروں کے کم تعداد میں شامل ہونے کے مسئلے نمٹنے کے لئے مرکزی کابینہ نے 15 جون 2016ء کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں سینٹرل ہیلتھ سروس کے ڈاکٹروں کے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرکے اسے 65 سال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ نتیجے کے طورپر 27 ستمبر2017ء کو اپنی میٹنگ میں مرکزی کابینہ نےمختلف دیگر وزارتوں ؍محکموں، جن میں انڈین ریلویز ، آیوش، مرکزی یونیورسٹیاں اور اینٹیز وغیرہ بھی شامل ہیں۔ کام کرنے والے ڈاکٹروں کے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھا کر 65 سال کردی تھی۔ اب اس بات کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ 62 سال سے زیادہ عمر کے ڈاکٹروں کی خدمات اہم میڈیکل پیشے مثلاً کلینک ، مریضوں کی دیکھ بھال اور میڈیکل کالجوں میں پڑھائی کے لئے نیز صحت سے متعلق پروگراموں اور عوامی صحت پروگراموں اور ان سے متعلق کارروائیوں کے لئے استعمال کی جائیں۔,"চিকিৎসা-শিক্ষা, চিকিৎসা সেৱা আৰু জনস্বাস্থ্যৰ কার্যসূচীসমূহৰ ৰূপায়ণ প্রক্রিয়াক অধিক জোৰদাৰ কৰিবলৈ কেন্দ্রীয় চৰকাৰ তথা ইয়াৰ অধিনস্ত সংস্থাৰ বিশেষজ্ঞ চিকিৎসকসকলক মাত্ৰাধিক হাৰত বদলিকৰণৰ প্রস্তাৱত কেবিনেটৰ অনুমোদন" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B4%DA%A9%D8%B4%D9%86-%D8%A8%DA%BE%D9%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%88%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%A3-%E0%A6%AD%E0%A7%B1%E0%A6%A8-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A5/,نئی دہلی’5مارچ : وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے آج گجرات کے ادلج علاقے میں ان پورنا دھام ٹرسٹ میں شکشن بھون اورودیارتھی بھون کاسنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پراجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بھارتی سماج روایتوں سے مالامال ہے ، جس کی وجہ سے وہ ایک پورے عہد کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں کامیاب رہاہے ۔ انھو ں نے تعلیم اورآب پاشی کو بہتربنانے کے لئے سماج کے مختلف طبقوں کے یکجاہونے کا ذکرکیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس طرح کی سماجی کوششوں سے عوام کو بہت بڑے پیمانے پرفائدہ ہواہے ۔ سردارولبھ بھائی پٹیل کویادکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ معاون شعبے کے تئیں سردارپٹیل کی کوششوں کو کبھی فراموش نہیں کیاجاناچاہیئے ۔ وزیراعظم نے گجرات کے عوام پرزوردیاکہ خوراک کی ڈبہ بندی پرکام کرے ۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ اس طرح کی لاگت کو جوڑے جانے سے کسانوں اورصنعتوں دونوں کوفائدہ پہنچے گا۔ ماں انپورنا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انپورنا دھام ٹرسٹ کو صنفی مساوات اور ہرایک کے لئے خوشحالی کو یقینی بنانے کے لئے سماج کو استحکام دینا چاہیئے ۔,শিক্ষণ ভৱন আৰু বিদ্যার্থী ভৱনৰ আধাৰশিলা মুকলি কৰিলে প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D9%B9%DB%8C%DA%86%D9%88-%D8%A7%D9%93%D9%81-%DB%8C%D9%88%D9%86%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%82%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%80%E0%A7%B0-%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A6%A4-%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%9A%E0%A7%81-%E0%A6%85%E0%A7%B1/,نئی دہلی،31 اکتوبر/وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج دنیا کے سب سے طویل مجسمہ‘ اسٹیچو آف یونٹی’ کو قوم کے نام وقف کیا۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے 182 میٹر طویل اس مجسمے کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر گجرات میں ضلع نرمدا کے کیواڑیہ میں قوم کے نام وقف کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں وزیراعظم اور دیگر معززین نے اسٹیچو آف یونٹی، کو ملک اور قوم کے نامو قف کرنے کے لئے ایک کلش میں مٹی اور نرمدا ندی کا پانی ڈالا۔ وزیراعظم نے مجسمے کے ابھیشیک کے آعاز کی غرض سے ایک لیور دبایا۔ وزیراعظم نے وال آف یونٹی کاافتتاح کیا۔ وزیراعظم نے اسٹیچو آف یونٹی کے قدموں پر ا یک خصوصی پوجا کی۔ انہوں نے میوزیم نمائش اور ناظرین گیلری کا بھی دورہ کیا۔153 میٹر اونچائی پر واقع اس گیلری میں بیک وقت 200 سیاحوں کے آنے کی گنجائش ہے۔ یہاں سے سردار سرورڈیم، پانی کے ذخائر، ستیورہ اور وندھیا پہاڑیوں کا دلکش نظارہ کیاجاسکتا ہے۔ افتتاحی تقریب کے دوران ہندوستانی فضائیہ کے ایئر کرافٹ نے فلائی پاسٹ کیا اور ثقافتی دستوں نے پرفارمنس پیش کئے۔ اس موقع پر عوام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پورا ملک آج راشٹریہ ایکتا دوس منارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن ہندوستان کی تاریخ میں ایک خصوصی لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیچو آف یونٹی،جسے ہندوستان نے آج اپنے آپ کو دیا ہے، مستقبل کے لئے ایک عظیم تحریک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ مستقبل میں آنے والی نسلوں کو سردار پٹیل کی ہمت، بہادری اور صلاحیت کی یاد دلائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کے ذریعہ ہندوستان کو متحد کرنے کا نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان ایک بڑی معاشی اور اسٹریئجک طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعظم نے سردار پٹیل کے ایڈمنسٹریٹیو سروسز مثلاً اسٹیل فریم کے وژن کو یاد کیا۔ وزیراعظم نے اسٹیچو آف یونٹی کو کسانوں کی خود توقیری کے لئے ایک علامت قرار دیا، جنہوں نے اس مجسمے کے لئے اپنی زمین سے مٹی اور لوہے دیئے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوانوں کی امنگوں اور آرزؤوں کو صرف ایک ہی منتر ‘‘ ایک بھارت، سریشٹھ بھارت’’ کے ذریعہ پورا کیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے اس مجسمے کی تعمیر سے منسلک ہر ایک شخص کو مبارکباد دی۔ انہو ں نے کہا کہ اس مجسمے سے خطے کے لئے بڑے پیمانے پر سیاحت کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں مجاہدین آزادی اور عظیم رہنماؤں کے تعاون کو یاد کرنے کے لئے متعدد میموریل بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے ا سٹیچو آف یونٹی کے علاوہ دہلی میں سردار پٹیل کو وقف میوزیم، گاندھی نگر میں مہاتما مندر اور ڈانڈی کوٹیر، بابا صاحب بھیم راؤ کو وقف پنچ تیرتھ، ہریانہ میں سری چھوٹو رام کے مجسمہ ، کچھ میں شیام جی کرشن ورما اور ویر نائک گوبند گورو کے میموریل کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں سبھاش چند بوس کو وقف میوزیم ، ممبئی میں شیوا جی اسٹیچو اور ملک بھر میں قبائلی میوزیم کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے سردار پٹیل کے ایک مضبوط ،مستحکم اور جامع ہندوستان کے بارے میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس خواب کو حقیقت بنانے کے لئے کام کررہی ہے۔انہوں نے سبھی کے لئے ایک گھر،سبھی کے لئے بجلی،سڑک رابطے اور ڈیجٹیل کنکٹیویٹی فراہم کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کیا۔ ا نہوں نے پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی، ای ۔نیم اور ‘‘ ایک ملک،ایک گریٹ’’ جیسے اقدامات نے ملک کو متعدد طریقے سے متحد کرنے میں تعاون دیا ہے۔ وزیراعظم نے ملک کی وحدت اور سالمیت کو برقرار رکھنے اور تقسیم کرنے والی ��اقتوں کو شکست دینے کے لئے اجتماعی ذمہ داری سے متعلق بات کی۔,দেশবাসীৰ নামত ‘ষ্টেচু অৱ ইউনিটী’ উচৰ্গা কৰিলে প্ৰধানমন্ত্রীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%84%DB%8C%D9%86%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%AF%DA%BE%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D9%82%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A7%B0%E0%A7%81%E0%A6%A3%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%A7%E0%A6%BF%E0%A7%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%97%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0/,نئی دہلی،07 اگست / وزیراعظم نریندر مودی نے ڈی ایم کے لیڈر کلینار کرونا ندھی کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کرونا ندھی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان کے ایک سب سے سینئر لیڈر تھے۔ ہم نے ایک عوامی رہنما ، عظیم مفکر ، منجھے ہوئے مصنف اور ایک قدآور شخصیت کو کھو دیا ہے۔جنہوں نے اپنی زندگی غریب اور محروم لوگوں کے لئے وقف کر دی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرونا ندھی علاقائی امنگوں کے ساتھ ساتھ قومی ترقی کے لئے ہمیشہ کھڑے رہے۔ وہ تمل لوگوں کی بھلائی کے تئیں عہد بستہ رہے اور انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تمل ناڈو کی آواز کو موثر طور پر سنا جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے بہت سے موقوں پر کرونا ندھی جی سے بات کرنے کا موقع ملا ۔ انہوں نے ہمیشہ سماجی فلاح بہبود پر زور دیا اور وہ جمہوری نظریات پرپوری طرح قائم رہے ۔ ان کی ایمرجنسی کے تئیں زبردست مخالفت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ میری اس دکھ اور افسوس کی گھڑی میں کرونا ندھی کے گھر والوں اور بے شمار حامیوں کے ساتھ پوری ہمدردی ہے۔ ہندوستان اور خاص کر تمل ناڈو انہیں ہمیشہ یاد رکھے گا۔ اور ان کی کمی محسوس کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کی روح کو تسکین ملے ۔,কে.কৰুণানিধিৰ বিয়োগত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শোকপ্ৰকাশ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AC%D9%85%D9%88%D8%B1%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D9%88%D8%B1%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%8B%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE-%E0%A6%AD%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AE%E0%A6%A3%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%B9%E0%A7%81%E0%A7%B0/,نئی دلّی ، 21 فروری ؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جمہوریہ کوریہ کے لئے روانہ ہونے سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ میں صدر مون جے ۔ ان کی دعوت پر جمہوریہ کوریا جا رہا ہوں ۔ جمہوریہ کوریا کے لئے یہ میرا دوسرا دورہ ہو گا اور صدر مون کے ساتھ میری دوسری چوٹی ملاقات ہو گی ۔ ہم نے گزشتہ سال جولائی میں صدر مون جے ۔ ان اور خاتون اول محترمہ کم جونگ سوک کا بھارت میں خیر مقدم کیا تھا ۔ جمہوریہ کوریا کے لئے میرا یہ دورہ ہمارے دونوں ملکوں کے تعلقات کی اہمیت کا مظہر ہے ۔ ایک قابل قدر دوست ، ایک خصوصی اسٹریٹجک ساجھے دار قوم کے طور پر ہم جمہوریہ کوریا کا احترام کرتے ہیں ۔ دیگر جمہوریتوں کی مانند بھارت اور جمہوریہ کوریا علاقائی اور عالمی امن کے لئے مشترک اقدار اور مشترک نظریہ کے حامل ہیں ۔ ہماری مارکیٹ اقتصادیات ، ہماری ضروریات اور قوت یکساں ہے ۔ جمہوریہ کوریا ہمارے میک ان انڈیا پہل قدمی کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ انڈیا اور کلین انڈیا جیسی پہل قدمیوں میں بھی ہمارا اہم ساجھے دار ہے ۔ سائنس اور تکنالوجی کے شعبوں میں بنیادی سائنس سے ایڈوانس سائنس کی سطح تک مشترکہ تحقیق میں ہمارا اشتراک کافی حوصلہ افزا ہے ۔ ہمارے عوام سے عوام کے درمیان تعلقات اور تبادلے ، د��رینہ طور پر ، ہماری دوستی کو بنیاد فراہم کرتے ہیں ۔ گزشتہ نومبر میں ایودھیا میں منعقدہ ’ دیپ اتسو ‘ میلے میں اپنے خصوصی نمائندے کے طور پر خاتون اول کو بھیجنے کے صدر مون کے فیصلے نے ہمارے دل کو چھو لیا تھا ۔ ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان روز افزوں تعلقات کی گہرائی اور تنوع ہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی اور جمہوریہ کوریا کی نئی شمالی پالیسی کی ہم آہنگی کی مرہون منت ہے ۔ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کر کے ہم مستقبل پر مبنی اپنے عوام ، خوش حالی اور امن کے لئے تعلقات کی پیش رفت کے لئے تہہیہ کئے ہوئے ہیں ۔ اپنے دورے کے دوران صدر مون کے ساتھ تبادلہ خیالات کے علاوہ میں تجارتی رہنماؤں ، ہندوستانی برادری کے افراد کے ساتھ ساتھ تمام شعبہ ہائے حیات کے نام ور افراد سے ملاقات کروں گا ۔ مجھے یقین ہے کہ اس دورے سے ہمیں اپنی اس اہم ساجھے داری کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی ۔ ‘‘,কোৰিয়া ভ্ৰমণৰ প্ৰাকমুহুৰ্তত প্রধানমন্ত্রীৰ বিবৃতি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D9%84%D8%AF%DB%8C%D9%BE-%D9%86%D8%A6%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%AD%D9%84%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%B2%DB%8C%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%81%E0%A6%B2%E0%A6%A6%E0%A7%80%E0%A6%AA-%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%97%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0/,نئی دلّی ، 23 اگست؍ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نامور صحافی اور راجیہ سبھا کے ممبر جناب کلدیپ نئیر کی رحلت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ’’ کلدیپ نئیرہمارے دو رکے ایک جید دانش ور تھے ۔ اپنے نظریات کے اظہارمیں نڈر اور بے باک، ان کا م متعدد دہائیوں پر محیط ہے ۔ ایمرجنسی کے خلاف ان کا مضبوط موقف ، عوامی خدمات اور ایک بہتر بھارت کے لئے ان کے عہد بستگی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی ۔ ان کی رحلت سے مجھے صدمہ پہنچا ہے ۔ میں جانب سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں ۔ ‘‘ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔,কুলদীপ নায়াৰৰ বিয়োগত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শোক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%D9%86%D9%B9%D8%B1-%D9%86%DB%8C%D8%B4%D9%86%D9%84-%D8%A7%D8%B3%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A4%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%95%E0%A7%80%E0%A6%A4-%E0%A6%85%E0%A6%A8%E0%A7%81%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%A0%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%8F%E0%A6%AB-%E0%A6%86%E0%A6%87-%E0%A6%8F%E0%A6%9A/,پہلا عالمی تمغہ جیتنے والی آنچل ٹھاکرکو مبارکباد دی نئی دہلی،10۔جنوری ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ترکی میں اہتمام کئے جانے والے ایف آی ایس انٹر نیشنل اسکیئنگ کمپٹیشن میں ہندوستان کے لئے پہلا بین الاقوامی میڈل جیتنے والی آنچل ٹھاکر کو مبارکباددی ہے ۔ وزیر اعظم نے اپنی مبارکباد کے پیغام میں کہا :’’ آنچل ٹھاکر ! اسکیئنگ کے مقابلوں میں پہلا بین الاقوامی میڈل جیتنے کے لئے مبارکباد قبول کریں ۔ترکی میں منعقد کئے جانے والے ایف آئی ایس انٹر نیشنل اسکیئنگ کمپٹیشن میں بین الاقوامی تمغہ جیتنے کی تاریخی کامیابی سے پورا ملک مسرت کے سرور میں ڈوب گیا ہے ۔ میں آپ کو آپ کے بہتر مستقبل کے لئے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔,তুৰ্কীত অনুষ্ঠিত এফ আই এচ আন্তঃৰাষ্ট্ৰীয় স্কায়িং প্ৰতিযোগিতাত ভাৰতৰ হৈ প্ৰথম পদক বিজয়ী আঁচল ঠাকুৰলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ অভিনন্দন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%93%D8%A8-%D9%88%DB%81%D9%88%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%B2%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A7%81-%E0%A6%AA%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A7%B1%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%A8%E0%A6%95-%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D/,"نئی دہلی،28دسمبر 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ فریم ورک کنوینشن(یو این ایف سی سی سی)کے لئے ہندوستان کے دوسرے دوسالہ تازہ ترین جانکاری رپورٹ(بی یوآر)جمع کرنے کو اپنی منظوری دی ہے تاکہ کنوینشن کے قراردادوں کو تسلیم کرنے سے متعلق رپورٹنگ کی تعمیل ہوسکے۔ اہم خصوصیات: دو سال میں ایک مرتہ جمع کی جانے والی تازہ ترین جانکاری رپورٹ(بی یو آر) کا مقصد یو این ایف سی سی سی کے لئے ہندوستان کے پہلے بی یو آر کے بعد تازہ ترین جانکاری فراہم کرناہے۔ بی یو آرپانچ اہم اجزاء-قومی حالات، نیشنل گرین ہاؤس گیس انوینٹری: روک تھام سے متعلق کارروائی، فائنانس، ٹیکنالوجی، صلاحیت سازی ضروتوں، موصولہ امداد اور مقامی نگرانی، رپورٹنگ ور تصدیق (ایم آروی) بندوبست پر مشتمل ہے۔ قومی سطح پر کئے گئے متعدد مطالعات کی بنیاد پر بی یو آرکو تیار کیاگیا ہے۔ بی یو آر، ایڈیشنل سیکریٹری(آب وہوا کی تبدیلی) کی صدارت میں تشکیل کردہ ماہرین کی تکنیکی مشاورتی کمیٹی کے تفصیلی غوروخوض اور ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے سیکریٹری کی صدارت میں تشکیل کردہ قومی اسٹیرنگ کمیٹی کے تفصیلی جائزے کے ذریعے کثیر سطحی جائزہ عمل سے گزرا ہے۔ قومی اسٹیرنگ کمیٹی، نیتی آیوگ، زرعی تحقیق، تعلیم، زرعی اشتراک و تعاون اور کسانوں کی فلاح وبہبود، اقتصادی امور، خارجہ اور نئی اور قابل تجدید توانائی، سائنس وٹیکنالوجی، کوئلہ، بجلی، ریلوے بورڈ، سڑک نقل و حمل، شاہراہوں، جہاز رانی، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا کے احیاء، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود، ارضیاتی سائنسز کی وزارت، دیہی ترقیات، مکانات اور شہری امور، صنعتی پالیسی و فروغ، وزرات برائے تجارت وصنعت، اسٹیل، شہری ہوابازی، اعدادو شمار اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارتوں اور محکمہ برائے ہندوستانی موسمیات پر مشتمل ایک بین وزارتی ادارہ ہے۔ 2014 میں ہندوستان میں تمام سرگرمیوں(ایل یو ایل یو سی ایف کو چھوڑ کر) سے کل 26,07,488گیگا گرام (جی جی) سی سی-2 مساوی (تقریباً2.607بلین ٹن سی سی-2کے مساوی)شامل کرکے مجموعی قومی جی ایچ جی اخراج23,06,295جی جی کے مساوی(تقریباً2.306 بلین ٹن سی او-2کے مساوی) ہے۔ کل اخراج میں سے توانائی سیکٹر کا اخراج 73فیصد، آئی پی پی یو کا 8فیصد، زراعت کا 16 فیصد، فضلات کے سیکٹر کا 3فیصد ہے۔ 2014 کے ہندوستان کے قومی جی ایچ جی کا خلاصہ درج ذیل گوشوارے میں دیاگیا ہے۔ زمرہ سی او 2مساوی(جی جی) توانائی 19,09,765.74 صنعتی پروسیس اور پروڈکٹ کا استعمال 2,02,277.69 زراعت 4,17,217.54 فضلہ 78,227.15",জলবায়ু পৰিৱৰ্তনক লৈ ৰাষ্ট্ৰসংঘৰ পৰিকাঠামো সন্মিলন(ইউএনএফচিচিচি)ত ভাৰতীয় দ্বিতীয় দ্বি-বাৰ্ষিক প্ৰতিবেদন দাখিলৰ বাবে কেবিনেটনৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%86%DB%8C%D8%B4%D9%86%D9%84-%DA%88%DB%8C%D8%AC%DB%8C%D9%B9%D9%84-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%DA%A9%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%B2-%E0%A6%AF%E0%A7%8B%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%AF%E0%A7%8B/,اس کا مقصد ہندوستان کو جوڑنا،آگے بڑھانا اور تحفظ فراہم کرنا ہے ملک کے ہر ایک شہری کو 15 ایم بی پی ایس ہمہ گیربراڈ بینڈ کنکٹویٹی تمام گرام پنچایتوں کو ایک جی بی پی ایس کنکٹویٹی مہیا کرائی جائے گی کنکٹویٹی سے محروم تمام علاقوں میں کنکٹویٹی کو یقینی بنایا جائے گا ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر میں 100 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کرنا نئی دہلی۔26ستمبر۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے نیشنل ڈیجیٹل کمیونیکیشن پالیسی۔ 2018(این ڈی سی پی۔ 2018) اور موجودہ ٹیلی کام کمیشن کو‘‘ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن’’ کی حیثیت سے ازسرنو تشکیل دینے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اثرات این ڈی سی پی ۔2018 کا وژن اطلاعات اور مواصلات کے تعلق سے ملک کے عام شہریوں اور صنعتوں کی ضرورتوں کو پورا کرکے ہندوستان کو ڈیجیٹل اعتبار سے بااختیار معیشت بنانے میں تعاون فراہم کرنا ہے۔ علاوہ ازیں اس کا مقصد ہندوستانی معاشرے کو بھی ڈیجیٹل اعتبار سے بااختیار بنانا ہے۔اس کے تحت یوبیکیوشیس یعنی ایک ہی وقت میں موجود رہنےو الا، لچک دار اور سستے ڈیجیٹل کمیونیکیشن انفراسٹرکچر اور سروسیز کا قیام کیاجائے گا۔گراہکوں پر مرکوز اور اپیلی کیشنز پر مبنی این ڈی سی پی۔2018 ، ترقی یافتہ ٹیکنا لوجی جیسے مثلاً 5 جی ، آئی او ٹی ، ایم 2 ایم وغیرہ کےلانچ کے بعد نئے تصورات اور اختراعات کی جانب ملک کی رہنمائی کرے گی۔یہ ہندوستان کے ٹیلی کام سیکٹر کا انتظام و انصرام بھی دیکھے گی۔ اہداف نیشنل ڈیجٹیل کمیونیکیشن پالیسی۔ 2018 کے کلیدی اہداف درج ذیل ہیں: سبھی کے لئے براڈ بینڈ ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر میں 40 لاکھ اضافی روزگار پیدا کرنا۔ II راستوں سے متعلق مشترکہ حقوق ،معیاری لاگتوں ا ور مقررہ اوقات کے لئے مرکز، ریاستوں اور مقامی بلدیاتی اداروں کے درمیان اشتراک اور تعاون پر مبنی ایک ادارہ جاتی میکانزم قائم کرنا۔ منظوریوں سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنا:اور نیکسٹ جنرلیشن نیٹ ورکس تک کھلی رسائی کی ترقی کو آسان کرنا۔ پس منظر چونکہ موجودہ دنیا ٹیلی کام سیکٹر میں جدید ٹیکنالوجیکل ترقی مثلاً 5 جی، آئی او ٹی،ایم 2 ایم وغیرہ کے عہد میں داخل ہوچکی ہے۔اس لئے یہ ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ ہندوستانی ٹیلی کام سیکٹر کے لئے صارفین پر مرکوز اور ایپلی کیشنز پر مبنی پالیسی کو متعارف کرایا جائے جو کہ نہ صرف ٹیلی کام کی دستیابی بلکہ ٹیلی کام پر مبنی خدمات کی توسیع سے متعلق ابھرتے ہوئے مواقع کو حل کرنے ڈیجیٹل انڈیا کے اصل ستون کی تعمیر کرسکے۔ اسی کےمطابق موجودہ نیشنل ٹیلی کام پالیسی ۔2012 کی جگہ پر نئی نیشنل ڈیجٹیل کمیونیکیشن پالیسی۔2018 تشکیل دی گئی ہےتاکہ ہندوستان کے ڈیجٹیل کمیونیکیشن سیکٹر کی ماڈرن ضرورتوں کو پورا کیاجاسکے۔,ৰাষ্ট্ৰীয় ডিজিটেল যোগাযোগ নীতি-২০১৮ত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B1%D9%84%DA%88-%D9%81%D9%88%DA%88-%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D8%A7-2017-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%A7%D8%A8/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%AD-%E0%A6%9A%E0%A6%A8%E0%A7%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%96%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4/,عالی جناب، کاروباری اور صنعت کے سربراہوں، خواتین و حضرات میں ڈبہ بند خوراک کی سیکٹر کے عالمی رہنماؤں اور فیصلہ سازوں کے اس عظیم اجتما ع کا ایک حصہ بننے پر بے حد خوش ہوں۔ میں ورلڈ فوڈ انڈیا 2017 میں آپ سبھی کا خیر مقدم کرتاہوں۔ یہ جشن اور تقریب آپ کو ان مواقع کی ایک جھلک دکھائے گا، جس کا آپ بے صبری سے انتظار کریں گے۔ہندوستان میں یہ خورک کو ڈبہ بند کرنے کے اقدار کے سلسلے میں ہماری صلاحیتوں کو ظاہر کرے گا ۔یہ مختلف شراکت داروں کے ساتھ جڑنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا اور آپسی خوشحالی کے لیے اشتراک اور تعاون فراہم کرے گا اور یہ آپ کے لئے پیش آتاہے ہمارے سب سے ذائقے دار کھانے میں سے جو کچھ پوری دنیا میں ذائقے کو متحرک کرتا ہے۔ خواتین حضرات! زراعت میں ہندوستان کی طاقت کئی اور متنوع ہیں۔دوسرا سب سے بڑااراضی کا علاقہ اور 127 گو ناگوں زرعی کلائمیٹ زون ہمیں کیلے ، آم، امرود،پپیتا اور اوکارا جیسی فصلوں میں عالمی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ہم چاول ، گیہوں، مچھلی، پھلوں او رسبزیوں کی پیداوار کی لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک بھی ہے۔باغبانی کے شعبے میں ہم نے خاطر خواہ ترقی کی ہے اور ہم نے پچھلے دس سالوں میں سالانہ 5.5 فیصد کی اوسط سے شرح ترقی حاصل کی ہے۔ صدیوں سے ہندوستان میں دور دراز کے ملکوں سے تاجروں کا خیر مقدم کیا ہے، جو ہمارے خاص مصالحوں کی تلاش میں آئے تھے، ان کے ہندوستان کے سفر نے اکثر تاریخ کو ایک شکل دی ہے۔مصالحوں کے راستے کے ذریعے یوروپ اور جنوب مشرقی ایشیاء کے ساتھ ہماری تجارت میں پیش رفت کافی مشہور ہے۔ یہاں تک کہ کرسٹوفرکولمبس بھی ہندوستانی مصالحوں کے لئے راغب ہوئے اور امریکہ پہنچ گئے، کیونکہ انہوں نے ہندوستان کے لئے ایک متبادل سمندری راستے کی کھوج کی تھی۔ ڈبہ بند خوراک ہندوستان میں زندگی کا ایک طریقہ ہے، اس کی صدیوں سے مشق کی گئی ہے۔ یہاں تک کہ گھر کے لوگوں میں بھی آسان گھریلو تکنیک جیسے ہمارے مشہور اچار ، پاپڑ، چٹنی اور مربے کی تیاری کے نتیجے میں اب دنیا بھر میں مخصوص لوگ اور عوام دونوں کو جوش دلاتے ہیں۔ خواتین و حضرات! آیئے ہم تھوڑی دیر کے لئے بڑی تصویر کو بدل دیں۔ ہندوستان آج دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ سامان اور خدمات ٹیکس یا جی ایس ٹی میں ٹیکسوں کی کسرت کو ختم کردیا ہے۔ عالمی بینک ڈوئنگ کاروباری درجہ بندی میں اس سال تیسرے مقام پر ہندوستان نے چھلانگ لگائی ہے۔ یہ ہندوستان کے لئے سب سے زیادہ اور سب سے اچھا سدھار ہے اور اس سال کسی بھی ملک کے لئے سب سے اونچی چھلانگ ہے۔ 2014 میں 142 کے درجے سے اب ہم چوٹی کے سو میں پہنچ گئے ہیں۔ گرین فیلڈ سرمایہ کاری میں ہندوستان 2016 میں دنیا میں پہلے نمبر پر تھا۔ ہندوستان عالمی اختراعی اشاریے ، عالمی لوجسٹک اشاریے اور عالمی مقابلہ جاتی اشاریے میں تیزی سے ترقی کررہا ہے۔ ہندوستان میں نیا کاروبار شروع کرنا اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہے۔ مختلف ایجنسیوں سے کلیئرینس حاصل کرنے کے لئے ضابطے اور طریقہ کار آسان بنا لئے گئے ہیں۔فرسودہ قوانین منسوخ کردیئے گئے ہیں اور تعمیل کا بوجھ کم کردیا گیا ہے۔ میں اب خاص طور سے ڈبہ بند خوراک کی رخ کرتاہوں۔ حکومت نے تغیر کے قابل پہل کا ایک سلسلسہ شروع کیا ہے۔ ہندوستان اب اس شعبے میں ایک ترجیحی سرمایہ کاری منزل ہے۔ یہ ہمارے میک اِن انڈیا پروگرام میں ایک ترجیحی شعبہ ہے۔ تجارت کے لئےسو فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری کی اب اجازت دے دی گئی ہے۔اس میں ای کامرس کے ذریعے کھانے کی اشیاء کی تیاری یا ہندوستان میں تیار کی گئی اشیاء شامل ہیں۔ایک واحد کھڑکی کی سہولت سیل غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہارا فراہم کرتا ہے۔ مرکز اور ریاستی سرکاروں سے پرکشش مالی ترغیبات دیئے گئے ہیں۔خوراک اور زراعت پر مبنی پروسیسنگ یونٹس اور کولڈ چین کے لئے قرضے ترجیح والے شعبے کے قرض کے تحت کلاسیفائی کئے گئے ہیں، جس سے انہیں قرضے حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور وہ سستا بھی ہوجاتاہے۔ مثالی پورٹل -نویش بندھو یا سرمایہ کار کے دوست جو ہم نے ابھی شروع کیا ہے، مرکز اور ریاستی سرکار کی پالیسیوں کے بارے میں جانکاری اور ترغیبات جمع کرتا ہے جوفوڈ پروسیسنگ کے شعبے کے لئےفراہم کی گئی ہیں۔یہ کاروباری نیٹ ورک ، کسانوں، تاجروں اور رسد آپریٹرس کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی ہے۔ دوستو! ویلیو چین کے کئی شعبوں میں نجی سیکٹر کی شراکت داری بڑھ رہی ہے۔ حالانکہ کانٹریکٹ کھیتوں میں زیادہ سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچے مال کی سورسنگ ، زرعی رابطے بناتی ہے۔ ہندوستان میں بہت سی بین الاقوامی کمپنیوں میں کانٹریکٹ کھیتی پہل میں سبقت لی ہوئی ہے۔ہندوستان کو ایک بڑا آؤٹ سورسنگ تسلیم کرتے ہوئے عالمی سپر مارکیٹ چین کے لئے یہ ایک واضح موقع ہے۔ ایک طرف ابتدائی پروسیسنگ اور اسٹوریج ، بنیادی ڈھانچے کا تحفظ ، کولڈ چین اور ریفریجریٹیڈ ٹرانسپورٹیشن اور جیسے فصل کی کٹائی کے بعد انتظام میں مواقع موجود ہیں۔ دوسری طرف فوڈ پروسیسنگ کے زبردست گنجائش ہے اور نامیاتی گڑھ والے فوڈز جیسے خاص شعبوں میں بہت زیادہ امکانا ت ہے۔ شہروں کے تیزی سے بڑھنے اور متوسط طبقے کی تعداد میں لگاتار اضافے کے سبب ڈبہ بند خوراک میں مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔مجھ سے صرف ایک آنکڑہ شیئر کریں۔ ہندوستان میں ایک لاکھ سے زیادہ مسافر وں کو ہر ایک دن ٹرین میں کھانا ملتا ہے۔ان میں سے ہر ایک خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے لئے ایک امکانی گراہک ہے۔اکثر ایسے مواقع کے پیمانے ہیں جو ٹیپ ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔ خواتین و حضرات! جدید ٹیکنالوجی، پروسیسنگ اور پیکیجنگ کے ساتھ ہندوستان کے روایتی کھانوں کا کمبینیشن دنیا کی صحت کے فوائد کو پھر سے دریافت کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔فوڈ سیفٹی اور اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا اس بات کو یقینی بنانے میں مصروف ہے کہ ہندوستان میں بنائے گئے کھانے عالمی معیارات کے مطابق ہوں۔ خواتین و حضرات! کسان جن کو ہم اپنا ان داتا مانتے ہیں وہ ڈبہ بندخوراک میں ہماری کوششوں کا مرکز ہے۔ ہم نے پانچ سال کے اندر کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ ہم نے قومی سطح کے ایک پروگرام پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا شروع کی ہے ، تاکہ عالمی درجے کا فوڈ پروسیسنگ ، بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جاسکے۔اس سے 20 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوگا اور آئندہ تین سالوں میں پانچ لاکھ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس سے پانچ ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ میگا فوڈ پارکس کی تشکیل اس اسکیم کا ایک اہم جز ہے۔ان فوڈ پارکس کے ذریعے ہمیں اہم پروڈکشن سینٹر کے ساتھ زرعی پروسیسنگ کلسٹر کو جوڑنا ہے،اس سے آلو، سنترے، سیب اور انناس جیسی فصلوں کو فاہدہ پہنچے گا۔کسانوں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کہ وہ ان پارکوں میں یونٹس قائم کرے اور اس طرح ٹرانسپورٹ کی لاگت کو کم کریں اور نئے روزگار کے مواقع پیدا کریں۔ اس طرح کے 9 پارکس پہلے ہی شروع کئے جاچکے ہیں۔ خواتین و حضرات! آج ہماری مضبوط زرعی بنیاد ہمیں ایک ٹھوس لانچ پیڈ فراہم کرتی ہے، تاکہ ایک مضبوط ڈبہ بند خوراک کا سیکٹر تشکیل دیا جاسکے۔ہندوستان میں کھانے کی صنعت میں ہر ذیلی سیکٹر زبردست موقع فراہم کرتا ہے، ڈیری سیکٹر بھی دیہی معیشت کے لئے ایک اہم شعبے کے طورپر ابھرا ہے۔ ہمارا مقصد اسے دودھ پر مبنی پیداوار کی پیداواری سطح کو بڑھا کراگلے سطح تک لے جانا ہے۔ شہدانسان کے لئے قدرت کا ایک تحفہ ہے۔ یہ موم جیسی بیش قیمتی شے فراہم کرتا ہے۔ یہ آمدنی بڑھانے کا ایک ذریعے ہے۔ ہمارا شہد کی پیداوار میں چھٹا مقام ہے اور ہم شہد برآمد کرتے ہیں۔ ہندوستان اب میٹھے انقلاب کی جانب گامزن ہے۔ ہندوستان عالمی سطح پر مچھلی کی پیداوار میں 6فیصد کا تعاون فراہم کرتا ہے۔ہندوستان جھینگوں کی برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ ہندوستان تقریباً95 ملکوں کو مچھلی اور ماہی پروری سے متعلق مصنوعات برآمد کرتا ہے۔ہمارا مقصد نیلے انقلاب کے ذریعے سمندری معیشت میں ایک بڑی چھلانگ لگانا ہے۔ شمال مشرقی ہندوستان میں سکم نامیاتی کھیتی کے لیے مشہور ہے اور سکم ہندوستان کی پہلی مکمل نامیاتی ریاست بھی ہے۔پورا شمال مشرق نامیاتی پیداوار کے لیے سرگرم بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے مواقع فراہم کرتاہے۔ مجھے امید اور بھروسہ ہے کہ ورلڈ فوڈ انڈیا اس سمت میں کچھ ٹھوس اقدامات اٹھانے میں ہماری مدد کرے گا۔یہ ہماری مالا مال باورچی خانے سے متعلق علم میں خوبصورت اضافے کا باعث ہوگا اور ڈبہ بند خوراک کی ہماری قدیم دانشمندی کو اجاگر کرے گا۔مجھے اس با ت پر بھی خوشی ہورہی ہے کہ محکمہ ڈاکخانہ نے اس موقع پر 24 یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا ایک سیٹ جاری کیا ہے، تاکہ ہندوستانی کھانے پینے گوناگونیت کو اجاگر کیا جاسکے۔ خواتین و حضرات! میں ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے ابھرتے ہوئے سفر کا ایک حصہ بننے کے لیے آپ کو مدعوکرتا ہوں اور آپ کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلاتا ہوں ۔ آئیےہندوستان میں سرمایہ کاری کیجئے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں لامحدود مواقع ہیں۔ شکریہ۔ م ن۔ح ا۔ن ع (03-11-17),২০১৭ চনৰ বিশ্ব খাদ্য ভাৰত অনুষ্ঠানত প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে দিয়া ভাষণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%D9%84%D8%B3%D8%A7%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%AC%D9%88%D8%A7-%DA%AF%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DA%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%86%E0%A7%B1%E0%A6%BE%E0%A6%B8-%E0%A6%AF%E0%A7%8B%E0%A6%9C%E0%A6%A8-2/,نئی دہلی،23 ؍اگست؍وزیراعظم نریندر مودی نے آج گجرات کے ولساڈ ضلعے کے ججوا گاؤں میں ہزاروں لوگوں کے ایک عظیم الشان جلسے میں پردھان منتری آواس یوجنا(گرامین) سے فیض پانے والوں کا اجتماعی ای-گرو پرویش دیکھا۔ ریاست کے 26 ضلعوں میں فیض پانے والوں کو ایک لاکھ سے زیادہ گھر سونپے گئے۔ متعدد ضلعوں کے فیض پانے والوں کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اہم پروگرام سے جوڑا گیا اور وزیراعظم نے ان سے کچھ بات چیت بھی کی۔ اسی پروگرام میں وزیراعظم نے دین دیا ل اپادھیائے گرامین کوشل وکاس یوجنا ، مکھیہ منتری گرام گرام اودے یوجنا اور نیشنل رورل لائلی ہوڈ مشن سمیت ترقی کی مختلف اسکیموں کے تحت فیض پانے والوں کا انتخاب کرنے کے لئے سرٹیفکیٹس اور روزگارلیٹر بھی تقسیم کئے۔ انہوں نے بینک میں خواتین نامہ نگاروں کو تقرری لیٹرس اور مِنی اے ٹی ایمس تقسیم کئے۔ وزیراعظم نے اسٹول واٹر سپلائی اسکیم کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ رکشہ بندھن کا تہوار آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو لے کر مطمئن ہیں کہ ایک لاکھ سے زیادہ خواتین کو ان کے نام پر گھر حاصل ہو گیا ہے۔ اس موقع پر یہ ان کے لئے رکشہ بندھن کا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نیا گھر اپنے ساتھ نئے خواب لے کر آتا ہے اور خوابوں کو پورا کرنے کے لئے کنبے میں کڑی محنت کرنے کا جوش بھر دیتا ہے۔ گھرپرویش والے گھروں کو خصوصیت کے لحاظ سے عمدہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا اس لئے ممکن ہوا، کیونکہ ان میں کوئی بچولیا شامل نہیں تھا۔ انہوں نے 2022 تک سبھی کے لئے مکان کو یقینی بنانے کی سرکار کے عہد کو دوہرایا۔ وزیراعظم نے کہاکہ لمبے وقت سے سیاست دانوں کے لئے سہولت سے لیس رہائش گاہ بنانے کے لئے باتیں ہوتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اس نظریئے میں تبدیلی آئی ہے اور غریبوں کو ان کے گھر ملنے لگے ہیں۔ اسٹول واٹر سپلائی اسکیم کو انجینئرنگ کا ایک حیرت انگیزتحفہ بتاتے ہوئے، جس کی آج بنیاد ڈالی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ پینے کا صاف ستھرا پانی لوگوں کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ کس طرح حکومت غریبوں کو ان کا اپنا مکان، بجلی، پینے کیلئے صاف پانی اور آلودگی سے پاک ایندھن فراہم کر کے ان کی زندگی میں تبدیلی لا رہی ہے۔,প্ৰধানমন্ত্ৰী আৱাস যোজনাৰ সমূহীয়া ই-গৃহপ্ৰৱেশৰ হিতাধিকাৰীৰ সাক্ষী হ’ল প্ৰধানমন্ত্ৰী; ভালছাদৰ জুজৱা গাঁৱত এষ্টল পানী যোগান আঁচনিৰ আধাৰশিলা স্থাপন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D9%84-%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81%D9%BE%D8%A8%D9%84%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%DA%88%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%86%E0%A6%97/,نئی دہلی؍20 اپریل2018،وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل 21 اپریل2018 کو راجدھانی کے وگیان بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں سرکاری انتظامیہ میں، اضلاع؍نفاذی اداروں اور دیگر مرکزی؍ریاستی تنظیموں کے لئے شناخت شدہ ترجیحاتی پروگراموں اور اختراع کے مؤثر نفاذ میں شاندار کارکردگی کرنےوالوں کو ایوارڈ ز سے سرفراز کریں گے۔ اس موقع پروہ سول سرونٹس سے بھی خطاب کریں گے۔ پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین اور شاندار کارروائی کرنے کے لئے پردھان منتری ایوارڈز کی شروعات کی گئی تھی، جس کا مقصد مرکزی اور ریاستی حکومت کی سطح پر اضلاع اور تنظیموں کے ذریعے شہریوں کی بہبود کے لئے کئے گئے بہترین کاموں کو تسلیم کرنے، انہیں شناخت دینے اور بہترین کارکردگی کرنے کے لیے اعزازات سے سرفراز کرتا ہے۔ شناخت شدہ پروگرام میں (i) پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ، (ii) ڈجیٹل ادائیگی کے پروموشن، (iii) پردھان منتری آواس یوجنا شہری اور دیہی، (iv) دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا شامل ہیں۔ مزید یہ کہ 11اعزازات، 4 شناخت شدہ ترجیحاتی پروگراموں کے لئے امسال عطا کئے جائیں گے، جبکہ دیگر ایوارڈز مرکزی؍ ریاستی حکومتوں ؍اضلاع کی تنظیموں کو اختراع کے لئے عطا کئے جائیں گے، نیز ایک ایوارڈ؍امید افزا ضلع کو دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس موقع پر دو کتابوں کا اصرار کریں گے۔ ’’نیوپاتھ ویز‘‘ شناخت شدہ ترجیحاتی پروگرام اور اختراع کے نفاذ کے سلسلے میں کامیاب کہانیوں پر مبنی ہے، جبکہ ’’اسپیریشنل ڈسٹرکٹس: اَن لاکنگ پوٹینشیلز‘‘، امید افزا اضلاع میں تبدیلی کے لئے حکمت عملیوں کے ارتقاء کے سلسلے میں ہے۔ م ن۔ش ت۔ن ع,প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে কাইলৈ আগবঢ়াব জন প্ৰশাসনৰ উৎকৰ্ষ বঁটা আৰু সম্বোধন কৰিব অসামৰিক সেৱাৰ কৰ্মচাৰীসকলক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D9%B9%D9%84-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D8%AC%D9%BE%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%8F/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%85%E0%A6%9F%E0%A6%B2-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%AA%E0%A7%87%E0%A7%9F%E0%A7%80%E0%A6%95-%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%AE/,نئی دہلی۔26دسمبر؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جناب اٹل بہاری واجپئی کو اُن کے یوم پیدائش پر نیک خواہشات پیش کیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ ہمارے پیارے اٹل جی کو یوم پیدائش کی مبارکباد۔ اُن کی منفرد اور بصیرت افروز قیادت نے بھارت کو مزید ترقی یافتہ بنایا اور دنیا کے اسٹیج پر ہمارے وقار کو مزید بلند کیا۔ میں اُن کی اچھی صحت کے لیے دعاگو ہوں۔’’,অটল বিহাৰী বাজপেয়ীক জন্মদিনৰ শুভেচ্ছা প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A7%D9%93%D8%A8%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%A8%D8%B1%DB%8C%D9%86%D9%B9-%DA%AF%D8%AC/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%B9%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%A6%E0%A6%BE%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A6%A4-%E0%A6%9A%E0%A6%B2%E0%A6%BF-%E0%A6%A5%E0%A6%95%E0%A6%BE-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%AC%E0%A7%8D/,نئیدہلی18 جنوری ۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی اور ازبیکستان کے صدر عزت مآب جناب شوکت مرزیا یوف نے 18 جنوری 2019 کو وائبریٹ گجرات گلوبل سمٹ 2019 کے موقع پر ایک دو فریقی ملاقات کی ۔ جناب مرزیایوف ازبیکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے قائدکی حیثیت سے اپنے وفدکے ہمراہ 17 جنوری کو احمد آباد پہنچے تھے۔ گجرات کے گورنر جناب او پی کوہلی نے جنا ب شوکت مرزیایوف کا استقبال کیا۔ صدر ازبیکستان کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم جناب نریندرمودی نے جناب شوکت مرزیایوف اور ان کے وفد کا گجرات آمد پر پرجوش خیر مقدم کیا ۔ 30 ستمبر 2018 کو جناب مرزیا یوف کے سرکاری دورہ ہند کی یاددلاتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے صدرازبیکستان کے سابقہ سفرہند کے دوران ازبیکستان کی ریاست اندی جان اور گجرات کے درمیان تعاون پر مفاہمتی عرضداشت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ازبیکستان کے وفد نے اندی جان کے علاقے کے گورنر کی موجودگی لائق ستائش ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر مرزیایوف کے اس دورہ ہند کے نتیجے میں ہندوستان اور ازبیکستان کے درمیان ریاست سے ریاست کے درمیان تعاون کی صورت میں گجرات اور اندی جان کے درمیان باہمی تعاون کی مفاہمتی عرضداشت سے دونوں ریاستوں کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ وزیر اعظم نے 12-13 جنوری 2019 کو ازبیکستان کے شہر سمر قند میں وزرائے خارجہ کی سطح کے پہلے ہند-وسطی ایشیا مذاکرات کی حمایت کرنے کے لئے جناب مرزیا یوف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں متعدد اہم فیصلے لئے گئے اور افغانستان میں امن اور ترقی کی حمایت کا اعلان کیا گیاتھا ۔ اس کے جواب میں صدر ازبیکستان موصوف نے وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ 2019 میں شرکت کی دعوت کے لئے وزیراعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ ازبیکستان میں ہندوستانی سرمایہ کاروں کو اعلیٰ ترین ترجیح دی جاتی ہے اور آئی ٹی، تعلیم ،فارماسیوٹیکل ، ہیلتھ کئیر اور ایگری بزنس وہ ترجیحی شعبے ہیں جن میں ازبیکستان ، ہندوستان سے متوقع باہمی تعاون کا خواہاں ہے ۔ صدر موصوف نے وزیر اعظم کو پہلے ہندوسطی ایشیا مذاکرات کے کامیاب نتائج کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے وسطی ایشیا پر ہندوستان کے مثبت اثرات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے ۔ اس موقع پر دونوں لیڈروں نے حکومت ہند کے محکمہ ایٹمی توانائی اور جمہوریہ ازبیکستان کی نوووئی منرلز اینڈ میٹلرجیکل کمپنی کے درمیان ، ہندوستان کی توانائی کی ضروریات کے لئے خام یورینیم کنسنٹریٹ کی طویل مدتی سپلائی کے معاہدے کی دستاویز کے باہمی تبادلے کا مشاہدہ کیا ۔ اس کے ساتھ ہی دونوں لیڈروں نے ایکسپورٹ – امپورٹ بینک آف انڈیا کے اور حکومت ازبیکستان کے درمیان 200 ملین امریکی ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کئے جانے کا بھی خیر مقدم کیا ۔ یہ سرمایہ ازبیکستان میں ہاؤسنگ اور سماجی ڈھانچہ جاتی سہولیات کے پروجیکٹس کو مالیہ کی فراہمی کی غرض سے کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ازبیکستان جناب شوکت مرزیایوف کےسفر گجرات کے دوران ازبیکستان کو 200 ملین امریکی ڈالر کی امداد دی جائے گی۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,আহমেদাবাদত চলি থকা ভাইব্ৰেণ্ট গুজৰাট গ্লোবেল ছামিট ২০১৯ ত প্ৰধানমন্ত্ৰীক সাক্ষাৎ উজবেকিস্তানৰ ৰাষ্ট্ৰপতিৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D9%88%D9%B9-%D8%A2%D9%81-%DA%86%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1%DA%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%A6%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AA%E0%A7%B0/,نئی دہلی،18؍جولائی،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ آف انڈیا اور آئرلینڈ کے انسٹی ٹیوٹ آف سرٹیفائڈ پبلک اکاؤنٹس (سی پی اے) کے درمیان 2010 میں ایک دوسرے کو تسلیم کرنے کے معاہدے (ایم آر اے) پر کئے گئے دستخط اور تازہ ایم آر اے پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد اکاؤنٹنگ کے علم میں اضافہ کرنے ، پیشہ وارانہ اور دانشورانہ ترقی، ان کے متعلقہ ارکان کی دلچسپی میں اضافہ کرنا اور آئرلینڈ اور بھارت میں اکاؤنٹنگ کے پیشے کی اہمیت کو قبول کرنا ہے۔ اثرات: ایم آر اے دونوں فریقوں کے ممبران کو ایک دوسرے کے ملک میں جاری بہترین عمل سے متعارف کرانا اور نئی مارکیٹوں میں اس کی مانگ کو پورا کرنے کی خاطر ایک دوسرے کے ملک میں بہترین عمل سے واقف کرانا ہے۔,২০১০ত স্বাক্ষৰিত পাৰস্পৰিক স্বীকৃত চুক্তি(এমআৰএ) আৰু ভাৰতীয় চাৰ্টাৰ্ড একাউণ্টেণ্ট প্ৰতিষ্ঠান(আইচিএআই) আৰু আয়াৰলেণ্ডৰ ইনষ্টিটিউট অৱ পাব্লিক একাউণ্ট(চিপিএ)ৰ মাজত নতুন এনআৰএত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%DA%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D8%B3%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%D9%84-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D8%B1%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%9C%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A6%BF-%E0%A6%95%E0%A7%83%E0%A6%B7%E0%A6%95%E0%A7%B0-%E0%A6%B8%E0%A7%88%E0%A6%A4%E0%A7%87/,نئی دہلی،19/جون۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کل صبح ساڑھے نو بجے ویڈیو برج کے ذریعہ پورے ملک کے کسانوں سے براہ راست خطاب کریں گے۔اس رابطے کی وجہ سے کسانوں کی باتیں براہ راست سننے کا موقع ملے گا۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔یہ پروگرام کرشی وگیان کیندر کے کامن سروسز سینٹروں( سی ایس سی) دور درشن، ڈی ڈی کسان اور آکاش وانی پر پورے ملک میں براہ راست نشر کیاجائے گا۔ لوگ‘‘ نریندر مودی ایپ’’ کے ذریعہ وزیراعظم سے رابطہ قائم کرسکیں گے۔ (م ن۔ ج ۔ رض),কাইলৈ দেশজুৰি কৃষকৰ সৈতে পোনপটীয়াকৈ বাৰ্তালাপ কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B5%D9%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%85%DA%86%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D9%82%D9%88%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%AB%E0%A6%BE%E0%A6%87-%E0%A6%95%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%B0-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80/,نئی دہلی، 4 جولائی 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے صفائی کرمچاریوں سے متعلق قومی کمیشن میں وائس چیئرپرسن اور ممبر کے ایک ایک عہدے تخلیق کرنے کو منظوری دی ہے۔اس فیصلے کا مقصد، کمیشن کے کام کاج میں بہتری لانا اور اس گروپ کی فلاح و بہبود اور ترقی کے مطلوب مقاصد کو پورا کرنا ہے۔ پس منظر صفائی کرمچاریوں سے متعلق قومی کمیشن، صفائی کرمچاریوں اور گٹر اور نالوں کی صفائی کرنے والے دونوں کی فلاح بہبود کے لئے کام کررہا ہے۔ اس کا کام صفائی کرمچاریوں کے لئے سہولتوں اور مواقع میں عدم مساوات کو ختم کرنا ہے اور متعین وقت کی بنیاد پر شناخت کئے گئے گٹر اور نالوں کی صفائی کرنے والے تمام لوگوں کی باز آباد کاری کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرنا ہے۔ گٹر اور نالوں کی صفائی کرنے والوں اور ان کی باز آباد کاری ایکٹ 2013 کے طور پر پروہیبیشن آف ایمپلائمنٹ کے سیکشن 31 کے تحت کمیشن کو درج ذیل کام کرنے ہوتے ہیں۔ اے۔ ایکٹ کے نفاذ پر نظر رکھنا۔ بی۔ ایکٹ کے التزامات کی خلاف ورزی سے متعلق شکایتوں کی جانچ کرنا۔ سی۔ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ایکٹ کے موثر نفاذ کے لئے صلاح و مشورہ دینا۔,চাফাই কৰ্মচাৰীৰ ৰাষ্ট্ৰীয় আয়োগত এটাকৈ উপাধ্যক্ষ আৰু সদস্য পদ সৃষ্টিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A8%D9%86%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%DA%88%DA%BE%D8%A7%D9%86%DA%86%DB%81-%D8%AA%D8%B1%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B1%D8%AC%DB%8C%D8%AD-%D9%88%D8%B2/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A7%B0%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%87-%E0%A6%86%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%83%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%81%E0%A6%A5%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%AE%E0%A7%82%E0%A6%B2%E0%A6%95-%E0%A6%89/,نئی دلّی ، 16 جنوری ؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گزشتہ روز کیرالہ میں کولم کا دورہ کیا ۔ انہوں قومی شاہراہ نمبر۔ 66 پر 13 کلو میٹر طویل دو لین والے کولم بائی پاس کو قوم کے نام وقف کیا ۔ کیرالہ کے گورنر شری جسٹس پی ۔ ستھاسیوم ، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جناب پینارائی وجیئن ، سیاحت کے مرکزی وزیر جناب کے جے الفونس کے علاوہ دیگر مقتدر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں ۔ کولم کے اسرامام میدان میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ جات کی ترقیات ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل رہی ہیں اور کولم بائی پاس اس کی ایک مثال ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس پروجیکٹ کو جنوری ، 2015 میں حتمی منظوری ملی تھی اور اب یہ پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت سب کا ساتھ ، سب کا وکاس میں یقین رکھتی ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی کو سہل بنایا جا سکے اور انہوں نے اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے کیرالہ حکومت کے تعاون کی ستائش کی ۔ کولم بائی پاس کی تعمیر کے باعث الاپ پوزہ اور تھیرو وننتھا پورم کے درمیان مسافت کے وقت میں کمی آئے گی اور کولم ٹاؤں کے ٹریفک میں کمی واقع ہو گی ۔ کیرالہ میں پروجیکٹوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ مئی ، 2014 سے تقریباً 500 کلو میٹر طویل قومی شاہراہوں کو کیرالہ میں شامل کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت مالا کے تحت ممبئی ۔ کنیا کماری کوریڈور کے لئے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی جا رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت تمام پروجیکٹوں کی بر وقت یقینی تکمیل کے لئے عہد بستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پرگتی کے ذریعہ 12 لاکھ کروڑ روپئے کی مالیت کے زائد از 250 پروجیکٹوں پر ان کے ذریعہ نظر ثانی کی گئی ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے سڑکوں کو مربوط کئے جانے کی پیش رفت کے بارے میں گزشتہ حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراہوں اور دیہی سڑکوں کی تعمیر کی رفتار تقریباً دو گنا ہو گئی ہے ۔ گزشتہ حکومت کی 56 فیصد کے مقابلے آج زائد از 90 فیصد دیہی رہائش گاہو ں کو مربوط کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دیہی سڑکوں کو مربوط کرنے کا صد فیصد نشانہ جلد حاصل کر لیا جائے گا ۔ خطہ جاتی ہوائی کنکٹی ویٹی اور ریلوے لائنوں کی توسیع میں بہتری کے باعث روز گار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم سڑک اور پل تعمیر کر تے ہیں ، تو ہم صرف قصبات اور گاؤوں کو ہی مربوط نہیں کرتے بلکہ ہم خواہشات ، کامیابیوں ، مواقع سے بھر پور امیدو کو خوشیوں سے بھی مربوط کرتے ہیں ۔ آیوشمان بھارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت آٹھ لاکھ مریض استفادہ کر چکے ہیں جبکہ حکومت نے تا حال اس اسکیم کے لئے 1100 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں ۔ انہوں نے حکومت کیرالہ پر آیوشمان بھارت اسکیم پر عمل در آمد میں تیزی لانے پر زور دیا تاکہ کیرالہ کے عوام اس سے استفادہ کر سکیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کیرالہ کی اقتصادی ترقی اور ریاست کی اقتصادیات میں ایک اہم معاون کے طور پر ہال مارک یا علامت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کیرالہ میں سیاحت کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے سو دیش درشن اور پرساد اسکیموں کے تحت 550 کروڑ روپئے کی مالیت کے 7 پروجیکٹ منظور کئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے سیاحت کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس شعبے میں قابل ذکر ترقی کے بارے میں کہا کہ بھارت میں سیاحت کے شعبے میں 2016 کے دوران 14 فیصد ترقی ہوئی ہے جبکہ عالمی پیمانے پر یہ اوسط محض 7 فیصد ہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق بھارت کو اب تیسرا مقام حاصل ہے ۔ بھارت میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 2013 میں تقریباً 70 لاکھ کے مقابلے میں 2017 میں ایک کروڑ کے قریب سیاح بھارت آئے ۔ بھارت کے ذریعہ سیاحوں کے ذریعہ غیر ملکی زر مبادلہ کی آمد سے ہونے والی آمدنی میں پچاس فیصد کی چھلانگ اس امر کی گواہ ہے جو کہ 2013 میں 18 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 2017 میں بڑھ کر 27 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہو گئی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی سیاحت کے لئے ای ۔ ویزا کو متعارف کئے جانے نے کھیل کا پانسہ ہی پلٹ دیا جو کہ اب دنیا 166 ممالک کے شہریوں کے لئے دستیاب ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔,চৰকাৰে আন্তঃগাঁথনিমূলক উন্নয়নত অগ্ৰাধিকাৰ দিয়া বুলি ক’লে প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%86%DB%8C%D9%86-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A7%80%E0%A6%A8%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%93%E0%A6%A8%E0%A6%BE-%E0%A6%B9%E0%A7%8B%E0%A7%B1%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%82%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%87/,نئی دہلی۔26؍اپریل: وزیر اعظم جناب نریندر مودی27-28اپریل2018 کو چین کے شہر وُہان کادورہ کریں گے۔ ا پنے دورہ چین سے قبل وزیراعظم نے درج ذیل بیان کیا ہے۔ ‘‘ میں عوامی جمہوریہ چین کے صدر عزت مآب جناب ژی جن پنگ کے ساتھ رسمی سربراہ کانفرنس کے لئے 27-28 اپریل 2018 کو چین کے شہر وُہان کا دورہ کروں گا۔ صدر ژی اور میں، باہمی اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل موضوعات پر نظریات کا تبادلہ خیال کریں گے۔ہم قومی ترقی خصوصیت کے ساتھ موجودہ اورمستقبل کے بین الاقوامی حالات کے تناظر میں اپنے اپنے خیالات اور ترجیحات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ ہم کلیدی اور طویل مدتی اہمیت کے حامل ہند ۔ چین کے رشتوں میں پیش رفت کاجائزہ بھی لیں گے’’ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ س ش۔ ر ض۔,চীনলৈ ৰাওনা হোৱাৰ পূৰ্বে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ প্ৰেছ বিবৃতি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%82%D9%88%D9%85-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%B1%D8%B3%D9%85%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A8%D8%A7%D8%AF-%D8%AF%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A7%B0%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%A8-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87-%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%80%E0%A6%B2%E0%A7%88/,نئی دہلی۔26دسمبر؛ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے قوم کو کرسمس کی مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ میں ہر ایک کو میری کرسمس کی مبارکباد دیتا ہوں، ہم حضرت عیسیٰ کی عظیم تعلیمات کو یاد کرتے ہیں۔ اس تہوار سے ہمارے سماج میں خوشی اور ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ حاصل ہو۔’’,বৰদিন উপলক্ষে দেশবাসীলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%DA%88%D8%B3%D9%B9%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%88%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-9%D9%88%DB%8C%DA%BA/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A7%B1%E0%A6%AE-%E0%A6%AA%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A7%B0-%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A7%80-%E0%A6%97%E0%A7%87%E0%A6%9B-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%A4%E0%A7%B0/,نئی دہلی،22؍نومبر،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں نویں سی جی ڈی نیلامی راؤنڈ کے تحت سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) کے کام کے آغاز کے لئے ویڈیا کانفرنسنگ کے ذریعے سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے اس موقع پر سی جی ڈی نیلامی کے دسویں راؤنڈ کا بھی آغاز کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے قیام کا کام سی جی ڈی نیلامی کے 9 ویں راؤنڈ کے تحت 129 اضلاع میں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی جی ڈی نیلامی کے دسویں راؤنڈ کے بعد سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے تحت 400 سے زائد اضلاع کا احاطہ کیا جائے گا، جس سے تقریبا ً 70 فیصد آبادی کو فائدہ حاصل ہوگا۔ وزیراعظم نے شفاف توانائی کی جانب بڑھنے کے لئے گیس پر مبنی معیشت کی اہمیت اور رول کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت گیس پر مبنی معیشت کے تمام پہلوؤں پر توجہ دے رہی ہے۔ جناب مودی نے ملک میں گیس انفرااسٹرکچر کو مستحکم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعے اٹھائے جارہے مختلف اقدامات خصوصی طور پر ایل این جی ٹرمنلوں کی تعداد میں اضافہ ، ملک بھر میں گیس گرڈ بنانے اور سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک قائم کرنے پر روشنی ڈالی۔ شفاف توانائی کی جانب بڑھنے میں گیس پر مبنی معیشت کے رول کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شفاف توانائی کے حل کے لئے سی جی ڈی نیٹ ورک بڑا رول ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے شفاف توانائی کے لئے کئے جارہے اقدامات بڑے اور کافی اہم ہیں۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے مرکزی حکومت کی شفاف توانائی کے لئے کی جارہی مختلف پہلو جیسے ایتھنول بلینڈنگ ، کمپریسڈ بائیوگیس پلانٹس ، ایل پی جی کا وسیع احاطہ اور آٹو موبائلز کے لئے بی ایس-6 ایندھن کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران 12 کروڑ سے زیادہ ایل پی جی کنکشن مہیا کرائے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گیس نیٹ ورک شہروں میں ایک نیا ایکونظام قائم کریں گے جس سے گیس پر مبنی صنعتیں قائم ہوں گی، نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے ور شہروں کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت گیس پر مبنی معیشت اور شفاف توانائی کے اہداف کو پورا کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اہداف کو پورا کرنے کی نہ صرف ہماری ضرورت ہے بلکہ تمام انسانیت اور مستقبل کی نسلوں کی بھی ضرورت ہے۔,নৱম পৰ্যায়ৰ চিটী গেছ বিতৰণৰ কামৰ শুভাৰম্ভণি উপলক্ষে আধাৰশিলা স্থাপন প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%AD%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%9C%E0%A7%88%E0%A7%B1-%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A7%E0%A6%A8-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A7%B1%E0%A6%B8-%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%AE/,نئی دہلی، 9 اگست 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی، 10 اگست 2018 کو نئی دہلی میں وگیان بھون میں حیاتیاتی ایندھن کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کریں گے۔ جناب مودی کسانوں، سائنسدانوں، صنعت کاروں، طلبا، سرکاری افسروں اور قانون سازوں پر مشتمل ایک گوناگوں اجتماع سے خطاب کریں گے۔ حیاتیاتی ایندھن، خام تیل پر درآمداتی انحصار کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔ وہ شفاف آب و ہوا کے لئے تعاون، کسانوں کے لئے اضافی آمدنی پیدا کرنے کے علاوہ دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرسکتے ہیں لہذا حیاتیاتی ایندھن کی مختلف سرکاری پہل نیز کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور سوچھ بھارت کے ساتھ باہمی تعاون ہیں۔ مرکزی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں 14۔2013 میں ایتھنول سپلائی کے سال میں پٹرول میں ایتھنول بلینڈنگ کا 38 کروڑ لیٹر اضافہ ہوا جو 18۔2017 میں بڑھ کر لگ بھگ 141 کروڑ لیٹر ہوگیا۔ حکومت نے 2 جون 2018 میں حیاتیاتی ایندھن سے متعلق قومی پالیسی کو بھی منظوری دی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ح ا۔ن ا۔,বিশ্ব জৈৱ ইন্ধন দিৱস-২০১৮ উপলক্ষে আয়োজিত অনুষ্ঠানত অংশ ল’ব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D8%A7-%D9%BE%DB%81-%DA%86%D8%B1%DA%86%D8%A7-2-0-%DA%A9%DB%92-%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BE-%E0%A6%AA%E0%A7%87-%E0%A6%9A%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%BE-%E0%A7%A8-%E0%A7%A6%E0%A6%A4/,نئی دہلی، 29 جنوری /وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دلّی میں تال کٹورہ اسٹیڈیم میں ‘‘ پریکشا پہ چرچا 2.0 ’’ کے ایک حصے کے طور پر طلباء ، ٹیچروں اور والدین سے بات چیت کی ۔ یہ گفتگو ، جو 90 منٹ سے زیادہ دیر تک جاری رہی ، اس کے دوران طلباء ، ٹیچر اور والدین بڑے خوشگار موڈ میں رہے اور ہنستے رہے ۔ انہوں نے بار بار وزیر اعظم کی باتوں کی تعریف کی ، جس میں مزاح اور حاضر جوابی کا پہلو بھی شامل تھا ۔ اس سال پورے ملک کے طلباء نے اور بیرونی ملکوں میں رہنے والے ہندوستانی طلباء نے ��ھی اس تقریب میں شرکت کی ۔ بات چیت کے لئے لہجہ طے کرتے ہوئے انہوں نے پریکشا پہ چرچا ٹاؤن ہال کو ایک چھوٹا ہندوستان قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہندوستان کے مستقبل کی بھی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ والدین اور ٹیچر بھی اس پروگرام کا حصہ بنے ہیں ۔ ایک ٹیچر نے وزیر اعظم سے پوچھا کہ ٹیچروں کو اُن والدین کو کیا بتانا چاہیئے ، جو اپنے بچوں کے امتحان کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں اور اُن سے غیر حقیقی توقعات وابستہ کرتے ہیں ۔ ایک طالبِ علم نے بھی ، جو یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کر رہا ہے، اسی طرح کا سوال کیا ۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کسی کو بھی یہ مشورہ نہیں دیں گے کہ وہ امتحان سے غیر متاثر رہے لیکن امتحان کا خیال کرنا بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے وہاں موجود مجمع سے پوچھا کہ کیا یہ امتحان زندگی کا امتحان ہے یا دسویں یا بارہویں کلاس کے لئے گریڈ کا کوئی امتحان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ آپ اس بات کو سمجھ لیں گے تو پھر دباؤ خود بہ خود کم ہو جائے گا ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ والدین کو یہ نہیں سمجھنا چاہیئے کہ اُن کے بچے اُن خوابوں کو پورا کریں گے ، جن کو وہ خود پورا نہیں کر سکے ۔ ہر بچے کی خواہ وہ لڑکی ہو یا لڑکا ، اپنی اپنی صلاحیت ہوتی ہے اور ہر بچے کے مثبت رجحان کو سمجھنا ضروری ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ توقعات لازمی ہیں ۔ ہم مایوسی اور نا خوشی کے ماحول میں زندگی نہیں گزار سکتے ۔ والدین پر دباؤ کے بارے میں کئی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ بچوں کی کار کردگی ، والدین کے لئے قطعی اور آخری نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کو مقصد مقرر کر لیا جائے تو پھر توقعات غیر حقیقی ہو جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ مودی نے وزیر اعظم کے طور پر توقعات میں اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اُن کا خیال یہ ہے کہ 1.25 ارب ہندوستانیوں کو خواہشات رکھنی چاہئیں ۔ ان خواہشات کا اظہار بھی ہونا چاہیئے اور ہمیں اجتماعی طور پر اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہیئے تاکہ ان امنگوں کو پورا کیا جا سکے ۔ والدین میں سے ایک خاتون نے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ اُن کا بیٹا ، جو ایک زمانے میں پڑھائی میں اچھا تھا ، اب اُس کی توجہ آن لائن کھیلوں کی طرف ہو گئی ہے ۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ٹیکنا لوجی تک رسائی طلباء کے لئے کوئی بری چیز ہے ۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ اچھی بات ہےکہ طلبا نئی ٹیکنا لوجی سے واقفیت حاصل کر رہے ہیں ۔ البتہ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو ذہن کو وسعت دینے میں مدد دینی چاہیئے ۔ ٹیکنا لوجی در اصل اختراع کا ایک ذریعہ ہے ۔ وقت کے بندوبست اور تھکاوٹ کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ 1.25 ارب ہندوستانی سب کے سب اُن کے خاندان میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص اپنے کنبے کے لئے سوچتا ہے اور کام کرتا ہے تو وہ کیسے تھک سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر نئے دن وہ اپنے کام کو ایک نئی توانائی کے ساتھ شروع کرتے ہیں ۔ طلباء نے وزیر اعظم سے پوچھا کہ کس طرح پڑھائی کو زیادہ دلچسپ بنایا جا سکتا ہے اور کس طرح امتحان سے کسی انسان کی شخصیت میں بہتری پیدا ہو سکتی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ٹسٹوں اور امتحانات کو صحیح جذبے کے ساتھ انجام دینا بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات سے ایک انسان مضبوط ہو جاتا ہے اور اسے امتحانات سے نا گواری نہیں ہونی چاہیئے ۔ طلباء نے وزیر اعظم سے مضامین اور کیریئر کے انتخاب کے بارے میں مشورہ مانگا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر طالب علم کی صلاحیت الگ ہوتی ہے ، اس لئے یہ کیسے توقع کی جاتی ہے کہ ہر طالب علم حساب اور سائنس میں اچھا ہو گا ۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ خیالات کی وضاحت اور لگن بہت ضروری ہیں ۔ یہ ٹھیک ہے کہ سائنس اور ریاضی ضروری ہیں ، لیکن اور مضامین بھی ہیں ، جن میں مہارت حاصل کی جا سکتی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کل تو بہت سارے شعبوں میں مواقع موجود ہیں ۔ ایک طالب علم نے اسی موضوع پر پچھلے سال کے ٹاؤن ہال رابطے کی یاد دلائی اور کہا کہ اُس کے والدین امتحان اور کیریئر جیسے موضوعات سے بالکل بھی پریشان نہیں ہوتے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ والدین کا مثبت رویہ بچوں کی زندگی میں ایک بڑا رول ادا کر سکتا ہے ۔ طالب علموں نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت کے بارے میں وزیر اعظم سے بات کی ۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مسابقت دوسروں کے ساتھ نہیں بلکہ خود اپنے ریکارڈ کے ساتھ ہونی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب آدمی خود اپنے ماضی کے ریکارڈ کا مقابلہ کرتا ہے تو مایوسی اور منفی کیفیت کو آسانی کے ساتھ شکست دی جا سکتی ہے ۔ طالب علموں نے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہا کہ امتحانات کو صرف رٹنے تک محدود نہیں رہنا چاہیئے بلکہ یہ بھی دکھانا چاہیئے کہ طالب علموں نے واقعی سیکھا ہے ۔ اس کے جواب میں ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری پڑھائی صرف امتحان تک محدود نہیں رہنی چاہیئے ۔ ہماری تعلیم کو ہمیں ایسا بنانا چاہیئے کہ ہم زندگی کے مختلف چیلنجوں کا سامنا کر سکیں ۔ مایوسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے جیسی قوم میں یہ مسئلہ فکر کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت میں ایسا طریقۂ کار موجود ہے ، جس سے اس مسئلے سے نپٹا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مایوسی اور ذہنی صحت کے بارے میں ہم جتنا زیادہ کھل کر بات کریں گے ، اتنا ہی بہتر ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص اچانک ہی مایوسی کا شکار نہیں ہو جاتا ۔ اس طرح کی علامات ظاہر ہو جاتی ہیں کہ ایک شخص مایوسی کی کیفیت میں مبتلا ہے ۔ ان علامات کو نظر انداز کرنا کوئی اچھی بات نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے برعکس ہمیں ان علامات کے بارے میں بات کرنی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ کاؤنسلنگ مددگار ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اس سے کوئی شخص اپنے مسائل کے بارے میں وضاحت کر سکتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ( م ن ۔ ج ۔ ع ا ) ( 29 – 01 – 2019 ),"‘‘পৰীক্ষা পে চৰ্চা ২.০’’ত শিক্ষাৰ্থী, শিক্ষক আৰু অভিভাৱকৰ সৈতে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ বাৰ্তালাপ" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%DA%AF%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B1%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DA%88%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%DB%8C%D9%86%D8%AA%DB%8C-%D9%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A7%9F%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%80-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87-%E0%A6%AD%E0%A6%97%E0%A7%B1%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%AC%E0%A7%80%E0%A7%B0/,نئی دہلی۔15 نومبر؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے بھگوان برسا منڈی کی جینتی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے پیغام ِ عقیدت میں کہا کہ بھگوان برسا منڈا کی برسی کے موقع پر میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ان کی ناقابل تسخیر شجاعت، حوصلہ افزائی کا زبردست ذریعہ ہے۔ ہم بھگوان برسا منڈا کی زندگی سے حوصلہ حاصل کرتے ہوئے اپنی اُن قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے کی سمت میں کام کررہے ہیں جو ہندوستان کے افتخار کی حیثیت رکھتی ہیں۔,জয়ন্তী উপলক্ষে ভগৱান বীৰছা মুণ্ডাক প্ৰণাম প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%DA%AF%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%A7%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%9C%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9F%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%98%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%8F%E0%A6%95-%E0%A6%A6%E0%A7%81%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%98%E0%A6%9F/,نئی دہلی، 6 مارچ 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی نےگجرات میں ایک حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لئے صدمے کا اظہار کیا ہے اور تعزیت پیش کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ’’میری تعزیت ان تمام لوگوں کے لئے ہے جنہوں نے گجرات میں رنگھولہ کے نزدیک ایک حادثے میں اپنے پیاروں سے ہاتھ دھوئے ہیں۔ یہ حادثہ انتہائی افسوس ناک ہے اور صدمے کا باعث ہے۔ خدا کرے جو لوگ حادثے میں زخمی ہوئے ہیں ہو جلد از جلد اچھے ہوجائیں‘‘۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ج۔ن ا۔,গুজৰাটত সংঘটিত এক দুৰ্ঘটনাত মৃত্যু হোৱা লোকসকলৰ প্ৰতি প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শোক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B2-%D8%A2%D9%81-%DA%88%D9%88%D8%A6%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D8%B2%D9%86%D8%B3/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%9C-%E0%A6%85%E0%A7%B1-%E0%A6%A1%E0%A7%81%E0%A6%87%E0%A6%82-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%9B%E0%A7%B0-%E0%A7%B0%E0%A7%87%E0%A6%82/,نئی دہلی،01۔نومبر ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عالمی بینک کی جانب سے جاری کی جانے والی ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘ کی سال 2018 کی رپورٹ میں ہندوستان کی درجہ بندی میں اضافے کی ستائش کی ہے ۔ آج جاری کی جانے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کا درجہ بڑھ کر 130 کے مقابلے 100 پر پہنچ گیا ہے ۔ وزیراعظم نے ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘ کی رپورٹ میں ہندوستان کی درجہ بندی میں بہتری کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ٹویٹر پر اپنے متعدد پیغامات میں کہا کہ ہندوستان کی درجہ بندی میں اضافہ ہمہ شعبہ جاتی اور مجموعی اصلاحات کے لئے ٹیم انڈیا کے ذریعہ کی جانے والی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ جناب مودی نے کہا ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘ کی درجہ بندی میں ہندوستان کا تاریخی اچھال دراصل ٹیم انڈیا کے ذریعہ ہمہ شعبہ جاتی اور مجموعی اصلاحات کے لئے کی جانے والی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنے میں آسانی کی فضا ہموار ہونے کے نتیجے میں ہمارے کاروباریوں اور بالخصوص ایم ایس ایم ای کے شعبے کے کاروباریوں کو تاریخی مواقع حاصل ہوئے ہیں ، جس کے نتیجے میں مزید آسودگی اور خوشحالی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا : ’’پچھلے تین برس کے دوران کاروبار کی آسانی کے لئے ریاستی سرکاروں کے ذریعہ مثبت جذبے کے ساتھ کئے جانے والے مقابلے زبردست فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں ۔اس سے پہلے ہندوستان میں کاروبارکرنا کبھی اتنا آسان نہیں تھا ۔ ہندوستان ، معاشی مواقع سے استفادہ کرنے کے لئے عالمی برادری کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ ‘‘ وزیر اعظم نے اس موقع پر اپنے پیغام کے آخری حصے میں کہا :’’ ہم ،اصلاح ،کارکردگی اورتبدیلی کے مقدس منتر کی رہنمائی میں ہمارا عزم ہے کہ اپنی درجہ بندی میں مزید بہتری حاصل کی جائے گی اور معاشی نمو میں اضافہ کیا جائے گا۔‘‘,“ইজ অৱ ডুইং বিজিনে��”ৰ ৰেংকিঙত ভাৰতৰ ঐতিহাসিক উত্থানত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ প্ৰশংসা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%81%D8%A7%D8%AA%D9%85%D8%A7-%D9%BE%DA%BE%D9%8F%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%A6%D8%B4/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%BE-%E0%A6%AB%E0%A7%81%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A7%B0-%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%AE-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%B7/,نئیدہلی11 اپریل ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مہاتما پھُلے کو ان کے یوم پیدائش کی جینتی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ اپنے خراج عقیدت کے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا :’’ مہاتما پھُلے کے یوم پیدائش پر میں مہاتما جی کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں ۔ سماج کے حاشئے پر پڑے بے حال لوگوں کو ان کے ذریعہ شروع کی گئی سماجی اصلاحات اور اس پر مسلسل کام کرنے سے زبردست فائدہ پہنچا ہے ۔ آنجہانی مہاتما پھلے خواتین کے حالات میں بہتری لانے کے اپنے عزم پر ہمیشہ اٹل رہے اورانہوں نے ملک کے نوجوان طبقوں میں تعلیم کو زبردست طریقے سے فروغ دیا۔‘‘ م ن ۔س ش ۔رم,মহাত্মা ফুলেৰ জন্ম বাৰ্ষিকীত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শ্ৰদ্ধাঞ্জলি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%DA%86%D8%B1%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%88%D8%A7%D8%B1%DA%88-%DB%8C%D8%A7%D9%81%D8%AA%DA%AF%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%95-%E0%A6%AC%E0%A6%81%E0%A6%9F%E0%A6%BE-%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی،4 ؍ستمبر؍ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج قومی ٹیچرس ایوارڈ یافتگان 2017 سے ،لوک کلیان مارگ پر یوم اساتذہ کے موقع پر گفت و شنید کی ہے۔ انسانی وسائل کی ترقی و فروغ کے وزیر جناب پرکاش جاؤڈیکر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے ملک میں تعلیم کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے سلسلے میں کی گئی کوششوں کے لئے ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے تعلیم کے تئیں ان کی وابستگی اور اسے اپنی زندگی کا رہنما اصول بنانے کے لئے ان کی ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ ایک استاد یا ٹیچر پوری زندگی ، استاد یا ٹیچر ہی رہتا ہے۔ گفت و شنید کے دوران وزیراعظم نے ایوارڈ یافتگان سے کہا کہ وہ سماج کو اسکول ترقیات کا ایک مربوط حصہ بنانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ طلبہ کے اندر مضمر قوتوں کو باہر لانے ، خصوصاً نادار اور دیہی پسماندہ طبقے کے طلبہ کی مضمر قوتوں کو نمایاں کرنے کے لئے کام کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مدرس کو اساتذہ اور طلبہ کے مابین ٹوٹے ہوئے رابطے کو ازسرنو بحال کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے تاکہ اساتذہ کو طلبہ اپنی پوری زندگی میں یاد رکھیں۔ انہوں نے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اسکولوں اور اس کے گردو نواح کو ڈیجیٹل شکل دینے کےلئے کام کریں۔ وزیراعظم کے ساتھ گفت و شنید کرتے ہوئے ایوارڈ یافتگان نے اپنے اسکولوں کو تدریس اور عمدگی کے مرکز کی شکل میں لانے کے لئے اپنی جانب سے کی جانے والی کوششوں اور کاوشوں کا ذکر کیا۔ اساتذہ نے ڈیجیٹل انڈیا جیسی اسکیموں کے سلسلے میں نامزدگی کے عمل کو آن لائن کرنے کے لئے بھی وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، جو ملک بھر میں اسکولی تعلیم میں معیاری تبدیلی کا باعث ثابت ہو رہی ہے۔ اس سال انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے قومی ایوارڈس کے لئے اساتذہ کے انتخاب کے لئے رہنما خطو ط پر نظر ثانی کی ہے۔ نئی اسکیم کے تحت بڑے قومی ایوارڈس میں حال ہی میں جدت لائی گئی ہے اور ازخودنامزدگی کا طریقہ شروع کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم شفاف ، منصفانہ ہے اور عمدگی اور کارکردگی کے مظاہرے کےلئے ایوارڈ فراہم کرتی ہے۔,ৰাষ্ট্ৰীয় শিক্ষক বঁটা প্ৰাপকসকলৰ সৈতে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ বাৰ্তালাপ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%AF%D8%A7%D9%86%D8%AF%DA%BE%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%86-%D8%A7%D9%86%D8%B9%D8%A7%D9%85-%D8%AF%DB%8C%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B9%D9%82%D8%AF/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A7%E0%A7%80-%E0%A6%B6%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%AC%E0%A6%81%E0%A6%9F%E0%A6%BE-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A6%E0%A6%BE/,نئی دہلی،26فروری؍ صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نےآج راشٹرپتی بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں سال 2015 ،2016، 2017 اور 2018 کے لئے گاندھی امن انعام پیش کئے۔ تقریب میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے با وقار گاندھی امن انعام سے سرفراز کئےگئے لوگوں اور تنظیموں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انعامات اس وقت دیئے جا رہے ہیں جب ہندوستان مہاتما گاندھی کی 150 ویں جینتی منا رہا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ باپو کو انتہائی عزیز بھجن ’ ویشنو جن تو ‘ کو 150 ملکوں کے فنکاروں نے گایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا اشاریہ ہے کہ دنیا آج بھی گاندھی جی کے افکارکی معنویت کو تسلیم کرتی ہے۔ وزیراعظم نے سووچھتا کےتئیں مہاتما گاندھی کی عہد بستگی کی بات بھی کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کی تحریک مہاتما گاندھی کی بصیرت افروز قیادت کے سبب عوامی تحریک میں تبدیل ہو گئی انہوں نے مزید کہا کہ مہاتما گاندھی نے جن بھاگیداری اور جن آندولن کے دھاروں کو باہم ملا دیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے ہر شخص کے اندر یہ احساس جا گزیں کیاکہ وہ ہندوستان کی آزادی کے لئے اپنا تعاون دے رہے ہیں۔ 1234o.,গান্ধী শান্তি বঁটা প্ৰদান অনুষ্ঠানত উপস্থিত প্ৰধানমন্ত্ৰী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D8%AA%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AA%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%92-%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%87%E0%A6%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%80%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%A4-%E0%A6%AA%E0%A7%81%E0%A6%A8%E0%A6%83/,نئی دہلی، 3جنوری 2018/مرکزی کابینہ کی میٹنگ کو جس کی صدارت وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کی ہندستان اور اٹلی کے درمیان قابل تجدید توانائی کے سلسلہ میں تعاون کے دونوں ملکوں کے مفاہمت نامہ (ایم او یو) کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اس مفاہمت نامے پر 30 اکتوبر 2017 کو نئی دہلی میں دستخط کئے گئے تھے ۔ مفاہمت نامے پر ہندستان کی طرف سے نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹری جناب آنند کمار اور اٹلی کی طرف سے وہاں کے سفیر جناب لورینزو اینجیلونی نے دستخط کئے تھے۔ ہندستان اور اٹلی کا مقصد باہمی فائدے کی بنیاد پر نئی اورقابل تجدید توانائی میں تکنیکی باہمی تعاون کو فروغ دینا اور ا س کی ہمت افزائی کرنے کے لئے باہمی ادارہ جاتی تعلقات کی بنیاد قائم کرنا ہے۔ اس مفاہمت نامہ میں ایک مشترکہ ورکنگ کمیٹی کے قیام کی گنجائش رکھی گئی ہے جو تعاون کے شعبے میں اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرے گی اور ان کا جائزہ لے گی۔ ا س کا یہ بھی مقصد ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان معلومات اور مہارت کا تبادلہ کیا جائے اور باہمی تعاون کو مستحکم بنانے میں م��د دی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ج ۔ ج۔,ভাৰত আৰু ইটালীৰ মাজত পুনঃনৱীকৰণযোগ্য শক্তিৰ ক্ষেত্ৰত বুজাবুজিৰ চূক্তিক কেবিনেটৰ সমৰ্থন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%AD%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AE%E0%A6%A3-%E0%A6%95%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%AC-%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی،13؍اکتوبر،وزیراعظم جناب نریندر مودی 14 اکتوبر 2017 کو بہار کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم پٹنہ یونیورسٹی کی صدی تقریبات سے خطاب کریں گے۔ مکامہ میں وزیراعظم نمامی گنگے پروگرام کے تحت سیوریج سے متعلق چار پروجیکٹوں اور قومی شاہراہوں کے 4 پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان پروجیکٹوں کیلئے مختص بجٹ 3700 کروڑ روپے سے زیادہ کا ہوگا۔ وہ ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔ سیوریج سے متعلق 4 پروجیکٹوں میں بیؤر میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ، بیؤر میں ہی سیور نیٹ ورک کے ساتھ سیوریج سسٹم، کرمالی چک میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور سیدپور میں ایس ٹی پی اور سیور نیٹ ورک شامل ہے۔ یہ پروجیکٹ مل کر 120 ایم ایل ڈی کی نئی ایس ٹی پی کیپسٹی پیدا کریں گے اور بیؤر کے موجودہ 20 ایم ایل ڈی کو اپ گریڈ کریں گے۔ جن 4 قومی شاہراہوں سے متعلق پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا ان میں شامل ہیں: قومی شاہراہ نمبر 31 کے اونتا-سمریا سیکشن کو 4 لین میں تبدیل کرنا اور 6 لین والے گنگا سیتو کی تعمیر۔ قومی شاہراہ نمبر 31 کے بختیار پور- مکامہ سیکشن کو 4 لین میں تبدیل کرنا۔ قومی شاہراہ نمبر 107 کے مہیش کھونٹ- سہرسہ- پورنیہ سیکشن کو 2 لین کا بنانا۔ قومی شاہراہ نمبر 82 کے بہار شریف- بربیگھا- مکامہ سیکشن کو 2 لین کا بنانا۔,কাইলৈ বিহাৰ ভ্ৰমণ কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%86%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%97%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%87%E0%A6%9F-%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%B0/,نئی دہلی، 4 جولائی 2018/ مرکزی کابینہ نے جس کی صدارت جناب نریندر مودی نے کی، ہندستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور انصاف کے شعبے میں باہمی تعاون اور ایک مشترکہ مشاورتی کمیٹی کے قیام کے سلسلہ میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے جانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس مفاہمت نامے کے ذریعہ قانونی پیشہ ور افراد اور سرکاری کارکنوں کے تجربات کے تبادلے اور ان کی تربیت نیز مختلف عدالتوں اور ٹرائبونلوں میں زیر سماعت تنازعات کے حل کے سلسلہ میں ایک موثر قانونی طریقہ کار کے تعلق سے دونوں ملکوں کی تشویشات اور ضرورتوں کا خیال رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس میں ایک مشترکہ مشاورتی کمیٹی کی تشکیل کی تجویز بھی شامل ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ج ۔ ج۔,ভাৰত আৰু গ্ৰেট ব্ৰিটেইনৰ মাজত আইনী আৰু বিচাৰ ক্ষেত্ৰত সহযোগিতা আগবঢ়োৱা আৰু এক যুটীয়া পৰামৰ্শদাতা কমিটী গঠনৰ সন্দৰ্ভত প্ৰস্তাৱিত বুজাবুজি চুক্তি স্বাক্ষৰত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A2%D9%B9%D9%88-%D9%85%D9%88%D9%B9%DB%8C%D9%88-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AE%E0%A6%9F%E0%A7%B0%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B9%E0%A6%A8-%E0%A6%95%E0%A7%8B%E0%A6%AE%E0%A7%8D/,نئی دہلی، 7 ستمبر 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں دنیا بھر کی مختلف آٹوموٹیو اور نقل و حمل کی کمپنیوں کے سربراہان کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ ٹویوٹا ، ایس اے آئی سی موٹر کارپوریشن شنگھائی، بوش، اے بی بی لمیٹیڈ، ہیونڈئی موٹر کمپنی، فورڈ اسمارٹ موبلٹی ایل ایل سی اور اوبر ایوی ایشن جیسی متعدد کمپنیوں کے ایک اعلی سطحی وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ یہ کمپنیاں نئی دہلی میں منعقدہ موو۔عالمی موبلٹی سمٹ میں شرکت کررہی ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔م ع۔ن ا۔,বিশ্বস্তৰীয় মটৰবাহন কোম্পানীৰ শীৰ্ষ বিষয়াসকলৰ প্ৰধানমন্ত্ৰীক সাক্ষাৎ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%B9%E0%A7%81%E0%A7%B1%E0%A6%BE-%E0%A6%96%E0%A6%A3%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A7%B0/,نئی دہلی،22؍نومبر،وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے مرکزی سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں میں کارکنوں کیلئے اجرتوں سے متعلق آٹھویں دور کے مذاکرات کیلئے اجرتوں کی پالیسی کو منظوری دے دی ہے۔ چھلکیاں: سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں کا منیجمنٹ، ایسی صورت میں جبکہ اجرتوں کے تعین کو 31دسمبر 2016 تک پانچ یا دس سال گزرچکے ہوں، ورکروں کیلئے اجرتوں پر نظر ثانی سے متعلق مذاکرات کیلئے آزاد ہوگا۔ البتہ متعلقہ سی پی ایس ای کیلئے قابل عمل مالی استحکام کو پیش نظر رکھنا ہوگا۔ اجرتو میں کسی بھی طرح کے اضافے کیلئے حکومت کی طرف سے کوئی بجٹ امداد نہیں دی جائے گی۔ تمام مالی بوجھ متعلقہ سی پی ایس ای کو اپنے اندورنی وسائل سے برداشت کرنے ہوں گے۔ ایسی سی پی ایس ای کیلئے ، جن کی دوبارہ ڈھانچہ بندی؍ نئی جان ڈالنے کے منصوبے کو حکومت نے منظوری دی ہے، اجرتوں پر نظرثانی، دوبارہ ڈھانچہ بندی؍ نئی جان ڈالنے کے منصوبے کے ضابطوں کے مطابق ہی کی جائے گی۔ متعلقہ سی پی ایس ای کے مینجمنٹ کو یہ بات یقینی بنانی ہوگی کہ مذاکرات سے منظور کئے گئے تنخواہ کے اسکیل موجودہ ایگزیکٹو؍ افسران اور غیر یونین والے سپروائزروں کے موجودہ تنخواہ اسکیل سے زیادہ نہ ہوں۔ ایگزیکٹو؍ غیر یونین والے سپروائزروں اور ان کے کارکنوں کے درمیان تنخواہوں کے اسکیل پر کسی قسم کے ٹکراؤ سے بچنے کیلئے سی پی ایس ای مذاکرات کے دوران گریڈڈ ڈی اے یا گریڈڈ فٹمنٹ کو منظوری دے سکتی ہے۔ سی پی ایس ای کو یہ بات یقینی بنانی چاہئے کہ مذاکرات کے بعد اجرتوں میں اضافے کے نتیجے میں اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو۔ اجرتوں میں اضافہ اس شرط پر کیا جانا چاہئے کہ پیداوار کے ایک مخصوص یونٹ کیلئے مزدوری کی لاگت میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے۔ سی پی ایس ای مذاکرت کے بعد اجرتوں کے نفاذ کو انتظامی وزارت؍ محکمے کے ذریعے اس تصدیق کے بعد نافذ کیا جائے گا کہ اجرتوں پر یہ رضامندی منظور شدہ معیار پر پوری اترتی ہے۔,কেন্দ্রীয় ৰাজহুৱা খণ্ডৰ প্ৰতিষ্ঠানত কৰ্মৰত শ্ৰমিকৰ মজুৰি সন্দৰ্ভত অষ্টম পর্যায়ৰ আলোচনা আৰু চুক্তিৰ মজুৰি নীতিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D9%86%DA%AF%D8%AF%D8%A7%D8%A4-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A7%80%E0%A6%A8%E0%A7%B0-%E0%A6%95%E0%A7%81%E0%A6%87%E0%A6%82%E0%A6%A1%E0%A6%BE%E0%A6%93-%E0%A6%AD%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%93/,نئیدہلی۔06جون ، 2018؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے چین کے کنگداؤ روانگی سے قبل اپنے بیان میں کہا کہ وہ سنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کی کونسل کی سالانہ میٹنگ کے لیے کنگداؤ کا دورہ کر رہے ہیں۔ مذکورہ کونسل کے مکمل رکن کی حیثیت سے ہندوستانی وفد کی قیادت کو لے کر وہ بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا تعاون سے متعلق بہت بہترین ایجنڈا ہے جو دہشت گردی، علیحدگی اور انتہا پسندی سے متعلق جنگ سے لے کر کنکٹیویٹی، کامرس، کسٹم، قانون، صحت اور زراعت میں فروغ دینا ہے۔ ساتھ ہی ماحولیات کی حفاظت اور تباہی کے خطرے کو کم کرنا اور عوام سے عوام کے روابط کو فروغ دینا ہے۔ گزشتہ ایک برس کے دوران جب سے ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بنا ہے تب سے مذکورہ تنظیم اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ ان شعبوں میں خاطر خوار روابط میں اضافہ ہوا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کنگداؤ سربراہ کانفرنس سے شنگھائی تعاون تنظیم کے ایجنڈا کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔ ساتھ ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کی ایک نئی ابتدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ دوستانہ اور کثیر جہتی تعلقات ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ کانفرنس کے موقع پر دوسرے لیڈروں کے ساتھ ملنے اور اپنے خیالات کے تبادلہ کا موقع ملے گا۔,চীনৰ কুইংডাও ভ্ৰমনলৈ ৰাওনা হোৱাৰ পূর্বে প্রধানমন্ত্রীৰ বিবৃতি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B3%D9%86%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7%D9%B9%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%95%E0%A7%B0-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87-%E0%A6%B8/,نئی دہلی،15/جنوری۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سنکرانتی کے تیوہار پر کرناٹک کے عوام کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ‘‘کرناٹک کی میری بہنوں اور بھائیوں کو سنکرانتی کی نیک خواہشات۔ سبھی کنڑ عوام کو میری طرف سے سنکرانتی کی نیک خواہشات۔ یہ تیوہار سبھی کے لئے خوشی، ہم آہنگی اور خوش حالی لائے۔’’,মকৰ সংক্ৰান্তি উপলক্ষে সমগ্ৰ কৰ্ণাটকবাসীলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-23-%D8%AC%D9%88%D9%862018-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AF%DA%BE%DB%8C%DB%81-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A8%E0%A7%A9-%E0%A6%9C%E0%A7%81%E0%A6%A8-%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%AE%E0%A6%A4-%E0%A6%AE%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6-%E0%A6%AD/,نئی دہلی،22/جون۔وزیراعظم جناب نریندر مودی 23 جون کو مدھیہ پردیش کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم اندور میں مدھیہ پردیش شہری وکاس مہتو میں شرکت کریں گے۔ جناب نریندر مودی ریاست کے مختلف مقامات پر 4000 کروڑ روپیہ کی مالیت کے متعدد شہری ترقیاتی پراجیکٹوں کاریموٹ کے ذریعہ افتتاح بھی کریں گے۔ ان میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت مکانات، پینے کے پانی کی فراہمی کی شہری ا سکیمیں، ٹھوس کچرے کا شہری بندوبست، شہری حفظان صحت، شہری ٹرانسپورٹیشن اور دلکش شہری منظر سے متعلق پراجیکٹ شامل ہیں۔ وہ2018 کے سوچھ سرویکشن ایوارڈ تقسیم ��ریں گے اور سوچھ سرویکشن 2018 دیش بورڈ کی شروعات کریں گے۔ انتہائی کی صاف ستھرے شہروں اور بہترین کارکردگی والی ریاستوں کو وزیراعظم کے ہاتھوں ایوارڈز حاصل ہوں گے۔ ایک سوچھ اختراع ا یک بہترین سوچھ پریکٹس اور ایک چھوٹے سوچھ صنعت کار کو بھی وزیراعظم سے ایوارڈز حاصل ہوں گے۔ اس سے پہلے راج گڑھ میں وزیراعظم موہن پورہ پراجیکٹ کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس پراجیکٹ کے ذریعہ راج گڑھ ضلع میں زرعی اراضی کو آبپاشی کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس سے علاقے کے گاؤوں کو پینے کا پانی بھی دستیاب ہوگا۔ وزیراعظم پینے کے پانی کی متعدد اسکیموں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔,"২৩ জুন, ২০১৮ত মধ্যপ্ৰদেশ ভ্ৰমণ কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-17-%D8%AC%D9%88%D9%86-2018-%DA%A9%D9%88-%D9%86%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D9%88%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%88%D8%B1%D9%86%D9%86%DA%AF-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%A7%E0%A7%AD-%E0%A6%9C%E0%A7%81%E0%A6%A8-%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%AE%E0%A6%A4-%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A7%80-%E0%A6%86%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%97%E0%A7%B0-%E0%A6%97%E0%A6%AC/,نئی دہلی،15؍جون /وزیراعظم جناب نریندر مودی 17جون بروز اتوار راشٹرپتی بھون میں نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی چوتھی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ دن بھر چلنے والی اس میٹنگ میں مرکزی وزراء، ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹننٹ گورنر اورحکومت ہند کے سینئراہلکار شرکت کریں گے۔ نیتی آیوگ گورننگ کونسل ایک پریمیئر ادارہ ہے، جس کی تشکیل قومی ترقی سے متعلق ترجیحات، شعبوں اور حکومت عملیو ں کے بارے میں ایک مشترکہ تصور ابھارنا ہے، جس میں ترقیاتی بیانیئے کی تشکیل میں ریاستوں کی سرگرم شراکت داری ہو۔ گورننگ کونسل سابقہ سال کے دوران کئے گئے کاموں کا جائزہ لیتی ہے اور ترقی سے متعلق مستقبل کی ترجیحات کے بارے میں صلاح و مشورہ کرتی ہے۔ توقع ہے کہ کونسل میں مختلف اہم موضوعات پر تبادلۂ خیال ہوگا۔ ان موضوعات میں کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات، آیوشمان بھارت، قومی غذائی مشن اور مشن اندردھنش ، اسپائریشنل اضلاع کی ترقی اور بابائے قوم مہاتماگاندھی کی 150ویں جینتی سے متعلق تقریبات جیسے اہم موضوع شامل ہیں۔ ( م ن ۔ م م ۔ ک ا),"১৭ জুন, ২০১৮ত নিটী আয়োগৰ গবৰ্নিং কাউন্সিলৰ চতুৰ্থ খন বৈঠক অধ্যক্ষতা কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%DB%92-%D9%B9%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D9%81/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%82%E0%A6%95%E0%A7%B0-%E0%A6%85%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%B0%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی، 2 نومبر / وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو آج عالمی بینک کے صڈر جناب جِم یونگ کِم کی ٹیلی فون کال موصول ہوئی ۔ عالمی بینک کے صدر جناب کم نے وزیر اعظم کو ‘‘ کاروبار کو آسان بنانے ’’ کی رینکنگ میں ہندوستان کی تاریخی بلندی پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر معمولی کارکردگی ہے کہ 1.25 ارب کی آبادی والا ملک 4 سال کے قلیل عرصے میں 65 رینک کی بلندی پر پہنچ گیا ہے۔ جناب کم نے مزید کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر یہ وزیر اعظم مودی کے مصمم عزم اور قیادت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ۔ انہوں نے اس بلند رینکنگ کو تاریخی اور غیر معمولی کامیابی سے تعبیر کیا ۔ جناب کم نے وزیر اعظم کو دیئے گئے اعزازات ، جن میں دی یو این ای پی چیمپئن ��ف دی ارتھ ایوارڈ اور سیؤل امن ایوارڈ شامل ہیں ، کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم کو مبارکباد دی ۔ جناب کم نے عالمی بینک کی جانب سے ہندوستان کی کاروبار کرنے میں آسانی پہل کو مصمم اور مستقل تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا ۔ وزیر اعظم نے عالمی بینک کے کاروبار کرنے میں آسا نی کو بہتر بنانے کی ہندوستان کی کوششوں کے لئے مسلسل تعاون دینے کے لئے عالمی بینک کے صدر کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک کی درجہ بندی ہندوستان کے لئے مذکورہ پہل کو بہتر بنانے میں ترغیب کا وسیلہ ہے ۔ ( م ن ۔ ش ت ۔ ع ا ),বিশ্ব বেংকৰ অধ্যক্ষৰে প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ টেলিফোনিক বাৰ্তালাপ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D8%B6%D9%88%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%A7%DB%81%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%86%E0%A7%B0%E0%A7%81-%E0%A6%87%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A3%E0%A7%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%A4-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A3%E0%A6%BF%E0%A6%9C/,نئی دہلی ،05؍اپریل : مرکزی کابینہ نے وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کی قیادت میں بھارت اورایران کے مابین اس مفاہمتی عرضداشت کو اپنی استقدامی منظوری دے دی ہے جس کے تحت باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے اقدامات کے سلسلے میں تجارتی تدارکی موضوعات پر ایک ایکسپرٹ گروپ کا قیام عمل میں آئےگا ۔ اس مفاہمتی عرضداشت پر17فروری ، 2018کو ایران کے صدر کے دورے کے دوران دستخط ہوئے تھے ۔ اس مفاہمتی عرضداشت سے دونوں ممالک کے مابین اطلاعات کے باہم تبادلے ، صلاحیت سازی سرگرمیوں ، اینٹی ڈمپنگ اور ٹیکسوں کی چوری وغیرہ جیسے امورمیں تجارتی تدارکی اقدامات کے معاملے میں تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔,ভাৰত আৰু ইৰাণৰ মাজত বাণিজ্যিক অসুবিধা দুৰীকৰণৰ উপায় সন্দৰ্ভত এটা বিশেষজ্ঞ গোট গঠনত স্বাক্ষৰিত বুজাবুজি চুক্তিত কেবিনেটৰ অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D9%86%D9%86%D8%AA-%DA%A9%D9%85%D8%A7%D8%B1-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%85/,نئیدہلی12نومبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مرکزی وزیر جناب اننت کمار کی موت پر اظہار تعزیت کیا ہے ۔ اپنے اظہار تعزیت کے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ’’ مجھے اپنے انتہائی اہم رفیق کار اور دوست جناب اننت کمار کی موت سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ جناب اننت کمار ایک زبردست لیڈر تھے ۔انہوں نے اپنی عوامی زندگی اپنی جوانی کے دورسے شروع کی تھی اوروہ آخری دنوں تک انتہائی نیک نیتی ، لگن اوردرد مندی کے ساتھ سماجی خدمت کرتے رہے ۔ انہیں ان کی بہترین خدمات کے لئے ہمیشہ یاد کیا جاتا رہے گا۔ میں نے ان کی اہلیہ محترمہ ڈاکٹر تیجسونی جی سے بات کرکے جناب اننت کمار کی موت پر تعزیت کی ہے ۔ اس دکھ کی گھڑی میں میری تمام تر ہمدردیاں اور حمایت ان کے سوگوار کنبے اور حامیوں کے ساتھ ہیں۔‘‘ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰,কেন্দ্ৰীয় মন্ত্ৰী শ্ৰী অনন্থ কুমাৰৰ দেহপ্ৰয়াণত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শোক প্ৰকাশ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%AB%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%A4-%E0%A6%B8%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A6%AC%E0%A6%BE/,نئی دہلی ،2 جولائی : وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کل افغانستان میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے ۔ وزیراعطم نے کہا ہے کہ ‘‘ہم افغانستان میں کل ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔یہ افغانستان کے کثیرتہذیبی تانے بانے پرحملہ ہے ۔میں متاثرہ کنبوں سے اظہار تعزیت کرتاہوں ۔ میں زخمیوں کی جلد شفایابی کے لئے دعاگوہوں ۔اس غم کی گھڑی میں ہندوستان ، افغانستان کی حکومت کومدددینے کے لئے تیارہے ’’۔,আফগানিস্তানত সন্ত্ৰাসবাদীৰ আক্ৰমণৰ ঘটনাক গৰিহণা প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%A7%D9%84%D8%AF%DB%8C%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%85%DB%81%D9%88%D8%B1%DB%8C%DB%81-%D9%85%D8%A7%D9%84%D8%AF%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%80%E0%A6%AA%E0%A7%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80-%E0%A6%A1/,نئی دہلی ،12 جنوری :مالدیپ کے وزیرخارجہ اورجمہوریہ مالدیپ کے صدرکے خصوصی ایلچی، ڈاکٹرمحمد عاصم نے کل یہاں، دوپہربعد، وزیراعظم جناب نریندرمودی سے ملاقات کی ۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی ہمسایوں کے طورپر،بھارت اور مالدیپ کے مابین مشترکہ تاریخ ، ثقافت اور بحرہند میں سمندری مفادات سے مربوط دونوں ممالک کے تعلقات پرتبادلۂ خیالات کئے ۔ خصوصی ایلچی جناب عاصم نے اس امرکا اعادہ کیاکہ مالدیپ ‘‘پہلے بھارت’’ کی پالیسی کے تحت بھارت کے ساتھ قریبی تعلقات استواررکھنے کے لئے پابند عہد ہے ۔ خصوصی ایلچی جناب عاصم نے یہ بات بھی دوہرائی کہ صدریامین نے، وزیراعظم کو مالدیپ کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے ۔ وزیراعظم نے اس دعوت کے لئے اظہارتشکرکرتے ہوئے اس امرپراتفاق کیاکہ وہ معقول وقت پرمالدیپ کا دورہ کریں گے ۔ خصوصی ایلچی نے صدرعبداللہ یامین کی نیک خواہشات وزیراعظم کو پیش کیں ، وزیراعظم نے اپنی جانب سے بھی صدرموصو ف کے لئے ایسے ہی جذبات کا اظہارکیا۔,মালদ্বীপৰ বিদেশমন্ত্ৰী ড০ মোহমেদ আচিম আৰু ৰাষ্ট্ৰপতিৰ বিশেষ প্ৰতিনিধিবৰ্গক প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ আদৰণি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%86%D9%88%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%B1%D8%AE%D8%B4%D8%A7-%DA%BA-%DA%AF%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D9%86%D8%B3-2019-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD-%D9%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A7%AF%E0%A6%AE-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%87%E0%A6%A3%E0%A7%8D%E0%A6%9F-%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%9C%E0%A7%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9F-%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%9C/,نئی دہلی،18 ؍جنوری، معزز وزیر، مختلف ملکوں کی معزز شخصیات، نمائندے اور ساجھیدارو ملکوں کے مندوبین ، کارپوریٹ لیڈر ، مدعوین ، شرکاء ، ڈائس پر موجود اہم شخصیات ، نوجوان دوستوں ، خواتین وحضرات! مجھے آپ کا نویں درخشاں گجرات کانفرنس میں خیر مقدم کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں یہ اب حقیقت میں ایک عالمی کانفرنس بن گئی ہے، ایک ایسی جگہ جہاں ہر ایک کے لئے جگہ موجود ہے۔ اس کانفرنس میں سینئر سیاسی قیادت موجود ہے، اس میں سی ای اوز اور کارپوریٹ لیڈروں کی توانائی موجود ہے۔ اس میں اداروں اور رائے ہموار کرنے والوں کی کشش ہے، نوجوان صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کا جوش وخروش موجود ہے۔ درخشاں گجرات نے ہماری صنعتوں میں اعتماد سازی میں بہت تعاون کیا ہے ، اس نے صلاحیت سازی اور سرکاری ایج��سیوں کے ذریعے دنیا کے بہترین طریقہ کار اپنانے میں بھی مدد کی ہے۔ میں آپ سبھی کے لئے ایک مفید ، ثمر آور اور پرلطف کانفرنس کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ گجرات میں یہ پتنگ اڑانے کے تہوار اترائن کا موسم ہے ، اس کانفرنس کے مصروف پروگرام کے دوران میں امید کرتا ہوں کہ آپ کچھ وقت نکال کر قابل دید مقامات اور ریاست کے تہواروں کی آوازوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ میں خاص طور پر درخشاں کے اس ایڈیشن کے 15 ساجھیدار ملکوں کا خاص طور سے خیر مقدم کرتا ہوں۔ میں 11 ساجھیدار تنظیموں اور ان تمام ملکوں ، تنظیموں اور اداروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، جو اس فورم میں اپنے سیمینار منعقد کررہے ہیں۔ یہ ایک بڑے اطمینان کی بات ہے کہ بھارت کی آٹھ ریاستیں اپنی اپنی سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرنے کے لئے اس فورم کا استعمال کرنے کی خاطر آگے آئی ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ عالمی تجارتی شو کا دورہ کرنے کے لئے وقت نکال سکیں گے ، جو اپنے شاندار وسیع پیمانے اور عالمی درجے کی مصنوعات ، طریقہ کار اور ٹیکنالوجیوں کو خود میں سمیٹے ہوئے ہے۔ حقیقت میں گجرات بھارت میں موجود تجارت کے بہترین جذبے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کانفرنس نے کئی دہائیوں سے گجرات کو آگے رکھا ہوا ہے۔ درخشاں گجرات کانفرنس کے پہلے 8 کامیاب ایڈیشن منعقد ہوچکے ہیں۔ کانفرنس میں مختلف موضوعات پر بڑی تعداد میں کنوینشنوں اور سیمیناروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ موضوعات نہ صرف ہندوستانی سماج اور معیشت کے لئے اہم ہیں بلکہ پوری عالمی برادری کے لئے بھی بہت اہم ہے۔ میں مثال کے طور پر یوم افریقہ کی تقریبات کا ذکر کررہا ہوں، جو کل منایا جائے گا اور 20 جنوری کو بین الاقوامی ایوانوں کا عالمی کنکلیو منعقد ہوگا۔ دوستو! آج یہاں جو اجتماع ہے ، وہ حقیقی طور پر ایک معزز اجتماع ہے ۔ ہمیں فخر ہے کہ کئی سربراہان ریاست وحکومت اور کئی اہم شخصیات اور مندوبین یہاں موجود ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی باہمی تعاون اب صرف قومی دارالحکومتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ریاستی راجدھانیوں تک پھیل گیا ہے۔ ہندوستان میں ، جیسا کہ زیادہ تر ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہوتا ہے ، ہمارا چیلنج عمودی اور افقی ، دونوں طرح سے فروغ حاصل کرنا ہے۔ افقی طور پر ہمیں ترقی کے فوائد ان خطوں اور برادریوں تک پہنچانا ہے ، جو ہم سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ عمودی طور پر ہمیں معیارِ زندگی ، خدمات کے معیار اور بنیادی ڈھانچے کے معیار کی توقعات کو پورا کرنا ہے ۔ ہمیں اس بات کا پوری طرح احساس ہے کہ ہندوستان میں ہماری کامیابیاں دنیا کی آبادی کے چھٹے حصے کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔ دوستو! جو لوگ یہاں کا دورہ کرتے رہتے ہیں انہوں نے فضا میں تبدیلی محسوس کی ہوگی۔ یہ تبدیلی سمت اور زور دونوں میں ہوئی ہے۔ پچھلے 4 برسوں کے دوران میری حکومت کی توجہ کا مرکز حکومت میں کمی کرنا اور حکمرانی میں اضافہ کرنے پر رہا ہے۔ میری حکومت کا منتر اصلاح ، کارکردگی ، تبدیلی اور مزید تبدیلی رہا ہے۔ ہم نے بڑی تعداد میں سخت اقدامات کئے ہیں۔ ہم نے گہری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں جن کے نتیجے میں ہماری معیشت اور ملک کی قوت میں اضافہ ہوا ہے ۔ جیسا کہ ہم نے کرک دکھایا ہے ، ہم دنیا میں سب سے زیادہ تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشت بن گئے ہیں۔ عالمی بینک اور آئی ایم ایف جیسے اہم بین الاقوامی مالی اداروں کے ساتھ ساتھ موڈیز جیسی ایجنسیوں نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ہم نے ان رکا��ٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو ہماری تمام تر صلاحیتوں کے حصول میں رکاوٹ بنی ہیں۔ ہم جلد ہی اصلاحات اور ڈی- ریگولیشن کے عمل کی رفتار میں اضافہ کرتے رہیں گے۔ دوستو! ہندوستان آج کاروبار کے لئے ایسا تیار ہے جیسا پہلے کبھی نہیں تھا۔ ہم نے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی ہے۔ پچھلے چار برسوں میں ہم نے کاروبار کرنے میں آسانی سے متعلق عالمی بینک کی رپورٹ میں عالمی درجہ بندی میں 65 مقام کی چھلانگ لگائی ہے۔ ہماری درجہ بندی ، جو 2014 میں 142 نمبر پر تھی ، اب 77 پر پہنچ گئی ہے۔ لیکن ہم اس پر بھی مطمئن نہیں ہیں۔ میں نے اپنی ٹیم سے کہا ہے کہ اور زیادہ محنت کریں تاکہ ہندوستان اگلے سال دنیا کے 50 اعلیٰ ترین درجہ بندی میں شامل ہوسکے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہماری کارروائی اور ضابطوں کو دنیا کی بہترین حکمت عملی اپنانے والوں سے جوڑا جائے۔ ہم نے کاروبار کرنے کو زیادہ سستا بھی بنایا ہے۔ اشیاء اور خدمات ٹیکس ، جی ایس ٹی کا تاریخی نفاذ اور ٹیکسوں کو آسان اور مستحکم بنانے کی خاطر لین دین کی لاگت اور عمل زیادہ آسان ہوا ہے۔ ہم نے ہم نے ڈیجیٹل کے عمل میں آن لائن کے لین دین اور سنگل پوائنٹ انٹرفیس کو ڈیجیٹل طریقے سے آن لائن بنا نے میں مدد کی ہے ۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں ہمارا ملک دنیا کے سب سے زیادہ کھلے ہوئے ملکوں میں سے ایک ہے۔ 90 فیصد سے زیادہ منظوریوں کو خودکار طریقوں پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے ہماری معیشت میں تیزی آئے گی اور یہ ترقی کے راستے پرگامزن ہوگی۔ پچھلے 4 برسوں کے دوران ہم نے 263 ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل کی ہے، جو پچھلے 18برسوں میں حاصل کردہ ایف ڈی آئی کا 35 فیصد ہے۔ اور دوستو! ہم نے کاروبار میں آسانی کو زیادہ اسمارٹ بنایا ہے۔ ہم خریداری اور سرکاری خریداریوں کے لئے آئی ٹی پر مبنی لین دین پر اصرار کررہے ہیں۔ حکومت کے فوائد کی براہ راست منتقلی سمیت ڈیجیٹل ادائیگیاں پوری طرح سے نافذ ہوچکی ہیں۔ ہمارا ماحول اسٹارٹ اپ کے لئے دنیا میں سب سے بڑے نظام میں شامل ہے اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑی تعداد میں نئی کمپنیاں وجود میں آئی ہیں۔ اس طرح میں کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے ساتھ کاروبار کرنا ایک بڑا موقع ہے۔ یہ اس لئے بھی ہے کہ ہم ایف ڈی آئی کے ان 10 اعلیٰ ترین پسندیدہ مقامات میں شامل ہیں جنہیں یو این سی ٹی اے ڈی نے اپنی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ہمارے ملک میں عالمی سطح پر لاگت کا مسابقتی مینوفیکچرنگ ماحول پایا جاتا ہے۔ ہمارے پاس باصلاحیت پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد موجود ہے جن کے پاس علم اور توانائی دونوں موجود ہیں۔ ہمارے پاس انجینئرنگ کی تعلیم کے لئے عالمی درجے کی بنیاد اور تحقیق وترقی کی مضبوط اور ٹھوس سہولیات موجود ہیں۔ جی ڈی پی میں اضافے کی وجہ سے متوسط طبقے میں اضافہ ہوا ہے اور ان کی قوت خرید میں اضافے کی وجہ سے ہمارا ملک ایک بڑی مارکیٹ بن گیا ہے۔ پچھلے دو برسوں میں ہم نے کارپوریٹ کے لئے کم ٹیکس کے نظام کی جا نب پیش رفت کی ہے۔ ہم نے نئی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور اوسط درجے کی پروجیکٹوں کے لئے ٹیکس کی شرح کو 30 فیصد سے کم کرکے 25 فیصد کردیا ہے۔ آئی پی آر کے معاملے پر ہم نے بہترین پالیسیاں مرتب کی ہیں اور ہم اب تیزی سے ترقی کرنے والی ٹریڈ مارک کی معیشت بن گئے ہیں۔ دیوالیہ ہونے اور دیوالیہ پن سے متعلق کوڈ کی وجہ سے اب کاروباریوں کو طویل قانون اور مالی لڑائی کے بغیر اپنا کاروبار بند کرنے کا راستہ مل گیا ہے۔ اس طرح ہم نے کاروبار شروع کرنے ، اس کی سرگرمیوں سے لے کر بند ہونے تک ہم نے نئے اداروں کی جانب توجہ مرکوز کی ہے۔ یہ سب نہ صرف کاروبار کرنے بلکہ ہمارے عوام کی زندگی بسر کرنے کو آسا بنانے کے لئے بھی بہت اہم ہے۔ ہم نے یہ بھی سمجھ لیا ہے کہ ایک نوجوان ملک ہونے کے ناطے ہمیں نئے روزگار کے مواقع اور بہتر بنیادی ڈھانچہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ہی کا تعلق سرمایہ کاری سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ توجہ مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے پر مرکوز کی گئی ہے۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنے کی خاطر مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے پر سخت محنت کی ہے۔ میک ان انڈیا جیسی ہماری پہل سے نہ صرف ڈیجیٹل انڈیا بلکہ اسکل انڈیا جیسی پروگرامو ں کو بھی تقویت ملی ہے۔ ہماری توجہ صنعتی بنیادی ڈھانچے ، پالیسیوں اور عالمی معیار کے بہترین عمل پر مرکوز ہے اور بھارت کو ہم ایک مینوفیکچرنگ کا ایک عالمی مرکز بنانے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ صاف توانائی اور سرسبز ترقی۔ ہر قسم کی خرابی سے پاک مینوفیکچرنگ ، یہ ہمارے وعدے ہیں۔ ہم نے آب وہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کام کرنے کی خاطر دنیا کے سامنے عہد کیا ہے۔ توانائی کے محاذ پر ہم دنیا میں قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والے پانچویں سب سے بڑے پروڈیوسر ہیں۔ ہم بادی توانائی میں دنیا میں چوتھے نمبر پر جبکہ شمسی توانائی پیدا کرنے والے دنیا کے پانچواں سب سے بڑا ملک ہیں۔ ہم اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے ، سڑکیں ، بندرگاہیں ، ریلویز ، ہوائی اڈے ، ٹیلی مواصلات ، ڈیجیٹل نیٹ ورک اور توانائی پیدا کرنے کی خاطر اگلی نسل کے مینوفیکچرنگ کے مالک ہیں۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ پچھلے چار برسوں میں بجلی کی پیداوار میں صلاحیت میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنے میں ہم کامیاب رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں توانائی کی بچت ہوئی ہے۔ پہلی مرتبہ ہندوستان بجلی کا برآمد کار بن گیا ہے۔ ہم نے بڑے پیمانے پر ایل ای ڈی بلب تقسیم کئے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر توانائی کی بچت ہوئی ہے۔ ہم نے بہت تیزی کے ساتھ تقسیم کاری کی لائنیں بچھائی ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر میں ہماری صلاحیت تقریب دوگنی ہوگئی ہے۔ ہم نے بڑی بندرگاہوں سمیت صلاحیت میں اضافے کے لئے غیر معمولی اقدامات کئے ہیں۔ دیہی سڑک رابطوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ نئی ریلوے لائن کے ساتھ ساتھ گیج کو تبدیل کرنے ، پٹری کو دوہرا کرنے اور اسے دوگنا کرنے کی بھی تجویز ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ترقی کے فوائد آسانی اور مؤثر طور پر عوام تک پہنچیں گے۔ آپ کے لئے چند مثالیں پیش کرتا ہوں، اب ہر کنبے کے لئے ایک بینک کھاتہ ہے ، ہم زر ضمانت کے بغیر چھوٹی صنعتوں کو قرض دے رہے ہیں، ہم نے اب تقریب سبھی مکانوں تک بجلی پہنچادی ہے اور اب ہم نے بڑی تعداد میں ایسے لوگوں کو کھانا پکانے کی گیس فراہم کی ہے ، جو اس کو برداشت نہیں کرسکتے تھے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ دیہی اور شہری ، سبھی مقامات پر مناسب صفائی ستھرائی رکھی جائے ۔ ہم تمام کنبوں کے لئے بیت الخلاء کی فراہمی اور ان کے مناسب استعمال کے لئے کام کررہے ہیں۔ خواتین وحضرات! سال 2017 میں ہم دنیا میں سب سے زیادہ سیاحوں کی آمد والے ملکوں میں شامل رہے ہیں۔ ہندوستان میں 2016 کے مقابلے 2017 میں سیاحوں کی آمد میں تقریبا ً 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ دنیا کی شرح ترقی 7 فیصد کے آس پاس رہی ہے۔ ہماری ہوا بازی کی مارکیٹ تیزی سے فروغ پانے والی اور دنیا میں سب سے تیز تر فروغ پانے والی مارکیٹ ہ�� جس میں پچھلے چار برسوں میں مسافروں کے آنے جانے والوں میں دو عددی کا اضافہ ہوا ہے۔ پس! ایک نیا ہندوستان ابھر رہا ہے جو جدید اور مسابقتی ہونے کے ساتھ ساتھ دیکھ بھال کرنے والا اور جذبات سے بھرپور ہے۔ اس ہمدردی کی ایک مثال ہماری میڈیکل ایشورنس اسکیم ہے، جسے آیوش مان بھارت کہا جاتا ہے۔ اس سے تقریبا ً 500 ملین لوگوں کو فائدہ ہوگا ، جو امریکہ ، کناڈا اور میکسیکو کی مشترکہ آبادی سے زیادہ ہے۔ آیوش مان بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں اور آیوش مان بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچے ، طبی آلات کی مینوفیکچرنگ اور حفظان صحت ہی نہیں بلکہ صحت سے متعلق دیگر خدمات بھی فراہم کرے گا۔ میں آپ کے سامنے کچھ اور مثالیں پیش کرتا ہوں۔ہندوستان میں 50 شہر ایسے ہیں جو میٹرو ریل نظام کی تعمیر کےلئے پوری طرح تیار ہیں۔ اس میں 5 کروڑ مکانات بنانے میں، سڑک ، ریل اور آبی گزرگاہوں کی وسیع طور پر ضرورت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی سطح کی ٹیکنالوجی ہمارے مقاصد کو تیز تر اور صاف ستھرے طریقے سے پورا کرے۔ دوستو! ہندوستان وسیع مواقع کی سرزمین ہے ۔ یہ ایک واحد ایسا مقام ہے ، جو جمہوریت ، بڑی آبادی اور مانگ کی پیش کش کرتا ہے۔ جو لوگ پہلے سے ہندوستان میں موجود ہیں، میں آپ کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارا جمہوری نظام ، انسانی اقدار اور مضبوط عدالتی نظام آپ کی سرمایہ کاری کے تحفظ اور سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔ ہم سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید بہتر بنانے کے لئے مسلسل کام کررہے ہیں اور ہم خود کو زیادہ سے زیادہ مقابلہ آرائی کے قابل بنانا چاہتے ہیں۔ ان لوگوں کے لئے ، جو ہندوستان میں موجود نہیں ، میں انہیں دعوت دیتا ہوں اور اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ آپ یہاں مواقع تلاش کریں۔ یہ یہاں آنے کا بہترین وقت ہے۔ ہم نے سرمایہ کاروں کو ایک ایک کرکے مدد کرنے کا بہترین طریقہ کار قائم کیا ہے اور ان سب کے علاوہ میں آپ کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں آپ کے سفر میں آپ کا ہاتھ تھامنے کے لئے ہمیشہ موجود رہوں گا۔ شکریہ ! آپ سب کا بہت بہت شکریہ! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰ (م ن-وا- ق ر),৯ম ভাইব্ৰেণ্ট গুজৰাট গুজৰাট ছামিট ২০১৯ মুকলি কৰি প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে প্ৰদান কৰা ভাষণৰ অসমীয়া অনুবাদ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D8%A7%D8%AC%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%85%E0%A7%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A6%A8%E0%A7%88%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%AE%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A7%B0-%E0%A6%A1%E0%A6%BE/,نمسکار! 130 کروڑ ہندوستانیوں کی جانب سے میں عالمی اقتصادی فورم میں تمام دنیا سے یکجا ہو ئے مندوبین کو اپنی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ آج ، جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں، ہندوستان پوری چوکسی اور احتیاط کے ساتھ کورونا کی ایک اور لہر سے نمٹ ر ہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان اقتصادی شعبے میں بھی آگے بڑھ ر ہا ہے، جس میں کئی امید افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ آج ہندوستان اپنی آزادی کے 75 سال کے جشن کے جوش سے بھی بھرا ہوا ہے اور صرف ایک سال کے اندر 160 کروڑ کورونا کے ٹیکے لگائے جانے کے ساتھ پُر اعتماد بھی ہے۔ دوستو، ہندوستان جیسی مضبوط جمہوریت نے پوری دنیا کو ایک خوبصورت تحفہ ، امیدوں کا ایک گلدستہ پیش کیا ہے۔ اس گلدستہ میں ، ہم ہندوستانیوں کا جمہوریت پر غیر متزلزل اعتماد شامل ہے؛ اس گلدستہ میں وہ ٹیکنالوجی ہے، جو 21 ویں صدی ��و با اختیار بنائے گی اور اس میں ہم ہندوستانیوں کی صلاحیت اور جوش وخروش شامل ہے۔ ہم ہندوستانی جس کثیر لسانی ، کثیر ثقافتی ماحول میں رہ رہے ہیں ، وہ نہ صرف ہندوستان کے لئے ایک عظیم قوت ہے بلکہ پوری دنیا کے لئے بڑی طاقت ہے۔ یہ قوت نہ صرف بحران کے وقت میں خود کے بارے میں سوچنے کا سبق دیتی ہے بلکہ انسانیت کے لئے کام کرنے کا بھی سبق دیتی ہے۔ کورونا کے وقت میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح ہندوستان نے ایک دنیا – ایک صحت پر عمل کرتے ہوئے بہت سے ملکوں کو ضروری ادویات اور ویکسین فراہم کرتے ہوئے کروڑوں زندگیاں بچائی ہیں۔ آج ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ادویات بنانے والا ملک ہے اور یہ دنیا کی فارمیسی ہے کہ آج ہندوستان دنیا کے اُن ملکوں میں شامل ہے ، جہاں کے صحت کے پیشہ ور افراد اور ڈاکٹر اپنی حساسیت اور مہارت سے ہر ایک کا اعتماد جیت رہے ہیں۔ دوستو، بحران کے دور میں ہی حساسیت کا امتحان ہوتا ہے لیکن ہندوستان کی قوت ایسے وقت میں پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔ اس بحران کے دوران ہندوستان کے آئی ٹی سیکٹر نے 24 گھنٹے کام کرکے دنیا کے تمام ملکوں کو بچا یا ہے۔ آج ہندوستان پوری دنیا میں ریکارڈ تعداد میں سافٹ ویئر انجینئر بھیج رہا ہے ۔ 50 لاکھ سے زیادہ سافٹ ویئر ڈیولپرس ہندوستان میں کام کر رہے ہیں۔ آج ہندوستان میں یونیکون کی تعداد دنیا میں تیسری سب سے بڑی تعداد ہے۔ پچھلے 6 مہینوں کے دوران 10 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس کا اندراج ہوا ہے۔ آج ہندوستان میں ایک وسیع محفوظ اور کامیاب ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارم موجود ہے۔ پچھلے ایک مہینے میں ہی ہندوستان میں یونیفائڈ پیمنٹس انٹر فیس (یو پی آئی) کے ذریعہ 4.4 ارب لین دین کئے گئے ہیں۔ دوستو، ہندوستان میں پچھلے برسوں کے دوران جو ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ تیار اور استعمال کیا گیا ہے، وہ آج ہندوستان کے لئے ایک وسیع قوت بن چکا ہے۔ کورونا انفیکشن سے نمٹنے کے لئے اروگیہ سیتو ایپ اور ٹیکہ کاری کے لئے کو-وین پورٹل جیسے ٹیکنالوجی کے حل ہندوستان کے لئے ایک فخر کی بات ہے۔ ہندوستان کے کو- وین پورٹل کے ذریعہ بکنگ سے لے کر سرٹیفکٹس کی تیاری تک آن لائن سہولیات میں بڑے ملکوں کے عوام کی بھی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ دوستو، ایک وقت تھا جب ہندوستان کی لائسنس راج کے ساتھ شناخت کی جاتی تھی اور زیادہ تر چیزوں پر حکومت کا کنٹرول تھا۔ میں ان چیلنجوں کو سمجھتا ہوں، جو اُن دنوں ہندوستان میں کاروبار کرنے میں در پیش تھے۔ ہم مسلسل ان تمام چیلنجوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج ہندوستان کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دے رہا ہے اور سرکاری مداخلت کو کم سے کم کر رہا ہے۔ ہندوستان نے کارپوریٹ ٹیکس کو آسان بنا کر اور کم کر کے پوری دنیا میں سب سے زیادہ مسابقتی بنادیا ہے۔ صرف پچھلے سال میں ہی ہم نے 25 ہزار سے زیادہ تعمیلات کو ختم کیا ہے۔ ہندوستان نے ماضی سے وابستہ ٹیکس جیسے اصلاحی اقدامات کے ذریعہ کاروباری برادری کا اعتماد حاصل کیا ہے۔ ہندوستان نے ڈرون، خلاء ، جیو اسپیشیئل میپنگ جیسے کئی شعبوں کو ریگولیشن سے آزاد کیا ہے۔ ہندوستان نے آئی ٹی سیکٹر اور بی پی او سے متعلق فرسودہ ٹیلی مواصلاتی ریگولیشن میں بڑی اصلاحات کی ہیں۔ دوستو، ہندوستان دنیا میں عالمی سپلائی چین میں ایک بھروسہ مند ساجھیدار بننے کا عہد کئے ہوئے ہے۔ ہم کئی ملکوں کے ساتھ آزادی تجارتی معاہدے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ نئی ٹیکنالوجی اور اختراعات کو اپنانے کی صلاحیت ، ہندوستانیوں کی صنعت کاری کا جذبہ ہمارے عالمی ساجھیداروں کو نئی تقویت دے سکتے ہیں۔ اس لئے یہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کا بہترین وقت ہے۔ ہندوستانی نوجوانوں میں صنعت کاری آج نئے عروج پر ہے۔ 2014 میں جب ہندوستان میں صرف چند سو رجسٹرڈ اسٹارٹ اپ تھے، آج اُن کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ہندوستان میں 80 سے زیادہ یونیکون ہیں، جن میں 40 سے زیادہ سال 2021 میں ہی بنائے گئے ہیں۔ جس طرح بیرونی ملکوں میں رہنے والے ہندوستانی عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسی طرح ہندوستانی نوجوان ، ہندوستان میں آپ کے تمام کاروباروں کو نئی اونچائی تک پہنچانے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ دوستو، وسیع اقتصادی اصلاحات کے لئے ہندوستان کا عہد ، ہندوستان کو آج سرمایہ کاری کا سب سے پسندیدہ مقام بنانے کی ایک اور بڑی وجہ ہے۔ کورونا کے دور میں، جب کہ دنیا کوانٹی ٹیٹیو ایزنگ پروگرام (کیو ای پی) جیسی جدت طرازی پر توجہ مرکو ز کر رہی تھی، ہندوستان نے اصلاحات کے لئے راہ ہموار کی۔ کورونا کے دور میں ہی جدید ڈیجیٹل اور ٹھوس بنیادی ڈھانچے کے سب سے بڑے پروجیکٹوں میں غیر معمولی تیزی لائی گئی۔ ملک میں 6 لاکھ سے زیادہ گاؤوں کو آپٹیکل فائبر کے ساتھ مربوط کیا جا رہا ہے، خاص طور پر کنکٹی ویٹی کے بنیادی ڈھانچے پر 1.3 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ 80 ارب ڈالر کے حصول کے لئے اختراعی مالی طریقہ کار جیسے ایسیٹ موناٹائزیشن (اے ایم) پر کام شروع کیا گیا ہے۔ ہندوستان نے ترقی کو فروغ دینے کی خاطر ہر فریق کو ایک ہی پلیٹ فار م پر لانے کے لئے گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کا آغاز کیا ہے۔ اس قومی ماسٹر پلان کے تحت بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی، ترقی اور نفاذ کے لئے مربوط انداز میں کام کیا جائے گا۔ اس سے اشیاء، عوام اور خدمات کی بلارکاوٹ کنکٹی ویٹی اور نقل وحمل کو نئی تیزی حاصل ہوگی۔ دوستو، خودکفالت کی راہ پر چلتے ہوئے ہندوستان کی توجہ نہ صرف طریقہ کار کو آسان بنانے پر ہے بلکہ یہ سرمایہ کاری اور پیداوار کے لئے بھی ترغیبات فراہم کر رہا ہے۔ اس طریقہ کار کے ساتھ آج 14 سیکٹروں میں 26 ارب ڈالر کی لاگت سے پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں۔ فیب، چپ اور ڈسپلے انڈسٹری کے آغاز کے لئے 10 ارب ڈالر کا ترغیباتی منصوبہ عالمی سپلائی چین کو بہتر بنانے کے لئے ہمارے عہد کا ایک ثبوت ہے۔ ہم میک ان انڈیا ، میک فار دی ورلڈ کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ٹیلی مواصلات ، انشورنس، دفاع ، ایرو اسپیس کے ساتھ ساتھ سیمی کنڈکٹر کے شعبے کے علاوہ بھی ہندوستان میں بے شمار امکانات موجود ہیں۔ دوستو، آج ہندوستان، حال کے ساتھ ساتھ اگلے 25 برسوں کے لئے پالیسیاں مرتب کر رہا ہے، فیصلے کر رہا ہے۔ اس مدت کے لئے ہندوستان نے اعلیٰ فروغ اور صحت تندرستی اور فلاح وبہبود کے عروج کے ساتھ اہداف مقرر کئے ہیں۔ ترقی کا یہ دور سبز بھی ہوگا، صاف بھی ہوگا، پائیدار بھی ہوگا اور قابل بھروسہ بھی ہوگا۔ بڑے وعدے کرنے اور اُن پر پورا اترنے کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے ہم نے 2070 تک صفر اخراج کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔ ہندوستان دنیا کی 17 فیصد آبادی کے ساتھ کاربن کے عالمی اخراج میں 5 فیصد ، صرف 5 فیصد کا تعاون کر سکتا ہے لیکن آب وہوا کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہمارا عہد 100 فیصد ہے۔ بین الاقوامی شمسی اتحاد اور آب وہوا میں تبدیلی کو اپنانے کے لئے آفات میں بحال رہنے والے بنیادی ڈھانچے کا اتحاد جیسے اقدامات اس کا ثبوت ہیں۔ گزشتہ برسوں کی کوششوں کے نتیجے میں آج ہماری توانائی کا 40 فیصد حصہ غیر معدنی ایندھن کے ذریعہ حاصل ہو رہا ہے۔ ہم نے پیرس میں ہندوستان کے ذریعہ کئے گئے وعدوں کو اپنے ہدف سے 9 سال پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ دوستو، ان کوششوں کے دوران ہم نے اس بات کو بھی سمجھا ہے کہ ہمارا طرز زندگی بھی آب وہوا کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ’’تھرو اوے‘‘ (پھینکنا) کے کلچر اور کنزیومرازم نے آب وہوا کے چیلنج کو زیادہ سنگین بنادیا ہے۔ یہ بہت اہم ہے کہ آج کی ’’ٹیک- میک – یوز – ڈسپوز‘‘ معیشت کو تیزی کے ساتھ سرکلر معیشت کی جانب منتقل کیا جائے۔ یہی جذبہ ’مشن لائف ‘کے تصور کی بنیاد ہے، جس پر میں نے سی او پی – 26 میں بات کی تھی۔ لائف کا مطلب ہے، ماحولیات کے لئے طرز زندگی ، ایک ایسے بحال ہونے والے اور پائیدار طرز زندگی کا تصور جو نہ صرف آب وہوا کے بحران سے نمٹنے میں کار آمد ہو، بلکہ مستقبل میں ہونے والے نامعلوم چیلنجوں کے لئے بھی کار آمد ہوں۔ اس لئے مشن لائف کو ایک عالمی عوامی تحریک میں بدلنا بہت اہم ہے۔ لائف جیسی مہم میں عوامی شرکت کو 3- پی یعنی ’’پرو پلانٹ پیوپل ‘‘ کے لئے ایک بڑی بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔ دوستو، آج 2022 کے آغاز میں جب ہم ڈیووس میں ان معاملات پر غور وفکر کر رہے ہیں، ہندوستان کچھ اور چیلنجوں سے ہر ایک کو روشناس کرانا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ آج عالمی نظام میں تبدیلی کے ساتھ ہم ایک عالمی کنبے کے طور پر جن چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں، ان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان سے نمٹنے کے لئے ہر ملک، ہر عالمی ایجنسی کو مل کر اور تال میل کے ساتھ کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ سپلائی چین میں رکاوٹ ، افراط زر میں اضافہ، آب وہوا میں تبدیلی ان چیلنجوں کی چند مثالیں ہیں، ایک اور مثال کرپٹو کرنسی کی ہے۔ یہ جس طرح کی ٹیکنالوجی سے وابستہ ہے، اس معاملے میں کسی واحد ملک کے ذریعہ کئے گئے فیصلے اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے ناکافی ہوں گے۔ ہمیں ایک یکساں ذہن بنانا ہوگا لیکن آج کے عالمی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا کثیر جہتی ادارے نئے عالمی نظام اور نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ کیا ان کے پاس ان سے نمٹنے کی قوت ہے؟ ان اداروں کی جب تشکیل کی گئی تھی ، اس وقت صورت حال مختلف تھی، آج کے حالات مختلف ہیں۔ اس لئے یہ ہر جمہوری ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان اداروں میں اصلاحات پر زور دے تاکہ وہ موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہو سکیں۔ مجھے یقین ہے کہ ڈیووس میں تبادلہ خیال کے دوران اس سلسلے میں بھی مثبت مذاکرات ہوں گے۔ دوستو، ان نئے چیلنجوں کے درمیان آج دنیا کو نئے راستوں اور نئے حل کی ضرورت ہے۔ آج دنیا کے ہر ملک کو پہلے سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے اور یہی بہتر مستقبل کا ایک راستہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ڈیووس میں ہونے والا تبادلہ خیال اس جذبے میں توسیع کرے گا۔ ایک بار پھر مجھے آپ سب سے ورچوئل طور پر ملاقات کا موقع ملا، آپ سب کا بہت بہت شکریہ! DISCLAIMER (ڈسکلیمر): یہ وزیر اعظم کے بیان کا ترجمہ ہے اور اصل بیان ہندی میں دیا گیا ہے۔,বিশ্ব অৰ্থনৈতিক মঞ্চৰ ডাভোচ সন্মিলনত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ ‘ষ্টেট অৱ দ্য ৱৰ্ল্ড’ শীৰ্ষক সম্বোধনৰ অসমীয়া অনুবাদ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%A7%D8%AA%D8%B0%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%95-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A6%A4-%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%95-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%A6/,نئی دہلی، 05 ستمبر 2017، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یوم اساتذہ کے موقع پر اساتذہ برادری کو سلام کیا ہے۔ وزیر اعظم نے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کوبھی ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یوم اساتذہ کے موقع پر میں اساتذہ برادری کو سلام کرتا ہوں۔ جنہوں نے معاشرے میں تعلیم کی روشنی پھیلائی اور ذہنوں کو منور کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کو ان کی سالگرہ پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جو ایک غیر معمولی استاد اور مدبر تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایک نئے ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں اساتذہ کا ایک اہم کردار ہے جس کو جدید ترین تحقیق اور اختراع سے تحریک ملے گی۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اگلے پانچ سال کو ہمیں تبدیلی کے لئے پڑھانے، با اختیار بنانے کے لئے تعلیم دینے اور قیادت کے لئے سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔ ح ا۔ع ج,শিক্ষক দিবসত শিক্ষক সমুদায়ক প্ৰণাম প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ; জন্ম বাৰ্ষিকী উপলক্ষে প্ৰাক্তন ৰাষ্ট্ৰপতি ড০ সৰ্বপল্লী ৰাধাকৃষ্ণণলৈ শ্ৰদ্ধাঞ্জলি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%BE%D9%88%D8%B1%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%AF-%D8%AA%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0%E0%A6%A4%E0%A6%A4-%E0%A6%89%E0%A6%A6%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%AD%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A8-%E0%A6%89%E0%A7%8E/,نئی دہلی ،14جنوری :وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے پورے بھارت میں منائے جانے والے متعدد تیوہاروں کے موقع پر اہل وطن کو مبارکباد پیش کی ہے ۔ ‘‘تمام لوگوں کو مکرسکرانتی کا تیوہارمبارک ہو! پونگل پرسب کو نیک خواہشات ! ماگھ بیہوکے موقع پر خصوصی طورپرسب کو مبارکباد ۔ اتراین مبارک ہو۔ خداکرے کہ آنے والے دنوں میں آپ سب ترقی کی نئی بلندیوں کوسرکریں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,ভাৰতত উদযাপিত বিভিন্ন উৎসৱ উপলক্ষে ৰাষ্ট্ৰবাসীলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B6%D9%84%D8%B9-%D8%AC%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%AF%DA%91%DA%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AE%D8%AA%D9%84%D9%81-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D8%AC/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A7%81%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%97%E0%A7%9C-%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A6%BE%E0%A6%A4-%E0%A6%8F%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%95/,نئی دہلی،23 اگست / وزیراعظم نریندر مودی نے آج ضلع جالندھر میں مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ ان پروجیکٹوں میں گورنمنٹ سول اسپتال ، دودھ کا پروسیسنگ پلانٹ اور جونا گڑھ زراعت یونویرسٹی کی کچھ عمارتیں شامل ہیں ۔۔ اس موقع پر ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہا کہ 500 کروڑ روپے سے زیادہ لاگت کے 9 پروجیکٹ ہیں جنہیں ؤج یا تو قوم کے نام وقف کیا جا رہا ہے یا ان کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ترقی کے سفر میں ایک نئی توانائی اور ایک نئی تحریک ہے وزیراعظم نے کہا کہ گجرات میں ریاست کے ہر حصے میں پانی کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پانی کے تحفظ کی سمت میں بھی کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم جناب مودی نے کہا کہ تمام گجرات میں میڈیکل کالج اور اسپتال کھولے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم سے نہ صرف مریض��ں کو مدد ملے گی بلکہ ان طالب عملوں کو بھی مدد ملے گی جو میڈیشن پڑھنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے اس موقع پر جن اوشدھی یوجنا کا ذکر کی جس کے تحت جن اوشدھی اسٹور کھولے جا رہے ہیں ، جہاں دوائیں کم قیمت پر دستیاب ہو سکیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ غربا اور متوسط طبقے کی سستی اور دواؤں تک رسائی ممکن ہو سکے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے صفائی ستھرائی پر زور دیا ہے جس کی عالمی پیمانے پر ستائش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صفائی پر زور دینا اس لئے اہم ہے کہ ‘‘صاف بھارت ’’ سے اس بات کو یقینی بنایا جا سکے گا لوگ بیمار نہ ہوں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اچھے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کی ضرورت ہے ۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ طبی آلات ہندوستان میں بنائے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے کو عالمی ٹیکنالوجیکل جدیدیت کے ساتھ رفتار پکڑنا لازمی ہے ۔ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا –آیوشمان بھارت کے آنے سے صحت کے شعبے میں تبدیلی آئے گی اور غریبوں کو اعلیٰ قسم کی صحت خدمات قابل استطاعت قیمت میں مل سکیں گی۔,জুনাগড় জিলাত একাধিক প্রকল্প উদ্বোধন কৰিলে প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%DB%8C-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9%DB%8C%D8%B1%DB%8C%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A6%BF-%E0%A6%86%E0%A6%87-%E0%A6%85-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%B8%E0%A6%A6%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A7%B0-%E0%A6%86%E0%A6%A6%E0%A7%B0%E0%A6%A3/,نئی دہلی،09۔جنوری ۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے نئ دہلی میں پی آئی او پارلیمینٹیرین کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جہاں گزشتہ سیکڑوں برسو ں کے دوران لا تعداد افراد نے سرزمین ہند کو خیر باد کہہ دیا تھا ،ہیں آج بھی ہندوستان کے لوگوں کے دل ودماغ میں ان کے لئے جگہ محفوظ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات اپنے آپ میں حیرت ناک نہیں کہ ہندنژاد شہریوں نے ان ممالک کی سرزمین سے مطابقت پیدا کرلی ہے ، لیکن انہوں نے اپنی ذات میں ہندوستانیت کو برقرار رکھا ہے جبکہ انہوں نے ان ملکوں کی زبان ،غذائیں اور لباس کو اپنالیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آج دہلی میں ہندنژاد اراکین کی ایک چھوٹی عالمی پارلیمنٹ منعقد ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندنژاد لوگ ماریشس ، پرتگال اور آئر لینڈ کے وزیراعظم کے منصب جلیل پرفائز ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی ہند نژاد شہری متعدد دیگر ملکوں میں بھی سربراہ مملکت اور سربراہ سرکار ہیں ۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کے بارے میں پچھلے تین چار برس کے دوران عالمی تاثر میں تبدیلی پیدا ہوئی ہے ۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ہندوستان بدل رہا ہے اور آج ہندوستان کی آر زوئیں اور عزائم سب سے زیادہ بلندیوں پر ہیں اور ہر شعبے میں ایسی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں ۔ جنہیں واپس نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پی آئی او حضرات ہر اس ملک میں ہندوستان کےسفیر ہیں جہاں وہ مقیم ہیں اور وہ خود جب بھی ان کے ملک کا سفر کرتے ہیں توان سے ملنے کی کوشش ضرورکرتے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ہندوستانی شہریوںکو بیرون ملک درپیش مسائل پرمسلسل نگاہ رکھنے کے لئے وزیرخارجہ محترمہ سشماسورا ج کی ستائش کی ۔اس سلسلے میں انہوں نے سرکاری پورٹل مدد (ایم اے ڈی اے ڈی )کا ذکر کیا ، جو سفارتی ذرائع سے ہونے والی شکایات کے رد عمل پر مسلسل نگاہ رکھتا ہے�� جناب مودی نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب اور ثقافت کی اندازہ کاری عدم استحکام کے اس عہد میں پوری دنیا کی رہنمائی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے قریبی تعلقات قائم ہیں ۔ جن کا مظاہرہ اب سے چند روز بعد یوم جمہوریت کے موقع پر کیا جائے گا۔ م ن ۔س ش۔ رم,পি আই অ’ – সংসদীয় সভাৰ আদৰণি অনুষ্ঠানত প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ ভাষণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D9%84-%D8%AF%DB%81%D9%84%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D9%82%D8%B9-%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D9%BE%D9%88%D8%B1-%D8%B1%D9%88%DA%88-%D9%BE/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%A8%E0%A6%A4%E0%A7%81%E0%A6%A8-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A7%8D%E0%A6%B2%E0%A7%80%E0%A7%B0-%E0%A6%86%E0%A6%B2%E0%A6%BF%E0%A6%AA%E0%A7%81/,ڈاکٹر امبیڈکر نیشنل میموریل کا افتتاح کریں گے نئی دہلی،12 ؍اپریل؍ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی 13؍اپریل کو دہلی میں واقع 26 علی پورروڈ پر ڈاکٹر امبیڈکر نیشنل میموریل کا افتتاح کریں گے۔ یہ وہی مقام ہے، جہاں ڈاکٹر امبیڈکر نے 6؍دسمبر 1956 کو مہا پَری نِروان حاصل کیا تھا۔ 26 علی پور روڈ پر واقع ڈاکٹر امبیڈکر مہا پَری نِروان استھل کو دسمبر 2003 میں اُس وقت کے وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کے ذریعے ملک و قوم کے نام وقف کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے 21؍مارچ 2016 کو اِس میموریل کی تعمیر کے لئے سنگ بنیاد رکھا تھا۔ آئین ہند کے معمار بابا صاحب امبیڈکر کے اِس میموریل کو کتاب کی شکل میں تعمیر کیاگیا ہے۔ اس میموریل میں واقع میوزیم کا مقصد غیر حرکت پذیر میڈیا، ڈائنامک میڈیا، صوتی – بصری مواد اور ملٹی میڈیا ٹیکنالوجیوں کے ذریعے ڈاکٹرامبیڈکر کی زندگی کے وسیع تجربات اور ہندوستان کیلئے ان کے گراں قدر خدمات کو پیش کرناہے۔ اس میموریل میں ایک میڈیٹیشن ہال بھی بنایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں تورن دوار، ایک بودھی درخت ، ایک میوزیکل فاؤنٹین اور مجسم روشنی ا س میموریل کی دیگراہم خصوصیات ہیں۔,কাইলৈ নতুন দিল্লীৰ আলিপুৰত ড০ আম্বেদকাৰ ৰাষ্ট্ৰীয় স্মৃতিসোধ উদ্বোধন কৰিব প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%86%D9%86%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%B2%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%AA%DA%BE%D9%86%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D9%84%D8%A7%D9%B9%DB%8C%D9%86%D9%85-%D8%AC%D9%88%D8%A8%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A7%B0-%E0%A6%A6%E0%A7%88%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%A5%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A6%BF-%E0%A6%95%E0%A6%BE/,نئی دہلی،06۔نومبر ۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے تامل روزنامہ تھنتھی کی پلاٹینم جوبلی تقریب میں جو تقریر کی تھی اس کے چیدہ چیدہ اقتباسات حسب ذیل ہیں: سب سے پہلے میں چنئی اورتامل ناڈو کے دیگر مقامات میں زبردست بارش اور سیلاب کے مہلوکین کے اہل خانہ اور اس خوفناک صورتحال کا سامنا کرنے والے کنبوں سے اظہار تعزیت وہمدردی کرتا ہوں ۔ میں نے ریاستی سرکار کو ہر ممکن امدادوحمایت کی یقین دہانی کرائی ہے اس کے ساتھ ہی میں سینئر صحافی جناب تھیرو آر موہن کی موت پر اظہار تعزیت کرتا ہوں ۔ دینا تھنتھی نے اپنی اشاعت کے 70 برس مکمل کرلئے ہیں ۔ اس اشاعتی کامیابی کے لئے جناب تھیرو ایس پی آدتیہ نار ،تھیرو ایس ٹی ،آدتیہ نار اورجناب تھیرو بالاسبرامنیم جی کی خدمات لائق ستائش ہیں ۔ پچھلی ساڑھے سات دہائیوں کے دوران ان حضرات کی کوششوں نے تھنتھی کو تامل ناذو ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ایک بڑا میڈیا برانڈد بنادیا ہے ۔ میں اس ک��میابی کے لئے تھنتھی گروپ کے انتظامیہ اور عملے کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ آ ج کروڑوں ہندوستانیوں کو چوبیسوں گھنٹے چلنے والے نیوز چینلوں کی خدمات دستیاب ہیں لیکن آج بھی بیشتر لوگوں کے دن کا آغاز ایک ہاتھ میں چائے یا کافی کا کپ اوردوسرے ہاتھ میں اخبارسے ہوتا ہے ۔مجھے بتایا گیا ہے کہ تھنتھی تامل ناڈو کے ساتھ ساتھ بنگلورو ، ممبئی اور دوبئی میں بھی اپنی سات اشاعتوں کے ذریعہ یہ خدمات فراہم کرارہا ہے ۔ محض 75 برسوں کے دوران یہ غیر معمولی کامیابی دراصل جناب تھیرو اس پی آدتیہ ناتھ کی انتہائی دوراندیش رہنمائی کا نتیجہ ہے ، جنہوں نے 1942 میں اس کی اشاعت کا آغاز کیا تھا۔ مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تھنتھی کا مطلب ہوتا ہے :تا ر کے ذریعہ بھیجا جانے والا پیغام یعنی دینا تھنتھی کا مفہوم ہے : ’’روزانہ تار ‘‘ کے ذریعہ بھیجا جانے والا پیغام ۔ گزشتہ 25 برسوں کےد وران محکمہ ڈا ک وتار کے ذریعہ فراہم کرائی جانے والی تار کے ذریعہ بھیجے جانے والے پیغامات کی خدمات ، اب انتہائی فرسودہ ہوکر اپنے وجود سے محروم ہوچکی ہے ۔ لیکن یہ تار اپنی ترقی کاسفر جاری رکھے ہوئے ہے ۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ تھنتھی گروپ نے تامل ادب کے فروغ کے لئے اپنے بانی جناب تھیرو آدتیہ ناتھ کے نام پر اعزازات قائم کئے ہیں ۔ میں ان اعزازات سے نوازے جانے والے حضرات کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔جناب تھیرو تامی لن بم ،ڈاکٹر ارائی امبو اور جناب تھیرو وی جی سنتوشم ان معروف شخصیات میں شامل ہیں جنہیں ان اعزازات سے سرفراز کیا گیا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ ان حضرات کی خدمات کا یہ اعتراف ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرے گا ، جنہوں نے ایک باعزت پیشے کے طور پرقلمکاری کو اپنا یا ہے ۔ نوآبادیاتی آمریت کے دورمیں آنجہانی راجہ رام موہن رائے کے اخبار سمواد کومودی لوک نائک تلک کے اخبار کیسری اور مہاتما گاندھی کے اخبار روزنامہ نوجیون نے جدوجہد آزادی کے لئے حوصلہ افزائی کے منارہ نور کا کام کیا تھا۔ان اخبارات نے اپنی اشاعتوں کے ذریعہ عوام الناس میں بیداری پیدا کرنے میں زبردست خدمات انجام دی تھیں ۔ شاید یہ بات اس لئے تھی کہ ان اخبارات کے بانی حضرات کے اعلیٰ نظریات کا نتیجہ تھا کہ یہ اشاعتیں ظہور میں آسکیں اور اس کے بعد برطانوی دور اقتدار میں شروع ہونے والے متعدد اخباروں نے نہ صرف یہ کہ اس جدوجہد کو جاری رکھا بلکہ اپنی دیرینہ اشاعتی روایات پر آج بھی قائم ہیں ۔ دوستو! ہمیں یہ بات کبھی نہیں بھولنی چاہئے کہ ہماری آنے والی نسلوں نے ملک وقوم کی خاطر خواہ خدمات انجام دی ہیں جن کے نتیجے میں ہمیں آزادی کی نعمت حاصل ہوسکی ہے ۔ آزادی کے بعد ہی انسانی حقوق کی اہمیت جاری رہ سکی ہے ۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اپنے فرض کی ادائیگی کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری کو فراموش کردیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں آج ہمارے سماج کو متعدد بیماریاوں لاحق ہوگئی ہیں ۔ خواتین وحضرات! ہماری تحریک آزادی کی چہرہ کاری کرنے والے بیشتر اخبارات مقامی زبانوں میں شائع ہوتے تھے ۔ دراصل ا س زمانے میں برطانوی سرکار کی ہندوستان کی مقامی زبانوں میں شائع ہونے والے اخبارات سے خوفزدہ رہتی تھی ۔ یہی وجہ تھی کہ 1878 میں ورنا کیولر پریس ایکٹ کا نفاذ کیا گیا تھا ۔ ہمارے ہمہ جہت ملک میں مقامی زبانوںمیں شائع ہونے والے اخبارات کی اہمیت آج بھی اسی طرح برقرار ہے جتنی کہ اس زمانے میں تھی ۔ یہ اخبارات اس زبان میں اپنا مواد پیش کرتے ہیں ، جو عام قاری کے لئے بآسانی قابل فہم ہوتا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی یہ اخبارات سماج کے پسماندہ زمروں کی ترقی اور خوشحالی کی کوششیں بھی کرتے ہیں ۔ اس حوالے سے یہ بات یقینی طورسے لائق ستائش ہے کہ آج ہمارے فعال اخبارات میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے وہ اخبارات شامل ہیں جو مقامی زبانوںمیں شائع ہوتے ہیں۔ دینا تھنتھی یقیناََ انہی اخباروں میں شامل ایک اہم اخبار ہے ۔ میں نے اکثر لوگوں کو اس بات پر حیرت کرتے سنا ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والے واقعات کی خبریں کس طرح ان اخبارات میں شامل اشاعت ہوتی ہیں ۔ آج گو کہ میڈیا افرادکی ذاتی ملکیت ہے ، لیکن ا س کے باوجود اس سے عوامی مقاصد کی تکمیل ہوتی ہے ۔ دانشورحضرا ت کے قول کے مطابق بجائے اس کے کہ اصلاحات کو بطور طاقت نافذ کیا جائے بلکہ میڈیا امن کے ذریعہ اصلاحات کا ایک اہم وسیلہ ہے ۔ اس کی ذمہ داری سرکار اور عدلیہ سے کم نہیں ہوتی اس لئے اس کی کارکردگی بھی ان کے مساوی ہونی چاہئے ۔ اس سلسلے میں عظیم سنت تھروولوور کے یہ الفاظ میڈیا پر چسپاں ہوتے ہیں ، ’’ دنیا میں ان قدروں کے علاوہ کسی چیز کا وجود نہیں ہے جو شہرت اوردولت کو یکجا کرتی ہیں ۔ دوستو! ٹکنالوجی نے میڈیا میں عظیم تبدیلیاں پید ا کی ہیں ۔ ایک زمانہ تھا جب سرخیاں گاؤں کے بلیک بورڈ پر لکھی جاتی تھیں ۔ ان سرخیوں کو زبردست معتبریت حاصل ہوتی تھی لیکن آج کا میڈیا گاؤں کے بلیک بورڈ سے لے کر اپنے آن لائن بلیٹن بورڈ پرمحیط ہے ۔ معتبریت پر مسلسل زور دئے جانے کے نتیجے میں ہمارے اندر اپنا محاسبہ کرنے کا رجحان پیدا ہوا ہے ۔ مجھے پورا یقین ہے کہ میڈیا میں پیدا ہونے والی اصلاحات ہر وقت ضرورت خود محاسبے کے ذریعہ خود میڈیا سے ہی حاصل ہوں گی ۔ ہم نے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کی نامہ نگاری کے تجزیہ میں یہ صورتحال خود دیکھی ہے اور شاید نامہ نگاری کے یہ تجزئے ہوتے ہی رہتے ہیں ۔ دوستو! میں اس موقع پر ہمارے سوچھ بھارت مشن پر میڈیا کے رد عمل کی ستائش کرتا ہوں ، جہاں ہم بابائے قوم آنجہانی مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 2019 میں سوچھ بھارت مشن کی کامیابی کی کوششیں کررہے ہیں وہیں میں صفائی ستھرائی کے تئیں بیداری پیدا کرنے میں میڈیا کے تعمیری رول سے متاثر ہوا ہوں ۔ میڈیا نے ان کاموں کی بھی نشاندہی کرائی ہے ، جو ابھی کئے جانے باقی ہیں اور جو ہمارے مقاصد کی تکمیل کے دعوے سے قبل کئے جانے لازمی ہیں ۔ خواتین وحضرات ! ایک اور ایسا کلیدی شعبہ موجود ہے جس میں میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ یہ شعبہ ہے :’’ ایک بھارت –شریشٹھ بھارت‘‘ میں آپ کو ایک مثال سے یہ بات سمجھاتا ہوں ۔ کیا کوئی اخبار پورے سال اپنے کالم کا کچھ حصہ اس مقصد کے لئے وقف کرسکتا ہے ۔ یہ اخبار روزانہ اپنی اشاعتی زبان میں اس سلسلے کا ایک جملہ شائع کرسکتے ہیں اوراس کا ترجمہ رسم الخط کی تبدیلی کے ساتھ ہندوستان کی تمام بڑی زبانوں میں شائع کیا جاسکتا ہے ۔ سال کے آخر میں اخبارات کے قارئیں 365 ایسے سادہ جملوں سے واقف ہوسکتے ہیں ، جو ملک کی تمام بڑی زبانوں میں شائع کئے جاسکتے ہیں ۔ذرا تصور کیجئے کہ اس سادہ سے قدم کے کیا کیا اثرات ہوسکتے ہیں۔ مزید برآں اسکولوں کے کلاس روموں میں کچھ منٹ کے لئے اس موضوع پر گفتگو کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے ۔ بچے بھی ہمارے استحکام ،طاقت اور مالامال ہمہ جہتی سے واقف ہوسکیں ۔ خواتین وحضرات ! 75 برس کا عرصہ انسانی زندگی میں ایک خاطر خواہ مدت سمجھا ��اسکتا ہے ۔ لیکن کسی قوم یا ادارے کے لئے یہ مدت محض ایک سنگ میل سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی ۔ اب سےتقریباٍََ تین ماہ ہم نے ہندوستان چھوڑو تحریک کی 75 ویں سالگرہ منائی تھی ۔اس طرح دینا تھنتھی کے سفر اشاعت میں ایک نوعمر ملک کی حیثیت سے ہندوستان کے عروج کا عکس دیکھا جاسکتا ہے ۔ اس روز پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کے دوران میں نے 2022 تک ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کا نعرہ دیا تھا ۔بدعنوانی ،ذات پات ،فرقہ پرستی ،غریبی ، ناخواندگی اور بیماریوں سے پاک ہندوستان کا نعرہ ۔ اور اگلے پانچ برس اپنے عزم کے ذریعہ سنکلپ سے سدھی کے لئے وقف ہونے چاہئیں تبھی ہم اپنے مجاہدین آزادی کے ہندوستان کی تعمیر کرسکیں گے۔ پانچ برس کے فوری ہدف سے آگے بھی شاید تھنتھی نے اپنی پلاٹینم جوبلی کے موقع پر اس بارے میں غور کیا ہوگا کہ اگلے 75 برس کی مدت میں کیا جانا چاہئے ۔ اور ایسا کام انجام دینے کے دوران پیشہ وری قدروں اور مقصدیت کے اعلیٰ ترین معیارات کو پیش نظر رکھا جانا چاہئے ۔ آخرمیں میں ایک بار پھر تامل ناڈو کے عوام کی خدمت میں دینا تھنتھی کے ناشرین کی خدمات کی ستائش کرتا ہوں ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ناشر حضرات ہماری عظیم قوم کے مقدر کی چہرہ کاری میں اپنی تعمیری حمایت جاری رکھیں گے ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش۔ رم,চেন্নাইৰ দৈনিক থান্থি কাকতৰ মহাৰজত ৰজত জয়ন্তী উপলক্ষে প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে আগবঢ়োৱা ভাষণৰ মুল বক্তব্য +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D9%84%D9%86%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%A7%DA%A9%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A6%95-%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BE%E0%A7%8E-%E0%A6%B6/,نئی دہلی۔10 ستمبر،سری لنکا کے اراکین پارلیمنٹ کے ایک وفدنے آج یہاں وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ سری لنکا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر عالی جناب کارو جے سوریہ نے اس کثیر جماعتی وفد کی قیادت کی۔ پارلیمانوں نے بھارت اور سری لنکا کے مابین استوار تاریخی تعلقات اور ساجھا روحانی وورثے کا ذکر کیا اور دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں ہوئی پیش رفت پر مسرت کا اظہار کیا۔ پارلیمانوں نے سری لنکا میں بھارت کی امداد سے نافذ کیے جانے والے متعدد عوامی ارتکاز والے ترقیاتی اور تعاون پر مبنی پروجیکٹوں کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ مشترکہ اقتصادی پروجیکٹوں پر تیز رفتاری سے عمل آوری کے نتیجے میں دونوں ممالک کی معیشتوں اور عوام کو اس کا فائدہ حاصل ہوگا۔ وزیر اعظم نے وفد کا خیرمقدم کیا اور اس طرح کے روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین صوبائی سطح پر مقامی اداروں کے مابین تعلقات کو وسعت دینے کے لیے نئے اقدامات سے دونوں ممالک کے عوام سے عوام کے مابین تعلقات کو وسعت دینے میں خاطر خواہ طور پر مدد ملے گی۔,প্রধানমন্ত্রীক সাক্ষাৎ শ্ৰীলংকাৰ সাংসদৰ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%AF%DB%81%D8%B1%DB%81-%D8%AF%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%86%D9%88%D8%AA%DA%BE%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%B0-%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%A4%E0%A7%83%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%A4/,نئی دلّی ،20 جون؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی 21 جون ، 2018 کو دہرہ دون میں بین الاقوامی یوگا دن کی قیادت کریں گے ۔ وزیر اعظم ہمالیہ کی گود میں واقع دہرہ دون کے فاریسٹ ریسر چ انسٹی ٹیوٹ کے لان میںیوگ آسن کر رہے ہزاروں رضا کاروں کے ساتھ شامل ہوں گے ۔ اس موقع پر دنیا بھر میں یوگ سے متعلق تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں ۔ وزیر اعظم نے اس سے قبل نئی دلّی میں 2015 میں راج پتھ پر، کیپیٹل کمپلیکس ، چنڈی گڑھ میں ، 2016 میں اور راما بائی ، سبھا استھل لکھنؤ میں 2017 میں یوگا تقریبات میں شرکت کی تھی ۔ دنیا بھر کے یوگا شائقین کو مبارک باد دے کر ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ قدیم ہندوستانی سنتوں کی جانب سے یہ بنی نوع انسان کو دیا گیا ایک انتہائی خوبصورت تحفہ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یوگا جسم کو چست رکھنے کے لئے محض ایک کسرت ہی نہیں ہے ۔ یہ صحت کی ضمانت کا ایک پاسپورٹ اور چست و درست رہنے کی ایک کلید بھی ہے ۔ آپ کی صبح کی مشق ہی محض یوگا نہیں ہے ۔ لگن کے ساتھ آپ کی روز مرہ کی سرگرمیاں ، اور مکمل بیداری کے ساتھ اپنے کام کی انجام دہی بھی اپنے آپ میں یوگا کا ایک حصہ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تجاوزکی دنیا میں یوگا توازن اور تسکین کا ضامن ہے ۔ ذہنی تناؤ کی شکار اس دنیا میں یوگاسکون کا وعدہ کرتا ہے ۔ بے چین اور عدم توجہ کی حامل دنیا کو یوگا چین اور توجہ کی ضمانت دیتا ہے ۔ خوف کی دنیا میں یوگا امید ، توانائی اور حوصلہ پیدا کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی یوگا دن کے موقع پرسوشل میڈیا کے ساتھ سے بھی مختلف النوع یوگ آسنوں کی باریکیوں اور مختلف مقامات پر یوگ آسن کر رہے لوگوں کی تصاویر کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا ۔ ۔۔۔,প্ৰধানমন্ত্ৰীৰ নেতৃত্বত ডেৰাদূনত উদযাপন কৰা হ’ব চতুৰ্থ আন্তঃৰাষ্ট্ৰীয় যোগ দিৱস +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%84-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%93%D8%A8%D8%AF%D9%88%D8%B2-%D8%A7%D9%93/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A6%B2%E0%A7%88-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A7%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F%E0%A7%87-%E0%A6%A6%E0%A7%87/,نئی دہلی، 13 دسمبر 2017/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کل ممبئی میں بحری آبدوز آئی این ایس کلوری قوم کے نام وقف کریں گے۔ آئی این ایس کلوری ایک ڈیزل -الیکٹرک حملہ آور آبدوز ہے جو مزگون ڈاک شپ بلڈرس لمیٹیڈ کے ذریعہ ہندستانی بحریہ کے لئے بنائی گئی ہے۔ یہ اس طرح کی چھ آبدوزوں میں سے پہلی آبدوز ہے جس کو ہندستانی بحریہ میں شامل کیا جائے گا اور یہ میک ان انڈیا پہل کے لئے اہم کامیابی کا مظہر ہے۔ اس بحری آبدوز پروجیکٹ کو فرانس کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ وزیراعظم، وزیر دفاع محترمہ نرملا سیتا رمن اور مہاراشٹر حکومت کی معزز شخصیتوں کے علاوہ بحریہ کے سینئر افسروں کی موجودگی میں نیول ڈاک یارڈ پر اس آبدوز کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ جناب مودی اس موقع پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کریں گے اور آبدوز کا معائنہ کریں گے اور اس میں سفر بھی کریں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ح ا ۔ ج۔,কাইলৈ প্ৰধানমন্ত্ৰীয়ে দেশবাসীৰ হাতত অৰ্পণ কৰিব আই এন এচ কালৱেৰি ছাৱমেৰিণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D9%88%D9%86%D9%88%D8%B1-%D8%8C-%D8%AA%D8%A7%D9%85%D9%84-%D9%86%D8%A7%DA%88%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/asm/news_updates/%E0%A6%A4%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%A1%E0%A7%81%E0%A7%B0-%E0%A6%95%E0%A7%81%E0%A6%A8%E0%A7%81%E0%A6%A1%E0%A6%BC%E0%A6%A4-%E0%A6%A8%E0%A6%A4%E0%A7%81%E0%A6%A8/,نئیدہلی14فروری۔مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں کونور ،تامل ناڈو میں نئی وائرل ویکسین مینوفیکچرنگ یونٹ کے قیام کے لئے پاسچیور انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا ( پی آئی آئی ) کو تیس ایکڑ آراضی الاٹ کئے جانے کی تجویز کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ پروجیکٹ کے تحت وائرل ویکسین یعنی وبائی امراض کی روک تھا م کے ٹیکے ( مثلاََ ٹی سی اے ،انسداد خسرہ ٹیکے ،جے ای ٹیکے وغیرہ ) اور سانپ کے ڈسنے اور باولے پن کی روک تھام کے ٹیکے کی تیاری کے لئے کونور میں ایک یونٹ قائم کی جائے گی۔ اس یونٹ کے قیام کے لئے اراضی کو مفت منتقل کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کے لئے اراضی کے استعمال کا نام بھی وزارت صحت اور کنبہ بہبود کے ذریعہ بدل کر ’صنعتی استعمال کے بجائے ادارہ جاتی استعمال‘ کردیا جائے گا۔ فوائد: مذکورہ اراضی کا الاٹمنٹ بچوں کے لئے زندگی بچانے والے ٹیکوں کی تیاری کے عمل کی حوصلہ افزائی کرے گا اور ملک میں ٹیکہ سلامتی کا عمل مستحکم ہوگا۔ساتھ ہی ساتھ لاگت میں کمی آئے گی اور درآمد کئے گئے متبادلوں سے نجات ملے گی کیونکہ فی الحال انہیں باہر سے درآمد کیا جارہا ہے۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,তামিলনাডুৰ কুনুড়ত নতুন ভাইৰেল ভেকচিন উত্পাদন গোট স্থাপনৰ বাবে পেষ্টিউৰ ইনষ্টিটিউট অৱ ইণ্ডিয়ালৈ ৩০ একৰ ভূমি প্ৰদানৰ প্ৰস্তাৱলৈ কেবিনেটৰ অনুমোদন